FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

فہرست مضامین

قرآن کریم

حصہ چہارم : محمد تا الناس

آسان تحریک

               ترجمہ: شبیر عثمانی

 

 

سورۃ محَمَّد

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۴۷:۱ : جن لوگوں نے کفر کیا اور روکا اللہ کی راہ سے، رائیگاں کر دیا اللہ نے ان کے اعمال کو۔

۴۷:۲ : اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک اعمال اور ایمان لے آئے اس پر جو نازل ہوا ہے محمد ﷺ پر اور ہے وہ سراسر حق ان کے رب کی طرف سے۔ دور کر دیں اللہ نے ان سے ان کی برائیاں اور درست کر دیے ان کے احوال۔

۴۷:۳ یہ اس لیے ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا، پیروی کی ہے انہوں نے باطل کی اور وہ لوگ جو ایمان لائے پیروی کی ہے انہوں نے اس حق کی جو ان کے رب کی طرف سے  (آیا ہے) اس طرح بتائے دیتا ہے اللہ انسانوں کو ان کی ٹھیک ٹھیک حیثیت۔

۴۷:۴ پھر جب مقابلہ ہو تمہارا ان لوگوں سے جو کافر ہیں تو ان کی گردنیں اڑاؤ۔ یہاں تک کہ جب کچل دو تم انہیں تو مضبوط باندھو  (قیدیوں کو) پھر اس کے بعد یا تو بطورِ احسان یا فدیہ لے کر  (چھوڑ دو) یہاں تک کہ جنگ ختم ہو جائے۔ یہ ہے صحیح طریقہ اور اگر چاہتا اللہ تو خود ہی نبٹ لیتا ان سے لیکن  (اس نے چاہا) کہ آزمائے تم کو ایک دوسرے کے ذریعہ سے۔ اور وہ لوگ جو قتل کیے گئے اللہ کی راہ میں سو ہرگز نہیں ضائع کرے گا اللہ ان کے اعمال۔

۴۷:۵ وہ ضرور انہیں دکھائے گا سیدھی راہ اور درست کر دے گا ان کے احوال۔

۴۷:۶ اور داخل کرے گا انہیں اس جنت میں جس سے وہ واقف کرا چکا ہے انہیں۔

۴۷:۷ اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو اگر مدد کرو گے تم اللہ کی تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور جما دے گا مضبوطی سے تمہارے قدم۔

۴۷:۸ اور وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا۔ سو ہلاکت ہے ان کے لیے اور ضائع کر دیا ہے اللہ نے ان کے اعمال کو۔

۴۷:۹ یہ اس لیے ہے کہ انہوں نے ناپسند کیا اس کو جسے نازل فرمایا ہے اللہ نے، لہٰذا غارت کر دیے اللہ نے ان کے اعمال۔

۴۷:۱۰ کیا نہیں چلے پھرے ہیں یہ زمین میں۔ تاکہ دیکھتے کیا ہوا انجام ان لوگوں کا جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں؟ تباہ و برباد کر دیا اللہ نے انہیں اور کافروں کے لیے ہیں ایسے ہی نتائج۔

۴۷:۱۱ : یہ اس لیے کہ یقیناً اللہ حامی و ناصر ہے ان لوگوں کا جو ایمان لائے اور حقیقت یہ ہے کہ کافر، نہیں ہے کوئی حامی و ناصر ان کا۔

۴۷:۱۲ : بلاشبہ اللہ داخل کرے گا ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک اعمال ایسی جنتوں میں کہ بہہ رہی ہوں گی ان کے نیچے نہریں۔ اور وہ لوگ جو کافر ہیں مزے لوٹ رہے ہیں اور کھا پی رہے ہیں  (چند روزہ زندگی میں) جیسے کھاتے ہیں جانور اور جہنم آخری ٹھکانا ہے ان کا۔

۴۷:۱۳ اور کتنی ہی بستیاں ۔ جو بہت زیادہ زور آور تھیں تمہاری اس بستی سے جس نے تمہیں نکالا ہے۔ ہلاک کر دیا ہم نے ان کو سو نہ ہوا کوئی مدد گار ان کا۔

۴۷:۱۴ سو بھلا وہ شخص جو ہو صاف اور صریح ہدایت پر اپنے رب کی، ان کی طرح ہو سکتا ہے جن کے لیے خوشنما بنا دیے گئے ہوں ان کے برے عمال اور پیرو بن گئے ہوں وہ اپنی خواہشات کے؟

۴۷:۱۵ احوال اس جنت کا جس کا وعدہ کیا گیا ہے متقیوں سے  (یہ ہے کہ) ہوں گی اس میں نہریں صاف ستھرے پانی کی اور نہریں دودھ کی کہ نہ فرق آیا ہو گا اس کے ذائقے میں اور نہریں شراب کی جو لذیذ ہوں گی پینے والوں کے لیے اور نہریں صاف شفاف شہد کی۔ اور ان کے لیے جنت میں ہوں گے ہر طرح کے پھل اور بخشش ہو گی ان کے رب کی طرف سے۔  (کیا یہ لوگ) ان کی مانند ہو سکتے ہیں جو ہمیشہ رہیں گے جہنم میں اور پلایا جائے گا انہیں کھولتا ہوا پانی جو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے گا ان کی آنتوں کو۔

۴۷:۱۶ اور  (اے نبیﷺ) ان میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو کان لگا کر سنتے ہیں تمہاری باتیں، یہاں تک کہ جب نکل کر جاتے ہیں تمہارے پاس سے تو پوچھتے ہیں ان لوگوں سے جنہیں دیا گیا ہے علم کہ کیا کہا تھا رسول نے ابھی ابھی؟ یہ وہ لوگ ہیں کہ مہر کر دی ہے اللہ نے ان کے دلوں پر اور پیرو بنے ہوئے ہیں اپنی خواہشات کے۔

۴۷:۱۷ اور وہ لوگ جنہوں نے ہدایت پائی، مزید عطا کرتا ہے اللہ ان کو ہدایت اور عطا فرماتا ہے انہیں ان کے حصہ کا تقویٰ۔

۴۷:۱۸ سو نہیں انتظار کر رہے یہ  (منکرین) مگر قیامت کی گھڑی کا کہ آ جائے وہ ان پر اچانک سو یقیناً آ چکی ہیں اس کی علامات۔ پھر کون سا موقع ہو گا ان کے لیے۔ جب آ ہی جائے گی ان پر وہ گھڑی۔ نصیحت قبول کرنے کا۔

۴۷:۱۹ پس  (اے نبیﷺ) خوب جان لو کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اللہ کے اور معافی مانگو اپنے قصور کی اور  (معافی مانگو) مومن مردوں کے لیے اور مومن عورتوں کے لیے۔ اور اللہ واقف ہے تمہاری سرگرمیوں سے بھی اور تمہارے ٹھکانے سے بھی۔

۴۷:۲۰ اور کہتے تھے وہ لوگ جو ایمان لائے کیوں نہیں نازل کی جاتی کوئی سورت  (جس میں جنگ کا حکم ہو) مگر جب نازل کی گئی ایک سورت، واضح احکام والی اور ذکر کیا گیا اس میں جنگ کا تو دیکھا تم نے ان لوگوں کو جن کے دلوں میں بیماری تھی کہ وہ دیکھتے ہیں تمہاری طرف ایسے جیسے دیکھتا ہے وہ شخص جس پر بے ہوشی طاری ہو گئی ہو موت کی۔ سو افسوس ہے ان کے حال پر۔

۴۷:۲۱  (زبان پر تو ان کے ہے) اطاعت کا اقرار۔ اور اچھی اچھی باتیں۔ لیکن جب  (جنگ کا) قطعی حکم دے دیا گیا، تو اس وقت اگر سچے نکلتے یہ اللہ سے  (کیے ہوئے اپنے عہد میں) تو ہوتا یہ بہتر ان کے لیے۔

۴۷:۲۲ : تو  (اے منافقو! تم سے اس کے سوا) اور کیا توقع کی جا سکتی ہے کہ اگر تم الٹے منہ پھر گئے تو فساد مچاؤ گے زمین میں اور آپس میں قطع رحمی کرو گے؟

۴۷:۲۳ یہی ہیں وہ لوگ کہ دور کر دیا ہے انہیں اپنی رحمت سے اللہ نے اور بہرا کر دیا ہے انہیں اور اندھی کر دی ہیں ان کی آنکھیں۔

۴۷:۲۴ سو کیا نہیں غور کرتے یہ قرآن پر کیا ان کے دلوں پر قفل چڑھے ہوئے ہیں؟

۴۷:۲۵ بلاشبہ وہ لوگ جو الٹے پھر گئے ہیں اس کے بعد کہ کھل کر آ گئی تھی ان کے سامنے ہدایت، شیطان نے آسان بنا دیا ہے ان کے لیے  (یہ کام)۔ اور دراز کر رکھا ہے جھوٹی توقعات کا سلسلہ ان کے لیے۔

۴۷:۲۶ یہ اس لیے ہوا کہ انہوں نے کہا تھا ان لوگوں سے جو ناپسند کرتے تھے اس چیز کو جو ناز ل کی ہے اللہ نے کہ ہم ضرور مانیں گے تمہاری باتیں بعض معاملات میں۔ اور اللہ خوب جانتا ہے ان کی خفیہ باتیں۔

۴۷:۲۷ پھر کیا حال ہو گا اس وقت جب روحیں قبض کریں گے ان کی فرشتے، مارتے ہوئے ان کے چہروں پر اور ان کی پیٹھوں پر۔

۴۷:۲۸ یہ اس لیے ہو گا کہ انہوں نے پیروی کی ہے اس  (طریقہ) کی جو ناراض کرنے والا ہے اللہ کو اور ناپسند کیا ہے انہوں نے اس کی رضا کا راستہ۔ سو ضائع کر دیے اللہ نے ان کے سب اعمال۔

۴۷:۲۹ کیا سمجھے بیٹھے ہیں وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے کہ نہیں ظاہر کرے گا اللہ ان کے دلوں کے کھوٹ؟

۴۷:۳۰ اور اگر ہم چاہیں تو ضرور دکھا دیں ہم تمہیں پھر پہچان لو تم ان کو ان کے چہروں سے اور ضرور جان لیتے ہو تم ان کو  (ان کے) اندازِ گفتگو سے اور اللہ خوب جانتا ہے تم سب کے اعمال کو۔

۴۷:۳۱ : اور ہم ضرور آزمائش میں ڈالیں گے تم کو تاکہ دیکھ لیں ہم ان کو جو جہاد کرنے والے ہیں تم میں سے اور ثابت قدم رہنے والے ہیں اور جانچ لیں تمہارے حالات کو۔

۴۷:۳۲ : یقیناً وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اور روکا اللہ کی راہ سے اور مخالفت کی رسول کی اس کے بعد بھی کہ واضح ہو چکی تھی ان کے لیے راہِ راست۔ ہرگز نہیں نقصان پہنچا سکیں گے وہ اللہ کو ذرا بھی۔ اور اللہ غارت کر دے گا ان کے اعمال کو۔

۴۷:۳۳ اے لوگو جو ایمان لائے ہو اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول کی اور مت برباد کرو اپنے اعمال۔

۴۷:۳۴ یقیناً وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اور روکا اللہ کی راہ سے پھر مر گئے اس حال میں کہ وہ کافر تھے سو ہرگز نہیں معاف کرے گا اللہ انہیں۔

۴۷:۳۵ لہٰذا نہ ہمت ہارو تم اور  (نہ) درخواست کرو صلح کی۔ اور تم ہی غالب رہنے والے ہو اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور ہر گز نہیں ضائع کرے گا وہ تمہارے اعمال کو۔

۴۷:۳۶ بے شک یہ دنیاوی زندگی ہے محض کھیل اور تماشا۔ اور اگر تم مومن رہے اور تقویٰ کی روش اختیار کی تم نے تو دے گا وہ تمہیں تمہارے اجر اور نہ مانگے گا تم سے تمہارے مال۔

۴۷:۳۷ اور اگر کہیں مانگ لے تم سے تمہارے مال اور طلب کر لے تم سے سب کے سب تو تم بخل کرو گے اور ظاہر کر دے گا اللہ تمہارے دلوں کے کھوٹ۔

۴۷:۳۸ دیکھو! یہ تم ہی ہو جنہیں دعوت دی جا رہی ہے کہ خرچ کرو اللہ کی راہ میں۔ سو تم میں سے کچھ تو وہ ہیں جو بخل کرتے ہیں۔ اور جو بخل کرتا ہے تو بس بخل کرتا ہے وہ اپنے آپ ہی سے اور اللہ تو غنی ہے اور تم ہی محتاج ہو۔ اور اگر تم منہ موڑو گے تو وہ لے آئے گا اور لوگوں کو تمہاری جگہ پھر نہ ہوں گے وہ تم جیسے۔

 

سورۃ الفَتْح

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۴۸:۱  (اے نبیﷺ)  یقیناً ہم نے فتح عطا کی ہے تم کو کھلی فتح۔

۴۸:۲ : تاکہ معاف فرما دے تمہیں اللہ وہ سب جو پہلے ہو چکی ہیں تم سے کوتاہیاں اور جو بعد میں ہوں گی اور تکمیل کر دے اپنی نعمتوں کی تم پر اور دکھائے تمہیں سیدھا راستہ۔

۴۸:۳ اور بخشے گا تمہیں اللہ زبردست نصرت۔

۴۸:۴ وہی ہے جس نے نازل فرمائی سکینت دلوں میں مومنوں کے تا کہ وہ اپنے ایمان میں مزید اضافہ کر لیں اور اللہ ہی کے قبضہ میں ہیں سب لشکر آسمانوں کے اور زمین کے اور ہے اللہ سب کچھ جاننے والا، بڑی حکمت والا۔

۴۸:۵ اس نے یہ اس لیے کیا کہ داخل فرمائے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو ایسی جنتوں میں کہ بہہ رہی ہیں ان کے نیچے نہریں ہمیشہ رہیں گے یہ ان میں اور دور کر دے گا ان سے ان کی برائیاں اور ہے ی بات اللہ کے نزدیک بڑی کامیابی۔

۴۸:۶ اور  (تا کہ) سزا دے منافق مردوں اور منافق عورتوں کو اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو جو گمان رکھتے ہیں اللہ کے بارے میں برے برے گمان۔ وہ خود ہی آ گئے برائی کے پھیر میں اور اللہ کا غضب ہوا ان پر اور دور کر دیا انہیں اس نے اپنی رحمت سے اور مہیا کر دی ان کے لیے جہنم جو ہے بہت برا ٹھکانا۔

۴۸:۷ اور اللہ ہی کے قبضہ میں ہیں سب لشکر آسمانوں کے اور زمین کے۔ اور ہے اللہ زبردست اور بڑی حکمت والا۔

۴۸:۸ بے شک ہم نے ہی بھیجا ہے تمہیں شہادت دینے والا، اور بشارت دینے والا اور متنبہ کرنے والا  (بنا کر)۔

۴۸:۹ تا کہ ایمان لاؤ تم  (اے لوگو!) اللہ پر اور اس کے رسول پر اور تعظیم و توقیر کرو رسول کی اور تسبیح کرو اللہ کی صبح و شام۔

۴۸:۱۰ یقیناً جو لوگ بیعت کر رہے تھے تمہاری، درحقیقت وہ بیعت کر رہے تھے اللہ کی۔ اللہ کا ہاتھ تھا ان کے ہاتھوں کے اوپر۔ اب جو شخص عہد شکنی کرے گا تو بہرحال اس کی عہد شکنی کا وبال اسی کی ذات پر ہو گا اور جو پورا کرے گا اس بات کو، عہد کیا ہے اس نے جس پر اللہ سے تو ضرور عطا فرمائے گا اسے اللہ بڑا اجر۔

۴۸:۱۱ : ضرور کہیں گے تم سے وہ لوگ جو پیچھے رہ گئے تھے بدوی عربوں میں سے کہ مشغول کر رکھا تھا ہمیں ہمارے مالوں اور گھر والوں  (کی فکر نے) سو مغفرت کی دعا کریں آپ ہمارے لیے۔ وہ کہتے ہیں اپنی زبانوں سے وہ باتیں جو نہیں ہیں ان کے دلوں میں۔ ان سے کہیے اچھا تو کس میں یہ طاقت ہے  (کہ روک دے) تم سے اللہ کو ذرا بھی۔ اگر وہ چاہے تمہیں نقصان پہنچانا چاہے یا تمہیں نفع پہنچانا۔ حقیقت یہ ہے کہ ہے اللہ ان باتوں سے جو تم کر رہے ہو پوری طرح باخبر۔

۴۸:۱۲ : دراصل تم نے یہ سمجھ رکھا تھا کہ ہرگز نہیں لوٹیں گے رسول اور مومن اپنے گھروں کی طرف کبھی اور بہت اچھی لگی تھی یہ بات تمہارے دلوں کو اور اسی وجہ سے کرنے لگے تھے تم برے برے گمان حالانکہ ہو تم وہ لوگ جنہیں بہرحال ہلاک ہونا ہے۔

۴۸:۱۳ اور جو نہیں ایمان رکھتے اللہ پر اور اس کے رسول پر تو بے شک تیار کر رکھا ہے ہم نے ایسے کافروں کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ کا الاؤ۔

۴۸:۱۴ اور اللہ ہی کے لیے ہے بادشاہی آسمانوں کی اور زمین کی۔ معاف کر دے جسے چاہی اور سزا دے جسے چاہے۔ اور ہے اللہ بہت بخشنے والا، ہر حال میں رحم کرنے والا۔

۴۸:۱۵ ضرور کہیں گے یہ پیچھے رہ جانے والے کہ جب جانے لگو تم مال غنیمت حاصل کرنے کے لیے تو ہمیں بھی اجازت دو کہ تمہارے ساتھ چلیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ بدل دیں اللہ کے فرمان کو۔ کہہ دیجیے تم ہرگز نہیں چل سکتے ہمارے ساتھ یہ بات تمہارے حق میں فرما چکا ہے اللہ پہلے ہی۔ سو یہ ضرور کہیں گے: نہیں بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو۔ اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ صحیح بات کو کم ہی سمجھتے ہیں۔

۴۸:۱۶ کہہ دیجیے ان پیچھے رہ جانے والے بدوؤں سے کہ عنقریب تمہیں دعوت دی جائے گی  (مقابلہ کی) ایسے لوگوں سے جو بڑے زور آور ہیں۔ تم کو ان سے جنگ کرنی ہو گی یا وہ مطیعِ فرمان ہو جائیں گے۔ پھر اگر تم نے اطاعت کی  (ہمارے حکم کی) تو دے گا تم کو اللہ اچھا اجر۔ اور اگر تم منہ موڑو گے جیسے منہ موڑتے رہے ہو اس سے پہلے تو دے گا تم کو اللہ درد ناک عذاب۔

۴۸:۱۷ نہیں ہے اندھے پر کوئی حرج اور نہ لنگڑے پر کوئی حرج اور نہ مریض پر کوئی حرج  (کہ نہ شریک ہوں جنگ میں) اور جو شخص اطاعت کرے گا اللہ کی اور اس کے رسول کی، داخل کرے گا اسے اللہ ایسی جنتوں میں کہ بہہ رہی ہیں جن کے نیچے نہریں اور جو منہ پھیرے گا دے گا اسے اللہ درد ناک عذاب۔

۴۸:۱۸ بلاشبہ راضی ہو گیا اللہ مومنوں سے جب وہ بیعت کر رہے تھے تم سے درخت کے نیچے سو وہ جانتا تھا ان کے دلوں کی کیفیت سو نازل فرمائی اللہ نے سکینت ان پر اور انعام میں عطا فرمائی انہیں قریبی فتح۔

۴۸:۱۹ اور مالِ غنیمت بہت سا جو  (عنقریب) حاصل کریں گے وہ اور ہے اللہ زبردست اور بڑی حکمت والا۔

۴۸:۲۰ وعدہ فرمایا تھا تم سے اللہ نے ڈھیروں مالِ غنیمت کا جو تم حاصل کرو گے۔ سو اس نے فوری طور پر عطا کر دی تمہیں۔ یہ فتح اور روک دیے لوگوں کے ہاتھ تم سے تاکہ بن جائے یہ بات ایک نشانی مومنوں کے لیے اور رہنمائی کرے اللہ تمہاری سیدھے راستے کی طرف۔

۴۸:۲۱ : اور  (وعدہ کرتا ہے وہ تم سے اس کے علاوہ) دوسری غنیمتوں کا کہ نہیں قادر ہوئے تم ان پر ابھی گھیر رکھا ہے اللہ نے انہیں بھی  (تمہارے لیے)۔ اور ہے اللہ ہر چیز پر پوری طرح قادر۔

۴۸:۲۲ : اور اگر جنگ کرتے تم سے  (اس وقت) کافر تو ضرور پیٹھ پھیر جاتے اور نہ پاتے وہ  (اپنے لیے) کوئی حامی اور نہ مدد گار۔

۴۸:۲۳ یہ اللہ کی سنت ہے جو چلی آ رہی ہے پہلے سے۔ اور نہ پاؤ گے تم اللہ کی سنت میں کوئی تبدیلی۔

۴۸:۲۴ یہ اللہ ہی ہے جس نے روک دیے ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے وادی مکہ میں اس کے بعد کہ غلبہ عطا کر چکا تھا وہ تمہیں ان پر۔ اور اللہ دیکھ رہا تھا اسے جو تم کر رہے تھے۔

۴۸:۲۵ یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے انکار کیا  (رسالت کا) اور روک دیا تھا تمہیں مسجدِ حرام سے اور قربانی کے جانوروں کو روکا تھا کہ وہ پہنچیں اپنی قربانی کی جگہ تک اور اگر نہ ہوتے  (مکہ میں) کچھ ایسے مومن مرد اور مومن عورتیں جنہیں تم نہیں جانتے، اندیشہ تھا کہ تم انہیں پامال کر دو گے اور آئے گا ان کی وجہ سے تم پر الزام  (حالانکہ ہوتا یہ حادثہ) نادانستگی میں  (تو جنگ نہ روکی جاتی)۔  (جنگ اس لیے روکی گئی) تا کہ داخل کرے اللہ اپنی رحمت میں جسے چاہے۔ اور اگر الگ ہو گئے ہوتے  (یہ مومن مرد اور عورتیں) تو سزا دیتے ہم ان کو جنہوں نے کفر کیا ہے اہلِ مکہ میں سے درد ناک سزا۔

۴۸:۲۶ چنانچہ جب پیدا کر لیا کافروں نے اپنے دلوں میں تعصب۔ یعنی جاہلانہ تعصب کو تو نازل فرمائی اللہ نے اپنی سکینت اپنے رسول پر اور مومنوں پر اور پابند رکھا انہیں تقویٰ کی بات کا اور تھے یہی لوگ زیادہ حقدار تقویٰ کے اور اس کے اہل بھی۔ اور ہے اللہ ہر چیز کو پوری طرح جاننے والا۔

۴۸:۲۷ فی الواقع سچا دکھایا تھا اللہ نے اپنے رسول کو خواب جو حق کے مطابق تھا کہ ضرور داخل ہو گے تم مسجدِ حرام میں اللہ کے اذن سے پورے اطمینان کے ساتھ منڈھواؤ گے اپنے سر اور ترشواؤ گے اپنے بال اور تمہیں کوئی خوف نہ ہو گا۔ پس وہ جانتا تھا وہ بات جو تم نہیں جانتے۔ اس لیے اس نے عطا فرمائی اس خواب کے پورا ہونے سے پہلے یہ قریبی فتح۔

۴۸:۲۸ وہی ہے وہ ذات جس نے بھیجا اپنا رسول ہدایت اور دینِ حق کے ساتھ تا کہ غالب کر دے اسے تمام ادیان پر۔ اور کافی ہے اللہ گواہی کے لیے  (اس حقیقت پر)۔

۴۸:۲۹ محمد اللہ کے رسول ہیں۔ اور وہ لوگ جو ان کے ساتھ ہیں، زور آور ہیں کافروں پر  (اور مہربان ہیں آپس میں، پاؤ گے تم انہیں مشغول رکوع میں، سجدے میں تلاش کرتے ہیں  (ان کاموں سے) اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی۔ ان کی پہچان یہ ہے کہ ان کے چہروں پر سجود کے اثرات نمایاں ہیں۔ یہ ہیں ان کے اوصاف تورات میں۔ اور ان کی مثال انجیل میں۔  (اس طرح ہے) کہ گویا ایک کھیتی ہے جس نے نکالی اپنی کونپل پھر اس کو تقویت دی پھر وہ گدرائی پھر وہ سیدھی کھڑی ہو گئی اپنے تنے پر جو خوش کرتی ہے کاشتکار کو تا کہ جلیں انہیں دیکھ کر کافر۔ وعدہ کیا ہے، اللہ نے ان لوگوں سے جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل۔ اس گروہ میں سے مغفرت کا اور اجرِ عظیم کا۔

 

سورۃ الحُجرَات

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۴۹:۱ : اے لوگو جو ایمان لائے ہو نہ پیش قدمی کرو آگے اللہ اور اس کے رسول کے اور ڈرو اللہ سے۔ بے شک اللہ ہے سب کچھ سننے والا اور سب کچھ جاننے والا۔

۴۹:۲ : اے لوگو جو ایمان لائے ہو نہ بلند کرو اپنی آوازیں اُوپر نبیﷺ کی آواز کے اور نہ اونچی کرو اپنی آواز اس کے سامنے بات کرتے وقت جیسے اونچی آواز میں بولتے ہو تم ایک دوسرے سے، کہیں ایسا نہ ہو کہ غارت ہو جائیں تمہارے اعمال اور تمہیں خبر بھی نہ ہو۔

۴۹:۳ بلاشبہ وہ لوگ جو پست رکھتے ہیں اپنی آواز رسول اللہ کے حضور، یہی لوگ ہیں جن کے دلوں کو جانچ لیا ہے اللہ نے تقویٰ کے لیے ان کے لیے ہے مغفرت اور اجرِ عظیم ۔

۴۹:۴ درحقیقت وہ لوگ جو پکارتے ہیں تمہیں حجروں کے باہر سے ان میں سے اکثر بے عقل ہیں۔

۴۹:۵ اور اگر وہ صبر کرتے یہاں تک کہ تم نکل کر آ جاتے ان کے پاس تو ہوتا یہ کہیں بہتر ان کے لیے۔ اور اللہ ہے بہت درگزر فرمانے والا اور ہر حالت میں رحم کرنے والا۔

۴۹:۶ اے لوگو جو ایمان لائے ہو اگر لے آئے تمہارے پاس کوئی فاسق کوئی خبر تو تحقیق کر لیا کرو کہیں ایسا نہ ہو کہ تم نقصان پہنچا بیٹھو کسی گروہ کو نا دانستہ اور ہونا پڑے تمہیں اپنے کیے پر نادم۔

۴۹:۷ اور خوب جان رکھو کہ بے شک تم میں موجود ہے اللہ کا رسول۔ اگر مان لیا کرے وہ تمہاری بات بہت سے معاملات میں تو تم مشکلات میں مبتلا ہو جاؤ لیکن اللہ نے محبت عطا کر دی ہے تم کو ایمان کی اور پسندیدہ بنا دیا ہے اسے تمہارے دلوں کے لیے اور نفرت دلا دی ہے تمہیں کفر سے اور فسق سے اور نافرمانی سے۔ ایسے ہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں۔

۴۹:۸ اللہ کے فضل سے اور اس کے احسان سے۔ اور اللہ ہے سب کچھ جاننے والا اور بڑی حکمت والا۔

۴۹:۹ اور اگر دو گروہ اہلِ ایمان میں سے آپس میں لڑ پڑیں تو صلح کرا دو ان دونوں کے درمیان، پھر اگر زیادتی کرے ان میں سے ایک دوسرے گروہ پر تو جنگ کرو اس سے جس نے زیادتی کی ہے یہاں تک کہ وہ پلٹ آئے اللہ کے حکم کی طرف۔ پھر اگر وہ پلٹ آئے تو صلح کرا دو ان دونوں گروہوں کے درمیان عدل کے مطابق اور انصاف کرو۔ بلاشبہ اللہ پسند کرتا ہے انصاف کرنے والوں کو۔

۴۹:۱۰ دراصل مومن تو آپس میں بھائی بھائی ہیں لہٰذا صلح کرا دیا کرو اپنے بھائیوں کے درمیان اور ڈرو اللہ سے امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا۔

۴۹:۱۱ : اے لوگو جو ایمان لائے ہو! نہ مذاق اڑائیں مرد مردوں کا ہو سکتا ہے کہ ہوں وہ  (جن کا مذاق اڑایا جا رہا ہے) بہتر مذاق اڑانے والوں سے اور نہ  (مذاق اڑائیں) عورتیں عورتوں کا، ہو سکتا ہے کہ ہوں وہ  (جن کا مذاق اڑیا جا رہا ہے) بہتر مذاق اڑانے والیوں سے۔ اور نہ عیب لگاؤ ایک دوسرے پر اور نہ یاد کرو ایک دوسرے کو برے القاب سے۔ بہت برا ہے نام پیدا کرنا فسق میں ایمان کے بعد اور جو نہ باز آئیں گے  (اس روش سے) سو یہی لوگ ہیں ظالم۔

۴۹:۱۲ : اے لوگو جو ایمان لائے ہو بچتے رہو بہت گمان کرنے سے، بلاشبہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں اور نہ تجسس کرو اور نہ غیبت کرے کوئی کسی کی۔ کیا پسند کرے گا تم میں سے کوئی شخص کہ وہ کھائے گوشت اپنے مردہ بھائی کا؟ ظاہر ہے کہ گھن آئے گی تمہیں اس سے۔ پس ڈرو اللہ سے۔ یقیناً اللہ ہے بڑا توبہ قبول کرنے والا اور مہربان۔

۴۹:۱۳ اے انسانو! حقیقت یہ ہے کہ پیدا کیا ہے ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پھر بنا دیا ہے ہم نے تم کو قومیں اور قبیلے تاکہ تم ایک دوسرے سے پہچانے جاؤ۔ بلاشبہ تم میں زیادہ عزت والا اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیز گار ہے۔ بے شک اللہ ہے ہر بات جاننے والا اور پوری طرح باخبر۔

۴۹:۱۴ کہتے ہیں یہ بدوی لوگ کہ ایمان لے آئے ہم۔ ان سے کہیے! نہیں ایمان لائے تم بلکہ یوں کہو کہ "مسلمان” ہو گئے ہیں ہم اور ہرگز نہیں داخل ہوا ہے ابھی ایمان تمہارے دلوں میں۔ اور اگر تم فرمانبرداری اختیار کرو گے اللہ اور اس کے رسول کی تو نہ کمی کرے گا وہ تمہارے اعمال میں کچھ بھی۔ بے شک اللہ ہے بہت درگزر کرنے والا اور ہر حالت میں رحم کرنے والا۔

۴۹:۱۵ حقیقت میں مومن تو وہ لوگ ہیں جو ایمان لے آئے اللہ پر اور اس کے رسول پر پھر کوئی شک نہ کیا انہوں نے اور جہاد کیا اپنے مالوں اور جانوں سے اللہ کی راہ میں۔ یہی لوگ ہیں سچے۔

۴۹:۱۶   (اے نبیﷺ) ان سے کہیے: کیا جتلاتے ہو تم اللہ کو اپنی دین داری؟ حالانکہ وہ اللہ جانتا ہے ہر وہ بات جو آسمانوں میں ہے اور وہ جو زمین میں ہے۔ اور اللہ تو ہر چیز کا پورا علم رکھتا ہے۔

۴۹:۱۷ احسان جتاتے ہیں یہ لوگ تم پر کہ انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ کہیے نہ احسان جتاؤ تم مجھ پر اپنے اسلام کا۔ بلکہ اللہ احسان رکھتا ہے تم پر کہ اس نے ہدایت دی تمہیں ایمان کی، اگر ہو تم  (اپنے دعوے میں) سچے۔

۴۹:۱۸ یقیناً اللہ جانتا ہے ہر پوشیدہ چیز آسمانوں کی اور زمین کی۔ اور اللہ دیکھ رہا ہے اسے جو تم کرتے ہو۔

 

سورۃ قٓ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۰:۱ : ق۔ قسم ہے قرآنِ مجید کی۔

۵۰:۲ : بلکہ تعجب ہے ان لوگوں کو اس بات پر کہ آ گیا ان کے پاس ایک متنبہ کرنے والا جو ان ہی میں سے ہے پھر کہنے لگے منکر یہ تو بڑی عجیب بات ہے۔

۵۰:۳ کیا جب مر جائیں گے ہم اور ہو جائیں گے مٹی  (تو دوبارہ اٹھائے جائیں گے)۔ یہ دوبارہ اٹھایا جانا بعید ہے  (عقل سے)۔

۵۰:۴ حالانکہ ہمارے علم میں ہے ایک کتاب جو کچھ کم کرتی ہے زمین ان  (کے جسم) میں سے اور ہمارے پاس ہے ایک کتاب جس میں سب کچھ محفوظ ہے۔

۵۰:۵ بلکہ انہوں نے تو جھٹلا دیا حق کو جب وہ ان کے پاس آیا سو یہ اب  (اسی وجہ سے) الجھن میں پڑے ہوئے ہیں۔

۵۰:۶ اچھا تو کیا نہیں دیکھا انہوں نے کبھی آسمان کو اپنے اوپر! کس طرح ہم نے بنایا اس کو اور آراستہ کیا؟ اور نہیں ہے اس میں کوئی رخنہ۔

۵۰:۷ اور زمین کو بچھایا ہم نے اور ڈال دیے اس میں  (پہاڑوں کے) لنگر اور اگائیں اس میں ہر طرح کی خوش منظر نباتات۔

۵۰:۸ آنکھیں کھولنے کے لیے اور یاد دہانی کی خاطر ہر اس بندے کو جو  (حق کی طرف) رجوع کرنے والا ہے۔

۵۰:۹ اور برسایا ہم نے آسمان سے برکت والا پانی پھر اُگائے اس سے باغات اور کھیتی کے اناج۔

۵۰:۱۰ اور  (پیدا کیے) کھجور کے درخت لمبے لمبے لگتے ہیں جس میں خوشے تہ بہ تہ۔

۵۰:۱۱ : یہ انتظام ہے رزق کا بندوں کے لیے اور زندگی عطا کرتے ہیں ہم اس پانی کے ذریعہ سے مردہ زمین کو۔ اسی طرح ہو گا  (مرے ہوئے انسانوں کا زمین سے) نکلنا۔

۵۰:۱۲ : جھٹلایا تھا ان سے پہلے قومِ نوح نے اور اصحاب الرّس نے اور ثمود نے۔

۵۰:۱۳ اور عاد نے اور فرعون نے اور لوط کے بھائیوں نے۔

۵۰:۱۴ اور ایکہ والوں نے اور قومِ تُبَّع نے، ہر ایک نے جھٹلایا رسولوں کو، بالآخر چسپاں ہو گئی  (ان پر) میری وعید ۔

۵۰:۱۵ کیا تھک گئے تھے ہم پہلی بار کی تخلیق سے؟  (کہ دوبارہ نہ پیدا کر سکتے)۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ شک میں پڑے ہوئے ہیں دوبارہ پیدا کیے جانے کے بارے میں۔

۵۰:۱۶ اور یہ حقیقت ہے کہ ہم ہی نے پیدا کیا ہے انسان کو اور ہم جانتے ہیں کہ کیا کیا وسوسے پیدا ہوتے ہیں اس کے دل میں۔ اور ہم زیادہ قریب ہیں اس کے اور اس کی رگِ جان سے بھی۔

۵۰:۱۷ اس وقت بھی جب لکھ رہے ہوتے ہیں دو کاتب اس کے دائیں طرف اور بائیں طرف بیٹھے ہوئے۔

۵۰:۱۸ نہیں نکالتا وہ زبان سے کوئی بات مگر اس کے قریب ہی ایک نگران تیار رہتا ہے  (لکھنے کو)۔

۵۰:۱۹ اور طاری ہو گئی موت کی بے ہوشی سب حقیقت کھولنے کے لیے۔ یہ ہے وہ چیز کہ تم اس سے بھاگتے تھے۔

۵۰:۲۰ اور پھونکا گیا صور، یہ ہے وہ دن جس سے خوف دلایا جاتا تھا  (تجھے)۔

۵۰:۲۱ : اور آ گیا ہر شخص اس حال میں کہ اس کے ساتھ ہے ایک ہانک کر لانے والا اور ایک گواہی دینے والا۔

۵۰:۲۲ : درحقیقت تھا تو پڑا ہوا غفلت میں اس سے سو ہٹا دیا ہے ہم نے تیرے سامنے سے پڑا ہوا پردہ سو تیری نگاہ آج کے دن خوب تیز ہے۔

۵۰:۲۳ اور کہے گا اس کا ساتھی یہ ہے وہ جو میری تحویل میں تھا حاضر۔

۵۰:۲۴   (حکم دیا جائے گا) پھینک دو جہنم میں ہر ناشکرے، سرکش کو۔

۵۰:۲۵ جو روکنے والا تھا خیر کے کاموں سے، حد سے تجاوز کرنے والا اور شک میں پڑا ہوا۔

۵۰:۲۶ جس نے بنا رکھے تھے اللہ کے ساتھ دوسرے معبود سو ڈال دو اسے سخت ترین عذاب میں۔

۵۰:۲۷ عرض کرے گا اس کا ساتھی اے ہمارے مالک! نہیں بنایا تھا میں نے اس کو سرکش بلکہ یہ خود ہی پرلے درجے کی گمراہی میں مبتلا تھا۔

۵۰:۲۸ ارشاد ہو گا نہ جھگڑا کرو میرے حضور جبکہ ہم پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں تم کو انجامِ بد سے۔

۵۰:۲۹ نہیں بدلا کرتی بات ہمارے ہاں اور نہیں ہیں ہم ظلم کرنے والے اپنے بندوں پر۔

۵۰:۳۰ جس دن پوچھیں گے ہم جہنم سے کیا تو بھر گئی؟ اور وہ کہے گی کیا کچھ اور بھی ہے؟

۵۰:۳۱ : اور قریب لائی جائے گی جنت، متقیوں کے لیے، کچھ دور نہ ہو گی۔

۵۰:۳۲ : یہ ہے وہ چیز جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا، ہر اس شخص کے لیے جو تھا رجوع کرنے والا اور یاد رکھنے والا۔

۵۰:۳۳ جو ڈرتا رہا رحمٰن سے بن دیکھے اور آیا ہے لیے ہوئے دلِ گرویدہ۔

۵۰:۳۴  داخل ہو جاؤ جنت میں سلامتی کے ساتھ۔ یہ دن ہے ہمیشہ رہنے کا۔

۵۰:۳۵ ان کے لیے ہو گی وہاں ہر وہ چیز جو وہ چاہیں گے اور ہمارے پاس ہے اس سے بھی زیادہ۔

۵۰:۳۶ اور کتنی ہی ہلاک کر چکے ہیں ہم ان سے پہلے قومیں جو تھیں بہت زیادہ ان سے طاقتور اور چھان مارا انہوں نے دنیا کے ملکوں کو۔ پھر کیا  (ملی انہیں) کوئی جائے پناہ۔

۵۰:۳۷ بلاشبہ اس میں ہے ایک سامانِ عبرت ہر اس شخص کے لیے جو دلِ آگاہ رکھتا ہے اور کان دھرتا ہے دل سے متوجہ ہو کر۔

۵۰:۳۸ بلاشبہ پیدا فرمایا ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور ان سب چیزوں کو جو ان کے درمیان ہیں چھ دنوں میں۔ اور نہیں لاحق ہوئی ہمیں کسی قسم کی تکان۔

۵۰:۳۹ پس اے نبیﷺ صبر کرو ان باتوں پر جو یہ کہتے ہیں اور تسبیح کرو اپنے رب کی حمد کے ساتھ سورج طلوع ہونے سے پہلے اور اس کے غروب سے پہلے۔

۵۰:۴۰ اور رات کو بھی پھر اس کی تسبیح کرو اور سجدوں کے بعد بھی۔

۵۰:۴۱ : اور سنو جس دن پکارے گا ایک منادی کرنے والا قریب ہی سے۔

۵۰:۴۲ : جس دن سن رہے ہوں گے لوگ صور پھونکے جانے کی آواز بالکل ٹھیک ٹھیک، یہ دن ہو گا  (مردوں کے زمین سے) نکلنے کا۔

۵۰:۴۳ یقیناً ہم ہی زندگی بخشتے ہیں اور موت دیتے ہیں اور ہماری ہی طرف سب کو پلٹنا ہے۔

۵۰:۴۴ یہ وہ دن ہو گا جب پھٹ جائے گی زمین لوگوں کے لیے  (اور وہ اس میں سے نکل کر) تیز تیز بھاگے جا رہے ہوں گے۔ یہ حشر  (برپا کرنا) ہمارے لیے بہت آسان ہے۔

۵۰:۴۵ ہم خوب جانتے ہیں جو باتیں یہ بنا رہے ہیں اور نہیں ہو تم ان سے جبراً بات منوانے والے۔ سو تم نصیحت کرتے رہو قرآن سے ہر اس شخص کو جو ڈرتا ہو میری  (عذاب کی) وعید سے۔

 

سورۃ الذّاریَات

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۱:۱ : قسم ہے ان ہواؤں کی جو بکھیرتی ہیں اڑا کر۔

۵۱:۲ : پھر  (ان کی جو) اٹھانے والی ہیں  (پانی سے) لدے ہوئے بادل ۔

۵۱:۳ پھر  (ان کی جو) چلنے والی ہیں سبک رفتاری سے۔

۵۱:۴ پھر  (ان کی جو تقسیم کرنے والی ہیں ایک بڑے کام  (بارش) کو۔

۵۱:۵ حق یہ ہے کہ جس چیز سے تمہیں ڈرایا جا رہا ہے، وہ سچی ہے۔

۵۱:۶ اور بلاشبہ اعمال کا بدلہ ضرور مل کر رہنے والا ہے۔

۵۱:۷ اور قسم ہے آسمان کی جس میں راستے ہیں۔

۵۱:۸ یقیناً تم پڑے ہوئے ہو ایسی باتوں میں جو ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔

۵۱:۹ روگردانی کرتا ہے اس سے وہ شخص جو حق سے پھرا ہوا ہو۔

۵۱:۱۰ مارے گئے قیاس و گمان سے حکم لگانے والے۔

۵۱:۱۱ : وہ جو  (جہالت میں) غرق اور غفلت میں مدہوش ہیں۔

۵۱:۱۲ : پوچھتے ہیں آخر کب آئے گا روزِ جزا؟

۵۱:۱۳ یہ وہ دن ہو گا جب یہ آگ پر تپائے جائیں گے۔

۵۱:۱۴   (اور کہا جائے گا) چکھو مزا اپنے فتنے کا، یہ ہے وہ جس کے لیے تم جلدی مچا رہے تھے۔

۵۱:۱۵ البتّہ متقی لوگ  (اس روز) ہوں گے باغوں میں اور چشموں میں۔

۵۱:۱۶ لے رہے ہوں گے جو عطا فرمایا ہو گا انہیں ان کے رب نے۔ بلاشبہ یہ لوگ تھے اس سے پہلے بہت اچھا اور معیاری کام کرنے والے۔

۵۱:۱۷ تھے یہ لوگ ایسے کہ کم ہی راتوں کو سویا کرتے تھے۔

۵۱:۱۸ اور رات کے پچھلے پہروں میں یہ استغفار کیا کرتے تھے۔

۵۱:۱۹ اور تھا ان کے مالوں میں حق مانگنے والوں اور حاجت مندوں کا۔

۵۱:۲۰ اور زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں یقین لانے والوں کے لیے۔

۵۱:۲۱ : اور تمہارے اپنے وجود میں بھی۔ کیا پھر تم کو سوجھتا نہیں؟

۵۱:۲۲ : اور آسمان میں ہے تمہارا رزق اور وہ چیز بھی جس کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے۔

۵۱:۲۳ سو قسم ہے آسمان و زمین کے مالک کی بلاشبہ یہ بات ایک حقیقت ہے۔ ایسی ہی جیسا کہ تمہارا باتیں کرنا۔

۵۱:۲۴   (اے نبیﷺ) کیا پہنچی ہے تمہیں حکایت ابراہیم کے مہمانوں کی جو بہت معزز تھے؟

۵۱:۲۵ جب وہ آئے ابراہیم کے پاس اور انہوں نے کہا: سلام ہو تو انہوں نے جواب دیا: تم پر بھی سلام ہو۔ ” یہ لوگ اجنبی معلوم ہوتے ہیں۔”

۵۱:۲۶ پھر وہ چپکے سے چلے گئے اپنے گھر والوں کے پاس اور لائے ایک  (بھنا ہوا) بچھڑا موٹا تازہ۔

۵۱:۲۷ اور اسے پیش کیا ان کے آگے کہا: آپ کھاتے کیوں نہیں؟

۵۱:۲۸  (جب انہوں نے نہ کھایا) تو محسوس کیا ابراہیم نے اپنے دل میں اس سے ڈر۔ انہوں نے کہا: ڈریے نہیں۔ اور خوشخبری دی انہیں ایک ذی علم لڑکے کی۔

۵۱:۲۹ یہ سن کر آگے بڑھی ان کی بیوی چیختی بڑبڑاتی ہوئی اور پیٹ لیا اس نے اپنا ماتھا اور کہا: بوڑھی اور بانجھ  (بچہ جنے گی)!۔

۵۱:۳۰ مہمانوں نے کہا: ایسا ہی ہو گا، فرمایا ہے تیرے رب نے۔ بلاشبہ وہی ہے بڑی حکمت والا اور سب کچھ جاننے والا۔

۵۱:۳۱ ابراہیم نے پوچھا: اچھا تو کیا مہم درپیش ہے تمہیں اے اللہ کے فرشتو؟

۵۱:۳۲  انہوں نے کہا: ہمیں بھیجا گیا ہے ایک مجرم قوم کی طرف۔

۵۱:۳۳   تاکہ برسائیں ہم ان پر پتھر،  (پکی ہوئی) مٹی کے۔

۵۱:۳۴   جو نشان زدہ ہوں تیرے رب کی طرف سے، حد سے گزر جانے والوں کے لیے۔

۵۱:۳۵   سو نکال لیا ہم نے ان کو جو تھے اس میں اہلِ ایمان۔

۵۱:۳۶  لیکن نہ پایا ہم نے وہاں سوائے ایک گھر کے کوئی مسلمان گھرانہ۔

۵۱:۳۷  اور باقی رہنے دی وہاں ایک نشانی ان لوگوں کے لیے جو ڈرتے ہیں درد ناک عذاب سے۔

۵۱:۳۸   اور  (تمہارے لیے عبرت ہے) موسیٰ کے قصے میں جب بھیجا تھا ہم نے اسے فرعون کی طرف ایک واضح سند کے ساتھ۔

۵۱:۳۹   تو وہ اکڑ گیا اپنے بل بوتے پر اور کہنے لگا  (کہ یہ) یا تو جادو گر ہے یا کوئی دیوانہ۔

۵۱:۴۰   سو پکڑا ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو اور پھینک دیا ہم نے ان سب کو سمندر میں اس طرح کہ وہ ملامت زدہ ہو کر رہ گیا۔

۵۱:۴۱  اور  (تمہارے لیے عبرت ہے) قوم عاد کے واقعہ میں جب بھیجی ہم نے ان پر تباہ و برباد کر دینے والی ہوا۔

۵۱:۴۲  نہیں چھوڑتی تھی وہ کوئی چیز جس پر سے وہ گزر جاتی تھی مگر کر ڈالتی تھی وہ اسے ریزہ ریزہ۔

۵۱:۴۳   اور  (تمہارے لیے عبرت ہے) قومِ ثمود کے واقعہ میں جب کہا گیا تھا ان سے کہ مزے لوٹ لو ایک خاص وقت تک۔

۵۱:۴۴   مگر وہ سرکش ہو گئے اور نہ مانا اپنے رب کا حکم تو آ لیا ان کو ایک اچانک ٹوٹ پڑنے والے عذاب نے ان کے دیکھتے دیکھتے۔

۵۱:۴۵   پس نہ تو سکت تھی ان میں اٹھنے کی اور نہ تھے وہ اپنا بچاؤ کرنے کے قابل۔

۵۱:۴۶   اور  (تمہارے لیے عبرت ہے) قومِ نوح کے واقعہ میں جو ان سے پہلے گزر چکی ہے یقیناً تھے ہی یہ لوگ نافرمان و بدکار۔

۵۱:۴۷   اور آسمان کو بنایا ہے ہم نے اپنی قدرت سے اور بلاشبہ ہم اس سے بھی زیادہ وسعت رکھتے ہیں۔

۵۱:۴۸   اور زمین کو بچھایا ہے ہم نے اور کیا ہی اچھے ہموار کرنے والے ہیں ہم۔

۵۱:۴۹   اور ہر چیز کے بنائے ہیں ہم نے جوڑے تاکہ تم سبق لو۔

۵۱:۵۰   پس دوڑو اللہ کی طرف۔ یقیناً میں ہوں تمہارے لیے اس کی طرف سے واضح طور پر متنبہ کرنے والا۔

۵۱:۵۱  اور نہ بناؤ اللہ کے ساتھ معبود کسی دوسرے کو۔ یقیناً میں ہوں تمہارے لیے اس کی طرف سے واضح طور پر خبردار کرنے والا۔

۵۱:۵۲  اسی طرح نہیں آیا ان لوگوں کے پاس بھی جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں کوئی رسول مگر کہا انہوں نے کہ جادو گر ہے یا دیوانہ ہے۔

۵۱:۵۳   کیا ان لوگوں نے آپس میں کوئی سمجھوتہ کر لیا تھا اس بات پر؟ نہیں بلکہ یہ سب سرکش لوگ ہیں۔

۵۱:۵۴   سو موڑ لو تم اپنا رخ ان سے کہ نہیں ہے تم پر کچھ ملامت۔

۵۱:۵۵   اور نصیحت کرتے رہو اس لیے کہ نصیحت فائدہ پہنچاتی ہے اہلِ ایمان کو۔

۵۱:۵۶   اور نہیں پیدا کیا ہے میں نے جن و انس کو مگر محض اس غرض سے کہ میری عبادت کریں۔

۵۱:۵۷   نہیں چاہتا ہوں میں ان سے کوئی رزق اور نہیں چاہتا ہوں میں کہ وہ مجھے کھلائیں۔

۵۱:۵۸   یقیناً اللہ تو خود ہی رزاق ہے اور زبردست قوت کا مالک ہے۔

۵۱:۵۹   اور بلاشبہ ان لوگوں کے لیے جنہوں نے ظلم کیا ہے ویسا ہی عذاب تیار ہے جیسا عذاب ان کے ساتھیوں کو مل چکا ہے سو انہیں مجھ سے جلدی نہ مچانی چاہیے۔

۵۱:۶۰   اس لیے کہ تباہی ہے ان لوگوں کے لیے جو کفر کرتے ہیں اس دن  (کے عذاب) سے جس سے انہیں ڈرایا جا رہا ہے۔

 

سورۃ الطُّور

   شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۲:۱  قسم ہے طور کی۔

۵۲:۲  اور قسم ہے کتاب کی جو لکھی ہوئی ہے۔

۵۲:۳   کھلے اوراق میں۔

۵۲:۴   اور قسم ہے آباد گھر کی۔

۵۲:۵   اور قسم ہے اونچی چھت کی۔

۵۲:۶   اور قسم ہے موجزن سمندر کی۔

۵۲:۷   بے شک تیرے رب کا عذاب ضرور واقع ہونے والا ہے۔

۵۲:۸   نہیں ہے اسے کوئی دفع کرنے والا۔

۵۲:۹   (یہ واقع ہو گا) اس دن جب ڈگمگائے گا آسمان بڑی شدت سے۔

۵۲:۱۰   اور چل پڑیں گے پہاڑ ایک خاص انداز سے۔

۵۲:۱۱  سو تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۵۲:۱۲  وہ جو  (آج) اپنی حجت بازیوں کے کھیل میں مشغول ہیں۔

۵۲:۱۳   جس دن دھکیلا جائے گا انہیں جہنم کی آگ کی طرف، دھکے مار مار کر۔

۵۲:۱۴   (کہا جائے گا) یہ ہے وہ آگ جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔

۵۲:۱۵   کیا جادو ہے یہ؟ یا تمہیں کچھ سوجھ نہیں رہا؟

۵۲:۱۶   جاؤ جھلسو اس میں پھر خواہ صبر کرو یا نہ کرو، یکساں ہے تمہارے لیے۔ بس بدلہ دیا جا رہا ہے تمہیں ویسا ہی جیسے عمل تم کرتے رہے۔

۵۲:۱۷   یقیناً متقی باغوں میں اور نعمتوں میں ہوں گے۔

۵۲:۱۸   لطف لے رہے ہوں گے ان چیزوں کا جو عطا فرمائی ہیں انہیں ان کے رب نے۔ اور بچا لے گا انہیں ان کا رب عذابِ جہنم سے۔

۵۲:۱۹   (ان سے کہا جائے گا) کھاؤ اور پیو مزے سے صلے میں ان اعمال کے جو تم کرتے رہے۔

۵۲:۲۰   وہ تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے مسندوں پر قطار اندار قطار۔ اور بیاہ دیں گے ہم انہیں خوبصورت آنکھوں والی حوروں سے۔

۵۲:۲۱  اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور چلی ان کے نقشِ قدم پر ان کی اولاد کسی درجۂ ایمان میں، ملا دیں گے ہم ان کے ساتھ ان کی اس اولاد کو اور نہ گھٹائیں گے ہم ان کے عمال میں سے کچھ بھی۔ ہر انسان اپنے کمائے ہوئے اعمال کے بدلہ میں رہن ہے۔

۵۲:۲۲  اور دیے چلے جائیں گے ہم انہیں لذیذ پھل اور گوشت ہر قسم کے جو وہ چاہیں گے۔

۵۲:۲۳   جھپٹ جھپٹ کر لے رہے ہوں گے وہ وہاں ایسے جامِ شراب جس کے اثرسے نہ بیہودہ باتیں کریں گے اور نہ گناہ کے کام۔

۵۲:۲۴   اور دوڑتے پھریں گے ان کی خدمت کے لیے ایسے لڑکے جو ان ہی کے لیے مخصوص ہوں گے گویا کہ وہ چھاپا کر رکھے ہوئے موتی ہیں۔

۵۲:۲۵   اور مخاطب ہوں گے اہل جنت ایک دوسرے سے حال احوال پوچھنے کے لیے۔

۵۲:۲۶   کہیں گے ہم ایسے لوگ تھے جو اس سے پہلے رہتے تھے اپنے گھر والوں میں اللہ سے ڈرتے ہوئے۔

۵۲:۲۷   آخر کار احسان کیا اللہ نے ہم پر اور بچا لیا ہمیں جھلسا دینے والی ہوا کے عذاب سے۔

۵۲:۲۸   یقیناً ہم پہلے  (پچھلی زندگی میں) اس سے دعائیں مانگا کرتے تھے۔ واقعی وہ بڑا ہی محسن اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۲:۲۹   پس اے نبی تم نصیحت کیے جاؤ کہ نہیں ہو تم اپنے رب کے فضل سے کاہن اور نہ مجنون۔

۵۲:۳۰   کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ شخص شاعر ہے اور انتظار کر رہے ہیں ہم اس کے حق میں گردشِ ایام کا؟

۵۲:۳۱  ان سے کہو انتظار کرو اور میں بھی ہوں تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں سے۔

۵۲:۳۲  کیا حکم دیتی ہیں ان کو ان کی عقلیں ایسی ہی باتوں کا یا پھر وہ سب سرکش لوگ ہیں؟

۵۲:۳۳   کیا یہ کہتے ہیں کہ گھڑ لیا ہے اس قرآن کو اس نے خود ہی؟ نہیں اصل بات یہ ہے کہ یہ ایمان نہیں رکھتے۔

۵۲:۳۴   اچھا تو انہیں چاہیے کہ یہ بنا لائیں کوئی کلام اسی شان کا اگر ہیں یہ سچے۔

۵۲:۳۵   کیا یہ پیدا ہو گئے ہیں بغیر کسی خالق کے یا یہ خود ہی اپنے خالق ہیں؟

۵۲:۳۶   یا پیدا کیا ہے انہوں نے خود ہی آسمانوں کو اور زمین کو۔ اصل بات یہ ہے کہ یہ یقین نہیں رکھتے۔

۵۲:۳۷   کیا ان کے قبضے میں ہیں تیرے رب کے خزانے یا انہی کا حکم چلتا ہے  (ان پر)؟

۵۲:۳۸   کیا ان کے پاس ہے کوئی سیڑھی کہ سُن گُن لیتے ہیں یہ اس پر چڑھ کر  (عالم بالا کی)؟ اچھا تو لائے وہ شخص جس نے کچھ سنا ہے ان میں سے کوئی کھلی دلیل۔

۵۲:۳۹   کیا اللہ کے لیے تو ہیں بیٹیاں اور تمہارے لیے ہیں بیٹے؟

۵۲:۴۰   کیا مانگتے ہو تم ان سے کوئی اجر جس کی وجہ سے وہ اس زبردستی پڑی چٹی کے بوجھ تلے دب گئے ہیں؟

۵۲:۴۱  کیا ان کے پاس ہے غیب کے حقائق کا علم جسے وہ لکھ رہے ہیں؟

۵۲:۴۲  کیا یہ چاہتے ہیں کوئی چال چلنا؟ تو وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے ان کی چال انہی پر پڑے گی۔

۵۲:۴۳   کیا ان کا ہے کوئی معبود اللہ کے سوا؟ پاک ہے اللہ اس شرک سے جو یہ کرتے ہیں۔

۵۲:۴۴   اور اگر دیکھ لیں یہ لوگ کوئی ٹکڑا آسمان کا گرتا ہوا تو کہیں گے بادل ہیں جو امڈے چلے آ رہے ہیں۔

۵۲:۴۵   سو اے نبی چھوڑ دیجیے انہیں  (ان کے حال پر) یہاں تک کہ پہنچ جائیں اپنے اس دن کو جس میں یہ مار گرائے جائیں گے۔

۵۲:۴۶   جس دن نہ کام آئے گی ان کے ان کی کوئی چال ذرا بھی اور نہ ان کو کوئی مدد ہی پہنچے گی۔

۵۲:۴۷   اور یقیناً ان لوگوں کے لیے جو ظلم کر رہے ہیں ایک عذاب ہے پہلے بھی، اس عذاب سے۔ لیکن ان میں سے بہت سے جانتے نہیں۔

۵۲:۴۸   پس اے نبی صبر کرو اپنے رب کا فیصلہ آنے تک اس لیے کہ بلاشبہ تم ہماری نگاہ میں ہو اور تسبیح کرو اپنے رب کی حمد کے ساتھ جب تم اٹھو۔

۵۲:۴۹   اور رات کو بھی پھر اس کی تسبیح کرو اس وقت بھی جب پلٹتے ہیں ستارے۔

 

سورۃ النّجْم

   شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۳:۱    قسم ہے تارے کی جب وہ غروب ہونے لگے۔

۵۳:۲  نہ بھٹکا ہے تمہارا رفیق اور نہ بہکا۔

۵۳:۳   اور نہیں بولتا ہے وہ اپنی خواہشِ نفس سے۔

۵۳:۴   نہیں ہے یہ کلام مگر ایک وحی، جو نازل کی جا رہی ہے۔

۵۳:۵   تعلیم دی ہے اسے زبردست قوت والے نے۔

۵۳:۶   جو بڑا صاحبِ حکمت ہے۔ پھر سامنے آ کھڑا ہوا۔

۵۳:۷   جبکہ وہ بالائی اُفق پر تھا۔

۵۳:۸   پھر قریب آیا اور آہستہ آہستہ آگے بڑھا۔

۵۳:۹   یہاں تک کہ ہو گیا برابر دو کمانوں کے یا اس سے بھی کم فاصلہ رہ گیا۔

۵۳:۱۰   تب وحی پہنچائی اس نے اللہ کے بندے کو جو وحی پہنچانی تھی۔

۵۳:۱۱  نہ جھوٹ جانا رسول کے دل نے اسے جو دیکھا اس نے۔

۵۳:۱۲ کیا تم اس سے جھگڑتے ہو اس چیز پر جو وہ  (آنکھوں سے) دیکھتا ہے۔

۵۳:۱۳   اور بلاشبہ وہ اسے دیکھ چکا ہے اترتے ہوئے ایک بار اور بھی۔

۵۳:۱۴  "سدرۃ المنتہیٰ” کے قریب۔

۵۳:۱۵    اس کے آس پاس ہے "جنت الماویٰ”

۵۳:۱۶   جب چھا رہا تھا سدرہ پر جو کچھ چھا رہا تھا۔

۵۳:۱۷   نہ چندھیائی نگاہ اور نہ حد سے بڑھی۔

۵۳:۱۸   بلاشبہ اس نے دیکھیں اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں۔

۵۳:۱۹   بھلا دیکھا ہے تم نے لات کو اور عزیٰ کو؟

۵۳:۲۰   اور تیسری ایک اور  (دیوی) مناۃ کو۔

۵۳:۲۱  کیا تمہارے لیے تو ہیں بیٹے اور اللہ کے لیے ہیں بیٹیاں۔

۵۳:۲۲  یہ تو پھر ہے بڑی دھاندلی کی تقسیم!

۵۳:۲۳   نہیں ہیں یہ مگر چند نام جو رکھ لیے ہیں تم نے اور تمہارے آباؤ اجداد نے، نہیں نازل فرمائی ہے اللہ نے ان کے بارے میں کوئی سند، نہیں پیروی کر رہے ہیں یہ لوگ مگر وہم و گمان کی اور خواہشاتِ نفس کی۔ حالانکہ آ چکی ہے ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے ہدایت۔

۵۳:۲۴    کیا یہ انسان کا حق ہے کہ اسے مل جائے ہر وہ چیز جس کی وہ تمنا کرے؟  (ظاہر ہے کہ نہیں)۔

۵۳:۲۵   تو پھر اللہ ہی مالک ہے آخرت کا بھی اور دنیا کا بھی۔

۵۳:۲۶    اور کتنے ہی فرشتے، ہیں آسمانوں میں، نہیں کام آ سکتی جن کی شفاعت ذرا بھی مگر اس کے بعد کہ اجازت دے اللہ  (شفاعت کی) جسے چاہے اور  (جن کے لیے) پسند کرے۔

۵۳:۲۷   بلاشبہ جو لوگ نہیں ایمان رکھتے آخرت پر وہ نام رکھتے ہیں فرشتوں کے عورتوں کے سے۔

۵۳:۲۸   حالانکہ نہیں ہے انہیں اس کے بارے میں کچھ بھی علم، نہیں پیروی کرتے وہ مگر گمان کی۔ اور بلاشبہ گمان کام نہیں دے سکتا حق کی جگہ ذرا بھی۔

۵۳:۲۹   سو اے نبی منہ پھیر لو اس شخص سے جو منہ موڑتا ہے ہمارے ذکر سے اور جو نہیں طالب مگر دنیاوی زندگی کا

۵۳:۳۰   یہی ہے انتہا ان لوگوں کے علم کی۔ بے شک تیرا رب ہی ہے جو خوب جانتا ہے اسے جو بھٹک گیا اس کے راستے سے اور وہی خوب جانتا ہے اسے بھی جو سیدھے راستے پر ہے۔

۵۳:۳۱  اور اللہ ہی مالک ہے ہر اس چیز کا جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے تا کہ بدلہ دے ان لوگوں کو جنہوں نے برے کام کیے ان کے اعمال کا اور دے ان لوگوں کو جنہوں نے اچھے کام کیے، اچھا بدلہ۔

۵۳:۳۲  یہ وہ لوگ ہیں جو بچتے ہیں بڑے بڑے گناہوں سے اور بے حیائی کے کاموں سے اِلّٰا یہ کہ کچھ قصور ان سے سرزد ہو جائے۔ بلاشبہ تیرا رب ہے وسیع مغفرت والا۔ وہ خوب جانتا ہے تمہیں اس وقت سے جب پیدا کیا اس نے تم کو زمین سے اور جب تم جنین کی شکل میں تھے اپنی ماؤں کے پیٹیوں میں۔ سو اپنی پاکیزگی کے دعوے نہ کرو۔ وہی بہتر جانتا ہے کہ متقی کون ہے؟

۵۳:۳۳   پھر کیا دیکھا ہے تم نے اے نبی اس شخص کو جو پھر گیا  (راہِ حق سے)؟

۵۳:۳۴   اور دیا اس نے تھوڑا سا اور پھر ہاتھ روک لیا؟

۵۳:۳۵   کیا اس کے پاس علمِ غیب ہے کہ وہ دیکھ رہا ہے۔

۵۳:۳۶   کیا نہیں خبر دی گئی اسے ان باتوں کی جو درج ہیں صحیفوں میں موسیٰ کے۔

۵۳:۳۷   اور  (صحیفوں میں) ابراہیم کے جس نے وفا کا حق ادا کر دیا؟

۵۳:۳۸   یہ کہ نہیں اٹھاتا کوئی بوجھ اٹھانے والا، بوجھ دوسرے کا۔

۵۳:۳۹   اور یہ کہ نہیں ملتا انسان کو مگر وہی کچھ جس کی وہ کوشش کرتا ہے۔

۵۳:۴۰   اور یہ کہ اس کی کمائی عنقریب اسے دکھائی جائے گی۔

۵۳:۴۱  پھر جزا دی جائے گی اسے پوری پوری جزا۔

۵۳:۴۲  اور یہ کہ تیرے رب ہی کے پاس پہنچنا ہے آخر کار  (سب کو)۔

۵۳:۴۳   اور یہ کہ وہی ہنساتا ہے اور رلاتا ہے۔

۵۳:۴۴   اور یہ کہ وہی موت دیتا ہے اور زندہ کرتا ہے۔

۵۳:۴۵   اور یہ کہ وہی پیدا فرماتا ہے جوڑے نر اور مادہ۔

۵۳:۴۶   ایک بوند سے جب وہ ٹپکائی جاتی ہے۔

۵۳:۴۷   اور یہ کہ اسی کے ذمہ ہے زندگی بخشنا دوسری بار۔

۵۳:۴۸   اور یہ کہ وہی غنی کرتا ہے اور نپا تلا دیتا ہے۔

۵۳:۴۹   اور یہ کہ وہی رب ہے شعریٰ  (ستارہ) کا۔

۵۳:۵۰   اور یہ کہ اسی نے ہلاک کیا عادِ اولیٰ کو۔

۵۳:۵۱  اور ثمود کو پھر کچھ باقی نہ چھوڑا۔

۵۳:۵۲  اور  (ہلاک کیا) قومِ نوح کو اس سے پہلے۔ یقیناً وہ تھے ہی سخت ظالم اور سرکش۔

۵۳:۵۳   اور اوندھی گرنے والی بستیوں کو اٹھا پھینکا۔

۵۳:۵۴   پھر چھا گیا ان پر جو کچھ کہ چھایا۔

۵۳:۵۵   پس  (اے انسان!) اپنے رب کی کن کن نعمتوں میں تو شک کرے گا۔

۵۳:۵۶   یہ  (محمد) بھی متنبہ کرنے والے ہیں پہلے متنبہ کرنے والوں کی طرح۔

۵۳:۵۷   قریب آ لگی ہے آنے والی گھڑی  (قیامت کی)۔

۵۳:۵۸   نہیں ہے اسے اللہ کے سوا کوئی ٹالنے والا۔

۵۳:۵۹   کیا یہی باتیں ہیں جن پر تم تعجب کرتے ہو؟

۵۳:۶۰   اور ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو؟

۵۳:۶۱  اور تم گا بجا کر ٹالتے ہو؟

۵۳:۶۲  پس جھک جاؤ اللہ کے آگے اور اسی کی بندگی بجا لاؤ۔

 

سورۃ القَمَر

   شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۴:۱  قریب آ گئی گھڑی قیامت کی اور پھٹ گیا چاند۔

۵۴:۲  اور ان کا حال یہ ہے کہ اگر دیکھتے ہیں کوئی نشانی تو منہ موڑ جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ تو جادو ہے جو پہلے سے چلا آ رہا ہے۔

۵۴:۳   چنانچہ جھٹلایا انہوں نے  (اس کو بھی) اور پیچھے لگ گئے اپنی خواہشات کے۔ حالانکہ ہر معاملہ کو ایک انجام تک پہنچ کر رہنا ہے۔

۵۴:۴   اور یقیناً آ چکی ہیں ان کے پاس  (پچھلی قوموں کی) ایسی خبریں جن میں ہے کافی سامانِ عبرت۔

۵۴:۵   ایسی حکمت جو نصیحت کے مقصد کو پورا کرتی ہے، مگر کچھ فائدہ نہ دیا ان تنبیہات نے۔

۵۴:۶   پس رخ پھیر لو ان سے۔ جس دن پکارے گا ایک پکارنے والا ایک سخت ناگوار چیز کی طرف۔

۵۴:۷   (اس وقت) سہمی ہوئی ہوں گی آنکھیں ان کی، نکلیں گے وہ اپنی قبروں سے اس طرح جیسے کہ وہ ہوں منتشر ٹڈیاں۔

۵۴:۸   دوڑے جا رہے ہوں گے وہ سب پکارنے والے کی طرف۔ کہیں گے کافر یہ دن تو بڑا کٹھن ہے۔

۵۴:۹   جھٹلا چکی ہے ان سے پہلے قومِ نوح سو جھٹلایا انہوں نے ہمارے بندے کو اور کہا: یہ تو دیوانہ ہے۔ اور اسے جھڑک دیا گیا۔

۵۴:۱۰   آخر کار اس نے پکارا اپنے رب کو کہ میں مغلوب ہو چکا ہوں سو اب تو انتقام لے  (ان سے)۔

۵۴:۱۱  سو کھول دیے ہم نے آسمان کے دہانے موسلا دھار بارش کے لیے۔

۵۴:۱۲  اور جاری کر دیے زمین سے چشمے سو آ ملا پانی  (ہر طرف سے) پورا کرنے کے لیے اس کام کو جو مقدر ہو چکا تھا۔

۵۴:۱۳   اور سوار کرا دیا ہم نے نوح کو اس  (کشتی) پر جو تختوں اور کیلوں والی تھی۔

۵۴:۱۴   جو چل رہی تھی ہماری نگرانی میں۔ یہ بدلہ تھا اس شخص کی خاطر جس کی ناقدری کی گئی تھی۔

۵۴:۱۵   اور بے شک رہنے دیا ہے ہم نے اس کشتی کو بطورِ نشانی تو کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟

۵۴:۱۶   سو دیکھ لو کیسا تھا میرا عذاب اور  (کیسی تھیں) میری تنبیہات۔

۵۴:۱۷   اور بلاشبہ آسان بنا دیا ہے ہم نے اس قرآن کو نصیحت کے لیے سو کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟

۵۴:۱۸   جھٹلایا تھا عاد نے سو  (دیکھ لو) کیسا تھا میرا عذاب اور  (کیسی تھیں) میری تنبیہات؟

۵۴:۱۹   بلاشبہ ہم نے بھیج دی ان پر سخت طوفانی ہوا۔ ایک ایسے منحوس دن میں جس کی نحوست نہ ختم ہونے والی تھی۔

۵۴:۲۰   جو اٹھا اٹھا کر پھینک رہی تھی لوگوں کو اس طرح گویا کہ وہ کھجور کے تنے ہیں جڑ سے اکھڑے ہوئے۔

۵۴:۲۱  سو دیکھو لو کیسا تھا میرا عذاب اور ( کیسی تھیں) میری تنبیہات؟

۵۴:۲۲  اور بلاشبہ آسان بنا دیا ہے ہم نے قرآن کو نصیحت کے لیے سو کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟

۵۴:۲۳   جھٹلایا تھا ثمود نے تنبیہات کو۔

۵۴:۲۴   سو کہا تھا انہوں نے کیا ایک آدمی جو ہم ہی میں سے ایک ہے اس کی پیروی کریں ہم؟ تو یقیناً اس کے معنیٰ یہ ہوں گے کہ ہم بہک گئے ہیں اور ہماری مت ماری گئی ہے۔

۵۴:۲۵   کیا نازل کی گئی ہے صرف اسی پر وحی ہم میں سے، نہیں بلکہ وہ ہے پرلے درجے کا جھوٹا اور شیخی باز۔

۵۴:۲۶   عنقریب معلوم ہو جائے گا انہیں کل کہ کون ہے پرلے درجے کا جھوٹا اور شیخی باز۔

۵۴:۲۷   بلاشبہ بھیج رہے ہیں اونٹنی کو آزمائش بنا کر ان کے لیے سو انتظار کرو اور صبر کرو۔

۵۴:۲۸   اور خبردار کر دو انہیں کہ پانی کی تقسیم ہو گی ان کے اونٹنی کے درمیان ہر ایک کو اپنی باری پر حاضر ہونا ہو گا۔

۵۴:۲۹   آخر کار انہوں نے پکارا اپنے ساتھی کو اور اس نے اس کام کا بِیڑا اٹھایا اور اس کی کونچیں کاٹ دیں۔

۵۴:۳۰   سو دیکھ لو کیسا تھا میرا عذاب اور  (کیسی تھیں) میری تنبیہات۔

۵۴:۳۱  ہم نے بھیجا ان پر ایک زبردست دھماکہ سو ہو کر رہ گئے وہ کچلی ہوئی باڑھ کے چورے کی مانند۔

۵۴:۳۲  اور بلاشبہ آسان بنا دیا ہے ہم نے قرآن کو نصیحت کے لیے تو کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟

۵۴:۳۳   جھٹلایا قومِ لوط نے تنبیہات کو۔

۵۴:۳۴   ہم نے بھیج دی ان پر پتھراؤ کرنے والی ہوا سوائے آلِ لوط کے۔ نجات دی ہم نے انہیں رات کے پچھلے پہر۔

۵۴:۳۵   اپنے فضلِ خاص سے۔ اسی طرح جزا دیتے ہیں ہم ہر اس شخص کو جو شکر گزاری کا رویہ اختیار کرتا ہے۔

۵۴:۳۶   اور یقیناً ڈرایا تھا انہیں لوط نے ہماری پکڑ سے لیکن انہوں نے شک کیا ہماری تنبیہات میں۔

۵۴:۳۷   اور بلاشبہ انہوں نے روکنے کی کوشش کی لوط کو اپنے مہمانوں  (کی حفاظت) سے تو ہم نے ان کو اندھا کر دیا۔ سو چکھو مزا میرے عذاب کا اور میری تنبیہات کا۔

۵۴:۳۸   اور یقیناً آ لیا ان کو صبح تڑکے ہی ایک ایسے عذاب نے جو نہ ٹلنے والا تھا۔

۵۴:۳۹   سو چکھو مزا میرے عذاب کا اور میری تنبیہات کا۔

۵۴:۴۰   اور یقیناً آسان بنا دیا ہے ہم نے قرآن کو نصیحت کے لیے تو کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟

۵۴:۴۱  اور بے شک آئی تھیں آلِ فرعون کے پاس بھی بہت سی تنبیہات۔

۵۴:۴۲  جھٹلا دیا انہوں نے ہماری ساری نشانیوں کو سو پکڑ لیا ہم نے انہیں جیسے پکڑتا ہے کوئی زبردست قوت والا۔

۵۴:۴۳   کیا تم میں جو کافر ہیں وہ بہتر ہیں ان سے جن کا ذکر کیا گیا ہے یا تمہارے لیے معافی لکھی ہوئی ہے آسمانی کتابوں میں؟

۵۴:۴۴  یا یہ کہتے ہیں کہ ہم ایک مضبوط جتھا ہیں خود اپنا بچاؤ کر لیں گے؟

۵۴:۴۵   عنقریب شکست دے دی جائے گی جتھے کو اور بھاگ جائیں گے وہ پھیر کر پیٹھ۔

۵۴:۴۶   بلکہ قیامت کی گھڑی ہی ان سے نمٹنے کا اصل وقتِ مقرر ہے اور وہ گھڑی ہو گی بڑی آفت اور تلخ تر۔

۵۴:۴۷   یقیناً یہ مجرم لوگ بہک گئے ہیں اور ان کی مت ماری گئی ہے۔

۵۴:۴۸   جس دن یہ گھسیٹے جائیں گے آگ میں اپنے منہ کے بل۔  (اور ان سے کہا جائے گا) چکھو مزا جہنم کی لپٹ کا۔

۵۴:۴۹   بے شک ہم نے ہر چیز پیدا کی ہے ایک تقدیر کے مطابق۔

۵۴:۵۰   اور نہیں ہوتا ہے ہمارا حکم مگر یکدم جیسے پلک جھپکتی ہے۔

۵۴:۵۱  اور بلاشبہ ہم ہلاک کر چکے ہیں تم جیسے بہت سے گروہوں کو، سو کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟

۵۴:۵۲  اور ہر عمل جو انہوں نے کیا تھا درج ہے اعمال ناموں میں۔

۵۴:۵۳   اور ہر چھوٹی بات اور بڑی چیز لکھی ہوئی ہے۔

۵۴:۵۴   یقیناً متقی لوگ ہوں گے باغوں میں اور نہروں میں۔

۵۴:۵۵   سچی عزت کی جگہ قریب بادشاہ کے جو بڑا صاحبِ اقتدار ہے۔

 

سورۃ الرَّحمٰن

   شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۵:۱  اللہ نے جو رحمٰن ہے۔

۵۵:۲  سکھایا اسی نے قرآن۔

۵۵:۳   پیدا فرمایا اسی نے انسان کو۔

۵۵:۴   اور سکھایا اسے بولنا۔

۵۵:۵   سورج اور چاند پابند ہیں ایک حساب کے۔

۵۵:۶   اور جھاڑیاں اور درخت اسی کو سجدہ کر رہے ہیں۔

۵۵:۷   اور آسمان کو بلند کیا اللہ نے اور قائم کر دیا نظام توازن۔

۵۵:۸   تاکہ نہ خلل ڈالو تم بھی عدل و توازن میں۔

۵۵:۹   اور ٹھیک ٹھیک تولو انصاف کے ساتھ۔ اور نہ گھاٹا دو تولتے وقت۔

۵۵:۱۰   اور زمین کو بنایا ہے اس نے مخلوقات کے لیے۔

۵۵:۱۱  اس میں لذیذ پھل ہیں اور کھجور کے درخت ہیں جن کے پھل غلافوں میں لپٹے ہوئے ہیں۔

۵۵:۱۲  اور طرح طرح کے غلے جن میں بھوسا بھی ہوتا ہے اور دانہ بھی۔

۵۵:۱۳   پس اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۱۴   پیدا فرمایا اس نے انسان کو ٹھیکری جیسے سوکھے سڑے گارے سے۔

۵۵:۱۵   اور پیدا کیا اس نے جنوں کو آگ کے شعلے سے۔

۵۵:۱۶   پس اپنے رب کے کن کن عجائب قدرت کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۱۷   جو رب ہے دونوں مشرقوں کا اور رب ہے دونوں مغربوں کا۔

۵۵:۱۸   سو اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۱۹   رواں کیے اس نے دو دریا آپس میں ٹکراتے ہوئے۔

۵۵:۲۰   حائل ہے ان کے درمیان ایک پردہ کہ وہ تجاوز نہیں کرتے اپنی حد سے۔

۵۵:۲۱  پس اپنے رب کے کن کن کرشموں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۲۲  نکلتے ہیں ان دونوں میں سے موتی اور مونگے۔

۵۵:۲۳   پس اپنے رب کی قدرت کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۲۴   اور اسی کے ہیں یہ جہاز جو اونچے اٹھے ہوئے ہیں سمندر میں پہاڑوں کی مانند۔

۵۵:۲۵   پس اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۲۶   ہر چیز جو زمین پر ہے فنا ہو جانے والی ہے۔

۵۵:۲۷   اور باقی رہے گی ذات تیرے رب کی جو عظمت و انعام والا ہے۔

۵۵:۲۸   پس اپنے رب کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۲۹   مانگ رہے ہیں اسی سے  (اپنی حاجتیں) وہ ہیں آسمانوں میں اور زمین میں۔ ہر آن ہے وہ نئی شان میں۔

۵۵:۳۰   پس اپنے رب کی کن کن صفاتِ حمیدہ کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۳۱  عنقریب فارغ ہوئے جاتے ہیں ہم تمہارے  (احتساب) کے لیے اے زمین کے دو بوجھو  (گروہِ جن و انس)۔

۵۵:۳۲  پس اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۳۳   اے گروہِ جن و انس اگر تم کر سکتے ہو یہ کہ نکل بھاگو آسمانوں اور زمین کی سرحدوں سے تو بھاگ دیکھو۔ نہیں بھاگ سکتے تم اس کے لیے بڑا زور چاہیے۔

۵۵:۳۴   سو اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۳۵   چھوڑا جائے گا تم پر شعلہ آگ کا اور دھواں پھر تم اس کا مقابلہ نہ کر سکو گے۔

۵۵:۳۶   سو اپنے رب کی کن کن قدرتوں کا انکار کرو گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۳۷   پھر جب پھٹ جائے گا آسمان تو ہو جائے گا وہ سرخ، لال چمڑے کی طرح۔

۵۵:۳۸   سو اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۳۹   پھر اس دن نہیں پوچھا جائے گا اس کے اپنے گناہوں کے بارے میں کسی جن وانس سے۔

۵۵:۴۰   سو اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۴۱  پہچان لیے جائیں گے مجرم اپنے چہروں سے اور پکڑ کر گھسیٹا جائے گا انہیں پیشانی کے بالوں سے اور پاؤں سے۔

۵۵:۴۲  سو اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۴۳   (اس وقت کہا جائے گا) یہ ہے وہ جہنم، جھٹلایا کرتے تھے جسے مجرم۔

۵۵:۴۴   چکر لگاتے رہیں گے وہ آگ اور کھولتے پانی کے درمیان۔

۵۵:۴۵   سو اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۴۶   اس کے برعکس اس شخص کے لیے جو ڈرتا رہا اپنے رب کے حضور پیش ہونے سے، دو دو جنتیں ہیں۔

۵۵:۴۷   سو اپنے رب کے کن کن انعامات کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۴۸   بھر پور، ہری بھری ڈالیوں والی۔

۵۵:۴۹   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۵۰   ان دونوں جنتوں میں دو دو چشمے رواں ہیں۔

۵۵:۵۱  سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۵۲  ہیں دونوں جنتوں میں ہر قسم کے لذیذ پھلوں کی دو دو قسمیں۔

۵۵:۵۳   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۵۴   بیٹھے ہوں گے تکیے لگا کر ایسے فرشوں پر جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے اور پھل دونوں جنتوں کے جھکے پڑ رہے ہوں گے۔

۵۵:۵۵   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۵۶   ہوں گی ان نعمتوں کے درمیان شرمیلی نگاہوں والیاں کہ نہ چھوا ہو گا انہیں کسی انسان نے ان سے پہلے اور نہ کسی جن نے۔

۵۵:۵۷   سو اپنے رب کے کن کن انعامات کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۵۸   خوبصورت ایسی گویا کہ وہ یاقوت اور مرجان ہیں۔

۵۵:۵۹   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۶۰   نہیں ہے اعلیٰ درجہ کی نیکی کا بدلہ مگر اعلیٰ درجے کی جزا۔

۵۵:۶۱  سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۶۲  اور ان دو جنتوں کے علاوہ دو جنتیں اور ہیں۔

۵۵:۶۳   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۶۴   گھنی سرسبز و شاداب جنتیں۔

۵۵:۶۵   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۶۶   ان دونوں میں بھی چشمے ہوں گے ابلتے ہوئے۔

۵۵:۶۷   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۶۸   ان جنتوں میں ہوں گے لذیذ پھل اور کھجوریں اور انار۔

۵۵:۶۹   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۷۰   ان نعمتوں کے درمیان ہوں گی خوب سیرت اور خوبصورت عورتیں۔

۵۵:۷۱  سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۷۲  حوریں ٹھہرائی ہوئی خیموں میں۔

۵۵:۷۳   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۷۴   نہیں چھوا ہو گا انہیں کسی انسان نے ان سے پہلے اور نہ کسی جن نے۔

۵۵:۷۵   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۷۶   تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے سبز قالینوں پر جو نادر اور خوبصورت ہوں گے۔

۵۵:۷۷   سو اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے تم اے جن و انس؟

۵۵:۷۸   بہت برکت والا ہے نام تیرے رب کا جو عظمت اور انعام والا ہے۔

 

سورۃ الواقِعَۃ

   شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۶:۱   جب پیش آ جائے گا وہ ہونے والا واقعہ۔

۵۶:۲  تو نہ ہو گا اس کے وقوع کو کوئی جھٹلانے والا۔

۵۶:۳   (ہو گا یہ) تہہ و بالا کر دینے والا۔

۵۶:۴   جب ہلا ڈالی جائے گی زمین یکبارگی۔

۵۶:۵   اور ریزہ ریزہ کر دیئے جائیں گے پہاڑ پوری طرح۔

۵۶:۶   تو ہو جائیں گے وہ مانندِ غبار بکھرے ہوئے۔

۵۶:۷   اور ہو گے تم گروہ تین قسم کے۔

۵۶:۸   سو دائیں بازو والے، کیا کہنا دائیں بازو والوں  (کی خوش نصیبی) کا!۔

۵۶:۹   اور بائیں بازو والے کیا ٹھکانا بائیں بازو والوں  (کی بدنصیبی) کا!۔

۵۶:۱۰   اور سبقت لے جانے والے تو ہیں ہی سبقت لے جانے والے۔

۵۶:۱۱  یہ تو ہیں ہی مقرب لوگ۔

۵۶:۱۲  جو رہیں گے نعمت بھری جنتوں میں۔

۵۶:۱۳   بہت ہوں گے پہلوں میں سے۔

۵۶:۱۴   اور کم ہوں گے پچھلوں میں سے۔

۵۶:۱۵   (یہ سب) آراستہ پیراستہ مسندوں پر۔

۵۶:۱۶   تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے آمنے سامنے۔

۵۶:۱۷   لیے پھریں گے ان کے ارد گرد ایسے لڑکے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے۔

۵۶:۱۸   ساغر، صراحی اور جام نتھری ہوئی شراب کے۔

۵۶:۱۹   ایسی کہ نہ سر چکرائے اسے پی کر اور نہ عقل میں فتور آئے۔

۵۶:۲۰   اور  (پیش کریں گے) لذیذ پھل تاکہ اس میں سے جسے چاہیں پسند کر لیں۔

۵۶:۲۱  اور  (پیش کریں گے) گوشت پرندوں کا تاکہ لے لیں اپنی رغبت کے مطابق۔

۵۶:۲۲  اور حوریں ہوں گی خوبصورت آنکھوں والی۔

۵۶:۲۳   ایسی حسین جیسے موتی جنہیں چھپا کر رکھا گیا ہو۔

۵۶:۲۴   (یہ سب کچھ ملے گا انہیں) جزا کے طور پر ان اعمال کی جو وہ کرتے رہے۔

۵۶:۲۵   نہیں سنیں گے وہ وہاں کوئی بے ہودہ کلام اور نہ گناہ کی بات۔

۵۶:۲۶   سوائے ایک بول کے سلام ہو تم پر، سلام ہو تم پر۔

۵۶:۲۷   اور دائیں بازو والے، کیا کہنا دائیں بازو والوں  (کی خوش نصیبی) کا!۔

۵۶:۲۸   (وہ ہوں گے ایسے باغات میں) جن میں بیریاں ہوں گی بے خار۔

۵۶:۲۹   اور کیلے تہ بہ تہ۔

۵۶:۳۰   اور چھاؤں دور تک پھیلی ہوئی۔

۵۶:۳۱  اور پانی ہر دم رواں۔

۵۶:۳۲  اور طرح طرح کے لذیذ پھل بکثرت۔

۵۶:۳۳   کبھی ختم نہ ہونے والے اور بے روک ٹوک۔

۵۶:۳۴   اور نشست گاہیں اونچی اونچی۔

۵۶:۳۵   ہم پیدا کریں گے ان بیویوں کو نئے سرے سے۔

۵۶:۳۶   اور بنا دیں گے انہیں کنواریاں۔

۵۶:۳۷   شوہروں کی عاشقِ زار اور عمر میں ہم سن۔

۵۶:۳۸   (یہ سب کچھ) ہو گا دائیں بازو والوں کے لیے۔

۵۶:۳۹   وہ بہت ہوں گے اگلوں میں سے۔

۵۶:۴۰   اور بہت ہوں گے پچھلوں میں سے۔

۵۶:۴۱  اور بائیں بازو والے، بائیں بازو والوں  (کی بدنصیبی) کا کیا ٹھکانا!۔

۵۶:۴۲  وہ ہوں گے لُو کی لَپٹ میں اور کھولتے ہوئے پانی میں۔

۵۶:۴۳   اور سایے میں، سخت کالے دھوئیں کے۔

۵۶:۴۴   جو نہ ٹھنڈا ہو گا اور نہ آرام دہ۔

۵۶:۴۵   یقیناً یہ لوگ تھے اس سے پہلے خوش حالی میں مگن۔

۵۶:۴۶   اور اصرار کیا کرتے تھے بڑے بڑے گناہوں پر۔

۵۶:۴۷   اور کہا کرتے تھے کہ جب ہم مر جائیں گے اور ہو جائیں گے مٹی اور ہڈیاں تو کیا یقیناً ہم پھر اٹھا کھڑے کیے جائیں گے؟

۵۶:۴۸   اور کیا ہمارے باپ دادا بھی  (اٹھائے جائیں گے)۔ جو پہلے گزر چکے ہیں؟

۵۶:۴۹   کہیے بلاشبہ پہلے بھی اور پچھلے بھی۔

۵۶:۵۰   سب ضرور جمع کیے جانے والے ہیں ایک معین دن کے وقتِ مقرر پر۔

۵۶:۵۱  پھر یقیناً تم اے گمراہو اور جھٹلانے والو!۔

۵۶:۵۲  ضرور کھاؤ گے تم ایک درخت میں سے جو از قسمِ "زقُّوم” ہو گا

۵۶:۵۳   سو بھرو گے اسی سے اپنے پیٹ۔

۵۶:۵۴   پھر پیو گے اوپر سے کھولتا ہوا پانی۔

۵۶:۵۵   سو پیو گے جیسے پیتے ہیں پیاس کے مارے ہوئے اونٹ۔

۵۶:۵۶   یہ ہو گی بائیں بازو والوں کی ضیافت روزِ جزا۔

۵۶:۵۷   ہم ہی نے پیدا کیا ہے تمہیں پھر کیوں نہیں یقین کرتے تم؟

۵۶:۵۸   کیا کبھی غور کیا تم نے کہ یہ جو نطفہ ڈالتے ہو تم؟

۵۶:۵۹   کیا تم پیدا کرتے ہو بچہ یا ہم ہیں پیدا کرنے والے؟

۵۶:۶۰   ہم مقدر کر چکے ہیں تمہارے درمیان موت اور نہیں ہیں ہم عاجز۔

۵۶:۶۱  اس بات سے کہ بدل دیں ہم تمہارے وجود ہی کو اور پیدا کر دیں تمہیں ایسی شکل و صورت میں جس کو تم جانتے ہی نہیں۔

۵۶:۶۲ تو تم کیوں نہیں سبق لیتے؟

۵۶:۶۳   کیا کبھی سوچا تم نے کہ یہ جو تم بیج بوتے ہو۔

۵۶:۶۴   کیا تم اگاتے ہو اس سے کھیتی یا ہم ہیں اگانے والے؟

۵۶:۶۵   اگر ہم چاہیں تو بنا کر رکھ دیں اسے بھس اور رہ جاؤ تم باتیں بناتے۔

۵۶:۶۶   کہ ہم پر تو چٹی  پڑ گئی ہے۔

۵۶:۶۷   بلکہ ہمارے نصیب ہی پھوٹے ہوئے ہیں۔

۵۶:۶۸   کیا کبھی سوچا تم نے کہ یہ پانی جو تم پیتے ہو؟

۵۶:۶۹   کیا تم نازل کرتے ہو اسے بادل سے یا ہم ہیں نازل کرنے والے؟

۵۶:۷۰   اگر ہم چاہیں تو بنا کر رکھ دیں اسے سخت کھاری پھر کیوں نہیں تم شکر گزار ہوتے۔

۵۶:۷۱  کیا تم نے کبھی غور کیا کہ یہ آگ جو تم سلگاتے ہو؟

۵۶:۷۲  کیا تم نے پیدا کیا ہے اس کا درخت یا ہم ہیں ان کے پیدا کرنے والے؟

۵۶:۷۳   ہم نے بنایا ہے آگ کو یاد دہانی کا ذریعہ اور رکھے ہیں اس میں فائدے تمام حاجتمندوں کے لیے۔

۵۶:۷۴   پس اے نبی تسبیح کرو اپنے ربِ عظیم کے نام کی۔

۵۶:۷۵   پس نہیں، قسم کھاتا ہوں میں ستاروں کی گزر گاہوں کی۔

۵۶:۷۶   اور بلاشبہ یہ ایک قسم ہے، اگر تم سمجھو تو۔ بہت بڑی قسم۔

۵۶:۷۷   واقعہ یہ ہے کہ یہ قرآن ہے بلند پایہ۔

۵۶:۷۸   جو  (ثبت ہے) ایک محفوظ کتاب میں۔

۵۶:۷۹   نہیں چھوتے اسے مگر وہ جو پاک صاف ہیں۔

۵۶:۸۰   نازل کردہ ہے رب العالمین کی طرف سے۔

۵۶:۸۱  کیا پھر اس کلام کے ساتھ تم بے پروائی برتتے ہو؟۔

۵۶:۸۲  اور رکھا ہے تم نے اپنا حصہ  (اللہ کی اس نعمت میں) یہ کہ تم جھٹلاتے ہو اسے۔

۵۶:۸۳   سو کیوں نہیں جب پہنچ جاتی ہے  (جان) حلق تک۔

۵۶:۸۴   اور تم اس وقت دیکھ رہے ہوتے ہو۔

۵۶:۸۵   اور ہم زیادہ قریب ہوتے ہیں اس کے تمہاری نسبت لیکن تم کو نظر نہیں آتے۔

۵۶:۸۶   سو اگر نہیں ہو تم کسی کے محکوم۔

۵۶:۸۷   تو کیوں نہیں لوٹا لیتے اس کی رُوح کو، اگر ہو تم سچے؟

۵۶:۸۸   سو اگر ہوتا ہے مرنے والا مقربین میں سے۔

۵۶:۸۹   تو  (اس کے لیے) راحت ہے اور عمدہ رزق ہے اور نعمت بھری جنت ہے۔

۵۶:۹۰   پھر اگر ہے وہ اصحابُ الیمین میں سے۔

۵۶:۹۱  تو  (اس کا استقبال ہو گا) "سلام ہو تم پر تم اصحاب الیمین میں سے ہو”۔

۵۶:۹۲  اور اگر ہو گا وہ جھٹلانے والے گمراہ لوگوں میں سے۔

۵۶:۹۳   تو اس کی تواضع کے لیے ہو گا کھولتا ہوا پانی۔

۵۶:۹۴   اور جھونکا جانا جہنم میں۔

۵۶:۹۵   بلاشبہ یہی ہے قطعی حق۔

۵۶:۹۶   پس اے نبی تسبیح کرو اپنے ربِ عظیم کے نام کی۔

 

سورۃ الحَدید

   شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۷:۱ تسبیح کی ہے اللہ کی ہر اس چیز نے جو آسمانوں میں ہے اور زمین میں ہے۔ اور وہی ہے زبردست اور بڑی حکمت والا۔

۵۷:۲  اسی کی ہے سلطنت آسمانوں میں اور زمین میں، زندگی بخشتا ہے اور موت دیتا ہے اور وہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے۔

۵۷:۳   وہی اول بھی ہے اور آخر بھی اور ظاہر بھی ہے اور باطن بھی اور وہ ہر چیز کا پورا علم رکھتا ہے۔

۵۷:۴   وہی ہے جس نے پید فرمایا آسمانوں کو اور زمین کو چھ دنوں میں پھر جلوہ فرما ہوا عرش پر۔ وہ جانتا ہے اسے بھی جو داخل ہوتا ہے زمین میں اور جو نکلتا ہے اس سے اور جو نازل ہوتا ہے آسمان سے اور جو چڑھتا ہے اس میں۔ اور وہ تمہارے ساتھ ہوتا ہے جہاں بھی ہو تم۔ اور اللہ ان اعمال کو جو تم کرتے ہو دیکھ رہا ہے۔

۵۷:۵   اسی کی ہے سلطنت آسمانوں میں اور زمین میں۔ اور اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں تمام معاملات  (فیصلے کے لیے)۔

۵۷:۶   وہ داخل کرتا ہے رات کو دن میں اور داخل کرتا ہے دن کو رات میں۔ اور وہ پوری طرح جانتا ہے دلوں میں چھپے ہوئے رازوں کو۔

۵۷:۷   ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور خرچ کرو اس  (مال) میں سے جس میں بنایا ہے اس نے تم کو  (اپنا) نائب۔ پس وہ لوگ جو ایمان لائے تم میں سے اور خرچ کیا، اُن کے لیے ہے بڑا اجر۔

۵۷:۸   اور کیا ہو گیا ہے تمہیں کہ نہیں ایمان لاتے ہو تم اللہ پر۔ جبکہ رسول دعوت دے رہا ہے تمہیں کہ ایمان لاؤ اپنے رب پر اور وہ لے چکا ہے تم سے پختہ عہد بھی، اگر ہو تم ایمان والے۔

۵۷:۹   وہی تو ہے جو نازل فرما رہا ہے اپنے بندے پر صاف اور واضح آیات تاکہ نکال لائے تمہیں تاریکیوں سے روشنی میں اور بلاشبہ اللہ تم پر نہایت ہی شفیق اور مہربان ہے۔

۵۷:۱۰   اور کیا ہو گیا ہے تمہیں کہ تم نہیں خرچ کرتے اللہ کی راہ میں جبکہ اللہ ہی کے لیے ہے میراث آسمانوں اور زمین کی۔ نہیں برابر ہو سکتے تم میں سے وہ لوگ جنہوں نے خرچ کیا فتحِ مکہ سے پہلے اور جہاد کیا۔ یہ لوگ بڑے ہیں درجے کے اعتبار سے ان سے جنہوں نے خرچ کیا فتح کے بعد اور جہاد کیا۔ اگرچہ سب سے وعدہ کر رکھا ہے اللہ نے بھلائی کا۔ اور اللہ ان اعمال سے جو تم کرتے ہو پوری طرح باخبر ہے۔

۵۷:۱۱  کون ہے جو قرض دے اللہ کو "قرضِ حسنہ” تاکہ وہ بڑھا کر واپس دے اسے اور اس کے لیے  ہے بہترین اجر۔

۵۷:۱۲  اس دن جب تم دیکھو گے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو کہ دوڑ رہا ہو گا ان کا نور ان کے آگے آگے اور ان کی دائیں جانب  (ان سے کہا جائے گا) "بشارت ہے تمہارے لیے” آج ایسی جنتوں کی جن کے نیچے بہہ رہی ہوں گی نہریں، ہمیشہ رہیں گے وہ ان میں یہی ہے بڑی کامیابی۔

۵۷:۱۳   اس دن کہیں گے منافق مرد اور منافق عورتیں اہلِ ایمان سے کہ ذرا ہمارا بھی خیال رکھو تاکہ ہم روشنی حاصل کریں تمہارے نور سے۔ ان سے کہا جائے گا لوٹ جاؤ پیچھے کی طرف اور تلاش کرو روشنی۔ پھر حائل کر دی جائے گی ان کے درمیان ایک دیوار جس میں ایک دروازہ ہو گا، اس کے اندر کی طرف ہو گی رحمت اور باہر کی طرف ہو گا عذاب۔

۵۷:۱۴   پکار پکار کر کہیں گے وہ مومنوں سے کیا نہ تھے ہم بھی تمہارے ساتھ۔ مومن کہیں گے ہاں مگر تم نے خود فتنے میں ڈالا اپنے آپ کو اور موقع پرستی اور شک میں پڑے رہے اور فریب دیتی رہیں تم کو تمنائیں یہاں تک کہ آ گیا اللہ کا فیصلہ اور  (آخر وقت تک) دھوکے میں مبتلا رکھا تم کو اللہ کے بارے میں دھوکے باز  (شیطان) نے۔

۵۷:۱۵   سو آج نہ قبول کیا جائے گا تم سے فدیہ اور نہ ان لوگوں سے جنہوں نے کھلا انکار کیا تھا۔ تمہارا ٹھکانا جہنم ہے، وہی خبر گیری کرنے والی ہے تمہاری، اور یہ بدترین انجام ہے۔

۵۷:۱۶   کیا نہیں آیا ابھی وقت ان لوگوں کے لیے جو ایمان لا چکے ہیں اس بات کا کہ پگھلیں ان کے دل اللہ کے ذکر سے  (اور جھکیں آگے) اس کے جو نازل ہوا ہے حق  (اللہ کی طرف سے) اور نہ ہو جائیں وہ ان لوگوں کی طرح جنہیں دی گئی تھی کتاب پہلے پھر لمبی گزر گئی ان پر مدت تو سخت ہو گئے ان کے دل۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ اکثر ان میں فاسق ہیں۔

۵۷:۱۷   خوب جان لو کہ یہ اللہ ہی ہے جو زندہ کرتا ہے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد۔ بے شک کھول کھول کر بیان کر دی ہیں ہم نے تمہارے لیے اپنی آیات، تاکہ تم عقل سے کام لو۔

۵۷:۱۸   یقیناً صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں اور وہ جنہوں نے قرض دیا ہے اللہ کو "قرضِ حَسَنَہ”، بڑھا چڑھا کر دیا جائے گا ان کو اور ان کے لیے ہے بہترین اجر۔

۵۷:۱۹   اور وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں اللہ پر اور اس کے رسولوں پر وہی ہیں صدیق اور شہید اپنے رب کے نزدیک۔ ان کے لیے ہے ان کا اجر اور ان کا نور۔ اور جن لوگوں نے کفر کیا اور جھٹلایا ہماری آیات کو، یہ لوگ دوزخی ہیں۔

۵۷:۲۰   خوب جان لو کہ دنیاوی زندگی کی حقیقت کھیل اور تماشا اور ظاہری ٹیپ ٹاپ اور ایک دوسرے پر فخر جتانا ہے اور ایک دوسرے سے بڑھ جانے کی کوشش کرنا ہے مال و اولاد میں اس کی مثال ایسے ہے جیسے بارش ہو اور خوش کر دے کاشتکاروں کو اس سے پیدا ہونے والی نباتات پھر پک جائے وہ تو دیکھتے ہو تم کہ وہ زرد ہو گئی ہے اور بن کر رہ گئی بھس۔ اور آخرت میں ہے سخت عذاب یا مغفرت اللہ کی طرف سے اور اس کی خوشنودی اور نہیں ہے دنیاوی زندگی مگر سامان دھوکے کا۔

۵۷:۲۱  لپکو اپنے رب کی مغفرت کی طرف اور اس جنت کی طرف جس کی وسعت آسمانوں اور زمین کی وسعت کی مانند ہے جو تیار کی گئی ہے ان لوگوں کے لیے جو ایمان لائے ہیں اللہ پر اور اس کے رسولوں پر۔ یہ فضل ہے اللہ کا جو عطا فرماتا ہے اپنا فضل جسے وہ چاہے۔ اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔

۵۷:۲۲  نہیں پڑتی کوئی مصیبت زمین میں اور نہ تمہاری اپنی جانوں پر مگر وہ  (لکھی ہوئی ہے) ایک کتاب میں اس سے پہلے کہ ہم اسے پیدا کریں۔ بلاشبہ یہ بات اللہ کے لیے بہت آسان ہے۔

۵۷:۲۳   یہ اس لیے ہے تا کہ نہ غم کھاؤ کسی نقصان پر اور نہ اِتراؤ تم اس پر جو عطا فرمائے وہ تم کو۔ اور اللہ نہیں پسند کرتا ہر گھمنڈ کرنے والے اور فخر جتانے والے کو۔

۵۷:۲۴   یہ وہ لوگ ہیں جو بخل کرتے ہیں اور اکساتے ہیں دوسرے انسانوں کو بخل پر۔ اور جو شخص روگردانی کرتا ہے  (اللہ کے احکام سے) تو بلاشبہ اللہ تو ہے ہی بے نیاز اور نہایت قابلِ تعریف۔

۵۷:۲۵   یقیناً بھیجا ہم نے اپنے رسولوں کو کھلی کھلی نشانیاں دے کر اور نازل کی ہم نے ان کے ساتھ کتاب اور میزان تا کہ قائم ہوں انسان انصاف پر۔ اور اتارا ہم نے لوہا جس میں ہے بڑا زور اور بہت سے فائدے ہیں انسانوں کے لیے اور اس لیے تا کہ معلوم کرے اللہ کہ کون مدد کرتا ہے اس کی اور اس کے رسولوں کی  (اللہ کو) دیکھے بغیر بلاشبہ اللہ ہے بڑی قوت والا اور زبردست.

۵۷:۲۶   اور یہ واقعہ ہے کہ بھیجا ہم نے نوح کو اور ابراہیم کو اور رکھ دی ان دونوں کی نسل میں نبوت اور کتاب سو ان کی اولاد میں سے کچھ نے ہدایت اختیار کی اور بہت سے ان میں سے فاسق ہیں۔

۵۷:۲۷   پھر پے در پے بھیجے ہم نے ان کے پیچھے اپنے رسول اور ان کے پیچھے بھیجا ہم نے عیسیٰ ابنِ مریم کو اور دی ہم نے اسے انجیل اور ڈال دی ہم نے دلوں میں ان لوگوں کے جنہوں نے اس کی پیروی کی شفقت اور رحم دلی۔ اور رہی رہبانیت تو ایجاد کر لیا تھا انہوں نے خود ہی اسے نہیں فرض کیا تھا ہم نے اسے ان پر مگر یہ کہ تلاش کریں اللہ کی رضا لیکن نہ خیال رکھا انہوں نے اس کا جیسا کہ خیال رکھنے کا حق تھا۔ پھر عطا کیا ہم نے ان لوگوں کو جو ایمان لائے تھے ان میں سے ان کا اجر۔ اور بہت ان میں سے فاسق ہیں۔

۵۷:۲۸   اے لوگوں جو ایمان لائے ہو ڈرو اللہ سے اور ایمان لاؤ اس کے رسول پر عطا فرمائے گا اللہ تم کو دوہرا حصہ اپنی رحمت کا اور بخشے گا تمہیں ایسا نور کہ چلو گے تم اس کی روشنی میں اور معاف کر دے گا تمہارے قصور۔ اور اللہ ہے بڑا معاف کرنے والا اور نہایت مہربان۔

۵۷:۲۹   (تمہیں یہ روش اختیار کرنی چاہیے) تاکہ اچھی طرح جان لیں اہلِ کتاب کہ نہیں ہیں وہ قادر ذرا بھی اللہ کے فضل پر اور یہ کہ فضل اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے۔ وہ عطا فرماتا ہے اپنا فضل جسے چاہے اور اللہ مالک ہے فضلِ عظیم کا۔

 

سورۃ المجَادلۃ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۸:۱ یقیناً سن لی اللہ نے بات اس عورت کی جو جھگڑ رہی تھی تم سے اپنے شوہر کے بارے میں اور فریاد کیے جا رہی تھی اللہ سے اور اللہ سن رہا تھا تم دونوں کی گفتگو۔ بلاشبہ اللہ ہر بات سننے والا اور سب کچھ دیکھنے والا۔

۵۸:۲ جو لوگ "ظِہار” کرتے ہیں تم میں سے اپنی بیویوں کے ساتھ، نہیں ہو جاتیں ان کی بیویاں ان کی مائیں۔ نہیں ہیں ان کی مائیں مگر وہی جنہوں نے جنا ہے انھیں اور بلاشبہ وہ کہہ رہے ہیں ایک سخت ناپسندیدہ جھوٹی بات۔ اور یقیناً اللہ ہے بڑا معاف کرنے والا اور بہت درگزر فرمانے والا۔

۵۸:۳ اور وہ لوگ جو "ظِہار” کریں اپنی بیویوں سے پھر رجوع کریں اس  (بات) سے جو انہوں نے کہی تھی تو  (اس پر) آزاد کرنا ہے ایک غلام، اس سے پہلے کہ وہ ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں۔ یہ ہے وہ نصیحت جو تمھیں کی جا رہی ہے۔ اور اللہ ان اعمال سے جو تم کرتے ہو پوری طرح باخبر ہے۔

۵۸:۴ پھر اگر کوئی نہ پائے  (غلام) تو  (اس پر) روزے رکھنا ہے دو مہینے کے لگاتار، اس سے پہلے کہ وہ ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں۔ پھر جو شخص نہ طاقت رکھتا ہو  (روزوں کی) تو  (اس پر) کھانا کھلانا ہے ساٹھ مسکینوں کو۔ یہ اس لیے کہ راسخ ہو تمھارا ایمان اللہ پر اور اس کے رسول پر۔ اور یہ حدیں ہیں  (مقرر کردہ) اللہ کی اور نہ ماننے والوں کے لیے ہے درد ناک عذاب۔

۵۸:۵ بے شک وہ لوگ جو مخالفت کرتے ہیں اللہ اور اس کے رسول کی وہ ذلیل و خوار کر دیے جائیں گے اسی طرح جیسے ذلیل و خوار کر دیا گیا تھا ان کو جو ان سے پہلے تھے اور نازل کر دیے ہیں ہم نے صاف اور صریح احکام۔ اور نہ ماننے والوں کے لیے ہے عذاب، ذلیل و خوار کرنے والا۔

۵۸:۶ یاد رکھو اس دن کو جب پھر سے زندہ کرے گا ان کو اللہ سب کو پھر انھیں بتائے گا کہ وہ کیا کرتے رہے۔ گن گن کر محفوظ کر رکھا ہے ان کا سب کیا دھرا اللہ نے اور وہ اسے بھول گئے ہیں۔ جبکہ اللہ ہر چیز پر شاہد ہے۔

۵۸:۷ کیا تم کو خبر نہیں کہ اللہ جانتا ہے ہر وہ بات جو آسمانوں میں ہے اور وہ بھی جو زمین میں ہے۔ اور نہیں ہوتی کوئی سرگوشی تین  (آدمیوں) میں مگر ہوتا ہے اللہ ان میں چوتھا اور نہ پانچ میں مگر ہوتا ہے وہ ان میں چھٹا اور نہ اس سے کم میں اور نہ زیادہ میں مگر ہوتا ہے وہ ان کے ساتھ جہاں بھی وہ ہوں پھر وہ بتائے گا انھیں اس کے بارے میں جو وہ کرتے رہے۔ قیامت کے دن۔ بلاشبہ اللہ ہر چیز کے بارے میں پوری طرح باخبر ہے۔

۵۸:۸ کیا نہیں دیکھ اتم نے ان لوگوں کو جنہیں منع کیا گیا تھا سرگوشیاں کرنے سے پھر بھی وہ ہراتے رہے اسی بات کو جس سے منع کیا گیا تھا نہیں اور سرگوشیاں کرتے ہیں گناہ کے اور زیادتی کے کاموں کی اور رسول کی نا فرمانی کی۔ اور جب آتے ہیں تمھارے پاس تو سلام کرتے ہیں تمھیں ایسے طریقے سے کہ نہیں سلام بھیجا تم پر اس طرح اللہ نے اور کہتے ہیں اپنے دلوں میں: کیوں نہیں عذاب دیتا ہمیں اللہ ان  (باتوں) پر جو ہم کہتے ہیں؟ کافی ہے ان کے لیے جہنم، وہ اسی میں جھلسیں گے سو ہے وہ بہت ہی برا ٹھکانا۔

۵۸:۹ اے لوگوں جو ایمان لائے ہو جب تم چھپ کر مشورے کرو آپس میں تو نہ مشورے کرو گناہ، زیادتی اور رسول کی نا فرمانی کی باتوں کے بلکہ مشورے کرو نیکی اور تقویٰ کی باتوں میں۔ اور ڈرو اللہ سے جس کے حضور تم حشر میں پیش کیے جاؤ گے۔

۵۸:۱۰ حقیقت یہ ہے کہ چھپ کر مشورے کرنا شیطانی کام ہے اور اس لیے کیے جاتے ہیں کہ رنجیدہ ہوں وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں اور نہیں ہیں یہ نقصان پہنچانے والے انھیں ذرا بھی مگر اللہ کے اذن سے۔ اور اللہ پر مومنوں کو بھروسہ کرنا چاہیے۔

۵۸:۱۱ اے لوگو جو ایمان لائے ہو جب کہا جائے تم سے کہ کشادگی پیدا کرو مجالس میں تو جگہ دے دیا کرو دوسروں کو، کشادگی بخشے گا اللہ تمھیں اور جب کہا جائے کہ اٹھ جاؤ تو اٹھ جایا کرو۔ بلند کرتا اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں تم میں سے۔ اور ان کو جنہیں دیا گیا ہے علم، درجوں کے اعتبار سے۔ اور اللہ ان سب اعمال سے جو تم کرتے ہو پوری طرح باخبر ہے۔

۵۸:۱۲ اے لوگو جو ایمان لائے ہو جب علیٰحدگی میں بات کرنا چاہو تم رسول سے تو پیش کرو تم علیٰحدگی میں بات کرنے سے پہلے کچھ صدقہ۔ یہ طریقہ ہے بہتر تمھارے لیے اور پاکیزہ تر بھی۔ پھر اگر نہ پاؤ تم  (صدقہ دینے کے لیے کچھ) تو بے شک اللہ تعالیٰ غفور الرحیم ہے۔

۵۸:۱۳ کیا تم ڈر گئے اس بات سے کہ پیش کرو اپنی علیٰحدگی کی گفتگو سے پہلے صدقات؟َ پھر اگر ایسا نہ کر سکو اور معاف بھی کر دیا ہے تمھیں اللہ نے تو قائم کرو نماز اور دو زکوٰۃ اور فرمانبرداری کرو اللہ کی اور اس کے رسول کی۔ اور اللہ پوری طرح باخبر ہے اس سے جو تم کرتے ہو۔

۵۸:۱۴ کیا نہیں دکھا تم نے ان کو جنہوں نے دوست بنایا ایسے لوگوں کو جن سے اللہ ناراض ہے۔ نہیں ہیں وہ تم میں سے اور نہ ان میں سے اور قسمیں کھاتے ہیں جھوٹ پر جانتے بوجھتے۔

۵۸:۱۵ مہیا کر رکھا ہے اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب۔ یقیناً بہت ہی برے ہیں وہ کام جو وہ کرتے ہیں۔

۵۸:۱۶ بنا رکھا ہے انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال اور اس طرح روکتے ہیں وہ اللہ کی راہ سے اور ہے ان کے لیے ذلت کا عذاب۔

۵۸:۱۷ ہرگز نہ بچا سکیں گے انھیں ان کے مال اور نہ ان کی اولاد اللہ سے ذرا بھی، یہ جہنّمی ہیں جو جہنّم میں ہمیشہ رہیں گے۔

۵۸:۱۸ جس دن دوبارہ اٹھائے گا اللہ ان سب کو تو قسمیں کھائیں گے اس کے حضور اسی طرح جیسے قومیں کھاتے ہیں تمھارے سامنے اور سمجھیں گے کہ اس طرح کچھ کام بن جائے گا۔ خوب جان رکھو یہی ہے وہ جو پرلے درجے کے جھوٹے ہیں۔

۵۸:۱۹ مسلّط ہو چکا ہے ان پر شیطان اور بھلا دی ہے اس نے انھیں اللہ کی یاد۔ یہی لوگ شیطان کی پارٹی ہیں۔ جان رکھو کہ شیطان کا گروہ ہی خسارے میں رہنے والا ہے۔

۵۸:۲۰ یقیناً وہ لوگ جو مخالفت کرتے ہیں اللہ اور اس کے رسول کی، وہی سب سے ذلیل مخلوق ہیں۔

۵۸:۲۱ لکھ دیا ہے اللہ نے کہ ضرور غالب آ کر رہوں گا میں اور میرے رسول۔ بلاشبہ اللہ زور آور اور زبردست ہے۔

۵۸:۲۲ نہ پاؤ گے تم ان لوگوں کو جو ایمان رکھتے ہیں اللہ پر اور روزِ آخرت پر کہ وہ محبت رکھتے ہوں ان سے جنہوں نے مخالفت کی اللہ کی اور اس کے رسول کی اگرچہ ہوں وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا اہلِ خاندان۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ ثبت کر دیا ہے اللہ نے ان کے دلوں میں ایمان اور قوت بخشی ہے ان کو ایک روح عطا فرما کر اپنی طرف سے اور داخل کرے گا وہ انھیں ایسی جنتوں میں کہ بہہ رہی ہیں ان کے نیچے نہریں ہمیشہ رہیں گے وہ ان میں۔ راضی ہوا اللہ ان سے اور وہ راضی ہوئے اللہ سے یہی ہیں اللہ کی جماعت۔ جان رکھو بلاشبہ اللہ کی جماعت ہی فلاح پانے والی ہے۔

 

سورۃ الحَشر

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۵۹:۱ تسبیح کی ہے اللہ کی ہر اس چیز نے جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور وہ غالب اور بڑی حکمت والا ہے۔

۵۹:۲ وہی ہے جس نے نکالا ان کو جنہوں نے کفر کیا اہلِ کتاب میں سے ان کے گھروں سے پہلے ہی ملّے ہیں۔ تمھیں گمان بھی نہ تھا کہ وہ نکل جائیں گے اور وہ یہ سمجھے بیٹھے تھے کہ یقیناً انھیں بچا لیں گی ان کی گڑھیاں اللہ سے مگر آیا ان پر اللہ ایسے رخ سے جدھر ان کا خیال بھی نہ گیا اور ڈال دیا ان کے دلوں میں رعب۔  (نتیجہ یہ ہوا کہ) وہ برباد کرنے لگے اپنے گھروں کو اپنے ہاتھوں اور  (برباد کروا رہے تھے) مومنوں کے ہاتھوں سے بھی۔ پس عبرت پکڑو اے آنکھیں رکھنے والو!۔

۵۹:۳ اور اگر نہ لکھ دی ہوتی اللہ نے ان کے حق میں جلاوطنی تو جرور عذاب دیتا وہ انھیں دنیا ہی میں اور ان کے لیے آخرت میں تو ہے ہی دوزخ کا عذاب۔

۵۹:۴ یہ اس لیے ہوا کہ انہوں نے مخالفت کی تھی اللہ کی اور اس کے رسول کی۔ اور جو بھی مخالفت کرتا ہے اللہ کی تو بلاشبہ اللہ بہت سخت ہے عذاب دینے میں۔

۵۹:۵ نہیں کاٹا تم نے کوئی کھجور کا درخت یا رہنے دیا اسے قائم س کی جڑوں پر تو یہ سب ہوا اللہ کے اذن سے اور اس لیے ہوا تاکہ رسوا کرے اللہ نا فرمانوں کو۔

۵۹:۶ اور جو  (مال) پلٹائے اللہ نے اپنے رسول کی طرف ان سے لے کر تو  (وہ ایسے مال) نہیں ہیں کہ دوڑاتے ہوں تم نے ان پر گھوڑے یا اونٹ بلکہ اللہ تسلّط عطا فرما دیتا ہے اپنے رسولوں کو جس پر چاہتا ہے۔ اور اللہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔

۵۹:۷ جو کچھ پلٹا دے اللہ اپنے رسول کی طرف بستیوں کے لوگوں سے سو وہ ہے اللہ کا اور اس کے رسول کا اور رسول کے رشتہ داروں کا اور ہے یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے تاکہ نہ کرتا رہے وہ گردش تمھارے مالداروں کے درمیان ہی اور جو کچھ دے تمھیں رسول سو اسے لے لو اور جس سے روک دے تم کو رسول، پس رک جاؤ  (اس سے)۔ اور ڈرو اللہ سے۔ بلاشبہ اللہ بہت سخت ہے سزا دینے میں۔

۵۹:۸  (نیز وہ مال) ان مفلس مہاجروں کے لیے ہے جو نکال باہر کیے گئے ہیں اپنے گھروں سے اور اپنی جائیدادوں سے جو تلاش کرتے ہیں فضل اللہ کا اور اس کی خوشنودی اور مدد کرتے ہیں اللہ اور اس کے رسول کی۔ یہی لوگ ہیں سچے۔

۵۹:۹ اور یہ  (ان لوگوں کے لیے بھی ہے) جو مقیم تھے دارالہجرۃ میں اور ایمان لا چکے تھے مہاجرین کی آمد سے پہلے، محبت کرتے ہیں ان لوگوں سے جو ہجرت کر کے آئے ان کے پاس اور نہیں پاتے اپنے دلوں میں کوئی حاجت تک بھی اس چیز کی جو انھیں دی جائے اور ترجیح دیتے ہیں دوسروں کو اپنی ذات پر اگرچہ ہوں خود حاجتمند۔ اور جو بچا لیے گئے اپنے دل کے لالچ سے سو وہی ہیں درحقیقت فلاح پانے والے۔

۵۹:۱۰ اور  (یہ ان کے لیے بھی ہے) جو آئیں گے ان کے بعد، دعا کریں گے  (اس طرح): اے ہمارے رب! بخش دے تو ہمیں اور ہمارے ان بھائیوں کو جو سبقت لے گئے ہم پر ایمان میں اور نہ رکھ ہمارے دلوں میں کوئی بغض ان کے لیے جو ایمان لائے ہیں، اے ہمارے مالک! یقیناً تو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔

۵۹:۱۱ کیا نہیں دیکھا تم نے ان لوگوں کو جنہوں نے منافقت کی روش اختیار کی وہ کہتے ہیں اپنے بھائیوں سے جو کافر ہیں اہلِ کتاب میں سے کہ اگر تمھیں نکالا گیا تو ہم بھی ضرور نکلیں گے تمھارے ساتھ اور بات نہ مانیں گے تمھارے بارے میں کسی کی ہرگز۔ اور اگر تم سے جنگ کی گئی تو ہم ضرور تمھاری مدد کریں گے۔ جبکہ اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ لوگ قطعاً جھوٹے ہیں۔

۵۹:۱۲ اگر وہ نکالے گئے تو ہرگز نہ نکلیں گے یہ ان کے ساتھ اور اگر ان سے جنگ کی گئی تو ہرگز نہ مدد کریں گے یہ ان کی اور اگر کہیں مدد کی انہوں نے ان کی تو ضرور پھیر جائیں گے پیٹھ۔ پھر کہیں سے کوئی مدد نہ پائیں گے۔

۵۹:۱۳ دراصل تمھارا خوف زیادہ سخت ہے ان کے دلوں میں اللہ کے مقابلہ میں۔ یہ اس لیے ہے کہ یہ ایسے لوگ ہیں جو سمجھ بوجھ نہیں رکھتے۔

۵۹:۱۴ نہیں جنگ کریں گے یہ کبھی تم سے اکٹھے مگر قلعہ بند بستیوں میں یا دیواروں کے پیچھے چھپ کر۔ ان کی مخالفت آپس میں بڑی سخت ہے۔ تم خیال کرتے ہو انھیں اکٹھا مگر ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں۔ یہ اس لیے کہ وہ ایسے لوگ ہیں جو عقل سے عاری ہیں۔

۵۹:۱۵ ان لوگوں کی طرح جو ان سے تھوڑی مدت پہلے چکھ چکے ہیں سزا اپنے کیے کی اور ان کے لیے ہے درد ناک عذاب۔

۵۹:۱۶   (ان کی) مثال شیطان کی سی ہے جب وہ کہتا ہے انسن سے کہ کفر کر پھر جب وہ کفر کر لیتا ہے تو کہتا ہے کہ میں بری الذمّہ ہوں تجھ سے، یقیناً میں ڈرتا ہوں اللہ سے جو ربُّ العالمین ہے۔

۵۹:۱۷ سو ہو گا ان دونوں کا انجام یہ کہ وہ دونوں جہنم میں جائیں گے اور ہمیشہ رہیں گے اس میں۔ اور یہی ہے سزا ظالموں کی۔

۵۹:۱۸ اے لوگو جو ایمان لائے ہو ڈرو اللہ سے اور چاہیے کہ دیکھے ہر شخص کہ کی اسامان آگے بھیجا ہے اس نے کل کے لیے اور ڈرو اللہ سے۔ یقیناً اللہ پوری طرح باخبر ہے تمھارے سب اعمال سے۔

۵۹:۱۹ اور نہ ہو جاؤ ان لوگوں کی طرح جو بھول گئے اللہ کو سو غافل کر دیا اللہ نے انھیں اپنے آپ سے۔ یہی لوگ ہیں جو نافرمان ہیں۔

۵۹:۲۰ کبھی یکساں نہیں ہو سکتے اہلِ دوزخ اور اہلِ جنت۔ اہلِ جنت ہی مراد پانے والے ہیں۔

۵۹:۲۱ اگر کہیں نازل کیا ہوتا ہم نے یہ قرآن کسی پہاڑ پر تو ضرور دیکھتے تم اسے کہ وہ دبا جا رہا ہے اور پھٹا پڑتا ہے اللہ کے خوف سے۔ اور یہ مثال بیان کرتے ہیں ہم انسانوں کے لیے تاکہ وہ غور و فکر کریں۔

۵۹:۲۲ وہ اللہ ہی ہے کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے جاننے والا غائب و حاضر کا۔ وہی ہے بڑا مہربان، نہایت رحم کرنے والا۔

۵۹:۲۳ وہ اللہ ہی ہے کہ نہیں ہے کوئی معبُود سوائے اس کے، بادشاہِ حقیقی، نہایت مقدس، سراسر سلامتی، امن دینے والا، نگہبان، سب پر غالب، اپنا حکم بزور نافذ کرنے والا اور بڑا ہی ہو کر رہنے والا۔ پاک ہے اللہ اس شرک سے جو یہ کرتے ہیں۔

۵۹:۲۴ وہ اللہ ہی ہے، تخلیق کا منصوبہ بنانے والا  (پھر اس کو) نافذ کرنے والا  (اور اس کے مطابق) صورت گری کرنے والا اسی کے لیے ہیں تمام بہترین نام۔ تسبیح کر رہی ہے اس کی ہر وہ چیز جو آسمانوں میں ہے اور زمین میں ہے۔ اور وہ ہے زبردست اور بڑی حکمت والا۔

 

سورۃ المُمتَحنۃ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۰:۱ اے لوگو جو ایمان لائے ہو نہ بناؤ میرے دشمنوں کو اور پانے دشمنوں کو دوست، پینگیں بڑھاتے ہو تم ان کے ساتھ دوستی کی حالانکہ وہ انکار کر چکے ہیں ماننے سے اس کو جو آیا ہے تمھارے پاس حق میں سے، جَلا وطن کرتے ہیں وہ رسول کو اور تمہیں اس بنا پر کہ تم ایمان لائے ہو اللہ پر جو تمھارا رب ہے۔  (نہ بناؤ دوست ان کو) اگر نکلے ہو تم جہاد کے لیے میرے راستے میں اور تمھارا مقصد میری رضا جوئی ہے  (تمھیں یہ زیب نہیں دیتا) کہ چھپا کر بھیجتے ہو تم انھیں دوستی کا پیغام حالانکہ میں خوب جانتا ہوں وہ بھی جو تم چھپا کر کرتے ہو اور وہ بھی جو تم علانیہ کرتے ہو۔ اور جو شخص کرے گا ایسا کام تم میں سے تو وہ بھٹک گیا سیدھے راستے سے۔

۶۰:۲ اگر قابو پا لیں وہ تم پر تو ہوں گے وہ تمھارے دشمن اور چلائیں گے تم پر اپنے ہاتھ اور اپنی زبانیں نقصان پہنچانے کے لیے اور وہ دل سے یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم کافر ہو جاؤ۔

۶۰:۳ نہ کام آئیں گی تمھارے تمھاری رشتہ داریاں اور نہ تمھاری اولادیں، قیامت کے دن۔  (اور اس دن) فیصلہ کرے گا اللہ تمھارے درمیان۔ اور اللہ ہر اس چیز کو جو تم کر رہے ہو پوری طرح دیکھ رہا ہے۔

۶۰:۴ بلاشبہ ہے تمھارے لیے ایک بہترین نمونہ ابراہیم میں اور ان لوگوں میں جو اس کے ساتھ تھے، جب کہا تھا انہوں نے اپنی قوم سے کہ ہم قطعی بیزار ہیں تم سے اور ان سے جنہیں تم پوجتے ہو اللہ کے سوا۔ انکار کرتے ہیں ہم تمھارا اور ہو گئی ہے ہمارے اور تمھارے درمیان عداوت اور دشمنی ہمیشہ کے لیے اِلَّا یہ کہ تم ایمان لے آؤ اللہ پر جو یکتا ہے۔ رہ گیا قول ابراہیم کا جو اس نے پانے باپ سے کہا تھا کہ میں ضرور استغفار کروں گا تیرے لیے اور نہیں اختیار رکھتا میں تم کو بچانے کا اللہ سے ذرا بھی  (اس سے مستثنیٰ پے)۔ اے ہمارے رب! تجھ ہی پر ہم نے بھروسہ کیا اور تیری ہی طرف ہم نے رجوع کیا۔ اور تیرے ہی حضور پلٹنا ہے  (ہمیں)۔

۶۰:۵ اے ہمارے رب! نہ بنانا تو ہمیں آزمائش کافروں کے لیے اور ہمارے قصوروں سے درگزر فرما اے ہمارے مالک! بے شک تو ہی ہے زبردست اور بڑی حکمت والا۔

۶۰:۶ یقیناً ہے تمھارے لیے انہی لوگوں  (کے طرزِ عمل) میں بہترین نمونہ ہر اس شخص کے لیے جو امید وار ہو اللہ کا اور روزِ آخر کا اور جس نے منہ موڑا  (اس سے) تو بے شک اللہ وہ ہے جو بے نیاز اور لائق حمد و ثنا ہے۔

۶۰:۷ کچھ بعید نہیں کہ اللہ پیدا کر دے تمھارے اور ان لوگوں کے درمیان جو دشمن ہیں تمھارے، ان میں سے دوستی اور اللہ بڑی قدرت رکھتا ہے۔ اور اللہ ہے بخشنے والا اور نہایت مہربان۔

۶۰:۸ نہیں منع کرتا تم کو اللہ ان لوگوں کے بارے میں جنہوں نے نہیں جنگ کی تم سے دین کے معاملہ میں اور نہیں نکالا تم کو تمھارے گھروں سے اس بات سے کہ تمھارے گھروں سے اس بات سے کہ تم ان سے اچھا سلوک کرو اور انصاف کا برتاؤ کرو ان کے ساتھ۔ بے شک اللہ پسند کرتا ہے انصاف کرنے والوں کو۔

۶۰:۹ البتہ منع کرتا ہے تم کو اللہ ان لوگوں کے بارے میں جنہوں نے تمھارے ساتھ جنگ کی دین کے معاملہ میں اور نکالا تم کو تمھارے گھروں سے اور مدد کی ایک دوسرے کی تمھارے نکالنے میں اس سے کہ تم ان سے دوستی کرو۔ اور جو ان سے دوستی کریں گے تو وہی لوگ ظالم ہیں۔

۶۰:۱۰ اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو جب آئیں تمھارے پاس مومن عورتیں ہجرت کر کے تو ان کی خوب جانچ پرتال کر لو۔ اللہ بہتر جانتا ہے ان کے ایمان کو۔ پس اگر تمھیں معلوم ہو جائیں کہ وہ ایمان والی ہیں تو نہ واپس کرو تم انھیں کافروں کی طرف نہ وہ عورتیں حلال ہیں ان کافروں کے لیے۔ اور نہ وہ کافر مرد حلال ہیں ان عورتوں کے لیے۔ اور دے دو تم ان کافروں کو جو مہر انہوں نے ادا کیے تھے اور نہیں ہے کچھ گناہ تم پر اس میں کہ نکاح کر لو تم ان سے بشرطیکہ ادا کرو دو تم ان کو مہر ان کے۔ اور مت روکے رکھو  (اپنی زوجیت میں) کافر بیویوں کو اور مانگ لو جو  (مہر) تم نے دیے تھے اور چاہیے کہ کافر بھی مانگ لیں وہ مہر جو انہوں نے ادا کیے تھے۔ یہ اللہ کا حکم ہے جس کے مطابق وہ فیصلہ کر رہا ہے تمھارے درمیان۔ اور اللہ ہے سب کچھ جاننے والا اور بڑی حکمت والا۔

۶۰:۱۱ اور اگر رہ جائے کچھ تمھاری بیویوں کے مہر میں سے کافروں کی طرف پھر تمھیں موقع ہاتھ آ جائے تو دے دو ان لوگوں کو جن کی بیویاں چلی گئی تھیں، اتنا مہر جو انہوں نے ادا کیا تھا  (ان بیویوں کو)۔ اور ڈرو اللہ سے وہ اللہ جس پر تم ایمان رکھتے ہو۔

۶۰:۱۲ اے نبی جب آئیں تمھارے پاس مومن عورتیں تم سے بیعت کرنے کے لیے تو عہد کریں اس بات کا کہ نہ شرک کریں گی اللہ کے ساتھ ذرا بھی اور نہ چوری کریں گی اور نہ زنا کریں گی اور نہ قتل کریں گی اپنی اولاد کو اور نہ باندھیں گی کوئی ایسا بہتان جسے گھڑ لیں وہ خود اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے آگے اور نہ نافرمانی کریں گی وہ تمھاری کسی امرِ معروف  (جائز حکم) میں تو ان سے بیعت لے لو اور دعائے مغفرت کرو ان کے لیے اللہ سے۔ بلاشبہ اللہ ہے معاف فرمانے والا اور نہایت رحم فرمانے والا۔

۶۰:۱۳ اے لوگو جو ایمان لائے ہو نہ دوست بناؤ ان لوگوں کو غضب فرمایا ہے اللہ نے جن پر اور جو مایوس ہو گئے ہیں آخرت سے، اسی طرح جس طرح مایوس ہو چکے ہیں کافر جو قبروں میں پڑے ہوئے ہیں۔

 

سورۃ الصَّف

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۱:۱ تسبیح کی ہے اللہ کی ہر اس چیز نے جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور وہ ہے زبردست اور بڑی حکمت والا۔

۶۱:۲ اے لوگو جو ایمان لائے ہو تم کیوں کہتے ہو ایسی بات جو تم نہیں کرتے؟۔

۶۱:۳ سخت ناپسندیدہ حرکت ہے اللہ کے نزدیک یہ کہ تم کہو وہ بات جو تم نہیں کرتے۔

۶۱:۴ یقیناً اللہ محبت کرتا ہے ان لوگوں سے جو جنگ کرتے ہیں اس کی راہ میں صف بستہ ہو کر اس طرح گویا کہ وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔

۶۱:۵ اور  (یاد کرو) ( جب کہا تھا موسیٰ نے اپنی قوم سے: اے میری قوم کے لوگو کیوں اذیت دیتے ہو تم مجھے حالانکہ تم خوب جانتے ہو کہ بلاشبہ میں اللہ کا رسول ہوں تمھاری طرف، لیکن جب انہوں نے کجی اختیار کی۔ تو ٹیڑھے کر دیے اللہ نے ان کے دل۔ اور اللہ ہدایت نہیں دیتا فاسق لوگوں کو۔

۶۱:۶ اور جب کہا عیسیٰ بن مریم نے اے نبی اسرائیل! یقیناً میں اللہ کا رسول ہوں تمھاری طرف، تصدیق کرنے والا ہوں اس حصہ کا جو مجھ سے پہلے موجود ہے تورات میں سے اور بشارت دینے والا ہوں ایک رسول کی جو آئے گا میرے بعد اس کا نام احمد ہو گا۔ لیکن جب وہ آیا ان کے پاس کھُلی کھُلی نشانیاں لے کر تو وہ کہنے لگے یہ تو کھُلا جادو ہے۔

۶۱:۷ اور کون ہے جو بڑا ظالم اس شخص سے جو باندھے اللہ پر جھوٹا بہتان حالانکہ اسے دعوت دی جا رہی ہو اسلام کی۔ اور اللہ نہیں ہدایت دیا کرتا ایسے ظالم لوگوں کو۔

۶۱:۸ یہ چاہتے ہیں کہ بجھا دیں اللہ کا نور اپنے منہ ک پھونکوں سے۔ اور  (یہ فیصلہ ہے) اللہ کا کہ وہ پورا پھیلا کر رہے گا اپنے نور کو خواہ کتنا ہی ناگوار ہو کافروں کو۔

۶۱:۹ وہی تو ہے جس نے بھیجا ہے اپنے رسول ہدایت اور دینِ حق کے ساتھ تاکہ اسے غالب کر دے، سب ادیان پر خواہ کتنا ہی ناگوار ہو مشرکین کو۔

۶۱:۱۰ اے لوگو جو امان لائے ہو کیا میں بتاؤں تم کو وہ تجارت جو بچا دے تم کو درد ناک عذاب سے؟۔

۶۱:۱۱ ایمان لاؤ تم اللہ پر اور اس کے رسول پر اور جہاد کرو اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور جانوں سے۔ یہ بہتر ہے تمھارے لیے، اگر تم جانو۔

۶۱:۱۲ معاف فرما دے گا اللہ تمھارے گناہ اور داخل کرے گا تمھیں ایسی جنتوں میں کہ بہہ رہی ہیں ان کے نیچے نہریں اور  (عطا فرمائے گا) بہترین گھر، سدا بہار جنتوں میں یہی ہے بہت بڑی کامیابی۔

۶۱:۱۳ اور وہ دوسری چیز  (بھی تمھیں دے گا) جسے تم چاہتے ہو، نصرت کی اللہ کی طرف سے اور عنقریب حاصل ہونے والی فتح۔  اور اے نبی! بشارت دے دو اہلِ ایمان کو۔

۶۱:۱۴ اے لوگو جو ایمان لائے ہو بنو اللہ کے مدد گار جیسا کہ کہا تھا عیسیٰ بن مریم نے حواریوں سے کون ہے میرا مدد گار اللہ کی طرف  (بلانے میں) کہا تھا حواریوں نے ہم ہیں اللہ کے مدد گار پھر ایمان لے آیا ایک گروہ بنی اسرائیل میں سے اور انکار کر دیا  (دوسرے) گروہ نے سو مدد کی ہم نے ایمان والوں کی ان کے دشمنوں کے مقابلے میں۔ سو ہو کر رہے وہی غالب۔

 

سورۃ الجُمُعۃ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۲:۱ تسبیح کر رہی ہے اللہ کی ہر وہ چیز جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے  (اللہ جو) بادشاہ ہے نہایت مقدس، زبردست اور بڑی حکمت والا۔

۶۲:۲ وہی ہے جس نے اٹھایا اُمِّیوں میں ایک رسول خود انہی میں سے جو پڑھ کر سناتا ہے ان کو اللہ کی آیات اور ان کا تزکیۂ نفس کرتا ہے اور تعلیم دیتا ہے ان کو کتاب اللہ کی اور سکھاتا ہے ان کو دانائی اگرچہ تھے وہ اس سے پہلے پڑے ہوئے کھلی گمراہی میں۔

۶۲:۳ اور  (اس رسول کی بعثت) ان دوسرے لوگوں کے لیے بھی ہے جو انہی میں سے ہیں  (اور) ابھی نہیں ملے آ کر ان کے ساتھ۔ اور وہ ہے زبردست اور بڑی حکمت والا۔

۶۲:۴ یہ اللہ کا فضل ہے جو وہ عطا کرتا ہے جسے چاہے۔ اور اللہ بڑا فضل فرمانے والا ہے۔

۶۲:۵ مثال ان لوگوں کی جنہیں حامل بنایا گیا تھا تورات کا مگر پورا نہ کیا انہوں نے اس کے اٹھانے کی ذمہ داری کو اس گدھے کی سی ہے جو اٹھائے ہوئے ہو کتابیں۔ بہ بری ہے مثال ان لوگوں کی جنہوں نے جھٹلایا اللہ کی آیات کو۔ اور اللہ نہیں ہدایت دیتا ظالم لوگوں کو۔

۶۲:۶ ان سے کہیے اے لوگو! جو یہودی بن گئے ہو اگر تمھیں گھمنڈ ہے کہ تم اللہ کے چہیتے ہو دوسرے لوگوں کو چھوڑ کر تو تمنا کرو موت کی، اگر ہو تم سچے۔

۶۲:۷ اور ہرگز نہ تمنا کریں گے یہ موت کی کبھی بھی بسبب ان کرتوتوں کے جو یہ کر چکے ہیں۔ اور اللہ خوب جانتا ہے ان ظالموں کو۔

۶۲:۸ ان سے کہیے بلاشبہ وہ موت جس سے بھاگ رہے ہو تم وہ تو ضرور آ کر رہے گی تمھارے پاس پھر پیش کیے جاؤ گے تم اس سے حضور جو جاننے والا ہے پوشیدہ اور ظاہر کا پھر وہ بتائے گا تمھیں۔ کہ تم کیا کرتے رہے ہو؟۔

۶۲:۹ اے لوگو جو ایمان لائے ہو جب اذان دی جائے نماز کے لیے جمعہ کے دن تو دوڑ پڑو اللہ کے ذکر کی طرف اور چھوڑ دے خرید و فروخت۔ یہ زیادہ بہتر ہے تمھارے لیے اگر تم جانو۔

۶۲:۱۰ پھر جب پوری ہو جائے نماز تو پھیل جاؤ زمین میں اور تلاش کرو اللہ کا فضل اور یاد کرتے رہو اللہ کا کثرت سے تاکہ تمھیں فلاح نصیب ہو۔

۶۲:۱۱ اور جب دیکھتے ہیں تجارت یا کھیل تماشا تو لپک جاتے ہیں ان کی طرف اور چھوڑ دیتے ہیں تمھیں کھڑا۔ ان سے کہئیے جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ کہیں بہتر ہے کھیل تماشے سے اور تجارت سے اور اللہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔

 

سورۃ المنَافِقون

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۳:۱ جب آتے ہیں تمھارے پاس  (اے نبی) منافق تو کہتے ہیں ہم گواہی دیتے ہیں کہ یقیناً آپ ضرور اللہ کے رسول ہیں۔ ہاں! اللہ جانتا ہے کہ بلاشبہ تم اللہ کے رسول ہو اللہ گواہی دیتا ہے کہ یقیناً یہ منافق قطعاً جھوٹے ہیں۔

۶۳:۲ بنا رکھا ہے انہوں نے پانی قسموں کو ڈھال اور اس طرح روکتے ہیں یہ اللہ کی راہ سے۔ یقیناً بہت ہی بری ہیں وہ حرکتیں جو یہ کر رہیں۔

۶۳:۳ ان کا یہ طرز عمل اس وجہ سے کہ یہ  (پہلے) ایمان لائے پھر کفر کیا انہوں نے اس لیے مہر لگا دی اللہ نے ان کے دلوں پر سو یہ  (اب) کچھ نہیں سمجھتے۔

۶۳:۴ اور جب دیکھو تم انھیں تو بڑے اچھے لگیں گے تمھیں ان کے جسم۔ اور اگر بات کیں تو تم سنتے رہ جاؤ ان کی باتیں۔  (وہ آدمی نہیں ہیں بلکہ) ایسے ہیں گویا کہ وہ لکڑی کے کندے ہوں جو دیوار کے ساتھ چن دیے گئے ہوں۔ سمجھتے ہیں یہ ہر روز کی آواز کو اپنے خلاف۔ یہی حقیقی دشمن ہیں لہٰذا تم ان سے بچ کر رہو۔ ان پر اللہ کی مار۔ یہ کدھر الٹے پھرائے جا رہے ہیں۔

۶۳:۵ اور جب کہا جاتا ہے ان سے کہ آؤ مغفرت کی دعا کریں تمھارے لیے اللہ کے رسول تو گھماتے ہیں اپنے سروں کو  (مذاق اڑانے کے لیے) اور دیکھو گے تم انھیں کہ وہ رک جاتے ہیں آنے سے بڑے گھمنڈ کے ساتھ۔

۶۳:۶ برابر ہے ان کے لیے دعائے مغفرت کرو تم ان کے لیے یا نہ کرو دعائے مغفرت تم ان کے لیے۔ ہرگز نہیں بخشے گا اللہ ان کو۔ بے شک اللہ نہیں ہدایت دیتا فاسق لوگوں کو۔

۶۳:۷ یہی وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں مت خرچ کرو تم ان لوگوں پر جو ساتھ ہیں رسول اللہ کے تاکہ منتشر ہو جائیں وہ۔ حالانکہ اللہ ہی مالک ہے زمین اور آسمانوں کے خزانوں کا لیکن یہ منافق نہیں سمجھتے۔

۶۳:۸ یہ کہتے ہیں اگر ہم واپس پہنچ جائیں مدینے میں تو ضرور نکل دے گا وہ جو عزت والا ہے وہاں سے ذلیل کو۔ حالانکہ اللہ ہی کے لیے ہے عزت اور اس کے رسول کے لیے اور مومنین کے لیے لیکن منافق نہیں جانتے۔

۶۳:۹ اے لوگو جو ایمان لائے ہو نہ غافل کریں تمھیں تمھارے مال اور نہ تمھاری اولاد اللہ کے ذکر سے اور جو کرے گا ایسا سو ایسے ہی لوگ ہیں خسارے میں رہنے والے۔

۶۳:۱۰ اور خرچ کرو اس میں سے جو رزق دیا ہے ہم نے تم کو اس سے پہلے کہ آ جائے تم میں سے کسی کو موت پھر وہ کہے: اے میرے رب! کیوں نہ مہلت دے دی تو نے مجھے تھوڑی سی تاکہ میں صدقہ دیتا اور ہو جاتا شامل صالح لوگوں میں۔

۶۳:۱۱ حالانکہ ہرگز نہیں مہلت دیتا اللہ کسی شخص کو جب آ جاتا ہے اس کا وقتِ مقرر۔ اور اللہ پوری طرح باخبر ہے ان اعمال سے جو تم کرتے ہو۔

 

سورۃ التّغَابُن

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۴:۱ تسبیح کر رہی ہے اللہ کی ہر وہ چیز جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے، اسی کی ہے بادشاہی اور اسی کے لیے ہے حمد۔ اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔

۶۴:۲ وہی ہے جس نے پیدا کیا ہے تم کو پھر تم میں سے کوئی کافر ہے اور کوئی مومن اور اللہ ان اعمال کو جو تم کرتے ہو دیکھ رہا ہے۔

۶۴:۳ اسی نے پیدا فرمائے آسمان اور زمین برحق اور تمھاری صورت بنائی اور بڑی عمدہ بنائی، اور اسی کی طرف  (آخر کار) تمھیں پلٹنا ہے۔

۶۴:۴ وہ جانتا ہے ہر اس چیز کو جو آسمانوں میں ہے اور زمین میں ہے اور جانتا ہے اس کو بھی جو تم چھپاتے ہو اور جو تم ظاہر کرتے ہو۔ اور اللہ تو جانتا ہے دلوں کا حال بھی۔

۶۴:۵ کیا نہیں پہنچی تمھیں خبر ان لوگوں کی جنہوں نے کفر کیا تھا اس سے پہلے۔ پھر چکھا انہوں نے مزا اپنے کیے کا اور ان کے لیے ہے درد ناک عذاب۔

