فہرست مضامین
ترجمہ قرآن مجید
حصہ اول : فاتحہ تا توبہ
مولانا محمود الحسن
سورۃ الفاتحہ
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو پالنے والا سارے جہان کا
۲. بیحد مہربان نہایت رحم والا
۳. مالک روز جزا کا
۴. تیری ہی ہم بندگی کرتے ہیں اور تجھی سے مدد چاہتے ہیں
۵. بتلا ہم کو راہ سیدھی
۶. راہ ان لوگوں کی جن پر تو نے فضل فرمایا جن پر نہ تیرا غصّہ ہوا اور نہ وہ گمراہ ہوئے
سورۃ البقرۃ
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. المّ
۲. اس کتاب میں کچھ شک نہیں راہ بتلاتی ہے ڈرنے والوں کو
۳. جو کہ یقین کرتے ہیں بے دیکھی چیزوں کا اور قائم رکھتے ہیں نماز کو اور جو ہم نے روزی دی ہے ان کو اس میں سے خرچ کرتے ہیں
۴. اور وہ لوگ جو ایمان لائے اس پر کہ جو کچھ نازل ہوا تیری طرف اور اس پر کہ جو کچھ نازل ہوا تجھ سے پہلے اور آخرت کو وہ یقینی جانتے ہیں
۵. وہی لوگ ہیں ہدایت پر اپنے پروردگار کی طرف سے اور وہی ہیں مراد کو پہنچنے والے
۶. بے شک جو لوگ کافر ہو چکے برابر ہے ان کو تو ڈرائے یا نہ ڈرائے وہ ایمان نہ لائیں گے
۷. مہر کر دی اللہ نے ان کے دلوں پر اور ان کے کانوں پر اور ان کی آنکھوں پر پردہ ہے اور ان کے لئے بڑا عذاب ہے
۸. اور لوگوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم ایمان لائے اللہ پر اور دن قیامت پر اور وہ ہرگز مومن نہیں
۹. دغا بازی کرتے ہیں اللہ سے اور ایمان والوں سے اور دراصل کسی کو دغا نہیں دیتے مگر اپنے آپ کو اور نہیں سوچتے
۱۰. ان کے دلوں میں بیماری ہے پھر بڑھا دی اللہ نے ان کی بیماری اور ان کے لئے عذاب دردناک ہے اس بات پر کہ جھوٹ کہتے تھے
۱۱. اور جب کہا جاتا ہے ان کو فساد نہ ڈالو ملک میں تو کہتے ہیں ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں
۱۲. جان لو وہی ہیں خرابی کرنے والے لیکن نہیں سمجھتے
۱۳. اور جب کہا جاتا ہے ان کو ایمان لاؤ جس طرح ایمان لائے سب لوگ تو کہتے ہیں کیا ہم ایمان لائیں جس طرح ایمان لائے بیوقوف جان لو وہی ہیں بیوقوف لیکن نہیں جانتے
۱۴. اور جب ملاقات کرتے ہیں مسلمانوں سے تو کہتے ہیں ہم ایمان لے آئے ہیں اور جب تنہا ہوتے ہیں اپنے شیطان کے پاس تو کہتے ہیں کہ بے شک ہم تمہارے ساتھ ہیں ہم تو ہنسی کرتے ہیں (یعنی مسلمان سے )
۱۵. اللہ ہنسی کرتا ہے ان سے اور ترقی دیتا ہے ان کو ان کی سرکشی میں (اور) حالت یہ ہے کہ وہ عقل کے اندھے ہیں
۱۶. یہ وہی ہیں جنہوں نے مول لی گمراہی ہدایت کے بدلے سو نافع نہ ہوئی ان کی سوداگری اور نہ ہوئے راہ پانے والے
۱۷. ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے آگ جلائی پھر جب روشن کر دیا آگ نے اس کے آس پاس کو تو زائل کر دی اللہ نے ان کی روشنی اور چھوڑا ان کو اندھیروں میں کہ کچھ نہیں دیکھتے
۱۸. بہرے ہیں گونگے ہیں اندھے ہیں سو وہ نہیں لوٹیں گے
۱۹. یا ان کی مثال ایسی ہے جیسے زور سے مینہ پڑ رہا ہو آسمان سے ان میں اندھیرے ہیں اور گرج اور بجلی دیتے ہیں انگلیاں اپنے کانوں میں مارے کڑک کے موت کے ڈر سے اور اللہ احاطہ کرنے والا ہے کافروں کا
۲۰. قریب ہے کہ بجلی اچک لے ان کی آنکھیں جب چمکتی ہے ان پر تو چلنے لگتے ہیں اس کی روشنی میں اور جب اندھیرا ہوتا ہے تو کھڑے رہ جاتے ہیں اور اگر چاہے اللہ تو لے جائے ان کے کان اور آنکھیں بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۲۱. اے لوگوں بندگی کرو اپنے رب کی جس نے پیدا کیا تم کو اور ان کو جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ
۲۲. جس نے بنایا واسطے تمہارے زمین کو بچھونا اور آسمان کو چھت اور اتارا آسمان سے پانی پھر نکالے اس سے میوے تمہارے کھانے کے واسطے سو نہ ٹھہراؤ کسی کو اللہ کے مقابل اور تم تو جانتے ہو
۲۳. اور اگر تم شک میں ہو اس کلام سے جو اتارا ہم نے اپنے بندہ پر تو لے آؤ ایک سورت اس جیسی اور بلاؤ اس کو جو تمہارا مددگار ہو اللہ کے سوا اگر تم سچے ہو
۲۴. پھر اگر ایسا نہ کر سکو اور ہرگز نہ کر سکو گے تو پھر بچو اس آگ سے جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں تیار کی ہوئی ہے کافروں کے واسطے
۲۵. اور خوشخبری دے ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے کہ ان کے واسطے باغ ہیں کہ بہتی ہیں ان کے نیچے نہریں جب ملے گا ان کو وہاں کا کوئی پھل کھانے کو تو کہیں گے یہ تو وہی ہے جو ملا تھا ہم کو اس سے پہلے اور دیے جائیں گے ان کو پھل ایک صورت کے اور ان کے لئے وہاں عورتیں ہوں گی پاکیزہ اور وہ وہیں ہمیشہ رہیں گے
۲۶. بے شک اللہ شرماتا نہیں اس بات سے کہ بیان کرے کوئی مثال مچھر کی یا اس چیز کی جو اس سے بڑھ کر ہے سو جو لوگ مومن ہیں وہ یقیناً جانتے ہیں کہ یہ مثال ٹھیک ہے جو نازل ہوئی ان کے رب کی طرف سے اور جو کافر ہیں سو کہتے ہیں کیا مطلب تھا اللہ کا اس مثال سے گمراہ کرتا ہے خدائے تعالیٰ اس مثال سے بہتیروں کو اور ہدایت کرتا ہے اس سے بہتیروں کو اور گمراہ نہیں کرتا اس مثال سے مگر بدکاروں کو
۲۷. جو توڑتے ہیں خدا کے معاہدہ کو مضبوط کرنے کے بعد اور قطع کرتے ہیں اس چیز کو جس کو اللہ نے فرمایا ملانے کو اور فساد کرتے ہیں ملک میں وہی ہیں ٹوٹے والے
۲۸. کس طرح کافر ہوتے ہو خدائے تعالیٰ سے حالانکہ تم بے جان تھے پھر جِلایا تم کو پھر مارے گا تم کو پھر جِلائے گا تم کو پھر اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے
۲۹. وہی ہے جس نے پیدا کیا تمہارے واسطے جو کچھ زمین میں ہے سب پھر قصد کیا آسمان کی طرف سو ٹھیک کر دیا ان کو سات آسمان اور خدائے تعالیٰ ہر چیز سے خبردار ہے
۳۰. اور جب کہا تیرے رب نے فرشتوں کو کہ میں بنانے والا ہوں زمین میں ایک نائب کہا فرشتوں نے کیا قائم کرتا ہے تو زمین میں اس کو جو فساد کرے اس میں اور خون بہائے اور ہم پڑھتے رہتے ہیں تیری خوبیاں اور یاد کرتے ہیں تیری پاک ذات کو فرمایا بے شک مجھ کو معلوم ہے جو تم نہیں جانتے
۳۱. اور سکھلا دیے اللہ نے آدم کو نام سب چیزوں کے پھر سامنے کیا ان سب چیزوں کو فرشتوں کے پھر فرمایا بتاؤ مجھ کو نام ان کے اگر تم سچے ہو
۳۲. بولے پاک ہے تو ہم کو معلوم نہیں مگر جتنا تو نے ہم کو سکھایا بے شک تو ہی ہے اصل جاننے والا حکمت والا
۳۳. فرمایا اے آدم بتا دے فرشتوں کو ان چیزوں سے نام پھر جب بتا دیے اس نے ان کے نام فرمایا کیا نہ کہا تھا میں نے تم کو کہ میں خوب جانتا ہوں چھپی ہوئی چیزیں آسمانوں کی اور زمین کی اور جانتا ہوں جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو چھپاتے ہو
۳۴. اور جب ہم نے حکم دیا فرشتوں کو کہ سجدہ کرو آدم کو تو سب سجدہ میں گر پڑے مگر شیطان اس نے نہ مانا اور تکبر کیا اور تھا وہ کافروں میں کا
۳۵. اور ہم نے کہا اے آدم رہا کر تو اور تیری عورت جنت میں اور کھاؤ اس میں جو چاہو جہاں کہیں سے چاہو اور پاس مت جانا اس درخت کے پھر تم ہو جاؤ گے ظالم
۳۶. پھر ہلا دیا ان کو شیطان نے اس جگہ سے پھر نکالا ان کو اس عزت و راحت سے کہ جس میں تھے اور ہم نے کہا تم سب اترو تم ایک دوسرے کے دشمن ہو گے اور تمہارے واسطے زمین میں ٹھکانا ہے اور نفع اٹھانا ہے ایک وقت تک
۳۷. پھر سیکھ لیں آدم نے اپنے رب سے چند باتیں پھر متوجہ ہو گیا اللہ اس پر بے شک وہی ہے توبہ قبول کرنے والا مہربان
۳۸. ہم نے حکم دیا نیچے جاؤ یہاں سے تم سب پھر اگر تم کو پہنچے میری طرف سے ہدایت تو جو چلا میری ہدایت پر نہ خوف ہو گا ان پر اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۳۹. اور جو لوگ منکر ہوئے اور جھٹلایا ہماری نشانیوں کو وہ ہیں دوزخ میں جانے والے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے
۴۰. اے بنی اسرائیل یاد کرو میرے وہ احسان جو میں نے تم پر کئے اور تم پورا کرو میرا قرار تو میں پورا کروں تمہارا قرار اور مجھ ہی سے ڈرو
۴۱. اور مان لو اس کتاب کو جو میں نے اتاری ہے سچ بتانے والی ہے اس کتاب کو جو تمہارے پاس ہے اور مت ہو سب میں اول منکر اس کے اور نہ لو میری آیتوں پر مول تھوڑا اور مجھ ہی سے بچتے رہو
۴۲. اور مت ملاؤ صحیح میں غلط اور مت چھپاؤ سچ کو جان بوجھ کر
۴۳. اور قائم رکھو نماز اور دیا کرو زکوٰۃ اور جھکو نماز میں جھکنے والوں کے ساتھ
۴۴. کیا حکم کرتے ہو لوگوں کو نیک کام کا اور بھولتے ہو اپنے آپ کو اور تم تو پڑھتے ہو کتاب پھر کیوں نہیں سوچتے ہو
۴۵. اور مدد چاہو صبر سے اور نماز سے اور البتہ وہ بھاری ہے مگر انہی عاجزوں پر
۴۶. جن کو خیال ہے کہ وہ روبرو ہونے والے ہیں اپنے رب کے اور یہ کہ ان کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
۴۷. اے بنی اسرائیل یاد کرو میرے احسان جو میں نے تم پر کئے اور اس کو کہ میں نے تم کو بڑائی دی تمام عالم پر
۴۸. اور ڈرو اس دن سے کہ کام نہ آئے کوئی شخص کسی کے کچھ بھی اور قبول نہ ہو اس کی طرف سے سفارش اور نہ لیا جائے اس کی طرف سے بدلا اور نہ ان کو مدد پہنچے
۴۹. اور یاد کرو اس وقت کو جب کہ رہائی دی ہم نے تم کو فرعون کے لوگوں سے جو کرتے تھے تم پر بڑا عذاب ذبح کرتے تھے تمہارے بیٹوں کو اور زندہ چھوڑتے تھے تمہاری عورتوں کو اور اس میں آزمایش تھی تمہارے رب کی طرف سے بڑی
۵۰. اور جب پھاڑ دیا ہم نے تمہاری وجہ سے دریا کو پھر بچا دیا ہم نے تم کو اور ڈبا دیا فرعون کے لوگوں کو اور تم کو دیکھ رہے تھے
۵۱. اور جب ہم نے وعدہ کیا موسیٰ سے چالیس رات کا پھر تم نے بنا لیا بچھڑا موسیٰ کے بعد اور تم ظالم تھے
۵۲. پھر معاف کیا ہم نے تم کو اس پر بھی تاکہ تم احسان مانو
۵۳. اور جب ہم نے دی موسیٰ کو کتاب اور حق کو ناحق سے جدا کرنے والے احکام تاکہ تم سیدھی راہ پاؤ
۵۴. اور جب کہا موسیٰ نے اپنی قوم سے اے قوم تم نے نقصان کیا اپنا یہ بچھڑا بنا کر سو اب توبہ کرو اپنے پیدا کرنے والے کی طرف اور مار ڈالو اپنی اپنی جان یہ بہتر ہے تمہارے لئے تمہارے خالق کے نزدیک پھر متوجہ ہوا تم پر بے شک وہی ہے معاف کرنے والا نہایت مہربان،
۵۵. اور جب تم نے کہا اے موسیٰ ہم ہرگز یقین نہ کریں گے تیرا جب تک کہ نہ دیکھ لیں اللہ کو سامنے پھر آ لیا تم کو بجلی نے اور تم دیکھ رہے تھے
۵۶. پھر اٹھا کھڑا کیا ہم نے تم کو مر گئے پیچھے تاکہ تم احسان مانو
۵۷. اور سایہ کیا ہم نے تم پر ابر کا اور اتارا تم پر من اور سلویٰ کھاؤ پاکیزہ چیزیں جو ہم نے تم کو دیں اور انہوں نے ہمارا کچھ نقصان نہ کیا بلکہ اپنا ہی نقصان کرتے رہے
۵۸. اور جب ہم نے کہا داخل ہو اس شہر میں اور کھاتے پھرو اس میں جہاں چاہو فراغت سے اور داخل ہو دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے اور کہتے جاؤ بخش دے تو معاف کر دیں گے ہم تمہارے قصور اور زیادہ بھی دیں گے نیکی والوں کو
۵۹. پھر بدل ڈالا ظالموں نے بات کو خلاف اس کے جو کہہ دی گئی تھی ان سے پھر اتارا ہم نے ظالموں پر عذاب آسمان سے ان کی عدول حکمی پر
۶۰. اور جب پانی مانگا موسیٰ نے اپنی قوم کے واسطے تو ہم نے کہا مار اپنے عصا کو پتھر پر سو بہہ نکلے اس سے بارہ چشمے پہچان لیا ہر قوم نے اپنا گھاٹ کھاؤ اور پیو اللہ کی روزی اور نہ پھرو ملک میں فساد مچاتے
۶۱. اور جب کہا تم نے اے موسیٰ ہم ہرگز صبر نہ کریں گے ایک ہی طرح کے کھانے پر سو دعا مانگ ہمارے واسطے اپنے پروردگار سے کہ نکال دے ہمارے واسطے جو اگتا ہے زمین سے ترکاری اور ککڑی اور گیہوں اور مسور اور پیاز کہا موسیٰ نے کیا لینا چاہتے ہو وہ چیز جو ادنیٰ ہے اس کے بدلہ میں جو بہتر ہے اترو کسی شہر میں تو تم کو ملے جو مانگتے ہو اور ڈالی گئی ان پر ذلت اور محتاجی اور پھرے اللہ کا غصّہ لے کر یہ اس لئے ہوا کہ نہیں مانتے تھے احکام خداوندی کو اور خون کرتے تھے پیغمبروں کا ناحق یہ اس لئے کہ نافرمان تھے اور حد پر نہ رہتے تھے
۶۲. بے شک جو لوگ مسلمان ہوئے اور جو لوگ یہودی ہوئے اور نصاریٰ اور صائبین جو ایمان لایا (ان میں سے ) اللہ پر اور روز قیامت پر اور کام کئے نیک تو ان کے لئے ہے ان کا ثواب ان کے رب کے پاس اور نہیں ان پر کچھ خوف اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۶۳. اور جب لیا ہم نے تم سے قرار اور بلند کیا تمہارے اوپر کوہ طور کو کہ پکڑو جو کتاب ہے تم کو دی زور سے اور یاد رکھو جو کچھ اس میں ہے تاکہ تم ڈرو
۶۴. پھر تم پھر گئے اس کے بعد سو اگر نہ ہوتا اللہ کا فضل تم پر اور اس کی مہربانی تو ضرور تم تباہ ہوتے
۶۵. اور تم خوب جان چکے ہو جنہوں نے کہ تم میں سے زیادتی کی تھی ہفتہ کے دن میں تو ہم نے کہا ان سے ہو جاؤ بندر ذلیل
۶۶. پھر کیا ہم نے اس واقعہ کو عبرت ان لوگوں کے لئے جو وہاں تھے اور جو پیچھے آنے والے تھے اور نصیحت ڈرنے والوں کے واسطے
۶۷. اور جب کہا موسیٰ نے اپنی قوم سے اللہ فرماتا ہے تم کو ذبح کرو ایک گائے وہ بولے کیا تو ہم سے ہنسی کرتا ہے کہا پناہ خدا کی کہ ہوں میں جاہلوں میں
۶۸. بولے کہ دعا کر ہمارے واسطے اپنے رب سے کہ بتا دے ہم کو کہ وہ گائے کیسی ہے کہا وہ فرماتا ہے کہ وہ گائے ہے نہ بوڑھی اور نہ بن بیاہی درمیان میں ہے بڑھاپے اور جوانی کے اب کر ڈالو جو تم کو حکم ملا ہے
۶۹. بولے کہ دعا کر ہمارے واسطے اپنے رب سے کہ بتا دے ہم کو کیسا ہے اس کا رنگ کہا وہ فرماتا ہے کہ وہ ایک گائے ہے زرد خوب گہری ہے اس کی زردی خوش آتی ہے دیکھنے والوں کو
۷۰. بولے دعا کر ہمارے واسطے اپنے رب سے کہ بتا دے ہم کو کس قسم میں ہے وہ کیونکہ اس گائے میں شبہ پڑا ہے ہم کو، اور ہم اگر اللہ نے چاہا تو ضرور راہ پالیں گے
۷۱. کہا وہ فرماتا ہے کہ وہ ایک گائے ہے محنت کرنے والی نہیں کہ جوتتی ہو زمین کو یا پانی دیتی ہو کھیتی کو بے عیب ہے کوئی داغ اس میں نہیں بولے اب لایا تو ٹھیک بات پھر اس کو ذبح کیا اور وہ لگتے نہ تھے کہ ایسا کر لیں گے
۷۲. اور جب مار ڈالا تھا تم نے ایک شخص کو پھر لگے ایک دوسرے پر دھرنے اور اللہ کو ظاہر کرنا تھا جو تم چھپاتے تھے
۷۳. پھر ہم نے کہا مارو اس مردہ پر اس گائے کا ایک ٹکڑا اسی طرح زندہ کرے گا اللہ مردوں کو اور دکھاتا ہے تم کو اپنی قدرت کے نمونے تاکہ تم غور کرو
۷۴. پھر تمہارے دل سخت ہو گئے اس سب کے بعد سو وہ ہو گئے جیسے پتھر یا ان سے بھی سخت اور پتھروں میں تو ایسے بھی ہیں جن سے جاری ہوتی ہیں نہریں اور ان میں ایسے بھی ہیں جو پھٹ جاتے ہیں اور نکلتا ہے ان سے پانی اور ان میں ایسے بھی ہیں جو گر پڑتے ہیں اللہ کے ڈر سے اور اللہ بے خبر نہیں تمہارے کاموں سے
۷۵. اب کیا تم اے مسلمانو توقع رکھتے ہو کہ وہ مانیں تمہاری بات اور ان میں ایک فرقہ تھا کہ سنتا تھا اللہ کا کلام پھر بدل ڈالتے تھے اس کو جان بوجھ کر اور وہ جانتے تھے
۷۶. اور جب ملتے ہیں مسلمانوں سے کہتے ہیں ہم مسلمان ہوئے اور جب تنہا ہوتے ہیں ایک دوسرے کے پاس تو کہتے ہیں تم کیوں کہہ دیتے ہو ان سے جو ظاہر کیا ہے اللہ نے تم پر تاکہ جھٹلائیں تم کو اس سے تمہارے رب کے آگے کیا تم نہیں سمجھتے
۷۷. کیا اتنا بھی نہیں جانتے کہ اللہ کو معلوم ہے جو کچھ چھپاتے ہیں اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں
۷۸. اور بعض ان میں بے پڑھے ہیں کہ خبر نہیں رکھتے کتاب کی سوائے جھوٹی آرزوؤں کے اور ان کے پاس کچھ نہیں مگر خیالات
۷۹. سو خرابی ہے ان کو جو لکھتے ہیں کتاب اپنے ہاتھ سے پھر کہہ دیتے ہیں یہ خدا کی طرف سے ہے تاکہ لیویں اس پر تھوڑا سا مول سو خرابی ہے ان کو اپنے ہاتھوں کے لکھے سے اور خرابی ہے ان کو اپنی اس کمائی سے
۸۰. اور کہتے ہیں ہم کو ہرگز آگ نہ لگے گی مگر چند روز گنے چنے کہہ دو کیا تم لے چکے ہو اللہ کے یہاں سے قرار کہ اب ہرگز خلاف نہ کریگا اللہ اپنے قرار کے یا جوڑتے ہو اللہ پر جو تم نہیں جانتے
۸۱. کیوں نہیں جس نے کمایا گناہ اور گھیر لیا اس کو اس کے گناہ نے سو وہی ہیں دوزخ کے رہنے والے وہ اسی میں ہمیشہ رہیں گے ،
۸۲. اور جو ایمان لائے اور عمل کئے نیک وہی ہیں جنت کے رہنے والے وہ اسی میں ہمیشہ رہیں گے
۸۳. اور جب ہم نے لیا قرار بنی اسرائیل سے کہ عبادت نہ کرنا مگر اللہ کی اور ماں باپ سے سلوک نیک کرنا اور کنبہ والوں سے اور یتیموں اور محتاجوں سے اور کہیو سب لوگوں سے نیک بات اور قائم رکھیو نماز اور دیتے رہیو زکوٰۃ پھر تم پھر گئے مگر تھوڑے سے تم میں اور تم ہو ہی پھرنے والے
۸۴. اور جب لیا ہم نے وعدہ تمہارا کہ نہ کرو گے خون آپس میں اور نہ نکال دو گے اپنوں کو اپنے وطن سے پھر تم نے اقرار کر لیا اور تم مانتے ہو
۸۵. پھر تم وہ لوگ ہو کہ ویسے ہی خون کرتے ہو آپس میں اور نکال دیتے ہو اپنے ایک فرقہ کو ان کے وطن سے چڑھائی کرتے ہو ان پر گناہ اور ظلم سے اور اگر وہی آویں تمہارے پاس کسی کے قیدی ہو کر تو ان کا بدلہ دے کر چھڑاتے ہو حالانکہ حرام ہے تم پر ان کا نکال دینا بھی، تو کیا مانتے ہو بعض کتاب کو اور نہیں مانتے بعض کو سو کوئی سزا نہیں اس کی جو تم میں یہ کام کرتا ہے مگر رسوائی دنیا کی زندگی میں اور قیامت کے دن پہنچائے جاویں سخت سے سخت عذاب میں اور اللہ بے خبر نہیں تمہارے کاموں سے
۸۶. یہ وہی ہیں جنہوں نے مول لی دنیا کی زندگی آخرت کے بدلے سو نہ ہلکا ہو گا ان پر عذاب اور نہ ان کو مدد پہنچے گی
۸۷. اور بے شک دی ہم نے موسیٰ کو کتاب اور پے درپے بھیجے اس کے پیچھے رسُول اور دیئے ہم نے عیسیٰ مریم کے بیٹے کو معجزے صریح اور قوت دی اس کو روح پاک سے پھر بھَلا کیا جب تمہارے پاس لایا کوئی رسول وہ حکم جو نہ بھایا تمہارے جی کو تو تم تکبّر کرنے لگے پھر ایک جماعت کو جھٹلایا اور ایک جماعت کو تم نے قتل کر دیا
۸۸. اور کہتے ہیں ہمارے دلوں پر غلاف ہے ، بلکہ لعنت کی ہے اللہ نے ان کے کفر کے سبب سو بہت کم ایمان لاتے ہیں
۸۹. اور جب پہنچی ان کے پاس کتاب اللہ کی طرف سے جو سچا بتاتی ہے اس کتاب کو جو ان کے پاس ہے اور پہلے سے فتح مانگتے تھے کافروں پر پھر جب پہنچا ان کو جس کو پہچان رکھا تھا تو اس سے منکر ہو گئے سو لعنت ہے اللہ کی منکروں پر
۹۰. بُری چیز ہے وہ جس کے بدلے بیچا انہوں نے اپنے آپ کو کہ منکر ہوئے اس چیز کے جو اتاری اللہ نے اس ضد پر کہ اتارے اللہ اپنے فضل سے جس پر چاہے اپنے بندوں میں سے سو کما لائے غصّہ پر غصّہ اور کافروں کے واسطے عذاب ہے ذلت کا
۹۱. اور جب کہا جاتا ہے ان سے مانو اس کو جو اللہ نے بھیجا ہے تو کہتے ہیں ہم مانتے ہیں جو اُترا ہے ہم پر اور نہیں مانتے اس کو جو سوا اسکے ہے حالانکہ وہ کتاب سچی ہے تصدیق کرتی ہے اس کتاب کی جو ان کے پاس ہے کہہ دو پھر کیوں قتل کرتے رہے ہو اللہ کے پیغمبروں کو پہلے سے اگر تم ایمان رکھتے تھے
۹۲. اور آ چکا تمہارے پاس موسیٰ صریح معجزے لے کر پھر بنا لیا تم نے بچھڑا اس کے گئے پیچھے اور تم ظالم ہو
۹۳. اور جب ہم نے لیا قرار تمہارا اور بلند کیا تمہارے اُوپر کوہ طور کو پکڑو جو ہم نے تم کو دیا زور سے اور سنو بولے سُنا ہم نے اور نہ مانا اور پلائی گئی ان کے دلوں میں محبت اسی بچھڑے کی بسبب ان کے کفر کے کہہ دے کہ بُری باتیں سکھاتا ہے تم کو ایمان تمہارا اگر تم ایمان والے ہو
۹۴. کہہ دے کہ اگر ہے تمہارے واسطے آخرت کا گھر اللہ کے ہاں تنہا سوا اور لوگوں کے تو تم مرنے کی آرزو کرو اگر تم سچ کہتے ہو
۹۵. اور ہرگز آرزو نہ کرینگے موت کی کبھی بسبب ان گناہوں کے کہ بھیج چکے ہیں انکے ہاتھ، اور اللہ خوب جانتا ہے گناہ گاروں کو
۹۶. اور تو دیکھے گا ان کو سب لوگوں سے زیادہ حریص زندگی پر اور زیادہ حریص مشرکوں سے بھی چاہتا ہے ایک ایک ان میں کا کہ عمر پاوے ہزار برس اور نہیں اس کو بچانے والا عذاب سے اس قدر جینا اور اللہ دیکھتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں
۹۷. تُو کہہ دے جو کوئی ہووے دشمن جبرائیل کا سو اس نے تو اُتارا ہے یہ کلام تیرے دل پر اللہ کے حکم سے کہ سچا بتانے والا ہے اس کلام کو جو اس کے پہلے ہے اور راہ دکھاتا ہے اور خوشخبری سناتا ہے ایمان والوں کو،
۹۸. جو کوئی ہووے دشمن اللہ کا اور اس کے فرشتوں کا اور اس کے پیغمبروں کا اور جبرائیل اور میکائیل کا تو اللہ دشمن ہے ان کافروں کا
۹۹. اور ہم نے اتاریں تیری طرف آیتیں روشن اور انکار نہ کرینگے ان کا مگر وہی جو نافرمان ہیں
۱۰۰. کیا جب کبھی باندھیں گے کوئی قرار تو پھینک دیگی اس کو ایک جماعت ان میں سے بلکہ ان میں اکثر یقین نہیں کرتے
۱۰۱. اور جب پہنچا ان کے پاس رسول اللہ کی طرف سے تصدیق کرنے والا اس کتاب کی جو ان کے پاس ہے تو پھینک دیا ایک جماعت نے اہلِ کتاب سے کتاب اللہ کو اپنی پیٹھ کے پیچھے گویا کہ وہ جانتے ہی نہیں
۱۰۲. اور پیچھے ہو لئے اس علم کے جو پڑھتے تھے شیطان سلیمان کی بادشاہت کے وقت اور کفر نہیں کیا سلیمان نے لیکن شیطانوں نے کفر کیا کہ سکھلاتے تھے لوگوں کو جادو اور اس علم کے پیچھے ہو لئے جو اترا دو فرشتوں پر شہر بابل میں جن کا نام ہاروت اور ماروت ہے اور نہیں سکھاتے تھے وہ دونوں فرشتے کسی کو جب تک یہ نہ کہ دیتے کہ ہم تو آزمایش کے لئے ہیں سو تو کافر مت ہو پھر ان سے سیکھتے وہ جادو جس سے جدائی ڈالتے ہیں مرد میں اور اس کی عورت میں اور وہ اس سے نقصان نہیں کر سکتے کسی کا بغیر حکم اللہ کے اور سیکھتے ہیں وہ چیز جو نقصان کرے ان کا، اور فائدہ نہ کرے اور وہ خوب جان چکے ہیں کہ جس نے اختیار کیا جادو کو نہیں اس کے لئے آخرت میں کچھ حصہّ اور بہت ہی بری چیز ہے جسکے بدلے بیچا انہوں نے اپنے آپ کو اگر ان کو سمجھ ہوتی
۱۰۳. اور اگر وہ ایمان لاتے اور تقویٰ کرتے تو بدلہ پاتے اللہ کے ہاں سے بہتر اگر ان کو سمجھ ہوتی
۱۰۴. اے ایمان والو تم نہ کہو راعنا اور کہو انظرنا اور سنتے رہو اور کافروں کو عذاب ہے دردناک
۱۰۵. دل نہیں چاہتا ان لوگوں کا جو کافر ہیں اہلِ کتاب میں اور نہ مشرکوں میں اس بات کو کہ اترے تم پر کوئی نیک بات تمہارے رب کی طرف سے اور اللہ خاص کر لیتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ جس کو چاہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے
۱۰۶. جو منسوخ کرتے ہیں ہم کوئی آیت یا بھلا دیتے ہیں تو بھیج دیتے ہیں اس سے بہتر یا اس کے برابر کیا تجھ کو معلوم نہیں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۱۰۷. کیا تجھ کو معلوم نہیں کہ اللہ ہی کے لئے ہے سلطنت آسمان اور زمین کی اور نہیں تمہارے واسطے اللہ کے سوا کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۱۰۸. کیا تم مسلمان بھی چاہتے ہو کہ سوال کرو اپنے رسول سے جیسے سوال ہو چکے ہیں موسیٰ سے اس سے پہلے اور جو کوئی کفر لیوے بدلے ایمان کے تو وہ بہکا سیدھی راہ سے
۱۰۹. دل چاہتا ہے بہت سے اہل کتاب کا کہ کسی طرح تم کو پھیر کر مسلمان ہوئے پیچھے کافر بنا دیں بسبب اپنے دلی حسد کے بعد اس کے کہ ظاہر ہو چکا ان پر حق سو تم درگزر کرو اور خیال میں نہ لاؤ جب تک بھیجے اللہ اپنا حکم بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۱۱۰. اور قائم رکھو نماز اور دیتے رہو زکوٰۃ اور جو کچھ آگے بھیج دو گے اپنے واسطے بھلائی پاؤ گے اس کو اللہ کے پاس بے شک اللہ جو کچھ تم کرتے ہو سب دیکھتا ہے
۱۱۱. اور کہتے ہیں کہ ہرگز نہ جاوینگے جنت میں مگر جو ہونگے یہودی یا نصرانی یہ آرزوئیں باندھ لی ہیں انہوں نے ، کہہ دے لے آؤ سند اپنی اگر تم سچے ہو
۱۱۲. کیوں نہیں جس نے تابع کر دیا منہ اپنا اللہ کے اور وہ نیک کام کرنے والا ہے تو اسی کے لئے ہے ثواب اس کا اپنے رب کے پاس اور نہ ڈر ہے ان پر اور نہ وہ غمگین ہونگے
۱۱۳. اور یہود تو کہتے ہیں کہ نصاریٰ نہیں کسی راہ پر اور نصاریٰ کہتے ہیں کہ یہود نہیں کسی راہ پر باوجودیکہ وہ سب پڑھتے ہیں کتاب اسی طرح کہا ان لوگوں نے جو جاہل ہیں ان ہی کی سی بات اب اللہ حکم کریگا ان میں قیامت کے دن جس بات میں جھگڑتے تھے
۱۱۴. اور اس سے بڑا ظالم کون جس نے منع کیا اللہ کی مسجدوں میں کہ لیا جاوے وہاں نام اس کا اور کوشش کی ان کے اجاڑنے میں ایسوں کو لائق نہیں کہ داخل ہوں ان میں مگر ڈرتے ہوئے ان کے لئے دنیا میں ذلت ہے اور ان کے لئے آخرت میں بڑا عذاب ہے
۱۱۵. اور اللہ ہی کا ہے مشرق اور مغرب سو جس طرف تم منہ کرو وہاں ہی متوجہ ہے اللہ بے شک اللہ بے انتہا بخشش کرنے والا سب کچھ جاننے والا ہے ،
۱۱۶. اور کہتے ہیں کہ اللہ رکھتا ہے اولاد، وہ تو سب باتوں سے پاک ہے بلکہ اسی کا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں سب اسی کے تابعدار ہیں
۱۱۷. نیا پیدا کرنے والا ہے آسمان اور زمین کا اور جب حکم کرتا ہے کسی کام کو تو یہی فرماتا ہے اس کو کہ ہو جا پس وہ ہو جاتا ہے
۱۱۸. اور کہتے ہیں وہ لوگ جو کچھ نہیں جانتے کیوں نہیں بات کرتا ہم سے اللہ یا کیوں نہیں آتی ہمارے پاس کوئی آیت اسی طرح کہہ چکے ہیں وہ لوگ جوان سے پہلے تھے انہی کی سی بات ایک سے ہیں دل ان کے بے شک ہم نے بیان کر دیں نشانیاں ان لوگوں کے واسطے جو یقین لاتے ہیں
۱۱۹. بے شک ہم نے تجھ کو بھیجا ہے سچا دین دیکر خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا اور تجھ سے پوچھ نہیں دوزخ میں رہنے والوں کی
۱۲۰. اور ہرگز راضی نہ ہونگے تجھ سے یہود اور نہ نصاریٰ جب تک تو تابع نہ ہو ان کے دین کا تو کہہ دے جو راہ اللہ بتلا دے وہی راہ سیدھی ہے اور اگر بالفرض تو تابعداری کرے ان کی خواہشوں کی بعد اس علم کے جو تجھ کو پہنچا تو تیرا کوئی نہیں اللہ کے ہاتھ سے حمایت کرنے والا اور نہ مددگار
۱۲۱. وہ لوگ جن کو دی ہم نے کتاب وہ اسکو پڑھتے ہیں جو حق ہے اسکے پڑھنے کا وہی اس پر یقین لاتے ہیں اور جو کوئی منکر ہو گا اس سے تو وہی لوگ نقصان پانے والے ہیں
۱۲۲. اے بنی اسرائیل یاد کرو احسان ہمارے جو ہم نے تم پر کئے اور اس کو کہ ہم نے تم کو بڑائی دی اہل عالم پر،
۱۲۳. اور ڈرو اس دن سے کہ نہ کام آوے کوئی شخص کسی کی طرف سے ذرا بھی اور نہ قبول کیا جاویگا اس کی طرف سے بدلہ اور نہ کام آوے اس کو سفارش اور نہ ان کو مدد پہنچے
۱۲۴. اور جب آزمایا ابراہیم کو اس کے رب نے کئی باتوں میں پھر اس نے وہ پوری کیں تب فرمایا میں تجھ کو کروں گا سب لوگوں کا پیشوا بولا اور میری اولاد میں سے بھی فرمایا نہیں پہنچے گا میرا قرار ظالموں کو
۱۲۵. اور جب مقرر کیا ہم نے خانہ کعبہ کو اجتماع کی جگہ لوگوں کے واسطے اور جگہ امن کی اور بناؤ ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو نماز کی جگہ اور حکم کیا ہم نے ابراہیم اور اسماعیل کو کہ پاک کر رکھو میرے گھر کو واسطے طواف کرنے والوں کے اور اعتکاف کرنے والوں کے اور رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے
۱۲۶. اور جب کہا ابراہیم نے اے میرے رب بنا اس کو شہر امن کا اور روزی دے اس کے رہنے والوں کو میوے جو کوئی ان میں سے ایمان لاوے اللہ پر اور قیامت کے دن پر فرمایا اور جو کفر کریں اس کو بھی نفع پہنچاؤں گا تھوڑے دنوں پھر اس کو جبراً بلاؤں گا دوزخ کے عذاب میں اور وہ بری جگہ ہے رہنے کی
۱۲۷. اور یاد کر جب اٹھاتے تھے ابراہیم بنیادیں خانہ کعبہ کی اور اسماعیل اور دعاء کرتے تھے اے پروردگار ہمارے قبول کر ہم سے بے شک تو ہی ہے سننے والا جاننے والا
۱۲۸. اے پروردگار ہمارے اور کر ہم کو حکم بردار اپنا اور ہماری اولاد میں بھی کر ایک جماعت فرمانبردار اپنی اور بتلا ہم کو قاعدے حج کرنے کے اور ہم کو معاف کر بے شک تو ہی ہے توبہ قبول کرنے والا مہربان
۱۲۹. اے پروردگار ہمارے اور بھیج ان میں ایک رسول انہی میں کا کہ پڑھے ان پر تیری آیتیں اور سکھلاوے ان کو کتاب اور تہ کی باتیں اور پاک کرے ان کو بے شک تو ہی ہے بہت زبردست بڑی حکمت والا
۱۳۰. اور کون ہے جو پھرے ابراہیم کے مذہب سے مگر وہی کہ جس نے احمق بنایا اپنے آپ کو اور بے شک ہم نے ان کو منتخب کیا دنیا میں اور وہ آخرت میں نیکوں میں ہیں
۱۳۱. یاد کرو جب اس کو کہا اس کے رب نے کہ حکم برداری کر تو بولا کہ میں حکم بردار ہوں تمام عالم کے پروردگار کا
۱۳۲. اور یہی وصیت کر گیا ابراہیم اپنے بیٹوں کو اور یعقوب بھی کہ اے بیٹو بے شک اللہ نے چن کر دیا ہے تم کو دین سو تم ہرگز نہ مرنا مگر مسلمان
۱۳۳. کیا تم موجود تھے جس وقت قریب آئی یعقوب کے موت جب کہا اپنے بیٹوں کو تم کس کی عبادت کرو گے میرے بعد بولے ہم بندگی کرینگے تیرے رب کی اور تیرے باپ دادوں کے رب کی جو کہ ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق ہیں وہی ایک معبود ہے اور ہم سب اسی کے فرمانبردار ہیں
۱۳۴. وہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی ان کے واسطے ہے جو انہوں نے کیا اور تمہارے واسطے ہے جو تم نے کیا، اور تم سے پوچھ نہیں ان کے کاموں کی
۱۳۵. اور کہتے ہیں کہ ہو جاؤ یہودی یا نصرانی تو تم پالو گے راہ راست کہہ دے کہ ہرگز نہیں بلکہ ہم نے اختیار کی راہ ابراہیم کی جو ایک ہی طرف کا تھا اور نہ تھا شرک کرنے والوں میں
۱۳۶. تم کہہ دو کہ ہم ایمان لائے اللہ پر اور جو اترا ہم پر اور جو اترا ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اس کی اولاد پر اور جو ملا موسیٰ کو اور عیسیٰ کو اور جو ملا دوسرے پیغمبروں کو ان کے رب کی طرف سے ہم فرق نہیں کرتے ان سب میں سے ایک میں بھی اور ہم اسی پروردگار کے فرمانبردار ہیں
۱۳۷. سو اگر وہ بھی ایمان لاویں جس طرح پر تم ایمان لائے ہدایت پائی انہوں نے بھی اور اگر پھر جاویں تو پھر وہی ہیں ضد پر سو اب کافی ہے تیری طرف سے ان کو اللہ اور وہی ہے سننے والا جاننے والا
۱۳۸. ہم نے قبول کر لیا رنگ اللہ کا اور کس کا رنگ بہتر ہے اللہ کے رنگ سے اور ہم اسی کی بندگی کرتے ہیں
۱۳۹. کہہ دے کیا تم جھگڑا کرتے ہو ہم سے اللہ کی نسبت حالانکہ وہی ہے رب ہمارا اور رب تمہارا اور ہمارے لئے ہیں عمل ہمارے اور تمہارے لئے ہیں عمل تمہارے اور ہم تو خالص اسی کے ہیں
۱۴۰. کیا تم کہتے ہو کہ ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق اور یعقوب اور اس کی اولاد تو یہودی تھے یا نصرانی کہہ دے کہ تم کو زیادہ خبر ہے یا اللہ کو اور اس سے بڑا ظالم کون جس نے چھپائی وہ گواہی جو ثابت ہو چکی اس کو اللہ کی طرف سے اور اللہ بے خبر نہیں تمہارے کاموں سے
۱۴۱. وہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی انکے واسطے ہے جو انہوں نے کیا اور تمہارے واسطے ہے جو تم نے کیا اور تم سے کچھ پوچھ نہیں ان کے کاموں کی
۱۴۲. اب کہیں گے بیوقوف لوگ کہ کس چیز نے پھیر دیا مسلمانوں کو ان کے قبلہ سے جس پر وہ تھے تو کہہ اللہ ہی کا ہے مشرق اور مغرب چلائے جس کو چاہے سیدھی راہ پر
۱۴۳. اور اسی طرح کیا ہم نے تم کو امت معتدل تاکہ تم ہو گواہ لوگوں پر اور ہو رسول تم پر گواہی دینے والا اور نہیں مقرر کیا تھا ہم نے وہ قبلہ کہ جس پر تو پہلے تھا مگر اس واسطے کہ معلوم کریں کون تابع رہیگا رسول کا اور کون پھر جائے گا الٹے پاؤں اور بے شک یہ بات بھاری ہوئی مگر ان پر جن کو راہ دکھائی اللہ نے اور اللہ ایسا نہیں کہ ضائع کرے تمہارا ایمان بے شک اللہ لوگوں پر بہت شفیق نہایت مہربان ہے
۱۴۴. بے شک ہم دیکھتے ہیں بار بار اٹھنا تیرے منہ کا آسمان کی طرف، سو البتہ پھیریں گے ہم تجھ کو جس قبلہ کی طرف تو راضی ہو اب پھیر منہ اپنا طرف مسجد الحرام کے اور جس جگہ تم ہوا کرو پھیرو منہ اسی طرف اور جن کو ملی ہے کتاب البتہ جانتے ہیں کہ یہ ہی ٹھیک ہے ان کے رب کی طرف سے اور اللہ بے خبر نہیں ان کاموں سے جو وہ کر تے ہیں
۱۴۵. اور اگر تو لائے اہل کتاب کے پاس ساری نشانیاں تو بھی نہ مانیں گے تیرے قبلہ کو اور نہ تو مانے ان کا قبلہ اور نہ ان میں ایک مانتا ہے دوسرے کا قبلہ اور اگر تو چلا ان کی خواہشوں پر بعد اس علم کے جو تجھ کو پہنچا تو بے شک تو بھی ہوا بے انصافوں میں
۱۴۶. جن کو ہم نے دی ہے کتاب پہچانتے ہیں اس کو جیسے پہچانتے ہیں اپنے بیٹوں کو اور بے شک ایک فرقہ ان میں سے البتہ چھپاتے ہیں حق کو جان کر
۱۴۷. حق و ہی ہے جو تیرا رب کہے پھر تو نہ ہو شک لانے والا
۱۴۸. اور ہر کسی کے واسطے ایک جانب ہے یعنی قبلہ کہ وہ منہ کرتا ہے اس طرف سو تم سبقت کرو نیکیوں میں جہاں کہیں تم ہو گے کر لائے گا تم کو اللہ اکٹھا بے شک اللہ ہر چیز کر سکتا ہے
۱۴۹. اور جس جگہ سے تو نکلے سو منہ کر اپنا مسجد الحرام کی طرف اور بے شک یہی حق ہے تیرے رب کی طرف سے اور اللہ بے خبر نہیں تمہارے کاموں سے
۱۵۰. اور جہاں سے تو نکلے منہ کر اپنا مسجد الحرام کی طرف اور جس جگہ تم ہوا کرو منہ کرو اسی کی طرف تاکہ نہ رہے لوگوں کو تم سے جھگڑنے کا موقع مگر جو ان میں بے انصاف ہیں سو ان سے (یعنی ان کے اعتراضوں سے ) نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو اور اس واسطے کہ کامل کروں تم پر فضل اپنا تاکہ تم پاؤ راہ سیدھی
۱۵۱. جیسا کہ بھیجا ہم نے تم میں رسول تم ہی میں کا پڑھتا ہے تمہارے آگے آیتیں ہماری اور پاک کرتا ہے تم کو اور سکھلاتا ہے تم کو کتاب اور اس کے اسرار اور سکھاتا ہے تم کو جو تم نہ جانتے تھے
۱۵۲. سو تم یاد رکھو مجھ کو میں یاد رکھوں تم کو اور احسان مانو میرا اور ناشکری مت کرو
۱۵۳. اے مسلمانو! مدد لو صبر اور نماز سے بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے
۱۵۴. اور نہ کہو ان کو جو مارے گئے خدا کی راہ میں کہ مردے ہیں بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تم کو خبر نہیں
۱۵۵. اور البتہ ہم آزمائیں گے تم کو تھوڑے سے ڈر سے اور تھوڑی سی بھوک سے اور نقصان سے مالوں کے اور جانوں کے اور میووں کے اور خوش خبری دے ان صبر کرنے والوں کو
۱۵۶. کہ جب پہنچے ان کو کچھ مصیبت تو کہیں ہم تو اللہ ہی کا مال ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں
۱۵۷. ایسے ہی لوگوں پر عنایتیں ہیں اپنے رب کی اور مہربانی اور وہی ہیں سیدھی راہ پر
۱۵۸. بے شک صفا اور مروہ نشانیوں میں سے ہیں اللہ کی سو جو کوئی حج کرے بیت اللہ کا یا عمرہ تو کچھ گناہ نہیں اس کو کہ طواف کرے ان دونوں میں اور جو کوئی اپنی خوشی سے کرے کچھ نیکی تو اللہ قدر داں ہے سب کچھ جاننے والا
۱۵۹. بے شک جو لوگ چھپاتے ہیں جو کچھ ہم نے اتارے صاف حکم اور ہدایت کی باتیں بعد اس کے کہ ہم ان کو کھول چکے لوگوں کے واسطے کتاب میں ان پر لعنت کرتا ہے اللہ اور لعنت کرتے ہیں ان پر لعنت کرنے والے
۱۶۰. مگر جنہوں نے توبہ کی اور درست کیا اپنے کام کو اور بیان کر دیا حق بات کو تو ان کو معاف کرتا ہوں اور میں ہوں بڑا معاف کر نے والا نہایت مہربان
۱۶۱. بے شک جو لوگ کافر ہوئے اور مر گئے کافر ہی انہی پر لعنت ہے اللہ کی اور فرشتوں اور لوگوں کی سب کی
۱۶۲. ہمیشہ رہیں گے اسی لعنت میں نہ ہلکا ہو گا ان پر سے عذاب اور نہ ان کو مہلت ملے گی
۱۶۳. اور معبود تم سب کا ایک ہی معبود ہے کوئی معبود نہیں اس کے سوا بڑا مہربان ہے نہایت رحم والا
۱۶۴. بے شک آسمان اور زمین کے پیدا کرنے میں اور رات اور دن کے بدلتے رہنے میں اور کشتیوں میں جو کہ لے کر چلتی ہیں دریا میں لوگوں کے کام کی چیزیں اور پانی میں جس کو کہ اتارا اللہ نے آسمان سے پھر جِلایا اس سے زمین کو اس کے مر گئے پیچھے اور پھیلائے اس میں سب قسم کے جانور اور ہواؤں کے بدلنے میں اور بادل میں جو کہ تابعدار ہے اس کے حکم کا درمیان آسمان و زمین کے بے شک ان سب چیزوں میں نشانیاں ہیں عقلمندوں کے لئے
۱۶۵. اور بعضے لوگ وہ ہیں جو بناتے ہیں اللہ کے برابر اوروں کو دوست ان کی محبت ایسی رکھتے ہیں جیسی محبت اللہ کی اور ایمان والوں کو اس سے زیادہ تر ہے محبت اللہ کی اور اگر دیکھ لیں یہ ظالم اس وقت کو جب کہ دیکھیں گے عذاب کہ قوت ساری اللہ ہی کے لئے ہے اور یہ کہ اللہ کا عذاب سخت ہے
۱۶۶. جبکہ بیزار ہو جاویں گے وہ کہ جن کی پیروی کی تھی ان سے کہ جو ان کے پیرو ہوئے تھے اور دیکھیں گے عذاب اور منقطع ہو جائیں گے ان کے سب علاقے
۱۶۷. اور کہیں گے پیرو کیا اچھا ہوتا جو ہم کو دنیا کی طرف لوٹ جانا مل جاتا تو پھر ہم بھی بیزار ہو جاتے ان سے جیسے یہ ہم سے بیزار ہو گئے اسی طرح پر دکھلائے گا اللہ ان کو ان کے کام حسرت دلا نے کو اور وہ ہرگز نکلنے والے نہیں نار سے
۱۶۸. اے لوگوں کھاؤ زمین کی چیزوں میں سے حلال پاکیزہ اور پیروی نہ کرو شیطان کی بے شک وہ تمہارا دشمن ہے صریح
۱۶۹. وہ تو یہی حکم کرے گا تم کو کہ برے کام اور بے حیائی کرو اور جھوٹ لگاؤ اللہ پر وہ باتیں جن کو تم نہیں جانتے
۱۷۰. اور جب کوئی ان سے کہے کہ تابعداری کرو اس حکم کی جو کہ نازل فرمایا اللہ نے تو کہتے ہیں ہرگز نہیں ہم تو تابعداری کریں گے اس کی جس پر دیکھا ہم نے اپنے باپ دادوں کو بھلا اگرچہ ان کے باپ دادے نہ سمجھتے ہوں کچھ بھی اور نہ جانتے ہوں سیدھی راہ
۱۷۱. اور مثال ان کافروں کی ایسی ہے جیسے پکارے کوئی شخص ایک چیز کو جو کچھ نہ سنے سوا پکارنے اور چلانے کے بہرے گونگے اندھے ہیں سو وہ کچھ نہیں سمجھتے
۱۷۲. اے ایمان والو کھاؤ پاکیزہ چیزیں جو روزی دی ہم نے تم کو اور شکر کرو اللہ کا اگر تم اسی کے بندے ہو
۱۷۳. اس نے تو تم پر یہی حرام کیا ہے مردہ جانور اور لہو اور گوشت سور کا اور جس جانور پر نام پکارا جائے اللہ کے سوا کسی اور کا پھر جو کوئی بے اختیار ہو جائے نہ تو نافرمانی کرے اور نہ زیادتی تو اس پر کچھ گناہ نہیں بے شک اللہ ہے بڑا بخشنے والا نہایت مہربان
۱۷۴. بے شک جو لوگ چھپاتے ہیں جو کچھ نازل کی اللہ نے کتاب اور لیتے ہیں اس پر تھوڑا سا مول وہ نہیں بھرتے اپنے پیٹ میں مگر آگ اور نہ بات کرے گا ان سے اللہ قیامت کے دن اور نہ پاک کریگا ان کو اور ان کے لئے ہے عذاب دردناک
۱۷۵. یہی ہیں جنہوں نے خریدا گمراہی کو بدلے ہدایت کے اور عذاب بدلے بخشش کے سو کس قدر صبر کرنے والے ہیں وہ دوزخ پر
۱۷۶. یہ اس واسطے کہ اللہ نے نازل فرمائی کتاب سچی اور جنہوں نے اختلاف ڈالا کتاب میں وہ بے شک ضد میں دور جا پڑے
۱۷۷. نیکی کچھ یہی نہیں کہ منہ کرو اپنا مشرق کی طرف یا مغرب کی لیکن بڑی نیکی تو یہ ہے جو کوئی ایمان لائے اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور فرشتوں پر اور سب کتابوں پر اور پیغمبروں پر اور دے مال اس کی محبت پر رشتہ داروں کو اور یتیموں کو اور محتاجوں کو اور مسافروں کو اور مانگنے والوں کو اور گردنیں چھڑا نے میں اور قائم رکھے نماز اور دیا کرے زکوٰۃ اور پورا کرنے والے اپنے اقرار کو جب عہد کریں اور صبر کرنے والے سختی میں اور تکلیف میں اور لڑائی کے وقت یہی لوگ ہیں سچے اور یہی ہیں پرہیزگار
۱۷۸. اے ایمان والو فرض ہوا تم پر (قصاص) برابری کرنا مقتولوں میں آزاد کے بدلے آزاد اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت پھر جس کو معاف کیا جائے اس کے بھائی کی طرف سے کچھ بھی تو تابعداری کرنی چاہیے موافق دستور کے اور ادا کرنا چاہیے اس کو خوبی کے ساتھ یہ آسانی ہوئی تمہارے رب کی طرف سے اور مہربانی پھر جو زیادتی کرے اس فیصلہ کے بعد تو اس کے لئے ہے عذاب دردناک
۱۷۹. اور تمہارے واسطے قصاص میں بڑی زندگی ہے اے عقلمندو تاکہ تم بچتے رہو
۱۸۰. فرض کر دیا گیا تم پر جب حاضر ہو کسی کو تم میں موت بشرطیکہ چھوڑے کچھ مال وصیت کرنا ماں باپ کے واسطے اور رشتہ داروں کے لئے انصاف کے ساتھ یہ حکم لازم ہے پرہیزگاروں پر
۱۸۱. پھر جو کوئی بدل ڈالے وصیت کو بعد اس کے جو سن چکا تو اس کا گناہ انہی پر ہے جنہوں نے اس کو بدلا بے شک اللہ سننے والا جاننے والا ہے
۱۸۲. پھر جو کوئی خوف کرے وصیت کرنے والے سے طرف داری کا یا گناہ کا پھر صلح کرا دے ان میں باہم تو اس پر کچھ گناہ نہیں بے شک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے
۱۸۳. اے ایمان والو فرض کیا گیا تم پر روزہ جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں پر تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ
۱۸۴. چند روز ہیں گنتی کے پھر جو کوئی تم میں سے بیمار ہو یا مسافر تو اس پر ان کی گنتی ہے اور دِنوں سے اور جن کو طاقت ہے روزہ کی ان کے ذمہ بدلا ہے ایک فقیر کا کھانا پھر جو کوئی خوشی سے کرے نیکی تو اچھا ہے اس کے واسطے اور روزہ رکھو تو بہتر ہے تمہارے لئے اگر تم سمجھ رکھتے ہو
۱۸۵. مہینہ رمضان کا ہے جس میں نازل ہوا قرآن ہدایت ہے واسطے لوگوں کے اور دلیلیں روشن راہ پانے کی اور حق کو باطل سے جدا کرنے کی سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینہ کو تو ضرور روزے رکھے اسکے اور جو کوئی ہو بیمار یا مسافر تو اس کو گنتی پوری کرنی چاہیے اور دِنوں سے اللہ چاہتا ہے تم پر آسانی اور نہیں چاہتا تم پر دشواری اور اس واسطے کہ تم پوری کرو گنتی اور تاکہ بڑائی کرو اللہ کی اس بات پر کہ تم کو ہدایت کی اور تاکہ تم احسان مانو
۱۸۶. اور جب تجھ سے پوچھیں میرے بندے مجھ کو سو میں تو قریب ہوں قبول کرتا ہوں دعا مانگنے والے کی دعا کو جب مجھ سے دعا مانگے تو چاہیے کہ وہ حکم مانیں میرا اور یقین لائیں مجھ پر تاکہ نیک راہ پر آئیں
۱۸۷. حلال ہوا تم کو روزہ کی رات میں بے حجاب ہونا اپنی عورتوں سے وہ پوشاک ہیں تمہاری اور تم پوشاک ہو انکی اللہ کو معلوم ہے کہ تم خیانت کرتے تھے اپنی جانوں سے سو معاف کیا تم کو اور درگزر کی تم سے پھر ملو اپنی عورتوں سے اور طلب کرو اس کو جو لکھ دیا ہے اللہ نے تمہارے لئے اور کھاؤ اور پیو جب تک کہ صاف نظر آئے تم کو دھاری سفید صبح کی جدا دھاری سیاہ سے پھر پورا کرو روزہ کو رات تک اور نہ ملو عورتوں سے جب تک کہ تم اعتکاف کرو مسجدوں میں یہ حدیں باندھی ہوئی ہیں اللہ کی سو ان کے نزدیک نہ جاؤ اسی طرح بیان فرماتا ہے اللہ اپنی آیتیں لوگوں کے واسطے تاکہ وہ بچتے رہیں
۱۸۸. اور نہ کھاؤ مال ایک دوسرے کا آپس میں ناحق اور نہ پہنچاؤ ان کو حاکموں تک کہ کھا جاؤ کوئی حصہ لوگوں کے مال میں سے ظلم کر کے (نا حق) تم کو معلوم ہے
۱۸۹. تجھ سے پوچھتے ہیں حال نئے چاند کا کہہ دے کہ یہ اوقات مقررہ ہیں لوگوں کے واسطے اور حج کے واسطے اور نیکی یہ نہیں کہ آؤ گھروں میں ان کی پشت کی طرف سے اور لیکن نیکی یہ ہے کہ جو کوئی ڈرے اللہ سے اور آؤ گھروں میں دروازوں سے اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم اپنی مراد کو پہنچو
۱۹۰. اور لڑو اللہ کی راہ میں ان لوگوں سے جو لڑتے ہیں تم سے اور کسی پر زیادتی مت کر بے شک اللہ تعالیٰ ناپسند کرتا ہے زیادتی کرنے والوں کو
۱۹۱. اور مار ڈالو ان کو جس جگہ پاؤ اور نکال دو ان کو جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا اور دین سے بچا لانا ڈالنے سے بھی زیادہ سخت ہے اور نہ لڑو ان سے مسجد الحرام کے پاس جب تک کہ وہ نہ لڑیں تم سے اس جگہ پھر اگر وہ خود ہی لڑیں تم سے تو ان کو مارو یہی ہے سزا کافروں کی
۱۹۲. پھر اگر وہ باز آئیں تو بے شک اللہ بہت بخشنے والا نہایت مہربان ہے
۱۹۳. اور لڑو ان سے یہاں تک کہ نہ باقی رہے فساد اور حکم رہے خدا تعالیٰ ہی کا پھر اگر وہ باز آئیں تو کسی پر زیادتی نہیں مگر ظالموں پر
۱۹۴. حرمت والا مہینہ بدلا (مقابل) ہے حرمت والے مہینہ کا اور ادب رکھنے میں بدلہ ہے پھر جس نے تم پر زیادتی کی تم اس پر زیادتی کرو جیسی اس نے زیادتی کی تم پر اور ڈرتے رہو اللہ سے اور جان لو کہ اللہ ساتھ ہے پرہیزگاروں کے
۱۹۵. اور خرچ کر اللہ کی راہ میں اور نہ ڈالو اپنی جان کو ہلاکت میں اور نیکی کرو بے شک اللہ دوست رکھتا ہے نیکی کرنے والوں کو
۱۹۶. اور پورا کرو حج اور عمرہ اللہ کے واسطے پھر اگر تم روک دیئے جاؤ تو تم پر ہے جو کچھ کہ میسر ہو قربانی سے اور حجامت نہ کرو اپنے سروں کی جب تک پہنچ نہ چکے قربانی اپنے ٹھکانے پر پھر جو کوئی تم میں سے بیمار ہو یا اس کو تکلیف ہو سر کی تو بدلا دیوے روزے یا خیرات یا قربانی پھر جب تمہاری خاطر جمع ہو تو جو کوئی فائدہ اٹھائے عمرہ کو ملا کر حج کے ساتھ تو اس پر ہے جو کچھ میسر ہو قربانی سے پھر جس کو قربانی نہ ملے تو روزے رکھے تین حج کے دنوں میں اور سات روزے جب لوٹو یہ دس روزے ہوئے پورے یہ حکم اس کے لئے ہے جس کے گھر والے نہ رہتے ہوں مسجد الحرام کے پاس اور ڈرتے رہو اللہ سے اور جان لو کہ بے شک اللہ کا عذاب سخت ہے
۱۹۷. حج کے چند مہینے ہیں معلوم پھر جس نے لازم کر لیا ان میں حج تو بے حجاب ہونا جائز نہیں عورت سے اور نہ گناہ کرنا اور نہ جھگڑا کرنا حج کے زمانہ میں اور جو کچھ تم کر تے ہو نیکی اللہ اس کو جانتا ہے اور زادِ راہ لے لیا کرو کہ بے شک بہتر فائدہ زادِ راہ کا بچنا ہے مجھ سے ڈرتے رہو اے عقلمندو
۱۹۸. کچھ گناہ نہیں تم پر کہ تلاش کرو فضل اپنے رب کا پھر جب طواف کے لئے لوٹو عرفات سے تو یاد کرو اللہ کو نزدیک مشعر الحرام کے اور اس کو یاد کرو جس طرح تم کو سکھلایا اور بے شک تم تھے اس سے پہلے ناواقف
۱۹۹. پھر طواف کے لئے پھرو جہاں سے سب لوگ پھریں اور مغفرت چاہو اللہ سے بے شک اللہ تعالیٰ بخشنے والا ہے مہربان
۲۰۰. پھر جب پورے کر چکو اپنے حج کے کام کو تو یاد کرو اللہ کو جیسے تم یاد کر تے تھے اپنے باپ دادوں کو بلکہ اس سے بھی زیادہ یاد کرو پھر کوئی آدمی تو کہتا ہے اے رب ہمارے دے ہم کو دنیا میں اور اس کے لئے آخرت میں کچھ حصہ نہیں
۲۰۱. اور کوئی ان میں کہتا ہے اے رب ہمارے دے ہم کو دنیا میں خوبی اور آخرت میں خوبی اور بچا ہم کو عذاب دوزخ سے
۲۰۲. انہی لوگوں کے واسطے حصہ ہے اپنی کمائی سے اور اللہ جلد حساب لینے والا ہے
۲۰۳. اور یاد کرو اللہ کو گنتی کے چند دنوں میں پھر جو کوئی جلدی چلا گیا دو ہی دن میں تو گناہ نہیں اس پر اور جو کوئی رہ گیا تو اس پر بھی کچھ گناہ نہیں جو کہ ڈرتا ہے اور ڈرتے رہو اللہ سے اور جان لو بے شک تم سب اسی کے پاس جمع ہو گے
۲۰۴. اور بعض آدمی وہ ہے کہ پسند آتی ہے تجھ کو اس کی بات دنیا کی زندگانی کے کاموں میں اور گواہ کرتا ہے اللہ کو اپنے دل کی بات پر اور وہ سخت جھگڑالو ہے
۲۰۵. اور جب پھرے تیرے پاس سے تو دوڑتا پھرے ملک میں تاکہ اس میں خرابی ڈالے اور تباہ کرے کھیتیاں اور جانیں اور اللہ ناپسند کرتا ہے فساد کو
۲۰۶. اور جب اس سے کہا جائے کہ اللہ سے ڈر تو آمادہ کرے اس کو غرور گناہ پر سو کافی ہے اس کو دوزخ اور وہ بے شک برا ٹھکانا ہے
۲۰۷. اور لوگوں میں ایک شخص وہ ہے کہ بیچتا ہے اپنی جان کو اللہ کی رضا جوئی میں اور اللہ نہایت مہربان ہے اپنے بندوں پر
۲۰۸. اے ایمان والو داخل ہو جاؤ اسلام میں پورے اور مت چلو قدموں پر شیطان کے بے شک وہ تمہارا صریح دشمن ہے
۲۰۹. پھر اگر تم پھسلنے لگو بعد اس کے کہ پہنچ چکے تم کو صاف حکم تو جان رکھو کہ بے شک اللہ زبردست ہے حکمت والا
۲۱۰. کیا وہ اسی کی راہ دیکھتے ہیں کہ آوے ان پر اللہ ابر کے سائبانوں میں اور فرشتے اور طے ہو جاوے قصہ اور اللہ ہی کی طرف لوٹیں گے سب کام
۲۱۱. پو چھ بنی اسرائیل سے کس قدر عنایت کیں ہم نے ان کو نشانیاں کھلی ہوئی اور جو کوئی بدل ڈالے اللہ کی نعمت بعد اس کے کہ پہنچ چکی ہو وہ نعمت اس کو تو اللہ کا عذاب سخت ہے
۲۱۲. فریفتہ کیا ہے کافروں کو دنیا کی زندگی پر اور ہنستے ہیں ایمان والوں کو اور جو پرہیزگار ہیں وہ ان کافروں سے بالا تر ہوں گے قیامت کے دن اور اللہ روزی دیتا ہے جس کو چاہے بیشمار
۲۱۳. تھے سب لوگ ایک دین پر پھر بھیجے اللہ نے پیغمبر خوشخبری سنانے والے اور ڈرانے والے اور اتاری ان کے ساتھ کتاب سچی کہ فیصلہ کرے لوگوں میں جس بات میں وہ جھگڑا کریں اور نہیں جھگڑا ڈالا کتاب میں مگر انہی لوگوں نے جن کو کتاب ملی تھی اس کے بعد کہ ان کو پہنچ چکے صاف حکم آپس کی ضد سے پھر اب ہدایت کی اللہ نے ایمان والوں کو اس سچی بات کی جس میں وہ جھگڑ رہے تھے اپنے حکم سے اور اللہ بتلاتا ہے جس کو چاہے سیدھا راستہ
۲۱۴. کیا تم کو یہ خیال ہے کہ جنت میں چلے جاؤ گے حالانکہ تم پر نہیں گزرے حالات ان لوگوں جیسے جو ہو چکے تم سے پہلے کہ پہنچی ان کو سختی اور تکلیف اور جھڑجھڑائے گئے یہاں تک کہ کہنے لگا رسول اور جو اس کے ساتھ ایمان لائے کب آوے گی اللہ کی مدد سن رکھو اللہ کی مدد قریب ہے
۲۱۵. تجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا چیز خرچ کریں کہہ دو کہ جو کچھ تم خرچ کرو مال سو ماں باپ کے لئے اور قرابت والوں کے اور یتیموں کے اور محتاجوں کے اور مسافروں کے اور جو کچھ کرو گے تم بھلائی سو وہ بے شک اللہ کو خوب معلوم ہے
۲۱۶. فرض ہوئی تم پر لڑائی اور وہ بری لگتی ہے تم کو اور شاید کہ تم کو بری لگے ایک چیز اور وہ بہتر ہو تمہارے حق میں اور شاید تم کو بھلی لگے ایک چیز اور وہ بری ہو تمہارے حق میں اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
۲۱۷. تجھ سے پوچھتے ہیں مہینہ حرام کو کہ اس میں لڑنا کیسا کہہ دے لڑائی اس میں بڑا گناہ ہے اور روکنا اللہ کی راہ سے اور اس کو نہ ماننا اور مسجد الحرام سے روکنا اور نکال دینا اس کے لوگوں کو وہاں سے اس سے بھی زیادہ گناہ ہے اللہ کے نزدیک اور لوگوں کو دین سے بچلانا قتل سے بھی بڑھ کر ہے اور کفار تو ہمیشہ تم سے لڑتے ہی رہیں گے یہاں تک کہ تم کو پھیر دیں تمہارے دین سے اگر قابو پاویں اور جو کوئی پھرے تم میں سے اپنے دین سے پھر مر جاوے حالت کفر ہی میں تو ایسوں کے ضائع ہوئے عمل دنیا اور آخرت میں اور وہ لوگ رہنے والے ہیں دوزخ میں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے
۲۱۸. بے شک جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے ہجرت کی اور لڑے اللہ کی راہ میں وہ امیدوار ہیں اللہ کی رحمت کے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۲۱۹. تجھ سے پوچھتے ہیں حکم شراب کا اور جوئے کا کہہ دے ان دونوں میں بڑا گناہ ہے اور فائدے بھی ہیں لوگوں کو اور ان کا گناہ بہت بڑا ہے ان کے فائدہ سے اور تجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا خرچ کریں کہہ دے جو بچے اپنے خرچ سے اسی طرح بیان کرتا ہے اللہ تمہارے واسطے حکم تاکہ تم فکر کرو دنیا و آخرت کی باتوں میں
۲۲۰. اور تجھ سے پوچھتے ہیں یتیموں کا حکم کہہ دے سنوارنا ان کے کام کا بہتر ہے اور اگر ان کا خرچ ملا لو تو وہ تمہارے بھائی ہیں اور اللہ جانتا ہے خرابی کرنے والے اور سنوارنے والے کو اور اگر اللہ چاہتا تو تم پر مشقت ڈالتا بے شک اللہ زبردست ہے تدبیر والا
۲۲۱. اور نکاح مت کرو مشرک عورتوں سے جب تک ایمان نہ لے آئیں اور البتہ لونڈی مسلمان بہتر ہے مشرک بی بی سے اگرچہ وہ تم کو بھلی لگے اور نکاح نہ کر دو مشرکین سے جب تک وہ ایمان نہ لے آویں اور البتہ غلام مسلمان بہتر ہے مشرک سے اگرچہ وہ تم کو بھلا لگے وہ بلاتے ہیں دوزخ کی طرف اور اللہ بلاتا ہے جنت کی اور بخشش کی طرف اپنے حکم سے اور بتلاتا ہے اپنے حکم لوگوں کو تاکہ وہ نصیحت قبول کریں
۲۲۲. اور تجھ سے پوچھتے ہیں حکم حیض کا کہہ دے وہ گندگی ہے سو تم الگ رہو عورتوں سے حیض کے وقت اور نزدیک نہ ہو ان کے جب تک پاک نہ ہوویں پھر جب خوب پاک ہو جاویں تو جاؤ ان کے پاس جہاں سے حکم دیا تم کو اللہ نے بے شک اللہ کو پسند آتے ہیں توبہ کر نے والے اور پسند آتے ہیں گندگی سے بچنے والے
۲۲۳. تمہاری عورتیں تمہاری کھیتی ہیں سو جاؤ اپنی کھیتی میں جہاں سے چاہو اور آگے کی تدبیر کرو اپنے واسطے اور ڈرتے رہو اللہ سے اور جان رکھو کہ تم کو اس سے ملنا ہے اور خوشخبری سنا ایمان والوں کو
۲۲۴. اور مت بناؤ اللہ کے نام کو نشانہ اپنی قسمیں کھانے کے لئے کہ سلوک کرنے سے اور پرہیز گاری سے اور لوگوں میں صلح کرانے سے بچ جاؤ اور اللہ سب کچھ سنتا جانتا ہے
۲۲۵. نہیں پکڑتا تم کو اللہ بیہودہ قسموں پر تمہاری لیکن پکڑتا ہے تم کو ان قسموں پر کہ جن کا قصد کیا تمہارے دلوں نے اور اللہ بخشنے والا تحمل کرنے ولا ہے
۲۲۶. جو لوگ قسم کھا لیتے ہیں اپنی عورتوں کے پاس جانے سے ان کے لئے مہلت ہے چار ماہ کی پھر اگر باہم مل گئے تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۲۲۷. اور اگر ٹھہرا لیا چھوڑ دینے کو تو بے شک اللہ سننے والا جاننے والا ہے
۲۲۸. اور طلاق والی عورتیں انتظار میں رکھیں اپنے آپ کو تین حیض تک اور ان کو حلال نہیں کہ چھپا رکھیں جو پیدا کیا اللہ نے ان کے پیٹ میں اگر وہ ایمان رکھتی ہیں اللہ پر اور پچھلے دن پر اور ان کے خاوند حق رکھتے ہیں ان کے لوٹا لینے کا اس مدت میں اگر چاہیں سلوک سے رہنا اور عورتوں کا بھی حق ہے جیسا کہ مردوں کا ان پر حق ہے دستور کے موافق اور مردوں کو عورتوں پر فضیلت ہے اور اللہ زبردست ہے تدبیر والا
۲۲۹. طلاق رجعی ہے دو بار تک اس کے بعد رکھ لینا موافق دستور کے یا چھوڑ دینا بھلی طرح سے اور تم کو روا نہیں کہ لے لو کچھ اپنا دیا ہوا عورتوں سے مگر جب کہ خاوند عورت دونوں ڈریں اس بات سے کہ قائم نہ رکھ سکیں گے حکم اللہ پھر اگر تم لوگ ڈرو اس بات سے کہ وہ دونوں قائم نہ رکھ سکیں گے اللہ کا حکم تو کچھ گناہ نہیں دونوں پر اس میں کہ عورت بدلہ دیکر چھوٹ جاوے یہ اللہ کی باندھی ہوئی حدیں ہیں سو ان سے آگے مت بڑھو اور جو کوئی بڑھ چلے اللہ کی باندھی ہوئی حدوں سے سو وہی لوگ ہیں ظالم
۲۳۰. پھر اگر اس عورت کو طلاق دی یعنی تیسری بار تو اب حلال نہیں اسکو وہ عورت اسکے بعد جب تک نکاح نہ کرے کسی خاوند سے اس کے سوا پھر اگر طلاق دے دے دوسرا خاوند تو کچھ گناہ نہیں ان دونوں پر کہ پھر باہم مل جاویں اگر خیال کریں کہ قائم رکھیں گے اللہ کا حکم اور یہ حدیں باندھی ہوئی ہیں اللہ بیان فرماتا ہے ان کو واسطے جاننے والوں کے
۲۳۱. اور جب طلاق دی تم نے عورتوں کو پھر پہنچیں اپنی عدت تک تو رکھ لو ان کو موافق دستور کے یا چھوڑ دو ان کو بھلی طرح سے اور نہ روکے رکھو ان کو ستانے کے لئے تاکہ ان پر زیادتی کرو اور جو ایسا کرے گا وہ بے شک اپنا ہی نقصان کرے گا اور مت ٹھہراؤ اللہ کے احکام کو ہنسی اور یاد کرو اللہ کا احسان جو تم پر ہے اور اسکو کہ جو اتاری تم پر کتاب اور علم کی باتیں کہ تم کو نصیحت کرتا ہے اس کے ساتھ اور ڈرتے رہو اللہ سے اور جان رکھو کہ اللہ سب کچھ جانتا ہے
۲۳۲. اور جب طلاق دی تم نے عورتوں کو پھر پورا کر چکیں اپنی عدت کو تو اب نہ روکو ان کو اس سے کہ نکاح کر لیں اپنے انہی خاوندوں سے جب کہ راضی ہو جاویں آپس میں موافق دستور کے یہ نصیحت اس کو کی جاتی ہے جو کہ تم میں سے ایمان رکھتا ہے اللہ پر اور قیامت کے دن پر اس میں تمہارے واسطے بڑی ستھرائی ہے اور بہت پاکیزگی اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
۲۳۳. اور بچے والی عورتیں دودھ پلاویں اپنے بچوں کو دو برس پورے جو کوئی چاہیے کہ پوری کرے دودھ کی مدت اور لڑکے والے یعنی باپ پر ہے کھانا اور کپڑا ان عورتوں کا موافق دستور کے تکلیف نہیں دی جاتی کسی کو مگر اس کی گنجائش کے موافق نہ نقصان دیا جاوے ماں کو اس کے بچہ کی وجہ سے اور نہ اس کو کہ جس کا وہ بچہ ہے یعنی باپ کو اس کے بچہ کی وجہ سے اور وارثوں پر بھی یہی لازم ہے پھر اگر ماں باپ چاہیں کہ دودھ چھڑا لیں یعنی دو برس کے اندر ہی اپنی رضا اور مشورہ سے تو ان پر کچھ گناہ نہیں اور اگر تم لوگ چاہو کہ دودھ پلواؤ کسی دایہ سے اپنی اولاد کو تو بھی تم پر کچھ گناہ نہیں جب کہ حوالہ کر دو جو تم نے دینا ٹھہرایا تھا موافق دستور کے اور ڈرو اللہ سے اور جان رکھو کہ اللہ تمہارے سب کاموں کو خوب دیکھتا ہے
۲۳۴. اور جو لوگ مر جاویں تم میں سے اور چھوڑ جاویں اپنی عورتیں تو چاہیے کہ وہ عورتیں انتظار میں رکھیں اپنے آپ کو چار مہینے اور دس دن پھر جب پورا کر چکیں اپنی عدت کو تو تم پر کچھ گناہ نہیں اس بات میں کہ کریں وہ اپنے حق میں قاعدہ کے موافق اور اللہ کو تمہارے تمام کاموں کی خبر ہے
۲۳۵. اور کچھ گناہ نہیں تم پر اس میں کہ اشارہ میں کہو پیغام نکاح ان عورتوں کا یا پوشیدہ رکھو اپنے دل میں اللہ کو معلوم ہے کہ تم البتہ ان عورتوں کا ذکر کرو گے لیکن ان سے نکاح کا و عدہ نہ کر رکھو چھپ کر مگر یہی کہ کہہ دو کوئی بات رواج شریعت کے موافق اور نہ ارادہ کرو نکاح کا یہاں تک کہ پہنچ جاوے عدت مقررہ اپنی انتہا کو اور جان رکھو کہ اللہ کو معلوم ہے جو کچھ تمہارے دل میں ہے سو اس سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ بخشنے والا اور تحمل کرنے والا ہے
۲۳۶. کچھ گناہ نہیں تم پر اگر طلاق دو تم عورتوں کو اس وقت کہ ان کو ہاتھ بھی نہ لگایا ہو اور نہ مقرر کیا ہو ان کے لئے کچھ مہر اور ان کو کچھ خرچ دو مقدور والے پر اس کے موافق ہے اور تنگی والے پر اس کے موافق جو خرچ کہ قاعدہ کے موافق ہے لازم ہے نیکی کرنے والوں پر
۲۳۷. اور اگر طلاق دو ان کو ہاتھ لگانے سے پہلے اور ٹھہرا چکے تھے تم ان کے لئے مہر تو لازم ہو آدھا اس کا کہ تم مقرر کر چکے تھے مگر یہ کہ درگزر کریں عورتیں یا درگزر کرے وہ شخص کہ اسے اختیار میں ہے گرہ نکاح کی یعنی خاوند اور تم مرد درگزر کرو تو قریب ہے پرہیز گاری سے اور نہ بھلا دو احسان کرنا آپس میں بے شک اللہ جو کچھ تم کرتے ہو خوب دیکھتا ہے
۲۳۸. خبردار رہو سب نمازوں سے اور بیچ والی نماز سے اور کھڑے رہو اللہ کے آگے ادب سے
۲۳۹. پھر اگر تم کو ڈر ہو کسی کا تو پیادہ پڑھ لو یا سوار پھر جس وقت تم امن پاؤ تو یاد کر اللہ کو جس طرح کہ تم کو سکھایا ہے جس کو تم نہ جانتے تھے
۲۴۰. اور جو لوگ تم میں سے مر جاویں اور چھوڑ جاویں اپنی عورتیں تو وصیت کر دیں اپنی عورتوں کے واسطے خرچ دینا ایک برس تک بغیر نکالنے کے گھر سے پھر اگر وہ عورتیں آپ نکل جاویں تو کچھ گناہ نہیں تم پر اس میں کہ کریں وہ عورتیں اپنے حق میں بھلی بات اور اللہ زبردست ہے حکمت والا
۲۴۱. اور طلاق دی ہوئی عورتوں کے واسطے خرچ دینا ہے قاعدہ کے موافق لازم ہے پرہیزگاروں پر
۲۴۲. اسی طرح بیان فرماتا ہے اللہ تمہارے واسطے اپنے حکم تاکہ تم سمجھ لو
۲۴۳. کیا نہ دیکھا تو نے ان لوگوں کو جو کہ نکلے اپنے گھروں سے اور وہ ہزاروں تھے موت کے ڈر سے پھر فرمایا ان کو اللہ نے کہ مر جاؤ پھر ان کو زندہ کر دیا بے شک اللہ فضل کرنے والا ہے لوگوں پر لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے
۲۴۴. اور لڑو اللہ کی راہ میں اور جان لو کہ اللہ بے شک خوب سنتا جانتا ہے
۲۴۵. کون شخص ہے ایسا جو کہ قرض دے اللہ کو اچھا قرض پھر دو گنا کر دے اللہ اس کو کئی گنا اور اللہ ہی تنگی کر دیتا ہے اور وہی کشادہ کرتا ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
۲۴۶. کیا نہ دیکھا تو نے ایک جماعت بنی اسرائیل کو موسیٰ کے بعد جب انہوں نے کہا اپنے نبی سے مقرر کر دو ہمارے لئے ایک بادشاہ تاکہ ہم لڑیں اللہ کی راہ میں پیغمبر نے کہا کیا تم سے یہ بھی توقع ہے کہ اگر حکم ہو تم کو لڑائی کا تو تم اس وقت نہ لڑو وہ بولے ہم کو کیا ہوا کہ ہم نہ لڑیں اللہ کی راہ میں اور ہم تو نکال دیئے گئے اپنے گھروں سے اور بیٹوں سے پھر جب حکم ہوا ان کو لڑائی کا تو وہ سب پھر گئے مگر تھوڑے سے ان میں کے اور اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے گناہ گاروں کو
۲۴۷. اور فرمایا ان سے ان کے نبی نے بے شک اللہ نے مقرر فرما دیا تمہارے لئے طالوت کو بادشاہ کہنے لگے کیونکر ہو سکتی ہے اس کی حکومت ہم پر اور ہم زیادہ مستحق ہیں سلطنت کے اس سے اور اس کو نہیں ملی کشایش مال میں پیغمبر نے کہا بے شک اللہ نے پسند فرمایا اس کو تم پر اور زیادہ فراخی دی اس کو علم اور جسم میں اور اللہ دیتا ہے ملک اپنا جس کو چاہے اور اللہ ہے فضل کرنے والا سب کچھ جاننے والا
۲۴۸. اور کہا بنی اسرائیل سے ان کے نبی نے کہ طالوت کی سلطنت کی نشانی یہ ہے کہ آوے تمہارے پاس ایک صندوق کہ جس میں تسلی خاطر ہے تمہارے رب کی طرف سے اور کچھ بچی ہوئی چیزیں ہیں ان میں سے جو چھوڑ گئی تھی موسیٰ اور ہارون کی اولاد اٹھا لاویں گے اس صندوق کو فرشتے بے شک اس میں پوری نشانی ہے تمہارے واسطے اگر تم یقین رکھتے ہو
۲۴۹. پھر جب باہر نکلا طالوت فوجیں لے کر کہا بے شک اللہ تمہاری آزمایش کرتا ہے ایک نہر سے سو جس نے پانی پیا اس نہر کا تو وہ میرا نہیں اور جس نے اس کو نہ چکھا تو وہ بے شک میرا ہے مگر جو کوئی بھرے ایک چلو اپنے ہاتھ سے پھر پی لیا سب نے اس کا پانی مگر تھوڑوں نے ان میں سے پھر جب پار ہوا طالوت اور ایمان والے ساتھ اس کے تو کہنے لگے طاقت نہیں ہم کو آج جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑنے کی کہنے لگے وہ لوگ جن کو خیال تھا کہ ان کو اللہ سے ملنا ہے بارہا تھوڑی جماعت غالب ہوئی ہے بڑی جماعت پر اللہ کے حکم سے اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے
۲۵۰. اور جب سامنے ہوئے جالوت کے اور اس کی فوجوں کے تو بولے اے رب ہمارے ڈال دے ہمارے دلوں میں صبر اور جمائے رکھ ہمارے پاؤں اور مدد کر ہماری اس کافر قوم پر
۲۵۱. پھر شکست دی مومنوں نے جالوت کے لشکر کو اللہ کے حکم سے اور مار ڈالا داؤد نے جالوت کو اور دی اللہ نے سلطنت اور حکمت اور سکھایا ان کو جو چاہا اور اگر نہ ہوتا دفع کرا دیتا اللہ کا ایک کو دوسرے سے تو خراب ہو جاتا ملک لیکن اللہ بہت مہربان ہے جہان کے لوگوں پر
۲۵۲. یہ آیتیں اللہ کی ہیں ہم تجھ کو سناتے ہیں ٹھیک ٹھیک اور تو بے شک ہمارے رسولوں میں ہے
۲۵۳. یہ سب رسول فضیلت دی ہم نے ان میں بعض کو بعض سے کوئی تو وہ ہے کہ کلام فرمایا اس سے اللہ نے اور بلند کئے بعضوں کے درجے اور دیئے ہم نے عیسیٰ مریم کے بیٹے کو معجزے صریح اور قوت دی اس کو روح القدس یعنی جبرائیل سے اور اگر اللہ چاہتا تو نہ لڑتے وہ لوگ جو ہوئے ان پیغمبروں کے پیچھے بعد اسکے کہ پہنچ چکے ان کے پاس صاف حکم لیکن ان میں اختلاف پڑ گیا پھر کوئی تو ان میں ایمان لایا اور کوئی کافر ہوا اور اگر چاہتا اللہ تو وہ باہم نہ لڑتے لیکن اللہ کرتا ہے جو چاہے
۲۵۴. اے ایمان والو خرچ کرو اس میں سے جو ہم نے تم کو روزی دی پہلے اس دن کے آنے سے کہ جس میں نہ خرید و فروخت ہے اور نہ آشنائی اور نہ سفارش اور جو کافر ہیں وہی ہیں ظالم
۲۵۵. اللہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں زندہ ہے سب کا تھامنے والا نہیں پکڑ سکتی اس کو اونگھ اور نہ نیند اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے ایسا کون ہے جو سفارش کرے اسکے پاس مگر اجازت سے جانتا ہے جو کچھ خلقت کے رو برو ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے ہے اور وہ سب احاطہ نہیں کر سکتے کسی چیز کا اسکی معلومات میں سے مگر جتنا کہ وہی چاہے گنجائش ہے اس کی کرسی میں تمام آسمانوں اور زمین کو اور گراں نہیں اس کو تھامنا ان کا اور وہی ہے سب سے برتر عظمت والا
۲۵۶. زبردستی نہیں دین کے معاملہ میں بے شک جدا ہو چکی ہے ہدایت گمراہی سے اب جو کوئی نہ مانے گمراہ کرنے والوں کو اور یقین لاوے اللہ پر تو اس نے پکڑ لیا حلقہ مضبوط جو ٹوٹنے والا نہیں اور اللہ سب کچھ سنتا جانتا ہے
۲۵۷. اللہ مددگار ہے ایمان والوں کا نکالتا ہے ان کو اندھیروں سے روشنی کی طرف اور جو لوگ کافر ہوئے ان کے رفیق شیطان نکالتے ہیں ان کو روشنی سے اندھیروں کے طرف یہی لوگ ہیں دوزخ میں رہنے والے وہ اسی میں ہمیشہ رہیں گے
۲۵۸. کیا نہ دیکھا تو نے اس شخص کو جس نے جھگڑا کیا ابراہیم سے اس کے رب کی بابت اسی وجہ سے کہ دی تھی اللہ نے اس کو سلطنت جب کہا ابراہیم نے میرا رب وہ ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے وہ بولا میں بھی جِلاتا اور مارتا ہوں کہا ابراہیم نے کہ بے شک اللہ تو لاتا ہے سورج کو مشرق سے اب تُو لے آ اس کو مغرب کی طرف سے تب حیران رہ گیا وہ کافر اور اللہ سیدھی راہ نہیں دکھاتا بے انصافوں کو
۲۵۹. یا نہ دیکھا تو نے اس شخص کو کہ گزرا وہ ایک شہر پر اور وہ گرا پڑا تھا اپنی چھتوں پر بولا کیونکر زندہ کرے گا اس کو اللہ مر گئے پیچھے پھر مردہ رکھا اس شخص کو اللہ نے سو برس پھر اٹھایا اس کو کہا تو کتنی دیر یہاں رہا بولا میں رہا ایک دن یا ایک دن سے کچھ کم کہا نہیں تو رہا سو برس اب دیکھ اپنا کھانا اور پینا سٹر نہیں گیا اور دیکھ اپنے گدھے کو اور ہم نے تجھ کو نمونہ بنانا چاہا لوگوں کے واسطے اور دیکھ ہڈیوں کی طرف کہ ہم ان کو کس طرح ابھار کر جوڑ دیتے ہیں پھر ان پر پہناتے ہیں گوشت پھر جب اس پر ظاہر ہوا یہ حال تو کہہ اٹھا کہ مجھ کو معلوم ہے کہ بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۲۶۰. اور یاد کر جب کہا ابراہیم نے اے پروردگار میرے دکھلا دے مجھ کو کہ کیونکر زندہ کریگا تو مردے فرمایا کیا تو نے یقین نہیں کیا، کہا کیوں نہیں لیکن اس واسطے چاہتا ہوں کہ تسکین ہو جاوے میرے دل کو فرمایا تو پکڑ لے چار جانور اڑنے والے پھر ان کو بلا لے اپنے ساتھ پھر رکھ دے ہر پہاڑ پر ان کے بدن کا ایک ایک ٹکڑا پھر ان کو بلا چلے آوینگے تیرے پاس دوڑتے اور جان لے کہ بے شک اللہ زبردست حکمت والا
۲۶۱. مثال ان لوگوں کی جو خرچ کر تے ہیں اپنے مال اللہ کی راہ میں ایسی ہے کہ جیسے ایک دانہ اس سے اگیں سات بالیں ہر بال میں سو سو دانے اور اللہ بڑھاتا ہے جس کے واسطے چاہے اور اللہ بے نہایت بخشش کرنے والا ہے سب کچھ جانتا ہے
۲۶۲. جو لوگ خرچ کر تے ہیں اپنے مال اللہ کی راہ میں پھر خرچ کرنے کے بعد نہ احسان رکھتے ہیں اور نہ ستاتے ہیں انہی کے لئے ہے ثواب ان کا اپنے رب کے یہاں اور نہ ڈر ہے ان پر اور نہ غمگین ہوں گے
۲۶۳. جواب دینا نرم اور درگزر کرنا بہتر ہے اس خیرات سے جس کے پیچھے ہو ستانا اور اللہ بے پرواہ نہایت تحمل والا
۲۶۴. اے ایمان والو مت ضائع کرو اپنی خیرات احسان رکھ کر اور ایذاء دے کر اس شخص کی طرح جو خرچ کرتا ہے اپنا مال لوگوں کے دکھانے کو اور یقین نہیں رکھتا ہے اللہ پر اور قیامت کے دن پر سو اس کی مثال ایسی ہے جیسے صاف پتھر کہ اس پر پڑی ہے کچھ مٹی پھر برسا اس پر زور کا مینہ تو کر چھوڑا اس کو بالکل صاف کچھ ہاتھ نہیں لگتا ایسے لوگوں کے ثواب اس چیز کا جو انہوں نے کمایا اور اللہ نہیں دکھاتا سیدھی راہ کافروں کو
۲۶۵. اور مثال ان کی جو خرچ کر تے ہیں اپنے مال اللہ کی خوشی حاصل کرنے کو اور اپنے دلوں کو ثابت کر کر ایسی ہے جیسے ایک باغ ہے بلند زمین پر اس پر پڑا زور کا مینہ تو لایا وہ باغ اپنا پھل دو چند اور اگر نہ پڑا اس پر مینہ تو پھوار ہی کافی ہے اور اللہ تمہارے کاموں کو خوب دیکھتا ہے
۲۶۶. کیا پسند آتا ہے تم میں سے کسی کو یہ کہ ہو وے اس کا ایک باغ کھجور اور انگور کا بہتی نیچے اسکے نہریں اس کو اس باغ میں اور بھی سب طرح کا میوہ حاصل ہو اور آگیا اس پر بڑھاپا اور اس کی اولاد ہیں ضعیف تب آ پڑا اس باغ پر ایک بگولا جس میں آگ تھی جس سے وہ باغ جل گیا یوں سمجھاتا ہے تم کو اللہ آیتیں تاکہ تم غور کرو
۲۶۷. اے ایمان والو خرچ کرو ستھری چیزیں اپنی کمائی میں سے اور اس چیز میں سے کہ جو ہم نے پیدا کیا تمہارے واسطے زمین سے اور قصد نہ کرو گندی چیز کا اس میں سے کہ اس کو خرچ کرو حالانکہ تم اس کو کبھی نہ لو گے مگر یہ کہ چشم پوشی کر جاؤ اور جان رکھو کہ اللہ بے پروا ہے خوبیوں والا
۲۶۸. شیطان وعدہ دیتا ہے تم کو تنگ دستی کا اور حکم کرتا ہے بے حیائی کا اور اللہ وعدہ دیتا ہے تم کو اپنی بخشش اور فضل کا اور اللہ بہت کشایش والا ہے سب کچھ جانتا ہے
۲۶۹. عنایت کرتا ہے سمجھ جس کسی کو چاہے اور جس کو سمجھ ملی اس کو بڑی خوبی ملی اور نصیحت وہی قبول کر تے ہیں جو عقل والے ہیں
۲۷۰. اور جو خرچ کرو گے تم خیرات یا قبول کرو گے کوئی منت تو بے شک اللہ کو سب معلوم ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں
۲۷۱. اگر ظاہر کر کے دو خیرات تو کیا اچھی بات ہے اور اگر اس کو چھپاؤ اور فقیروں کو پہنچاؤ تو وہ بہتر ہے تمہارے حق میں اور دور کرے گا کچھ گناہ تمہارے اور اللہ تمہارے کاموں سے خوب خبردار ہے
۲۷۲. تیرا ذمہ نہیں ان کو راہ پر لانا اور لیکن اللہ راہ پر لاوے جس کو چاہے اور جو کچھ خرچ کرو گے تم مال سو اپنے ہی واسطے جب تک کہ خرچ کرو گے اللہ ہی کی رضا جوئی میں اور جو کچھ خرچ کرو گے خیرات سو پوری ملے گی تم کو اور تمہارا حق نہ رہے گا
۲۷۳. خیرات ان فقیروں کے لئے ہے جو رکے ہوئے ہیں اللہ کی راہ میں چل پھر نہیں سکتے ملک میں سمجھے ان کو ناواقف مالدار ان کے سوال نہ کرنے سے تو پہچانتا ہے ان کو ان کے چہرہ سے نہیں سوال کرتے لوگوں سے لپٹ کر اور جو کچھ خرچ کرو گے کام کی چیز وہ بے شک اللہ کو معلوم ہے
۲۷۴. جو لوگ خرچ کرتے ہیں اپنے مال اللہ کی راہ میں رات کو اور دن کو چھپا کر اور ظاہر میں تو ان کے لئے ہے ثواب ان کا اپنے رب کے پاس اور نہ ڈر ہے ان پر اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۲۷۵. جو لوگ کھاتے ہیں سود وہ نہیں اٹھیں گے قیامت کو مگر جس طرح اٹھتا ہے وہ شخص کہ جس کے حواس کھو دیئے ہوں شیطان کے چھونے کی وجہ سے انہوں نے کہا کہ سوداگری بھی تو ایسی ہی ہے جیسے سود لینا حالانکہ اللہ نے حلال کیا ہے سوداگری کو اور حرام کیا ہے سود کو پھر جس کو پہنچی نصیحت اپنے رب کی طرف سے اور وہ باز آگیا تو اس کے واسطے ہے جو پہلے ہو چکا اور معاملہ اس کا اللہ کے حوالہ ہے اور جو کوئی پھر سود لیوے تو وہی لوگ ہیں دوزخ والے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے
۲۷۶. مٹاتا ہے اللہ سود کو اور بڑھاتا ہے خیرات کو اور اللہ خوش نہیں کسی ناشکر گناہ گار سے
۲۷۷. جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کئے اور قائم رکھا نماز کو اور دیتے رہے زکوٰۃ ان کے لئے ہے ثواب ان کا اپنے رب کے پاس اور نہ ان کو خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۲۷۸. اے ایمان والو ڈرو اللہ سے اور چھوڑ دو جو کچھ باقی رہ گیا ہے سود اگر تم کو یقین ہے اللہ کے فرمانے کا
۲۷۹. پھر اگر نہیں چھوڑتے تو تیار ہو جاؤ لڑنے کو اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اگر توبہ کر تے ہو تو تمہارے واسطے ہے اصل مال تمہارا نہ تم کسی پر ظلم کرو اور نہ کوئی تم پر
۲۸۰. اور اگر ہے تنگ دست تو مہلت دینی چاہیے کشایش ہونے تک اور بخش دو تو بہت بہتر ہے تمہارے لئے اگر تم کو سمجھ ہو
۲۸۱. اور ڈرتے رہو اس دن سے کہ جس دن لوٹائے جاؤ گے اللہ کی طرف پھر پورا دیا جائیگا ہر شخص کو جو کچھ اس نے کمایا اور ان پر ظلم نہ ہو گا
۲۸۲. اے ایمان والو جب تم آپس میں معاملہ کرو ادھار کا کسی وقت مقرر تک تو اس کو لکھ لیا کرو اور چاہیے کہ لکھ دے تمہارے درمیان کوئی لکھنے والا انصاف سے اور انکار نہ کرے لکھنے والا اس سے کہ لکھ دیوے جیسا سکھایا اس کو اللہ نے سو اس کو چاہیے کہ لکھ دے اور بتلاتا جاوے وہ شخص کہ جس پر قرض ہے اور ڈرے اللہ سے جو اس کا رب ہے اور کم نہ کرے اس میں سے کچھ پھر اگر وہ شخص کہ جس پر قرض ہے بے عقل ہے یا ضعیف ہے یا آپ نہیں بتلا سکتا تو بتلاوے کارگزار اس کا انصاف سے اور گواہ کرو دو شاہد اپنے مردوں میں سے پھر اگر نہ ہوں دو مرد تو ایک مرد اور دو عورتیں ان لوگوں میں سے کہ جن کو تم پسند کر تے ہو گواہوں میں تاکہ اگر بھول جائے ایک ان میں سے تو یاد دلاوے اس کو وہ دوسری اور انکار نہ کریں گواہ جس وقت بلائے جاویں اور کاہلی نہ کرو اس کے لکھنے سے چھوٹا ہو معاملہ یا بڑا اس کی میعاد تک اس میں پورا انصاف ہے اللہ کے نزدیک اور بہت درست رکھنے والا ہے گواہی کو اور نزدیک ہے کہ شبہ میں نہ پڑو مگر یہ کہ سودا ہو ہاتھوں ہاتھ لیتے دیتے ہو اس کو آپس میں تو تم پر کچھ گناہ نہیں اگر اس کو نہ لکھو اور گواہ کر لیا کرو جب تم سودا کرو اور نقصان نہ کرے لکھنے والا اور نہ گواہ اور اگر ایسا کرو تو یہ گناہ کی بات ہے تمہارے اندر اور ڈرتے رہو اللہ سے اور اللہ تم کو سکھلاتا ہے اور اللہ ہر ایک چیز کو جانتا ہے
۲۸۳. اور اگر تم سفر میں ہو اور نہ پاؤ کوئی لکھنے والا تو گرو ہاتھ میں رکھنی چاہیے پھر اگر اعتبار کرے ایک دوسرے کا تو چاہیے کہ پورا ادا کرے وہ شخص کہ جس پر اعتبار کیا اپنی امانت کو اور ڈرتا رہے اللہ سے جو رب ہے اس کا اور مت چھپاؤ گواہی کو اور جو شخص اس کو چھپاوے تو بے شک گناہ گار ہے دل اس کا اور اللہ تمہارے کاموں کو خوب جانتا ہے
۲۸۴. اللہ ہی کا ہے جو کچھ کہ آسمانوں اور زمین میں ہے اور اگر ظاہر کرو گے اپنے جی کی بات یا چھپاؤ گے اس کو حساب لے گا اس کا تم سے اللہ پھر بخشے گا جس کو چاہے اور عذاب کرے گا جس کو چاہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۲۸۵. مان لیا رسول نے جو کچھ اترا اس پر اس کے رب کی طرف سے اور مسلمانوں نے بھی سب نے مانا اللہ کو اور اس کے فرشتوں کو اور اس کی کتابوں کو اور اس کے رسولوں کو کہتے ہیں کہ ہم جدا نہیں کرتے کسی کو اس کے پیغمبروں میں سے اور کہہ اٹھے کہ ہم نے سنا اور قبول کیا تیری بخشش چاہتے ہیں اے ہمارے رب اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے
۲۸۶. اللہ تکلیف نہیں دیتا کسی کو مگر جس قدر اس کی گنجائش ہے اسی کو ملتا ہے جو اس نے کمایا اور اسی پر پڑتا ہے جو اس نے کیا اے رب ہمارے نہ پکڑ ہم کو اگر ہم بھولیں یا چوکیں اے رب ہمارے اور نہ رکھ ہم پر بوجھ بھاری جیسا رکھا تھا ہم سے اگلے لوگوں پر اے رب ہمارے اور نہ اٹھوا ہم سے وہ بوجھ کہ جس کی ہم کو طاقت نہیں اور درگزر کر ہم سے اور بخش ہم کو اور رحم کر ہم پر تو ہی ہمارا رب ہے مدد کر ہماری کافروں پر
سورۃ آل عمران
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. الم
۲. اللہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں زندہ ہے سب کا تھامنے والا
۳. اتاری تجھ پر کتاب سچی تصدیق کرتی ہے اگلی کتابوں کی اور اتارا تورات اور انجیل کو
۴. اس کتاب سے پہلے لوگوں کی ہدایت کے لئے اور اتارے فیصلے بے شک جو منکر ہوئے اللہ کی آیتوں سے ان کے واسطے سخت عذاب ہے اور اللہ زبردست ہے بدلہ لینے والا
۵. اللہ پر چھپی نہیں کوئی چیز زمین میں اور نہ آسمان میں
۶. وہی تمہارا نقشہ بناتا ہے ماں کے پیٹ میں جس طرح چاہے کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا زبردست ہے حکمت والا
۷. وہی ہے جس نے اتاری تجھ پر کتاب اس میں بعض آیتیں ہیں محکم یعنی ان کے معنی واضح ہیں وہ اصل ہیں کتاب کی اور دوسری ہیں مشابہ یعنی جن کے معنیٰ معلوم یا معیّن نہیں سو جن کے دلوں میں کجی ہے وہ پیروی کر تے ہیں متشابہات کی گمراہی پھیلا نے کی غرض سے اور مطلب معلوم کرنے کی وجہ سے اور ان کا مطلب کوئی نہیں جانتا سوا اللہ کے اور مضبوط علم والے کہتے ہیں ہم اس پر یقین لائے سب ہمارے رب کی طرف سے اتری ہیں اور سمجھانے سے وہی سمجھتے ہیں جن کو عقل ہے
۸. اے رب نہ پھیر ہمارے دلوں کو جب تو ہم کو ہدایت کر چکا اور عنایت کر ہم کو اپنے پاس سے رحمت تو ہی ہے سب کچھ دینے والا
۹. اے رب تو جمع کرنے والا ہے لوگوں کو ایک دن جس میں کچھ شبہ نہیں بے شک اللہ خلاف نہیں کرتا اپنا وعدہ
۱۰. بے شک جو لوگ کافر ہیں ہرگز کام نہ آویں گے ان کو ان کے مال اور نہ ان کی اولاد اللہ کے سامنے کچھ اور وہی ہیں ایندھن دوزخ کے
۱۱. جیسے دستور فرعون والوں کا اور جو ان سے پہلے تھے جھٹلایا انہوں نے ہماری آیتوں کو پھر پکڑا ان کو اللہ نے ان کے گناہوں پر اور اللہ کا عذاب سخت ہے
۱۲. کہہ دے کافروں کو کہ اب تم مغلوب ہو گے اور ہانکے جاؤ گے دوزخ کی طرف اور کیا برا ٹھکانا ہے
۱۳. ابھی گزر چکا ہے تمہارے سامنے ایک نمونہ دو فوجوں میں جن میں مقابلہ ہوا ایک فوج ہے کہ لڑتی ہے اللہ کی راہ میں اور دوسری فوج کافروں کی ہے دیکھتے ہیں یہ ان کو اپنے سے دو چند صریح آنکھوں سے اور اللہ زور دیتا ہے اپنی مدد کا جس کو چاہے اسی میں عبرت ہے دیکھنے والوں کو
۱۴. فریفتہ کیا ہے لوگوں کو مرغوب چیزوں کی محبت نے جیسے عورتیں اور بیٹے اور خزانے جمع کئے ہوئے سو نے اور چاندی کے اور گھوڑے نشان لگائے ہوئے اور مویشی اور کھیتی یہ فائدہ اٹھانا ہے دنیا کی زندگی میں اور اللہ کے پاس ہے اچھا ٹھکانا
۱۵. کہہ دے کیا بتاؤں میں تم کو اس سے بہتر پرہیزگاروں کے لئے اپنے رب کے ہاں باغ ہیں جن کے نیچے جاری ہیں نہریں ہمیشہ رہیں گے ان میں اور عورتیں ہیں ستھری اور رضامندی اللہ کی اور اللہ کی نگاہ میں ہیں بندے
۱۶. وہ جو کہتے ہیں اے رب ہمارے ہم ایمان لائے ہیں سو بخش دے ہم کو گناہ ہمارے اور بچا ہم کو دوزخ کے عذاب سے
۱۷. وہ صبر کرنے والے ہیں اور سچے اور حکم بجا لا نے والے اور خرچ کرنے والے اور گناہ بخشوانے والے پچھلی رات میں
۱۸. اللہ نے گواہی دی کہ کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا اور فرشتوں نے اور علم والوں نے بھی وہی حاکم انصاف کا ہے کسی کی بندگی نہیں سوا اس کے زبردست حکمت والا
۱۹. بے شک دین جو ہے اللہ کے ہاں سو یہی مسلمانی حکم برداری اور مخالف نہیں ہوئے کتاب والے مگر جب ان کو معلوم ہو چکا آپس کی ضد اور حسد سے اور جو کوئی انکار کرے اللہ کے حکموں کا تو اللہ جلدی حساب لینے والا ہے
۲۰. پھر بھی اگر تجھ سے جھگڑیں تو کہہ دے میں نے تابع کیا اپنا منہ اللہ کے حکم پر اور انہوں نے بھی کہ جو میرے ساتھ ہیں اور کہہ دے کتاب والوں کو اور اَن پڑھوں کو کہ تم بھی تابع ہوتے ہو پھر اگر وہ تابع ہوئے تو انہوں نے پائی راہ سیدھی اور اگر منہ پھیریں تو تیرے ذمہ صرف پہنچا دینا ہے اور اللہ کی نگاہ میں ہیں بندے
۲۱. بے شک جو لوگ انکار کرتے ہیں اللہ کے حکموں کا اور قتل کرتے ہیں پیغمبروں کو ناحق اور قتل کرتے ہیں ان کو جو حکم کرتے ہیں انصاف کرنے کا لوگوں میں سے سو خوشخبری سنا دے ان کو عذاب دردناک کی
۲۲. یہی ہیں جن کی محنت ضائع ہوئی دنیا میں اور آخرت میں اور کوئی نہیں ان کا مددگار
۲۳. کیا نہ دیکھا تو نے ان لوگوں کو جن کو ملا کچھ ایک حصہ کتاب کا ان کو بلاتے ہیں اللہ کی کتاب کی طرف تاکہ وہ کتاب انہیں حکم کرے پھر منہ پھیرتے ہیں بعضے ان میں سے تغافل کر کے
۲۴. یہ اس واسطے کہ کہتے ہیں وہ ہم کو ہرگز نہ لگے گی آگ دوزخ کی مگر چند دن گنتی کے اور بہکے ہیں اپنے دین میں اپنی بنائی باتوں پر
۲۵. پھر کیا ہو گا حال جب ہم ان کو جمع کریں گے ایک دن کہ اس کے آنے میں کچھ شبہ نہیں اور پورا پاویگا ہر کوئی اپنا کیا اور ان کی حق تلفی نہ ہو گی
۲۶. تو کہہ یا اللہ مالک سلطنت کے تو سلطنت دیوے جس کو چاہے اور سلطنت چھین لیوے جس سے چاہے اور عزت دیوے جس کو چاہے اور ذلیل کرے جس کو چاہے تیرے ہاتھ ہے سب خوبی بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے
۲۷. تو داخل کرتا ہے رات کو دن میں اور داخل کرے دن کو رات میں اور تو نکالے زندہ مردہ سے اور نکالے مردہ زندہ سے اور تو رزق دے جس کو چاہے بے شمار
۲۸. نہ بناویں مسلمان کافروں کو دوست مسلمانوں کو چھوڑ کر اور جو کوئی یہ کام کرے تو نہیں اس کو اللہ سے کوئی تعلق مگر اس حالت میں کہ کرنا چاہو تم ان سے بچاؤ اور اللہ تم کو ڈراتا ہے اپنے سے اور اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
۲۹. تو کہہ اگر تم چھپاؤ گے اپنے جی کی بات یا اسے ظاہر کرو گے جانتا ہے اس کو اللہ اور اس کو معلوم ہے جو کچھ کہ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ ہے زمین میں اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۳۰. جس دن موجود پاویگا ہر شخص جو کچھ کہ کی ہے اس نے نیکی اپنے سامنے اور جو کچھ کہ کی ہے اس نے برائی آرزو کریگا کہ مجھ میں اور اس میں فرق پڑ جاوے دور کا اور اللہ ڈراتا ہے تم کو اپنے سے اور اللہ بہت مہربان ہے بندوں پر
۳۱. تو کہہ اگر تم محبت رکھتے ہو اللہ کی تو میری راہ چلو تاکہ محبت کرے تم سے اللہ اور بخشے گناہ تمہارے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۳۲. تو کہہ حکم مانو اللہ کا اور رسول کا پھر اگر اعراض کریں تو اللہ کو محبت نہیں ہے کافروں سے
۳۳. بے شک اللہ نے پسند کیا آدم کو اور نوح کو اور ابراہیم کے گھر کو اور عمران کے گھر کو سارے جہان سے
۳۴. جو اولاد تھے ایک دوسرے کی اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے
۳۵. جب کہا عمران کی عورت نے کہ اے رب میں نے نذر کیا تیرے جو کچھ میرے پیٹ میں ہے سب سے آزاد رکھ کر سو تو مجھ سے قبول کر بے شک تو ہی ہے اصل سننے والا جاننے والا
۳۶. پھر جب اس کو جنا بولی اے رب میں نے تو اس کو لڑکی جنی اور اللہ کو خوب معلوم ہے جو کچھ اس نے جنا اور بیٹا نہ ہو جیسی وہ بیٹی اور میں نے اس کا نام رکھا مریم اور میں تیری پناہ میں دیتی ہوں اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے
۳۷. پھر قبول کیا اس کو اس کے رب نے اچھی طرح کا قبول اور بڑھایا اس کو اچھی طرح بڑھانا اور سپرد کی زکریا کو جس وقت آتے اس کے پاس زکریا حجرے میں پاتے اس کے پاس کچھ کھانا کہا اے مریم کہاں سے آیا تیرے پاس یہ کہنے لگی یہ اللہ کے پاس سے آتا ہے اللہ رزق دیتا ہے جس کو چاہے بے قیاس
۳۸. وہیں دعا کی زکریا نے اپنے رب سے کہا اے رب میرے عطا کر مجھ کو اپنے پاس سے اولاد پاکیزہ بے شک تو سننے والا ہے دعا کو
۳۹. پھر اس کو آواز دی فرشتوں نے جب وہ کھڑے تھے نماز میں حجرے کے اندر کہ اللہ تجھ کو خوشخبری دیتا ہے یحییٰ کی جو گواہی دیگا اللہ کے ایک حکم کی اور سردار ہو گا اور عورت کے پاس نہ جائیگا اور نبی ہو گا صالحین سے
۴۰. کہا اے رب کہاں سے ہو گا میرے لڑکا اور پہنچ چکا مجھ کو بڑھاپا اور عورت میری بانجھ ہے فرمایا اسی طرح اللہ کرتا ہے جو چاہے
۴۱. کہا اے رب مقرر کر میرے لئے کچھ نشانی فرمایا نشانی تیرے لئے یہ ہے کہ نہ بات کریگا تو لوگوں سے تین دن مگر اشارہ سے اور یاد کر اپنے رب کو بہت اور تسبیح کر شام اور صبح
۴۲. اور جب فرشتے بولے اے مریم اللہ نے تجھ کو پسند کیا اور ستھرا بنایا اور پسند کیا تجھ کو سب جہان کی عورتوں پر
۴۳. اے مریم بندگی کر اپنے رب کی اور سجدہ کر اور رکوع کر ساتھ رکوع کرنے والوں کے
۴۴. یہ خبریں غیب کی ہیں جو ہم بھیجتے ہیں تجھ کو اور تو نہ تھا ان کے پاس جب ڈالنے لگے اپنے قلم کہ کون پرورش میں لے مریم کو اور تو نہ تھا ان کے پاس جب وہ جھگڑ تے تھے
۴۵. جب کہا فرشتوں نے اے مریم اللہ تجھ کو بشارت دیتا ہے ایک اپنے حکم کی جس کا نام مسیح ہے عیسیٰ مریم کا بیٹا مرتبہ والا دنیا میں اور آخرت میں اور اللہ کے مقربوں میں
۴۶. اور باتیں کریگا لوگوں سے جب کہ ماں کی گود میں ہو گا اور جب کہ پوری عمر کا ہو گا اور نیک بختوں میں ہے
۴۷. بولی اے رب کہاں سے ہو گا میرے لڑکا اور مجھ کو ہاتھ نہیں لگایا کسی آدمی نے فرمایا اسی طرح اللہ پیدا کرتا ہے جو چاہے جب ارادہ کرتا ہے کسی کام کا تو یہی کہتا ہے اس کو کہ ہو جا سو وہ ہو جاتا ہے
۴۸. اور سکھا دیگا اس کو کتاب اور تہ کی باتیں اور تورات اور انجیل
۴۹. اور کریگا اس کو پیغمبر بنی اسرائیل کی طرف بے شک میں آیا ہوں تمہارے پاس نشانیاں لے کر تمہارے رب کی طرف سے کہ میں بنا دیتا ہوں تم کو گارے سے پرندہ کی شکل پھر اس میں پھونک مارتا ہوں تو ہو جاتا ہے وہ اڑتا جانور اللہ کے حکم سے اور اچھا کرتا ہوں مادر زاد اندھے کو اور کوڑھی کو اور جِلاتا ہوں مردے اللہ کے حکم سے اور بتا دیتا ہوں تم کو جو کھا کر آؤ اور جو رکھ آؤ اپنے گھر میں اس میں نشانی پوری ہے تم کو اگر تم یقین رکھتے ہو
۵۰. اور سچا بتاتا ہوں اپنے سے پہلی کتاب کو جو تورات ہے اور اس واسطے کہ حلال کر دوں تم کو بعضی وہ چیزیں جو حرام تھیں تم پر اور آیا ہوں تمہارے پاس نشانی لے کر تمہارے رب کی سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۵۱. بے شک اللہ ہے رب میرا اور رب تمہارا سو اس کی بندگی کرو یہی راہ سیدھی ہے
۵۲. پھر جب معلوم کیا عیسیٰ نے بنی اسرائیل کا کفر بولا کون ہے کہ میری مدد کرے اللہ کی راہ میں کہا حواریوں نے ہم ہیں مدد کرنے والے اللہ کے ہم یقین لائے اللہ پر اور تو گواہ رہ کہ ہم نے حکم قبول کیا
۵۳. اے رب ہم نے یقین کیا اس چیز کا جو تو نے اتاری اور ہم تابع ہوئے رسول کے سو تو لکھ لے ہم کو ماننے والوں میں
۵۴. اور مکر کیا ان کافروں نے اور مکر کیا اللہ نے اور اللہ کا داؤ سب سے بہتر ہے
۵۵. جس وقت کہا اللہ نے اے عیسیٰ میں لے لوں گا تجھ کو اور اٹھا لوں گا اپنی طرف اور پاک کر دوں گا تجھ کو کافروں سے اور رکھوں گا ان کو جو تیرے تابع ہیں غالب ان لوگوں سے جو انکا رد کر تے ہیں قیامت کے دن تک پھر میری طرف ہے تم سب کو پھر آنا پھر فیصلہ کر دوں گا تم میں جس بات میں تم جھگڑ تے تھے
۵۶. سو وہ لوگ جو کافر ہوئے ان کو عذاب کرونگا سخت عذاب دنیا میں اور آخرت میں اور کوئی نہیں ان کا مددگار
۵۷. اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور کام نیک کئے سو ان کو پورا دیگا ان کا حق اور اللہ کو خوش نہیں آتے بے انصاف
۵۸. یہ پڑھ سناتے ہیں ہم تجھ کو آیتیں اور بیان تحقیقی
۵۹. بے شک عیسیٰ کی مثال اللہ کے نزدیک جیسے مثال آدم کی بنایا اس کو مٹی سے پھر کہا اس کو کہ ہو جا وہ ہو گیا
۶۰. حق وہ ہے جو تیرا رب کہے پھر تو مت رہ شک لانے والوں سے
۶۱. پھر جو کوئی جھگڑا کرے تجھ سے اس قصّہ میں بعد اس کے کہ آ چکی تیرے پاس خبر سچی تو تو کہہ دے آؤ بلاویں ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جان اور تمہاری جان پھر التجاء کریں ہم سب اور لعنت کریں اللہ کی ان پر کہ جو جھوٹے ہیں
۶۲. بے شک یہی ہے بیان سچا اور کسی کی بندگی نہیں ہے سوا اللہ کے اور اللہ جو ہے وہی ہے زبردست حکمت والا
۶۳. پھر اگر قبول نہ کریں تو اللہ کو معلوم ہیں فساد کرنے والے
۶۴. تو کہہ اے اہل کتاب آؤ ایک بات کی طرف جو برابر ہے ہم میں اور تم میں کہ بندگی نہ کریں ہم مگر اللہ کی اور شریک نہ ٹھہراویں اس کا کسی کو اور نہ بنا وے کوئی کسی کو رب سوا اللہ کے پھر اگر وہ قبول نہ کریں تو کہہ دو گواہ رہو کہ ہم تو حکم کے تابع ہیں
۶۵. اے اہل کتاب کیوں جھگڑتے ہو ابراہیم کی بابت اور تورات اور انجیل تو اتریں اس کے بعد کیا تم کو عقل نہیں
۶۶. سنتے ہو تم لوگ جھگڑ چکے جس بات میں تم کو کچھ خبر تھی اب کیوں جھگڑتے ہو جس بات میں تم کو کچھ خبر نہیں اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
۶۷. نہ تھا ابراہیم یہودی اور نہ تھا نصرانی لیکن تھا حنیف یعنی سب جھوٹے مذہبوں سے بیزار اور حکم بردار اور نہ تھا مشرک
۶۸. بے شک لوگوں میں زیادہ مناسبت ابراہیم سے ان کو تھی جو ساتھ اس کے تھے اور اس نبی کو اور جو ایمان لائے اس نبی پر اور اللہ والی ہے مسلمانوں کا
۶۹. آرزو ہے بعضے اہل کتاب کو کہ کسی طرح گمراہ کریں تم کو اور گمراہ نہیں کرتے مگر اپنے آپ کو اور نہیں سمجھتے
۷۰. اے اہل کتاب کیوں انکار کرتے ہو اللہ کے کلام کا اور تم قائل ہو
۷۱. اے اہل کتاب کیوں ملاتے ہو سچ میں جھوٹ اور چھپاتے ہو سچی بات جان کر
۷۲. اور کہا بعضے اہل کتاب نے مان لو جو کچھ اُترا مسلمانوں پر دن چڑھے اور منکر ہو جائے آخر دن میں شاید وہ پھر جاویں
۷۳. اور نہ مانیو مگر اسی کی جو چلے تمہارے دین پر کہہ دے کہ بے شک ہدایت وہی ہے جو اللہ ہدایت کرے اور یہ سب کچھ اس لئے ہے کہ اور کسی کو بھی کیوں مل گیا جیسا کچھ تم کو ملا تھا یا وہ غالب کیوں آ گئے تم پر تمہارے رب کے آگے تو کہہ بڑائی اللہ کے ہاتھ میں ہے دیتا ہے جس کو چاہے اور اللہ بہت گنجائش والا ہے خبردار
۷۴. خاص کرتا ہے اپنی مہربانی جس پر چاہے اور اللہ کا فضل بڑا ہے
۷۵. اور بعضے اہل کتاب میں وہ ہیں کہ اگر تو ان کے پاس امانت رکھے ڈھیر مال کا تو ادا کر دیں تجھ کو اور بعضے ان میں وہ ہیں کہ اگر تو ان کے پاس امانت رکھے ایک اشرفی تو ادا نہ کریں تجھ کو مگر جب تک کہ تو رہے اس کے سر پر کھڑا یہ اس واسطے کہ انہوں نے کہہ رکھا ہے کہ نہیں ہے ہم پر اُمی لوگوں کے حق لینے میں کچھ گناہ اور جھوٹ بولتے ہیں اللہ پر اور وہ جانتے ہیں
۷۶. کیوں نہیں جو کوئی پورا کرے اپنا قرار اور وہ پرہیزگار ہے تو اللہ کو محبت ہے پرہیزگاروں سے
۷۷. جو لوگ مول لیتے ہیں اللہ کے قرار پر اور اپنی قسموں پر تھوڑا سا مول ان کا کچھ حصہ نہیں آخرت میں اور نہ بات کرے گا ان سے اللہ اور نہ نگاہ کرے گا ان کی طرف قیامت کے دن اور نہ پاک کرے گا ان کو اور ان کے واسطے عذاب ہے دردناک
۷۸. اور بے شک ان میں ایک فریق ہے کہ زبان مروڑ کر پڑھتے ہیں کتاب تاکہ تم جانو کہ وہ کتب میں ہے اور وہ نہیں کتاب میں اور کہتے ہیں وہ اللہ کا کہا ہے اور وہ نہیں اللہ کا کہا اور اللہ پر جھوٹ بولتے ہیں جان کر
۷۹. کسی بشر کا کام نہیں کہ اللہ اس کو دیوے کتاب اور حکمت اور پیغمبر کرے پھر وہ کہے لوگوں کو کہ تم میرے بندے ہو جاؤ اللہ کو چھوڑ کر لیکن یوں کہے کہ تم اللہ والے ہو جاؤ جیسے کہ تم سکھلاتے تھے کتاب اور جیسے کہ تم آپ بھی پڑھتے تھے اُسے
۸۰. اور نہ یہ کہے تم کو کہ ٹھہرا لو فرشتوں کو اور نبیوں کو رب کیا تم کو کفر سکھائے گا بعد اس کے کہ تم مسلمان ہو چکے ہو
۸۱. اور جب لیا اللہ نے عہد نبیوں سے کہ جو کچھ میں نے تم کو دیا کتاب اور علم پھر آوے تمہارے پاس کوئی رسول کہ سچا بتا دے تمہارے پاس والی کتاب کو تو اس رسول پر ایمان لاؤ گے اور اس کی مدد کرو گے فرمایا کہ کیا تم نے اقرار کیا اور اس شرط پر میرا عہد قبول کیا بولے ہم نے اقرار کیا فرمایا تو اب گواہ ہو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں
۸۲. پھر جو کوئی پھر جاوے اس کے بعد تو وہی لوگ ہیں نافرمان
۸۳. اب کوئی اور دین ڈھونڈتے ہیں سوا دین اللہ کے اور اُسی کے حکم میں ہے جو کوئی آسمان اور زمین میں ہے خوشی سے یا لاچاری سے اور اُسی کی طرف سب پھر جاویں گے
۸۴. تو کہہ ہم ایمان لائے اللہ پر اور جو کچھ اُترا ہم پر اور جو کچھ اُترا ابراہیم پر اور اسماعیل پر اور اسحاق پر اور یعقوب پر اور اس کی اولاد پر اور جو ملا موسیٰ کو اور عیسیٰ کو اور جو ملا سب نبیوں کو ان کے پروردگار کی طرف سے ہم جُدا نہیں کرتے ان میں کسی کو اور ہم اسی کے فرمانبردار ہیں
۸۵. اور جو کوئی چاہے سوا دین اسلام کے اور کوئی دین سو اس سے ہرگز قبول نہ ہو گا اور وہ آخرت میں خراب ہے
۸۶. کیونکر راہ دیگا اللہ ایسے لوگوں کو کہ کافر ہو گئے ایمان لا کر اور گواہی دے کر کہ بے شک رسول سچا ہے اور آئیں ان کے پاس نشانیاں روشن اور اللہ راہ نہیں دیتا ظالم لوگوں کو
۸۷. ایسے لوگوں کی سزا یہ ہے کہ ان پر لعنت ہے اللہ کی اور فرشتوں کی اور لوگوں کی سب کی
۸۸. ہمیشہ رہیں گے اس میں نہ ہلکا ہو گا ان سے عذاب اور نہ ان کو فرصت ملے
۸۹. مگر جنہوں نے توبہ کی اس کے بعد اور نیک کام کئے تو بے شک اللہ غفور رحیم ہے
۹۰. بے شک جو لوگ منکر ہوئے مان کر پھر بڑھتے رہے انکار میں ہرگز قبول نہ ہو گی ان کی توبہ اور وہی ہیں گمراہ
۹۱. بے شک جو لوگ کافر ہوئے اور مر گئے کافر ہی تو ہرگز قبول نہ ہو گا کسی ایسے سے زمین بھر کر سونا اور اگرچہ بدلا دیوے اس قدر سونا ان کو عذاب دردناک ہے اور کوئی نہیں ان کا مددگار
۹۲. ہرگز نہ حاصل کر سکو گے نیکی میں کمال جب تک نہ خرچ کرو اپنی پیاری چیز سے کچھ اور جو چیز خرچ کرو گے سو اللہ کو معلوم ہے
۹۳. سب کھانے کی چیزیں حلال تھیں بنی اسرائیل کو مگر وہ جو حرام کر لی تھی اسرائیل نے اپنے اوپر تورات نازل ہونے سے پہلے تو کہہ! لاؤ تورات اور پڑھو اگر سچے ہو
۹۴. پھر جو کوئی جوڑے اللہ پر جھوٹ اس کے بعد تو وہی ہیں بڑے بے انصاف
۹۵. تو کہہ سچ فرمایا اللہ نے اب تابع ہو جاؤ دین ابراہیم کے جو ایک ہی کا ہو رہا تھا اور نہ تھا شرک کرنے والا
۹۶. بے شک سب سے پہلا گھر جو مقرر ہوا لوگوں کے واسطے یہی ہے جو مکہ میں ہے برکت والا اور ہدایت جہان کے لوگوں کو
۹۷. اس میں نشانیاں ہیں ظاہر جیسے مقام ابراہیم اور جو اس کے اندر آیا اس کو امن ملا اور اللہ کا حق ہے لوگوں پر حج کرنا اس گھر کا جو شخص قدرت رکھتا ہو اس کی طرف راہ چلنے کی اور جو نہ مانے تو پھر اللہ پروا نہیں رکھتا جہان کے لوگوں کی
۹۸. تو کہہ اے اہل کتاب کیوں منکر ہو تے ہو اللہ کے کلام سے اور اللہ کے رو برو ہے جو تم کرتے ہو
۹۹. تو کہہ اے اہل کتاب کیوں روکتے ہو اللہ کی راہ سے ایمان لانے والوں کو کہ ڈھونڈھتے ہو اس میں عیب اور تم خود جانتے ہو اور اللہ بے خبر نہیں تمہارے کام سے
۱۰۰. اے ایمان والو اگر تم کہا مانو گے بعضے اہل کتاب کا تو پھر کر دیں گے وہ تم کو ایمان لائے پیچھے کافر
۱۰۱. اور تم کس طرح کافر ہوتے ہو اور تم پر پڑھی جاتی ہیں آیتیں اللہ کی اور تم میں اس کا رسول ہے اور جو کوئی مضبوط پکڑے اللہ کو تو اس کو ہدایت ہوئی سیدھے راستہ کی
۱۰۲. اے ایمان والو ڈرتے رہو اللہ سے جیسا چاہیے اس سے ڈرنا اور نہ مریو مگر مسلمان
۱۰۳. اور مضبوط پکڑو رسی اللہ کی سب مل کر اور پھوٹ نہ ڈالو اور یاد کرو احسان اللہ کا اپنے اوپر جب کہ تھے تم آپس میں دشمن پھر الفت دی تمہارے دلوں میں اب ہو گئے اس کے فضل سے بھائی اور تم تھے کنارے پر ایک آگ کے گڑھے کے پھر تم کو اس سے نجات دی اسی طرح کھولتا ہے اللہ تم پر آیتیں تاکہ تم راہ پاؤ
۱۰۴. اور چاہیے کہ رہے تم میں ایک جماعت ایسی جو بلاتی رہے نیک کام کی طرف اور حکم کرتی رہے اچھے کاموں کا اور منع کریں برائی سے اور وہی پہنچے اپنی مراد کو
۱۰۵. اور مت ہو ان کی طرح جو متفرق ہو گئے اور اختلاف کرنے لگے بعد اس کے کہ پہنچ چکے ان کو حکم صاف اور ان کو بڑا عذاب ہے
۱۰۶. جس دن کہ سفید ہوں گے بعضے منہ اور سیاہ ہوں گے بعضے منہ سو وہ لوگ کہ سیاہ ہوئے منہ ان کے ان سے کہا جائے گا کیا تم کافر ہو گئے ایمان لا کر اب چکھو عذاب بدلہ اس کفر کرنے کا
۱۰۷. اور وہ لوگ کہ سفید ہوئے منہ ان کے سو رحمت میں ہیں اللہ کی وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے
۱۰۸. یہ حکم ہیں اللہ کے ہم سناتے ہیں تجھ کو ٹھیک ٹھیک اور اللہ ظلم کرنا نہیں چاہتا خلقت پر
۱۰۹. اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ کہ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ کہ ہے زمین میں اور اللہ کی طرف رجوع ہے ہر کام کا
۱۱۰. تم ہو بہتر سب امتوں سے جو بھیجی گئی عالم میں حکم کر تے ہو اچھے کاموں کا اور منع کرتے ہو برے کاموں سے اور ایمان لاتے ہو اللہ پر اور اگر ایمان لاتے اہل کتاب تو ان کے لئے بہتر تھا، کچھ تو ان میں سے ہیں ایمان پر اور اکثر ان میں نافرمان ہیں
۱۱۱. وہ کچھ نہ بگاڑ سکیں گے تمہارا مگر ستانا زبان سے اور اگر تم سے لڑیں گے تو پیٹھ دیں گے پھر ان کی مدد نہ ہو گی
۱۱۲. ماری گئی ان پر ذلت جہاں دیکھے جائیں سوائے دستاویز اللہ کے اور دستاویز لوگوں کے اور کمایا انہوں نے غصہ اللہ کا اور لازم کر دی گئی ان کے اوپر حاجت مندی یہ اس واسطے کہ وہ انکار کر تے رہے ہیں اللہ کی آیتوں سے اور قتل کر تے رہے ہیں پیغمبروں کو ناحق یہ اس واسطے کہ نافرمانی کی انہوں نے اور حد سے نکل گئے
۱۱۳. وہ سب برابر نہیں اہل کتاب میں ایک فرقہ ہے سیدھی راہ پر پڑھتے ہیں آیتیں اللہ کی راتوں کے وقت اور وہ سجدے کرتے ہیں
۱۱۴. ایمان لاتے ہیں اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور حکم کر تے ہیں اچھی بات کا اور منع کرتے ہیں برے کاموں سے اور دوڑتے ہیں نیک کاموں پر اور وہی لوگ نیک بخت ہیں
۱۱۵. اور جو کچھ کریں گے وہ لوگ نیک کام اس کی ہرگز ناقدری نہ ہو گی اور اللہ کو خبر ہے پرہیز گاروں کی
۱۱۶. وہ لوگ جو کافر ہیں ہرگز کام نہ آوینگے ان کو ان کے مال اور نہ اولاد اللہ کے آگے کچھ اور وہی لوگ رہنے والے ہیں آگ میں دوزخ کی وہ اس آگ میں ہمیشہ رہیں گے
۱۱۷. جو کچھ خرچ کر تے ہیں اس دنیا کی زندگی میں اس کی مثال جیسے ایک ہوا کہ اس میں ہو پالا جا لگی کھیتی کو اس قوم کی کہ انہوں نے اپنے حق میں برا کیا تھا پھر اس کو نابود کر گئی اور اللہ نے ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ اپنے اوپر ظلم کر تے ہیں
۱۱۸. اے ایمان والو نہ بناؤ بھیدی کسی کو اپنوں کے سوا وہ کمی نہیں کر تے تمہاری خرابی میں ان کی خوشی ہے تم جس قدر تکلیف میں رہو نکلی پڑتی ہے دشمنی ان کی زبان سے اور جو کچھ مخفی ہے ان کے جی میں وہ اس سے بہت زیادہ ہے ہم نے بتا دئیے تم کو پتے اگر تم کو عقل ہے
۱۱۹. سن لو تم لوگ ان کے دوست ہو اور وہ تمہارے دوست نہیں اور تم سب کتابوں کو مانتے ہو اور جب تم سے ملتے ہیں کہتے ہیں ہم مسلمان ہیں اور جب اکیلے ہوتے ہیں تو کاٹ کاٹ کھاتے ہیں تم پر انگلیاں غصہ سے تو کہہ! مرو تم اپنے غصہ میں اللہ کو خوب معلوم ہیں دلوں کی باتیں
۱۲۰. اگر تم کو ملے کچھ بھلائی تو بری لگتی ہے ان کو اور اگر تم پر پہنچے کوئی برائی تو خوش ہوں اس سے اور اگر تم صبر کرو اور بچتے رہو تو کچھ نہ بگڑے گا تمہارا ان کے فریب سے بے شک جو کچھ وہ کر تے ہیں سب اللہ کے بس میں ہے
۱۲۱. اور جب صبح کو نکلا تو اپنے گھر سے بٹھلانے لگا مسلمانوں کو لڑائی کے ٹھکانوں پر اور اللہ سب کچھ جانتا ہے
۱۲۲. جب قصد کیا دو فرقوں نے تم میں سے کہ نامردی کریں اور اللہ مددگار تھا ان کا اور اللہ ہی پر چاہیے بھروسہ کریں مسلمان
۱۲۳. اور تمہاری مدد کر چکا ہے اللہ بدر کی لڑائی میں اور تم کمزور تھے سو ڈرتے رہو اللہ سے تاکہ تم احسان مانو
۱۲۴. جب تو کہنے لگا مسلمانوں کو کیا تم کو کافی نہیں کہ تمہاری مدد کو بھیجے رب تمہارا تین ہزار فرشتے آسمان سے اترنے والے
۱۲۵. البتہ اگر تم صبر کرو اور بچتے رہو اور وہ آئیں تم پر اسی دم تو مدد بھیجے تمہارا رب پانچ ہزار فرشتے نشان دار گھوڑوں پر
۱۲۶. اور یہ تو اللہ نے تمہارے دل کی خوشی کی اور تاکہ تسکین ہو تمہارے دلوں کو اس سے اور مدد ہے صرف اللہ ہی کی طرف سے جو کہ زبردست ہے حکمت والا
۱۲۷. تاکہ ہلاک کرے بعضے کافروں کو یا ان کو ذلیل کرے تو پھر جاویں محروم ہو کر
۱۲۸. تیرا اختیار کچھ نہیں یا ان کو توبہ دیوے خدا تعالیٰ یا ان کو عذاب کرے کہ وہ ناحق پر ہیں
۱۲۹. اور اللہ ہی کا مال ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے بخش دے جس کو چاہے اور عذاب کرے جس کو چاہے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۳۰. اے ایمان والو مت کھاؤ سود دونے پر دونا اور ڈرو اللہ سے تاکہ تمہارا بھلا ہو
۱۳۱. اور بچو اس آگ سے جو تیار ہوئی کافروں کے واسطے
۱۳۲. اور حکم مانو اللہ کا اور رسول کا تاکہ تم پر رحم ہو
۱۳۳. اور دوڑو بخشش کی طرف اپنے رب کی اور جنت کی طرف جس کا عرض ہے آسمان اور زمین تیار ہوئی ہے واسطے پرہیزگاروں کے
۱۳۴. جو خرچ کئے جاتے ہیں خوشی میں اور تکلیف میں اور دبا لیتے ہیں غصہ اور معاف کرتے ہیں لوگوں کو اور اللہ چاہتا ہے نیکی کرنے والوں کو
۱۳۵. اور وہ لوگ کہ جب کر بیٹھیں کچھ کھلا گناہ یا برا کام کریں اپنے حق میں تو یاد کریں اللہ کو اور بخشش مانگیں اپنے گناہوں کی اور کون ہے گناہ بخشنے والا سوا اللہ کے اور اڑتے نہیں اپنے کئے پر اور وہ جانتے ہیں
۱۳۶. انہی کی جزا ہے بخشش ان کے رب کی اور باغ جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ہمیشہ رہینگے وہ لوگ ان باغوں میں اور کیا خوب مزدوری ہے کام کرنے والوں کی
۱۳۷. ہو چکے ہیں تم سے پہلے واقعات سو پھرو زمین میں اور دیکھو کہ کیا ہوا انجام جھٹلانے والوں کا
۱۳۸. یہ بیان ہے لوگوں کے واسطے اور ہدایت اور نصیحت ہے ڈرنے والوں کو
۱۳۹. اور سست نہ ہو اور نہ غم کھاؤ اور تم ہی غالب رہو گے اگر تم ایمان رکھتے ہو
۱۴۰. اگر پہنچا تم کو زخم تو پہنچ چکا ہے ان کو بھی زخم ایسا ہی اور یہ دن باری باری بدلتے رہتے ہیں ہم ان کو لوگوں میں اور اس لئے کہ معلوم کرے اللہ جن کو ایمان ہے اور کرے تم میں سے شہید اور اللہ کو محبت نہیں ظلم کرنے والوں سے
۱۴۱. اور اس واسطے کہ پاک صاف کرے اللہ ایمان والوں کو اور مٹا دیوے کافروں کو
۱۴۲. کیا تم کو خیال ہے کہ داخل ہو جاؤ گے جنت میں اور ابھی تک معلوم نہیں کیا اللہ نے جو لڑنے والے ہیں تم میں اور معلوم نہیں کیا ثابت قدم رہنے والوں کو
۱۴۳. اور تم تو آرزو کرتے تھے مرنے کی اس کی ملاقات سے پہلے سو اب دیکھ لیا تم نے اس کو آنکھوں کے سامنے
۱۴۴. اور محمد صلی اللہ علیہ و سلم تو ایک رسول ہے ہو چکے اس سے پہلے بہت رسول پھر کیا اگر وہ مر گیا یا مارا گیا تو تم پھر جاؤ گے الٹے پاؤں اور جو کوئی پھر جائے گا الٹے پاؤں تو ہرگز نہ بگاڑے گا اللہ کا کچھ اور اللہ ثواب دے گا شکر گزاروں کو
۱۴۵. اور کوئی مر نہیں سکتا بغیر حکم اللہ کے لکھا ہوا ہے ایک وقت مقرر اور جو کوئی چاہے گا بدلہ دنیا کا دیویں گے ہم اس کو دنیا ہی سے اور جو کوئی چاہے گا بدلہ آخرت کا اس میں سے دیویں گے ہم اس کو اور ہم ثواب دیں گے احسان ماننے والوں کو
۱۴۶. اور بہت نبی ہیں جن کے ساتھ ہو کر لڑے ہیں بہت خدا کے طالب پھر نہ ہارے ہیں کچھ تکلیف پہنچنے سے اللہ کی راہ میں اور نہ سست ہوئے ہیں اور نہ دب گئے ہیں اور اللہ محبت کرتا ہے ثابت قدم رہنے والوں سے
۱۴۷. اور کچھ نہیں بولے مگر یہی کہا کہ اے رب ہمارے بخش ہمارے گناہ اور جو ہم سے زیادتی ہوئی ہمارے کام میں اور ثابت رکھ قدم ہمارے اور مدد دے ہم کو قوم کفار پر
۱۴۸. پھر دیا اللہ نے ان کو ثواب دنیا کا اور خوب ثواب آخرت کا اور اللہ محبت رکھتا ہے نیک کام کرنے والوں سے
۱۴۹. اے ایمان والو اگر تم کہا مانو گے کافروں کا تو وہ تم کو پھیر دیں گے الٹے پاؤں پھر جا پڑو گے تم نقصان میں
۱۵۰. بلکہ اللہ تمہارا مددگار ہے اور اس کی مدد سب سے بہتر ہے
۱۵۱. اب ڈالیں گے ہم کافروں کے دل میں ہیبت اس واسطے کہ انہوں نے شریک ٹھہرایا اللہ کا جس کی اس نے کوئی سند نہیں اُتاری اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ برا ٹھکانا ہے ظالموں کا
۱۵۲. اور اللہ تو سچا کر چکا تم سے اپنا وعدہ جب تم قتل کرنے لگے ان کو اس کے حکم سے یہاں تک کہ جب تم نے نامردی کی اور کام میں جھگڑا ڈالا اور نافرمانی کی بعد اس کے کہ تم کو دکھا چکا تمہاری خوشی کی چیز کوئی تم میں سے چاہتا تھا دنیا اور کوئی تم میں سے چاہتا تھا آخرت پھر تم کو الٹ دیا ان پر سے تاکہ تم کو آزماوے اور وہ تو تم کو معاف کر چکا اور اللہ کا فضل ہے ایمان والوں پر
۱۵۳. جب تم چڑھے چلے جاتے تھے اور پیچھے پھر کر نہ دیکھتے تھے کسی کو اور رسول صلی اللہ علیہ و سلم پکارتا تھا تم کو تمہارے پیچھے سے پھر پہنچا تم کو غم عوض میں غم کے تاکہ تم غم نہ کیا کرو اس پر جو ہاتھ سے نکل جاوے اور نہ اس پر کہ جو کچھ پیش آ جاوے اور اللہ کو خبر ہے تمہارے کام کی
۱۵۴. پھر تم پر اتارا تنگی کے بعد امن کو جو اونگھ تھی کہ ڈھانک لیا اس اونگھ نے بعض کو تم میں سے بعضوں کو فکر پڑ رہا تھا اپنی جان کا خیال کرتے تھے اللہ پر جھوٹے خیال جاہلوں جیسے کہتے تھے کچھ بھی کام ہے ہمارے ہاتھ میں تو کہہ سب کام ہے اللہ کے ہاتھ وہ اپنے جی میں چھپاتے ہیں جو تجھ سے ظاہر نہیں کر تے کہتے ہیں اگر کچھ کام ہوتا ہمارے ہاتھ تو ہم مارے نہ جاتے اس جگہ تو کہہ اگر تم ہو تے اپنے گھروں میں البتہ باہر نکلتے جن پر لکھ دیا تھا مارا جانا اپنے پڑاؤ پر اور اللہ کو آزمانا تھا جو کچھ تمہارے جی میں ہے اور صاف کرنا تھا اس کا جو تمہارے دل میں ہے اور اللہ جانتا ہے دلوں کے بھید
۱۵۵. جو لوگ تم میں سے ہٹ گئے جس دن لڑیں دو فوجیں سو ان کو بہکا دیا شیطان نے ان کے گناہ کی شامت سے اور ان کو بخش چکا اللہ، اللہ بخشنے والا ہے تحمل کرنے والا
۱۵۶. اے ایمان والو تم نہ ہو ان کی طرح جو کافر ہوئے اور کہتے ہیں اپنے بھائیوں کو جب وہ سفر کو نکلیں ملک میں یا ہوں جہاد میں اگر رہتے ہمارے پاس تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے تاکہ اللہ ڈالے اس گمان سے افسوس ان کے دلوں میں اور اللہ ہی جِلاتا ہے اور مارتا ہے اور اللہ تمہارے سب کام دیکھتا ہے
۱۵۷. اور اگر تم مارے گئے اللہ کی راہ میں یا مر گئے تو بخشش اللہ کی اور مہربانی اس کی بہتر ہے اس چیز سے جو وہ جمع کرتے ہیں
۱۵۸. اور اگر تم مر گئے یا مارے گئے تو البتہ اللہ ہی کے آگے اکٹھے ہو گے تم سب
۱۵۹. سو کچھ اللہ ہی کی رحمت ہے جو تو نرم دل مل گیا ان کو اور اگر تو ہوتا تند خو سخت دل تو متفرق ہو جاتے تیرے پاس سے سو تو ان کو معاف کر اور ان کے واسطے بخشش مانگ اور ان سے مشورہ لے کام میں پھر جب قصد کر چکا تو اس کام کا تو پھر بھروسہ کر اللہ پر اللہ کو محبت ہے توکل والوں سے
۱۶۰. اگر اللہ تمہاری مدد کرے گا تو کوئی تم پر غالب نہ ہو سکے گا اور اگر مدد نہ کرے تمہاری تو پھر ایسا کون ہے جو مدد کر سکے تمہاری اس کے بعد اور اللہ ہی پر بھروسہ چاہئیے مسلمانوں کو
۱۶۱. اور نبی کا کام نہیں کہ کچھ چھپا رکھے اور جو کوئی چھپاویگا وہ لائے گا اپنی چھپائی چیز دن قیامت کے پھر پورا پاویگا ہر کوئی جو اس نے کمایا اور ان پر ظلم نہ ہو گا
۱۶۲. کیا ایک شخص جو تابع ہے اللہ کی مرضی کا برابر ہو سکتا ہے اس کے جس نے کمایا غصہ اللہ کا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور کیا ہی بری جگہ پہنچا
۱۶۳. لوگوں کے مختلف درجے ہیں اللہ کے ہاں اور اللہ دیکھتا ہے جو کچھ کرتے ہیں
۱۶۴. اللہ نے احسان کیا ایمان والوں پر جو بھیجا ان میں رسول انہی میں کا پڑھتا ہے ان پر آیتیں اس کی اور پاک کرتا ہے ان کو (یعنی شرک وغیرہ سے ) اور سکھلاتا ہے ان کو کتاب اور کام کی بات اور وہ تو پہلے سے صریح گمراہی میں تھے
۱۶۵. کیا جس وقت پہنچی تم کو ایک تکلیف کہ تم پہنچا چکے ہو اس سے دو چند تو کہتے ہو یہ کہاں سے آئی تو کہہ دے یہ تکلیف تم کو پہنچی تمہاری ہی طرف سے بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۱۶۶. اور جو کچھ تم کو پیش آیا اس دن کہ ملیں دو فوجیں سو اللہ کے حکم سے اور اس واسطے کہ معلوم کرے ایمان والوں کو
۱۶۷. اور تاکہ معلوم کرے ان کو جو منافق تھے اور کہا گیا ان کو کہ آؤ لڑو اللہ کی راہ میں یا دفع کرو دشمن کو بولے اگر ہم کو معلوم ہو لڑائی تو البتہ تمہارے ساتھ ہیں وہ لوگ اس دن کفر کے قریب ہیں بہ نسبت ایمان کے کہتے ہیں اپنے منہ سے جو نہیں ان کے دل میں اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ چھپاتے ہیں
۱۶۸. وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں اپنے بھائیوں کو اور آپ بیٹھ رہے ہیں اگر وہ ہماری بات مانتے تو مارے نہ جاتے تو کہہ دے اب ہٹا دے جو اپنے اوپر سے موت کو اگر تم سچے ہو
۱۶۹. اور تو نہ سمجھ ان لوگوں کو جو مارے گئے اللہ کی راہ میں مردے بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے رب کے پاس کھاتے پیتے
۱۷۰. خوشی کرتے ہیں اس پر جو دیا ان کو اللہ نے اپنے فضل سے اور خوش وقت ہوتے ہیں ان کی طرف سے جو ابھی تک نہیں پہنچے ان کے پاس ان کے پیچھے سے اس واسطے کہ نہ ڈر ہے ان پر اور نہ ان کو غم
۱۷۱. خوش ہوتے ہیں اللہ کی نعمت اور فضل سے اور اس بات سے کہ اللہ ضائع نہیں کرتا مزدوری ایمان والوں کی
۱۷۲. جن لوگوں نے حکم مانا اللہ کا اور رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا بعد اس کے کہ پہنچ چکے تھے ان کو زخم جو ان میں نیک ہیں اور پرہیزگار ان کو ثواب بڑا ہے
۱۷۳. جن کو کہا لوگوں نے کہ مکہ والے آدمیوں نے جمع کیا ہے سامان تمہارے مقابلہ کو سو تم ان سے ڈرو تو اور زیادہ ہوا ان کا ایمان اور بولے کافی ہے ہم کو اللہ اور کیا خوب کارساز ہے
۱۷۴. پھر چلے آئے مسلمان اللہ کے احسان اور فضل کے ساتھ کچھ نہ پہنچی ان کو برائی اور تابع ہوئے اللہ کی مرضی کے اور اللہ کا فضل بڑا ہے
۱۷۵. یہ جو ہے سو شیطان ہے کہ ڈراتا ہے اپنے دوستوں سے سو تم ان سے مت ڈرو اور مجھ سے ڈرو اگر ایمان رکھتے ہو
۱۷۶. اور غم میں نہ ڈالیں تجھ کو وہ لوگ جو دوڑتے ہیں کفر کی طرف وہ نہ بگاڑیں گے اللہ کا کچھ اللہ چاہتا ہے کہ ان کو فائدہ نہ دے آخرت میں اور ان کے لئے عذاب ہے بڑا
۱۷۷. جنہوں نے مول لیا کفر کو ایمان کے بدلے وہ نہ بگاڑیں گے اللہ کا کچھ اور ان کے لئے عذاب ہے دردناک
۱۷۸. اور یہ نہ سمجھیں کافر کہ ہم جو مہلت دیتے ہیں ان کو کچھ بھلا ہے ان کے حق میں ہم تو مہلت دیتے ہیں ان کو تاکہ ترقی کریں وہ گناہ میں اور ان کے لئے عذاب ہے خوار کرنے والا
۱۷۹. اللہ وہ نہیں کہ چھوڑ دے مسلمانوں کو اس حالت پر جس پر تم ہو جب تک کہ جدا نہ کر دے ناپاک کو پاک سے اور اللہ نہیں ہے کہ تم کو خبر دے غیب کی لیکن اللہ چھانٹ لیتا ہے اپنے رسولوں میں جس کو چاہے سو تم یقین لاؤ اللہ پر اور اس کے رسولوں پر اور اگر تم یقین پر رہو اور پرہیز گاری پر تو تم کو بڑا ثواب ہے
۱۸۰. اور نہ خیال کریں وہ لوگ جو بخل کرتے ہیں اس چیز پر جو اللہ نے ان کو دی ہے اپنے فضل سے کہ یہ بخل بہتر ہے ان کے حق میں بلکہ یہ بہت برا ہے ان کے حق میں طوق بنا کر ڈالا جائے گا ان کے گلوں میں وہ مال جس میں بخل کیا تھا قیامت کے دن اور اللہ وارث ہے آسمان اور زمین کا اور اللہ جو کر تے ہو سو جانتا ہے
۱۸۱. بے شک اللہ نے سنی ان کی بات جنہوں نے کہا کہ اللہ فقیر ہے اور ہم مالدار اب لکھ رکھیں گے ہم ان کی بات اور جو خون کئے ہیں انہوں نے انبیاء کے ناحق اور کہیں گے چکھو عذاب جلتی آگ کا
۱۸۲. یہ بدلہ اس کا ہے جو تم نے اپنے ہاتھوں آگے بھیجا اور اللہ ظلم نہیں کرتا بندوں پر
۱۸۳. وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ اللہ نے ہم کو کہہ رکھا ہے کہ یقین نہ کریں کسی رسول کا جب تک نہ لاوے ہمارے پاس قربانی کہ کھا جائے اس کو آگ تو کہہ تم میں آ چکے کتنے رسول مجھ سے پہلے نشانیاں لے کر اور یہ بھی جو تم نے کہا پھر ان کو کیوں قتل کیا تم نے اگر تم سچے ہو
۱۸۴. پھر اگر یہ تجھ کو جھٹلاویں تو پہلے تجھ سے جھٹلائے گئے بہت رسول جو لائے نشانیاں اور صحیفے اور کتاب روشن
۱۸۵. ہر جی کو چکھنی ہے موت اور تم کو پورے بدلے ملیں گے قیامت کے دن پھر جو کوئی دور کیا گیا دوزخ سے اور داخل کیا گیا جنت میں اس کا کام تو بن گیا اور نہیں زندگانی دنیا کی مگر پونجی دھوکے کی
۱۸۶. البتہ تمہاری آزمائش ہو گی مالوں میں اور جانوں میں اور البتہ سنو گے تم اگلی کتاب والوں سے اور مشرکوں سے بد گوئی بہت اور اگر تم صبر کرو اور پرہیز گاری کرو تو یہ ہمت کے کام ہیں
۱۸۷. اور جب اللہ نے عہد لیا کتاب والوں سے کہ اس کو بیان کرو گے لوگوں سے اور نہ چھپاؤ گے پھر پھینک دیا انہوں نے وہ عہد اپنی پیٹھ کے پیچھے اور خرید لیا اس کے بدلے تھوڑا سا مول سو کیا برا ہے جو خریدتے ہیں
۱۸۸. تو نہ سمجھ کہ جو لوگ خوش ہو تے ہیں اپنے کئے پر اور تعریف چاہتے ہیں بن کئے پر سو مت سمجھ ان کو کہ چھوٹ گئے عذاب سے اور ان کے لئے عذاب ہے دردناک
۱۸۹. اور اللہ ہی کے لئے ہے سلطنت آسمان اور زمین کی اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۱۹۰. بے شک آسمان اور زمین کا بنانا اور رات اور دن کا آنا جانا اس میں نشانیاں ہیں عقل والوں کو
۱۹۱. وہ جو یاد کرتے ہیں اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے اور فکر کرتے ہیں آسمان اور زمین کی پیدائش میں کہتے ہیں اے رب ہمارے تو نے یہ عبث نہیں بنایا تو پاک ہے سب عیبوں سے سو ہم کو بچا دوزخ کے عذاب سے
۱۹۲. اے رب ہمارے جسکو تو نے دوزخ میں ڈالا سو اس کو رسوا کر دیا اور نہیں کوئی گناہگاروں کا مددگار
۱۹۳. اے رب ہمارے ہم نے سنا کہ ایک پکارنے والا پکارتا ہے ایمان لانے کو کہ ایمان لاؤ اپنے رب پر سو ہم ایمان لے آئے اے رب ہمارے اب بخش دے گناہ ہمارے اور دور کر دے ہم سے برائیاں ہماری اور موت دے ہم کو نیک لوگوں کے ساتھ
۱۹۴. اے رب ہمارے اور دے ہم کو جو وعدہ کیا تو نے ہم سے اپنے رسولوں کے واسطہ سے اور رسوا نہ کر ہم کو قیامت کے دن بیشک تو وعدہ کے خلاف نہیں کرتا
۱۹۵. پھر قبول کی ان کی دعا ان کے رب نے کہ میں ضائع نہیں کرتا محنت کسی محنت کرنے والے کی تم میں سے مرد ہو یا عورت تم آپس میں ایک ہو پھر وہ لوگ کہ ہجرت کی انہوں نے اور نکالے گئے اپنے گھروں سے اور ستائے گئے میری راہ میں اور لڑے اور مارے گئے البتہ دور کرونگا میں ان سے برائیاں ان کی اور داخل کرونگا ان کو باغوں میں جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں یہ بدلہ ہے اللہ کے ہاں سے اور اللہ کے ہاں ہے اچھا بدلہ
۱۹۶. تجھ کو دھوکا نہ دے چلنا پھرنا کافروں کا شہروں میں
۱۹۷. یہ فائدہ ہے تھوڑا سا پھر ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے
۱۹۸. لیکن جو لوگ ڈرتے رہے اپنے رب سے ان کے لئے باغ ہیں جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں ہمیشہ رہیں گے ان میں مہمانی ہے اللہ کے ہاں سے اور جو اللہ کے ہاں ہے سو بہتر ہے نیک بختوں کے واسطے
۱۹۹. اور کتاب والوں میں بعضے وہ بھی ہیں جو ایمان لاتے ہیں اللہ پر اور جو اترا تمہاری طرف اور جو اترا ان کی طرف عاجزی کرتے ہیں اللہ کے آگے نہیں خریدتے اللہ کی آیتوں پر مول تھوڑا یہی ہیں جن کے لئے مزدوری ہے ان کے رب کے ہاں بے شک اللہ جلد لیتا ہے حساب
۲۰۰. اے ایمان والو صبر کرو اور مقابلہ میں مضبوط رہو اور لگے رہو اور ڈرتے رہو اللہ سے تاکہ تم اپنی مراد کو پہنچو
سورۃ النسآء
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اے لوگوں ڈرتے رہو اپنے رب سے جس نے پیدا کیا تم کو ایک جان سے اور اسی سے پیدا کیا اس کا جوڑا اور پھیلائے ان دونوں سے بہت مرد اور عورتیں اور ڈرتے رہو اللہ سے جس کے واسطہ سے سوال کرتے ہو آپس میں اور خبردار رہو قرابت والوں سے بے شک اللہ تم پر نگہبان ہے
۲. اور دے ڈالو یتیموں کو ان کا مال اور بدل نہ لو برے مال کو اچھے مال سے اور نہ کھاؤ ان کے مال اپنے مالوں کے ساتھ بے شک یہ ہے بڑا وبال
۳. اور اگر ڈرو کہ انصاف نہ کر سکو گے یتیم لڑکیوں کے حق میں تو نکاح کر لو اور جو عورتیں تم کو خوش آویں دو دو تین تین چار چار پھر اگر ڈرو کہ ان میں انصاف نہ کر سکو گے تو ایک ہی نکاح کرو یا لونڈی جو اپنا مال ہے اس میں امید ہے کہ ایک طرف نہ جھک پڑو گے
۴. اور دے ڈالو عورتوں کو مہر ان کے خوشی سے پھر اگر وہ اس میں سے کچھ چھوڑ دیں تم کو اپنی خوشی سے تو اس کو کھاؤ رچتا بچتا
۵. اور مت پکڑا دو بے عقلوں کو اپنے وہ مال جن کو بنایا ہے اللہ نے تمہارے گزران کا سبب اور ان کو اس میں سے کھلاتے اور پہناتے رہو اور کہو ان سے بات معقول
۶. اور سدھاتے رہو یتیموں کو جب تک پہنچیں نکاح کی عمر کو پھر اگر دیکھو ان میں ہوشیاری تو حوالہ کر دو ان کے مال ان کا اور کھا نہ جاؤ یتیموں کا مال ضرورت سے زیادہ اور حاجت سے پہلے کہ یہ بڑے نہ ہو جائیں اور جس کو حاجت نہ ہو تو مال یتیم سے بچتا رہے اور جو کوئی محتاج ہو تو کھاوے موافق دستور کے پھر جب ان کو حوالہ کرو ان کے مال تو گواہ کر لو اس پر اور اللہ کافی ہے حساب لینے کو
۷. مردوں کا بھی حصہ ہے اس میں جو چھوڑ مریں ماں باپ اور قرابت والے اور عورتوں کا بھی حصہ ہے اس میں جو چھوڑ مریں ماں باپ اور قرابت والے تھوڑا ہو یا بہت ہو حصہ مقرر کیا ہوا ہے
۸. اور جب حاضر ہوں تقسیم کے وقت رشتہ دار اور یتیم اور محتاج تو ان کو کچھ کھلا دو اس میں سے اور کہہ دو ان کو بات معقول
۹. اور چاہیے کہ ڈریں وہ لوگ کہ اگر چھوڑی ہے اپنے پیچھے اولاد ضعیف تو ان پر اندیشہ کریں یعنی ہمارے پیچھے ایسا ہی حال ان کا ہو گا تو چاہئیے کہ ڈریں اللہ سے اور کہیں بات سیدھی
۱۰. جو لوگ کہ کھاتے ہیں مال یتیموں کا ناحق وہ لوگ اپنے پیٹوں میں آگ ہی بھر رہے ہیں اور عنقریب داخل ہو نگے آگ میں
۱۱. حکم کرتا ہے تم کو اللہ تمہاری اولاد کے حق میں کہ ایک مرد کا حصہ ہے برابر دو عورتوں کے پھر اگر صرف عورتیں ہی ہوں دو سے زیادہ تو ان کے لئے ہے دو تہائی اس مال سے جو چھوڑ مرا اور اگر ایک ہی ہو تو اس کے لئے آدھا ہے اور میت کے ماں باپ کو ہر ایک کے لئے دونوں میں سے چھٹا حصہ ہے اس مال سے جو کہ چھوڑ مرا اگر میت کے اولاد ہے اور اگر اس کے اولاد نہیں اور وارث ہیں اس کے ماں باپ تو اس کی ماں کا ہے تہائی پھر اگر میت کے کئی بھائی ہیں تو اس کی ماں کا ہے چھٹا حصہ بعد وصیت کے جو کر مرا یا بعد ادائے قرض کے تمہارے باپ اور بیٹے تم کو معلوم نہیں کون نفع پہنچائے تم کو زیادہ حصہ مقرر کیا ہوا اللہ کا ہے بے شک اللہ خبردار ہے حکمت والا
۱۲. "اور تمہارا ہے آدھا مال جو کہ چھوڑ مریں تمہاری عورتیں اگر نہ ہو ان کے اولاد اور اگر ان کے اولاد ہے تو تمہارے واسطے چوتھائی ہے اس میں سے جو چھوڑ گئیں بعد وصیت کے جو کر گئیں یا بعد قرض کے اور عورتوں کے لئے چوتھائی مال ہے اس میں سے جو چھوڑ مرو تم اگر نہ ہو تمہاری اولاد اور اگر تمہاری اولاد ہے تو ان کے لئے آٹھواں حصہ ہے اس میں سے جو کچھ تم نے چھوڑا بعد وصیت کے جو تم کر مرو یا قرض کے اور اگر وہ مرد کہ جس کی میراث ہے باپ بیٹا کچھ نہیں رکھتا یا عورت ہو ایسی ہی اور اس میت کے ایک بھائی ہو یا بہن ہو تو دونوں میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ ہے اور اگر زیادہ ہوں اس سے تو سب شریک ہیں ایک تہائی میں بعد۔وصیت کے جو ہو چکی ہے یا قرض کے جب اوروں کا نقصان نہ کیا ہو یہ حکم ہے اللہ کا اور اللہ ہے سب کچھ جاننے والا تحمل کرنے والا "
۱۳. یہ حدیں باندھی ہوئی اللہ کی ہیں اور جو کوئی حکم پر چلے اللہ کے اور رسول کے اس کو داخل کریگا جنتوں میں جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں ہمیشہ رہیں گے ان میں اور یہی ہے بڑی مراد ملنی
۱۴. اور جو کوئی نافرمانی کرے اللہ کی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی اور نکل جاوے اس کی حدوں سے ڈالے گا اس کو آگ میں ہمیشہ رہیگا اس میں اور اس کے لئے ذلت کا عذاب ہے
۱۵. اور جو کوئی بدکاری کرے تمہاری عورتوں میں سے تو گواہ لاؤ ان پر چار مرد اپنوں میں سے پھر اگر وہ گواہی دیویں تو بند رکھو ان عورتوں کو گھروں میں یہاں تک کہ اٹھا لیوے ان کو موت یا مقرر کر دے اللہ ان کے لئے کوئی راہ
۱۶. اور جو دو مرد کریں تم میں سے وہی بدکاری تو ان کو ایذاء دو پھر اگر وہ دونوں توبہ کریں اور اپنی اصلاح کر لیں تو ان کا خیال چھوڑ دو بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے
۱۷. توبہ قبول کرنی اللہ کو ضرور تو ان کی ہے جو کرتے ہیں برا کام جہالت سے پھر توبہ کرتے ہیں جلدی سے تو ان کو اللہ معاف کر دیتا ہے اور اللہ سب کچھ جاننے والا ہے حکمت والا
۱۸. اور ایسوں کی توبہ نہیں جو کئے جاتے ہیں برے کام یہاں تک جب سا منے آ جائے ان میں سے کسی کی موت تو کہنے لگا میں توبہ کرتا ہوں اب اور نہ ایسوں کی توبہ جو مرتے ہیں حالت کفر میں ان کے لئے تو ہم نے تیار کیا ہے عذاب دردناک
۱۹. اے ایمان والو حلال نہیں تم کو کہ میراث میں لے لو عورتوں کو زبردستی اور نہ روکے رکھو ان کو اس واسطے کہ لے لو ان سے کچھ اپنا دیا ہوا مگر یہ کہ وہ کریں بے حیائی صریح اور گزران کرو عورتوں کے ساتھ اچھی طرح پھر اگر وہ تم کو نہ بھاویں تو شاید تم کو پسند نہ آوے ایک چیز اور اللہ نے رکھی ہو اس میں بہت خوبی
۲۰. اور اگر بدلنا چاہو ایک عورت کی جگہ دوسری عورت کو اور دے چکے ہو ایک کو بہت سا مال تو مت پھیر لو اس میں سے کچھ کیا لیا چاہتے ہو اس کو ناحق اور صریح گناہ سے
۲۱. اور کیونکر اس کو لے سکتے ہو اور پہنچ چکا ہے تم میں کا ایک دوسرے تک اور لے چکیں وہ عورتیں تم سے عہد پختہ
۲۲. اور نکاح میں نہ لاؤ جن عورتوں کو نکاح میں لائے تمہارے باپ مگر جو پہلے ہو چکا یہ بے حیائی ہے اور کام ہے غضب کا اور برا چلن ہے
۲۳. حرام ہوئی ہیں تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بیٹیاں بھائی کی اور بہن کی اور جن ماؤں نے تم کو دودھ پلایا اور دودھ کی بہنیں اور تمہاری عورتوں کی مائیں اور ان کی بیٹیاں جو تمہاری پرورش میں ہیں جن کو جنا ہے تمہاری ان عورتوں نے جن سے تم نے صحبت کی اور اگر تم نے ان سے صحبت نہیں کی تو تم پر کچھ گناہ نہیں اس نکاح میں اور عورتیں تمہارے بیٹوں کی جو تمہاری پشت سے ہیں اور یہ کہ اکٹھا کرو دو بہنوں کو مگر جو پہلے ہو چکا بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۲۴. اور خاوند والی عورتیں مگر جن کے مالک ہو جائیں تمہارے ہاتھ حکم ہو اللہ کا تم پر اور حلال ہیں تم کو سب عورتیں ان کے سواء بشرطیکہ طلب کرو ان کو اپنے مال کے بدلے قید میں لانے کو نہ مستی نکالنے کو پھر جس کو کام میں لائے تم ان عورتوں میں سے تو ان کو دو ان کے حق جو مقرر ہوئے اور گناہ نہیں تم کو اس بات میں کہ ٹھہرا لو تم دونوں آپس کی رضا سے مقرر کئے پیچھے بے شک اللہ ہے خبردار حکمت والا
۲۵. اور جو کوئی نہ رکھے تم میں مقدور اس کا کہ نکاح میں لائے بیبیاں مسلمان تو نکاح کر لے ان سے جو تمہارے ہاتھ کا مال ہیں جو تمہارے آپس کی لونڈیاں ہیں مسلمان اور اللہ کو خوب معلوم ہے تمہاری مسلمانی تم آپس میں ایک ہو سو ان سے نکاح کرو ان کے مالکوں کی اجازت سے اور دو ان کے مہر موافق دستور کے قید میں آنے والیاں ہوں نہ مستی نکالنے والیاں اور نہ چھپی یاری کرنے والیاں پھر جب وہ قید نکاح میں آ چکیں تو اگر کریں بے حیائی کا کام تو ان پر آدھی سزا ہے بیبیوں کی سزا سے یہ اس کے واسطے ہے جو کوئی تم میں ڈرے تکلیف میں پڑنے سے اور صبر کرو تو بہتر ہے تمہارے حق میں اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۲۶. اللہ چاہتا ہے کہ بیان کرے تمہارے واسطے اور چلائے تم کو پہلوں کی راہ اور معاف کرے تم کو اور اللہ جاننے والا ہے حکمت والا
۲۷. اور اللہ چاہتا ہے کہ تم پر متوجہ ہوے اور چاہتے ہیں وہ لوگ جو لگے ہوئے ہیں اپنے مزوں کے پیچھے کہ تم پھر جاؤ راہ سے بہت دور
۲۸. اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کرے اور انسان بنا ہے کمزور
۲۹. اے ایمان والو! نہ کھاؤ مال ایک دوسرے کے آپس میں ناحق مگر یہ کہ تجارت ہو آپس کی خوشی سے اور نہ خون کرو آپس میں بے شک اللہ تم پر مہربان ہے
۳۰. اور جو کوئی یہ کام کرے تعدی اور ظلم سے تو ہم اس کو ڈالیں گے آگ میں اور یہ اللہ پر آسان ہے
۳۱. اگر تم بچتے رہو گے ان چیزوں سے جو گناہوں میں بڑی ہیں تو ہم معاف کریں گے تم سے چھوٹے گناہ تمہارے اور داخل کریں گے تم کو عزت کے مقام میں
۳۲. اور ہوس مت کرو جس چیز میں بڑائی دی اللہ نے ایک کو ایک پر مردوں کو حصہ ہے اپنی کمائی سے اور عورتوں کو حصہ ہے اپنی کمائی سے اور مانگو اللہ سے اس کا فضل بے شک اللہ کو ہر چیز معلوم ہے
۳۳. اور ہر کسی کے لئے ہم نے مقرر کر دئیے ہیں وارث اس مال کے کہ چھوڑ مریں ماں باپ اور قرابت والے اور جن سے معاہدہ ہوا تمہارا ان کو دے دو ان کا حصہ بے شک اللہ کے رو برو ہے ہر چیز
۳۴. مرد حاکم ہیں عورتوں پر اس واسطے کہ بڑائی دی اللہ نے ایک کو ایک پر اور اس واسطے کہ خرچ کئے انہوں نے اپنے مال پھر جو عورتیں نیک ہیں سو تابعدار ہیں نگہبانی کرتی ہیں پیٹھ پیچھے اللہ کی حفاظت سے اور جن کی بدخوئی کا ڈر ہو تم کو تو ان کو سمجھاؤ اور جدا کرو سونے میں اور مارو پھر اگر کہا مانیں تمہارا تو مت تلاش کرو ان پر راہ الزام کی بے شک اللہ ہے سب سے اوپر بڑا
۳۵. اور اگر تم ڈرو کہ وہ دونوں آپس میں ضد رکھتے ہیں تو کھڑا کرو ایک منصف مرد والوں میں سے اور ایک منصف عورت والوں میں سے اگر یہ دونوں چاہیں گے کہ صلح کرا دیں تو اللہ موافقت کر دے گا ان دونوں میں بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے
۳۶. اور بندگی کرو اللہ کی اور شریک نہ کرو اس کا کسی کو اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور قرابت والوں کے ساتھ اور یتیموں اور فقیروں اور ہمسایہ قریب اور ہمسایہ اجنبی اور پاس بیٹھنے والے اور مسافر کے ساتھ اور اپنے ہاتھ کے مال یعنی غلام باندیوں کے ساتھ بے شک اللہ کو پسند نہیں آتا اترانے والا بڑائی کرنے والا
۳۷. وہ لوگ جو بخل کرتے ہیں اور سکھاتے ہیں لوگوں کو بخل اور چھپاتے ہیں جو ان کو دیا اللہ نے اپنے فضل سے اور تیار کر رکھا ہے ہم نے کافروں کے لئے عذاب ذلت کا
۳۸. اور وہ لوگ جو خرچ کرتے ہیں اپنے مال لوگوں کے دکھانے کو اور ایمان نہیں لاتے اللہ پر اور نہ قیامت کے دن پر اور جس کا ساتھی ہوا شیطان تو وہ بہت برا ساتھی ہے
۳۹. اور کیا نقصان تھا ان کا اگر ایمان لاتے اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور خرچ کرتے اللہ کے دئیے ہوئے میں سے اور اللہ کو ان کی خوب خبر ہے
۴۰. بے شک اللہ حق نہیں رکھتا کسی کا ایک ذرہ برابر اور اگر نیکی ہو تو اس کو دونا کر دیتا ہے اور دیتا ہے اپنے پاس سے بڑا ثواب
۴۱. پھر کیا حال ہو گا جب بلاویں گے ہم ہر امت میں سے احوال کہنے والا اور بلاویں گے تجھ کو ان لوگوں پر احوال بتانے والا
۴۲. اس دن آرزو کرینگے وہ لوگ جو کافر ہوئے تھے اور رسول کی نافرمانی کی تھی کاش برابر کئے جاویں وہ زمین میں اور نہ چھپا سکیں گے اللہ سے کوئی بات
۴۳. اے ایمان والو! نزدیک نہ جاؤ نماز کے جس وقت کہ تم نشہ میں ہو یہاں تک کہ سمجھنے لگو جو کہتے ہو اور نہ اس وقت کہ غسل کی حاجت ہو مگر راہ چلتے ہوئے یہاں تک کہ غسل کر لو اور اگر تم مریض ہو یا سفر میں یا آیا ہے کوئی شخص تم میں جائے ضرور سے یا پاس گئے ہو عورتوں کے پھر نہ ملا تم کو پانی تو ارادہ کرو زمین پاک کا پھر مَلو اپنے منہ کو اور ہاتھوں کو بے شک اللہ ہے معاف کرنے والا بخشنے والا
۴۴. کیا تو نے نہ دیکھا ان کو جن کو ملا ہے کچھ حصہ کتاب سے خرید کرتے ہیں گمراہی اور چاہتے ہیں کہ تم بھی بہک جاؤ راہ سے
۴۵. اور اللہ خوب جانتا ہے تمہارے دشمنوں کو اور اللہ کافی ہے حمایتی اور اللہ کافی ہے مددگار
۴۶. بعضے لوگ یہودی پھیرتے ہیں بات کو اس کے ٹھکانے سے اور کہتے ہیں ہم نے سنا اور نہ مانا اور کہتے ہیں کہ سن نہ سنایا جائیو اور کہتے ہیں راعنا موڑ کر اپنی زبان کو اور عیب لگانے کو دین میں اور اگر وہ کہتے ہم نے سنا اور مانا اور سن اور ہم پر نظر کر تو بہتر ہوتا ان کے حق میں اور درست لیکن لعنت کی ان پر اللہ نے ان کے کفر کے سبب سو وہ ایمان نہیں لاتے مگر بہت کم
۴۷. اے کتاب والو ایمان لاؤ اس پر جو ہم نے نازل کیا تصدیق کرتا ہے اس کتاب کی جو تمہارے پاس ہے پہلے اس سے کہ ہم مٹا ڈالیں بہت سے چہروں کو پھر الٹ دیں انکو پیٹھ کی طرف یا لعنت کریں ان پر جیسے ہم نے لعنت کی ہفتہ کے دن والوں پر اور اللہ کا حکم تو ہو کر ہی رہتا ہے
۴۸. بے شک اللہ نہیں بخشتا اس کو جو اس کا شریک کرے اور بخشتا ہے اس سے نیچے کے گناہ جس کے چاہے اور جس نے شریک ٹھہرایا اللہ کا اس نے بڑا طوفان باندھا
۴۹. کیا تو نے نہ دیکھا ان کو جو اپنے آپ کو پاکیزہ کہتے ہیں بلکہ اللہ ہی پاکیزہ کرتا ہے جس کو چاہے اور ان پر ظلم نہ ہو گا تاگے برابر
۵۰. دیکھ کیسا باندھتے ہیں اللہ پر جھوٹ اور کافی ہے یہی گناہ صریح
۵۱. کیا تو نے نہ دیکھا ان کو جن کو ملا ہے کچھ حصہ کتاب کا جو مانتے ہیں بتوں کو اور شیطان کو اور کہتے ہیں کافروں کو کہ یہ لوگ زیادہ راہ راست پر ہیں مسلمانوں سے
۵۲. یہ وہی ہیں جن پر لعنت کی ہے اللہ نے اور جس پر لعنت کرے اللہ نہ پاویگا تو اس کا کوئی مددگار
۵۳. کیا ان کا کچھ حصہ ہے سلطنت میں پھر تو یہ نہ دیں گے لوگوں کو ایک تل برابر
۵۴. یا حسد کرتے ہیں لوگوں کا اس پر جو دیا ہے ان کو اللہ نے اپنے فضل سے سو ہم نے تو دی ہے ابراہیم کے خاندان میں کتاب اور علم اور ان کو دی ہے ہم نے بڑی سلطنت
۵۵. پھر ان میں سے کسی نے اس کو مانا اور کوئی اس سے ہٹا رہا اور کافی ہے دوزخ کی بھڑکتی آگ
۵۶. بے شک جو منکر ہوئے ہماری آیتوں سے ان کو ہم ڈالیں گے آگ میں جس وقت جل جائے گی کھال ان کی تو ہم بدل دیویں گے ان کو اور کھال تاکہ چکھتے رہیں عذاب بے شک اللہ ہے زبردست حکمت والا
۵۷. اور جو لوگ ایمان لائے اور کام کئے نیک البتہ ان کو ہم داخل کرینگے باغوں میں جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں رہا کریں ان میں ہمیشہ ان کیلئے وہاں عورتیں ہیں ستھری اور ان کو ہم داخل کرینگے گھنی چھاؤں میں
۵۸. بے شک اللہ تم کو فرماتا ہے کہ پہنچا دو امانتیں امانت والوں کو اور جب فیصلہ کرنے لگو لوگوں میں تو فیصلہ کرو انصاف سے بے شک اللہ اچھی نصیحت کرتا ہے تم کو بے شک اللہ ہے سننے والا دیکھنے والا
۵۹. اے ایمان والو! حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا اور حاکموں کا جو تم میں سے ہوں پھر اگر جھگڑ پڑو کسی چیز میں تو اس کو رجوع کرو طرف اللہ کے اور رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے اگر یقین رکھتے ہو اللہ پر اور قیامت کے دن پر یہ بات اچھی ہے اور بہت بہتر ہے اس کا انجام
۶۰. کیا تو نے نہ دیکھا ان کو جو دعویٰ کرتے ہیں کہ ایمان لائے ہیں اس پر جو اترا تیری طرف اور جو اترا تجھ سے پہلے چاہتے ہیں کہ قضیہ لے جائیں شیطان کی طرف اور حکم ہو چکا ہے ان کو کہ اس کو نہ مانیں اور چاہتا ہے شیطان کہ ان کو بہکا کر دور جا ڈالے
۶۱. اور جب ان کو کہے کہ آؤ اللہ کے حکم کی طرف جو اس نے اتارا اور رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف تو دیکھے تو منافقوں کو کہ ہٹتے ہیں تجھ سے رک کر
۶۲. پھر کیا ہو کہ جب ان کو پہنچے مصیبت اپنے ہاتھوں کے کئے ہوئے سے پھر آویں تیرے پاس قسمیں کھاتے ہوئے اللہ کی ہم کو غرض نہ تھی مگر بھلائی اور ملاپ
۶۳. یہ وہ لوگ ہیں کہ اللہ جانتا ہے جو ان کے دل میں ہے سو تو ان سے تغافل کر اور ان کو نصیحت کر اور ان سے کہہ ان کے حق میں بات کام کی
۶۴. اور ہم نے کوئی رسول صلی اللہ علیہ و سلم نہیں بھیجا مگر اسی واسطے کہ اس کا حکم مانیں اللہ کے فرمانے سے اور اگر وہ لوگ جس وقت انہوں نے اپنا برا کیا تھا آتے تیرے پاس پھر اللہ سے معافی چاہتے اور رسول صلی اللہ علیہ و سلم بھی ان کو بخشواتا تو البتہ اللہ کو پاتے معاف کرنے والا مہربان
۶۵. سو قسم ہے تیرے رب کی وہ مومن نہ ہو نگے یہاں تک کہ تجھ کو ہی منصف جانیں اس جھگڑے میں جو ان میں اٹھے پھر نہ پاویں اپنے جی میں تنگی تیرے فیصلہ سے اور قبول کریں خوشی سے
۶۶. اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ ہلاک کرو اپنی جان یا چھوڑ نکلو اپنے گھر تو ایسا نہ کرتے مگر تھوڑے ان میں سے اور اگر یہ لوگ کریں وہ جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو البتہ ان کے حق میں بہتر ہو اور زیادہ ثابت رکھنے والا ہو دین میں
۶۷. اور اس وقت البتہ دیں ہم ان کو اپنے پاس سے بڑا ثواب
۶۸. اور چلاویں ان کو سیدھی راہ
۶۹. اور جو کوئی حکم مانے اللہ کا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا سو وہ ان کے ساتھ ہیں جن پر اللہ نے انعام کیا کہ وہ نبی اور صدیق اور شہید اور نیک بخت ہیں اور اچھی ہے ان کی رفاقت
۷۰. یہ فضل ہے اللہ کی طرف سے اور اللہ کافی ہے جاننے والا
۷۱. اے ایمان والو! لے لو اپنے ہتھیار پھر نکلو جدی جدی فوج ہو کر یا سب اکھٹے
۷۲. اور بے شک تم میں بعضا ایسا ہے کہ البتہ دیر لگاوے گا پھر اگر تم کو کوئی مصیبت پہنچے تو کہے اللہ نے مجھ پر فضل کیا کہ میں نہ ہوا ان کے ساتھ
۷۳. اور اگر تم کو پہنچا فضل اللہ کی طرف سے تو اس طرح کہنے لگے کا کہ گویا نہ تھی تم میں اور اس میں کچھ دوستی اے کاش کہ میں ہوتا ان کے ساتھ تو پاتا بڑی مراد
۷۴. سو چاہیے لڑیں اللہ کی راہ میں وہ لوگ جو بیچتے ہیں دنیا کی زندگی آخرت کے بدلے اور جو کوئی لڑے اللہ کی راہ میں پھر مارا جاوے یا غالب ہووے تو ہم دیں گے اس کو بڑا ثواب
۷۵. اور تم کو کیا ہوا کہ نہیں لڑتے اللہ کی راہ میں اور ان کے واسطے جو مغلوب ہیں مرد اور عورتیں اور بچے جو کہتے ہیں اے رب ہمارے نکال ہم کو اس بستی سے کہ ظالم ہیں یہاں کے لوگ اور کر دے ہمارے واسطے اپنے پاس سے کوئی حمایتی اور کر دے ہمارے واسطے اپنے پاس سے مددگار
۷۶. جو لوگ ایمان والے ہیں سو لڑتے ہیں اللہ کی راہ میں اور جو کافر ہیں سو لڑتے ہیں شیطان کی راہ میں سو لڑو تم شیطان کے حمایتیوں سے بے شک فریب شیطان کا سست ہے
۷۷. کیا تو نے نہ دیکھا ان لوگوں کو جن کو حکم ہوا تھا کہ اپنے ہاتھ تھامے رکھو اور قائم رکھو نماز اور دیتے رہو زکوٰۃ پھر جب حکم ہوا ان پر لڑائی کا اسی وقت ان میں ایک جماعت ڈرنے لگی لوگوں سے جیسا ڈر ہو اللہ کا یا اس سے بھی زیادہ ڈر اور کہنے لگے اے رب ہمارے کیوں فرض کی ہم پر لڑائی کیوں نہ چھوڑے رکھا ہم کو تھوڑی مدت تک کہہ دے کہ فائدہ دنیا کا تھوڑا ہے اور آخرت بہتر ہے پرہیزگار کو اور تمہارا حق نہ رہے گا ایک تاگے برابر
۷۸. جہاں کہیں تم ہو گے موت تم کو آ پکڑے گی اگرچہ تم ہو مضبوط قلعوں میں اور اگر پہنچے لوگوں کو کچھ بھلائی تو کہیں یہ اللہ کی طرف سے ہے اور اگر ان کو پہنچے کچھ برائی تو کہیں یہ تیری طرف سے ہے کہہ دے کہ سب اللہ کی طرف سے ہے سو کیا حال ہے ان لوگوں کا ہرگز نہیں لگتے کہ سمجھیں کوئی بات
۷۹. جو پہنچے تجھ کو کوئی بھلائی سو اللہ کی طرف سے ہے اور جو پہنچے تجھ کو کوئی برائی سو تیرے نفس کی طرف سے ہے اور ہم نے تجھ کو بھیجا پیغام پہنچانے والا لوگوں کو اور اللہ کافی ہے سامنے دیکھنے والا
۸۰. جس نے حکم مانا رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا اس نے حکم مانا اللہ کا اور جو الٹا پھرا تو ہم نے تجھ کو نہیں بھیجا ان پر نگہبان
۸۱. اور کہتے ہیں کہ قبول ہے پھر جب باہر گئے تیرے پاس سے تو مشورہ کرتے ہیں بعضے بعضے ان میں سے رات کو اس کے خلاف جو تجھ سے کہہ چکے تھے اور اللہ لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہیں سو تو تغافل کر ان سے اور بھروسہ کر اللہ پر اور اللہ کافی ہے کارساز
۸۲. کیا غور نہیں کرتے قرآن میں اور اگر یہ ہوتا کسی اور کا سوا اللہ کے تو ضرور پاتے اس میں بہت تفاوت
۸۳. اور جب ان کے پاس پہنچتی ہے کوئی خبر امن کی یا ڈر کی تو اس کو مشہور کر دیتے ہیں اور اگر اسکو پہنچا دیتے رسول صلی اللہ علیہ و سلم تک اور اپنے حاکموں تک تو تحقیق کرتے اس کو جو ان میں تحقیق کرنے والے ہیں اس کی اور اگر نہ ہوتا فضل اللہ کا تم پر اور اس کی مہربانی تو البتہ تم پیچھے ہو لیتے شیطان کے مگر تھوڑے
۸۴. سو تُو لڑ اللہ کی راہ میں تو ذمہ دار نہیں مگر اپنی جان کا اور تاکید کر مسلمانوں کو قریب ہے کہ اللہ بند کر دے لڑائی کافروں کی اور اللہ بہت سخت ہے لڑائی میں اور بہت سخت ہے سزا دینے میں
۸۵. جو کوئی سفارش کرے نیک بات میں اس کو بھی ملے گا اس میں سے ایک حصہ اور جو کوئی سفارش کرے بری بات میں اس پر بھی ہے ایک بوجھ اس میں سے اور اللہ ہے ہر چیز پر قدرت رکھنے والا
۸۶. اور جب تم کو دعا دیوے کوئی تو تم بھی دعا دو اس سے بہتر یا وہی کہو الٹ کر بے شک اللہ ہے ہر چیز کا حساب کرنے والا
۸۷. اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہیں بے شک تم کو جمع کر ے گا قیامت کے دن اس میں کچھ شبہ نہیں اور اللہ سے سچی کس کی بات
۸۸. پھر تم کو کیا ہوا کہ منافقوں کے معاملہ میں دو فریق ہو رہے ہو اور اللہ نے ان کو الٹ دیا بسبب ان کے اعمال کے کیا تم چاہتے ہو کہ راہ پر لاؤ جس کو گمراہ کیا اللہ نے اور جس کو گمراہ کرے اللہ ہرگز نہ پاویگا تو اس کے لئے کوئی راہ
۸۹. چاہتے ہیں کہ تم بھی کافر ہو جاؤ جیسے وہ کافر ہوئے تو پھر تم سب برابر ہو جاؤ سو تم ان میں سے کسی کو دوست مت بناؤ یہاں تک کہ وطن چھوڑ آویں اللہ کی راہ میں پھر اگر اس کو قبول نہ کریں تو ان کو پکڑو اور مار ڈالو جہاں پاؤ اور نہ بناؤ ان میں سے کسی کو دوست اور نہ مددگار
۹۰. مگر وہ لوگ جو ملاپ رکھتے ہیں ایک قوم سے کہ تم میں اور ان میں عہد ہے یا آئے ہیں تمہارے پاس کہ تنگ ہو گئے ہیں دل ان کے تمہاری لڑائی سے اور اپنی قوم کی لڑائی سے بھی اور اگر اللہ چاہتا تو ان کو تم پر زور دے دیتا تو ضرور لڑتے تم سے سو اگر یکسو رہیں وہ تم سے پھر تم سے نہ لڑیں اور پیش کریں تم پر صلح تو اللہ نے نہیں دی تم کو ان پر راہ
۹۱. اب تم دیکھو گے ایک اور قوم کو جو چاہتے ہیں کہ امن میں رہیں تم سے بھی اور اپنی قوم سے بھی جب کبھی لوٹائے جاتے ہیں وہ فساد کی طرف تو اس کی طرف لوٹ جاتے ہیں پھر اگر وہ تم سے یکسو نہ رہیں اور نہ پیش کریں تم پر صلح اور اپنے ہاتھ نہ روکیں تو ان کو پکڑو اور مار ڈالو جہاں پاؤ اور ان پر ہم نے تم کو دی ہے کھلی سند
۹۲. اور مسلمان کا کام نہیں کہ قتل کرے مسلمان کو مگر غلطی سے اور جو قتل کرے مسلمان کو غلطی سے تو آزاد کرے گردن ایک مسلمان کی اور خون بہا پہنچائے اس کے گھر والوں کو مگر یہ کہ وہ معاف کر دیں پھر اگر مقتول تھا ایسی قوم میں سے کہ وہ تمہارے دشمن ہیں اور خود وہ مسلمان تھا تو آزاد کرے گردن ایک مسلمان کی اور اگر وہ تھا ایسی قوم میں سے کہ تم میں اور ان میں عہد ہے تو خون بہا پہنچائے اس کے گھر والوں کو اور آزاد کرے گردن ایک مسلمان کی پھر جس کو میسر نہ ہو تو روزے رکھے دو مہینے کے برابر گناہ بخشوانے کو اللہ سے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے
۹۳. اور جو کوئی قتل کرے مسلمان کو جان کر تو اس کی سزا دوزخ ہے پڑا رہے گا اسی میں اور اللہ کا اس پر غضب ہوا اور اس کو لعنت کی اور اس کے واسطے تیار کیا بڑا عذاب
۹۴. اے ایمان والو! جب سفر کرو اللہ کی راہ میں تو تحقیق کر لیا کرو اور مت کہو اس شخص کو جو تم سے سلام علیک کرے کہ تو مسلمان نہیں تم چاہتے ہو اسباب دنیا کی زندگی کا سو اللہ کے ہاں بہت غنیمتیں ہیں تم بھی تو ایسے ہی تھے اس سے پہلے پھر اللہ نے تم پر فضل کیا سو اب تحقیق کر لو بے شک اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے
۹۵. برابر نہیں بیٹھ رہنے والے مسلمان جن کو کوئی عذر نہیں اور وہ مسلمان جو لڑنے والے ہیں اللہ کی راہ میں اپنے مال سے اور جان سے اللہ نے بڑھا دیا لڑنے والوں کا اپنے مال اور جان سے بیٹھ رہنے والوں پر درجہ اور ہر ایک سے وعدہ کیا اللہ نے بھلائی کا اور زیادہ کیا اللہ نے لڑنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں سے اجر عظیم میں
۹۶. جو کہ درجے ہیں اللہ کی طرف سے اور بخشش ہے اور مہربانی ہے اور اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۹۷. بے شک وہ لوگ کہ جن کی جان نکالتے ہیں فرشتے اس حالت میں کہ وہ برا کر رہے ہیں اپنا کہتے ہیں ان سے فرشتے تم کس حال میں تھے وہ کہتے ہیں ہم تھے بے بس اس ملک میں کہتے ہیں فرشتے کیا نہ تھی زمین اللہ کی کشادہ جو چلے جاتے وطن چھوڑ کر وہاں سو ایسوں کا ٹھکانا ہے دوزخ اور وہ بہت بری جگہ پہنچے
۹۸. مگر جو ہیں بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں میں سے جو نہیں کر سکتے کوئی تدبیر اور نہ جانتے ہیں کہیں کا راستہ
۹۹. سو ایسوں کو امید ہے کہ اللہ معاف کرے اور اللہ ہے معاف کرنے والا بخشنے والا
۱۰۰. اور جو کوئی وطن چھوڑے اللہ کی راہ میں پاوے گا اس کے مقابلہ میں جگہ بہت اور کشایش اور جو کوئی نکلے اپنے گھر سے ہجرت کر کے اللہ اور رسول کی طرف پھر آ پکڑے اس کو موت تو مقرر ہو چکا اس کا ثواب اللہ کے ہاں اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
۱۰۱. اور جب تم سفر کرو ملک میں تو تم پر گناہ نہیں کہ کچھ کم کرو نماز میں سے اگر تم کو ڈر ہو کہ ستاویں گے تم کو کافر البتہ کافر تمہارے صریح دشمن ہیں
۱۰۲. اور جب تو ان میں موجود ہو پھر نماز میں کھڑا کرے تو چاہیے ایک جماعت ان کی کھڑی ہو تیرے ساتھ اور ساتھ لے لیویں اپنے ہتھیار پھر جب یہ سجدہ کریں تو ہٹ جاویں تیرے پاس سے اور آوے دوسری جماعت جس نے نماز نہیں پڑھی وہ نماز پڑھیں تیرے ساتھ اور ساتھ لیویں اپنا بچاؤ اور ہتھیار کافر چاہتے ہیں کسی طرح تم بے خبر ہو اپنے ہتھیاروں سے اور اسباب سے تاکہ تم پر حملہ کریں یکبارگی اور تم پر کچھ گناہ نہیں اگر تم کو تکلیف ہو مینہ سے یا تم بیمار ہو کہ اتار رکھو اپنے ہتھیار اور ساتھ لے لو اپنا بچاؤ بے شک اللہ نے تیار کر رکھا ہے کافروں کے واسطے عذاب ذلت کا
۱۰۳. پھر جب تم نماز پڑھ چکو تو یاد کرو اللہ کو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے پھر جب خوف جاتا رہے تو درست کرو نماز کو بے شک نماز مسلمانوں پر فرض ہے اپنے مقرر وقتوں میں
۱۰۴. اور ہمت نہ ہارو ان کا پیچھا کرنے سے اگر تم بے آرام ہوتے ہو تو وہ بھی بے آرام ہوتے ہیں جس طرح تم ہو تے ہو اور تم کو اللہ سے امید ہے جو ان کو نہیں اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۰۵. بے شک ہم نے اتاری تیری طرف کتاب سچی کہ تو انصاف کرے لوگوں میں جو کچھ سمجھاوے تجھ کو اللہ اور تو مت ہو دغا بازوں کی طرف سے جھگڑنے والا
۱۰۶. اور بخشش مانگ اللہ سے بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۰۷. اور مت جھگڑ ان کی طرف سے جو اپنے جی میں دغا رکھتے ہیں بے شک اللہ کو پسند نہیں جو کوئی ہو دغا باز گنہگار
۱۰۸. شرماتے ہیں لوگوں سے اور نہیں شرماتے اللہ سے اور وہ ان کے ساتھ ہے جب کہ مشورہ کرتے ہیں رات کو اس بات کا جس سے اللہ راضی نہیں اور جو کچھ وہ کرتے ہیں سب اللہ کے قابو میں ہے
۱۰۹. سنتے ہو تم لوگ جھگڑا کرتے ہو ان کی طرف سے دنیا کی زندگی میں پھر کون جھگڑا کرے گا ان کے بدلے اللہ سے قیامت کے دن یا کون ہو گا ان کا کارساز
۱۱۰. اور جو کوئی کرے گناہ یا اپنا برا کرے پھر اللہ سے بخشوا دے تو پاوے اللہ کو بخشنے والا مہربان
۱۱۱. اور جو کوئی کرے گناہ سو کرتا ہے اپنے ہی حق میں اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۱۲. اور جو کوئی کرے خطا یا گناہ پھر تہمت لگا دے کسی بے گناہ پر تو اس نے اپنے سر دھرا طوفان اور گناہ صریح
۱۱۳. اور اگر نہ ہوتا تجھ پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تو قصد کر ہی چکی تھی ان میں ایک جماعت کہ تجھ کو بہکا دیں اور بہکا نہیں سکتے مگر اپنے آپ کو اور تیرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اور اللہ نے اتاری تجھ پر کتاب اور حکمت اور تجھ کو سکھائیں وہ باتیں جو تو نہ جانتا تھا اور اللہ کا فضل تجھ پر بہت بڑا ہے
۱۱۴. کچھ اچھے نہیں ان کے اکثر مشورے مگر جو کوئی کہ کہے صدقہ کرنے کو یا نیک کام کو یا صلح کرانے کو لوگوں میں اور جو کوئی یہ کام کرے اللہ کی خوشی کے لئے تو ہم اس کو دیں گے بڑا ثواب
۱۱۵. اور جو کوئی مخالفت کرے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی جب کہ کھل چکی اس پر سیدھی راہ اور چلے سب مسلمانوں کے راستہ کے خلاف تو ہم حوالہ کریں گے اس کو وہی طرف جو اس نے اختیار کی اور ڈالیں گے ہم اس کو دوزخ میں اور وہ بہت بری جگہ پہنچا
۱۱۶. بے شک اللہ نہیں بخشتا اس کو جو اس کا شریک کرے کسی کو اور بخشتا ہے اس کے سوا جس کو چاہے جس نے شریک ٹھہرایا اللہ کا وہ بہک کر دور جا پڑا
۱۱۷. اللہ کے سوا نہیں پکارتے مگر عورتوں کو اور نہیں پکارتے مگر شیطان سرکش کو
۱۱۸. جس پر لعنت کی اللہ نے اور کہا شیطان نے کہ میں البتہ لوں گا تیرے بندوں سے حصہ مقررہ
۱۱۹. اور ان کو بہکاؤں گا اور ان کو امیدیں دلاؤں گا اور ان کو سکھلاؤں گا کہ چیریں جانوروں کے کان اور ان کو سکھلاؤں گا کہ بدلیں صورتیں بنائی ہوئی اللہ کی اور جو کوئی بناوے شیطان کو دوست اللہ کو چھوڑ کر تو وہ پڑا صریح نقصان میں
۱۲۰. ان کو و عدہ دیتا ہے اور ان کو امیدیں دلاتا ہے اور جو کچھ وعدہ دیتا ہے ان کو شیطان سو سب فریب ہے
۱۲۱. ایسوں کا ٹھکانا ہے دوزخ اور نہ پاویں گے وہاں سے کہیں بھاگنے کو جگہ
۱۲۲. اور جو لوگ ایمان لائے اور عمل کئے اچھے ان کو ہم داخل کرینگے باغوں میں کہ جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں رہا کریں ان میں ہی ہمیشہ وعدہ ہے اللہ کا سچا اور اللہ سے سچا کون
۱۲۳. نہ تمہاری امیدوں پر مدار ہے اور نہ اہل کتاب کی امیدوں پر جو کوئی برا کام کرے گا اس کی سزا پاوے گا اور نہ پاوے گا اللہ کے سوا اپنا کوئی حمایتی اور نہ کوئی مددگار
۱۲۴. اور جو کوئی کام کرے اچھے مرد ہو یا عورت اور وہ ایمان رکھتا ہو سو وہ لوگ داخل ہونگے جنت میں اور ان کا حق ضائع نہ ہو گا تل بھر
۱۲۵. اور اس سے بہتر کس کا دین ہو گا جس نے پیشانی رکھی اللہ کے حکم پر اور نیک کاموں میں لگا ہوا ہے اور چلا دین ابراہیم پر جو ایک ہی طرف کا تھا اور اللہ نے بنا لیا ابراہیم کو خالص دوست
۱۲۶. اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ ہے زمین میں اور سب چیزیں اللہ کے قابو میں ہیں
۱۲۷. اور تجھ سے رخصت مانگتے ہیں عورتوں کے نکاح کی کہہ دے اللہ تم کو اجازت دیتا ہے ان کی اور وہ جو تم کو سنایا جاتا ہے قرآن میں سو حکم ہے ان یتیم عورتوں کا جن کو تم نہیں دیتے جو ان کے لئے مقرر کیا ہے اور چاہتے ہو کہ ان کو نکاح میں لے آؤ اور حکم ہے ناتوان لڑکوں کا اور یہ کہ قائم رہو یتیموں کے حق میں انصاف پر اور جو کرو گے بھلائی سو وہ اللہ کو معلوم ہے
۱۲۸. اور اگر کوئی عورت ڈرے اپنے خاوند کے لڑنے سے یا جی پھر جانے سے تو کچھ گناہ نہیں دونوں پر کہ کر لیں آپس میں کسی طرح صلح اور صلح خوب چیز ہے اور دلوں کے سا منے موجود ہے حرص اور اگر تم نیکی کرو اور پرہیزگاری کرو تو اللہ کو تمہارے سب کاموں کی خبر ہے
۱۲۹. اور تم ہرگز برابر نہ رکھ سکو گے عورتوں کو اگرچہ اس کی حرص کرو سو بالکل پھر بھی نہ جاؤ کہ ڈال رکھو ایک عورت کو جیسے ادھر میں لٹکتی اور اگر اصلاح کر تے رہو اور پرہیز گاری کرتے رہو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۳۰. اور اگر دونوں جدا ہو جاویں تو اللہ ہر ایک کو بے پروا کر دیگا اپنی کشایش سے اور اللہ کشایش والا تدبیر جاننے والا ہے
۱۳۱. اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ ہے زمین میں اور ہم نے حکم دیا ہے پہلے کتاب والوں کو اور تم کو کہ ڈرتے رہو اللہ سے اور اگر نہ مانو گے تو اللہ ہی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں اور ہے اللہ بے پروا سب خوبیوں والا
۱۳۲. اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں اور اللہ کافی ہے کارساز
۱۳۳. اگر چاہے تو تم کو دور کر دے اے لوگوں اور لے آئے اور لوگوں کو اور اللہ کو یہ قدرت ہے
۱۳۴. جو کوئی چاہتا ہو ثواب دنیا کا سو اللہ کے یہاں ہے ثواب دنیا کا اور آخرت کا اور اللہ سب کچھ سنتا دیکھتا ہے
۱۳۵. اے ایمان والو قائم رہو انصاف پر گواہی دو اللہ کی طرف کی اگرچہ نقصان ہو تمہارا یا ماں باپ کا یا قرابت والوں کا اگر کوئی مالدار ہے یا محتاج ہے تو اللہ ان کا خیر خواہ تم سے زیادہ ہے سو تم پیروی نہ کرو دل کی خواہش کی انصاف کرنے میں اور اگر تم زبان ملو گے یا بچا جاؤ گے تو اللہ تمہارے سب کاموں سے واقف ہے
۱۳۶. اے ایمان والو یقین لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم پر اور اس کتاب پر جو نازل کی ہے اپنے رسول صلی اللہ علیہ و سلم پر اور اس کتاب پر جو نازل کی تھی پہلے اور جو کوئی یقین نہ رکھے اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور کتابوں پر اور رسولوں پر اور قیامت کے دن پر وہ بہک کر دور جا پڑا
۱۳۷. جو لوگ مسلمان ہوئے پھر کافر ہو گئے پھر مسلمان ہوئے پھر کافر ہو گئے پھر بڑھتے رہے کفر میں تو اللہ ان کو ہرگز بخشنے والا نہیں اور نہ دکھلاوے ان کو راہ
۱۳۸. خوشخبری سنا دے منافقوں کو کہ ان کے واسطے ہے عذاب دردناک
۱۳۹. وہ جو بناتے ہیں کافروں کو اپنا رفیق مسلمانوں کو چھوڑ کر کیا ڈھونڈتے ہیں ان کے پاس عزت سو عزت تو اللہ ہی کے واسطے ہے ساری
۱۴۰. اور حکم اتار چکا تم پر قرآن میں کہ جب سنو اللہ کی آیتوں پر انکار ہو تے اور ہنسی ہوتے تو نہ بیٹھو ان کے ساتھ یہاں تک کہ مشغول ہوں کسی دوسری بات میں نہیں تو تم بھی انہی جیسے ہو گئے اللہ اکھٹا کرے گا منافقوں کو اور کافروں کو دوزخ میں ایک جگہ
۱۴۱. وہ منافق جو تمہاری تاک میں ہیں پھر اگر تم کو فتح ملے اللہ کی طرف سے تو کہیں کیا ہم نہ تھے تمہارے ساتھ اور اگر نصیب ہو کافروں کو تو کہیں کیا ہم نے گھیر نہ لیا تھا تم کو اور بچا دیا تم کو مسلمانوں سے سو اللہ فیصلہ کرے گا تم میں قیامت کے دن اور ہرگز نہ دے گا اللہ کافروں کو مسلمانوں پر غلبہ کی راہ
۱۴۲. البتہ منافق دغا بازی کرتے ہیں اللہ سے اور وہی ان کو دغا دیگا اور جب کھڑے ہوں نماز کو تو کھڑے ہوں ہارے جی سے لوگوں کے دکھانے کو اور یاد نہ کریں اللہ کو مگر تھوڑا سا
۱۴۳. ادھر میں لٹکتے ہیں دونوں کے بیچ نہ ان کی طرف اور نہ ان کی طرف اور جس کو گمراہ کرے اللہ تو ہرگز نہ پا وے گا تو اس کے واسطے کہیں راہ
۱۴۴. اے ایمان والو نہ بناؤ کافروں کو اپنا رفیق مسلمانوں کو چھوڑ کر کیا لیا چاہتے ہو اپنے اوپر اللہ کا الزام صریح
۱۴۵. بے شک منافق ہیں سب سے نیچے درجہ میں دوزخ کے اور ہرگز نہ پاوے گا تو ان کے واسطے کوئی مددگار
۱۴۶. مگر جنہوں نے توبہ کی اور اپنی اصلاح کی اور مضبوط پکڑا اللہ کو اور خالص حکم بردار ہوئے اللہ کے سو وہ ہیں ایمان والوں کے ساتھ اور جلد دے گا اللہ ایمان والوں کو بڑا ثواب
۱۴۷. کیا کرے گا اللہ تم کو عذاب کر کے اگر تم حق کو مانو اور یقین رکھو اور اللہ قدردان ہے سب کچھ جاننے والا
۱۴۸. اللہ کو پسند نہیں کسی کی بری بات کا ظاہر کرنا مگر جس پر ظلم ہوا ہو اور اللہ ہے سننے والا جاننے والا
۱۴۹. اگر تم کھول کر کرو کوئی بھلائی یا اس کو چھپاؤ یا معاف کرو برائی کو تو اللہ بھی معاف کرنے والا بڑی قدرت والا ہے
۱۵۰. جو لوگ منکر ہیں اللہ سے اور اس کے رسولوں سے اور چاہتے ہیں کہ فرق نکالیں اللہ میں اور اس کے رسولوں میں اور کہتے ہیں ہم مانتے ہیں بعضوں کو اور نہیں مانتے بعضوں کو اور چاہتے ہیں کہ نکالیں اس کے بیچ میں ایک راہ
۱۵۱. ایسے لوگ وہی ہیں اصل کافر اور ہم نے تیار کر رکھا ہے کافروں کے واسطے ذلت کا عذاب
۱۵۲. اور جو لوگ ایمان لائے اللہ پر اور اس کے رسولوں پر اور جدا نہ کیا ان میں سے کسی کو ان کو جلد دے گا ان کے ثواب اور اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۱۵۳. تجھ سے درخواست کرتے ہیں اہل کتاب کہ تو ان پر اتار لاوے لکھی ہوئی کتاب آسمان سے سو مانگ چکے ہیں موسیٰ سے اس سے بھی بڑی چیز اور کہا ہم کو دکھلا دے اللہ کو بالکل سامنے سو آ پڑی ان پر بجلی ان کے گناہ کے باعث پھر بنا لیا بچھڑے کو بہت کچھ نشانیاں پہنچ چکنے کے بعد پھر ہم نے وہ بھی معاف کیا اور دیا ہم نے موسیٰ کو غلبہ صریح
۱۵۴. اور ہم نے اٹھایا ان پر پہاڑ قرار لینے کے واسطے اور ہم نے کہا داخل ہو دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے اور ہم نے کہا کہ زیادتی مت کرو ہفتہ کے دن میں اور ہم نے ان سے لیا قول مضبوط
۱۵۵. ان کو جو سزا ملی سو ان کی عہد شکنی پر اور منکر ہونے پر اللہ کی آیتوں سے اور خون کرنے پر پیغمبروں کا ناحق اور اس کہنے پر کہ ہمارے دل پر غلاف ہے سو یہ نہیں بلکہ اللہ نے مہر کر دی ان کے دل پر کفر کے سبب سو ایمان نہیں لا تے مگر کم
۱۵۶. اور ان کے کفر پر اور مریم پر بڑا طوفان باندھنے پر
۱۵۷. اور ان کے اس کہنے پر کہ ہم نے قتل کیا مسیح عیسیٰ مریم کے بیٹے کو جو رسول تھا اللہ کا اور انہوں نے نہ اس کو مارا اور نہ سولی پر چڑھایا لیکن وہی صورت بن گئی ان کے آگے اور جو لوگ اس میں مختلف باتیں کرتے ہیں تو وہ لوگ اس جگہ شبہ میں پڑے ہوئے ہیں کچھ نہیں ان کو اس کی خبر صرف اٹکل پر چل رہے ہیں اور اس کو قتل نہیں کیا بے شک
۱۵۸. بلکہ اس کو اٹھا لیا اللہ نے اپنی طرف اور اللہ ہے زبردست حکمت والا
۱۵۹. اور جتنے فرقے ہیں اہل کتاب کے سو عیسیٰ پر یقین لا ویں گے اس کی موت سے پہلے اور قیامت کے دن ہو گا ان پر گواہ
۱۶۰. سو یہود کے گناہوں کی وجہ سے ہم نے حرام کیں ان پر بہت سی پاک چیزیں جو ان پر حلال تھیں اور اس وجہ سے کہ روکتے تھے اللہ کی راہ سے بہت
۱۶۱. اور اس وجہ سے کہ سود لیتے تھے اور ان کو اس کی ممانعت ہو چکی تھی اور اس وجہ سے کہ لوگوں کا مال کھاتے تھے ناحق اور تیار کر رکھا ہے ہم نے کافروں کے واسطے جو ان میں ہیں عذاب دردناک
۱۶۲. لیکن جو پختہ ہیں علم میں ان میں اور ایمان والے سو مانتے ہیں اس کو جو نازل ہوا تجھ پر اور جو نازل ہوا تجھ سے پہلے اور آفریں ہے نماز پر قائم رہنے والوں کو اور جو دینے والے ہیں زکوٰۃ کے اور یقین رکھنے والے ہیں اللہ پر اور قیامت کے دن پر سو ایسوں کو ہم دیں گے بڑا ثواب
۱۶۳. ہم نے وحی بھیجی تیری طرف جیسے وحی بھیجی نوح پر اور ان نبیوں پر جو اس کے بعد ہوئے اور وحی بھیجی ابراہیم پر اور اسماعیل پر اور اسحاق پر اور یعقوب پر اور اس کی اولاد پر اور عیسیٰ پر اور ایوب پر اور یونس پر اور ہارون پر اور سلیمان پر اور ہم نے دی داؤد کو زبور
۱۶۴. اور بھیجے ایسے رسول کہ جن کا احوال ہم نے سنایا تجھ کو اس سے پہلے اور ایسے رسول جن کا احوال نہیں سنایا تجھ کو اور باتیں کیں اللہ نے موسیٰ سے بول کر
۱۶۵. بھیجے پیغمبر خوشخبری اور ڈر سنانے والے تاکہ باقی نہ رہے لوگوں کو اللہ پر الزام کا موقع رسولوں کے بعد اور اللہ زبردست ہے حکمت والا
۱۶۶. لیکن اللہ شاہد ہے اس پر جو تجھ پر نازل کیا کہ یہ نازل کیا ہے اپنے علم کے ساتھ اور فرشتے بھی گواہ ہیں اور اللہ کافی ہے حق ظاہر کرنے والا
۱۶۷. جو لوگ کافر ہوئے اور روکا اللہ کی راہ سے وہ بہک کر دور جا پڑے
۱۶۸. جو لوگ کافر ہوئے اور حق دبا رکھا ہرگز اللہ بخشنے والا نہیں ان کو اور نہ دکھلاوے گا ان کو سیدھی راہ
۱۶۹. مگر راہ دوزخ کی رہا کریں اس میں ہمیشہ اور یہ اللہ پر آسان ہے
۱۷۰. اے لوگوں تمہارے پاس رسول آ چکا ٹھیک بات لے کر تمہارے رب کی سو مان لو تاکہ بھلا ہو تمہارا اور اگر نہ مانو گے تو اللہ ہی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور ہے اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا
۱۷۱. اے کتاب والو مت مبالغہ کرو اپنے دین کی بات میں اور مت کہو اللہ کی شان میں مگر پکی بات بے شک مسیح جو ہے عیسیٰ مریم کا بیٹا وہ رسول ہے اللہ کا اور اس کا کلام ہے جس کو ڈالا مریم کی طرف اور روح ہے اس کے ہاں کی سو مانو اللہ کو اور اس کے رسولوں کو اور نہ کہو کہ خدا تین ہیں اس بات کو چھوڑو بہتر ہو گا تمہارے واسطے بے شک اللہ معبود ہے اکیلا اس کے لائق نہیں ہے کہ اس کے اولاد ہو اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور کافی ہے اللہ کار ساز
۱۷۲. مسیح کو اس سے ہرگز عار نہیں کہ وہ بندہ ہو اللہ کا اور نہ فرشتوں کو جو مقرب ہیں اور جس کو عار آوے اللہ کی بندگی سے اور تکبر کرے سو وہ جمع کرے گا ان سب کو اپنے پاس اکٹھا
۱۷۳. پھر جو لوگ ایمان لائے اور عمل کئے انہوں نے اچھے تو ان کو پورا دے گا ان کا ثواب اور زیادہ دے گا اپنے فضل سے اور جنہوں نے عار کی اور تکبر کیا سو ان کو عذاب دے گا عذاب دردناک اور نہ پاویں گے اپنے واسطے اللہ کے سوا کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۱۷۴. اے لوگوں تمہارے پاس پہنچ چکی تمہارے رب کی طرف سے سند اور اتاری ہم نے تم پر روشنی واضح
۱۷۵. سو جو لوگ ایمان لائے اللہ پر اور اس کو مضبوط پکڑا تو ان کو داخل کرے گا اپنی رحمت اور فضل میں اور پہنچا دے گا ان کو اپنی طرف سیدھے راستہ پر
۱۷۶. "حکم پوچھتے ہیں تجھ سے سو کہہ دے اللہ حکم بتاتا ہے تم کو کلالہ کا اگر کوئی مرد مر گیا اور اس کے
بیٹا نہیں اور اس کے ایک بہن ہے تو اس کو پہنچے آدھا اس کا جو چھوڑ مرا اور وہ بھائی وارث ہے اس بہن کا اگر نہ ہو اس کے بیٹا پھر اگر بہنیں دو ہوں تو ان کو پہنچے دو تہائی اس مال کا جو چھوڑ مرا اور اگر کئی شخص ہوں اسی رشتہ کے کچھ مرد اور کچھ عورتیں تو ایک مرد کا حصہ ہے برابر دو عورتوں کے بیان کرتا ہے اللہ تمہارے واسطے تا کہ تم گمراہ نہ ہو اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے "
سورۃ المآئدہ
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اے ایمان والو پورا کرو عہدوں کو حلال ہوئے تمہارے لئے چوپائے مویشی سوائے ان کے جو تم کو آگے سنائے جاویں گے مگر حلال نہ جانو شکار کو احرام کی حالت میں اللہ حکم کرتا ہے جو چاہے
۲. اے ایمان والو حلال نہ سمجھو اللہ کی نشانیوں کو اور نہ ادب والے مہینہ کو اور نہ اس جانور کو جو نیاز کعبہ کی ہو اور نہ جن کے گلے پٹا ڈال کر لے جاویں کعبہ کو اور نہ آنے والوں کو حرمت والے گھر کی طرف جو ڈھونڈتے ہیں فضل اپنے رب کا اور اس کی خوشی اور جب احرام سے نکلو تو شکار کر لو اور باعث نہ ہو تم کو اس قوم کی دشمنی جو کہ تم کو روکتی تھی حرمت والی مسجد سے اس پر کہ زیادتی کرنے لگو اور آپس میں مدد کرو نیک کام پر اور پرہیزگاری پر اور مدد نہ کرو گناہ پر اور ظلم پر اور ڈرتے رہو اللہ سے بے شک اللہ کا عذاب سخت ہے
۳. حرام ہوا تم پر مردہ جانور اور لہو اور گوشت سور کا اور جس جانور پر نام پکارا جائے اللہ کے سوا کسی اور کا اور جو مر گیا ہو گلا گھونٹنے سے یا چوٹ سے یا اونچے سے گر کر یاسینگ مارنے سے اور جس کو کھایا ہو درندہ نے مگر جس کو تم نے ذبح کر لیا اور حرام ہے جو ذبح ہوا کسی تھان پر اور یہ کہ تقسیم کرو جوئے کے تیروں سے یہ گناہ کا کام ہے آج نا امید ہو گئے کافر تمہارے دین سے سو ان سے مت ڈرو اور مجھ سے ڈرو آج میں پورا کر چکا تمہارے لئے دین تمہارا اور پورا کیا تم پر میں نے احسان اپنا اور پسند کیا میں نے تمہارے واسطے اسلام کو دین پھر جو کوئی لاچار ہو جاوے بھوک میں لیکن گناہ پر مائل نہ ہو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۴. تجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا چیز ان کے لئے حلال ہے کہہ دے تم کو حلال ہیں ستھری چیزیں اور جو سدھاؤ شکاری جانور شکار پر دوڑانے کو کہ ان کو سکھاتے ہو اس میں جو اللہ نے تم کو سکھایا ہے سو کھاؤ اس میں سے جو پکڑ رکھیں تمہارے واسطے اور اللہ کا نام لو اس پر اور ڈرتے رہو اللہ سے بے شک اللہ جلد لینے والا حساب
۵. آج حلال ہوئیں تم کو سب ستھری چیزیں اور اہل کتاب کا کھانا تم کو حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کو حلال ہے اور حلال ہیں تم کو پاک دامن عورتیں مسلمان اور پاک دامن عورتیں ان میں سے جن کو دی گئی کتاب تم سے پہلے جب دو ان کو مہر ان کے قید میں لانے کو نہ مستی نکالنے کو اور نہ چھپی آشنائی کرنے کو اور جو منکر ہوا ایمان سے تو ضائع ہوئی محنت اس کی اور آخرت میں وہ ٹوٹے والوں میں ہے
۶. اے ایمان والو جب تم اٹھو نماز کو تو دھو لو اپنے منہ اور ہاتھ کہنیوں تک اور مل لو اپنے سر کو اور پاؤں ٹخنوں تک اور اگر تم کو جنابت ہو تو خوب طرح پاک ہو اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں یا کوئی تم میں آیا ہے جائے ضرور سے یا پاس گئے ہو عورتوں کے پھر نہ پاؤ تم پانی تو قصد کرو مٹی پاک کا اور مل لو اپنے منہ اور ہاتھ اس سے اللہ نہیں چاہتا کہ تم پر تنگی کرے لیکن چاہتا ہے کہ تم کو پاک کرے اور پورا کرے اپنا احسان تم پر تاکہ تم احسان مانو
۷. اور یاد کرو احسان اللہ کا اپنے اوپر اور عہد اس کا جو تم سے ٹھہرایا تھا جب تم نے کہا تھا کہ ہم نے سنا اور مانا اور ڈرتے رہو اللہ سے اللہ خوب جانتا ہے دلوں کی بات
۸. اے ایمان والو کھڑے ہو جایا کرو اللہ کے واسطے گواہی دینے کو انصاف کی اور کسی قوم کی دشمنی کے باعث انصاف کو ہرگز نہ چھوڑو عدل کرو یہی بات زیادہ نزدیک ہے تقویٰ سے اور ڈرتے رہو اللہ سے اللہ کو خوب خبر ہے جو تم کرتے ہو
۹. وعدہ کیا اللہ نے ایمان والوں سے جو نیک عمل کرتے ہیں کہ ان کے واسطے بخشش اور بڑا ثواب ہے
۱۰. اور جن لوگوں نے کفر کیا اور جھٹلائیں ہماری آیتیں وہ ہیں دوزخ والے
۱۱. اے ایمان والو یاد رکھو احسان اللہ کا اپنے اوپر جب قصد کیا لوگوں نے کہ تم پر ہاتھ چلاویں پھر روک دئیے تم سے ان کے ہاتھ اور ڈرتے رہو اللہ سے اور اللہ ہی پر چاہیے بھروسہ ایمان والوں کو
۱۲. اور لے چکا ہے اللہ عہد بنی اسرائیل سے اور مقرر کئے ہم نے ان میں بارہ سردار اور کہا اللہ نے میں تمہارے ساتھ ہوں اگر تم قائم رکھو گے نماز اور دیتے رہو گے زکوٰۃ اور یقین لاؤ گے میرے رسولوں پر اور مدد کرو گے ان کی اور قرض دو گے اللہ کو اچھی طرح کا قرض تو البتہ دور کرونگا میں تم سے گناہ تمہارے اور داخل کروں گا تم کو باغوں میں کہ جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں پھر جو کوئی کافر ہوا تم میں سے اس کے بعد تو وہ بے شک گمراہ ہوا سیدھے راستہ سے
۱۳. سو ان کے عہد توڑنے پر ہم نے ان پر لعنت کی اور کر دیا ہم نے ان کے دلوں کو سخت پھیرتے ہیں کلام کو اس کے ٹھکانے سے اور بھول گئے نفع اٹھانا اس نصیحت سے جو ان کو کی گئی تھی اور ہمیشہ تو مطلع ہوتا رہتا ہے ان کی کسی دغا پر مگر تھوڑے لوگ ان میں سے سو معاف کر اور درگزر کر ان سے اللہ دوست رکھتا ہے احسان کرنے والوں کو
۱۴. اور وہ جو کہتے ہیں اپنے کو نصاریٰ ان سے بھی لیا تھا ہم نے عہد ان کا پھر بھول گئے نفع اٹھانا اس نصیحت سے جو ان کو کی گئی تھی پھر ہم نے لگا دی آپس میں ان کے دشمنی اور کینہ قیامت کے دن تک اور آخر جتاوے گا ان کو اللہ جو کچھ کرتے تھے
۱۵. اے کتاب والو تحقیق آیا ہے تمہارے پاس رسول ہمارا ظاہر کرتا ہے تم پر بہت سی چیزیں جن کو تم چھپاتے تھے کتاب میں سے اور درگزر کرتا ہے بہت چیزوں سے بے شک تمہارے پاس آئی ہے اللہ کی طرف سے روشنی اور کتاب
۱۶. ظاہر کرنے والی جس سے اللہ ہدایت کرتا ہے اس کو جو تابع ہوا اس کی رضا کا سلامتی کی راہیں اور ان کو نکالتا ہے اندھیروں سے روشنی میں اپنے حکم سے اور ان کو چلاتا ہے سیدھی راہ
۱۷. بے شک کافر ہوئے جنہوں نے کہا کہ اللہ تو وہی مسیح ہے مریم کا بیٹا تو کہہ دے پھر کس کا بس چل سکتا ہے اللہ کے آگے اگر وہ چاہے کہ ہلاک کرے مسیح مریم کے بیٹے کو اور اس کی ماں کو اور جتنے لوگ ہیں زمین میں سب کو اور اللہ ہی کے لیے ہے سلطنت آسمانوں اور زمین کی اور جو کچھ درمیان ان دونوں کے ہے پیدا کرتا ہے جو چاہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۱۸. اور کہتے ہیں یہود اور نصاریٰ ہم بیٹے ہیں اللہ کے اور اس کے پیارے تو کہہ پھر کیوں عذاب کرتا ہے تم کو تمہارے گناہوں پر کوئی نہیں بلکہ تم بھی ایک آدمی ہو اس کی مخلوق میں بخشے جس کو چاہے اور عذاب کرے جس کو چاہے اور اللہ ہی کے لیے ہے سلطنت آسمانوں اور زمین کی اور جو کچھ دونوں کے بیچ میں ہے اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
۱۹. اے کتاب والو! آیا ہے تمہارے پاس رسول ہمارا کھولتا ہے تم پر رسولوں کے انقطاع کے بعد کبھی تم کہنے لگو کہ ہمارے پاس نہ آیا کوئی خوشی یا ڈر سنانے والا سو آ چکا تمہارے پاس خوشی اور ڈر سنانے والا اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۲۰. اور جب کہا موسیٰ نے اپنی قوم کو اے قوم یاد کرو احسان اللہ کا اپنے اوپر جب پیدا کئے تم میں نبی اور کر دیا تم کو بادشاہ اور دیا تم کو جو نہیں دیا تھا کسی کو جہان میں
۲۱. اے قوم داخل ہو زمین پاک میں جو مقرر کر دی ہے اللہ نے تمہارے واسطے اور نہ لوٹو اپنی پیٹھ کی طرف پھر جا پڑو گے نقصان میں
۲۲. بولے اے موسیٰ وہاں ایک قوم ہے زبردست اور ہم ہرگز وہاں نہ جاویں گے یہاں تک کہ وہ نکل جاویں اس میں سے پھر اگر وہ نکل جاویں گے اس میں سے تو ہم ضرور داخل ہوں گے
۲۳. کہا دو مردوں نے اللہ سے ڈرنے والوں میں سے کہ خدا کی نوازش تھی ان دو پر گھس جاؤ ان پر حملہ کر کے دروازہ میں پھر جب تم اس میں گھس جاؤ گے تو تم ہی غالب ہو گے اور اللہ پر بھروسہ کرو اگر یقین رکھتے ہو
۲۴. بولے اے موسیٰ ہم ہرگز نہ جاویں گے ساری عمر جب تک وہ رہیں گے اس میں سو تو جا اور تیرا رب اور تم دونوں لڑو ہم تو یہیں بیٹھے ہیں
۲۵. بولا اے رب میرے میرے اختیار میں نہیں مگر میری جان اور میرا بھائی سو جدائی کر دے تو ہم میں اور اس نافرمان قوم میں
۲۶. فرمایا تحقیق وہ زمین حرام کی گئی ہے ان پر چالیس برس سر مارتے پھریں گے ملک میں سو تو افسوس نہ کر نافرمان لوگوں پر
۲۷. اور سنا ان کو حال واقعی آدم کے دو بیٹوں کا جب نیاز کی دونوں نے کچھ نیاز اور مقبول ہوئی ایک کی اور نہ مقبول ہوئی دوسرے کی کہا میں تجھ کو مار ڈالوں گا وہ بولا اللہ قبول کرتا ہے تو پرہیزگاروں سے
۲۸. اگر تو ہاتھ چلاوے گا مجھ پر مارنے میں نہ ہاتھ چلاؤں گا تجھ پر مارنے کو میں ڈرتا ہوں اللہ سے جو پروردگار ہے سب جہان کا
۲۹. میں چاہتا ہوں کہ تو حاصل کرے میرا گناہ اور اپنا گناہ پھر ہو جاوے تو دوزخ والوں میں اور یہی ہے سزا ظالموں کی
۳۰. پھر اس کو راضی کیا اس کے نفس نے خون پر اپنے بھائی کے پھر اس کو مار ڈالا سو ہو گیا نقصان اٹھانے والوں میں
۳۱. پھر بھیجا اللہ نے ایک کوّا جو کریدتا تھا زمین کو تاکہ اس کو دکھلاوے کس طرح چھپاتا ہے لاش اپنے بھائی کی بولا اے افسوس مجھ سے اتنا نہ ہو سکا کہ ہوں برابر اس کوے کی کہ میں چھپاؤں لاش اپنے بھائی کی پھر لگا پچھتانے
۳۲. اسی سبب سے لکھا ہم نے بنی اسرائیل پر کہ جو کوئی قتل کرے ایک جان کو بلا عوض جان کے یا بغیر فساد کرنے کے ملک میں تو گویا قتل کر ڈالا اس نے سب لوگوں کو اور جس نے زندہ رکھا ایک جان کو تو گویا زندہ کر دیا سب لوگوں کو اور لا چکے ہیں ان کے پاس رسول ہمارے کھلے ہوئے حکم پھر بہت لوگ ان میں سے اس پر بھی ملک میں دست درازی کرتے ہیں
۳۳. یہی سزا ہے ان کی جو لڑائی کرتے ہیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور دوڑتے ہیں ملک میں فساد کرنے کو کہ ان کو قتل کیا جائے یا سولی چڑھائے جاویں یا کاٹے جاویں ان کے ہاتھ اور پاؤں مخالف جانب سے یا دور کر دیے جاویں اس جگہ سے یہ ان کی رسوائی ہے دنیا میں اور ان کے لیے آخرت میں بڑا عذاب ہے
۳۴. مگر جنہوں نے توبہ کی تمہارے قابو پانے سے پہلے تو جان لو کہ اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۳۵. اے ایمان والو ڈرتے رہو اللہ سے اور ڈھونڈو اس تک وسیلہ اور جہاد کرو اس کی راہ میں تاکہ تمہارا بھلا ہو
۳۶. جو لوگ کافر ہیں اگر ان کے پاس ہو جو کچھ زمین میں ہے سارا اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہوتا کہ بدلہ میں دیں اپنے قیامت کے عذاب سے تو ان سے قبول نہ ہو گا اور ان کے واسطے عذاب دردناک ہے
۳۷. چاہیں گے کہ نکل جاویں آگ سے اور وہ اس سے نکلنے والے نہیں اور ان کے لیے عذاب دائمی ہے
۳۸. اور چوری کرنے والا مرد اور چوری کرنے والی عورت کاٹ ڈالو ان کے ہاتھ سزا میں ان کی کمائی کی تنبیہ ہے اللہ کی طرف سے اور اللہ غالب ہے حکمت والا
۳۹. پھر جس نے توبہ کی اپنے ظلم کے پیچھے اور اصلاح کی تو اللہ قبول کرتا ہے اس کی توبہ بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۴۰. تجھ کو معلوم نہیں کہ اللہ ہی کے واسطے ہے سلطنت آسمانوں اور زمین کی عذاب کرے جس کو چاہے اور بخشے جس کو چاہے اور اللہ سب چیز پر قادر ہے
۴۱. اے رسول غم نہ کر ان کا جو دوڑ کر گرتے ہیں کفر میں وہ لوگ جو کہتے ہیں ہم مسلمان ہیں اپنے منہ سے اور ان کے دل مسلمان نہیں اور وہ جو یہودی ہیں جاسوسی کرتے ہیں جھوٹ بولنے کے لیے وہ جاسوس ہیں دوسری جماعت کے جو تجھ تک نہیں آئے بدل ڈالتے ہیں بات کو اس کا ٹھکانا چھوڑ کر کہتے ہیں اگر تم کو یہ حکم ملے تو قبول کر لینا اور اگر یہ حکم نہ ملے تو بچتے رہنا اور جس کو اللہ نے گمراہ کرنا چاہا سو تو اس کے لیے کچھ نہیں کر سکتا اللہ کے ہاں یہ وہی لوگ ہیں جن کو اللہ نے نہ چاہا کہ دل پاک کرے ان کے ان کو دنیا میں ذلت ہے اور ان کو آخرت میں بڑا عذاب ہے
۴۲. جاسوسی کرنے والے جھوٹ بولنے کے لیے اور بڑے حرام کھانے والے سو اگر آویں وہ تیرے پاس تو فیصلہ کر دے ان میں یا منہ پھیر لے ان سے اور اگر تو منہ پھیر لے گا ان سے تو وہ تیرا کچھ نہ بگاڑ سکیں گے اور اگر تو فیصلہ کرے تو فیصلہ کر ان میں انصاف سے بے شک اللہ دوست رکھتا ہے انصاف کرنے والوں کو
۴۳. اور وہ تجھ کو کس طرح منصف بنائیں گے اور ان کے پاس تو تورات ہے جس میں حکم ہے اللہ کا پھر اس کے پیچھے پھرے جاتے ہیں اور وہ ہرگز ماننے والے نہیں ہیں
۴۴. ہم نے نازل کی تورات کہ اس میں ہدایت اور روشنی ہے اس پر حکم کرتے تھے پیغمبر جو کہ حکم بردار تھے اللہ کے یہود کو اور حکم کرتے تھے درویش اور عالم اس واسطے کہ وہ نگہبان ٹھہرائے گئے تھے اللہ کی کتاب پر اور اس کی خبر گیری پر مقرر تھے سو تم نہ ڈرو لوگوں سے اور مجھ سے ڈرو اور مت خریدو میری آیتوں پر مول تھوڑا اور جو کوئی حکم نہ کرے اس کے موافق جو کہ اللہ نے اتارا سو وہی لوگ ہیں کافر
۴۵. اور لکھ دیا ہم نے ان پر اس کتاب میں کہ جی کے بدلے جی اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور ناک کے بدلے ناک اور کان کے بدلے کان اور دانت کے بدلے دانت اور زخموں کے بدلہ ان کے برابر پھر جس نے معاف کر دیا تو وہ گناہ سے پاک ہو گیا اور جو کوئی حکم نہ کرے اس کے موافق جو کہ اللہ نے اتارا سو وہی لوگ ہیں ظالم
۴۶. اور پیچھے بھیجا ہم نے انہی کے قدموں پر عیسیٰ مریم کے بیٹے کو تصدیق کرنے والا تورات کی جو آگے سے تھی اور اس کو دی ہم نے انجیل جس میں ہدایت اور روشنی تھی اور تصدیق کرتی تھی اپنے سے اگلی کتاب تورات کی اور راہ بتلانے والی اور نصیحت تھی ڈرنے والوں کو
۴۷. اور چاہیے کہ حکم کریں انجیل والے موافق اس کے جو کہ اتارا اللہ نے اس میں اور جو کوئی حکم نہ کرے موافق اس کے جو کہ اتارا اللہ نے سو وہی لوگ ہیں نافرمان
۴۸. اور تجھ پر اتاری ہم نے کتاب سچی تصدیق کرنے والی سابقہ کتابوں کی اور ان کے مضامین پر نگہبان سو تو حکم کر ان میں موافق اس کے جو کہ اتارا اللہ نے اور ان کی خوشی پر مت چل چھوڑ کر سیدھا راستہ جو تیرے پاس آیا ہر ایک کو تم میں سے دیا ہم نے ایک دستور اور راہ اور اللہ چاہتا تو تم کو ایک دین پر کر دیتا لیکن تم کو آزمانا چاہتا ہے اپنے دیے ہوئے حکموں میں سو تم دوڑ کر لو خوبیاں اللہ کے پاس تم سب کو پہنچنا ہے پھر جتاوے گا جس بات میں تم کو اختلاف تھا
۴۹. اور یہ فرمایا کہ حکم کر ان میں موافق اس کے جو کہ اتارا اللہ نے اور مت چل ان کی خوشی پر اور بچتا رہ ان سے کہ تجھ کو بہکا نہ دیں کسی ایسے حکم سے جو اللہ نے اتارا تجھ پر پھر اگر نہ مانیں تو جان لے کہ اللہ نے یہی چاہا کہ پہنچاوے ان کو کچھ سزا ان کے گناہوں کی اور لوگوں میں بہت ہیں نافرمان
۵۰. اب کیا حکم چاہتے ہیں کفر کے وقت کا اور اللہ سے بہتر کون ہے حکم کرنے والا یقین کرنے والوں کے واسطے
۵۱. اے ایمان والو مت بناؤ یہود اور نصاریٰ کو دوست وہ آپس میں دوست ہیں ایک دوسرے کے اور جو کوئی تم میں سے دوستی کرے ان سے تو وہ انہی میں ہے اللہ ہدایت نہیں کرتا ظالم لوگوں کو
۵۲. اب تو دیکھے گا ان کو جن کے دل میں بیماری ہے دوڑ کر ملتے ہیں ان میں کہتے ہیں کہ ہم کو ڈر ہے کہ نہ آ جائے ہم پر گردش زمانہ کی سو قریب ہے کہ اللہ جلد ظاہر فرما دے فتح یا کوئی حکم اپنے پاس سے تو لگیں اپنے جی کی چھپی بات پر پچھتانے
۵۳. اور کہتے ہیں مسلمان کیا یہ وہی لوگ ہیں جو قسمیں کھاتے تھے اللہ کی تاکید سے کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں برباد گئے ان کے عمل پھر رہ گئے نقصان میں
۵۴. اے ایمان والو جو کوئی تم میں پھرے گا اپنے دین سے تو اللہ عنقریب لاوے گا ایسی قوم کو کہ اللہ ان کو چاہتا ہے اور وہ اس کو چاہتے ہیں نرم دل ہیں مسلمانوں پر زبردست ہیں کافروں پر لڑتے ہیں اللہ کی راہ میں اور ڈرتے نہیں کسی کے الزام سے یہ فضل ہے اللہ کا دے گا جس کو چاہے اور اللہ کشایش والا ہے خبردار
۵۵. تمہارا رفیق تو وہی اللہ ہے اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ و سلم اور جو ایمان والے ہیں جو کہ قائم ہیں نماز پر اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور وہ عاجزی کرنے والے ہیں
۵۶. اور جو کوئی دوست رکھے اللہ کو اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو اور ایمان والوں کو تو اللہ کی جماعت وہی سب پر غالب ہے
۵۷. اے ایمان والو مت بناؤ ان لوگوں کو جو ٹھہراتے ہیں تمہارے دین کو ہنسی اور کھیل وہ لوگ جو کتاب دیے گئے تم سے پہلے اور نہ کافروں کو اپنا دوست اور ڈرو اللہ سے اگر ہو تم ایمان والے
۵۸. اور جب تم پکارتے ہو نماز کے لیے تو وہ ٹھہراتے ہیں اس کو ہنسی اور کھیل یہ اس واسطے کہ وہ لوگ بے عقل ہیں
۵۹. تو کہہ اے کتاب والو کیا ضد ہے تم کو ہم سے مگر یہی کہ ہم ایمان لائے اللہ پر اور جو نازل ہوا ہم پر اور جو نازل ہو چکا پہلے اور یہی کہ تم میں اکثر نافرمان ہیں
۶۰. تو کہہ میں تم کو بتلاؤں ان میں کس کی بری جزا ہے اللہ کے ہاں وہی جس پر اللہ نے لعنت کی اور اس پر غضب نازل کیا اور ان میں سے بعضوں کو بندر کر دیا اور بعض کو سور اور جنہوں نے بندگی کی شیطان کی وہی لوگ بدتر ہیں درجہ میں اور بہت بہکے ہوئے ہیں سیدھی راہ سے
۶۱. اور جب تمہارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں ہم ایمان لائے اور حالت یہ ہے کہ کافر ہی آئے تھے اور کافر ہی چلے گئے اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ چھپائے ہوئے تھے
۶۲. اور تو دیکھے گا بہتوں کو ان میں سے کہ دوڑتے ہیں گناہ پر اور ظلم اور حرام کھانے پر بہت برے کام ہیں جو کر رہے ہیں
۶۳. کیوں نہیں منع کرتے ان کے درویش اور علماء گناہ کی بات کہنے سے اور حرام کھانے سے بہت ہی برے عمل ہیں جو کر رہے ہیں
۶۴. اور یہود کہتے ہیں اللہ کا ہاتھ بند ہو گیا انہی کے ہاتھ بند ہو جاویں اور لعنت ہے ان کو اس کہنے پر بلکہ اس کے تو دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں خرچ کرتا ہے جس طرح چاہے اور ان میں بہتوں کو بڑھے گی اس کلام سے جو تجھ پر اترا تیرے رب کی طرف سے شرارت اور انکار اور ہم نے ڈال رکھی ہے ان میں دشمنی اور بیر قیامت کے دن تک جب کبھی آگ سلگاتے ہیں لڑائی کے لیے اللہ اس کو بجھا دیتا ہے اور دوڑتے ہیں ملک میں فساد کرتے ہوئے اور اللہ پسند نہیں کرتا فساد کرنے والوں کو
۶۵. اور اگر اہل کتاب ایمان لاتے اور ڈرتے تو ہم دور کر دیتے ان سے ان کی برائیاں اور ان کو داخل کرتے نعمت کے باغوں میں
۶۶. اور اگر وہ قائم رکھتے تورات اور انجیل کو اور اس کو جو کہ نازل ہوا ان پر ان کے رب کی طرف سے تو کھاتے اپنے اوپر سے اور اپنے پاؤں کے نیچے سے کچھ لوگ ان میں ہیں سیدھی راہ پر اور بہت سے ان میں برے کام کر رہے ہیں
۶۷. اے رسول پہنچا دے جو تجھ پر اترا تیرے رب کی طرف سے اور اگر ایسا نہ کیا تو تو نے کچھ نہ پہنچایا اس کا پیغام اور اللہ تجھ کو بچا لے گا لوگوں سے بے شک اللہ راستہ نہیں دکھلاتا قوم کفار کو
۶۸. کہہ دے اے کتاب والو تم کسی راہ پر نہیں جب تک نہ قائم کرو تورات اور انجیل کو اور جو تم پر اترا تمہارے رب کی طرف سے اور ان میں بہتوں کو بڑھے گی اس کلام سے جو تجھ پر اترا تیرے رب کی طرف سے شرارت اور کفر سو تو افسوس نہ کر اس قوم کفار پر
۶۹. بے شک جو مسلمان ہیں اور جو یہودی ہیں اور فرقہ صابی اور نصاریٰ جو کوئی ایمان لاوے اللہ پر اور روز قیامت پر اور عمل کرے نیک نہ ان پر ڈر ہے نہ وہ غمگین ہونگے
۷۰. ہم نے لیا تھا پختہ قول بنی اسرائیل سے اور بھیجے ان کی طرف رسول جب لایا ان کے پاس کوئی رسول وہ حکم جو خوش نہ آیا ان کے جی کو تو بہتوں کو جھٹلایا اور بہتوں کو قتل کر ڈالتے تھے
۷۱. اور خیال کیا کہ کچھ خرابی نہ ہو گی سو اندھے ہو گئے اور بہرے پھر توبہ قبول کی اللہ نے ان کی پھر اندھے اور بہرے ہوئے ان میں سے بہت اور اللہ دیکھتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں
۷۲. بے شک کافر ہوئے جنہوں نے کہا اللہ وہی مسیح ہے مریم کا بیٹا اور مسیح نے کہا ہے کہ اے بنی اسرائیل بندگی کرو اللہ کی جو رب ہے میرا اور تمہارا بے شک جس نے شریک ٹھہرایا اللہ کا سو حرام کی اللہ نے اس پر جنت اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور کوئی نہیں گناہ گاروں کی مدد کرنے والا
۷۳. بے شک کافر ہوئے جنہوں نے کہا اللہ ہے تین میں کا ایک حالانکہ کوئی معبود نہیں بجز ایک معبود کے اور اگر نہ باز آویں گے اس بات سے کہ کہتے ہیں تو بے شک پہنچے گا ان میں سے کفر پر قائم رہنے والوں کو عذاب دردناک
۷۴. کیوں نہیں توبہ کرتے اللہ کے آگے اور گناہ بخشواتے اس سے اور اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۷۵. نہیں ہے مسیح مریم کا بیٹا مگر رسول گزر چکے اس سے پہلے بہت رسول اور اس کی ماں ولی ہے دونوں کھاتے تھے کھانا دیکھ ہم کیسے بتلاتے ہیں ان کو دلیلیں پھر دیکھ وہ کہاں الٹے جا رہے ہیں
۷۶. تو کہہ دے کیا تم ایسی چیز کی بندگی کرتے ہو اللہ کو چھوڑ کر جو مالک نہیں تمہارے برے کی اور نہ بھلے کی اور اللہ وہی ہے سننے والا جاننے والا
۷۷. تو کہہ اے اہل کتاب مت مبالغہ کرو اپنے دین کی بات میں ناحق کا اور مت چلو خیالات پر ان لوگوں کے جو گمراہ ہو چکے پہلے اور گمراہ کر گئے بہتوں کو اور بہک گئے سیدھی راہ سے
۷۸. ملعون ہوئے کافر بنی اسرائیل میں کے داؤد کی زبان پر اور عیسیٰ بیٹے مریم کی یہ اس لیے کہ وہ نافرمان تھے اور حد سے گزر گئے تھے
۷۹. آپس میں منع نہ کرتے برے کام سے جو وہ کر رہے تھے کیا ہی برا کام ہے جو کرتے تھے
۸۰. تو دیکھتا ہے ان میں کہ بہت سے لوگ دوستی کرتے ہیں کافروں سے کیا ہی برا سامان بھیجا انہوں نے اپنے واسطے وہ یہ کہ اللہ کا غضب ہوا ان پر اور وہ ہمیشہ عذاب میں رہنے والے ہیں
۸۱. اور اگر وہ یقین رکھتے اللہ پر اور نبی پر اور جو نبی پر اترا تو کافروں کو دوست نہ بناتے لیکن ان میں سے بہت سے لوگ نافرمان ہیں
۸۲. تو پاوے گا سب لوگوں سے زیادہ دشمن مسلمانوں کا یہودیوں کو اور مشرکوں کو اور پاوے گا سب سے نزدیک محبت میں مسلمانوں کے ان لوگوں کے جو کہتے ہیں کہ ہم نصاریٰ ہیں یہ اس واسطے کہ نصاریٰ میں عالم ہیں اور درویش ہیں اور اس واسطے کہ وہ تکبر نہیں کرتے
۸۳. اور جب سنتے ہیں اس کو جو اترا رسول پر تو دیکھے تو ان کی آنکھوں کو کہ ابلتی ہیں آنسوؤں سے اس وجہ سے کہ انہوں نے پہچان لیا حق بات کو کہتے ہیں اے رب ہمارے ہم ایمان لائے سو تو لکھ ہم کو ماننے والوں کے ساتھ
۸۴. اور ہم کو کیا ہوا کہ یقین نہ لاویں اللہ پر اور اس چیز پر جو پہنچی ہم کو حق سے اور توقع رکھیں اس کی کہ داخل کرے ہم کو رب ہمارا ساتھ نیک بختوں کے
۸۵. پھر ان کو بدلے میں دیئے اللہ نے اس کہنے پر ایسے باغ کہ جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں رہا کریں ان میں ہی اور یہ ہے بدلا نیکی کرنے والوں کا
۸۶. اور جو لوگ منکر ہوئے اور جھٹلانے لگی ہماری آیتوں کو وہ ہیں دوزخ کے رہنے والے
۸۷. اے ایمان والو مت حرام ٹھہراؤ وہ لذیذ چیزیں جو اللہ نے تمہارے لئے حلال کر دیں اور حد سے نہ بڑھو بے شک اللہ پسند نہیں کرتا حد سے بڑھنے والوں کو
۸۸. اور کھاؤ اللہ کے دیئے ہوئے میں سے جو چیز حلال پاکیزہ ہو اور ڈرتے رہو اللہ سے جس پر تم ایمان رکھتے ہو
۸۹. نہیں پکڑتا تم کو اللہ تمہاری بیہودہ قسموں پر لیکن پکڑتا ہے اس پر جس قسم کو تم نے مضبوط باندھا سو اس کا کفارہ کھانا دینا ہے دس محتاجوں کو اوسط درجہ کا کھانا جو دیتے ہو اپنے گھر والوں کو یا کپڑا پہنا دیں دینا دس محتاجوں کو یا ایک گردن آزاد کرنی پھر جس کو میسر نہ ہو تو روزے رکھنے ہیں تین دن کے یہ کفارہ ہے تمہاری قسموں کا جب قسم کھا بیٹھو اور حفاظت رکھو اپنی قسموں کی اسی طرح بیان کرتا ہے اللہ تمہارے لئے اپنے حکم تاکہ تم احسان مانو
۹۰. اے ایمان والوں یہ جو ہے شراب اور جوا اور بت اور پانسے سب گندے کام ہیں شیطان کے سو ان سے بچتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ
۹۱. شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ ڈالے تم میں دشمنی اور بیر بذریعہ شراب اور جوئے کے اور روکے تم کو اللہ کی یاد سے اور نماز سے سو اب بھی تم باز آؤ گے
۹۲. اور حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا اور بچتے رہو پھر اگر تم پھر جاؤ گے تو جان لو کہ ہمارے رسول کا ذمہ صرف پہنچا دینا ہے کھول کر
۹۳. جو لوگ ایمان لائے اور کام نیک کئے ان پر گناہ نہیں اس میں جو کچھ پہلے کھا چکے جب کہ آیندہ کے لیے ڈر گئے اور ایمان لائے اور عمل نیک کئے پھر ڈرتے رہے اور یقین کیا پھر ڈرتے رہے اور نیکی کی اور اللہ دوست رکھتا ہے نیکی کرنے والوں کو
۹۴. اے ایمان والو البتہ تم کو آزماوے گا اللہ ایک بات سے اس شکار میں کہ جس پر پہنچتے ہیں ہاتھ تمہارے اور نیزے تمہارے تاکہ معلوم کرے اللہ کون اس سے ڈرتا ہے بن دیکھے پھر جس نے زیادتی کی اس کے بعد تو اس کے لئے عذاب دردناک ہے
۹۵. اے ایمان والو نہ مارو شکار جس وقت تم ہو احرام میں اور جو کوئی تم میں اس کو مارے جان کر تو اس پر بدلہ ہے اس مارے ہوئے کے برابر مویشی میں سے جو تجویز کریں دو آدمی معتبر تم میں سے اس طرح سے کہ وہ جانور بدلے کا بطور نیاز پہنچایا جاوے کعبہ تک یا اس پر کفارہ ہے چند محتاجوں کو کھلانا یا اس کے برابر روزے تاکہ چکھے سزا اپنے کام کی اللہ نے معاف کیا جو کچھ ہو چکا اور جو کوئی پھر کرے گا اس سے بدلہ لے گا اللہ اور اللہ زبردست ہے بدلہ لینے والا
۹۶. حلال ہوا تمہارے لئے دریا کا شکار اور دریا کا کھانا تمہارے فائدہ کے واسطے اور سب مسافروں کے اور حرام ہوا تم پر جنگل کا شکار جب تک تم احرام میں رہو اور ڈرتے رہو اللہ سے جس کے پاس تم جمع ہو گے
۹۷. اللہ نے کر دیا کعبہ کو جو کہ گھر ہے بزرگی والا قیام کا باعث لوگوں کے لئے اور بزرگی والے مہینوں کو اور قربانی کو جو نیاز کعبہ کی ہو اور جن کے گلے میں پٹہ ڈال کر لے جاویں کعبہ کو یہ اس لئے کہ تم جان لو کہ بے شک اللہ کو معلوم ہے جو کچھ ہے آسمانوں اور زمین میں اور اللہ ہر چیز سے خوب واقف ہے
۹۸. جان لو کہ بے شک اللہ کا عذاب سخت ہے اور بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۹۹. رسول کے ذمہ نہیں مگر پہنچا دینا اور اللہ کو معلوم ہے جو تم ظاہر میں کرتے ہو اور جو چھپا کر کرتے ہو
۱۰۰. تو کہہ دے کہ برابر نہیں ناپاک اور پاک اگرچہ تجھ کو بھلی لگے ناپاک کی کثرت سو ڈرتے رہو اللہ سے اے عقل مندو تاکہ تمہاری نجات ہو
۱۰۱. اے ایمان والو مت پوچھو ایسی باتیں کہ اگر تم پر کھولی جاویں تو تم کو بری لگیں اور اگر پوچھو گے یہ باتیں ایسے وقت میں کہ قرآن نازل ہو رہا ہے تو تم پر ظاہر کر دی جاویں گی اللہ نے ان سے درگزر کی ہے اور اللہ بخشنے والا تحمل والا ہے
۱۰۲. ایسی باتیں پوچھ چکی ہے ایک جماعت تم سے پہلے پھر ہو گئے ان باتوں سے منکر
۱۰۳. نہیں مقرر کیا اللہ نے بحیرہ اور نہ سائبہ اور نہ وصیلہ اور نہ حامی لیکن کافر باندھتے ہیں اللہ پر بہتان اور ان میں اکثروں کو عقل نہیں
۱۰۴. اور جب کہا جاتا ہے ان کو آؤ اس کی طرف جو کہ اللہ نے نازل کیا اور رسول کی طرف تو کہتے ہیں ہم کو کافی ہے وہ جس پر پایا ہم نے اپنے باپ دادوں کو بھلا اگر ان کے باپ دادے نہ کچھ علم رکھتے ہوں اور نہ راہ جانتے ہوں تو بھی ایسا ہی کریں گے
۱۰۵. اے ایمان والو تم پر لازم ہے فکر اپنی جان کا تمہارا کچھ نہیں بگاڑتا جو کوئی گمراہ ہوا جب کہ تم ہوئے راہ پر اللہ کے پاس لوٹ کر جانا ہے تم سب کو پھر وہ جتلاوے گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۱۰۶. اے ایمان والو گواہ درمیان تمہارے جب کہ پہنچے کسی کو تم میں موت وصیت کے وقت وہ شخص معتبر ہونے چاہئیں تم میں سے تم میں سے یا دو شاہد اور ہوں تمہارے سوا اگر تم نے سفر کیا ہو ملک میں پھر پہنچے تم کو مصیبت موت کی تو کھڑا کرو ان دونوں کو بعد نماز کے وہ دونوں قسم کھاویں اللہ کی اگر تم کو شبہ پڑے کہیں کہ ہم نہیں لیتے قسم کے بدلے مال اگرچہ کسی کو ہم سے قرابت بھی ہو اور ہم نہیں چھپاتے اللہ کی گواہی نہیں تو ہم بے شک گناہ گار ہیں
۱۰۷. پھر اگر خبر ہو جاوے کہ وہ دونوں حق بات دبا گئے تو دو گواہ اور کھڑے ہوں ان کی جگہ ان میں سے کہ جن کا حق دبا ہے جو سب سے زیادہ قریب ہوں میت کے پھر قسم کھاویں اللہ کی کہ ہماری گواہی تحقیقی ہے پہلوں کی گواہی سے اور ہم نے زیادتی نہیں کی نہیں تو ہم بے شک ظالم ہیں
۱۰۸. اس میں امید ہے کہ ادا کریں شہادت کو ٹھیک طرح پر اور ڈریں کہ الٹی پڑے گی قسم ہماری ان کی قسم کے بعد اور ڈرتے رہو اللہ سے اور سن رکھو اور اللہ نہیں چلاتا سیدھی راہ پر نافرمانوں کو
۱۰۹. جس دن اللہ جمع کرے گا سب پیغمبروں کو پھر کہے گا تم کو کیا جواب ملا تھا وہ کہیں گے ہم کو خبر نہیں تو ہی ہے چھپی باتوں کو جاننے والا
۱۱۰. جب کہے گا اللہ اے عیسیٰ مریم کے بیٹے یاد کر میرا احسان جو ہوا ہے تجھ پر اور تیری ماں پر جب مدد کی میں نے تیری روح پاک سے تو کلام کرتا تھا لوگوں سے گود میں اور بڑی عمر میں اور جب سکھائی میں نے تجھ کو کتاب اور تہ کی باتیں اور تورات اور انجیل اور جب تو بناتا تھا گارے سے جانور کی صورت میرے حکم سے پھر پھونک مارتا تھا اس میں تو ہو جاتا اڑنے والا میرے حکم سے اور اچھا کرتا تھا مادر زاد اندھے کو اور کوڑھی کو میرے حکم سے اور جب نکال کھڑا کرتا تھا مردوں کو میرے حکم سے اور جب روکا میں نے بنی اسرائیل کو تجھ سے جب تو لے کر آیا ان کے پاس نشانیاں تو کہنے لگے جو کافر تھے ان میں اور کچھ نہیں یہ تو جادو ہے صریح
۱۱۱. اور جب میں نے دل میں ڈال دیا حواریوں کے کہ ایمان لاؤ مجھ پر اور میرے رسول پر تو کہنے لگے ہم ایمان لائے اور تو گواہ رہ کہ ہم فرمانبردار ہیں
۱۱۲. جب کہا حواریوں نے اے عیسیٰ مریم کے بیٹے تیرا رب کر سکتا ہے کہ اتارے ہم پر خوان بھرا ہوا آسمان سے بولا ڈرو اللہ سے اگر ہو تم ایمان والے
۱۱۳. بولے کہ ہم چاہتے ہیں کہ کھاویں اس میں سے اور مطمئن ہو جاویں ہمارے دل اور ہم جان لیں کہ تو نے ہم سے سچ کہا اور رہیں ہم اس پر گواہ
۱۱۴. کہا عیسیٰ مریم کے بیٹے نے اے اللہ رب ہمارے اتار ہم پر خوان بھرا ہوا آسمان سے کہ وہ دن عید رہے ہماری پہلوں اور پچھلوں کے واسطے اور نشانی ہو تیری طرف سے اور روزی دے ہم کو اور تو ہی ہے سب سے بہتر روزی دینے والا
۱۱۵. کہا اللہ نے میں بے شک اتاروں گا وہ خوان تم پر پھر جو کوئی تم میں ناشکری کرے گا اس کے بعد تو میں اس کو وہ عذاب دوں گا جو کسی کو نہ دوں گا جہان میں
۱۱۶. اور جب کہے گا اللہ اے عیسیٰ مریم کے بیٹے تو نے کہا لوگوں کو کہ ٹھہرا لو مجھ کو اور میری ماں کو دو معبود سوا اللہ کے کہا تو پاک ہے مجھ کو لائق نہیں کہ کہوں ایسی بات جس کا مجھ کو حق نہیں اگر میں نے یہ کہا ہو گا تو تجھ کو ضرور معلوم ہو گا تو جانتا ہے جو میرے جی میں ہے اور میں نہیں جانتا جو تیرے جی میں ہے بے شک تو ہی ہے جاننے والا چھپی باتوں کا
۱۱۷. میں نے کچھ نہیں کہا ان کو مگر جو تو نے حکم کیا کہ بندگی کرو اللہ کی جو رب ہے میرا اور تمہارا اور میں ان سے خبردار تھا جب تک ان میں رہا پھر جب تو نے مجھ کو اٹھا لیا تو تُو ہی تھا خبر رکھنے والا ان کی اور تُو ہر چیز سے خبردار ہے
۱۱۸. اگر تو ان کو عذاب دے تو وہ بندے ہیں تیرے اور اگر تو ان کو معاف کر دے تو تو ہی ہے زبردست حکمت والا
۱۱۹. فرمایا اللہ نے یہ دن ہے کہ کام آوے گا سچوں کے ان کا سچ ان کے لئے ہیں باغ جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں رہا کریں گے انہی میں ہمیشہ اللہ راضی ہوا ان سے اور وہ راضی ہوئے اس سے یہی ہے بڑی کامیابی
۱۲۰. اللہ ہی کے لئے سلطنت ہے آسمانوں کی اور زمین کی اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
سورۃ الانعام
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان اور نہایت رحم والا ہے
۱. سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جس نے پیدا کئے آسمان اور زمین اور بنایا اندھیرا اور اجالا پھر بھی یہ کافر اپنے رب کے ساتھ اوروں کو برابر کئے دیتے ہیں
۲. وہی ہے جس نے پیدا کیا تم کو مٹی سے پھر مقرر کر دیا ایک وقت ایک مدت مقرر ہے اللہ کے نزدیک پھر بھی تم شک کرتے ہو
۳. اور وہی ہے اللہ آسمانوں میں اور زمین میں جانتا ہے تمہارا چھپا اور کھلا اور جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو
۴. اور نہیں آتی ان کے پاس کوئی نشانی ان کے رب کی نشانیوں میں سے مگر کرتے ہیں اس سے تغافل
۵. سو بے شک جھٹلایا انہوں نے حق کو جب ان تک پہنچا سو اب آئی جاتی ہے ان کے آگے حقیقت اس بات کی جس پر ہنستے تھے
۶. کیا دیکھتے نہیں کہ کتنی ہلاک کر دیں ہم نے ان سے پہلے امتیں جن کو جما دیا تھا ہم نے ملک میں اتنا کہ جتنا تم کو نہیں جمایا اور چھوڑ دیا ہم نے ان پر آسمان کو لگاتار برستا ہوا اور بنا دیں ہم نے نہریں بہتی ہوئی ان کے نیچے پھر ہلاک کیا ہم نے ان کو ان کے گناہوں پر اور پیدا کیا ہم نے ان کے بعد اور امتوں کو
۷. اور اگر اتاریں ہم تجھ پر لکھا ہوا کاغذ میں پھر چھو لیویں وہ اس کو اپنے ہاتھوں سے البتہ کہیں گے کافر یہ نہیں ہے مگر صریح جادو
۸. اور کہتے ہیں کیوں نہیں اترا اس پر کوئی فرشتہ اور اگر ہم اتاریں فرشتہ تو طے ہو جاوے قصہ پھر ان کو مہلت بھی نہ ملے
۹. اور اگر ہم رسول بنا کر بھیجتے کسی فرشتہ کو تو وہ بھی آدمی ہی کی صورت میں ہوتا اور ان کو اسی شبہ میں ڈالتے جس میں اب پڑ رہے ہیں
۱۰. اور بلاشبہ ہنسی کرتے رہے ہیں رسولوں سے تجھ سے پہلے پھر گھیر لیا ان سے ہنسی کرنے والوں کو اس چیز نے کہ جس پر ہنسا کرتے تھے
۱۱. تو کہہ دے کہ سیر کرو ملک میں پھر دیکھو کیا انجام ہوا جھٹلانے والوں کا
۱۲. پوچھ کہ کس کا ہے جو کچھ کہ ہے آسمانوں اور زمین میں کہہ دے اللہ کا ہے اس نے لکھی ہے اپنے ذمہ مہربانی البتہ تم کو اکھٹا کر دے گا قیامت کے دن تک کہ اس میں کچھ شک نہیں جو لوگ نقصان میں ڈال چکے اپنی جانوں کو وہی ایمان نہیں لاتے
۱۳. اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ کہ آرام پکڑتا ہے رات میں اور دن میں اور وہی ہے سب کچھ سننے والا جاننے والا
۱۴. تو کہہ دے کیا اور کسی کو بناؤں اپنا مددگار اللہ کے سوا جو بنانے والا ہے آسمانوں اور زمین کا اور وہ سب کو کھلاتا ہے اور اس کو کوئی نہیں کھلاتا کہہ دے مجھ کو حکم ہوا ہے کہ سب سے پہلے حکم مانوں اور تو ہرگز نہ ہو شرک والا
۱۵. تو کہہ میں ڈرتا ہوں اگر نافرمانی کروں اپنے رب کی ایک بڑے دن کے عذاب سے
۱۶. جس پر سے ٹل گیا وہ عذاب اس دن تو اس پر رحم کر دیا اللہ نے یہی ہے بڑی کامیابی
۱۷. اور اگر پہنچا دے تجھ کو اللہ کچھ سختی تو کوئی اس کو دور کرنے والا نہیں سوا اس کے اور اگر تجھ کو پہنچا دے بھلائی تو وہ ہر چیز پر قادر ہے
۱۸. اور اسی کا زور ہے اپنے بندوں پر اور وہی ہے بڑی حکمت والا سب کی خبر رکھنے والا
۱۹. تو پوچھ سب سے بڑا گواہ کون ہے کہہ دے اللہ گواہ ہے میرے اور تمہارے درمیان اور اترا ہے مجھ پر یہ قرآن تاکہ تم کو اس سے خبردار کروں اور جس کو یہ پہنچے کیا تم گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے ساتھ معبود اور بھی ہیں تو کہہ دے میں تو گواہی نہ دوں گا کہہ دے وہی ہے معبود ایک اور میں بیزار ہوں تمہارے شرک سے
۲۰. جن کو ہم نے دی کتاب وہ پہچانتے ہیں اس کو جیسے پہچانتے ہیں اپنے بیٹوں کو جو لوگ نقصان میں ڈال چکے اپنی جانوں کو وہی ایمان نہیں لاتے
۲۱. اور اس سے زیادہ ظالم کون جو بہتان باندھے اللہ پر یا جھٹلاوے اس کی آیتوں کو بلا شک بھلائی نصیب نہیں ہوتی ظالموں کو
۲۲. اور جس دن ہم جمع کریں گے ان سب کو پھر کہیں گے ان لوگوں کو جنہوں نے شرک کیا تھا کہاں ہیں شریک تمہارے جن کا تم کو دعویٰ تھا
۲۳. پھر نہ رہے گا ان کے پاس کوئی فریب مگر یہی کہ کہیں گے قسم ہے اللہ کی جو ہمارا رب ہے ہم نہ تھے شرک کرنے والے
۲۴. دیکھو تو کیسا جھوٹ بولے اپنے اوپر اور کھوئی گئیں ان سے وہ باتیں جو بنایا کرتے تھے
۲۵. اور بعضے ان میں کان لگائے رہتے ہیں تیری طرف اور ہم نے ان کے دلوں پر ڈال رکھے ہیں پردے تاکہ اس کو نہ سمجھیں اور رکھ دیا ان کے کانوں میں بوجھ اور اگر دیکھ لیں تمام نشانیاں تو بھی ایمان نہ لاویں ان پر یہاں تک کہ جب آتے ہیں تیرے پاس تجھ سے جھگڑنے کو تو کہتے ہیں وہ کافر نہیں ہے یہ مگر کہانیاں پہلے لوگوں کی
۲۶. اور یہ لوگ روکتے ہیں اس سے اور بھاگتے ہیں اس سے اور نہیں ہلاک کرتے مگر اپنے آپ کو اور نہیں سمجھتے
۲۷. اور اگر تو دیکھے جس وقت کہ کھڑے کئے جاویں گے وہ دوزخ پر پس کہیں گے اے کاش ہم پھر بھیج دیے جاویں اور ہم نہ جھٹلائیں اپنے رب کی آیتوں کو اور ہو جاویں ہم ایمان والوں میں
۲۸. کوئی نہیں بلکہ ظاہر ہو گیا جو چھپاتے تھے پہلے اور اگر پھر بھیجے جاویں تو پھر بھی وہی کام کریں جس سے منع کئے گئے تھے اور وہ بے شک جھوٹے ہیں
۲۹. اور کہتے ہیں ہمارے لئے زندگی نہیں مگر یہی دنیا کی اور ہم کو پھر نہیں زندہ ہونا
۳۰. اور کاش کے تو دیکھے جس وقت وہ کھڑے کئے جاویں گے اپنے رب کے سامنے فرمائے گا کیا یہ سچ نہیں کہیں گے کیوں نہیں قسم ہے اپنے رب کی فرمائے گا تو چکھو عذاب بدلے میں اپنے کفر کے
۳۱. تباہ ہوئے وہ لوگ جنہوں نے جھوٹ جانا ملنا اللہ کا یہاں تک کہ جب آ پہنچے گی ان پر قیامت اچانک تو کہیں گے اے افسوس کیسی کوتاہی ہم نے اس میں کی اور وہ اٹھاویں گے اپنے بوجھ اپنی پیٹھوں پر خبردار ہو جاؤ کہ برا بوجھ ہے جو وہ اٹھاویں گے
۳۲. اور نہیں ہے زندگانی دنیا کی مگر کھیل اور جی بہلانا اور آخرت کا گھر بہتر ہے پرہیزگاروں کے لئے کیا تم نہیں سمجھتے
۳۳. ہم کو معلوم ہے کہ تجھ کو غم میں ڈالتی ہیں ان کی باتیں سو وہ تجھ کو نہیں جھٹلاتے لیکن یہ ظالم تو اللہ کی آیتوں کا انکار کرتے ہیں
۳۴. اور جھٹلائے گئے ہیں بہت سے رسول تجھ سے پہلے پس صبر کرتے رہے جھٹلانے پر اور ایذا پر یہاں تک کہ پہنچی ان کو مدد ہماری اور کوئی نہیں بدل سکتا اللہ کی باتیں اور تجھ کو پہنچ چکے ہیں کچھ حالات رسولوں کے
۳۵. اور اگر تجھ پر گراں ہے ان کا منہ پھیرنا تو اگر تجھ سے ہو سکے کہ ڈھونڈھ نکالے کوئی سرنگ زمین میں یا کوئی سیڑھی آسمان میں پھر لاوے ان کے پاس ایک معجزہ اور اگر اللہ چاہتا تو جمع کر دیتا سب کو سیدھی راہ پر سو تو مت ہو نادانوں میں
۳۶. مانتے وہی ہیں جو سنتے ہیں اور مردوں کو زندہ کرے گا اللہ پھر اس کی طرف لائے جاویں گے
۳۷. اور کہتے ہیں کیوں نہیں اتری اس پر کوئی نشانی اس کے رب کی طرف سے کہہ دے کہ اللہ کو قدرت ہے اس بات پر کہ اتارے نشانی لیکن ان میں اکثر نہیں جانتے
۳۸. اور نہیں ہے کوئی چلنے والا زمین میں اور نہ کوئی پرندہ کہ اڑتا ہے اپنے بازوؤں سے مگر ہر ایک امت ہے تمہاری طرح ہم نے نہیں چھوڑی لکھنے میں کوئی چیز پھر سب اپنے رب کے سامنے جمع ہوں گے
۳۹. اور جو جھٹلاتے ہیں ہماری آیتوں کو وہ بہرے اور گونگے ہیں اندھیروں میں جس کو چاہے اللہ گمراہ کرے اور جس کو چاہے ڈال دے سیدھی راہ پر
۴۰. تو کہہ دیکھو تو اگر آوے تم پر عذاب اللہ کا یا آوے تم پر قیامت کیا اللہ کے سوا کسی اور کو پکارو گے بتاؤ اگر تم سچے ہو
۴۱. بلکہ اسی کو پکارتے ہو پھر دور کر دیتا ہے اس مصیبت کو جس کے لئے اس کو پکارتے ہو اگر چاہتا ہے اور تم بھول جاتے ہو جن کو شریک کرتے تھے
۴۲. اور ہم نے رسول بھیجے تھے بہت سی امتوں پر تجھ سے پہلے پھر ان کو پکڑا ہم نے سختی میں اور تکلیف میں تاکہ وہ گڑگڑاویں
۴۳. پھر کیوں نہ گڑگڑائے جب آیا ان پر عذاب ہمارا لیکن سخت ہو گئے دل ان کے اور بھلے کر دکھلائے ان کو شیطان نے جو کام وہ کر رہے تھے
۴۴. پھر جب وہ بھول گئے اس نصیحت کو جو ان کو کی گئی تھی کھول دیے ہم نے ان پر دروازے ہر چیز کے یہاں تک کہ جب وہ خوش ہوئے ان چیزوں پر جو ان کی دی گئیں پکڑ لیا ہم نے ان کو اچانک پس اس وقت وہ رہ گئے نا امید
۴۵. پھر کٹ گئی جڑ ان ظالموں کی اور سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو پالنے والا ہے سارے جہان کا
۴۶. تو کہہ دیکھو تو اگر چھین لے اللہ تمہارے کان اور آنکھیں اور مہر کر دے تمہارے دلوں پر تو کون ایسا رب ہے اس کے سوا جو تم کو یہ چیزیں لا دیوے دیکھ ہم کیونکر طرح طرح سے بیان کرتے ہیں باتیں پھر بھی وہ کنارہ کرتے ہیں
۴۷. تو کہہ دیکھو تو اگر آوے تم پر عذاب اللہ کا اچانک یا ظاہر ہو کر تو کون ہلاک ہو گا ظالم لوگوں کے سوا
۴۸. اور ہم رسول نہیں بھیجتے مگر خوشی اور ڈر سنانے کو پھر جو کوئی ایمان لایا اور سنور گیا تو نہ ڈر ہے ان پر اور نہ وہ غمگین ہوں
۴۹. اور جنہوں نے جھٹلایا ہماری آیتوں کو ان کو پہنچے گا عذاب اس لئے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے
۵۰. تو کہہ میں نہیں کہتا تم سے کہ میرے پاس ہیں خزانے اللہ کے اور نہ میں جانوں غیب کی بات اور نہ میں کہوں تم سے کہ میں فرشتہ ہوں میں تو اسی پر چلتا ہوں جو میرے پاس اللہ کا حکم آتا ہے تو کہہ دے کب برابر ہو سکتا ہے اندھا اور دیکھنے والا سو کیا تم غور نہیں کرتے
۵۱. اور خبردار کر دے اس قرآن سے لوگوں کو جن کو ڈر ہے اس کا کہ جو جمع ہوں گے اپنے رب کے سامنے اس طرح پر کہ اللہ کے سوا نہ کوئی ان کا حمایتی ہو گا اور نہ سفارش کرنے والا تاکہ وہ بچتے رہیں
۵۲. اور مت دور کر ان لوگوں کو جو پکارتے ہیں اپنے رب کو صبح اور شام چاہتے ہیں اس کی رضا تجھ پر نہیں ہے ان کے حساب میں سے کچھ اور نہ تیرے حساب میں سے ان پر ہے کچھ کہ تو ان کو دور کرنے لگے پس ہو جاوے گا تو بے انصافوں میں
۵۳. اور اسی طرح ہم نے آزمایا ہے بعضے لوگوں کو بعضوں سے تاکہ کہیں کیا یہی لوگ ہیں جن پر اللہ نے فضل کیا ہم سب میں کیا نہیں ہے اللہ خوب جاننے والا شکر کرنے والوں کو
۵۴. اور جب آویں تیرے پاس ہماری آیتوں کے ماننے والے تو کہہ دے تو سلام ہے تم پر لکھ لیا ہے تمہارے رب نے اپنے اوپر رحمت کو کہ جو کوئی کرے تم سے برائی ناواقفیت سے پھر اس کے بعد توبہ کر لے اور نیک ہو جاوے تو بات یہ ہے کہ وہ ہے بخشنے والا مہربان
۵۵. اور اسی طرح ہم تفصیل سے بیان کرتے ہیں آیتوں کو اور تاکہ کھل جاوے طریقہ گناہ گاروں کا
۵۶. تو کہہ دے مجھ کو روکا گیا ہے اس سے کہ بندگی کروں ان کی جن کو تم پکارتے ہو اللہ کے سوا تو کہہ میں نہیں چلتا تمہاری خوشی پر بے شک اب تو میں بہک جاؤں گا اور نہ رہوں گا ہدایت پانے والوں میں
۵۷. تو کہہ دے کہ مجھ کو شہادت پہنچی میرے رب کی اور تم نے اس کو جھٹلایا میرے پاس نہیں جس چیز کی تم جلدی کر رہے ہو حکم کسی کا نہیں سو اللہ کے بیان کرتا ہے حق بات اور وہ سب سے اچھا فیصلہ کرنے والا ہے
۵۸. تو کہہ اگر ہوتی میرے پاس وہ چیز جس کی تم جلدی کر رہے ہو تو طے ہو چکا ہوتا جھگڑا درمیان میرے اور درمیان تمہارے اور اللہ خوب جانتا ہے ظالموں کو
۵۹. اور اسی کے پاس کنجیاں ہیں غیب کی کہ ان کو کوئی نہیں جانتا اس کے سوا اور وہ جانتا ہے جو کچھ جنگل اور دریا میں ہے اور نہیں جھڑتا کوئی پتا مگر وہ جانتا ہے اس کو اور نہیں گرتا کوئی دانہ زمین کے اندھیروں میں اور نہ کوئی ہری چیز اور نہ کوئی سوکھی چیز مگر وہ سب کتاب مبین میں ہے
۶۰. اور وہی ہے کہ قبضہ میں لے لیتا ہے تم کو رات میں اور جانتا ہے جو کچھ کہ تم کر چکے ہو دن میں پھر تم کو اٹھا دیتا ہے اس میں تاکہ پورا ہو وہ وعدہ جو مقرر ہو چکا ہے پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے پھر خبر دے گا تم کو اس کی جو کچھ تم کرتے ہو
۶۱. اور وہی غالب ہے اپنے بندوں پر اور بھیجتا ہے تم پر نگہبان یہاں تک کہ جب آ پہنچے تم میں سے کسی کو موت تو قبضہ میں لے لیتے ہیں ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے اور وہ کوتاہی نہیں کرتے
۶۲. پھر پہنچائے جاویں گے اللہ کی طرف جو مالک ان کا ہے سچا سن رکھو حکم اسی کا ہے اور وہ بہت جلد حساب لینے والا ہے
۶۳. تو کہہ کون تم کو بچا لاتا ہے جنگل کے اندھیروں سے اور دریا کے اندھیروں سے اس وقت میں کہ پکارتے ہو تم اس کو گڑ گڑا کر اور چپکے سے کہ اگر ہم کو بچا لیوے اس بلا سے تو البتہ ہم ضرور احسان مانیں گے
۶۴. تو کہہ دے اللہ تم کو بچاتا ہے اس سے اور ہر سختی سے پھر بھی تم شرک کرتے ہو تو کہہ اسی کو قدرت ہے اس پر کہ بھیجے تم پر عذاب
۶۵. اوپر سے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے یا بھڑا دے تم کو مختلف فرقے کر کے اور چکھا دے ایک کو لڑائی ایک کی دیکھ کس کس طرح سے ہم بیان کرتے ہیں آیتوں کو تاکہ وہ سمجھ جاویں
۶۶. اور اس کو جھوٹ بتلایا تیری قوم نے حالانکہ وہ حق ہے تو کہہ دے کہ میں نہیں تم پر داروغہ
۶۷. ہر ایک خبر کا ایک وقت مقرر ہے اور قریب ہے کہ اس کو جان لو گے
۶۸. اور جب تو دیکھے ان لوگوں کو کہ جھگڑتے ہیں ہماری آیتوں میں تو ان سے کنارہ کر یہاں تک کہ مشغول ہو جاویں کسی اور بات میں اور اگر بھلا دے تجھ کو شیطان تو مت بیٹھ یاد آ جانے کے بعد ظالموں کے ساتھ
۶۹. اور پرہیزگاروں پر نہیں ہے جھگڑنے والوں کے حساب میں سے کوئی چیز لیکن ان کے ذمہ نصیحت کرنی ہے تاکہ وہ ڈریں
۷۰. اور چھوڑ دے ان کو جنہوں نے بنا رکھا ہے اپنے دین کو کھیل اور تماشا اور دھوکا دیا ان کو دنیا کی زندگانی نے اور نصیحت کر ان کو قرآن سے تاکہ گرفتار نہ ہو جاوے کوئی اپنے کئے میں کہ نہ ہو اس کے لئے اللہ کے سوا کوئی حمایتی اور نہ سفارش کرنے والا اور اگر بدلے میں دے سارے بدلے تو قبول نہ ہوں اس سے وہی لوگ ہیں جو گرفتار ہوئے اپنے کئے میں ان کو پینا ہے گرم پانی اور عذاب ہے دردناک بدلے میں کفر کے
۷۱. تو کہہ دے کیا ہم پکاریں اللہ کے سوا ان کو جو نہ نفع پہنچا سکیں ہم کو اور نہ نقصان اور کیا پھر جاویں ہم الٹے پاؤں اس کے بعد کہ اللہ سیدھی راہ دکھا چکا ہم کو مثل اس شخص کے کہ راستہ بھلا دیا ہو اس کو جنوں نے جنگل میں جب کہ وہ حیران ہے اس کے رفیق بلاتے ہیں اس کو راستہ کی طرف کہ چلا آ ہمارے پاس تو کہہ دے کہ اللہ نے جو راہ بتلائی وہی سیدھی راہ ہے اور ہم کو حکم ہوا ہے کہ تابع رہیں پروردگار عالم کے
۷۲. اور یہ کہ قائم رکھو نماز کو اور ڈرتے رہو اللہ سے اور وہی ہے جس کے سامنے تم سب اکھٹے ہو گے
۷۳. اور وہی ہے جس نے پیدا کیا آسمانوں اور زمین کو ٹھیک طور پر اور جس دن کہے گا کہ ہو جا تو وہ ہو جائے گا اس کی بات سچی ہے اور اسی کی سلطنت ہے جس دن پھونکا جائے گا صور جاننے والا چھپی اور کھلی باتوں کا اور وہی ہے حکمت والا جاننے والا
۷۴. اور یاد کر جب کہا ابراہیم نے اپنے باپ آزر کو تو کیا مانتا ہے بتوں کو خدا میں دیکھتا ہوں کہ تُو اور تیری قوم صریح گمراہ ہیں
۷۵. اور اسی طرح ہم دکھانے لگے ابراہیم کو عجائبات آسمانوں اور زمین کے اور تاکہ اس کو یقین آ جاوے
۷۶. پھر جب اندھیرا کر لیا اس پر رات نے دیکھا اس نے ایک ستارہ بولا یہ ہے رب میرا پھر جب وہ غائب ہو گیا تو بولا میں پسند نہیں کرتا غائب ہو جانے والوں کو
۷۷. پھر جب دیکھا چاند چمکتا ہوا بولا یہ ہے رب میرا پھر جب غائب ہو گیا بولا اگر نہ ہدایت کرے گا مجھ کو رب میرا تو بے شک میں رہوں گا گمراہ لوگوں میں
۷۸. پھر جب دیکھا سورج جھلکتا ہوا بولا یہ ہے رب میرا سب سے بڑا ہے پھر جب غائب ہو گیا بولا اے میری قوم میں بیزار ہوں ان سے جن کو تم شریک کرتے ہو
۷۹. میں نے متوجہ کر لیا اپنے منہ کو اسی کی طرف جس نے بنائے آسمان اور زمین سب سے یکسو ہو کر اور میں نہیں ہوں شرک کرنے والا
۸۰. اور اس سے جھگڑا کیا اس کی قوم نے بولا کیا تم مجھ سے جھگڑا کرتے ہو اللہ کے ایک ہونے میں اور وہ مجھ کو سمجھا چکا اور میں ڈرتا نہیں ہوں ان سے جن کو تم شریک کرتے ہو اس کا مگر میرا رب ہی کوئی تکلیف پہنچانی چاہے احاطہ کر لیا ہے میرے رب کے علم نے سب چیزوں کا کیا تم نہیں سوچتے
۸۱. اور میں کیونکر ڈروں تمہارے شریکوں سے اور تم نہیں ڈرتے اس بات سے کہ شریک کرتے ہو اللہ کا ان کو جس کی نہیں اتاری اس نے تم پر کوئی دلیل اب دونوں فرقوں میں کون مستحق ہے دلجمعی کا بولو اگر تم سمجھ رکھتے ہو
۸۲. جو لوگ یقین لے آئے اور نہیں ملا دیا انہوں نے اپنے یقین میں کوئی نقصان انہی کے واسطے ہے دلجمعی اور وہی ہیں سیدھی راہ پر
۸۳. اور یہ ہماری دلیل ہے کہ ہم نے دی تھی ابراہیم کو اس کی قوم کے مقابلہ میں درجے بلند کرتے ہیں ہم جس کے چاہیں تیرا رب حکمت والا ہے جاننے والا
۸۴. اور بخشا ہم نے ابراہیم کو اسحاق کو اور یعقوب سب کو ہم نے ہدایت دی اور نوح کو ہدایت کی ہم نے ان سب سے پہلے اور اس کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان کو اور ایوب اور یوسف کو اور موسیٰ اور ہارون کو اور ہم اسی طرح بدلہ دیا کرتے ہیں نیک کام والوں کو
۸۵. اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس کو سب ہیں نیک بختوں میں
۸۶. اور اسماعیل اور الیسع کو اور یونس کو اور لوط کو اور سب کو ہم نے بزرگی دی سارے جہان والوں پر
۸۷. اور ہدایت کی ہم نے بعضوں کو ان کے باپ داؤد میں سے اور ان کی اولاد میں سے اور بھائیوں میں سے اور ان کو ہم نے پسند کیا اور سیدھی راہ چلایا
۸۸. یہ اللہ کی ہدایت ہے اس پر چلاتا ہے جس کو چاہے اپنے بندوں میں سے اور اگر یہ لوگ شرک کرتے تو البتہ ضائع ہو جاتا جو کچھ انہوں نے کیا تھا
۸۹. یہی لوگ تھے جن کو دی ہم نے کتاب اور شریعت اور نبوت پھر اگر ان باتوں کو نہ مانیں مکہ والے تو ہم نے ان باتوں کے لئے مقرر کر دیے ہیں ایسے لوگ جو ان سے منکر نہیں
۹۰. یہ وہ لوگ تھے جن کو ہدایت کی اللہ نے سو تو چل ان کے طریقہ پر تو کہہ دے کہ میں نہیں مانگتا تم سے اس پر کچھ مزدوری یہ تو محض نصیحت ہے جہان کے لوگوں کو
۹۱. اور نہیں پہچانا انہوں نے اللہ کو پورا پہچاننا جب کہنے لگے کہ نہیں اتاری اللہ نے کسی انسان پر کوئی چیز پوچھ تو کس نے اتاری وہ کتاب جو موسیٰ لے کر آیا تھا روشن تھی اور ہدایت تھی لوگوں کے واسطے جس کو تم نے ورق ورق کر کے لوگوں کو دکھلایا اور بہت سی باتوں کو تم نے چھپا رکھا اور تم کو سکھلا دیں جن کو نہ جانتے تھے تم اور نہ تمہارے باپ دادے تو کہہ دے کہ اللہ نے اتاری پھر چھوڑ دے ان کو اپنی خرافات میں کھیلتے رہیں
۹۲. اور یہ قرآن کتاب ہے جو کہ ہم نے اتاری برکت والی تصدیق کرنے والی ان کی جو اس سے پہلی ہیں اور تاکہ تو ڈراوے مکہ والوں کو اور اس کے آس پاس والوں کو اور جن کو یقین ہے آخرت کا وہ اس پر ایمان لاتے ہیں اور وہ ہیں اپنی نماز سے خبردار
۹۳. اور اس سے زیادہ ظالم کون جو باندھے اللہ پر بہتان یا کہے مجھ پر وحی اتری اور اس پر وحی نہیں اتری کچھ بھی اور جو کہے کہ میں بھی اتارتا ہوں مثل اس کے جو اللہ نے اتارا اور اگر تو دیکھے جس وقت کہ ظالم ہوں موت کی سختیوں میں اور فرشتے اپنے ہاتھ بڑھا رہے ہیں کہ نکالو اپنی جانیں آج تم کو بدلے میں ملے گا ذلت کا عذاب اس سبب سے کہ تم کہتے تھے اللہ پر جھوٹی باتیں اور اس کی آیتوں سے تکبر کرتے تھے
۹۴. اور البتہ تم ہمارے پاس آ گئے ایک ایک ہو کر جیسے ہم نے پیدا کیا تھا تم کو پہلی بار اور چھوڑ آئے تم جو کچھ اسباب ہم نے تم کو دیا تھا اپنی پیٹھ کے پیچھے اور ہم نہیں دیکھتے تمہارے ساتھ سفارش والوں کو جن کو تم بتلایا کرتے تھے کہ ان کا تم میں ساجھا ہے البتہ منقطع ہو گیا تمہارا علاقہ اور جاتے رہے جو دعوے کہ تم کیا کرتے تھے
۹۵. اللہ ہے کہ پھوڑ نکالتا ہے دانہ اور گٹھلی نکالتا ہے مردہ سے زندہ اور نکالنے والا ہے زندہ سے مردہ یہ ہے اللہ پھر تم کدھر بہکے جاتے ہو
۹۶. پھوڑ نکالنے والا صبح کی روشنی کا اور اس نے رات بنائی آرام کو اور سورج اور چاند حساب کے لئے یہ اندازہ رکھا ہوا ہے زور آور خبردار کا
۹۷. اور اسی نے بنا دیئے تمہارے واسطے ستارے کہ ان کے وسیلہ سے راستے معلوم کرو اندھیروں میں جنگل اور دریا کے البتہ ہم نے کھول کر بیان کر دیئے پتے ان لوگوں کیلئے جو جانتے ہیں
۹۸. اور وہی ہے جس نے تم سب کو پیدا کیا ایک شخص سے پھر ایک تو تمہارا ٹھکانا ہے اور ایک امانت رکھے جانے کی جگہ البتہ ہم نے کھول کر سنا دیئے پتے اس قوم کو جو سوچتے ہیں
۹۹. اور اسی نے اتارا آسمان سے پانی پھر نکالی ہم نے اس سے اگنے والی ہر چیز پھر نکالی اس میں سے سبز کھیتی جس سے ہم نکالتے ہیں دانے ایک پر ایک چڑھا ہوا اور کھجور کے گابھے میں سے پھل کے گچھے جھکے ہوئے اور باغ انگور کے اور زیتون کے اور انار کے آپس میں ملتے جلتے اور جدا جدا بھی دیکھو ہر ایک درخت کے پھل کو جب وہ پھل لاتا ہے اور اس کے پکنے کو ان چیزوں میں نشانیاں ہیں واسطے ایمان والوں کے
۱۰۰. اور ٹھہراتے ہیں اللہ کے شریک جنوں کو حالانکہ اس نے ان کو پیدا کیا ہے اور تراشتے ہیں اس کے واسطے بیٹے اور بیٹیاں جہالت سے وہ پاک ہے اور بہت دور ہے ان باتوں سے جو یہ لوگ بیان کرتے ہیں
۱۰۱. نئی طرح پر بنانے والا آسمانوں اور زمین کا کیونکر ہو سکتا ہے اس کے بیٹا حالانکہ اس کے کوئی عورت نہیں اور اس نے بنائی ہر چیز اور وہ ہر چیز سے واقف ہے
۱۰۲. یہی اللہ تمہارا رب ہے نہیں ہے کوئی معبود سوا اس کے پیدا کرنے والا ہر چیز کا سو تم اسی کی عبادت کرو اور وہ ہر چیز پر کارساز ہے
۱۰۳. نہیں پا سکتیں اس کو آنکھیں اور وہ پا سکتا ہے آنکھوں کو اور وہ نہایت لطیف اور خبردار ہے
۱۰۴. تمہارے پاس آ چکیں نشانیاں تمہارے رب کی طرف سے پھر جس نے دیکھ لیا سو اپنے واسطے اور جو اندھا رہا سو اپنے نقصان کو اور میں نہیں تم پر نگہبان
۱۰۵. اور یوں طرح طرح سے سمجھاتے ہیں ہم آیتیں اور تاکہ وہ کہیں کہ تو نے کسی سے پڑھا ہے اور تاکہ واضح کر دیں ہم اس کو واسطے سمجھ والوں کے
۱۰۶. تو چل اس پر جو حکم تجھ کو آوے تیرے رب کا کوئی معبود نہیں سوا اس کے اور منہ پھیر لے مشرکوں سے
۱۰۷. اور اگر اللہ چاہتا تو وہ لوگ شرک نہ کرتے اور ہم نے نہیں کیا تجھ کو ان پر نگہبان اور نہیں ہے تو ان پر داروغہ
۱۰۸. اور تم لوگ برا نہ کہو ان کو جن کی یہ پرستش کرتے ہیں اللہ کے سوا پس وہ برا کہنے لگیں گے اللہ کو بے ادبی سے بدوں سمجھے اسی طرح ہم نے مزین کر دیا ہر ایک فرقہ کی نظر میں ان کے اعمال کو پھر ان کو اپنے رب کے پاس پہنچنا ہے تب وہ جتلا دے گا ان کو جو کچھ وہ کرتے تھے
۱۰۹. اور وہ قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی تاکید سے کہ اگر آوے ان کے پاس کوئی نشانی تو ضرور اس پر ایمان لاویں گے تو کہہ دے کہ نشانیاں تو اللہ کے پاس ہیں اور تم کو اے مسلمانو کیا خبر ہے کہ جب وہ نشانیاں آویں گی تو یہ لوگ ایمان لے آویں گے
۱۱۰. اور ہم الٹ دیں گے ان کے دل اور ان کی آنکھیں جیسے کہ ایمان نہیں لائے نشانیوں پر پہلی بار اور ہم چھوڑے رکھیں گے ان کو ان کی سرکشی میں بہکتے ہوئے
۱۱۱. اور اگر ہم اتاریں ان پر فرشتے اور باتیں کریں ان سے مردے اور زندہ کر دیں ہم ہر چیز کو ان کے سامنے تو بھی یہ لوگ ہرگز ایمان لانے والے نہیں مگر یہ کہ چاہے اللہ لیکن ان میں اکثر جاہل ہیں
۱۱۲. اور اسی طرح کر دیا ہم نے ہر نبی کے لیے دشمن شریر آدمیوں کو اور جنوں کو جو کہ سکھلاتے ہیں ایک دوسرے کو ملمع کی ہوئی باتیں فریب دینے کیلئے اور اگر تیرا رب چاہتا تو وہ لوگ یہ کام نہ کرتے سو تو چھوڑ دے وہ جانیں اور ان کا جھوٹ
۱۱۳. اور اس لئے کہ مائل ہوں ان ملمع کی باتوں کی طرف ان لوگوں کے دل جن کو یقین نہیں آخرت کا اور وہ اس کو پسند بھی کر لیں اور کیے جاویں جو کچھ برے کام کر رہے ہیں
۱۱۴. سو کیا اب اللہ کے سوا کسی اور کو منصف بناؤں حالانکہ اسی نے اتاری تم پر کتاب واضح اور جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ جانتے ہیں کہ یہ نازل ہوئی ہے تیرے رب کی طرف سے ٹھیک سو تو مت ہو شک کرنے والوں میں سے
۱۱۵. اور تیرے رب کی بات پوری سچی ہے اور انصاف کی کوئی بدلنے والا نہیں اس کی بات کو اور وہی ہے سننے والا جاننے والا
۱۱۶. اور اگر تو کہنا مانے گا اکثر لوگوں کا جو دنیا میں ہیں تو تجھ کو بہکا دیں گے اللہ کی راہ سے وہ سب تو چلتے ہیں اپنے خیال پر اور سب اٹکل ہی دوڑاتے ہیں
۱۱۷. تیرا رب خوب جاننے والا ہے اس کو جو بہکتا ہے اس کی راہ سے اور وہی خوب جاننے والا ہے ان کو جو اس کی راہ پر ہیں
۱۱۸. سو تم کھاؤ اس جانور میں سے جس پر نام لیا گیا ہے اللہ کا اگر تم کو اس کے حکموں پر ایمان ہے
۱۱۹. اور کیا سبب کہ تم نہیں کھاتے اس جانور میں سے کہ جس پر نام لیا گیا ہے اللہ کا اور وہ واضح کر چکا ہے جو کچھ کہ اس نے تم پر حرام کیا ہے مگر جب کہ مجبور ہو جاؤ اس کے کھانے پر اور بہت لوگ بہکاتے پھرتے ہیں اپنے خیالات پر بغیر تحقیق تیرا رب ہی خوب جانتا ہے حد سے بڑھنے والوں کو
۱۲۰. اور چھوڑ دو کھلا ہوا گناہ اور چھپا ہوا جو لوگ گناہ کرتے ہیں عنقریب سزا پاویں گے اپنے کیے کی
۱۲۱. اور اس میں سے نہ کھاؤ جس پر نام نہیں لیا گیا اللہ کا اور یہ کھانا گناہ ہے اور شیطان دل میں ڈالتے ہیں اپنے رفیقوں کے تاکہ وہ تم سے جھگڑا کریں اور اگر تم نے ان کا کہا مانا تو تم بھی مشرک ہوئے
۱۲۲. بھلا ایک شخص جو کہ مردہ تھا پھر ہم نے اس کو زندہ کر دیا اور ہم نے اس کو دی روشنی کہ لیے پھرتا ہے اس کو لوگوں میں برابر ہو سکتا ہے اس کے کہ جس کا حال یہ ہے کہ پڑا ہے اندھیروں میں وہاں سے نکل نہیں سکتا اسی طرح مزین کر دئیے کافروں کی نگاہ میں ان کے کام
۱۲۳. اور اسی طرح کیے ہیں ہم نے ہر بستی میں گناہ گاروں کے سردار کہ حیلے کیا کریں وہاں اور جو حیلے کرتے ہیں سو اپنی ہی جان پر اور نہیں سوچتے
۱۲۴. اور جب آتی ہے ان کے پاس کوئی آیت تو کہتے ہیں کہ ہم ہرگز نہ مانیں گے جب تک کہ نہ دیا جاوے ہم کو جیسا کچھ کہ دیا گیا ہے اللہ کے رسولوں کو اللہ خوب جانتا ہے اس موقع کو کہ جہاں بھیجے اپنے پیغام عنقریب پہنچے گی گناہ گاروں کو ذلت اللہ کے ہاں اور عذاب سخت اس وجہ سے کہ وہ مکر کرتے تھے
۱۲۵. سو جس کو اللہ چاہتا ہے کہ ہدایت کرے تو کھول دیتا ہے اس کے سینہ کو واسطے قبول کرنے اسلام کے اور جس کو چاہتا ہے کہ گمراہ کرے کر دیتا ہے اس کے سینہ کو تنگ بے نہایت تنگ گویا وہ زور سے چڑھتا ہے آسمان پر اسی طرح ڈالے گا اللہ عذاب کو ایمان نہ لانے والوں پر
۱۲۶. اور یہ ہے راستہ تیرے رب کا سیدھا ہم نے واضح کر دیا نشانیوں کو غور کرنے والوں کے واسطے
۱۲۷. انہی کے لئے ہے سلامتی کا گھر اپنے رب کے ہاں اور وہ ان کا مددگار ہے بسبب ان کے اعمال کے
۱۲۸. اور جس دن جمع کرے گا ان سب کو فرمائے گا اے جماعت جنات کی تم نے بہت کچھ تابع کر لیے اپنے آدمیوں میں سے اور کہیں گے ان کے دوستدار آدمیوں میں سے اے رب ہمارے کام نکالا ہم نے ایک نے دوسرے سے اور ہم پہنچے اپنے اس وعدہ کو جو تو نے ہمارے لیے مقرر کیا تھا فرماوے گا آگ ہے گھر تمہارا رہا کرو گے اسی میں مگر جب چاہے اللہ البتہ تیرا رب حکمت والا خبردار ہے
۱۲۹. اور اسی طرح ہم ساتھ ملاویں گے گناہ گاروں کو ایک کو دوسرے سے ان کے اعمال کے سبب
۱۳۰. اے جماعت جنوں کی اور انسانوں کی کیا نہیں پہنچے تھے تمہارے پاس رسول تمہی میں سے کہ سناتے تھے تم کو میرے حکم اور ڈراتے تھے تم کو اس دن کے پیش آنے سے کہیں گے کہ ہم نے اقرار کر لیا اپنے گناہ کا اور ان کو دھوکا دیا دنیا کی زندگی نے اور قائل ہو گئے اپنے اوپر اس بات کے کہ وہ کافر تھے
۱۳۱. یہ اس واسطے کہ تیرا رب ہلاک کرنے والا نہیں بستیوں کو ان کے ظلم پر اور وہاں کے لوگ بے خبر ہوں
۱۳۲. اور ہر ایک کے لئے درجے ہیں ان کے عمل کے اور تیرا رب بے خبر نہیں ان کے کام سے
۱۳۳. اور تیرا رب بے پروا ہے رحمت والا اگر چاہے تو تم کو لے جاوے اور تمہارے پیچھے قائم کر دے جس کو چاہے جیسا تم کو پیدا کیا اوروں کی اولاد سے
۱۳۴. جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ضرور آنے والا ہے اور تم عاجز نہیں کر سکتے
۱۳۵. تو کہہ دے اے لوگوں تم کام کرتے رہو اپنی جگہ پر میں بھی کام کرتا ہوں سو عنقریب جان لو گے تم کہ کس کو ملتا ہے عاقبت کا گھر بالیقین بھلا نہ ہو گا ظالموں کا
۱۳۶. اور ٹھہراتے ہیں اللہ کا اس کی پیدا کی ہوئی کھیتی اور مواشی میں ایک حصہ پھر کہتے ہیں یہ حصہ اللہ کا ہے اپنے خیال میں اور یہ ہمارے شریکوں کا ہے سو جو حصہ ان کے شریکوں کا ہے وہ تو نہیں پہنچتا اللہ کی طرف اور جو اللہ کا ہے وہ پہنچ جاتا ہے ان کے شریکوں کی طرف کیا ہی برا انصاف کرتے ہیں
۱۳۷. اور اسی طرح مزین کر دیا بہت سے مشرکوں کی نگاہ میں ان کی اولاد کے قتل کو ان کے شریکوں نے تاکہ ان کو ہلاک کریں اور رلا ملا دیں ان پر ان کے دین کو اور اللہ چاہتا تو یہ کام نہ کرتے سو چھوڑ دے جانیں اور ان کا جھوٹ
۱۳۸. اور کہتے ہیں کہ یہ مواشی اور کھیتی ممنوع ہے اس کو کوئی نہ کھاوے مگر جس کو ہم چاہیں ان کے خیال کے موافق اور بعضے مواشی کی پیٹھ پر چڑھنا حرام کیا اور بعض مواشی کے ذبح کے وقت نام نہیں لیتے اللہ کا اللہ پر بہتان باندھ کر عنقریب وہ سزا دے گا ان کو اس جھوٹ کی
۱۳۹. اور کہتے ہیں جو بچہ ان مواشی کے پیٹ میں ہے اس کو تو خاص ہمارے مرد ہی کھاویں اور وہ حرام ہے ہماری عورتوں پر اور جو بچہ مردہ ہو تو اس کے کھانے میں سب برابر ہیں وہ سزا دے گا ان کو ان تقریروں کی وہ حکمت والا جاننے والا ہے
۱۴۰. بے شک خراب ہوئے جنہوں نے قتل کیا اپنی اولاد کو نادانی سے بغیر سمجھے اور حرام ٹھہرا لیا اس رزق کو جو اللہ نے ان کو دیا بہتان باندھ کر اللہ پر بے شک وہ گمراہ ہوئے اور نہ آئے سیدھی راہ پر
۱۴۱. اور اسی نے پیدا کئے باغ جو ٹٹیوں پر چڑھائے جاتے ہیں اور جو ٹٹیوں پر نہیں چڑھائے جاتے اور کھجور کے درخت اور کھیتی کہ مختلف ہیں ان کے پھل اور پیدا کیا زیتون کو اور انار کو ایک دوسرے کے مشابہ اور جدا جدا بھی کھاؤ ان کے پھل میں سے جس وقت پھل لاویں اور ادا کرو ان کا حق جس دن ان کو کاٹو اور بے جا خرچ نہ کرو اس کو خوش نہیں آتے بیجا خرچ کرنے والے
۱۴۲. اور پیدا کئے مواشی میں بوجھ اٹھانے والے اور زمین سے لگے ہوئے کھاؤ اللہ کے رزق میں سے اور مت چلو شیطان کے قدموں پر وہ تمہارا دشمن ہے صریح
۱۴۳. پیدا کئے آٹھ نر اور مادہ بھیڑ میں سے دو اور بکری میں سے دو پوچھ تو کہ دونوں نر اللہ نے حرام کئے ہیں یا دونوں مادہ یا وہ بچہ کہ اس پر مشتمل ہیں بچہ دان دونوں مادہ کے بتلاؤ مجھ کو سند اگر تم سچے ہو
۱۴۴. اور پیدا کئے اونٹ میں سے دو اور گائے میں سے دو پوچھ تو دونوں نر حرام کئے ہیں یا دونوں مادہ یا وہ بچہ کہ اس پر مشتمل ہیں بچہ دان دونوں مادہ کے کیا تم حاضر تھے جس وقت تم کو اللہ نے یہ حکم دیا تھا پھر اس سے زیادہ ظالم کون جو بہتان باندھے اللہ پر جھوٹا تاکہ لوگوں کو گمراہ کرے بلا تحقیق بے شک اللہ ہدایت نہیں کرتا ظالم لوگوں کو
۱۴۵. تو کہہ دے کہ میں نہیں پاتا اس وحی میں کہ مجھ کو پہنچی ہے کسی چیز کو حرام کھانے والے پر جو اس کو کھاوے مگر یہ کہ وہ چیز مردار ہو یا بہتا ہوا خون یا گوشت سور کا کہ وہ ناپاک ہے یا نا جائز ذبیحہ جس پر نام پکارا جاوے اللہ کے سوا کسی اور کا پھر جو کوئی بھوک سے بے اختیار ہو جاوے نہ نافرمانی کرے اور نہ زیادتی کرے تو تیرا رب بڑا معاف کرنے والا ہے نہایت مہربان
۱۴۶. اور یہود پر ہم نے حرام کیا تھا ہر ایک ناخن والا جانور اور گائے اور بکری میں سے حرام کی تھی ان کی چربی مگر جو لگی ہو پشت پر یا انتڑیوں پر یا جو چربی کہ ملی ہو ہڈی کے ساتھ یہ ہم نے ان کو سزا دی تھی ان کی شرارت پر اور ہم سچ کہتے ہیں
۱۴۷. پھر اگر تجھ کو جھٹلاویں تو کہہ دے کہ تمہارے رب کی رحمت میں بڑی وسعت ہے اور نہیں ٹلے گا اس کا عذاب گناہ گار لوگوں سے
۱۴۸. اب کہیں گے مشرک اگر اللہ چاہتا تو شرک نہ کرتے ہم اور نہ ہمارے باپ دادے اور نہ ہم حرام کر لیتے کوئی چیز اسی طرح جھٹلایا کئے ان سے اگلے یہاں تک کہ انہوں نے چکھا ہمارا عذاب تو کہہ کچھ علم بھی ہے تمہارے پاس کہ اس کو ہمارے آگے ظاہر کرو تم تو نری اٹکل پر چلتے ہو اور صرف تخمینے ہی کرتے ہو
۱۴۹. تو کہہ دے بس اللہ کا الزام پورا ہے سو اگر وہ چاہتا تو ہدایت کر دیتا
۱۵۰. تم سب کو تو کہہ کہ لاؤ اپنے گواہ جو گواہی دیں اس بات کی کہ اللہ نے حرام کیا ہے ان چیزوں کو پھر اگر وہ ایسی گواہی دیں بھی تو تو نہ اعتبار کر ان کا اور نہ چل ان کی خوشی پر جنہوں نے جھٹلایا ہمارے حکموں کو اور جو یقین نہیں کرتے آخرت کا اور وہ اپنے رب کے برابر کرتے ہیں اوروں کو
۱۵۱. تو کہہ تم آؤ میں سنا دوں جو حرام کیا ہے تم پر تمہارے رب نے کہ شریک نہ کرو اس کے ساتھ کسی چیز کو اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور مار نہ ڈالو اپنی اولاد کو مفلسی سے ہم رزق دیتے ہیں تم کو اور ان کو اور پاس نہ جاؤ بے حیائی کے کام کے جو ظاہر ہو اس میں سے اور جو پوشیدہ ہو اور مار نہ ڈالو اس جان کو جس کو حرام کیا ہے اللہ نے مگر حق پر تم کو یہ حکم کیا ہے تاکہ تم سمجھو
۱۵۲. اور پاس نہ جاؤ یتیم کے مال کے مگر اس طرح سے کہ بہتر ہو یہاں تک کے پہنچ جاوے اپنی جوانی کو اور پورا کرو ناپ اور تول کو انصاف سے ہم کسی کے ذمہ وہی چیز لازم کرتے ہیں جس کی اس کو طاقت ہو اور جب بات کہو تو حق کی کہو اگرچہ وہ اپنا قریب ہی ہو اور اللہ کا عہد پورا کرو تم کو یہ حکم کر دیا ہے تاکہ تم نصیحت پکڑو
۱۵۳. اور حکم کیا کہ یہ راہ ہے میری سیدھی سو اس پر چلو اور مت چلو اور راستوں پر کہ وہ تم کو جدا کر دیں گے اللہ کے راستہ سے یہ حکم کر دیا ہے تم کو تاکہ تم بچتے رہو
۱۵۴. پھر دی ہم نے موسیٰ کو کتاب واسطے پورا کرنے نعمت کے نیک کام والوں پر اور واسطے تفصیل ہر شے کے اور ہدایت اور رحمت کے تاکہ وہ لوگ اپنے رب کے ملنے کا یقین کریں
۱۵۵. اور ایک یہ کتاب ہے کہ ہم نے اتاری برکت والی سو اس پر چلو اور ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحمت ہو
۱۵۶. اس واسطے کہ کبھی تم کہنے لگو کہ کتاب جو اتری تھی سو ان ہی فرقوں پر جو ہم سے پہلے تھے اور ہم کو تو ان کے پڑھنے پڑھانے کی خبر نہ تھی
۱۵۷. یا کہنے لگو کہ اگر ہم پر اترتی کتاب تو ہم تو راہ پر چلتے ان سے بہتر سو آ چکی تمہارے پاس حجت تمہارے رب کی طرف سے اور ہدایت اور رحمت اب اس سے زیادہ ظالم کون جو جھٹلاوے اللہ کی آیتوں کو اور ان سے کتراوے ہم سزا دیں گے ان کو جو ہماری آیتوں سے کتراتے ہیں برا عذاب بدلے میں اس کترانے کے
۱۵۸. کا ہے کی راہ دیکھتے ہیں لوگ مگر یہی کہ ان پر آئیں فرشتے یا آئے تیرا رب یا آئے کوئی نشانی تیرے رب کی جس دن آئے گی ایک نشانی تیرے رب کی کام نہ آئے گا کسی کے اس کا ایمان لانا جو کہ پہلے سے ایمان نہ لایا تھا یا اپنے ایمان میں کچھ نیکی نہ کی تھی تو کہہ دے تم راہ دیکھو ہم بھی راہ دیکھتے ہیں
۱۵۹. جنہوں نے راہیں نکالیں اپنے دین میں اور ہو گئے بہت سے فرقے تجھ کو ان سے کچھ سروکار نہیں ان کا کام اللہ ہی کے حوالے ہے پھر وہی جتلائے گا ان کو جو کچھ وہ کرتے تھے
۱۶۰. جو کوئی لاتا ہے ایک نیکی تو اس کیلئے ان کا دس گناہ ہے اور جو کوئی لاتا ہے ایک برائی سو سزا پاوے گا اسی کے برابر اور ان پر ظلم نہ ہو گا
۱۶۱. تو کہ دے مجھ کو سجھائی میرے رب نے راہ سیدھی دین صحیح ملت ابراہیم کی جو ایک ہی طرف کا تھا اور نہ تھا شرک والوں میں
۱۶۲. تو کہہ کہ میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا اللہ ہی کے لئے ہے جو پالنے والا سارے جہان کا ہے
۱۶۳. کوئی نہیں اس کا شریک اور یہی مجھ کو حکم ہوا اور میں سب سے پہلے فرمانبردار ہوں
۱۶۴. تو کہہ کیا اب میں اللہ کے سوا تلاش کروں کوئی رب اور وہی ہے رب ہر چیز کا اور جو کوئی گناہ کرتا ہے سو وہ اس کے ذمہ پر ہے اور بوجھ نہ اٹھائے گا ایک شخص دوسرے کا پھر تمہارے رب کے پاس ہی تم سب کو لوٹ کر جانا ہے سو وہ جتلائے گا جس بات میں تم جھگڑتے تھے
۱۶۵. اور اسی نے تم کو نائب کیا ہے زمین میں اور بلند کر دئیے تم میں درجے ایک کے ایک پر تاکہ آزمائے تم کو اپنے دئیے ہوئے حکموں میں تیرا رب جلد عذاب کرنے والا ہے اور وہی بخشنے والا مہربان ہے
سورۃ الاعراف
شروع اﷲ کے نام سے جو بیحد مہربان اور نہایت رحم والا ہے
۱. آل مّ ص
۲. یہ کتاب اتری ہے تجھ پر سو چاہیے کہ تیرا جی تنگ نہ ہو اس کے پہنچانے سے تاکہ تو ڈرائے اس سے اور نصیحت ہو ایمان والوں کو
۳. چلو اسی پر جو اترا تم پر تمہارے رب کی طرف سے اور نہ چلو اس کے سوا اور رفیقوں کے پیچھے تم بہت کم دھیان کرتے ہو
۴. اور کتنی بستیاں ہم نے ہلاک کر دیں کہ پہنچا ان پر ہمارا عذاب راتوں رات یا دوپہر کو سوتے ہوئے
۵. پھر یہی تھی ان کی پکار جس وقت کہ پہنچا ان پر ہمارا عذاب کہ کہنے لگے بے شک ہمیں تھے گناہ گار
۶. سو ہم کو ضرور پوچھنا ہے ان سے جن کے پاس رسول بھیجے گئے تھے اور ہم کو ضرور پوچھنا ہے رسولوں سے
۷. پھر ہم ان کو احوال سنائیں گے اپنے علم سے اور ہم کہیں غائب نہ تھے
۸. اور تول اس دن ٹھیک ہو گی پھر جس کی تولیں بھاری ہوئیں سو وہی ہیں نجات پانے والے
۹. اور جس کی تولیں ہلکی ہوئیں سو وہی ہیں جنہوں نے اپنا نقصان کیا اس واسطے کہ ہماری آیتوں کا انکار کرتے تھے
۱۰. اور ہم نے تم کو جگہ دی زمین میں اور مقرر کریں اس میں تمہارے لئے روزیاں تم بہت کم شکر کرتے ہو
۱۱. اور ہم نے تم کو پیدا کیا پھر صورتیں بنائیں تمہاری پھر حکم کیا فرشتوں کو کہ سجدہ کرو آدم کو پس سجدہ کیا سب نے مگر ابلیس نہ تھا سجدہ والوں میں
۱۲. کہا تجھ کو کیا مانع تھا کہ تو نے سجدہ نہ کیا جب میں نے حکم دیا بولا میں اس سے بہتر ہوں مجھ کو تو نے بنایا آگ سے اور اس کو بنایا مٹی سے
۱۳. کہا تو اتر یہاں سے تو اس لائق نہیں کہ تکبر کرے یہاں پس باہر نکل تو ذلیل ہے
۱۴. بولا کہ مجھے مہلت دے اس دن تک کہ لوگ قبروں سے اٹھائے جائیں
۱۵. فرمایا تجھ کو مہلت دی گئی
۱۶. بولا تو جیسا تو نے مجھے گمراہ کیا ہے میں بھی ضرور بیٹھوں گا ان کی تاک میں تیری سیدھی راہ پر
۱۷. پھر ان پر آؤں گا ان کے آگے سے اور پیچھے سے اور دائیں سے اور بائیں سے اور نہ پائے گا تو اکثروں کو ان میں شکر گزار
۱۸. کہا نکل یہاں سے برے حال سے مردود ہو کر جو کوئی ان میں سے تیری راہ پر چلے گا تو میں ضرور بھر دوں گا دوزخ کو تم سب سے
۱۹. اور اے آدم رہ تو اور تیری عورت جنت میں پھر کھاؤ جہاں سے چاہو اور پاس نہ جاؤ اس درخت کے پھر تم ہو جاؤ گے گناہ گار
۲۰. پھر بہکایا ان کو شیطان نے تاکہ کھول دے ان پر وہ چیز کہ ان کی نظر سے پوشیدہ تھی ان کی شرمگاہوں سے اور وہ بولا کہ تم کو نہیں روکا تمہارے رب نے اس درخت سے مگر اسی لیے کہ کبھی تم ہو جاؤ فرشتے یا ہو جاؤ ہمیشہ رہنے والے
۲۱. اور ان کے آگے قسم کھائی کہ میں البتہ تمہارا دوست ہوں
۲۲. پھر مائل کر لیا ان کو فریب سے پھر جب چکھا ان دونوں نے درخت کو تو کھل گئیں ان پر شرمگاہیں ان کی اور لگے جوڑنے اپنے اوپر بہشت کے پتے اور پکارا ان کے رب نے کیا میں نے منع نہ کیا تھا تم کو اس درخت سے اور نہ کہہ دیا تھا تم کو کہ شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے
۲۳. بولے وہ دونوں اے رب ہمارے ظلم کیا ہم نے اپنی جان پر اور اگر تو ہم کو نہ بخشے اور ہم پر رحم نہ کرے تو ہم ضرور ہو جائیں گے تباہ
۲۴. فرمایا تم اترو تم ایک دوسرے کے دشمن ہو گے اور تمہارے واسطے زمین میں ٹھکانا اور نفع اٹھانا ہے ایک وقت تک
۲۵. فرمایا اسی میں تم زندہ رہو گے اور اسی میں تم مرو گے اور اسی سے تم نکالے جاؤ گے
۲۶. اے اولاد آدم کی ہم نے اتاری تم پر پوشاک جو ڈھانکے تمہاری شرمگاہیں اور اتارے آرایش کے کپڑے اور لباس پرہیزگاری کا وہ سب سے بہتر ہے یہ نشانیاں ہیں اللہ کی قدرت کی تاکہ وہ لوگ غور کریں
۲۷. اے اولاد آدم کی نہ بہکائے تم کو شیطان جیسا کہ اس نے نکال دیا تمہارے ماں باپ کو بہشت سے اتروائے ان سے ان کے کپڑے تاکہ دکھلائے ان کو شرمگاہیں ان کی وہ دیکھتا ہے تم کو اور اس کی قوم جہاں سے تم ان کو نہیں دیکھتے ہم نے کر دیا شیطانوں کو رفیق ان لوگوں کا جو ایمان نہیں لاتے
۲۸. اور جب کرتے ہیں کوئی برا کام تو کہتے ہیں کہ ہم نے دیکھا اسی طرح کرتے اپنے باپ دادوں کو اور اللہ نے بھی ہم کو یہ حکم کیا ہے تو کہہ دے کہ اللہ حکم نہیں کرتا برے کام کا کیوں لگاتے ہو اللہ کے ذمہ وہ باتیں جو تم کو معلوم نہیں
۲۹. تو کہہ دے کہ میرے رب نے حکم کر دیا انصاف کا اور سیدھے کرو اپنے منہ ہر نماز کے وقت اور پکارو اس کو خالص اس کے فرمانبردار ہو کر جیسا تم کو پہلے پیدا کیا دوسری بار بھی پیدا ہو گے
۳۰. ایک فرقہ کو ہدایت کی اور ایک فرقہ پر مقرر ہو چکی گمراہی انہوں نے بنایا شیطانوں کو رفیق اللہ کو چھوڑ کر اور سمجھتے ہیں کہ وہ ہدایت پر ہیں
۳۱. اے اولاد آدم کی لے لو اپنی آرائش ہر نماز کے وقت اور کھاؤ اور پیو اور بیجا خرچ نہ کرو اس کو خوش نہیں آتے بیجا خرچ کرنے والے
۳۲. تو کہہ کس نے حرام کیا اللہ کی زینت کو جو اس نے پیدا کی اپنے بندوں کے واسطے اور ستھری چیزیں کھانے کی تو کہہ یہ نعمتیں اصل میں ایمان والوں کے واسطے ہیں دنیا کی زندگی میں خالص انہی کے واسطے ہیں قیامت کے دن اسی طرح مفصل بیان کرتے ہیں ہم آیتیں ان کے لیے جو سمجھتے ہیں
۳۳. تو کہہ دے میرے رب نے حرام کیا ہے صرف بے حیائی کی باتوں کو جو ان میں کھلی ہوئی ہیں اور جو چھپی ہوئی ہیں اور گناہ کو اور ناحق کی زیادتی کو اور اس بات کو کہ شریک کرو اللہ کا ایسی چیز کو کہ جس کی اس نے سند نہیں اتاری اور اس بات کو کہ لگاؤ اللہ کے ذمہ وہ باتیں جو تم کو معلوم نہیں
۳۴. اور ہر فرقے کے واسطے ایک وعدہ ہے پھر جب آ پہنچے گا ان کا وعدہ نہ پیچھے سرک سکیں گے ایک گھڑی اور نہ آگے سرک سکیں گے
۳۵. اے اولاد آدم کی اگر آئیں تمہارے پاس رسول تم میں کے کہ سنائیں تم کو آیتیں میری تو جو کوئی ڈرے اور نیکی پکڑے تو نہ خوف ہو گا ان پر اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۳۶. اور جنہوں نے جھٹلایا ہماری آیتوں کو اور تکبر کیا ان سے وہی ہیں دوزخ میں رہنے والے وہ اسی میں ہمیشہ رہیں گے
۳۷. پھر اس سے زیادہ ظالم کون جو بہتان باندھے اللہ پر جھوٹا یا جھٹلائے اس کے حکموں کو وہ لوگ ہیں کہ ملے گا ان کو جو ان کا حصہ لکھا ہوا ہے کتاب میں یہاں تک کہ جب پہنچیں ان کے پاس ہمارے بھیجے ہوئے ان کی جان لینے کو تو کہیں کیا ہوئے وہ جن کو تم پکارا کرتے تھے سوا اللہ کے بولیں گے وہ ہم سے کھوئے گئے اور اقرار کر لیں گے اپنے اوپر کہ بے شک کافر تھے
۳۸. فرمائے گا داخل ہو جاؤ ہمراہ اور امتوں کے جو تم سے پہلے ہو چکی ہیں جن اور آدمیوں میں سے دوزخ کے اندر جب داخل ہو گی ایک امت تو لعنت کرے گی دوسری امت کو یہاں تک کہ جب گر چکیں گے اس میں سارے تو کہیں گے ان کے پچھلے پہلوں کو اے رب ہمارے ہم کو انہی نے گمراہ کیا سو تو ان کو دے دونا عذاب آگ کا فرمائے گا کہ دونوں کو دوگنا ہے لیکن تم نہیں جانتے
۳۹. اور کہیں گے ان کے پہلے پچھلوں کو پس کچھ نہ ہوئی تم کو ہم پر بڑائی اب چکھو عذاب بسبب اپنی کمائی کے
۴۰. بے شک جنہوں نے جھٹلایا ہماری آیتوں کو اور ان کے مقابلہ میں تکبر کیا نہ کھولے جائیں گے ان کیلئے دروازے آسمان کے اور نہ داخل ہوں گے جنت میں یہاں تک کہ گھس جائے اونٹ سوئی کے ناکے میں اور ہم یوں بدلہ دیتے ہیں گناہ گاروں کو
۴۱. ان کے واسطے دوزخ کا بچھونا ہے اور اوپر سے اوڑھنا اور ہم یوں بدلہ دیتے ہیں ظالموں کو
۴۲. اور جو ایمان لائے اور کی نیکیاں ہم بوجھ نہیں رکھتے کسی پر مگر اس کی طاقت کے موافق وہی ہیں جنت میں رہنے والے وہ اسی میں ہمیشہ رہیں گے
۴۳. اور نکالیں گے ہم جو کچھ ان کے دلوں میں خفگی تھی بہتی ہوں گی ان کے نیچے نہریں اور وہ کہیں گے شکر اللہ کا جس نے ہم کو یہاں تک پہنچا دیا اور ہم نہ تھے راہ پانے والے اگر نہ ہدایت کرتا ہم کو اللہ بیشک لائے تھے رسول ہمارے رب کے سچی بات اور آواز آئے گی کہ یہ جنت ہے وارث ہوئے تم اس کے بدلے میں اپنے اعمال کے
۴۴. اور پکاریں گے جنت والے دوزخ والوں کو کہ ہم نے پایا جو ہم سے وعدہ کیا تھا ہمارے رب نے سچا سو تم نے بھی پایا اپنے رب کے وعدہ کو سچا وہ کہیں گے کہ ہاں پھر پکارے گا ایک پکارنے والا ان کے بیچ میں کہ لعنت ہے اللہ کی ان ظالموں پر
۴۵. جو روکتے تھے اللہ کی راہ سے اور ڈھونڈھتے تھے اس میں کجی اور وہ آخرت سے منکر تھے
۴۶. اور دونوں کے بیچ میں ہو گی ایک دیوار اور اعراف کے اوپر مرد ہوں گے کہ پہچان لیں گے ہر ایک کو اس کی نشانی سے اور وہ پکاریں گے جنت والوں کو کہ سلامتی ہے تم پر وہ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے اور وہ امیدوار ہیں
۴۷. اور جب پھرے گی ان کی نگاہ دوزخ والوں کی طرف تو کہیں گے اے رب ہمارے مت کر ہم کو گناہ گار لوگوں کے ساتھ
۴۸. اور پکاریں گے اعراف والے ان لوگوں کو کہ ان کو پہچانتے ہیں ان کی نشانی سے کہیں گے نہ کام آئی تمہارے جماعت تمہاری اور جو تم تکبر کیا کرتے تھے
۴۹. اب یہ وہی ہیں کہ تم قسم کھایا کرتے تھے کہ نہ پہنچے گی ان کو اللہ کی رحمت چلے جاؤ جنت میں نہ ڈر ہے تم پر اور نہ تم غمگین ہو گے
۵۰. اور پکاریں گے دوزخ والے جنت والوں کو کہ بہاؤ ہم پر تھوڑا سا پانی یا کچھ اس میں سے جو روزی تم کو دی اللہ نے کہیں گے اللہ نے ان دونوں کو روک دیا ہے کافروں سے
۵۱. جنہوں نے ٹھہرایا اپنا دین تماشا اور کھیل اور دھوکے میں ڈالا ان کو دنیا کی زندگی نے سو آج ہم ان کو بھلا دیں گے جیسا انہوں نے بھلا دیا اس دن کے ملنے کو اور جیسا کہ وہ ہماری آیتوں سے منکر تھے
۵۲. اور ہم نے ان لوگوں کے پاس پہنچا دی ہے کتاب جس کو مفصل بیان کیا ہے ہم نے خبرداری سے راہ دکھانے والی اور رحمت ہے ایمان والوں کیلئے
۵۳. کیا اب اسی کے منتظر ہیں کہ اس کا مضمون ظاہر ہو جائے جس دن ظاہر ہو جائے گا اس کا مضمون کہنے لگیں گے وہ لوگ جو اس کو بھول رہے تھے پہلے سے بیشک لائے تھے ہمارے رب کے رسول سچی بات سو اب کوئی ہماری سفارش والے ہیں تو ہماری سفارش کریں یا ہم لوٹا دیے جائیں تو ہم عمل کریں خلاف اس کے جو ہم کر رہے تھے بیشک تباہ کیا انہوں نے اپنے آپ کو اور گم ہو جائے گا ان سے جو وہ افترا کیا کرتے تھے
۵۴. بے شک تمہارا رب اللہ ہے جس نے پیدا کئے آسمان اور زمین چھ دن میں پھر قرار پکڑا عرش پر اڑھاتا ہے رات پر دن کہ وہ اس کے پیچھے لگا آتا ہے دوڑتا ہوا اور پیدا کئے سورج اور چاند اور تارے تابعدار اپنے حکم کے سن لو اسی کا کام ہے پیدا کرنا اور حکم فرمانا بڑی برکت والا ہے اللہ جو رب ہے سارے جہان کا
۵۵. پکارو اپنے رب کو گڑ گڑا کر اور چپکے چپکے اس کو خوش نہیں آتے حد سے بڑھنے والے
۵۶. اور مت خرابی ڈالو زمین میں اس کی اصلاح کے بعد اور پکارو اس کو ڈر اور توقع سے بے شک اللہ کی رحمت نزدیک ہے نیک کام کرنے والوں سے
۵۷. اور وہی ہے کہ چلاتا ہے ہوائیں خوشخبری لانے والی مینہ سے پہلے یہاں تک کہ جب وہ ہوائیں اٹھا لاتی ہیں بھاری بادلوں کو تو ہانک دیتے ہیں ہم اس بادل کو ایک شہر مردہ کی طرف پھر ہم اتارتے ہیں اس بادل سے پانی پھر اس سے نکالتے ہیں سب طرح کے پھل اسی طرح ہم نکالیں گے مردوں کو تاکہ تم غور کرو
۵۸. اور جو شہر پاکیزہ ہے اس کا سبزہ نکلتا ہے اس کے رب کے حکم سے اور جو خراب ہے اس میں نہیں نکلتا مگر ناقص یوں پھیر پھیر کر بتلاتے ہیں ہم آیتیں حق ماننے والے لوگوں کو
۵۹. بے شک بھیجا ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف پس اس نے کہا اے میری قوم بندگی کرو اللہ کی کوئی نہیں تمہارا معبود اس کے سوا میں خوف کرتا ہوں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب سے
۶۰. بولے سردار اس کی قوم کے ہم دیکھتے ہیں تجھ کو صریح بہکا ہوا
۶۱. بولا اے میری قوم میں ہرگز بہکا نہیں و لیکن میں بھیجا ہوا ہوں جہان کے پروردگار کا
۶۲. پہنچاتا ہوں تم کو پیغام اپنے رب کے اور نصیحت کرتا ہوں تم کو اور جانتا ہوں اللہ کی طرف سے وہ باتیں جو تم نہیں جانتے
۶۳. کیا تم کو تعجب ہوا کہ آئی تمہارے پاس نصیحت تمہارے رب کی طرف سے ایک مرد کی زبانی جو تم میں سے ہے تاکہ وہ تم ہی کو ڈرائے اور تاکہ تم بچو اور تاکہ تم پر رحم ہو
۶۴. پھر انہوں نے اس کو جھٹلایا پھر ہم نے بچا لیا اس کو اور ان کو جو اس کے ساتھ تھے کشتی میں اور غرق کر دیا ان کو جو جھٹلاتے تھے ہماری آیتوں کو بے شک وہ لوگ تھے اندھے
۶۵. اور قوم عاد کی طرف بھیجا ان کے بھائی ہود کو بولا اے میری قوم بندگی کرو اللہ کی کوئی نہیں تمہارا معبود اس کے سوا کیا تم ڈرتے نہیں
۶۶. بولے سردار جو کافر تھے اس کی قوم میں ہم تو دیکھتے ہیں تجھ کو عقل نہیں اور ہم تو تجھ کو جھوٹا گمان کرتے ہیں
۶۷. بولا اے میری قوم میں کچھ بے عقل نہیں لیکن میں بھیجا ہوا ہوں پروردگار عالم کا
۶۸. پہنچاتا ہوں تم کو پیغام اپنے رب کے اور میں تمہارا خیرخواہ ہوں اطمینان کے لائق
۶۹. کیا تم کو تعجب ہوا کہ آئی تمہارے پاس نصیحت تمہارے رب کی طرف سے ایک مرد کی زبانی جو تم ہی میں سے ہے تاکہ تم کو ڈرائے اور یاد کرو جب تم کو سردار کر دیا پیچھے قوم نوح کے اور زیادہ کر دیا تمہارے بدن کا پھیلاؤ سو یاد کرو اللہ کے احسان تاکہ تمہارا بھلا ہو
۷۰. بولے کیا تو اس واسطے ہمارے پاس آیا کہ ہم بندگی کریں اللہ اکیلے کی اور چھوڑ دیں جن کو پوجتے رہے ہمارے باپ دادے پس تو لے آ ہمارے پاس جس چیز سے تو ہم کو ڈراتا ہے اگر تو سچا ہے
۷۱. کہا تم پر واقع ہو چکا ہے تمہارے رب کی طرف سے عذاب اور غصّہ کیوں جھگڑتے ہو مجھ سے ان ناموں پر کہ رکھ لئے ہیں تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے نہیں اتاری اللہ نے ان کی کوئی سند سو منتظر رہو میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں
۷۲. پھر ہم نے بچا لیا اس کو اور جو اس کے ساتھ تھے اپنی رحمت سے اور جڑ کاٹی ان کی جو جھٹلاتے تھے ہماری آیتوں کو اور نہیں مانتے تھے
۷۳. اور ثمود کی طرف بھیجا ان کے بھائی صالح کو بولا اے میری قوم بندگی کرو اللہ کی کوئی نہیں تمہارا معبود اس کے سوا تم کو پہنچ چکی ہے دلیل تمہارے رب کی طرف سے یہ اونٹنی اللہ کی ہے تمہارے لیے نشانی سو اس کو چھوڑ دو کہ کھائے اللہ کی زمین میں اور اس کو ہاتھ نہ لگاؤ بری طرح پھر تم کو پکڑے گا عذاب دردناک
۷۴. اور یاد کرو جب کہ تم کو سردار کر دیا عاد کے پیچھے اور ٹھکانا دیا تم کو زمین میں کہ بناتے ہو نرم زمین میں محل اور تراشتے ہو پہاڑوں کے گھر سو یاد کرو احسان اللہ کے اور مت مچاتے پھرو زمین میں فساد
۷۵. کہنے لگے سردار جو متکبر تھے اس کی قوم میں غریب لوگوں کو کہ جو ان میں ایمان لا چکے تھے کیا تم کو یقین ہے کہ صالح کو بھیجا ہے اس کے رب نے بولے ہم کو تو جو وہ لے کر آیا اس پر یقین ہے
۷۶. کہنے لگے وہ لوگ جو متکبر تھے جس پر تم کو یقین ہے ہم ان کو نہیں مانتے
۷۷. پھر انہوں نے کاٹ ڈالا اونٹنی کو اور پھر گئے اپنے رب کے حکم سے اور بولے اے صالح لے آ ہم پر جس سے تو ہم کو ڈراتا تھا اگر تو رسول ہے
۷۸. پس آ پکڑا ان کو زلزلہ نے پھر صبح کو رہ گئے اپنے گھر میں اوندھے پڑے
۷۹. پھر صالح الٹا پھرا ان سے اور بولا اے میری قوم میں پہنچا چکا تم کو پیغام اپنے رب کا اور خیرخواہی کی تمہاری لیکن تم کو محبت نہیں خیرخواہوں سے
۸۰. اور بھیجا لوط کو جب کہا اس نے اپنی قوم کو کیا تم کرتے ہو ایسی بے حیائی کہ تم سے پہلے نہیں کیا اس کو کسی نے جہان میں
۸۱. تم تو دوڑتے ہو مردوں پر شہوت کے مارے عورتوں کو چھوڑ کر بلکہ تم لوگ ہو حد سے گزرنے والے
۸۲. اور کچھ جواب نہ دیا اس کی قوم نے مگر یہی کہا کہ نکالو ان کو اپنے شہر سے یہ لوگ بہت ہی پاک رہنا چاہتے ہیں
۸۳. پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور اس کے گھر والوں کو مگر اس کی عورت کہ رہ گئی وہاں کے رہنے والوں میں
۸۴. اور برسایا ہم نے ان کے اوپر مینہ یعنی پتھروں کا پھر دیکھ کیا ہوا انجام گناہ گاروں کا
۸۵. اور مدین کی طرف بھیجا ان کے بھائی شعیب کو بولا اے میری قوم بندگی کرو اللہ کی کوئی نہیں تمہارا معبود اس کے سوا تمہارے پاس پہنچ چکی ہے دلیل تمہارے رب کی طرف سے سو پوری کرو ناپ اور تول اور مت گھٹا کر دو لوگوں کو ان کی چیزیں اور مت خرابی ڈالو زمین میں اس کی اصلاح کے بعد یہ بہتر ہے تمہارے لیے اگر تم ایمان والے ہو
۸۶. اور مت بیٹھو راستوں پر کہ ڈراؤ اور روکو اللہ کے راستہ سے اس کو جو کہ ایمان لائے اس پر اور ڈھونڈو اس میں عیب اور یاد کرو جب کہ تھے تم بہت تھوڑے پھر تم کو بڑھا دیا اور دیکھو کیا ہوا انجام فساد کرنے والوں کا
۸۷. اور اگر تم میں سے ایک فرقہ ایمان لایا اس پر جو میرے ہاتھ بھیجا گیا اور ایک فرقہ ایمان نہیں لایا تو صبر کرو جب تک اللہ فیصلہ کرے درمیان ہمارے اور وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے
۸۸. بولے سردار جو متکبر تھے اس کی قوم میں ہم ضرور نکال دیں گے اے شعیب تجھ کو اور ان کو جو کہ ایمان لائے تیرے ساتھ اپنے شہر سے یا یہ کہ تم لوٹ آؤ ہمارے دین میں بولا کیا ہم بیزار ہوں تو بھی
۸۹. بے شک ہم نے بہتان باندھا اللہ پر جھوٹا اگر لوٹ آئیں تمہارے دین میں بعد اس کے کہ نجات دے چکا ہم کو اللہ اس سے اور ہمارا کام نہیں کہ لوٹ آئیں اُس میں مگر یہ کہ چاہے اللہ رب ہمارا گھیرے ہوئے ہے ہمارا پروردگار سب چیزوں کو اپنے علم میں اللہ ہی پر ہم نے بھروسا کیا اے ہمارے رب فیصلہ کر ہم میں اور ہماری قوم میں انصاف کے ساتھ اور تو سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے
۹۰. اور بولے سردار جو کافر تھے اس کی قوم میں اگر پیروی کرو گے تم شعیب کی تو تم بے شک خراب ہو گے
۹۱. پھر آ پکڑا ان کو زلزلہ نے پس صبح کو رہ گئے اپنے گھروں کے اندر اوندھے پڑے
۹۲. جنہوں نے جھٹلایا شعیب کو گویا کبھی بسے ہی نہ تھے وہاں جنہوں نے جھٹلایا شعیب کو وہی ہوئے خراب
۹۳. پھر اُلٹا پھرا ان لوگوں سے اور بولا اے میری قوم میں پہنچا چکا تم کو پیغام اپنے رب کے اور خیر خواہی کر چکا تمہاری اب کیا افسوس کروں کافروں پر
۹۴. اور نہیں بھیجا ہم نے کسی بستی میں کوئی نبی کہ نہ پکڑا ہو ہم نے وہاں کے لوگوں کو سختی اور تکلیف میں تاکہ وہ گڑگڑائیں
۹۵. پھر بدل دی ہم نے برائی کی جگہ بھلائی یہاں تک کہ وہ بڑھ گئے اور کہنے لگے کہ پہنچتی رہی ہمارے باپ دادوں کو بھی تکلیف اور خوشے پھر پکڑا ہم نے ان کو ناگہاں اور ان کو خبر نہ تھی
۹۶. اور اگر بستیوں والے ایمان لاتے اور پرہیزگاری کرتے تو ہم کھول دیتے ان پر نعمتیں آسمان اور زمین سے لیکن جھٹلایا انہوں نے پس پکڑا ہم نے ان کو ان کے اعمال کے بدلے
۹۷. اب کیا بے ڈر ہیں بستیوں والے اس بات سے کہ آ پہنچے ان پر آفت ہماری راتوں رات جب سوتے ہوں
۹۸. یا بے ڈرے ہیں بستیوں والے اس بات سے کہ آ پہنچے ان پر عذاب ہمارا دن چڑھے جب کھیلتے ہوں
۹۹. کیا بے ڈر ہو گئے اللہ کے داؤ سے سو بے ڈر نہیں ہوتے اللہ کے داؤ سے مگر خرابی میں پڑنے والے
۱۰۰. کیا نہیں ظاہر ہوا ان لوگوں پر جو وارث ہوئے زمین کے وہاں کے لوگوں کے ہلاک ہونے کے بعد کہ اگر ہم چاہیں تو ان کو پکڑ لیں ان کے گناہوں پر اور ہم نے مہر کر دی ہے ان کے دلوں پر سو وہ نہیں سنتے
۱۰۱. یہ بستیاں ہیں کہ سناتے ہیں ہم تجھ کو اُن کے کچھ حالات اور بے شک ان کے پاس پہنچ چکے ان کے رسول نشانیاں لے کر پھر ہرگز نہ ہوا کہ ایمان لائیں اس بات پر جس کو پہلے جھٹلا چکے تھے یوں مہر کر دیتا ہے اللہ کافروں کے دل پر
۱۰۲. اور نہ پایا ان کے اکثر لوگوں میں ہم نے عہد کا نباہ اور اکثر ان میں پائے نافرمان
۱۰۳. پھر بھیجا ہم نے ان کے پیچھے موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس پس کفر کیا انہوں نے ان کے مقابلہ میں، سو دیکھ کیا انجام ہوا مفسدوں کا
۱۰۴. اور کہا موسیٰ نے اے فرعون میں رسول اللہ ہوں پروردگارِ عالم کا
۱۰۵. قائم ہوں اس بات پر کہ نہ کہوں اللہ کی طرف سے مگر جو سچ ہے لایا ہوں تمہارے پاس نشانی تمہارے رب کی سو بھیج دے میرے ساتھ بنی اسرائیل کو
۱۰۶. بولا اگر تو آیا ہے کوئی نشانی لے کر تو لا اس کو اگر تو سچا ہے
۱۰۷. تب ڈال دیا اس نے اپنا عصا تو اُسی وقت ہو گیا اژدہا صریح
۱۰۸. اور نکالا اپنا ہاتھ تو اُسی وقت وہ سفید نظر آنے لگا دیکھنے والوں کو
۱۰۹. بولے سردار فرعون کی قوم کے یہ تو کوئی بڑا واقف جادوگر ہے
۱۱۰. نکالنا چاہتا ہے تم کو تمہارے ملک سے اب تمہاری کیا اصلاح ہے
۱۱۱. بولے ڈھیل دے اس کو اور اس کے بھائی کو اور بھیج پر گنوں میں جمع کرنے والوں کو
۱۱۲. کہ جمع کر لائیں تیرے پاس جو ہو کامل جادوگر
۱۱۳. اور آئے جادوگر فرعون کے پاس بولے ہمارے لیے کچھ مزدوری ہے اگر ہم غالب ہوئے
۱۱۴. بولا ہاں اور بے شک تم مقرب ہو جاؤ گے
۱۱۵. بولے اے موسیٰ یا تو تُو ڈال اور یا ہم ڈالتے ہیں
۱۱۶. کہا ڈالو پھر جب انہوں نے ڈالا باندھ دیا لوگوں کی آنکھوں کو اور ان کو ڈرایا اور لائے بڑا جادو
۱۱۷. اور ہم نے حکم بھیجا موسیٰ کو کہ ڈال دے اپنا عصا سو وہ جب ہی لگا نگلنے جو سانگ انہوں نے بنایا تھا
۱۱۸. پس ظاہر ہو گیا حق اور غلط ہو گیا جو کچھ انہوں نے کیا تھا
۱۱۹. پس ہار گئے اس جگہ اور لوٹ گئے ذلیل ہو کر
۱۲۰. اور گر پڑے جادوگر سجدہ میں
۱۲۱. بولے ہم ایمان لائے پروردگار عالم پر
۱۲۲. جو رب ہے موسیٰ اور ہارون کا
۱۲۳. بولا فرعون کیا تم ایمان لے آئے اس پر میری اجازت سے پہلے یہ تو مکر ہے جو بنایا تم سب نے اس شہر میں تاکہ نکال دو اس شہر سے اس کے رہنے والوں کو سو اب تم کو معلوم ہو جائے گا
۱۲۴. میں ضرور کاٹوں گا تمہارے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں پھر سولی پر چڑھاؤں گا تم سب کو
۱۲۵. وہ بولے ہم کو تو اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہی ہے
۱۲۶. اور تجھ کو ہم سے یہی دشمنی ہے کہ مان لیا ہم نے اپنے رب کی نشانیوں کو جب وہ ہم تک پہنچیں اے ہمارے رب دہانے کھول دے ہم پر صبر کے اور ہم کو مار مسلمان
۱۲۷. اور بولے سردار قوم فرعون کے کیوں چھوڑتا ہے تو موسیٰ کو اور اس کی قوم کو کہ دھوم مچائیں ملک میں اور موقوف کر دے تجھ کو اور تیرے بتوں کو بولا اب ہم مار ڈالیں گے ان کے بیٹوں کو اور زندہ رکھیں گے ان کی عورتوں کو اور ہم ان پر زور آور ہیں
۱۲۸. موسیٰ نے کہا اپنی قوم سے مدد مانگو اللہ سے اور صبر کرو بے شک زمین ہے اللہ کی اس کا وارث کر دے جس کو وہ چاہے اپنے بندوں میں اور آخر میں بھلائی ہے ڈرنے والوں کے لیے
۱۲۹. وہ بولے ہم پر تکلیفیں رہیں تیرے آنے سے پہلے اور تیرے آنے کے بعد کہا نزدیک ہے کہ رب تمہارا ہلاک کر دے تمہارے دشمن کو اور خلیفہ کر دے تم کو ملک میں پھر دیکھے تم کیسے کام کرتے ہو
۱۳۰. اور ہم نے پکڑ لیا فرعون والوں کو قحطوں میں اور میووں کے نقصان میں تاکہ وہ نصیحت مانیں
۱۳۱. پھر جب پہنچی ان کو بھلائی کہنے لگے یہ ہے ہمارے لائق اور اگر پہنچی برائی تو نحوست بتلاتے موسیٰ کی اور اس کے ساتھ والوں کی سن لو ان کی شومی تو اللہ کے پاس ہے پر اکثر لوگ نہیں جانتے
۱۳۲. اور کہنے لگے جو کچھ تو لائے گا ہمارے پاس نشانی کہ ہم پر اس کی وجہ سے جادو کرے ، سو ہم ہرگز تجھ پر ایمان نہ لائیں گے
۱۳۳. پھر ہم نے بھیجا ان پر طوفان اور ٹڈی اور چچڑی اور مینڈک اور خون بہت سی نشانیاں جدا جدا پھر بھی تکبر کرتے رہے اور تھے وہ لوگ گناہ گار
۱۳۴. اور جب پڑتا ان پر کوئی عذاب تو کہتے اے موسیٰ دعا کر ہمارے واسطے اپنے رب سے جیسا کہ اس نے بتلا رکھا ہے تجھ کو اگر تو نے دور کر دیا ہم سے یہ عذاب تو بے شک ہم ایمان لے آئیں گے تجھ پر اور جانے دیں گے تیرے ساتھ بنی اسرائیل کو
۱۳۵. پھر جب ہم نے اٹھا لیا ان سے عذاب ایک مدت تک کہ ان کو اس مدت تک پہنچنا تھا اُسی وقت عہد توڑ ڈالتے
۱۳۶. پھر ہم نے بدلہ لیا ان سے سو ڈبو دیا ہم نے ان کو دریا میں اس وجہ سے کہ انہوں نے جھٹلایا ہماری آیتوں کو اور ان سے تغافل کرتے تھے
۱۳۷. اور وارث کر دیا ہم نے ان لوگوں کو جو کمزور سمجھے جاتے تھے اس زمین کے مشرق اور مغرب کا کہ جس میں برکت رکھی ہے ہم نے اور پورا ہو گیا نیکی کا وعدہ تیرے رب کا بنی اسرائیل پر بسبب ان کے صبر کرنے کے اور خراب کر دیا ہم نے جو کچھ بنایا تھا فرعون اور اُس کی قوم نے اور جو اونچا کر کے چھایا تھا
۱۳۸. اور پار اُتار دیا ہم نے بنی اسرائیل کو دریا سے تو پہنچے ایک قوم پر جو پوجنے میں لگ رہے تھے اپنے بتوں کے کہنے لگے اے موسیٰ بنا دے ہماری عبادت کے لیے بھی ایک بت جیسے ان کے بت ہیں کہا تم لوگ تو جہل کرتے ہو
۱۳۹. یہ لوگ تباہ ہونے والی ہے وہ چیز جس میں وہ لگے ہوئے ہیں، اور غلط ہے جو وہ کر رہے ہیں
۱۴۰. کہا کہہ اللہ کے سوا ڈھونڈوں تمہارے واسطے کوئی اور معبود حالانکہ اس نے تم کو بڑائی دی تمام جہان پر
۱۴۱. اور وہ وقت یاد کرو جب نجات دی ہم نے تم کو فرعون والوں سے کہ دیتے تھے تم کو بُرا عذاب کہ مار ڈالتے تھے تمہارے بیٹوں کو اور جیتا رکھتے تھے تمہاری عورتوں کو اور اس میں احسان ہے تمہارے رب کا بڑا
۱۴۲. اور وعدہ کیا ہم نے موسیٰ سے تیس رات کا اور پورا کیا ان کو اور دس سے پس پوری ہو گئی مدت تیرے رب کی چالیس راتیں اور کہا موسیٰ نے اپنے بھائی ہارون سے کہ میرا خلیفہ رہ میری قوم میں اور اصلاح کرتے رہنا اور مت چلنا مفسدوں کی راہ
۱۴۳. اور جب پہنچا موسیٰ ہمارے وعدہ پر اور کلام کیا اس سے اس کے رب نے بولا اے میرے رب تو مجھ کو دکھا کہ میں تجھ کو دیکھوں فرمایا تو مجھ کو ہرگز نہ دیکھے گا لیکن تو دیکھتا رہ پہاڑ کی طرف اگر وہ اپنی جگہ ٹھہرا رہا تو تُو مجھ کو دیکھ لے گا پھر جب تجلی کی اس کے رب نے پہاڑ کی طرف کر دیا اس کو ڈھا کر برابر اور گر پڑا موسیٰ بے ہوش ہو کر پھر جب ہوش میں آیا بولا تیری ذات پاک ہے میں نے توبہ کی تیری طرف اور میں سب سے پہلے یقین لایا
۱۴۴. فرمایا اے موسیٰ میں نے تجھ کو امتیاز دیا لوگوں سے اپنے پیغام بھیجنے کا اور اپنے کلام کرنے کا سو لے جو میں نے تجھ کو دیا اور شاکر رہ
۱۴۵. اور لکھ دی ہم نے اس کی تختیوں پر ہر قسم کی نصیحت اور تفصیل ہر چیز کی سو پکڑ لے ان کو زور سے اور حکم کر اپنی قوم کو کہ پکڑے رہیں اس کی بہتر باتیں عنقریب میں تم کو دکھلاؤں گا گھر نافرمانوں کا
۱۴۶. میں پھیر دوں گا اپنی آیتوں سے ان کو جو تکبر کرتے ہیں زمین میں ناحق اور اگر دیکھ لیں ساری نشانیاں ایمان نہ لائیں ان پر اور اگر دیکھیں راستہ ہدایت کا تو نہ ٹھہرائیں اس کو راہ اور اگر دیکھیں راستہ گمراہی کا تو اس کو ٹھہرا لیں راہ یہ اس لیے کہ انہوں نے جھوٹ جانا ہماری آیتوں کو اور رہے ان سے بے خبر
۱۴۷. اور جنہوں نے جھوٹ جانا ہماری آیتوں کو اور آخرت کی ملاقات کو برباد ہوئیں ان کی محنتیں وہی بدلہ پائیں گے جو کچھ عمل کرتے تھے
۱۴۸. اور بنا لیا موسیٰ کی قوم نے اس کے پیچھے اپنے زیور سے بچھڑا ایک بدن کہ اس میں گائے کی آواز تھی، کیا انہوں نے یہ نہ دیکھا کہ وہ ان سے بات بھی نہیں کرتا، اور نہیں بتلاتا راستہ معبود بنا لیا اس کو اور وہ تھے ظالم
۱۴۹. اور جب پچھتائے اور سمجھے کہ ہم بے شک گمراہ ہو گئے تو کہنے لگے اگر نہ رحم کرے ہم پر ہمارا رب اور نہ بخشے ہم کو تو بے شک ہم تباہ ہوں گے
۱۵۰. "اور جب لوٹ آیا موسیٰ اپنی قوم میں غصہ میں بھرا ہوا افسوس ناک بولا کیا بری نیابت کی تم نے میری میرے بعد کیوں جلدی کی تم نے اپنے رب کے حکم سے اور ڈال دیں وہ تختیاں اور پکڑا سر اپنے بھائی کا لگا کھینچنے اس کو اپنی طرف وہ بولا کہ اے میری ماں کے جنے لوگوں نے مجھ کو کمزور سمجھا اور قریب تھا کہ مجھ کو مار ڈالیں سو مت ہنس مجھ پر دشمنوں کو اور نہ ملا مجھ کو گناہ گار لوگوں میں "
۱۵۱. بولا اے میرے رب معاف کر مجھ کو اور میرے بھائی کو اور داخل کر ہم کو اپنی رحمت میں اور تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے
۱۵۲. البتہ جنہوں نے بچھڑے کو معبود بنا لیا ان کو پہنچے گا غضب ان کے رب کا اور ذلت دنیا کی زندگی میں اور یہی سزا دیتے ہیں ہم بہتان باندھنے والوں کو
۱۵۳. اور جنہوں نے کیے برے کام پھر توبہ کی اس کے بعد اور ایمان لائے تو بے شک تیرا رب توبہ کے پیچھے البتہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۵۴. "اور جب تھم گیا موسیٰ کا غصہ تو اُس نے اٹھا لیا تختیوں کو اور جو ان میں لکھا ہوا تھا اس میں ہدایت اور رحمت تھی ان کے واسطے جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں”
۱۵۵. اور چن لیے موسیٰ نے اپنی قوم میں سے ستر مرد ہمارے وعدہ کے وقت پر لانے کو پھر جب ان کو زلزلہ نے پکڑا تو بولا اے رب میرے اگر تو چاہتا تو پہلے ہی ہلاک کر دیتا ان کو اور مجھ کو کیا ہم کو ہلاک کرتا ہے اس کام پر جو کیا ہماری قوم کے احمقوں نے یہ سب تیری آزمایش ہے بچلا دے اس میں جس کو تو چاہے اور سیدھا رکھے جس کو چاہے تو ہی ہے ہمارا تھامنے والا سو بخش دے ہم کو اور رحمت کر ہم پر اور تو سب سے بہتر بخشنے والا ہے
۱۵۶. اور لکھ دے ہمارے لیے اس دنیا میں بھلائی اور آخرت میں ہم نے رجوع کیا تیری طرف فرمایا میرا عذاب ڈالتا ہوں میں اس کو جس پر چاہوں اور میری رحمت شامل ہے ہر چیز کو سو اس کو لکھ دوں گا ان کے لیے جو ڈر رکھتے ہیں اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور جو ہماری باتوں پر یقین رکھتے ہیں
۱۵۷. وہ لوگ جو پیروی کرتے ہیں اس رسول کی جو نبی اُمیّ ہے کہ جس کو پاتے ہیں لکھا ہوا اپنے پاس تورات اور انجیل میں وہ حکم کرتا ہے ان کو نیک کام کا اور منع کرتا ہے برے کام سے اور حلال کرتا ہے ان کے لیے سب پاک چیزیں اور حرام کرتا ہے ان پر ناپاک چیزیں اور اُتارتا ہے ان پر سے ان کے بوجھ اور وہ قیدیں جو ان پر تھیں سو جو لوگ اُس پر ایمان لائے اور اس کی رفاقت کی اور اس کی مدد کی، اور تابع ہوئے اس نور کے جو اس کے ساتھ اُترا ہے وہی لوگ پہنچے اپنی مراد کو
۱۵۸. تو کہہ اے لوگوں میں رسول ہوں اللہ کا تم سب کی طرف جس کی حکومت ہے آسمانوں اور زمین میں کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا وہی جلاتا ہے اور مارتا ہے سو ایمان لاؤ اللہ پر اور اس بھیجے ہوئے نبی امیّ پر جو کہ یقین رکھتا ہے اللہ پر اور اس کے سب کلاموں پر اور اس کی پیروی کرو تاکہ تم راہ پاؤ
۱۵۹. اور موسیٰ کی قوم میں ایک گروہ ہے جو راہ بتلاتے ہیں حق کی اور اسی کے موافق انصاف کرتے ہیں
۱۶۰. اور جدا جدا کر دیے ہم نے ان کو بارہ دادوں کی اولاد بڑی بڑی جماعتیں اور حکم بھیجا ہم نے موسیٰ کو جب پانی مانگا اس سے اس کی قوم نے کہ مار اپنی لاٹھی اس پتھر پر تو پھوٹ نکلے اس سے بارہ چشمے پہچان لیا ہر قبیلہ نے اپنا گھاٹ اور سایہ کیا ہم نے ان پر ابر کا اور اُتارا ہم نے ان پر من اور سلویٰ کھاؤ ستھری چیزیں جو ہم نے روزی دی تم کو اور انہوں نے ہمارا کچھ نہ بگاڑا لیکن اپنا ہی نقصان کرتے رہے
۱۶۱. اور جب حکم ہوا ان کو کہ بسو اس شہر میں اور کھاؤ اس میں جہاں سے چاہو اور کہو ہم کو بخش دے اور داخل ہو دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے تو بخش دیں گے ہم تمہاری خطائیں البتہ زیادہ دیں گے ہم نیکی کرنے والوں کو
۱۶۲. سو بدل ڈالا ظالموں نے ان میں سے دوسرا لفظ اس کے سوا جو ان سے کہہ دیا گیا تھا پھر بھیجا ہم نے ان پر عذاب آسمان سے بسبب ان کی شرارت کے
۱۶۳. اور پوچھ ان سے حال اس بستی کا جو تھی دریا کے کنارے جب حد سے بڑھنے لگے ہفتہ کے حکم میں جب آنے لگیں ان کے پاس مچھلیاں ہفتہ کے دن پانی کے اوپر اور جس دن ہفتہ نہ ہو تو نہ آتی تھیں اس طرح ہم نے ان کو آزمایا اس لیے کہ وہ نافرمان تھے
۱۶۴. اور جب بولا ان میں سے ایک فرقہ کیوں نصیحت کرتے ہو ان لوگوں کو جن کو اللہ چاہتا ہے کہ ہلاک کرے یا ان کو عذاب دے سخت وہ بولے الزام اتارنے کی غرض سے تمہارے رب کے آگے اور اس لیے کہ شاید وہ ڈریں
۱۶۵. پھر جب وہ بھول گئے اس کو جو ان کو سمجھایا تھا تو نجات دی ہم نے ان کو جو منع کرتے تھے برے کام سے اور پکڑا گناہ گاروں کو برے عذاب میں بسبب ان کی نافرمانی کے
۱۶۶. پھر جب بڑھنے لگے اس کام میں جس سے وہ روکے گئے تھے تو ہم نے حکم کیا کہ ہو جاؤ بندر ذلیل
۱۶۷. اور اس وقت کو یاد کرو جب خبر کر دی تھی تیرے رب نے کہ ضرور بھیجتا رہے گا یہود پر قیامت کے دن تک ایسے شخص کو کہ دیا کرے ان کو برا عذاب بے شک تیرا رب جلد عذاب کرنے والا ہے اور وہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۶۸. اور متفرق کر دیا ہم نے ان کو ملک میں فرقے فرقے بعضے ان میں نیک اور بعضے اور طرح کے اور ہم نے ان کی آزمایش کی خوبیوں اور برائیوں میں تاکہ پھر آئیں
۱۶۹. پھر ان کے پیچھے آئے نا خلف جو وارث بنے کتاب کے لے لیتے ہیں اسباب اس ادنیٰ زندگانی کا اور کہتے ہیں کہ ہم کو معاف ہو جائے گا اور اگر ایسا ہی اسباب ان کے سامنے پھر آئے تو اس کو لے لیویں کیا ان سے کتاب میں عہد نہیں لیا گیا کہ نہ بولیں اللہ پر سوا سچ کے اور انہوں نے پڑھا ہے جو کچھ اس میں لکھا ہے اور آخرت کا گھر بہتر ہے ڈرنے والوں کے لیے کیا تم سمجھتے نہیں
۱۷۰. اور جو لوگ خوب پکڑ رہے ہیں کتاب کو اور قائم رکھتے ہیں نماز کو، بے شک ہم ضائع نہ کریں گے ثواب نیکی والوں کا
۱۷۱. اور جس وقت اٹھایا ہم نے پہاڑ ان کے اوپر مثل سائبان کے اور ڈرے کہ وہ ان پر گرے گا ہم نے کہا پکڑو جو ہم نے تم کو دیا ہے زور سے اور یاد رکھو جو اس میں ہے تاکہ تم بچتے رہو
۱۷۲. اور جب نکالا تیرے رب نے بنی آدم کی پیٹھوں سے ان کی اولاد کو اور اقرار کرایا ان سے ان کی جانوں پر کیا میں نہیں ہوں تمہارا رب بولے ہاں ہے ہم اقرار کرتے ہیں کبھی کہنے لگو قیامت کے دن ہم کو تو اس کی خبر نہ تھی
۱۷۳. یا کہنے لگو کہ شرک تو نکالا تھا ہمارے باپ دادوں نے ہم سے پہلے اور ہم ہوئے ان کی اولاد ان کے پیچھے تو کیا تو ہم کو ہلاک کرتا ہے اس کام پر جو کیا گمراہوں نے
۱۷۴. اور یوں ہم کھول کر بیان کرتے ہیں باتیں تاکہ وہ پھر آئیں
۱۷۵. اور سنا دے ان کو حال اس شخص کا جس کو ہم نے دی تھیں اپنی آیتیں پھر وہ ان کو چھوڑ نکلا پھر اس کے پیچھے لگا شیطان تو وہ ہو گیا گمراہوں میں
۱۷۶. اور ہم چاہتے تو بلند کرتے اس کا رتبہ ان آیتوں کی بدولت لیکن وہ تو ہو رہا زمین کا اور پیچھے ہو لیا اپنی خواہش کے تو اس کا حال ایسا جیسے کتا اس پر تو بوجھ لا دے تو ہانپے اور چھوڑ دے تو ہانپے یہ مثال ہے ان لوگوں کی جنہوں نے جھٹلایا ہماری آیتوں کو سو بیان کر یہ احوال تاکہ وہ دھیان کریں
۱۷۷. بری مثال ہے ان لوگوں کی کہ جھٹلایا انہوں نے ہماری آیتوں کو، اور وہ اپنا ہی نقصان کرتے رہے
۱۷۸. جس کو اللہ راستہ دے وہ ہی راستہ پاوے اور جس کو وہ بچلا دے سو وہی ہیں ٹوٹے میں
۱۷۹. اور ہم نے پیدا کیے دوزخ کے واسطے بہت سے جن اور آدمی ان کے دل ہیں کہ ان سے سمجھتے نہیں اور آنکھیں ہیں کہ ان سے دیکھتے نہیں اور کان ہیں کہ ان سے سنتے نہیں وہ ایسے ہیں جیسے چوپائے بلکہ ان سے بھی زیادہ بے راہ وہی لوگ ہیں غافل
۱۸۰. اور اللہ کے لیے ہیں سب نام اچھے سو اس کو پکارو وہی نام کہہ کر اور چھوڑ دو ان کو جو کج راہ چلتے ہیں اس کے ناموں میں وہ بدلہ پا رہیں گے اپنے کیے کا
۱۸۱. اور ان لوگوں میں کہ جن کو ہم نے پیدا کیا ہے ایک جماعت ہے کہ راہ بتلاتے ہیں سچی اور اُسی کے موافق انصاف کرتے ہیں
۱۸۲. اور جنہوں نے جھٹلایا ہماری آیتوں کو ہم ان کو آہستہ آہستہ پکڑیں گے ایسی جگہ سے جہاں سے ان کو خبر بھی نہ ہو گی
۱۸۳. اور میں ان کو ڈھیل دوں گا بے شک میرا داؤ پکا ہے
۱۸۴. کیا انہوں نے دھیان نہیں کیا کہ ان کے رفیق کو کچھ بھی جنون نہیں وہ تو ڈرانے والا ہے صاف
۱۸۵. کیا انہوں نے نظر نہیں کی سلطنت میں آسمان اور زمین کی اور جو کچھ پیدا کیا ہے اللہ نے ہر چیز سے اور اس میں کہ شاید قریب آگیا ہو ان کا وعدہ سو اس کے پیچھے کس بات پر ایمان لائیں گے
۱۸۶. جس کو اللہ بچلائے اس کو کوئی نہیں راہ دکھانے والا، اور اللہ چھوڑے رکھتا ہے ان کو ان کی شرارت میں سرگرداں
۱۸۷. تجھ سے پوچھتے ہیں قیامت کو کہ کب ہے اس کے قائم ہونے کا وقت، تو کہہ اس کی خبر تو میرے رب ہی کے پاس ہے وہی کھول دکھائے گا اُس کو اس کے وقت پر وہ بھاری بات ہے آسمانوں اور زمین میں جب تم پر آئے گی تو بے خبر آئے گی تجھ سے پوچھنے لگتے ہیں کہ گویا تو اس کی تلاش میں لگا ہوا ہے تو کہہ دے اس کی خبر ہے خاص اللہ کے پاس لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے
۱۸۸. تو کہہ دے کہ میں مالک نہیں اپنی جان کے بھلے کا اور نہ برے کا مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں جان لیا کرتا غیب کی بات تو بہت کچھ بھلائیاں حاصل کر لیتا اور مجھ کو برائی کبھی نہ پہنچتی میں تو بس ڈر اور خوشخبری سنانے والا ہوں ایمان دار لوگوں کو
۱۸۹. وہی ہے جس نے تم کو پیدا کیا ایک جان سے اور اُسی سے بنایا اس کا جوڑا تاکہ اس کے پاس آرام پکڑے ، پھر جب مرد نے عورت کو ڈھانکا حمل رہا ہلکا سا حمل تو چلتی پھرتی رہی اس کے ساتھ، پھر جب بوجھل ہو گئی تو دونوں نے پکارا اللہ اپنے رب کو کہ اگر تو ہم کو بخشے چنگا بھلا تو ہم تیرا شکر کریں
۱۹۰. پھر جب ان کو دیا چنگا بھلا تو بنانے لگے اس کے لیے شریک اس کی بخشی ہوئی چیز میں سو اللہ برتر ہے ان کے شریک بنانے سے
۱۹۱. کیا شریک بناتے ہیں ایسوں کو جو پیدا نہ کریں ایک چیز بھی اور وہ پیدا ہوئے ہیں
۱۹۲. اور نہیں کر سکتے ہیں ان کی مدد اور نہ اپنی مدد کریں
۱۹۳. اور اگر تم ان کو پکارو راستہ کی طرف تو نہ چلیں تمہاری پکار پر برابر ہے تم پر کہ ان کو پکارو یا چپکے رہو
۱۹۴. جن کو تم پکارتے ہو اللہ کے سوا وہ بندے ہیں تم جیسے بھلا پکارو تو ان کو پس چاہیے کہ وہ قبول کریں تمہارے پکارنے کو، اگر تم سچے ہو
۱۹۵. کیا ان کے پاؤں ہیں جن سے چلتے ہیں یا ان کے ہاتھ ہیں جن سے پکڑتے ہیں یا ان کی آنکھیں ہیں جن سے دیکھتے ہیں یا ان کے کان ہیں جن سے سنتے ہیں تو کہہ دے کہ پکارو اپنے شریکوں کو پھر برائی کرو میرے حق میں اور مجھ کو ڈھیل نہ دو
۱۹۶. میرا حمایتی تو اللہ ہے جس نے اتاری کتاب اور وہ حمایت کرتا ہے نیک بندوں کی
۱۹۷. اور جن کو تم پکارتے ہو اس کے سوا وہ نہیں کر سکتے تمہاری مدد اور نہ اپنی جان بچا سکیں
۱۹۸. اور اگر تم ان کو پکارو راستہ کی طرف تو کچھ نہ سنیں اور تو دیکھتا ہے ان کو کہ تک رہے ہیں تیری طرف اور وہ کچھ نہیں دیکھتے
۱۹۹. عادت کر درگزر کی اور حکم کر نیک کام کرنے کا اور کنارہ کر جاہلوں سے
۲۰۰. اور اگر اُبھارے تجھ کو شیطان کی چھیڑ تو پناہ مانگ اللہ سے وہی ہے سننے والا جاننے والا
۲۰۱. جن کے دل میں ڈر ہے جہاں پڑ گیا ان پر شیطان کا گزر چونک گئے ، پھر اسی وقت ان کو سوجھ آ جاتی ہے
۲۰۲. اور جو شیطانوں کے بھائی ہیں وہ ان کو کھینچتے چلے جاتے ہیں گمراہی میں پھر وہ کمی نہیں کرتے
۲۰۳. اور جب تو لے کر نہ جائے ان کے پاس کوئی نشانی تو کہتے ہیں کیوں نہ چھانٹ لایا تو کچھ اپنی طرف سے تو کہہ دے میں تو چلتا ہوں اس پر جو حکم آئے میری طرف میرے رب سے یہ سوجھ کی باتیں ہیں تمہارے رب کی طرف سے اور ہدایت اور رحمت ہے ان لوگوں کو جو مومن ہیں
۲۰۴. اور جب قرآن پڑھا جائے تو اس کی طرف کان لگائے رہو اور چپ رہو تاکہ تم پر رحم ہو
۲۰۵. اور یاد کرتا رہ اپنے رب کو اپنے دل میں گڑگڑاتا ہو اور ڈرتا ہوا اور ایسی آواز سے جو کہ پکار کر بولنے سے کم ہو صبح کے وقت اور شام کے وقت اور مت رہ بے خبر
۲۰۶. بے شک جو تیرے رب کے نزدیک ہیں اور تکبر نہیں کرتے اس کی بندگی سے اور یاد کرتے ہیں اس کی پاک ذات کو اور اسی کو سجدہ کرتے ہیں
سورۃ الانفال
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. تجھ سے پوچھتے ہیں حکم غنیمت کا تو کہہ دے کہ مالِ غنیمت اللہ کا ہے اور رسول کا سو ڈر اللہ سے اور صلح کرو آپس میں اور حکم مانو اللہ کا اور اس کے رسول کا اگر ایمان رکھتے ہو
۲. ایمان والے وہی ہیں کہ جب نام آئے اللہ کا تو ڈر جائیں ان کے دل اور جب پڑھا جائے ان پر اس کا کلام تو زیادہ ہو جاتا ہے ان کا ایمان اور وہ اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں
۳. وہ لوگ جو کہ قائم رکھتے ہیں نماز کو اور ہم نے جو ان کو روزی دی ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں
۴. وہی ہیں سچے ایمان والے ان کے لیے درجے ہیں اپنے رب کے پاس اور معافی اور روزی عزت کی
۵. جیسے نکالا تجھ کو تیرے رب نے تیرے گھر سے حق کام کے واسطے اور ایک جماعت اہل ایمان کی راضی نہ تھی
۶. وہ تجھ سے جھگڑتے تھے حق بات میں اس کے ظاہر ہو چکنے کے بعد گویا وہ ہانکے جاتے ہیں موت کی طرف آنکھوں دیکھتے
۷. اور جس وقت تم سے وعدہ کیا تھا اللہ نے دو جماعتوں میں سے ایک کا کہ وہ تمہارے ہاتھ لگے گی اور تم چاہتے تھے کہ جس میں کانٹا نہ لگے وہ تم کو ملے اور اللہ چاہتا تھا کہ سچا کر دے سچ کو اپنے کلاموں سے اور کاٹ ڈالے جڑ کافروں کی
۸. تاکہ سچا کرے سچ کو اور جھوٹا کر دے جھوٹ کو اور اگرچہ ناراض ہوں گناہ گار
۹. جب تم کو لگے فریاد کرنے اپنے رب سے تو وہ پہنچا تمہاری فریاد کو کہ میں مدد کو بھیجوں گا تمہارے لیے ہزار فرشتے لگاتار آنے والے
۱۰. اور یہ تو دی اللہ نے فقط خوشخبری اور تاکہ مطمئن ہو جائیں اس سے تمہارے دل اور مدد نہیں مگر اللہ کی طرف سے بے شک اللہ زور آور ہے حکمت والا
۱۱. جس وقت کہ ڈال دی اس نے تم پر اونگھ اپنی طرف سے تسکین کے واسطے اور اتارا تم پر آسمان سے پانی کہ اس سے تم کو پاک کر دے اور دور کر دے تم سے شیطان کی نجات اور مضبوط کر دے تمہارے دلوں کو اور جما دے اس سے تمہارے قدم
۱۲. جب حکم بھیجا تیرے رب نے فرشتوں کو کہ میں ساتھ ہوں تمہارے سو تم دل ثابت رکھو مسلمانوں کے میں ڈال دوں گا دل میں کافروں کے دہشت سو مارو گردنوں پر اور کاٹو ان کی پور پور
۱۳. یہ اس واسطے ہے کہ وہ مخالف ہوئے اللہ کے اور اس کے رسول کے ، اور جو کوئی مخالف ہو اللہ کا اور اس کے رسول کا تو بے شک اللہ کا عذاب سخت ہے
۱۴. یہ تو تم چکھ لو اور جان رکھو کہ کافروں کے لیے ہے عذاب دوزخ کا
۱۵. اے ایمان والو! جب بھڑو تم کافروں سے میدان جنگ میں تو مت پھیرو ان سے پیٹھ
۱۶. اور جو کوئی ان سے پھیرے پیٹھ اس دن مگر یہ کہ ہنر کرتا ہو لڑائی کا یا جا ملتا ہو فوج میں سو وہ پھرا اللہ کا غضب لے کر اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ کیا برا ٹھکانا ہے
۱۷. سو تم نے ان کو نہیں مارا لیکن اللہ نے ان کو مارا اور تو نے نہیں پھینکی مٹھی خاک کی جس وقت کہ پھینکی تھی لیکن اللہ نے پھینکی اور تاکہ کرے ایمان والوں پر اپنی طرف سے خوب احسان بے شک اللہ ہے سننے والا جاننے والا
۱۸. یہ تو ہو چکا اور جان رکھو کہ اللہ سست کر دیگا تدبیر کافروں کی
۱۹. اگر تم چاہتے ہو فیصلہ تو پہنچ چکا تمہارے پاس فیصلہ اور اگر باز آؤ تو تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر پھر یہی کرو گے تو ہم بھی یہی کریں گے اور کچھ کام نہ آئے گا تمہارے تمہارا جتھا اگرچہ بہت ہوں اور جان لو کہ اللہ ایمان والوں کے ساتھ ہے
۲۰. اے ایمان والو! حکم مانو اللہ کا اور اس کے رسول کا اور اس سے مت پھرو سن کر
۲۱. اور ان جیسے مت ہو جنہوں نے کہا ہم نے سن لیا اور وہ سنتے نہیں
۲۲. بے شک سب جانداروں میں بدتر اللہ کے نزدیک وہی بہرے گونگے ہیں جو نہیں سمجھتے
۲۳. اور اگر اللہ جانتا ان میں کچھ بھلائی تو ان کو سنا دیتا اور اگر ان کو اب سنا دے تو ضرور بھاگیں منہ پھیر کر
۲۴. اے ایمان والو! حکم مانو اللہ کا اور رسول کا جس وقت بلائے تم کو اس کام کی طرف جس میں تمہاری زندگی ہے اور جان لو اللہ روک لیتا ہے آدمی سے اس کے دل کو اور یہ کہ اسی کے پاس تم جمع ہو گے
۲۵. اور بچتے رہو اس فساد سے کہ نہیں پڑے گا تم میں سے خاص ظالموں ہی پر اور جان لو کہ اللہ کا عذاب سخت ہے
۲۶. اور یاد کرو جس وقت تم تھوڑے تھے مغلوب پڑے ہوئے ملک میں ڈرتے تھے کہ اُچک لیں تم کو لوگ پھر اس نے تم کو ٹھکانا دیا اور قوت دی کہ تم کو اپنی مدد سے روزی دی تم کو ستھری چیزیں تاکہ تم شکر کرو
۲۷. اے ایمان والو! خیانت نہ کرو اللہ سے اور رسول سے اور خیانت نہ کرو آپس میں اور امانتوں میں جان کر
۲۸. اور جان لو کہ بے شک تمہارے مال اور اولاد خرابی میں ڈالنے والے ہیں اور یہ کہ اللہ کے پاس بڑا ثواب ہے
۲۹. اے ایمان والو! اگر تم ڈرتے رہو گے اللہ سے تو کر دے گا تم میں فیصلہ اور دور کر دے گا تم سے تمہارے گناہ اور تم کو بخش دے گا اور اللہ کا فضل بڑا ہے
۳۰. اور جب فریب کرتے تھے کافر کہ تجھ کو قید کر دیں یا مار ڈالیں یا نکال دیں اور وہ بھی داؤ کرتے تھے ، اور اللہ بھی داؤ کرتا تھا اور اللہ کا داؤ سب سے بہتر ہے
۳۱. اور جب کوئی پڑھے ان پر ہماری آیتیں تو کہیں ہم سن چکے اگر ہم چاہیں تو ہم بھی کہہ لیں ایسا یہ تو کچھ بھی نہیں مگر احوال ہیں اگلوں کے
۳۲. اور جب وہ کہنے لگے کہ یا اللہ اگر یہی دین حق ہے تیری طرف سے تو ہم پر برسا دے پتھر آسمان سے یا لا ہم پر کوئی عذاب دردناک
۳۳. اور اللہ ہرگز نہ عذاب کرتا ان پر جب تک تُو رہتا ان میں اور اللہ ہرگز نہ عذاب کرے گا ان پر جب تک وہ معافی مانگتے رہیں گے
۳۴. اور ان میں کیا بات ہے کہ عذاب نہ کرے ان پر اللہ اور وہ تو روکتے ہیں مسجد حرام سے اور وہ اس کے اختیار والے نہیں اس کے اختیار والے تو وہی ہیں جو پرہیزگار ہیں لیکن ان میں اکثروں کو اس کی خبر نہیں
۳۵. اور ان کی نماز نہیں تھی کعبہ کے پاس مگر سیٹیاں بجانی اور تالیاں سو چکھو عذاب بدلہ اپنے کفر کا
۳۶. بے شک جو لوگ کافر ہیں وہ خرچ کرتے ہیں اپنے مال تاکہ روکیں اللہ کی راہ سے سو ابھی اور خرچ کریں گے پھر آخر ہو گا وہ ان پر افسوس اور آخر مغلوب ہوں گے اور جو کافر ہیں وہ دوزخ کی طرف ہانکے جائیں گے
۳۷. تاکہ جدا کر دے اللہ ناپاک کو پاک سے اور رکھے ناپاک کو ایک کو ایک پر پھر اس کو ڈھیر کر دے اکٹھا، پھر ڈال دے اس کو دوزخ میں وہی لوگ ہیں نقصان میں
۳۸. تو کہہ دے کافروں کو کہ اگر وہ باز آ جائیں تو معاف ہو ان کو جو کچھ ہو چکا اور اگر پھر بھی وہی کریں گے تو پڑ چکی ہے راہ اگلوں کی
۳۹. اور لڑتے رہو ان سے یہاں تک کہ نہ رہے فساد اور ہو جائے حکم سب اللہ کا پھر اگر وہ باز آ جائیں تو اللہ ان کے کام کو دیکھتا ہے
۴۰. اور اگر وہ نہ مانیں تو جان لو کہ اللہ تمہارا حمایتی ہے کیا خوب حمایتی ہے اور کیا خوب مددگار ہے
۴۱. اور جان رکھو کہ جو کچھ تم کو غنیمت ملے کسی چیز سے سو اللہ کے واسطے ہے اس میں سے پانچواں حصہ اور رسول کے واسطے اور اس کے قرابت والوں کے واسطے اور یتیموں اور محتاجوں اور مسافروں کے واسطے اگر تم کو یقین ہے اللہ پر اور اس چیز پر جو ہم نے اتاری اپنے بندے پر فیصلہ کے دن جس دن بھڑ گئیں دونوں فوجیں اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۴۲. جس وقت تم تھے ورلے کنارہ پر اور وہ پرلے کنارہ پر اور قافلہ نیچے اتر گیا تھا تم سے اور اگر تم آپس میں وعدہ کرتے تو نہ پہنچتے وعدہ پر ایک ساتھ لیکن اللہ کو کر ڈالنا تھا ایک کام کو جو مقرر ہو چکا تھا تاکہ مرے جس کو مرنا ہے قیام حجت کے بعد اور جیوے جس کو جینا ہے قیام حجت کے بعد اور بے شک اللہ سننے والا جاننے والا ہے
۴۳. جب اللہ نے وہ کافر دکھلائے تجھ کو تیری خواب میں تھوڑے اور اگر تجھ کو بہت دکھلا دیتا تو تم لوگ نامردی کرتے اور جھگڑا ڈالتے کام میں لیکن اللہ نے بچا لیا اس کو خوب معلوم ہے جو بات ہے دلوں میں
۴۴. اور جب تم کو دکھلائی وہ فوج مقابلہ کے وقت تمہاری آنکھوں میں تھوڑی اور تم کو تھوڑا دکھلایا ان کی آنکھوں میں تاکہ کر ڈالے اللہ ایک کام جو مقرر ہو چکا تھا اور اللہ تک پہنچتا ہے ہر کام
۴۵. اے ایمان والو جب بھڑو کسی فوج سے تو ثابت قدم رہو اور اللہ کو بہت یاد کرو تاکہ تم مراد پاؤ
۴۶. اور حکم مانو اللہ کا اور اس کے رسول کا، اور آپس میں نہ جھگڑو، پس نامرد ہو جاؤ گے اور جاتی رہے گی تمہاری ہوا اور صبر کرو بے شک اللہ ساتھ ہے صبر والوں کے
۴۷. اور نہ ہو جاؤ اُن جیسے جو کہ نکلے اپنے گھروں سے اتراتے ہوئے اور لوگوں کے دکھانے کو اور روکتے تھے اللہ کی راہ سے اور اللہ کے قابو میں ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں
۴۸. اور جس وقت خوش نما کر دیا شیطان نے ان کی نظروں میں ان کے عملوں کو، اور بولا کوئی بھی غالب نہ ہو گا تم پر آج کے دن لوگوں میں سے اور میں تمہارا حمایتی ہوں پھر جب سامنے ہوئیں دونوں فوجیں تو وہ الٹا پھرا اپنی ایڑیوں پر اور بولا میں تمہارے ساتھ نہیں ہوں میں دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے میں ڈرتا ہوں اللہ سے اور اللہ کا عذاب سخت ہے
۴۹. جب کہنے لگے منافق اور جن کے دلوں میں بیماری ہے یہ لوگ مغرور ہیں اپنے دین پر اور جو کوئی بھروسہ کرے اللہ پر تو اللہ زبردست ہے حکمت والا
۵۰. اور اگر تو دیکھے جس وقت جان قبض کرتے ہیں کافروں کی فرشتے مارتے ہیں ان کے منہ پر اور ان کے پیچھے اور کہتے ہیں چکھو عذاب جلنے کا
۵۱. یہ بدلا ہے اسی کا جو تم نے آگے بھیجا اپنے ہاتھوں اور اس واسطے کہ اللہ ظلم نہیں کرتا بندوں پر
۵۲. جیسے دستور فرعون والوں کا اور جو ان سے پہلے تھے کہ منکر ہوئے اللہ کی باتوں سے سو پکڑا ان کو اللہ نے ان کے گناہوں پر بے شک اللہ زور آور ہے سخت عذاب کرنے والا
۵۳. اس کا سبب یہ ہے کہ اللہ ہرگز بدلنے والا نہیں اس نعمت کو جو دی تھی اس نے کسی قوم کو جب تک وہی نہ بدل ڈالیں اپنے جیوں کی بات، اور یہ کہ اللہ سننے والا جاننے والا ہے
۵۴. جیسے دستور فرعون والوں کا اور جو ان سے پہلے تھے کہ انہوں نے جھٹلائیں باتیں اپنے رب کی، پھر ہلاک کر دیا ہم نے ان کو ان کے گناہوں پر اور ڈبو دیا ہم نے فرعون والوں کو اور سارے ظالم تھے
۵۵. بدتر سب جانداروں میں اللہ کے ہاں وہ ہیں جو منکر ہوئے پھر وہ نہیں ایمان لاتے
۵۶. جن سے تو نے معاہدہ کیا ہے اُن میں سے پھر وہ توڑتے ہیں اپنا عہد ہر بار اور وہ ڈر نہیں رکھتے
۵۷. سو اگر کبھی تو پائے ان کو لڑائی میں تو ان کو ایسی سزا دے کہ دیکھ کر بھاگ جائیں ان کے پچھلے تاکہ ان کو عبرت ہو
۵۸. اور اگر تجھ کو ڈر ہو کسی قوم سے دغا کا تو پھینک دے ان کا عہد ان کی طرف ایسی طرح پر کہ ہو جاؤ تم اور وہ برابر بے شک اللہ کو خوش نہیں آتے دغا باز
۵۹. اور یہ نہ سمجھیں کافر لوگ کہ وہ بھاگ نکلے وہ ہرگز تھکا نہ سکیں گے ہم کو
۶۰. اور تیار کرو ان کی لڑائی کے واسطے جو کچھ جمع کر سکو قوت سے اور پلے ہوئے گھوڑوں سے کہ اس سے دھاک پڑے اللہ کے دشمنوں پر اور تمہارے دشمنوں پر اور دوسروں پر ان کے سوا جن کو تم نہیں جانتے اللہ ان کو جانتا ہے اور جو کچھ تم خرچ کرو گے اللہ کی راہ میں وہ پورا ملے گا تم کو اور تمہارا حق نہ رہ جائے گا
۶۱. اور اگر وہ جھکیں صلح کی طرف تو تو بھی جھک اسی طرف اور بھروسہ کر اللہ پر بے شک وہی ہے سننے والا جاننے والا
۶۲. اور اگر وہ چاہیں کہ تجھ کو دغا دیں تو تجھ کو کافی ہے اللہ اسی نے تجھ کو زور دیا اپنی مدد کا اور مسلمانوں کا
۶۳. اور الفت ڈالی ان کے دلوں میں اگر تو خرچ کر دیتا جو کچھ زمین میں ہے سارا نہ الفت ڈال سکتا ان کے دلوں میں لیکن اللہ نے الفت ڈالی ان میں بے شک زور آور ہے حکمت والا
۶۴. اے نبی کافی ہے تجھ کو اللہ اور جتنے تیرے ساتھ ہیں مسلمان
۶۵. اے نبی شوق دلا مسلمانوں کو لڑائی کا اگر ہوں تم میں بیس شخص ثابت قدم رہنے والے تو غالب ہوں دو سو پر اور اگر ہوں تم میں سو شخص تو غالب ہوں ہزار کافروں پر اس واسطے کہ وہ لوگ سمجھ نہیں رکھتے
۶۶. اب بوجھ ہلکا کر دیا اللہ نے تم پر سے اور جانا کہ تم میں سستی ہے سو اگر ہوں تم میں سو شخص ثابت قدم رہنے والے تو غالب ہوں دوسو پر، اور اگر ہوں تم میں ہزار تو غالب ہوں دو ہزار پر اللہ کے حکم سے اور اللہ ساتھ ہے ثابت قدم رہنے والوں کے
۶۷. نبی کو نہیں چاہیے کہ اپنے ہاں رکھے قیدیوں کو جب تک خوب خونریزی نہ کر لے ملک میں تم چاہتے ہو اسباب دنیا کا اور اللہ کے ہاں چاہیے آخرت اور اللہ زور آور ہے حکمت والا
۶۸. اگر نہ ہوتی ایک بات جس کو لکھ چکا اللہ پہلے سے تو تم کو پہنچتا اس لینے میں بڑا عذاب
۶۹. سو کھاؤ جو تم کو غنیمت میں ملا حلال ستھرا اور ڈرتے رہو اللہ سے بے شک اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۷۰. اے نبی کہہ دے اُن سے جو تمہارے ہاتھ میں ہیں قیدی اگر جانے گا اللہ تمہارے دلوں میں کچھ نیکی تو دے گا تم کو بہتر اس سے جو تم سے چھن گیا اور تم کو بخشے گا اور اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۷۱. اور اگر چاہیں گے تجھ سے دغا کرنی سو وہ دغا کر چکے ہیں اللہ سے اس سے پہلے پھر اس نے ان کو پکڑوا دیا اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۷۲. جو لوگ ایمان لائے اور گھر چھوڑا اور لڑے اپنے مال اور جان سے اللہ کی راہ میں اور جن لوگوں نے جگہ دی اور مدد کی وہ ایک دوسرے کے رفیق ہیں اور جو ایمان لائے اور گھر نہیں چھوڑا تم کو ان کی رفاقت سے کچھ کام نہیں جب تک وہ گھر نہ چھوڑ آئیں اور اگر وہ تم سے مدد چاہیں دین میں تو تم کو لازم ہے ان کی مدد کرنی مگر مقابلہ میں ان لوگوں کے کہ ان میں اور تم میں عہد ہو اور اللہ جو تم کرتے ہو اس کو دیکھتا ہے
۷۳. اور جو لوگ کافر ہیں وہ ایک دوسرے کے رفیق ہیں اگر تم یوں نہ کرو گے تو فتنہ پھیلے گا ملک میں اور بڑی خرابی ہو گی
۷۴. اور جو لوگ ایمان لائے اور اپنے گھر چھوڑے اور لڑے اللہ کی راہ میں اور جن لوگوں نے ان کو جگہ دی اور ان کی مدد کی وہی ہیں سچے مسلمان ان کے لیے بخشش ہے اور روزی عزت کی
۷۵. اور جو ایمان لائے اس کے بعد اور گھر چھوڑ آئے اور لڑے تمہارے ساتھ ہو کر سو وہ لوگ بھی تمہی میں ہیں اور رشتہ دار آپس میں حق دار زیادہ ہیں ایک دوسرے کے اللہ کے حکم میں تحقیق اللہ ہر چیز سے خبردار ہے
سورۃ التوبۃ
۱. صاف جواب ہے اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی، ان مشرکوں کو جن سے تمہارا عہد ہوا تھا
۲. سو پھر لو اس ملک میں چار مہینے اور جان لو کہ تم نہ تھکا سکو گے اللہ کو اور یہ کہ اللہ رسوا کرنے والا ہے کافروں کو
۳. اور سنا دینا ہے اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی لوگوں کو دن بڑے حج کے کہ اللہ الگ ہے مشرکوں سے اور اس کا رسول سو اگر تم توبہ کرو تو تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر نہ مانو تو جان لو کہ تم ہرگز نہ تھکا سکو گے اللہ کو اور خوشخبری سنا دے کافروں کو عذاب دردناک کی
۴. مگر جن مشرکوں سے تم نے عہد کیا تھا پھر انہوں نے کچھ قصور نہ کیا تمہارے ساتھ اور مدد نہ کی تمہارے مقابلہ میں کسی کی سو ان سے پورا کر دو ان کا عہد ان کے وعدہ تک بے شک اللہ کو پسند ہیں احتیاط والے
۵. پھر جب گزر جائیں مہینے پناہ کے تو مارو مشرکوں کو جہاں پاؤ اور پکڑو اور گھیرو اور بیٹھو ہر جگہ ان کی تاک میں پھر اگر وہ توبہ کریں اور قائم رکھیں نماز اور دیا کریں زکوٰۃ تو چھوڑ دو ان کا راستہ بے شک اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۶. اور اگر کوئی مشرک تجھ سے پناہ مانگے تو اس کو پناہ دے دے یہاں تک کہ وہ سن لے کلام اللہ کا پھر پہنچا دے اس کو اس کی امن کی جگہ، یہ اس واسطے کہ وہ لوگ علم نہیں رکھتے
۷. کیونکر ہوے مشرکوں کے لیے عہد اللہ کے نزدیک اور اس کے رسول کے نزدیک مگر جن لوگوں سے تم نے عہد کیا تھا مسجد حرام کے پاس سو جب تک وہ تم سے سیدھے رہیں تم ان سے سیدھے رہو بے شک اللہ کو پسند ہیں احتیاط والے
۸. کیونکر رہے صلح اور اگر وہ تم پر قابو پائیں تو نہ لحاظ کریں تمہاری قرابت کا اور نہ عہد کا تم کو راضی کر دیتے ہیں اپنے منہ کی بات سے اور ان کے دل نہیں مانتے اور اکثر ان میں بد عہد ہیں
۹. بیچ ڈالے انہوں نے اللہ کے حکم تھوڑی قیمت پر پھر روکا اُس کے راستہ سے برے کام ہیں جو وہ لوگ کر رہے ہیں
۱۰. نہیں لحاظ کرتے کسی مسلمان کے حق میں قرابت کا اور نہ عہد کا اور وہی ہیں زیادتی پر
۱۱. سو اگر توبہ کریں اور قائم کریں نماز اور دیتے رہیں زکوٰۃ تو تمہارے بھائی ہیں حکم شریعت میں اور ہم کھول کر بیان کرتے ہیں حکموں کو جاننے والے لوگوں کے واسطے
۱۲. اور اگر وہ توڑ دیں اپنی قسمیں عہد کرنے کے بعد اور عیب لگائیں تمہارے دین میں تو لڑو کفر کے سرداروں سے بے شک ان کی قسمیں کچھ نہیں تاکہ وہ باز آئیں
۱۳. کیا نہیں لڑتے ایسے لوگوں سے جو توڑیں اپنی قسمیں اور فکر میں رہیں کہ رسول کو نکال دیں اور انہوں نے پہلے چھیڑ کی تم سے کیا ان سے ڈرتے ہو سو اللہ کا ڈر چاہیے تم کو زیادہ اگر تم ایمان رکھتے ہو
۱۴. لڑو ان سے تا عذاب دے اللہ ان کو تمہارے ہاتھوں اور رسوا کرے اور تم کو ان پر غالب کرے اور ٹھنڈے کرے دل مسلمان لوگوں کے
۱۵. اور نکالے اُن کے دل کی جلن اور اللہ توبہ نصیب کرے گا جس کو چاہے گا اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۶. کیا تم یہ گمان کرتے ہو کہ چھوٹ جاؤ گے اور حالانکہ ابھی معلوم نہیں کیا اللہ نے تم میں سے ان لوگوں کو جنہوں نے جہاد کیا ہے اور نہیں پکڑا انہوں نے سوائے اللہ کے اور اس کے رسول کے اور مسلمانوں کے کسی کو بھیدی اور اللہ کو خبر ہے جو تم کر رہے ہو
۱۷. مشرکوں کا کام نہیں کہ آباد کریں اللہ کی مسجدیں اور تسلیم کر رہے ہوں اپنے اوپر کفر کو وہ لوگ خراب گئے ان کے عمل اور آگ میں رہیں گے وہ ہمیشہ
۱۸. وہی آباد کرتا ہے مسجدیں اللہ کی جو یقین لایا اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور قائم کیا نماز کو اور دیتا رہا زکوٰۃ اور نہ ڈرا سوائے اللہ کے کسی سے ، سو امیدوار ہیں وہ لوگ کہ ہوویں ہدایت والوں میں
۱۹. کیا تم نے کر دیا حاجیوں کا پانی پلانا اور مسجد الحرام کا بسانا برابر اس کے جو یقین لایا اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور لڑا اللہ کی راہ میں یہ برابر نہیں ہیں اللہ کے نزدیک اور اللہ راستہ نہیں دیتا ظالم لوگوں کو
۲۰. جو ایمان لائے اور گھر چھوڑ آئے اور لڑے اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے ان کے لیے بڑا درجہ ہے اللہ کے ہاں اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں
۲۱. خوشخبری دیتا ہے ان کو پروردگار ان کا اپنی طرف سے مہربانی کی اور رضامندی کی اور باغوں کی کہ جن میں ان کو آرام ہے ہمیشہ کا
۲۲. رہا کریں ان میں مدام بے شک اللہ کے پاس بڑا ثواب ہے
۲۳. اے ایمان والو مت پکڑو اپنے باپوں کو اور بھائیوں کو رفیق اگر وہ عزیز رکھیں کفر کو ایمان سے اور جو تم میں ان کی رفاقت کرے سو وہی لوگ ہیں گناہ گار
۲۴. تو کہہ دے اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور عورتیں اور برادری اور مال جو تم نے کمائے ہیں اور سوداگری جس کے بند ہونے سے تم ڈرتے ہو اور حویلیاں جن کو پسند کرتے ہو تم کو زیادہ پیاری ہیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور لڑنے سے اس کی راہ میں تو انتظار کرو یہاں تک کہ بھیجے اللہ اپنا حکم اور اللہ راستہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو
۲۵. مدد کر چکا ہے اللہ تمہاری بہت میدانوں میں اور حنین کے دن جب خوش ہوئے تم اپنی کثرت پر پھر وہ کچھ کام نہ آئی تمہارے اور تنگ ہو گئی تم پر زمین باوجود اپنی فراخی کے پھر ہٹ گئے تم پیٹھ دے کر
۲۶. پھر اتاری اللہ نے اپنی طرف سے تسکین اپنے رسول پر اور ایمان والوں پر اور اتاریں فوجیں کہ جن کو تم نے نہیں دیکھا اور عذاب دیا کافروں کو اور یہی سزا ہے منکروں کی
۲۷. پھر توبہ نصیب کرے گا اللہ اس کے بعد جس کو چاہے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۲۸. اے ایمان والو مشرک جو ہیں سو پلید ہیں سو نزدیک نہ آنے پائیں مسجد الحرام کے اس برس کے بعد اور اگر تم ڈرتے ہو فقر سے تو آئندہ غنی کر دے گا تم کو اللہ اپنے فضل سے اگر چاہے بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۲۹. لڑو ان لوگوں سے جو ایمان نہیں لاتے اللہ پر اور نہ آخرت کے دن پر اور نہ حرام جانتے ہیں اس کو جس کو حرام کیا اللہ نے اور اس کے رسول نے اور نہ قبول کرتے ہیں دین سچا ان لوگوں میں سے جو کہ اہل کتاب ہیں یہاں تک کہ وہ جزیہ دیں اپنے ہاتھ سے ذلیل ہو کر
۳۰. اور یہود نے کہا کہ عزیز اللہ کا بیٹا ہے اور نصاریٰ نے کہا کہ مسیح اللہ کا بیٹا ہے یہ باتیں کہتے ہیں اپنے منہ سے ریس کرنے لگے اگلے کافروں کی بات کی ہلاک کرے ان کو اللہ کہاں سے پھرے جاتے ہیں
۳۱. ٹھہرا لیا اپنے عالموں اور درویشوں کو خدا اللہ کو چھوڑ کر اور مسیح مریم کے بیٹے کو بھی اور ان کو حکم یہی ہوا تھا کہ بندگی کریں ایک معبود کی کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا، وہ پاک ہے ان کے شریک بتلانے سے
۳۲. چاہتے ہیں کہ بجھا دیں روشنی اللہ کی اپنے منہ سے اور اللہ نہ رہے گا بدون پورا کیے اپنی روشنی کے اور پڑے برا مانیں کافر
۳۳. اسی نے بھیجا اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر تاکہ اس کو غلبہ دے ہر دین پر اور پڑے برا مانیں مشرک
۳۴. اے ایمان والو بہت سے عالم اور درویش اہل کتاب کے کھاتے ہیں مال لوگوں کے ناحق اور روکتے ہیں اللہ کی راہ سے اور جو لوگ گاڑھ کر رکھتے ہیں سونا اور چاندی اور اس کو خرچ نہیں کرتے اللہ کی راہ میں سو ان کو خوشخبری سنا دے عذاب دردناک کی
۳۵. جس دن کہ آگ دہکائیں گے اس مال پر دوزخ کی پھر داغیں گے اس سے ان کے ماتھے اور کروٹیں اور پیٹھیں (کہا جائے گا) یہ ہے جو تم نے گاڑھ کر رکھا تھا اپنے واسطے اب مزہ چکھو اپنے گاڑھنے کا
۳۶. مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کے حکم میں جس دن اس نے پیدا کیے تھے آسمان اور زمین ان میں چار مہینے ہیں ادب کے یہی ہے سیدھا دین سو ان میں ظلم مت کرو اپنے اوپر اور لڑو سب مشرکوں سے ہر حال میں جیسے وہ لڑتے ہیں تم سب سے ہر حال میں اور جان لو کہ اللہ ساتھ ہے ڈرنے والوں کے
۳۷. یہ جو مہینہ ہٹا دینا ہے سو بڑھائی ہوئی بات ہے کفر کے عہد میں گمراہی میں پڑتے ہیں اس سے کافر حلال کر لیتے ہیں اس مہینہ کو ایک برس اور حرام رکھتے ہیں دوسرے برس تاکہ پوری کر لیں گنتی ان مہینوں کی جو اللہ نے ادب کے لیے رکھے ہیں، پھر حلال کر لیتے ہیں جو مہینہ اللہ نے حرام کیا بھلے کر دیے گئے ان کی نظر میں ان کے برے کام، اور اللہ راستہ نہیں دیتا کافر لوگوں کو
۳۸. اے ایمان والو تم کو کیا ہوا جب تم سے کہا جاتا ہے کہ کوچ کرو اللہ کی راہ میں تو گرے جاتے ہو زمین پر کیا خوش ہو گئے دنیا کی زندگی پر آخرت کو چھوڑ کر سو کچھ نہیں نفع اٹھانا دنیا کی زندگی کا آخرت کے مقابلہ میں مگر بہت تھوڑا
۳۹. اگر تم نہ نکلو گے تو دے گا تم کو عذاب دردناک اور بدلے میں لائے گا اور لوگ تمہارے سوا اور کچھ نہ بگاڑ سکو گے تم اس کا اور اللہ سب چیز پر قادر ہے
۴۰. اگر تم نہ مدد کرو گے رسول کی تو اس کی مدد کی ہے اللہ نے جس وقت اس کو نکالا تھا کافروں نے کہ وہ دوسرا تھا دو میں کا جب وہ دونوں تھے غار میں جب وہ کہہ رہا تھا اپنے رفیق سے تو غم نہ کھا بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے پھر اللہ نے اتاری اپنی طرف سے اس پر تسکین اور اس کی مدد کو وہ فوجیں بھیجیں کہ تم نے نہیں دیکھیں اور نیچے ڈالی بات کافروں کی اور اللہ کی بات ہمیشہ اوپر ہے اور اللہ زبردست ہے حکمت والا
۴۱. نکلو ہلکے اور بوجھل اور لڑو اپنے مال سے اور جان سے اللہ کی راہ میں یہ بہتر ہے تمہارے حق میں اگر تم کو سمجھ ہے
۴۲. اگر مال ہوتا نزدیک اور سفر ہلکا تو وہ لوگ ضرور تیرے ساتھ ہو لیتے لیکن لمبی نظر آئی ان کو مسافت اور اب قسمیں کھائیں گے اللہ کی کہ اگر ہم سے ہو سکتا تو ہم ضرور چلتے تمہارے ساتھ وبال میں ڈالتے ہیں اپنی جانوں کو اور اللہ جانتا ہے کہ وہ جھوٹے ہیں
۴۳. اللہ بخشے تجھ کو کیوں رخصت دے دی تو نے ان کو یہاں تک کہ ظاہر ہو جاتے تجھ پر سچ کہنے والے اور جان لیتا تو جھوٹوں کو
۴۴. نہیں رخصت مانگتے تجھ سے وہ لوگ جو ایمان لائے اللہ پر اور آخرت کے دن پر اس سے کہ لڑیں اپنے مال اور جان سے اور اللہ خوب جانتا ہے ڈر والوں کو
۴۵. رخصت وہی مانگتے ہیں تجھ سے جو نہیں ایمان لائے اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور شک میں پڑے ہیں دل ان کے سو وہ اپنے شک ہی میں بھٹک رہے ہیں
۴۶. اور اگر وہ چاہتے نکلنا تو ضرور تیار کرتے کچھ سامان اس کا لیکن پسند نہ کیا اللہ نے ان کا اٹھنا سو روک دیا ان کو اور حکم ہوا کہ بیٹھے رہو ساتھ بیٹھنے والوں کے
۴۷. اگر نکلتے تم میں تو کچھ نہ بڑھاتے تمہارے لیے مگر خرابی اور گھوڑے دوڑاتے تمہارے اندر بگاڑ کروانے کی تلاش میں اور تم میں بعضے جاسوس ہیں ان کے اور اللہ خوب جانتا ہے ظالموں کو
۴۸. وہ تلاش کرتے رہے ہیں بگاڑ کی پہلے سے اور الٹتے رہے تیرے کام یہاں تک کہ آ پہنچا سچا وعدہ اور غالب ہوا حکم اللہ کا اور وہ ناخوش ہی رہے
۴۹. اور بعضے ان میں کہتے ہیں مجھ کو رخصت دے اور گمراہی میں نہ ڈال، سنتا ہے وہ تو گمراہی میں پڑ چکے ہیں اور بے شک دوزخ گھیر رہی ہے کافروں کو
۵۰. اگر تجھ کو پہنچے کوئی خوبی تو وہ بری لگتی ہے ان کو اور اگر پہنچے کوئی سختی تو کہتے ہیں ہم نے تو سنبھال لیا تھا اپنا کام پہلے ہی اور پھر کر جائیں خوشیاں کرتے
۵۱. تو کہہ دے ہم کو ہرگز نہ پہنچے گا مگر وہی جو لکھ دیا اللہ نے ہمارے لیے وہی ہے کارساز ہمارا، اور اللہ ہی پر چاہیے کہ بھروسہ کریں مسلمان
۵۲. تو کہہ دے تم کیا اُمید کرو گے ہمارے حق میں مگر دو خوبیوں میں سے ایک کی اور ہم امیدوار ہیں تمہارے حق میں کہ ڈالے تم پر اللہ کوئی عذاب اپنے پاس سے یا ہمارے ہاتھوں سو منتظر رہو ہم بھی تمہارے ساتھ منتظر ہیں
۵۳. کہہ دے کہ مال خرچ کرو خوشی سے یا ناخوشی سے ہرگز قبول نہ ہو گا تم سے بے شک تم نافرمان لوگ ہو
۵۴. اور موقوف نہیں ہوا قبول ہونا ان کے خرچ کا مگر اسی بات پر کہ وہ منکر ہوئے اللہ سے اور اس کے رسول سے ، اور نہیں آتے نماز کو مگر ہارے جی سے اور خرچ نہیں کرتے مگر برے دل سے
۵۵. سو تو تعجب نہ کر اُن کے مال اور اولاد سے یہی چاہتا ہے اللہ کہ ان کو عذاب میں رکھے ان چیزوں کی وجہ سے دنیا کی زندگی میں اور نکلے ان کی جان اور وہ اس وقت تک کافر ہی رہیں
۵۶. اور قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی کہ وہ بے شک تم میں ہیں اور وہ تم میں نہیں و لیکن وہ لوگ ڈرتے ہیں تم سے
۵۷. اگر وہ پائیں کوئی پناہ کی جگہ یا غار یا سر گھسانے کو جگہ تو الٹے بھاگیں اسی طرف رسیاں تڑاتے
۵۸. اور بعضے ان میں وہ ہیں کہ تجھ کو طعن دیتے ہیں خیرات بانٹنے میں سو اگر ان کو ملے اس میں سے تو راضی ہوں اور اگر نہ ملے تو جبھی وہ ناخوش ہو جائیں
۵۹. اور کیا اچھا ہوتا اگر وہ راضی ہو جاتے اُسی پر جو دیا ان کو اللہ نے اور اس کے رسول نے اور کہتے کافی ہے ہم کو اللہ وہ دے گا ہم کو اپنے فضل سے اور اس کا رسول ہم کو تو اللہ ہی چاہیے
۶۰. زکوٰۃ جو ہے وہ حق ہے مفلسوں کا اور محتاجوں کا اور زکوٰۃ کے کام پر جانے والوں کا اور جن کا دل پر چانا منظور ہے اور گردنوں کے چھڑانے میں اور جو تاوان بھریں اور اللہ کے راستہ میں اور راہ کے مسافر کو ٹھہرایا ہوا ہے اللہ کا اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۶۱. اور بعضے ان میں بد گوئی کرتے ہیں نبی کی اور کہتے ہیں کہ یہ شخص تو کان ہے تو کہہ کان ہے تمہارے بھلے کے واسطے یقین رکھتا ہے اللہ اور یقین کرتا ہے مسلمانوں کی بات کا اور رحمت ہے ایمان والوں کے حق میں تم میں سے اور جو لوگ بد گوئی کرتے ہیں اللہ کے رسول کی ان کے لیے عذاب ہے دردناک
۶۲. قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی تمہارے آگے تاکہ تم کو راضی کریں اور اللہ کو اور اس کے رسول کو بہت ضرور ہے راضی کرنا اگر وہ ایمان رکھتے ہیں
۶۳. کیا وہ جان نہیں چکے کہ جو کوئی مقابلہ کرے اللہ سے اور اس کے رسول سے تو اس کے واسطے ہے دوزخ کی آگ سدا رہے اس میں یہی ہے بڑی رسوائی
۶۴. ڈرا کرتے ہیں منافق اس بات سے کہ نازل ہو مسلمانوں پر ایسی سورت کی جتا دے ان کو جو ان کے دل میں ہے تو کہہ دے ٹھٹھے کرتے رہو اللہ کھول کر رہے گا اس چیز کو جس کا تم کو ڈر ہے
۶۵. اور اگر تو ان سے پوچھے تو وہ کہیں گے ہم تو بات چیت کرتے تھے اور دل لگی تو کہہ کیا اللہ سے اور اس کے حکموں سے اس کے رسول سے تم ٹھٹھے کرتے تھے
۶۶. بہانے مت بناؤ تم تو کافر ہو گئے اظہار ایمان کے پیچھے اگر ہم معاف کر دیں گے تم میں سے بعضوں کو تو البتہ عذاب بھی دیں گے بعضوں کو اس سبب سے کہ وہ گناہ گار تھے
۶۷. منافق مرد اور منافق عورتوں سب کی ایک چال ہے سکھائیں بات بری اور چھڑائیں بات بھلی اور بند رکھیں اپنی مٹھی بھول گئے اللہ کو سو وہ بھول گیا ان کو تحقیق منافق وہی ہیں نافرمان
۶۸. وعدہ دیا ہے اللہ نے منافق مرد اور منافق عورتوں کو اور کافروں کو دوزخ کی آگ کا پڑے رہیں گے اس میں وہی بس ہے ان کو اور اللہ نے ان کو پھٹکار دیا، اور ان کے لیے عذاب ہے برقرار رہنے والا
۶۹. جس طرح تم سے اگلے لوگ زیادہ تھے تم سے زور میں اور زیادہ رکھتے تھے مال اور اولاد پھر فائدہ اٹھا گئے اپنے حصہ سے پھر فائدہ اٹھایا تم نے اپنے حصہ سے جیسے فائدہ اٹھا گئے تم سے اگلے اپنے حصہ سے اور تم بھی چلتے ہو انہی کی سی چال وہ لوگ مٹ گئے ان کے عمل دنیا میں اور آخرت میں اور وہی لوگ پڑے نقصان میں
۷۰. کیا پہنچی نہیں ان کو خبر ان لوگوں کی جو ان سے پہلے تھے قوم نوح کی اور عاد کی اور ثمود کی اور قوم ابراہیم کی اور مدین والوں کی اور ان بستیوں کی خبر جو الٹ دی گئی تھیں پہنچے ان کے پاس ان کے رسول صاف حکم لے کر سو اللہ تو ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہ اپنے اوپر آپ ظلم کرتے تھے
۷۱. اور ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں ایک دوسرے کی مددگار ہیں سکھلاتے ہیں نیک بات اور منع کرتے ہیں بری بات سے اور قائم رکھتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور حکم پر چلتے ہیں اللہ کے اور اس کے رسول کے وہی لوگ ہیں جن پر رحم کرے گا اللہ بے شک اللہ زبردست ہے حکمت والا
۷۲. وعدہ دیا ہے اللہ نے ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں کو باغوں کا کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں رہا کریں انہی میں اور ستھرے مکانوں کا رہنے کے باغوں میں اور رضامندی اللہ کی ان سب سے بڑی ہے یہی ہے بڑی کامیابی
۷۳. اے نبی لڑائی کر کافروں سے اور منافقوں سے اور تند خوئی کر ان پر اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ برا ٹھکانا ہے
۷۴. قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی کہ ہم نے نہیں کہا اور بے شک کہا ہے انہوں نے لفظ کفر کا اور منکر ہو گئے مسلمان ہو کر اور قصد کیا تھا اس چیز کا جو ان کو نہ ملی اور یہ سب کچھ اسی کا بدلہ تھا کہ دولت مند کر دیا ان کو اللہ نے اور اس کے رسول نے اپنے فضل سے سو اگر توبہ کر لیں تو بھلا ہے ان کے حق میں اور اگر نہ مانیں گے تو عذاب دے گا ان کو اللہ عذاب دردناک دنیا اور آخرت میں اور نہیں ان کا روئے زمین پر کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۷۵. اور بعضے ان میں وہ ہیں کہ عہد کیا تھا اللہ سے اگر دیوے ہم کو اپنے فضل سے تو ہم ضرور خیرات کریں اور ہو رہیں ہم نیکی والوں میں
۷۶. پھر جب دیا ان کو اپنے فضل سے تو اس میں بخل کیا اور پھر گئے ٹلا کر
۷۷. پھر اس کا اثر رکھ دیا نفاق ان کے دلوں میں جس دن تک کہ وہ اس سے ملیں گے اس وجہ سے کہ انہوں نے خلاف کیا اللہ سے جو وعدہ اس سے کیا تھا، اور اس وجہ سے کہ بولتے تھے جھوٹ
۷۸. کیا وہ جان نہیں چکے کہ اللہ جانتا ہے ان کا بھید اور ان کا مشورہ اور یہ کہ اللہ خوب جانتا ہے سب چھپی باتوں کو
۷۹. وہ لوگ جو طعن کرتے ہیں ان مسلمانوں پر جو دل کھول کر خیرات کرتے ہیں اور ان پر جو نہیں رکھتے مگر اپنی محنت کا پھر ان پر ٹھٹھے کرتے ہیں اللہ نے اُن سے ٹھٹھا کیا ہے اور ان کے لیے عذاب دردناک ہے
۸۰. تو ان کے لیے بخشش مانگ یا نہ مانگ اگر ان کے لیے ستر بار بخشش مانگے تو بھی ہرگز نہ بخشے گا ان کو اللہ یہ اس واسطے کہ وہ منکر ہوئے اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اللہ راستہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو
۸۱. خوش ہو گئے پیچھے رہنے والے اپنے بیٹھ رہنے سے جدا ہو کر رسول اللہ سے اور گھبرائے اس سے کہ لڑیں اپنے مال سے اور جان سے اللہ کی راہ میں اور بولے کہ مت کوچ کرو گرمی میں تو کہہ دوزخ کی آگ سخت گرم ہے اگر ان کو سمجھ ہوتی
۸۲. سو وہ ہنس لیویں تھوڑا اور روویں بہت سا بدلہ اس کا جو وہ کماتے تھے
۸۳. سو اگر پھر لے جائے تجھ کو اللہ کسی فرقہ کی طرف ان میں سے پھر اجازت چاہیں تجھ سے نکلنے کی تو تو کہہ دینا کہ تم ہرگز نہ نکلو گے میرے ساتھ کبھی اور نہ لڑو گے میرے ساتھ ہو کر کسی دشمن سے تم کو پسند آیا بیٹھ رہنا پہلی بار سو بیٹھے رہو پیچھے رہنے والوں کے ساتھ
۸۴. اور نماز نہ پڑھ ان میں سے کسی پر جو مر جائے اور کبھی نہ کھڑا ہو اس کی قبر پر وہ منکر ہوئے اللہ سے اور اس کے رسول سے اور وہ مر گئے نافرمان
۸۵. اور تعجب نہ کر ان کے مال اور اولاد سے اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ عذاب میں رکھے ان کو ان چیزوں کے باعث دنیا میں اور نکلے ان کی جان اور وہ اس وقت تک کافر ہی رہیں
۸۶. اور جب نازل ہوتی ہے کوئی سورت کہ ایمان لاؤ اللہ پر اور لڑائی کرو اس کے رسول کے ساتھ ہو کر جو تجھ سے رخصت مانگتے ہیں مقدور والے ان کے اور کہتے ہیں ہم کو چھوڑ دے کہ رہ جائیں ساتھ بیٹھنے والوں کے
۸۷. خوش ہوئے کہ رہ جائیں پیچھے رہنے والی عورتوں کے ساتھ اور مہر کر دی گئی ان کے دل پر سو وہ نہیں سمجھتے
۸۸. لیکن رسول اور جو لوگ ایمان لائے ہیں ساتھ اس کے وہ لڑے ہیں اپنے مال اور جان سے اور انہی کے لیے ہیں خوبیاں اور وہی ہیں مراد کو پہنچنے والے
۸۹. تیار کر رکھے ہیں اللہ نے ان کے واسطے باغ کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں رہا کریں ان میں یہی ہے بڑی کامیابی
۹۰. اور آئے بہانے کرنے والے گنوار تاکہ ان کو رخصت مل جائے اور بیٹھ رہے جنہوں نے جھوٹ بولا تھا اللہ سے اور اس کے رسول سے ، اب پہنچے گا ان کو جو کافر ہیں ان میں عذاب دردناک
۹۱. نہیں ہے ضعیفوں پر اور نہ مریضوں پر اور نہ ان لوگوں پر جن کے پاس نہیں ہے خرچ کرنے کو کچھ گناہ جب کہ دل سے صاف ہوں اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ نہیں ہے نیکی والوں پر الزام کی کوئی راہ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۹۲. اور نہ ان لوگوں پر کہ جب تیرے پاس آئے تو ان کو تو سواری دے تو نے کہا میرے پاس کوئی چیز نہیں کہ تم کو اس پر سوار کر دوں تو اُلٹے پھرے اور ان کی آنکھوں سے بہتے تھے آنسو اس غم میں کہ نہیں پاتے وہ چیز جو خرچ کریں
۹۳. راہ الزام کی تو ان پر ہے جو رخصت مانگتے ہیں تجھ سے ، اور وہ مال دار ہیں خوش ہوئے اس بات سے کہ رہ جائیں ساتھ پیچھے رہنے والیوں کے اور مہر کر دی اللہ نے ان کے دلوں پر سو وہ نہیں جانتے
۹۴. بہانے لائیں گے تمہارے پاس جب تم پھر کر جاؤ گے ان کی طرف تو کہہ بہانے مت بناؤ ہم ہرگز نہ مانیں گے تمہاری بات ہم کو بتا چکا ہے اللہ تمہارے احوال اور ابھی دیکھے گا اللہ تمہارے کام اور اس کا رسول پھر تم لوٹائے جاؤ گے طرف اس جاننے والے چھپے اور کھلے کی سو وہ بتائے گا تم کو جو تم کر رہے تھے
۹۵. اب قسمیں کھائیں گے اللہ کی تمہارے سامنے جب تم پھر کر جاؤ گے اُن کی طرف تاکہ تم ان سے درگزر کرو تو سو تم درگزر کرو ان سے بے شک وہ لوگ پلید ہیں اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے بدلہ ان کے کاموں کا
۹۶. وہ لوگ قسمیں کھائیں گے تمہارے سامنے تاکہ تم ان سے راضی ہو جاؤ سو اگر تم راضی ہو گئے ان سے تو اللہ راضی نہیں ہوتا نافرمان لوگوں سے
۹۷. گنوار(دیہاتی) بہت سخت ہیں کفر میں اور نفاق میں اور اسی لائق ہیں کہ نہ سیکھیں وہ قاعدے جو نازل کیے اللہ نے اپنے رسول پر اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۹۸. اور بعضے گنوار ایسے ہیں کہ شمار کرتے ہیں اپنے خرچ کرنے کو تاوان اور انتظار کرتے ہیں تم پر زمانہ کی گردشوں کا ان ہی پر آئے گردش بری اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے
۹۹. اور بعضے گنوار وہ ہیں کہ ایمان لاتے ہیں اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور شمار کرتے ہیں اپنے خرچ کرنے کو نزدیک ہونا اللہ سے اور دعا لینی رسول کی سنتا ہے وہ ان کے حق میں نزدیکی ہے داخل کرے گا ان کو اللہ اپنی رحمت میں بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۰۰. اور جو لوگ قدیم ہیں سب سے پہلی ہجرت کرنے والے اور مدد کرنے والے اور جو اُن کے پیرو ہوئے نیکی کے ساتھ اللہ راضی ہوا اُن سے اور وہ راضی ہوئے اس سے اور تیار کر رکھے ہیں واسطے ان کے باغ کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں رہا کریں انہی میں ہمیشہ یہی ہے بڑی کامیابی
۱۰۱. اور بعضے تمہارے گرد کے گنوار منافق ہیں اور بعضے لوگ مدینہ والے اڑ رہے ہیں نفاق پر تو ان کو نہیں جانتا ہم کو وہ معلوم ہیں ان کو ہم عذاب دیں گے دوبارہ پھر وہ لوٹائے جائیں گے بڑے عذاب کی طرف
۱۰۲. اور بعضے لوگ ہیں اقرار کیا انہوں نے اپنے گناہوں کا ملایا انہوں نے ایک کام نیک اور دوسرا بد قریب ہے کہ اللہ معاف کرے ان کو بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۰۳. لے ان کے مال میں سے زکوٰۃ کہ پاک کرے تو ان کو اور بابرکت کرے تو ان کو اس کی وجہ سے اور دعا دے ان کو بے شک تیری دعا ان کے لیے تسکین ہے اور اللہ سب کچھ سنتا جانتا ہے
۱۰۴. کیا وہ جان نہیں چکے کہ اللہ آپ قبول کرتا ہے توبہ اپنے بندوں سے اور لیتا ہے زکوٰتیں اور یہ کہ اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے
۱۰۵. اور کہہ کہ عمل کیے جاؤ پھر آگے دیکھ لے گا اللہ تمہارے کام کو اور اس کا رسول اور مسلمان اور تم جلد لوٹائے جاؤ گے اس کے پاس جو تمام چھپی اور کھلی چیزوں سے واقف ہے ، پھر وہ جتا دے گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۱۰۶. اور بعضے اور لوگ ہیں کہ ان کا کام ڈھیل میں ہے حکم پر اللہ کے یا وہ ان کو عذاب دے اور یا ان کو معاف کرے اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۰۷. اور جنہوں نے بنائی ہے ایک مسجد ضد پر اور کفر پر اور پھوٹ ڈالنے کو مسلمانوں میں اور گھات لگانے کو اُس شخص کی جو لڑ رہا ہے اللہ سے اور اس کے رسول سے پہلے سے اور وہ قسمیں کھائیں گے کہ ہم نے تو بھلائی ہی چاہی تھی اور اللہ گواہ ہے کہ وہ جھوٹے ہیں
۱۰۸. تو نہ کھڑا ہو اس میں کبھی البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد دھری گئی پرہیز گاری پر اول دن سے وہ لائق ہے کہ تو کھڑا ہو اس میں اس میں ایسے لوگ ہیں جو دوست رکھتے ہیں پاک رہنے کو اور اللہ دوست رکھتا ہے پاک رہنے والوں کو
۱۰۹. بھلا جس نے بنیاد رکھی اپنی عمارت کی اللہ سے ڈرنے پر اور اس کی رضامندی پر وہ بہتر یا جس نے بنیاد رکھی اپنی عمارت کی کنارہ پر ایک کھائی کے جو گرنے کو ہے پھر اس کو لے کر ڈھے پڑا دوزخ کی آگ میں اور اللہ راہ نہیں دیتا ظالم لوگوں کو
۱۱۰. ہمیشہ رہے گا اس عمارت سے جو انہوں نے بنائی تھی شبہ ان کے دلوں میں مگر جب ٹکڑے ہو جائیں ان کے دل کے اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۱۱. اللہ نے خرید لی مسلمانوں سے ان کی جان اور ان کا مال اس قیمت پر کہ ان کے لیے جنت ہے لڑتے ہیں اللہ کی راہ میں پھر مارتے ہیں اور مرتے ہیں وعدہ ہو چکا اس کے ذمہ پر سچا تورات اور انجیل اور قرآن میں اور کون ہے قول کا پورا اللہ سے زیادہ سو خوشیاں کرو اس معاملہ پر جو تم نے کیا ہے اس سے اور یہی ہے بڑی کامیابی
۱۱۲. وہ توبہ کرنے والے ہیں بندگی کرنے والے شکر کرنے والے بے تعلق رہنے والے رکوع کرنے والے سجدہ کرنے والے حکم کرنے والے نیک بات کا اور منع کرنے والے بری بات سے اور حفاظت کرنے والے ان حدود کے جو باندھی اللہ نے اور خوشخبری سنا دے ایمان والوں کو
۱۱۳. لائق نہیں نبی کو اور مسلمانوں کو کہ بخشش چاہیں مشرکوں کی اور اگرچہ وہ ہوں قرابت والے جب کہ کھل چکا ان پر کہ وہ ہیں دوزخ والے
۱۱۴. اور بخشش مانگنا ابراہیم کا اپنے باپ کے واسطے سو نہ تھا مگر وعدہ کے سبب کہ وعدہ کر چکا تھا اس سے پھر جب کھل گیا ابراہیم پر کہ وہ دشمن ہے اللہ کا تو اُس سے بیزار ہو گیا بے شک ابراہیم بڑا نرم دل تھا تحمل کرنے والا
۱۱۵. اور اللہ ایسا نہیں کہ گمراہ کرے کسی قوم کو جب کہ ان کو راہ پر لا چکا جب تک کھول نہ دے ان پر جس سے ان کو بچنا چاہیے بے شک اللہ ہر چیز سے واقف ہے
۱۱۶. اللہ ہی کی سلطنت ہے آسمانوں اور زمین میں جلاتا ہے اور مارتا ہے اور تمہارا کوئی نہیں اللہ کے سوا حمایتی اور نہ مددگار
۱۱۷. اللہ مہربان ہوا نبی پر اور مہاجرین اور انصار پر جو ساتھ رہے نبی کے مشکل کی گھڑی میں بعد اس کے کہ قریب تھا کہ دل پھر جائیں بعضوں کے ان میں سے پھر مہربان ہوا ان پر بے شک وہ ان پر مہربان ہے رحم کرنے والا
۱۱۸. اور ان تین شخصوں پر جن کو پیچھے رکھا تھا یہاں تک کہ جب تنگ ہو گئی ان پر زمین باوجود کشادہ ہونے کے اور تنگ ہو گئیں ان پر ان کی جانیں اور سمجھ گئے کہ کہیں پناہ نہیں اللہ سے مگر اسی کی طرف پھر مہربان ہوا ان پر تاکہ وہ پھر آئیں بے شک اللہ ہی ہے مہربان رحم والا
۱۱۹. اے ایمان والو ڈرتے رہو اللہ سے اور رہو ساتھ سچوں کے
۱۲۰. نہ چاہیے مدینہ والوں کو اور ان کے گرد کے گنواروں کو کہ پیچھے رہ جائیں رسول اللہ کے ساتھ سے اور نہ یہ کہ اپنی جان کو چاہیں زیادہ رسول کی جان سے یہ اس واسطے کہ جہاد کرنے والے نہیں پہنچتی ان کو پیاس اور نہ محنت اور نہ بھوک اللہ کی راہ میں اور نہیں قدم رکھتے کہیں جس سے کہ خفا ہوں کافر اور نہ چھینتے ہیں دشمن سے کوئی چیز مگر لکھا جاتا ہے اُن کے بدلے نیک عمل بے شک اللہ نہیں ضائع کرتا حق نیکی کرنے والوں کا
۱۲۱. اور نہ خرچ کرتے ہیں کوئی خرچ چھوٹا اور نہ بڑا اور نہ طے کرتے ہیں کوئی میدان مگر لکھ لیا جاتا ہے ان کے واسطے تاکہ بدلا دے ان کو اللہ بہتر اس کام کا جو کرتے تھے
۱۲۲. اور ایسے تو نہیں مسلمان کہ کوچ کریں سارے سو کیوں نہ نکلا ہر فرقہ میں سے ان کا ایک حصہ تاکہ سمجھ پیدا کریں دین میں اور تاکہ خبر پہنچائیں اپنی قوم کو جب کہ لوٹ کر آئیں اُن کی طرف تاکہ وہ بچتے رہیں
۱۲۳. اے ایمان والو لڑتے جاؤ اپنے نزدیک کے کافروں سے اور چاہیے کہ ان پر معلوم ہو تمہارے اندر سختی اور جانو کہ اللہ ساتھ ہے ڈر والوں کے
۱۲۴. اور جب نازل ہوتی ہے کوئی سورت تو بعضے ان میں کہتے ہیں کس کا تم میں سے زیادہ کر دیا اس سورت نے ایمان سو جو لوگ ایمان رکھتے ہیں ان کا زیادہ کر دیا اس سورت نے ایمان، اور وہ خوش وقت ہوتے ہیں
۱۲۵. اور جن کے دل میں مرض ہے سو ان کے لیے بڑھا دی گندگی پر گندگی اور وہ مرنے تک کافر ہی رہے
۱۲۶. کیا نہیں دیکھتے کہ وہ آزمائے جاتے ہیں ہر برس میں ایک بار یا دو بار پھر بھی توبہ نہیں کرتے اور نہ وہ نصیحت پکڑتے ہیں
۱۲۷. اور جب نازل ہوتی ہے کوئی سورت تو دیکھنے لگتا ہے ان میں ایک دوسرے کی طرف، کہ کیا دیکھتا ہے تم کو کوئی مسلمان؟ پھر چل دیتے ہیں پھیر دیے ہیں اللہ نے دل ان کے اس واسطے کہ وہ لوگ ہیں کہ سمجھ نہیں رکھتے
۱۲۸. آیا ہے تمہارے پاس رسول تم میں سے بھاری ہے اس پر جو تم کو تکلیف پہنچے حریص ہے تمہاری بھلائی پر ایمان والوں پر نہایت شفیق مہربان ہے
۱۲۹. پھر بھی اگر منہ پھیریں تو کہہ دے کہ کافی ہے مجھ کو اللہ کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہی مالک ہے عرش عظیم کا
٭٭٭
ماخذ:
http://www.esnips.com/doc/ad931d54-3fe7-4cab-aed2-32499a23dc87/TarjumaMahmoodUlHasan
پروف ریڈنگ اور ای بک: اعجاز عبید