FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

 

 

 

فہرست مضامین

دعاؤں کے چراغ

 

 

 

 

 

نگہت نسیم

 

 

 

 

 

 

انتساب

 

باپ مماثل قابل صد احترام سسر جناب غلامٍ مصطفی کے نام

 

جن سے میں کبھی نہیں ملی پر ان کی ڈائری اور ان کی پسند کی کتابوں سے مل کر یوں لگا جیسے پورے گھر میں ایک میں ہی انہیں جانتی ہوں

 

 

 

 

 

ابا جی کی نذر ایک قطعہ

 

صالحین میں ہوں گے وہ روز جزا

مہربان ان پر سدا ہو گا خدا

جانتی ہوں میں یہ نگہت ہیں مکیں

باغ جنت میں غلامٍ مصطفی

 

(ڈاکٹر نگہت نسیم)

 

 

ڈاؤن لوڈ کریں

ورڈ فائل

 

ای پب فائل

 

کنڈل فائل

 

پیش لفظ

 

علم، کتابیں اور دعائیں

 

سیدنا حضرت امام حسن علیہ السلام فرماتے ہیں کہ انہوں نے ہمیشہ اپنی والدہ خاتون جنت سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کو آدھی رات کو اٹھ کر عبادت کرتے اور دعا کرتے پایا۔ اکثر وہ بھی ان کے ساتھ ہوتے تھے۔ خاتون جنت سیدہ بی بی فاطمہ دعاؤں میں سب سے پہلے ہمسایوں کے لیئے ان کی عزت، ایمان کی سلامتی اور حفاطت کی دعائیں کرتیں پھر اپنے لیئے مانگتیں۔۔ میں نے ایک دن ان سے پوچھ ہی لیا کہ”کیا آپ آدھی رات کواس لیئے اٹھتی ہیں کہ ہمسایوں کے لئے دعا کریں۔۔ وہ مسکرا دیں۔۔ فرمایا”بیٹے پہلے ہمسائے پھر خود۔۔ تو دعا بھی پہلے ان کے لیئے پھر اپنے لیئے "۔ سبحان اللہ۔

حدیث مبارک ہے کہ نبی پاک حضرت محمدﷺ کے پاس ایک شخص آیا اور کہا”یا رسول اللہ میری کوئی دعا پوری ہی نہیں ہوتی۔۔ کیا کروں۔۔ "آقائے کائنات حضرت محمدﷺ نے اس سے پوچھا”کیا تم اپنی دعا اپنے احباب کے لیئے دعا سے شروع کرتے ہو”۔۔ اس نے کہا”نہیں یا رسول اللہ”۔۔ نبی پاکﷺ  فرماتے ہیں "وہ دعا قبولیت نہیں پاتی جو دوسروں کی خیر خواہی کی دعا سے شروع نہ ہو”۔ سبحان اللہ۔۔

دعا میں بھی فلسفہ اخلاق سمجھا دیا کہ”جو اپنے لیئے پسند کرو وہی دوسروں کے لیئے اور جو اپنے لیئے چاہتے ہو وہی دوسروں کے لیئے چاہو”۔۔

فلسفہ دعا یہ ہے کہ دوسروں کے حق میں اس کی دائمی عزت و ایمان اور خوشحالی کی دعا ایک ایسا دل ہی کر سکتا ہے جو بے غرض ہو۔۔ ہر قسم کے حسد اور رشک سے پاک ہو۔۔ ایسا دل اخلاص کی تفسیر ہوتا ہے۔ ابا جی ( میرے باپ مماثل قابل صد احترام سسر جناب غلامٍ مصطفیٰ) کا دل بھی ایسا ہی تھا انہوں نے دوسروں کے لئے وہی چاہا جو اپنے لئے چاہا۔۔ اپنی زمینیں بانٹ دی، اپنے تنخواہ کے حصے کر دئے، اپنے گاؤں میاں چنوں سے ضرورت مندوں کو بلا کر اسٹیل مل میں رکھوا دیا جہاں وہ خود”جنرل منیجر”کے عہدے پر فائز تھے لیکن اپنی چون سالہ حیات کے جتنے برس بھی ملازمت کی کبھی کسی چیز کو اپنا حق سمجھ کر استعمال نہ کیا۔

اور جو جمع کیا تو علم، کتابیں اور دعائیں!

دو برس کی عمر میں یتیم ہونے والے میرے ابا جی اپنے پرائے کے لئے والد کی طرح شفیق اور خبر گیر رہے۔ ان کے نام پر اسٹیل ٹاؤن کی”شاہراہ غلام مصطفیٰ”صرف ایک سڑک ہے پر انہوں نے ہزاروں ایسے گھر بنائے جن کی طرف جانے والی ہر سڑک پر ان کا نام کھدا ہوا ہے۔ اپنی عمر سے زیادہ کام کر کے تھک کر بیٹھے تو معلوم ہوا کہ انہیں بلڈ کینسر ہے اور واپسی کا وقت ہوا چاہتا ہے وہ مسکرا دیئے۔۔ وہ اپنے حصے کی شمع روشن کر چکے تھے کسی فاتح کی طرح روانہ ہو گئے اور اپنے پیچھے دعاؤں والے ہاتھ چھوڑ گئے۔

انہیں دعاؤں کے صدقے آج میں اس قابل ہو سکی کہ حضور پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم، مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام، دختر رسولﷺ حضرت فاطمۃ الزہرا علیہا السلام اور دیگر آئمہ پاک کی مانگی ہوئی دعاؤں کو اور بالخصوص صحیفہ سجادیہ کی دعاؤں کو منظوم کر سکی۔ اللہ پاک اپنے حبیب کے صدقے اس کتاب کو میرے اباجی (غلام مصطفیٰ) کے لئے اور ہم سب کے والدین کے لئے صدقہ جاریہ بنا دے۔۔ الٰہی آمین۔

آیئے آج سے ہی کوشش کر کے علم، کتابیں اور دعائیں جمع کرتے ہیں۔۔ ابا جی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دعاؤں کے چراغ روشن کرتے ہیں۔

 

 

بہت دعائیں

ڈاکٹر نگہت نسیم

 

 

 

 

ترتیب کتاب

 

 

 

 

 

1۔ رسول پاک حضرت محمدﷺ کی دعائیں

 

ہر وقت کی دعا

 

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

تو سب دیکھتا ہے پر تو دیکھا نہیں جاتا

اے میرے معبود۔۔!

تو اعلیٰ مقام پر ہے، بے شک مقام انتہا پر ہے

بے شک تیری ہی بازگشت ہر طرف ہے

بے شک تیری ہی دنیا و آخرت ہے

بے شک تیرے ہاتھ میں حیات و موت ہے

اے عالمین کے پروردگار۔۔!

میں اپنی ذلت و رسوائی سے تیری پناہ چاہتا ہوں

اے میرے معبود!

میں بس تیری اور صرف تیری ہی پناہ چاہتا ہوں

آمین یا الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

ختم تلاوت قرآن مجید کی دعا

 

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

میں نے تیری کتاب میں سے اتنا پڑھا جتنا تو نے چاہا

جسے تو نے اپنے سچے نبی پر نازل فرمایا

میری تمام حمد تیرے ہی لیے ہے

اے میرے رب

اے میرے معبود۔۔!

مجھے ان لوگوں میں رکھنا

جنہوں نے قرآن کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام جانا

جو قرآن کی مستقل اور ذو معنی آیتوں پر ایمان لائے

اے میرے رب

اے میرے معبود۔۔!

قرآن کو میری قبر کا ہمدم، میرے حشر کاساتھی بنا دے

اے جہانوں کے رب۔۔!

مجھے ان لوگوں میں رکھنا

جو ہر آیت کے پڑھنے سے ایک درجہ بلند ہوتے جاتے ہیں

اتنے بلند کہ بلند تر جنت میں بھی بلند ہوتے جاتے ہیں

 

آمین یا الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

یکم محرم کے دن کی دعا

 

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے مرتے ہوئے کو بچانے والے

اے نعمت و جمال والے

اے فضل والے، اے احسان والے

تو وہ ہیجس کو سجدہ کرتے ہیں

رات کے اندھیرے، دن کے اجالے

چاند کی چاندنیاں، سورج کی کرنیں

پانی کی روانیاں، درختوں کی سرسراہٹیں

وہی میرا پروردگار ہے

میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں جو عرش عظیم کا مالک ہے

اے میرے معبود۔۔!

تیرا کوئی شریک نہیں اور تیرے سوا میرا کوئی معبود نہیں

میرا ایمان ہے کہ سب کچھ ہمارے رب کی طرف سے ہے

اے میرے معبود۔۔!

لوگوں کے میری بابت بہت نیک گمان ہیں

تو مجھے صاحبان عقل سے بھی زیادہ نیک بنا دے

لوگ مجھ کو بہت اچھا سمجھتے ہیں

میرے وہ گناہ بخش دے جنہیں وہ جانتے نہیں

جو کچھ وہ میرے بارے کہتے ہیں اس پر میری گرفت نہ کرنا

اے میرے معبود۔۔!

تیرے کرم کے بغیر کوئی نصیحت حاصل نہیں کر سکتا

میرے دل کو بھٹکنے سے بچا لے، مجھے ہدایت عطا کرنا

بے شک تو بہت عطا کرنے والا ہے

الٰہی آمین

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

دعائے سیفی صغیر یا دعائے قاموس

 

دعائے سیفی صغیر یعنی دعائے قاموس وہ عظیم الشان دعا ہے جو حضرت رسول خدا حضرت محمد مصطفیﷺ سے منقول ہے۔ یہ دعا حضرت جبرائیلؑ  نے رسول پاکﷺ کو اس وقت پہنچائی جب آپ مقام ابراہیمؑ  میں نماز ادا کر رہے تھے۔ کفعمی نے بلد الامین اور مصباح میں یہ دعا شامل کی ہے۔ اس دعا کو ماہ رمضان کے ایام بیض میں پڑھنے سے بارش کے قطروں، درختوں کے پتوں اور صحرا کی ریت کے ذروں کے برابر گناہ ہی کیوں نہ ہوں اللہ پاک اپنی رحمت سے درگزر فرما دیتے ہیں۔

ایام بیض کیا ہے اور اس کو ایام بیض کہنے کی وجہ کیا ہے؟

ایام بیض سے مراد چاندنی راتیں ہیں یعنی قمری مہینوں کی تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں تاریخ ہے۔ بیض سفید یا روشن ہونے کو کہتے ہیں۔ سو ان تین راتوں کو ایام بیض اس لیے کہتے ہیں کہ ان راتوں میں چاندنی اول سے آخر تک رہتی ہے گویا پوری رات روشن و چمکدار رہتی ہے۔۔

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

مجھے اپنی محبت کے سمندر میں داخل کر لے

مجھے اپنی یکتائی کی موجوں میں شامل کر لے

مجھے اپنی سلطنتِ وحدانیت کی ایسی قوت عطا کر

کہ میں تیری رحمت کی وسیع فضاؤں میں جا پہنچوں

میرے چہرے پر

تیرے قرب کی روشنی کی کر نیں نظر آئیں

اور۔۔ تیری حمایت کی نشانیاں بن جائیں

اے میرے معبود۔۔!

تیرے رعب سے مجھے رعب ملے

تیری مہربانی سے معزز ہو جاؤں

تیری تعلیم و تربیت سے مجھے جلالت و کرامت حاصل ہو

اے میرے معبود۔۔!

مجھے عزت و قبولیت کا لباس پہنا دے

میرے لیے اپنے قرب و وصال کی راہیں آسان فرما دے

میرے سر پر شان و شوکت کا تاج سجادے

اے میرے معبود۔۔!

اس دنیا اور دوسری دنیا میں

اپنے پیاروں اور میرے درمیان الفت قائم کر دے

اپنے نام کے نور سے مجھے ایسارعب و دبدبہ عطا فرما

کہ۔ لوگوں کے دل اور جانیں میری مطیع ہوں

اور ان کے جسم اور نفوس میرے آگے جھکے رہیں

اے میرے معبود۔۔!

تو وہ ہے۔۔

جس کے سامنے ظالم لوگ پست ہیں

تیرے حضور بادشاہوں کی گردنیں جھکی ہوئی ہیں

انہیں سوائے تیرے کوئی پناہ اور نجات نہیں ہے

انہیں سوائے تیرے کوئی امداد میسر نہیں ہے

تو ہی وہ جس کے سوا کوئی تکیہ گاہ نہیں ہے

اے میرے معبود!

مجھے حاسدوں کے مکر و فریب سے اپنی پناہ دے

مجھے دشمنوں کے شر کے اندھیروں سے دور کر دے

مجھے پردہ ہائے عرش کے سائے میں جگہ دے

اے میرے معبود۔۔!

مجھ پر اپنی رحمت فرما

اے سب سے زیادہ بزرگی والے

میری کمر مضبوط فرما کہ میں تیری پسندیدہ چیزیں حاصل کروں

میرے قلب و روح کو روشن فرما کہ میں کوشش کی راہیں دیکھوں

اے میرے معبود۔۔!

میں کس طرح تیرے دروازے سے مایوس ہو کر پلٹ جاؤں

میں تجھ پر امید اور بھروسہ کر کے یہاں حاضر ہوا ہوں

بھلا کیسے تو مجھے اپنی رحمت سے مایوس کرے گا

یہ تیرا ہی تو حکم ہے کہ تجھے ہر آن پکارا کروں

اے میرے معبود۔۔!

اب میں تیری دہلیز پر آن پڑا ہوں

تجھ سے درخواست گزار ہوں

میرے اور میرے دشمنوں میں اتنی دوری کر دے

جیسی تو نے میرے دشمنوں کی آپس میں ڈالی

اپنے پاکیزہ نور اور اپنی شان جلالت سے

میری طرف سے ان کی آنکھوں کو چندھیا دے

اے میرے معبود۔۔!

بے شک تو ہی وہ معبود ہے

جسے کوئی زور سے پکارے۔۔ کہ۔ چپکے چپکے

تو اپنے کرم سے اپنی عظیم نعمتیں اسے عطا کرتا ہے

اے میرے معبود۔۔!

ہمارے سردار، ہمارے نبی محمدﷺ پر رحمت فرما

اور۔۔ ان کی ساری طاہر و اطہر آل پر رحمت فرما

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

دعائے مجیر

 

رسول خدا نبی آخر حضرت محمدﷺ سے منقول ہے کہ دعائے مجیر بڑی شان والی دعا ہے۔ روایت ہے کہ یہ دعا حضرت جبرائیلؑ  نے رسول پاکﷺ کو اس وقت پہنچائی جب آپ مقام ابراہیمؑ  میں نماز ادا کر رہے تھے۔ کفعمی نے بلد الامین اور مصباح میں اس دعا کو درج کیا ہے اور لکھتے ہیں کہ یہ دعا گناہوں سے بخشش، مرض سے شفاء، ادائے قرض، فراخی و توانگری اور غم کے دور کرنے کے لیئے عطا ہوئی ہے۔

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

تو پاک ہے اے اللہ تو بلند تر ہے اے رحم کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے مہربان تو بلند تر ہے اے کریم

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بادشاہ تو بلند تر ہے اے آقا

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے پاک ترین تو بلند تر ہے اے سلامتی دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے امن دینے والے تو بلند تر ہے اے نگہبان

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے صاحب عزت تو بلند تر ہے اے زبردست

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بڑائی والے تو بلند تر ہے اے بڑائی کے مالک

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے پیدا کرنے والے تو بلند تر ہے اے بنانے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے صورت گر تو بلند ہے اے اندازہ ٹھہرانے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے ہدایت دینے والے تو بلند تر ہے اے باقی رہنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بہت دینے والے تو بلند تر ہے اے توبہ قبول کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے کھولنے والے تو بلند تر ہے اے صاحب راحت

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے میرے سردار تو بلند تر ہے اے میرے مولا

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے نزدیک تر تو بلند تر ہے اے نگہدار

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے ابتداء کرنے والے تو بلند تر ہے اے لوٹا نے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے حمد کے لائق تو بلند تر ہے اے شان والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے سب سے پہلے تو بلند تر ہے اے بزرگ برتر

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بہت بخشنے والے تو بلند تر ہے اے لائق شکر

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے گواہی دینے والے تو بلند تر ہے اے حاضر و موجود

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے محبت والے تو بلند تر ہے

اے احسان کرنے والے ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے اٹھانے والے تو بلند تر ہے اے سچے وارث

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے زندہ کرنے والے تو بلند تر ہے اے موت دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے مہربانی کرنے والے تو بلند تر ہے اے ساتھ دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے رفیق تو بلند تر ہے اے ہمدم و یاور

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے جلالت والے تو بلند تر ہے اے صاحب حسن

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے خبر رکھنے والے تو بلند تر ہے اے دیکھنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے صاحب عقل تو بلند تر ہے اے مراد بر لانے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے معبود تو بلند تر ہے اے موجود حقیقی

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بخشنے والے تو بلند تر ہے اے زبردست

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے یاد کئے ہوئے تو بلند تر ہے اے شکر کیے گئے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بہت زیادہ سخی تو بلند تر ہے اے جائے پناہ

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے حسن والے تو بلند تر ہے اے بزرگی والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے سب سے اول تو بلند تر ہے اے رزق دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے صاحب صدق تو بلند تر ہے اے شگافتہ کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے سننے والے تو بلند تر ہے اے تیز تر

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بلندی والے تو بلند تر ہے اے جدت والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بڑے فاعل تو بلند تر ہے اے عالی تر

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے فیصلہ کرنے والے تو بلند تر ہے اے راضی ہو جانے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے زبردست تو بلند تر ہے اے پاکیزگی والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

اے صاحب علم تو بلند تر ہے تو پاک ہے اے صاحب حکم

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے ہمیشہ رہنے والے تو بلند تر ہے اے موجود

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے حفاظت کرنے والے تو بلند تر ہے اے تقسیم کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے تونگر تو بلند تر ہے اے تونگر کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے وفا والے تو بلند تر ہے اے قوت والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے کفایت کرنے والے تو بلند تر ہے اے شفا دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے سب سے پہلے تو بلند تر ہے اے سب سے آخر رہنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے سب سے اول تو بلند تر ہے اے سب سے آخر موجود

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے آشکار تو بلند تر ہے اے پوشیدہ رہنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے امید گاہ تو بلند تر ہے اے امید کیے ہوئے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے صاحب احسان تو بلند تر ہے اے صاحب بخشش

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے زندہ تو بلند تر ہے اے نگہبان

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے یگانہ تو بلند تر ہے اے یکتا

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے آقا تو بلند تر ہے اے بے نیاز

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے صاحب قدرت تو بلند تر ہے اے صاحب کبر

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے حاکم تو بلند تر ہے اے ذات عالی

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بلند تو بلند تر ہے اے سب سے بلند

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے سرپرست تو بلند تر ہے اے مالک

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے ہوا چلانے والے تو بلند تر ہے اے پیدا کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے پست کرنے والے تو بلند تر ہے اے بلند کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے پراگندہ کرنے والے تو بلند تر ہے اے اکٹھا کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے عزت دینے والے تو بلند تر ہے اے ذلت دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے حفاظت کرنے والے تو بلند تر ہے اے نگہبان

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے قدرت والے تو بلند تر ہے اے اقتدار والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے علم والے تو بلند تر ہے اے حلم والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے فیصلہ کرنے والے تو بلند تر ہے اے حکمت والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے عطا کرنے والے تو بلند تر ہے اے روک لینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے نقصان دینے والے تو بلند تر ہے اے نفع دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے دعا قبول کرنے والے تو بلند تر ہے اے حساب کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے عدل کرنے والے تو بلند تر ہے اے جدا کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے لطف کرنے والے تو بلند تر ہے اے عزت والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے پالنے والے تو بلند تر ہے اے برحق

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بزرگی والے تو بلند تر ہے اے یکتا

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے معاف کرنے والے تو بلند تر ہے اے بدلہ لینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے کشادگی والے تو بلند تر ہے اے کشادگی دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے مہربانی کرنے والے تو بلند تر ہے اے نرمی کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بے مثل تو بلند تر ہے اے تنہا

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے نگاہ رکھنے والے تو بلند تر ہے اے احاطہ کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے کارساز تو بلند تر ہے اے انصاف کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے روشن تر تو بلند تر ہے اے محکم

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے نیکوتر تو بلند تر ہے اے محبت والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے ہدایت والے تو بلند تر ہے اے ہدایت دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے نور تو بلند تر ہے اے نور دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے مدد کرنے والے تو بلند تر ہے اے مددگار

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے برداشت کرنے والے تو بلند تر ہے اے صبر کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے جمع کرنے والے تو بلند تر ہے اے پیدا کرنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے پاک و پاکیزہ تو بلند تر ہے اے جزا دینے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے فریادرس تو بلند تر ہے اے فریاد کو پہنچنے والے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے پیدا کرنے والے تو بلند تر ہے اے موجود

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

تو پاک ہے اے بڑائی اور حسن والے

تو بابرکت ہے اے صاحب اقتدار اور جلالت والے

تو پاک ہے سوائے تیرے کوئی معبود نہیں ہے

تو پاک ہے بیشک میں خطا کاروں میں سے ہوں

اے دعاؤں کو قبول و منظور فرمانے والے رنج سے نجات دینے والے

اے خدا یکتا۔۔!

ہمارے سردار حضرت محمدﷺ اور ان کی ساری آلؑ  پر رحمت فرما

ساری تعریف تیرے ہی لئے ہے تو جو عالمین کا رب ہے

بیشک تو ہی ہمارے لیے کافی ہے اور تو ہی کارساز ہے

میرے پاس کچھ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی طاقت و قوت ہے

ہاں۔۔ مگر اتنی ہی طاقت و قوت ہے جو تجھ سے ملتی ہے

اے دعاؤں کو قبول و منظور فرمانے والے رنج سے نجات دینے والے

اے خدا یکتا۔۔ دعاؤں کو سننے والے

ہمیں رنج و غم، مصبیت و مشکل سے نجات دے

ہمیں آگ سے پناہ دے اے پناہ دینے والے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

2۔ مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کی دعائیں

 

ہر وقت کی دعا

 

حضرت میثم تمار، صحابی رسولﷺ ہونے کے ساتھ ساتھ حضرت علی علیہ السلام کے بہترین دوست اور اہلبیت رسول کے جانشینوں میں شامل تھے۔ وہ ایک غریب کھجور فروش تھے جنہیں مولا علی نے غلام کے طور پر خرید کر آزاد کیا تھا۔ سن 61 ہجری میں واقعہ کربلا کے بعد یزید کے کارندے ابن سعد کے حکم پر آپ کو حق گوئی کے جرم میں ہاتھ پیر کاٹ کر دار پر لٹکا گئے تھے، مگر حضرت میثم تمار کی زبان مبارک سے فضائل بحق رسول پاکﷺ اور آل بیت جاری رہا جس پر ابن سعد نے ان کی زبان بھی کٹوا دی۔ آپ نڈھال خون میں تر بتر دار پر لٹکے تھے کہ یزیدی کارندے نے شہید کر دیا۔ ابن سعد نے کسی کو بھی انہیں  دفنانے کی اجازت نہیں دی سو حضرت میثم تمار کی لاش مبارک تین دن تک دار پر لٹکی رہی۔ پھر ان کے چند کھجور فروش دوستوں نے منصوبہ بندی کے ساتھ رات کے وقت انہیں دار سے اتارا اور اسی تاریکی میں نہر کے قریب دفنا دیا۔

حضرت علی علیہ السلام نے آپ کو شہادت سے کئی برس پہلے فرما دیا تھا کہ ” اے میثم تمہیں میری محبت میں دار پر چڑھا دیا جائے گا اور اس سے قبل تمہاری زبان کاٹ دی جائے گی، اس وقت حضرت میثم نے کہا تھا کہ میری زبان بھی کاٹ دی جائے تو میں حق بات اور آپ کی محبت سے دست بردار نہیں ہوں گا۔

حضرت میثم تمار، مولا علی علیہ السلام کے بہترین دوست تھے۔ انہوں نے قرآن مجید کی تفسیر و تاویل امیرالمومنینؑ  سے سیکھی جس کی بنا پر وہ ان کے بہت قریب رہے۔ میثم بتایا کرتے کہ مولا علیؑ اپنے رب کی مناجات اور راز و نیاز ایسے کرتے کہ سجدے میں گریہ کرتے اور کہتے جاتے "العفو”اے میرے معبود "العفو”۔۔

 

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

میں  تجھے کیسے پکاروں

جبکہ میں جانتا ہوں

میں نے تیری نافرمانی کی ہے

پر میں کیسے نہ تجھے پکاروں

جبکہ میں  پہچانتا ہوں

تیری محبت میرے دل میں مستحکم ہے

اے میرے معبود۔۔!

میں نے تیری طرف

ایک ایسے ہاتھ کو پھیلایا ہے

جو گناہوں سے بھرا ہوا ہے

پر میں چشم امید رکھتا ہوں

"العفو”اے میرے معبود "العفو”

الٰہی آمین

 

 

 

 

 

 

رمضان المبارک کا چاند دیکھنے پر دعا

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے ماہ برکات کے فرمانبردار چاند

اے تیز تر حرکت کرنے والے چاند

اے مقر رہ منزلوں میں گردش کرنے والے چاند

اے تدبیر کے آسمان پر اثر دکھانے والے چاند

میں اس ذات پر ایمان رکھتا ہوں

جس نے تجھ سے تاریکی میں روشنی کی

تجھ سے مدھم چیزوں کو واضح کیا

تجھے حکمرانی دی، نشانی قرار دیا

تجھے اپنے اقتدار کی علامتوں میں سے ایک علامت بنایا

تجھ سے وقت کی حدیں مقرر کیں

تیرے عروج و زوال، طلوع و غروب، روشنی و تاریکی کی حالتیں رکھیں

اے ماہ برکات کے مبارک چاند۔۔!

تو ہر حال میں رب کا فرمانبردار اور احکام پر جلد عمل کرنے والا ہے

میرا رب پاک ہے، عجیب کام کرنے والا ہے

وہ کام جو اس نے تجھ سے لیا، تجھے بڑی باریک بینی کے ساتھ بنایا

میرے رب نے تجھے نئے مہینے کی کلید، نئے امر کا آغاز قرار دیا

اے ماہ برکات کے مبارک چاند۔۔!

میرا اور تیرا رب، میرا اور تیرا خالق ایک ہے

میرا اور تیرا اندازہ ٹھہرانے والا نگہبان ایک ہے

مجھے اور تجھے صورت دینے والا مصور ایک ہے

میرا پاک رب محمدﷺ و آل محمدﷺ پر رحمت فرمائے

تجھے ایسا بابرکت چاند بنائے جس کی برکت زمانہ ختم نہ کر پائے

تجھے ایسی پاکیزگی عطا کرے جسے گناہ کبھی آلودہ نہ کر پائے

تجھے ایسا چاند بنائے جو بلاؤں، برائیوں سے بچنے کی نوید لائے

تجھے ایسا چاند بنائے۔۔!

جس میں اچھائی ہو برائی نہ ہو

جس میں نفع ہو نقصان نہ ہو

جس میں آسانی ہو تنگی نہ ہو

جس میں بھلائی ہو برا ئی نہ ہو

تجھے وہ چاند بنائے۔۔!

جس میں آرام وسہولت، نعمت واحسان ہو

جس میں سلامتی، تسلیم و رضا حاصل ہو

اے میرے معبود!

محمد(ص)و آل محمدﷺ پر رحمت فرما

ہمیں ان پسندیدہ لوگوں میں شامل فرما جن پر یہ چاند طلوع ہوا

ہمیں ان پاکیزہ لوگوں میں شامل فرما جنہوں نے یہ چاند دیکھا

ہمیں ان نیک لوگوں میں شامل فرما جو اس ماہ مبارک میں عبادت کریں گے

اے میرے معبود!

ہمیں توفیق دے، ہم تیری عبادت کریں گناہوں سے توبہ کریں

ہم برائیوں سے بچیں اور تیری عطا نعمتوں پر سدا شکر ادا کر یں

اے میرے معبود!

اس ماہ مبارک میں ہماری حفاظت و مدد فرما

ہمیں بندگی میں کمال عطا فرما۔۔ احسان فرما

بے شک تو احسان کرنے والا اور تعریف والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

محمدﷺ اور ان کی آلؑ  پر رحمت فرما جو پاکیزہ تر ہیں

اس ماہ مبارک کی عبادتوں کو شرف قبولیت عطا کر

اے جہانوں کے پروردگار۔۔!

بے شک تو ہر مہربان سے زیادہ مہربان ہے

بے شک تو ہر رحمدل سے بڑا رحم والا ہے

ہم پر رحم فرما۔۔ ہمارے گناہ معاف فرما

آمین یا الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

دوران وضو دعا

 

 

مولائے متقیان مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام جب وضو کے لیے پانی اپنے ہاتھوں میں لیتے تو پورا وضو مبارک یوں فرماتے تھے:

(بسم اللہ و باللہ، اللھم اجعلنی من التوابین و اجعلنی من المتطھرین)

 

اے میرے خدا!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے خدا

مجھ کو توبہ کرنے والوں میں رکھنا

مجھ کو پاکیزہ اور مطہر لوگوں میں رکھنا

 

(جب مولا علی علیہ السلام اپنے ہاتھوں کو دھو لیتے اور چہرے پر پانی ڈالتے تو فرماتے

اللھم بیض وجھی یوم تسود فیہ الوجوہ و لا تسود وجھی یوم تبیض فیہ الوجوہ)

 

میرے خدا

جب چہرے کو پانی سے دھویا جاتا ہے تو وہ صاف اور روشن ہو جاتا ہے

اے خدا

میرے چہرے کو اس دن سفید رکھنا جب دوسرے چہرے سیاہ پڑ جائیں گے

 

(پھر پانی کو اپنے داہنی کہنی پر ڈالتے اور فرماتے

اللھم اعطنی کتاب بیمینی و الخلد فی الجنان بیساری و حاسبنی حسابا یسیرا)

 

اے خدایا

قیامت والے دن میرا نامہ اعمال میرے داہنے ہاتھ میں دینا

کیونکہ اس دن

کامیاب لوگوں کو نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا

 

(پھر پانی اپنی بائیں کہنی پر ڈالتے اور فرماتے

اللھم لا تعطنی کتابی بشمالی و لا من وراء ظھری و لا تجعلھا مغلولۃ الی عنقی و اعوذ بک من مقطعات النیران)

 

میرے خدا مجھ سے آسان حساب لینا

میرے خدا۔۔ میرے پروردگار

قیامت والے دن میرا نامہ اعمال میرے بائیں ہاتھ میں نہ دینا

میرے پروردگار

میرے نامہ اعمال کو پشت سر سے نہ دینا

میرے ہاتھ مغلول میری گردن پہ نہ رکھنا

میرے خدا۔۔ میرے پروردگار

میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم سے

 

(حضرت علی علیہ السلام سر پر مسح کرتے ہوئے فرماتے

اللھم غشنی برحمتک و برکاتک)

 

اے خدا

مجھے اپنی رحمت اور برکت میں غوطہ زن کر دے

 

(پھر دونوں پاؤں کا مسح کرتے اور فرماتے

اللھم ثبت قدمی علی الصراط یوم تزل فیہ الاقدام واجعل سعیی فیما یرضیک عنی)

 

اے خدا

اس دن میرے دونوں پاؤں کو صراط پر استوار رکھنا

جس دن قدموں میں لرزا ہو گا

اے خدا

میرے عمل اور سعی میں

میری کوشش و حرکت میں

اے خدا بس تیری رضا ہو

اے خدا جس سے تو راضی ہو

الٰہی آمین

 

یقیناً ایسا وضو ہی میرے مولا علی علیہ السلام کے شایان شان ہو سکتا ہے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اپنے حبیب کے حبیب کے صدقے ہمیں بھی ایسا وضو کرنے کی توفیق عطا فرمائے جو جسمانی پاکیزگی کے ساتھ روح کا وضو بھی ہو۔

 

مولا علی علیہ السلام کا وضو مبارک جو ایک خوبصورت دعا بھی ہے .. آزاد نظم کی صورت بغیر عربی کے اب پڑھئے ..

 

اے میرے خدا!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے خدا

مجھ کو توبہ کرنے والوں میں رکھنا

مجھ کو پاکیزہ اور مطہر لوگوں میں رکھنا

میرے خدا

جب چہرے کو پانی سے دھویا جاتا ہے تو وہ صاف اور روشن ہو جاتا ہے

اے خدا

میرے چہرے کو اس دن سفید رکھنا جب دوسرے چہرے سیاہ پڑ جائیں گے

اے خدایا

قیامت والے دن میرا نامہ اعمال میرے داہنے ہاتھ میں دینا

کیونکہ اس دن

کامیاب لوگوں کو نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا

میرے خدا مجھ سے آسان حساب لینا

میرے خدا۔۔ میرے پروردگار

قیامت والے دن میرا نامہ اعمال میرے بائیں ہاتھ میں نہ دینا

میرے پروردگار

میرے نامہ اعمال کو پشت سر سے نہ دینا

میرے ہاتھ مغلول میری گردن پہ نہ رکھنا

میرے خدا۔۔ میرے پروردگار

میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم سے

اے خدا

مجھے اپنی رحمت اور برکت میں غوطہ زن کر دے

اے خدا

اس دن میرے دونوں پاؤں کو صراط پر استوار رکھنا

جس دن قدموں میں لرزا ہو گا

اے خدا

میرے عمل اور سعی میں

میری کوشش و حرکت میں

اے خدا بس تیری رضا ہو

اے خدا جس سے تو راضی ہو

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔

 

 

 

 

 

دعائے کمیل

 

حضرت کمیل بن زیاد حضور اکرمﷺ کے تابعین اور امام علی اور امام حسن مجتبیٰ کے اصحاب خاص میں سے ہیں تھے۔ آپﷺ کے وصال کے وقت کمیل 18 برس کے تھے۔ وہ ان شیعیان اہل بیت میں سے ہیں جنہوں نے امیر المؤمنینؑ  کی خلافت کے پہلے روز ہی آپؑ  کے ہاتھ پر بیعت کی اور جنگ صفین سمیت امیرالمومنین کی جنگوں میں حاضر تھے۔ کمیل بن زیاد ان 10 افراد میں سے ہیں جنہیں خلیفہ وقت نے کوفہ سے شام جلاوطن کیا تھا۔ حضرت کمیل ابن زیاد کو نفس رسول مولا علیؑ سے محبت اور حمایت کی پاداش میں بہت اذیتیں سہنی پڑی۔ اور 82ھ میں امیہ کے خلیفہ الحجاج بن یوسف نے ان کا سر قلم کر دیا۔ ان کاجسد مبارک وادی اسلام میں نجف اور کوفہ کے درمیان ہے، وہاں پر دفن ہے۔

حضرت کمیل بن زیاد مزاج کے نرم دل اور علم کی جستجو انہیں مولا علی کے ارد گرد رکھتی تھی۔ وہ ان سے اکثر سوال پوچھا کرتے۔ ایک دن حضرت کمیل ابن زیاد نے مولائے کائنات علیؑ ابن طالب سے پوچھا کہ”مجھے بتایئے آپ اللہ اور اس کے رازوں کے بارے میں کیا جانتے ہیں۔۔ مولا علی علیہ السلام نے فرمایا”کمیل اللہ کا نور تم پر چھینٹوں کی طرح پڑتا ہے اور مجھ پر آبشاروں کی طرح گرتا ہے "۔ کمیل نے پھر کہا امیر المومنین کچھ اور بتایئے۔ حضرت علی علیہ السلام پھر گویا ہوئے اور کمیل ابن زیاد بتاتے تھے کہ مولا علی علیہ السلام نے مغرب سے لے کر فجر تک اللہ پاک کے بارے میں جو پانچ باتیں بتائیں وہ مجھے کبھی سمجھ نہیں آئیں۔

مولا علی علیہ السلام فرماتے تھے "مجھ سے پوچھ لو اس سے پہلے کہ میں نہ رہوں کیونکہ مجھے زمین سے زیادہ آسمانوں کے رستوں کا معلوم ہے "۔ کمیل ابن زیاد کہتے ہیں ایک دن میں نے مولا علیؑ سے پوچھا کہ آپ اللہ پاک سے کیسی باتیں کرتے ہیں ۔۔

کیا مانگا کرتے ہیں۔۔

اور کس طرح مانگا کرتے ہیں۔۔

مولا علیؑ نے حضرت کمیل بن زیاد کو دعا مانگنا سکھایا۔۔ اور یہ وہی دعا تھی جس کے بارے میں سید بن طاؤس اپنی کتاب اقبال الاعمال میں لکھتے ہیں کہ کمیل بن زیاد کہتے ہیں: "ایک دن میں، مسجد بصرہ میں، اپنے مولا علیؑ  کی خدمت میں بیٹھا تھا اور آپؑ  کے بعض دوسرے اصحاب بھی حاضر تھے ؛ مولا علیؑ  سے پوچھا کہ اس آیت میں ارشاد ربانی کا کیا مطلب ہے۔۔

 

آیت کا ترجمہ۔۔

اس (رات) میں فیصلہ ہوتا ہے ہر حکیمانہ بات کا۔

(سورہ دخان، آیت نمبر4)

 

تو آپؑ  نے فرمایا:

وہ نصف شعبان کی رات ہے۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے قدرت میں علی کی جان ہے، کوئی بھی بندہ ایسا نہیں ہے سوا اس کے کہ جو کچھ بھی نیکی اور بدی میں سے اس پر گزرتا ہے، نصف شعبان کی رات کو  آخر سال تک  اس کے لئے تقسیم کیا جاتا ہے ؛ اور جو بھی بندہ اس رات کو حالت عبادت میں شب بیداری کرے اور دعائے حضرت خضر کو پڑھ لے، اس کی دعا مستجاب ہوتی ہے۔

کمیل کہتے ہیں کہ یہ بات کہنے کے بعد امیر المؤمنینؑ  اپنی منزل کی طرف روانہ ہو گئے۔ میں رات کے وقت آپؑ  کی خدمت میں حاضر ہوا۔۔

آپؑ  نے پوچھا: کس غرض سے آئے ہو کمیل

میں نے عرض کیا: دعائے خضر کی طلب میں آیا ہوں۔

امیر المومنینؑ  نے فرمایا: اے کمیل! جب اس دنیا کو ازبر کر دو تو ہر شب جمعہ یا ہر ماہ ایک بار یا کم از کم اپنی پوری زندگی میں ایک بار اس کو پڑھو تا کہ تمہارے امور کی کفایت ہو۔ خداوند متعال تمہاری مدد کرتا ہے، تمہارا رزق وسیع ہو جاتا ہے اور ہاں تم ہرگز مغفرت سے محروم نہیں ہو گے۔

اس کے بعد انہوں نے فرمایا۔۔

اے کمیل! جس مدت سے تم ہمارے مصاحب ہو، یہی طویل مصاحبت ہی اس بات کا سبب بنی ہے کہ میں نے تمہیں اس قدر عظیم نعمت و کرامت دعا سے نوازا ہے۔

اس کے بعد آپ نے کہا۔۔ "اے کمیل لکھو: اَللَّھمَّ إِنِّی أَسْأَلُک بِرَحْمَتِک الَّتِی وَسِعَتْ کلَّ شَیئٍ

یوں مولائے کائنات نے "دعائے کمیل”مکمل طور پر حضرت کمیل بن زیاد کو لکھوائی اور یوں یہ دعا ہم تک پہنچی

 

دعائے کمیل

 

اے رب! اے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے معبود

تجھے واسطہ ہے

تیری ہی رحمت کا جو بیکراں اور ہر شہ پر محیط ہے

تیری ہی قوت کا جس سے تو نے ہر شہ کو زیر نگین کیا ہے

تیرے سامنے ہر شہ جھکی ہوئی اور ہر شہ زیر ہے

تجھے واسطہ ہے

تیری جبروت کا جس سے توہر شہ پر غالب ہے

تیری عزت کا جس کے آگے کوئی چیز ٹھہرتی نہیں

تیری عظمت کا جس نے ہر چیز کو مکمل کر دیا

تیری سلطنت کا جو ہر چیز سے بلند ہے

تیری ذات کا جوہر چیز کی فنا کے بعد بھی باقی رہے گی

اے میرے رب

میری فریاد سن

میری پکار سن

میں تجھے واسطہ دیتا ہوں

تیری تمام صفات کا جنہوں نے ہر چیز کے اجزاء کو مکمل کر رکھا ہے

تیرے پاک ناموں کا جس میں صرف انعام و کرم بھرے ہوئے ہیں

تیرے علم کا جس نے ہر چیز کو اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے

تیری ذات کے نور کا جس سے ہر چیز روشن و منور ہوئی ہے

یا نور یا قدوس

اے اولین میں سب سے اول اور اے آخرین میں سب سے آخر

خدایا۔۔

میرے وہ سب گناہ بخش دے جو ناموس کو داغدار کر دیتے ہیں

میرے وہ سب گناہ بخش دے جو باعث نزول بلا ہو جاتے ہیں

میرے وہ سب گناہ بخش دے جو نعمتوں کو بدل دیتے ہیں

میرے وہ سب گناہ بخش دے جو دعاؤں کو قبولیت سے روک دیتے ہیں

میرے وہ سب گناہ بخش دے جو امیدوں کو پورا نہیں ہونے دیتے

اے میرے پاک و پاکیزہ رب

میرے وہ سب گناہ بخش دے جو میں نے کئے ہوں یا مجھ سے ہو گئے ہوں

اے اللہ۔۔ میرے پروردگار

میں تیری ہی یاد میں تیرے قریب آنا چاہتا ہوں

میں تیری ہی ذات کو اپنا سفارشی ہونے کی التجا کرتا ہوں

میں تیری ہی صفتوں اور مہربانیوں کو دہراتا ہوں

تجھے انہیں کا واسطہ دے کر فریاد کرتا ہوں

مجھے اپنے بہت قریب کر لے یا رب

مجھے نعمتوں پر شکر کی ترغیب عطا کر یا رب

مجھے اپنی محبت میں فنا کر دے یا رب

میں تجھے واسطہ دیتا ہوں

ہر اس انسان کا جو تیرے سا منے عاجزی سے رویا اور گڑگڑایا

ہر اس انسان کا جو تیرے سامنے خضوع و خشوع سے کھڑا رہا

اے میرے پاک و پاکیزہ رب

میں ڈرا ہوئی، جھکا ہوئی اور گرا ہوا تجھ سے فریاد کرتا ہوں

میری خطاؤں سے چشم پوشی فرما

مجھ پر رحم فرما

مجھے توفیق دے کہ میں راضی رہوں اس پر جو تو نے میرے نام کیا

مجھے قناعت عطا کر

مجھے ہر حالت میں نرم خو رہنے والا بنا دے

یا اللہ

میں تیرے حضور عرض کرتا ہوں اس بندے کی طرح

جو سخت تنگی میں ہو، سختیوں میں پڑا ہو

اور اپنی حاجت لے کر تیرے پاس آیا ہو

پر۔۔ میں جو کچھ تیرے پاس ہے اس میں زیادہ کی امید رکھتا ہوں

اے میرے پاک پروردگار

تیری عظیم سلطلنت اور تیرا مقام بلند ہے

تیری تدبیر پوشیدہ اور تیرا امر ظاہر ہے

تیرا قہر غالب تیری قدرت کارگر ہے

تیری حکومت سے کسی کا فرار ممکن نہیں

اے میرے سردار۔۔ میرے معبود

تیرے سوا میں کسی کو نہیں پاتا جو میرے گناہ بخش دے

میری برائیوں کو چھپا لے اور میرے برے عمل کو نیکی میں بدل دے

تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے اور حمد تیرے ہی لیے ہے

میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا اپنی جہالت سے جری ہو گیا

اے میرے معبود!

میں نے تیری قدیم یاد آوری اور اپنے لیے تیری بخشش پر بھروسہ کیا ہے

اے میرے مولا

کتنے ہی گناہوں کی تو نے پردہ پوشی کی اور کتنی ہی سخت بلاؤں کو ٹالا

کتنی ہی لغزشیں معاف فرمائیں اور کتنی ہی برائیاں مجھ سے دور کیں

تو نے میری کتنی ہی تعریفیں عام کیں جن کی میں ہر گز اہل نہ تھا

اے میرے معبود!

میری مصیبت عظیم ہے، بدحالی حد سے گزر گئی ہے

میرے اعمال بہت کم ہیں، گناہوں کی زنجیر نے مجھے جکڑ لیا ہے

لمبی آرزوؤں نے مجھے اپنا قیدی بنا رکھا ہے، دنیا نے دھوکہ دے رکھا ہے

نفس نے جرائم اور حیلہ سازی سے مجھے کو مبتلائے فریب کر رکھا ہے

اے میرے آقا۔۔!

میں تجھے تیری عزت کا واسطہ دے کر فریاد کرتا ہوں

کہیں میری بد عملی و بدکرداری

میری دعا کو تری نظر کرم سے دور نہ کر دے

تو مجھے میرے پوشیدہ کاموں سے رسوا نہ کر دے

میرے مالک میرے پروردگار

تو میرے ہر راز کو جانتا ہے

مجھے اس پر سزا دینے میں جلدی نہ کر

جو میں نے خلوت میں غلط کام کیا

برائی کی۔  ہمیشہ کوتاہی کی

اس میں میری نادانی، خواہشوں کی کثرت اور غفلت بھی ہے

اے میرے اللہ!

تجھے اپنی عزت کا واسطہ

میرے لیے ہر حال میں مہربان رہ اور تمام امور میں مجھ پر عنایت فرما

اے میرے معبود، میرے رب تیرے سوا میرا کون ہے

جس سے میں سوال کروں اور اپنی مصبیت کو دور کرنے کا کہوں

اے میرے معبود۔!

میرے معاملے پر نظر رکھ

میرے مولا تو نے میرے لیے حکم صادر فرمایا

لیکن میں نے اس میں خواہش کا کہا مانا اور دشمن کی مکاری سے بچ نہ سکا

دشمن نے میری خواہشوں میں دھوکہ رکھ دیا اور وقت نے اس کا ساتھ دیا

اے میرے رب تو نے جو حکم صادر کیا تھا

میں نیاس میں تیری کچھ حدود کو توڑا اور تیرے بعض احکام کی مخالفت کی

پس اس معاملہ میں مجھ پر لازم ٹھہرا کہ تیری حمد بجا لاؤں

اور میرے پاس کوئی حجت نہیں سوائے اس کے مان جاؤں

اے میرے رب ہر فیصلہ جو تو نے میرے لیے کیا ہے

میرے لیے تیرا حکم اور تیری آزمائش لازم ہوئی

اے میرے اللہ میں تیرے حضور آیا ہوں

جب کہ میں نے کوتاہی کی اور اپنے نفس پر زیادتی کی ہے

میں عذر خواہ و پشیماں، ہارا ہوا، معافی کا طالب، بخشش کا سوالی ہوں

تائب گناہوں کا اقرار ہے مجھے، سرنگوں ہوں اقبال جرم کرتا ہوں

جو کچھ مجھ سے ہوا نہ اس سے فرار کی راہ ہے اور نہ کوئی جائے پناہ

سوائے اس کے کہ اپنے معاملے میں تیری طرف توجہ کروں فریاد کروں

تو میرا عذر قبول کر اور مجھے اپنی وسیع تر رحمت میں داخل کر لے

اے میرے معبود!

میرا عذر قبول کر، میری سخت تکلیف پر رحم فرما

مجھے بھاری مشکل سے رہائی دے

اے پروردگار

میرے کمزور بدن، نازک جلد اور باریک ہڈیوں پر رحم فرما

اے پاک و پاکیزہ رب

تو نے ہی میری خلقت ذکر، پرورش، نیکی اور غذا کا سامان کیا

جو کبھی نیکی کی تھی اس نیکی کے تحت مجھے معاف فرما

اے میرے معبود، میرے آقا، میرے رب

کیا میں یہ سمجھوں تو مجھے آگ کا عذاب دے گا

میں تو تیری توحید کی معترف ہوں

میرا دل تیری معرفت سے سرشار ہے

میری زبان تیری یاد اور ذکر میں لگی ہوئی ہے

میرا دل تیری محبت میں گرہ باندھے ہوئے ہے

کیا اپنے گناہوں کے سچے اعتراف کے بعد بھی

کیا تیری ربوبیت کے آگے عاجزانہ پکار کے بعد بھی

تو مجھے عذاب دے گا۔۔

ہرگز نہیں!

تو بلند ہے اس بات سے

جس کی پرورش کی ہو اسے ضائع کر دے

جسے قریب کیا ہو اسے خود سے دور کر دے

جسے پناہ دی ہو اسے چھوڑ دے

جس کی سرپرستی کی ہو اسے چھوڑ دے

جس پر مہربانی کی ہو اسے مصیبت کے حوالے کر دے

اے میرے آقا، میرے معبود، میرے مالک

یہ بات تو میری سمجھ میں کبھی آئی ہی نہیں

کیا تو ان چہروں کو آگ میں ڈالے گا۔۔

جو تیری عظمت کے سامنے سجدے میں پڑے ہیں

ان زبانوں کو جو تیری توحید کے بیان میں سچی ہیں

اور شکر کے ساتھ تیری تعریف کرتی ہیں

ان دلوں کو جو تحقیق کے ساتھ تجھے معبود مانتے ہیں

ان ضمیروں کو جو تیری معرفت سے پر نور تجھ سے خائف ہیں

کیا تو انہیں آگ میں ڈالے گا۔۔

ان اعضاء کو جو فرمانبرداری سے تیری عبا دت گاہوں کی طرف دوڑتے ہیں

اور یقین کے ساتھ تیری مغفرت کے طالب ہیں

کیا تو انہیں آگ میں ڈالے گا

اے صاحب کرم

تیری ذات سے مجھے ایسا گمان نہیں

اور نہ یہ تیرے فضل کے مناسب ہے

اے کریم، اے پروردگار۔۔!

دنیا کی مختصر تکلیفوں اور مصیبتوں کے مقابل میری ناتوانی جانتا ہے

اور اہل دنیا پر جو تنگیاں آتی ہیں میں انہیں برداشت نہیں کر سکتا

جانتا ہوں۔۔

اس تنگی و سختی کا ٹھہراؤ اور بقاء کا وقت تھوڑا اور مدت قلیل ہے

تو پھر کیونکر

میں آخرت کی مشکلوں کو جھیل سکوں گا جو بڑی سخت ہیں

وہ ایسی تکلیفیں ہیں جن کی مدت طولانی اقامت دائمی ہے

ان میں سے کسی میں کمی نہیں ہو گی

اس لیے کہ وہ تیرے غضب تیرے انتقام اور تیری ناراضگی سے آتی ہیں

یہ وہ سختیاں ہیں جن کے سامنے زمین وآسمان بھی کھڑے نہیں رہ سکتے

تو اے آقا مجھ پر کیا گزرے گی۔۔

تو، تو جانتا ہے میں تیرا کمزور، پست، بے حیثیت، بے مایا، بے بس بندہ ہوں

اے میرے آقا۔۔ اے میرے مولا

میں کن کن باتوں کی تجھ سے شکایت کروں اور کس کس بات کے لیے نالہ و شیون کروں

دردناک عذاب اور اس کی سختی کے لیے یا طولانی مصیبت کی مدت کی زیادتی کیلئے

اگر تو نے مجھے عذاب و عقاب میں اپنے دشمنوں کے ساتھ رکھا

اگر تو نے مجھے اور دوسرے عذابیوں کو اکٹھا کر دیا

اگر تو نے میرے اور اپنے دوستوں اور محبوں میں دوری ڈال دی

تو اے میرے معبود، میرے سردار، میرے مالک، میرے رب تو ہی بتا

میں تیرے عذاب پر صبر کر بھی لوں تو تجھ سے دوری پر کیسے صبر کروں گا

میں نے آگ کی تپش پر صبر کر ہی لیا تو

تیرے کرم سے کیسے چشم پوشی کر سکوں گا

بھلا میں کیسےآگ میں پڑا رہوں گا

میں تو تیرے عفو و بخشش کی امیدوار ہوں

قسم ہے تیری عزت کی اے میرے آقا، اے میرے مولا

سچی قسم کھاتا ہوں اگر تو نے میری گویائی باقی رہنے دی

تو میں۔۔

اہل نار کے درمیان تیرے حضور فریاد کروں گا

آرزو مندوں کی طرح تیرے سامنے نالہ کروں گا

کسی نا امید کی طرح ہر سو تیری پکار کروں گا

تیرے فراق میں دن رات گریہ کروں گا اور کہوں گا

کہاں ہے تو اے مومنوں کے مددگار۔۔ اے عارفوں کی امیدوں کے مرکز

اے بیچاروں کی داد رسی کرنے والے۔۔ اے سچے لوگوں کے دوست

اے عالمین کے معبود میں تیری حمد کرتا ہوں

اے میرے اللہ میں تجھے اس سے پاک دیکھتا ہوں

تو وہاں سے بندہ مسلم کی آواز سن رہا ہے جو بوجہ نافرمانی دوزخ میں ہے

اپنی برائی کے باعث عذاب کا ذائقہ چکھ رہا ہے

اپنے جرم گناہ پر جہنم سے تجھے پکار رہا ہے

تیرے حضور تیری ربوبیت کو وسیلہ بنا رہا ہے

اے میرے مولا!

بھلا پھر کس طرح وہ عذاب میں رہے گا جب کہ وہ تیرے گزشتہ حلم کا امیدوار ہے

بھلا آگ کیونکر اسے تکلیف دے گی جبکہ وہ تیرے فضل اور رحمت کا امیدوار ہے

بھلا شعلے کیسے اس کو جلائیں گے جبکہ تو اس کی آواز سن رہا ہے مقام دیکھ رہا ہے

بھلا کیسے آگ کے شرارے اسے گھیریں گے جبکہ تو اس کی ناتوانی کو جانتا ہے

بھلا کیسے وہ جہنم کے طبقوں میں پریشان رہے گا جبکہ تو اس کی سچائی جانتا ہے

بھلا کیسے جہنم کے فرشتے اسے جھڑکیں گے جبکہ وہ تجھے پکار رہا ہے

اے میرے رب۔ یہ کیسے ممکن ہے

وہ خلاصی میں تیرے فضل کا امیدوار ہو اور تو اسے جہنم میں رہنے دے

ہرگز نہیں!

تیرے بارے میں یہ گمان مجھ سے نہیں ہو سکتا

نہ تیرے فضل کا ایسا تعارف ہی مجھ سے ہے

نہ یہ توحید پرستوں پر تیرے احسان و کرم سے مشابہ ہے

میرا یقین کہتا ہے

اگر تو نے اپنے دشمنوں کو آگ کا عذاب دینے کا حکم نہ دیا ہوتا

اور اپنے مخالفوں کو ہمیشہ اس میں رکھنے کا فیصلہ نہ کیا ہوتا

تو ضرور تو آگ کو سرد اور آرام بخش بنا دیتا

کسی کو بھی آگ میں جگہ اور ٹھکانہ نہ دیا جاتا

لیکن اے میرے رب تو نے اپنے پاکیزہ ناموں کی قسم کھائی ہے

کہ جہنم کو تمام کافروں سے بھر دے گا

جنّوں اور انسانوں میں سے تیرے مخالفین ہمیشہ اس میں رہیں گے

میرے رب تو بڑی تعریف والا ہے

تو نے فضل و کرم کرتے ہوئے بلا سابقہ یہ فرمایا

کیا وہ شخص جو مومن ہے وہ فاسق جیسا ہو سکتا ہے

یہ دونوں برابر نہیں میرے معبود۔ میرے آقا

میں۔۔ جسے تیری قدرت نے توانا کیا

تیرا فرمان جسے تو نے یقین و محکم کیا

تو غالب ہے اس پر جس پر اسے جاری کرے

تجھے تیری اسی قدرت کا واسطہ مجھے بخش دے

بخش دے اس شب میں اس ساعت میں

میرے تمام وہ جرم جو میں نے کیے

میرے تمام وہ گناہ جو مجھ سے سرزد ہوئے

میری وہ سب برائیاں جو میں نے چھپائی ہیں

میری وہ نادانیاں جو میں نے جہل کی وجہ سے کیں ہیں

میرے مالک!

علی الاعلان یا پوشیدہ، رکھی ہوں یا ظاہر کیں ہیں

میری بدیاں جن کے لکھنے کا تو نے معزز کاتبین کو حکم دیا ہے

جنہیں تو نے مقرر کیا ہے جو کچھ بھی میں کروں اسے محفوظ کریں

ان کو میرے اعضاء کے ساتھ مجھ پر گواہ بنایا ہے

ان کے علاوہ خود تو بھی مجھ پر ناظر اور اس بات کا گواہ ہے

جو ان سے پوشیدہ ہے تو نے اپنی رحمت سے اسے چھپایا ہے

اپنے فضل سے اس پر پردہ ڈالا بس وہ سب معاف فرما دے

میرے لیے ہر اس خیر میں وافر حصہ دے جسے تو نے نازل کیا

ہر اس احسان میں جوتو نے کیا

ہر نیکی میں جسے تو نے پھیلایا

رزق میں جسے تو نے وسیع کیا

گناہ میں جسے تو نے معاف کیا

غلطی میں جسے تو نے چھپایا

یارب۔۔ یا رب۔۔ یا رب۔۔ اے میرے معبود میرے آقا

میرے مولا میری جان کے مالک

اے وہ جس کے ہاتھ میں میری لگام ہے

اے میری تنگی و بے چارگی سے واقف

اے میری ناداری و تنگدستی سے باخبر

یارب یارب یارب۔

میں تجھ سے

تیرے حق ہونے، تیری پاکیزگی، تیری عظیم صفات

اور اسماء کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں

میرے رات دن کے اوقات اپنے ذکر سے آباد کر دے

مسلسل اپنی حضوری میں مجھے رکھ لے

میرے اعمال کو اپنی جناب میں قبولیت عطا فرما

حتی کہ میرے تمام اعمال اور اذکار تیرے حضور ورد قرار پائیں

میرا یہ حال تیری بارگاہ میں ہمیشہ قائم رہے

اے میرے آقا

اے وہ جس پر میرا تکیہ ہے

اے جس سے میں اپنے حالات کی تنگی بیان کرتا ہوں

یارب یارب۔۔ یارب میرے مالک

میرے ظاہری اعضاء کو اپنی حضوری میں قوی کر دے

میرے باطنی ارادوں کو محکم و مضبوط بنا دے

مجھے توفیق دے کہ تجھ سے ڈرنے کی کوشش میں رہوں

تیری حضوری میں ہمیشہ رہنے کی آرزو کروں

تیری بارگاہ میں سابقین کی راہوں پر چل پڑوں

تیری طرف جا نے والوں سے آگے نکل جاؤں

تیرے قرب کا شوق رکھنے والوں میں سبقت کروں

تیرے خالص بندوں کی طرح تیرے قریب ہو جاؤں

اہل یقین کی مانند تجھ سے ڈروں

اور تیرے آستانہ پر مومنوں کے ساتھ حاضر رہوں

اے معبود!

جو میرے لئے برائی کا ارادہ کرے تو اس کے لئے ایسا ہی کر

جو میرے ساتھ دھوکہ کرے تو اس کے ساتھ بھی ایسا ہی کر

مجھے اپنے ان بندوں میں شامل کر جو بڑے نصیب والے ہیں

مجھے شامل کر لے ان میں جو نصیب میں سب سے بہتر ہیں

جو منزلت میں تیرے قریب ہیں

جو تیرے حضور تقرب میں مخصوص ہیں

مجھے تیرے فضل کے بغیر یہ درجات نہیں مل سکتے

تجھے تیرے ہی کرم کا واسطہ مجھ پر کرم کر

تجھے تیری اپنی ہی بزرگی کا واسطہ مجھ پر توجہ کر

تجھے تیری ہی رحمت کا واسطہ میری حفاظت کر

میری زبان کو اپنے ذکر میں گویا فرما

میرے دل کو اپنا اسیر محبت بنا

میری دعا قبول کر لے، مجھ پر احسان فرما

میرے گناہ معاف کر دے اور بخش میری خطا

تو نے بندوں پر عبادت فرض کی ہے اور انہیں دعا مانگنے کا حکم دیا

اور تو نے ہی قبولیت کی ضمانت دی ہے

اے میرے پروردگار!

میں اپنا رخ تیری طرف کر رہا ہوں اور تیرے آگے ہاتھ پھیلا رہا ہوں

میرے پاک رب اپنی عزت کے طفیل میری دعا قبول فرما

میری تمنائیں برلا اور اپنے فضل سے بندھی میری امید نہ توڑ

میرے دشمن جو جنّوں اور انسانوں سے ہیں ان کے شر سے میری کفایت کر

اے جلد راضی ہونے والے میرے رب مجھے بخش دے

دعا کرنے کے سوا میرا اور کچھ بس نہیں چلتا

بے شک تو جو چا ہے کرنے والا ہے

اے وہ جس کا نام دوا، جس کا ذکر شفا، اور اطاعت تونگری ہے

میرے رب رحم فرما

اس پرجس کا سرمایہ محض امید ہے

جس کا ہتھیار گریہ ہے

اے نعمتیں پوری کرنے والے، اے سختیاں دور کرنے والے

اے تاریکیوں میں ڈرنے والوں کیلئے نور

اے وہ عالم جسے پڑھایا نہیں گیا

محمدﷺ آل محمدﷺ پر رحمت فرما

مجھ سے وہ سلوک کر جس کا تو اہل ہے

اے خدا۔۔!

اپنے رسولﷺ اور ان کی آئمہ میں جو صاحب برکت امام ہیں

ان پر رحمت اور ایسا سلام بھیج جیسا کہ بھیجنے کا حق ہے

ان پر سلام۔۔ سلام۔۔ سلام۔۔ بہت بہت سلام۔

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

 

دعائے خوش بختی

 

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود

تو میرا ایسامعبود ہے

جو پاک ہے، مہربان ہے، رحیم ہے

تیری ذات ایسی ہے جس کی نشانیاں مٹتی نہیں

تیری ذات ایسی ہے جس کے خزانے کم نہیں ہوتے

تیری ذات ایسی ہے جس کا فخر کمزور نہیں پڑتا

تیری ذات ایسی ہے جس کے پاس کچھ ختم نہیں ہوتا

تیری ذات ایسی ہے جس کی مدت ختم نہیں ہوتی

تیری ذات ایسی ہے جس کے حکم میں کوئی شریک نہیں

تیری ذات ایسی ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں

اے میرے معبود

تو جانتا ہے

میں بے بس ہوں، میرا کوئی چارہ کار نہیں

میں اپنے نفس میں بے نیاز نہیں

میں اپنے نفع و نقصان پر قادر نہیں

اے میرے معبود

تو یہ بھی جانتا ہے

میری خوشیوں کے ذرائع ختم ہو گئے ہیں

میرے سارے گمان ماند پڑ گئے ہیں

میرا تیرے سوا اور کوئی نہیں ہے

کس سے یہ باتیں کروں

میں نادم تیرے حضور حاضر ہوں

اے رحمت والے

اے مہربانی کرنے والے

اے دلجوئی کرنے والے

اے کمی پوری کرنے والے

اے حکومت کرنے والے

اے معاف کرنے والے

اے میرے معبود

تو، تو میرا واقف حال ہے

مجھے نیک بخت اور خوش نصیب کر دے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

دعائے شکر گزاری

 

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود

اے خداوند

تمام حمد و ستائیش تیرے لئے ہے

تو نے مجھے مردہ رکھا ہے نہ بیمار رکھا

نا میری رگوں میں جراثیم ہیں

اور نہ برے اعمال کا سزاوار رکھا

خداوند۔۔

میں تو تیرا بے اختیار سا بندہ ہوں

اپنے نفس پر ظلم و جور کا خوگر ہوں

تیری حجت مجھ پر تمام ہو چکی ہے

میرے لیے اب عذر کی گنجائش نہیں

خداوندا

مجھے کچھ اختیار نہیں کوئی شے حاصل کروں

ہاں۔ پر وہ جو تو عطا کرے

مجھ میں طاقت نہیں کسی شیسے کنارہ کروں

ہاں پر وہ جس سے تو بچا لے

خداوندا

میں تیری پناہ چاہتا ہوں۔۔ تیری پناہ چاہتا ہوں

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

دعائے صباح

 

 

اے میرے خدا!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

سب تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں تجھ سے ہی شروع ہیں

تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا اور نہایت مہربان ہے

اے میرے معبود۔۔!

تو ہی ہے وہ۔۔

جس نے صبح کی زبان کو روشنی کی گویائی دی

اندھیری رات کی لرزتی تاریکیوں کوسمیٹ دیا

گھومتے آسمان کی ساخت کو برجوں سے محکم کیا

تو نے سورج کی روشنی کو نور فروزاں سے چمکایا

اے میرے معبود۔۔!

تو ہی ہے وہ۔۔

جس نے اپنی ذات کو سب پر دلیل و یکتا بنایا

جو اپنی مخلوقات کیجیسا ہونے سے پاک ہے

انسانی کیفیتوں کی آمیزش سے بلند تر ہے

اے میرے معبود۔۔!

تو وہی ہے۔۔

جو گمان سے بھی زیادہ قریب پر آنکھوں سے دور ہے

ہونے والی چیزوں کے ہونے سے پہلے جان چکا ہوتا ہے

اے میرے معبود۔۔!

تو وہی ہے۔۔

جس نے مجھے امن و سلامتی کے گہوارے میں سلایا

مجھے اپنی بخشش اور احسان کو پانے کیلئے بیدار کیا

اپنی قدرت و اقتدار سے برائی کو مجھ سے دور کیا

اے میرے معبود!

رحمت فرما میرے پاک نبیﷺ پر

وہ جو تاریک راتوں میں تیری طرف رہنمائی کی راہ ہیں

تیرے سہاروں میں سے شرف کی رسی کو پکڑے رہے ہیں

اعلیٰ خاندان کا چمکتی پیشانی والے، استوار روش والے تھے

آغاز ہی سے لغزشوں پر ہمیشہ ثابت قدم رہے ہیں

اے میرے معبود!

رحمت فرما میرے پاک نبی کی نیکوکار برگزیدہ خوش کردار آل پر

اے میرے معبود۔۔!

اپنی رحمت و بخشش کی کنجیوں سے

مجھ پر۔ صبح کے سارے دروازے کھول دے

مجھے نیکی و ہدایت کی بہترین خلعت پہنا دے

میرے دل کی زمین میں خشوع و انکساری کے درخت لگا دے

میری آنکھوں سے خوف نافرمانی کے آنسوؤں کو جاری کر دے

خدایا میری کج خلقی، خواہشات کو قناعت کی لگام ڈال دے

اے میرے معبود۔۔!

تو نے اگر مجھے نیکی کی توفیق نہ دی تو اور کون مجھے راہ دے گا

تو نے اگر مجھے خواہشوں سے رہائی نہ دی تو اور کون مجھے دے گا

اے میرے معبود۔۔!

نفس اور شیطان کی جنگ میں اگر تیری مدد شامل حال نہ ہوتی تو

گویا۔ تیری دوری نے مجھے رنج و غم کے حوالے کر دیا ہوتا

اے میرے معبود۔۔!

تو ہی جانتا ہے مجھے کب میری خواہشیں تیرے در پر لائی ہیں

تو ہی جانتا ہے مجھے کب میرے گناہوں نے تیرے وصال سے دور کیا

بہت شرمسار ہوں میرے دل نے خواہشوں کو اپنی بری سواری بنایا

تباہی ہے اس جرات خواہش پر اور نفرین ہے خیالی تمناؤں پر

اے میرے معبود۔۔!

میں نے امید کے ہاتھوں سے تیرے باب رحمت پر دستک دی ہے

اپنی حد سے زیادہ بڑھی تمناؤں سے ڈر کے تیرے پاس آیا ہوں

اپنی محبت کی انگلیوں سے تیرے دامن رحمت کو تھام لیا ہے

اے میرے معبود۔۔!

میری لغزشوں اور خطاؤں سے چشم پوشی فرما

میری چادر نفس کی دریدگی سے صرف نظر فرما

اے میرے معبود۔۔!

تو ہی تو میرا آقا و مالک میرا سہارا۔۔ میری امید ہے

تو ہی اس دنیا اور آخرت میں میرا اصلی مطلوب و مقصود ہے

اے میرے معبود۔۔!

بھلا یہ کیسے ممکن ہے

تو اس کو اپنے در سے اٹھا دے جو تیرے پاس گناہوں سے بھاگ کر آیا ہو

اس طالب ہدایت کو مایوس کر دے جو تیرے پاس دوڑتا ہوا آیا ہو

اس پیاسے کو دور کر دے جو تیرے کرم کے حوض سے پیاس بجھانے آیا ہو

ہرگز نہیں!

اے میرے معبود۔۔!

تیرے فیض کے چشمے خشک سالی میں بھی رواں رہتے ہیں

تیرا بابِ کرم داخلے اور سوال کیلئے ہمیشہ کھلا رہتا ہے

تو ہر سوال کی انتہا ہر امید کی آخری حد ہے

اے میرے معبود۔۔!

یہ رہیں میرے نفس کی باگیں جنہیں تیری مشیت کی رسی سے باندھ دیا ہے

یہ ہیں میرے گناہوں کی گٹھریاں جنہیں تیری بخشش و رحمت کے آگے رکھ دیا ہے

اور یہ ہیں میری گمراہ کن خواہشیں جنہیں تیرے لطف و کرم کیسپرد کر دیا ہے

اے میرے پروردگار۔۔!

اے میرے معبود۔۔!

میری ہر صبح کو میرے لیے نور ہدایت دین و دنیا کی سلامتی بنا دے

میری ہر رات کو دشمنوں کی مکاری سے میری ڈھال اور ہوس کی سپر بنا دے

بے شک تو جو چاہے اس پر قادر ہے

جسے چاہے خزانے دیتا ہے اور جس سے چاہے واپس لے لیتا ہے

جسے چاہے عزت دیتا اور جسے چاہے ذلت دیتا ہے

ہر بھلائی تیرے ہاتھ میں ہے بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے

رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے

مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کو برآمد کرتا ہے

جسے چاہے بے حساب رزق عطا فرماتا ہے

تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔۔ تو سب سے پاک ہے

اے میرے معبود۔۔!

ساری حمد تیرے ہی لیے ہے۔۔

کون ہے جو تیری قدر و عظمت کو پہچانے اور تجھ سے نہ ڈرے

کون ہے جو جانتا ہو کہ تو کون ہے پھر تجھ سے مرعوب نہ ہو

تو نے اپنی قدرت سے منتشر کو متحد کیا

اپنے لطف سے سپیدہ صبح کو نمایاں کیا

اپنے کرم سے تاریک راتوں کو روشن کیا

تو نے سخت پتھروں میں سے میٹھے اور کھارے چشمے جاری کئے

تو نے ہی بادلوں سے نتھرا ہوا میٹھا پانی برسایا

تو نے سورج اور چاند کو مخلوق کیلئے روشن چراغ بنایا

نا تجھے کبھی کوئی تھکاوٹ و خستگی عارض ہوئی نہ محتاج ہوا

اے عزت اور بقا میں یگانہ۔۔ اے امر بندوں پر غالب رہنے والے

محمدﷺ و آل محمدﷺ اور پرہیزگاروں پر رحمت فرما

میری پکار سن لے میری دعا قبول فرما

اپنے کرم سے میری تمنا و امید پوری فرما

اے بہترین ذات جسے تکلیف دور کرنے کیلئے پکارا جاتا ہے

اے تنگی و فراخی کی امید گاہ

میں تیرے حضور حاجت لے کر آیا ہوں

مجھے اپنی وسیع عطاؤں سے محروم نہ کرنا

یا کریم یا کریم یا کریم

مجھے اپنی رحمت سے دور نہ کرنا

اے میرے معبود!

میرے دل پر حجاب ہے میرے نفس میں عیب ہے

میری عقل ناکارہ ہے میری خواہش غالب ہے

میری عبادت کم اور گناہ بہت زیادہ ہیں

میری زبان گناہوں کا اقرار کرتی ہے

اے عیبوں کو چھپانے والے

اے چھپی باتوں کو جاننے والے

اے دکھوں کو دور کرنے والے

میرے تمام گناہ بخش دے مجھے بخش دے

محمدﷺ و آلؑ  محمدﷺ کی حرمت کے واسطے

یا غفار یا غفار۔ یا غفار

اے میرے معبود۔۔!

اپنی رحمت کے صدقے

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔۔ مجھ پر رحم فرما

میرے تمام گناہ بخش دے مجھ پر رحم فرما

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

دعائے یستشیر

 

 

دعائے یستشیر کے بارے میں سید ابن طاؤس "مہج الدعوات”میں امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی نسبت سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷺ نے مجھے یہ دعا تعلیم فرمائی اور یہ حکم بھی دیا کہ میں تنگی و فراخی میں اس دعا کو پڑھتا رہوں اور اپنے جانشین کو اس کی تعلیم دوں اور تا دم آخر اسے ترک نہ کروں۔ پھر نبی آخر حضرت محمدﷺ نے فرمایا: اے علیؑ  ہر مومن صبح و شام یہ نایاب دعا پڑھے کیونکہ یہ عرش الٰہی کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے۔

"یستشیر”عربی کا لفظ ہے جس کے معنی”یگانہ یکتا خدا جس کا نظام کسی مشورے کے بغیر قائم ہے "۔۔ یہ اللہ پاک کی صفت ہے۔

 

 

اے میرے خدا!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

ساری تعریف خدا کیلئے ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں

وہ بادشاہ حق ہے۔۔ ظاہر بظاہر ہے۔۔ وہ بغیر وزیر کے ہے

مخلوق میں سے کسی کے مشورے کے بغیر اس کا نظم قائم ہے

وہ خدا ہے۔ وہ ایسا اول ہے جس کا بیان نہیں ہو سکتا

فنائے مخلوق کے بعد بھی رہنے والا ہے، بڑا پالنے والا ہے

آسمانوں اور زمینوں کو پیدا کرنے والا، الگ الگ رکھنے والا ہے

آسمانوں کو روشن کرنے والا، انہیں بغیرستون کے بنانے والا ہے

آسمان اس کی اطاعت کرتے ہوئے ابھی تک کھڑے ہوئے ہیں

زمینیں اپنی میخوں کے سہارے پانی کے اوپر ٹھہری ہوئی ہیں

ہمارے پروردگار نے اونچے آسمانوں پر اپنا عرش بنایا ہے

ہمارا رب رحمن و رحیم ہے، ہر بلندی پر حاوی ہے

جو کچھ آسمانوں میں، زمین میں، درمیان میں، زیر زمین ہے

سب کچھ پروردگار کا ہے، سب کچھ اسی کا ہے

میں گواہی دیتا ہوں، تو ہی میرا معبود ہے

جسے تو بلند کرے اسے کوئی پست کرنے والا نہیں

جسے تو پست کرے اسے کوئی بلند کرنے والا نہیں

جسے تو عزت دے اسے کوئی ذلیل کرنے والا نہیں

جسے تو ذلیل کرے اسے کوئی عزت دینے والا نہیں

جس سے تو روک لے اسے کوئی عطا کرنے والا نہیں

جسے تو عطا کرے اس سے کوئی روکنے والا نہیں

تو ہی معبود ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں

اے میرے معبود۔۔!

تو موجود تھا جب آسمان بلند نہیں کیا گیا تھا

نا زمین بچھائی گئی تھی، نہ سورج چمکایا گیا تھا

نہ تاریک رات پیدا ہوئی تھی، نہ روشن دن پیدا ہوا تھا

نہ سمندر موجزن تھا، نہ کوئی اونچا پہاڑ تھا

نہ چلتا ہوا ستارہ تھا، نہ چمکتا ہوا چاند تھا

نہ چلتی ہوئی ہوا تھی، نہ ہی برسنے والا بادل تھا

نا چمکنے والی بجلی تھی، نہ کڑکنے والا بادل تھا

نہ سانس لینے والی روح تھی، نہ اڑنے والا پرندہ تھا

نا جلتی ہوئی آگ تھی، نہ بہتا ہوا پانی تھا

اے میرے معبود بس توہر چیز سے پہلے تھا

تو نے ہر چیز کو بنایا، تو ہی ہر شے پر قادر ہے

تو قدیر ہے، تو نے ہر چیز کو پیدا کیا ہے

انہیں بے حاجت اور محتاج بناتا ہے

انہیں موت اور حیات دیتا ہے

انہیں ہنساتا ہے اور رلاتا ہے

اے میرے معبود۔!

تو عرش پر حاوی ہے، تو بابرکت ہے

تو بلند ہے، تو بلند تر میرا معبود ہے

تیرے سوا کوئی میرا معبود نہیں ہے

تو پیدا کرنے والا مدد دینے والا ہے

تیرا حکم غالب، تیرا علم گہرا اور تیری تدبیر عجیب ہے

تیرا وعدہ سچا، تیرا قول حق ہے اور تیرا فیصلہ عادلانہ ہے

تیرا کلام ہدایت والا، تیری وحی نور اور تیری رحمت وسیع ہے

تیری بخشش عظیم، تیرا فضل کثیر اور تیری عطا بہت بڑی ہے

تیری رسی مضبوط اور تیری قدرت آمادہ ہے

تیری پناہ لینے والا قوی، تیرا حملہ سخت اور تیری تجویز پیچ دار ہے

اے میرے معبود۔۔!

تو ہر شکایت کے پہنچنے کی جگہ، ہر جماعت میں موجود ہے

تو ہر سرگوشی کا گواہ، تو ہر حاجت کی پناہ میں موجود ہے

تو ہر غم کو دور کرنے والا، ہر بے چارے کا سرمایہ، ہر بھاگنے والے کیلئے قلعہ ہے

تو ہر ڈرنے والے کیلئے جائے امن، کمزوروں کی ڈھال، فقیروں کا خزانہ ہے

تو ہر غم کو مٹانے والا اور نیکوکاروں کا مددگار ہے

یہی رب۔ ہمارا رب ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے

تو اپنے ان بندوں کیلئے کافی ہے جو تجھ پر بھروسہ کرتے ہیں

تو اس کی پناہ ہے جو تیری پناہ چاہے اور جو تجھ سے فریاد کرے

تو اس کا مددگار ہے جو تجھ سے مدد مانگے

تو اس کا ناصر ہے جو تیری نصرت چاہے

تو اس کے گناہ بخش دیتا ہے جو تجھ سے بخشش طلب کرے

تو اسے معاف کر دیتا ہے جو تجھ سے معافی طلب کرے

تو جابروں پر غالب، بزرگوں کا بزرگ، بڑوں کا بڑا ہے

تو سرداروں کا سردار، آقاؤں کا آقا، داد خواہوں کا داد رس ہے

تو مصیبت زدوں کا غمگسار، بے قراروں کی دعا قبول کرنے والا ہے

تو سننے والوں میں سب سے زیادہ زیادہ سننے والا ہے

تو دیکھنے والوں میں سب سے زیادہ دیکھنے والا ہے

تو حاکموں میں سب سے زیادہ حکم کرنے والا ہے

تو جلد حساب کرنے والا اور بخشنے والوں میں ہے

تو رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم والا ہے

تو سب سے بہتر مومنوں کی حاجات بر لانے والا ہے

تو نیکوکاروں کا فریاد رس ہے

اے میرے معبود۔۔!

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو عالموں کا رب ہے

تو خالق ہے اور میں مخلوق ہوں، تو مالک ہے اور میں مملوک ہوں

تو پروردگار ہے اور میں تیرا بندہ ہوں، تو رازق ہے اور میں رزق پانے والا ہوں

تو عطا کرنے والا اور میں مانگنے والا ہوں، تو سخاوت کرنے والا اور میں کنجوس ہوں

تو قوت والا ہے اور میں کمزور ہوں، تو عزت والا ہے اور میں ذلیل ہوں

تو بے حاجت ہے اور میں محتاج ہوں، تو آقا ہے اور میں غلام ہوں

تو بخشنے والا ہے اور میں گنہگار ہوں، تو علم والا ہے اور میں نادان ہوں

تو بردبار ہے اور میں جلد باز ہوں، تو رحم کرنے والا ہے اور میں رحم کیا ہواہوں

تو عافیت دینے والا اور میں پھنسا ہوا ہوں، تو دعا قبول کرنے والا اور میں بے قرار ہوں

میں گواہی دیتی ہوں کہ بے شک تو ہی معبود ہے

تو جو اپنے بندوں کو بن مانگے عطا کرتا ہے

میں گواہی دیتی ہوں یقیناً تو ہی خدائے یگانہ یکتا ہے

تو بے مثل ہے، تو ہی بے نیاز اور بے مثال ہے

ہم سب کی تیری ہی طرف واپسی ہے

اے میرے معبود۔۔!

حضرت محمدﷺ پر اور ان کے اہل بیتؑ  پر رحمت فرما جو پاک و پاکیزہ ہیں

میرے گناہ معاف فرما دے اور میرے عیبوں کو چھپائے رکھنا

میرے لیے اپنی طرف سے در رحمت کو ہمیشہ کشادہ رکھنا

میرے لئے اپنی طرف سے رزق کے دروازے ہمیشہ کھولے رکھنا

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے میرے معبود

سب تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں میرے معبود

اے میرے معبود۔۔!

تو جو عالمین کا رب ہے اور کا فی ہے ہمارے لیے

تو جو یگانہ و یکتا ہے اور بہترین کا رساز ہے ہمارے لئے

میں گواہی دیتا ہوں

نہیں کوئی اور جو طاقت و قوت میں خدائے بلند و برتر سے ملتا ہو

میرے گناہ معاف فرما دے اور میرے عیبوں کو چھپائے رکھنا

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

دعائے کشائیش

 

دعائے کشائیش امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی مانگی ہوئی دعاؤں میں سے ایک نایاب دعا ہے۔ انہوں نے فرمایا جب بھی کوئی مصیبت زدہ، گرفتار غم اور خائف ہو۔ اسے یہ دعا مانگنی چاہیئے تاکہ اللہ پاک کی خاص مدد اور کشائیش (آسانیاں ) حاصل ہو۔ الٰہی آمین

 

 

اے میرے خدا!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے بے سہاروں کے سہارے

اے بے ذخیروں کے ذخیرے

اے بے آسروں کے آسرا

اے پناہ سے محروموں کی پناہ

اے دادرس نہ رکھنے والوں کے داد رس

اے بے خزانوں کے خزانے

اے عزت نہ رکھنے والوں کی عزت

اے کرم کرنے اور معاف کرنے والے

اے بہترین درگزر کرنے والے

اے کمزوروں کے مددگار

اے محتاجوں کے خزانے

اے سب سے بڑی امید گاہ

اے ڈوبتوں کو بچانے والے

اے تباہ ہونے والوں کو بچانے والے

اے احسان کرنے والے

اے نعمت دینے والے

اے عطا کرنے والے

تو وہ ہے جس کے لییسجدہ ریز ہے

رات کی تاریکی

دن کی روشنی

چاند کی چاندنی

سورج کی کرن

درخت کی سرسراہٹ

پانی کی آواز

یا اللہ یا اللہ یا اللہ

تیرے سوا کوئی معبود نہیں

تو یکتا و لاثانی ہے

اے پروردگار

اے میرے خدا

محمدﷺ و آلؑ  محمد پر رحمت نازل فرما

میرے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایان شان ہے

اے میرے خدا

تو وہ ہے

جو ہر چیز سے بڑھ کر آسانیاں عطا کرتا ہے

لیکن اسے کوئی چیز کفایت نہیں کرتی

میرے اہم کاموں میں میری کفایت کر

پروردگار مجھے ہر گام آسانیاں عطا کر

الٰہی آمین

۔ ۔  ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

3۔ خاتون جنت شہزادی کونین حضرت فاطمۃ الزہرا علیہا السلام کی دعائیں

 

دعائے فاطمہ الزہرا علیہا السلام

 

اے میرے خدا !

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتی ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتی ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے پاک رب۔۔!

تیری بارگاہ میں حاضر ہوں

تو جو بڑا ہی رحم والا اور مہربان ہے

تو جو ہمیشہ سے زندہ و پائندہ ہے

اے میرے پاک رب۔۔!

تجھے تیری رحمت کا واسطہ

میری فریاد سن لے

اے فریاد سننے والے میرے پاک رب۔۔!

پلک جھپکنے میں جتنا وقت لگتا ہے

اس وقت بھی

مجھے کبھی

میرے نفس کے حوالے نہ کرنا

میرے ہر حال میں شامل رہنا

اے میرے پاک رب۔۔!

دعا گزار ہوں

میرے حالات میں بہتری فرما دے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

قید سے رہائی کے لئے دعا

 

روایت میں ہے کہ ایک شخص بڑی مدت سے شام میں قید تھا اس نے عالم خواب میں جنابہ سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو دیکھا۔ آپ فرماتی ہیں: "اس دعا کو پڑھو اور پھر اسے یہ دعا تعلیم فرمائی”۔ جب اس نے یہ دعا پڑھی تو اس کو قید سے رہائی مل گئی اور وہ اپنے گھر لوٹ آیا۔

 

 

اے میرے معبود!

میں تیری پناہ میں آتی ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتی ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

تجھے واسطہ ہے عرش کا اور جو کچھ اس پر ہے

تجھے واسطہ ہے وحی کا اور اس کا جس نے وحی پہنچائی

تجھے واسطہ ہے پیغمبرﷺ کا جس نے وحی کی خبر دی

تجھے واسطہ ہے کعبے کا اور اسے تعمیر کرنے والے کا

اے ہر آواز کے سننے والے

اے ہر گمشدہ کو لانے والے

اے موت کے بعد نفسوں کو پیدا کرنے والے

محمدﷺ اور ان کے اہل بیتؑ  پر رحمت نازل فرما

ہمیں اور سب مومنین و مومنات کو

زمین کے ہر مشرق اور ہر مغرب میں کشادگی و فراخی عطا فرما

اپنی جناب سے اور ہر واسطے سے جلد تر قید سے رہائی فرما

میں گواہی دیتی ہوں اللہ  کے سوا کوئی معبود نہیں

محمدﷺ تیرے بندے ہیں۔۔ تیرے رسولﷺ ہیں

رحمت ہو خدا کی ان پر ان کی آلؑ  پاک پر

رحمت ہو ان کی اولاد پر جو پاک ہیں طاہر ہیں

سلام ہو ان پر بے شمار سلام ہو سب پر

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

4۔ سید الساجدین امام زین العابدین علیہ السلام کی دعائیں

 

 

دعائے صبح

 

 

اے میرے معبود!

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اے خدا میں نے!

خدا کے نام سے، خدا کی ذات سے، خدا کی طرف، خدا کی راہ و سبیل میں

حبیب خداﷺ کے دین پر خود کو تیرے سپردکرد یا ہے

میں نے خود کو اپنے تمام معاملات تیرے حوالے کر دئیے ہیں

اے معبود۔۔ میں تجھ پر بھروسہ رکھتا ہوں

اے جہانوں کے رب اے معبود۔ ایمان کی سلامتی کے ساتھ

میری حفاظت فرما سامنے سے، پیچھے سے، دائیں سے، بائیں سے

میرے اوپر، میرے نیچے اور میرے آگے سے میری حفاطت فرما

اے خدا نہیں ہے کوئی معبود ترے سوا

اے خدا نہیں ہے کوئی طاقت و قوت والا ترے سوا

اے خدا ہم تجھ سے در گذر اور عافیت مانگتے ہیں

ہر برائی سے اور دنیا و آخرت کی تکلیف سے

اے خدا ہم تجھ سے پناہ مانگتے ہیں

عذاب قبر سے، قبر کے فشار اور سکیڑ سے، قبر کی تنگی سے

اے خدا ہم تیری پناہ لیتے ہیں رات اور دن کی یورشوں سے

اے میرے معبود مشعر الحرام کے مالک

اے بلد الحرام کے مالک

اے حلال و حرام کے مالک

میرا سلام محمدﷺ و آلؑ محمد کو پہنچا دے

اے خدا میں تیری معیت میں پناہ لیتا ہوں

مجھے موت نہ دے ڈوبنے یا جلنے یا پھانسی یا قصاص سے

دست بستہ یا زہر خوردنی یا کنویں میں گرنے سے

درندے کے پھاڑ کھانے سے یا مرگ ناگہانی سے

اے خدا مجھے موت دینا اپنے بستر پر

جب میں تیری اور تیرے رسولﷺ کی اطاعت میں ہوں

حق سے بہرہ ور اور خطا سے بری ہوں یا ان لوگوں کی صف میں ہوں

جن کی تعریف تو نے اپنی کتاب میں کی جو مانند سیسہ پلائی دیوار ہیں

اے خدا۔۔ میں خود کو تیری پناہ میں دیتا ہوں

اپنی اولاد کو اور جو تو نے مجھے عطا کیا ہے

اے خدا میں سب کچھ تیری پناہ میں دیتا ہوں

اے خدا۔۔ میں تیری حمد تیری بزرگی بیان کرتا ہوں جتنی تیری مخلوق ہے

اے خدا۔۔ میں تری حمد تیری بزرگی بیان کرتا ہوں جتنی تری کائنات ہے

اے خدا۔۔ میں تری حمد تیری بزرگی بیان کرتا ہوں جتنا وزن عرش کا ہے

میں پھر بھی تیری حمد بیان نہیں کر سکتا بس اتنی جتنی تیری رضا ہے

اے خدا نہیں کوئی معبود تیرے سوا جو بردبار و سخی ہے

اے خدا نہیں کوئی معبود تیرے سوا جو بزرگ بلند ہے پاک ہے

اے خدا نہیں ہے کوئی معبود میرا، تیرے سوا

تو رب ہے آسمانوں اور زمینوں کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے

تو رب ہے میرا۔۔ تو رب ہے سب کا۔۔ تو عرش عظیم کا مالک ہے

اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں

بد بختی سے، دشمنوں کے طعنوں سے، تنگدستی اور بھاری بوجھ سے

اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں خاندان و مال اور اولاد میں خرابی سے

اے میرے رب مجھے اپنی پناہ میں رکھنا۔۔

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

بے چینی، بیماری، غم اور تکالیف پر دعا

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو

جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

تیرے ہی لیے ہے ساری حمد و شکر گزاری میری

تیری ہی عطا ہے بدن کی صحت وسلامتی میری

اور

تیرے ہی لئے ہے سب تعریفیں اور ممنونیت میری

تیری ہی عطا ہے ہر روگ و بیماری میری

اے میرے معبود

نہیں جانتا

تیری شکر گزاری کیسے ہو

کس وقت ہو

بیماری میں ہو کہ صحت میں ہو

اے میرے معبود

نہیں جانتا کہ سب سے زیادہ کب ہو

آیا اس وقت کی جب میں خوش و خوشحال تھا

اے میرے معبود

میں ممنون احسان ہوں اس وقت کا

جب میرے پاس صحت و تندرستی تھی

اور تو نے میرے معبود

سب سے اچھا اور پاکیزہ رزق میرے لئے اتارا تھا

میری زندگی کو خوبصورت و خوشگوار بنایا تھا

اپنے بیکراں فضل اور احسان سے اسے سجایا تھا

پھر تو نے ہی مجھے

توفیق عطا کی تھی اور سجدہ کرنا سکھایا تھا

اپنی اطاعت کے سکھ سے مالا مال فرمایا تھا

اے میرے معبود

نہیں جانتا

تیری شکر گزاری کیسے ہو

کس وقت ہو

بیماری میں ہو کہ صحت میں ہو

بس میرے معبود

نہیں جانتا کہ سب سے زیادہ کب ہو

آیا اس وقت جب مجھ میں روگ و بیماری تھی

اور

تیری اس عطا میں بھی ایک سرشاری تھی

توں نے بیمار کر کے مجھ کو ہلکا کر دیا تھا

مجھ گنہگار کو برائیوں سے دور کر دیا تھا

اپنی قربت کی نعمتوں سے مالامال کر دیا تھا

اے میرے معبود

مجھے معاف فرما دے۔۔ مجھے معاف کر دے

مجھے معاف فرما دے سب کوتاہیاں میری

اے میرے معبود

مجھے ان تمام گناہوں سے ہلکا کر دے

جو میری پیٹھ کو گراں بار بنائے ہوئے ہیں

مجھے ان سب برائیوں سے پاک کر دے

جن میں دن رات میں ڈوبا ہوا ہوں

اے میرے معبود

مجھے اب جگا دے خواب غفلت سے

مجھے خبردار کر دے اور میری توبہ قبول کر

تجھے واسطہ ہے تیری اپنی ہی کبریائی کا

اے میرے معبود

مجھے اپنے شکر گزار اطاعت شعاروں میں رکھنا

جنہوں نے صحت اور بیماری میں تجھے یاد رکھا

بس ان جیسا رکھنا یعنی احسانمندوں میں رکھنا

اے میرے معبود

مجھے کرام الکاتبین کا ممنون احسان رکھنا

جو میرے سارے پاکیزہ اعمال لکھتے رہے ہیں

میری وہ نیکیاں

جو مجھ سے صحت و بیماری میں ہوئیں درج کرتے رہے

اور

وہ نیکیاں بھی

جو میں نے تصور تک نہ کی وہ بھی تحریر کرتے رہے

اور

وہ سب نیکیاں بھی لکھتے رہے ہیں

جو نہ زبان تک آئی تھی نہ دل میں ابھی اجاگر ہوئی تھی

میرے معبود

معزز کرام الکاتبین

میری وہ ساری نیکیاں بھی لکھتے رہے ہیں

جن کے لئے میں نے کبھی تکلیف نہیں اٹھائی تھی

وہ سب کیا تھا میرے معبود

یہ سب کیا ہے میرے معبود

مجھ گنہگار سے تیری اتنی محبت

تیرے فضل اور احسان کے سوا کیا ہے

اے میرے معبود

رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر

مجھے ان کے صدقے

انہیں جیسا شوق بندگی عطا کر دے

میرے لئے جو کچھ بھی تو نے پسند فرمایا

وہی میری نظروں کا مقدر کر دے

اے میرے معبود

اس وقت جو مصبیت مجھ پر پڑی ہے

اسے سہل و آسان کر دے

اے میرے معبود

مجھے میرے تمام گناہوں سے پاک کر دے

مجھے تو بس ہر حال میں معاف کر دے

اے میرے معبود

مجھے صحت کے خوشگوار لمحات عطا کر

مجھے اس روگ و بیماری سے نجات عطا کر

مجھ پر اپنی خاص توجہ رکھ اور اپنا کرم کر

اے میرے معبود

میری بخشش کا سامان کر دے

مجھے توبہ کی طرف موڑ دے

اے میرے معبود

مجھے بے چینی و بیقراری میں چین عطا کر

شدت و سختی کو دور فرما اور منزل عطا کر

مجھے خوشحالی میں وسعت دل عطا کر

اے میرے معبود

بیشک ساری تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں

صرف تو بے استحقاق احسان کرنے والا ہے

گراں قدر بے شمار نعمتیں بخشے والا ہے

لاریب۔۔ لاریب۔۔ لاریب

میرا معبود ہی اصل بخشش و اکرم کا مالک ہے

میرا معبود ہی عظمت و بزرگی کا سرمایہ دار ہے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

دعائے صبح و شام

 

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

سب تعریف تیرے لیے ہیں

تو نے اپنی قوت و توانائی سے شب و روز کو خلق فرمایا

اپنی قدرت کی کارفرمائی سے ان دونوں میں امتیاز قائم کیا

ان میں سے ہر ایک کو معینہ حدود و مقررہ اوقاف کا پابند بنایا

ان کے کم و بیش ہونے پر رات کی جگہ دن اور دن پر رات لایا

تا کہ ہم اپنی روزی اور پرورش کا سروسامان کریں

تو نے ہمارے لئے رات بنائی

تاکہ۔۔ ہم

تھکا دینے والے کاموں اورخستہ کر دینے والی کلفتوں کے بعد آرام کریں

تو نے اسی رات کو پردہ کہا تاکہ ہم سکون کی چادر اوڑھے سو جایا کریں

اور یہ رات ہمارے لئے

راحت و نشاط، طبعی قوتوں کی بحالی، لذت و کیف اندوزی کا ذریعہ ہو جائے

تو نے ہمارے لئے دن کو روشن و درخشاں پیدا کیا

تاکہ اس کے کاروکسب میں سرگرم عمل تیرے فضل کی جستجو کریں

روزی کا وسیلہ ڈھونڈیں اور دنیاوی منافع اور اخروی فوائد کے وسائل تلاش کریں

ان تمام کارفرمائیوں سے تو ہمارے حالات سنوارتا ہے

ہمارے اعمال کی جانچ کرتا ہے

دیکھتا ہے کہ ہم لوگ اطاعت کی گھڑیوں میں

فرائض کی منزلوں اور تعمیل احکام کے موقعوں پر کیسے ثابت ہوتے ہیں

تاکہ بروں کو ان کی بداعمالیوں کی سزا اور نیکو کاروں کو صلہ عطا کرے

اے میرے معبود۔۔!

تیرے ہی لیے تمام تعریف و توصیف ہے

تو نے ہمارے لیے رات کا دامن چاک کر کے صبح کا اجالا کیا

دن کی روشنی سے ہمیں فائدہ پہنچایا

طلب رزق کے بہترین مواقع ہمیں دکھائے

آفات و بلیات اور مشکلات سے ہمیں بچایا

اے میرے معبود۔۔!

ہم اور ہمارے علاوہ جنہیں تو نے ارض و سما میں پھیلایا ہے

وہ ساکن ہوں یا متحرک، مقیم ہوں یا راہ نورد

فضا میں بلند ہوں یا زمین کی تہوں میں پوشیدہ

ہم سب تیرے قبضہ قدرت میں ہیں اور تیری مشیت ہمیں گھیرے ہوئے ہے

تیرا اقتدار سب پر حاوی ہے اور تیری بادشاہت حق ہے

اے میرے معبود۔۔!

تیرے حکم سے ہم تصرف کرتے ہیں

تیری تدبیر وکارسازی سے ہم ایک حالت سے دوسری حالت میں پلٹتے ہیں

تیرے ہی حکم سے سب کام ہمارے ہوتے ہیں

تو نے ہی ہمیں خیر اور بھلائی بخشی ہے

اس کے علاوہ ہمارے اختیار میں کچھ نہیں ہے

اے میرے معبود۔۔!

جو دن بھی نیا اور تازہ وارد ہے وہ ہم پر گواہ ہے وہی ہمہ وقت حاضر ہے

ہم نے اچھے کام کئے تو وہ توصیف و ثنا کرتے ہوئے رخصت ہو جائے گا

اگر برے کام کئے تو برائی کرتا ہوا ہم سے علیحدہ ہو جائے گا

اے میرے معبود۔۔!

تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

ہمیں اس دن کی اچھی رفاقت نصیب کرنا

کسی خطا کے ارتکاب سے، صغیرہ و کبیرہ گناہ سے بچانا

اس دن ہماری نیکیوں کا حصہ زیادہ رکھنا

برائیوں سے ہمارا دامن خالی ہی رکھنا

ہمارے لیے اس کے آغاز و انجام کو حمد وسپاس کر دے

ثواب و ذخیرہ آخرت اور بخشش واحسان سے بھر دے

اے میرے معبود۔۔!

کراماً کاتبین سے کہہ کر ہمارا نامہ اعمال نیکیوں سے بھر دے

بد اعمالیوں کی وجہ سے ہمیں ان کے سامنے رسوا نہ کر نا

ہمارے لیے۔۔

اس دن ہر لمحہ وساعت میں اپنے خاص بندوں کا حظ نصیب کر دے

اپنے شکر کا ایک حصہ، فرشتوں میں سے ایک سچا گواہ قرار دے

اے میرے معبود۔۔!

تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

ان کے صدقے

آگے پیچھے، دائیں بائیں، تمام اطراف و جوانب سے ہماری حفاظت کر

ایسی حفاظت جو ہمارے لیے گناہ و معصیت سے بچا لے

تیری اطاعت کی طرف رہنمائی کرے اور تیری محبت میں صرف ہو

اے میرے معبود۔۔!!

تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

ہمیں آج کے دن، آج کی رات اور زندگی کے تمام دنوں میں توفیق عطا فرما

ہم نیکیوں پر عمل کریں، برائیوں کو چھوڑیں، نعمتوں پر شکر، سنتوں پر عمل کریں

بدعتوں سے الگ تھلگ رہیں اور نیک کاموں کا حکم اور برے کاموں سے روکا کریں

اسلام کی حمایت و طرفداری کریں، باطل کو کچلیں اور اسے رسوا کریں

حق کی نصرت کریں اوراسے سر بلند کریں

گمراہوں کی رہنمائی، کمزوروں کی اعانت اور درد مندوں کی چارہ جوئی کریں

!اے میرے معبود۔۔!

محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

آج کے دن کو ان تمام دنوں سے جو ہم نے گزارے زیادہ مبارک دن بنا دے

ان تمام ساتھیوں سے جن کا ہم نے ساتھ دیا تو انہیں ہمارا بہترین رفیق کر دے

جن وقتوں کے زیر سایہ ہم نے زندگی بسر کی اس کو بہترین وقت قرار دے

ہمیں اپنی ان تمام مخلوقات میں سے زیادہ راضی و خوشنود رکھ

جن پر شب و روز کے چکر چلتے رہے ہیں

جن سے تو نے خوف دلا کر منع کیا ہے

ہمیں ان سب سے زیادہ اپنی عطا کی ہوئی نعمتوں کا شکر گزار بنا دے

ان سب سے زیادہ اپنے جاری کئے ہوئے احکام کا پابند بنا دے

ان سب سے زیادہ ان چیزوں سے کنارہ کشی کرنے والا قرار دے

اے میرے معبود۔۔!

میں تجھے اپنا گواہ بناتا ہوں اور تو گواہی کے لیے کافی ہے

تیرے آسمان اور تیری زمین اور ان میں جن جن کو تو نے بسایا ہے

آج کے دن اوراس گھڑی اور رات میں اور اس مقام پر گواہ بناتا ہوں

کہ۔۔ میں اس بات کا اعتراف کرتا ہوں

صرف تو ہی وہ معبود ہے جس کے علاوہ کوئی اور معبود نہیں

جو انصاف کا قائم کرنے والا حکم میں عدل ملحوظ رکھنے والا

بندوں پر مہربان، اقتدار کا مالک اور کائنات پر رحم کرنے والا ہے

اوراس بات کی بھی شہادت دیتا ہوں

محمدﷺ تیرے خاص بندے، رسول اور برگزیدہ کائنات ہیں

ان پر تو نے رسالت کی ذمہ داریاں عائد کیں۔۔

انہوں نے اسے پہنچایا اور اپنی امت کو پند و نصیحت کرنے کا حکم اور نصیحت فرمائی

اے میرے معبود۔۔!

ہماری طرف سے انہیں وہ بہترین تحفہ عطا کر

جو تیرے ہر انعام سے بڑا اور جو تو نے کبھی کسی اور کو دیا نہ ہو

ہماری طرف سے انہیں وہ جزا دے جو ہر اس جزا سے بہتر و برتر ہو

جو تو نے انبیاء میں سے کسی ایک کو اس کی امت کی طرف سے عطا کی ہوں

اے میرے معبود۔۔!

محمد اور ان کی پاک و پاکیزہ اور شریف و نجیب اولاد پر رحمت نازل فرما

بیشمار رحمت فرما بیشمار رحمت فرما۔۔ بیشمار رحمت فرما

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 رنج و اندوہ پر دعا

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

اے یکہ و تنہا

کمزور و ناتوان کی کفایت کرنے والے

خطرناک مرحلوں سے بچا لے جانے والے

میرے پاک رب۔۔!

مجھے گناہوں نے یوں  بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے

گھر اور باہر میرا اب کوئی ساتھی بھی نہیں رہا ہے

تیرے غضب کو برداشت کرنے سے عاجز ہوں

ہائے کوئی مجھے سہارا دینے والا ہی نہیں رہا ہے

اے اللہ۔۔!

تیری طرف سے بازگشت کا خطرہ درپیش ہے

اس دہشت سے کوئی تسکین دینے والا نہیں ہے

جسے تو خوف زدہ کر دے، اسے مطمئن کون کرے

جسے تو تنہا چھوڑ دے، اس کی دستگیری کون کرے

جسے تو ناتواں کر دے، اس کو قوت بھلا کون دے

اے میرے معبود!

پروردہ کو کوئی پناہ نہیں دے سکتا سوائے اس کے پروردگار کے

شکست خوردہ کو کوئی امان نہیں دے سکتا سوائے اس کے غالب کے

طلب کردہ کی کوئی مدد نہیں کر سکتا سوائے اس کے طالب کے

اے میرے معبود۔۔!

تمام وسائل تیرے ہی ہاتھ میں ہیں تیری ہی طرف راہ فرار و گریز ہے

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمتیں  فرما میرے گریز کو اپنے دامن میں لے چھپا

اے میرے معبود۔۔!

میں ہر حال میں تیرا ادنا سا بندہ ہوں

جو بے نوا، عاجز، کمزور، بے سروسامان ہے

حقیر، نادار، خوفزدہ، اور پناہ کا خواستگار ہے

یا اللہ یا اللہ یا اللہ یا اللہ یا اللہ

یا اللہ ہم سب کو ایک دن تیری طرف لوٹنا ہے

اے میرے معبود۔۔!

تیرے قلمروسلطنت سے نکل جانے کا مجھے یارا نہیں

تیرے احاطہ قدرت سے قدم باہر رکھنے کی طاقت نہیں

میں تو نہ تیری محبت حاصل کر سکتا ہوں

اور۔۔ نہ تیری رضامندی تک پہنچ سکتا ہوں

اور۔۔ نہ تیرے ہاں کی نعمتیں پا سکتا ہوں

مگر جانتا ہوں

تیری اطاعت و رحمت سے سب مل سکتا ہے

اے میرے معبود!

محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

مجھے ان کا ہم نشین و مددگار قرار دے

جو ہم سے پہلے چلے گی  ان کی مغفرت فرما

ان کے گناہان کبیرہ و صغیرہ کو معاف فرما

بس۔ میری حاجتیں برلا

اے اللہ!

اگر تو نے

اپنا پاکیزہ رخ مجھ سے موڑ لیا

اپنے احسان عظیم سے دریغ کیا

اپنے رزق کو بند کر دیا

اپنے رشتہ رحمت کو مجھ سے قطع کر لیا

تو۔ میرے اللہ

آرزوؤں تک پہنچنے کا وسیلہ تیرے سوا کوئی نہیں

تیری نعمتوں  پر دسترس کا وسیلہ تیرے سوا کوئی نہیں

میں تیرا بندہ اور تیرے قبضہ قدرت میں ہوں

تیرے ہی ہاتھ میں میری بھاگ دوڑ ہے

تیرے حکم کے آگے میرا حکم چل نہیں سکتا

میرے بارے میں تیرا جو بھی فرمان جاری ہوا ہے

وہ فیصلہ میرے حق میں عدل و انصاف پر ہوا ہے

میرے معبود۔۔!

تیرے قلمروسلطنت سے نکل جانے کا مجھے یارا نہیں

تیرے احاطہ قدرت سے قدم باہر رکھنے کی طاقت نہیں

میں تو نہ تیری محبت حاصل کر سکتا ہوں

اور۔۔ نہ تیری رضامندی تک پہنچ سکتا ہوں

اور۔۔ نہ تیرے ہاں کی نعمتیں پا سکتا ہوں

مگر جانتا ہوں

تیری اطاعت و رحمت سے سب مل سکتا ہے

۔ اے اللہ!

میں ہر حال میں تیرا ذلیل بندہ ہوں

تیری مدد کے بغیر میں اپنے سود زیاں کا مالک نہیں

میں اس عجز و بے بضاعتی کی اپنے بارے میں گواہی دیتا ہوں

اور اپنی کمزوری و بے چارگی کا اعتراف کرتا ہوں

بس جو وعدہ تو نے مجھ سے کیا ہے اسے پورا کر

اور جو دیا ہے اسے تکمیل تک پہنچا دے

اس لیے کہ میں تیرا وہ بندہ ہوں

جو بے نوا، عاجز، کمزور، بے سروسامان ہے

جو حقیر، ذلیل، نادار، خوفزدہ، اور پناہ کا خواستگار ہے

اے اللہ!

رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر

مجھے ان عطیوں میں جو تو نے بخشے ہیں فراموش کار نہ بنا دینا

مجھے ان نعمتوں میں جو تو نے عطا کی ہیں احسان ناشناس نہ بنا دینا

مجھے دعا کی قبولیت سے نا امید نہ کرنا

اگرچہ کہ اس میں تا خیر ہو جائے

آسائش میں رہوں یا تکلیف میں، تنگی میں رہوں یا فارغ البالی میں

تندرستی کی حالت میں رہوں یا بیماری کی، بدحالی میں رہوں یا خوشحالی میں

تونگری میں رہوں یا عسرت میں، فقر میں رہوں یا دولتمندی میں

اے اللہ!

محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

مجھے ہر حالت میں مدح وستائش وسپاس میں مصروف رکھنا

یہاں تک

دنیا میں جو کچھ تو مجھے دے اس پر نا خوش نہ ہونے لگوں

دنیا میں جو کچھ تو روک لے اس پر رنجیدہ نہ رہنے لگوں

میرے معبود پرہیزگاری کو میرے دل کا شعار بنا دے

میرے جسم سے وہی کام لے جسے تو قبول فرمائے

اپنی اطاعت میں انہماک عطا کر، تمام دنیوی علائق سے فارغ کر دے

میرے اللہ وہ چیز جو تیری ناراضی کا سبب ہے میں دوست نہ رکھوں

جو چیز تیری خوشنودی کا باعث ہے میں کبھی اسے ناپسند نہ کروں

اے اللہ!

محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

زندگی بھر میرے دل کو اپنی محبت کے لیے فارغ کر دے

زندگی بھر میرے دل کو اپنی یاد میں مشغول کر دے

زندگی بھر میرے دل کو اپنے خوف سے گناہوں کی تلافی کا موقع دے

زندگی بھر میرے دل کو اپنی طرف رجوع ہونے کی قوت و توانائی دے

زندگی بھر میرے دل کو اپنی اطاعت کی طرف اسے مائل کر

زندگی بھر میرے دل کو اپنے پسندیدہ ترین راستہ پر چلا

زندگی بھر میرے دل کو اپنی نعمتوں کی طلب پر تیار کر دے

پرہیز گاری کو میرا توشہ، اپنی رحمت کی جانب میرا سفر کر دے

تیری خوشنودی میں میرا گزرے، اپنی جنت میری منزل قرار دے

میرے معبود مجھے ایسی قوت عطا فرما

جس سے تیری رضا مندیوں کا بوجھ اٹھا لوں

میرے گریز کو اپنی جانب اور میری خواہش کو اپنے ہاں نعمتوں کی طرف قرار دے

برے لوگوں سے میرے دل کو متوحش اور اپنے دوستوں اور فرمانبرداروں سے مانوس کر دے

میرے معبود کسی بدکار اور کافر کا مجھ پر کوئی احسان نہ ہو

نا اس کی نگاہ کرم مجھ پر ہو اور نہ اس کی مجھے کوئی ضرورت ہو

میرے دلی سکون، قلبی لگاؤ، اور میری بے نیازی و کار گزاری کو

اپنے اور اپنے برگزیدہ بندوں سے وابستہ کر دے

اے اللہ!

محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

مجھے ان کا ہم نشین و مددگار قرار دے

اپنے شوق و وارفتگی اور ان اعمال کے ذریعہ سے

جنہیں تو پسند کرتا ہے اور خوش ہوتا ہے مجھ پر احسان فرما

اس لئے کہ تو ہر چیز پر قادر ہے اور یہ کام تیرے لیے آسان ہے

یا اللہ یا اللہ یا اللہ یا اللہ یا اللہ

جو عزیزان و احباب دنیا میں نہیں رہے ان کی مغفرت فرما

انکی قبر کو نور سے بھر دے انہیں خوشخبری سنا

ان کے گناہان کبیرہ و صغیرہ کو معاف فرما

انکی روح کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرما

یا اللہ ہم سب کو ایک دن تیری طرف لوٹنا ہے

جو ہم سے پہلے چلے گئے ہیں ان کی مغفرت فرما

الٰہی آمین

 

 دوستوں کے لیئے دعا

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

تیری بزرگی اور عظمت کے عجائب کبھی نہ ختم ہونے والے ہیں

تیری شاہی و فرمانروائی کی مدت کبھی نہ ختم ہونے والی ہے

تیری رحمت کے خزانے کبھی نہ ختم ہونے والے ہیں

تیری عظمت کے سامنے تمام عظمتیں پست و حقیر ہیں

صدقہ محمدﷺ اور ان کی آل پاک

مجھے اور میری عزیز دوست و احباب کو

اپنی عظمت و رحمت کے پردوں میں چھپا لے

کج اندیشیوں سے بچا لے

اپنی بارگاہ میں ہم کو قریب کر لے

اے راز ہائے سر بستہ کے جاننے والے

ہمیں اپنے سامنے رسوا نہ کرنا

ہمیں اپنے غضب و عذاب سے بچا رکھنا

اے میرے معبود

ہمیں اپنی بخشش و عطا کی بدولت

غیروں کی بخشش سے بے نیاز کر دے

اے میرے مالک و خالق

ہمیں اپنی محبت و تعلق کی بدولت

قطع تعلق کرنے والوں کی دوری سے بے نیاز کر دے

تیری بخشش و عطا کے ہوتے ہوئے دوسروں سے سوال نہ کریں

تیرے فضل واحسان کے ہوتے ہوئے کسی سے ہراساں نہ ہوں

اے میرے معبود

ہمارے نفع کی کوئی تدبیر فرما

ہمارے دشمنوں کی تعزیر فرما

ہمارے نفس کی نگہبانی فرما

اے مالک لوح و قلم

ہمیں  اپنی رحمتوں کے سائے میں رکھنا

ہمیں دنیوی اور دنیاوی فائدوں میں رکھنا

ہمیں زمانہ کے حوادث سے بچا رکھنا

ہمیں شیطان کے ہتھکنڈوں کی فتنہ انگیزی میں سمیٹ  رکھنا

سلطان کے قہر و غلبہ کی تلخ کلامی سے اپنی پناہ میں رکھنا

اے کمال قوت و اقتدار والے

ہمیں فراوانی سے بے نیاز کر دے

ہمیں عطا و بخشش سے عطا کر دے

ہمیں اپنی مہربانی سے ہدایت کر دے

اے غلبہ اور قوت والے

ہمارے دلوں کو اپنی رہنمائی سے راہ حق پر چلا دے

ہمارے دلوں کی سلامتی اپنی عظمت کی یاد میں رکھ دے

ہمارے فراغت کے لمحوں کو اپنا شکر کرنا عطا کر دے

میرے پاک پروردگار ہماری زبانوں کی گویائی کو

اپنے احسان کی توصیف کے لیے وقف کر دے

ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے

جو تیری طرف دعوت دینے والے ہیں

جو تیری طرف کا راستہ بتانے والے ہیں

اے سب سے زیادہ رحم فرمانے والے

ہمیں  اپنے خاص الخاص مقربین میں سے قرار دے دے

ہمیں  اپنی رحمتوں  کے صدقے دائمی سکون عطا کر دے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

 تکلیف اور پریشانی پر دعا

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو

جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

اے رب العزت

اے ساری کائنات کے شہنشاہ

اے ساری مخلوق کے پالنے والے

اے زندگی اور موت کا فیصلہ کرنے والے

اے آسمانوں اور زمین کے مالک

اے پہاڑوں اور سمندروں کے مالک

اے انسان اور جنات کے معبود

اے عرش عظیم کے مالک

اے فرشتوں کے معبود

اے عزت اور ذلت کے مالک

اے بیماروں کو شفا دینے والے

اے بادشاہوں کے بادشاہ

اے خدا ہم تیرے گنہگار بندے ہیں

تیرے خطاکار بندے ہیں

ہمارے گناہوں کو معاف فرما

ہماری خطاؤں کو معاف فرما

اے خدا ہم اپنے اگلے پچھلے، صغیرہ کبیرہ

چھوٹے بڑے سبھی گناہوں اور خطاؤں کی

اپنی نافرمانیوں کی تجھ سے معافی مانگتے ہیں

اے خدا رب عزت

ہم اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں

ہماری توبہ قبول کر لے …

اے خدا ہم گنہگار ہیں

سیاہ کار ہیں، بدکار ہیں

تیرے حکم کے نافرمان ہیں، ناشکرے ہیں

لیکن میرے معبود تیرے نام لیوا بندے ہیں

تیری توحید کی گواہی دیتے ہیں

تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے

تیرے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں ہے

تیرے سوا کوئی تعریف کے لائق نہیں ہیں

اے میرے معبود

میرے گناہ تیری رحمت سے بڑے نہیں ہیں

تو اپنی بے کنار رحمت سے مجھے معاف کر دے

اے خدا گمراہی کے راستے سے ہٹا کر صراط مستقیم پر چلنے والا بنا دے

اے خدا ایسی نماز پڑھنے کی توفیق عطا کرجس سے تو راضی ہو جائے

ایسے نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا کر جن سے تو راضی ہو جائے

ایسی زندگی گزارنے کی توفیق عطا کر جس سے تو راضی ہو جائے

اے خدا ایمان پر زندہ رکھنا اور ایمان پر ہی موت عطا کرنا

اے خدا مجھے اپنے احکام کی فرمانبرداری کرنے والا بنانا

اے خدا اپنے حبیب محمدﷺ کے صدقے

نیک اور پاکیزہ طریقوں کو اپنی زندگی میں لانے والا بنانا

اے خدا ہماری پریشانیوں کو دور کر دے

اے خدا جو بیمار ہیں انہیں شفا عطا کر دے

اے خدا جن پر قرض ہے ان کا قرض جلد ادا کروا دے

اے خدا شیطان سے میری حفاظت فرما

اے خدا اسلام کے دشمنوں سے مجھے بچا

ے خدا حلال رزق کمانے کی توفیق عطا فرما

اے پروردگار عالم تو ہر چیز پہ قادر ہے

مجھے مانگنا نہیں آتا پر تجھے دینا آتا ہے

اے خدا جو مانگا ہے وہ بھی عطا فرما

جو مانگنے سے رہ گیا وہ بھی عطا فرما

اپنے رحم و کرم سے دعاؤں کو قبول فرما

اے میرے معبود

ساری پریشانیوں، تکلیفوں، بیماریوں کو دور فرما

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

دعائے توبہ

 

اللہ پاک کی نافرمانی اور گناہ روحانی بیماری ہے جس سے قلب سیاہ ہو جاتا ہے۔ حضور پاک نبی آخر محمدﷺ نے فرمایا”جس طرح پانی لگنے سے لوہا زنگ آلود ہو جاتا ہے اسی طرح (گناہ سرزد ہونے سے ) دلوں کو بھی زنگ لگ جاتا ہے "اور اس ساتھ یہ بھی فرمایا کہ”کثرت سے توبہ استغفار کیا کرو”۔ ایک اور حدیث مبارک ہے "ہر انسان خطا کار اور گناہ گار ہے، مگر بہترین خطا کار وہ ہے جو اللہ سے توبہ اوراس کی طرف رجوع کرنے والا ہوتا ہے۔ ”

 

اللہ پاک کا ارشاد مبارک ہے۔۔

"اے ایمان والو! اللہ کی طرف سب مل کر توبہ کرو، شاید کہ تم فلاح پاؤ”۔ (سورہ نور آیت: 31)

دوسری جگہ ارشاد ہے "جو کوئی گناہ کرے یا اپنے نفس پر ظلم کرے اور اللہ سے بخشش چاہے تو وہ اللہ کو بخشنے والا، مہربان پائے گا”۔ (سورہ نساء آیت: 110)

 

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

اے وہ جس کی توصیف کے لئے توصیفی الفاظ قاصر ہیں

اے وہ جو امیدواروں کی امیدوں کا مرکز ہے

اے وہ جس کے ہاں نیکوکاروں کا اجر ضائع نہیں ہوتا

اے وہ جو عبادت گزاروں کے خوف کی منزل منتہا ہے

اے وہ جو پرہیزگاروں کے خوف و ہراس کی حدٍ آخر ہے

اے میرے معبود ۔۔!

یہ اس شخص کا موقف ہے

جو گناہوں کے ہاتھوں میں کھیلتا ہے

جسے خطاؤں کی باگوں نے کھینچ لیا ہے

جس پر شیطان غالب آ گیا ہے

جو تیرے حکم سے لا پرواہ ہو رہا ہے

ادائے فرض میں کوتاہی کر رہا ہے

فریب خوردگی میں تیرے منہیات کا مرتکب ہو رہا ہے

ایسے جیسے خود کو تیرے قبضہ قدرت میں سمجھتا ہی نہیں

مسلسل ہو رہے ہیں جو فضل و احسان اسے وہ مانتا ہی نہیں

مگر ۔ اب اس پر تیرا ایک اور فضل ہوا ہے

اس گنہگار کی چشم بصیرت وا ہو گئی ہے

کوری و بے بصری کے بادل چھٹ گئے ہیں

اس نے اپنے نفس پر کئے ہوئے اپنے ہی ظلموں کا جائزہ لیا

اپنے پروردگار کی موارد پر اپنی مخالفتوں کا ادراک کیا

اپنے گناہوں کو بڑا اور اپنی مخالفتوں کو عظیم پایا

اے میرے معبود۔۔!

وہ شرمسار اس حالت میں بھی تجھ سے امیدوار ہے

تیری جانب متوجہ ہے کہ تجھ پر اسے اعتبار ہے

یقین و اطمینان کے ساتھ تیری طرف راغب ہے

اپنی خواہش و آرزو لئے تیری اقدس میں قصد ہے

دل میں بیشک تیرا خوف ہے پر خلوص بے انتہا ہے

وہ شرمسار تیری بارگاہ میں اس حالت میں حاضر ہے

جیسے تیرے سوا اسے کسی سے غرض نہ تھی اور نہ ہے

جیسے تیرے سوا اسے کسی کا خوف نہ تھا اور نہ ہے

وہ عاجزانہ تیرے اقدس مبارک میں حاضر ہے

فروتنی سے اپنی آنکھیں زمین میں گاڑ لی ہیں

عجز و انکسار سے تیری عظمت کے آگے سر جھکا لیا ہے

اے میرے معبود!

جنہیں تو سب سے بہتر جانتا ہے

وہ سارے اپنے راز  درون پردہ عجز و نیاز سے تجھ سے کہہ دئے ہیں

اے میرے معبود!

جن کا تو اس سے زیادہ حساب رکھتا ہے وہ سارے اپنے گناہ

عاجزی سے ایک ایک کر کے بڑی تفصیل سے شمار کئے ہیں

وہ سارے گناہ جو تیرے علم میں ہیں وہ بڑے مہلک ہیں

وہ سارے گناہ بد اعمالیوں سے ہیں بڑے رسوا کن ہیں

ایک گنہگار تیری بارگاہ اقدس میں داد و فریاد کرتا ہے

وہ گناہ جن کی لذت جاتی رہی پر وبال باقی رہ گیا ہے

اے میرے معبود۔۔!

اگر تو اس پر عذاب کرے تو وہ تیرے عدل کا منکر نہیں ہو گا

اگر تو اس سے درگزر کرے۔ اور۔ اگر توترس کھائے

تو۔۔ وہ تیرے عفو کو کوئی عیب اور بڑی بات نہیں سمجھے گا

اس لیے کہ تو وہ پروردگار کریم ہے

جس کے نزدیک بڑے سے بڑے گناہ کو بخش دینا کوئی بڑی بات نہیں

اے میرے معبود۔۔!

میں تیری بارگاہ میں حاضر ہوں

تیرے حکم دعا کی اطاعت کرتے ہوئے تیرے وعدہ کا ایفا چاہتے ہوئے

"مجھ سے دعا مانگو تو میں تمہاری دعا قبول کروں گا "حاضر ہوں

اے میرے خدا!

محمد اور ان کی آل پر بیشمار رحمت نازل فرما

ان کے صدقے اپنی مغفرت میرے شامل حال کر دے

جس طرح میں اقرار گناہ میں تیری طرف متوجہ ہوا ہوں

گناہوں سے مغلوب اس بندے کو سہارا دے کر اوپر اٹھا دے

جس طرح میں نے اپنے نفس کو تیرے آگے خاک مذلّت پر ڈال دیا ہے

اے میرے معبود۔۔!

اپنے دامن رحمت سے میری پردہ پوشی فرما

جس طرح مجھے سزا دینے میں تو نے صبر و حلم سے کام لیا

اے اللہ۔۔!  اپنی اسی بردباری کے صدقے

اپنی اطاعت میں میری نیت کو استوار کر

عبادت میں میری بصیرت کو قوی کر دے

جو اعمال میرے گناہوں کے میل کو دھو ڈالیں

مجھے ان اعمال کے بجا لانے کی توفیق عطا کر

اے میرے معبود!

مجھے دنیا سے جب اٹھانا اپنے نبی محمدﷺ کے آئین پر اٹھانا

میں اپنے چھوٹے بڑے گناہوں پر، پوشیدہ و آشکارا معصیتوں پر

گزشتہ و موجودہ لغزشوں سے توبہ کرتا ہوں

اور۔ اس شخص کی طرح توبہ کرتا ہوں

جو دل میں معصیت کا نہ خیال کرے اور نہ گناہ کی طرف پلٹنے کا تصوّر کرے

اے میرے خد ا!

تو نے اپنی محکم کتاب میں فرمایا ہے کہ تو بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے

گناہوں کو معاف کرتا ہے اور توبہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے

آج میری توبہ قبول فرما جیسا کہ تو نے وعدہ کیا ہے

میرے گناہوں کو معاف فرما جیسا کہ تو نے ذمہ لیا ہے

حسب قرار داد اپنی محبت کو میرے لیے ضروری قرار دے

اے میرے پروردگار۔۔!

میں تجھ سے یہ اقرار کرتا ہوں ناپسندیدہ باتوں کی طرف کبھی رخ نہ کروں گا

میں تجھ سے یہ اقرار کرتا ہوں قابل مذمت چیزوں کی طرف رجوع نہ کروں گا

میں تجھ سے یہ عہد کرتا ہوں کہ تیری تمام نافرمانیوں کو یکسر چھوڑ دوں گا

میرے خدا!

تو میرے عمل و کردار سے خوب آگاہ ہے

جو بھی تو میری بابت جانتا ہے بس مجھے بخش دے

اپنی قدرت کاملہ سے پسندیدہ چیزوں کی طرف مجھے موڑ دے

اے اللہ۔۔!

میرے ذمہ کتنے ایسے حقوق ہیں جو مجھے یاد ہیں

اور کتنے ایسے ہیں جن پر نسیان کا پردہ پڑا ہوا ہے

لیکن وہ سب کے سب تیری آنکھوں کے سامنے ہیں

ایسی آنکھوں کے سامنے جو خواب آلودہ نہیں ہوتیں

ایسے علم کے سامنے جس میں فروگذاشت نہیں ہوتی

اے میرے معبود۔۔!

جن لوگوں کا مجھ پر کوئی حق ہے،  اس کا بار ہلکا کر دے

پھر مجھے ایسے گناہوں کے ارتکاب سے محفوظ رکھنا

اے اللہ!

میں توبہ پر قائم نہیں رہ سکتا سو تمام عمر میں تیری ہی نگرانی مانگتا ہوں

میں گناہوں سے باز نہیں آ سکتاسو تجھ سے ہی قوت و توانائی مانگتا ہوں

میرے معبود!

مجھے بے نیاز کرنے والی قوت سے تقویت دے

مجھے گناہوں سے روکنے والی نگرانی کا ذمہ لے

اے اللہ۔۔!

میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں کہ میں اس جیسا نہ ہو جاؤں

جو توبہ شکنی کرنے والے اور گناہ و  معصیت کی طرف پلٹنے والے ہوں

اے اللہ۔۔!

میری توبہ کو ایسی توبہ قرار دے جس کے بعد پھر توبہ کی احتیاج نہ رہے

ایسی توبہ جس سے سارے گناہ محو ہو جائیں اور سلامتی کا سامان ہو جائے

اے اللہ۔۔!میں اپنی جہالتوں سے عذر خواہ ہوں

اپنی بد اعمالیوں پر تری بخشش کی طالب ہوں

اپنے لطف و احسان سے مجھے اپنی رحمتوں سے نواز دے

اپنے تفضل سے مجھے اپنی عافیت کے پردے میں چھپا لے

اے اللہ!

میں توبہ کرتا ہوں ہر اس خلاف ورزی کی

جو دل میں گزرنے والے خیالات میں تھی

آنکھ کے اشاروں اور زبان کی گفتگو میں تھی

جو تیرے ارادہ و رضا کے سرا سر خلاف تھی

تیری محبت و رحمت کی حدود سے باہر تھی

اے میرے معبود۔۔!

میں تیری بارگاہ میں ایسی توبہ کی امیدوار ہوں

جس سے میرا ہر عضو اپنی جگہ پر تیری عقوبتوں سے بچا رہے

ان تکلیف دہ عذابوں سے جن سے سرکش خائف ہیں محفوظ رہے

اے میرے معبود!

میں عالم تنہائی میں تیرے سامنے ہوں

خوف سے میرے دل کی دھڑکن تیز تر ہے

ہیبت سے میرے اعضاء میں تھرتھری ہے

اے پروردگار!

میری حالت پر رحم فرما

مجھے گناہوں نے تیری بارگاہ میں رسوائی کی منزل پر لا کھڑا کیا ہے

اب اگر چپ رہوں تو میری طرف سے کوئی بولنے والا نہیں ہے

اور اگر کوئی وسیلہ لاؤں تو شفاعت کے لائق بھی نہیں ہوں

اے میرے اللہ!

محمد اور ان کی آل پر بے شمار رحمت نازل فرما

ان کے صدقے اپنے کرم و بخشش کو میری خطاؤں کا شفیع قرار دے

اپنے فضل سے میرے گناہوں کو بخش دے

جس سزا کی میں سزاوار ہوں وہسزا نہ دے

اپنا دامن کرم مجھ پر پھیلا دے

اپنے پردہ عفو و رحمت میں مجھے ڈھانپ لے

مجھ سے اس ذی اقتدار کا سا برتاؤ کر

جس کے آگے کوئی حقیر گڑگڑائے تو وہ اس پر ترس کھائے

اس دولت مند کا سابرتاؤ کر

جس سے کوئی محتاج لپٹے تو وہ سہارادے کر کھڑا کر دے

اے میرے معبود۔۔!

مجھے تیرے عذاب سے کوئی پناہ دینے والا نہیں ہے

اب تیری قوت و توانائی ہی پناہ دے تو دے

تیرے یہاں کوئی میری سفارش کرنے والا نہیں

اب تیرا فضل ہی سفارش کرے تو کرے

میں کیا کروں میرے گناہوں نے مجھے ہراساں کر دیا ہے

اب تیرا عفو و درگذر ہی مجھے مطمئن کرے تو کرے

اے میرے معبود!

جو کچھ میں تجھ سے کہہ رہا ہوں

اس لیے نہیں کہ میں اپنی بداعمالیوں سے ناواقف ہوں

اس لیے نہیں کہ میں اپنی لغزشوں کو فراموش کر چکا ہوں

بلکہ اس لیے پکار رہا ہوں۔۔ کہ۔

تیرا آسمان اور جو اس میں رہتے بستے ہیں

تیری زمین اور جو اس پر رہتے بستے ہیں

وہ سب میری توبہ کو سن لیں

وہ سب میری ندامت کو دیکھ لیں

شاید کہ کسی کو میری حالت زار پر رحم آ جائے

شاید کہ کسی کا دل میری پریشان حالی پر پسیج جائے

شاید کہ کوئی میرے حق میں دعا کر دے

اور۔ تیری بارگاہ اقدس میں شنوائی ہو جائے

شاید کہ ایسی سفارش مجھے میسر ہو جائے

جو۔ ۔ درخواست سے زیادہ موثر ہو جائے

اور تیری رحمت مجھ گنہگار پر مہربان ہو جائے

تیرے غضب سے نجات کی سبیل ہو جائے

تیری خوشنودی کا پروانہ کفیل ہو جائے

اے اللہ!

اگر تیری بارگاہ میں ندامت و پشیمانی ہی توبہ ہے

تو میں پشیمان ہونے والوں میں سب سے زیادہ ہوں

اگر ترک معصیت ہی توبہ و انابت ہے

تو میں توبہ کرنے والوں میں اوّل درجہ پر ہوں

اگر طلب مغفرت گناہوں کو زائل کرنے کا سبب ہے

تو مغفرت کے طلب گاروں میں سے ایک میں بھی ہوں

اے میرے خدا۔۔!

تو نے ہی توبہ کا حکم دیا ہے اور قبول کرنے کا ذمہ لیا ہے

مجھے دعا پر آمادہ کیا ہے اور قبولیت کا وعدہ فرمایا ہے

اے رحمان و رحیم پروردگار۔۔!

رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر

اور ان کے صدقے میری توبہ کو قبول فرما

مجھے اپنی رحمت سے نا امیدی کے ساتھ نہ پلٹا

تو ہم گنہگاروں کی توبہ قبول کرنے والا ہے

رجوع ہونے والے خطا کاروں پر رحم کرنے والا ہے

اے اللہ۔۔!

محمد اور ان کی آل پر بیشمار رحمت نازل فرما

جن کے وسیلہ سے تو نے مجھے ہدایت فرمائی ہے

جن کے ذریعہ مجھے گمراہی کے بھنور سے نکالا ہے

اے میرے معبود۔۔!

محمد اور ان کی آل پر بیشمار رحمت فرما

ایسی رحمت جو قیامت میں احتیاج کے دن تجھ سے میری سفارش کرے

اس لئے کہ تو سب پر قدرت رکھتا ہے اور یہ امر تیرے لیے آسان تر ہے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 استقبال رمضان المبارک کی دعا

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

اے میرے مالک!

اے میرے پاک رب

رحمت فرما محمد صلی اللہ علیہ والہ و سلم اور ان کی آل پاک پر

ہمیں ہدایت عطا کر

ماہ رمضان کے فضل و شرف اور عظمت کو پہچانیں

اس کی عزت اور حرمت کو ہر ماہ سے بلند جانیں

جن چیزوں سے تو نے منع کیا ہے اسے منع جانیں

اے میرے پاک رب

ہمارے اعضاء کو نافرمانیوں سے روک دے یارب

ہمیں غَلَط گوئی اور غلط کاموں سے ٹوک دے یارب

ہمیں ان کاموں میں الجھا دے جو تری رضا ہو یارب

ہماری سماعتوں کو نصیب اجر کا اذن دے یارب

ہماری بے محابہ نگاہ کو پردہ و حیا داری دے یارب

ہمارے دست رسا کو امر ممنوع سے ہٹا دے یارب

ہمارے شکم پرستی کو پاکیزہ بھوک عطا کر یارب

ہماری فِکْرِ اِسْتِدْلالی کو باریاب رسائی دے یارب

اے میرے پاک رب

رحمت فرما محمد صلی اللہ علیہ والہ و سلم اور ان کی آل پاک پر

ہمیں با نصیب کر اور آگہی کے دروازے کھول دے یارب

ہمیں نماز ہائے پنجگانہ کی پابندی اور سعادت نصیب کر یارب

ہمیں واجبات انسانی دل سے ادا کرنے کی توفیق عطا کر یارب

ہمیں پابندی حدود میں رہ کر آداب عشق سکھا دے کر یارب

اے میرے پاک رب

ہمیں ان کے مرتبے پر فائز فرما

جو نمازوں میں سب سے آگے تھے

واجبات کی نشاندہی کرنے والے تھے

رکوع و سجود میں سب سےا فضل تھے

برکتوں کو جاری و سارے کرنے والے تھے

کامل، پاکیزگی اور خشوع میں نمایاں تھے

یعنی وہ تیرے محبوب خاص اور عبد خاص تھے

اے میرے پاک رب

ہمیں اس ماہ رمضان مبارک میں توفیق دے

کہ

ہم اوروں سے نیکی اور احسان کریں

عزیزوں سے صلہ رحمی اور بخشش کریں

ہمسایوں کی خبر گیری اور درگزر کریں

اپنے اموال کو مظلوموں سے پاک صاف کریں

زکوات دے کر انہیں پاکیزہ اور طیب بنا لیں

اے میرے پاک رب

رحمت فرما محمد صلی اللہ علیہ والہ و سلم اور ان کی ال پاک پر

جس طرح چاند گھٹتا بڑھتا ہے ایسے ہی ہمارے گناہ محو کر

جیسے سورج دن ختم ہونے پر ڈوب جاتا ہے

ویسے ہی ہمارے گناہوں کا وبال ہم سے دور کر

اور اپنی رحمت خاص سے اس ماہ رمضان المبارک میں

ہمیں ساری خطاؤں سے پاک کر

ہمیں سارے گناہوں سے بری کر

اے میرے پاک رب

رحمت فرما محمد صلی اللہ علیہ والہ و سلم اور ان کی آل پاک پر

اس ماہ رمضان المبارک میں

اگر ہم حق سے مُنہ موڑیں تو ہمیں سیدھے سچے راستے پر لگا دینا

کج روی اختیار کریں تو ہماری اصلاح و دُرستگی فرما دینا

شیطان ہمارے گرد احاطہ کرے تو اس کے پنجے سے چھُڑا دینا

اے میرے پاک رب

اس ماہ مبارک میں

ہمارا دامن ہماری عبادتوں سے بھر دے

ان لمحات کو ہماری اطاعتوں سے سجا دے

ہر شب کو ہماری شب بیدار اور دن کو روزہ دار بنا دے

تیرے حضور اشکباری کریں اور تو ہماری تطہیر کر دے

اور ہماری عجز و الحاح تیرے روبرو ہمیں زلت سے بچا دے

اے میرے پاک رب۔۔

اے دعاؤں کو قبول کرنے والے مہربان رب

یہ سب تیرے اذن کے بغیر نا ممکن ہے

ہماری مدد فرما ہماری مدد فرما

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 الوداع ماہ رمضان۔۔ دعا

 

اے رب!

اے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے معبود

اے اللہ!

اے بزرگ و برتر

اے میرے خالق و مالک

اے کل جہانوں کے پروردگار

تو وہ ہے جو اپنے احسانات کا بدلہ نہیں چاہتا

تو وہ ہے جو عطا و بخشش پر پشیمان نہیں ہوتا

تو وہ ہے جو اپنے بندوں کو نپا تلا اجر نہیں دیتا

اے میرے معبود

تیری نعمتیں بغیر کسی سابقہ استحقاق کے ہیں

تیرا عفو و درگزر بغیر کسی تفضل واحسان ہے

تیرا سزا دینا عین عدل اور تیرا فیصلہ خیر ہے

تو اگر دیتا ہے

تو اپنی عطا کو منت گزاری سے آلودہ نہیں کرتا

اور اگر منع کر دیتا ہے

تو تیرا یہ فیصلہ ظلم و زیادتی کی بنا پر نہیں ہوتا

میرے معبود حق

تو وہ ہے

جو تیرا شکر ادا کرتا ہے تو اس کے شکر کی جزا دیتا ہے

جبکہ تو نے ہی اس کے دل میں شکر گزاری کا القاء کیا ہے

اور جو تیری حمد کرتا ہے تو اسے اس کا بدلہ دیتا ہے

جبکہ تو نے ہی اسے اپنی حمد کی اجازت اور تعلیم دی ہے

میرے رب۔۔ میرے پردہ پوش مالک

تو

ایسے شخص کی پردہ پوشی کرتا ہے جسیچاہتا تورسوا کر دیتا

ایسے شخص کو بھی دیتا ہے جسے چاہتا تو ہرگز کچھ نہ دیتا

جبکہ وہ دونوں ہی۔

تیری بارگاہ عدالت میں رسوا و محروم کیے جانے کے قابل تھے

مگر۔۔ اے میرے غفور و رحیم مالک

تو نے اپنے افعال کی بنیاد تفضل واحسان پر رکھی ہے

تو نے اپنے اقتدار کو عفو و درگزر کی راہ پر لگایا ہے

جس کسی نے بھی جہاں کہیں تیری نافرمانی کی

تو نے اس سے بردباری رواداری کا رویہ اختیار کیا ہے

جس کسی نے جب کبھی اپنے نفس پر ظلم کا ارادہ کیا

تو نے اسے ہمیشہ درستگی و سنورنے کی مہلت دی ہے

تو میرا ایسا رحیم رب ہے

جو اپنے بندوں کے رجوع ہونے تک انہیں مہلت دیتا ہے

توبہ کرنے تک انہیں سزا دینے میں جلدی نہیں کرتا

تا کہ

تیری منشاء کے خلاف جا کر تباہ ہونے والا بھی تباہ نہ ہو

تری نعمت کی وجہ سے بدبخت ہونے والا بھی بد بخت نہ ہو

تو میرا ایسا مہربان رب ہے

جو اس وقت تک اپنے گنہگار بندوں کو سزا نہیں دیتا

جب تک ان پر پوری عذر داری اور اتمام حجت نہ ہو جائے

اے میرے کریم رب

یہ اتمام حجت تیرے عفو و درگزر کا کرم خاص ہے

اے بردبار تیری شفقت و مہربانی کا فیض خاص ہے

تو وہی ہے میرے کریم رب

جس نے اپنے بندوں کے لیے عفو و بخشش کا دروازہ کھولا

اور اس کا نام”توبہ”رکھا

پھر تو نے اس دروازہ کی نشان دہی کے لیے

اپنی وحی و پیغام کو ہمارا راہنما و رہبر قرار دیا

تاکہ تیرے بندے اس دروازہ سے بھٹک نہ جائیں

اے مبارک نام والے میرے رب

تو نے فرمایا ہے کہ خدا کی بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کرو

امید ہے کہ تمہارا پروردگار تمہارے گناہوں کو محو کر دے

اور

تمہیں اس بہشت میں داخل کرے

جس کے محلات و باغات کے نیچے نہریں بہتی ہیں

اس دن۔ ۔ جس دن۔

جب خدا اپنے رسول اور ایمان والوں کو رسوا نہیں کرے گا

ان کا نور ان کے آگے آگے اور ان کی دائیں جانب چلتا ہو گا

اور وہ لوگ یہ کہے گے

اے ہمارے پروردگار!

تو ہر چیز پر قادر ہے میرے پاک رب بس

ہمارے نور کو کامل کر اور ہماری بخشش فرما

تو۔۔

اب جو اس گھر میں داخل ہونے سے غفلت کرے جبکہ دروازہ کھلا ہو

اور رہبر بھی جبکہ مقرر کیا جا چکا ہو تو اس بندے کا عذر و بہانہ کیا ہو

اے میرے معبود حق تو وہ ہے

جس نے اپنے بندوں کے لیے لین دین میں اونچے نرخوں کا ذمہ لے لیا

اور چاہا کہ تیرے وہ بندے جو تجھ سے سودا کریں بس انہیں نفع ہو

تیری طرف بڑھنے والے سب سے زیادہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوں

اے مبارک نام اور بلند مقام والے میرے رب

تو نے فرمایا ہے۔

جو میرے پاس نیکی لے کر آئے گا اسے اس کا دس گنا اجر ملے گا

اور جو برائی کا مرتکب ہو گا

تو اس کو برائی کا بدلہ بس اتنا ہی ملے گا جتنی برائی کی ہو گی

تیرا ارشاد مبارک ہے

کہ

جو لوگ اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنا مال خرچ کرتے ہیں

ان کی مثال اس بیج کی سی ہے جس سے سات بالیاں نکلیں

اور ہر بالی میں سو سو دانے ہوں۔

خدا جس کے لیے چاہتا ہے دگنا کر دیتا ہے

اے میرے معبود

تیرا ارشاد ہے

کہ کون ہے

جو اللہ کو قرض حسنہ دے تاکہ خدا اس کے مال کو کئی گناہ زیادہ ادا کرے

اور ایسی ہی ترسیل حسنات کے وعدہ پر مشتمل کئی اور آیتیں بھی ہیں

جو تو نے قرآن مجید میں نازل کی اور وحی و غیب سے بھی کلام کیا

ایسی ترغیب روا کی جو تیرے بندوں کے فائدہ پر مشتمل ہے

ایسے امور کی طرف ان کی رہنمائی کی

جسے تو اگر ان سے پوشیدہ رکھتا تو نہ ان کی آنکھیں دیکھ سکتیں

نا ان کے سماعتیں سن سکتیں نہ ان کے تصورات وہاں تک پہنچ سکتے

اے میرے میرے رحمان و رحیم رب

تیرا ارشاد ہے

تم مجھے یاد رکھو میں تمہاری طرف سے غافل نہیں رہوں گا

میرا شکر ادا کرو گے تو میں یقیناً تمہیں بہت زیادہ دوں گا

نا شکری کرو گے تو یاد رکھو میرا عذاب سخت عذاب ہو گا

پس میرا شکر ادا کرتے رہو اور ناشکری نہ کرو

اے میرے رب کل جہاں

تیرا ارشاد ہے

مجھ سے دعا مانگو گے تو میں قبول کروں گا

وہ لوگ جو غرور کی بنا پر میری عبادت سے منہ موڑ لیتے ہیں

وہ عنقریب ذلیل ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے

اے میرے رب

تو نے دعا کا نام عبادت رکھا اور اس کے ترک کو غرور سے تعبیر کیا

ترک دعا پر جہنم میں ذلیل ہو کر داخل ہونے سے بندوں کو ڈرایا

اس لئے انہوں نے تیری نعمتوں کی وجہ سے تجھے یاد کیا

تیرے فضل و کرم کی بنا پر ہر نعمت پر تیرا شکریہ ادا کیا

تیرے حکم سے تجھے پکارا نعمتوں میں برکت کے لیے صدقہ کیا

تیری رہنمائی ہی ان کے لیے تیرے غضب سے بچاؤ کی صورت تھی

تجھ سے محبت اور تیری خوشنودی تک رسائی کی صورت تھی

جن باتوں کی تو نے اپنی جانب سے اپنے بندوں کی رہنمائی کی

اگر کوئی اپنی طرف سے مخلوق کی ایسی راہنمائی کرے

تو وہ قابل تحسین و ستائیش ہوتا ہے

میرے پاک رب تیرے ہی لئے حمد و ستائش ہے

جب تک تیری حمد کے لیے راہ پیدا ہوتی رہے

جب تک حمد کے وہ الفاظ جن سے تیری تحمید کی جا سکے

جب تک حمد کے وہ معنی جو تیری حمد کی طرف پلٹ سکیں

اے مالک و مختار

وہ سب معنی جو تیری حمد کی طرف پلٹ سکیں باقی رہیں

اے رب وہ سب معنی باقی رہیں باقی رہیں باقی رہیں

میرے مالک و مختار

تو جو اپنے فضل واحسان سے بندوں کی حمد کا سزا وار ہوا ہے

تو نے تو بس انہیں اپنی نعمت و بخشش دے کر ڈھانپ لیا ہے

ہم پر تیری نعمتیں کتنی آشکار ہیں اور تیرا انعام کتنا فراواں ہے

ہم تیرے انعام واحسان اور کرم کے لئے کس قدر مخصوص ہیں

تو نے اس دین اسلام کو جسے ہمارے لئے منتخب فرمایا

اس طریقہ کو جسے ہمارے لئے پسند فرمایا

اس راستہ کی جسے ہمارے لئے آسان کر دیا

ہمیں ہدایت کی۔ احسان فرمایا

اپنا قرب حاصل کرنے عزت و بزرگی پانے کی بصیرت دی

بار الہا!

ان منتخب فرائض اور مخصوص واجبات میں سے

تو نیسب سے اہم ماہ رمضان کو قرار دیا

تو نیجسے تمام مہینوں میں امتیاز بخشا

تو نے جسے تمام وقتوں اور زمانوں میں منتخب فرمایا

تو نے اس ماہ مبارک میں قرآن اور نور کو نازل فرمایا

تو نے ایمان کو فروغ و ترقی بخش کر تمام اوقات پر فضیلت دی

تو نے اس میں روزے واجب کئے اور نمازوں کی ترغیب دی

تو نے اس میں شب قدر کو بزرگی بخشی جو خود ہزار مہینوں سے بہتر ہے

میرے پاک پروردگار

ماہ رمضان کی وجہ سے تو نے ہمیں تمام امتوں پر ترجیح دی

دوسری امتوں پر ہمیں اس کی فضلیت کے باعث منتخب کیا

بے شک میرے معبود

ہم نے تیرے حکم سے ماہ رمضان کے دنوں میں روزے رکھے

ہم نے تیری مدد سے اس کی راتیں عبادتوں میں بسر کیں

اسی روزہ نماز کے ذریعہ ہم تیری اس رحمت کے خواستگار ہیں

جس کا دامن تو نے ہی ہمارے لئے آسمان کی طرح پھیلایا ہے

اسے ہمارے ہی لئے تیرے اجر و ثواب کا وسیلہ قرار دیا ہے

اے میرے پاک رب

تو ہر اس چیز کے عطا کرنے پر قادر ہے جس کی تجھ سے خواہش کی جائے

تو ہر اس چیز کا بخشنے والا ہے جس کا تیرے فضل سے سوال کیا جائے

تو ہر اس شخص سے قریب ہے جو تجھ سے قرب حاصل کرنا چاہے

اے میرے پاک رب

اس ماہ رمضان نے ہمارے درمیان قابل ستائش دن گزارے

بہت عمدہ اور اچھی طرح سے حق رفاقت ادا کیا

دنیا جہان کے بہترین فائدوں سے ہمیں مالا مال کیا

ماہ رمضان ختم ہو گیا یا رب

مدت بیت گئی یا رب

گنتی تمام ہوئی یارب

ماہ رمضان ہم سے جدا ہو گیا یارب

ہم اسے رخصت کرتے ہیں اس شخص کے رخصت کرنے کی طرح

جس کی جدائی ہم پر شاق ہو

جس کا جانا ہمارے لئے غم افزا ہو

جس کا بچھڑ جانا وحشت انگیز ہو

جس کو اپنے عہد و پیمان کا پاس ہو

جس کو نگہداشت عزت و حرمت کا پاس ہو

اس کے واجب الادا حق سے سبکدوشی از بس ضروری ہو

اے اللہ کے بزرگ ترین مہینے تجھ پر سلام

اے دوستان خدا کی عید تجھ پر سلام

اے اوقات میں بہترین رفیق تجھ پر سلام

اے دنوں اور ساعتوں میں بہترین مہینے تجھ پر سلام

تجھ پر سلام ہو ماہ رمضان تجھ پر سلام

اے مبارک مہینے

جس میں امیدیں بر آتی ہیں اور نیک اعمال کی فراوانی ہوتی ہے

اے وہ ہم نشین جو موجود ہو تو اس کی بڑی قدر و منزلت ہوتی ہے

اے وہ ہم نشین جو نہ موجود ہو تو اس کا بڑا دکھ ہوتا ہے

اے وہ سر چشمہ امید و رجا جس کی جدائی الم انگیز ہے

تجھ پر سلام اے ماہ مبارک

اے وہ ہمدم

جو انس و دل بستگی کا سامان اور شادمانی کا سبب ہو

جو واپس گیا تو وحشت بڑھا کر غمگینی کا موجب ہو

تجھ پر سلام اے ماہ مبارک

اے وہ ہمسائے جس کی ہمسائے گی میں دل نرم اور گناہ کم ہو گئے

اے وہ مدد گار جس نے شیطان کے مقابلہ میں ہماری مدد و اعانت کی

اے وہ ساتھی جس نے حسن عمل کی راہیں ہمارے لئے ہموار کیں

تجھ پر سلام اے ماہ رمضان

تجھ میں اللہ کے آزاد کیے ہوئے بندے کس قدر زیادہ ہیں

وہ کتنے خوش نصیب انسان اور ایمان والے ہیں

جنہوں نے تیری حرمت و عزت کا پاس و لحاظ رکھ

تجھ پر سلام اے ماہ رمضان

تو گناہوں کو محو کرنے والا اور قسم قسم کے عیبوں کو چھپانے والا ہے

تو گنہگاروں کے لیے طویل اور مومنوں کے دلوں میں کتنا پر ہیبت ہے

اے ماہ رمضان المبارک

اے وہ مہینے جس سے دوسرے ایام ہمسری کا دعوی نہیں کر سکتے تجھ پر سلام

اے وہ مہینے جو ہر امر سے سلامتی کا باعث ہے تجھ پر سلام

اے وہ جس کی ہم نشینی بار خاطر اور معاشرت ناگوار نہیں تجھ پر سلام

اے وہ جو برکتوں کے ساتھ ہمارے پاس آیا تجھ پر سلام

اے وہ جو ہمارے گناہوں کی آلودگیوں کو دھویا تجھ پر سلام

اے وہ جسے دل تنگی کی وجہ سے رخصت نہیں کیا گیا تجھ پر سلام

اے وہ جسے نہ خستگی کی وجہ سے اس کے روزے چھوڑے گئے تجھ پر سلام

اے وہ کہ جس کے آنے کی پہلے سے خواہش تھی تجھ پر سلام

اے وہ جس کے ختم ہونے سے قبل ہی دل رنجیدہ ہیں تجھ پر سلام

اے وہ کہ تیری وجہ سے کتنی برائیاں ہم سے دور ہو گئیں تجھ پر سلام

اے وہ جس میں بھلائیوں کے سر چشمے ہمارے لیے جاری ہو گئے تجھ پر سلام

اے وہ جس کے آنے پر ابھی کل ہم کتنے تجھ پر وا رفتہ تھے تجھ پر سلام

اے وہ آنے والے کل میں ہمارے شوق کی کتنی فراوانی ہو گئی تجھ پر سلام

اے ماہ مبارک تیری شب قدر جو خود ہزار مہینوں سے بہتر ہے تجھ پر سلام

اے ماہ مبارک تیری ان فضیلتوں پر جن سے ہم محروم ہو گئے تجھ پر سلام

اے ماہ مبارک تیری گزشتہ برکتوں پر جو ہمارے ہاتھ سے جاتی رہیں تجھ پر سلام

اے اللہ۔ اے بزرگ و برتر

ہم اس مہینے سے مخصوص ہیں جس کی وجہ سے تو نے ہمیں شرف بخشا

اپنے لطف واحسان سے اصلاح اور اس کی حق شناسی کی توفیق دی

جبکہ بد نصیب لوگ اس وقت کی قدر و قیمت سے بے خبر رہ گئے

ہائے کیسے اپنی بد بختی کی وجہ سے اس کے فضل سے محروم رہ گئے

میرے مالک و مختار

تو ہی ولی و صاحب اختیار ہے کہ ہمیں اس حق شناسی کے لیے منتخب کیا

تو نے ہی ہمیں اس ماہ مبارک کے احکام کی ہدایت فرمائی

بے شک تیری ہی توفیق سے ہم نے احکام کی ہدایت پائی

بے شک تیری ہی توفیق سے ہم نے اس مہینے میں روزے رکھے

بے شک تیری ہی توفیق سے ہم نے عبادت کے لیے قیام کیا

بے شک کمی و کوتاہی کے ساتھ اور مشتے از خروار سے زیادہ نہ کیا

اے اللہ!

ہم اپنی بد اعمالی کا اقرار کرتے ہیں

ہم اپنی سہل انگاری کا اعتراف کرتے ہیں

پر ہم ہر حال میں تیری حمد کرتے ہیں

اور

اب تیرے لیے کچھ ہے تو وہ ہمارے دلوں کی شرمساری اور ہماری سچی معذرت ہے

بس اے میرے خدا

اس کمی و کوتاہی کے باوجود جو ہم سے ہوئی ہے ہمیں ایسا اجر عطا کر

تاکہ

ہم اس کے ذریعہ دلخواہ فضیلت وسعادت کو پا سکیں

ہم اس کے ذریعہ خوب اجر و ثواب کے ذخیرے کر سکیں

ہم جن کے آرزو مند تھے وہ سب کچھ حاصل کر سکیں

اے میرے پاک رب

ہم نے تیرے حق میں جو کمی کوتاہی کی ہے

اس میں ہمارے عذر کو قبول فرما یا رب

ہماری عمر آئندہ کا رشتہ آنے والے ماہ رمضان سے جوڑ دے یا رب

اور جب اس ماہ تک پہنچا دے تو جو عبادت تیرے شایان شان ہو

اس کے بجا لانے پر ہماری اعانت فرمانا یا رب

اس اطاعت پر جس کا وہ مہینہ سزاوار ہے عمل پیرا ہونے کی توفیق دینا یارب

ہمارے لئے ایسے نیک اعمال کا سلسلہ جاری رکھنا یارب

زمانہ زیست کے ہر رمضان میں تیری حق ادائیگی کا باعث ہوں یارب

اے اللہ!

تو محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

ہم نے اس مہینہ میں جو صغیرہ یا کبیرہ معصیت کی ہو معاف فرما دے

کسی گناہ سے آلودہ اورکسی خطا کے مرتکب ہوئے ہوں معاف فرما دے

جان بوجھ کر یا بھولے چوکے، خود اپنے نفس پر ظلم کیا ہو معاف فرما دے

بھولے چوکے کسی دوسرے کا دامن حرمت چاک کیا ہو معاف فرما دے

ہمیں اپنے پردہ میں ڈھانپ لے اور اپنے عفو و درگزر سے ہمیں معاف فرما دے

ایسا نہ ہو یارب اس گناہ کی وجہ سے

طنز کرنے والوں کی آنکھیں ہمیں گھوریں

اور طعنہ زنی کرنے والوں کی زبانیں ہم پر کھلیں

اے میرے پاک رب

تو محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

اور اپنی شفقت بے پایاں سے اور مرحمت روز افزوں سے

ہمیں ان اعمال پر کار بند کر جو ان چیزوں کو بر طرف کریں

ان کی تلافی کریں جنہیں تو اس ماہ میں ہمارے لئے نا پسند کرتا ہے

اے اللہ!

تو محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

اس مہینہ کے رخصت ہونے سے جو قلق ہمیں ہوا ہے

اس کا چارہ کر، عید اور روزہ چھوڑنے کے دن کو ہمارے لیے مبارک قرار دے

اس عید کے دن کو ہمارے گزرے ہوئے دنوں میں بہترین دن قرار دے

ایسا دن جو عفو و درگزر کو سمیٹنے والا اور گناہوں کو محو کرنے والا ہو

میرے مہربان رب تو ہمارے ظاہر و پوشیدہ تمام گناہوں کو بخش دے

بار الہا!

اس مہینہ سے الگ ہونے کے ساتھ تو ہمیں گناہوں سے الگ کر دے

اس مہینہ کے نکلنے کے ساتھ تو ہمیں برائیوں سے نکال لے

اس مہینہ کی بدولت اس مہینہ کو آباد کرنے والوں میں

ہمیں سب سے بڑھ کر خوش بخت با نصیب اور بہرہ مند کر دے

اے اللہ!

جس کسی نے اس مہینے کا پاس و لحاظ ویسے ہی کیا ہو

جیسا چاہیے تھا کماحقہ اس کا احترام ملحوظ رکھا ہو

اس ماہ مبارک کے احکام پر پوری طرح عمل پیرا رہا ہو

گناہوں سے جس طرح بچنا چاہیے تھا اس طرح بچا ہو

اس ماہ مبارک میں بہ نیت تقرب ایسا عمل خیر بجا لایا ہو

جس نے تیری خوشنودی اس کے لیے ضروری قرار دی ہو

اور تیری رحمت کو اس کی طرف متوجہ کر دیا ہو

تو جو اسے جیسا بخشے چاہے ویسا ہی بخش دینا

اپنی دولت بے پایاں میں سے بخش اور اپنے فضل و کرم سے

تو اس سے بھی کئی گنا زائد اسے عطا کر نا

کہ

تیرے خزانے کم ہونے میں نہیں آتے بلکہ بڑھتے ہی جاتے ہیں

اور نہ تیرے احسانات کی کانیں فنا ہوتی ہیں

بے شک تیری بخشش و عطا ہر لحاظ سے خوشگوار بخشش و عطا ہے

اے اللہ!

تو محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

جو لوگ روز قیامت تک اس ماہ کے روزے رکھیں یا تیری عبادت کریں

ان کے اجر و ثواب کے مانند ہمارے لیے اجر و ثواب ثبت فرما

اے اللہ!

اس روز عید فطر کو

جسے تو نے اہل ایمان کے لیے مسرت کا روز قرار دیا

اور اہل اسلام کے لیے اجتماع و تعاون کا روز قرار دیا

اے اللہ!

ہر اس گناہ سے جس کے ہم مرتکب ہوئے ہوں

ہراس برائی سے جسے کرنے میں پہلے کر چکے ہوں

ہر اس بری نیت سے جسے دل میں لیے ہوئے ہوں

ہم سب اس شخص کی طرح سچی توبہ کرتے ہیں

جو

گناہوں کی طرف دوبارہ پلٹنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو

اور نہ توبہ کرنے کے بعد خطا کا مرتکب ہوتا ہو

ایسی سچی توبہ جو ہر شک و شبہ سے پاک ہو

اے میرے جلد راضی ہو جانے والے پاک رب

ہم سے راضی و خوشنود ہو جا

ہماری سچی توبہ کو قبول فرما

ہمیں ثابت قدم رہنے کی توفیق فرما

اے اللہ!

ہمیں گناہوں کی سزا کا خوف نصیب فرما

جس ثواب کا تو نے وعدہ کیا ہے ہمیں اس کا شوق نصیب فرما

جس ثواب کے تجھ سے خواہش مند ہیں اس کی لذت عطا فرما

جس عذاب سے پناہ مانگ رہے ہیں اس کی تکلیف و اذیت کو جان سکیں

ہمیں اپنے نزدیک ان توبہ گزاروں میں قرار دے

جن کے لیے تو نے اپنی محبت کو لازم کر دیا

جن سے فرمانبرداری و اطاعت کی طرف رجوع ہونے کو قبول کیا

اے عدل کرنے والوں میں سب سے زیادہ عدل کرنے والے پاک رب

ہمارے ماں باپ اور ہمارے تمام اہل مذہب و ملت

خواہ وہ گزر چکے ہوں یا قیامت کے دن تک آیندہ آنے والے ہوں

سب سے درگزر فرما۔۔ مہربانی کر انہیں معاف فرما دے

اے اللہ!

ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم

اور

ان کی آل پاک پر ایسی رحمت و برکت نازل فرما

جیسی رحمت تو نے اپنے مقرب فرشتوں پر کی ہے

ان پر اور ان کی آل پر ایسی رحمت نازل فرما

جیسی تو نے اپنے فرستادہ نبیوں پر نازل فرمائی ہے

ان پر اور ان کی آل پر ایسی رحمت نازل فرما

جیسی تو نے اپنے نیکو کار بندوں پر نازل کی ہے

بلکہ اس سے بہتر و برتر رحمت نازل فرما

اے تمام جہان کے پروردگار

ان پر ایسی رحمت فرما جس کی برکت ہم تک پہنچے

جس کی وجہ سے منفعت ہمیں حاصل ہو

جس کی وجہ سے دعائیں ہماری قبول ہوں

اس لیے کہ

میرے پاک رب تو ان لوگوں سے زیادہ کریم ہے

جن سے کام کی خاطر ان سے رجوع ہوا جاتا ہے

میرے پاک رب تو ان سے زیادہ عطا کرنے والا ہے

جن سے ان کے فضل کی بنا پر سوال کیا جاتا ہے

میرے پاک رب تو ان سے زیادہ بے نیاز اور قادر ہے

جن پر دنیا میں سب سے زیادہ بھروسہ کیا جاتا ہے

میرے پاک پروردگار

بے شک تو ہی عطا کرنے والا اور ہر چیز پر قادر و توانا ہے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 اپنے لئے دعا

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

میری ایک حاجت ہے جو میری طاقت سے باہر ہے

اے میرے معبود۔!

میں تیری پناہ مانگتا ہوں شیطانی وسوسوں سے

شروع کرتا ہوں اپنی دعا تیرے ہی نام سے

اے میرے معبود!

تو جو میری طلب حاجات کی منزل منتہا ہے

صرف تو ہے جہاں میری مرادوں کو رسائی ملتی ہے

اے میرے معبود!

تو جو اپنی نعمتیں قیمتوں کے عوض فروخت نہیں کرتا

اور نہ اپنے عطیوں کو احسان جتا کر مکدر کرتا ہے

اے میرے معبود۔!

تو وہ ہے جوکسی کو بھی اپنے سوا سب سے بے نیاز کر سکتا ہے

تووہ ہے جو کسی کو بھی اپنی خواہش و رغبت عطا کر سکتا ہے

اے میرے معبود!

تو وہ ہے جس کے خزانے طلب وسوال سے ختم نہیں ہوتے

جس کی حکمت و مصلحت پر وسائل واسباب تبدیل نہیں ہوتے

تو وہ ہے جس سے حاجتمندوں کا رشتہ احتیاج قطع نہیں ہوتا

تو وہ ہیجسے پکارنے والوں کی صدا خستہ و ملول نہیں کرتی

اے میرے معبود!

تو نے خلق سے بے نیاز ہونے کی صفت کا مظاہرہ کیا ہے

تیری بی نیازی نے انہیں فقر و احتیاج سے نسبت سکھائی ہے

میرے معبود بیشک پوری خلق تیری ہی محتاج ہے

اے میرے معبود!

جس نے اپنے افلاس کو دور کرنے کے لیے تیرا ارادہ کیا

اپنی احتیاج کے دور کرنے کے لیے تیرا قصد کیا

تو جانتا ہے

اس نے اپنی حاجت کو اس کے محل و مقام سے طلب کیا

اور اپنے مقصد تک پہنچنے کا صحیح راستہ اختیار کیا

میرے معبود تو ہی نے تو بتایا ہے

جو اپنی حاجت کو لے کر مخلوقات میں سے کسی جانب متوجہ ہوا

یا تیرے علاوہ دوسرے کو اپنی حاجت برآوری کا ذریعہ قرار دیا

وہ حرماں نصیب تیرے احسان سے محرومی کا سزاوار ہوا

اے میرے معبود۔۔!

میری ایک حاجت ہے جو میری طاقت سے باہر ہے

میری تدبیر و چارہ جوئی بھی ناکام ہو کر رہ گئی ہے

میں کیا کروں۔۔ میرے معبود

میرے نفس نے مجھے یہ خوش نما تدبیر بتائی تھی

کہ میں اپنی حاجت اس کے سامنے پیش کروں

جو خود اپنی حاجتیں تیرے سامنے پیش کرتا ہے

اور اپنے مقاصد میں تجھ سے بے نیاز نہیں ہے

یہ سراسر خطا کاروں کی خطاؤں میں سے ایک خطا تھی

اور۔۔ گنہگاروں کی لغزشوں میں سے ایک میری لغزش تھی

لیکن۔۔ میرے معبود۔۔ تیرے یاد اور تیری توفیق نے سہارا دیا

میں ٹھوکر کھانے سے سنبھل گیا

تیری راہنمائی سے واپس پلٹ آیا

اور خود سے ہی سوال کیا

بھلا کیسے؟

کس طرح ایک محتاج دوسرے محتاج سے سوال کر سکتا ہے

اور کہاں ایک نادار دوسرے نادار سے رجوع کر سکتا ہے

تو۔۔ میں نے۔ اے میرے معبود!

پوری رغبت کے ساتھ تیرا ارادہ، تجھ پر بھروسہ کیا ہے

اپنی امیدیں تیرے پاس لایا ہوں

میں جان گیا ہوں میرے معبود

میری کثیر حاجتیں تیری تونگری کے آگے کم ہیں

میری خواہشیں تیری وسعت رحمت کے سامنے ہیچ ہیں

اے میرے معبود۔۔!

تیرے دامن کرم کی وسعت کسی سوال سے تنگ نہیں ہوتا

اور۔ تیرا دست کرم عطا و بخشش میں ہر ہاتھ سے بلند تر ہے

اے میرے معبود!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

اپنے کرم سے میرے ساتھ تفضل واحسان فرما

اپنے عدل اور میرے استحقاق پر فیصلہ نہ فرما

اے میرے معبود۔۔!

میں وہ پہلا حاجت مند نہیں جو مانگے اور تو عطا نہ کرے

میں وہ پہلا سائل نہیں جو مستحق تو ہو پر تو رد نہ کرے

ایسا کب ہوا کسی نے تجھ سے مانگا اور تو نے فضل نہ کیا

اے میرے معبود!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

تو ہی میری دعاؤں کو قبول کرنے والا ہے

میری پکار پر التفات فرمانے والا ہے

میری عجز و زاری پر رحم کرنے والا ہے

اے میرے معبود۔!

میری بیقرار آواز کو سن لے

میری امید جو تجھ سے وابستہ ہے اسے نہ توڑنا

بس میرا وسیلہ اپنے سے کبھی الگ نہ کرنا

مجھے اس مقصد سے دوسرے مقاصد تک

اپنے سوا کسی دوسرے کا محتاج نہ کرنا

اے میرے معبود۔۔!

میری مشکل کشائی فرما

میری حاجت روائی فرما

حسن تقدیر سے تدبیر فرما

بس میرے سوال کو پورا کرنے کا خود ذمہ لے

اے میرے معبود۔۔!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

ایسی رحمت جو دائمی اور روز افزوں ہو

جس کا زمانہ غیر مختتم اورجس کی مدت بے پایاں ہو

اسے میرے لیے معین اور مقصد برآوری کا ذریعہ بنا دے

بیشک تو وسیع رحمت اور جود و کرم کا مالک ہے

اے میرے معبود!

میری کچھ حاجتیں یہ ہیں۔

(اس مقام پر اپنی حاجتیں بیان کیجئے

پھر سجدہ کیجئے اورسجدہ کی حالت میں یہ کہیئے )

اے میرے معبود۔۔!

تیرے فضل و کرم نے میری دل جمعی کی

تیرے احسان نے ہمیشہ میری رہنمائی کی

اس وجہ سے میں تجھ سے تیرے ہی وسیلہ سے

اور محمد و آل محمد علیہم الصلوٰۃ والسلام کے ذریعہ سے

تجھ سے سوال کرتا ہوں۔۔ تجھ سے ہی مانگتا ہوں

اے میرے معبود

مجھے اپنے در سے ناکام و نا مراد نہ اٹھانا

اے دعاؤں کو سننے والے عظیم حاجت روا

مجھے مایوس نہ کرنا۔۔ مجھے مایوس نہ کرنا

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 حسد سے بچنے کی دعا

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

اللہ پاک کی خاص عنایت پر

اس کی رضا و خوشنودی کے لئے

ساری حمد وستائش اسی کے لئے ہی ہے

میں گواہی دیتا ہوں

اس نے اپنے بندوں کا رزق آئین عدل کے مطابق تقسیم کیا ہے

اس نے تمام مخلوقات سے فضل واحسان کا رویہ اختیار کیا ہے

اے اللہ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

مجھے ان چیزوں سے

جو تو نے دوسروں کو دی ہیں آشفتہ و پریشان نہ ہونے دینا

ایسا نہ کرنا۔۔ کہ۔۔ کہیں

میں تیری مخلوق پر حسد کروں اور تیرے فیصلے کو غلط سمجھوں

اور جن چیزوں سے تو نے مجھے محروم رکھا ہے

انہیں دوسروں کے لیے فتنہ و آزمائش نہ بنا دینا

کہ وہ آرزوئے غرور مجھے حقارت کی نظر سے دیکھیں اور تو خفا ہو جائے

اے اللہ!

محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

مجھے اپنے فیصلہ قضاء و قدر پر شادماں رکھنا

اپنے مقدرات کی پذیرائی کے لیے مجھے وسعت دل عطا کر دے

میرے اندر وہ روح اعتماد پھونک دے

کہ میں۔ خوش دلی سے یہ اقرار کروں

تیرا فیصلہ قضا و قدر میرے لئے خیر و بہبودی کی خبر ہے

ان نعمتوں پر ادائے شکر کروں جو مجھے عطا کی ہیں

ان نعمتوں پر بھی ادائے شکر کروں جو عطا نہیں ہیں

بلکہ میرا شکریہ بہ نسبت ان پر کامل و فزوں تر کر دے

جو مجھے عطا نہیں ہیں

جو مجھ سے روک لی ہیں

مجھے اس بات سے محفوظ رکھ میں کسی نادار کو ذلت و حقارت سے دیکھو

کسی صاحب ثروت کو اس ثروت کی بنا پر فضلیت و برتری کا گمان رکھوں

اس لیے کہ

صاحب شرف وہ ہے جسے تیری اطاعت نے شرف بخشا ہو

صاحب عزت وہ ہے جسے تیری عبادت نے عزت وسربلندی دی ہو

اے اللہ محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

ہمیں ایسی ثروت و دولت عطا کر جو ختم ہونے والی نہیں

ہمیں ایسی عزت و بزرگی عطا کر جو زائل ہونے والی نہیں

بیشک تو یکتا و یگانہ ہے۔۔ بے نیاز ہے۔۔

نہ تیری کوئی اولاد ہے اور نہ تو کسی کی اولاد ہے

تو ہی میرا پاک رب ہے جس کا نہ کوئی مثل و ہمسر ہے

میری دعاؤں کو قبول و منظور فرما۔

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 دشمن کے مکر و فریب سے بچنے کی دعا

 

اے میرے معبود

اے میرے رب

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

بیشک

تو نے میری رہنمائی کی مگر میں غافل ہی رہا

تو نے پند و نصیحت کی مگر میں سخت دل ہی رہا

اور کبھی متاثر نہ ہوا

تو نے مجھے عمدہ نعمتیں بخشیں، مگر میں نے نافرمانی کی

تو نے مجھے گناہوں کی معرفت عطا کی اور میرا رخ موڑ دیا

اور میں نے گناہوں کی برائی کو پہچان کر توبہ واستغفار کی

جس پر تو نے مجھے معاف کر دیا

میں سنبھل کر بھی پھر گناہوں کی مرتکب ہوا

تو نے میری پردہ پوشی سے میرا بھرم رکھا لیا

اے میرے معبود!

تیرے ہی لیے ہے ساری حمد و ثناء

بے شک میں ہلاکت کی وادیوں میں اور تباہی و بربادی کی گھاٹیوں میں ہوں

ان ہلاک خیز گھاٹیوں میں

تیری قہر مانی سخت گیریوں

ان میں در آ ئی تیری عقوبتوں کا سامنا ہے

اے میرے معبود

تیری بارگاہ میں میرا وسیلہ تیری وحدت و یکتائی کا اقرار ہے

اور۔ میرے پاس بھلا اس کے سوا کیا ہے

میں نے کسی چیز کو تیرا شریک نہیں جانا

میں نے تیرے ساتھ کسی کو معبود نہیں ٹھہرایا

میں اپنی جان کو لئے تیری رحمت و مغفرت کی جانب رواں ہوں

اے میرے معبود

ایک گنہگار تیری ہی طرف بھاگ کر آیا ہے

ایک ایسا گنہگار جو اپنے حظ و نصیب کو ضائع کر چکا ہو

وہ تیرے ہی دامن میں پناہ نہ لے تو کہاں جائے گا

اے میری معبود

تیرے علاوہ کون جان سکتا ہے

کتنے ہی ایسے میرے دشمن تھے

جنہوں نے شمشیر عداوت کو مجھ پر بے نیام کیا

میرے لیے اپنی چھری کی دھار کو باریک کیا

میرے لئے اپنی تندی وسختی کی باڑ کو تیز کیا

پانی میں میرے لئے مہلک زہروں کی آمیزش کی

کمانوں میں تیروں کو جوڑ کر مجھے نشانہ کی زد پر رکھ لیا

ان کی تعاقب کرنے والی نگاہیں مجھ سے ذرا غافل نہ ہوئیں

وہ دل میں میری ایذا رسانی کے منصوبے باندھتے رہے

وہ تلخ جرعوں کی تلخی سے مجھے پیہم تلخ کام بتاتے رہے

اے میرے معبود!

تو نے اور صرف تو نے

ان رنج و آلام کی برداشت سے میری کمزوری کو طاقت بنایا

مجھ پر آمادہ پیکار ہونے والوں کے مقابلہ میں انتقام سے

میری عاجزی، کثیر التعداد دشمنوں کی ایذا رسانی

گھات لگانے والوں کے مقابلے میں میری تنہائی کو اپنی نظر میں رکھا

جس کی طرف سے میں غافل اور بے فکر تھا

تو نے میری مدد میں پہل کی

اپنی قوت اور طاقت سے میری کمر مضبوط کی

پھر میرے دشمنوں کی تیزی کو توڑ دیا

اوراس کے کثیر ساتھیوں کو منتشر کرنے کے بعد اسے یکہ و تنہا کر دیا

اور مجھے اس پر غلبہ و سر بلندی عطا کی

جو تیر اس نے اپنی کمان میں جوڑے تھے وہ اسی کی طرف پلٹا دیئے

پھر یوں ہوا کہ میرے دشمن کو اس حالت میں تو نے پلٹا دیا

کہ نہ تو وہ اپنا غصہ ٹھنڈا کر سکا اور نہ اس کے دل کی تپش فرو ہو سکی

اس نے اپنی بوٹیاں کاٹیں اور پیٹھ پھرا کر چلا گیا

اس کے لشکر والوں نے بھی اسے دغا دیا

اور کتنے ہی ایسے ستمگر تھے

جنہوں نے اپنے مکرو فریب سے مجھ پر ظلم و تعدی کی

اپنے شکار کے جال میرے لیے بچھائے

اپنی نگاہ جستجو کا مجھ پر پہرا لگا دیا

اس طرح گھات لگا کر بیٹھ گئے

جس طرح درندہ

اپنے شکار کے انتظار میں موقع کی تاک میں بیٹھتا ہے

جبکہ وہ میرے سامنے ہوتے تو خوشامدانہ طور پر خندہ پیشانی سے پیش آتے

اور درپردہ انتہائی کینہ توز نظروں سے مجھے دیکھتے

تو اس وقت اے خدائے بزرگ و برتر

تو نے صرف تو نے ان کی بد باطنی و بد سرشتی کو دیکھا

تو نے انہیں سر کے بل انہی کے گڑھے میں الٹ دیا

اور انہیں انہی کے غار کے گہرائی میں پھینک دیا

وہ جس جال میں مجھے گرفتار دیکھنا چاہتے تھے

خود ہی غرور وسر بلندی کے نشے میں ذلیل ہو کر اس کے پھندوں میں جا پڑے

اور سچ تو یہ ہے

اگر تیری رحمت میری شریک حال نہ ہوتی تو کیا بعید تھا

جو بلا و مصیبت ان پر ٹوٹ پڑی ہے وہ مجھ پر ٹوٹ پڑتی

اور کتنے ہی ایسے حاسد تھے

جنہیں میری وجہ سے غم و غصہ اور غیظ و غضب کے گلو گیر پھندے لگے

وہ اپنی تیز زبانی سے مجھے اذیت دیتے رہے

اور اپنے عیوب کے ساتھ مجھے متہم کر کے طیش میں دلاتے رہے

میری آبرو کو اپنے تیروں کا نشانہ بنایا

جن بری عادتوں میں وہ خود ہمیشہ مبتلا رہے

وہ میرے سر منڈھ کر اپنی فریب کاریوں سے مجھے مشتعل کرتے رہے

اپنی دغا بازیوں کے ساتھ میری طرف پر تولتے رہے

تو میں نے

اے میرے معبود کریم و رحیم

تجھ سے فریاد رسی چاہتے ہوئے

تیری جلد حاجت روائی پر بھروسا کرتے ہوئے

تجھے پکارا

کیونکہ میں یہ جانتا تھا

جو تیرے سایہ حمایت میں پناہ لے گا وہ شکست خوردہ نہیں ہو گا

جو تیرے انتقام کی پناہ گاہ محکم میں پناہ گزیں ہو گا وہ ہراساں نہیں ہو گا

سو اے میرے معبود

تو نے اپنی قدرت سے ان کی شدت و شر انگیزی سے مجھے محفوظ کر دیا

کتنے ہی مصیبتوں کے ابر جو میرے افق زندگی پر چھائے ہوئے تھے تو نے چھانٹ دیئے

کتنی ہی رحمت کی نہریں بہا دیں اور کتنے ہی صحت و عافیت کے جامے پہنا دیے

کتنی ہی آلام و حوادث کی آنکھیں جو میری طرف نگران تھیں تو نے بے نور کر دیں

کتنے ہی غموں کے تاریک پردے میرے دل پر سے اٹھا دیئے

کتنے ہی اچھے گمانوں کو تو نے سچ کر دیا

کتنی ہی تہی دستیوں کا تو نے چارہ کیا

کتنی ہی ٹھوکروں کو تو نے سنبھالا

کتنی ہی ناداریوں کو تو نے ثروت سے بدل دیا

اے میرے معبود

یہ سب تیری طرف سے مجھ گنہگار پر انعام واحسان ہے

میں ان تمام واقعات کے باوجود تیری معصیتوں میں ہمہ تن منہمک رہا

لیکن اے میرے معبود

میری بد اعمالیوں نے تجھے اپنے احسانات کی تکمیل سے روکا نہیں

اور نہ تیرا فضل واحسان

مجھے ان کاموں سے جو تیری ناراضگی کا باعث ہیں باز رکھ سکا

بیشک اے میرے معبود

جو کچھ تو کرے اس کی بابت تجھ سے پوچھ گچھ نہیں ہو سکتی

پر تیری ذات کی قسم!

جب بھی تجھ سے مانگا گیا تو نے عطا کیا

اور جب نہ مانگا گیا تو تو نے از خود دیا

جب تیرے فضل و کرم کے لیے جھولی پھیلائی، تو نے بخل سے کام نہیں لیا

اے میرے معبود

تو نے کبھی احسان و بخشش اور تفضل و انعام سے دریغ نہیں کیا

اور

میں تیرے محرمات میں پھاندتا

تیری حدود و احکام سے متجاوز ہوتا

تیری تہدید وسرزنش سے ہمیشہ غفلت کرتا رہا

اے میرے معبود!

تیرے ہی لئے حمد ستائش ہے

توایسا صاحب اقتدار ہے جو مغلوب نہیں ہو سکتا

ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

یہ اس گنہگار کا موقف ہے جس نے تیری نعمتوں کی فراوانی کا اعتراف کیا ہے

اور ان نعمتوں کے مقابلہ میں اپنی کوتاہی کا اعتراف کیا ہے

اور اپنے خلاف اپنی زیاں کاری کی گواہی دی ہے

اے میرے معبود!

میں محمدﷺ کی منزلت بلند پایہ

اور علی علیہ السلام کے مرتب  روشن و درخشاں کے واسطے

تجھ سے تقرب کا خواستگار ہوں

اے میرے معبود

ان دونوں کے وسیلے سے میں تیری طرف متوجہ ہوں

اے میرے معبود

مجھے ان چیزوں کی برائی سے پناہ دے جن سے پناہ طلب کی جاتی ہے

بے شک یہ تیری تونگری و وسعت کے مقابلہ میں دشوار نہیں

اور تیری قدرت کے آگے کوئی مشکل کام نہیں

بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے

اے میرے معبود

اے تمام رحم کرنے والوں میں سب سے بڑھ کر رحم کرنے والے

تو اپنی رحمت اور دائمی توفیق سے مجھے بہرہ مند فرما

تاکہ

میں تیری رضا مندی کی سطح پر بلند ہو سکوں

اور تیرے غیض و غضب سے محفوظ رہ سکوں

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

 ادائے قرض کی دعا

 

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

اے میرے پاک پروردگار!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت فرما

انہیں کیوسیلیسے اور انہیں کے صدقے میں

مجھے ایسے قرض سے نجات دے

جس سے میری آبرو پر حرف آئے

میرا ذہن پریشان اور فکر پراگندہ رہے

اسی فکر و تدبیر میں ہمہ وقت مشغول رہوں

اے میرے پاک پروردگار!

میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں

قرض کے فکر و اندیشے سے

اس کے انگنت جھمیلوں سے

اس کے باعث بے خوابی سے

اے میرے پاک پروردگار!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت فرما

انہیں کیوسیلیسے اور انہیں کے صدقے میں

میں تیری پناہ چاہتا ہوں

زندگی میں قرض کی ذلت سے

مرنے کے بعد قرض کے وبال سے

اے میرے پاک پروردگار!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت فرما

انہیں کے وسیلے سے اور انہیں کے صدقے میں

مجھے مال و دولت کی فراوانی عطا کر دے

پیہم رزق رسانی کے ذریعے قرض سے چھٹکارا دلا دے

فضول خرچی اور مصارف کی زیادتی سے روک دے

عطا و میانہ روی کے ساتھ نقطہ اعتدال پر قائم کر دے

میرے لیے حلال طریقوں سے روزی کا سامان کر دے

میرے مال کو مصرف امور خیر میں قرار دے

اس مال کو مجھ سے دور کر دے

جو میرے اندر غرور و تمکنت پیدا کر دے

جو مجھے ظلم کی راہ پر ڈال دے

جو مجھے طغیان وسرکشی سکھادے

اے میرے پاک پروردگار!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

انہیں کیوسیلیسے اور انہیں کے صدقے میں

درویشوں کی ہم نشینی میری نظروں میں پسندیدہ بنا دے

اطمینان افزا صبر کے ساتھ ان کی رفاقت عطا کر دے

دنیائے فانی کے مال میں سے

جو تو نے مجھے عطا نہیں کیا ہے

اسے میرے لیے اپنے باقی رہنے والے خزانوں میں ذخیرہ کر دے

دنیائے فانی کے مال میں سے جو تو نے

مجھے عطا کیا ہے اسے میرے لیئے

اپنی رحمت کا زاد راہ

حصول تقرّب کا وسیلہ اور جنت تک رسائی کا ذریعہ بنا دے

اے میرے معبود

تو بے پناہ فضل عظیم کا مالک اور بیحد سخی و کریم ہے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

 دعائے شکر

 

اے میرے معبود۔۔!

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

تیرے ہی لیے ہے ساری حمد و شکر گزاری میری

تیری ہی عطا ہے بدن کی صحت وسلامتی میری

اور

تیرے ہی لئے ہے سب تعریفیں اور ممنونیت میری

تیری ہی عطا ہے ہر روگ و بیماری میری

اے میرے معبود۔۔!

کوئی شخص تیرے شکر کی کسی منزل تک نہیں پہنچ سکتا

تیرے اتنے احسانات ایک کے بعد ایک جمع ہوتے جاتے ہیں

یوں ہر پل اس پر مزید شکریہ لازم و واجب ہوتے جاتے ہیں

اے میرے معبود۔۔!

سچ تو یہ ہے۔ کہ۔

کوئی شخص کتنی ہی کوشش کیوں نہ کر لے

وہ تیری اطاعت کیکسی درجہ پر نہیں پہنچ سکتا

وہ تیرے کسی استحقاق کا مقابلہ نہیں کر سکتا

جو تیرا فضل و احسان اس کے شامل حال نہ ہوتا

تو تیرا شکر ادا کرنیسے قاصر بے حال ہی رہتا

اے میرے معبود۔!

ایسی حالت میں تجھ سے بڑھ کر کون کریم و رحیم ہو سکتا ہے

ایسی حالت میں مجھ سے بڑھ کر کون برباد اور بد بخت ہو سکتا ہے

بے شک تیری توصیف تیرے ہی لطف واحسان کے ساتھ ہو سکتی ہے

تو بلند تر ہے

تو عادلوں کا عادل ہے

تو رحمان و رحیم ہے

تو کریم و شفیق ہے

جو شخص

تیری نافرمانی کرے اسے اندیشہ ہو نہیں سکتا تو اس پر ظلم و جور کرے گا

جو شخص

تیری رضا و خوشنودی کو ملحوظ اور بلند تر نہ رکھ سکے تو اس سے خفا ہو گا

اے میرے معبود۔۔!

تجھ سے کبھی حق تلفی کا خوف نہیں ہو سکتا

تو محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

میری آرزوؤں اور تمناؤں کو پوار کر دے یا رب

میری ہدایت اور رہنمائی میں اضافہ کر دے یارب

مجھے میرے کاموں میں توفیق سے ہمکنار کر دے یارب

میری حضوری، میری شکر گزاری کو قبول کر لے یارب

اے میرے معبود۔۔!

تو ہی نعمتوں کا بخشنے والا اور لطف و کرم کرنے وا لا ہے

تو ہی میرا رب ہے

تو ہی میرا رب ہے

تو ہی میرا رب ہے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

دعائے مہربانی

 

اے میرے معبود۔۔!

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود۔۔!

اے میرے پاک رب

مجھے ہمیشہ کی برکتوں سے نواز دے

میری ہر تنگی کو سہولت میں بدل دے

اے میرے پاک رب

میرے عذر کو قبول کر، میرے گناہوں کو معاف کر دے

مجھ پر مہربانی کر، میرے کاندھوں سے بوجھ گرا دے

اے بندگان صالحین پر مہربانی کرنے والے

مجھے بھی اپنے حلقہ مہربانی میں شامل کر لے

الٰہی امین

۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

اپنے اور احباب کے لئے خصوصی دعا

 

اے میرے رب!

اے میرے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

میں تیری مدد چاہتا ہوں۔۔ تیری پناہ میں آنا چاہتا ہوں

اے میرے معبود حق۔۔

مجھے اس وقت اپنی پناہوں میں رکھنا

جب مجھ پر

حرص کی طغیانی اور غضب کی شدت ہو

حسد کی چیرہ دستی، بے صبری، قناعت کی کمی ہو

کج اخلاقی، خواہش نفس کی فراوانی، عصبیت کا غلبہ ہو

اے میرے معبود حق۔۔

مجھے اس وقت اپنی پناہوں میں رکھنا

جب میں

ہوا وہوس کی پیروی، ہدایت کی خلاف ورزی کروں

خواب غفلت کی مد ہوشی میں تکلف کو پسند کروں

باطل کو حق پر ترجیح دوں ، گناہوں پر اصرار کروں

معصیت کو حقیر اور اطاعت کو عظیم سمجھوں

دولت مندوں کے سے تفاخر، محتاجوں کی تحقیر کروں

اے میرے معبود حق۔۔

مجھے اس وقت اپنی پناہوں میں رکھنا

جب میں

اپنے زیر دستوں کی بری نگہداشت کروں

جو مجھ سے بھلائی کرے میں اس کی ناشکری کروں

کسی ظالم کی مدد کروں، مصیبت زدہ کو نظر انداز کروں

اس چیز کا قصد کروں جس کا مجھے حق نہیں

تیرے دین میں نہ جانے بوجھے دخل اندازی کروں

اے میرے معبود حق۔۔

مجھے اس وقت اپنی پناہوں میں رکھنا

جب میں کسی کو فریب دینے کا قصد کروں

اپنے اعمال پر نازاں رہوں، امیدوں کا دامن پھیلاؤں

اے میرے معبود حق۔۔

مجھے اس وقت اپنی پناہوں میں رکھنا

جب میں

بد باطنی اور چھوٹے گناہوں کو حقیر تصور کروں

شیطان کے غلبے سے، زمانے کی مصیبتوں میں پڑوں

فرمانرواؤں کے مظالم اور دشمنوں کی شماتت سہوں

اے میرے معبود حق۔۔

مجھے اس وقت اپنی پناہوں میں رکھنا

جب میں

فضول خرچی، حسب ضرورت رزق کی کمی کا گلہ کروں

ہم چشموں کی احتیاج، سختی میں زندگی بسر کروں

بے نور زندگی، توشۂ آخرت کے بغیر ہی مر جاؤں

اے میرے معبود حق۔۔

مجھے اس وقت اپنی پناہوں میں رکھنا

بڑے تاسف، بڑی مصیبت، بد ترین بدبختی آ جائے

برے انجام، ثواب سے محرومی اور عذاب کے وارد ہو جائے

اے میرے معبود حق!

محمد اور ان کی آل پاک پر بے شمار رحمت نازل فرما

اے میرے معبود حق اپنی رحمت کے صدقے میں

مجھے اور تمام مومنین و مومنات کو اپنی پناہ میں رکھنا

اے سب سے زیادہ محبت کرنے والے ہمیشہ اپنا کرم رکھنا

اے میرے معبود حق۔۔

ہمیں ہر زمینی اور آسمانی مصیبتوں میں اپنی پناہوں میں رکھنا

اے میرے معبود۔ بس ہمیں اپنی پناہ اپنی نظر میں رکھنا

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

 والدین کے حق میں دعا

 

دنیا میں ہمارے سب سے بڑے محسن ہمارے اپنے والدین ہیں۔ اللہ پاک نے ان کی عزت اور شکر گزاری ہم سب پر لازم کی ہے۔ ہمارے والدین جنہوں نے ہمیں اللہ کے حکم سے پیدا کیا، ہماری پرورش فرمائی اور آج ہمیں اس قابل کیا کوئی مقام حاصل کر سکیں۔ اور اس کے لئے وہ ہمارے ہر سرد گرم میں دعاؤں کا سائیبان رہے۔ ہمارے والدین وہ بھی ہیں جو ہمارے شریک سفر کے والدین ہیں ہمارے والدین وہ بھی ہیں جو ہمارے والدین کے بہن بھائی اور ان کے دوست احباب ہیں۔۔ یہ ہمارے وہی والدین ہیں جن کے لئے ارشاد باری تعالیٰ ہے "اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو اور اگر تمہارے سامنے ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان کو اف تک نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو اور ان سے تعظیم سے بات کہو اور ان کے لیے عاجزی کے بازو بچھاؤ اور اور دعا کرو کہ "اے میرے رب! تو ان دونوں پر رحم کر، جیسا کہ ان دونوں نے مجھ پر بچپن میں کیا۔

(سورۃ بنی اسرائیل، آیت 23-24)”

سبحان اللہ

 

ہمارے نبی کریمﷺ نے والدین سے نیکی کرنے کے عمل کو جہاد فی سبیل اللہ پر مقدم رکھا ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے پوچھا: "اے اللہ کے رسول! اللہ کو کون سا عمل سب سے زیادہ پسند ہے؟”

آپ نے فرمایا:

"نماز کو اس کے وقت پر پڑھنا۔

میں نے پوچھا، پھر کون سا

آپ نے فرمایا”والدین سے اچھا سلوک کرنا

میں نے کہا: پھر کون سا؟

آپ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔

(صحیح بخاری و صحیح مسلم)”

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے والدین کی خدمت کرنے اور ان کی نافرمانی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔ الٰہی آمین۔

 

 

اے میرے معبود!

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے میرے معبود!

اپنے عبد خاص رسول آخر محمد مصطفیﷺ پر رحمت فرما

اور۔ ان کے۔ ۔ پاک و پاکیزہ اہل بیت عظام پر رحمت فرما

انہیں بہترین رحمت و برکت درود وسلام کے ساتھ خصوصی امتیاز بخشش فرما

اے میرے معبود!

اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے

میرے ماں باپ کو بھی

اپنے نزدیک عزت و کرامت سے نواز دے

اپنی رحمت خاص سے ان پر رحمتیں وار دے

اے میرے معبود۔۔!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

ان کے جو حقوق مجھ پر واجب ہیں ان کا علم بذریعہ الہام فرما دے

ان تمام واجبات کا علم بے کم و کاست میرے لیے مہیا فرما دے

پھر جو مجھے بذریعہ الہام تو بتائے اس پر مجھے کار بند رکھنا

جو مجھے بصیرت علمی عطا کرے اس پر مجھے توفیق عمل دینا

تا کہ ان باتوں میں سے جو تو نے مجھے تعلیم کی ہیں

کوئی بات۔ ۔ عمل میں آئے بغیر نہ رہ جائے

اس خدمت گزاری سے جو تو نے مجھے بتلائی ہے

میرے ہاتھ پیر خدمت گزاری کی تھکن محسوس نہ کریں

اے میرے معبود۔۔!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

تو نے انہیں کی وجہ انتساب سے ہمیں شرف بخشا ہے

اے میرے معبود۔۔!

محمدﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما

تو نے ان کی وجہ سے ہمارا حق مخلوقات پر قائم کیا ہے

اے میرے معبود۔۔!

مجھے ایسا بنا دے۔۔

میں اپنے والدین سے اس طرح ڈروں

جس طرح کسی جابر بادشاہ سے ڈرا جاتا ہے

میں اپنے والدین کے حال پر اس طرح شفیق و مہربان رہوں

جس طرح شفیق ماں اپنی اولاد پر شفقت کرتی ہے

اے میرے معبود۔۔!

میں اپنے والدین کی اس طرح سے فرمانبرداری اور حسن سلوک کروں

کہ میری آنکھوں کے لیے اس سے زیادہ کچھ بھی کیف افزا نہ ہو

اے میرے معبود۔۔!

میں اپنے والدین کی اس طرح سے قدردانی کروں

جس طرح چشم خواب آلود کو نیند کا خمار

جس طرح کسی پیاسے کو جرعہ آب

میرے قلب و روح کے لیے اس سے بڑھ کر کو مسرت نہ ہو

بس میں اپنی خواہش پر ان کی خواہش کو ترجیح دوں

اور اپنی ہر خوشی پر ان کی ہر خوشی کو مقدم رکھوں

ان کے تھوڑے سے احسان کو بھی میں زیادہ سمجھوں

میں ان کے ساتھ زیادہ نیکی بھی کروں تو کم تصور کروں

اے میرے معبود۔۔!

میری آواز کو ان کے سامنے آہستہ رکھنا

میرے کلام کو ان کے لیے خوشگوار رکھنا

میری طبیعت کو نرم اور میرے دل کو مہربان رکھنا

مجھے ان کے ساتھ نرمی و شفقت سے پیش آنے والا بنا دے

اے میرے معبود۔۔!

میرے والدین کو میری پرورش پر جزائے خیر عطا کر

انہیں میرے حسن نگہداشت پر اجر و ثواب عطا کر

انہیں کم سنی میں میری خبر گیری پر صلہ عطا کر

اے میرے معبود۔۔!

انہیں میری طرف سے کوئی تکلیف پہنچی ہو

یا۔۔ میری طرف سے کوئی نا گوار صورت پیش آئی ہو

یا ان کی حق تلفی ہوئی ہو تو ان کے صبر کا انہیں صلہ عطا کر

ان کے گناہوں کا کفارہ درجات کی بلندی کی صورت عطا کر

اے برائیوں کو کئی گنا نیکیوں سے بدل دینے والے

اے میرے معبود۔۔!

اگر انہوں نے میرے ساتھ گفتگو میں سختی کی ہو

یا کسی کام میں زیادتی یا میرے کسی حق میں فروگذاشت کی ہو

یا اپنے فرض منصبی میں کوتاہی کی ہو تو میں ان کو بخشتی ہوں

اے میرے معبود۔۔!

اے ہم سب کو پالنے والے

نیکی اوراحسان کو وسیلہ بنانے والے

دعا گزار ہوں کہ اس بات کا ان سے مواخذہ ان سے نہ کرنا

میں اس بات پر دل میں ان سے کوئی بد گمانی نہیں رکھتا

نہ ہی تربیت کے سلسلہ میں انہیں سہل انگار سمجھتا ہوں

اور نہ ہی۔ ان کی دیکھ بھال کو میں ناپسند کرتا ہوں

میرے والدین کے حقوق مجھ پر لازم و واجب ہیں

ان کے احسانات دیرینہ اور ان کے انعامات عظیم ہیں

اے میرے معبود۔۔!

میرے والدین اس سے بالا تر ہیں

کہ میں ان کو برابر کا بدلہ یا ویسا ہی عوض دے سکوں

اگر جو ایسا میں کر سکوں تو

وہ ان کا ہمہ وقت میری تربیت میں مشغول رہنا

میری خبر گیری میں رنج و تعب اٹھانا

خود عسرت و تنگی میں رہ کر میری آسودگی کا سامان کرنا

یہ سب کہاں جائے گا۔۔ یہ عنایتیں کیسے بھر پائیں گی

بھلا کہاں ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے حقوق کا صلہ مجھ سے پا سکیں

اور نہ میں خود ہی ان کے حقوق سے سبکدوش ہو سکتا ہوں

اور نہ ہی ان جیسا ان کی خدمت کا فریضہ انجام دے سکتا ہوں

اے میرے معبود!

رحمت نازل فرما محمدﷺ اور ان کی آل پاک پر

تو جو ان سب سے بہتر ہے جن سے مدد مانگی جائے میری مدد فرما

اے سب سے زیادہ رہنمائی کرنے والے مجھے توفیق عطا کر

جس دن ہر شخص کواس کے اعمال کا بدلہ ملے گا کوئی زیادتی نہ ہو گی

مجھے ان لوگوں میں سے نہ اٹھانا جو ماں باپ کے عاق و نا فرمانبردار ہوں

اے میرے معبود!

رحمت نازل فرما محمدﷺ اور ان کی آل پاک پر

میرے والدین کو اس سے بڑھ کر امتیاز عطا فرما

جو تو نے مومن بندوں کے ماں باپ کو بخشا ہے

اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے

دعا گزار ہوں رات کی ساعتوں اور دن کے تمام لمحوں میں

کسی وقت بھی والدین کی یاد کو فراموش نہ ہونے دینا

اے میرے معبود!

رحمت نازل فرما محمدﷺ اور ان کی آل پاک پر

میرے ان کے حق میں دعا کرنے کی وجہ سے

اور انہیں میرے ساتھ نیکی کرنے کی وجہ سے

میرے والدین سے لازمی راضی و خوشنود ہونا

انہیں عزت و آبرو کے ساتھ سلامتی کی منزلوں تک پہچانا

اے میرے معبود!

رحمت نازل فرما محمدﷺ اور ان کی آل پاک پر

اگر تو نے انہیں مجھ سے پہلے بخش دیا تو انہیں میرا شفیع بنانا

اور۔ اگر مجھے پہلے بخش دیا تو مجھے ان کا شفیع بنانا

تا کہ ہم سب تیرے لطف و کرم کی بدولت تیرے بزرگی کے گھر

بخشش و رحمت کی منزل پر۔ ایک ساتھ جمع ہو سکیں

اے میرے معبود!

یقیناً تو بڑے فضل والا۔ قدیم احسان والا ہے

سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

پہلا قول مبارک

(آپ فرماتے تھے کہ مجھے اس مغرور اور فخر کرنے والے پر تعجب ہوتا ہے جو کل حقیقت میں ایک نطفہ تھا اور کل مردار ہو جائے گا)

 

حیران ہوں

تعجب میں ہوں

بھلا۔۔ کیا

اس مغرور کا اترانا اور فخر کرنا

جو ہو ایک نطفے کی پیداوار

جس کو ہو جا نا ہو کل مردار

—————————

 

 

 

دوسرا قول مبارک

 

(آپ فرماتے ہیں کہ کچھ لوگ خوف سے خدا کی عبادت کرتے ہیں اور یہ غلاموں کی عبادت ہے کچھ (جنت میں جانے کی) طمع میں عبادت کرتے ہیں یہ تاجروں کی عبادت ہے کچھ خالص رضاءِ الٰہی میں عبادت کرتے ہیں یہی آزاد لوگوں کی عبادت ہے )

 

 

میرے لوگو

عبادت تو ہے

اللہ سے اپنی سچی محبت کا اقرار

خود سپردگی کا ایک انوکھا اظہار

میں حیران ہوں انہیں دیکھ کر

جو

خوف سے رب کی عبادت کرتے ہیں

مشروط جیسے اپنی محبت کرتے ہیں

ہائے

کیسی غلامانہ عبادت کرتے ہیں

بھلا محبت میں خوف کیسا۔۔

میں بہت تعجب میں ہوں

جو

عبادت میں بھی رب سے تجارت کرتے ہیں

طمع جنت میں اس سے محبت کرتے ہیں

ہائے۔۔

کیسی تاجرانہ بات کرتے ہیں

بھلا عبادت میں تجارت کیسی۔۔

ہاں۔۔ پر۔۔

کچھ لوگ ایسے بھی ہیں

جو صرف اور صرف

اللہ کی رضا کی محبت سے آبیاری کرتے ہیں

ہر خوف اور طمع سے بالا تر ہو کر خالص

آزاد۔ اور

غیر مشروط ریاضت نفس کرتے ہیں

بیشک یہی لوگ عبادت کرتے ہیں

 

 

 

 

5۔ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی دعا

 

 رقعۃ الحبیب

 

یہ امام علی رضاع کا حرز یعنی دعا ہے۔ خلیفہ مامون کے خدمت گار یاسر سے روایت ہے جب امام حمید بن قحطبہ کے محل میں تشریف لے گئے تو جب کپڑے دھونے کے لئے دئے تو ان کے لباس کی جیب سے یہ رقعہ نکلا۔ پوچھنے پر آپؑ  نے فرمایا یہ وہ تعویذ ہے جسے میں ہمیشہ اپنے پاس میں رکھتا ہوں۔ یہ شیطان سے بچنے کی دعا ہے۔

 

 

اے میرے معبود!

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

بیشک اے شیطان

میں تجھ سے اپنے رب کی پناہ مانگتا ہوں

تو پرہیزگار ہے۔ یا پرہیزگار نہیں ہے

پر میرے سننے، دیکھنے والے خدا نے

تیرے کانوں اور آنکھوں کو باندھ دیا ہے

اب تیرا کوئی بس نہیں ہے مجھ پر

نہ میرے کانوں پر

نہ میری آنکھوں پر

نہ میرے بالوں پر

نا میرے پوست پر

نہ میرے گوشت پر

نہ میرے خون پر

نا میرے دماغ پر

نا میرے جسم پر

نہ میری ہڈیوں پر

نہ میرے مال پر

نہ میرے رب کی دی ہوئی چیزوں پر

اب تیرا کوئی بس نہیں ہے مجھ پر

میں نے اپنے اور تیرے درمیان پردہ ڈال دیا ہے

وہ پردہ جس سے خدا کے نبیوں نے خود کو ڈھانپا تھا

سخت گیروں اور فرعونوں سے خود کو  بچایا تھا

جبرائیلؑ  میری داہنی طرف

میکائیلؑ  میری بائیں طرف

اسرافیلؑ  میری پچھلی طرف

محمدﷺ میرے آگے ہیں

خدا میرا نگہدار ہے

جو مجھے تجھ سے دور کرے گا

ہر شیطان کو مجھ سے ہٹائے گا

اے میرے معبود۔۔!

اے میرے معبود میں تیری پناہ میں ہوں

میری نادانی مجھ پر غالب نہ ہو پائے گی

کوئی مجھے ستا نہ سکے گا، رلا نہ پائے گا

اے میرے معبود۔۔!

میں تیری پناہ میں ہوں

میں تیری پناہ میں ہوں

میں تیری پناہ میں ہوں

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

6۔ زیارات

 

زیارت سید الشہداء سلطان عشق سیدنا حضرت امام حسین علیہ السلام۔۔ آقا امام حسین علیہ السلام کو سلام

 

اے رب!

اے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

اے برگزیدہ خدا

اے میرے رب کریم، اے خالق کائنات

اے حیات و ممات کے مالک

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے نبی آدم علیہ السلام کہ آپ نوح علیہ السلام کے وارث ہیں

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے نبی نوح علیہ السلام کہ آپ ابراہیم علیہ السلام کے وارث ہیں

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے دوست ابراہیم علیہ السلام کہ آپ موسیٰ علیہ السلام کے وارث ہیں

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے کلیم موسیٰ علیہ السلام کہ آپ عیسیٰ علیہ السلام کے وارث ہیں

سلام ہو آپ پر اے اللہ کی روح عیسیٰ علیہ السلام کہ آپ محمدﷺ کے وارث ہیں

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے حبیب محمدﷺ کہ آپ علی علیہ السلام کے وارث ہیں

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے ولی اور مومنوں کے امیر علی علیہ السلام کہ آپ حسن علیہ السلام کے وارث ہیں

سلام ہو آپ پر اے اللہ کی راہ میں شہید ہونے والے حسن علیہ السلام کہ آپ حسین علیہ السلام کے وارث ہیں

سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام، سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اللہ کے رسول کے فرزند سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے بشیر و نذیر اور وصیوں کے سردار۔۔ سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے رسول کی دختر فاطمہ سلام اللہ علہیا کے فرزند۔۔ سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے رسول کی دختر بتول طاہرہ سیدہ فاطمہ زہراسلام ہو اے مادر حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے سیدہ فاطمہ زہرا کہ اللہ نے جہانوں کی عورتوں کا آپ کو سردار فرمایا سلام ہو اے مادر حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے حسین ابن علی ابن ابی طالب۔ سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے پسندیدہ نبی کے پسندیدہ فرزند سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے اللہ کی راہ میں شہیدوں کے سردار۔  سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے اللہ کی راہ میں خون کے چراغ جلانے والے سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے امام ہدایت و پاکیزگی والے سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اور ان روحوں پر جو آپ کے آستاں پر سوگئیں۔۔ سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اور ان روحوں پر جو آپ کی قربت میں رہیں سلام ہو آپ پر اے حسین علیہ السلام

۔۔۔۔۔

 

 

 زیارت حضرت عباس علیہ السلام علمدار

 

اے رب!

اے معبود

میں تیری پناہ میں آتا ہوں شیطان مردود سے

اور شروع کرتا ہوں تیرے ہی نام سے

تو جو سب جہانوں کا مالک ہے

سب سے زیادہ رحم فرمانے والا ہے

اور بڑا ہی بخشش کرنے والا ہے

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے نیک اور صالح بندے

سلام ہو آپ پر اے اللہ کے اطاعت گزار بندے

سلام ہو آپ پر اے رسول خدا محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم

سلام ہو آپ پر اے امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام

سلام ہو آپ پر اے امام حسن علیہ السلام و امام حسین علیہ السلام کے اطاعت گزار

سلام ہو آپ پر خدائے پاک کے مقرب فرشتوں کا علمدار

اس کے بھیجے ہوئے نبیوں کا۔۔ اس کے نیک بندوں کا

اور سلام ہو آپ پر تمام شہیدوں اور صدیقوں کا

ہر صبح اور ہر شام آپ پر بہترین رحمتیں نازل ہو

آپ کے جسم اطہر پر بے پناہ برکات اور بخشش ہو

آپ کی روح اقدس پر خدا کی مہر و خوشنودی ہو

میں خدا کو گواہ کر کے گواہی دیتا ہوں

کہ آپ نے وہی کیا جو اہل بدر نے کیا تھا

اہل بدر راہ خدا میں جہاد کرنے والے تھے

اور حالت جہاد میں بھی دشمنوں سے اخلاص برتنے والے تھے

نصرت کے لئے بلیغ کوشش کرنے والے تھے

اولیاء اور دوستوں کو دشمنوں سے دور کرنے والے تھے

خدا پاک آپ کو جزا دے۔۔ آپ کو بہترین جزا دے

زیادہ سے زیادہ جزا دے۔۔ اور کامل ترین جزا دے

اس مستحق شخص کی طرح

جس نے اپنی بیعت سے وفا کی ہو

جس نے دعوت خدا کو قبول کیا ہو

جس نے خدا کے والیان امر کی اطاعت کی ہو

میں گواہی دیتا ہوں

یقیناً آپ نے اخلاص پیش کرنے میں بہت کوشش کیں

اور انتہائی کوششوں کو صرف کیا

خدا آپ کو شہدا میں محشور کرے

آپ کو خوش بخت ارواح کے ساتھ قرار دے

خدا آپ کو اپنی جنتوں میں سے وسیع تر جنت کو منزل کرے

خدا آپ کے بہتر اور با اعتبار مقام کو اور زیادہ بلند و بالا کرے

خدا آپ کو میدان حشر میں نبیوں صدیقوں شہیدوں اور نیکوکار کے ساتھ رکھے

اور یہ اللہ کے صالح بندے کتنے اچھے رفیق ہیں

میں گواہی دیتا ہوں

بے شک

آپ نے نہ سستی کی اور نہ ہی پیچھے ہٹے

اور اپنے ہر کام میں بصیرت اختیار کی

ہمیشہ ہر کام میں صالحین کی اقتدا کی

اور اپنے ہر کام میں نبیوں کی اتباع کی

پس خدا

اہل حق کی منزلوں میں

ہمیں آپ کے ساتھ

اپنے رسولﷺ اپنے ولیوں کے ساتھ جمع کرے

کہ۔۔ وہ سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم والا ہے

سلام ہو آپ پر اے ابا الفضل عباسؑ  فرزند امیر المومنینؑ

سلام ہو آپ پر اے فرزند سردار اوصیاء

سلام ہو آپ پر اے فرزند اس بزرگ ہستی کے

جو تمام مخلوق سے سب سے پہلے اسلام لائے

جو ایمان میں سب سے زیادہ محترم و مقدم ہیں

جو سب سے زیادہ خدا کے دین پر قائم ہیں

جو سب سے زیادہ اسلام کے محافظ ہیں

میں گواہی دیتا ہوں

آپ نے خدا کے بارے بیحد نصیحت کی

آپ نے خدا کے رسول کے بارے نصیحت کی

آپ نے اپنے بھائی کے متعلق نصیحت کی

اے ابا الفضل عباسؑ  فرزند امیر المومنینؑ

آپ کتنے اچھے بھائی ہیں جو اپنے بھائی سے مواسات کی

پس

خدا کی لعنت ہو

اس گروہ پر جس نے آپ کو قتل کیا

اس گروہ پر جس نے آپ پر ظلم کیا

اس گروہ پر جس نے آپ کی حرمتوں کو ضائع کیا

اور

خدا کی لعنت ہو

اس گروہ پر جس نے آپ کو قتل کر کے حرمت اسلام کو پامال کیا

اے ابا الفضل عباسؑ  فرزند امیر المومنینؑ

آپ کیسے اچھے صابر ہیں

جہاد کرنے والے ہیں

مدد گار ہیں

اور ایسے بھائی ہیں

جو اپنے بھائی سے ضرر کو دور کرنے والے ہیں

آپ اپنے رب کے ایسے اطاعت گزار ہیں

کہ جن کاموں کو دوسروں نے ترک کیا

یعنی ثواب کثیر اور ثنائے جمیل کو چھوڑ دیا

اسی کی طرف رغبت سے رجوع کرنے والے ہیں

پس خدا جنات نعیم میں آپ کے درجات کو

آپ کے بزرگوں کے ساتھ ایک کر دے

اے میرے خدا

میں متوجہ ہوں

تیرے اولیاء کی زیارت کی طرف

میں تیرے ثواب کی خواہش میں ہوں

تیری بخشش کی امید میں ہوں

تیرے احسان کامل کی آرزو میں ہوں

تجھ سے التجا کرتا ہوں

اے میرے معبود!

رحمت ہو نبی پاک محمدﷺ پر

رحمت ہو نبی پاک کی آل پاک و پاکیزہ پر

اور ان کے طفیل و سبب

اب میرا کوئی گناہ نہ رہنے دے جسے تو نے بخش نہ دیا ہو

کوئی اندیشہ نہ رہنے دے جسے تو نے دور نہ کر دیا ہو

کوئی بیماری نہ رہنے دے جسے تو نے اچھا نہ کر دیا ہو

کوئی عیب نہ رہنے دے جسے تو نے ڈھانپ نہ لیا ہو

اے میرے معبود!

کوئی رزق نہ ہو جسے تو نے بڑھا نہ دیا ہو

کوئی خوف نہ ہو جس سے تو نے امن نہ دیا ہو

کوئی پریشانی نہ ہو جسے تو نے مٹا نہ دیا ہو

دنیا و آخرت کی حاجتوں میں کوئی حاجت نہ ہو

جس میں تیری خوشنودی اور میرے لیے مفید نہ ہو

اے میرے معبود!

نبی پاک کی آل پاک و پاکیزہ کے صدقے

میری زیارت کو قبول فرما

میری زندگی کو پاکیزہ فرما

مجھے ان کے راستے پر چلا

اور

مجھے ان با مراد لوگوں میں شامل کر لیجئے

جو

گناہوں کی بخشش

عیبوں کی پردہ پوشی

غموں سے نجات کے مستحق ہو کر

تیرے اولیاء کے مشہدوں سے کامیاب لوٹتے ہیں

بے شک میرے معبود

تو ہی اس کا اہل ہے

کہ

سب سے زیادہ خوف تجھ سے کیا جائے

یہ تیرا ہی حق ہے

کہ

تو لوگوں کے گناہ بخش دے

بے شک میرے معبود

تو بچانے والا اور بخشنے والا ہے

الٰہی آمین

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

7۔ مرثیہ

 

مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کی کہی ہوئی نعت مبارک جو مرثیہ کے خواص لئے ہوئے ہے۔۔ لیکن اس میں ایک ایسا پیار اور بے اختیاری ہے کہ آنکھیں اشکبار ہو جاتی ہیں۔۔ اور دل میں رشک کی سی کیفیت۔۔

 

آہ!

میں نے جب سے اپنے نبیﷺ کو کفن پہنایا ہے

میں ان کے غم میں غمگین تر ہو گیا ہوں

بہت آزردہ اور بہت دلگیر ہو گیا ہوں

ہائے!

وہ اللہ کے رسولﷺ جب سے خاک نشین ہوئے ہیں

یوں جیسے ہر طرف اندھیرا ہو گیا ہے

مصبیتوں نے مجھے ہر طرف سے گھیرا ہوا ہے

یہ سچ ہے

لوگو۔

جب تک ہم جی رہے ہیں ان جیساہرگز نہ کسی کو دیکھیں گے

اللہ کے حبیبﷺ

سلامتی کا سب سے مضبوط و محفوظ قلعہ تھے

ایسا قلعہ جہاں ہر ایک کو دشمن سے پناہ اور حفاظت ملتی تھی

اللہ کے حبیبﷺ

جب بھی صبح کو اپنے گھر سے نکلتے

جب کبھی درمیان ہمارے چلتے پھرتے

جب بھی ہم انہیں دیکھتے

یوں لگتا تھا

جیسے سراپا نور و ہدایت کو دیکھ رہے ہیں

ان کے جانے سے

دن کالی رات سے زیادہ تاریک و سیاہ ہو گیا ہے

ان کے وصال پر

میں غم سے نڈھال ہو گیا ہوں

بہت اداس ہوں، بہت سوگوار ہو گیا ہوں

اے اللہ کے حبیبﷺ

انسانی بدن اور ان کا پہلوئے دل جتنی شخصیتوں کو چھپائے ہوئے ہے

ان میں سب بہتر اللہ کے حبیبﷺ آپ ہیں

تمام مرنے والوں میں جن کو خاک نے خود میں چھپا لیا ہے

ان میں سب سے بہتر اللہ کے حبیبﷺ آپ ہیں

اے اللہ کے حبیبﷺ

آپ کے رخصت ہو جانے سے

معاملات انسانی ایک ایسی کشتی میں پڑ گئے ہیں

جو سمندر کی اندر اونچی موجوں میں گھری ہوئی ہے

زمین اپنی وسعت کھو چکی ہے اے حبیب خدا

زمین بہت تنگ ہو گئی ہے اے حبیب خدا

جب سے یہ خبر عام ہوئی

آپ نہیں رہے

آہ! آپ گزر گئے۔۔

اللہ کے نبی رخصت ہو گئے

اس وقت سے مسلمانوں پہ ایسی مصبیت نازل ہوئی ہے

جیسے چٹانوں میں شگاف پڑ جائیں

اور۔۔ اے اللہ کے نبیﷺ

بھلا چٹانوں کے شگاف کا بھرنا کہاں ممکن ہے

اے اللہ کے حبیبﷺ

میرے پیارے نبیﷺ

اس مصیبت کو یہ لوگ کیسے سہہ پائیں گے

اور جو ان میں کمزوری پیدا ہو گئی ہے

اس کی تلافی وہ لوگ کیسے کر پائیں گے

اے اللہ کے حبیبﷺ

نماز میں بلال جب بیقراری سے آپ کو پکارتا ہے

میرے دل میں ہر بار ایک نیا ہیجان بپا کر دیتا ہے

اے میرے غمگسارﷺ

اے میرے پیارے نبیﷺ

آپ کے وصال کے بعد

میں بہت تنہا اور اکیلا ہو گیا ہوں

۔ ۔ ۔ ۔

 

 

 

 

حضور پاک حضرت محمدﷺ کی وفات کے بعد سیدہ النساء خاتون جنت جگر گوشہ رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علہیا کا مرثیہ

 

خاک پردوں میں غائب ہونے والے سے کہو

اگر۔ تو میری فریاد سن رہا ہے

تو۔۔ میری یہ پکار بھی سنیں

مجھ پر وہ مصیبتیں پڑی ہیں

کہ اگر وہ

دنوں پر آتیں تو وہ کالی راتیں بن جاتے

میں سیدہ النساء، خاتون جنت جگر گوشہ رسول

ام محمد، شہزادی کونین محمدﷺ

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علہیا

جب تک محمدﷺ کی حمایت کے سائے میں تھی

مجھے کسی کے ظلم کا کوئی ڈر نہ تھا کہ میں اپنے بابا کی پناہ میں تھی

لیکن آج

میں پست لوگوں کے سامنے حاضر ہوں

اور مجھے۔ ظلم کا خوف ہے

میں اپنی چادر سے ظالم کو دور ہٹاتی ہوں

رات کی تاریکی میں جیسے قمری شاخ پر روتی ہے

میں ایسے ہی کسی شاخ پر صبح کے وقت روتی ہوں

آپ کے بعد بابا میں نے غم کو اپنا ہمدم بنا لیا ہے

آپ کے غم میں بابا میں اشکوں کے ہار پروتی ہوں

٭٭٭

تشکر:مصنفہ  جنہوں نے اس کی فائلیں فراہم کیں

ان پیج سے تبدیلی، تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں

ورڈ فائل

ا

ی پب فائل

 

کنڈل فائل