۶۴:۶ ی انجام ان کا اس لیے ہوا کہ آتے رہے ان کے پاس ان کے رسول کھلی کھلی نشانیاں لے کر لیکن انہوں نے کہا: یکا ایک بشر ہمیں ہدایت دے گا؟ اس طرح انہوں نے ماننے سے انکار کر دیا اور منہ پھیر لیا اور اللہ بھی بے پروا ہو گیا  (ان سے)۔ اور اللہ تو ہے ہی بے نیاز، لائقِ حمد و ثنا۔

۶۴:۷ دعویٰ کرتے ہیں یہ کافر لوگ کہ ہرگز نہیں اٹھائے جائیں گے وہ مرنے کے بعد۔ ان سے کہیے کیوں نہیں قسم ہے میرے رب کی تم ضرور اٹھائے جاؤ گے پھر ضرور تمھیں بنایا جائے گا کہ تم  (دنیا میں) کیا کچھ کرتے رہے؟ اور ایسا کرنا الہ کے لیے بہت آسان ہے۔

۶۴:۸ سو ایمان لے آؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور اس روشنی پر جو ہم نے نازل کی ہے۔ اور اللہ اس سے جو تم کرتے ہو پوری طرح باخبر ہے۔

۶۴:۹  (اس کا پتہ تمھیں چلے گا) اس دن جب اکٹھا کرے گا وہ تمھیں حشر کے دن۔ یہی ہو گا دراصل ہار جیت کا دن اور جو ایمان لایا اللہ پر اور کیے اس نے نیک عمل جھاڑ دے گا اللہ اس کے گناہ اور داخل کرے گا اسے ایسی جنتوں میں کہ بہہ رہی ہوں گی ان کے نیچے نہریں، رہیں گے وہ ان میں ہمیشہ۔ یہی ہے بڑی کامیابی۔

۶۴:۱۰ اور وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اور جھٹلایا ہماری آیات کو۔ یہ لوگ اہلِ دوزخ ہیں ہمیشہ رہیں گے یہ اس میں۔ اور یہ بہت برا ٹھکانا ہے۔

۶۴:۱۱ نہیں پہنچتی کوئی مصیبت مگر اللہ کے اذن سے۔ اور جو ایمان لے آتا ہے اللہ پر ہدایت بخشتا ہے اللہ اس کے دل کو۔ اور اللہ ہر چیز سے پوری طرح باخبر ہے۔

۶۴:۱۲ اور اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول کی لیکن اگر تم منہ موڑتے ہو تو بس، ہے ہمارے رسول پر پہنچا دینا  (حق کا) واضح طور پر۔

۶۴:۱۳ اللہ وہ ہے کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے۔ اور اللہ ہی پر چاہیے کہ بھروسہ کریں اہلِ ایمان۔

۶۴:۱۴ اے لوگو جو ایمان لائے ہو یقیناً تمھاری بیویوں اور اولاد میں سے کچھ ایسے ہیں جو دشمن ہیں تمھارے سو ہوشیار رہو تم ان سے اور اگر تم معاف کر دو اور درگزر سے کام لو اور بخش دو تو بلاشبہ اللہ ہے بہت معاف کرنے والا اور نہایت رحم فرمانے والا۔

۶۴:۱۵ حقیقت یہ ہے کہ تمھارے مال اور تمھاری اولاد تو ایک آزمائش ہے۔ اور اللہ وہ ہے جس کے پاس ہے اجرِ عظیم۔

۶۴:۱۶ سو ڈرتے رہو اللہ سے جہاں تک تمھارے بس میں ہو اور سنو اور اطاعت کرو اور خرچ کرو  (یہ امور) بہتر ہیں تمھارے حق میں۔ اور جو بچا لیے گئے اپنے دل کے لالچ سے سو وہی ہیں درحقیقت فلاح پانے والے۔

۶۴:۱۷ اگر قرض دو تم اللہ کو قرضِ حَسَنَہ تو وہ اسے بڑھاتا چلا جائے گا۔ تمھارے لیے اور بخش دے گا تمھارے  (گناہ)۔ اور اللہ ہے بڑا قدر دان اور بردبار۔

۶۴:۱۸ جاننے والا ہے پوشیدہ اور ظاہر کا، زبردست اور بڑی حکمت والا۔

 

سورۃ الطّلاَق

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۵:۱ اے نبی! جب طلاق دو تم عورتوں کو تو طلاق دو تم انھیں اس طرح کہ وہ عدت شروع کر سکیں اور ٹھیک ٹھیک شمار کرو عدت  (کے زمانہ) کا۔ اور ڈرو اللہ سے جو تمھارا رب ہے۔ اور نہ نکالو تم انھیں ان کے گھروں سے اور نہ وہ خود نکلیں اِلّا یہ کہ ارتکاب کریں وہ کسی کھلی بدکاری کا۔ اور یہ اللہ کا  (مقرر کردہ) حدیں ہیں۔ اور جو تجاوز کرے گا اللہ کی مقرر کردہ حدود سے تو درحقیقت وہ ظلم کرے گا اپنی ہی جان پر۔ نہیں جانتے تم شاید کہ اللہ پیدا کر دے اس کے بعد بھی  (موافقت کی) کوئی صورت۔

۶۵:۲ پھر جب وہ پہنچ جائیں اپنی عدت  (کے خاتمہ) پر پھر روک لو انھیں بھلے طریقے سے یا جدا کر دو انھیں بھلے طریقے سے اور گواہ بنا لو دو عادل اشخاص کو اپنوں میں سے اور  (اے مسلمانو!) ٹھیک ٹھیک دو گواہی اللہ کے لیے۔ یہ ہے وہ نصیحت جو کی جا رہی ہے ہر اس شخص کو جو رکھتا ہے ایمان اللہ پر اور روزِ آخر پر اور جو شخص ڈرتا رہے گا اللہ سے پیدا کر دے گا اللہ اس کے لیے نکلنے کی کوئی راہ۔

۶۵:۳ اور رزق دے گا اسے ایسے طریقے سے جدھر اس کا گمان بھی نہ جاتا ہو۔ اور جو بھروسہ کرے اللہ پر سو وہ اس کے لیے کافی ہے۔ بلاشبہ اللہ پورا کر کے رہتا ہے اپنا ارادہ۔ بے شک مقرر کر رکھی ہے اللہ نے ہر چیز کے لیے ایک تقدیر۔

۶۵:۴ اور تمھاری وہ عورتیں جو مایوس ہو چکی ہوں حیض آنے سے اگر  (ان کی عدت کی تعیین ہیں) تمھیں کسی قسم کا شبہ لاحق ہو جائے تو ان کی عدت تین ماہ ہے اور ان کی بھی جن کو ابھی حیض آیا ہی نہ ہو۔ اور حاملہ عورتیں، ان کی عدت یہ ہے کہ بچہ جن لیں اور جو شخص ڈرے اللہ سے، پیدا کر دیتا ہے وہ اس کے لیے اس کے معاملہ میں آسانی۔

۶۵:۵ یہ اللہ کا حکم ہے جو نازل فرما رہا ہے وہ تمھاری طرف۔ اور جو ڈرے گا اللہ سے تو وہ دور کر دے گا اس سے اس کی برائیوں کو اور عطا فرمائے گا اس کو بڑا اجر۔

۶۵:۶ رکھو تم ان  (مطلقہ) عورتوں کو اسی جگہ جہان تم خود رہتے ہو جیسی جگہ تمھیں میسر ہو اور نہ ستاؤ تم تنگ کرنے کے لیے انھیں۔ اور اگر ہوں وہ حاملہ تو خرچ کرتے رہو تم ان پر یہاں تک کہ ان کے ہاں بچہ ہو جائے۔ پھر اگر وہ دودھ پلائیں تمھارے لیے  (بچے کو) تو دو تم انھیں ان کی اجرت۔ اور  (اجرت کا) معاملہ طے کرو مشورے سے آپس میں بھلے طریقے سے اور اگر تم نے ایک دوسرے کو تنگ کیا تو دودھ پلائے اس کی خاطر دوسری عورت۔

۶۵:۷ اور چاہیے کہ خرچ کرے خوشحال شخص اپنی گنجائش کے مطابق۔ اور جس شخص کو کم دیا گیا ہو رزق تو وہ خرچ کرے اس میں سے جو دیا ہے اسے اللہ نے۔ نہیں ذمہ داری  (کا بوجھ) ڈالتا اللہ کسی جان پر مگر اسی قدر جتنا اس نے دیا ہے اسے۔ امید ہے کہ اللہ عطا فرما دے تنگی کے بعد فراخی۔

۶۵:۸ اور کتنی ہی بستیاں ہیں جنہوں نے سرکشی کی اپنے رب اور اس کے رسولوں کے احکام سے تو محاسبہ کیا ہم نے ان کا سخت ترین محاسبہ اور سزا دی انھیں بدترین سزا۔

۶۵:۹ سو چکھی انہوں نے سزا اپنے کیے کی اور ہوا انجام ان کے معاملہ کا بدترین گھاٹا۔

۶۵:۱۰ مہیا کر رکھا ہے اللہ نے ان کے لیے  (آخرت میں) سخت ترین عذاب۔ سو ڈرتے رہو اللہ سے اے عقل والو، جو ایمان لائے ہو۔ یقیناً اللہ نے نازل کر دی ہے تمھاری طرف ایک نصیحت۔

۶۵:۱۱  (اور بھیجا ہے) ایک ایسا رسول جو پڑھ کر سناتا ہے تمھیں اللہ کی آیات جو صاف صاف ہدایت دینے والی ہیں تاکہ نکالے اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل۔ تاریکیوں سے روشنی کی طرف۔ اور جو ایمان لائے گا اللہ پر اور کرے گا نیک عمل، داخل کرے گا اسے اللہ ایسی جنتوں میں کہ بہہ رہی ہیں جن کے نیچے نہریں، رہیں گے وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ۔ بہترین رکھا ہے اللہ نے ایسے شخص کے لیے رزق۔

۶۵:۱۲ اللہ وہ ہستی ہے س نے پیدا فرمائے سات آسمان اور زمین کی قسم سے بھی انہی کی مانند۔ نازل ہوتا رہتا ہے اس کا حکم ان کے درمیان یہ بات تمھیں بتائی جا رہی ہے تاکہ جان لو تم کہ اللہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے اور بلاشبہ اللہ نے احاطہ کر رکھا ہے ہر چیز کا اپنے علم سے۔

 

سورۃ التّحْریم

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۶:۱ اے نبی کیوں حرام کرتے ہو تم وہ چیز جو حلال کی ہے اللہ نے تمھارے لیے۔  (کیا) چاہتے ہو تم  (اس طرح) خوشنودی اپنی بیویوں کی؟ اور اللہ ہے بہت معاف کرنے والا، رحم فرمانے والا۔

۶۶:۲ یقیناً مقرر کر دیا ہے اللہ نے تمھارے لیے اپنی قسموں کی پابندی سے نکلنے کا طریقہ اور اللہ ہی تمھارا آقا ہے اور وہ ہے سب کچھ جاننے والا اور بڑی حکمت والا۔

۶۶:۳ اور جب رازدارانہ انداز میں بتائی نبی نے اپنی کسی بیوی کو ایک بت۔ پھر جب بتا دی اس نے وہ بات  (کسی دوسری کو) اور ظاہر کر دیا اسے اللہ نے اپنے نبی پر تو اطلاع دی نبی نے اس کی کسی حد تک اور درگزر کیا ایک حد تک پھر جب خبر دی اس نے بات کی اپنی اسی بیوی کو تو وہ کہنے لگی کس نے خبر دی ہے آپ کو اس بات کی؟ نبی نے فرمایا مجھے خبر دی ہے اس کی اس نے جو سب کچھ جاننے والا اور پوری طرح باخبر ہے۔

۶۶:۴ اگر توبہ کر لو تم دونوں اللہ کے حضور  (تو یہ بہتر ہے تمھارے لیے) اس لیے کہ ہٹ گئے تھے سیدھی راہ سے تمھارے دل اور اگر ایکا کر لیا تم نے نبی کے مقابلے میں تو جان رکھو کہ اللہ اس کا مولیٰ ہے اور جبریل اور تمام صالح اہلِ ایمان اور ملائکہ اس کے بعد اس کے مدد گار ہیں۔

۶۶:۵ بعید نہیں کہ اگر طلاق دے دے وہ تمھیں تو اس کا رب بدلے میں دے اسے ایسی بیویاں جو بہتر ہوں تم سے۔ مسلمان، مومن، اطاعت شعار توبہ کرنے والیاں، عبادت گزار اور روزہ رکھنے والیاں خواہ شوہر دیدہ ہوں یا کنواریاں۔

۶۶:۶ اے لوگو جو ایمان لائے ہو بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو اس آگ سے جس کا ایندھن انسان اور پتھّر ہوں گے جن پر مقرر ہیں ایسے فرشتے جو نہایت تند خو اور سخت گیر ہیں، جو کبھی نافرمانی نہیں کرتے اللہ کی اس حکم کے بجا لانے میں جو ہو انھیں دے اور جو کر گزرتے ہیں ہر وہ کام جس کا نہیں حکم دیا جاتا ہے۔

۶۶:۷ اے کفر کرنے والو! عُذر نہ تراشو آج۔ صرف ویسا ہی بدلہ دیا جا رہا ہے تم کو جیسے عمل تم کرتے رہے۔

۶۶:۸ اے لوگو جو ایمان لائے ہو توبہ کہ کرو اللہ کے حضور خالص توبہ۔ کچھ بعید نہیں کہ تمھارا رب دور فرما دے تم سے تمھاری برائیاں اور داخل کرے تمہیں ایسی جنّتوں میں کہ بہہ رہی ہیں جن کے نیچے نہریں اس دن جب نہ رسوا کرے گا اللہ نبی کو اور ان لوگوں کو جو ایمان لائے اس کے ساتھ۔ ان کا نور دوڑ رہا ہو گا ان کے آگے آگے اور ان کے دائیں جانب اور وہ کہہ رہے ہوں گے اے ہمارے رب! مکمل کر دے ہمارے لیے ہمارا نور اور درگزر فرما ہم سے۔ یقیناً تو ہر بات پر پوری قدرت رکھتا ہے۔

۶۶:۹ اے نبی! جہاد کرو کافروں سے اور منافقوں سے اور سختی سے پیش آؤ ان کے ساتھ۔ اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے۔ اور بہت ہی برا ہے وہ ٹھکانا۔

۶۶:۱۰ مثال پیش کرتا ہے اللہ ان لوگوں کے بارے میں جو کافر ہیں، نوح کی بیوی اور لوط کی بیوی کی۔ تھیں یہ دونوں دو ایسے بندوں کی زوجیت میں جو تھے ہمارے صالح بندوں میں سے تو خیانت کی ان دونوں نے اپنے شوہروں سے سو نہ کام آ سکے یہ دونوں ان کو اللہ سے بچانے میں ذرا بھی اور کہہ دیا گیا ان سے کہ داخل ہو جاؤ تم دونوں جہنم میں۔ دوسرے جانے والوں کے ساتھ۔

۶۶:۱۱ اور پیش کرتا ہے اللہ مثال اہلِ ایمان کے بارے میں فرعون کی بیوی کی جب اس نے کہا تھا کہ اے میرے رب! بنا دے تم میرے لیے اپنے پاس ایک گھر جنت میں اور نجات دے تو مجھے فرعون سے اور اس کے  (برے) عملوں سے اور نجات دے تو مجھے اس ظالم قوم سے۔

۶۶:۱۲ اور  (دوسری مثال) مریم بنتِ عمران کی ہے جس نے حفاظت کی تھی اپنی شرمگاہ کی پھر پھونک دی ہم نے اس کے اندر اپنی طرف سے روح اور تصدیق کی اس نے اپنے رب کے ارشادات کی اور اس کی کتابوں کی اور تھی وہ اطاعت شعاروں میں سے۔

 

سورۃ المُلک

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۷:۱ بڑی بابرکت ہے وہ ذات جس کے ہاتھ میں ہے بادشاہی اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔

۶۷:۲ وہ ذات جس نے پیدا کیا موت اور زندگی کو تاکہ آزمائش کرے تمہاری کہ کون تم میں سے زیادہ اچھا ہے عمل میں۔ اور وہ ہے زبردست، بے انتہا معاف فرمانے والا۔

۶۷:۳ وہ ذات جس نے بنائے سات آسمان تہ بہ تہ۔ نہ دیکھو گے تم رحمٰن کی تخلیق میں کوئی بے ربطی۔ ذرا آنکھ اٹھا کر دیکھو بھلا نظر آتا ہے تم کو کوئی خلل؟

۶۷:۴ پھر دوڑاؤ نظر بار بار پلٹ آئے گی تمہاری طرف نگاہ تھک کر اور وہ نامراد ہو گی  (خلل کی تلاش)۔

۶۷:۵ اور بے شک آراستہ کیا ہے ہم نے آسمانِ دنیا کو چراغوں سے اور بنا دیا ہے ہم نے انہیں مار بھگانے کا ذریعہ شیاطین کو اور مہیا کر رکھا ہے ہم نے ان کے لیے دہکتی آگ کا عذاب۔

۶۷:۶ اور ہے ان لوگوں کے لیے جنہوں نے کفر کیا اپنے رب کے ساتھ جہنم کا عذاب اور  (وہ) بہت برا ہے ٹھکانا۔

۶۷:۷ جب پھینکے جائیں گے وہ اس میں تو سنیں گے اُس کی دھاڑ نے کی آواز اور وہ جوش کھا رہی ہو گی۔

۶۷:۸ اس قدر کہ قریب ہے پھٹ جائے وہ شدتِ غضب سے۔ جب بھی ڈالا جائے گا اس میں کوئی گروہ تو پوچھیں گے ان سے جہنم کے داروغہ، کیا نہیں آیا تھا تمہارے پاس کوئی متنبہ کرنے والا؟۔

۶۷:۹ وہ جواب دیں گے کیوں نہیں بے شک آیا تھا ہمارے پاس متنبہ کرنے والا، لیکن ہم نے اس کو جھٹلایا اور کہا نہیں نازل کیا اللہ نے کچھ بھی۔ نہیں ہو تم مگر پڑے ہوئے بڑی گمراہی میں۔

۶۷:۱۰ اور کہیں گے وہ کاش! سنتے ہم اور عقل و شعور کو استعمال کرتے تو نہ ہوتے ہم دوزخیوں میں۔

۶۷:۱۱ سو اقرار کر لیں گے وہ اپنے گناہ کا۔ پس لعنت ہے دوزخیوں پر۔

۶۷:۱۲ بے شک وہ لوگ جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے بن دیکھے ان کے لیے ہے مغفرت اور بڑا اجر۔

۶۷:۱۳ اور آہستہ کہو تم اپنی بات یا اونچی آواز سے۔ بے شک وہ پوری طرح باخبر ہے سینوں کے بھیدوں سے۔

۶۷:۱۴ بھلا وہی نہ جانے جس نے پیدا کیا۔ حالانکہ وہ ہے باریک بین اور پوری طرح باخبر۔

۶۷:۱۵ وہی تو ہے جس نے کر دیا ہے تمہاری خاطر زمین کو  (تمہارا) تابع سو چلو پھرو اس کی چھاتی پر اور کھاؤ اللہ کا رزق اور اسی کے حضور تمہیں دوبارہ اٹھ کر جانا ہے۔

۶۷:۱۶ کیا تم بے خوف ہو اس سے جو آسمان میں ہے اس بات سے کہ دھنسا دے تم کو زمین میں اور اچانک وہ لرزنے لگے؟۔

۶۷:۱۷ یا تم بے خوف ہو اس سے جو آسمان میں ہے اس بات سے کہ بھیج دے تم پر پتھراؤ کرنے والی ہوا؟ سو عنقریب تم کو معلوم ہو جائے گا کہ کیسی تھی میری تنبیہ!۔

۶۷:۱۸ اور بے شک جھٹلا چکے ہیں وہ جو ان سے پہلے تھے  (تو دیکھ لو) کیسا تھا میرا عذاب۔

۶۷:۱۹ اور کیا نہیں دیکھا ان لوگوں نے اڑتے پرندوں کو اپنے اوپر پر پھیلاتے اور سکیڑتے؟ نہیں تھامے ہوئے ہے انہیں کوئی سوائے رحمٰن کے۔ بے شک وہ ہر چیز کا نگہبان ہے۔

۶۷:۲۰ بھلا وہ کون ہے جو لشکر بنے تمہارا اور مدد کرے تمہاری رحمٰن کے مقابلے میں؟ نہیں ہیں یہ کافر، مگر پڑے ہوئے ہیں دھوکے میں۔

۶۷:۲۱ بھلا کون ہے وہ جو روزی دے تم کو اگر روک لے رحمٰن اپنا رزق؟ دراصل اڑے ہوئے ہیں یہ  (کافر) سرکشی اور حق سے نفرت پر۔

۶۷:۲۲ بھلا وہ شخص جو چل رہا ہو اوندھا ہو کر اپنے منہ کے بل زیادہ ہدایت یافتہ ہے یا وہ جو چل رہا ہو بالکل سیدھا، سیدھے راستے پر؟۔

۶۷:۲۳ کہو! وہی تو ہے جس نے پیدا کیا تمہیں اور بنائے ہیں تمہارے لیے کان، آنکھیں اور مراکز جو اس  (دل و دماغ)۔  (مگر) تم کم ہی شکر ادا کرتے ہو۔

۶۷:۲۴ کہو! وہی تو ہے جس نے پھیلایا تم کو زمین میں اور اسی کے حضور تم اکٹھے کیے جاؤ گے۔

۶۷:۲۵ اور کہتے ہیں یہ کب پوری ہو گی یہ دھمکی اگر ہو تم سچے۔

۶۷:۲۶ کہہ دو بس اس کا علم تو صرف اللہ کے پاس ہے۔ اور بس میں تو متنبہ کرنے والا ہوں، واضح طور پر۔

۶۷:۲۷ پھر جب دیکھیں گے وہ اس کو قریب تو پگڑ جائیں گے چہرے ان لوگوں کے جنہوں نے کفر کیا تھا اور کہا جائے گا یہی تو ہے وہ جس کا تم تقاضا کرتے تھے۔

۶۷:۲۸ کہو! کیا سوچا تم نے جبکہ یہ بھی ممکن ہے کہ ہلاک کر دے مجھے اللہ اور ان کو بھی جو میرے ساتھ ہیں۔ یا رحم فرمائے ہم پر تو بھلا کون ہے جو بچا لے کافروں کو دردناک عذاب سے؟۔

۶۷:۲۹ کہہ دو! وہ رحمٰن ہے ایمان لائے ہم اس پر اور اسی پر بھروسہ ہے ہمارا۔ سو عنقریب معلوم ہو جائے گا تمہیں کہ کون پڑا ہوا ہے کھلی گمراہی میں۔

۶۷:۳۰ کہو! کیا تم نے سوچا کہ اگر ہو جائے تمہارا پانی خشک تو کون ہے جو لائے تمہارے لیے چشمے کا پانی؟۔

 

سورۃ القَلَم

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۸:۱ نون۔ قسم ہے قلم کی اور اس چیز کی جسے لکھتے ہیں۔

۶۸:۲ نہیں ہو تم اپنے رب کے فضل سے دیوانہ۔

۶۸:۳ اور یقیناً تمہارے لیے ہے اجر، بے انتہا۔

۶۸:۴ اور بے شک تم فائز ہو اخلاق کے بڑے مرتبے پر۔

۶۸:۵ سو عنقریب تم بھی دیکھ لو گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے۔

۶۸:۶ کہ تم میں سے کون ہے دیوانہ۔

۶۸:۷ بے شک تمہارا رب ہی خوب جانتا ہے ان کو بھی جو بھٹک گئے ان کی راہ سے اور وہ خوب جانتا ہے ان کو بھی جو راہِ راست پر ہیں

۶۸:۸ پس نہ کہا ماننا تم جھٹلانے والوں کا۔

۶۸:۹ یہ تو چاہتے ہیں کہ کسی طرح تم  (تبلیغِ دین میں) ڈھیلے پڑ جاؤ تو ہو بھی  (تمہاری مخالفت میں) ڈھیلے پڑ جائیں۔

۶۸:۱۰ لیکن تم ہرگز نہ کہا ماننا کسی ایسے شخص کا جو ہے بہت قسمیں کھانے والا، ذلیل۔

۶۸:۱۱ طعنے دینے والا اور چغلیاں کھاتے پھرنے والا۔

۶۸:۱۲ بھلائی سے روکنے والا، حد سے بڑھ جانے والا، بڑا گنہگار۔

۶۸:۱۳ سرکش، ان سب عیوب سے بڑھ کر یہ کہ وہ بد اصل بھی ہے۔

۶۸:۱۴ اس بنا ر کہ ہے وہ مالدار اور صاحبِ اولاد۔

۶۸:۱۵ جب پڑھی جاتی ہیں اس کے سامنے ہماری آیات تو کہتا ہے کہ یہ تو افسانے ہیں پہلے لوگوں کے۔

۶۸:۱۶ عنقریب داغ لگائیں گے ہم اس کے سونڈ  (ناک) پر۔

۶۸:۱۷ ہم نے آزمائش میں ڈالا ہے ان کفارِ مکہ کو جس طرح آزمائش میں ڈالا تھا ہم نے ایک باغ والوں کو۔ جب انہوں نے قسم کھائی تھی کہ ضرور ہم پھل توڑیں گے اپنے باغ کا صبح سویرے۔

۶۸:۱۸ اور انشاء اللہ نہ کہا تھا۔

۶۸:۱۹ تو پھر گئی اس باغ پر ایک آفت تیرے رب کی طرف سے جبکہ وہ سو رہے تھے۔

۶۸:۲۰ پس ہو کر رہ گیا وہ کٹے ہوئے کھیت کی طرح۔

۶۸:۲۱ پھر پکارا انہوں نے ایک دوسرے کو صبح سویرے

۶۸:۲۲  یہ کہ چل پڑو صبح سویرے اپنی کھیتی کی طرف، اگر تمہیں پھل توڑنے ہیں۔

۶۸:۲۳ چنانچہ وہ چل پڑے اور وہ آپس میں چپکے چپکے کہتے جاتے تھے۔

۶۸:۲۴ کہ نہ داخل ہونے پائے یہاں آج تمہارے پاس کوئی مسکین۔

۶۸:۲۵ اور گئے وہ صبح سویرے لپکتے ہوئے  (اس انداز سے گویا کہ وہ ہر چیز پر) قادر ہیں۔

۶۸:۲۶ مگر جب دیکھا انہوں نے باغ کو تو کہنے لگے: یقیناً ہم راستہ بھول گئے ہیں۔

۶۸:۲۷ نہیں بلکہ ہماری تو قسمت ہی پھوٹ گئی ہے۔

۶۸:۲۸ کہا ان کے بہتر آدمی نے: کیا نہیں کہا تھا میں نے تم سے کہ کیوں نہیں تسبیح کرتے تم؟۔

۶۸:۲۹ وہ پکار اٹھے: پاک ہے ہمارا رب، بے شک ہم ہی تھے ظالم۔

۶۸:۳۰ پھر ایک دوسرے کی طرف منہ کر کے باہم ملامت کرنے لگے ۔

۶۸:۳۱ کہنے لگے: ہائے بد نصیبی! بے شک ہم ہی تھے سرکش۔

۶۸:۳۲ کچھ بعید نہیں کہ ہمارا رب بدلے میں دے دے ہمیں بہتر اس باغ سے، بے شک ہم اپنے رب کی طرف رجوع کرتے ہیں

۶۸:۳۳ ایسا ہوتا ہے عذاب۔ اور عذاب آخرت تو کہیں بڑھ کر ہے۔ کاش! یہ لوگ جانتے  (اس بات کو)۔

۶۸:۳۴ یقیناً ہیں متقیوں کے لیے ان کے رب کے ہاں نعمت بھری جنتیں۔

۶۸:۳۵ کیا کر دیں ہم فرمانبرداروں کو مجرموں کی مانند۔

۶۸:۳۶ کیا ہو گیا ہے تمہیں؟ کیسے فیصلے کرتے ہو تم؟۔

۶۸:۳۷ کیا تمہارے پاس ہے کوئی کتاب جس میں پڑھتے ہو تم۔

۶۸:۳۸ کہ ضرور تمہارے لیے وہاں وہی کچھ ہے جو پسند کرتے ہو تم؟۔

۶۸:۳۹ یا پھر کیا تمہارے کچھ عہد و پیمان ہیں ہمارے ساتھ جو باقی رہیں گے روزِ قیامت تک، کہ ضرور تمہیں وہی ملے گا جو تم حکم دو گے؟۔

۶۸:۴۰ پوچھو ان سے کہ ان میں سے کون ہے جو اس کا ضامن ہے۔

۶۸:۴۱ یا ہیں ان کے  (ٹھہرائے ہوئے) کچھ شریک؟ تو لائیں یہ اپنے شریکوں کو، اگر ہیں یہ سچے۔

۶۸:۴۲ جس دن پنڈلی کھولی جائے گی اور بلائے جائیں گے سب سجدے کے لیے تو نہ کر سکیں گے  (سجدہ) یہ لوگ۔

۶۸:۴۳ جھکی ہوئی ہوں گی ان کی آنکھیں، چھا رہی ہو گی ان پر ذلت۔ اس لیے کہ  (جب) بلایا جاتا تھا انہیں سجدے کے لیے جبکہ وہ تھے صحیح سالم  (تو انکار کرتے تھے)۔

۶۸:۴۴ پس چھوڑ دو مجھے  (اے نبی) اور ان کو جو جھٹلاتے ہیں اس کلام کو۔ عنقریب ہم آہستہ آہستہ لے جائیں گے ان کو  (تباہی کی طرف) ایسے طریقے سے کہ انہیں خبر بھی نہ ہو گی۔

۶۸:۴۵ اور میں انہیں مہلت دئے جا رہا ہوں، بے شک میری چال بڑی مضبوط ہے۔

۶۸:۴۶ کیا تم طلب کرتے ہو ان سے کسی قسم کی اجرت جس کی وجہ سے یہ چٹی کے بوجھ تلے دبے جا رہے ہیں؟۔

۶۸:۴۷ یا پھر ان کے پاس ہے غیب کی خبر جسے یہ لکھ لاتے ہیں۔

۶۸:۴۸ سو انتظار کرو اپنے رب کے فیصلہ کا اور نہ ہو جانا مچھلی والے  (یونس) کی طرح۔ جب اس نے پکارا تھا  (اپنے رب کو) اور وہ غم سے بھرا ہوا تھا۔

۶۸:۴۹ اگر نہ شاملِ حال ہوتی اس کے مہربانی اس کے رب کی تو پھینک دیا جاتا چٹیل میدان میں، اور ہوتا وہ ملامت زدہ۔

۶۸:۵۰ آخرکار نوازا اسے اس کے رب نے اور شامل کر لیا اسے صالحین میں۔

۶۸:۵۱ اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ کافر اکھاڑ دیں گے تمہارے قدم اپنی  (بری) نظروں سے جب سنتے ہیں قرآن اور کہتے ہیں یہ تو ضرور دیوانہ ہے۔

۶۸:۵۲ حالانکہ یہ تو ہے ایک نصیحت تمام جہان والوں کے لیے۔

 

سورۃ الحَاقّۃ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۶۹:۱ ہو کر رہنے والی۔

۶۹:۲ کیا ہے وہ ہو کر رہنے والی؟۔

۶۹:۳ اور کیا جانو تم کیا ہے وہ ہو کر رہنے والی؟۔

۶۹:۴ جھٹلایا ثمود اور عاد نے، عظیم حادثہ کو۔

۶۹:۵ پھر ثمود تو ہلاک کر دیئے گئے خوفناک کڑک سے۔

۶۹:۶ اور رہے عاد، سو وہ ہلاک کیے گئے ایسی ہوا سے جو شدید سرد اور طوفانی تھی۔

۶۹:۷ مسلط رکھا اسے ان پر ساتھ راتیں اور آٹھ دن، مسلسل اس طرح کہ دیکھتے تم ان لوگوں کو کہ وہاں وہ گر کر مرے پڑے ہیں گویا کہ وہ تنے ہیں کھجور کے، بوسیدہ۔

۶۹:۸ تو کیا دیکھتے ہو تم ان میں سے کوئی بچا ہوا؟۔

۶۹:۹ اور ارتکاب کیا، فرعون نے اور اس سے پہلے لوگوں نے اور الٹی ہوئی بستیوں والوں نے خطائے عظیم کا۔

۶۹:۱۰ اس طرح کہ نافرمانی کی انہوں نے اپنے رب کے رسول کی تو پکڑا اللہ نے ان کو انتہائی سختی سے۔

۶۹:۱۱ یہ بھی ایک واقعہ ہے کہ ہم ہی نے جب پانی طغیانی پر آیا تو سوار کر دیا تم کو کشتی میں۔

۶۹:۱۲ تاکہ بنا دیں اس کو تمہارے لیے ایک یاد گار۔ اور یاد رکھیں اسے کان، جو یاد رکھنے والے ہوں۔

۶۹:۱۳ پھر جب پھونکا جائے گا صور میں ایک بار۔

۶۹:۱۴ اور اٹھائے جائیں گے زمین اور پہاڑ پھر ریزہ ریزہ کر دیا جائے گا ایک ہی چوٹ میں۔

۶۹:۱۵ سو اس دن برپا ہو جائے گی قیامت۔

۶۹:۱۶ اور پھٹ جائے گا آسمان تو ہو گا وہ اس دن بکھرا ہوا۔

۶۹:۱۷ اور فرشتے ہوں گے اس کے کناروں پر۔ اور اٹھائے ہوئے ہوں گے تیرے رب کے عرش کو اپنے اوپر اس دن آٹھ  (فرشتے)۔

۶۹:۱۸ اس دن تم پیش کیے جاؤ گے، نہیں چھپا رہے گا تمہارا کوئی پوشیدہ راز۔

۶۹:۱۹ سو جس کو دیا جائے گا اس کا اعمال نامہ اس کے داہنے ہاتھ میں تو وہ کہے گا آؤ دیکھو! اور پڑھو میرا اعمال نامہ۔

۶۹:۲۰ مجھے یقین تھا ضرور واسطہ پڑے گا مجھے! اپنے حساب سے۔

۶۹:۲۱ سو یہ تو ہو گا دل پسند عیش میں۔

۶۹:۲۲ اعلیٰ درجہ کی جنت میں۔

۶۹:۲۳ جس کے پھلوں کے گچھے جھکے پڑ رہے ہوں گے۔

۶۹:۲۴  (کہا جائے گا) کھاؤ اور پیو مزے سے بدلے میں ان  (اعمال) کے جو کیے تھے تم نے گزرے ہوئے دنوں میں۔

۶۹:۲۵ اور رہا وہ جس کو دیا جائے گا اس کا اعمال نامہ اس کے بائیں ہاتھ میں سو وہ کہے گا کاش! نہ دیا جاتا مجھے میرا اعمال نامہ۔

۶۹:۲۶ اور نہ جانتا میں کہ کیا ہے میرا حساب؟۔

۶۹:۲۷ کاش! میری یہ موت ہوتی فیصلہ کن۔

۶۹:۲۸ کچھ کام نہ آیا میرے میرا مال۔

۶۹:۲۹ چھن گیا مجھ سے میرا اقتدار۔

۶۹:۳۰  (ارشاد ہو گا) پکڑو اسے اور طوق پہنا دو۔

۶۹:۳۱ پھر جہنم میں جھونک دو اسے۔

۶۹:۳۲ پھر ایک زنجیر میں جس کی لمبائی ستر گز ہے جکڑ دو اسے۔

۶۹:۳۳ واقعہ یہ ہے کہ یہ شخص ایمان نہ لاتا تھا اللہ جل شانہ پر۔

۶۹:۳۴ اور نہ ترغیب دیتا تھا مسکین کا کھانا دینے کی۔

۶۹:۳۵ سو نہیں ہے اس کا آج یہاں کوئی جگری دوست۔

۶۹:۳۶ اور نہ کوئی کھانا مگر زخموں کا دھوون۔

۶۹:۳۷ نہیں کھائے گا اسے کوئی سوائے گنہگاروں کے۔

۶۹:۳۸ پس نہیں، قسم کھاتا ہوں میں ان چیزوں کی جو دیکھتے ہو تم۔

۶۹:۳۹ اور ان کی بھی جنہیں نہیں دیکھتے تم۔

۶۹:۴۰ بے شک قرآن قول ہے رسولِ عالی مقام کا۔

۶۹:۴۱ اور نہیں ہے یہ کلام کسی شاعر کا۔ بہت ہی کم ایمان لاتے ہو تم۔

۶۹:۴۲ اور نہیں ہے قول کسی کاہن کا بہت ہی کم غور کرتے ہو تم۔

۶۹:۴۳ نازل کردہ ہے رب العالمین کی طرف سے۔

۶۹:۴۴ اور اگر کہیں خود گھڑ کر منسوب کرتا یہ ہماری طرف بعض باتیں۔

۶۹:۴۵ تو ضرور پکڑتے ہم اسے بڑی قوت سے۔

۶۹:۴۶ پھر کاٹ ڈالتے ہم اس کی شہ رگ۔

۶۹:۴۷ تو نہ ہوتا تم میں سے کوئی بھی  (ہمیں) اس سے روکنے والا۔

۶۹:۴۸ اور یقیناً قرآن ایک نصیحت ہے پرہیز گاروں کے لیے۔

۶۹:۴۹ اور بے شک ہم خوب جانتے ہیں کہ ضرور تم میں سے کچھ  (اس کو) جھٹلانے والے ہیں۔

۶۹:۵۰ اور یقیناً یہ موجبِ حسرت ہے ان کافروں کے لیے۔

۶۹:۵۱ اور بے شک یہ یقینی حق ہے۔

۶۹:۵۲ پس  (اے نبی) تسبیح کرو تم اپنے رب عظیم کے نام کی۔

 

سورۃ المعَارج

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۰:۱ مانگا ہے ایک مانگنے والے نے وہ عذاب جو ضرور واقع ہونے والا ہے۔

۷۰:۲ کافروں کے لیے، نہیں ہے اس عذاب کو کوئی ہٹانے والا۔

۷۰:۳  (کیونکہ ہو گا وہ) اللہ کی طرف سے جو مالک ہے عروج کے زینوں کا۔

۷۰:۴ چڑھ کر جاتے ہیں فرشتے اور روح اس کے حضور، ایک ایسے دن میں ہے جس کی مقدار پچاس ہزار سال۔

۷۰:۵ پس  (اے نبی) صبر کرو، اچھا صبر۔

۷۰:۶ بے شک یہ سمجھتے ہیں اسے دور۔

۷۰:۷ اور دیکھ رہے ہیں ہم اسے قریب۔

۷۰:۸  (یہ عذاب واقع ہو گا) اس دن جب ہو جائے گا آسمان تیل کی تَلچھٹ کی مانند۔

۷۰:۹ اور ہو جائیں گے پہاڑ رنگ برنگ کے دھنکے ہوئے اون کی مانند۔

۷۰:۱۰ اور نہ پوچھے گا کوئی جگری دوست اپنے جگری دوست کو۔

۷۰:۱۱ حالانکہ وہ ایک دوسرے کو دکھائے جائیں گے۔ خواہش کرے گا مجرم کاش! وہ فدیے میں دے دے۔

۷۰:۱۲  اس دن کے عذاب سے بچنے کے لیے اپنی اولاد کو اپنی بیوی کو اور اپنے بھائی کو۔

۷۰:۱۳ اور اپنے قریب ترین خاندان کو جو اسے پنا دیا کرتا تھا۔

۷۰:۱۴ اور ان کو جو زمین میں ہیں سب کو اور اس طرح نجات دلا دے یہ اپنے آپ کو۔

۷۰:۱۵ ہرگز نہیں۔ واقعہ یہ ہے کہ وہ تو بھڑکتی ہوئی آگ کی لَپٹ ہو گی۔

۷۰:۱۶ جو چاٹ جائے گی گوشت پوست کو۔

۷۰:۱۷ جو پکار پکار کا بلائے گی ہر اس شخص کو جس نے پیٹھ پھیری اور منہ موڑا  (حق سے)۔

۷۰:۱۸ اور جمع کیا  (مال) اور سینت سینت کر رکھا۔

۷۰:۱۹ بلاشبہ انسان پیدا کیا گیا ہے بے صبرا۔

۷۰:۲۰ جب پہنچتی ہے اسے تکلیف تو روتا پیٹتا ہے۔

۷۰:۲۱ اور جب نصیب ہوتی ہے اسے خوشحالی تو بخل کرتا ہے۔

۷۰:۲۲ ان خرابیوں سے بچ جاتے ہیں وہ نماز پڑھنے والے۔

۷۰:۲۳ جو ہیں اپنی نمازوں کی پابندی کرنے والے۔

۷۰:۲۴ اور وہ جن کے مالوں میں حصہ مقرر ہے۔

۷۰:۲۵ سائلوں اور مسکینوں کے لیے۔

۷۰:۲۶ اور وہ جو برحق مانتے ہیں روزِ جزا کو۔

۷۰:۲۷ اور وہ جو اپنے رب کے عذاب سے ڈرتے رہتے ہیں۔

۷۰:۲۸ واقعہ یہ ہے کہ ان کے رب کا عذاب ہے ہی ایسا کہ اس سے بے خوف نہ ہوا جائے۔

۷۰:۲۹ اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔

۷۰:۳۰ سوائے اپنی بیویوں کے یا ان  (عورتوں) کے جو ان کی مِلک میں ہوں کہ وہ  (ان سے مباشرت کرنے پر) قابلِ ملامت نہیں ہیں۔

۷۰:۳۱ البتہ جو شخص چاہے گا اس کے علاوہ کچھ اور سو ایسے ہی لوگ ہیں حد سے تجاوز کرنے والے۔

۷۰:۳۲ اور وہ لوگ جو اپنی امانتوں کا اور اپنے عہدوں کا پاس کرتے ہیں۔

۷۰:۳۳ اور وہ جو اپنی شہادتوں میں ثابت قدم رہتے ہیں۔

۷۰:۳۴ اور وہ جو اپنی نماز کی حفاظت کرتے ہیں۔

۷۰:۳۵ یہ لوگ ہیں جو جنت کے باغوں میں عزت کے ساتھ رہیں گے۔

۷۰:۳۶ سو کیا ہو گیا ہے  (اے نبی) ان لوگوں کو جو انکار کر رہے ہیں کہ تمہاری طرف دوڑے چلے آ رہے ہیں یہ۔

۷۰:۳۷ دائیں اور بائیں جانب سے گروہ در گروہ۔

۷۰:۳۸ : کیا لالچ رکھتا ہے ہر شخص ان میں سے کہ اسے داخل کر دیا جائے نعمت بھر جنت میں۔

۷۰:۳۹ ہرگز نہیں۔ بے شک ہم ہی نے انہیں پیدا کیا ہے اس چیز سے جسے یہ خود جانتے ہیں۔

۷۰:۴۰ سو نہیں، قسم کھاتا ہوں میں مشرقوں اور مغربوں کے مالک کی، یقیناً ہم قادر ہیں۔

۷۰:۴۱ اس پر کہ بدل کر لے آئیں بہتر لوگ ان سے اور نہیں ہیں ہم  (ایسا کرنے سے) عاجز۔

۷۰:۴۲ سو  (اے نبی) چھوڑ دو انہیں کہ غرق رہیں اور منہمک رہیں اپنے کھیل میں حتیٰ کہ پہنچ جائیں اس دن کو جس سے انہیں ڈرایا جا رہا ہے۔

۷۰:۴۳ اس دن جب نکل کر یہ قبروں سے تیزی کے ساتھ دوڑے جا رہے ہوں گے اس طرح گویا کہ یہ مقابلہ کے لیے متعین کردہ نشان کی طرف دوڑ رہے ہوں۔

۷۰:۴۴ جھکی ہوئی ہوں گی ان کی نگاہیں چھا رہی ہو گی ان پر ذلت۔ یہ ہے وہ دن جس سے انہیں ڈرایا جاتا تھا۔

 

سورۃ نُوح

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۱:۱ یقیناً ہم ہی نے بھیجا تھا رسول بنا کر نوح کو اس کی قوم کی طرف  (اس ہدایت کے ساتھ) کہ ڈراؤ اپنی قوم کو اس سے پہلے کہ آ جائے ان پر درد ناک عذاب۔

۷۱:۲ کہا انہوں نے: اے میری قوم! یقیناً میں ہوں تمہارے لیے صاف صاف متنبہ کرنے والا۔

۷۱:۳ یہ کہ عبادت کرو تم اللہ کی اور اسی سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔

۷۱:۴ معاف فرما دے گا وہ تمہارے کچھ گناہ اور مہلت دے گا تمہیں ایک وقتِ مقرر تک۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ کا مقرر کیا ہوا وقت جب آ جاتا ہے تو ٹالا نہیں جا سکتا۔ کاش! تم جانتے  (یہ بات)۔

۷۱:۵ نوح نے عرض کیا: اے میرے رب! میں بلاتا رہا اپنی قوم کو شب و روز۔

۷۱:۶ لیکن نہ اضافہ کیا ان میں میری دعوت نے مگر فرار کا۔

۷۱:۷ اور واقعہ یہ ہے کہ میں نے جب بھی انہیں دعوت دی اس غرض سے کہ معاف کر دے تو انہیں، تو ٹھونس لیتے وہ اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں اور دھانک لیتے چہرے اپنے کپڑوں سے اور اڑ جاتے اپنی ضد پر اور بہت زیادہ تکبر کرتے۔

۷۱:۸ اس کے باوجود میں دعوت دیتا رہا انہیں ہانکے پکارے۔

۷۱:۹ پھر میں نے تبلیغ کی ان میں علانیہ اور سمجھایا انہیں چپکے چپکے بھی۔

۷۱:۱۰ سو میں نے کہا: معافی مانگو اپنے رب سے۔ یقیناً ہے وہ بہت زیادہ معاف فرمانے والا۔

۷۱:۱۱ برسائے گا وہ آسمان سے تم پر موسلا دھار بارش۔

۷۱:۱۲ اور نوازے گا تمہیں مال و اولاد سے اور پیدا کرے گا تمہارے لیے باغ اور جاری کر دے گا تمہارے لیے نہریں۔

۷۱:۱۳ کیا ہو گیا ہے تمہیں کہ نہیں امید رکھتے تم اللہ سے بڑائی کی؟۔

۷۱:۱۴ حالانکہ اسی نے پیدا کیا ہے تم کو طرح طرح کی حالتوں میں سے گزار کر۔

۷۱:۱۵ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ کیسے پیدا فرمائے ہیں اللہ نے سات آسمان تہ بہ تہ۔

۷۱:۱۶ اور بنایا ہے چاند کو ان میں روشنی کے لیے اور بنایا ہے سورج کو ایک جلتا چراغ۔

۷۱:۱۷ اور اللہ ہی نے اگایا ہے تم کو زمین سے عجیب طریقہ سے۔

۷۱:۱۸ پھر وہی واپس لے جائے گا تمہیں اسی زمین میں اور  (پھر اسی میں سے) تمہیں نکال کھڑا کرے گا۔

۷۱:۱۹ یہ اللہ ہی ہے جس نے بنایا ہے تمہارے لیے زمین کو ہموار۔

۷۱:۲۰ تاکہ چلو تم اس کے اندر کھلے راستوں میں۔

۷۱:۲۱ کہا نوح نے: اے میرے رب! یقیناً انہوں نے میری نافرمانی کی اور پیروی کی ان کی جنہوں نے نہ اضافہ کیا ان کے مال و اولاد میں مگر خسارے کا۔

۷۱:۲۲ اور چلے وہ بڑی بڑی چالیں۔

۷۱:۲۳ اور کہا انہوں نے: ہرگز نہ چھوڑنا اپنے معبودوں کو اور ہرگز نہ چھوڑنا تم وَد کو اور  نہ سواع کو اور نہ یغوث اور یعوق اور نسر کو بھی۔

۷۱:۲۴ اور اس طرح گمراہ کر دیا انہوں نے بہت سوں کو۔ اور نہ اضافہ کر تو بھی ان ظالموں کے لیے مگر گمراہی میں۔

۷۱:۲۵ اور اپنی ہی خطاؤں کی بنا پر وہ غرق کیے گئے اور داخل کیے گئے جہنم میں۔ پھر نہ پایا انہوں نے اپنے لیے اللہ سے بچانے والا کوئی مدد گار۔

۷۱:۲۶ اور کہا نوح نے: اے میرے رب! نہ باقی چھوڑ زمین پر ان کافروں میں سے کوئی بسنے والا۔

۷۱:۲۷ یقیناً تو نے اگر انہیں چھوڑ دیا تو گمراہ کریں گے یہ تیرے بندوں کو اور نہیں پیدا ہوں گے اُن کی نسل سے مگر بدکار اور سخت کافر۔

۷۱:۲۸ اے میرے رب! معاف فرما دے مجھے اور میرے والدین کو اور ہر اس شخص کو جو داخل ہو میرے گھر میں مومن کی حیثیت سے اور سب مومن مردوں کو اور مومن عورتوں کو بھی  (معاف فرما دے)۔ اور نہ اضافہ کر ظالموں کے لیے مگر ہلاکت میں۔

 

سورۃ الجنّ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۲:۱ (اے نبی) کہو وحی بھیجی گئی ہے میری طرف کہ غور سے سنا ایک گروہ نے جنوں میں سے۔ سو کہا انہوں نے: بلاشبہ ہم نے سنا ہے ایک قرآن بڑا عجیب۔

۷۲:۲ جو رہنمائی کرتا ہے راہِ راست کی طرف اس لیے ہم ایمان لے آئے ہیں اس پر اور ہرگز نہ شریک بنائیں گے ہم  (اب) اپنے رب کے ساتھ کسی کو۔

۷۲:۳ اور یہ کہ بہت اعلیٰ و ارفع ہے شان ہمارے رب کی، نہیں بنایا اس نے کسی کو بیوی اور نہ بیٹا۔

۷۲:۴ اور یہ کہ کہتے رہے ہیں ہمارے نادان لوگ اللہ کے بارے میں بہت خلافِ حق باتیں۔

۷۲:۵ اور یہ کہ ہم نے سمجھاتھا کہ ہرگز نہیں بول سکتے انسان اور جن اللہ کے بارے میں جھوٹ۔

۷۲:۶ اور یہ کہ تھے کچھ لوگ انسانوں میں سے جو پناہ مانگا کرتے تھے کچھ لوگوں کی جنوں میں سے، اس طرح بڑھا دیا انہوں نے جنوں کا غرور۔

۷۲:۷ اور یہ کہ وہ بھی یہی گمان رکھتے تھے جیسا کہ تمہارا گمان ہے کہ ہرگز نہیں اٹھائے گا  (مرنے کے بعد) اللہ کسی کو۔

۷۲:۸ اور ہم نے ٹٹولا آسمان کو تو پایا ہم نے اسے کہ وہ پٹا پڑا ہے مضبوط پہرے داروں سے اور شعلوں سے۔

۷۲:۹ اور یہ کہ ہم بٹھا کرتے تھے آسمان میں سن گن لینے کی جگہوں پر۔ لیکن جو شخص سننے کی کوشش کرتا ہے اب تو پاتا ہے وہ اپنے لیے ایک شہابِ ثاقب۔

۷۲:۱۰ اور ہ کہ ہم نہیں جانتے کہ برائی کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے ان کے ساتھ جو زمین میں ہیں یا ارادہ کیا ہے ان کے ساتھ ان کے رب نے راہِ راست دکھانے کا۔

۷۲:۱۱ اور یہ کہ ہیں ہم میں سے کچھ نیک اور کچھ ہم میں سے ہیں اور طرح کے۔ گویا ہیں ہم مختلف طریقوں میں بٹے ہوئے۔

۷۲:۱۲ اور یہ کہ ہم سمجھتے تھے کہ ہم ہرگز نہیں عاجز کر سکتے اللہ کو زمین میں اور نہیں ہرا سکتے ہیں اس کو بھاگ کر۔

۷۲:۱۳ اور یہ کہ جب سنی ہم نے ہدایت ایمان لے آئے ہم اس پر۔ سو جو شخص بھی ایمان لائے گا اپنے رب پر تو اسے ڈر نہ ہو گا کسی قسم کی حق تلفی کا اور نہ ظلم کا۔

۷۲:۱۴ اور یہ کہ ہم میں سے کچھ فرمانبردار ہیں اور کچھ ہم میں سے ہیں حق سے منحرف۔ سو جو فرمانبردار ہوئے انہوں نے ڈھونڈ لی نجات کی راہ۔

۷۲:۱۵ اور جو منحرف ہوئے حق سے تو بن گئے وہ جہنم کا ایندھن۔

۷۲:۱۶ اور  (مجھ پر وحی کی گئی ہے) کہ اگر لوگ قائم رہیں سیدھے راستے پر تو ضرور سیراب کرتے ہم انہیں ڈھیروں پانی سے۔

۷۲:۱۷ تاکہ آزمائیں ہم انہیں اس طرح۔ اور جو منہ موڑے گا اپنے رب کی یاد سے، مبتلا کر دے گا وہ اسے سخت عذاب میں۔

۷۲:۱۸ اور یہ کہ مسجدیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔ لہٰذا نہ پکارو  (ان میں) اللہ کے ساتھ کسی اور کو  (شریک بنا کر)۔

۷۲:۱۹ اور یہ کہ جب کھڑا ہوا اللہ کا بندہ اس کی عبادت کے لیے تو تیار ہو گئے یہ اس پر ٹوٹ پڑنے کے لیے۔

۷۲:۲۰ ان سے کہیے کہ میں تو بس پکارتا ہوں اپنے رب کو اور نہیں شریک بناتا میں اس کے ساتھ کسی کو۔

۷۲:۲۱ : ان سے کہیے کہ حقیقت یہ ہے کہ نہیں اختیار رکھتا میں تمہارے لیے کسی نقصان کا اور نہ کسی بھلائی کا۔

۷۲:۲۲ ان سے کہیے ہرگز نہیں بچا سکتا مجھے اللہ  (کی گرفت) سے کوئی اور ہرگز نہیں پاتا میں اس کے سوا کوئی جائے پناہ۔

۷۲:۲۳  (میرا کام نہیں ہے) سوائے اس کے کہ پہنچاؤں بات اللہ کی طرف سے اور اس کے پیغامات۔ اور جو شخص بھی نافرمانی کرے گا اللہ کی اور اس کے رسول کی تو یقیناً ہے اس کے لیے جہنم کی آگ، رہیں گے ایسے لوگ اس میں ہمیشہ ہمیشہ۔

۷۲:۲۴  (یہ لو باز نہ آئیں گے) یہاں تک کہ جب دیکھ لیں گے وہ چیز جس سے انہیں ڈرایا جا رہا ہے تو انہیں معلوم ہو جائے گا کہ کون بہت زیادہ کمزور ہے مدد گاروں کے لحاظ سے اور کس کا جتھا کم ہے تعداد میں۔

۷۲:۲۵ ان سے کہیے کہ مجھے نہیں معلوم کہ آیا قریب ہے وہ چیز جس سے ڈرایا جا رہا ہے تم کو یا مقرر کر رکھی ہے اس کے لیے میرے رب نے کوئی مدت۔

۷۲:۲۶ وہ عالم الغیب ہے پس نہیں مطلع فرماتا وہ اپنے غیب پر کسی کو۔

۷۲:۲۷ سوائے اس رسول کے جسے پسند کر لیا ہو اس نے تو صورت حال یہ ہے کہ لگا دیتا ہے وہ اس کے آگے اور پیچھے نگہبان۔

۷۲:۲۸ تاکہ وہ جان لے کہ درحقیقت انہوں نے پہنچا دیے ہیں پیغامات اپنے رب کے اور وہ پوری طرح احاطہ کیے ہوئے ہیں ان کے ماحول کا اور شمار کر رکھا ہے اس نے ایک ایک چیز کو گن کر۔

 

سورۃ المُزمّل

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۳:۱ اے اوڑھ لپیٹ کر سونے والے۔

۷۳:۲ کھڑے رہا کرو ارت کو  (نماز میں) مگر تھوڑا حصہ۔

۷۳:۳ آدھی رات یا کم کر لو اس میں سے تھوڑا حصہ۔

۷۳:۴ یا زیادہ کر لو اس پر  (کچھ) اور پڑھو قرآن کو خوب ٹھہر ٹھہر کر۔

۷۳:۵ یقیناً ہم نازل کرنے والے ہیں تم پر ایک بھاری کلام۔

۷۳:۶ بے شک اٹھنا رات کو ہے بہت ہی کارگر  (نفس پر) قابو پانے کے لیے اور بہت ہی خوب وقت ہے  (قرآن) پڑھنے کے لیے۔

۷۳:۷ جبکہ یقیناً ہیں تمہارے لیے دن میں بہت سی مصروفیات۔

۷۳:۸ اور ذکر کیا کرو اپنے رب کے نام کا اور اسی کے ہو رہو سب سے کٹ کر پوری طرح۔

۷۳:۹ جو رب ہے مشرق و مغرب کا۔ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے، سو بنا لو اسے اپنا کارساز۔

۷۳:۱۰ اور صبر کرو ان باتوں پر جو یہ کہتے ہیں اور ان کو نظر انداز کرو بھلے طریقے سے۔

۷۳:۱۱ ار چھوڑ دو مجھے نمٹنے کے لیے ان جھٹلانے والوں سے جو خوشحال ہیں اور رہنے دو انہیں اسی حالت پر کچھ دیر اور۔

۷۳:۱۲ یقیناً ہیں ہمارے پاس  (ان کے لیے) بھاری بیڑیاں اور بھڑکتی ہوئی آگ۔

۷۳:۱۳ اور کھانا حلق میں پھنسنے والا اور درد ناک عذاب۔

۷۳:۱۴  (یہ ہو گا) اس دن جب لرز اٹھیں گے زمین اور پہاڑ اور ہو جائیں گے پہاڑ ریت کے بھر بھرے ٹیلوں کی مانند۔

۷۳:۱۵ یقیناً ہم نے بھیجا ہے تمہاری طرف ایک رسول۔ گواہ بنا کر تم پر جس طرح ہم نے بھیجا تھا فرعون کی طرف ایک رسول۔

۷۳:۱۶ تو نافرمانی کی فرعون نے اس رسول کی تو دھر لیا ہم نے اسے بہت سخت پکڑ میں۔

۷۳:۱۷ سو کیسے بچ جاؤ گے تم اگر انکار کرو گے تم بھی اس دن سے  (جس کی سختی) کر دے گی بچوں کو بوڑھا۔

۷۳:۱۸ اور آسمان پھٹا جا رہا ہو گا اس  (کی دہشت) سے۔ ہے وعدہ اللہ کا پورا ہو کر رہنے والا۔

۷۳:۱۹ یقیناً یہ ایک نصیحت ہے سو جس کا جی چاہے اختیار کر لے اپنے رب کی طرف جانے کا راستہ۔

۷۳:۲۰ یقیناً تمہارا رب اے نبی جانتا ہے کہ تم کھڑے ہوتے ہو  (عبادت کے لیے) تقریباً دو تہائی رات اور کبھی آدھی رات اور کبھی ایک تہائی اور ایک گروہ بھی ان لوگوں کا جو تمہارے ساتھ ہیں اور اللہ ہی نے اندازے مقرر کیے ہیں رات اور دن کے۔ اسے معلوم ہے کہ تم اس کا صحیح شمار ہرگز نہیں کر سکتے سو اس نے تم پر مہربانی فرمائی۔ لہٰذا پڑھو جتنا آسانی سے پڑھ سکتے ہو قرآن۔ اسے معلوم ہے کہ ہوں گے تم میں سے کچھ مریض اور کچھ لوگ جو سفر کریں گے زمین میں اللہ کے فضل کی تلاش میں اور ہوں گے کچھ لوگ جو جنگ کریں گے اللہ کی راہ میں لہٰذا پڑھو جتنا آسانی سے پڑھ سکو اس میں سے۔ اور قائم  کرو نماز اور دو زکوٰۃ اور قرض دیتے رہو اللہ کو قرضِ حَسَنَہ۔ اور جو کچھ تم آگے بھیجو گے اپنے لیے کسی قسم کی بھلائی کا کام تو پاؤ گے تم اسے موجود اللہ کے پاس اور یہی کام بہتر ہیں اور بہت بڑے ہیں اجر کے لحاظ سے اور اللہ سے مغفرت مانگتے ہو۔ یقیناً اللہ ہے بہت زیادہ معاف فرمانے والا۔ نہایت مہربان۔

 

سورۃ المدَّثِّر

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۴:۱ اے اوڑھ لپیٹ کر لیٹنے والے۔

۷۴:۲ اٹھو اور خبردار کرو۔

۷۴:۳ اور اپنے رب ہی کی بڑائی کا اعلان کرو۔

۷۴:۴ اور اپنے کپڑوں کو پاک صاف رکھو۔

۷۴:۵ اور ہر قسم کی گندگی سے اپنے آپ کو دور رکھو۔

۷۴:۶ اور مت احسان کرو اس غرض سے کہ زیادہ فائدہ حاصل ہو۔

۷۴:۷ اور اپنے رب کی خاطر صبر کرو۔

۷۴:۸ پھر جب پھونک ماری جائے گی صور میں۔

۷۴:۹ تو یہی دن ہو گا، بڑی مصیبت کا دن۔

۷۴:۱۰ کافروں کے لیے جس میں ذرا بھی آسانی نہ ہو گی۔

۷۴:۱۱ چھوڑ دو مجھے اس شخص کو جسے پیدا کیا میں نے اکیلا۔

۷۴:۱۲ اور دیا اس کو ڈھیروں مال۔

۷۴:۱۳ اور بیٹے، حاضر رہنے والے۔

۷۴:۱۴ اور راہ ہموار کی اس کے لیے سرداری کی۔

۷۴:۱۵ پھر بھی وہ طمع رکھتا ہے کہ میں اسے اور زیادہ دوں۔

۷۴:۱۶ ہرگز نہیں: وہ تو ہے ہماری آیات سے سخت عناد رکھنے والا۔

۷۴:۱۷ عنقریب میں چڑھاؤں گا اسے ایک کٹھن چڑھائی۔

۷۴:۱۸ واقعہ یہ ہے کہ اس نے سوچا اور کچھ بات بنانے کی کوشش کی۔

۷۴:۱۹ سو اللہ کی مار اس پر کیسی بات بنائی اس نے!۔

۷۴:۲۰ پھر اللہ کی مار اس پر کیسی بات بنائی اس نے!۔

۷۴:۲۱ پھر نظر دوڑائی۔

۷۴:۲۲ پھر پیشانی سکیڑی اور منہ بنایا۔

۷۴:۲۳ پھر پلٹا اور تکبر میں پڑ گیا۔

۷۴:۲۴ آخر کار بولا، نہیں ہے یہ  (قرآن) مگر ایک جادو، جو پہلے سے چلا آ رہا ہے۔

۷۴:۲۵ نہیں ہے یہ مگر انسانی کلام۔

۷۴:۲۶ عنقریب ہم جھونک دیں گے اسے جہنم میں۔

۷۴:۲۷ اور کیا جانو تم، کیا ہے جہنم؟۔

۷۴:۲۸  (وہ جو) نہ باقی رہنے دے اور نہ چھوڑے۔

۷۴:۲۹ جھلسا دینے والی کھال کو۔

۷۴:۳۰ اس پر مقرر ہیں انیس  (کارکن)۔

۷۴:۳۱ اور نہیں بنائے ہیں ہم نے دوزخ کے یہ کارکن مگر فرشتے ہی۔ اور نہیں بنایا ہم نے ان کی تعداد کو مگر ایک آزمائش کافروں کے لیے۔ تاکہ یقین کر لیں اس کا وہ لوگ جنہیں دی گئی تھی کتاب اور بڑھے ایمان والوں کا، ایمان اور نہ شک میں رہیں وہ لوگ جنہیں دی گئی ہے کتاب اور اہلِ ایمان اور کہیں وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے اور کافر کیا چاہتا ہے اللہ اس مثال سے؟ اسی طرح اللہ گمراہ کر دیتا ہے جسے چاہے اور ہدایت دیتا ہے جسے چاہے۔ اور نہیں جانتا تیرے رب کے لشکروں کو کوئی سوائے اس کے اور نہیں ہے یہ  (دوزخ کا ذکر) مگر ایک نصیحت آدمیوں کے لیے۔

۷۴:۳۲ ہرگز نہیں! قسم ہے چاند کی۔

۷۴:۳۳ اور رات کی جب وہ پلٹتی ہے۔

۷۴:۳۴ اور قسم ہے صبح کی جب وہ روشن ہوتی ہے۔

۷۴:۳۵ یقیناً یہ  (دوزخ) ایک آفت ہے بڑی آفتوں میں سے۔

۷۴:۳۶ ڈراوا ہے انسانوں کے لیے۔

۷۴:۳۷ ہر اس شخص کے لیے جو چاہے تم میں سے کہ آگے بڑھے یا پیچھے رہے۔

۷۴:۳۸ ہر شخص اپنے کمائے ہوئے اعمال کے بدلے میں رہن ہے۔

۷۴:۳۹ سوائے دائیں بازو والوں کے۔

۷۴:۴۰ جو جنتوں میں ہوں گے اور پوچھیں گے۔

۷۴:۴۱ مجرموں سے۔

۷۴:۴۲ کیا چیز لے گئی تمہیں جہنم میں۔

۷۴:۴۳ وہ کہیں گے نہ تھے ہم نماز پڑھنے والوں میں۔

۷۴:۴۴ اور نہ کھلایا کرتے تھے ہم کھانا مسکین کو۔

۷۴:۴۵ اور باتیں بنایا کرتے تھے ہم مل کر  (حق کے خلاف) باتیں بنانے والوں کے ساتھ۔

۷۴:۴۶ اور جھٹلایا کرتے تھے ہم روزِ جزا کو۔

۷۴:۴۷ یہاں تک کہ آ گئی ہمیں موت۔

۷۴:۴۸ سو نہ فائدہ پہنچائے گی اُن کو اب سفارش، سفارش کرنے والوں کی۔

۷۴:۴۹ آخر ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ یہ اس کتابِ نصیحت سے منہ موڑے ہوئے ہیں۔

۷۴:۵۰ گویا کہ وہ جنگلی گدھے ہیں۔

۷۴:۵۱ جو بھاگ پڑے ہوں شیر  (کی آہٹ) سے۔

۷۴:۵۲ بلکہ چاہتا ہے ہر شخص ان میں سے کہ دیا جائے اسے کھلا صحیفہ۔

۷۴:۵۳ ہرگز نہیں! اصل بات یہ ہے کہ یہ نہیں ڈرتے ہیں آخرت سے۔

۷۴:۵۴ خبردار یہ تو ایک نصیحت ہے۔

۷۴:۵۵ سو جس کا جی چاہے اس سے سبق حاصل کرے۔

۷۴:۵۶ اور نہیں سبق حاصل کریں گے یہ لوگ اس سے اِلا یہ کہ چاہے اللہ۔ وہ لائق ہے ڈرنے کے اور وہ مالک ہے بخشش کا۔

 

سورۃ القِیَامَۃ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۵:۱ نہیں قسم کھاتا ہوں میں روزِ قیامت کی۔

۷۵:۲ اور نہیں، قسم کھاتا ہوں میں ملامت کرنے والے نفس کی۔

۷۵:۳ کیا سمجھ رکھا ہے انسان نے کہ ہرگز نہیں جمع کر سکیں گے ہم اس کی ہڈیوں کو؟۔

۷۵:۴ کیوں نہیں ہم تو قادر ہیں اس پر بھی کہ ٹھیک ٹھک بنا دیں  (دوبارہ) اس کی انگلیوں کے پور پور کو۔

۷۵:۵ مگر چاہتا ہے انسان کہ بد اعمالیاں کرتا رہے آئندہ بھی۔

۷۵:۶ پوچھتا ہے کہ کب آئے گا قیامت کا دن۔

۷۵:۷ سو جب چندھیا جائیں گی آنکھیں

۷۵:۸ اور گہنا جائے گا چاند۔

۷۵:۹ اور ملا کر ایک کر دیے جائیں گے سورج اور چاند۔

۷۵:۱۰ کہے گا انسان اس دن، ہے کوئی جائے پناہ۔

۷۵:۱۱ ہرگز نہیں! نہیں ہے کوئی جائے پناہ۔

۷۵:۱۲ اپنے رب کے سمانے ہی اس دن ٹھہرنا ہو گا۔

۷۵:۱۳ بتا دیا جائے گا انسان کو اس دن اس کا اگلا پچھلا کیا کرایا۔

۷۵:۱۴ بلکہ انسان خود ہی اپنے آپ کو خوب جانتا ہے۔

۷۵:۱۵ اگرچہ کتنی ہی پیش کرے معذرتیں۔

۷۵:۱۶ نہ حرکت دو اس  (قرآن کو یاد کرنے) کے لیے اپنی زبان کو تاکہ جلدی یاد کر لو تم اسے۔

۷۵:۱۷ یقیناً ہمارے ذمہ ہے اس کو جمع کرنا اور پڑھوانا۔

۷۵:۱۸ لہٰذا جب ہم اسے پڑھ رہے ہوں تو غور سے سنتے رہو اس کی قرأت کو۔

۷۵:۱۹ پھر یقیناً ہمارے ہی ذمہ ہے اس کا مطلب سمجھا دینا بھی۔

۷۵:۲۰ ہرگز نہیں اصل بات یہ ہے کہ تم لوگ محبت رکھتے ہو دنیا سے۔

۷۵:۲۱ اور چھوڑ دیتے ہو آخرت کو۔

۷۵:۲۲ کچھ چہرے ہوں گے اس دن تر و تازہ۔

۷۵:۲۳ اپنے رب کی طرف دیکھ رہے ہوں گے۔

۷۵:۲۴ اور کچھ چہرے ہوں گے اس دن اداس۔

۷۵:۲۵ سمجھ رہے ہوں گے کہ ہو گا ان کے ساتھ کمر توڑ برتاؤ۔

۷۵:۲۶ ہرگز نہیں! جب پہنچ جائے گی   (جان) حلق میں۔

۷۵:۲۷ اور کہا جائے گا، ہے کوئی ۔ ؟۔ جھاڑ پھونک کرنے والا۔

۷۵:۲۸ اور سمجھ لے گا وہ کہ یہ وقت ہے جدائی کا۔

۷۵:۲۹ اور جڑ جائے گی پنڈلی، پنڈلی سے۔

۷۵:۳۰ اپنے رب کی طرف اس دن روانگی ہو گی۔

۷۵:۳۱ اس سب کے باوجود نہ ایمان لایا وہ اور نہ نماز پڑھی اس نے۔

۷۵:۳۲ بلکہ جھٹلایا اور منہ پھیر لیا۔

۷۵:۳۳ پھر چل دیا اپنے گھر والوں کی طرف، اکڑتا ہوا۔

۷۵:۳۴ افسوس ہے تجھ پر پھر افسوس ہے  (تجھ پر)۔

۷۵:۳۵ پھر افسوس ہے تجھ پر پھر افسوس ہے  (تجھ پر)۔

۷۵:۳۶ کیا سمجھ رکھا ہے انسان نے کہ اسے چھوڑ دیا جائے گا بلا حساب کتاب۔

۷۵:۳۷ کیا نہ تھا وہ ایک قطرہ حقیر پانی کا جو ٹپکایا گیا  (رحمِ مادر میں)۔

۷۵:۳۸ پھر ہوا ایک لوتھڑا پھر پیدا کیا اسے اللہ نے اور ہر لحاظ سے درست کیا۔

۷۵:۳۹ پھر بنا دیے اس سے جوڑے جوڑے مرد اور عورت۔

۷۵:۴۰ کیا نہیں ہے یہ ہستی قادر اس پر کہ زندہ کرے مردوں کو۔

 

سورۃ دہر / الإنسَان

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۶:۱ کیا گزرا ہے انسان ایک ایسا وقت، زمانے کا کہ نہ تھا وہ کوئی قابلِ ذکر چیز۔

۷۶:۲ بے شک ہم نے پیدا کیا ہے انسان کو ایک مخلوط نطفہ سے تاکہ امتحان لیں اس کا اسی لیے بنایا ہے ہم نے اسے سننے والا، دیکھنے والا۔

۷۶:۳ ہم نے دکھا دیا ہے اسے راستہ اب چاہے  (بن جائے) شکر کرنے والا یا کفر کرنے والا۔

۷۶:۴ یقیناً ہم نے مہیا کر رکھی ہیں کافروں کے لیے زنجیریں، طوق اور بھڑکتی ہوئی آگ۔

۷۶:۵ یقیناً نیک لوگ پئیں گے شراب کے جام جن میں آمیزش ہو گی کافور کی۔

۷۶:۶ یہ ایک چشمہ ہے کہ پئیں گے اس میں سے اللہ کے بندے اور شاخیں نکال لیں گے اس میں سے جس طرح نکالنا چاہیں گے۔

۷۶:۷  (یہ وہ لوگ ہوں گے) جو پوری کیا کرتے تھے اپنی نذر اور ڈرتے تھے اس دن سے جس کی مصیبت ہر طرف پھیلی ہوئی ہو گی۔

۷۶:۸ اور کھلایا کرتے تھے کھانا اللہ کی محبت میں مسکین کو، یتیم کو اور قیدی کو۔

۷۶:۹  (اور کہتے تھے) کہ بس کھلا رہے ہیں ہم تم کو اللہ کی خاطر نہیں چاہتے ہم تم سے کوئی بدلہ اور نہ شکریہ۔

۷۶:۱۰ بلاشبہ ہمیں ڈر ہے اپنے رب سے اس دن  (کے عذاب) کا جو سخت مصیبت کا اور انتہائی طویل ہو گا۔

۷۶:۱۱ : سو بچا لے گا ان کو اللہ اس دن کے شر سے اور عنایت فرمائے گا انہیں تر و تازگی اور سرور۔

۷۶:۱۲ اور عطا کرے گا انہیں بدلے میں اس صبر کے جو انہوں نے کیا جنت اور ریشمی لباس۔

۷۶:۱۳ تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے یہ وہاں اونچی اونچی مسندوں پر اور نہ برداشت کرنی پڑے گی انہیں وہاں سورج  (کی گرمی) اور نہ ٹھر  (جائے کی)۔

۷۶:۱۴ اور جھکی ہوئی ہوں گی ان پر جنت کی چھاؤں اور بس میں کر دیے گئے ہوں گے  (ان کے) اس کے پھل، پوری طرح۔

۷۶:۱۵ اور گردش کرائے جائیں گے، اہلِ جنت پر برتن چاندی کے اور پیالے جو شیشے کے ہوں گے۔

۷۶:۱۶ اور شیشہ بھی چاندی کی قسم کا ہو گا جنہیں وہ بھریں گے ٹھیک اندازے کے مطابق۔

۷۶:۱۷ اور پلائے جائیں گے انہیں وہاں ایسے جام جن میں آمیزش ہو گی سونٹھ کی۔

۷۶:۱۸ یہ ایک چشمہ ہو گا جنت میں جس کا نام ہے سلسبیل۔

۷۶:۱۹ اور دوڑتے پھر رہے ہوں گے ان کی خدمت کے لیے ایسے لڑکے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے۔ جب تم انہیں دیکھو تو خیال کرو گویا کہ موتی ہیں بکھرے ہوئے۔

۷۶:۲۰ اور جب تم نگاہ ڈالو گے وہاں تو دیکھو گے ہر طرف نعمتیں ہی نعمتیں اور بڑی سلطنت کی شان و شوکت۔

۷۶:۲۱ ہوں گے ان کے اُوپر کے کپڑے باریک ریشم کے جو سبز رنگ کے ہوں گے اور چمکدار اور پہنائے جائیں گے انہیں کنگن چاندی کے اور پلائے گا انہیں ان کا رب نہایت پاکیزہ شراب۔

۷۶:۲۲  (ارشاد ہو گا) بلاشبہ یہ ہے تمہاری ہی جزا اور تھی تمہاری کارگزاری قابلِ قدر۔

۷۶:۲۳ یقیناً ہم نے ہی نازل کیا ہے تم پر قرآن تھوڑا تھوڑا کر کے۔

۷۶:۲۴ لہٰذا تم جمے رہے اپنے رب کے حکم پر اور نہ مانو بات ان میں سے کسی بد عمل کی یا ناشکرے کی۔

۷۶:۲۵ اور ذکر کرتے رہو اپنے رب کے نام صبح و شام۔

۷۶:۲۶ اور رات کو بھی سجدہ کرو اس کے حضور اور تسبیح کرتے رہو اس کی رات میں دیر تک۔

۷۶:۲۷ یقیناً یہ لوگ محبت رکھتے ہیں جلدی حاصل ہو جانے والی  (دنیا) سے اور نظر انداز کیے دے رہے ہیں اپنے پیچھے ایک بھاری دن کو۔

۷۶:۲۸ ہم ہی نے پیدا کیا ہے ان کو اور مضبوط کیے ہیں ان کے جوڑ بند اور جب چاہیں گے ہم بدل دیں گے ان کی شکلوں کو جس طرح بدلنا چاہیں گے۔

۷۶:۲۹ یقیناً یہ ایک نصیحت ہے، پس جو شخص چاہے بنا لے اپنے رب کی طرف جانے کا راستہ۔

۷۶:۳۰ : اور تم چاہ بھی نہیں سکتے مگر یہ کہ چاہے اللہ۔  یقیناً اللہ ہے سب کچھ جاننے والا، بڑی حکمت والا۔

۷۶:۳۱ داخل فرماتا ہے جسے چاہے اپنی رحمت میں۔ اور  رہے ظالم، تیار کر رکھا ہے اللہ نے ان کے لیے درد ناک عذاب۔

 

سورۃ المُرسَلات

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۷:۱ قسم ان  (ہواؤں) کی جو چلائی جاتی ہیں سہج سہج۔

۷۷:۲ پھر چلتی ہیں طوفانی رفتار سے۔

۷۷:۳ اور  (ان کی) جو پھیلاتی ہیں  (بادلوں کو) اٹھا کر۔

۷۷:۴ پھر جدا کرتی ہیں انہیں پھاڑ کر۔

۷۷:۵ پھر ڈالتی ہیں  (دلوں میں اللہ کی) یاد۔

۷۷:۶ توبہ کے لیے یا ڈرا وے کے لیے۔

۷۷:۷ یاد رکھو جس چیز سے تمہیں ڈرایا جا رہا ہے وہ ضرور واقع ہونے والی ہے۔

۷۷:۸ چنانچہ جب ستارے ماند پڑ جائیں گے۔

۷۷:۹ اور جب آسمان پھاڑ دیا جائے گا۔

۷۷:۱۰ اور جب پہاڑ دھنک ڈالے جائیں گے۔

۷۷:۱۱ اور جب رسولوں کی حاضری کا وقت آ پہنچے گا  (اس دن وہ چیز واقع ہو جائے گی)۔

۷۷:۱۲ کس دن کے لیے یہ کام اٹھا رکھا گیا ہے؟۔

۷۷:۱۳ : فیصلہ کے دن کے لیے۔

۷۷:۱۴ اور کیا جانو تم کیسا ہو گا فیصلہ کا دن؟۔

۷۷:۱۵ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۱۶ کیا نہیں ہلاک کر دیا ہم نے پہلوں کو؟۔

۷۷:۱۷ پھر انہی کے پیچھے چلاتے ہیں ہم بعد والوں کو۔

۷۷:۱۸ یہی کچھ کیا کرتے ہیں ہم مجرموں کے ساتھ۔

۷۷:۱۹ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۲۰ کیا نہیں پیدا کیا ہے ہم نے تم کو ایک حقیر پانی ہے؟۔

۷۷:۲۱ پھر ٹھہرائے رکھا ہم نے اسے ایک محفوظ جگہ میں۔

۷۷:۲۲ ایک مقرّرہ مدت تک۔

۷۷:۲۳ تو دیکھو ہم اس پر قادر تھے، سو ہم بہت اچھی قدرت رکھنے والے ہیں۔

۷۷:۲۴ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۲۵ کیا نہیں بنایا ہے ہم نے زمین کو سمیٹ کر رکھنے والی۔

۷۷:۲۶ زندوں کو بھی اور مردوں کو بھی؟۔

۷۷:۲۷ اور جما دیے ہیں ہم نے اس میں لنگر بلند و بالا پہاڑوں کے اور پلایا ہے ہم نے تم کو میٹھا پانی۔

۷۷:۲۸ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۲۹ چلو تم اس چیز کی طرف جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔

۷۷:۳۰ چلو اس سایہ کی طرف جو تین شاخوں والا ہے۔

۷۷:۳۱ نہ ٹھنڈک پہنچانے والا اور نہ بچانے والا آگ کے شعلوں سے۔

۷۷:۳۲ بے شک وہ آگ پھینکے گی ایسے انگارے جو بڑے بڑے محلات کے برابر ہوں گے۔

۷۷:۳۳ گویا کہ وہ اونٹ ہیں زرد رنگ کے۔

۷۷:۳۴ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۳۵ یہ وہ دن ہو گا کہ نہ بول سکیں گے کچھ۔

۷۷:۳۶ اور نہ اجازت دی جائے گی انہیں کہ عذر پیش کریں۔

۷۷:۳۷ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۳۸ یہ ہے فیصلہ کا دن۔ جمع کر دیا ہے ہم نے تم کو بھی اور تم سے پہلے گزرے ہوؤں کو بھی۔

۷۷:۳۹ سو اگر ہے تمہارے پاس کوئی چال تو چل دیکھو میرے مقابلہ میں۔

۷۷:۴۰ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۴۱ یقیناً متقی لوگ۔ ہوں گے سایوں میں اور چشموں میں۔

۷۷:۴۲ اور پھل ہوں گے ہر قسم کے جن کی وہ خواہش کریں گے۔

۷۷:۴۳  (کہا جائے گا) کھاؤ اور پیو مزے لے لے کر۔ ان اعمال کے بدلہ میں جو تم کرتے رہے۔

۷۷:۴۴ یقیناً ہم ایسی ہی جزا دیتے ہیں اچھا اور معیاری کام کرنے والوں کو۔

۷۷:۴۵ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۴۶ کھاؤ اور مزے لوٹ لو تھوڑے دن۔ یقیناً تم مجرم ہو۔

۷۷:۴۷ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۴۸ اور جب کہا جاتا ہے ان سے کہ جھکو  (اللہ کے آگے) تو نہیں جھکتے۔

۷۷:۴۹ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۷۷:۵۰ سو اب کون سا کلام ہو سکتا ہے قرآن کے بعد جس پر یہ ایمان لائیں گے؟۔

 

سورۃ النّبَإِ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۸:۱ کس بات کے بارے میں یہ لوگ آپس میں پوچھتے ہیں؟۔

۷۸:۲  (کیا) اس بڑی خبر کی نسبت؟۔

۷۸:۳ وہ  (بڑی خبر) یہ جس کے سلسلے میں اختلاف کر رہے ہیں۔

۷۸:۴ دیکھو! عنقریب یہ جان لیں گے۔

۷۸:۵ پھر دیکھو! عنقریب یہ جان لیں گے۔

۷۸:۶  (ذرا غور کرو) کیا نہیں بنایا ہم نے زمین کو بچھونا؟

۷۸:۷ اور پہاڑوں کو  (اس کی) میخیں؟۔

۷۸:۸ اور پیدا کیا ہم نے تم کو جوڑا جوڑا۔

۷۸:۹ اور بنایا ہم نے تمہاری نیند کو باعثِ سکون۔

۷۸:۱۰ اور بنایا ہم نے را ت کو پردہ پوش۔

۷۸:۱۱ اور بنایا ہم نے دن کو کمائی کے لیے۔

۷۸:۱۲ اور قائم کیے ہم نے تمہارے اوپر سات مضبوط  (آسمان)۔

۷۸:۱۳ اور بنایا ہم نے ایک چراغ جگمگاتا ہوا۔

۷۸:۱۴ اور نازل کیا ہم نے نچڑنے والی  (بدلیوں) سے موسلا دھار مینہ۔

۷۸:۱۵ تاکہ نکالیں اس کے ذریعے سے ہر قسم کا اناج اور سبزہ۔

۷۸:۱۶ اور باغات گھنے؟۔

۷۸:۱۷ بے شک فیصلے کا دن ہے ایک وقتِ مقرر۔

۷۸:۱۸ وہ دن جب پھونکا جائے گا صور تو آؤ گے تم فوج در فوج۔

۷۸:۱۹ اور کھول دیا جائے گا آسمان تو ہو جائے گا وہ دروازے ہی دروازے۔

۷۸:۲۰ اور چلائے جائیں گے پہاڑ تو ہو جائیں گے وہ چمکتی ریت۔

۷۸:۲۱ بے شک جہنم ہے ایک گھات۔

۷۸:۲۲ سرکشوں کے لیے ٹھکانا۔

۷۸:۲۳ پڑے رہیں گے وہ اس میں مدّتوں۔

۷۸:۲۴ نہ چکھیں گے مزہ اس میں ٹھنڈک کا اور نہ پینے کی کوئی چیز۔

۷۸:۲۵ مگر گرم پانی اور بہتی پیپ۔

۷۸:۲۶  (یہ) بدلہ ہے پورا پورا۔

۷۸:۲۷ بے شک یہ لوگ توقع نہ رکھتے تھے کسی حساب کی۔

۷۸:۲۸ اور جھٹلاتے تھے ہماری آیات کو جھوٹ سمجھ کر۔

۷۸:۲۹ جبکہ ہر چیز ہم نے گن گن کر لکھ رکھی ہے۔

۷۸:۳۰ لہٰذا چکھو مزہ  (اپنے کیے کا) کہ ہرگز نہیں اضافہ کریں گے ہم تمہارے لیے مگر عذاب میں۔

۷۸:۳۱ بے شک متّقیوں کے لیے ہے مقامِ کامرانی۔

۷۸:۳۲  (جہاں) باغ ہوں گے اور قسم قسم کے انگور۔

۷۸:۳۳ اور نوخیز ہم عمر  (لڑکیاں)۔

۷۸:۳۴ اور پیالے چھلکتے ہوئے۔

۷۸:۳۵ نہ سنیں گے وہاں کوئی بے ہودہ بات اور نہ جھوٹ۔

۷۸:۳۶ یہ صلہ ہو گا تیرے رب کی طرف سے اور انعامِ کثیر  (اس کا)۔

۷۸:۳۷ جو رب ہے آسمانوں اور زمین ا اور ہر اس چیز کا جو ان دونوں کے درمیان ہے وہ نہایت مہربان ہے  (تاہم) نہ یارا ہو گا کسی کو اس سے بات کرنے کا۔

۷۸:۳۸ جس دن کھڑے ہوں گے روح اور فرشتے صف بستہ نہ بولے گا کوئی مگر وہ جسے اجازت دے رحمٰن اور کہے بات ٹھیک ٹھیک۔

۷۸:۳۹ یہ ہے دن برحق اب جس کا جی چاہے بنا لے اپنے رب کے پاس ٹھکانا۔

۷۸:۴۰ بے شک ہم نے آگاہ کر دیا ہے تم کو اس عذاب سے جو جلد ہی آنے والا ہے اس دن دکھ لے گا ہر شخص وہ کچھ جو  (کر کے) آگے بھیجا اس نے اپنے ہاتھوں اور کہے گا کافر: کاش! ہوتا میں مٹی۔

 

سورۃ النَّازعَات

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۷۹:۱ قسم ہے ان  (فرشتوں) کی جو کھنچنے والے ہیں  (روح کو) ڈوب کر۔

۷۹:۲ اور نکال لے جانے والے ہیں  (اسے) آہستگی سے۔

۷۹:۳ اور  (ان کی) جو تیرتے پھرتے ہیں تیزی سے۔

۷۹:۴ پھر سبقت لے جانے والے ہیں دوڑ کر  (اللہ کا حکم بجا لانے میں)۔

۷۹:۵ پھر انتظام چلانے والے ہیں معاملات کا  (احکامِ الہٰی کے مطابق)۔

۷۹:۶  (کہ وہ دن آ کر رہے گا) جس دن ہلا ڈالے گا زلزلے کا جھٹکا۔

۷۹:۷ پیچھے آئے گا اس کے دوسرا جھٹکا۔

۷۹:۸ کتنے ہی دل اس دن خوف سے کانپ رہے ہوں گے۔

۷۹:۹ نگاہیں ان کی سہمی ہوئی ہوں گی۔

۷۹:۱۰ کہتے ہیں یہ لوگ: کیا ہم ضرور لوٹائے جائیں گے واپس پہلی حالت میں۔

۷۹:۱۱ کیا جب بھی کہ ہو چکے ہوں گے ہم ہڈّیاں کھوکھلی اور بوسیدہ۔

۷۹:۱۲ کہتے ہیں پھر تو یہ لوٹایا جانا بڑے ہی گھاٹے کا  (موجب) ہو گا۔

۷۹:۱۳ حالانکہ یہ تو بس  (ہو گی) زور دار ڈانٹ ایک ہی بار۔

۷۹:۱۴ اور یکدم آ موجود ہوں گے وہ سب میدان  (حشر) میں۔

۷۹:۱۵ بھلا پہنچی ہے تمہیں خبر موسیٰ  (کے واقعہ) کی؟۔

۷۹:۱۶ جب پکارا اسے اس کے رب نے طویٰ کی وادئِ مقدس میں۔

۷۹:۱۷ کہ جاؤ فرعون کے پاس، بے شک وہ سرکش ہو گیا ہے۔

۷۹:۱۸ اور کہو کیا تجھے کچھ رغبت ہے اس بات کی کہ خود کو پاک کرے؟۔

۷۹:۱۹ اور رہنمائی کروں میں تیری تیرے رب کی طرف کہ تیرے اندر  (اس کا) خوف پیدا ہو۔

۷۹:۲۰ پھر دکھائی موسیٰ نے فرعون کو بڑی نشانی۔

۷۹:۲۱ مگر جھٹلا دیا اس نے اور نہ مانا۔

۷۹:۲۲ پھر پلٹا چال بازیاں کرنے کے لیے۔

۷۹:۲۳ سو جمع کیا اس نے  (لوگوں کو) اور پکارا۔

۷۹:۲۴ اور کہا میں ہوں تمہارا سب سے بڑا رب۔

۷۹:۲۵ سو پکڑ لیا اس کو اللہ نے عبرتناک عذاب میں آخرت کے اور دنیا کے۔

۷۹:۲۶ بے شک اس واقعے میں بڑا سامانِ عبرت ہے ہر اس شخص کے لیے جو ڈرتا ہے  (اللہ سے)۔

۷۹:۲۷ کیا تمہارا بنانا مشکل ہے یا آسمان کا، اللہ نے اس کو بھی بنایا۔

۷۹:۲۸ بلند کیا اس کی چھت کو پھر اس کا توازن قائم کیا۔

۷۹:۲۹ اور تاریک بنایا اس کی رات کو اور ظاہر کیا اس کے دن کو۔

۷۹:۳۰ اور زمین کو بعد ازاں ہموار کیا۔

۷۹:۳۱ نکالا اس کے اندر سے اس کا پانی اور چارہ۔

۷۹:۳۲ اور پہاڑوں کو  (بنایا) زمین کا لنگر۔

۷۹:۳۳  (بطور) سامانِ زیست تمہارے لیے اور تمہارے مویشیوں کے لیے۔

۷۹:۳۴ پھر جب آئے گی وہ آفت بہت بڑی۔

۷۹:۳۵ اس دن یاد کرے گا انسان اپنا کیا دھرا۔

۷۹:۳۶ اور کھول کر سامنے کر دی جائے گی جہنم ہر دیکھنے والے کے لیے۔

۷۹:۳۷ چنانچہ جس نے سرکشی کی۔

۷۹:۳۸ اور ترجیح دی دنیاوی زندگی کو۔

۷۹:۳۹ تو بے شک جہنم ہی ہے اس کا ٹھکانا۔

۷۹:۴۰ لیکن جو کوئی ڈرا پیشی سے اپنے رب کے حضور اور روکا اس نے اپنے نفس کو خواہشات کی پیروی سے۔

۷۹:۴۱ تو بے شک جنت ہی ہے اس کا ٹھکانا۔

۷۹:۴۲ پوچھتے ہیں لوگ تم سے قیامت کے بارے میں کہ کب واقع ہو گی وہ؟۔

۷۹:۴۳ کیا سروکار تمہیں اس کے ذکر سے؟۔

۷۹:۴۴ تیرے رب کے پاس ہے انتہا قیامت  (کے علم) کی تم تو بس خبردار کرنے والے ہو۔

۷۹:۴۵ ان کو جو ڈرتے ہیں قیامت سے۔

۷۹:۴۶ انہیں ایسا لگے گا جس دن دیکھیں گے قیامت کو کہ نہیں رہے تھے وہ  (دنیا میں) مگر ایک شام یا ایک صبح۔

 

سورۃ عَبَسَ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۰:۱ ترش رو ہوا اور بے رخی برتی۔

۸۰:۲ اس بات پر کہ آیا اس کے پاس وہ نابینا۔

۸۰:۳ اور کیا خبر تمہیں شاید کہ وہ پاکیزگی حاصل کرتا۔

۸۰:۴ نصیحت سنتا تو نفع پہنچاتی اس کو  (تمہاری) نصیحت۔

۸۰:۵ لیکن جو کوئی بے پروائی برتتا ہے۔

۸۰:۶ تو تم اس کی طرف زیادہ توجّہ کرتے ہو۔

۸۰:۷ حالانکہ نہیں ہے تم پر ذمّے داری اس کی کہ نہیں سُدھرتا وہ۔

۸۰:۸ لیکن جو شخص آیا تمہارے پاس دوڑتا ہوا۔

۸۰:۹ اور وہ ڈر رہا ہے  (اللہ سے)۔

۸۰:۱۰ تو تم اس سے بے رخی برتتے ہو۔

۸۰:۱۱ ہرگز نہیں بے شک قرآن تو سراپا نصیحت ہے۔

۸۰:۱۲ سو جو چاہے قبول کرے اسے۔

۸۰:۱۳  (لکھا ہوا ہے) ایسے صحیفوں میں جو مکرّم ہیں۔

۸۰:۱۴ بلند مرتبہ ہیں پاکیزہ ہیں۔

۸۰:۱۵ ہاتھوں میں ہیں ایسے کاتبوں کے۔

۸۰:۱۶ جو معزّز ہیں، نیکوکار ہیں۔

۸۰:۱۷ ہلاک ہو انسان کس قدر ناشکرا ہے وہ!۔

۸۰:۱۸ کس چیز سے پیدا کیا اللہ نے اسے؟۔

۸۰:۱۹ منی کے ایک قطرے سے۔ پیدا کیا اللہ نے اسے پھر تقدیر مقرر کی اس کی۔

۸۰:۲۰ پھر زندگی کی راہ آسان کی اس کے لیے۔

۸۰:۲۱ پھر موت دی اس کو پھر قبر میں پہنچایا اسے۔

۸۰:۲۲ پھر جب چاہے گا وہ اٹھا کھڑا کرے گا اسے۔

۸۰:۲۳ ہرگز نہیں! نہ بجا لایا وہ اس حکم کو جو دیا اللہ نے اسے۔

۸۰:۲۴ پھر ذرا دیکھے انسان اپنی خوراک کو۔

۸۰:۲۵ بے شک ہم ہی نے برسایا پانی فراوانی سے۔

۸۰:۲۶ پھر پھاڑا ہم نے زمین کو عجیب طریقے سے۔

۸۰:۲۷ پھر اگائے ہم نے اس میں غلّے۔

۸۰:۲۸ اور انگور اور ترکاریاں۔

۸۰:۲۹ اور زیتون اور کھجوریں۔

۸۰:۳۰ اور باغات گھنے۔

۸۰:۳۱ اور پھل اور چارے۔

۸۰:۳۲ سامانِ زیست تمہارے لیے اور تمہارے مویشیوں کے لیے۔

۸۰:۳۳ پھر جب آئے گی بہرا کر دینے والی آواز۔

۸۰:۳۴ اس دن بھاگے گا آدمی اپنے بھائی سے۔

۸۰:۳۵ اور اپنی ماں سے اور اپنے باپ سے۔

۸۰:۳۶ اور اپنی بیوی سے اور اپنی اولاد سے۔

۸۰:۳۷ ہر شخص کی ان میں سے اس دن ایسی حالت ہو گی کہ اسے اپنی پڑی ہو گی۔

۸۰:۳۸ کتنے ہی چہرے اس دن روشن ہوں گے۔

۸۰:۳۹ ہنستے مسکراتے، خوش و خرّم۔

۸۰:۴۰ اور کتنے ہی چہرے ایسے ہوں گے اس دن جن پر خاک اڑ رہی ہو گی۔

۸۰:۴۱ چھا رہی ہو گی ان پر سیاہی۔

۸۰:۴۲ یہی لوگ ہیں کافر، بدکردار۔

 

سورۃ التّکویر

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۱:۱ جب سورج لپیٹ دیا جائے گا۔

۸۱:۲ اور جب تارے بے نور ہو جائیں گے۔

۸۱:۳ اور جب پہاڑ چلائے جائیں گے۔

۸۱:۴ : اور جب دس ماہ کی حاملہ اونٹنیاں چھٹی پھریں گی۔

۸۱:۵ اور جب وحشی جانور  (مارے خوف کے) اکٹھے ہو جائیں گے۔

۸۱:۶ اور جب سمندر بھڑکا دیے جائیں گے۔

۸۱:۷ اور جب جانوں کو  (جسموں سے) جوڑا جائے گا۔

۸۱:۸ اور جب زندہ گاڑی گئی لڑکی سے پوچھا جائے گا۔

۸۱:۹ کہ آخر کس گناہ پر مارا گیا اسے۔

۸۱:۱۰ اور جب اعمال نامے کھولے جائیں گے۔

۸۱:۱۱ اور جب آسمان کا پردہ ہٹا دیا جائے گا۔

۸۱:۱۲ اور جب جہنّم دہکائی جائے گی۔

۸۱:۱۳ اور جب جنّت قریب لائی جائے گی۔

۸۱:۱۴ جان لے گا ہر شخص، کیا لے کر آیا ہے وہ۔

۸۱:۱۵ پس نہیں، قسم کھاتا ہوں میں پیچھے ہٹ جانے والے  (ستاروں) کی۔

۸۱:۱۶ چلنے والے، اور چھپ جانے والوں کی۔

۸۱:۱۷ اور رات کی، جب رخصت ہونے لگتی ہے وہ۔

۸۱:۱۸ اور صبح کی، جب سانس لیتی ہے وہ۔

۸۱:۱۹ بے شک یہ  (قرآن) پیغام ہے زبانی فرشتۂ عالی مقام کے۔

۸۱:۲۰ جو صاحبِ قوت ہے، مالکِ عرش کے ہاں اور اونچے مرتبے والا ہے۔

۸۱:۲۱ اس کی بات مانی جاتی ہے وہاں  (اور) امین بھی ہے۔

۸۱:۲۲ اور نہیں  (اے اہلِ مکہ) تمہارا یہ ساتھی کوئی دیوانہ۔

۸۱:۲۳ اور بلاشبہ دیکھا ہے اس نے اس  (پیغام لانے والے) کو روشن اُفق پر۔

۸۱:۲۴ اور نہیں ہے یہ  (رسول) غیب  (کی بات بتانے) میں ذرا بھی بخیل۔

۸۱:۲۵ اور نہیں ہے یہ  (قرآن) کلام کسی شیطانِ مردود کا۔

۸۱:۲۶ پھر کدھر چلے جا رہے ہو تم؟۔

۸۱:۲۷ نہیں ہے قرآن مگر نصیحت سب اہلِ جہاں کے لیے۔

۸۱:۲۸ ہر اس شخص کے لیے جو چاہے تم میں سے سیدھی راہ چلنا۔

۸۱:۲۹ اور نہیں چاہ سکتے تم مگر یہ کہ چاہے اللہ ربُّ العالمین۔

 

سورۃ الانفِطار

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۲:۱ جب آسمان پھٹ جائے گا۔

۸۲:۲ جب تارے بکھر جائیں گے۔

۸۲:۳ اور جب سمندر پھاڑ دیے جائیں گے۔

۸۲:۴ اور جب قبریں کریدی جائیں گی۔

۸۲:۵ جان لے گا ہر شخص کہ کیا آگے بھیجا اس نے اور  (کیا) پیچھے چھوڑا اس نے۔

۸۲:۶ اے انسان! آخر کس چیز نے دھوکا دیا ہے تجھ کو! تیرے رب کے بارے میں جو بہت کرم کرنے والا ہے۔

۸۲:۷ جس نے پیدا کیا تجھے پھر نِک سُک سے درست کیا اور متناسب بنایا تجھے۔

۸۲:۸ جیسی بھی شکل و صورت میں چاہا جوڑ کر تیار کیا تجھے۔

۸۲:۹ ہرگز نہیں! بلکہ  (اصل بات یہ ہے کہ) جھٹلاتے ہو تم جزا و سزا کو۔

۸۲:۱۰ حالانکہ بے شک تم پر  (مقرر) ہیں نگرانی کرنے والے۔

۸۲:۱۱ بہت معزز لکھنے والے  (اعمال کے)۔

۸۲:۱۲ جانتے ہیں وہ جو کچھ کرتے ہو تم۔

۸۲:۱۳ بے شک نیک لوگ ضرور ہوں گے نعمتوں  (کی بہشت) میں۔

۸۲:۱۴ اور بے شک بدکار لوگ ضرور ہوں گے جہنّم میں۔

۸۲:۱۵ داخل ہوں گے وہ اس میں جزا و سزا کے دن۔

۸۲:۱۶ اور نہیں ہو سکیں گے وہ اس سے غائب۔

۸۲:۱۷ اور کیا جانو تم کیا ہے جزاء و سزا کا دن؟۔

۸۲:۱۸ پھر  (کہتے ہیں ہم) کیا جانو تم کیا ہے جزاء و سزا کا دن؟۔

۸۲:۱۹ وہ دن کہ نہ کر سکے گا کوئی شخص کسی کے لیے کچھ بھی اور فیصلہ اس دن اللہ ہی کے اختیار میں ہو گا۔

 

سورۃ المطفّفِین

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۳:۱ تباہی ہے  (ناپ تول میں) کمی کرنے والوں کے لیے۔

۸۳:۲ وہ لوگ کہ جب لیتے ہیں ناپ تول کر  (دوسرے) لوگوں سے تو پورا پورا لیتے ہیں۔

۸۳:۳ اور جب ناپتے ہیں ان کے لیے یا تول کر دیتے ہیں انہیں تو کم دیتے ہیں۔

۸۳:۴ کیا ذرا بھی خیال نہیں کرتے یہ لوگ کہ بے شک وہ اٹھائے جانے والے ہیں؟۔

۸۳:۵ ایک عظیم دن  (کی پیشی) کے لیے۔

۸۳:۶ وہ دن کہ کھڑے ہوں گے لوگ ربُّ العالمین کے حضور۔

۸۳:۷ ہرگز نہیں! بے شک اعمال نامہ بدکاروں کا سجِّین میں ہو گا۔

۸۳:۸ اور کیا جانو تم کیا ہے سجِّین؟۔

۸۳:۹ ایک بڑا دفتر ہے لکھا ہوا۔

۸۳:۱۰ تباہی ہے اس دن جھٹلانے والوں کے لیے۔

۸۳:۱۱ یہ وہ لوگ ہیں جو جھٹلاتے ہیں جزاء و سزا کے دن کو۔

۸۳:۱۲ اور نہیں جھٹلاتا اس  (دن) کو مگر ہر  (وہ شخص جو) حد سے گزر جانے والا ہے، گناہوں میں ڈوبا ہوا ہے۔

۸۳:۱۳ جب پڑھی جاتی ہے اس کے سامنے ہماری آیات تو کہتا ہے: افسانے ہیں پہلے لوگوں کے۔

۸۳:۱۴ ہرگز نہیں! واقعہ یہ ہے کہ زنگ چڑھ گیا ہے ان کے دلوں پر ان  (اعمالِ بد) کا جو وہ کماتے رہے ہیں۔

۸۳:۱۵ بے شک یہ لوگ اپنے رب  (کے دیدار) سے اس دن محروم رکھے جائیں گے۔

۸۳:۱۶ پھر بے شک یہ لوگ ضرور جا پڑیں گے جہنّم میں۔

۸۳:۱۷ پھر کہا جائے گا یہی ہے وہ جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے۔

۸۳:۱۸ ہرگز نہیں! بے شک اعمال نامہ نیک لوگوں کا علِّیِّین میں ہو گا۔

۸۳:۱۹ اور کیا جانو تم کیا ہے علِّیِّن۔

۸۳:۲۰ ایک بڑا دفتر ہے لکھا ہوا۔

۸۳:۲۱ نگہداشت کرتے ہیں اس کی مقرّب فرشتے۔

۸۳:۲۲ بے شک نیک لوگ عیش و آرام میں ہوں گے۔

۸۳:۲۳ بلند مسندوں پر  (بیٹھے) نظّارہ کر رہے ہوں گے۔

۸۳:۲۴ پہچان لے گا تو ان کے چہروں پر تری و تازگی عیش و آرام کی۔

۸۳:۲۵ پلائی جائے گی ان کو خالص شراب، سر بمُہر۔

۸۳:۲۶ مُہر ہو گی اس پر مُشک کی اسی کی تو رغبت کرنے چاہیے رغبت کرنے والوں کو۔

۸۳:۲۷ آمیزش ہو گی اس میں تسنیم کی۔

۸۳:۲۸ یہ ایک چشمہ ہے پئیں گے جس میں سے مقرّب بندے۔

۸۳:۲۹ بے شک وہ لوگ جنہوں نے جرم کیے، ان لوگوں پر جو ایمان لائے ہنسا کرتے تھے۔

۸۳:۳۰ اور جب گزرتے تھے وہ ان کے پاس سے تو آپس میں آنکھوں سے اشارے کیا کرتے تھے۔

۸۳:۳۱ اور جب لوٹتے تھے اپنے اہلِ خانہ کی طرف تو لوٹا کرتے تھے،  (اہلِ ایمان پر پھبتیاں کس کس کر) لطف اندوز ہوتے ہوئے۔

۸۳:۳۲ اور جب دیکھتے تھے ان کو تو کہا کرتے تھے: بے شک یہی لوگ ہیں دراصل گمراہ۔

۸۳:۳۳ حالانکہ نہیں بھیجا گیا تھا انہیں ان پر نگران بنا کر۔

۸۳:۳۴ سو آج وہ لوگ جو ایمان لائے تھے، کفار پر ہنس رہے ہیں۔

۸۳:۳۵ بلند مسندوں پر بیٹھے  (ان کا حال) دیکھ رہے ہیں۔

۸۳:۳۶ مل گیا نا پورا پورا بدلہ کفّار کو ان کے کرتوتوں کا۔

 

سورۃ الانشقاق

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۴:۱ جب آسمان پھٹ جائے گا۔

۸۴:۲ اور تعمیل کرے گا اپنے رب  (کے حکم) کی اور اسے یہی زیب دیتا ہے۔

۸۴:۳ اور جب زمین ہموار کر دی جائے گی۔

۸۴:۴ اور نکال باہر کرے گی جو کچھ اس کے اندر ہے اور خالی ہو جائے گی۔

۸۴:۵ اور تعمیل کرے گی اپنے رب  (کے حکم) کی اور اسے یہی زیب دیتا ہے۔

۸۴:۶ اے انسان! بے شک تو چلا جا رہا ہے اپنے رب کی طرف کشاں کشاں بالآخر اس کے حضور پیش ہونا ہے تجھے۔

۸۴:۷ تو پھر جسے دیا جائے گا اس کا اعمال نامہ اس کے دائیں ہاتھ میں۔

۸۴:۸ سو ضرور حساب لیا جائے گا اس سے آسان حساب۔

۸۴:۹ اور لوٹے گا وہ اپنے لوگوں میں شاداں و فرحاں۔

۸۴:۱۰ اور رہا وہ جس کو پکڑایا جائے گا اعمال نامہ اس کا پیٹھ پیچھے سے۔

۸۴:۱۱ سو ضرور مانگے گا وہ موت۔

۸۴:۱۲ اور جا پڑے گا دہکتی آگ میں۔

۸۴:۱۳ بے شک وہ تھا اپنے گھر والوں میں مگن۔

۸۴:۱۴ بے شک اس نے سمجھ رکھا تھا کہ ہرگز نہیں ہے پلٹ کر جانا۔

۸۴:۱۵ کیوں نہیں  (ضرور پلٹنا ہے) بے شک اس کا رب اس کے سارے کرتوت دیکھ رہا تھا۔

۸۴:۱۶ پس نہیں! قسم کھاتا ہوں میں شفق کی۔

۸۴:۱۷ اور رات کی اور اس کی جو کچھ وہ سمیٹ لیتی ہے۔

۸۴:۱۸ اور چاند کی جب وہ اوجِ کمال کو پہنچتا ہے۔

۸۴:۱۹ تم بھی ضرور چڑھو گے درجہ بدرجہ  (رتبۂ اعلیٰ) پر۔

۸۴:۲۰ پھر کیا ہوا ہے ان کو کہ ایمان نہیں لاتے۔

۸۴:۲۱ اور جب پڑھا جاتا ہے ان کے سامنے قرآن تو سجدہ نہیں کرتے۔

۸۴:۲۲ بلکہ یہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا ہے جھٹلاتے ہیں  (اس کو)۔

۸۴:۲۳ انہوں نے بھر رکھا ہے اپنے دلوں میں۔

۸۴:۲۴ پس بشارت دے دو ان کو درد ناک عذاب کی۔

۸۴:۲۵ البتہ وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک کام ان کے لیے ہے ایسا اجر جو نہ ختم ہونے والا ہے۔

 

سورۃ الانشقاق

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۵:۱ قسم ہے آسمان کی جو برجوں والا ہے۔

۸۵:۲ اور روزِ  (قیامت) کی جس کا وعدہ ہے۔

۸۵:۳ اور دیکھنے والے کی اور دیکھی جانے والی چیز کی۔

۸۵:۴ ہلاک کر دیے گئے کھائیاں کھود نے والے۔

۸۵:۵ جس میں  (بھری ہوئی تھی) آگ خوب دہکتی ہوئی۔

۸۵:۶ جبکہ وہ اس کے گرد بیٹھے ہوئے تھے۔

۸۵:۷ اور وہ، جو کچھ کر رہے تھے مومنوں کے ساتھ خود دیکھ رہے تھے۔

۸۵:۸ اور نہیں بدلہ لیا تھا انہوں نے ان سے مگر اس کا کہ وہ ایمان لے آئے تھے اللہ پر جو سب پر غالب، ہر قسم کی حمد و ثنا کا سزا وار ہے۔

۸۵:۹ وہ جس کو زیبا ہے بادشاہت آسمانوں کی اور زمین کی۔ اور اللہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے۔

۸۵:۱۰ بے شک وہ لوگ جنہوں نے آگ میں جلایا مومن مردوں کو اور مومن عورتوں کو اس کے بعد توبہ بھی نہ کی تو ان کے لیے ہے جہنّم کا عذاب اور ان کے لیے ہے سزا آگ میں جلنے کی۔

۸۵:۱۱ بے شک وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل ان کے لیے ہیں بہشت کے باغ، بہہ رہی ہوں گی جن کے نیچے نہریں، یہی ہے کامیابی بہت بڑی۔

۸۵:۱۲ بے شک پکڑ تیرے رب کی بہت ہی سخت ہے۔

۸۵:۱۳ بے شک وہی تو ہے جو پہلی بار پیدا کرتا ہے اور وہی دوبارہ پیدا کرے گا۔

۸۵:۱۴ اور وہی ہے بہت بخشنے والا بہت محبت کرنے والا۔

۸۵:۱۵ مالک عرش کا بڑی عظمت و شان والا۔

۸۵:۱۶ کر گزرنے والا اس  (کام) کا جس کا ارادہ کرے۔

۸۵:۱۷ بھلا پہنچی ہے تم کو خبر لشکروں کی؟۔

۸۵:۱۸ فرعون اور ثمود  (کے لشکروں) کی۔

۸۵:۱۹ لیکن یہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے  (لگے ہوئے ہیں) جھٹلانے میں۔

۸۵:۲۰ حالانکہ اللہ ان کو ہر طرف سے گھیرے ہوئے ہے۔

۸۵:۲۱ ان کا جھٹلانا بے سود ہے، وہ قرآن ہے بڑی عظمت و شان والا۔

۸۵:۲۲ لوحِ محفوظ میں  (لکھا ہوا) ہے۔

 

سورۃ الطّارق

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۶:۱ قسم ہے آسمان کی اور رات کو نمودار ہونے والے کی۔

۸۶:۲ اور کیا جانو تم کیا ہے وہ رات کو نمودار ہونے والا؟۔

۸۶:۳ ایک تارا ہے چمکتا ہوا۔

۸۶:۴ یقیناً ہر متنفّس پر ضرور  (مقرر) ہے ایک نگہبان۔

۸۶:۵ سو ذرا غور کرے انسان کہ کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے وہ؟۔

۸۶:۶ : پیدا کیا گیا ہے اچھلنے والے پانی سے۔

۸۶:۷ جو نکلتا ہے بیچ میں سے پیٹھ اور پسلیوں کے۔

۸۶:۸ بے شک اللہ اس کے دوبارہ پیدا کرنے پر بہرحال قادر ہے۔

۸۶:۹ جس دن جانچ پڑتال ہو گی سب چھپی باتوں کی۔

۸۶:۱۰ تو نہ ہو گا انسان کے پاس کوئی زور اور نہ کوئی مدد گار۔

۸۶:۱۱ قسم ہے آسمان کی جو مینہ برساتا ہے۔

۸۶:۱۲ اور قسم زمین کی جو  (پورا اُگتے وقت) پھٹ جاتی ہے۔

۸۶:۱۳ بے شک کلامِ الہٰی یقیناً بات ہے دو ٹوک۔

۸۶:۱۴ اور نہیں ہے یہ کلام کوئی ہنسی مذاق۔

۸۶:۱۵ بے شک یہ لوگ چل رہے ہیں ایک چال۔

۸۶:۱۶ اور میں بھی چل رہا ہوں ایک چال۔

۸۶:۱۷ پس چھوڑ دو ان کے حال پر  (اے نبی) ان کافروں کو ڈھیل دو ان کو اک ذرا کی ذرا۔

 

سورۃ الاٴعلی

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۷:۱ تسبیح کر اپنے رب کے نام کی جو سب سے بلند ہے۔

۸۷:۲ جس نے پیدا کیا پھر تناسب قائم کیا۔

۸۷:۳ اور جس نے تقدیر بنائی پھر راہ دکھائی۔

۸۷:۴ اور جس نے نکالا چارا۔

۸۷:۵ پھر بنا دیا اس کو کوڑا، سیاہ۔

۸۷:۶ البتہ پڑھائیں گے ہم تمہیں پھر نہ بھولو گے تم۔

۸۷:۷ بجز اس کے جو چاہے اللہ، بے شک وہی جانتا ہے ظاہر کو بھی اور اس کو بھی جو پوشیدہ ہے۔

۸۷:۸ اور سہُولت دیں گے ہم تمہیں آسان طریقے کی۔

۸۷:۹ سو نصیحت کرتے رہو تم، اگر نصیحت نفع دے۔

۸۷:۱۰ ضرور نصیحت قبول کرے گا وہ جسے خوف ہے  (اللہ کا)۔

۸۷:۱۱ اور گریز کرے گا اس سے جو ہو گا انتہائی بدبخت۔

۸۷:۱۲ وہ جو جا پڑے گا بڑی آگ میں۔

۸۷:۱۳ پھر نہ موت آئے گی اسے اس میں اور نہ زندہ ہی ہو گا۔

۸۷:۱۴ یقیناً فلاح پا گیا وہ جس نے پاک کیا خود کو۔

۸۷:۱۵ اور لیا نام اپنے رب کا اور پھر نماز پڑھی۔

۸۷:۱۶ : لیکن ترجیح دیتے ہو تم تو دنیاوی زندگی کو۔

۸۷:۱۷ جبکہ اُخروی زندگی بہت  بہتر ہے اور ہمیشہ رہنے والی ہے۔

۸۷:۱۸ بے شک یہی بات  (لکھی ہُوئی) ہے پہلے صحیفوں میں بھی۔

۸۷:۱۹ صحیفے ابراہیم کے اور موسیٰ کے۔

 

سورۃ الغَاشِیَہ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۸:۱ بھلا پہنچی تم کو خبر چھا جانے والی آفت  (قیامت) کی۔

۸۸:۲ کتنے ہی چہرے اس دن ہوں گے خوفزدہ۔

۸۸:۳ سخت مشقّت کرنے والے تھکے ماندے۔

۸۸:۴ جھلس رہے ہوں گے وہ دہکتی آگ میں۔

۸۸:۵ پلایا جائے گا انہیں اک کھولتے ہوئے چشمے سے۔

۸۸:۶ نہیں ہو گا ان کے لیے کھانے کو کچھ مگر ایک خاردار خشک جھاڑی۔

۸۸:۷ جو نہ موٹا کرے اور نہ مٹائے بھوک۔

۸۸:۸ کتنے ہی چہرے اس دن ہوں گے تر و تازہ۔

۸۸:۹ اپنی کارگزاری پر خوش و خرّم۔

۸۸:۱۰ بہشتِ بریں میں۔

۸۸:۱۱ نہ سنیں گے وہ وہاں کوئی بے ہودہ بات۔

۸۸:۱۲ اس میں چشمے ہیں رواں۔

۸۸:۱۳ اس میں مسندیں ہیں اونچی اونچی۔

۸۸:۱۴ اور ساغر قرینے سے رکھے ہوئے۔

۸۸:۱۵ اور گاؤ تکیے قطار در قطار۔

۸۸:۱۶ اور قالین بچھے ہوئے۔

۸۸:۱۷ تو کیا نہیں دیکھتے یہ، اونٹ کو کہ کیسا  (عجیب) پیدا کیا گیا؟۔

۸۸:۱۸ اور آسمان کو کہ کس طرح بلند کیا گیا؟۔

۸۸:۱۹ اور پہاڑوں کو کہ کس انداز سے جمائے گئے؟۔

۸۸:۲۰ اور زمین کو کہ کس انداز سے بچھائی گئی؟۔

۸۸:۲۱ سو  (اے نبی) تم نصیحت کرتے رہو۔ تم ہو بس نصیحت کرنے والے۔

۸۸:۲۲ نہیں ہو تم ان پر کوئی جبر کرنے والے۔

۸۸:۲۳ مگر جس نے منہ موڑا اور انکار کیا۔

۸۸:۲۴ سو عذاب دے گا اسے اللہ عذاب بہت بڑا۔

۸۸:۲۵ یقیناً ہماری ہی طرف ان کو لوٹ کر آنا ہے۔

۸۸:۲۶ پھر بے شک ہمارے ہی ذمّے ان سے حساب لینا ہے۔

 

سورۃ الفَجر

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۸۹:۱ قسم ہے۔ فجر کی۔

۸۹:۲ اور دس راتوں کی۔

۸۹:۳ اور جفت کی اور طاق کی۔

۸۹:۴ اور رات کی۔ جب وہ جانے لگے۔

۸۹:۵ بھلا ان میں کوئی قسم ہے کسی صاحبِ عقل  (کے غور و فکر) کے لیے؟۔

۸۹:۶ کیا نہیں دیکھا تم نے کہ کیسا برتاؤ کیا تمہارے رب نے قومِ عاد کے ساتھ؟۔

۸۹:۷ عادِ ارم اونچے اونچے ستونوں والی۔

۸۹:۸ وہ کہ نہیں پیدا کی گئی اس کی مثل  (کوئی قوم) ملکوں میں۔

۸۹:۹ اور قومِ ثمود  (کے ساتھ) جنہوں نے تراشا سخت چٹانوں کو وادی میں۔

۸۹:۱۰ اور فرعون میخوں والے  (کے ساتھ)۔

۸۹:۱۱ یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے سرکشی کی تھی ملکوں میں۔

۸۹:۱۲ اور بہت پھیلایا تھا ان میں فساد۔

۸۹:۱۳ آخر کار برسایا ان پر تیرے رب نے عذاب کا کوڑا۔

۸۹:۱۴ بے شک تیرا رب گھات لگائے ہوئے ہے۔

۸۹:۱۵ لیکن انسان  (کا حال یہ ہے) کہ جب بھی آزماتا ہے اس کو رب اس کا سو عزت بخشتا ہے اس کو اور نعمتیں دیتا ہے اس کو تو وہ کہتا ہے کہ میرے رب نے بہت عزّت بخشی ہے مجھے۔

۸۹:۱۶ لیکن پھر جب آزمائش میں ڈالتا ہے وہ اسے اور تنگی کر دیتا ہے اس پر اس کے رزق میں تو کہتا ہے کہ میرے رب نے ذلیل کر دیا مجھے۔

۸۹:۱۷ ہرگز نہیں! بلکہ تم اچھا سلوک نہیں کرتے یتیم کے ساتھ۔

۸۹:۱۸ اور نہیں ترغیب دیتے تم ایک دوسرے کو مسکین کو کھانا کھلانے کی۔

۸۹:۱۹ اور کھا جاتے ہو تم میراث کا مال سارے کا سارا سمیٹ کر۔

۸۹:۲۰ اور پیار کرتے ہو تم مال سے جی بھر کر۔

۸۹:۲۱ ہرگز نہیں! جب ریزہ ریزہ کی دی جائے گی زمین کوٹ کوٹ کر۔

۸۹:۲۲ اور جلوہ فرما ہو گا تیرا رب اور فرشتے  (کھڑے ہوں گے) صف در صف۔

۸۹:۲۳ اور لائی جائے گی اس دن جہنّم  (سب کے سامنے) اس دن سمجھ آئے گی انسان کو مگر اب کیا (حاصل) اس کے سمجھنے کا!۔

۸۹:۲۴ کہے گا کاش! آگے بھیجے ہوتے میں نے  (کچھ نیک عمل) اپنی اس زندگی کی خاطر۔

۸۹:۲۵ پھر اس دن نہ عذاب دے گا اللہ کا سا عذاب کوئی اور۔

۸۹:۲۶ اور نہیں جکڑے گا اللہ کا سا جکڑنا کوئی اور۔

۸۹:۲۷  (نیک روح سے خطاب ہو گا) اے نفسِ مطمئِنہ۔

۸۹:۲۸ واپس لوٹ اپنے رب کی طرف، تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی۔

۸۹:۲۹ پھر شامل ہو جا میرے خاص بندوں میں۔

۸۹:۳۰ اور داخل ہو جا میری جنّت میں۔

 

سورۃ البَلَد

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۰:۱ نہیں! قسم کھاتا ہوں میں اس شہر  (مکہ) کی۔

۹۰:۲ اور تم  (اے محمد) رہتے ہو اس شہر میں۔

۹۰:۳ اور  (قسم) باپ  (آدم) کی اور اس کی اولاد کی۔

۹۰:۴ بلاشبہ پیدا کیا ہم نے انسان کو مشقّت میں۔

۹۰:۵ کیا خیال کرتا ہے وہ، یہ کہ نہیں بس چلے گا اس پر کسی کا؟۔

۹۰:۶ کہتا ہے کہ اڑا دیا میں نے مال ڈھیروں۔

۹۰:۷ کیا سمجھتا ہے وہ، یہ کہ نہیں دیکھا اس کو کسی نے؟۔

۹۰:۸ بھلا نہیں عطا کیں ہم نے اس کو دو آنکھیں؟۔

۹۰:۹ اور زبان اور دو ہونٹ؟۔

۹۰:۱۰ اور دکھا دی ہیں ہم نے اس کو  (خیر و شر کی) دونوں راہیں۔

۹۰:۱۱ مگر نہ گزرا وہ دشوار گزار گھاٹی پر سے۔

۹۰:۱۲ اور کیا جانو تم کہ کیا ہے وہ گھاٹی؟۔

۹۰:۱۳ چھڑانا ہے گردن کا۔

۹۰:۱۴ یا کھانا کھلانا کسی فاقے کے دن۔

۹۰:۱۵ یتیم کو جو رشتہ دار ہو۔

۹۰:۱۶ یا مسکین کو جو خاک میں پڑا ہوا ہو۔

۹۰:۱۷  پھر ہو بھی یہ  (کھلانے والا) ان لوگوں میں سے جو ایمان لائے اور نصیحت کرتے رہے ایک دوسرے کو صبر و استقامت کی اور وصیت کرتے رہے ایک دوسرے کو رحم کی۔

۹۰:۱۸ یہی لوگ ہیں دائیں بازو والے۔

۹۰:۱۹ اور وہ لوگ جنہوں نے نہ مانا ہماری آیات کو یہی ہیں بائیں بازو والے۔

۹۰:۲۰ ان پر آگ ہو گی چھائی ہوئی۔

 

سورۃ الشّمس

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۱:۱ قسم ہے سورج کی اور اس کی دھوپ کی۔

۹۱:۲ قسم ہے چاند کی جب آتا ہے وہ پیچھے سورج کے۔

۹۱:۳ قسم ہے دن کی جب نمایاں کر دیتا ہے وہ سورج کو۔

۹۱:۴ قسم ہے رات کی جب چھپا لیتی ہے وہ سورج کو۔

۹۱:۵ قسم ہے آسمان کے اور جیسا کہ اس نے اسے بنایا۔

۹۱:۶ قسم ہے زمین کی اور جیسا کہ اس نے اسے پھیلایا۔

۹۱:۷ : قسم ہے نفسِ انسانی کی اور جیسا کہ اس نے اسے ہموار کیا۔

۹۱:۸ پھر الہام کر دی اس پر بدی اس کی اور پرہیزگاری اس کی۔

۹۱:۹ یقیناً فلاح پا گیا وہ جس نے پاک کیا نفس کو۔

۹۱:۱۰ : اور یقیناً نامراد ہو گیا وہ جس نے خاک میں ملایا اس کو

۹۱:۱۱ جھٹلایا ثمود نے بسبب اپنی سرکشی کے۔

۹۱:۱۲ جب بپھر کر اٹھا ان کا سب سے بڑا بدبخت شخص۔

۹۱:۱۳ تو کہا ان سے اللہ کے رسول نے  (خبردار دور رہنا) اللہ کی اونٹنی اور اس کی پانی کی باری سے!۔

۹۱:۱۴ مگر جھٹلایا انہوں نے اللہ کے رسول کو اور ہلاک کر دیا اونٹنی کو آخر کا ر تباہی و بربادی نازل کر دی ان پر ان کے رب نے بسبب ان کے گناہوں کے اور (سب کو ہلاک کر کے) برابر کر دیا ان کو۔

۹۱:۱۵ اور نہیں کوئی خوف اسے اس کے برے نتیجے کا۔

 

سورۃ اللیْل

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۲:۱ قسم ہے رات کی جب وہ ڈھانپ لے۔

۹۲:۲ اور دن کی جب وہ روشن ہو۔

۹۲:۳ اور قسم ہے اس  (حکمت) کی کہ پیدا کیے اس نے نر و مادہ۔

۹۲:۴ بے شک تمہاری کوششیں مختلف قسم کی ہیں۔

۹۲:۵ سو وہ جس نے دیا  (مال اللہ کی راہ میں) اور ڈرتا رہا۔

۹۲:۶ اور سچ مانا بھلائی کو۔

۹۲:۷ سو توفیق دیں گے ہم اس کو راحت کے راستے کی۔

۹۲:۸ اور وہ جس نے بخل کیا اور بے نیازی برتی۔

۹۲:۹ اور جھٹلایا بھلائی کو۔

۹۲:۱۰ توہم پہنچائیں گے اسے سختی میں۔

۹۲:۱۱ اور نہ کام آئے گا اس کے اس کا مال جب گرے گا وہ  (دوزخ کے) گڑھے میں۔

۹۲:۱۲ بے شک ہمارے ذمہ ہے راہ دکھانا۔

۹۲:۱۳ اور بےشک ہم ہی مالک ہیں آخرت کے اور دنیا کے بھی۔

۹۲:۱۴ پس میں نے خبردار کر دیا ہے تم کو بھڑکتی ہوئی آگ سے۔

۹۲:۱۵ نہیں جھلسے گا اس میں مگر وہ انتہائی بدبخت۔

۹۲:۱۶ جس نے جھٹلایا اور منہ پھیرا۔

۹۲:۱۷ اور بچا لیا جائے گا اس سے وہ بڑا پرہیز گار۔

۹۲:۱۸ جو دیتا ہے اپنا مال پاکیزگی کی خاطر۔

۹۲:۱۹ جبکہ نہ ہو کسی کا اس پر کوئی ایسا احسان کہ اس کا بدلہ دیا جائے۔

۹۲:۲۰  (وہ دیتا ہے) محض خوشنودی چاہنے کی خاطر اپنے رب اعلیٰ کی۔

۹۲:۲۱ اور عنقریب وہ خوش ہو جائے گا۔

 

سورۃ الضّحیٰ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۳:۱ قسم ہے روز روشن کی۔

۹۳:۲ اور رات کی جب وہ چھا جائے۔

۹۳:۳ نہیں چھوڑا تم کو  (اے محمد) تمہارے رب نے اور نہ وہ ناراض ہوا۔

۹۳:۴ اور یقیناً بعد کا دور بہتر ہے تمہارے لیے پہلے دور سے۔

۹۳:۵ اور عنقریب  (وہ کچھ) عطا کرے گا تمہیں تمہارا رب کہ خوش ہو جاؤ گے تم۔

۹۳:۶ کیا نہیں پایا تمہارے رب نے تم کو یتیم پھر ٹھکانا فراہم کیا۔

۹۳:۷ اور پایا تم کو ناواقفِ راہ تو راہ دکھائی۔

۹۳:۸ اور پایا تم کو تنگدست سو غنی کر دیا۔

۹۳:۹ لہذا یتیم پر سختی نہ کرنا

۹۳:۱۰ اور جو سوالی ہو  (اسے) نہ جھڑکنا۔

۹۳:۱۱ اور جو نعمتیں ہیں تمہارے رب کی ان کو خوب بیان کرتے رہنا۔

 

سورۃ الشَّرح

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۴:۱  (اے محمد) کیا نہیں کھول دیا ہم نے تمہاری خاطر تمہارا سینہ

۹۴:۲ اور اُتار دیا ہم نے تم ہر سے بوجھ تمہارا۔

۹۴:۳ وہ (بوجھ) جو توڑے دے رہا تھا تمہاری کمر۔

۹۴:۴ اور بلند کر دیا ہم نے تمہاری خاطر تمہارا ذکر۔

۹۴:۵ تو بے شک مشکل کے ساتھ آسانی بھی ہے۔

۹۴:۶ یقیناً َمشکل کے ساتھ آسانی بھی ہے۔

۹۴:۷ : پھر اب جبکہ فارغ ہو چکے ہو تم تو محنت کرو (فرائضِ نبوت میں)۔

۹۴:۸ : اور اپنے رب کی طرف دل لگائے رکھو۔

 

سورۃ التِّین

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۵:۱ قسم ہے انجیر کی اور زیتون کی۔

۹۵:۲  اور طورِ سینا کی۔

۹۵:۳ اور اس شہر امن والے کی۔

۹۵:۴ بلاشبہ پیدا کیا ہم نے انسان کو بہترین ساخت پر۔

۹۵:۵ پھر پھینک دیا ہم نے اس کو سب نیچوں سے نیچے۔

۹۵:۶ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک کام سوا ان کے لیے ہے اجر بے انتہا۔

۹۵:۷ پھر کون جھٹلا سکتا ہے تم کو (اے نبی) اس کے بعد،جزاء و سزا کے معاملے میں۔

۹۵:۸ :: کیا نہیں ہے اللہ سب حاکموں سے بڑا حاکم ؟۔

 

سورۃ العَلق

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۶:۱ : پڑھو  (اے نبی) اپنے رب کا نام لے کر جس نے پیدا کیا۔

۹۶:۲ پیدا کیا انسان کو  (نطفۂ مخلوط کے) جمے ہوئے خون سے۔

۹۶:۳ : پڑھو اور تمہارا رب بڑا ہی کریم ہے۔

۹۶:۴ جس نے علم سکھایا قلم کے ذریعہ سے۔

۹۶:۵ سکھایا انسان کو وہ علم جو نہیں جانتا تھا وہ۔

۹۶:۶ خبردار! بے شک انسان ضرور سرکش ہو جاتا ہے۔

۹۶:۷ اس بنا پر کہ دیکھتا ہے وہ خود کو بے نیاز۔

۹۶:۸ بے شک تیرے رب ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے

۹۶:۹ بھلا دیکھا تم نے اس شخص کو جو منع کرتا ہے۔

۹۶:۱۰ : ایک بندے کو جب وہ نماز پڑھتا ہے۔

۹۶:۱۱ : بھلا دیکھوں تو اگر ہو  (وہ بندہ) راہِ راست پر۔

۹۶:۱۲ : یا تلقین کرتا ہے پرہیز گاری کی۔

۹۶:۱۳ : تمہارا کیا خیال ہے اگر جھٹلاتا ہو یہ  (منع کرنے والا) اور منہ موڑتا ہے۔

۹۶:۱۴ : کیا نہیں جانتا وہ کہ بے شک اللہ دیکھ رہا ہے؟۔

۹۶:۱۵ : خبردار! اگر نہ باز آیا وہ تو ضرور گھسیٹیں گے ہم  (اسے) پیشانی کے بل۔

۹۶:۱۶ پیشانی جو جھوٹی بھی ہے خطا کار بھی۔

۹۶:۱۷ پس بلا لے وہ اپنے حامیوں کی ٹولی کو۔

۹۶:۱۸ ہم بھی بلائے لیتے ہیں عذاب کے فرشتوں کو۔

۹۶:۱۹ : خبردار! نہ مانو کہا اس کا اور سجدہ کرو ( اپنے رب کو) اور قرب حاصل کرو۔

 

سورۃ القَدر

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۷:۱ یقیناً ہم ہی نے نازل کیا ہے قرآن کو شبِ قدر میں۔

۹۷:۲ اور کیا جانو تم کہ کیا ہے شبِ قدر؟۔

۹۷:۳ شبِ قدر بہتر ہے ہزار مہینوں سے۔

۹۷:۴ اتر تے ہیں فرشتے اور روح اس رات میں اپنے رب کے اِذن سے، ہر حکم لے کر۔

۹۷:۵ سراسر سلامتی ہے یہ رات طلوعِ فجر تک۔

 

سورۃ البَیّنَۃ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۸:۱ ہرگز نہ تھے وہ لوگ جو کافر ہیں اہلِ کتاب میں سے اور مشرکوں میں سے باز آنے والے  (اپنے کفر سے) جب تک کہ  (نہ) آتی ان کے پاس روشن دلیل۔

۹۸:۲ (یعنی) ایک رسول اللہ کی طرف سے جو پڑھ کر سنائے پاک صحیفے۔

۹۸:۳ جن میں لکھی ہوں تحریریں راست اور درست۔

۹۸:۴ اور نہیں بٹے فرقوں میں وہ لوگ جنھیں دی گئی کتاب مگر اس کے بعد کہ آ گئی تھی ان کے پاس واضح دلیل۔

۹۸:۵ اور نہیں حکم دیا گیا تھا انہیں مگر یہ کہ عبادت کریں اللہ کی خالص کرتے ہوئے اسی کے لیے اپنے دین کو ۔یکسُو ہو کر اور قائم کریں نماز اور ادا کریں زکوٰۃ اور یہی ہے نہایت صحیح اور درست دین۔

۹۸:۶ : بےشک وہ جنہوں نے انکار کیا  (محمد کی نبوت کا) اہلِ کتاب اور مشرکوں میں سے ہوں گے جہنّم کی آگ میں ہمیشہ رہیں گے اس میں۔یہی لوگ ہیں مخلوق میں سب سے بد تر۔

۹۸:۷ بے شک وہ جو ایمان لائے (اہلِ کتاب میں سے) اور کیے انہوں نے نیک عمل۔ یہی لوگ ہیں مخلوق میں سب سے بہتر۔

۹۸:۸ جزاء ہے ان کی ان کے رب کے ہاں جنّتیں سدا رہنے والی جاری ہوں گی ان کے نیچے نہریں سدا رہیں گے وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ ، راضی ہوا اللہ ان سے اور وہ راضی ہوئے اللہ سے۔ یہ ہے  (سلہ) اس شخص کا جو ڈرتا رہا اپنے رب سے۔

 

سورۃ الزّلزَلۃ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۹۹:۱ جب ہلا ڈالی جائے گی زمین اپنی پوری شدّت سے۔

۹۹:۲ اور نکال باہر کرے گی زمین اپنے سارے بوجھ۔

۹۹:۳ اور کہے گا انسان اُسے کیا ہو گیا؟۔

۹۹:۴ اس دن کہہ ڈالے گی زمین اپنے  (اوپر بیتے ہوئے) حالات۔

۹۹:۵ اس لیے کہ تیرے رب نے حکم بھیجا اسے ایسا کرنے کا)۔

۹۹:۶ اس دن پلٹیں گے لوگ گروہ در گروہ تاکہ دکھائے جائیں گے انہیں اعمال ان کے۔

۹۹:۷ سو جس نے کی ہو گی ذرّہ برابر نیکی دیکھ لے گا وہ اسے۔

۹۹:۸ اور جس نے کی ہو گی ذرّہ برابر بدی دیکھ لے گا وہ اسے۔

 

       سورۃ العَادیَات

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۰:۱ قسم ہے سرپٹ دوڑنے والے ہانپتے  (گھوڑوں) کی۔

۱۰۰:۲ جو چنگاریاں جھاڑتے ہیں  (ٹاپوں) کی ٹھوکر سے۔

۱۰۰:۳ پھر چھاپہ مارتے ہیں صبح سویرے۔

۱۰۰:۴ پھر اڑاتے ہیں اس موقع پر گرد و غبار۔

۱۰۰:۵ پھر اندر جا گھستے ہیں اسی حالت میں کسی مجمع کے۔

۱۰۰:۶ بے شک انسان اپنے رب کا بڑا ہی ناشکرا ہے۔

۱۰۰:۷ اور بے شک وہ اس حقیقت پر خود گواہ ہے۔

۱۰۰:۸ اور بے شک وہ حال کی محبت میں بری طرح مبتلا ہے۔

۱۰۰:۹ تو کیا نہیں جانتا وہ  (اس وقت کو) جب نکالا جائے گا وہ جو قبروں میں  (مدفون) ہے؟۔

۱۰۰:۱۰ اور ظاہر کر دیے جائیں گے وہ  (بھید) جو سینوں میں ہیں۔

۱۰۰:۱۱ یقیناً ان کا رب ان سے اس دن خوب باخبر ہو گا۔

 

سورۃ القَارعَۃ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۱:۱ وہ عظیم حادثہ!۔

۱۰۱:۲ کیا ہے وہ عظیم حادثہ؟۔

۱۰۱:۳ اور کیا جانو تم کیا ہے وہ عظیم حادثہ؟۔

۱۰۱:۴ وہ دن جب ہوں گے انسان بکھرے ہوئے پتنگوں کی مانند۔

۱۰۱:۵ اور ہوں گے پہاڑ دھنکی ہوئی رنگین اون کی مانند۔

۱۰۱:۶ تو وہ شخص کہ ہوں گے وزن دار اعمال اس کے۔

۱۰۱:۷ سو وہ ہو گا دل پسند عیش میں۔

۱۰۱:۸ اور وہ شخص کہ ہوں گے ہلکے اعمال اس کے۔

۱۰۱:۹ تو ہو گا اس کا ٹھکانا گہرا گڑھا۔

۱۰۱:۱۰ اور کیا جانو تم کیا ہے وہ؟۔

۱۰۱:۱۱ آگ ہے دہکتی ہوئی۔

 

سورۃ التّکاثُر

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۲:۱ غفلت میں ڈالے رکھا تم کو ایک دوسرے سے بڑھ کر، زیادہ سے زیادہ  (دنیا) حاصل کرنے کی ہوس نے۔

۱۰۲:۲ : یہاں تک کہ جا دیکھیں تم نے قبریں۔

۱۰۲:۳ خبردار! عنقریب معلوم ہو جائے گا تمہیں۔

۱۰۲:۴ پھر سن لو! عنقریب معلوم ہو جائے گا تمہیں۔

۱۰۲:۵ یقینی علم کی حیثیت سے  (تو تم ہرگز ایسا نہ کرتے)۔

۱۰۲:۶ جان لو تم ضرور دیکھو گے جہنّم کو۔

۱۰۲:۷ پھر تم ضرور دیکھو گے اسے یقین کی آنکھ سے۔

۱۰۲:۸ پھر ضرور باز پرس ہو گی تم سے اس دن نعمتوں کے بارے میں۔

 

سورۃ العَصر

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۳:۱ قسم ہے زمانے کی۔

۱۰۳:۲ یقیناً، انسان خسارے میں ہے۔

۱۰۳:۳ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور کرتے رہے نیک عمل۔ اور نصیحت کرتے رہے ایک دوسرے کو حق کی اور تلقین کرتے رہے ایک دوسرے کو صبر کی۔

 

سورۃ الہُمَزۃ

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۴:۱ تباہی ہے ہر اس شخص کے لیے جو  (منہ در منہ) طعنے دینے اور  (پیٹھ پیچھے) برائیاں کرنے کا خوگر ہے۔

۱۰۴:۲ جو جمع کرتا رہا مال اور گِن گِن کر رکھتا رہا اسے۔

۱۰۴:۳ سمجھتا ہے کہ بے شک اس کے مال نے زندۂ  جاوید کر دیا ہے اسے۔

۱۰۴:۴ ہرگز نہیں! ضرور اور بہرحال پھینکا جائے گا وہ حطمہ میں۔

۱۰۴:۵ اور کیا جانو تم کیا ہے حطمہ؟۔

۱۰۴:۶ اللہ کی آگ ہے، دہکائی ہوئی۔

۱۰۴:۷ جو جا پہنچے گی دلوں تک۔

۱۰۴:۸ بے شک وہ ان پر ڈھانک کر بند کر دی جائے گی۔

۱۰۴:۹ اونچے اونچے ستونوں میں۔

 

سورۃ الفِیل

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۵:۱ کیا نہیں دیکھا تم نے کیا معاملہ کیا تمہارے رب نے ہاتھی والوں کے ساتھ؟۔

۱۰۵:۲ کیا نہیں کر دیا ان کے داؤ کو غلط ۔

۱۰۵:۳ اور بھیجے ان پر پرندے جھنڈ کے جھنڈ۔

۱۰۵:۴ پھینکتے تھے وہ ان پر پتھریاں کنکر کی۔

۱۰۵:۵ پھر کر دیا  (اللہ نے) ان کو مانند کھائے ہوئے بھس کے۔

 

سورۃ القُرَیش

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۶:۱ اس بنا پر کہ مانوس کر دیا  (اللہ نے) قریش کو۔

۱۰۶:۲ یعنی مانوس کر کے ان کو تجارتی سفروں سے، سردیوں میں اور گرمیوں میں۔

۱۰۶:۳ سو چاہیے کہ عبادت کریں وہ اس گھر کے رب کی۔

۱۰۶:۴ جس نے کھانے کو دیا انہیں بھوک میں اور امن بخشا ان کو خوف سے۔

 

سورۃ المَاعون

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۷:۱ بھلا دیکھا تم نے اس شخص کو جو جھٹلاتا ہے جزاء و سزا کو؟۔

۱۰۷:۲ سو یہ وہی شخص ہے جو دھکّے دیتا ہے یتیم کو۔

۱۰۷:۳ اور نہیں ترغیب دیتا ہے مسکین کا کھانا دینے کی۔

۱۰۷:۴ پس تباہی ہے ان نمازیوں کے لیے۔

۱۰۷:۵ جو اپنی نماز سے غفلت برتتے ہیں۔

۱۰۷:۶ جو ریاکاری کرتے ہیں۔

۱۰۷:۷ اور نہیں دیتے برتنے کی چھوٹی چھوٹی چیزیں بھی۔

 

سورۃ الکَوثَر

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۸:۱ بے شک ہم نے عطا کیا تم کو  (اے محمد) الکوثر۔

۱۰۸:۲ لہٰذا نماز پڑھو تم اپنے رب کے لیے اور قربانی کرو۔

۱۰۸:۳ یقیناً جو دشمن ہے تمہارا وہی ہو گا بے نام و نشان۔

 

سورۃ الکافِرون

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۰۹:۱ کہہ دو اے منکرو!۔

۱۰۹:۲ نہیں عبادت کرتا میں جن کی عبادت کرتے ہو تم۔

۱۰۹:۳ اور نہ تم عبادت کرنے والے ہو اس کی جس کی عبادت کرتا ہوں میں۔

۱۰۹:۴ اور نہ میں عبادت کرنے والا ہوں ان کی جن کی عبادت تم نے کی۔

۱۰۹:۵ اور نہ تم عبادت کرنے والے ہو اس کی جس کی میں عبادت کرتا ہوں۔

۱۰۹:۶ تمہارے لیے ہے تمہارا دین اور میرے لیے میرا دین۔

 

سورۃ النّصر

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۱۰:۱ جب آ جائے مدد اللہ کی اور فتح  (نصیب ہو جائے)۔

۱۱۰:۲ اور دیکھ لو تم  (اے نبی) لوگوں کو کہ داخل ہو  رہے ہیں وہ اللہ کے دین میں فوج در فوج۔

۱۱۰:۳ تو تسبیح کرو اپنے رب کی، اس کی حمد کے ساتھ اور بخشش مانگو اس سے بے شک وہی ہے توبہ قبول کرنے والا۔

 

سورۃ لہب / المَسَد

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۱۱:۱ ٹوٹ گئے ہاتھ ابو لہب کے اور نامراد ہو گیا وہ۔

۱۱۱:۲ نہ کام آیا کچھ، اس کے مال اس کا اور  (نہ) وہ جو اس نے کمایا۔

۱۱۱:۳ عنقریب جا پڑے گا وہ لپٹیں مارتی آگ میں۔

۱۱۱:۴ اور اس کی بیوی بھی، اٹھائے پھرنے والی ایندھن۔

۱۱۱:۵ اس کی گردن میں  (ہو گی) رسی مونجھ کی۔

 

سورۃ الإخلاص

شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۱۲:۱ کہہ وہ اللہ ہے یکتا۔

۱۱۲:۲ اللہ بے نیاز ہے، سب اس کے محتاج۔

۱۱۲:۳ نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد۔

۱۱۲:۴ اور نہیں ہے اس کا ہمسر بھی کوئی۔

 

سورۃ الفَلَق

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۱۳:۱ کہو پناہ مانگتا ہوں میں صبح کے رب کی۔

۱۱۳:۲ شر سے ان چیزوں کے جو اس نے پیدا کیں۔

۱۱۳:۳ اور شر سے اندھیرے کے جب چھا جائے وہ۔

۱۱۳:۴ اور شر سے گرہوں میں پھونک مارنے والیوں کے۔

۱۱۳:۵ اور شر سے حاسد کے جب حسد کرے وہ۔

 

سورۃ النَّاس

 شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔

۱۱۴:۱ کہو پناہ مانگتا ہوں میں انسانوں کے رب کی۔

۱۱۴:۲ انسانوں کے بادشاہ کی۔

۱۱۴:۳ انسانوں کے معبود کی۔

۱۱۴:۴ شر سے وسوسہ ڈالنے والے کے جو بار بار پلٹ کر آتا ہے۔

۱۱۴:۵ جو وسوسے ڈالتا ہے انسانوں کے دلوں میں۔

۱۱۴:۶ وہ جنوں میں سے ہو خواہ انسانوں میں سے۔

٭٭٭

پروف ریڈنگ اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید