FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

نزدیک تو آ گوری

سے انتخاب

               قاضی اعجاز محورؔ

ماخذ: سہیل احمد صدیقی کے تبصرے سے، مطبوعہ عکاس انٹر نیشنل، اسلام آباد۔ کتاب ۱۷

 

کیا  شہر مدینہ ہے

جینا تو بس محور

اِس شہر میں جینا ہے

٭

یہ دیس مرا پیارا

اس کے پرچم پر

روشن ہے چن تارا

٭

یہ گوجرانوالہ ہے

ٹوٹی سڑکوں کا

یہ شہر حوالہ ہے

٭

 

مستی ہے شرابوں کی

پتو کی یارو

بستی ہے گلابوں کی

٭

تھالی بھری بیروں کی

جھنگ تو بستی ہے

مہکے ہوئے شعروں کی

٭

    شیہ شیکا شتی ہے

     شہر شکر گڑھ تو

      بوبو کی بستی ہے

٭٭

    کوٹھی ہے نہ گاڑی ہے

تیرے عاشق کی

حالت بڑی ماڑی ہے

٭٭

بادل بھی نہیں چھائے

تانگھ تھی جن کی وہ

مہماں بھی نہیں آئے

٭

 

مکالماتی

یوں عید منا لینا

پھول ہے دل میرا

جوڑے میں لگا لینا

٭

میں عید مناؤں گی

ہاتھ پہ مہندی کا

اِک چاند بناؤں گی

٭

 

اک گجرا گیندے کا

میری کلائی میں

کوئی جھونکا باندھے گا

٭

گجرے کی بات ہے کیا

  ہاتھ تو کر آگے

  حاضر ہے یہ دل میرا

٭

اک چمچہ چاندی کا

میں ہوں تری باندی

تو ہو جا باندی کا

٭

میں تتلی بن جاؤں

تو ہو گلاب مرا

میں تیرے لیے گاؤں

٭

پردیس نہ اب جانا

جاؤ اگر اب تم

اک ٹی وی لے آنا

٭

پردیس میں جاؤں گا

تیرے لیے ٹی وی

خود بیوی لاؤں گا

٭

دُکھ ایک کنواں سا ہے

دل کی بستی پر

یادوں کا دھواں سا ہے

٭

یہ رُت نہ اُجڑ جائے

آ ترے آنے سے

 رس آموں میں پڑ جائے

٭

اک پھول گلابی سا

سارے گلشن میں

لگتا ہے شرابی سا

٭

ہر سمت بہاریں ہیں

میرے آنگن میں

فرقت کی پھواریں ہیں

٭

مہمان نہیں رُکتے

آنکھ سمندر میں

طوفان نہیں رُکتے

٭

ٍ

پھر کالی گھٹا چھائی

بوندیں چُگنے کو

بگلوں کی قطار آئی

٭

رُوپ اور بھی کچھ دمکے

گوری کے کرتے پر

شیشے کا گلا چمکے

٭

دل اپنا یہ ہیرا ہے

دکھ کے سمندر میں

سپنوں کا جزیرہ ہے

٭

سورج سے لڑے بادل

جیسے مکھ پہ ترے

لہرائے ترا آنچل

٭

بیمار کے پاس آؤ

کچھ تو تسلی ہو

یا جان بھی لے جاؤ

٭

مجھ سے مت بات کرو

میں ناہیں مانوں گی

بس پیچھے ہاتھ کرو

٭

چل شہر چلیں گوری

عمر نہ کٹ جائے

کھیتوں میں کہیں توری

٭

لیکھے تقدیروں کے

خالی رہتے ہیں

کشکول فقیروں کے

٭

برسوں کا ہے جگراتا

یادیں ایسی ہیں

دل بھول نہیں پاتا

٭

سرسوں کی کھلی فصلیں

دھوپ کے آنگن میں

مٹیاریں رقص کریں

٭

سونے کا کڑا لے دے

لونگ اِک چاندی کا

ہیرے سے جڑا لے دے

٭

ٹھوکر میں زمانہ ہے

دِل کی تجوری میں

یادوں کا خزانہ ہے

٭

مت پوچھ ہے کیا دِل میں

ہر پل چلتی ہیں

بس پیار بھری فلمیں

٭

پیسوں پہ نہ مر ماہیا

پیار کیا ہے تو

مِس کال نہ کر ماہیا

٭

لفظوں کا ہے یہ جادو

فون پہ لکھتا ہے

وہ مجھ کو آئی، ایل، یو

٭

ہے ہاتھ میں مٹرولا(موٹرولا)

یار سے دُوری کا

سب ختم ہوا رولا

٭

دِل دھک سے رہ جائے

فون پہ ساجن کا

پیغام جونہی آئے

٭

پودوں پہ لگیں کلیاں

مہندی لگا آکر

جلتی ہیں مری تلیاں

٭

سب کیکر پھول گئے

بھولی نہ مُٹیاریں

پردیسی بھول گئے

٭

رُت آئی سردی کی

دِل گرماتی ہے

یاد اِک بیدردی کی

٭

بکری کے دو لیلے

آج تو چرواہے

باہوں میں مجھے لے لے

٭

دیوار پہ گملا ہے

سر میں کہاں پھوڑوں

ماہی مرا کملا٭ ہے

٭(پاگل، دیوانہ)

٭

اِک گیلا چو ماہیا

میری طرح تو بھی

کبھی تنہا رو ماہیا

٭

اپریل کا مہینہ ہے

میرے جیون کا

پہلا یہ زینہ ہے

٭

میں بادل بن جاؤں

ساتھ ترے گھوموں

پھر لوٹ کے مت آؤں

٭٭٭

تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید