فہرست مضامین
- قرآن کریم
- سورۃ الفُرقان
- سورۃ الشُّعَرَاء
- سورۃ النَّمل
- سورۃ القَصَص
- سورۃ العَنکبوت
- سورۃ الرُّوم
- سورۃ لقمَان
- سورۃ السَّجدَۃ
- سورۃ الاٴحزَاب
- سورۃ سَبَإ
- سورۃ فَاطِر
- سورۃ یسٓ
- سورۃ الصَّافات
- سورۃ صٓ
- سورۃ الزُّمَر
- سورۃ مؤمن / غَافر
- سورۃ حٰمٓ السجدۃ / فُصّلَت
- سورۃ الشّوریٰ
- سورۃ الزّخرُف
- سورۃ الدّخان
- سورۃ الجَاثیَہ
- سورۃ الاٴحقاف
قرآن کریم
حصہ سوم : فرقان تا الحجرات
آسان تحریک
ترجمہ: شبیر عثمانی
سورۃ الفُرقان
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۲۵:۱ بہت بابرکت ہے وہ جس نے نازل فرمایا الفرقان اپنے بندے پر تاکہ ہو وہ پُورے جہاں والوں کے لیے خبردار کرنے والا۔
۲۵:۲ وہی جو مالک ہے آسمانوں اور زمین کی بادشاہی کا اور نہیں بنایا اس نے کسی کو اپنا بیٹا اور ہرگز نہیں ہے اس کا کوئی شریک بادشاہی میں اور پیدا فرمایا اس نے ہر چیز کو پھر مقّرر کر دی اُس کی ایک تقدیر۔
۲۵:۳ اور بنا لیے ہیں ان لوگوں نے اس کے علاوہ ایسے معبود جو نہیں پیدا کرتے کوئی چیز بلکہ وہ تو خود پیدا کیے گئے ہیں اور جو نہیں اختیار رکھتے خود اپنے لیے بھی نقصان کا اور نہ نفع کا اور نہ اختیار رکھتے ہیں مارنے کا اور نہ زندہ کرنے کا اور نہ دوبارہ اُٹھانے کا۔
۲۵:۴ اور کہتے ہیں وہ لوگ جو کافر ہیں کہ نہیں ہے یہ (فرقان) مگر ایک من گھڑت چیز جسے گھڑ لیا ہے اس نے خود ہی اور مدد کی ہے اس کی اس کام میں کچھ دوسرے لوگوں نے درحقیقت اُتر آئے ہیں یہ لوگ ظلم اور جھُوٹ پر۔
۲۵:۵ اور کہتے ہیں کہ یہ کہانیاں ہیں پہلے لوگوں کی جنہیں نقل کرا لیتا ہے یہ پھر وہ سُنائی جاتی ہیں اسے صبح و شام۔
۲۵:۶ کہہ دو! نازل کیا ہے اس کو اس نے جو جانتا ہے راز آسمانوں کے اور زمین کے۔ بے شک وہ ہے بڑا معاف فرمانے والا اور رحم فرمانے والا۔
۲۵:۷ اور وہ کہتے ہیں کیسا ہے یہ رسُول کہ کھاتا ہے کھانا اور چلتا پھرتا ہے بازاروں میں۔ کیوں نہیں نازل کیا گیا اس کی طرف کوئی فرشتہ جو رہتا اس کے ساتھ ڈرانے کے لیے۔
۲۵:۸ یا اُتارا جاتا اس کی طرف کوئی خزانہ یا ہوتا اس کے پاس کوئی باغ کہ کھاتا اس میں سے (پھل)۔ اور کہتے ہیں یہ ظالم کہ نہیں کر رہے تم پیروی مگر ایک ایسے شخص کی جو سحر زدہ ہے۔
۲۵:۹ ذرا دیکھو! کیسی کیسی چسپاں کر رہے ہیں یہ تم پر مثالیں، سو ایسے بہک گئے ہیں یہ کہ نہیں پاتے اب کوئی راستہ۔
۲۵:۱۰ بڑا بابرکت ہے وہ جو اگر چاہے تو عطا کر سکتا ہے تمہیں بہتر اس سے (جو یہ کہتے ہیں) ایسے باغات کو بہتی ہوں ان کے نیچے نہریں، اور بنا دے تمہارے لیے محلّات۔
۲۵:۱۱ اصل بات یہ ہے کہ جھٹلاتے ہیں یہ قیامت کو۔ اور تیّار کر رکھی ہے ہم نے اس کے لیے جو جھٹلائے قیامت کو، دوزخ۔
۲۵:۱۲ جب دیکھے گی وہ اُنہیں دُور سے تو سُنیں گے یہ اس کا غیظ و غضب اور پُر جوش آواز۔
۲۵:۱۳ اور جب یہ ڈالے جائیں گے اس کی کسی تنگ جگہ میں مشکیں باندھ کر تو مانگنے لگیں گے وہ اس وقت موت۔
۲۵:۱۴ (کہا جائے گا) مت مانگو آج صرف ایک موت کو بلکہ مانگو بہت سی موتیں۔
۲۵:۱۵ ان سے پوچھو کیا یہ انجام بہتر ہے یا وہ ابدی جنّت؟ جس کا وعدہ کیا گیا ہے پرہیزگاروں سے جو ہو گی ان کی جزا بھی اور آخری ٹھکانا بھی۔
۲۵:۱۶ ان کو وہاں ہر وہ چیز ملے گی جو وہ چاہیں گے اور ہمیشہ رہیں گے۔ ہے یہ تیرے رب کی طرف سے ایسا وعدہ جو واجب الادا ہے۔
۲۵:۱۷ اور جس دن گھیر گھار کر لائے گا اُنہیں اللہ اور ان کو بھی جن کی یہ عبادت کرتے رہے اللہ کے سوا پھر اُن سے پُوچھے گا کیا تم نے گمراہ کیا تھا؟ میرے ان بندوں کو یا یہ خود ہی بھٹک گئے تھے راہ راست سے۔
۲۵:۱۸ وہ عرض کریں گے پاک ہے تیری ذات، نہ تھا یہ مناسب ہمارے لیے کہ ہم بناتے تیرے سوا کسی کو اپنا مولیٰ، لیکن خوب فائدے پہنچائے اُنہیں تو نے اور ان کے باپ دادا کو حتی کہ وہ غافل ہو گئے تیری یاد سے اور ہو کر رہ گئے شامت زدہ۔
۲۵:۱۹ سو جھٹلا دیں گے وہ تم کو تمہاری ان باتوں کے بارے میں جو تم کہہ رہے ہو اور نہیں طاقت رکھو گے تم (اپنی شامت کو) ٹالنے کی اور نہ مدد (پاؤ گے) اور جس نے بھی ظلم کیا ہے تم میں سے چکھائیں گے ہم اسے مزہ بہت بڑے عذاب کا۔
۲۵:۲۰ اور نہیں بھیجا ہم نے تم سے پہلے کوئی رسول مگر وہ سب کھاتے تھے کھانا اور چلتے پھرتے تھے بازاروں میں۔ اور بنایا ہے ہم نے تم کو ایک دوسرے کے لیے آزمائش کہ کیا تم ثابت قدم رہتے ہو؟ اور تیرا رب سب کچھ دیکھ رہا ہے۔
۲۵:۲۱ا ور کہتے ہیں وہ لوگ جو اندیشہ نہیں رکھتے پیش ہونے کا ہمارے حضور، کیوں نہ نازل کیے گئے ہم پر فرشتے یا دیکھتے ہم اپنے رب کو۔ درحقیقت بڑا سمجھ رکھا ہے اُنہوں نے (اپنے آپ کو) اپنے نفس میں اور سرکشی کر رہے ہیں، بہت بڑی سرکشی۔
۲۵:۲۲ جس دن یہ دیکھیں گے فرشتوں کو نہیں ہو گی کوئی بشارت اس دن مجرموں کے لیے اور کہیں گے اللہ کی پناہ۔
۲۵:۲۳ اور متوجہ ہوں گے ہم ان کے کیے ہوئے عمل کی طرف اور بنا دیں گے ہم اس کو اڑتا ہُوا غبار۔
۲۵:۲۴ اہلِ جنّت اُس دن بہتر ہوں گے ٹھکانے کے لحاظ سے اور بہتر ہوں گے آرامگاہ کے لحاظ سے۔
۲۵:۲۵ اور جس دن پھٹ جائے گا آسمان اور ایک بادل نمودار ہو گا اور اُتارے جائیں گے فرشتے کثرت سے۔
۲۵:۲۶ بادشاہی اس دن حقیقتاً رحمٰن کی ہو گی۔ اور ہو گا یہ دن کافروں پر بہت سخت۔
۲۵:۲۷ اور جس دن چبائے گا ظالم اپنے ہاتھ اور کہے گا کاش! میں لگ جاتا رسُول کے ساتھ راہ پر۔
۲۵:۲۸ ہائے میری بدبختی کاش! نہ بنایا ہوتا میں نے فلاں شخص کو دوست۔
۲۵:۲۹ یقیناً بہکا دیا اس نے مجھے نصیحت سے اس کے بعد بھی کہ وہ آ گئی تھی میرے پاس اور شیطان انسان کو ذلیل کرنے والا۔
۲۵:۳۰ اور کہے گا رسُول اے میرے رب! یقیناً میری قوم نے بنا لیا تھا اس قرآن کو نشانۂ تضحیک اور چھوڑ رکھا تھا اُسے۔
۲۵:۳۱ اور اِسی طرح بنایا ہم نے ہر نبی کے لیے دشمن مجرموں کو اور کافی ہے تیرا رب ہدایت دینے والا اور مدد گار۔
۲۵:۳۲ اور کہتے ہیں وہ لوگ جو کافر ہیں کیوں نہ اُتارا گیا اس پر قرآن پُورا ایک ہی بار۔ (ہاں) ایسے ہی کیا گیا ہے۔ تاکہ جما دیں ہم اس طرح تمہارا دل اور اُتارا ہے ہم نے اُسے ایک ترتیب کے ساتھ ٹھہر ٹھہر کر۔
۲۵:۳۳ اور نہ لے کر آئیں یہ تمہارے پاس کوئی نرالی بات مگر لائیں گے ہم تمہارے پاس حق اور بہترین وضاحت۔
۲۵:۳۴ جو لوگ دھکیلے جائیں گے اپنے مُنہ کے بل جہنّم کی طرف، یہی لوگ ہیں بدترین درجہ کے لحاظ سے اور بھٹکے ہُوئے ہیں راہ سے۔
۲۵:۳۵ اور بے شک دی تھی ہم نے موسیٰ کو کتاب اور لگایا تھا ہم نے اس کے ساتھ اس کے بھائی ہارون کو بطورِ مدد گار۔
۲۵:۳۶ تو ہم نے کہا کہ جاؤ تم دونوں ان لوگوں کی طرف جنہوں نے جھُٹلایا ہے ہماری آیات کو۔ آخر کار ہلاک کر دیا ہم نے اُن کو پُوری طرح۔
۲۵:۳۷ اور (اسی طرح) قومِ نوح کو جب جھٹلایا اُنہوں نے ہمارے رسولوں کو تو ہم نے اُنہیں غرق کر دیا اور بنا دیا اُنہیں لوگوں کے لیے نشانِ عبرت اور تیّار کر رکھا ہے ہم نے ظالموں کے لیے ایک درد ناک عذاب۔
۲۵:۳۸ اور (اسی طرح) عاد اور ثمود اور اصحاب الرس (تباہ کیے گئے) اور بہت سی اُمتوں کو بھی اُن کے درمیان۔
۲۵:۳۹ ان سب کو سمجھایا تھا ہم نے (دوسروں کی) مثالیں دے کر اور (جب وہ نہ مانے تو) سب کو ہلاک کر دیا ہم نے پُوری طرح۔
۲۵:۴۰ اور بےشک گزر چُکے ہیں یہ اس بستی پر سے جس پر برسائی گئی تھی بدترین بارش۔ کیا پھر نہیں دیکھا اُنہوں نے اس کا حال۔ اصل بات یہ ہے کہ ہیں یہ لوگ ایسے جو توقّع ہی نہیں رکھتے دوبارہ اُٹھائے جانے کی۔
۲۵:۴۱ اور جب دیکھتے ہیں یہ تمہیں تو کچھ نہیں کرتے تمہارے ساتھ سوائے مذاق اُڑانے کے۔ (کہتے ہیں) کیا یہ ہے وہ شخص جس کو بھیجا ہے اللہ نے رسول بنا کر؟
۲۵:۴۲ قریب تھا کہ یہ برگشتہ کر دیتا ہمیں ہمارے معبودوں سے اگر نہ ثابت قدم رہتے ہم اُن (کی عقیدت) پر اور عنقریب اُنہوں معلوم ہو جائے گا جب یہ دیکیں گے عذاب کہ کون زیادہ بھٹکا ہُوا ہے (سیدھے) راستے سے؟
۲۵:۴۳ کیا تم نے دیکھا اس کو جس نے بنا رکھا ہے اپنا معبود اپنی خواہشاتِ نفس کو۔ کیا ہو سکتے ہو تم اس شخص کو (ہدایت دینے کے) ذمّہ دار؟
۲۵:۴۴ کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ان میں سے اکثر لوگ سُنتے ہیں یا سمجھتے ہیں؟ نہیں ہیں وہ مگر جانوروں کی مانند بلکہ یہ تو (جانوروں سے بھی) زیادہ گمراہ ہیں راستہ کے اعتبار سے۔
۲۵:۴۵ کیا نہیں دیکھا تم نے کہ تمہارا رب کسی طرح گھٹاتا اور بڑھاتا ہے سایے کو؟ حالانکہ اگر چاہتا تو کر دیتا اس کو ساکن پھر بنا دیا ہم نے سُورج کو اس پر دلیل۔
۲۵:۴۶ پھر قبضہ میں لے لیتے ہیں ہم اس کو اپنی طرف آہستہ آہستہ سمیٹ کر۔
۲۵:۴۷ اور وہی تو ہے جس نے بنایا تمہارے لیے رات کو لباس اور نیند کو باعثِ سُکون اور بنایا دن کو جی اُٹھنے کا وقت۔
۲۵:۴۸ اور وہی ہے جو بھیجتا ہے ہواؤں کو بشارت بنا کر اپنی رحمت کے آگے آگے اور برسایا ہم نے آسمان سے پانی پاک کرنے والا۔
۲۵:۴۹ تاکہ زندہ کریں ہم اس کے ذریعہ سے مردہ زمین کو اور پلائیں ہم وہ پانی ان کو جو پیدا کیے ہیں ہم نے چوپائے اور انسان بہت سے۔
۲۵:۵۰ اور یقیناً ہم بار بار دہراتے ہیں اس (کرشمہ) کو ان کے سامنے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں۔ اس کے باوجود بضد ہیں بہت سے انسان (کہ وہ نہیں اختیار کریں گے کوئی رویّہ) سوائے کفر و ناشکری کے۔
۲۵:۵۱ اور اگر ہم چاہتے تو اُٹھا کھڑا کرتے ہر بستی میں ایک خبردار کرنے والا۔
۲۵:۵۲ سو (اے نبی) ہرگز نہ مانو بات کافروں کی اور جہاد کرو ان کے ساتھ اس قرآن کے ذریعہ سے زبردست جہاد۔
۲۵:۵۳ اور وہی ہے جس نے مِلایا دو سمندروں کو یہ (ایک) میٹھا پیاس بجھانے والا ہے اور یہ (دوسرا) سخت نمکین، کڑوا اور حائل کر دیا ان کے درمیان ایک پردہ اور اک رکاوٹ جو (دونوں کو ملنے سے) روکے ہوئے ہے۔
۲۵:۵۴ اور وہی ہے جس نے پیدا کیا پانی سے آدمی پھر بنائے اس کے لیے نسب اور سُسرال۔ اور ہے تیرا رب بڑی قدرت والا۔
۲۵:۵۵ اور پُوجتے ہیں یہ اللہ کے سوا اُن کو جو نہ نفع پہنچا سکتے ہیں اُنہیں اور نہ نقصان۔ اور ہیں کافر اپنے رب کے مقابلہ میں ایک دوسرے کے مدد گار۔
۲۵:۵۶ اور نہیں بھیجا ہے ہم نے تمہیں مگر بشارت دینے والا اور خبردار کرنے والا۔
۲۵:۵۷ اُن سے کہو (اے نبی) نہیں مانگتا میں تم سے اس کام پر کوئی اُجرت اس کے سوا کہ جو چاہے اختیار کر لے اپنے رب کا راستہ۔
۲۵:۵۸ اور بھروسہ رکھو اس زندۂ جاوید پر جو کبھی مرنے والا نہیں اور تسبیح کرو اس کی حمد کے ساتھ۔ اور کافی ہے اس کا اپنے بندوں کے گناہوں سے باخبر ہونا۔
۲۵:۵۹ وہ ذات جس نے پیدا کیا آسمانوں اور زمین کو اور ان سب کو جو ان دونوں کے درمیان ہیں چھ دنوں میں پھر جلوہ فرما ہُوا عرش پر۔ وہ رحمٰن ہے سو پوچھو! اس کی شان، بس کسی جاننے والے سے۔
۲۵:۶۰ اور جب کہا جاتا ہے ان سے کہ سجدہ کرو رحمٰن کو تو کہتے ہیں: رحمٰن کیا ہوتا ہے؟ کیا بس ہم سجدہ کریں اسی کو جسے تم کہہ دو؟ اور اضافہ کر دیتی ہے (یہ دعوت) اُن کی نفرت میں۔
۲۵:۶۱ بہت بابرکت ہے وہ ذات جس نے بنائے آسمان میں بُرج اور بنایا اس میں روشن چراغ اور ایک چمکتا ہُوا چاند۔
۲۵:۶۲ اور وہی ہے جس نے بنایا رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے والا (ان میں یاد دہانی ہے) ہر اس شخص کے لیے جو چاہے سبق لینا یا چاہے شکرگزار ہونا۔
۲۵:۶۳ اور رحمٰن کے حقیقی بندے وہ ہیں جو چلتے ہیں زمین پر اطمینان اور وقار سے اور جب منہ آتے ہیں اُن کے جاہل لوگ تو کہتے ہیں وہ (اچھا صاحب) سلام!۔
۲۵:۶۴ اور وہ لوگ جو راتیں گزارتے ہیں اپنے رب کے حضور سجدے میں پڑ کر اور کھڑے رہ کر۔
۲۵:۶۵ اور وہ لوگ جو دُعائیں مانگتے ہیں: اے ہمارے رب! ٹال دے ہم سے جہنم کا عذاب، بے شک اس کا عذاب ہے جان کا لاگو۔
۲۵:۶۶ یقیناً وہ بہت ہی بُرا ٹھکانا ہے اور بدترین جگہ ہے۔
۲۵:۶۷ اور وہ لوگ جو جب خرچ کرتے ہیں تو نہ اسراف کرتے ہیں اور نہ بخل کرتے ہیں اور ہوتا ہے (ان کا خرچ کرنا) اور دونوں کے درمیان اعتدال سے۔
۲۵:۶۸ اور وہ لوگ جو نہیں شریک کرتے پکارنے میں اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو اور نہ قتل کرتے ہیں اس جان کو جسے حرام کر دیا ہے اللہ نے مگر جائز طریقے سے۔ اور نہ زنا کرتے ہیں۔ اور جو شخص بھی کرے گا ایسا تو وہ پائے گا بدلہ اپنے گناہوں کا۔
۲۵:۶۹ دگنا کیا جائے گا اس کے لیے عذاب روزِ قیامت اور پڑا رہے گا وہ ہمیشہ اس میں ذلیل و خوار ہو کر۔
۲۵:۷۰ مگر جس نے توبہ کر لی اور ایمان لا کر کیے اچّھے عمل سو ایسے لوگوں کے لیے بدل دے گا اللہ ان کی برائیوں کو نیکیوں سے اور ہے اللہ بہت معاف فرمانے والا، رحم کرنے والا۔
۲۵:۷۱ اور جس نے توبہ کی اور کیے نیک عمل تو بے شک وہ پلٹ آیا اللہ کی طرف جیسا کہ پلٹنے کا حق ۔
۲۵:۷۲ اور وہ لوگ جو نہیں گواہ بنتے جھوٹ کے اور جب گزرتے ہیں بیہودہ کاموں کے پاس سے تو گزر جاتے ہیں سنجیدگی کے ساتھ۔
۲۵:۷۳ اور وہ لوگ جنہیں اگر نصیحت کی جاتی ہے اپنے رب کی آیات سنا کر تو نہیں گرتے اس پر بہرے اور اندھے بن کر (بلکہ غور سے سُنتے ہیں)۔
۲۵:۷۴ اور وہ لوگ جو دعائیں مانگے ہیں: اے ہمارے مالک! عطا فرما تو ہمیں ایسی بیویاں اور ایسی اولاد جو آنکھوں کی ٹھنڈک ہو اور بنا دے تو ہمیں متقیوں میں مثالی کر دار والا۔
۲۵:۷۵ یہی ہیں وہ لوگ جو پائیں گے اُونچے محل بدلہ میں اپنے صبر کے اور استقبال ہو گا ان کا وہاں آداب و تسلیمات سے۔
۲۵:۷۶ وہ ہمیشہ رہیں گے اس میں۔ کیا ہی اچّھا ہے وہ ٹھکانا اور رہنے کی جگہ۔
۲۵:۷۷ (اے نبی) کہہ دو! کیا پروا ہوتی تمہاری میرے رب کو اگر نہ پُکارتے ہوتے تم اس کو لیکن اب جبکہ تم نے جھٹلا دیا تو عنقریب پاؤ گے تم ایسی سزا جس سے جان چھڑانی محال ہو گی۔
سورۃ الشُّعَرَاء
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۲۶:۱ طا۔ سین۔ میم۔
۲۶:۲ یہ آیات ہیں ایسی کتاب کی جو اپنا مُدعا صاف صاف بیان کرتی ہے۔
۲۶:۳ (اے نبی) شاید تم کھودو گے اپنی جان اس (غم) میں کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے۔
۲۶:۴ اگر ہم چاہیں تو نازل کر سکتے ہیں اُن پر آسمان سے ایسی نشانی کہ رہ جائیں ان کی گردنیں اس کے آگے جھکی ہوئی۔
۲۶:۵ جب بھی آتی ہے ان کے پاس کوئی نصیحت رحمٰن کی طرف سے نئی، تو یہ اس سے مُنہ موڑے رہتے ہیں۔
۲۶:۶ اب جبکہ یہ جھٹلا چُکے ہیں سو عنقریب آ کر رہیں گے ان کے پاس اُن تنبیہات کے نتائج جن کا یہ مذاق اُڑایا کرتے تھے۔
۲۶:۷ کیا نہیں دیکھا اُنہوں نے کبھی زمین کو کہ کتنی زیادہ اگائی ہیں ہم نے اس میں ہر طرح کی عمدہ اقسام (نباتات کی)۔
۲۶:۸ یقیناً اس میں ایک نشانی ہے۔ مگر نہیں ہیں اُن میں سے اکثر ایمان لانے والے۔
۲۶:۹ اور بے شک تیرا رب ہی ہے زبردست اور رحم فرمانے والا۔
۲۶:۱۰ اور جب پُکارا تھا تیرے رب نے موسیٰ کو کہ جاؤ ظالم لوگوں کی طرف۔
۲۶:۱۱ (یعنی) قومِ فرعون کے پاس ”کیا وہ ڈریں گے نہیں”؟
۲۶:۱۲ موسیٰ نے عرض کیا: اے میرے مالک! میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے جھٹلائیں گے۔
۲۶:۱۳ اور گھُٹتا ہے میرا سینہ اور نہیں چلتی ہے میری زبان سو رسالت بھیج دے ہارون کی طرف۔
۲۶:۱۴ اور اُن کا میرے اُوپر ایک جُرم کا الزام بھی ہے لہٰذا میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے قتل کر دیں گے۔
۲۶:۱۵ ارشاد ہُوا: ہرگز ایسا نہیں ہو گا! اچھا لے جاؤ تم دونوں ہماری نشانیاں، یقیناً ہم تمہارے ساتھ ہیں اور سب کچھ سُنتے رہیں گے۔
۲۶:۱۶ اور جاؤ تم دونوں فرعون کے پاس اور کہنا کہ ہم رسول ہیں ربُّ العالمین کے۔
۲۶:۱۷ تاکہ بھیج دے تو ہمارے ساتھ بنی اسرائیل کو۔
۲۶:۱۸ وہ کہنے لگا کہ کیا نہیں پالا تھا ہم نے تجھے اپنے ہاں جبکہ تو ایک چھوٹا سا بچّہ تھا؟ اور رہا تھا تو ہمارے ہاں اپنی عمر کے کئی سال۔
۲۶:۱۹ اور کی تھی تو نے وہ حرکت جو کی تھی تو نے اورتو ہے بڑا ناشکرا۔
۲۶:۲۰ موسیٰ نے کہا کہ کی تھی میں نے وہ حرکت اس وقت جبکہ تھا میں نادان۔
۲۶:۲۱ پھر میں بھاگ گیا تھا تمہارے پاس سے جب مجھے ڈر ہُوا تھا تم سے پھر عطا کی مجھے میرے رب نے حکمت اور شامل فرما دیا مجھے رسُولوں میں۔
۲۶:۲۲ اور وہ احسان جو جتا رہا ہے تو مجھ پر اس کی حقیقت یہ ہے کہ تُو نے غلام بنا رکھا ہے بنی اسرائیل کو۔
۲۶:۲۳ فرعون نے کہا! کیا ہے یہ ربُّ العالمین؟
۲۶:۲۴ فرمایا: وہی جو رب ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور ان سب چیزوں کا جو اُن کے درمیان ہیں اگر ہو تم یقین لانے والے۔
۲۶:۲۵ کہا فرعون نے ان لوگوں سے جو اس کے ارد گرد تھے، کیا نہیں سُنا تم نے (یہ کیا کہ رہا ہے)؟
۲۶:۲۶ موسیٰ نے کہا: وہی جو رب ہے تمہارا بھی اور رب ہے تمہارے آباؤ اجداد کا بھی جو پہلے گزر چُکے ہیں۔
۲۶:۲۷ فرعون نے کہا(حاضرین سے) بے شک تمہارا یہ رسول جو بھیجا گیا ہے تمہاری طرف ضرور دیوانہ ہے۔
۲۶:۲۸ موسیٰ نے کہا: وہی جو رب ہے مشرق و مغرب کا اور ان سب کا جو ان کے درمیان ہیں اگر تم کچھ عقل رکھتے ہو۔
۲۶:۲۹ فرعون نے کہا: اگر مانو گے تم کوئی معبود میرے سِوا تو (یاد رکھو) ڈال دُوں گا میں تمہیں قیدیوں کے ساتھ (سڑنے کے لیے)۔
۲۶:۳۰ موسیٰ نے کہا: کیا پھر بھی اگر لے آؤں میں تمہارے سامنے کوئی واضح چیز (معجزہ)!
۲۶:۳۱ : فرعون کے کہا: اچھا پیش کرو وہ معجزہ، اگر ہو تم سچّے۔
۲۶:۳۲ سو پھینکا موسیٰ نے اپنا عصا تو یکا یک بن گیا وہ اژدہا سچ مچ کا۔
۲۶:۳۳ اور کھینچا اُنہوں نے اپنا ہاتھ (بغل سے) تو اچانک وہ چمک رہا تھا دیکھنے والوں کے سامنے۔
۲۶:۳۴ کہا فرعون نے سرداروں سے جو اس کے ارد گرد تھے کہ یقیناً یہ ایک جادوگر ہے، بڑا ماہر۔
۲۶:۳۵ جو چاہتا ہے کہ نکال دے تمہیں تمہاری سرزمین سے اپنے جادو (کے زور) سے تو بتاؤ اب کیا مشورہ دیتے ہو تم؟
۲۶:۳۶ اُنہوں نے کہا: انتظار میں رکھو اس کو اور اس کے بھائی کو اور بھیج دو شہروں میں ہرکارے۔
۲۶:۳۷ جو لے آئیں گے تمہارے پاس ہر قسم کے بڑے بڑے ماہر جادو گر۔
۲۶:۳۸ پھر اکٹّھے کیے گئے جادُوگر ایک خاص دن، وقتِ مقّرر پر۔
۲۶:۳۹ اور لوگوں میں منادی کر دی گئی کہ لوگو اکھٹے ہو جاؤ۔
۲۶:۴۰ تاکہ ہم ساتھ دیں جادُوگروں کا اگر رہیں وہ غالب۔
۲۶:۴۱ پھر جب آئے جادُوگر تو اُنہوں نے کہا فرعون سے کیا واقعی ہمیں کوئی بڑا انعام ملے گا، اگر رہے ہم غالب۔
۲۶:۴۲ فرعون نے کہا: ہاں اور یقیناً تم اس وقت شامل ہو جاؤ گے مقربین میں۔
۲۶:۴۳ کہا ان سے موسیٰ نے کہ پھینکو جو تمہیں پھینکنا ہے۔
۲۶:۴۴ سو پھینکیں اُنہوں نے اپنی رسّیاں اور اپنی لاٹھیاں اور کہنے لگے: فرعون کے اقبال سے یقیناً ہم ہی غالب رہیں گے۔
۲۶:۴۵ پھر پھینکا موسیٰ نے اپنا عصا تو یکایک وہ ہڑپ کرتا چلا جا رہا تھا اُن کے جھوٹے شعبدوں کو۔
۲۶:۴۶ چنانچہ گِر پڑے بے اختیار ہو کر جادُو گر سجدے میں۔
۲۶:۴۷ اور بول اُٹھے: ایمان لائے ہم ربُّ العالمین پر۔
۲۶:۴۸ جو رب ہے موسیٰ اور ہارون کا۔
۲۶:۴۹ فرعون نے کہا: کیا مان لی تم نے بات موسیٰ کی پہلے اس سے کہ اجازت دُوں میں تمہیں؟ یقیناً یہی تمہارا وہ بڑا ہے جس نے سکھایا ہے تمہیں جادُو۔ اچّھا : تو عنقریب پتہ چل جائے گا تمہیں!۔ میں ضرور کٹواؤں گا تمہارے ہاتھ اور تمہارے پاؤں مخالف سَمتوں سے اور ضرور سولی پر چڑھا دوں گا تم سب کو۔
۲۶:۵۰ اُنہوں نے کہا: نہیں کچھ پروا، بے شک ہم سب اپنے رب کے حضور لوٹنے والے ہیں۔
۲۶:۵۱ بے شک ہم توقّع رکھتے ہیں کہ بخش دے گا ہماری خاطر ہمارا مالک ہماری خطائیں اس بنا پر کہ سب سے پہلے ہم ہی ایمان لانے والے ہیں۔
۲۶:۵۲ اور وحی بھیجی ہم نے موسیٰ کی طرف کہ نکل پڑو راتوں رات لے کر میرے بندوں کو یقیناً تمہارا پیچھا کیا جائے گا۔
۲۶:۵۳ پھر بھیجے فرعون نے شہروں میں ہر کارے۔
۲۶:۵۴ (اور کہلا بھیجا) دیکھو! یہ لوگ ہیں ایک حقیر سا ٹولہ۔
۲۶:۵۵ اور واقعہ یہ ہے کہ اُنہوں نے ہمیں سخت غصّہ دلایا ہے۔
۲۶:۵۶ اور یقیناً ہم ایک بڑی جماعت ہیں ہمیں چوکنا رہنا چاہیے۔
۲۶:۵۷ اور اس طرح ہم نے نکال دیا اُنہیں باغوں سے اور چشموں سے۔
۲۶:۵۸ اور خزانوں اور بہترین قیام گاہوں سے۔
۲۶:۵۹ یہ تو ہوا اُن کے ساتھ۔ اور وارث بنا دیا ہم نے اِن سب کا بنی اسرائیل کو۔
۲۶:۶۰ سو پیچھے چل پڑے وہ بنی اسرائیل کے صبح کے وقت۔
۲۶:۶۱ پھر جب آمنا سامنا ہُوا دونوں گروہوں کا تو کہنے لگے موسیٰ کے ساتھی یقیناً ہم تو پکڑے گئے۔
۲۶:۶۲ موسی نے کہا: ہرگز نہیں، بے شک میرے ساتھ ہے میرا رب وہ ضرور میرے لیے راہ نکالے گا۔
۲۶:۶۳ سو وحی بھیجی ہم نے موسیٰ کی طرف کہ مارو اپنا عصا سمندر پر۔ تو وہ پھٹ گیا اور ہو گیا ہر ٹکڑا ایک بڑے پہاڑ کی مانند۔
۲۶:۶۴ اور قریب لے آئے ہم اسی جگہ دوسرے گروہ کو بھی۔
۲۶:۶۵ اور بچا لیا ہم نے موسیٰ کو اور ان کو جو اس کے ساتھ تھے، سب کو۔
۲۶:۶۶ پھر غرق کر دیا ہم نے دوسرے گروہ کو۔
۲۶:۶۷ بے شک اس واقعہ میں ایک نشانی ہے۔ مگر نہیں ہے اِن (اہلِ مکّہ) کی اکثریّت ایمان لانے والی۔
۲۶:۶۸ اور یقیناً تیرا رب ہی ہے زبردست اور رحم فرمانے والا۔
۲۶:۶۹ اور سُناؤ اُنہیں قِصّہ ابراہیم کا۔
۲۶:۷۰ جب پُوچھا تھا اُنہوں نے اپنے باپ سے اور اپنی قوم سے: کیا ہیں یہ جن کو تم پُوجتے ہو؟۔
۲۶:۷۱ وہ کہنے لگے کہ پوجتے ہیں ہم کچھ بُتّوں کو پھر لگے رہتے ہیں ہم اُنہی کی سیوا میں۔
۲۶:۷۲ ابراہیم نے پُوچھا: کیا یہ سُنتے ہیں تمہاری دُعا جب تم اُنہیں پُکارتے ہو۔
۲۶:۷۳ یا پہنچاتے ہیں تم کو فائدہ یا نقصان۔
۲۶:۷۴ انہوں نے کہا: نہیں بلکہ پایا ہے ہم نے اپنے آباؤ اجداد کو ایسا ہی کرتے ہُوئے۔
۲۶:۷۵ ابراہیم نے کہا: اچھا کیا تم نے کبھی سوچا کیا ہیں یہ جن کی تم پُوجا کرتے رہے ہو؟
۲۶:۷۶ (یعنی) تم اور تمہارے وہ باپ دادا جو پہلے ہو گزرے۔
۲۶:۷۷ کیونکہ یہ سب میرے تو دشمن ہیں۔ سوائے ربُّ العالمین کے۔
۲۶:۷۸ جس نے پیدا کیا ہے مجھے پھر وہی میری رہنمائی فرماتا ہے۔
۲۶:۷۹ اور وہی ہے جو مجھے کھلاتا ہے اور پلاتا ہے۔
۲۶:۸۰ اور جب میں بیمار ہوتا ہُوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے۔
۲۶:۸۱ اور وہی ہے جو مجھے موت دے گا اور پھر دوبارہ زندہ کرے گا۔
۲۶:۸۲ اور وہی ہے جس سے میں اُمید رکھتا ہوں کہ وہ بخش دے گا میری خطائیں روز جزا۔
۲۶:۸۳ اے میرے مالک! عطا فرما تو مجھے حکمت اور شامل فرما تو مجھے صالحین میں۔
۲۶:۸۴ اور باقی رکھ میرا ذکرِ خیر بعد والوں میں۔
۲۶:۸۵ اور شامل فرما تو مجھے نعمت بھری جنّت کے وارثوں میں۔
۲۶:۸۶ اور معاف کر دے تو میرے باپ کو یقیناً تھا وہ گمراہ لوگوں میں سے۔
۲۶:۸۷ اور نہ رُسوا کیجیو تو مجھے اس دن جب سب (زندہ کر کے) اُٹھائے جائیں گے۔
۲۶:۸۸ جس دن نہ فائدہ پہنچائے گا مال اور نہ بیٹے۔
۲۶:۸۹ صرف وہ (بچے گا) جو حاضر ہو گا اللہ کے حضور قلبِ سلیم لیے ہُوئے۔
۲۶:۹۰ اور قریب کر دی جائے گی جنّت متقیوں کے لیے۔
۲۶:۹۱ اور کھول دی جائے گی جہنّم گمراہوں کے سامنے۔
۲۶:۹۲ اور کہا جائے گا ان سے کہاں ہیں وہ جنہیں تم پُوجتے تھے۔
۲۶:۹۳ اللہ کے سوا کیا وہ تمہاری مدد کر سکتے ہیں؟ یا اپنا بھی بچاؤ کر سکتے ہیں؟
۲۶:۹۴ پھر اوندھے منہ ڈال دیے جائیں گے سب جہنّم میں وہ بھی اور سب گمراہ بھی۔
۲۶:۹۵ اور ابلیس کا لشکر بھی سارے کا سارا۔
۲۶:۹۶ کہیں گے جبکہ وہ وہاں باہم جھگڑ رہے ہوں گے۔
۲۶:۹۷ ”اللہ کی قسم یقیناً تھے ہم کھلی گمراہی میں مُبتلا۔
۲۶:۹۸ جب ہم برابر قرار دیتے تھے تمہیں ربُّ العالمین کے۔
۲۶:۹۹ اور نہیں گمراہ کیا تھا ہمیں مگر ان مجرموں نے۔
۲۶:۱۰۰ اب نہیں ہے ہمارا کوئی شفاعت کرنے والا۔
۲۶:۱۰۱ اور نہ کوئی جگری دوست۔
۲۶:۱۰۲ کاش! ہوتا ہمارے لیے پلٹنے کا ایک موقع تو ہو جاتے ہم مومن۔
۲۶:۱۰۳ بے شک اس (قصّۂ ابراہیم) میں ایک نشانی ہے۔ مگر نہیں ہیں ان میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے۔
۲۶:۱۰۴ اور حقیقت تیرا رب ہی ہے زبردست بھی اور رحم کرنے والا بھی۔
۲۶:۱۰۵ جھٹلایا قومِ نوح نے رسُولوں کو۔
۲۶:۱۰۶ جب کہا تھا ان سے اُن کے بھائی نوح نے کیا نہیں ڈرتے ہو تم؟
۲۶:۱۰۷ یقیناً میں ہُوں تمہارے لیے رسُولِ امین۔
۲۶:۱۰۸ سو ڈرو اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔
۲۶:۱۰۹ اور نہیں مانگتا ہوں میں تم سے اس کام پر کوئی اجر، نہیں ہے میرا اجر مگر ربُّ العالمین کے ذمّہ۔
۲۶:۱۱۰ سو ڈرو اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔
۲۶:۱۱۱ وہ کہنے لگے، کیا ہم ایمان لے آئیں تم پر جبکہ پیروی کر رہے ہیں تمہاری رذیل ترین لوگ؟
۲۶:۱۱۲ نوح نے کہا: کیا جانوں میں کہ وہ کیا، کیا کرتے تھے؟
۲۶:۱۱۳ نہیں ہے اُن کا حساب مگر میرے رب کے ذمّہ کاش! تم کچھ شعور سے کام لیتے۔
۲۶:۱۱۴ اور نہیں ہوں میں دھتکارنے والا ایمان والوں کو۔
۲۶:۱۱۵ نہیں ہوں میں مگر واضح طور پر متنبہ کرنے والا۔
۲۶:۱۱۶ اُنہوں نے کہا اگر نہ باز آئے تم اے نوح! تو شامل ہو کر رہو گے تم سنگسار کیے ہُوئے لوگوں میں۔
۲۶:۱۱۷ نوح نے فریاد کی اے میرے مالک! واقعہ یہ ہے کہ میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا ہے۔
۲۶:۱۱۸ سو فیصلہ فرما دے تو میرے اور ان کے درمیان دو ٹوک فیصلہ اور نجات دے مجھے اور ان کو بھی جو میرے ساتھ ہیں مومنوں میں سے۔
۲۶:۱۱۹ سو بچا لیا ہم نے اُسے اور اُن کو جو اس کے ساتھ تھے ایک لدی ہوئی کشتی میں۔
۲۶:۱۲۰ پھر غرق کر دیا ہم نے اس کے بعد باقی لوگوں کو۔
۲۶:۱۲۱ بے شک اس (قصّہ) میں ایک نشانی ہے۔ اور نہیں ہیں اِن میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے۔
۲۶:۱۲۲ اور یقیناً تیرا رب ہی ہے زبردست بھی اور رحم فرمانے والا بھی۔
۲۶:۱۲۳ جھٹلایا عاد نے رسُولوں کو۔
۲۶:۱۲۴ جب کہا اُن سے اُن کے بھائی ہود نے کہ کیا نہیں ڈرتے ہو تم؟۔
۲۶:۱۲۵ بے شک میں ہُوں تمہارے لیے رسُولِ امین۔
۲۶:۱۲۶ سو ڈرو اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔
۲۶:۱۲۷ اور نہیں مانگتا ہوں میں تم سے اس کام پر کوئی اجر، نہیں ہے میرا اجر مگر ربُّ العالمین کے ذمّہ۔
۲۶:۱۲۸ کیا بناتے ہو تم ہر اُونچے مقام پر ایک یادگار عمارت بے فائدہ۔
۲۶:۱۲۹ اور تعمیر کرتے ہو تم بڑی بڑی عمارتیں، گویا کہ تم ہمیشہ رہو گے۔
۲۶:۱۳۰ اور جب تم ہاتھ ڈالتے ہو ( کسی پر) تو ہاتھ ڈالتے ہو جبّار بن کر۔
۲۶:۱۳۱ سو ڈرو اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔
۲۶:۱۳۲ اور ڈرو اس سے جس نے وہ کچھ دیا ہے تمہیں جو تم جانتے ہو۔
۲۶:۱۳۳ اس نے عطا فرمائے تمہیں جانور اور بیٹے۔
۲۶:۱۳۴ اور باغات اور چشمے۔
۲۶:۱۳۵ بے شک میں ڈرتا ہوں تمہارے بارے میں ایک بڑے دن کے عذاب سے۔
۲۶:۱۳۶ اُنہوں نے کہا: برابر ہے۔ ہمارے لیے نصیحت کرو تم ہمیں یا نہ کرو۔
۲۶:۱۳۷ نہیں ہیں یہ باتیں مگر عادت پہلے لوگوں کی۔
۲۶:۱۳۸ اور نہیں ہیں ہم عذاب میں مُبتلا ہونے والے۔
۲۶:۱۳۹ آخر کار جھُٹلا دیا اُنہوں نے ہُود کو اور ہلاک کر دیا ہم نے اُنہیں۔ بے شک اس میں ایک نشانی ہے۔ مگر نہیں ہیں اِن میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے۔
۲۶:۱۴۰ اور بے شک تیرا رب ہی زبردست بھی اور رحم کرنے والا بھی۔
۲۶:۱۴۱ جھُٹلایا ثمود نے رسولوں کو۔
۲۶:۱۴۲ جب کہا ان سے اُن کے بھائی صالح نے، کیا نہیں ڈرتے ہو تم۔
۲۶:۱۴۳ بے شک میں ہوں تمہارے لیے رسُولِ امین۔
۲۶:۱۴۴ سو ڈرو اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔
۲۶:۱۴۵ اور نہیں مانگتا ہوں میں تم سے اس کام پر کوئی اجر، نہیں ہے میرا اجر مگر ربُّ العالمین کے ذمّہ۔
۲۶:۱۴۶ کیا رہنے دیا جائے گا تمہیں ان سب (نعمتوں) میں جو یہاں ہیں بے خوف و خطر۔
۲۶:۱۴۷ یعنی باغوں میں اور چشموں میں۔
۲۶:۱۴۸ اور کھیتوں میں اور نخلستانوں میں جن کے خوشے رس بھرے ہیں۔
۲۶:۱۴۹ اور تراشتے رہو گے یُونہی تم پہاڑوں میں گھر، فخر کے لیے۔
۲۶:۱۵۰ سو ڈور اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔
۲۶:۱۵۱ اور نہ مانو حُکم اِن حد سے بڑھنے والوں کا۔
۲۶:۱۵۲ جو فساد مچاتے ہیں زمین میں اور کوئی اصلاح نہیں کرتے ہیں۔
۲۶:۱۵۳ وہ کہنے لگے اصل معاملہ یہ ہے کہ تم ایک سحرزدہ شخص ہو۔
۲۶:۱۵۴ حالانکہ نہیں ہو تم مگر ایک آدمی ہم جیسے۔ سو لاؤ کوئی نشانی اگر ہو تم سچّے۔
۲۶:۱۵۵ صالح نے کہا: یہ ہے ایک اُونٹنی، اس کے لیے ہے باری پینے کی اور تمہاری بھی باری ہے پینے کی (ایک ایک) دن مقّرر۔
۲۶:۱۵۶ اور مت چھونا تم اُسے بُرے ارادے سے، اگر ایسا کرو گے تو آ لے گا تم کو ایک ہولناک دن کا عذاب۔
۲۶:۱۵۷ مگر مار ڈالا اُنہوں نے اس کو اور آخر کار پچھتاتے رہ گئے۔
۲۶:۱۵۸ اور آ لیا اُنہیں عذاب نے۔ یقیناً اس میں ایک نشانی ہے۔ اور نہیں ہیں اِن میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے۔
۲۶:۱۵۹ اور بے شک تیرا رب ہی ہے زبردست بھی اور رحم والا بھی۔
۲۶:۱۶۰ جھٹلایا قومِ لوط نے رسُولوں کو۔
۲۶:۱۶۱ جب کہا اُن سے اُن کے بھائی لوط نے، کیا نہیں ڈرتے ہو تم؟۔
۲۶:۱۶۲ بے شک میں ہُوں تمہارے لیے رسُولِ امین۔
۲۶:۱۶۳ سو ڈرو اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔
۲۶:۱۶۴ اور نہیں طلب کرتا میں تم سے اس کام پر کوئی اجر، نہیں ہی میرا اجر مگر ربُّ العالمین کے ذمّہ۔
۲۶:۱۶۵ اہلِ عالم میں تم ہی وہ ہو جو جاتے ہو مردوں کے پاس (قضائے شہوت کے لیے)۔
۲۶:۱۶۶ اور چھوڑ دیتے ہو اُسے جو پیدا کیا ہے تمہارے لیے تمہارے رب نے تمہاری بیویوں میں۔ حقیقت یہ ہے کہ تم تو وہ لوگ ہو جو حد سے گزر گئے ہو۔
۲۶:۱۶۷ اُنہوں نے کہا: اگر نہ باز آئے تم اے لوط! تو تم لازماً نکال دیئے جاؤ گے (بستی سے)۔
۲۶:۱۶۸ لوط نے کہا! بے شک میں تمہارے (اس) عمل سے سخت متنفر ہوں۔
۲۶:۱۶۹ اے میرے مالک! نجات دے مجھے اور میرے گھر والوں کو اس (بد کرداری) سے جو یہ کرتے ہیں۔
۲۶:۱۷۰ سو نجات دی ہم نے اُسے اور اس کے گھر والوں کو سب کو۔
۲۶:۱۷۱ سوائے ایک بڑھیا کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں تھی۔
۲۶:۱۷۲ پھر ہلاک کر دیا ہم نے باقی لوگوں کو۔
۲۶:۱۷۳ اور برسائی ہم نے اُن پر ایک بارش سو بہت ہی بُری بارش تھی جو برسی ان تنبیہ کیے جانے والوں پر۔
۲۶:۱۷۴ بے شک اس میں ایک نشانی ہے اور نہیں ہیں اِن میں اکثر لوگ ایمان لانے والے۔
۲۶:۱۷۵ اور بے شک تیرا رب ہی ہے زبردست بھی اور رحم والا بھی۔
۲۶:۱۷۶ جھٹلایا اصحابُ الایکہ نے رسُولوں کو۔
۲۶:۱۷۷ جب کہا اُن سے شعیب نے: کیا نہیں ڈرتے ہو تم؟۔
۲۶:۱۷۸ بے شک میں ہوں تمہارے لیے رسُولِ امین۔
۲۶:۱۷۹ سو ڈرو اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔
۲۶:۱۸۰ اور نہیں طلب کرتا میں تم سے اس کام پر کوئی اجر۔ نہیں ہے میرا اجر مگر ربُّ العالمین کے ذمّہ۔
۲۶:۱۸۱ پُوری کیا کرو پیمائش اور نہ بنو (دوسروں کو) نقصان پہنچانے والے۔
۲۶:۱۸۲ اور تولو صحیح ترازو سے۔
۲۶:۱۸۳ اور نہ کمی کیا کرو دینے میں لوگوں کو ان کی چیزیں اور مت پھرا کرو زمین میں مفسد بن کر۔
۲۶:۱۸۴ اور ڈرو اس ذات سے جس نے پیدا کیا ہے تمہیں اور پہلی مخلوق کو۔
۲۶:۱۸۵ انہوں نے کہا: درحقیقت تم سحرزدہ آدمی ہو۔
۲۶:۱۸۶ اور نہیں ہو تم مگر ایک آدمی ہم جیسے اور یقیناً ہم سمجھتے ہیں تم کو بالکل جھُوٹا۔
۲۶:۱۸۷ اچّھا تو گراؤ ہم پر کوئی ٹکڑا آسمان کا، اگر ہو تم سچّے۔
۲۶:۱۸۸ شعیب نے کہا: میرا رب بہتر جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو۔
۲۶:۱۸۹ سو جھُٹلایا اُنہوں نے اُسے آخر کار آ گیا اُن پر سائبان والے دن کا عذاب۔ دراصل یہ تھا ایک بڑے ہولناک دن کا عذاب۔
۲۶:۱۹۰ بے شک اس میں ہے ایک نشانی۔ اور نہیں ہیں ان میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے۔
۲۶:۱۹۱ اور یقیناً تیرا رب ہی ہے زبردست بھی اور رحم فرمانے والا بھی۔
۲۶:۱۹۲ اور یقیناً یہ قرآن نازل کردہ ہے ربُّ العالمین ہی کا۔
۲۶:۱۹۳ اُترے ہیں اسے لے کر رُوح الامین۔
۲۶:۱۹۴ تمہارے قلب پر، تاکہ ہو جاؤ تم متنبہ کرنے والے۔
۲۶:۱۹۵ (یہ قرآن ہے) عربی زبان میں جو بالکل صاف اور واضح ہے۔
۲۶:۱۹۶ اور یقیناً یہ قرآن موجود ہے پہلی اُمتوں کی کتابوں میں۔
۲۶:۱۹۷ کیا نہیں ہے ان (اہلِ مکّہ) کے لیے یہ کوئی دلیل کہ جانتے ہیں اِسے علمائے بنی اسرائیل۔
۲۶:۱۹۸ اور اگر ہم نازل کر دیتے اُسے کسی عجمی پر۔
۲۶:۱۹۹ اور وہ پڑھ کر سُناتا انہیں تو نہ ہوتے یہ اس پر ایمان لانے والے۔
۲۶:۲۰۰ اس طرح ڈال دیتے ہیں ہم اس (انکار اور تکذیب) کو دلوں میں مجرموں کے۔
۲۶:۲۰۱ یہ ایمان نہیں لائیں گے اس پر حتّیٰ کہ (نہ) دیکھ لیں درد ناک عذاب۔
۲۶:۲۰۲ جو آن پڑتا ہے اِن پر اچانک اس طرح کہ اُنہیں پتہ بھی نہیں چلتا۔
۲۶:۲۰۳ پھر وہ کہتے ہیں کیا ہمیں مہلت مل سکتی ہے؟
۲۶:۲۰۴ تو کیا ہمارے عذاب کے لیے جلدی مچا رہے ہیں یہ؟
۲۶:۲۰۵ کیا تم نے غور کیا کہ اگر ہم عیش کرنے دیں اِنہیں برسوں تک۔
۲۶:۲۰۶ پھر آ جائے ان پر وہی چیز جس سے اُنہیں ڈرایا جا رہا تھا۔
۲۶:۲۰۷ کچھ کام نہ آئے گا اُن کے وہ سامانِ عیش جو اُنہیں ملا تھا۔
۲۶:۲۰۸ اور نہیں ہلاک کیا ہم نے کسی بستی کو مگر آ چکے تھے ان کے پاس خبردار کرنے والے۔
۲۶:۲۰۹ نصیحت کرنے کے لیے۔ اور نہیں ہیں ہم ظالم۔
۲۶:۲۱۰ اور نہیں لے کر اُترتے اسے شیطان۔
۲۶:۲۱۱ اور نہ زیب دیتا ہے ان کو (یہ کام) اور نہ یہ اُن کے بس کی بات ہے۔
۲۶:۲۱۲ بے شک وہ تو اس کی سُن گن سے بھی معزول کیے جا چکے ہیںَ۔
۲۶:۲۱۳ سو (اے نبی) نہ پکارو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے خدا کو ورنہ ہو جاؤ گے تم عذاب پانے والوں میں۔
۲۶:۲۱۴ اور متنبہ کرو اپنے خاندان کے قریبی رشتہ داروں کو۔
۲۶:۲۱۵ اور تواضع سے پیش آؤ ان لوگوں کے ساتھ جو پیروی کریں تمہاری، ایمان لانے والوں میں سے۔
۲۶:۲۱۶ لیکن اگر نافرمانی کریں تمہاری تو کہہ دو بے شک میں بری الذّمّہ ہوں ان اعمال سے جو تم کر رہے ہو۔
۲۶:۲۱۷ اور بھروسہ کرو اس ذات پر جو زبردست بھی ہے اور رحم فرمانے والا بھی ہے۔
۲۶:۲۱۸ جو دیکھتا ہے تم کو جب تم کھڑے ہوتے ہو (نماز میں تنہا)۔
۲۶:۲۱۹ اور تمہاری نقل و حرکت کو بھی سجدہ کرنے والوں میں۔
۲۶:۲۲۰ بے شک وہی ہے ہر بات کا سُننے والا اور جاننے والا۔
۲۶:۲۲۱ کیا بتاؤں میں تمہیں کہ کس پر اُترا کرتے ہیں شیطان؟
۲۶:۲۲۲ اُترتے ہیں وہ ہر جھوٹ گھڑنے والے بدکار پر۔
۲۶:۲۲۳ جو (سُنی سُنائی بات) ڈال دیتے ہیں کانوں میں اور ان میں سے اکثر جھوٹے ہوتے ہیں۔
۲۶:۲۲۴ اور رہے شعرا تو چلا کرتے ہیں اُن کے پیچھے بہکے ہوئے لوگ۔
۲۶:۲۲۵ کیا نہیں دیکھتے ہو تم کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے ہیں۔
۲۶:۲۲۶ اور بلا شُبہ وہ کہتے ہیں ایسی باتیں جو کرتے نہیں۔
۲۶:۲۲۷ مگر وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے اُنہوں نے نیک عمل اور ذکر کیا اللہ کا کثرت سے اور بدلہ لیا اُنہوں نے اس کے بعد کہ زیادتی کی گئی اُن پر اور عنقریب معلوم ہو جائے گا ان لوگوں کو جنہوں نے زیادتی کی کہ کس انجام سے وہ دو چار ہوتے ہیں۔
سورۃ النَّمل
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۲۷:۱ طا۔ سین۔ یہ آیات ہیں قرآن کی اور ایسی کتاب کی جو اپنا مُدعا صاف صاف بیان کرتی ہے۔
۲۷:۲ ہدایت اور بشارت ہے ان مومنوں کے لیے۔
۲۷:۳ جو قائم کرتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور وہی ہیں جو آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں۔
۲۷:۴ بے شک وہ لوگ جو نہیں ایمان رکھتے آخرت پر خوشنما بنا دیا ہے ہم نے اُن کے لیے ان کی کرتوتوں کو اسی لیے وہ بھٹکتے پھرتے ہیں۔
۲۷:۵ یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے ہے بدترین عذاب اور وہی ہوں گے آخرت میں سب سے زیادہ خسارہ میں رہنے والے۔
۲۷:۶ اور بے شک تم کو (اے نبی) دیا جا رہا ہے یہ قرآن اس ہستی کی طرف سے جو حکیم و علیم ہے۔
۲۷:۷ یاد کرو جب کہا موسیٰ نے اپنے گھر والوں سے بے شک میں نے دیکھی ہے ایک آگ۔ عنقریب لاتا ہوں میں تمہارے پاس وہاں سے کوئی خبر یا لے کر آتا ہوں تمہارے لیے کوئی دہکتا ہُوا انگارہ تاکہ تم تاپ سکو۔
۲۷:۸ پھر جب آئے موسیٰ آگ کے پاس تو ندا آئی کہ بابرکت ہے وہ جو اس آگ میں ہے اور وہ جو اس کے ارد گرد ہیں اور پاک ہے اللہ، جو رب ہے سب جہانوں کا۔
۲۷:۹ اے موسیٰ! یہ میں ہوں اللہ زبردست اور حکمت والا۔
۲۷:۱۰ اور پھینکو اپنی لاٹھی! لیکن جب دیکھا موسیٰ نے اُسے کہ وہ حرکت کر رہی ہے گویا کہ وہ سانپ ہے، بھاگے پیٹھ پھیر کر اور مُڑ کر بھی نہ دیکھا۔ (ارشاد ہوا) اے موسیٰ! نہ ڈرو، کیونکہ نہیں ڈرا کرتے میرے حضور، رسُول۔
۲۷:۱۱ ہاں (ڈرتا تو وہ ہے) جس نے گناہ کیا ہو۔ (لیکن وہ بھی اگر) پھر بدل لے (اپنے عمل کو) نیکی سے، بُرائی کے بعد تو یقیناً ہوں میں معاف فرمانے والا اور رحم کرنے والا۔
۲۷:۱۲ اور ڈالو اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں، نکلے گا وہ چمکتا ہُوا بغیر کسی تکلیف کے، یہ (دو معجزے) ہیں ان نو معجزوں میں سے (جو دیئے گئے ہیں) فرعون اور اس کی قوم کے لیے۔ یقیناً وہ ہیں بدکار لوگ۔
۲۷:۱۳ پھر جب آئے اُن کے پاس معجزے ہمارے، آنکھیں کھول دینے والے۔ تو کہنے لگے یہ تو کھُلا جادُو ہے
۲۷:۱۴ اور انکار کیا اُنہوں نے اُن معجزات کا۔ حالانکہ یقین کر چُکے تھے ان کا اپنے دلوں میں – ظلم اور غرور کی بنا پر۔ سو دیکھ لو کیا ہُوا انجام فساد مچانے والوں کا۔
۲۷:۱۵ اور یقیناً عطا کیا تھا ہم نے داؤد اور سلیمان کو غیر معمولی علم اور کہا اُنہوں نے شکر اللہ کا جس نے فضلیت دی ہم دونوں کو اپنے بہت سے مومن بندوں پر۔
۲۷:۱۶ اور وارث بنے سلیمان داؤد کے اور کہا سلمان نے اے لوگو! سکھائی گئی ہیں ہمیں پرندوں کی بولیاں اور عطا کی گئی ہیں ہمیں ہر طرح کی چیزیں۔ بے شک یہی ہے (اللہ کا) نمایاں فضل۔
۲۷:۱۷ (اور ایک مرتبہ) جمع کیے گئے سلمان کے جائزہ کے لیے اس کے تمام لشکر جو مشتمل تھے جنوں، انسانوں اور پرندوں پر پھر اُن کی نظم و ضبط کے ساتھ صف بندی کی گئی۔
۲۷:۱۸ (اور چل پڑے) حتّیٰ کہ جب پہنچے وہ چیونٹیوں کی وادی میں تو کہا ایک چیونٹی نے، اے چیونٹیو! گھُس جاؤ اپنے بِلوں میں، کہیں ایسا نہ ہو کہ کچل ڈالیں تمہیں سلیمان اور اُن کا لشکر جبکہ اُنہیں خبر بھی نہ ہو۔
۲۷:۱۹ تو سلیمان مسکراتے ہوئے ہنس پڑے اس کی بات پر اور کہنے لگے اے میرے مالک! مجھے توفیق عطا فرما کہ میں شکر ادا کرتا رہوں تیرے ان احسانات کا جو تو نے کیے ہیں مجھ پر اور میرے والدین پر اور یہ کہ میں کرتا رہوں ایسے نیک عمل جو تجھے پسند ہوں اور داخل فرما تو مجھے اپنی رحمت سے اپنے صالح بندوں میں۔
۲۷:۲۰ اور جائزہ لیا سلیمان نے پرندوں کی فوج کا اور فرمایا: کیا بات ہے؟ نہیں دیکھ رہا ہُوں میں ہُد ہُد کو کیا وہ کہیں غائب ہو گیا ہے؟۔
۲۷:۲۱ میں ضرور سزا دُوں گا اسے سخت ترین سزا یا اُسے ذبح کر دونگا یا اُسے پیش کرنی ہو گی میرے سامنے کوئی معقول وجہ۔
۲۷:۲۲ پھر تھوڑی ہی دیر کے بعد وہ حاضر ہُوا اور کہنے لگا کہ میں نے حاصل کی ہیں وہ (معلومات) جو آپ کے علم میں نہیں ہیں اور لایا ہُوں میں آپ کے پاس سبا سے ایک یقینی اطلاع۔
۲۷:۲۳ میں نے دیکھا ہے ایک عورت کو جو اُن کی حکمران ہے اور جسے بخشا گیا ہر طرح کا سامان اور اس کا ہے ایک تخت بہت بڑا۔
۲۷:۲۴ اور دیکھا ہے میں نے اُس کو اور اُس کی قوم کو کہ وہ سجدہ کرتے ہیں سُورج کو اللہ کی بجائے اور خوشنما بنا دیے ہیں اُن کے لیے شیطان نے اُن کے اعمال اور اس طرح روک دیا ہے اُنہیں سیدھے راستے سے لہٰذا اب وہ راہ نہیں پاتے۔
۲۷:۲۵ کہ کیوں نہیں کرتے سجدہ اس اللہ کو جو نکالتا ہے پوشیدہ چیزیں آسمانوں کی اور زمین کی اور جانتا ہے وہ باتیں جو تم چھُپاتے ہو اور وہ بھی جو تم ظاہر کرتے ہو۔
۲۷:۲۶ وہ اللہ کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اُس کے جو رب ہے عرشِ عظیم کا۔
۲۷:۲۷ سلیمان نے کہا اب ہم دیکھیں گے کیا تو نے سچ کہا ہے یا ہے تو جھوٹ بولنے والوں میں سے؟
۲۷:۲۸ لے جا میرا یہ خط اور ڈال دینا اسے ان لوگوں کی طرف پھر واپس آ جانا اُن کے پاس سے اور دیکھنا وہ کیا جواب دیتے ہیں؟
۲۷:۲۹ ملکہ بولی اے اہلِ دربار! صُورتِ حال یہ ہے کہ بھیجا گیا ہے مجھے ایک نہایت اہم خط ۔
۲۷:۳۰ وہ خط سلیمان کی طرف سے ہے اور اس طرح شروع ہوتا ہے اللہ کے نام سے جو رحمٰن ہے اور رحیم ہے۔
۲۷:۳۱ کہ نہ سرکشی کرو تم میرے مقابلہ میں اور حاضر ہو جاؤ مرے پاس ”مسلم” یعنی فرمانبردار بن کر۔
۲۷:۳۲ ملکہ نے کہا اہلِ دربار! مشورہ دو مجھے میرے اس معاملہ میں، نہیں طے کرتی ہوں میں کوئی معاملہ جب تک کہ نہ موجود ہو تم میرے پاس۔
۲۷:۳۳ وہ کہنے لگے کہ ہم طاقتور اور سخت جنگجو ہیں۔ لیکن اختیار آپ کے ہاتھ میں ہے سو آپ خود دیکھ لیں کہ آپ کو کیا فیصلہ کرنا ہے؟
۲۷:۳۴ ملکہ کہنے لگی بلا شُبہ بادشاہ جب داخل ہوتے ہیں کسی بستی میں تو اُجاڑ دیتے ہیں اسے اور کر دیتے ہیں وہاں کے عزت داروں کو ذلیل اور ایسا ہی یہ بھی کریں گے۔
۲۷:۳۵ اور میں بھیج رہی ہُوں اُن کی طرف ایک ہدیہ پھر دیکھتی ہُوں کیا جواب لے کر پلٹتے ہیں سفیر۔
۲۷:۳۶ پھر جب آیا وہ (ملکہ کا سفیر) سلیمان کے پاس تو اُنہوں نے کہا کیا تم مدد کرنا چاہتے ہو میری مال سے؟ سو تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ جو کچھ دے رکھا ہے مجھے اللہ نے وہ کہیں بہتر ہے اس سے جو اس نے تمہیں دیا ہے مجھے اس کی ضرورت نہیں بلکہ تمہی کو تمہارا یہ ہدیہ مبارک ہو۔
۲۷:۳۷ واپس جاؤ اُن کی طرف (جنہوں نے تمہیں بھیجا ہے) ہم لے کر آئیں گے اُن پر ایسے لشکر کہ نہ مقابلہ کر سکیں وہ اُن کا اور البتہ ضرور نکال دیں گے ہم ان کو وہاں سے ذلیل کر کے اور وہ خوار ہو کر رہ جائیں گے۔
۲۷:۳۸ سلیمان نے کہا: اے اہلِ دربار! کون تم میں سے لا سکتا ہے میرے پاس اس کا تخت اس سے پہلے کہ وہ حاضر ہوں میرے حضور مطیعِ فرمان ہو کر۔
۲۷:۳۹ عرض کیا ایک قوی ہیکل جن نے میں حاضر کر دوں گا آپ کے پاس وہ تخت اس سے پہلے کہ آپ اُٹھیں اپنی جگہ سے اور یقیناً میں اس کی طاقت رکھتا ہوں اور امانتدار بھی ہُوں۔
۲۷:۴۰ کہا اس شخص نے جس کے پاس تھا کتاب کا علم کہ میں لے آتا ہوں وہ تخت آپ کے پاس اس سے پہلے کہ جھپکے آپ کی پلک۔ چنانچہ جب دیکھا سلیمان نے اس تخت کو رکھا ہوا اپنے پاس تو پُکار اُٹھے یہ فضل ہے میرے رب کا۔ یہ اس لیے ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری کرتا ہوں اور جو کوئی شکر کرتا ہے تو درحقیقت وہ شکر کرتا ہے اپنے ہی فائدے کے لیے اور جو کوئی کفر کرتا ہے تو میرا رب بے نیاز اور بہت کریم ہے۔
۲۷:۴۱ سلیمان نے فرمایاکہ نا قابِلِ شناخت بنا دو اس کے لیے اس کا تخت ہم دیکھیں گے کہ کیا وہ صحیح بات تک پہنچتی ہے یا ہے ان لوگوں میں سے جو راہِ راست نہیں پاتے؟۔
۲۷:۴۲ پھر جب وہ حاضر ہوئی تو پُوچھا گیا کیا ایسا ہی ہے تمہارا تخت؟ کہنے لگی: یہ تو گویا وہی ہے اور جان گئے تھے ہم تو (ساری بات) اس سے پہلے ہی اور ہو گئے تھے ہم مسلم یعنی مطیعِ فرمان۔
۲۷:۴۳ اور روک رکھا تھا اُسے (مسلمان ہونے سے) ان معبودوں نے جن کو وہ پُوجتی تھی اللہ کے سِوا۔ صُورتِ حال یہ ہے کہ وہ تھی ایک کافر قوم میں سے۔
۲۷:۴۴ کہا گیا اس سے کہ داخل ہو جاؤ محل میں سو جب دیکھا اُس نے اس (کے فرش) کو تو سمجھی وہ اُسے گہرا پانی اور کھول دیں اپنی دونوں پنڈلیاں، سلیمان نے فرمایا: یہ ایک محل ہے جڑے ہُوئے ہیں اس میں شیشے۔ وہ پُکار اُٹھی اے میرے مالک! بے شک میں ظلم کرتی رہی ہوں اپنی جان پر اور میں سر تسلیم خم کرتی ہوں، سلیمان کے ساتھ اللہ ربُّ العالمین کے حضور۔
۲۷:۴۵ اور یقیناً بھیجا ہم نے رسُول بنا کر ثمود کی طرف اُن کے بھائی صالح کو (اس حکم کے ساتھ) کہ بندگی کرو اللہ کی، تو یکایک وہ دو فریق بن گئے اور باہم جھگڑنے لگے۔
۲۷:۴۶ صالح نے کہا: اے میرے قوم! کیوں جلدی مچاتے ہو تم برائی کے لیے بھلائی سے پہلے؟ کیوں نہیں تم مغفرت طلب کرتے اللہ سے؟ شاید کہ تم پر رحم کیا جائے۔
۲۷:۴۷ کہنے لگے: منحوس قدم پایا ہے ہم نے تمہیں اور اُن کو جو تمہارے ساتھ ہیں۔ صالح نے کہا تمہاری بدقسمتی تو اللہ کے ہاں ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ تم ایسے لوگ ہو جو عذاب میں مُبتلا ہو گے۔
۲۷:۴۸ اور تھے اس شہر میں نو جتھے دار جو فساد مچاتے رہتے تھے ملک میں اور اصلاح کرنا نہیں چاہتے تھے۔
۲۷:۴۹ انہوں نے کہا: قسم کھاؤ باہم اللہ کی کہ ہم شبخون ماریں گے صالح اور اس کے گھر والوں پر پھر ہم کہہ دیں گے اس کے ولی سے ہم موجود نہ تھے، اس کے خاندان کی ہلاکت کے موقع پر اور ہم بالکل سچ کہتے ہیں۔
۲۷:۵۰ اور چلے وہ ایک چال اور پھر چلے ہم بھی ایک چال جس کی اُنہیں خبر ہی نہ ہُوئی۔
۲۷:۵۱ سو دیکھ لو کیا ہُوا انجام اُن کی چال کا، یہ کہ ہم نے تباہ کر کے رکھ دیا اُن کو اور اُن کی ساری قوم کو۔
۲۷:۵۲ سو یہ رہے اُن کے گھر جو ویران پڑے ہیں اس ظلم کے نتیجہ میں جو وہ کیا کرتے تھے۔ بے شک اس میں ایک نشانِ عبرت ہے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں۔
۲۷:۵۳ اور بچا لیا ہم نے ان لوگوں کو جو ایمان لائے تھے اور اللہ سے ڈرتے رہتے تھے۔
۲۷:۵۴ اور لوط کو (یاد کرو) جب اس نے کہا اپنی قوم سے یہ کیا ہو گیا ہے تمہیں کہ کرتے ہو بے حیائی کے کام ایک دوسرے کو دکھاتے ہُوئے؟
۲۷:۵۵ کیا تم آتے ہو مردوں کے پاس شہوت رانی کے لیے بجائے عورتوں کے۔ حقیقت یہ ہے کہ تم ایسے لوگ ہو جو سخت جہالت کا کام کرتے ہو۔
۲۷:۵۶ سو نہ تھا جواب اس کی قوم کا مگر یہ کہ کہنے لگے نکال دو آلِ لوط کو اپنی بستی سے کیونکہ یہ ایسے لوگ ہیں جو پاکباز رہنا چاہتے ہیں۔
۲۷:۵۷ سو بچا لیا ہم نے اُسے اور اُس کے گھر والوں کو سوائے اس کی بیوی کے، طے کر رکھا تھا ہم نے اس کے لیے کہ (ہو گی) وہ پیچھے رہ جانے والوں میں۔
۲۷:۵۸ اور برسائی ہم نے اُن پر ایک بارش سو بہت ہی بُری ثابت ہُوئی بارش ان لوگوں کے لیے جنہیں متنبہ کیا جا چُکا تھا۔
۲۷:۵۹ کہو! "الحمد للہ”۔ اور سلام ہو اللہ کے ان بندوں پر جنہیں اس نے برگزیدہ بنایا (ان سے پوچھو!) کیا اللہ بہتر ہے یا وہ (معبود) جنہیں یہ لوگ شریک ٹھہراتے ہیں اس کا؟۔
۲۷:۶۰ بھلا وہ کون ہے جس نے پیدا کیا آسمانوں کو اور زمین کو اور برسایا تمہارے لیے آسمان سے پانی؟ (وہ ہم ہیں) پھر اُگائے ہم ہی نے اس کے ذریعہ سے باغات، رونق والے، نہ تھا تمہارے بس میں کہ اُگا سکتے تم اُن میں درخت، کیا کوئی (اور) معبود بھی ہے اللہ کے ساتھ (شریک ان کاموں میں)؟ نہیں بلکہ یہ وہ لوگ ہیں جو سیدھی راہ سے ہٹ کر چلے جا رہے ہیں۔
۲۷:۶۱ بھلا کون ہے وہ جس نے بنایا زمین کو جائے قرار اور رواں کیے اس کے اندر دریا اور بنائے اس کے لیے بوجھل پہاڑ اور حائل کر دیا پانی کے دو ذخیروں کے درمیان پردہ؟ کیا کوئی (اور) معبود بھی ہے اللہ کے ساتھ (شریک ان کاموں)؟ نہیں بلکہ ان کی اکثریت نادان ہے۔
۲۷:۶۲ بھلا وہ کون ہے جو دُعا سُنتا ہے بے قرار کی جب وہ اُسے پُکارے اور رفع کرتا ہے اس کی تکلیف اور بناتا ہے تمہیں زمین کا خلیفہ؟ کیا کوئی (اور) معبود بھی ہے اللہ کے ساتھ (شریک ان کاموں میں)؟ تم لوگ کم ہی سوچتے سمجھتے ہو۔
۲۷:۶۳ بھلا وہ کون ہے جو راستہ دکھاتا ہے تمہیں برو بحر کی تاریکیوں میں؟ اور کون ہے جو بھیجتا ہے ہواؤں کو خوشخبری دے کر آگے آگے اپنی رحمت کے؟ کیا کوئی (اور) معبود ہے ساتھ اللہ کے (شریک ان کاموں میں)؟ بہت بلند ہے اللہ اس شرک سے جو یہ کرتے ہیں۔
۲۷:۶۴ بھلا وہ کون ہے جو ابتدا کرتا ہے خلق کی پھر اس کا اعادہ کرتا ہے؟ اور کون ہے جو رزق دیتا ہے تم کو آسمان سے اور زمین سے؟ کیا کوئی (اور) معبود ہے اللہ کے ساتھ (شریک ان کاموں میں)؟ کہو! لاؤ تم اپنی دلیل، اگر ہو تم سچّے۔
۲۷:۶۵ ان سے کہو، نہیں جانتا جو بھی ہے آسمانوں میں اور زمین میں، غیب کو سوائے اللہ کے اور نہیں جانتے وہ تو یہ بھی کہ کب دوبارہ اُٹھائے جائیں گے وہ۔
۲۷:۶۶ بلکہ گم ہو گیا ہے اُن کا علم ہی آخرت کے معاملہ میں۔ نہیں بلکہ وہ تو شک میں مُبتلا ہیں اس کے بارے میں۔ نہیں بلکہ وہ اُس سے اندھے بنے ہُوئے ہیں۔
۲۷:۶۷ اور کہتے ہیں یہ لوگ جو منکر ہیں کیا جب ہو جائیں گے ہم مٹی اور ہمارے باپ دادا بھی تو کیا واقعی ہمیں نکالا جائے گا (قبروں سے)؟۔
۲۷:۶۸ بلا شُبہ دھمکی دی گئی تھی ایسی ہی ہمیں بھی اور ہمارے آباؤ اجداد کو بھی اس سے پہلے (لیکن) نہیں ہیں یہ باتیں مگر افسانے پہلے لوگوں کے۔
۲۷:۶۹ کہو! چلو پھرو زمین میں اور دیکھو کیا ہُوا انجام مجرموں کا؟۔
۲۷:۷۰ اور (اے نبی) نہ رنج کرو ان (کے حال) پر اور نہ دل تنگ ہو ان چالوں سے جو یہ چل رہے ہیں۔
۲۷:۷۱ اور کہتے ہیں یہ لوگ کہ کب پُوری ہو گی یہ دھمکی، اگر ہو تم سچّے۔
۲۷:۷۲ کہو! بہت ممکن ہے کہ لگا ہُوا ہو پیچھے ہی تمہارے کچھ حصّہ اس (عذاب) کا جس کے لیے تم جلدی مچا رہے ہو۔
۲۷:۷۳ اور بے شک تیرا رب بڑا فضل فرمانے والا ہے لوگوں پر لیکن اُن میں سے اکثر لوگ شکر نہیں کرتے۔
۲۷:۷۴ اور بے شک تیرا رب خُوب جانتا ہے اس کو جو چھُپائے ہُوئے ہیں اُن کے سینے اور اُسے بھی جو وہ ظاہر کرتے ہیں۔
۲۷:۷۵ اور نہیں ہے کوئی پوشیدہ چیز آسمان میں اور زمین میں مگر وہ درج ہے ایک واضح کتاب میں۔
۲۷:۷۶ بلا شُبہ یہ قرآن بیان کرتا ہے، بنی اسرائیل کے سامنے ان باتوں میں سے اکثر (کی حقیقت) جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں۔
۲۷:۷۷ اور واقعہ یہ ہے کہ یہ (قرآن) بڑی ہدایت اور رحمت ہے ایمان والوں کے لیے۔
۲۷:۷۸ بلا شُبہ تیرا رب فیصلہ فرمائے گا ان لوگوں کے درمیان اپنے حکم سے اور وہی ہے زبردست اور سب کچھ جاننے والا۔
۲۷:۷۹ سو (اے نبی) بھروسہ کرو تم اللہ پر، بے شک تم صریح حق پر ہو۔
۲۷:۸۰ بے شک تم نہیں سُنا سکتے مُردوں کو اور نہ تم سُنا سکتے ہو بہروں کو، اپنی پکار جبکہ وہ بھاگے جا رہے ہوں پیٹھ پھیر کر۔
۲۷:۸۱ اور نہ تم راہ دکھا سکتے ہو اندھوں کو ان کی گمراہی سے نکال کر۔ نہیں سُنا سکتے تم مگر انہی لوگوں کو جو ایمان لاتے ہیں ہماری آیات پر اور پھر وہ فرمانبردار بن جاتے ہیں۔
۲۷:۸۲ اور جب آ پہنچے گا ہماری بات پُورا ہونے کا وقت اُن پر تو نکالیں گے ہم اُن کے لیے ایک جانور زمین سے جو باتیں کرے گا ان سے اس لیے کہ لوگ ہماری آیات کا یقین نہیں کرتے تھے۔
۲۷:۸۳ اور جس دن گھیر گھار کر لائیں گے ہم ہر اُمّت میں سے ایک گروہ ان کا جو جھٹلایا کرتا تھا ہماری آیات کو پھر ان کی درجہ بندی کی جائے گی۔
۲۷:۸۴ یہاں تک کہ جب آ جائیں گے سب تو پُوچھے گا اُن کا رب: کیا تم نے جھٹلایا تھا میری آیات کو؟ حالانکہ نہ احاطہ کیا تھا تم نے اُن کا علمی لحاظ سے یہ نہیں تو پھر اور کیا کرتے رہے تم؟۔
۲۷:۸۵ اور پُوری ہو جائے گی ہماری بات اُن پر اُس ظلم کے سبب جو وہ کرتے رہے سو اس وقت وہ کوئی بات نہ بنا سکیں گے۔
۲۷:۸۶ کیا نہیں دیکھتے یہ لوگ کہ ہم نے ہی بنایا ہے رات کو تاکہ سکون حاصل کریں یہ اس میں اور دن کو روشن کیا۔ بے شک اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں۔
۲۷:۸۷ اور جس دن پھونکا جائے گا صُور تو ہول کھا جائیں گے، سب جو ہیں آسمانوں میں، اور جو ہیں زمین میں۔ سوائے ان کے جن کو چاہے اللہ اور سب حاضر ہوں گے اس کے حضور، عاجزی کے ساتھ۔
۲۷:۸۸ اور دیکھو گے تم پہاڑوں کو تو ایسا گمان ہو گا تمہیں کہ وہ جمے ہُوئے ہیں حالانکہ وہ چل رہے ہوں گے جیسے بادل چلتے ہیں، یہ کرشمہ ہے اس اللہ کا جس نے حکمت کے ساتھ استوار کیا ہر چیز کو۔ بے شک وہ باخبر ہے ہر اس بات سے جو تم کرتے ہو۔
۲۷:۸۹ جو لے کر آئے گا بھلائی تو اُسے ملے گا (صلہ) بہتر اُس سے اور یہ لوگ اس دن کی گھبراہٹ سے محفوظ ہوں گے۔
۲۷:۹۰ اور جو لیے ہُوئے آئے گا بُرائی (شرک) تو وہ اندھے منہ ڈالے جائیں گے آگ میں۔ (کہا جائے گا) نہیں بدلہ مل رہا ہے تم کو مگر ویسا ہی جیسے عمل تم کرتے رہے۔
۲۷:۹۱ اصل بات یہ ہے کہ بس حُکم دیا گیا ہے مجھے تو کہ عبادت کروں میں اس شہر (مکّہ) کے رب کی جس نے محترم بنا دیا ہے اُسے اور جو مالک ہے ہر چیز کا۔ اور یہ بھی حکم دیا گیا ہے مجھے کہ بن کر رہوں میں اطاعت شعار۔
۲۷:۹۲ اور یہ کہ میں پڑھ کر سُناؤں قرآن پس جو ہدایت اختیار کرے گا سو وہ تو ہدایت اختیار کرے گا اپنے ہی فائدہ کے لیے اور جو گمراہ ہو گا تو کہہ دو! میں تو بس ہُوں ان لوگوں میں سے جن کا کام خبردار کرنا ہے۔
۲۷:۹۳ اور کہو! تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، وہ عنقریب دکھائے گا تمہیں اپنی نشانیاں پھر تم اُنہیں پہچان بھی لو گے۔ اور نہیں ہے تمہارا رب بے خبر ان اعمال سے جو تم کرتے ہو۔
سورۃ القَصَص
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۲۸:۱ طا۔ سین۔ میم۔
۲۸:۲ یہ آیات ہیں ایسی کتاب کی جو اپنا مُدعا صاف صاف بیان کرتی ہے۔
۲۸:۳ سُناتے ہیں ہم تمہیں کچھ حالات موسیٰ اور فرعون کے بالکل ٹھیک ٹھیک، ایسے لوگوں کے فائدے کے لیے جو ایمان لائیں۔
۲۸:۴ واقعہ یہ ہے کہ فرعون نے سرکشی کی زمین میں اور تقسیم کر دیا تھا اس کے باشندوں کو گروہوں میں ذلیل کرتا تھا ایک گروہ کو ان میں سے، قتل کرتا تھا ان کے بیٹوں کو اور زندہ رہنے دیتا تھا ان کی عورتوں کو بے شک وہ تھا مفسد لوگوں میں سے۔
۲۸:۵ اور ہمارا ارادہ تھا کہ احسان کریں ہم اُن پر جو ذلیل کر کے رکھے گئے تھے زمین میں اور بنائیں اُنہیں پیشوا اور بنائیں انہی کو وارث (سلطنت کا)۔
۲۸:۶ اور اقتدار بخشیں اُن کو زمین میں اور دکھلائیں فرعون اور ہامان اور ان کے لشکروں کو ان کے ہاتھوں وہی کچھ جس سے وہ ڈرتے تھے۔
۲۸:۷ چنانچہ وحی بھیجی ہم نے موسی کی ماں کو کہ دُودھ پلاتی رہ اسے پھر جب خطرہ ہو تجھے اس کی جان کا تو ڈال دینا اُسے دریا میں اور نہ خوف کھانا اور نہ غم کھانا، یقیناً ہم واپس لے آئیں گے اُسے تیرے پاس، اور بنائیں گے اُسے رسُول۔
۲۸:۸ آخر کار اُٹھا لیا اُسے فرعون کے گھر والوں نے تاکہ ہو وہ ان کے لیے دشمن اور باعثِ رنج۔ بے شک فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر تھے غلط کار (اپنی تدبیر میں)۔
۲۸:۹ اور کہا فرعون کی بیوی نے آنکھوں کی ٹھنڈک ہے یہ، میرے لیے اور تیرے لیے، اسے قتل نہ کرنا، بہت ممکن ہے کہ ہمیں فائدہ پہنچائے یا بنا لیں ہم اسے بیٹا اور وہ (یہ کہتے وقت انجام سے) بے خبر تھے۔
۲۸:۱۰ اور ہو گیا دل موسیٰ کی ماں کا بے قرار، اس قدر کہ قریب تھا کہ وہ ظاہر کر دے اس راز کو، اگر نہ مضبوط کر دیتے ہم اس کے دل کو تاکہ وہ (ہمارے وعدہ پر) ایمان لے آئے۔
۲۸:۱۱ اور کہا اس نے موسیٰ کی بہن سے کہ پیچھے پیچھے چلتی جا اس کے سو وہ دیکھتی رہی اُسے ایک طرف ہو کر اس طرح کہ اُنہیں خبر تک نہ ہُوئی۔
۲۸:۱۲ اور حرام کر دیے تھے ہم نے موسیٰ پر دُودھ پلانے والیوں کے دُودھ پہلے ہی، یہ حال دیکھ کر کہا موسیٰ کی بہن نے: کیا میں بتاؤں تمہیں ایسا گھرانہ جو اس کی پرورش کر سکے تمہارے لیے اور وہ ہوں اس کے خیر خواہ بھی۔
۲۸:۱۳ اس طرح لوٹا دیا ہم نے اُسے اُس کی ماں کے پاس تاکہ ٹھنڈی ہوں اُس کی آنکھیں اور غمگین نہ ہو اور تاکہ جان لے کہ بلا شُبہ اللہ کا وعدہ سچّا ہے لیکن اکثر لوگ (یہ بات) نہیں جانتے۔
۲۸:۱۴ اور جب پہنچے موسیٰ اپنی بھر پُور جوانی کو اور ان کا نشوونما مکمل ہو گیا تو عطا کی ہم نے اُسے حکمت اور علم اور ایسی ہی جزا دیتے ہیں ہم اعلیٰ اور معیاری کام کرنے والوں کو۔
۲۸:۱۵ اور داخل ہوئے موسیٰ شہر میں ایسے وقت جب کہ غافل تھے شہر والے تو دیکھا اُنہوں نے وہاں دو اشخاص کو جو آپس میں لڑ رہے تھے، یہ (ایک) اُن کی اپنی قوم کا تھا اور یہ (دوسرا) اس کے دُشمنوں میں سے تھا۔ سو مدد طلب کی اُس نے جو اس کی قوم کا تھا اس کے مقابلہ میں جو اس کا دشمن تھا تو گھونسا مارا اُسے موسیٰ نے اور اس کا کام تمام کر دیا، موسیٰ بول اُٹھے کہ یہ شیطانی کام ہے۔ بے شک ہے شیطان کھُلا دشمن او صریح گمراہ کرنے والا۔
۲۸:۱۶ عرض کیا: اے میرے رب!بے شک میں نے ظلم کر ڈالا ہے اپنے آپ پر سو تو مجھے معاف فرما دے چنانچہ اللہ نے معاف کر دیا اُسے، درحقیقت وہی ہے معاف کرنے والا، رحم فرمانے والا۔
۲۸:۱۷ عرض کیا: اے میرے رب! یہ جو احسان کیا ہے تو نے مجھ پر لہٰذا میں ہرگز نہ بنوں گا مدد گار مُجرموں کا۔
۲۸:۱۸ پھر صُبح سویرے آئے وہ شہر میں ڈرتے ہُوئے اور خطرہ بھانپتے ہُوئے تو دیکھا کہ وہی شخص جس نے مدد کے لیے پُکارا تھا کل، آواز دے رہا ہے اُنہیں۔ کہا اس سے موسیٰ نے یقیناً تو بڑا ہی گمراہ ہے۔
۲۸:۱۹ پھر جب ارادہ کیا موسیٰ نے کہ پکڑیں اس کو جو دُشمن تھا دونوں کا تو وہ پُکار اُٹھا: اے موسیٰ کیا تم چاہتے ہو کہ قتل کر دو مجھے جیسے تم نے قتل کر دیا تھا ایک انسان کو کل؟ نہیں چاہتے ہو تم مگر یہ کہ بن کر رہو جبّار اس سرزمین میں اور نہیں چاہتے تم کہ ہو اصلاح کرنے والوں میں سے۔
۲۸:۲۰ اور آیا ایک شخص شہر کے پرلے سِرے سے دوڑتا ہُوا بولا: اے موسیٰ۔ یقیناً سردارانِ قوم سازش کر رہے ہیں تمہارے بارے میں تاکہ تمہیں قتل کر دیں سو نکل جاؤ (یہاں سے)، یقین رکھو میں تمہارا خیر خواہ ہوں۔
۲۸:۲۱ سو نکل کھڑے ہُوئے موسیٰ وہاں سے ڈرتے ڈرتے ٹوہ لیتے ہُوئے۔ دُعا مانگی اے میرے مالک! بچا لے تو مجھے ظالم لوگوں سے۔
۲۸:۲۲ اور جب رخ کیا موسیٰ نے مدین کا تو دل میں کہا: اُمید ہے کہ میرا رب مجھے ڈال دے گا سیدھے راستے پر۔
۲۸:۲۳ اور جب پہنچے مدین کے کنویں پر تو پایا وہاں لوگوں کی ایک جماعت کو کہ پانی پلا رہے تھے (اپنے جانوروں کو) اور دیکھا موسیٰ نے اُن سے الگ ایک طرف دو عورتوں کو جو اپنی بکریوں کو روکے کھڑی تھیں، پُوچھا تمہیں کیا پریشانی ہے؟ اُنہوں نے کہا: ہم نہیں پلا سکتیں پانی (اپنے جانوروں کو) جب تک کہ نہ نکال لے جائیں اپنے جانوروں کو چرواہے اور ہمارے والد، بہت بُوڑھے ہیں۔
۲۸:۲۴ سو پانی پلا دیا موسیٰ نے ان دونوں کے جانوروں کو پھر پیچھے جا بیٹھے سایے میں اور دُعا کی اے میرے رب! بلا شُبہ جو کچھ تو نازل فرمائے میرے لیے از قسم خیر (میں اس کا) محتاج ہوں۔
۲۸:۲۵ پھر آئی اس کے پاس دونوں میں سے ایک چلتی ہُوئی شرماتی لجاتی اور کہنے لگی: بات یہ ہے کہ میرے والد تم کو بُلا رہے ہیں تاکہ دیں تمہیں اجر اس کا جو پانی پلایا تھا تم نے ہمارے جانوروں کو، پھر جب آئے اُن کے پاس موسیٰ اور بیان کیا اُن کے سامنے سارا واقعہ تو اُنہوں نے کہا: نہ ڈرو، بچ نکلے ہو تم ظالم لوگوں سے۔
۲۸:۲۶ کہا: اُن میں سے ایک نے ابا جان! ملازم رکھ لیجیے اسے اس لیے کہ بہترین ملازم وہی ہو سکتا ہے جو طاقتور اور امانتدار ہو۔
۲۸:۲۷ اُنہوں نے کہا میں چاہتا ہوں کہ نکاح کر دوں تمہارا اپنی ان دو بیٹیوں سے سے ایک کے ساتھ اس شرط پر کہ ملازمت کرو تم میری آٹھ سال۔ پھر اگر تم پورے کر دو دس سال تو یہ تم پر موقوف ہے، اور نہیں چاہتا میں کہ تکلیف میں ڈالوں تمہیں۔ ضرور پاؤ گے تم مجھے انشاء اللہ نیک لوگوں میں سے۔
۲۸:۲۸ کہا موسیٰ نے یہ بات طے پا گئی میرے اور آپ کے درمیان، دونوں مدّتوں میں سے جو بھی پُوری کر لوں میں تو نہ ہو کوئی زیادتی مجھ پر اور اللہ اس بات پر جو ہم کہہ رہے ہیں نگہبان ہے۔
۲۸:۲۹ غرض جب پُوری کر لی موسیٰ نے مُدّت اور لے کر چلے اپنے گھر والوں کو تو دیکھی اُنہوں نے طور کی جانب آگ تو کہا اپنے گھر والوں سے ذرا ٹھہرو میں نے دیکھی ہے آگ، شاید کہ لے آؤں میں تمہارے لیے وہاں سے کوئی خبر یا کوئی انگارہ آگ کا (لے آؤں) تاکہ تم تاپ سکو۔
۲۸:۳۰ پھر جب پہنچے موسیٰ وہاں تو پُکارا گیا وادی کے دائیں کنارے پر اُس مبارک خطّہ میں ایک درخت سے کہ اے موسیٰ! بے شک میں ہی ہُوں اللہ جو رب ہے سب جہانوں کا۔
۲۸:۳۱ اور یہ بھی (ارشاد ہُوا) کہ پھینکو اپنی لاٹھی سو جب دیکھا اسے لہراتا ہُوا گویا کہ وہ سانپ ہے تو بھاگ اُٹھے موسیٰ پیٹھ موڑ کر اور مڑ کر بھی نہ دیکھا (ارشاد ہُوا) اے موسیٰ! آگے بڑھو اور نہ ڈرو یقیناً تم محفوظ ہو۔
۲۸:۳۲ ڈالو اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں، نکلے گا وہ چمکتا ہُوا بغیر کسی تکلیف کے اور بھینچ لو اپنا بازو خوف سے بچنے کے لیے، پس یہ دونوں دو نشانیاں ہیں تمہارے رب کی طرف سے، فرعون اور اس کے درباریوں کے (سامنے پیش کرنے کے) لیے۔ یقیناً وہ لوگ ہیں بڑے نافرمان۔
۲۸:۳۳ عرض کیا اے میرے رب! بات یہ ہے کہ میں قتل کر چُکا ہُوں اُن کا ایک آدمی سو میں ڈرتا ہوں کہ وہ قتل کر دیں گے مجھے۔
۲۸:۳۴ اور میرا بھائی ہارون، وہ ہے زیادہ فصیح مجھ سے زبان کے لحاظ سے سو رسول بنا دے اُسے میرے ساتھ بطور مدد گار تاکہ وہ میری تصدیق کرے، میں ڈرتا ہُوں کہ جھٹلائیں گے وہ مجھے
۲۸:۳۵ ارشاد ہُوا: ہم مضبوط کیے دیتے ہیں تمہارے بازو تمہارے بھائی سے اور عطا کریں گے تمہیں ایسی قوت کہ نہ پہنچا سکیں گے وہ (کچھ نقصان) تم دونوں کو، بسبب ہمارے معجزات کے، تم دونوں اور جو تمہاری پیروی کریں گے غالب ہو کر رہیں گے۔
۲۸:۳۶ سو جب آئے اُن کے پاس موسیٰ ہماری کھُلی کھُلی نشانیاں لے کر تو اُنہوں نے کہا نہیں ہے، یہ مگر جادُو گھڑا ہوا اور نہیں سُنیں ہم نے ایسی باتیں۔ (کبھی)ج اپنے آباؤ اجداد کے زمانہ میں بھی۔
۲۸:۳۷ اور کہا موسیٰ نے میرا رب بہتر جانتا ہے کہ کون لے کر آیا ہے ہدایت اس کی طرف سے اور (یہ کہ) کس کو ملے گا آخرت کا گھر۔ حق یہ ہے کہ کبھی فلاح نہیں پاتے ظالم لوگ۔
۲۸:۳۸ اور کہا فرعون نے: اے اہلِ دربار! میرے علم میں تو نہیں ہے تمہارا کوئی خدا میرے سوا، سو آگ دہکاؤ میرے واسطے اے ہامان گارے پر (اینٹ پکانے کے لیے) اور بناؤ میرے لیے ایک اُونچا محل شاید کہ میں دیکھ سکوں الٰہِ موسیٰ کو اور اصل میرا خیال تو یہ ہے کہ وہ ہے ہی جھُوٹا۔
۲۸:۳۹ اور بڑائی کا گھمنڈ کیا اس نے اور اس کے لشکروں نے زمین میں ناحق اور یہ سمجھ رکھا تھا اُنہوں نے کہ وہ ہماری طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے۔
۲۸:۴۰ آخر کار پکڑ لیا ہم نے اُسے اور اس کے لشکروں کو اور پھینک دیا اُنہیں سمندر میں، سو دیکھ لو: کیا ہُوا انجام ظالموں کا؟۔
۲۸:۴۱ اور بنا دیا تھا، ہم نے اُنہیں ایسے پیشوا جو دعوت دیتے تھے جہنّم کی طرف اور قیامت کے دن نہیں پہنچے گی اُنہیں مدد (کسی کی طرف سے)۔
۲۸:۴۲ اور لگا دی ہے ہم نے ان کے پیچھے اس دُنیا میں لعنت، اور روزِ قیامت بھی ہوں گے وہ اللہ کی رحمت سے دُور اور ذلیل و خوار۔
۲۸:۴۳ اور بے شک عطا کی تھی ہم نے موسیٰ کو کتاب اس کے بعد کہ ہلاک کر چُکے تھے ہم بہت سی پہلی نسلوں کو، (ایسی کتاب) جس میں بصیرتیں تھیں لوگوں کے لیے اور ہدایت اور رحمت تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔
۲۸:۴۴ اور (اے محمد) تم موجود نہ تھے (وادیِ طور کی) مغربی جانب جب عطا کیا تھا ہم نے موسیٰ کو فرمانِ شریعت اور نہ تھے تم شامل مشاہدہ کرنے والوں میں۔
۲۸:۴۵ بات یہ ہے کہ پیدا کیں ہم نے بہت سی نسلیں پھر گزر گیا ان پر ایک طویل زمانہ۔ جبکہ نہ تھے تم رہنے والے اہلِ مدین کے درمیان کہ پڑھ کر سُناتے ان کو ہماری آیات۔ بلکہ ہمیں (تم کو) رسول بنا کر بھیجنا تھا۔
۲۸:۴۶ اور نہ تھے تم موجود جانبِ طور جب پُکارا تھا ہم نے (موسیٰ کو) لیکن (یہ خبریں جو دی جا رہی ہیں) رحمت کی بنا پر ہیں تمہارے رب کی طرف سے تاکہ تم متنبّہ کرو ان لوگوں کو نہیں آیا جن کے پاس کوئی متنبہ کرنے والا تم سے پہلے شاید کہ وہ نصیحت حاصل کریں۔
۲۸:۴۷ اور (اس لیے بھی) کہ ایسا نہ ہو کہ جب آ پڑے اُن پر کوئی مصیبت بسبب ان (کرتوتوں) کے جو آگے بھیج چُکے ہیں ان کے ہاتھ تو کہیں وہ اے ہمارے رب! کیوں نہ بھیجا تو نے ہماری طرف کوئی رسُول کہ ہم پیروی کرتے تیری آیات کی اور ہو جاتے مومنوں میں سے۔
۲۸:۴۸ پھر جب آیا اُن کے پاس حق (قرآن) ہماری طرف سے تو کہنے لگے: کیوں نہیں دیا گیا اُسے بھی وہی کچھ جو دیا گیا تھا موسیٰ کو تو کیا انہوں نے انکار نہیں کیا تھا اس کا جو دیا گیا تھا موسیٰ کو پہلے؟ کہا تھا: یہ دونوں جادُو ہیں جو ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور کہتے تھے ہم تو سب کا انکار کرتے ہیں۔
۲۸:۴۹ کہہ دیجیے اچّھا تو لاؤ تم کوئی کتاب اللہ کی طرف سے جو زیادہ ہدایت والی ہو ان دونوں کتابوں سے تاکہ میں اُس کی پیروی کروں اگر ہو تم سچّے۔
۲۸:۵۰ پھر اگر یہ نہ پُورا کر سکیں تمہارا مطالبہ تو جان لو کہ درحقیقت وہ پیروی کر رہے ہیں اپنی خواہشات نفس کی۔ اور کون شخص بڑا گمراہ ہے اُس سے جو پیروی کرے اپنی خواہشاتِ نفس کی اللہ کی ہدایت کو چھوڑ کر۔ بے شک اللہ نہیں ہدایت دیتا ظالم لوگوں کو۔
۲۸:۵۱ اور یقیناً پے در پے پہنچا چُکے ہیں ہم اُنہیں (یہ ہدایت کی) بات تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔
۲۸:۵۲ وہ لوگ جنہیں عطا کی تھی ہم نے کتاب اس سے پہلے وہ اس پر ایمان لاتے ہیں۔
۲۸:۵۳ اور جب سُنایا جاتا ہے (یہ کلام) اُن کو تو کہتے ہیں: ایمان لائے ہم اس پر یقیناً یہ حق ہے ہمارے رب کی طرف سے ہم تو تھے ہی، اس سے پہلے فرمانبردار۔
۲۸:۵۴ یہ وہ لوگ ہیں کہ دیا جائے گا اُنہیں اُن کا اجر دو بار بسبب اُن کی ثابت قدمی کے اور دفع کرتے ہیں وہ بھلائی کے ذریعہ سے بُرائی کو اور اس میں سے جو ہم نے اُنہیں دیا ہے خرچ کرتے ہیں۔
۲۸:۵۵ اور جب سُنتے ہیں کوئی بے ہودہ بات تو کنارہ کش ہو جاتے ہیں اس سے اور کہتے ہیں: ہمارے لیے ہیں ہمارے عمل اور تمہارے لیے ہیں تمہارے عمل، (ہماری طرف سے) تم کو سلام نہیں پسند کرتے ہم (طریقہ) جاہلوں کا۔
۲۸:۵۶ بلا شُبہ تم (اے نبی) نہیں ہدایت دے سکتے جسے چاہو لیکن اللہ ہدایت دیتا ہے جس کو چاہتا ہے اور وہ خوب جانتا ہے ہدایت پانے والوں کو۔
۲۸:۵۷ اور وہ کہتے ہیں کہ اگر ہم نے پیروی اختیار کر لی ہدایت کی تیرے ساتھ تو اُچک لیے جائیں گے ہم اپنی سرزمین سے۔ کیا نہیں جگہ دی ہم نے اُنہیں حرم میں جو امن والی ہے کہ کھنچے چلے آتے ہیں اُس کی طرف پھل ہر قسم کے بطورِ رزق ہماری طرف سے لیکن ان میں سے بہت سے لوگ نہیں جانتے۔
۲۸:۵۸ اور کتنی ہی ہلاک کر چُکے ہیں ہم، بستیاں کہ جو اِترا گئی تھیں اپنی معیشت پر سو یہ رہے اُن کے مسکن، جو نہ آباد ہُوئے ان کے بعد مگر بہت کم، اور ہو کر رہے (بالآخر) ہم ہی اُن کے وارث۔
۲۸:۵۹ اور نہیں ہے تیرا رب ہلاک کرنے والا بستیوں کو جب تک کہ نہ بھیج لے ان کے مرکز میں کوئی رسُول جو پڑھ کر سُنائے اُنہیں ہماری آیات اور نہیں ہیں ہم ہلاک کرنے والے بستیوں کو مگر اس صُورت میں کہ اُن کے رہنے والے ظالم ہوں۔
۲۸:۶۰ اور جو بھی دی گئی ہے تم کو کوئی چیز سو وہ ساز و سامان ہے دنیوی زندگی کا اور اُس کی زینت ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ کہیں بہتر ہے اور باقی رہنے والا ہے۔ کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے؟۔
۲۸:۶۱ بھلا وہ شخص جس سے وعدہ کیا ہو ہم نے اچّھا وعدہ اور وہ اُسے پانے والا ہو اس شخص کی مانند ہو سکتا ہے جسے دیا ہم نے سازوسامان دُنیاوی زندگی کا پھر وہ روزِ قیامت اُن میں ہو جو (سزا کے لیے) حاضر کیے جائیں گے۔
۲۸:۶۲ اور جس دن پکارے گا وہ اُن کو اور پُوچھے گا کہاں ہیں میرے وہ شرکا جن کا دعویٰ رکھتے تھے تم؟۔
۲۸:۶۳ کہیں گے وہ لوگ جن پر لاگو ہو چکا ہو گا (عذاب کا) فرمان اے ہمارے مالک! یہ ہیں وہ لوگ جن کو گمراہ کیا تھا ہم نے گمراہ کیا تھا ہم نے اُنہیں جس طرح ہم خود گمراہ ہُوئے تھے بیزاری کا اظہار کرتے ہیں ہم (ان سے) آپ کے حضور یہ لوگ ہماری عبادت نہیں کرتے تھے۔
۲۸:۶۴ اور کہا جائے گا کہ پکارو اُن کو جنہیں شریک ٹھہراتے تھے تم (اللہ کا) سو وہ اُنہیں پکاریں گے تو نہیں دیں گے وہ جواب ان کو اور دیکھ لیں گے عذاب (اور تمنّا کریں گے) کاش! ہم ہوتے ہدایت یافتہ۔
۲۸:۶۵ اور جس دن پُکارے گا وہ اُنہیں اور پُوچھے گا کیا جواب دیا تھا تم نے رسُولوں کو؟۔
۲۸:۶۶ اُنہیں کوئی جواب نہ سُوجھے گا اس دن اور وہ ایک دوسرے سے پوچھ بھی نہ سکیں گے۔
۲۸:۶۷ البتّہ جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور کیے نیک اعمال تو توقع ہے کہ ہو وہ فلاح پانے والوں میں سے۔
۲۸:۶۸ اور تیرا رب پیدا کرتا ہے جو چاہے اور منتخب کر لیتا ہے (جسے چاہے)۔ نہیں ہے اُن کے پاس کوئی اختیار۔ پاک ہے اللہ اور بلند و برتر اس شرک سے جو یہ کرتے ہیں۔
۲۸:۶۹ اور تمہارا رب خُوب جانتا ہے اُسے جو چھپائے ہُوئے ہیں ان کے سینے اور وہ بھی جو یہ ظاہر کرتے ہیں۔
۲۸:۷۰ اور وہی اللہ ہے، نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے۔ اسی کے لیے ہے حمد دُنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ اور اسی کی ہے فرمانروائی اور اسی کی طرف تم لوٹ کر جاؤ گے۔
۲۸:۷۱ ان سے کہیے کیا تم غور کیا کہ اگر کر دیتا اللہ تم پر رات کو ہمیشہ رہنے والا قیامت تک کے لیے تو کون ایسا معبود ہے اللہ کے سِوا جو لا دیتا تم کو روشنی، کیا تم سُنتے نہیں؟۔
۲۸:۷۲ ان سے کہیے کیا تم نے غور کیا اگر کر دیتا اللہ تم پر دن کو ہمیشہ رہنے والا، قیامت تک کے لیے تو کون ایسا معبود ہے اللہ کے سِوا جو لا دیتا تم کو رات جس میں تم سکون حاصل کرتے ہو۔ تو کیا تم کو سوجھتا نہیں؟۔
۲۸:۷۳ اور یہ بھی اُس کی رحمت ہے کہ بنائے اس نے تمہارے لیے رات اور دن تاکہ تم سکون حاصل کرو رات میں اور تاکہ تم تلاش کرو اس کا فضل (دن میں) اور تاکہ تم (اس کے) شکرگزار بنو۔
۲۸:۷۴ اور جس دن پکارے گا وہ اُنہیں پھر پُوچھے گا کہاں ہیں میرے وہ شرکا جن کا تمہیں دعویٰ تھا۔
۲۸:۷۵ اور نکال لائیں گے ہم ہر اُمّت میں سے ایک گواہ پھر کہیں گے لاؤ اپنی دلیل تو وہ جان لیں گے کہ سچّی بات اللہ ہی کی تھی اور گم ہو جائیں گے ان سے وہ تمام جھُوٹ جو اُنہیں نے گھڑ رکھے تھے۔
۲۸:۷۶ واقعہ یہ ہے کہ قارون تھا قومِ موسیٰ میں سے سو سرکشی کی اُس نے اُن کے خلاف اور دے رکھے تھے ہم نے اُسے خزانے اتنے کہ اُن کی کنجیاں اُٹھانا مشکل تھا ایک طاقتور جماعت کے لیے بھی، ایک دفعہ کہا اُس سے اُس کی قوم نے کہ نہ اِترا، بے شک اللہ نہیں پسند کرتا اِترانے والوں کو۔
۲۸:۷۷ اور طلب کر اس میں سے جو دے رکھا ہے تجھے اللہ نے، گھر آخرت کا اور نہ فراموش کر اپنا حصّہ دُنیا میں سے اور بھلائی کر جیسے بھلائی کی ہے اللہ نے تیرے ساتھ اور نہ کوشش کر فساد مچانے کی زمین میں۔ بے شک اللہ نہیں پسند کرتا فساد مچانے والوں کو۔
۲۸:۷۸ اس نے کہا: حقیقت یہ ہے کہ دیا گیا ہے یہ سب کچھ مجھے اس علم کی بنا پر جو مجھے حاصل ہے۔ کیا نہیں جانتا وہ کہ اللہ یقیناً ہلاک کر چُکا ہے اس سے پہلے بہت سی قوموں کو جس کے لوگ کہیں زیادہ تھے اس سے قوّت میں اور بہت زیادہ تھے جمعیت کے لحاظ سے، اور نہیں پُوچھا جاتا (بوقتِ ہلاکت) ان کے گناہوں کے بارے میں مجرموں سے۔’
۲۸:۷۹ پھر (ایک دن) نکلا وہ اپنی قوم کے سامنے بڑے ٹھاٹھ سے۔ تو کہنے لگے وہ لوگ جو طالب تھے دُنیاوی زندگی کے کاش! ہمیں بھی حاصل ہوتا جیسا کچھ دیا گیا ہے قارون کو، یقیناً وہ بڑے نصیبے والا ہے۔
۲۸:۸۰ اور کہنے لگے وہ لوگ جنہیں دیا گیا تھا علم، افسوس ہے تم پر، اللہ کا ثواب کہیں بہتر ہے اس شخص کے لیے جو ایمان لائے اور کرے نیک عمل اور نہیں ملتی یہ نعمت مگر صبر کرنے والوں کو۔
۲۸:۸۱ آخر کار دھنسا دیا ہم نے اُسے بھی اور اس کے گھر کو بھی زمین میں۔ پھر نہ تھی اس کے لیے کوئی جماعت جو مدد کرتی اس کی اللہ کے سِوا، اور نہ ہو سکا وہ خود بھی اپنی مدد آپ کرنے والوں میں سے۔
۲۸:۸۲ اور پھر صبح کے وقت، وہ لوگ جو تمنّا کر رہے تھے اس کے مرتبہ کی کل تک، کہنے لگے! افسوس (ہم بھول گئے تھے) کہ اللہ کشادہ کرتا ہے رزق جس کے لیے چاہے اپنے بندوں میں سے اور نپا تلا دیتا ہے (جسے چاہے) اور اگر نہ کیا ہوتا احسان اللہ نے ہم پر تو دھنسا دیتا ہم کو بھی۔ افسوس (ہم بھُول گئے) کہ نہیں فلاح پایا کرتے کافر۔
۲۸:۸۳ وہ آخرت کا گھر خاص کر دیں گے ہم ان لوگوں کے لیے جو نہیں چاہتے ہیں بڑا بننا زمین میں اور نہ مچاتے ہیں فساد۔ اور انجام کی بھلائی متقیوں ہی کے لیے ہے۔
۲۸:۸۴ جو شخص لے کر آئے گا کوئی بھلائی اس کے لیے ہے (صلہ) اس سے بہتر اور جو لے کر آئے گا بُرائی سو نہیں ملے گا بدلہ ان لوگوں کو جنہوں نے کیے ہیں بُرے کام مگر ویسا ہی جیسا وہ کرتے رہے۔
۲۸:۸۵ یقیناً وہ ذات جس نے ذمّہ داری ڈالی ہے تم پر اس قرآن کی، ضرور پہنچانے والا ہے تمہیں ایک بہترین انجام تک۔ ان سے کہہ دو! میرا رب ہی خُوب جانتا ہے کہ کون لے کر آیا ہے ہدایت اور کون ہے جو مُبتلا ہے کھُلی گمراہی میں۔
۲۸:۸۶ اور نہ تھے تم اُمیدوار اس بات کے کہ نازل کیا جائے گا تم پر قرآن۔ مگر یہ تو رحمت ہے تمہارے رب کی۔ سو ہرگز نہ بننا تم مدد گار کافروں کے۔
۲۸:۸۷ اور نہ روکنے پائیں تم کو (کافر) اللہ کے احکام سے اس کے بعد کہ وہ نازل ہو چُکے ہیں تمہاری طرف اور دعوت دیتے رہو اپنے رب کی طرف اور ہرگز نہ ہو جانا تم مشرکوں میں سے۔
۲۸:۸۸ اور نہ پُکارو تم اللہ کے ساتھ کوئی معبود دُوسرا۔ نہیں ہے کوئی معبُود سوائے اس کے۔ ہر چیز ہلاک ہونے والی ہے سوائے اس کی ذات کے۔ اسی کے لیے ہے فرمانروائی اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
سورۃ العَنکبوت
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۲۹:۱ الف۔ لام۔ میم۔
۲۹:۲ کیا سمجھ رکھا ہے انسانوں نے یہ کہ وہ چھوڑ دیے جائیں گے محض اتنا کہنے پر کہ ایمان لائے ہم (اللہ پر) اور اُن کو آزمایا نہ جائے گا؟۔
۲۹:۳ اور یقیناً آزمایا تھا ہم نے ان لوگوں کو جو اُن سے پہلے تھے سو ضرور دیکھ کر رہے گا اللہ ان لوگوں کو جو سچّے ہیں اور ضرور دیکھ کر رہے گا وہ جھوٹوں کو۔
۲۹:۴ کیا سمجھے بیٹھے ہیں وہ لوگ جو کر رہے ہیں بُری حرکتیں (اسلام کے خلاف) کہ وہ بازی لے جائیں گے ہم سے، بہت ہی بری ہے وہ بات جو یہ سمجھے بیٹھے ہیں۔
۲۹:۵ جو شخص رکھتا ہے توقع اللہ سے ملنے کی تو اُسے معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ کا مقرر کیا ہُوا وقت ضرور آنے والا ہے۔ اور وہ ہے ہر بات سُننے والا اور سب کچھ جاننے والا۔
۲۹:۶ اور جو شخص محنت کرتا ہے سو وہ محنت کرتا ہے اپنے ہی بھلے کے لیے۔ یقیناً اللہ بے نیاز ہے سب جہان والوں سے۔
۲۹:۷ اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے اُنہوں نے اچھے عمل ہم ضرور دُور کر دیں گے اُن سے اُن کی بُرائیاں اور ضرور جزا دیں گے ہم اُنہیں بہت بہتر ان کے عملوں سے جو وہ کرتے رہے۔
۲۹:۸ اور ہدایت کی ہے ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کی۔ لیکن اگر وہ زور ڈالیں تجھ پر کہ شریک ٹھہرائے تو میرے ساتھ ایسے (معبودوں کو) کہ نہیں ہے تجھے اُن کے بارے میں کوئی علم تو نہ اطاعت کر تو اُن کی، میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے تم سب کو پھر میں تمہیں بتاؤں گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو؟۔
۲۹:۹ اور جو لوگ ایمان لائے اور کیے اُنہوں نے اچھے عمل ضرور شامل کریں گے ہم اُنہیں صالحین میں۔
۲۹:۱۰ اور انسانوں میں سے کچھ ایسے ہیں جو کہتے ہیں ایمان لائے ہم اللہ پر پھر جب ستایا گیا اُنہیں اللہ کی راہ میں تو سمجھنے لگتے ہیں وہ انسانوں کے ستانے کو اللہ کی عذاب کی مانند اور اگر آ پہنچتی ہے نصرت تمہارے رب کی طرف سے (مسلمانوں کو) تو کہتے ہیں کہ ہم تو تھے ہی تمہارے ساتھ۔ کیا نہیں ہے اللہ پُوری طرح باخبر ان باتوں سے جو ہیں دلوں میں سب دُنیا والوں کے۔
۲۹:۱۱ اور ضرور دیکھ کر رہے گا اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں اور ضرور دیکھ کر رہے گا منافقین کو۔
۲۹:۱۲ اور کہتے ہیں یہ کافر ان لوگوں سے جو ایمان لائے کہ پیروی کرو تم ہمارے طریقے کی اور ہم اُٹھا لیں گے بوجھ تمہارے گناہوں کا، حالانکہ نہیں ہیں وہ اُٹھانے والے اُن کی خطاؤں میں سے کچھ بھی، وہ قطعاً جھُوٹے ہیں۔
۲۹:۱۳ اور اس طرح ضرور اُٹھائیں گے وہ اپنے بوجھ، اور کچھ مزید بوجھ اپنے بوجھوں کے ساتھ، اور ضرور باز پرس ہو گی اُن سے روزِ قیامت اس جھوٹ کے بارے میں جو یہ گھڑتے رہے۔
۲۹:۱۴ اور واقعہ یہ ہے کہ بھیجا ہم نے نوح کو اُن کی قوم کی طرف سو رہے وہ ان میں پچاس کم ایک ہزار سال۔ سو آ لیا اُنہیں طوفان نے اس حالت میں کہ وہ ظلم کر رہے تھے۔
۲۹:۱۵ پس بچا لیا ہم نے نوح کو اور کشتی میں سوار لوگوں کو اور بنا دیا ہم نے اُسے نشانِ عبرت جہان والوں کے لیے۔
۲۹:۱۶ اور (بھیجا ہم نے) ابراہیم کو، تو اس وقت کہا اُس نے اپنی قوم سے کہ بندگی کرو اللہ کی اور اسی سے ڈرو، یہ بہتر ہے تمہارے لیے اگر تم سمجھو۔
۲۹:۱۷ درحقیقت یہ جن کو تم پُوجتے ہو اللہ کے سوا، وہ تو بُت ہیں اور گھڑ رہے ہو تم جھُوٹ۔ بے شک وہ (معبود) جن کو تم پُوجتے ہو اللہ کے سوا، نہیں اختیار رکھتے وہ تمہیں کوئی رزق دینے کا، سو طلب کرو اللہ سے رزق اور اسی کی بندگی کرو اور شکر ادا کرو اس کا۔ اُسی کی طرف تم سب لوٹائے جاؤ گے۔
۲۹:۱۸ اور اگر جھٹلاتے ہو تم تو بے شک جھٹلایا تھا بہت سی قوموں نے تم سے پہلے بھی۔ اور نہیں ہے رسُول پر ذمّہ داری مگر کھول کر پیغام پہنچا دینے کی۔
۲۹:۱۹ کیا نہیں دیکھا اُنہوں نے کبھی کہ کس طرح ابتدا کرتا ہے اللہ خلق کی پھر اس کا اعادہ کرتا ہے؟ بلا شُبہ یہ (اعادہ) اللہ کے لیے بہت آسان ہے۔
۲۹:۲۰ ان سے کہو! چلو پھرو زمین میں پھر دیکھو کہ کس طرح ابتدا کی ہے اس نے خلق کی پھر اللہ ہی عطا کرے گا زندگی آخرت کی۔ بے شک اللہ ہر چیز پر پُوری طرح قادر ہے۔
۲۹:۲۱ سزا دے جسے چاہے اور رحم فرمائے جس پر چاہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
۲۹:۲۲ اور نہیں ہو تم عاجز کرنے والے (اللہ کو) زمین میں اور نہ آسمان میں اور نہیں ہے تمہارا اللہ کے سِوا کوئی دوست اور نہ (کوئی) مدد گار۔
۲۹:۲۳ اور جنہوں نے انکار کیا ہے اللہ کی آیات کا اور اس کے حضور پیش ہونے کا یہ وہ لوگ ہیں جو مایُوس ہو چُکے ہیں میری رحمت سے اور اُنہی کے لیے ہے درد ناک عذاب۔
۲۹:۲۴ سو نہ تھا جواب اُن کی قوم کا مگر یہ کہ کہا اُنہوں نے قتل کر دو ابراہیم کو یا جلادو اُسے۔ سو بچا لیا اُسے اللہ نے آگ سے۔ بے شک اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لانے والے ہیں۔
۲۹:۲۵ اور کہا ابراہیم نے: درحقیقت یہ جو بنا رکھے ہیں تم نے اللہ کے سوا بت (یہ تو ہیں) ذریعہ دوستی کا تمہارے درمیان صرف دُنیاوی زندگی میں پھر قیامت کے دن انکار کرے گا تم میں سے ہر ایک دوسرے کا اور لعنت بھیجیں گے ایک دوسرے پر اور ٹھکانا ہو گا تمہارا دوزخ اور نہ ہو گا تمہارا کوئی مدد گار۔
۲۹:۲۶ سو ایمان لائے اس پر صرف لوط۔ اور اُنہوں نے کہا میں ہجرت کرتا ہوں اپنے رب کی طرف، بے شک وہی ہے زبردست اور حکمت والا۔
۲۹:۲۷ اور عطا کی ہم نے اُنہیں اسحٰق اور یعقوب (جیسی اولاد) اور قائم رکھا ہم نے اس کی نسل میں (سلسلہ) نبوّت اور کتاب کا اور عطا کیا ہم نے اُسے اُس کا اجر دُنیا میں۔ اور یقیناً وہ آخرت میں ہو گا صالحین میں سے۔
۲۹:۲۸ اور (بھیجا ہم نے) لوط کو تو اس وقت کہا اُنہوں نے اپنی قوم سے بلا شُبہ تم ارتکاب کرتے ہو ایسے فحش کام کا کہ نہیں کیا تم سے پہلے ایسا کام کسی نے دُنیا والوں میں سے۔
۲۹:۲۹ کیا تم جاتے ہو مردوں پر اور راہزنی کرتے ہو اور ارتکاب کرتے ہو اپنی مجلسوں میں بے حیائی کا۔ سو نہ تھا جواب اس کی قوم کا مگر یہ کہ وہ کہنے لگے: لے آؤ ہم پر عذابِ الٰہی، اگر ہو تم سچّے۔
۲۹:۳۰ لوط نے کہا: اے میرے رب! مدد فرما میری مقابلہ میں ان مفسد لوگوں کے۔
۲۹:۳۱ اور جب آئے ہمارے فرشتے ابراہیم کے پاس بشارت لے کر تو اُنہوں نے کہا یقیناً ہم ہلاک کرنے والے ہیں اس بستی کے لوگوں کو، بے شک اس بستی کے لوگ ہیں ظالم۔
۲۹:۳۲ ابراہیم نے کہا مگر وہاں تو لوط بھی ہیں۔ وہ کہنے لگے ہم خُوب جانتے ہیں کہ کون ہے وہاں؟ ہم ضرور بچا لیں گے اُسے اور اس کے گھر والوں کو سوائے اس کی بیوی کے، جو ہے پیچھے رہ جانے والوں میں سے۔
۲۹:۳۳ اور جب آئے ہمارے فرشتے لوط کے پاس تو پریشان ہو گئے وہ اُنہیں دیکھ کر اور دل تنگ ہوئے اُن کے باعث اور کہا فرشتوں نے کہ نہ ڈرو اور نہ رنج کرو۔ یقیناً ہم بچا لیں گے تم کو اور تمہارے گھر والوں کو سوائے تمہاری بیوی کے جو ہے پیچھے رہ جانے والوں میں سے۔
۲۹:۳۴ یقیناً ہم نازل کرنے والے ہیں اس بستی والوں پر عذاب آسمان سے کیونکہ وہ بد کاریاں کیا کرتے تھے۔
۲۹:۳۵ اور البتّہ چھوڑ دی ہے ہم نے اس میں سے ایک کھلی نشانی ان لوگوں کے لیے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔
۲۹:۳۶ اور بھیجا ہم نے مدین کی طرف اُن کے بھائی شعیب کو سو کہا اُنہوں نے اے میری قوم! عبادت کرو اللہ کی اور اُمید وار رہو روزِ آخر کے اور مت پھرو زمین میں فسادی بن کر۔
۲۹:۳۷ سو اُنہوں نے جھٹلا دیا اُسے پھر آ پکڑا اُنہیں ایک سخت زلزلے نے تو رہ گئے وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے۔
۲۹:۳۸ اور (ہلاک کیا) عاد کو اور ثمود کو اور یقیناً آنکھوں کے سامنے ہیں تمہارے، ان کے مسکن۔ اور خوشنما بنا دیا تھا اُن کے لیے شیطان نے ان کے (بُرے) اعمال کو اور روک دیا تھا اُنہیں راہِ راست سے حالانکہ تھے وہ خاصے ہوشیار۔
۲۹:۳۹ اور (ہلاک کیا ہم نے) قارون کو، فرعون کو، اور ہامان کو۔ اور بلا شُبہ لے کر آئے تھے ان کے پاس موسیٰ کھُلی نشانیاں تو اُنہوں نے تکبّر کیا زمین میں حالانکہ نہیں تھے وہ سبقت لے جانے والے (ہم سے)۔
۲۹:۴۰ سو ان سب کو پکڑا ہم نے ان کے گناہوں کے سبب سو ان میں سے کچھ ایسے ہیں کہ بھیجی ہم نے اُن پر پتھراؤ کرنے والی ہوا، اور اُن میں سے کچھ ایسے ہیں جنہیں آ لیا ایک زبردست دھماکے نے اور اُن میں سے کچھ ایسے ہیں کہ دھنسا دیا اُنہیں ہم نے زمین میں اور اُن میں سے کچھ ایسے ہیں جنہیں غرق کر دیا ہم نے، اور نہ تھا اللہ کہ ظلم کرتا اُن پر بلکہ وہ خود ہی اپنے اُوپر ظلم کر رہے تھے۔
۲۹:۴۱ مثال ان لوگوں کی جنہوں نے بنا رکھا ہے اللہ کے سوا دوسروں کو اپنا سرپرست، مکڑی کی سی ہے جو بناتی ہے ایک گھر۔ اور بلا شُبہ سب سے کمزور گھر، مکڑی کا گھر ہوتا ہے۔ کاش! یہ لوگ جانتے ہوتے۔
۲۹:۴۲ بے شک اللہ جانتا ہے اسے جسے پکارتے ہیں یہ اس کے سوا کسی بھی چیز کو اور وہی ہے زبردست اور حکمت والا۔
۲۹:۴۳ اور یہ مثالیں ہیں جو بیان کرتے ہیں ہم انسانوں کے لیے اور نہیں سمجھتے ان باتوں کو مگر اہلِ علم۔
۲۹:۴۴ پیدا کیا ہے اللہ نے آسمانوں کو اور زمین کو برحق۔ درحقیقت اس میں ایک نشانی ہے اہلِ ایمان کے لیے۔
۲۹:۴۵ تلاوت کرو اے نبی اس کی جو وحی کیا گیا ہے تمہاری طرف بطورِ کتاب اور قائم کرو نماز، یقیناً نماز روکتی ہے بے حیائی اور بُرے کاموں سے، اور اللہ کا ذکر ہی ہے سب سے بڑا اور اللہ جانتا ہے اسے جو تم کرتے ہو۔
۲۹:۴۶ اور نہ بحث کرو اہلِ کتاب سے مگر ایسے طریقہ سے جو سب سے اچھا ہو سوائے ان لوگوں کے جو ظالم ہیں ان میں سے، اور کہو کہ ایمان لائے ہم تو اس پر جو نازل کیا گیا ہماری طرف اور جو نازل کیا گیا تمہاری طرف اور ہمارا معبود اور تمہارا معبود ایک ہی ہے اور ہم اسی کے مطیعِ فرمان ہیں۔
۲۹:۴۷ اور اے نبی اسی طرح نازل کی ہے ہم نے تمہاری طرف یہ کتاب۔ سو وہ لوگ جنہیں دی تھی ہم نے کتاب وہ تو ایمان لاتے ہیں اس پر اور ان (اہلِ مکّہ) میں سے بھی کچھ ایسے ہیں جو ایمان لا رہے ہیں اس قرآن پر اور نہیں انکار کرتے ہماری آیات کا مگر کافر۔
۲۹:۴۸ اور نہیں پڑھتے تھے تم اس سے پہلے کوئی کتاب اور نہ لکھتے تھے تم اُسے اپنے ہاتھ سے، اگر ایسا ہوتا تو ضرور شک میں پڑ سکتے تھے یہ باطل پرست لوگ۔
۲۹:۴۹ دراصل قرآن، آیات بینات ہیں ان لوگوں کے سینوں میں جنہیں دیا گیا ہے علم اور نہیں انکار کرتے ہماری آیات کا مگر ظالم۔
۲۹:۵۰ اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ کیوں نہ نازل کی گئیں اُس پر نشانیاں اس کے رب کی طرف سے۔ کہو حقیقت یہ ہے کہ نشانیاں تو اللہ ہی کے اختیار میں ہیں۔ اور میں تو بس تنبیہ کرنے والا ہوں واضح طور پر۔
۲۹:۵۱ کیا (یہ نشانی) کافی نہیں ہے اُن کے لیے کہ ہم نے نازل کی ہے تم پر یہ کتاب جو پڑھ کر سُنائی جاتی ہے اُنہیں، بے شک اس میں بڑی رحمت ہے اور نصیحت ہے ان لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں۔
۲۹:۵۲ کہہ دو اے نبی! کافی ہے اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہی کے لیے، وہ جانتا ہے اسے بھی جو آسمانوں میں ہے اور زمین میں ہے اور جو لوگ مانتے ہیں باطل کو اور انکار کرتے ہیں اللہ کا، وہی ہیں گھاٹا اُٹھانے والے۔
۲۹:۵۳ اور مطالبہ کر رہے ہیں یہ لوگ تم سے جلد عذاب لانے کا اور اگر نہ ہوتا ایک وقتِ مقرر تو ضرور آ جاتا ان پر عذاب اور یہ آ کر رہے گا اُن پر اچانک اس طرح کہ انہیں پتا بھی نہ چلے گا۔
۲۹:۵۴ یہ لوگ جلدی مچا رہے ہیں تم سے عذاب کے لیے حالانکہ جہنّم گھیرے میں لیے ہُوئے ہے کافروں کو۔
۲۹:۵۵ جس دن گھیر لے گا اُنہیں عذاب اُن کے اُوپر سے بھی اور اُن کے پاؤں کے نیچے سے بھی اور فرمائے گا وہ چکھو مزا ان کرتوتوں کا جو تم کرتے رہے۔
۲۹:۵۶ اے میرے بندو! جو ایمان لائے ہو بے شک میری زمین بہت وسیع ہے، لہٰذا صرف میری ہی عبادت کرو تم۔
۲۹:۵۷ ہر جاندار کو چکھنا ہے مزا موت کا۔ پھر ہماری ہی طرف تم واپس لائے جاؤ گے۔
۲۹:۵۸ اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے اُنہوں نے نیک اعمال جگہ دیں گے ہم اُنہیں جنّت کے اندر بلند و بالا عمارتوں میں، بہہ رہی ہوں گی اُن کے نیچے نہریں، رہیں گے وہ ہمیشہ ان میں۔ کیا ہی اچھا ہے اجر نیک عمل کرنے والوں کا۔
۲۹:۵۹ یہ وہ لوگ ہیں جو صبر کرتے ہیں اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔
۲۹:۶۰ اور کتنے ہی جاندار ہیں جو نہیں اُٹھائے پھرتے اپنا رزق، اللہ ہی رزق دیتا ہے اُنہیں بھی اور تمہیں بھی اور وہ ہے ہر بات کا سُننے والا اور سب کچھ جاننے والا۔
۲۹:۶۱ اور اگر پوچھو تم اُن سے کہ کس نے پیدا کیا ہے آسمانوں کو اور زمین کو اور مسخّر کر رکھا ہے سُورج کو اور چاند کو، تو ضرور کہیں گے وہ، اللہ نے۔ پھر یہ کہاں بہکے جا رہے ہیں؟
۲۹:۶۲ اللہ ہی کشادہ کرتا ہے رزق جس کے لیے چاہے اپنے بندوں میں سے اور تنگ کرتا ہے جس کے لیے (چاہے) یقیناً اللہ ہر بات سے پُوری طرح باخبر ہے۔
۲۹:۶۳ اور اگر پوچھو تم اُن سے کہ کون برساتا ہے آسمان سے پانی پھر زندہ کرتا ہے اس کے ذریعہ سے زمین کو اس کے مُردہ ہو جانے کے بعد، تو ضرور کہیں گے کہ اللہ۔ کہہ دیجیے "الحمد للہ” مگر اکثر ان میں سے سمجھتے نہیں ہیں۔
۲۹:۶۴ اور نہیں ہے یہ دُنیاوی زندگی مگر کھیل تماشا اور یقیناً آخرت کا گھر ہی حقیقی زندگی ہے کاش! یہ لوگ جانتے۔
۲۹:۶۵ پھر جب سوار ہوتے ہیں یہ کشتی میں تو پکارتے ہیں اللہ کو خالص کر کے اسی کے لیے اپنے دین کو۔ پھر جب بچا کر لے آتا ہے وہ اُنہیں خشکی پر تو یکایک یہ شرک کرنے لگتے ہیں۔
۲۹:۶۶ تاکہ ناشکری کریں اس نجات کی جو ہم نے اُنہیں دی تھی اور تاکہ مزے لوٹیں (دنیاوی زندگی کے) سو عنقریب اُنہیں معلوم ہو جائے گا۔
۲۹:۶۷ کیا نہیں دیکھتے یہ کہ ہم ہی نے بنا دیا ہے حرم کو امن کا گہوارہ جبکہ اچک لیے جاتے ہیں انسان اس کے گرد و پیش سے؟ کیا اس کے باوجود یہ لوگ باطل کو مانتے ہیں اور اللہ کی نعمتوں کا انکار کرتے ہیں؟
۲۹:۶۸ اور کون بڑا ظالم ہے اس سے جو بہتان باندھے اللہ پر جھُوٹ کا یا جھُٹلائے حق کو جب بھی وہ اس کے پاس آئے؟ کیا نہیں ہے جہنّم ٹھکانا ایسے جھٹلانے والوں کا؟
۲۹:۶۹ اور وہ لوگ جو جِدّ و جُہد کرتے ہیں ہماری خاطر تو ہم ضرور دکھائیں گے اُنہیں اپنے راستے اور یقیناً اللہ ساتھ ہے اعلیٰ اور معیاری کارکردگی دکھانے والوں کے۔
سورۃ الرُّوم
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۰:۱ الف۔ لام۔ میم۔
۳۰:۲ مغلوب ہو گئے رومی۔
۳۰:۳ (عرب سے) قریب ترین سرزمین میں اور وہ اپنے مغلوب ہونے کے بعد جلد ہی غالب ہو جائیں گے۔
۳۰:۴ چند سالوں میں۔ اللہ ہی کا ہے سارا اختیار پہلے بھی اور بعد میں بھی اور وہ دن ہو گا جبکہ خوش ہوں گے اہلِ ایمان۔
۳۰:۵ اللہ کی مدد پر۔ مدد دیتا ہے وہ جس کو چاہے۔ اور وہ ہے زبردست اور نہایت مہربان۔
۳۰:۶ یہ وعدہ ہے اللہ کا کبھی نہیں خلاف کرتا اللہ اپنے وعدے کے مگر اکثر انسان (یہ بات) نہیں جانتے۔
۳۰:۷ جانتے ہیں لوگ صرف ظاہری پہلو دنیاوی زندگی کا اور وہ آخرت سے بالکل ہی غافل ہیں۔
۳۰:۸ کیا نہیں غور و فکر کیا انہوں نے کبھی اپنے آپ میں۔ کہ نہیں پیدا کیا ہے اللہ نے آسمانوں کو اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے مگر برحق اور ایک وقتِ مقرر کے لیے اور واقعہ یہ ہے کہ اکثر انسان اپنے رب کے حضور پیشی کے منکر ہیں۔
۳۰:۹ کیا نہیں چلے پھرے ہیں یہ زمین میں کہ دیکھتے کیا ہوا انجام ان لوگوں کا جو (ہو گزرے ہیں) ان سے پہلے۔ وہ تھے کہیں زیادہ ان سے طاقت میں اور کھیتی باڑی کی تھی انہوں نے زمین میں اور آباد کیا تھا زمین کو کہیں زیادہ اس سے جتنا آباد کیا ہے انہوں نے اسے اور آئے تھے ان کے پاس ان کے رسول کھلی نشانیاں لے کر سو نہ تھا اللہ ایسا کہ ظلم کرتا ان پر مگر وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کر رہے تھے۔
۳۰:۱۰ پھر ہوا انجام ان لوگوں کا جنہوں نے برائیاں کی تھیں بہت برا اس وجہ سے کہ جھٹلایا تھا انہوں نے اللہ کی آیات کو اور ان کا مذاق اڑایا کرتے تھے۔
۳۰:۱۱ اللہ ہی ابتدا کرتا ہے تخلیق کی پھر وہی اعادہ کرے گا اس کا پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
۳۰:۱۲ اور جس دن برپا ہو گی قیامت، مایوس ہو جائیں گے مجرم۔
۳۰:۱۳ اور نہ ہو گا ان کے لیے ان کے (ٹھہرائے ہوئے) شرکا میں سے کوئی سفارشی بلکہ ہو جائیں گے وہ اپنے شریکوں کے منکر۔
۳۰:۱۴ اور جس دن برپا ہو گی قیامت اس دن بٹ جائیں گے لوگ فرقوں میں۔
۳۰:۱۵ سو جو لوگ ایمان لائے ہیں اور کیے انہوں نے اچھے عمل سو وہ ایک باغ میں ہوں گے، خوش و خرم۔
۳۰:۱۶ اور رہے وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اور جھٹلایا ہماری آیات کو اور آخرت کی پیشی کو سو یہ لوگ عذاب میں ہمیشہ مبتلا رہیں گے۔
۳۰:۱۷ سو پاکی بیان کرتے رہو اللہ کی جب تم شام کرتے ہو اور جب تم صبح کرتے ہو۔
۳۰:۱۸ اور اسی کے لیے ہے حمد آسمانوں میں اور زمین میں اور سہ پہر کو اور جب تم ظہر کرتے ہو۔
۳۰:۱۹ نکالتا ہے وہ زندہ کو مردہ میں سے اور نکالتا ہے وہی مردہ کو زندہ میں سے اور زندہ کرتا ہے زمین کو اس کے مُردہ ہو جانے کے بعد۔ اور اسی طرح تم بھی نکالے جاؤ گے۔
۳۰:۲۰ اور اس کی نشانیوں میں سے ہے یہ بھی کہ پیدا فرمایا اس نے تمہیں مٹی سے پھر یکایک تم بشر بن کر پھیلتے جا رہے ہو۔
۳۰:۲۱ اور اُس کی نشانیوں میں سے ہے یہ بھی کہ پیدا کیں اس نے تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے بیویاں تاکہ تم سکون حاصل کرو ان کے پاس اور پیدا کر دی ان نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت، یقیناً اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو غور و فکر کرتے ہیں۔
۳۰:۲۲ اور اس کی نشانیوں میں سے ہے پیدا فرمانا آسمانوں کا اور زمین کا، اور مختلف ہونا تمہاری زبانوں اور تمہارے رنگوں کا۔ بلا شُبہ اس میں بھی نشانیاں ہیں عالموں کے لیے۔
۳۰:۲۳ اور ان کی نشانیوں میں سے ہے تمہارا سونا رات اور دن میں اور تمہارا تلاش کرنا اس کے فضل کو، یقیناً اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو سنتے ہیں۔
۳۰:۲۴ اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ وہ دکھلاتا ہے تم کو بجلی کی چمک ڈرانے اور امید دلانے کے لیے اور برساتا ہے آسمان سے پانی پھر زندہ کرتا ہے اس کے ذریعہ سے زمین کو اس کے مردہ ہو جانے کے بعد۔ بے شک اس میں بھی بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔
۳۰:۲۵ اور اس کی نشانیوں میں سے ہے یہ بھی کہ قائم ہے آسمان اور زمین اس کے حکم سے، پھر جونہی بلائے گا وہ تم کو ایک ہی دفعہ زمین سے (نکلنے کے لیے) تو فوراً ہی تم نکل پڑو گے۔
۳۰:۲۶ اور اسی کا مملوک ہے جو کوئی بھی ہے آسمانوں میں اور زمین میں۔ (اور) سب اسی کے مطیع فرمان بھی ہیں۔
۳۰:۲۷ اور وہی ہے جو ابتدا کرتا ہے تخلیق کی پھر اعادہ کرے گا وہی اس کا اور جبکہ یہ بہت آسان ہے اس کے لیے۔ اور اسی کی شان سب سے بلند ہے آسمانوں میں اور زمین میں۔ اور وہ زبردست اور بڑی حکمت والا ہے۔
۳۰:۲۸ بیان کرتا ہے اللہ تمہارے لیے ایک مثال خود تمہاری اپنی ہی۔ کیا ہیں تمہارے لیے تمہارے غلاموں میں سے کچھ ایسے جو ہوں شریک اس رزق میں جو ہم نے تمہیں دیا ہے پھر تم اور وہ اس میں برابر ہو گئے ہو (اور) ڈرتے ہو تم ان سے جیسے ڈرتے ہو تم اپنے جیسوں سے؟ اسی طرح کھول کھول کر بیان کرتے ہیں ہم اپنی آیات ان لوگوں کے لیے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔
۳۰:۲۹ بلکہ پیروی کر رہے ہیں یہ لوگ جو ظالم ہیں اپنی خواہشاتِ نفس کی بغیر علم کے، سو کون ہدایت دے اس کو جسے گمراہ کر دیا ہو اللہ نے اور نہیں ہو سکتا ان کا کوئی مدد گار بھی۔
۳۰:۳۰ سو سیدھا رکھو تم اپنا رخ دینِ اسلام کی سمت یکسو ہو کر۔ جو اللہ کا دینِ فطرت ہے جس پر پیدا فرمایا ہے اس نے انسانوں کو، نہیں بدلی جا سکتی اللہ کی بنائی ہوئی ساخت۔ یہی ہے دینِ راست اور درست لیکن بہت سے انسان (اس بات کو) نہیں جانتے۔
۳۰:۳۱ (درست رکھو اپنا رخ) رجوع کرتے ہوئے اس کی طرف اور اسی سے ڈرو اور قائم کرو نماز اور نہ ہو جانا تم مشرکوں میں سے۔
۳۰:۳۲ (یعنی) ان لوگوں میں سے جنہوں نے پھوٹ ڈال دی اپنے دین میں اور بٹ گئے فرقوں میں۔ ہر فرقہ اس (طریقے) پر جو ان کے پاس ہے مگن ہے۔
۳۰:۳۳ اور جب پہنچتی ہے انسانوں کو کوئی تکلیف تو پکارتے ہیں اپنے رب کو رجوع کرتے ہوئے اسی کی طرف پھر جب وہ چکھاتا ہے انہیں مزہ اپنی رحمت کا تو یکایک کچھ لوگ ان میں سے اپنے رب کے ساتھ شرک کرنے لگتے ہیں۔
۳۰:۳۴ تاکہ ناشکری کریں وہ ان (نعمتوں) کی جو ہم نے عطا فرمائی تھیں انہیں۔ اچھا! تم مزے لوٹ لو۔ پھر عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا۔
۳۰:۳۵ کیا نازل کی ہے ہم نے ان پر کوئی سند جو شہادت دیتی ہو اس شرک (کی صداقت) پر جو یہ اللہ کے ساتھ کر رہے ہیں۔
۳۰:۳۶ اور جب چکھاتے ہیں ہم مزا انسانوں کو رحمت کا تو اترا جاتے ہیں اس پر اور اگر آتی ہے اُن پر کوئی مصیبت بسبب ان کی کرتوتوں کے تو یکایک وہ مایوس ہو جاتے ہیں۔
۳۰:۳۷ کیا نہیں دیکھتے یہ کہ اللہ کشادہ کر دیتا ہے رزق جس کے لیے چاہے اور تنگ کر دیتا ہے (جس کے لیے چاہے) یقیناً اس میں بڑی نشانیاں ہے ان لوگوں کے لیے جو ایمان والے ہیں۔
۳۰:۳۸ سو دو رشتہ داروں کو ان کا حق اور مسکین کو اور مسافر کو۔ یہ طریقہ زیادہ بہتر ہے ان لوگوں کے لیے جو چاہتے ہیں خوشنودی اللہ کی، اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔
۳۰:۳۹ اور جو لین دین کرتے ہو تم کسی قسم کے سود کا تاکہ اضافہ ہو لوگوں کے مالوں میں تو نہیں اضافہ ہوتا اللہ کے نزدیک اور جو دیتے ہو تم کسی قسم کی زکوٰۃ، حاصل کرنے کے لیے خوشنودی اللہ کی سو ایسے ہی لوگ ہیں (اپنا مال) بڑھانے والے۔
۳۰:۴۰ اللہ ہی ہے جس نے تمہیں پیدا کیا پھر تمہیں رزق دیا۔ پھر وہ تم کو موت دیتا ہے پھر وہ زندہ کرے گا تم کو۔ کیا کوئی ہے تمہارے (ٹھہرائے ہوئے) شرکا میں سے ایسا جو کرتا ہو ان کاموں میں سے کچھ بھی؟ پاک ہے اس کی ذات اور بلند و برتر، ہر اس شرک سے جو یہ کرتے ہیں۔
۳۰:۴۱ برپا ہو گیا ہے فساد خشکی اور تری میں بسبب اس کے جو کماتے ہیں ہاتھ، انسانوں کے تاکہ مزا چکھائیں انہیں ان کے بعض اعمال کا۔ شاید کہ وہ باز آ جائیں۔
۳۰:۴۲ کہہ دو! (ان سے) چلو پھرو زمین میں پھر دیکھو کیا ہوا انجام ان لوگوں کا جو گزر گئے تم سے پہلے، تھے اکثر ان میں سے مشرک۔
۳۰:۴۳ سو سیدھا رکھو مضبوطی کے ساتھ اپنا رخ اس دین کی طرف جو راست اور درست ہے اس سے پہلے کہ آ جائے وہ دن کہ نہیں ہے اس کے ٹل جانے کی کوئی صورت اللہ کی طرف سے، اس دن لوگ جدا جدا ہوں گے۔
۳۰:۴۴ جس نے کفر کیا ہو گا، اسی پر وبال ہو گا اس کے کفر کا اور جو کرتے ہیں نیک عمل تو ایسے لوگ اپنے لیے ہی نفع کا سامان کر رہے ہیں۔
۳۰:۴۵ تاکہ جزا دے اللہ ۔ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور کیے جنہوں نے نیک عمل ۔ اپنے فضل سے۔ بے شک وہ نہیں پسند کرتا کافروں کو۔
۳۰:۴۶ اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ وہ بھیجتا ہے ہواؤں کو خوشخبری دینے والا بنا کر اور تا کہ چکھائے تم کو مزا اپنی رحمت کا اور تاکہ چلیں کشتیاں اس کے حکم سے اور تاکہ تلاش کرو تم اس کا فضل اور تاکہ تم اس کے شکر گزار بنو۔
۳۰:۴۷ اور یقیناً بھیجے ہم نے تم سے پہلے رسول ان کی قوموں کی طرف سو لے کر آئے وہ ان کے پاس کھلی نشانیاں پھر سزا دی ہم نے ان لوگوں کو جنہوں نے جرم کیا اور ہے ہم پر حق مدد کرنا مومنوں کی۔
۳۰:۴۸ اللہ ہی ہے جو بھیجتا ہے ہواؤں کو سو وہ اٹھاتی ہیں بادلوں کو پھر پھیلا دیتا ہے ان کو آسمان میں جس طرح چاہے اور تقسیم کر دیتا ہے ان کو ٹکڑوں میں پھر تو دیکھتا ہے بارش کے قطروں کو کہ نکلتے ہیں وہ اس میں سے۔ پھر جب برساتا ہے وہ اس (بارش) کو جس پر چاہے اپنے بندوں میں سے تو یکایک وہ خوش ہو جاتے ہیں۔
۳۰:۴۹ اور واقعہ یہ ہے کہ تھے وہ اس سے پہلے کہ برسائی جائے بارش ان پر، بالکل مایوس۔
۳۰:۵۰ سو دیکھو اللہ کی رحمت کے اثرات کو کہ کس طرح زندہ کرتا ہے اللہ زمین کو اس کے مردہ ہو جانے کے بعد۔ یقیناً یہ ہستی ضرور زندہ کرے گی مردوں کو اور وہ تو ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔
۳۰:۵۱ اور اگر کہیں بھیجتے ہم کوئی ایسی ہوا کہ دیکھتے وہ (اس کے اثر سے) کھیتی کو کہ زرد پڑ گئی ہے تو ضرور وہ اس کے بعد بھی کفر ہی کرتے رہتے۔
۳۰:۵۲ پس (اے نبی) تم ہرگز نہیں سنا سکتے مردوں کو اور نہ سنا سکتے ہو بہروں کو اپنی پکار جب وہ چلے جا رہے ہوں پیٹھ پھیر کر۔
۳۰:۵۳ اور نہیں ہو تم راہِ راست دکھانے والے اندھوں کو اُن کی گمراہی سے نکال کر، نہیں سنا سکتے ہو تم مگر انہی کو جو ایمان لاتے ہیں ہماری آیات پر پھر وہ سر تسلیم خم کر دیتے ہیں۔
۳۰:۵۴ اللہ ہی ہے جس نے پیدا کیا ہے تم کو ناتواں پھر بخشی کمزوری کے بعد قوّت پھر کر دیا اس نے قوت کے بعد کمزور اور بوڑھا۔ پیدا فرماتا ہے ہو جو چاہے اور وہ ہے ہر بات کا جاننے والا، ہر چیز پر قادر۔
۳۰:۵۵ اور جس دن برپا ہو گی قیامت تو قسم کھا کر کہیں گے مجرم کہ نہیں رہے وہ (دنیا میں) مگر ایک ساعت۔ اسی طرح وہ دھوکا کھاتے رہے (دنیا میں)۔
۳۰:۵۶ اور کہیں گے وہ لوگ جنہیں عطا کیا گیا ہے علم اور ایمان بے شک رہے ہو تم نوشتۂ الٰہی کے مطابق روزِ حشر تک، پس یہی ہے روزِ حشر۔ لیکن تم جانتے نہ تھے۔
۳۰:۵۷ سو یہ وہ دن ہے کہ نہیں فائدہ پہنچائے گی ان لوگوں کو جنہوں نے ظلم کیا تھا ان کی معذرت اور نہ ان کی توبہ قبول کی جائے گی۔
۳۰:۵۸ اور بے شک بیان کی ہیں ہم نے انسانوں کے لیے اس قرآن میں ہر قسم کی مثالیں اور اگر لاؤ تم ان کے سامنے کوئی نشانی تو ضرور کہیں گے کافر لوگ کہ نہیں ہو تم مگر جھوٹے۔
۳۰:۵۹ اسی طرح مہر لگا دیتا ہے اللہ دلوں پر ان لوگوں کے جو سمجھ نہیں رکھتے۔
۳۰:۶۰ پس صبر کرو یقیناً وعدہ اللہ کا سچا ہے اور نہ ہلکا پائیں تم کو وہ لوگ جو یقین نہیں لاتے۔
سورۃ لقمَان
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۱:۱ الف۔ لام۔ میم۔
۳۱:۲ یہ آیات ہیں ایک پر حکمت کتاب کی۔
۳۱:۳ سراسر ہدایت اور رحمت ہے ان محسنین کے لیے۔
۳۱:۴ جو قائم کرتے ہیں نماز اور ادا کرتے ہیں زکوٰۃ اور وہی ہیں جو آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں۔
۳۱:۵ یہی لوگ ہیں ہدایت پر اپنے رب کی اور یہی ہیں فلاح پانے والے۔
۳۱:۶ اور انسانوں میں سے کوئی ایسا بھی ہے جو خرید کر لاتا ہے غافل کرنے والی باتیں تاکہ گمراہ کر دے اللہ کی راہ سے بے سمجھے بوجھے۔ اور اڑائے اس (کی باتوں) کا مذاق۔ انہی لوگوں کے لیے ہے عذاب، رسوا کرنے والا۔
۳۱:۷ اور جب پڑھی جاتی ہیں اس کے سامنے ہماری آیات تو رخ پھیر لیتا ہے گھمنڈ کرتے ہوئے گویا کہ اس نے سنا ہی نہیں جیسے کہ اس کے کانوں میں بہرہ پن ہے سو خوشخبری دے دو اسے دردناک عذاب کی۔
۳۱:۸ بلا شُبہ وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل ان کے لیے ہیں نعمت بھری جنتیں۔
۳۱:۹ ہمیشہ رہیں گے وہ ان میں، یہ وعدہ ہے اللہ کا سچا اور وہ ہے زبردست، بڑی حکمت والا۔
۳۱:۱۰ اسی نے پیدا فرمائے ہیں یہ آسمان بغیر ایسے ستونوں کے جنہیں تم دیکھ سکو اور جما دیے زمین میں پہاڑ کہ کہیں تمہیں لے کر ڈھُلک نہ جائے اور پھیلا دیے زمین میں ہر قسم کے جاندار اور برسایا ہم نے آسمان سے پانی پھر اگائیں ہم نے زمین میں ہر قسم کی عمدہ (چیزیں)۔
۳۱:۱۱ یہ ہے تخلیق اللہ کی سو مجھے دکھاؤ کیا پیدا کیا ہے ان معبودوں نے جو اللہ کے سوا ہیں؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ ظالم مبتلا ہیں کھلی گمراہی میں۔
۳۱:۱۲ اور یقیناً عطا کی تھی ہم نے لقمان کو حکمت یہ کہ شکر بجا لاؤ اللہ کا اور جو شکر ادا کرتا ہے تو درحقیقت وہ شکر ادا کرتا ہے اپنے ہی فائدے کے لیے جو ناشکری کرتا ہے تو بلاشبہ اللہ ہے بے نیاز، لائقِ حمد و ثنا۔
۳۱:۱۳ اور جب کہا تھا تھا لقمان نے اپنے بیٹے سے جب کہ وہ اسے نصیحت کر رہا تھا: اے میرے بیٹے! نہ بنانا تم (کسی کو) شریک اللہ کا۔ یقیناً شرک ظلمِ عظیم ہے۔
۳۱:۱۴ اور تاکید کی ہے ہم نے انسان کو اپنے والدین کا (حق پہچاننے کی) اٹھائے پھرتی ہے اس کو اس کی ماں ضعف پر ضعف کی حالت میں اور اس کا دودھ چھڑایا جاتا ہے دو سالوں میں، (نصیحت کی ہم نے اسے) کہ شکر گزار رہ میرا اور اپنے والدین کا۔ میری ہی طرف تجھے لوٹ کر آنا ہے۔
۳۱:۱۵ لیکن اگر وہ دباؤ ڈالیں تجھ پر اس بات کا کہ شریک ٹھہرائے تو میرے ساتھ ایسوں کو کہ نہیں ہے تجھے اُن کے بارے میں کچھ علم تو ان کا کہنا نہ مانو لیکن برتاؤ کرو تم ان کے ساتھ دُنیا میں اچھا اور پیروی کرو اس شخص کے راستے کی جو رجوع کرتا ہو میری طرف، (جان رکھو کہ) پھر میری ہی طرف تم سب کو لوٹ کر آنا ہے پھر اُس وقت میں بتاؤں گا تمہیں کہ تم کیا کرتے رہے ہو؟
۳۱:۱۶ اے میرے بیٹے! حقیقت یہ ہے کہ اگر ہو کوئی چیز برابر رائی کے دانے کے پھر ہو وہ چھپی کسی چٹان میں یا آسمان میں یا زمین میں تو نکال لائے گا اُسے اللہ۔ بے شک ہے اللہ باریک بین اور ہر بات سے باخبر۔
۳۱:۱۷ اے میرے بیٹے! قائم کرو نماز اور حکم دیتے رہو نیک کاموں کا اور منع کرتے رہو بدی سے اور ثابت قدم رہو اس تکلیف پر جو پہنچے تمہیں (اس راستہ میں) یقیناً یہی ہیں بڑی ہمّت کے کام۔
۳۱:۱۸ اور مت پھُلاؤ تم اپنے گال لوگوں سے (بات کرتے ہوئے) اور مت چلو زمین میں اکڑ کر۔ بے شک اللہ نہیں پسند کرتا ہر اس شخص کو جو خود پسند اور فخر کرنے والا ہو۔
۳۱:۱۹ اور اعتدال اختیار کرو اپنی چال میں اور پست رکھو کسی قدر تم اپنی آواز۔ بلاشبہ سب سے زیادہ ناپسندیدہ آواز گدھے کی آواز ہے۔
۳۱:۲۰ کیا نہیں دیکھتے تم کہ یقیناً اللہ نے مسخر کر دیا ہے تمہارے لیے ان سب چیزوں کو جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں اور پوری کر رکھی ہیں اس نے تمہارے اوپر اپنی نعمتیں ظاہری اور باطنی۔ اور انسانوں میں سے کوئی ایسا بھی ہے جو جھگڑتا ہے اللہ کے بارے میں بے سمجھے بوجھے اور بغیر ہدایت کے اور بغیر روشنی دکھانے والی کتاب کے۔
۳۱:۲۱ اور جب کہا جاتا ہے ان سے کہ پیروی کرو اس کی جو نازل کیا ہے اللہ نے تو وہ کہتے ہیں نہیں بلکہ ہم پیروی کریں گے اس کی کہ پایا ہم نے جس پر اپنے باپ دادا کو۔ (ان سے پوچھو) کیا پھر بھی اگر شیطان بلا رہا ہو انہیں جہنم کے عذاب کی طرف؟
۳۱:۲۲ اور جس نے جھکا دیا اپنا چہرہ اللہ کے حضور اور ہو وہ اچھے کام کرنے والا بھی تو بلاشبہ اس نے تھام لیا ایک مضبوط سہارا۔ اور اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے فیصلہ تمام معاملات کا۔
۳۱:۲۳ اور جو کفر اختیار کرتا ہے سو نہ غم میں مبتلا کرے تمہیں اس کا کفر۔ ہماری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے انہیں پھر ہم بتائیں گے انہیں کہ کیا عمل کرتے رہے وہ؟ یقیناً اللہ خوب جانتا ہے دلوں کی باتوں کو۔
۳۱:۲۴ فائدہ اٹھانے دیں گے ہم انہیں تھوڑا پھر بے بس کر کے لیے جائیں گے ہم انہیں ایک سخت عذاب میں۔
۳۱:۲۵ اور اگر تم پوچھو ان سے کہ کس نے پیدا کیا ہے آسمانوں کو اور زمین کو تو وہ ضرور کہیں گے کہ اللہ نے۔ کہو! "الحمد للہ”۔ اصل بات یہ ہے کہ ان کی اکثریت بے سمجھ ہے۔
۳۱:۲۶ اللہ ہی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں۔ بے شک اللہ ہی ہے جو ہے بے نیاز اور لائقِ حمد و ثنا۔
۳۱:۲۷ اور اگر بن جائیں جتنے بھی ہیں زمین میں درخت، قلم، اور سمندر ہو اس کی سیاہی، اور اس کے ساتھ ہوں مزید سات سمندر بھی تو نہ ختم ہوں اللہ کی باتیں۔ بے شک اللہ ہے زبردست، بڑی حکمت والا۔
۳۱:۲۸ نہیں ہے پیدا کرنا تم سب کا (اے انسانو) اور نہ دوبارہ اٹھانا تم سب کا مگر ایسا ہی جیسے ایک شخص کا۔ بے شک اللہ ہے ہر بات سننے والا اور دیکھنے والا۔
۳۱:۲۹ کیا نہیں دیکھتے تم کہ اللہ داخل کرتا ہے رات کو دن میں اور داخل کرتا ہے دن کو رات میں مسخر کر رکھا ہے اس نے سورج اور چاند کو، یہ سب گردش کر رہے ہیں ایک وقتِ مقرر تک اور بے شک اللہ ان اعمال سے جو تم کرتے ہو پوری طرح باخبر ہے۔
۳۱:۳۰ یہ اس وجہ سے ہے کہ اللہ ہی حق ہے اور یقیناً وہ سب جنہیں پکارتے ہیں یہ اللہ کے سِوا وہ باطل ہیں اور یقیناً اللہ ہی بلند و برتر اور بہت بڑا ہے۔
۳۱:۳۱ کیا نہیں دیکھتے تم یہ حقیقت کہ کشتیاں چلتی ہیں سمندر میں اللہ کے فضل سے تاکہ دکھائے وہ تمہیں اپنی کچھ نشانیاں۔ بلا شُبہ اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ہر اس شخص کے لیے جو صبر و شکر کرنے والا ہے۔
۳۱:۳۲ اور جب چھا جاتی ہے ان پر کوئی موج سائبانوں کی طرح تو پکارتے ہیں اللہ کو خالص کر کے اس کے لیے اپنا دین پھر جب بچا کر پہنچا دیتا ہے وہ انہیں خشکی میں تو وہ ان میں سے کچھ ایسے ہیں جو میانہ روی اختیار کرتے ہیں۔ اور نہیں انکار کرتا ہماری آیات کا مگر ہر وہ شخص جو ہو غدار اور ناشکرا۔
۳۱:۳۳ اے انسانو! بچو اپنے رب کی نافرمانی سے اور ڈرو اس دن سے جب نہ کام آئے گا کوئی باپ اپنے بیٹے کے اور نہ کوئی اولاد کام آئے گی اپنے باپ کے، ذرا بھی۔ بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے سو نہ دھوکے میں ڈالے تمہیں دنیاوی زندگی، اور نہ دھوکے میں ڈالے تمہیں اللہ کے معاملہ میں دھوکے باز (شیطان)۔
۳۱:۳۴ بے شک اللہ ہی ہے جس کے پاس ہے علم قیامت کا۔ اور وہی برساتا ہے بارش اور وہی جانتا ہے کہ کیا ہے رحموں میں اور نہیں جانتا کوئی شخص کہ کیا کرے گا وہ کل اور نہیں جانتا کوئی شخص کہ کس سرزمین میں مرے گا۔ بے شک اللہ ہے ہر بات جاننے والا اور پوری طرح باخبر۔
سورۃ السَّجدَۃ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۲:۱ الف۔ لام۔ میم۔
۳۲:۲ نازل کی جا رہی ہے یہ کتاب بلا شُبہ ربُّ العالمین کی طرف سے۔
۳۲:۳ کیا کہتے ہیں یہ لوگ کہ گھڑ لیا ہے اس کو اس شخص نے؟ نہیں بلکہ یہ حق ہے تمہارے رب کی طرف سے تاکہ متنبہ کرو تم ایسی قوم کو کہ نہیں آیا جس کے پاس کوئی متنبہ کرنے والا تم سے پہلے شاید کہ وہ ہدایت پا جائیں۔
۳۲:۴ یہ اللہ ہی ہے جس نے پیدا فرمایا آسمانوں کو اور زمین کو اور ہراس چیز کو جو ان کے درمیان ہے چھ دنوں میں پھر جلوہ فرما ہوا عرش پر، نہیں ہے تمہارا اس کے سوا کوئی حامی و مدد گار اور نہ کوئی (اس کے آگے) سفارش کرنے والا، کیا تم سوچتے سمجھتے نہیں؟
۳۲:۵ وہ تدبیر کرتا ہے سارے معاملات کی آسمان سے زمین تک پھر پہنچتی ہے (روداد اس تدبیر کی) اس کے حضور ایک ایسے دن میں کہ ہے جس کی مقدار ایک ہزار سال، تمہارے شمار کے حساب سے۔
۳۲:۶ وہی ہے جاننے والا پوشیدہ اور ظاہر کا، زبردست اور نہایت مہربان۔
۳۲:۷ جس نے خوب بنائی ہر چیز، جو بھی بنائی اور ابتدا کی تخلیقِ انسان کی گارے سے۔
۳۲:۸ پھر چلائی اس کی نسل حقیر پانی کے سَت سے۔
۳۲:۹ پھر اس کی نوک پلک سنواری اور پھونکی اس میں اپنی روح اور عطا فرمائے تم کو کان، آنکھیں اور مراکزِ حواس (دل و دماغ) کم ہی تم شکر گزار ہوتے ہو۔
۳۲:۱۰ اور کہتے ہیں یہ لوگ کیا جب ہم رل مِل جائیں گے زمین میں تو کیا ہم پھر پیدا کیے جائیں گے ازسرِ نو؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے رب کے حضور پیشی کے منکر ہیں۔
۳۲:۱۱ کہہ دیجیے پورے کا پورا قبضہ میں لے گا تم کو وہ موت کا فرشتہ جو مقرر ہے تم پر پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔
۳۲:۱۲ اور کاش! تم دیکھو وہ سماں جب مجرم جھکائے ہوئے اپنے سر اپنے رب کے حضور (کھڑے ہوں گے)۔ (اور کہہ رہے ہوں گے) اے ہمارے رب! ہم نے خوب دیکھ لیا اور سن لیا پس تو ہمیں واپس بھیج دے، کریں گے ہم نیک عمل اب ہمیں یقین آ گیا۔
۳۲:۱۳ اور اگر چاہتے ہم تو عطا فرما دیتے ہر شخص کو اس کی ہدایت لیکن پوری ہو گئی وہ بات جو میں نے کہی تھی کہ میں ضرور بھروں گا جہنم کو جنوں سے اور انسانوں سے سب سے۔
۳۲:۱۴ سو اب مزا چکھو اس کا کہ بھول گئے تھے تم اپنی اس دن کی پیشی کو سو ہم نے بھی بھلا دیا ہے تم کو اور چکھو مزا ہمیشگی کے عذاب کا، ان کرتوتوں کے بدلے جو تم کرتے رہے۔
۳۲:۱۵ حقیقت یہ ہے کہ ایمان لاتے ہیں ہماری آیات پر وہ لوگ جنہیں جب نصیحت کی جاتی ہے ان کے ذریعہ سے تو وہ گر پڑتے ہیں سجدے میں اور تسبیح کرتے ہیں اپنے رب کی حمد کے ساتھ اور وہ تکبر نہیں کرتے۔
۳۲:۱۶ علیحدہ رہتے ہیں ان کے پہلو اپنے بستروں سے، پکارتے ہیں اپنے رب کو خوف اور امید کے ساتھ اور اس (رزق) میں سے جو ہم نے دیا ہے انہیں، خرچ کرتے ہیں۔
۳۲:۱۷ سو نہیں جانتا کوئی متنفس کہ کیا چھپا کر رکھا گیا ہے ان کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان بدلہ میں ان اعمال کے جو وہ کیا کرتے تھے؟
۳۲:۱۸ کیا بھلا وہ شخص جو ہو مطیعِ فرمان اس شخص کی مانند ہو سکتا ہے جو نافرمان ہو، ہرگز نہیں برابر ہو سکتے۔
۳۲:۱۹ پس وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل سو ان کے لیے ہیں جنت کی قیام گاہیں، مہمان نوازی کے طور پر بسبب ان اعمال کے جو وہ کیا کرتے تھے۔
۳۲:۲۰ اور رہے وہ لوگ جنہوں نے نافرمانی کا رویہ اختیار کیا سو ٹھکانا ہے ان کا دوزخ، جب بھی وہ ارادہ کریں گے نکلنے کا اس میں سے واپس دھکیل دیے جائیں گے اسی میں اور کہا جائے گا ان سے چکھو مزا اس عذابِ جہنم کا جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے۔
۳۲:۲۱ اور ضرور چکھائیں گے ہم ان کو مزا دنیاوی عذاب کا بڑے عذاب سے پہلے شاید کہ وہ باز آ جائیں۔
۳۲:۲۲ اور کون ہے بڑا ظالم اس شخص سے جسے یاد دہانی کرائی جائے اس کے رب کی آیات کے ذریعہ سے پھر بھی وہ منہ پھیرے رہے اِن سے۔ یقیناً ہم مجرموں سے انتقام لے کر رہیں گے۔
۳۲:۲۳ اور یقیناً دے چکے ہیں ہم موسیٰ کو الکتاب سو نہ ہو تم کو کبھی شک اس کے ملنے میں اور بنایا تھا ہم نے اس کتاب کو ہدایت بنی اسرائیل کے لیے۔
۳۲:۲۴ اور پیدا کیے ہم نے ان میں ایسے پیشوا جو رہنمائی کرتے تھے ہمارے حکم سے، جب انہوں نے استقامت دکھائی۔ اور تھے وہ (ایسے لوگ جو) ہماری آیات پر یقین رکھتے تھے۔
۳۲:۲۵ بے شک تیرا رب ہی فیصلہ فرمائے گا ان کے درمیان روزِ قیامت ان باتوں کا جن میں وہ باہم اختلاف کیا کرتے تھے۔
۳۲:۲۶ کیا نہیں رہنمائی ملی ان کو (اس بات سے کہ) کتنی ہی ہلاک کی ہیں ہم نے ان سے پہلے قومیں کہ چلتے پھرتے ہیں یہ ان کی بستیوں میں۔ بے شک اس میں بہت سی نشانیاں ہیں تو کہا یہ سنتے نہیں؟
۳۲:۲۷ کیا نہیں دیکھا انہوں نے کہ ہم بہا لاتے ہیں پانی کو بنجر زمین کی طرف پھر اگاتے ہیں اس سے کھیتی کہ کھاتے ہیں جس میں سے ان کے چوپائے بھی اور وہ خود بھی؟ کیا اِنہیں سوجھتا نہیں؟
۳۲:۲۸ اور کہتے ہیں کہ کب ہو گا یہ فیصلہ اگر ہو تم سچّے۔
۳۲:۲۹ کہو ان سے فیصلے کے دن نہ فائدہ دے گا ان لوگوں کو جنہوں نے کفر اختیار کیا ان کا ایمان لانا اور نہ انہیں مہلت ہی ملے گی۔
۳۲:۳۰ سو انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو اور انتظار کرو، وہ بھی منتظر ہیں۔
سورۃ الاٴحزَاب
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۳:۱ اے نبی! ڈرو اللہ سے اور نہ کہا مانو کافروں اور منافقوں کا۔ بلاشبہ اللہ ہے ہر بات جاننے والا اور بڑی حکمت والا۔
۳۳:۲ اور پیروی کرو اس ہدایت کی جو وحی کی جا رہی ہے تمہاری طرف تمہارے رب کی طرف سے۔ بے شک اللہ ان کاموں سے جو تم کرتے ہو پوری طرح باخبر ہے۔
۳۳:۳ اور توکل کرو اللہ پر اور کافی ہے اللہ کام بنانے والا۔
۳۳:۴ نہیں بنائے ہیں اللہ نے کسی شخص کے لیے دو دل اس کے سینے میں اور نہیں بنایا ہے اللہ نے تمہاری ان بیویوں کو جنہیں تم ماں کہہ بیٹھتے ہو، تمہاری مائیں اور نہیں قرار دیا تمہارے منہ بولے بیٹوں کو، تمہارا حقیقی بیٹا۔ یہ باتیں محض قول ہے تمہارا جو تم اپنے منہ سے نکالتے ہو جبکہ اللہ فرماتا ہے سچی بات اور وہی ہدایت دیتا ہے سیدھے راستہ کی۔
۳۳:۵ پکارو انہیں ان کے باپوں کی نسبت سے یہ بات زیادہ منصفانہ ہے اللہ کے نزدیک، پھر اگر نہ جانتے ہو تم ان کے باپوں کو تو وہ تمہارے بھائی ہیں دین کے لحاظ سے اور تمہارے رفیق ہیں۔ اور نہیں ہے تم پر کوئی گرفت ان باتوں میں جو کہہ دیتے ہو تم نا دانستہ لیکن وہ بات جس کا تم ارادہ کرو اپنے دل سے (اس پر گرفت ہے)۔ اور ہے اللہ درگزر کرنے والا اور مہربان۔
۳۳:۶ نبی زیادہ مقدم ہے اہلِ ایمان کے لیے ان کی اپنی ذات پر اور نبی کی بیویاں ان کی مائیں ہیں۔ اور رشتے دار ایک دوسرے کے زیادہ قریب ہیں اللہ کے کتاب کی روسے مومنوں اور مہاجروں کی نسبت اِلا یہ کہ کرنا چاہو تم اپنے رفیقوں کے ساتھ کوئی بھلائی (تو کر سکتے ہو)۔ ہے یہ حکم کتاب میں لکھا ہوا۔
۳۳:۷ اور جب لیا تھا ہم نے نبیوں سے پُختہ عہد اور تم سے اور نوح سے اور ابراہیم سے اور موسیٰ سے اور عیسیٰ بن مریم سے اور لیا تھا ہم نے ان سے خوب پختہ عہد۔
۳۳:۸ (یہ اس لیے) تاکہ سوال کرے اللہ سچوں سے ان کی سچائی کے بارے میں اور مہیا کر رکھا ہے اس نے کافروں کے لیے درد ناک عذاب۔
۳۳:۹ اے ایمان والو! یاد کرو اللہ کا احسان جو اس نے تم پر کیا جب چڑھ آئے تھے تم پر لشکر تو بھیجی ہم نے ان پر آندھی اور (بھیجے) ایسے لشکر جو تم نہ دیکھ سکتے تھے۔ اور اللہ ان سب اعمال کو جو تم کر رہے تھے دیکھ رہا تھا۔
۳۳:۱۰ جب وہ چڑھ آئے تھے تم پر تمہارے اوپر کی طرف سے اور تمہارے نیچے سے اور جب پتھرا گئی تھیں آنکھیں اور آ گئے تھے کلیجے مونہوں کو اور گمان کرنے لگے تھے تم اللہ کے بارے میں طرح طرح کے گمان۔
۳۳:۱۱ یہ وہ وقت تھا جب آزمائے گئے مومن اور ہلا مارے گئے بڑی سختی سے۔
۳۳:۱۲ اور جب کہہ رہے تھے منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ تھا کہ نہیں وعدہ کیا تھا ہم سے اللہ اور اس کے رسول نے مگر دھوکہ دینے کی خاطر۔
۳۳:۱۳ اور جب کہا تھا ایک گروہ نے ان میں سے: اے اہلِ یثرب، نہیں ہے ٹھہرنے کا موقع تمہارے لیے لہٰذا لوٹ جاؤ، اور اجازت طلب کر رہا تھا ایک گروہ ان میں سے، نبی سے، کہتے تھے، واقعہ یہ ہے کہ ہمارے گھر غیر محفوظ ہیں حالانکہ نہ تھے وہ غیر محفوظ، نہ چاہتے تھے وہ لوگ مگر بھاگنا۔
۳۳:۱۴ اور اگر کہیں آ گھسے ہوتے دشمن ان پر اطرافِ شہر سے پھر دعوت دی جاتی انہیں فتنہ کی تو یہ ضرور جا پڑتے اس (فتنہ) میں اور نہ رکتے یہ اس سے مگر تھوڑی دیر۔
۳۳:۱۵ حالانکہ وہ عہد کر چکے تھے اللہ سے اس سے پہلے کہ نہ پھیریں گے پیٹھ اور ہوتی ہے اللہ سے کیے ہوئے عہد کی پرسش۔
۳۳:۱۶ اِن سے کہیے ہرگز نہیں فائدہ دے گا تم کو بھاگنا اگر تم بھاگے موت سے یا قتل ہونے سے اگر ایسا کرو گے تو نہ مزے لوٹو گے زندگی کے مگر تھوڑے دن۔
۳۳:۱۷ ان سے پوچھو کون ہے وہ جو بچا سکے تمہیں اللہ سے اگر چاہے وہ تمہیں نقصان پہنچانا یا (کون ہے جو روک سکے) اگر چاہے اللہ تم پر مہربان ہونا۔ اور نہ پائیں گے وہ اپنے لیے اللہ کے سوا کوئی حمایتی اور نہ کوئی مدد گار۔
۳۳:۱۸ بے شک جانتا ہے اللہ ان کو جو رکاوٹیں ڈالنے والے ہیں (جہاد کے کام میں) تم میں سے اور جو کہتے ہیں اپنے بھائیوں سے آ جاؤ ہمارے پاس۔ اور نہیں شریک ہوتے ہیں جنگ میں مگر بہت کم۔
۳۳:۱۹ جو سخت بخیل ہیں تمہارا ساتھ دینے میں پھر جب آتا ہے خطرے کا وقت تو پاؤ گے تم انہیں کہ دیکھتے ہیں وہ تمہاری طرف دِیدے پھرا پھرا کر اس شخص کی طرح جس پر غشی طاری ہو رہی ہو موت کی وجہ سے، پھر جب دور ہو جاتا ہے خوف تو باتیں بناتے ہیں تمہارے سامنے تیز تیز زبانوں سے حریص بن کر مال و دولت کے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو ہرگز ایمان نہیں لائے سو ضائع کر دیے اللہ نے ان کے سارے اعمال، اور ہے یہ بات اللہ کے لیے بہت آسان۔
۳۳:۲۰ یہ سمجھ رہے ہیں کہ حملہ آور لشکر ابھی نہیں گئے اور اگر حملہ آور ہو جائیں لشکر تو یہ دل سے چاہیں گے کہ کاش وہ جا بیٹھیں بدوؤں کے درمیان اور پوچھتے رہیں تمہاری خبریں۔ اور اگر یہ ہوتے تمہارے درمیان تو بھی جنگ میں حصّہ نہ لیتے مگر برائے نام۔
۳۳:۲۱ یقیناً ہے تمہارے لیے رسول اللہ کی ذات میں بہترین نمونہ ہر اس شخص کے لیے جو امیدوار ہو اللہ کا اور یومِ آخرت کا اور ذکر کرتا رہتا ہو اللہ کا بہت زیادہ۔
۳۳:۲۲ اور جب دیکھا مومنوں نے دشمن کے لشکر کو تو انہوں نے کہا یہی وہ چیز ہے جس کا وعدہ کیا تھا ہم سے اللہ نے اور اس کے رسول نے، یقیناً سچ فرمایا اللہ نے اور اس کے رسول نے اور نہیں اضافہ کیا ان میں (اس واقعہ نے) مگر ایمان کا اور اطاعت کا۔
۳۳:۲۳ مومنوں میں سے کچھ جواں مرد ایسے ہیں جنہوں نے سچ کر دکھایا وہ عہد جو اللہ سے کیا تھا انہوں نے سو ان میں سے کچھ ایسے ہیں جنہوں نے پوری کر لی اپنی نذر اور ان میں سے کچھ وہ ہیں جو انتظار کر رہے ہیں (وقت آنے کا) اور نہیں تبدیلی کی انہوں نے اپنے رویہ میں ذرا بھی۔
۳۳:۲۴ تاکہ بدلہ دے اللہ سچوں کو ان کی سچائی کا اور سزا دے منافقوں کو اگر چاہے یا توبہ قبول کر لے ان کی۔ بے شک اللہ غفور و رحیم ہے۔
۳۳:۲۵ اور واپس بھیج دیا اللہ نے کافروں کو غصے میں بھرا ہوا نہ حاصل کر سکے وہ کوئی فائدہ اور بچا لیا اللہ نے مومنوں کو لڑائی سے اور ہے اللہ بڑی قوت والا اور زبردست۔
۳۳:۲۶ اور اتار لایا اللہ ان لوگوں کو جنہوں نے ساتھ دیا تھا ان کا اہلِ کتاب میں سے ان کی گڑھیوں سے اور ڈال دیا ان کے دلوں میں ایسا رعب کہ ان میں سے کچھ کو تم نے قتل کر دیا اور قیدی بنا لیا تم نے کچھ کو۔
۳۳:۲۷ اور وارث بنا دیا تمہیں ان کی زمین کا اور ان کے گھروں کا اور ان کے مالوں کا اور اس زمین کا جسے نہیں پامال کیا تھا تم نے اور ہے اللہ ہر چیز پر پوری طرح قادر۔
۳۳:۲۸ اے نبی! کہو اپنی بیویوں سے کہ اگر ہو تم طلب گار دنیاوی زندگی کی اور اس کی زیب و زینت کی تو آؤ میں دے دلا دوں تم کو کچھ اور رخصت کر دوں بھلے طریقے سے۔
۳۳:۲۹ اور اگر ہو تم طالب اللہ اور اس کے رسول کی اور آخرت کے گھر کی تو بےشک اللہ نے مہیا کر رکھا ہے ان کے لیے جو نیکوکار ہیں تم میں سے اجرِ عظیم۔
۳۳:۳۰ اے نبی کی بیویو! جو ارتکاب کرے گی تم میں سے کھلی فحش حرکت کا تو دیا جائے گا اُسے عذاب دگنا اور ہے یہ بات اللہ کے لیے بہت آسان۔
۳۳:۳۱ اور جو فرمانبردار بن کر رہے گی تم میں سے اللہ اور اس کے رسول کی اور کرے گی نیک اعمال، دیں گے ہم اسے اس کا اجر بھی دوہرا اور مہیا کر رکھا ہے ہم نے اس کے لیے رزقِ کریم۔
۳۳:۳۲ اے نبی کی بیویو! نہیں ہو تم مانند عام عورتوں کے (لہٰذا) اگر تم اللہ سے ڈرنے والی ہو تو نہ بات کیا کرو دبی زبان سے اس طرح کہ لالچ میں پڑ جائے کوئی ایسا شخص جس کے دل میں خرابی ہو بلکہ بات کیا کرو صاف اور سیدھے طریقے سے۔
۳۳:۳۳ اور ٹِک کر رہو اپنے گھروں میں اور نہ دکھاتی پھرو (اپنی سج دھج) سابق دورِ جاہلیت کی طرح اور قائم کرتی رہو نماز اور دیتی رہو زکوٰۃ اور اطاعت کرو اللہ اور اس کے رسُول کی، اللہ تو بس یہ چاہتا ہے کہ دور کر دے تم سے گندگی، اے نبی کے گھر والوں اور پاک کر دے تمہیں پوری طرح۔
۳۳:۳۴ اور یاد رکھو جو بڑھی جاتی ہیں تمہارے گھروں میں اللہ کی آیات اور حکمت کی باتیں۔ بے شک اللہ ہے باریک بین اور پوری طرح باخبر۔
۳۳:۳۵ بالیقین مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، مومن مرد اور مومن عورتیں، فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں، اور راست باز مرد اور راست باز عورتیں اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں اور اللہ کے آگے جھکنے والے مرد اور اللہ کے آگے جھکنے والی عورتیں اور صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں اور روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں اور حفاظت کرنے والے مرد اپنی شرمگاہوں کی اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور یاد کرنے والے مرد اللہ کو بہت زیادہ اور یاد کرنے والی عورتیں مہیا کر رکھی ہے اللہ نے ان سب کے لیے مغفرت اور اجر عظیم۔
۳۳:۳۶ اور نہیں (زیب دیتی یہ بات) کسی مومن مرد اور نہ کسی مومن عورت کو کہ جب فیصلہ فرما دے اللہ اور اس کا رسول کسی معاملہ کا تو باقی رہے ان کے پاس اختیار اپنے معاملات کا۔ اور جو نافرمانی کرتا ہے اللہ اور اس کے رسول کی تو درحقیقت جا پڑا وہ کھلی گمراہی میں۔
۳۳:۳۷ اور (یاد کرو) جب کہہ رہے تھے تم اس شخص سے جس پر احسان کیا تھا اللہ نے اور احسان کیا تھا تم نے بھی اس پر ، "نہ چھوڑو اپنی بیوی کو اور ڈرو اللہ سے” ، اور چھپا رہے تھے تم اپنے دل میں وہ بات جسے اللہ ظاہر کرنا چاہتا تھا اور ڈر رہے تھے تم انسانوں سے حالانکہ اللہ زیادہ حقدار ہے اس کا کہ ڈرو تم اس سے۔ پھر جب پوری کر لی زید نے اس (زینب بنتِ جحش) سے اپنی حاجت تو نکاح کر دیا ہم نے تمہارا اس سے تاکہ نہ رہے مومنوں پر کوئی تنگی اپنے منہ بولنے بیٹوں کی بیویوں کے بارے میں، جب وہ پوری کر چکے ہوں ان سے اپنی حاجت۔ اور ہے اللہ کا حکم پورا ہو کر رہنے والا۔
۳۳:۳۸ نہیں ہے نبی پر کچھ مضائقہ کسی ایسے معاملہ میں جو فرض کر دیا ہو اللہ نے اس کے لیے۔ یہی سنت ہے اللہ کی ان (انبیا) کے بارے میں جو گزر چکے ہیں پہلے۔ اور ہے اللہ کا حکم قطعی طے شدہ فیصلہ۔
۳۳:۳۹ یہ (انبیا) وہ ہیں جو پہنچاتے ہیں اللہ کے پیغامات اور ڈرتے ہیں اس سے اور نہیں ڈرتے کسی سے سوائے اللہ کے۔ اور کافی ہے اللہ محاسبہ کے لیے۔
۳۳:۴۰ نہیں ہیں محمد باپ کسی کے تمہارے مردوں میں سے بلکہ وہ رسول ہیں اللہ کے اور سلسلۂ نبوت کی تکمیل کرنے والے ہیں۔ اور ہے اللہ ہر چیز سے پوری طرح باخبر۔
۳۳:۴۱ اے ایمان والوں! یاد کرتے رہو اللہ کو کثرت سے۔
۳۳:۴۲ اور تسبیح کرتے رہو اس کی صبح و شام۔
۳۳:۴۳ وہی ہے جو رحمت فرماتا ہے تم پر اور اس کے فرشتے بھی (تمہارے لیے دعائے رحمت کرتے ہیں) تاکہ نکال لائے تم کو تاریکیوں سے روشنی میں اور ہے وہ مومنوں پر بہت مہربان۔
۳۳:۴۴ ان کا استقبال، جس دن وہ اس سے ملیں گے، سلام سے ہو گا اور مہیا کر رکھا ہے اس نے ان کے لیے اجرِ کریم۔
۳۳:۴۵ اے نبی! بےشک ہم ہی نے بھیجا ہے تم کو گواہ بنا کر اور بشارت دینے والا اور ڈرانے والا (بنا کر)
۳۳:۴۶ اور بلانے والا اللہ کی طرف اسی کی اجازت سے اور (بنایا ہے تم کو) روشن چراغ۔
۳۳:۴۷ اور خوشخبری دے دو مومنوں کو اس بات کی کہ ہے ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑا فضل۔
۳۳:۴۸ اور مت کہا مانو کافروں کا اور منافقوں کا اور نہ پروا کرو ان کے ستانے کی اور بھروسہ کرو اللہ پر۔ اور کافی ہے اللہ کارساز۔
۳۳:۴۹ اے ایمان والو! جب نکاح کرو تم مومن عورتوں سے پھر طلاق دو انہیں اس سے پہلے کہ انہیں ہاتھ لگاؤ تم تو نہیں ہے تمہاری طرف سے ان پر لازم کوئی عدت جسے تم ان سے پورا کراؤ لہٰذا تم انہیں کچھ مال دے دو اور رخصت کر دو بھلے طریقے سے۔
۳۳:۵۰ اے نبی! بے شک ہم نے حلال کر دی ہیں تمہارے لیے تمہاری وہ بیویاں جن کے مہر تم نے ادا کر دیے ہوں اور وہ لونڈیاں بھی جو تمہاری ملک میں آئیں اس (مال غنیمت) میں سے جو عطا کیا ہے اللہ نے تمہیں اور (حلال کر دی ہیں) تمہاری چچا زاد اور پھوپھی زاد اور ماموں زاد اور خالہ زاد (بہنیں) جنہوں نے ہجرت کی ہے تمہارے ساتھ اور کوئی مومن عورت اگر ہبہ کرے اپنے نفس کو نبی کے لیے اگر نبی بھی چاہے (تو حلال ہے) اس سے نکاح کرنا۔ (یہ رعایت) خالصتاً تمہارے لیے ہے دوسرے مومنوں کے لیے نہیں۔ ہمیں خوب معلوم ہے کہ کیا فرض کیا ہے ہم نے مومنوں پر اُن کی بیویوں اور لونڈیوں کے بارے میں؟ (تمہیں ان حدود سے مستثنیٰ کر دیا ہے) تاکہ نہ رہے تم پر کوئی تنگی۔ اور ہے اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا۔
۳۳:۵۱ (تمہیں اختیار ہے) کہ خود سے الگ رکھو جس کو چاہو اِن بیویوں میں سے اور پنے ساتھ رکھو جس کو چاہو اور جس کو چاہو (اپنے پاس بلا لو) ان میں سے جنہیں علحٰدہ رکھا تھا تم نے۔ (اس میں) تم پر کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ اس طریقہ سے زیادہ توقع ہے کہ ٹھنڈی رہیں گی ان کی آنکھیں اور نہ غمگین ہوں گی وہ اور راضی رہیں گی اس پر جو دو گے تم ان کو سب کی سب اور اللہ خوب جانتا ہے اس کو جو تمہارے دلوں میں ہے۔ اور ہے اللہ ہر بات جاننے والا اور بردبار۔
۳۳:۵۲ نہیں حلال ہیں تمہارے لیے عورتیں اس کے بعد اور نہ یہ کہ تم بدلو ان کی جگہ اور بیویاں اگرچہ تمہیں بہت ہی پسند ہو ان کا حسن سوائے تمہاری لونڈیوں کے اور ہے اللہ ہر چیز پر نگران۔
۳۳:۵۳ اے لوگوں جو ایمان لائے ہو مت جایا کرو نبی کے گھروں میں اِلّا یہ کہ بلایا جائے تمہیں کھانے پر۔ نہ تاکتے رہا کرو کھانے کا وقت۔ ہاں جب بلایا جائے تمہیں تو ضرور جاؤ۔ پھر جب کھانا کھا چکو تو منتشر ہو جاؤ اور نہ بیٹھے رہا کرو باتیں کرنے کے لیے۔ یقیناً تمہاری یہ حرکتیں تکلیف دیتی ہیں نبی کو مگر وہ لحاظ کرتے ہیں تمہارا (اور کچھ نہیں کہتے) لیکن اللہ نہیں شرماتا حق بات کہنے سے۔ اور اگر مانگنا ہو تمہیں نبی کی بیویوں سے کوئی سامان تو مانگو ان سے پردے کے پیچھے سے۔ یہ طریقہ تمہارے اور ان کے دلوں کی پاکیزگی کے لیے زیادہ مناسب ہے۔ اور نہیں ہے جائز تمہارے لیے کہ تکلیف دو اللہ کے رسول کو اور نہ یہ کہ نکاح کرو اس کی بیویوں سے اس کے بعد کبھی۔ بے شک ایسا کرنا ہے اللہ کے نزدیک بہت بڑا گناہ۔
۳۳:۵۴ خواہ تم ظاہر کرو کوئی بات یا چھپاؤ (کوئی فرق نہیں پڑتا) اس لیے کہ بلا شُبہ اللہ ہے ہر بات سے پوری طرح باخبر۔
۳۳:۵۵ کوئی مضائقہ نہیں ہے نبی کی بیویوں کے لیے (سامنے آنے میں) اپنے باپوں کے اور نہ اپنے بیٹوں کے اور نہ اپنے بھائیوں کے اور اپنے بھتیجوں کے اور نہ بھانجوں کے اور نہ اپنے میل کی عورتوں کے اور نہ ان کے جوان کے ملک یمین میں ہو اور ڈرتی رہو اللہ سے۔ بے شک اللہ ہے ہر چیز پر نگران۔
۳۳:۵۶ بلاشبہ اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں نبی پر۔ اے لوگوں جو ایمان لائے ہو درود بھیجو ان پر اور خوب سلام بھیجا کرو۔
۳۳:۵۷ بلاشبہ جو لوگ اذیت دیتے ہیں اللہ اور اس کے رسول کو، لعنت بھیجی ہے ان پر اللہ نے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور تیار کر رکھا ہے ان کے لیے رسوا کن عذاب۔
۳۳:۵۸ اور جو لوگ اذیت دیتے ہیں مومن مردوں اور مومن عورتوں کو (الزام لگا کر) ایسے (کاموں) کا جو نہیں کیے انہوں نے تو بے شک انہوں ے اٹھایا اپنے اوپر بوجھ بڑے بہتان کا اور کھلے گناہ کا۔
۳۳:۵۹ اے نبی کہو! اپنی بیویوں سے اور اپنی بیٹیوں سے اور اہلِ ایمان کی عورتوں سے کہ وہ لٹکا لیا کریں اپنے اوپر اپنی چادر کے پَلّو۔ یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اور ہے اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا۔
۳۳:۶۰ اگر نہ باز آئے منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے اور وہ لوگ جو ہیجان انگیز افواہیں پھیلاتے ہیں مدینہ میں تو ضرور اٹھا کھڑا کریں گے ہم تمہیں ان کے خلاف (کاروائی کے لیے) پھر نہ رہیں گے وہ تمہارے ساتھ مدینہ میں مگر تھوڑے دن۔
۳۳:۶۱ لعنت بھیجی جائے گی ان پر (ہر طرف سے)، جہاں کیں پائے جائیں گے، پکڑے جائیں گے اور قتل کیے جائیں گے بری طرح۔
۳۳:۶۲ یہی سنت ہے اللہ کی ایسے لوگوں کے معاملے میں جو گزر چکے ہیں پہلے اور نہ پاؤ گے تم اللہ کی سنت میں کوئی تبدیلی۔
۳۳:۶۳ پوچھتے ہیں تم سے لوگ قیامت کے بارے میں۔ کہو درحقیقت اس کا علم تو بس، اللہ کے پاس ہے۔ اور تمہیں کیا معلوم شاید کہ قیامت قریب ہی ہو۔
۳۳:۶۴ بے شک اللہ نے لعنت بھیجی ہے کافروں پر اور تیار کر رکھی ہے ان کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ۔
۳۳:۶۵ رہیں گے یہ اس میں ہمیشہ ہمیشہ، نہ پائیں گے (اپنے لیے) کوئی حامی اور نہ کوئی مدد گار۔
۳۳:۶۶ جس دن الٹ پلٹ کیے جائیں گے ان کے چہرے آگ پر، کہیں گے وہ کاش! ہم نے اطاعت کی ہوتی اللہ کی اور اطاعت کی ہوتی رسول کی۔
۳۳:۶۷ اور کہیں گے اے ہمارے مالک! ہم نے اطاعت کی تھی اپنے سرداروں کی اور بڑوں کی تو انہوں نے ہمیں گمراہ کر دیا راہِ راست سے۔
۳۳:۶۸ اے ہمارے مالک! دے تم انہیں دگنا عذاب اور لعنت بھیج ان پر بڑی لعنت۔
۳۳:۶۹ اے لوگو جو ایمان لائے ہو نہ ہو جانا ان لوگوں کی طرح جنہوں نے اذیتیں دی تھیں موسیٰ کو تو بری ثابت کر دیا اسے اللہ نے ان باتوں سے جو انہوں نے بنائی تھیں اور تھے موسیٰ اللہ کے نزدیک بہت با عزت۔
۳۳:۷۰ اے ایمان والوں! ڈرتے رہو اللہ سے اور کہو بات ٹھیک ٹھیک۔
۳۳:۷۱ درست کر دے گا اللہ تمہاری خاطر تمہارے اعمال اور معاف کر دے گا تمہاری خاطر تمہارے گناہ۔ اور جس نے اطاعت کی اللہ اور اس کے رسول کی تو بلا شُبہ اس نے حاصل کی کامیابی بہت بڑی۔
۳۳:۷۲ بے شک ہم نے پیش کی اس امانت کو سامنے آسمانوں کے، زمین کے اور پہاڑوں کے تو انہوں نے انکار کر دیا اس کو اٹھانے سے اور ڈر گئے اس سے مگر اٹھا لیا اسے انسان نے۔ یقیناً ہے یہ (انسان) بڑا ظالم اور بڑا جاہل۔
۳۳:۷۳ (یہ بارِ امانت اس لیے ڈالا گیا) تاکہ سزا دے اللہ منافق مردوں اور منافق عورتوں کو اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو اور نوازے اپنی رحمت سے اللہ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو۔ اور ہے اللہ بہت بخشنے والا، بے حد مہربان۔
سورۃ سَبَإ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۴:۱ ساری حمد اس اللہ ہی کے لیے ہے جو مالک ہے ہر اس (چیز) کا جو ہے آسمانوں میں اور جو ہے زمین میں اور اسی کے لیے ہے حمد آخرت میں بھی۔ اور وہی ہے بری حکمت والا اور سب کچھ جاننے والا۔
۳۴:۲ وہ جانتا ہے اسے بھی جو داخل ہوتا ہے زمین میں اور جو نکلتا ہے اس میں سے اور جو نازل ہوتا ہے آسمان سے اور جو چڑھتا ہے اس میں۔ اور ہے وہ نہایت رحم فرمانے والا اور درگزر کرنے والا۔
۳۴:۳ اور کہتے ہیں وہ لوگ جنہوں نے انکار کیا کہ نہیں آئے گی ہم پر قیامت۔ کہہ دیجیے کیوں نہیں، قسم ہے میرے رب کی وہ ضرور آ کر رہے گی تم پر۔ وہ عالم الغیب ہے نہیں ہے اس سے چھپی ہوئی ذرّہ برابر (کوئی چیز) آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور نہیں کوئی چھوٹی چیز اس سے اور نہ کوئی بڑی چیز مگر وہ درج ہے کتابِ مبین (لوح محفوظ) میں۔
۳۴:۴ (قیامت اس لیے آئے گی) تاکہ جزا دے اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک اعمال۔ یہی وہ لوگ ہیں کہ ہے ان کے لیے مغفرت اور رزقِ کریم۔
۳۴:۵ اور جن لوگوں نے بھاگ دوڑ کی ہماری آیات کو نیچا دکھانے کے لیے، یہی لوگ ہیں کہ ہے اُن کے لیے عذاب بدترین اور درد ناک۔
۳۴:۶ اور جانتے ہیں وہ لوگ جنہیں دیا گیا تھا علم کہ جو بھی نازل کیا گیا ہے تمہاری طرف تمہارے رب کی طرف سے وہ سراسر حق ہے اور رہنمائی کرتا ہے اس راستے کی طرف جو غالب اور تمام خوبیوں کے مالک کا ہے۔
۳۴:۷ اور کہتے ہیں یہ کافر لوگ کیا ہم تمہیں بتائیں ایسا شخص جو خبر دیتا ہے تم کو کہ جب تمہارا جسم ریزہ ریزہ ہو کر منتشر ہو جائے گا تو بلا شُبہ تم پھر پیدا کیے جاؤ گے نئے سرے سے؟۔
۳۴:۸ کیا گھڑ رہا ہے یہ اللہ پر جھوٹ یا یہ شخص دیوانہ ہے؟ نہیں، بلکہ جو لوگ ایمان نہیں لاتے آخرت پر وہ عذاب میں مبتلا ہیں اور دور جا پڑے ہیں گمراہی میں۔
۳۴:۹ کیا انہوں نے کبھی نظر نہیں ڈالی ان چیزوں پر جو ان کے آگے اور پیچھے ہیں مثلاً آسمان اور زمین، اگر ہم چاہیں تو دھنسا دیں ان کو زمین میں یا گرا دیں ان پر کوئی ٹکڑا آسمان کا۔ بلا شُبہ اس میں ایک نشانی ہے ہر اس بندے کے لیے جو اللہ کی طرف رجوع کرنے والا ہو۔
۳۴:۱۰ اور بے شک عطا کیا تھا ہم نے داؤد کو اپنے ہاں سے بڑا فضل (اور حکم دیا تھا کہ) اے پہاڑو! تسبیح و مناجات میں ساتھ دو اس کا اور (یہی حکم دیا تھا) پرندوں کو بھی۔ اور نرم کر دیا تھا ہم نے اس کے لیے لوہا۔
۳۴:۱۱ اس ہدایت کے ساتھ کہ تیار کرو زرہیں اور ٹھیک اندازے پر اُن کے حلقے اور کرو نیک کام۔ بے شک میں تمہارے اعمال کو دیکھ رہا ہوں۔
۳۴:۱۲ اور (مسخر کر دیا تھا ہم نے) سلیمان کے لیے ہوا کو، چلنا اس کا صبح کو ایک مہینے (کی راہ) تک تھا۔ اور شام کے وقت چلنا س کا ایک مہینے (کی راہ) تک تھا اور بہا دیا ہم نے اس کے لیے چشمہ تانبے کا۔ اور (تابع کر دیے اس کے) کچھ جن جو کام کرتے تھے اس کے آگے اس کے رب کے حکم سے۔ اور جو سرتابی کرتا تھا ان میں سے ہمارے حکم سے تو چکھاتے تھے ہم اسے آگ کا عذاب۔
۳۴:۱۳ یہ بناتے تھے اس کے لیے جو وہ چاہتا تھا عالیشان عمارتیں اور تصاویر اور لگن حوض کی مانند اور بھاری دیگیں جمی ہوئی (چولہوں پر)۔ (ارشاد فرمایا ہم نے) عمل کرو اے آلِ داؤد! شکر کے طریقے پر۔ لیکن کم ہیں میرے بندوں میں سے شکر کرنے والے۔
۳۴:۱۴ پھر جب نافذ کیا ہم نے سلیمان پر موت (کا فیصلہ) تو نہ پتہ دیا ان جنات کو اس کی موت کا مگر دیمک نے جو کھا رہی تھی اس کے عصا کو، پھر جب وہ گر پڑے تب معلوم ہوا جنات کو کہ اگر جانتے ہوتے وہ غیب تو نہ مبتلا ہوتے وہ ذلت کے عذاب میں۔
۳۴:۱۵ بلاشبہ تھی قومِ سبا کے لیے ان کی بستی میں ایک نشانی، دو باغ تھے دائیں جانب اور بائیں جانب۔ (ہم نے کہا) کھاؤ اس رزق میں سے جو دیا ہے تمہارے رب نے اور شکر بجا لاؤ اس کا۔ ملک اچھا اور عمدہ ہے اور رب ہے بخشنے والا۔
۳۴:۱۶ پھر وہ منہ موڑ گئے (شکر گزاری سے) تو بھیجا ہم نے ان پر بند توڑ سیلاب اور بدل دیا ہم نے ان کے باغوں کو دو ایسے باغوں سے جن میں پھل تھے کڑوے کسیلے اور جھاؤ کے درخت اور چند بیری کی جھاڑیاں۔
۳۴:۱۷ یہ بدلہ دیا تھا ان کو ہم نے ان کی ناشکری کی وجہ سے۔ اور نہیں بدلہ دیتے ہم (ایسا) مگر ناشکرے انسانوں کو۔
۳۴:۱۸ اور بسا دی تھیں ہم نے ان کے اور ان بستیوں کے درمیان جن کو ہم نے برکت عطا کی تھی ایسی بستیاں جو نمایاں نظر آتی تھیں اور منزلیں مقرر کر دیں ہم نے اُن میں سفر کی۔ (کہا تھا) چلو پھرو ان میں رات دن بے خوف و خطر۔
۳۴:۱۹ لیکن انہوں نے کہا: اے ہمارے مالک! دراز کر دے ہماری سفر کی مسافتیں اور اس طرح ظلم کیا انہوں نے اپنی جان پر سو بنا کر رکھ دیا ہم نے ان کو کہانیاں اور تتّربتّر کر دیا ہم نے ان کو ریزہ ریزہ کر کے۔ بے شک اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ہر اس شخص کے لیے جو صابر و شاکر ہو۔
۳۴:۲۰ اور بلاشبہ سچ ثابت کر دیا ان پر ابلیس نے اپنا گمان اور انہوں نے اس کی پیروی کی سوائے ایک گروہ کے جو مومن تھا۔
۳۴:۲۱ اور نہیں حاصل تھا اسے ان پر کوئی اختیار مگر (جو کچھ ہوا اس لیے ہوا) تاکہ دیکھیں ہم کہ کون ایمان رکھتا ہے آخرت پر اور کون ہے ان میں سے جو آخرت کے بارے میں شک میں مبتلا ہے اور تیرا رب ہر چیز پر نگران ہے۔
۳۴:۲۲ کہو (اے نبی! ان مشرکوں سے) کہ پکار دیکھو انہیں جن کو تم سمجھتے ہو (اپنا معبود) اللہ کے سوا، نہیں مالک ہیں وہ ذرہ برابر (کسی چیز کے) آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور نہیں ہے ان کی آسمانوں و زمین کی ملکیت میں کوئی شرکت اور نہیں ہے اللہ کا ان (شریکوں) میں سے کوئی مدد گار بھی۔
۳۴:۲۳ اور نہ نفع پہنچا سکتی ہے سفارش اللہ کے حضور مگر صرف اس شخص کو جس کے لیے اجازت دے اللہ اس کی حتّی کہ جب دور ہو گی دہشت اُن کے دلوں سے تو وہ پوچھیں گے کیا ارشاد فرمایا تمہارے رب نے؟ وہ جواب دیں گے کہ ٹھیک (فرمایا) اور وہ ہے عالیشان اور سب سے بڑا ہے۔
۳۴:۲۴ پُوچھو (ان سے اے نبی!) کون ہے وہ جو رزق دیتا ہے تم کو آسمانوں سے اور زمین سے؟ کہو اللہ اور میں یا تم ۔ کوئی ایک ۔ ضرور ہدایت پر ہے یا پھر کھلی گمراہی میں مبتلا ہے۔
۳۴:۲۵ کہو! نہیں باز پرس ہو گی تم سے اس کی جو قصور ہم نے کیے اور نہیں جواب طلبی ہو گی ہم سے ان (جرائم کی) جو تم کرتے ہو۔
۳۴:۲۶ کہو! جمع کرے گا ہم سب کو ہمارا رب پھر فیصلہ کر دے گا ہمارے درمیان ٹھیک ٹھیک اور وہی ہے سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا اور ہر بات جاننے والا۔
۳۴:۲۷ کہو! (ان سے) ذرا دکھاؤ مجھے وہ (ہستیاں) جنہیں ملا رکھا ہے تم نے اس کے ساتھ شریک بنا کر۔ ہرگز نہیں! بلکہ واقعہ یہ ہے کہ وہ اللہ ہی ہے جو ہے زبردست اور بڑی حکمت والا۔
۳۴:۲۸ اور نہیں بھیجا ہم نے تم کو (اے نبی) مگر تمام انسانوں کے لیے بشیر و نذیر بنا کر لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں۔
۳۴:۲۹ اور کہتے ہیں یہ لوگ کہ کب پوری ہو گی یہ دھمکی اگر ہو تم سچے۔
۳۴:۳۰ (ان سے) کہہ دیجیے تمہارے لیے مقرر ہے مہلت کی میعاد کا ایک دن نہ تاخیر کر سکتے ہو تم اس کے آنے میں ایک گھڑی کی اور نہ (ایک گھڑی اسے) پہلے لا سکتے ہو۔
۳۴:۳۱ اور کہتے ہیں یہ کافر ہرگز نہیں ایمان لائیں گے ہم اس قرآن پر اور نہ ان (کتابوں) پر جو اس سے پہلے آ چکی ہیں۔ اور کاش تم دیکھو وہ سماں جب ظالم لوگ کھڑے کیے جائیں گے اپنے رب کے حضور، ڈال رہے ہوں گے وہ ایک دوسرے پر الزام۔ کہیں گے وہ لوگ جو دبا کر رکھے گئے تھے ان لوگوں سے جو بڑے بنے ہوئے تھے کہ اگر نہ ہوتے تم تو ضرور ہوتے ہم مومن۔
۳۴:۳۲ اور کہیں گے وہ لوگ جو بڑے بنے ہوئے تھے ان سے جو دبا کر رکھے گئے تھے: کیا ہم نے زبردستی روکا تھا تم کو ہدایت سے اس کے بعد کہ آ گئ تھی وہ تمہارے پاس؟ نہیں بلکہ تم خود ہی تھے مجرم۔
۳۴:۳۳ اور کہیں گے وہ لوگ جو دبا کر رکھے گئے تھے ان سے جو بڑے بنے ہوئے تھے: نہیں بلکہ یہ تمہاری شب و روز کی سازشیں تھیں جب تم حکم دیتے تھے ہم کو کہ ہم کفر کریں اللہ کے ساتھ اور ٹھہرائیں ہم (دوسروں کو) اس کا ہمسر۔ اور دل ہی دل میں پچھتائیں گے یہ جب دیکھیں گے عذاب کو۔ اور ڈال دیں گے ہم طوق گردنوں میں ان لوگوں کی جنہوں نے کفر کیا۔ نہیں بدلہ دیا جائے گا انہیں مگر اسی کا جو وہ کرتے رہے۔
۳۴:۳۴ اور نہیں بھیجا ہم نے کسی بستی میں کوئی متنبہ کرنے والا مگر کہا اس کے خوشحال لوگوں نے: بلاشبہ ہم ان (باتوں) کے جو تم کو دے کر بھیجا گیا ہے، منکر ہیں۔
۳۴:۳۵ اور انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ ہیں (تم سے) مال اور اولاد میں اور ہرگز نہیں دیا جائے گا ہمیں عذاب۔
۳۴:۳۶ کہو! بے شک میرا رب کشادہ کر دیتا ہے رزق جس کے لیے چاہتا ہے اور نپا تلا عطا فرماتا ہے جسے چاہتا ہے مگر اکثر لوگ (اس حقیقت کو) نہیں جانتے۔
۳۴:۳۷ اور نہیں ہیں تمہارے مال اور نہ تمہاری اولاد ایسی جو تمہیں قریب کرتی ہوں ہم سے کسی درجہ میں ہاں مگر جو شخص ایمان لائے اور کرے نیک عمل سو یہی لوگ ہیں جن کے لیے ہے دوگنی جزا ان کے اعمال کی اور یہ لوگ (جنت کی) بلند و بالا عمارتوں میں اطمینان سے رہیں گے۔
۳۴:۳۸ اور وہ لوگ جو ڈور دھوپ کرتے ہیں ہماری آیات کو نیچا دکھانے کے لیے، یہ لوگ عذاب میں مبتلا ہوں گے۔
۳۴:۳۹ (ان سے) کہو! بے شک میرا رب ہی کشادہ کرتا ہے رزق جس کے لیے چاہے اپنے بندوں میں سے اور نپا تلا دیتا ہے (جس کو چاہے)۔ اور جو خرچ کر دیتے ہو تم کوئی بھی چیز تو وہ اس کی جگہ اور دیتا ہے (تم کو) اور وہ سب سے بہتر رزق عطا فرمانے والا ہے۔
۳۴:۴۰ اور جس دن جمع کرے گا وہ ان سب (مشرکوں) کو پھر پوچھے گا فرشتوں سے کیا یہ لوگ تمہاری ہی عبادت کیا کرتے تھے؟۔
۳۴:۴۱ وہ عرض کریں گے: پاک ہے تیری ذات، تو ہی ہمارا آقا ہے ہمارا ان سے کیا تعلق، نہیں بلکہ یہ عبادت کیا کرتے تھے جنوں کی، اکثر ان میں سے انہی پر ایمان لائے ہوئے تھے۔
۳۴:۴۲ سو آج نہ پہنچا سکے گا کوئی تم میں سے کسی کو فائدہ اور نہ نقصان اور کہیں گے ہم ان لوگوں سے جو ظالم تھے لو چکھو مزا آگ کے عذاب کا جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے۔
۳۴:۴۳ اور جب پڑھی جاتی ہیں ان کے سامنے ہماری آیاتِ بینات تو کہتے ہیں کہ نہیں ہے یہ مگر ایک ایسا شخص جو چاہتا ہے کہ روک دے تم کو ان (معبودوں) سے جن کو پوجا کرتے تھے تمہارے باپ دادا۔ اور کہتے ہیں نہیں ہے یہ (قرآن) مگر ایک جھوٹ گھڑا ہوا اور کہہ دیا ان کافروں نے حق کے بارے میں جب ان کے سامنے آیا وہ کہ نہیں ہے یہ مگر کھلا جادو۔
۳۴:۴۴ حالانکہ نہ دی تھیں ہم نے انہیں کتابیں جنہیں یہ پڑھتے ہوں اور نہ بھیجا تھا ہم نے ان کی طرف تم سے پہلے کوئی متنبہ کرنے والا۔
۳۴:۴۵ اور جھٹلایا تھا اُن لوگوں نے جو ان سے پہلے تھے اور نہیں پہنچے ہیں یہ دسویں حصے کو بھی اس کے جو دیا تھا ہم نے پہلے لوگوں کو پھر بھی انہوں نے جھٹلایا ہمارے رسولوں کو سو دیکھ لو کیس سخت تھی ہماری سزا!۔
۳۴:۴۶ : ض کہو بس میں نصیحت کرتا ہوں صرف ایک بات کی کہ کھڑے ہو جاؤ تم اللہ کے واسطے دو دو اور اکیلے اکیلے پھر سوچو آخر کون سی ہے تمہارے صاحب میں جنون کی بات۔ نہیں ہے وہ مگر متنبہ کرنے والا تم کو ایک عذابِ شدید سے، اس کی آمد سے پہلے۔
۳۴:۴۷ (ان سے کہیے جو مانگا ہے میں نے تم سے کوئی اجر وہ تمہیں مبارک ہو نہیں ہے میرا اجر مگر اللہ کے ذمّہ اور وہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے۔
۳۴:۴۸ کہو! بلاشبہ میرا رب چوٹ لگاتا ہے حق سے (باطل پر)۔ وہ تمام پوشیدہ حقیقتوں کا جاننے والا ہے۔
۳۴:۴۹ کہو! حق آ گیا، اور نہ کچھ کر سکا باطل (حق کے خلاف) پہلے اور نہ آئندہ کچھ کر سکے گا۔
۳۴:۵۰ کہو! اگر گمراہ ہو گیا ہوں میں تو حقیقت یہ ہے کہ میری گمراہی (کا وبال) مجھ ہی پر ہے اور اگر میں ہدایت پر ہوں تو یہ اس وحی کی بنا پر ہے جو بھجی ہے میری طرف میرے رب نے، بلاشبہ ہے وہ سب کچھ سننے والا اور قریب ہی۔
۳۴:۵۱ اور کاش! دیکھتے تم وہ منظر جب گھبرائے پھر رہے ہوں گے یہ لوگ اور کہیں بچ کر نہ جا سکیں گے اور پکڑ لیے جائیں گے قریب ہی سے۔
۳۴:۵۲ تو (اس وقت) کہیں گے یہ کہ ایمان لے آئے ہم اس پر حالانکہ اب کہاں ہاتھ آ سکتا ہے (ایمان) ان کے اتنی دور سے۔
۳۴:۵۳ جبکہ انکار کر چکے تھے یہ اس کا اس سے پہلے اور چلاتے رہے تھے تیر تکے بلا تحقیق دور ہی سے۔
۳۴:۵۴ اور پردہ حائل کر دیا گیا ان کے اور اس چیز کے درمیان جس کی یہ خواہش کرتے تھے جیسا کہ کیا گیا تھا ن کے ہم جنسوں کے ساتھ پہلے بلاشبہ وہ پڑے ہوئے تھے گمراہ کن شک میں۔
سورۃ فَاطِر
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۵:۱ حمد اللہ ہی کے لیے ہے جو بنانے والا ہے آسمانوں کا اور زمین کا (اور) مقرر کرنے والا ہے فرشتوں کو پیغام رساں (ایسے فرشتے) جن کے پر ہیں دو دو تین تین چار چار۔ وہ اضافہ کرتا ہے تخلیق میں جیسا چاہے۔ بلاشبہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔
۳۵:۲ جو کھولتا ہے اللہ لوگوں کے لیے (دروازہ اپنی) رحمت کا تو نہیں ہے کوئی روکنے والا اس کا اور جو روک دے وہ تو نہیں ہے کوئی کھولنے والا اس کا اللہ کے بعد۔ اور رہے وہ زبردست اور بڑی حکمت والا۔
۳۵:۳ اے لوگو! یاد کرو اللہ کے احسانات جو تم پر ہیں۔ کیا ہے کوئی خالق اللہ کے سوا جو رزق دیتا ہو تم کو آسمان سے اور زمین سے؟ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے پھر کدھر سے تم بہکائے جا رہے ہو؟۔
۳۵:۴ اور اگر جھٹلاتے ہیں یہ لوگ تم کو اے نبی (تو کوئی بات نہیں) اس لیے کہ بلاشبہ جھٹلائے جا چکے ہیں بہت سے رسول تم سے پہلے اور اللہ ہی کی طرف (بالآخر) رجوع ہونے والے ہیں تمام معاملات۔
۳۵:۵ اے لوگو!یقیناً اللہ کا وعدہ برحق ہے۔ سو نہ دھوکے میں ڈالے تم کو دنیاوی زندگی اور نہ دھوکا دینے پائیں تمہیں اللہ کے بارے میں وہ بڑا دھوکے باز۔
۳۵:۶ حقیقت یہ ہے کہ شیطان تمہارا دشمن ہے لہٰذا تم بھی اسے دشمن ہی سمجھو۔ اصل بات یہ ہے کہ وہ بلاتا ہے اپنے ماننے والوں کو تاکہ ہو جائیں وہ شامل دوزخیوں میں۔
۳۵:۷ جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لیے ہے سخت ترین عذاب۔ اور جو لوگ ایمان لائے اور کرتے رہے نیک عمل اُن کے لیے ہے مغفرت اور بڑا اجر۔
۳۵:۸ سو بھلا وہ شخص کہ خوشنما بنا دیا گیا ہو اس کے لیے اس کا برا عمل اور سمجھ رہا ہو وہ اس کو اچھا (کچھ ٹھکانا نہیں اس کی گمراہی کا) اس لیے کہ درحقیقت اللہ گمراہی میں ڈال دیتا ہے جسے چاہے۔ اور راہِ راست دکھاتا ہے جسے چاہے۔ پس اے نبی! نہ گھلے تیری جان ان کی خاطر حسرت و غم میں۔ بلاشبہ اللہ بوری طرح باخبر ہے ان باتوں سے جو یہ کر رہے ہیں۔
۳۵:۹ اور یہ اللہ ہی تو ہے جو بھیجتا ہے ہواؤں کو پھر وہ اٹھاتی ہیں بادل پھر ہم چلاتے ہیں اسے مردہ زمین کی طرف اور زندہ کر دیتے ہیں اس کے ذریعہ سے اس میں کو اس کے مر جانے کے بعد۔ اسی طرح ہو گا (مرے ہوئے انسانوں کا) جی اٹھنا۔
۳۵:۱۰ جو چاہتا ہے عزت تو للہ ہی کے لیے ہے عزت ساری کی ساری۔ اسی کی طرف چڑھتے ہیں پاکیزہ کلمات اور عملِ صالح ان کو اونچا اٹھاتا ہے۔ اور وہ لوگ جو چلتے ہیں بری چالیں ان کے لیے ہے سخت عذاب اور ان کی چالیں خود ہی غارت ہونے والی ہیں۔
۳۵:۱۱ اور اللہ ہی نے پیدا کیا ہے تم کو مٹی سے پھر نطفہ سے پھر بنا دیا ہے اسی نے تم کو جوڑا (مرد و عورت) اور نہیں حاملہ ہوتی کوئی مادہ اور نہیں بچہ جنتی مگر اللہ کے علم کے مطابق۔ اور نہیں عمر باتا کوئی عمر پانے والا اور نہ کمی ہوتی ہے اس کی عمر میں مگر یہ سب لکھا ہوا ہے ایک کتاب میں۔ بلاشبہ یہ سب اللہ کے لیے بہت آسان ہے۔
۳۵:۱۲ اور نہیں یکساں ہو سکتے دو دریا، یہ (ایک) میٹھا ہے پیاس بجھانے والا اور خوشگوار ہے پینے میں اور یہ (دوسرا) کھاری اور کڑوا ہے اور ہر ایک میں سے کھاتے ہو تم گوشت تر و تازہ اور نکالتے ہو سامانِ زینت جسے تم پہنتے ہو۔ اور دیکھتے ہو تم کشتیوں کو (کہ چلی جا رہی ہیں وہ) اس میں سینہ چیرتی ہوئی تاکہ تلاش کرو تم اللہ کا فضل اور تاکہ تم (اس کے) شکرگزار بنو۔
۳۵:۱۳ داخل کرتا ہے وہ رات کو دن میں اور داخل کرتا ہے دن کو رات میں اور مسخر کر رکھا ہے اس نے سورج اور چاند کو سب کے سب چلے جا رہے ہیں ایک وقتِ مقرر تک۔ یہی ہے اللہ تمہارا رب، اسی کی ہے بادشاہی۔ اور وہ (دوسرے) جنہیں پکارتے ہو تم اس کے سوا نہیں ہیں وہ مالک پرِ کاہ کے بھی۔
۳۵:۱۴ اگر پکارو تم انہیں تو نہیں سن سکتے وہ تمہاری دعائیں اور اگر سن لیں تو نہیں جواب دے سکتے تمہیں۔ اور قیامت کے دن انکار کر دیں گے وہ تمہارے شرک کا۔ اور نہیں خبر دے سکتا تمہیں (حقیقت کی) ایسی سوائے اس کے جو سب کچھ جاننے والا ہے۔
۳۵:۱۵ اے لوگو! تم محتاج ہو اللہ کے اور اللہ وہ ہے جو بے نیاز اور لائقِ حمد و ثنا ہے۔
۳۵:۱۶ اگر وہ چاہے تو لے جائے تمہیں اور لے آئے (تمہاری جگہ) نئی مخلوق۔
۳۵:۱۷ اور نہیں ہے ایسا کرنا اللہ کے لیے کچھ دُشوار۔
۳۵:۱۸ اور نہیں اُٹھائے گا کوئی بوجھ اُٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ۔ اور اگر پکارے گا کوئی لدا ہُوا شخص اپنا بوجھ اُٹھانے کے لیے تو نہ اُٹھایا جائے گا اُس کے بوجھ میں سے کچھ بھی، اگرچہ ہو وہ کوئی قریبی رشتہ دار۔ حقیقت حال یہ ہے کہ تم متنبہ کر سکتے ہو انہی لوگوں کو جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے بن دیکھے اور قائم کرتے ہیں نماز۔ اور جو شخص بھی پاکیزگی اختیار کرتا ہے تو بس پاکیزگی اختیار کرتا ہے اپنے ہی فائدے کے لیے اور اللہ ہی کی طرف سے کو پلٹنا ہے۔
۳۵:۱۹ اور نہیں برابر ہو سکتا اندھا اور آنکھوں والا۔
۳۵:۲۰ اور نہ تاریکیاں اور نہ روشنی
۳۵:۲۱ اور نہ چھاؤں اور نہ دھُوپ کی تپش۔
۳۵:۲۲ اور نہ برابر ہو سکتے ہیں زندے اور نہ مُردے۔ بلاشبہ اللہ سنواتا ہے جسے چاہے اور نہ تم (اے نبی) سنا سکتے ہو ان کو جو قبروں میں (مدفون) ہیں۔
۳۵:۲۳ نہیں ہو تم مگر متنبہ کرنے والے۔
۳۵:۲۴ یقیناً ہم نے بھیجا ہے تم کو حق کے ساتھ خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر۔ اور نہیں ہے کوئی امت مگر ضرور آیا ہے اس میں کوئی متنبہ کرنے والا۔
۳۵:۲۵ : : اور اگر یہ جھٹلاتے ہیں تمہیں تو بلاشبہ جھٹلایا تھا ان لوگوں نے بھی جو ان سے پہلے تھے، آئے تھے ان کے پاس ان کے رسول کھلے دلائل، صحیفے اور روشن ہدایات دینے والی کتاب، لے کر۔
۳۵:۲۶ پھر پکڑ لیا میں نے ان لوگوں کو جنہوں نے نہ مانا سو دیکھ لو کیسی (سخت) تھی میری سزا۔
۳۵:۲۷ کیا نہیں دیکھتے تم کہ اللہ برساتا ہے آسمان سے پانی پھر نکالتے ہیں ہم اس کے ذریعہ سے طرح طرح کے پھل مختلف ہوتے ہیں ان کے رنگ۔ اور پہاڑوں میں دھاریاں ہیں سفید اور سُرخ کہ مختلف ہیں اُن کے رنگ اور گہرے سیاہ بھی ہیں۔
۳۵:۲۸ اور انسانوں اور جانوروں اور چوپایوں میں بھی، مختلف رنگ ہیں، اسی طرح ہے، بس ڈرتے ہیں اللہ سے تو اس کے وہ بندے جو (اللہ کی ذات و صفات کا) علم رکھتے ہیں۔ بلا شُبہ اللہ ہے زبردست اور درگزر فرمانے والا۔
۳۵:۲۹ یقیناً جو لوگ تلاوت کرتے ہیں کتاب اللہ کی اور نماز قائم کرتے ہیں اور خرچ کرتے ہیں، اس میں سے جو رزق دیا ہے ہم نے انہیں ، چھپا کر اور علانیہ وہ توقع رکھتے ہیں ایسی تجارت کی کہ جس میں ہرگز خسارہ نہیں ہے۔
۳۵:۳۰ اس لیے کہ پورے پورے دے گا اللہ اُن کو اُن کے اجر اور زیادہ دے گا اُنہیں اپنے فضل سے۔ بلاشبہ وہ ہے بخشنے والا اور قدر دان۔
۳۵:۳۱ اور یہ جو وحی کیا ہے ہم نے تمہاری طرف کتاب میں سے یہی حق ہے جو تصدیق کرتا ہوا آیا ہے ان (کتابوں) کی جو اس سے پہلے موجود تھیں۔ بے شک اللہ اپنے بندوں کے حال سے ہے پوری طرح باخبر اور ہر چیز پر نگاہ رکھنے والا۔
۳۵:۳۲ پڑھ وارث بنایا ہم نے کتاب کا ان لوگوں کو جنہیں منتخب کیا تھا ہم نے اپنے بندوں میں سے، سو ان میں سے کوئی تو ظلم کرنے والا ہے اپنی جان پر اور ان میں سے کچھ میانہ رو ہیں اور کچھ ان میں سے سبقت لے جانے والے ہیں نیکیوں میں اللہ کے اِذن سے۔ یہی ہے بہت بڑا فضل۔
۳۵:۳۳ جنتیں ہیں ہمیشہ رہنے والی، داخل ہوں گے یہ ان میں آراستہ کیا جائے گا انہیں وہاں سونے کے کنگنوں سے اور موتیوں سے اور ان کا لباس وہاں ریشم ہو گا۔
۳۵:۳۴ اور وہ کہیں گے شکر ہے اللہ کا جس نے دُور کیا ہم سے غم۔ بلاشبہ ہمارا رب ہے معاف فرمانے والا اور قدر دان۔
۳۵:۳۵ جس نے ٹھہرا دیا ہمیں ابدی قیام گاہ میں اپنے فضل سے۔ نہیں پیش آتی ہمیں یہاں کوئی مشقت اور نہیں لاحق ہوتے ہمیں یہاں تکان۔
۳۵:۳۶ اور وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ان کے لیے ہے جہنم کی آگ۔ نہ فیصلہ کیا جائے گا ان کے بارے میں کہ مر جائیں اور نہ ہلکا کیا جائے گا ان سے جہنم کا عذاب۔ اسی طرح بدلہ دیتے ہیں ہم ہر اس شخص کو جو کفر کرنے والا ہو۔
۳۵:۳۷ اور وہ چیخ چیخ کر کہیں گے جہنم میں، اے ہمارے رب! نکال لے تو ہمیں یہاں سے تاکہ کریں ہم نیک عمل مختلف ان اعمال سے جو کیا کرتے تھے ہم۔ (جواب ملے گا) کیا نہیں دی تھی ہم نے تم کو اتنی عمر جس میں نصیحت حاصل کر سکتا تھا جو نصیحت حاصل کرنا چاہتا اور آئے تمہارے پاس متنبہ کرنے والے۔ لہٰذا چکھو تم مزا اب (اپنے کرتوتوں کا) اور نہیں ہے ظالموں کا کوئی مدد گار۔
۳۵:۳۸ بے شک اللہ واقف ہے آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتوں سے۔ بلاشبہ وہ جانتا ہے دلوں کے رازوں کو۔
۳۵:۳۹ وہی تو ہے جس نے بنایا تم کو خلیفہ زمین میں۔ لہٰذا جو کفر کتا ہے تو اسی پر ہے (وبال) اس کے کفر کا۔ اور نہیں بڑھاتا کافروں کے لیے ان کا کفر، ان کے رب کے حضور مگر غضب کو اور نہیں اضافہ کرتا کافروں کے لیے ان کا کفر مگر خسارے میں۔
۳۵:۴۰ (اے نبی) اُن سے کہو کبھی تم نے دیکھا بھی ہے اپنے اُن شریکوں کو جنہیں تم پکارتے ہو اللہ کے سوا؟ مجھے بناؤ انہوں نے کیا پیدا کیا ہے زمین میں؟ یا ان کی ہے کوئی شرکت آسمانوں میں؟ یا عطا کی ہے ہم نے انہیں کوئی کتاب جو ان کے پاس بطورِ سند ہو؟ نہیں بلکہ حقیقت میں نہیں وعدہ کرتے یہ ظالم ایک دوسرے سے مگر جھوٹا۔
۳۵:۴۱ بلاشبہ اللہ ہی ہے جو روکے ہوئے ہے آسمانوں کو اور زمین کو ٹل جانے سے اور اگر وہ ٹل جائیں تو نہیں روک سکتا اُنہیں کوئی دوسرا اللہ کے بعد؟ یقیناً وہ ہے بڑا حلیم اور درگزر کرنے والا۔
۳۵:۴۲ اور قسمیں کھایا کرتے تھے یہ اللہ کی سخت ترین قسمیں کہ اگر آتا ان کے پاس کوئی متنبہ کرنے والا تو ہوتے یہ زیادہ ہدایت یافتہ ہر ایک امت سے لیکن جب آیا ان کے پاس متنبہ کرنے والا تو نہ اضافہ کیا (اس کی آمد نے) ان میں مگر نفرت کا۔
۳۵:۴۳ (جس کی وجہ سے) سرکشی کرنے لگے وہ زمین میں اور بری بری چالیں چلنے لگے اور نہیں پڑتی بری چال مگر اس کے چلنے والے پر۔ سو نہیں انتظار کر رہے وہ مگر (اللہ کی) اسی سنت کا جو پہلوں پر لاگو تھی اور نہیں پاؤ گے تم سنت اللہ میں کوئی تبدیلی اور نہ پاؤ گے تم سنت اللہ کے مقرّرہ طریقہ سے پھرا ہوا۔
۳۵:۴۴ کیا نہیں چلے پھرے یہ زمین میں کہ دیکھتے کیا ہو انجام ان لوگوں کا جو ان سے پہلے تھے اور تھے وہ بہت زیادہ ان سے قوت میں۔ اور نہیں ہے اللہ ایسا کہ عاجز کر سکے اسے کوئی چیز آسمانوں میں اور نہ زمین میں۔ بلاشبہ وہ ہے ہر بات جاننے والا اور ہر چیز پر پُوری قدرت رکھنے والا۔ اور اگر کہیں گرفت فرماتا اللہ انسانوں کی ان کے کرتوتوں پر تو نہ چھوڑتا زمین پر کوئی چلنے پھرنے والا لیکن وہ انہیں مہلت دے رہا ہے ایک وقتِ مقرر تک پھر جب آ جائے گا ان کا وقتِ مقرر ۔ تو امرِ واقعہ یہ ہے کہ اللہ اپنے بندوں کو پوری طرح دیکھ لے گا۔
۳۵:۴۵ اور اگر کہیں گرفت فرماتا اللہ انسانوں کی ان کے کرتوتوں پر تو نہ چھوڑتا زمین پر کوئی چلنے پھرنے والا لیکن وہ انہیں مہلت دے رہا ہے ایک وقت مقرر تک پھر جب آ جائے گا ان کا وقت مقرر — تو امرِ واقعہ یہ ہے کہ اللہ اپنے بندوں کو پوری طرح دیکھ لے گا۔
سورۃ یسٓ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۶:۱ یا۔ سین
۳۶:۲ قسم ہے قرآنِ حکیم کی۔
۳۶:۳ یقیناً تم رسولوں میں سے ہو۔
۳۶:۴ سیدھے راستے پر ہو۔
۳۶:۵ (یہ قرآنِ حکیم) نازل کردہ ہے غالب اور مہربان ہستی کا۔
۳۶:۶ تاکہ تم متنبہ کرو ایسی قوم کو کہ نہیں متنبہ کیے گئے ان کے باپ دادا اسی وجہ سے وہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔
۳۶:۷ یقیناً پوری ہو چکی اللہ کی بات ان میں سے اکثر پر لہٰذا وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
۳۶:۸ بلاشبہ ہم نے ڈال دیے ہیں ان کی گردنوں میں طوق اور اُنہوں نے جکڑ لیا ہے (ان کو) تھوڑیوں تک اس لیے وہ سر اٹھائے کھڑے ہیں۔
۳۶:۹ اور کھڑی کر دی ہے ہم نے ان کے آگے ایک دیوار اور ان کے پیچھے ایک دیوار اور اس طرح ہم نے انہیں ڈھانک دیا ہے لہٰذا وہ کچھ نہیں دیکھ سکتے۔
۳۶:۱۰ اور یکساں ہے ان کے لیے خواہ تم خبردار کرو انہیں یا نہ کرو وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
۳۶:۱۱ تم تو بس خبردار کر سکتے ہو اس شخص کو جو پیروی کرے نصیحت کی اور ڈرے رحمٰن سے بن دیکھے۔ سو خوشخبری دے دو تم اُسے مغفرت کی اور اجرِ کریم کی۔
۳۶:۱۲ یقیناً ہم ہی زندہ کریں گے مُردوں کو اور لکھتے جا رہے ہیں ہم ان اعمال کو جو انہوں نے کر کے آگے بھیج دیے اور (وہ بھی جو) باقی چھوڑے اور ہر چیز کو درج کر رکھا ہے ہم نے ایک بڑی کتاب میں جو ہر بات کھول کھول کر بیان کرتی ہے۔
۳۶:۱۳ اور سناؤ تم انہیں مثال کے طور پر بستی والوں کا (قصہ)۔ جب آئے تھے ان کے پاس پیغمبر۔
۳۶:۱۴ جب بھیجے تھے ہم نے ان کی طرف دو (پیغمبر) تو جھٹلا دیا انہوں نے ان کو پھر تقویت دی ہم نے (انہیں) تیسرے (پیغمبر) سے اور انہوں نے کہا ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں۔
۳۶:۱۵ انہوں نے کہا نہیں ہو تم مگر ایک بشر ہماری طرح کے اور نہیں نازل کیا ہے رحمان نے کچھ بھی، نہیں بولتے ہو تم مگر صریح جھوٹ۔
۳۶:۱۶ انہوں نے کہا: ہمارا رب جانتا ہے کہ ہم ضرور تمہاری طرف رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں۔
۳۶:۱۷ اور نہیں ہے ہم پر ذمہ داری سوائے صاف صاف پیغام پہنچا دینے کی۔
۳۶:۱۸ انہوں نے کہا: ہم تمہیں نا مبارک سمجھتے ہیں، اگر نہ باز آئے تم تو ہم ضرور سنگسار کر دیں گے تمہیں اور پاؤ گے تم ہمارے ہاتھوں درد ناک سزا۔
۳۶:۱۹ انہوں نے کہا: تمہاری نحوست تو تمہارے ساتھ ہی لگی ہوئی ہے (یہ باتیں تم) کیا اس لیے کر رہے ہو کہ تمہیں نصیحت کی گئی ہے؟ اسل با یہ ہے کہ تم ایسے لوگ ہو جو حد سے بڑھ گئے ہو۔
۳۶:۲۰ اور آیا شہر کے دور دراز گوشے سے ایک شخص دوڑتا ہوا اور اس نے کہا: اے میری قوم کے لوگو! پیروی اختیار کرو ان رسولوں کی۔
۳۶:۲۱ پیروی کرو ان لوگوں کی جو نہیں مانگتے تم سے کوئی اجر اور وہ ٹھیک راستے پر بھی ہیں۔
۳۶:۲۲ اور کیا ہوا ہے مجھے کہ میں بندگی نہ کروں اس ذات کی جس نے مجھے پیدا کیا ہے اور جس کی طرف تم سب لوٹائے جاؤ گے۔
۳۶:۲۳ کیا بنا لوں میں اسے چھوڑ کر اوروں کو معبود؟ حالانکہ اگر ارادہ کرے رحمٰن مجھے نقصان پہنچانے کا تو نہ کام آ سکے میرے ان کی شفاعت ذرا بھی اور نہ ہی وہ مجھے چھڑا سکیں۔
۳۶:۲۴ یقیناً میں اگر ایسا کروں تو ضرور کھلی گمراہی میں مبتلا ہو جاؤں گا۔
۳۶:۲۵ بلاشبہ میں تو ایمان لے آیا اس پر جو تمہارا رب ہے اور تم بھی میری بات مان لو۔
۳۶:۲۶ (اُسے قتل کر دیا گیا) ۔ سو کہا گیا اسے کہ داخل ہوؤ جنت میں۔ اس نے کہا: کاش! میری قوم کے لوگ جان لیتے۔
۳۶:۲۷ کہ کس چیز کی بدولت مغفرت فرما دی ہے میری میرے رب نے اور شامل فرما دیا ہے مجھے با عزت لوگوں میں۔
۳۶:۲۸ اور نہیں بھیجا ہم نے اس کی قوم پر اس واقعہ کے بعد کوئی لشکر آسمان سے اور نہ ہم بھیجا کرتے ہیں۔
۳۶:۲۹ نہیں تھا وہ (جو کچھ ہوا) مگر انیک چنگھاڑ، جس سے ایک دم وہ سب ہلاک ہو کر رہ گئے۔
۳۶:۳۰ افسوس بندوں کے حال پر! جب بھی آتا ہے ان کے پاس کوئی رسول تو وہ اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔
۳۶:۳۱ کیا نہیں دیکھا انہوں نے کہ کتنی ہی (قومیں) ہلاک کر چکے ہیں ہم ان سے پہلے مختلف زمانوں میں جو یقیناً ان کے پاس لوٹ کر نہیں آئیں گی۔
۳۶:۳۲ اور نہیں کوئی ان میں سے، مگر سب کو ہمارے حضور حاضر کیا جائے گا۔
۳۶:۳۳ اور نشانی ہے ان کے لیے مردہ زمین، زندہ کرتے ہیں ہم اسے اور نکالتے ہیں ہم اس میں سے غلہ پھر اس میں سے یہ کھاتے ہیں۔
۳۶:۳۴ اور پیدا کیے ہم نے اس میں باغ کھجوروں کے اور انگوروں کے اور پھاڑ نکالے ہم نے اس میں چشمے۔
۳۶:۳۵ تاکہ کھائیں یہ ان کا پھل حالانکہ نہیں ہے یہ بنایا ہوا اُن کے ہاتھوں کا۔ کیا پھر بھی یہ شکر ادا نہیں کریں گے؟۔
۳۶:۳۶ پاک ہے وہ ذات جس نے بنائے جوڑے ہر قسم کے اس میں سے بھی جو اگاتی ہے زمین اور خود ان کی اپنی جنس میں سے بھی اور ان چیزوں میں سے بھی جنہیں یہ نہیں جانتے۔
۳۶:۳۷ اور ایک نشانی ان کے لیے رات ہے، کھینچ لیتے ہیں ہم اس پر سے دن کو تو یک لخت ان پر اندھیرا چھا جاتا ہے۔
۳۶:۳۸ اور سورج چلا جا رہا ہے اپنے ٹھکانے کی طرف، یہ نظام بنایا ہوا ہے ایک زبردست اور علیم ہستی کا۔
۳۶:۳۹ اور چاند، مقرر کر دی ہیں ہم نے اس کے لیے منزلیں یہاں تک کہ وہ (ان سے گزرتا ہوا) ہو جاتا ہے پھر کھجور کی پرانی شاخ کی طرح۔
۳۶:۴۰ نہ تو سورج کے بس میں ہے کہ جا پکڑے چاند کو اور نہ رات سبقت لے جا سکتی ہے دن پر۔ اور سب کے سب اپنے اپنے مدار میں گردش کر رہے ہیں۔
۳۶:۴۱ اور نشانی ہے ان کے لیے کہ ہم نے سوار کرایا ان کی نسل کو ایک بھری ہوئی کشتی میں۔
۳۶:۴۲ اور پیدا کیں ہم نے اُن کے لیے اس جیسی (اور چیزیں) جن پر وہ سوار ہوتے ہیں۔
۳۶:۴۳ اور اگر ہم چاہیں تو غرق کر دیں انہیں پھر نہ ہو کوئی فریاد سننے والا ان کا اور نہ وہ بچائے جا سکیں۔
۳۶:۴۴ مگر یہ رحمت ہی ہے ہماری (جو انہیں پار لگاتی ہے) اور (زندگی سے) فائدہ اٹھانے کا موقع دیتی ہے ایک وقتِ خاص تک۔
۳۶:۴۵ اور جب کہا جاتا ہے ان سے کہ ڈرو اس (عذاب) سے جو تمہارے سامنے ہے اور جو تمہارے پیچھے ہے تاکہ تم پر رحم کیا جائے (تو یہ کان نہیں دھرتے)۔
۳۶:۴۶ اور نہیں آتی ان کے سامنے کوئی نشانی ان کے رب کی نشانیوں میں سے مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔
۳۶:۴۷ اور جب کہا جاتا ہے ان سے کہ خرچ کرو اس میں سے جو رزق دیا ہے تم کو اللہ نے تو کہتے ہیں یہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے ان سے جو ایمان لائے ہیں کہ کیا کھلائیں ہم انہیں کہ اگر چاہتا اللہ تو خود انہیں کھلا دیتا؟ نہیں ہو تم مگر مبتلا کھلی گمراہی میں۔
۳۶:۴۸ اور کہتے ہیں یہ لوگ: کب پوری ہو گی یہ دھمکی اگر ہو تم سچے؟۔
۳۶:۴۹ نہیں انتظار کر رہے یہ مگر ایک چنگھاڑ کا جو انہیں آلے گی اس حالت میں کہ وہ باہم جھگڑ رہے ہوں گے۔
۳۶:۵۰ پھر نہ تو وہ وصیت کر سکیں گے اور نہ اپنے گھر والوں کی طرف لوٹ سکیں گے۔
۳۶:۵۱ اور (پھر دوبارہ) پھونکا جائے گا صور تو یکایک یہ اپنی قبروں میں سے نکل کر اپنے رب کے حضور (پیش ہونے کے لیے) چل پڑیں گے۔
۳۶:۵۲ (اور گھبرا کر) کہیں گے ہائے ہماری بدبختی! کس نے اٹھا کھڑا کیا ہمیں ہماری خواب گاہوں سے؟ ارے! یہ تو وہی ہے جس کا وعدہ کیا تھا رحمٰن نے اور سچ فرمایا تھا رسولوں نے۔
۳۶:۵۳ نہیں ہو گی یہ مگر ایک چنگھاڑ کہ یک لخت وہ سب کے سب ہمارے سامنے حاضر کر دیے جائیں گے۔
۳۶:۵۴ سو آج نہیں ظلم کیا جائے گا کیس جان پر ذرا بھی اور نہ بدلہ دیا جائے گا تم کو مگر وہی جو تم کرتے رہے۔
۳۶:۵۵ بلاشبہ اہلِ جنت آج اپنی دلچسپیوں میں مشغول لطف اندوز ہو رہے ہوں گے۔
۳۶:۵۶ وہ اور ان کی بیویاں گھنے سایوں میں مسندوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے۔
۳۶:۵۷ ان کے لیے ہوں گے وہاں لذیذ پھل اور ان کو ہر وہ چیز ملے گی جو وہ طلب کریں گے۔
۳۶:۵۸ سلام کہلایا جائے گا (انہیں) ربِ رحیم کی طرف سے۔
۳۶:۵۹ اور چھٹ کر الگ ہو جاؤ تم آج اے مجرمو!
۳۶:۶۰ کیا نہیں ہدایت کی تھے میں نے تمہیں؟ اے اولادِ آدم کہ نہ عبادت کرنا تم شیطان کی، بلاشبہ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔
۳۶:۶۱ اور یہ کہ عبادت کرنا میری یہی ہے سیدھا راستہ۔
۳۶:۶۲ اور یقیناً گمراہ کیا ہے اس نے تم میں سے بہت سی مخلوق کو۔ کیا پھر بھی تم عقل سے کام نہیں لیتے؟۔
۳۶:۶۳ یہ ہے وہ جہنم جس سے تمہیں ڈرایا جاتا تھا۔
۳۶:۶۴ داخل ہو جاؤ تم اس میں آج اس کفر کے بدلے میں جو تم کرتے رہے۔
۳۶:۶۵ آج بند کیے دیتے ہیں ہم ان کے منہ اور بولیں گے ہم سے ان کے ہاتھ اور گواہی دیں گے ان کے پاؤں ان اعمال کی جو یہ (دنیا میں) کماتے رہے۔
۳۶:۶۶ اور اگر ہم چاہیں تو مٹا دیں ان کی آنکھیں پھر لپکیں یہ راستے کی طرف لیکن کہاں سجھائی دے گا ان کو۔
۳۶:۶۷ اور اگر ہم چاہیں تو ان کو مسخ کر کے رکھ دیں اُن کی جگہ پر ہی پھر نہ یہ آگے چل سکیں اور نہ پیچھے پلٹ سکیں۔
۳۶:۶۸ اور جس شخص کو ہم لمبی عمر دیتے ہیں، الٹ دیتے ہیں ہم اس کی ساخت کو۔ کیا (یہ حالات دیکھ کر بھی) انہیں عقل نہیں آتی؟۔
۳۶:۶۹ اور نہیں سکھائی ہم نے اس نبی کو شاعری اور نہیں تھی اس کے شایانِ شان یہ چیز۔ نہیں ہے یہ مگر ایک نصیحت اور صاف پڑھی جانے والی کتاب۔
۳۶:۷۰ تاکہ خبردار کرے وہ (اس کے ذریعہ سے) ہر اس شخص کو جو زندہ ہے اور حجت قائم ہو انکار کرنے والوں پر۔
۳۶:۷۱ کیا نہیں دیکھتے یہ لوگ کہ ہم نے پیدا کیے ہیں اُن کے لیے اپنی بنائی ہوئی چیزوں میں سے چوپائے بھی اور اب یہ ان کے مالک ہیں۔
۳۶:۷۲ کر دیا ہم نے ان کو ان کے قابو میں سو ان ہی پر یہ سوار بھی ہوتے ہیں اور انہیں کا (گوشت) کھاتے ہیں۔
۳۶:۷۳ اور ان کے لیے ہیں ان میں طرح طرح کے فائدے اور مشروبات۔ پھر کیوں یہ شکرگزار نہیں ہوتے؟۔
۳۶:۷۴ اور بنا لیے ہیں انہوں نے اللہ کے سوا کئی خدا اس امید پر کہ ان کی مدد کی جائے گی۔
۳۶:۷۵ نہیں کر سکتے وہ خدا ان کی مدد بلکہ یہ لوگ خود (الٹے) ان کے لیے حاضر باش لشکر بنے ہوئے ہیں۔
۳۶:۷۶ لہٰذا نہ رنجیدہ کریں تم کو ان کی باتیں۔ یقیناً ہم جانتے ہیں وہ باتیں بھی جو یہ چھپاتے ہیں اور وہ بھی جو یہ ظاہر کرتے ہیں۔
۳۶:۷۷ کیا کبھی غور نہیں کیا انسان نے کہ ہم نے پیدا کیا ہے اسے نطفہ سے؟ پھر یکایک وہ بن گیا کھلا جھگڑالو۔
۳۶:۷۸ اور اب وہ چسپاں کرتا ہے ہم پر مثالیں اور بھول جاتا ہے اپنی پیدائش کو۔ کہتا ہے کون زندہ کرے گا ہڈیوں کو جبکہ وہ بوسیدہ ہو چکی ہوں گی؟۔
۳۶:۷۹ کہو! زندہ کرے گا انہیں وہی جس نے پیدا کیا تھا انہیں پہلی بار۔ اور وہ تو ہر تخلیق سے پوری طرح باخبر ہے۔
۳۶:۸۰ وہی جس نے بنائی تمہارے لیے سبز درخت سے آگ پھر اب تم اس سے چولہے دہکاتے ہو۔
۳۶:۸۱ کیا بھلا نہیں ہے، وہ ہستی جس نے پیدا فرمایا آسمانوں کو اور زمین کو، قادر اس بات پر کہ پیدا کرے ان جیسوں کو؟ کیوں نہیں جبکہ وہی ہے ماہر خلّاق اور سب کچھ جاننے والا۔
۳۶:۸۲ بس اس کی شان تو یہ ہے کہ جب ارادہ کرتا ہے وہ کسی چیز کا تو حکم دیتا ہے اسے کہ "ہو جا” اور وہ ہو جاتی ہے۔
۳۶:۸۳ پس پاک ہے وہ ذات جس کے ہاتھ میں ہے مکمل اقتدار ہر چیز کا اور اسی کی طرف تم پلٹائے جانے والے ہو۔
سورۃ الصَّافات
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۷:۱ قسم ہے صف باندھنے والوں کی، قطار در قطار۔
۳۷:۲ اور (قسم ہے) ان کی جو ڈانٹنے پھٹکارنے والے ہیں۔
۳۷:۳ اور (قسم ہے) ان کی جو تلاوت کرتے ہیں کلامِ نصیحت۔
۳۷:۴ بلاشبہ تمہارا معبودِ حقیقی بس ایک ہی ہے۔
۳۷:۵ جو رب ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور ان سب چیزوں کا جو ان کے درمیان ہیں اور رب ہے مشرقوں کا۔
۳۷:۶ ہم ہی نے آراستہ کیا ہے آسمانِ دنیا کو تاروں کی زینت سے۔
۳۷:۷ اور محفوظ کر دیا ہے اس کو ہر سرکش شیطان سے۔
۳۷:۸ نہیں سن سکتے یہ ملاءِ اعلیٰ کی باتیں اور مارے ہانکے جاتے ہیں ہر طرف سے۔
۳۷:۹ بھگانے کے لیے اور ہے ان کے لیے عذاب، دائمی۔
۳۷:۱۰ الا یہ کہ کوئی اچک لے اڑتی ہوئی کوئی بات (جو ایسا کرتا ہے) تو پیچھا کرتا ہے اس کا چمکتا ہوا انگارہ۔
۳۷:۱۱ سو پوچھو ان سے کیا ان کا (دوبارہ) پیدا کرنا زیادہ مشکل ہے یا اس مخلوق کا (پیدا کرنا) جو ہم نے پیدا کی (پہلی بار)؟ بلاشبہ ہم نے پیدا کیا ہے ان کو ایک لیس دار گارے سے۔
۳۷:۱۲ صورتِ حال یہ ہے کہ (اللہ کی قدرت کے کرشموں پر) تم حیران ہو اور یہ مذاق اڑا رہے ہیں۔
۳۷:۱۳ اور جب انہیں سمجھایا جاتا ہے تو نہیں سمجھتے۔
۳۷:۱۴ اور جب دیکھتے ہیں کوئی نشانی تو ٹھٹھوں میں اڑاتے ہیں۔
۳۷:۱۵ اور کہتے ہیں کہ نہیں ہے یہ مگر کھلا جادو۔
۳۷:۱۶ کیا (کہیں ایسا ہو سکتا ہے) کہ جب ہم مر چکے ہوں گے اور بن جائیں گے مٹی اور ہڈیاں تو کیا پھر بھی ہم اٹھائے جائیں گے۔
۳۷:۱۷ اور کیا ہمارے پہلے آباؤ اجداد بھی؟
۳۷:۱۸ ان سے کہو ہاں! اور تم بے بس ہو۔
۳۷:۱۹ پس ساری بات اتنی سی ہے کہ وہ ہو گی ایک زور کی آواز اور یہ سب (قبر سے اٹھ کر) دیکھ رہے ہوں گے۔
۳۷:۲۰ اور کہیں گے ہائے ہماری کم بختی! یہ تو یومِ جزا ہے۔
۳۷:۲۱ یہ وہی فیصلے کا دن ہے جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے۔
۳۷:۲۲ (حکم ہو گا) گھیر لاؤ ان سب لوگوں کو جنہوں نے ظلم کیا تھا اور ان کے ساتھیوں کو اور ان کو بھی نہیں یہ پوجا کرتے تھے۔
۳۷:۲۳ اللہ کے سوا اور چلاؤ ان کو دوزخ کی راہ پر۔
۳۷:۲۴ اور ذرا ٹھہراؤ انہیں، ان سے پوچھ گچھ ہونی ہے۔
۳۷:۲۵ کیا ہو گیا ہے تمہیں کہ ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے!۔
۳۷:۲۶ بلکہ واقعہ یہ ہے کہ آج تو یہ انتہائی فرمانبردار بنے ہوئے ہیں۔
۳۷:۲۷ اور بڑھیں گے ایک دوسرے کی طرف (اور) باہم تکرار شروع کر دیں گے۔
۳۷:۲۸ (پیروی کرنے والے اپنے پیشواؤں سے) کہیں گے تم آتے تھے ہمارے پاس خیر خواہ بن کر قسمیں کھاتے ہوئے (ہمیں گمراہ کرنے کے لیے)۔
۳۷:۲۹ وہ جواب دیں گے نہیں بلکہ تم خود نہ تھے ایمان لانے والے۔
۳۷:۳۰ اور نہ تھا ہمارا تم پر کوئی زور بلکہ تھے تم سرکش لوگ۔
۳۷:۳۱ سو پوری ہو گئی ہمارے بارے میں بات ہمارے رب کی کہ اب ہمیں مزا چکھنا پڑے گا (عذاب کا)۔
۳۷:۳۲ سو ہم نے تم کو بہکایا (کیونکہ) ہم خود ہی تھے بہکے ہوئے۔
۳۷:۳۳ چنانچہ یہ سب آج عذاب میں ایک دوسرے کے ساتھ شریک ہوں گے۔
۳۷:۳۴ یقیناً ہم یہی کچھ کیا کرتے ہیں مجرموں کے ساتھ۔
۳۷:۳۵ : یقیناً یہ وہ لوگ تھے جب ان سے کہا جاتا تھا۔ کہ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اللہ کے تو اکڑ جاتے تھے۔
۳۷:۳۶ اور کہتے تھے کہ کیا ہم چھوڑ دیں اپنے معبودوں کو ایک شاعر کی خاطر جو دیوانہ ہے؟۔
۳۷:۳۷ حالانکہ وہ لے کر آیا ہے حق اور اس نے تصدیق کی ہے (پہلے) رسولوں کی۔
۳۷:۳۸ لازماً تم چکھنے والے ہو مزا دردناک عذاب کا۔
۳۷:۳۹ اور نہیں بدلہ دیا جا رہا ہے تم کو مگر انہی (اعمال) کا جو تم کرتے رہے ہو۔
۳۷:۴۰ سوائے اللہ کے دن بندوں کے جنہیں اس نے (اپنے لیے)خاص کر دیا ہے۔
۳۷:۴۱ ان کے لیے رزق ہو گا جانا بوجھا۔
۳۷:۴۲ (یعنی) پھل اور میوے اور وہ عزت کے ساتھ رکھے جائیں گے۔
۳۷:۴۳ نعمت بھری جنتوں میں۔
۳۷:۴۴ مسندوں پر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔
۳۷:۴۵ پھرائے جائیں گے ان کے درمیان جام (شراب کے) چشموں سے بھر بھر کر۔
۳۷:۴۶ چمکتی ہوئی جو مزیدار ہو گی پینے والوں کے لیے۔
۳۷:۴۷ نہ اس میں خمار ہو گا اور نہ وہ اسے پی کر بہکیں گے۔
۳۷:۴۸ اور ان کے پاس ہوں گی حوریں نیچی نگاہوں اور خوبصورت آنکھوں والی۔
۳۷:۴۹ (اتنی نازک) جیسے انڈے (کے چھلکے) کے اندر چھپی ہوئی جھلی۔
۳۷:۵۰ پھر متوجہ ہو کر ایک دوسرے کی طرف حالات پوچھیں گے۔
۳۷:۵۱ کہے گا ایک کہنے والا ان میں سے دراصل تھا میرا ایک ہم نشیں۔
۳۷:۵۲ جو کہا کرتا تھا کیا واقعی تم بھی (ایسی باتوں کو) باور کرنے والوں میں سے ہو۔
۳۷:۵۳ کیا جب ہم مر چکے ہوں گے اور ہو جائیں گے مٹی اور ہڈیاں تو کیا پھر بھی ہمیں جزا و سزا دی جائے گی؟۔
۳۷:۵۴ وہ پوچھے گا کیا تمہیں کچھ خبر ہے (کہ وہ کہاں ہے)؟۔
۳۷:۵۵ پھر (جب) وہ خود جھانک کر دیکھے گا تو اسے لے گا جہنم کے وسط میں۔
۳۷:۵۶ اور اس سے کہے گا اللہ کی قسم قریب تھا کہ تو مجھے ہلاک کر دیتا۔
۳۷:۵۷ اور اگر نہ ہوتا فضل میرے رب کا تو ہوتا میں بھی (آج) ان لوگوں میں جو پکڑے ہوئے آئے ہیں۔
۳۷:۵۸ کیا یہ واقعہ نہیں ہے کہ اب ہم مرنے والے نہیں ہیں؟۔
۳۷:۵۹ سوائے اس موت کے جو ہمیں پہلے آ چکی ہے اور نہ ہمیں عذاب دیا جائے گا۔
۳۷:۶۰ بلاشبہ یہی ہے بہت بڑی کامیابی۔
۳۷:۶۱ ایسی ہی کامیابی کے لیے چاہیے کہ عمل کریں عمل کرنے والے۔
۳۷:۶۲ کیا یہ بہتر ہے ضیافت کے لحاظ سے یا زَقُّوم کا درخت؟۔
۳۷:۶۳ ہم نے بنایا ہے اسے آزمائش ظالموں کے لیے۔
۳۷:۶۴ یقیناً وہ ایک درخت ہے جو نکلتا ہے جہنم کی تہ سے۔
۳۷:۶۵ اس کے شگوفے ایسے ہیں گویا کہ وہ ناگ کے پھن ہیں۔
۳۷:۶۶ چنانچہ انہیں کھانا ہو گا اسی کو اور بھرنے ہوں گے اسی سے اپنے پیٹ۔
۳۷:۶۷ پھر یقیناً ان کے لیے ہو گا اس پر پینے کے لیے کھولتا ہوا پانی۔
۳۷:۶۸ پھر ان کی واپسی جہنم ہی کی طرف ہو گی۔
۳۷:۶۹ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے پایا اپنے باپ دادا کو گمراہ۔
۳۷:۷۰ اور اب وہ ان کے نقشِ قدم پر دوڑے چلے جا رہے ہیں۔
۳۷:۷۱ حالانکہ گمراہ ہو چکی ہے ان سے قبل، پہلوں کی اکثریت۔
۳۷:۷۲ اور بلاشبہ بھیجے تھے ہم نے ان میں بھی متنبہ کرنے والے۔
۳۷:۷۳ سو دیکھ لو کیا ہوا انجام ان لوگوں کا جنہیں متنبہ کر دیا گیا تھا۔
۳۷:۷۴ مگر (بچے اس انجامِ بد سے) اللہ کے وہ بندے جنہیں اُس نے (اپنے لیے) خاس کر لیا تھا۔
۳۷:۷۵ اور بے شک پکارا تھا ہمیں نوح نے تو دیکھو کتنے اچھے ہیں ہم پکارسننے والے۔
۳۷:۷۶ اور نجات دی ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو بلائے عظیم سے۔
۳۷:۷۷ اور کیا ہم نے اس کی نسل کو ایسا کہ وہی باقی رہے۔
۳۷:۷۸ اور باقی رکھا ہم نے اس کے لیے پچھلی نسلوں میں۔
۳۷:۷۹ یہ کہ "سلام ہو نوح پر” دنیا والوں میں۔
۳۷:۸۰ بلا شبہ ہم اسی طرح جزا دیتے ہیں اچھا اور معیاری کام کرنے والوں کو۔
۳۷:۸۱ یقیناً وہ تھا ہمارے مومن بندوں میں سے۔
۳۷:۸۲ پھر غرق کر دیا ہم نے باقی سب کو۔
۳۷:۸۳ اور بے شک اسی کے طریقے پر چلنے والوں میں سے تھا ابراہیم۔
۳۷:۸۴ جب آیا وہ اپنے رب کے حضور قلبِ سلیم لے کر۔
۳۷:۸۵ جب کہا تھا اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کیا ہیں یہ جن کی تم عبادت کرتے ہو؟۔
۳۷:۸۶ کیا خود ساختہ خداؤں کے ۔ اللہ کو چھوڑ کر۔ طالب ہو تم؟۔
۳۷:۸۷ سو کیا گمان ہے تمہارا رب العالمین کے بارے میں؟۔
۳۷:۸۸ : پھر ڈالی اس نے ایک نگاہ ستاروں پر۔
۳۷:۸۹ اور کہا میری تو طبیعت خراب ہے۔
۳۷:۹۰ سو واپس چلے گئے وہ اسے چھوڑ کر الٹے پاؤں۔
۳۷:۹۱ پھر چپکے سے جا گھسے ابراہیم ان کے معبودوں کے پاس اور کہا تم کھاتے کیوں نہیں؟۔
۳۷:۹۲ تمہیں کیا ہوا ہے تم بولتے نہیں؟۔
۳۷:۹۳ پھر پل پڑے ان پر مارتے ہوئے داہنے ہاتھ سے۔
۳۷:۹۴ پھر آئے وہ لوگ ابراہیم کے پاس دوڑتے ہوئے۔
۳۷:۹۵ ابراہیم نے کہا کیا پوجتے ہو تم انہیں جنہیں تراشتے ہو تم خود ہی؟۔
۳۷:۹۶ حالانکہ اللہ نے پیدا کیا ہے تم کو بھی اور ان چیزوں کو بھی جو تم بناتے ہو۔
۳۷:۹۷ انہوں نے کہا تیار کرو ابراہیم کے لیے ایک الاؤ اور ڈال دو اسے دہکتی ہوئی آگ میں۔
۳۷:۹۸ سو ارادہ کیا انہوں نے اس کے ساتھ چال چلنے کا سو ہم نے انہیں نیچا دکھا دیا۔
۳۷:۹۹ اور (آگ سے نکلنے کے بعد) ابراہیم نے کہا میں جا رہا ہوں اپنے رب کی طرف، وہ ضرور میری رہنمائی کرے گا۔
۳۷:۱۰۰ اے میرے رب! عطا کر تو مجھے (بیٹا) جو صالحین میں سے ہو۔
۳۷:۱۰۱ سو بشارت دی ہم نے اسے ایک بردبار لڑکے کی۔
۳۷:۱۰۲ چنانچہ جب پہنچ گیا وہ ان کے ساتھ دوڑ دھوپ (کی عمر) کو تو کہا ابراہیم نے اے بیٹھے! میں دیکھتا ہوں خواب میں کہ میں تمہیں ذبح کر رہا ہوں تو سوچ کر بتاؤ تمہارا کیا خیال ہے؟ بیٹے نے کہا: ابا جان! کر ڈالیے وہ کام جس کا آپ کو حکم دیا جا رہا ہے ضرور پائیں گے آپ مجھے انشاء اللہ صابروں میں سے۔
۳۷:۱۰۳ پھر جب سر تسلیم خم کر دیا ان دونوں نے اور لٹا دیا اسے ابراہیم نے ماتھے کے بل۔
۳۷:۱۰۴ ندا دی ہم نے اسے اے ابراہیم!۔
۳۷:۱۰۵ بلاشبہ سچ کر دکھایا تم نے اپنا خواب، بے شک ہم ایسی ہی جزا دیتے ہیں اچھا اور معیاری کام کرنے والوں کو۔
۳۷:۱۰۶ بلاشبہ یہی تھی ایک کھلی آزمائش۔
۳۷:۱۰۷ اور فدیہ میں دے کر اس کے ایک بڑی قربانی (ہم نے اسے چھڑا لیا)۔
۳۷:۱۰۸ اور باقی رکھا ہم نے ان کے لیے پچھلی نسلوں میں۔
۳۷:۱۰۹ یہ کہ –سلام ہو ابراہیم پر — ۔
۳۷:۱۱۰ ایسی ہی جزا دیتے ہیں ہم اچھا اور معیاری کام کرنے والوں کو۔
۳۷:۱۱۱ بلاشبہ وہ تھا ہمارے مومن بندوں میں سے۔
۳۷:۱۱۲ اور بشارت دی ہم نے اسے اسحٰق کی جو نبی ہو گا صالحین میں سے۔
۳۷:۱۱۳ اور برکت دی ہم نے اسے اور اسحٰق کو اور ان دونوں کی نسل میں ہے کوئی تو محسن اور کوئی اپنی جان پر کھلا ظلم کرنے والا۔
۳۷:۱۱۴ اور بلاشبہ احسان کیا ہم نے موسیٰ اور ہارون پر بھی۔
۳۷:۱۱۵ اور نجات دلائی ہم نے ان دونوں کو اور ان کی قوم کو بلائے عظیم سے۔
۳۷:۱۱۶ اور مدد کی ہم نے ان کی، سو ہو کر رہے وہی غالب۔
۳۷:۱۱۷ اور دی ہم نے ان کو ایک کتاب، ہر بات واضح کرنے والی۔
۳۷:۱۱۸ اور دکھائی ہم نے انہیں راہِ راست۔
۳۷:۱۱۹ اور باقی رکھا ہم نے ان دونوں کے لیے پچھلی نسلوں میں۔
۳۷:۱۲۰ یہ کہ — سلام ہو موسیٰؑ اور ہارونؑ پر —
۳۷:۱۲۱ بلاشبہ ہم ایسی ہی جزا دیتے ہیں اچھا اور معیاری کام کرنے والوں کو۔
۳۷:۱۲۲ اور یقیناً وہ دونوں تھے ہمارے مومن بندوں میں سے۔
۳۷:۱۲۳ اور بلاشبہ الیاسؑ بھی رسولوں میں سے تھا۔
۳۷:۱۲۴ جھب کہا اس نے اپنی قوم سے تم لوگ ڈرتے کیوں نہیں؟۔
۳۷:۱۲۵ کیا عبادت کرتے ہو تم بعل کی اور چھوڑ دیتے ہو احسن الخالقین کو۔
۳۷:۱۲۶ یعنی اللہ کو جورب ہے تمہارا اور رب ہے تمہارے اگلے پچھلے آباء اجداد کا بھی۔
۳۷:۱۲۷ تو جھٹلا دیا انہوں نے اسے چنانچہ وہ اب (سزا کے لیے) پیش کیے جانے والے ہیں۔
۳۷:۱۲۸ بجز اللہ کے ان بندوں کے جنہیں اس نے (اپنے لیے) خاص کر لیا ہے۔
۳۷:۱۲۹ اور باقی رکھا ہم نے اس کے لیے پچھلی نسلوں میں۔
۳۷:۱۳۰ یہ کہ "سلام ہو الیاس پر”۔
۳۷:۱۳۱ بلاشبہ ہم ایسی ہی جزا دیتے ہیں اچھا اور معیاری کام کرنے والوں کو۔
۳۷:۱۳۲ اور یقیناً وہ تھا ہمارے مومن بندوں میں سے۔
۳۷:۱۳۳ اور بلاشبہ لوط بھی رسولوں میں سے تھا۔
۳۷:۱۳۴ (یاد کرو) جب نجات دی ہم نے اسے اور اس کے سب گھر والوں کو۔
۳۷:۱۳۵ سوائے ایک بڑھیا کے جو تھی پیچھے رہ جانے والوں میں۔
۳۷:۱۳۶ پھر تباہ و برباد کر دیا ہم نے باقی سب کو۔
۳۷:۱۳۷ اور بے شک تم گزرتے ہو ان کے پاس سے صبح کے وقت بھی۔
۳۷:۱۳۸ اور شام کے وقت بھی۔ کیا پھر بھی تم نہیں سمجھتے؟۔
۳۷:۱۳۹ اور بلا شبہ یونسؑ بھی رسولوں میں سے تھا۔
۳۷:۱۴۰ (یاد کرو) جب بھاگ نکلا وہ ایک بھری ہوئی کشتی کی طرف۔
۳۷:۱۴۱ پھر شریک ہوا قرعہ اندازی میں اور ہار گیا۔
۳۷:۱۴۲ چنانچہ نگل لیا اسے مچھلی نے اور ٹھہرا وہ قابلِ ملامت۔
۳۷:۱۴۳ سو اگر نہ ہوتی یہ بات کہ تھا وہ تسبیح کرنے والوں میں سے۔
۳۷:۱۴۴ تو ضرور رہ جاتا مچھلی کے پیٹ میں روزِ قیامت تک۔
۳۷:۱۴۵ پھر پھینک دیا ہم نے اسے ایک چٹیل میدان میں جبکہ وہ سقیم حالت میں تھا۔
۳۷:۱۴۶ اور اگا دیا ہم نے اس کے اوپر درخت بیلدار۔
۳۷:۱۴۷ اور رسول بنا کر بھیجا تھا ہم نے اسے ایک لاکھ یا اس سے کچھ زائد لوگوں کی طرف۔
۳۷:۱۴۸ سو وہ ایمان لے آئے اور فائدہ پہنچایا ہم نے انہیں ایک مدت تک۔
۳۷:۱۴۹ سو ذرا پوچھیے ان لوگوں سے کیا (یہ صحیح ہے کیا تیرے رب کی تو ہیں بیٹیاں اور ان کے لیے بیٹے؟۔
۳۷:۱۵۰ یا یہ بات بھی کہ بنایا ہے ہم نے فرشتوں کو عورتیں اور یہ لوگ اس کے گواہ ہیں۔
۳۷:۱۵۱ خوب سن لو کہ یقیناً نہ ان کی من گھڑت بات ہے جو یہ کہتے ہیں۔
۳۷:۱۵۲ کہ اللہ اولاد رکھتا ہے اور یقیناً یہ جھوٹے ہیں۔
۳۷:۱۵۳ کیا اس نے منتخب کیا ہے بیٹیوں کو بیٹوں پر؟۔
۳۷:۱۵۴ کیا ہو گیا ہے تمہیں! تم کیسے حکم لگا رہے ہو!
۳۷:۱۵۵ کیا تم غور نہیں کرتے؟۔
۳۷:۱۵۶ کیا ہے تمہارے پاس (اپنی ان باتوں کے لیے ) کوئی کھلی سند؟۔
۳۷:۱۵۷ اچھا، تو لاؤ اپنی کتاب اگر تم سچے ہو۔
۳۷:۱۵۸ اور بنا رکھا ہے انہوں نے اللہ کے اور پوشیدہ مخلوق (فرشتوں) کے درمیان رشتہ۔ حالانکہ خوب جانتے ہیں فرشتے کہ یہ لوگ سزا کے لیے پیش کیے جانے والے ہیں۔
۳۷:۱۵۹ (اور وہ کہتے ہیں کہ) پاک ہے اللہ کی ذات ان باتوں سے جو یہ بناتے ہیں۔
۳۷:۱۶۰ اس سزا سے بچیں گے اللہ کے وہ بندے جنہیں اس نے (اپنے لیے) خاص کر لیا ہے۔
۳۷:۱۶۱ بلاشبہ تم اور یہ، جن کی تم عبادت کرتے ہو۔
۳۷:۱۶۲ نہیں ہو تم سب اللہ کے خلاف (کسی کو) بہکانے والے۔
۳۷:۱۶۳ سوائے اس کے جو جانے والا ہو جہنم میں۔
۳۷:۱۶۴ اور نہیں ہے ہم میں سے کوئی، مگر ہے اس کا ایک مقام مقرر۔
۳۷:۱۶۵ اور بلاشبہ ہم ہی ہیں جو صف بستہ کھڑے رہتے ہیں۔
۳۷:۱۶۶ اور ہم ہی ہیں جو اس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں۔
۳۷:۱۶۷ اور اگرچہ یہ کہا کرتے تھے۔
۳۷:۱۶۸ کاش! ہوتی ہمارے پاس بھی کوئی کتابِ نصیحت جو ملی تھی پہلے لوگوں کو۔
۳۷:۱۶۹ تو ضرور ہوتے ہم اللہ کے خاص بندے۔
۳۷:۱۷۰ (لیکن جب وہ آ گئی) تو انکار کر دیا انہوں نے اس کے ماننے سے سو عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا (اس روش کا نتیجہ)۔
۳۷:۱۷۱ اور بلاشبہ پہلے ہو چکا ہے ہمارا فیصلہ اپنے ان بندوں کے بارے میں جنہیں ہم نے رسول بنا کر بھیجا۔
۳۷:۱۷۲ کہ یقیناً ان کی ضرور مدد کی جائے گی۔
۳۷:۱۷۳ اور یقیناً ہمارے ہی لشکر ضرور غالب ہو کر رہیں گے۔
۳۷:۱۷۴ پس (اے نبی) انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو کچھ مدت کے لیے۔
۳۷:۱۷۵ اور دیکھتے رہو انہیں، سو عنقریب یہ خود بھی دیکھ لیں گے۔
۳۷:۱۷۶ کیا یہ ہمارے عذاب کے لیے جلدی مچا رہے ہیں؟۔
۳۷:۱۷۷ پھر جب وہ آ اترے گا ان کے صحن میں تو بہت برا ہو گا حال ان لوگوں کا جنہیں متنبہ کیا جا رہا ہے۔
۳۷:۱۷۸ لہٰذا انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو کچھ مدت کے لیے۔
۳۷:۱۷۹ : اور دیکھتے رہو سو عنقریب یہ بھی دیکھ لیں گے۔
۳۷:۱۸۰ پاک ہے تیرا رب جو مالک ہے عزت کا ان تمام باتوں سے جو یہ بنا رہے ہیں۔
۳۷:۱۸۱ اور سلام ہے رسولوں پر۔
۳۷:۱۸۲ اور ساری تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو رب ہے سب جہانوں کا۔
سورۃ صٓ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۸:۱ صاد۔ قسم ہے قرآن کی جو نصیحت سے پر ہے۔
۳۸:۲ مگر یہ لوگ جو ماننے سے انکار کر رہے ہیں سخت تکبر اور ضد میں مبتلا ہیں۔
۳۸:۳ کتنی ہی ہلاک کر چکے ہیں ہم ان سے پہلے قومیں تو (عذاب کے وقت) وہ فریاد کرنے لگے، مگر نہیں تھا وہ وقت بچنے کا۔
۳۸:۴ اور انہیں تعجب ہوا اس بات پر کہ آیا ان کے پاس ایک ڈرانے والا جو انہی میں سے ہے اور کہا منکرین نے کہ یہ ہے جادوگر، سخت جھوٹا۔
۳۸:۵ کیا بنا ڈالا ہے اس نے سارے معبودوں کی جگہ ایک معبود؟ بلاشبہ یہ تو ایک بہت ہی عجیب بات ہے۔
۳۸:۶ اور نکل گئے ان کے سردار (یہ کہتے ہوئے) کہ چلو اور ڈٹے رہو اپنے معبودوں (کی عبادت) پر بلاشبہ یہ (کہ الہٰ ایک ہے) ایسی بات ہے جس کا کچھ اور مقصد ہے۔
۳۸:۷ نہ سنی ہم نے کوئی ایسی بات زمانۂ قریب کی ملّت میں، نہیں ہے یہ مگر ایک من گھڑت بات۔
۳۸:۸ کیا نازل کیا گیا ہے صرف اسی پر یہ ذکر ہم سب میں سے؟ واقعہ یہ ہے کہ یہ لوگ شک میں مبتلا ہیں میری یاد دہانی کے بارے میں، اصل بات یہ ہے (یہ باتیں اس لیے بنا رہے ہیں کہ) ابھی نہیں چکھا انہوں نے مزا عذاب کا۔
۳۸:۹ کیا ہیں ان کے پاس خزانے تیرے رب کی رحمت کے جو ہے زبردست اور بہت زیادہ عطا کرنے والا؟۔
۳۸:۱۰ یا کیا ہے ان کی بادشاہی آسمانوں اور زمین پر اور ان چیزوں پر جو ان کے درمیان ہیں؟ اچھا تو انہیں چاہیے کہ یہ چڑھ کر دیکھیں عالم اسباب (کی بلندیوں) پر۔
۳۸:۱۱ یہ بھی تو ایک لشکر ہے چھوٹا سا جو اسی جگہ شکست کھا جائے گا (جس طرح) دوسرے اسی قسم کے لشکروں نے (شکست کھائی)۔
۳۸:۱۲ جھٹلایا تھا ان سے پہلے قومِ نوح، عاد اور میخوں والے فرعون نے۔
۳۸:۱۳ اور ثمود اور قومِ لوط اور ایکہ والوں نے، یہی وہ لشکر تھے (جنہوں نے شکست کھائی)۔
۳۸:۱۴ نہیں تھے یہ سب مگر جھٹلایا تھا اُنہوں نے اللہ کے رسولوں کو تو چسپاں ہو گیا ان پر فیصلہ میرے عذاب کا۔
۳۸:۱۵ اور نہیں انتظار کر رہے یہ (مکہ والے بھی) مگر ایک چنگھاڑ کا، نہ ہو گا جس کے بعد کوئی دھماکہ۔
۳۸:۱۶ اور یہ کہتے ہیں اے ہمارے رب! جلدی سے دے دے تو ہمیں ہمارا حصہ یومِ حساب سے پہلے ہی۔
۳۸:۱۷ (اے نبی) صبر کرو ان (باتوں) پر جو یہ کہتے ہیں اور بیان کرو (ان کے سامنے) ہمارے بندے داؤد (کا قصہ) جو بڑی قوتوں کا مالک تھا، بلاشبہ وہ اپنے رب کی طرف کثرت سے رجوع کرنے والا تھا۔
۳۸:۱۸ ہم نے مسخر کر رکھا تھا پہاڑوں کو اس کے ساتھ تسبیح کرتے تھے وہ شام کے وقت اور صبح کے وقت۔
۳۸:۱۹ اور پرندے سمٹ آتے تھے۔ یہ سب کے سب اس کی طرف متوجہ ہو جاتے تھے۔
۳۸:۲۰ اور مستحکم کر دی تھی ہم نے اس کی حکومت اور عطا کی تھی ہم نے اسے حکمت اور فیصلہ کن بات کہنے کی صلاحیت۔
۳۸:۲۱ اور کیا پہنچی ہے تمہیں خبر مقدمے والوں کی۔ جب دیوار پھاند کر گھس آئے تھے وہ محراب میں۔
۳۸:۲۲ جب پہنچے وہ داؤدؑ کے پاس تو وہ گھبرا گئے انہیں دیکھ کر، انہوں نے کہا ڈریے نہیں، ہم مقدمے کے دو فریق ہیں زیادتی کی ہے ہم میں سے ایک نے دوسرے پر، سو فیصلہ دیجیے ہمارے درمیان ٹھیک ٹھیک اور بے انصافی نہ کیجیے اور ہماری رہنمائی کیجیے راہِ راست کی طرف۔
۳۸:۲۳ واقعہ یہ ہے کہ یہ میرا بھائی ہے۔ اس کی ہیں ننانوے دنبیاں اور میری ہے ایک ہی دنبی۔ اب یہ کہتا ہے وہ بھی میری حوالے کر دے اور اس نے مجھے باتوں سے دبا لیا ہے۔
۳۸:۲۴ داؤد نے کہا بلاشبہ ظلم کیا ہے اس نے تم پر، مطالبہ کر کے تیری دُنبی کو (ملا لینے کا) اپنی دنبیوں میں۔ اور واقعہ یہ ہے کہ بہت سے مل جل کر ساتھ رہنے والے زیادتیاں کرتے رہتے ہیں ایک دوسرے پر سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل اور بہت ہی کم ہیں ایسے لوگ۔ اور سمجھ گیا داؤد کہ دراصل آزمائش کی ہے ہم نے اس کی سو اس نے معافی مانگی اپنے رب سے اور گر گیا سجدے میں اور رجوع کر لیا۔
۳۸:۲۵ تو معاف کر دیا ہم نے اس کا یہ قصور۔ اور بلاشبہ اسے ہمارے ہاں حاصل ہے قرب اور بہتر انجام۔
۳۸:۲۶ اے داؤد! ہم نے بنایا ہے تم کو خلیفہ زمین میں تو فیصلہ کرو لوگوں کے درمیان حق کے ساتھ اور نہ پیروی کرنا خواہشِ نفس کی کیونکہ وہ تم کو بھٹکا دے گی اللہ کی راہ سے۔ یقیناً جو لوگ بھٹک جاتے ہیں اللہ کی راہ سے ان کے لیے ہے سخت عذاب اس بنا پر کہ وہ بھول گئے یومِ حساب کو۔
۳۸:۲۷ اور نہیں پیدا کیا ہے ہم نے آسمان اور زمین کو اور اس کو جو ان کے درمیان ہے بے مقصد۔ یہ گمان ہے ان لوگوں کا جو کافر ہیں۔ سو بربادی ہے ان لوگوں کے لیے جو کافر ہیں (کہ جلیں گے وہ) آگ میں۔
۳۸:۲۸ کیا ہم کر سکتے ہیں ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل ان لوگوں کی طرح جنہوں نے فساد مچایا زمین میں، یا ہم کر سکتے ہیں متقیوں کو فاجروں کی مانند؟۔
۳۸:۲۹ یہ کتاب جسے نازل کیا ہے ہم نے تمہاری طرف بڑی برکت والی ہے اور (نازل کی ہے) اس غرض سے کہ غور و فکر کریں اس کی آیات پر اور نصیحت حاصل کریں (اُس سے) عقل و شعور رکھنے والے۔
۳۸:۳۰ اور عطا کیا ہم نے داؤد کو سلیمان (جیسا بیٹا)، بہت اچھا بندہ بلاشبہ وہ اپنے رب کی طرف کثرت سے رجوع کرنے والا تھا۔
۳۸:۳۱ (یہ واقعہ قابلِ ذکر ہے کہ) جب پیش کیے گئے اس کے سامنے شام کے وقت خوب سَدھے ہوئے گھوڑے۔
۳۸:۳۲ تو اس نے کہا میں نے دوست رکھا ہے مال کی محبت کو اپنے رب کی یاد کی وجہ سے، یہاں تک کہ جب وہ (گھوڑے) نظروں سے اوجھل ہو گئے۔
۳۸:۳۳ تو (اس نے حکم دیا) واپس لاؤ میرے پاس پھر لگا ہاتھ پھیرنے ان کی پنڈلیوں پر اور گردنوں پر۔
۳۸:۳۴ اور بلاشبہ آزمائش میں ڈالا ہم نے سلیمان کو بھی اور ڈال دیا اس کی کرسی پر ایک جسد پھر اس نے رجوع کیا۔
۳۸:۳۵ (اس وقت) سلیمان نے دعا کی: اے میرے مالک! مجھے معاف کر دے اور عطا فرما تو مجھے ایسی حکومت جو نہ سزاوار ہو کسی کو میرے بعد۔ بلاشبہ تو ہی ہے سب سے زیادہ عطا فرمانے والا۔
۳۸:۳۶ چنانچہ ہم نے مسخر کر دیا اس کے لیے ہوا کو جو چلتی تھی اس کے حکم سے نرمی کے ساتھ جہاں وہ پہنچنا چاہتا تھا۔
۳۸:۳۷ اور (مسخر کر دیا ہم نے) سرکش جنوں کو جو نہایت ماہر معمار اور غوطہ خور تھے۔
۳۸:۳۸ اور کچھ دوسرے بھی جو جکڑے رہتے تھے بیڑیوں میں۔
۳۸:۳۹ (اور ہم نے کہا) یہ ہماری بخشش ہے سو بان تو جسے چاہے دے اور جس سے چاہے روک لے۔ کوئی حساب نہیں۔
۳۸:۴۰ اور بے شک اس کے لیے ہے ہمارے ہاں مقامِ تقرب اور بہترین انجام۔
۳۸:۴۱ اور ذکر کرو ہمارے بندے ایوب کا۔ جب پکارا اس نے اپنے رب کو کہ بے شک ڈال دیا ہے مجھے شیطان نے تکلیف میں اور عذاب میں۔
۳۸:۴۲ (ہم نے اسے حکم دیا کہ) مارو زمین پر اپنا پاؤں یہ رہا غسل کرنے کا ٹھنڈا (پانی) اور پینے کا۔
۳۸:۴۳ اور عطا کر دیے ہم نے اسے اس کے اہل و عیال اور اتنے ہی مزید ان کے ساتھ اپنی رحمتِ خاص سے تاکہ یاد دہانی ہو عقل و شعور رکھنے والوں کو۔
۳۸:۴۴ اور (ہم نے کہا) پکڑو اپنے ہاتھ میں تنکوں کا گٹھا اور مارو اس سے اور اپنی قسم نہ توڑو۔ بلاشبہ پایا ہم نے اُسے صبر کرنے والا، بہترین بندہ۔ اور یقیناً تھا وہ بہت زیادہ رجوع کرنے والا (اپنے رب کی طرف)۔
۳۸:۴۵ اور ذکر کرو ہمارے بندوں ابراہیمؑ، اسحاقؑ اور یعقوبؑ کا جو تھے بڑی قوتِ عمل رکھنے والے اور صاحبِ بصیرت۔
۳۸:۴۶ یقیناً ہم نے انہیں برگزیدہ کیا تھا ایک خاص صفت کی بنا پر جو دارِ آخرت کی یاد تھی۔
۳۸:۴۷ اور بلاشبہ وہ ہمارے ہاں چنے ہوئے نیک بندوں میں ہیں۔
۳۸:۴۸ اور ذکر کرو اسمٰعیلؑ کا اور الیسعؑ کا اور ذوالکفلؑ کا۔ اور یہ سب نیک بندوں میں سے تھے۔
۳۸:۴۹ یہ ایک ذکر تھا۔ اور بے شک متقیوں کے لیے ہے بہترین ٹھکانا۔
۳۸:۵۰ جنتیں ہمیشہ رہنے والی، کھلے ہوئے ہوں گے ان کے لیے ان کے دروازے۔
۳۸:۵۱ وہ تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے ان جنتوں میں اور طلب کر رہے ہوں گے وہاں ڈھیروں لذیذ پھل اور مشروبات۔
۳۸:۵۲ اور اُن کے پاس ہوں گی شرمیلی اور ہم سن (حوریں)۔
۳۸:۵۳ یہ ہے وہ جس کا وعدہ کیا گیا تھا تم سے کہ ملے گا حساب کے دن۔
۳۸:۵۴ بے شک یہ ہے ہمارا رزق جو کبھی ختم نہ ہو گا۔
۳۸:۵۵ یہ (تو ہے متقیوں کا انجام)۔ اور بلاشبہ سرکشوں کے لیے ہے بدترین ٹھکانا۔
۳۸:۵۶ یعنی جہنم، جھلسائے جائیں گے وہ اس میں، پس یہ ہے بہت ہی بری قیام گاہ۔
۳۸:۵۷ یہ ہے عذاب پس وہ چکھیں مزا اس کا بصورت کھولتے ہوئے پانی اور پیپ لہو کے۔
۳۸:۵۸ اور اس کے علاوہ اسی قسم کے دوسرے عذاب۔
۳۸:۵۹ (جب یہ جہنم میں ڈالے جائیں گے تو کہا جائے گا) یہ ایک لشکر ہے جو گھسا چلا آ رہا ہے تمہارے پاس، کوئی خوش آمدید نہیں ان کے لیے۔ بے شک یہ جھلسنے والے ہیں آگ میں۔
۳۸:۶۰ (اور دوسرے) کہیں گے نہیں بلکہ تم ہی (جھلسائے جاؤ گے) کوئی خیر مقدم نہیں تمہارے لیے، یہ تم ہی ہو جو ہمارے آگے لائے ہو یہ انجام سو بہت ہی بری ہے یہ جائے قرار۔
۳۸:۶۱ وہ کہیں گے ہمارے مالک! جو آگے لایا ہے ہمارے یہ مصیبت سو دے تو اُسے عذاب دگنا جہنم کا۔
۳۸:۶۲ اور وہ کہیں گے کیا بات ہے نہیں دیکھتے ہم ان لوگوں کو (یہاں) کہ ہم سمجھتے تھے ان کو برے لوگوں میں سے؟۔
۳۸:۶۳ کیا بنا رکھا تھا ہم نے (یونہی) ان کا مذاق یا چوک گئی ہیں ان کو دیکھنے سے ہماری آنکھیں۔
۳۸:۶۴ بلاشبہ یہ سچ ہے، (اسی طرح کے) جھگڑے ہوں گے اہلِ دوزخ میں۔
۳۸:۶۵ ان سے کہیے! میں تو بس خبردار کرنے والا ہوں، اور نہیں ہے کوئی معبود سوائے اللہ کے جو یکتا ہے، سب پر غالب ہے۔
۳۸:۶۶ مالک ہے آسمانوں کا، زمین کا اور ان سب چیزوں کا جو ان کے درمیان ہیں۔ وہ ہے زبردست اور بہت درگزر کرنے والا۔
۳۸:۶۷ ان سے کہو یہ ایک بڑی خبر ہے۔
۳۸:۶۸ جسے سن کر تم منہ موڑ رہے ہو۔
۳۸:۶۹ نہیں تھی مجھے کچھ خبر عالمِ بالا کی جب (وہاں) یہ جھگڑ رہے ہوں گے۔
۳۸:۷۰ نہیں وحی کی جا رہی ہیں (یہ باتیں) میری طرف مگر صرف اس لیے کہ میں کھلا کھلا خبردار کرنے والا ہوں۔
۳۸:۷۱ جب کہا تیرے رب نے فرشتوں سے کہ میں پیدا کرنے والا ہوں ایک بشر مٹی سے۔
۳۸:۷۲ پھر جب میں اسے مکمل کر دوں اور پھونک دوں اس میں اپنی روح تو گر جانا تم اس کے آگے سجدہ کرتے ہوئے۔
۳۸:۷۳ چنانچہ سجدے میں گر گئے فرشتے سب کے سب اکٹھے۔
۳۸:۷۴ سوائے ابلیس کے۔ اس نے اپنی بڑائی کا گھمنڈ کیا اور ہو گیا کافروں میں سے۔
۳۸:۷۵ فرمایا: اے ابلیس! کس چیز نے روکا تجھے سجدہ کرنے سے اس کو جسے پیدا کیا ہے میں نے اپنے ہاتھوں سے۔ کیا تو، گھمنڈ کر رہا ہے یا تو کوئی برتر ہستی ہے؟۔
۳۸:۷۶ اس نے کہا میں بہتر ہوں اس سے۔ پیدا کیا ہے تو نے مجھے آگ سے اور پیدا کیا ہے اسے مٹی سے۔
۳۸:۷۷ فرمایا: اچھا تو نکل جا یہاں سے بلا شُبہ تو ہے ہی مردود۔
۳۸:۷۸ اور یقیناً تجھ پر ہے میری لعنت روزِ جزا تک۔
۳۸:۷۹ وہ بولا اے میرے رب! اچھا تو، مہلت دے تو مجھے اس دن تک کے لیے جب سب دوبارہ اٹھائے جائیں گے۔
۳۸:۸۰ ارشاد ہوا! اچھا تو تجھے مہلت ہے۔
۳۸:۸۱ اس دن تک جس کا وقت مقرر ہے۔
۳۸:۸۲ اس نے کہا سو قسم ہے تیری عزت کی میں بہکا کر رہوں گے ا ان سب کو۔
۳۸:۸۳ سوائے تیرے ان بندوں کے جنہیں تو نے (اپنے لیے) خاص کر لیا ہے۔
۳۸:۸۴ ارشاد ہوا: تو حق یہ ہے اور میں حق ہی کہا کرتا ہوں۔
۳۸:۸۵ –کہ میں ضرور بھروں گا جہنم تجھ سے اور ان سے جو پیروی کریں تیری ان میں سے ۔ سب سے –
۳۸:۸۶ (اے نبی) ان سے کہہ دیجیے نہیں مانگتا میں تم سے اس خدمت پر کوئی اجر اور نہیں ہوں میں بناوٹ کرنے والوں میں سے۔
۳۸:۸۷ نہیں ہے یہ قرآن مگر ایک نصیحت تمام جہاں والوں کے لیے۔
۳۸:۸۸ اور یقیناً معلوم ہو جائے گی تمہیں قرآن کی دی ہوئی خبر کی حقیقت کچھ مدت کے بعد۔
سورۃ الزُّمَر
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۳۹:۱ نزول اس کتاب کا اللہ کی طرف سے ہے جو زبردست اور حکمتوں والا ہے۔
۳۹:۲ بلاشبہ ہم ہی نے نازل کی ہے تمہاری طرف یہ کتاب برحق سو عبادت کرو اللہ کی خالص کرتے ہوئے اسی کے لیے اپنی مکمل اطاعت۔
۳۹:۳ جان لو! اللہ ہی کا حق ہے خالص عبادت و اطاعت۔ اور وہ لوگ جنہوں نے بنا رکھے ہیں اس کے سوا دوسرے سرپرست۔ (اور کہتے ہیں) کہ نہیں عبادت کرتے ہم ان کی مگر اس غرض سے کہ پہنچا دیں وہ ہمیں قریب اللہ کے کسی درجے میں۔ بےشک اللہ فیصلہ کرے گا ان کے درمیان ان سب باتوں کا جن میں وہ اختلاف کر رہے ہیں۔ بلاشبہ اللہ نہیں راہ دکھاتا ایسے شخص کو جو ہو جھوٹا اور منکرِ حق۔
۳۹:۴ اگر چاہتا اللہ کہ بنائے کوئی بیٹا تو منتخب کر لیتا اپنی مخلوق میں سے جسے چاہتا۔ پاک ہے اس کی ذات (ایسی باتوں سے)۔ وہ تو اللہ ہے جو یکتا ہے اور سب پر غالب ہے۔
۳۹:۵ اسی نے پیدا کیے ہیں آسمان و زمین برحق، وہی لپیٹتا ہے رات کو دن پر اور لپیٹتا ہے دن کو رات پر اور مسخر کر رکھا ہے اسی نے سُورج اور چاند کو۔ ان میں سے ہر ایک چلے جا رہا ہے ایک مدتِ مقرر تک۔ جان رکھو وہ ہے زبردست اور بہت درگزر کرنے والا۔
۳۹:۶ اسی نے پیدا کیا ہے تم کو ایک جان سے پھر بنایا اسی میں سے اس کا جوڑا اور پیدا کیے اس نے تمہارے لیے چوپائیوں میں سے آٹھ جوڑے۔ پیدا کرتا چلا جاتا ہے وہی تم کو تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں ایک شکل کے بعد دوسری شکل میں تین تاریک پردوں میں یہ ہے اللہ جو تمہارا رب ہے، اسی کو سزا وار ہے بادشاہی۔ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے۔ پھر تم کدھر سے پھرائے جا رہے ہو!۔
۳۹:۷ اگر تم کفر کرو تو بلاشبہ اللہ ہے بے نیاز تم سے۔ اور نہیں پسند کرتا وہ اپنے بندوں کے لیے کفر۔ اور اگر تم شکر کرو تو پسند کرتا ہے وہ اسے تمہارے لیے۔ اور نہیں اٹھاتا کوئی بوجھ اٹھانے والا بوجھ دوسرے کا۔ پھر تمہارے رب ہی کی طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے پھر وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا کرتے رہے؟ بے شک وہ ہے پوری طرح باخبر ان باتوں سے جو دلوں میں ہوتی ہیں۔
۳۹:۸ اور جب پہنچتی ہے انسان کو کوئی تکلیف تو پکارتا ہے اپنے رب کو، رجوع کرتے ہوئے اس کی طرف پھر جب وہ نوازتا ہے اس کو کسی نعمت سے جو اسی کی طرف سے ہوتی ہے تو یہ بھول جاتا ہے اس (مصیبت) کو دعا کر رہا تھا جس سے نجات کے لیے پہلے۔ اور ٹھہرانے لگتا ہے اللہ کا ہمسر (دوسروں کو) تاکہ بھٹکا دیں وہ اس کو اللہ کی راہ سے۔ ان سے کہیے مزے لوٹ لو اپنے کفر سے تھوڑے دن، یقیناً تم جہنمی ہو۔
۳۹:۹ (بھلا یہ شخص بہتر ہے؟) یا وہ جو مطیع فرمان بن کر، رات کی گھڑیوں میں سجدہ کرتا ہے اور کھڑا رہتا ہے (اللہ کے حضور) ڈرتا ہے آخرت سے اور امیدوار رہتا ہے اپنے رب کی رحمت کا۔ ان سے پوچھو کہیں برابر ہو سکتے ہیں وہ لوگ جو جاننے والے ہیں اور وہ جو کچھ نہیں جانتے؟ حقیقت یہ ہے کہ نصیحت قبول کرتے ہیں صرف وہ لوگ جو عقل والے ہیں۔
۳۹:۱۰ کہیے (اللہ فرماتا ہے) اے میرے بندو جو ایمان لے آئے ہو ڈرتے رہو اپنے رب سے۔ ان لوگوں کے لیے جنہوں نے نیکی کا رویہ اختیار کیا اس دنیا میں بھلائی ہے۔ اور اللہ کی زمین وسیع ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ دیا جائے گا ان لوگوں کو جنہوں نے صبر کیا ان کا اجر بے حساب۔
۳۹:۱۱ کہیے: بلاشبہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں عبادت کروں اللہ کی، خالص کر کے صرف اسی کے لیے اپنی مکمل اطاعت۔
۳۹:۱۲ اور حکم دیا گیا ہے مجھے کہ بنوں میں سب سے پہلا "مسلم”۔
۳۹:۱۳ کہہ دیجیے! بے شک میں ڈرتا ہوں ۔ اگر نافرمانی کی میں نے اپنے رب کی ۔ ایک بڑے دن کے عذاب سے۔
۳۹:۱۴ کہیے کہ اللہ ہی کی عبادت کرتا ہوں میں تو خالص کر کے، اسی کے لیے اپنی مکمل اطاعت۔
۳۹:۱۵ سو عبادت کرتے رہو تم جس کی چاہو اس کے سوا۔ کہہ دو: بلاشبہ دیوالیے وہی ہیں جنہوں نے گھاٹے میں ڈال دیا اپنے آپ کو اور پنے گھر والوں کو قیامت کے دن۔ خوب سن رکھو یہی ہے کھلا دیوالیہ پن۔
۳۹:۱۶ ان کے اوپر چھائے ہوئے ہوں گے سائبان آگ کے اور اُن کے نیچے بھی سائبان ہو گے۔ (آگ کے)۔ یہ ہے وہ (انجام) ڈراتا ہے اللہ جس سے اپنے بندوں کو۔ اے میرے بندو! سو مجھ ہی سے ڈرتے رہو۔
۳۹:۱۷ اور وہ لوگ جنہوں نے اجتناب کیا طاغوت کی بندگی سے اور رجوع ہوئے اللہ کی طرف ان کے لیے ہے خوشخبری۔ سو (اے نبی) بشارت دے دو میرے بندوں کو۔
۳۹:۱۸ جو غور سے سنتے ہیں بات پھر پیروی کرتے ہیں اس کے بہترین پہلو کی۔ یہی ہو لوگ ہیں جنہیں ہدایت بخشی ہے اللہ نے اور یہی ہیں جو عقل والے ہیں۔
۳۹:۱۹ بھلا وہ شخص کہ چسپاں ہو چکا ہے جس پر فیصلہ عذاب کا (اسے کون بچا سکتا ہے) کیا تم چھڑا سکتے ہو اسے جو گر چکا ہے آگ میں؟۔
۳۹:۲۰ لیکن وہ لوگ جو ڈرتے رہے اپنے رب سے ان کے لیے ہیں اونچے اونچے محل جن کے اوپر آراستہ بالا خانے ہیں، بہہ رہی ہیں ان کے نیچے نہریں۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے۔ نہیں خلاف کرتا اللہ اپنے وعدے کے۔
۳۹:۲۱ کیا نہیں دیکھتے تم کہ اللہ نے برسایا ہے آسمان سے پانی، پھر جاری کر دیا ہے اسے سوتوں اور چشموں کی شکل میں زمین کے اندر، پھر نکالتا ہے اس پانی کے ذریعہ سے کھیتیاں ایسی کہ مختلف ہیں ان کی قسمیں پھر وہ پک کر سوکھ جاتی ہیں پھر تم دیکھتے ہو انہیں زرد پھر آخر کار کر دیتا ہے انہیں چورا چورا۔ بلاشبہ اس میں ہے بڑی نصیحت عقل مندوں کے لیے۔
۳۹:۲۲ بھلا وہ شخص کہ کھول دیا ہو اللہ نے اس کا سینہ اسلام کے لیے جس کے نتیجہ میں ہو وہ روشنی میں اپنے رب کی طرف سے (کہیں ہو سکتا ہے ایسے شخص کی مانند جس کا دل سخت ہو؟) سو بربادی ہے ان لوگوں کے لیے جن کے دل سخت ہو گئے ہیں (اور ) وہ غافل ہیں اللہ کی یاد سے یہی لوگ ہیں پڑے ہوئے کھلی گمراہی میں۔
۳۹:۲۳ اللہ نے نازل فرمایا ہے بہترین کلام، ایک ایسی کتاب (جس کے تمام اجزا) ہم رنگ ہیں اور مضامین دہرائے گئے ہیں، رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اسے سن کر ان لوگوں کے جسم پر جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے پھر نرم ہو کر ان کے جسم اور ان کے دل راغب ہو جاتے ہیں اللہ کے ذکر کی طرف۔ یہ ہے ہدایت اللہ کی، راہ دکھاتا ہے وہ اس کے ذریعہ سے جسے چاہتا ہے اور جسے گمراہ کر دے اللہ تو نہیں ہے اسے کوئی ہدایت دینے والا۔
۳۹:۲۴ سو بھلا وہ شخص جو روکے گا اپنے منہ پر بدترین عذاب قیامت کے دن (اس جیسا ہو سکتا ہے جو اس سے محفوظ ہو)؟ اور کہا جائے گا ایسے ظالموں سے کہ چکھو مزا ان (گناہوں) کا جو تم کماتے رہے۔
۳۹:۲۵ جھٹلا چکے ہیں وہ لوگ جو ان سے پہلے تھے بالآخر پہنچا ان پر عذاب ایسے رخ سے جدھر ان کا خیال بھی نہ جا سکتا تھا۔
۳۹:۲۶ سو چکھایا ان کو مزا اللہ نے رسوائی کا دنیاوی زندگی میں بھی اور آخرت کا عذاب تو اس سے بھی شدید تر ہو گا۔ کاش جانتے یہ لوگ!۔
۳۹:۲۷ اور بلاشبہ بیان کی ہیں ہم نے لوگوں کو سمجھانے کے لیے اس قرآن میں سب طرح کی مثالیں تاکہ یہ لوگ نصیحت پکڑیں۔
۳۹:۲۸ ایسا قرآن جو عربی زبان میں ہے جس میں کوئی کجی نہیں تاکہ وہ (برے انجام سے) بچیں۔
۳۹:۲۹ بیان کرتا ہے اللہ ایک مثال، ایک شخص ہے جس کے ہیں بہت سے آقا کج خالق اور ایک (دوسرا) شخص ہے جو پورے کا پورا غلام ہے ایک ہی شخص کا۔ کیا ان دونوں کا حال یکساں ہو سکتا ہے؟۔ (ہرگز نہیں) الحمد للہ اصل بات یہ ہے کہ اکثر لوگ سمجھ نہیں رکھتے۔
۳۹:۳۰ بے شک تمہیں بھی مرنا ہے اور ان لوگوں کو بھی مرنا ہے۔
۳۹:۳۱ پھر یقیناً تم سب قیامت کے دن اپنے رب کے حضور اپنا مقدمہ پیش کرو گے۔
۳۹:۳۲ سو کون بڑا ظالم ہے اس شخص سے جس نے جھوٹ باندھا اللہ پر اور جھٹلایا سچ کو جب وہ اس کے پاس آیا۔ کیا نہیں ہے جہنم میں ٹھکانا ایسے کافروں کا؟
۳۹:۳۳ اس کے برعکس وہ شخص جو لے کا آیا سچی بات اور اس کی تصدیق کی ایسے ہی لوگ عذاب سے بچنے والے ہیں۔
۳۹:۳۴ ان کو ملے گی ہر وہ چیز جو وہ چاہیں گے، اپنے رب کے پاس۔ یہ ہے بدلہ اچھا اور معیاری کام کرنے والوں کا۔
۳۹:۳۵ تاکہ ساقط کر دے اللہ ان سے وہ بدترین اعمال جو انہوں نے کیے اور بدلہ میں دے انہیں ان کا اجر بلحاظ ان کے بہترین اعمال کے جو وہ کرتے رہے۔
۳۹:۳۶ کیا نہیں ہے اللہ کافی اپنے بندے کے لیے؟ جبکہ ڈراتے ہیں یہ تم کو ان سے جو اس کے سوا ہیں۔ اور جسے گمراہی میں ڈال دے اللہ تو نہیں ہے اسے کوئی راہ دکھانے والا۔
۳۹:۳۷ اور جس کو ہدایت دے اللہ تو نہیں ہے اسے کوئی بھٹکانے والا کیا نہیں ہے اللہ زبردست اور بدلہ لینے والا؟
۳۹:۳۸ اور اگر تم پوچھو ان سے کہ کس نے پیدا کیا ہے آسمانوں اور زمین کو؟ تو یہ ضرور کہیں گے: اللہ نے۔ ان سے کہو پھر تمہارا کیا خیال ہے کہ جن کو تم پکارتے ہو اللہ کے سوا اگر چاہے مجھے اللہ نقصان پہنچانا تو کیا یہ دیویاں بچا لیں گی مجھے اس کے نقصان سے اور اگر چاہے مجھ پر اپنی مہربانی کرنا تو کیا یہ روک سکیں گی اس کی رحمت کو۔ کہہ دو: کافی ہے میرے لیے اللہ۔ اسی پر بھروسہ رکھتے ہیں بھروسہ کرنے والے۔
۳۹:۳۹ کہہ دیجیے اے میری قوم کے لوگو! تم کیے جاؤ اپنی جگہ اپنا کام، میں کرتا رہوں گا۔ (اپنا کام) سو عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا۔
۳۹:۴۰ کہ کس پر آتا ہے عذاب رسوا کرنے والا اور کسے ملتی ہے وہ سزا جو سدا رہنے والی ہے۔
۳۹:۴۱ بلاشبہ ہم ہی نے نازل کی ہے تم پر (اے نبیﷺ) یہ کتاب انسانوں کے لیے سچائی کے ساتھ سو جو شخص سیدھا راستہ اختیار کرتا ہے تو اپنے ہی بھلے کے لیے کرتا ہے۔ اور جو بھٹکے گا تو بس اس کے بھٹکنے کا وبال اسی پر ہو گا۔ اور نہیں ہے تم پر ان کی کوئی ذمہ داری۔
۳۹:۴۲ وہ اللہ ہی ہے جو قبض کرتا ہے روحیں موت کے وقت اور جو مرا نہیں ہے (اس کی روح) قبض کرتا ہے اس کی نیند میں۔ پھر روک لیتا ہے انہیں جن کے لیے فیصلہ ہو چکا ہے۔ موت کا اور واپس بھیج دیتا ہے دوسروں کو ایک وقتِ مقرر کے لیے۔ بلاشبہ اس بات میں بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو غور و فکر کرتے ہیں۔
۳۹:۴۳ کیا انہوں نے بنا رکھے ہیں اللہ کے حضور (پیش کرنے کے لیے) کچھ سفارشی۔ ان سے کہیے کہ اگر وہ نہ اختیار رکھتے ہوں ذرا بھی اور نہ سمجھتے ہوں کوئی بات (کیا پھر بھی سفارش کر سکیں گے؟)۔
۳۹:۴۴ کہہ دیجیے: اللہ ہی کے اختیار میں ہے شفاعت ساری کی ساری اسی کی ہے بادشاہی آسمانوں کی اور زمین کی۔ پھر اسی کی طرف تم پلٹائے جاؤ گے۔
۳۹:۴۵ اور جب ذکر کیا جاتا ہے اکیلے اللہ کا کڑھنے لگتے ہیں دل ان لوگوں کے جو ایمان نہیں رکھتے آخرت پر۔ اور جب ذکر کیا جاتا ہے ان کا جو اس کے سوا ہیں تو یکایک وہ خوشی سے کھِل اٹھتے ہیں۔
۳۹:۴۶ کہہ دو اے اللہ! پیدا کرنے والے آسمانوں اور زمین کے، جاننے والے چھپے اور کھلے کو، تو ہی فیصلہ کرے گا اپنے بندوں کے درمیان ان باتوں کا جن میں یہ اختلاف کرتے رہے۔
۳۹:۴۷ اور اگر کہیں ہو ان لوگوں کے پاس جو ظلم (شرک) کرتے رہے، وہ کچھ جو زمین میں ہے سارے کا سارا اور اتنا ہی اور اس کے ساتھ تو ضرور فدیہ میں دے ڈالیں وہ اسے برے عذاب سے (بچنے کے لیے)، قیامت کے دن۔ اور ان کے سامنے آئے گا (اس دن) اللہ کی طرف سے وہ کچھ جس کا انہوں نے کبھی اندازہ ہی نہیں کیا ہو گا۔
۳۹:۴۸ اور ظاہر ہو جائیں گے ان پر برے نتائج ان اعمال کے جو وہ کماتے رہے اور مسلط ہو جائے گی ان پر وہ چیز جس کا وہ مذاق اُڑایا کرتے تھے۔
۳۹:۴۹ پھر جب چھو بھی جاتی ہے انسان کو کوئی تکلیف تو ہمیں پکارتا ہے۔ اور جب ہم بخشتے ہیں اسے کوئی نعمت اپنی طرف سے تو وہ کہتا ہے دراصل دی گئی ہے یہ مجھے میرے علم کی بنا پر، نہیں بلکہ یہ آزمائش ہے لیکن بہت سے لوگ نہیں سمجھتے۔
۳۹:۵۰ کہی تھی یہی بات ان لوگوں نے جو ان سے پہلے تھے سو کچھ کام نہ آیا ان کے وہ جو وہ کماتے رہے۔
۳۹:۵۱ پھر بھگتنے پڑے انہیں برے نتائج اپنی کمائی کے۔ اور وہ لوگ جنہوں نے ظلم کیا ہے ان میں سے عنقریب بھگتنے پڑیں گے اِن کو بھی برے نتائج اپنی کمائی کے۔ اور نہیں ہیں یہ کسی طرح عاجز کر دینے والے (اللہ کو)۔
۳۹:۵۲ کیا یہ نہیں جانتے کہ بے شک اللہ ہی کشادہ کر دیتا ہے رزق جس کے لیے چاہے اور تنگ کر دیتا ہے (جس کے لیے چاہے)۔ بلاشبہ اس میں بھی بہت سی نشانیاں ہیں۔ ان لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں۔
۳۹:۵۳ کہہ دو! (اللہ فرماتا ہے کہ) اے میرے بندو! جنہوں نے ظلم کیا ہے اپنی جانوں پر، مایوس نہ ہونا اللہ کی رحمت سے بلاشبہ اللہ معاف فرما دیتا ہے سارے گناہ۔ یقیناً وہ تو ہے ہی گناہ معاف فرمانے والا، مہربان۔
۳۹:۵۴ اور پلٹ آؤ اپنے رب کی طرف اور فرمانبردار بن جاؤ اس کے اس سے پہلے کہ آ جائے تم پر عذاب پھر نہ مدد مل سکے تمہیں کہیں سے بھی۔
۳۹:۵۵ اور پیروی اختیار کر لو اس (بہترین کتاب) کی جو نازل کی گئی ہے تمہاری طرف، تمہارے رب کی طرف سے، اس سے پہلے کہ آ پڑے تم پر عذاب اچانک اور تمہیں خبر بھی نہ ہو۔
۳۹:۵۶ )یہ اس لیے بتایا جا رہا ہے تاکہ) نہ کہے کوئی متنفس ہائے افسوس! ان کوتاہیوں پر جو کرتا رہا میں اللہ کی جناب میں اور واقعہ یہ ہے کہ تھا میں بھی مذاق اڑانے والوں میں۔
۳۹:۵۷ یا کہے کوئی کہ اگر اللہ نے مجھے ہدایت بخشی ہوتی تو ضرور ہوتا میں بھی متقیوں میں۔
۳۹:۵۸ یا کہے جب عذاب دیکھے کاش! کسی طرح مل جائے مجھے ایک اور موقعہ اور ہو جاؤں میں شامل اچھا اور معیاری عمل کرنے والوں میں۔
۳۹:۵۹ (اسے یہ جواب ملے گا) کیوں نہیں یقیناً آئی تھیں تیرے پاس میری آیات لیکن تو نے جھٹلایا انہیں اور تکبر کیا اور تھا تو کافروں میں سے۔
۳۹:۶۰ اور قیامت کے دن دیکھو گے تم ان لوگوں کو جنہوں نے جھُوٹ باندھے اللہ پر، ان کے منہ کالے ہوں گے۔ کیا نہیں ہے جہنم میں ٹھکانا غرور کرنے والوں کا؟
۳۹:۶۱ اور نجات دے گا اللہ ان لوگوں کو جنہوں نے تقویٰ اختیار کیا ان کے مقامِ کامرانی (جنت) میں پہنچا کر۔ نہ پہنچے گی انہیں کوئی تکلیف اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
۳۹:۶۲ اللہ ہی خالق ہے ہر چیز اک۔ اور وہی ہے ہر چیز پر نگران۔
۳۹:۶۳ اسی کے پاس ہیں کنجیاں آسمانوں اور زمین (کے خزانوں) کی۔ اور وہ لوگ جو انکار کرتے رہے اللہ کی آیات کا، یہی لوگ ہیں گھاٹے میں رہنے والے۔
۳۹:۶۴ ان سے کہہ دو! کیا پھر غیر اللہ کے بارے میں حکم دیتے ہو تم مجھے کہ میں (ان کی) عبادت کروں اے جاہلو!۔
۳۹:۶۵ جبکہ وحی بھیجی گئی ہے تیری طرف اور ان (انبیا) کی طرف جو تجھ سے پہلے تھے یہ کہ اگر تم نے شرک کیا تو ضرور ضائع ہو جائیں گے تمہارے تمام اعمال اور ضرور ہو جاؤ گے تم گھاٹے میں رہنے والوں میں سے۔
۳۹:۶۶ نہیں بلکہ صرف اللہ ہی کی عبادت کرو تم اور ہو جاؤ شکرگزار بندوں میں سے۔
۳۹:۶۷ نہیں پہچان سکے یہ اللہ کو جیسا کہ حق ہے اس کو پہچاننے کا، جبکہ اس کی شان یہ ہے کہ زمین ساری کی ساری اس کی مٹھی میں ہو گی قیامت کے دن اور آسمان لپٹے ہوئے ہوں گے اس کے ہاتھ میں۔ پاک ہے وہ اور بالاتر اس شرک سے جو یہ کرتے ہیں۔
۳۹:۶۸ اور صور پھونکا جائے گا تو بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے وہ سب جو ہیں آسمانوں میں اور جو ہیں زمین میں سوائے ان کے جنہیں اللہ چاہے۔ پھر پھونکا جائے گا اس میں دوسری بار، تو یکایک وہ سب اٹھ کھڑے ہوں گے اور دیکھ رہے ہوں گے۔
۳۹:۶۹ اور جگمگا اٹھے گی زمین اپنے رب کے نور سے اور لا کر رکھ دی جائے گی اعمال کی کتاب اور حاضر کر دیے جائیں گے تمام انبیا اور گواہ اور فیصلہ کیا جائے گا لوگوں کے درمیان انصاف کے ساتھ اور کسی پر ظلم نہ ہو گا۔
۳۹:۷۰ اور پورا پورا بدلہ دے دیا جائے گا ہر متنفس کو ان اعمال کا جو انہوں نے کیے ہوں گے اور اللہ خوب جانتا ہے ان اعمال کو جو وہ کرتے رہے۔
۳۹:۷۱ : اور ہانکے جائیں گے وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا جہنم کی طرف گروہ در گردہ۔ یہاں تک کہ جب وہ پہنچیں گے وہاں تو کھولے جائیں گے اس کے دروازے، اور کہیں گے ان سے جہنم کے محافظ کیا نہیں آئے تھے تمہارے پاس رسول جو تم ہی میں سے تھے، پڑھ کر سنایا کرتے تھے تم کو تمہارے رب کی آیات اور ڈرایا کرتے تھے تمہیں، تمہاری اس دن کی پیشی سے؟ وہ کہیں گے ہاں آئے تھے مگر سچ ثابت ہو گیا عذاب کا فیصلہ کافروں پر۔
۳۹:۷۲ : کہا جائے گا داخل ہو جاؤ جہنم کے دروازوں میں۔ ہمیشہ رہیں گے وہ اس میں۔ سو بہت ہی برا ہے ٹھکانا متکبروں کے لیے۔
۳۹:۷۳ اور لے جایا جائے گا ان لوگوں کو جو ڈرتے رہے اپنے رب سے جنت کی طرف گروہ در گروہ یہاں تک کہ جب وہ وہاں پہنچیں گے اور کھولے جا چکے ہوں گے (پہلے ہی) اس کے دروازے اور کہیں گے ان سے اس کے منتظمین سلام ہو تم پر بڑے اچھے رہے تم سو داخل ہو جاؤ جنت میں ہمیشہ کے لیے۔
۳۹:۷۴ اور کہیں گے وہ شکر اللہ کا جس نے سچ کر دکھایا (ہمارے ساتھ کیا ہوا) اپنا وعدہ اور وارث بنا دیا ہمیں اس سرزمین کا۔ (اس طرح کہ) رہیں سہیں ہم جنت میں جہاں چاہیں۔ پس بہت ہی اچھا ہے اجر اچھے عمل کرنے والوں کا۔
۳۹:۷۵ اور دیکھو گے تم فرشتوں کو حلقہ بنائے ہوئے عرش کے اردگرد، تسبیح کر رہے ہوں گے اپنے رب کی حمد کے ساتھ۔ اور فیصلہ چکا دیا جائے گا لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ اور پکارا جائے گا (ہر طرف) "الحمد للہ رب العالمین”۔
سورۃ مؤمن / غَافر
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۴۰:۱ : حا۔ میم۔
۴۰:۲ : نازل کی جا رہی ہے یہ کتاب اللہ کی طرف سے جو ہے زبردست اور سب کچھ جاننے والا۔
۴۰:۳ معاف کرنے والا گناہوں کا، قبول فرمانے والا توبہ کا، سخت سزا دینے والا، بڑا صاحبِ فضل۔ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے۔ اسی کی طرف (سب کو) پلٹنا ہے۔
۴۰:۴ نہیں جھگڑا کرتے اللہ کی آیات میں مگر وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا۔ سو دھوکے میں نہ ڈالے تمہیں ان کی چلت پھرت ملکوں میں۔
۴۰:۵ جھٹلایا تھا ان سے پہلے قومِ نوح نے اور بہت سے گروہوں نے ان کے بعد اور جھپٹی ہر امت اپنے رسول پر تا کہ اسے گرفتار کر لے اور جھگڑتے رہے جھوٹے دلائل سے تاکہ نیچا دکھائیں اس کے ذریعہ سے حق کو۔ آخر کار پکڑ لیا میں نے انہیں۔ پس دیکھ لو کیسی سخت تھی میری سزا!۔
۴۰:۶ اور اس طرح سچ ثابت ہو گیا فیصلہ تیرے رب کا ان لوگوں پر جو کفر کرتے رہے "کہ بلاشبہ یہ جہنمی ہیں”۔
۴۰:۷ وہ (فرشتے) جو اٹھائے ہوئے ہیں عرش اور وہ بھی جو اس کے اردگرد ہیں تسبیح کرتے رہتے ہیں اپنے رب کی حمد کے ساتھ اور وہ ایمان رکھتے ہیں اس پر اور دعائے مغفرت کرتے ہیں اہلِ ایمان کے لیے۔ (وہ کہتے ہیں کہ) اے ہمارے رب! چھایا ہوا ہے تو ہر چیز پر رحمت اور علم کے ساتھ سو معاف کر دے ان لوگوں کو جنہوں نے توبہ کی اور چلے تیرے راستہ پر اور بچا لے انہیں عذابِ جہنم سے۔
۴۰:۸ اے ہمارے رب! داخل کر دے انہیں ایسی جنتوں میں جو ہمیشہ رہنے والی ہیں جن کا تو نے اُن سے وعدہ کیا ہے اور ان کو بھی جو صالح ہوں ان کے والدین، بیویوں اور اولاد میں سے (داخل کر دے جنت میں) بلاشبہ تو ہی ہے سب پر غالب اور بڑی حکمت والا۔
۴۰:۹ اور بچا لے تو انہیں برائیوں سے اور جس کو تو نے بچا لیا اس دن برے انجام سے تو درحقیقت تو نے اس پر رحم فرمایا اور یہی ہے بڑی کامیابی۔
۴۰:۱۰ بلاشبہ جن لوگوں نے کفر کیا ان سے پکار کر کہا جائے گا، سنو! اللہ کا غصہ کہیں زیادہ تھا تمہارے غصے سے، جو (آج) تم کو اپنے اوپر آ رہا ہے ۔ اس وقت جب دعوت دی جاتی تھی تم کو ایمان کی اور تم مان کر نہیں دیتے تھے۔
۴۰:۱۱ : وہ کہیں گے اے ہمارے رب! موت دی تو نے ہمیں دو بار اور زندہ بھی کیا تو نے ہمیں دو بار سو اعتراف کرتے ہیں ہم اپنے گناہوں کا تو کیا (اس عذاب سے) نکلنے کا ہے کوئی راستہ؟
۴۰:۱۲ (جواب ملے گا) تمہاری یہ حالت اس وجہ سے ہے کہ جب دعوت دی جاتی تھی اِلٰہ واحد کی تو تم انکار کر دیتے تھے اور اگر شرک کیا جاتا تھا اس کے ساتھ تو تم مان لیتے تھے۔ تو فیصلہ (آج) اللہ کے اختیار میں ہے جر برتر اور بڑا ہے۔
۴۰:۱۳ وہی ہے جو دکھاتا ہے تمہیں اپنی نشانیاں اور نازل کرتا ہے تمہارے لیے آسمان سے رزق لیکن نہیں سبق حاصل کرتا مگر وہ جو (اللہ کی طرف) رجوع کرنے والا ہو۔
۴۰:۱۴ سو پکارو تم اللہ کو۔ خالص کر کے اسی کے لیے اپنی عبادت و اطاعت خواہ ناپسند کریں (تمہارے اس فعل کو) کافر۔
۴۰:۱۵ وہ ہے بلند درجوں والا، عرش کا مالک جو نازل کرتا ہے وحی اپنے حکم سے جس پر چاہے اپنے بندوں میں سے تاکہ وہ خبردار کرے پیشی کے دن سے۔
۴۰:۱۶ وہ دن جب سب لوگ بے پردہ ہوں گے، نہ چھپی ہو گی اللہ پر ان کی کوئی بات۔ (اس دن پوچھا جائے گا) کس کی ہے بادشاہی آج؟ (سارا عالم پکار اٹھے گا) اللہ واحدِ قہار کی۔
۴۰:۱۷ آج بدلہ دیا جائے گا ہر متنفس کو اس کی کمائی کا۔ نہ ظلم ہو گا (کسی پر) آج۔ بلاشبہ اللہ بہت جلد حساب چکانے والا ہے۔
۴۰:۱۸ اور ڈراؤ تم ان لوگوں کو اس دن سے جو قریب آ لگا ہے جب کلیجے منہ کو آ رہے ہوں گے اور لوگ چپ چاپ غم کے گھونٹ پی رہے ہوں گے۔ نہیں ہو گا ظالموں کے لیے کوئی مشفق دوست اور نہ کوئی شفاعت کرنے والا جس کی بات مانی جائے۔
۴۰:۱۹ اللہ جانتا ہے نگاہوں کی چوری کو اور اسے بھی جو چھپائے ہوئے ہیں سینے۔
۴۰:۲۰ اور (اسی بنا پر) اللہ فیصلہ کرے گا ٹھیک ٹھیک، بے لاگ۔ اور وہ جنہیں یہ پکارتے ہیں اس کے سِوا وہ نہیں فیصلہ کر سکتے کسی چیز کا ۔ بے شک اللہ ہی ہے سب کچھ سننے والا اور دیکھنے والا۔
۴۰:۲۱ : کیا نہیں چلے پھرے یہ لوگ زمین میں کہ دیکھتے کیا ہوا انجام ان لوگوں کا جو تھے ان سے پہلے، تھے وہ زیادہ زبردست ان سے طاقت میں اور آثار کے لحاظ سے (جو چھوڑ گئے ہیں) زمین میں، سو پکڑ لیا انہیں اللہ نے بسبب ان کے گناہوں کے۔ اور نہ ہوا ان کو اللہ سے کوئی بچانے والا۔
۴۰:۲۲ : یہ (انجام) اس لیے ہوا کہ آتے رہے ان کے پاس ان کے رسول روشن دلائل، معجزات اور ہدایات لے کر لیکن انہوں نے ماننے سے انکار کر دیا سو پکڑ لیا ان کو اللہ نے۔ یقیناً وہ بڑی قوت والا اور بڑا سخت ہے سزا دینے میں۔
۴۰:۲۳ اور بلاشبہ بھیجا تھا ہم نے موسیٰ کو ساتھ اپنی نشانیوں کے اور (ماموریت کی) کھلی سند کے۔
۴۰:۲۴ طرف فرعون کے اور ہامان کے اور قارون کے تو کہا ان سب نے کہ جادوگر ہے، کذّاب ہے۔
۴۰:۲۵ پھر جب لے آیا وہ اُن کے پاس حق ہماری طرف سے تو وہ کہنے لگے قتل کرو ان لوگوں کے بیٹوں کو جو ایمان لا کر (شامل) ہو گئے ہیں اس کے ساتھ اور زندہ رہنے دو ان کی لڑکیوں کو، اور نہ ہوئیں چالیں کافروں کی مگر بیکار۔
۴۰:۲۶ اور کہا فرعون نے (اپنے درباریوں سے) چھوڑو مجھے تاکہ میں قتل کر دوں موسیٰ کو اور وہ پکار دیکھے اپنے رب کو۔ بلاشبہ مجھے اندیشہ ہے کہ یہ بدل ڈالے گا تمہارا دین یا برپا کر دے گا ملک میں فساد۔
۴۰:۲۷ اور کہا موسیٰ نے میں نے پناہ لے لی ہے اپنے رب کی اور تمہارے رب کی ہر اس متکبر (کے شر) سے جو نہیں ایمان رکھتا یومِ حساب پر۔
۴۰:۲۸ اور کہا ایک شخص نے جو مومن تھا آلِ فرعون میں سے (لیکن) چھپائے ہوئے تھا اپنا ایمان! کیا تم قتل کرو گے ایک شخص کو صرف اس بنا پر کہ وہ کہتا ہے میرا رب اللہ ہے حالانکہ وہ لایا ہے تمہارے پاس کھلی نشانیاں تمہارے رب کی طرف سے۔ اور اگر ہوا وہ جھوٹا تو اسی پر پلٹ پڑے گا اس کا جھوٹ اور اگر ہے وہ سچا تو ضرور دوچار ہونا پڑے گا تم کو بعض ان نتائج سے جن سے وہ ڈرا رہا ہے تمہیں۔ بلاشبہ اللہ نہیں ہدایت دیتا ایسے شخص کو جو ہے حد سے گزر جانے والا کذاب۔
۴۰:۲۹ اے میری قوم کے لوگو! حاصل ہے تمہیں بادشاہی آج، غالب ہو اپنی سرزمین میں، لیکن کون بچا سکے گا ہمیں اللہ کے عذاب سے اگر وہ آ پڑا ہم پر۔ کہا فرعون نے نہیں سجھا رہا ہوں میں تم کو مگر وہی بات جو میں صحیح سمجھتا ہوں اور نہیں رہنمائی کر رہا ہوں میں تمہاری مگر ایسے راستے کی طرف جو درست ہے ۔
۴۰:۳۰ اور کہا اس شخص نے جو ایمان لا چکا تھا: اے میری قوم کے لوگو! بلاشبہ مجھے خوف ہے تمہارے بارے میں کہ وہ (عذاب کا) دن نہ آ جائے جو پہلی امتوں پر آیا تھا۔
۴۰:۳۱ جیسا کہ آ چکا ہے قومِ نوح پر ،عاد پر اور ثمود پر اور ان پر جو ان کے بعد تھے۔ اور نہیں اللہ ارادہ کرتا ظلم کا اپنے بندوں پر۔
۴۰:۳۲ اور اے میری قوم! مجھے ڈر ہے تم پر فریاد و فغان کے دن کا ۔
۴۰:۳۳ جس دن تم پھرو گے بھاگے بھاگے (لیکن) نہیں ہو گا تمہیں اللہ سے کوئی بچانے والا اور جسے گمراہ کر دے اللہ تو نہیں ہے اس کے لیے کوئی راستہ دکھانے والا ۔
۴۰:۳۴ اور بے شک آ چکے ہیں تمہارے پاس یوسف اس سے پہلے بینات لے کر، مگر رہے تھے تم مبتلا شک میں اس (تعلیم) کے بارے میں جو وہ لے کر آئے تھے تمہارے پاس یہاں تک کہ جب ان کا انتقال ہو گیا تو تم نے کہا ہر گز نہیں بھیجے گا اللہ اس کے بعد کوئی رسول ۔اسی طرح گمراہ کر دیتا ہے اللہ ان لوگوں کو جو ہوتے ہیں حد سے گزرنے والے اور شک کرنے والے۔
۴۰:۳۵ جو جھگڑا کرتے ہیں اللہ کی آیات میں بغیر کسی سند کے جو ان کے پاس آئی ہو سخت ناپسندیدہ ہے (یہ رویہ) اللہ کے نزدیک اور ان کے نزدیک بھی جو ایمان لائے ہیں۔ اسی طرح مہر لگا دیتا ہے اللہ ہراس دل پر جو ہو متکبر اور سرکش ۔
۴۰:۳۶ اور کہا فرعون نے اے ہامان! بناؤ میرے لیے ایک اونچا محل شاید کہ میں پہنچ جاؤں (اس کے ذریعہ سے) راستوں تک۔
۴۰:۳۷ یعنی آسمانوں کے راستوں تک اور جھانک کر دیکھ سکوں موسیٰ کے خدا کو اور بلاشبہ میں سمجھتا ہوں موسیٰ کو جھوٹا۔ اور اس طرح خوشنما بنا دیئے گئے فرعون کے لیے اس کے برے کام اور روک دیا گیا وہ راہِ راست سے اور نہیں تھی فرعون کی چالبازی، مگر تباہی کے لیے۔
۴۰:۳۸ اور کہا اس شخص نے جو ایمان لایا تھا : اے میری قوم کے لوگو! میری پیروی کرو، دکھاؤں گا میں تمہیں راستہ نیکی کا ۔
۴۰:۳۹ اے میری قوم! درحقیقت یہ دنیاوی زندگی فائدہ ہے (قلیل) اور بلاشبہ آخرت ہی ہمیشہ کے قیام کی جگہ ہے۔
۴۰:۴۰ جو کرتا ہے کوئی برا کام تو نہیں بدلہ دیا جاتا اُسے مگر ویسا ہی جو کرتا ہے کوئی نیک عمل مرد ہو یا عورت اور ہو وہ مومن تو ایسے سب لوگ داخل ہوں گے جنت میں، رزق دیا جائے گا انہیں وہاں بے حساب۔
۴۰:۴۱ : اور اے میری قوم کے لوگو! یہ کیا ماجرا ہے کہ بلاتا ہوں میں تمہیں نجات کی طرف اور دعوت دیتے ہو تم مجھے آگ کی طرف ۔
۴۰:۴۲ : دعوت دیتے ہو تم مجھے کہ میں کفر کروں اللہ سے اور شریک بناؤں اس کے ساتھ ایسی چیزوں کو کہ نہیں ہے مجھے ان کے بارے میں کچھ علم۔اور میں بلا رہا ہوں تمہیں اس کی طرف جو زبردست اور بہت بخشنے والا ہے۔
۴۰:۴۳ حق یہ ہے کہ وہ (معبود)، بلا رہے ہو تم مجھے جن کی طرف، نہیں ہے ان کے لیے دعوت دنیا میں اور نہ آخرت میں اور یہ کہ ہم سب کو پلٹنا ہے اللہ ہی کی طرف اور یہ کہ حد سے گزر نے والے ہی آگ (میں جانے ) والے ہیں ۔
۴۰:۴۴ سو عنقریب تم یاد کرو گے اسے جو میں کہہ رہا ہوں تم سے اور سپرد کرتا ہوں میں اپنا معاملہ اللہ کو بلاشبہ اللہ نگہبان ہے اپنے بندوں پر۔
۴۰:۴۵ آخر کار بچا لیا اس کو اللہ نے ان کی بدترین چالوں سے اور آ گھیرا آلِ فرعون کو بدترین عذاب نے۔
۴۰:۴۶ وہ دوزخ کی آگ ہے جس کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں وہ صبح و شام اور جس دن برپا ہو گی قیامت کی گھڑی (حکم ہو گا) داخل کرو آلِ فرعون کو سخت ترین عذاب میں۔
۴۰:۴۷ اور جب یہ جھگڑ رہے ہوں گے آپس میں جہنم میں تو کہیں گے وہ لوگ جو کمزور تھے ان سے جو بڑے بنے ہوئے تھے: ہم تھے تمہارے تابع تو کیا تم ہٹا سکتے ہو ہم سے آگ کا کچھ حصہ
۴۰:۴۸ کہیں گے وہ لوگ جو بڑے بنے ہوئے تھے: ہم سب کے سب جہنم میں ہیں بلاشبہ اللہ فیصلہ فرما چکا ہے اپنے بندوں کے درمیان۔
۴۰:۴۹ اور کہیں گے وہ لوگ جو آگ میں جل رہے ہوں گے جہنم کے کارندوں سے کہ درخواست کرو اپنے رب سے کہ وہ تخفیف کر دے ہمارے لیے عذاب میں ایک ہی دن کی۔
۴۰:۵۰ وہ کہیں گے کیا نہیں آتے رہے تمہارے پاس تمہارے رسول کھلی نشانیاں لے کر؟ تو وہ کہیں گے: ہاں آئے تھے۔ فرشتے جواب دیں گے پھر تو تم خود ہی دعا کرو۔ اور نہیں ہے کافروں کی دعا مگر بیکار۔
۴۰:۵۱ : یقیناً ہم ضرور مدد کرتے ہیں اپنے رسولوں کی اور ان لوگوں کی جو ایمان لائے، دنیاوی زندگی میں بھی اور اس دن بھی جب (گواہی کے لیے) کھڑے ہوں گے گواہ۔
۴۰:۵۲ : یہ وہ دن ہے جب نہیں فائدہ دے گی ظالموں کو ان کی معذرت اور ان پر لعنت پڑے گی اور ان کے لیے ہو گا بدترین ٹھکانا۔
۴۰:۵۳ اور بلاشبہ دی تھی ہم نے موسیٰ کو ہدایت اور وارث بنایا تھا بنی اسرائیل کو اس کتاب کا۔
۴۰:۵۴ جس میں تھی ہدایت اور نصیحت، عقل مندوں کے لیے۔
۴۰:۵۵ پس (اے نبیﷺ) صبر کرو۔ یقیناً وعدہ اللہ کا سچا ہے اور معافی طلب کرو تم اپنی کوتاہیوں کی اور تسبیح بیان کرو اپنے رب کی حمد کے ساتھ شام کے وقت اور صبح کے وقت۔
۴۰:۵۶ بے شک وہ لوگ جو جھگڑتے ہیں اللہ کی آیات میں بغیر کسی دلیل کے جو ان کے پاس آئی ہو، نہیں ہے ان کے دلوں میں مگر ایک ایسا گھمنڈ، جس تک وہ کبھی نہیں پہنچ سکیں گے۔ تو پناہ مانگتے رہیے اللہ کی۔ بلاشبہ وہی ہے سب کچھ سننے والا، دیکھنے والا۔
۴۰:۵۷ حقیقتاً پیدا فرمانا آسمانوں اور زمین کا کہیں بڑا کام ہے انسان کے پیدا کرنے سے، لیکن بہت سے انسان یہ بات نہیں جانتے۔
۴۰:۵۸ اور نہیں برابر ہو سکتا اندھا اور آنکھوں والا۔ اسی طرح وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے جنہوں نے نیک عمل نہیں (برابر ہو سکتے) ان کے جو ہیں بدکار۔ (حقیقت یہ ہے کہ) بہت کم تم غور و فکر کرتے ہو۔
۴۰:۵۹ بلاشبہ قیامت کی گھڑی ضرور آنے والی ہے کوئی شک نہیں اس (کے آنے) میں۔ اس کے باوجود بہت سے انسان نہیں مانتے۔
۴۰:۶۰ اور فرمایا تمہارے رب نے پُکارو مجھے، قبول کروں گا میں دعائیں تمہاری۔ یقیناً وہ لوگ جو گھمنڈ میں آ کر منہ موڑتے ہیں میری عبادت (دعا) سے وہ ضرور داخل ہوں گے جہنم میں ذلیل و خوار ہو کر۔
۴۰:۶۱ : اللہ وہ ذات ہے جس نے بنایا ہے تمہارے لیے رات کو تا کہ تم سکون حاصل کرو اس میں اور دن کو روشن کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ بڑا فضل فرمانے والا ہے انسانوں پر مگر اکثر انسان شکر ادا نہیں کرتے۔
۴۰:۶۲ : یہ ہے اللہ جو تمہارا رب ہے خالق ہر چیز کا۔ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے پھر کدھر سے بہکائے جا رہے ہو تم۔
۴۰:۶۳ اسی طرح بہکائے جاتے رہے ہیں وہ سب لوگ جو اللہ کی آیات کا انکار کرتے تھے۔
۴۰:۶۴ اللہ ہی وہ ہے جس نے بنایا تمہارے لیے زمین کو جائے قرار اور آسمان کو چھت اور تمہاری شکل و صورت بنائی سو بہت ہی اچھی بنائیں تمہاری صورتیں اور تمہیں بطورِ رزق دیں پاکیزہ چیزیں۔ یہ ہے اللہ جو تمہارا رب ہے۔ پس بہت ہی بابرکت ہے اللہ جو رب ہے پوری کائنات کا۔
۴۰:۶۵ وہی زندۂ جاوید ہے۔ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے لہٰذا عبادت کرو تم اسی کی خالص کر کے اسی کے لیے اپنی اطاعت کو۔ سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو رب ہے تمام جہانوں کا۔
۴۰:۶۶ اے نبیﷺ کہہ دو! مجھے منع کر دیا گیا ہے اس سے کہ میں عبادت کروں اُن کی جنہیں تم پکارتے ہو اللہ کے سوا (یہ کام میں کیسے کر سکتا ہوں) جبکہ آ چکی ہیں میرے پاس کھلی نشانیاں میرے رب کی طرف سے اور حکم دیا گیا ہے کہ میں اپنا سر جھکا دوں رب العالمین کے آگے۔
۴۰:۶۷ وہی تو ہے جس نے پیدا کیا ہے تم کو مٹی سے پھر نطفے سے پھر خون کے لوتھڑے سے پھر نکالتا ہے وہ تمہیں بچے کی شکل میں پھر (بڑھاتا ہے تمہیں) تا کہ پہنچ جاؤ تم اپنی بھرپور جوانی کو پھر (اور بڑھاتا ہے) تا کہ ہو جاؤ تم بوڑھے اور تم میں سے کچھ وہ ہیں جو واپس بلا لیے جاتے ہیں پہلے ہی اور یہ اس لیے کیا جاتا ہے تا کہ تم پہنچ جاؤ اپنے وقتِ مقرر تک اور تا کہ تم سمجھو (حقیقت کو)۔
۴۰:۶۸ وہی ہے جو زندگی دیتا ہے اور موت دیتا ہے اور جب فیصلہ فرما لیتا ہے وہ کسی بات کا تو بس، حکم دیتا ہے اسے کہ ہو جا اور وہ ہو جاتی ہے۔
۴۰:۶۹ کیا نہیں دیکھا تم نے ان لوگوں کو جو جھگڑے کرتے ہیں اللہ کی آیات میں۔ یہ کہاں سے پھرائے جا رہے ہیں۔
۴۰:۷۰ وہ لوگ جو جھٹلاتے ہیں اس کتاب کو اور ان تعلیمات کو جو بھیجیں ہم نے دے کر اپنے رسولوں کو سو عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا۔
۴۰:۷۱ : جب طوق ان کی گردنوں میں ہوں گے اور زنجیریں (جن میں جکڑ کر) وہ گھسیٹے جائیں گے۔
۴۰:۷۲ : کھولتے ہوئے پانی کی طرف پھر آگ میں جھونک دیے جائیں گے۔
۴۰:۷۳ پھر پوچھا جائے گا ان سے کہاں ہیں وہ جن کو تم شریک ٹھہرایا کرتے تھے؟
۴۰:۷۴ اللہ کے سوا۔ وہ کہیں گے گم ہو گئے وہ ہم سے بلکہ نہیں! پکارتے ہی نہ تھے ہم اس سے پہلے کسی کو۔ اسی طرح اللہ بدحواس کر دیتا ہے کافروں کو۔
۴۰:۷۵ (ان سے کہا جائے گا) تمہارا یہ (انجام) اس لیے ہوا کہ تم اتراتے تھے زمین میں بغیر حق کے اور اس بنا پر کہ تم اکڑتے تھے۔
۴۰:۷۶ (اب) داخل ہو جاؤ جہنم کے دروازوں میں ہمیشہ رہو گے تم اس میں، سو بہت ہی برا ہے ٹھکانا متکبروں کا۔
۴۰:۷۷ پس (اے نبیﷺ) صبر کرو بلاشبہ اللہ کا وعدہ برحق ہے اب چاہیں تو ہم دکھائیں تم کو بعض وہ (نتائج) جن سے ہم انہیں ڈرا رہے ہیں یا تمہیں دنیا سے واپس بلا لیں۔ اس لیے کہ بالآخر ہماری ہی طرف سب لوٹائے جائیں گے۔
۴۰:۷۸ اور بلاشبہ بھیجے ہم نے رسول تم سے پہلے، کچھ ان میں سے ایسے ہیں جن کے حالات بیان کیے ہیں ہم نے تم سے اور بعض ان میں سے ایسے ہیں جن کے حالات نہیں بتائے ہم نے تم کو۔ اور نہیں ہے کسی رسول کے اختیار میں کہ لائے کوئی معجزہ بغیر اللہ کے اذن کے۔ پھر جب آ جاتا ہے اللہ کا حکم تو فیصلہ کر دیا جاتا ہے حق کے مطابق اور خسارے میں پڑ جاتے ہیں اس وقت غلط کار لوگ۔
۴۰:۷۹ یہ اللہ ہی ہے جس نے پیدا کیے ہیں تمہارے لیے مویشی تاکہ سوار ہو تم ان میں سے کچھ پر اور کچھ وہ ہیں جنہیں تم کھاتے ہو۔
۴۰:۸۰ اور تمہارے لیے ان میں ہیں بہت سے فوائد اور یہ اس لیے بھی ہیں تا کہ پہنچو تم ان پر سوار ہو کر ان مقاصد تک جو تمہیں مطلوب ہوں۔ اور ان پر اور کشتیوں پر بھی لادے جاتے ہو تم۔
۴۰:۸۱ : اور دکھاتا ہے تم کو اللہ اپنی نشانیاں، تو اللہ کی کن کن نشانیوں کا تم انکار کرو گے۔
۴۰:۸۲ : کیا نہیں چلے پھرے ہیں یہ لوگ زمین میں تا کہ دیکھتے وہ کہ کیا ہوا انجام ان لوگوں کا جو تھے ان سے پہلے۔ تھے وہ زیادہ ان سے (تعداد میں) اور بڑھ کر طاقت میں اور (چھوڑ گئے ہیں) بہت سے آثار زمین میں، لیکن کسی کام نہ آیا ان کے جو کچھ وہ کماتے رہے۔
۴۰:۸۳ پھر جب آئے ان کے پاس ان کے رسول کھلی نشانیاں لے کر تو وہ مگن رہے اس علم پر جو ان کے پاس تھا اور گھیر لیا ان کو اسی چیز نے جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔
۴۰:۸۴ پھر جب انہوں نے دیکھا ہمارا عذاب تو پکار اٹھے ایمان لائے ہم اللہ پر جو یکتا و یگانہ ہے اور انکار کرتے ہیں ہم ان کا جنہیں ہم اس کا شریک ٹھہراتے تھے۔
۴۰:۸۵ مگر نہ فائدہ پہنچا سکتا تھا ان کو ان کا ایمان جب دیکھا لیا تھا انہوں نے ہمارا عذاب۔ یہی اللہ کا قانون ہے جو پہلے سے چلا آ رہا ہے اس کے بندوں میں۔ اور خسارے میں پڑ جاتے ہیں ایسے وقت میں وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا۔
سورۃ حٰمٓ السجدۃ / فُصّلَت
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۴۱:۱ : حا۔ میم۔
۴۱:۲ : نازل کی جا رہی ہے رحمٰن و رحیم کی طرف سے۔
۴۱:۳ ایک ایسی کتاب، کھول کھول کر بیان کیے گئے ہیں جس میں احکام ۔ قرآنِ عربی ۔ ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں۔
۴۱:۴ (یہ) بشارت دینے والا اور متنبہ کرنے والا ہے۔ پھر بھی منہ موڑ لیا ان میں سے اکثر لوگوں نے اور وہ سن کر نہیں دیتے۔
۴۱:۵ اور کہتے ہیں کہ ہمارے دلوں پر غلاف چڑھے ہوئے ہیں ان باتوں کے لیے جن کی طرف تم ہمیں بلا رہے ہو اور ہمارے کان بہرے ہو گئے ہیں اور ہمارے اور تمہارے درمیان پردہ حائل ہو گیا ہے سو تم بھی اپنا کام کیے جاؤ ہم اپنا کام کیے جائیں گے۔
۴۱:۶ اے نبیﷺ ان سے کہیے کہ بس میں تو ایک بشر ہوں تم جیسا بتایا جاتا ہے بذریعہ وحی مجھے کہ بس تمہارا معبود ایسا معبود ہے جو ایک ہی ہے۔ سو سیدھے رکھو اپنے رخ، اسی کی طرف اور معافی چاہو اس سے۔ سو ہلاکت ہے مشرکوں کے لیے۔
۴۱:۷ جو نہیں ادا کرتے زکوٰۃ اور وہی ہیں جو آخرت کا بھی انکار کرتے ہیں۔
۴۱:۸ بلاشبہ وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل ان کے لیے ہے ایک ایسا اجر جس کا سلسلہ کبھی ٹوٹنے والا نہیں۔
۴۱:۹ ان سے کہیے کیا تم واقعی انکار کرتے ہو اس ذات کا جس نے پیدا فرمایا ہے زمین کو دو دونوں میں اور ٹھہراتے ہو تم اس کے لیے (دوسروں کو) ہمسر۔ یہی ہے رب سارے جہان والوں کا۔
۴۱:۱۰ اور گاڑے اس نے زمین میں لنگر (پہاڑ) اوپر سے اور برکتیں رکھیں اس میں اور رکھ دیا اندازے کے مطابق اس کے اندر سامانِ خوراک چار دنوں میں۔ جو حاجت مندوں کی ضرورت کے مطابق ہے۔
۴۱:۱۱ : پھر وہ متوجہ ہوا آسمان کی طرف جبکہ وہ محض دھواں تھا اور اس نے حُکم دیا اُسے اور زمین کو بھی کہ آ جاؤ (وجود میں) خواہ تم چاہو یا نہ چاہو۔ دونوں نے کہا آ گئے ہم خوشدلی کے ساتھ۔
۴۱:۱۲ : پھر بنا دیا اس نے انہیں سات آسمان دو دنوں میں اور وحی کر دیا ہر آسمان میں اس کا قانون اور آراستہ کر دیا ہم نے آسمانِ دنیا کو چراغوں سے اور خوب محفوظ کر دیا۔ یہ منصوبہ ہے ایک زبردست ہستی کا جو علیم بھی ہے۔
۴۱:۱۳ پھر اگر یہ منہ موڑیں تو کہو میں تمہیں ڈراتا ہوں اچانک ٹوٹ پڑنے والے عذاب سے ویسا ہی عذاب جو ٹوٹ پڑا تھا عاد اور ثمود پر۔
۴۱:۱۴ جب آئے تھے ان کے پاس رسول آگے سے بھی اور پیچھے سے بھی (اور انہیں سمجھایا) کہ نہ عبادت کرو کسی کی سوائے اللہ کے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چاہتا ہمارا رب تو نازل کر سکتا تھا فرشتے، لہٰذا ہم اس کا ۔ جو تم دے کر بھیجے گئے ہو ۔ انکار کرتے ہیں۔
۴۱:۱۵ پس عاد کا حال یہ تھا کہ وہ بڑے بن بیٹھے تھے زمین میں بغیر کسی حق کے اور کہنے لگے کون ہے زیادہ ہم سے قوت میں؟ کیا نہیں دیکھا انہوں نے کہ بے شک اللہ جس نے پیدا کیا ہے انہیں وہ کہیں زیادہ ہے ان سے قوت میں؟ اور وہ ہماری آیات کا انکار کرتے رہے۔
۴۱:۱۶ آخر کار بھیجی ہم نے ان پر ہوا، سخت طوفانی چند منحوس دنوں میں تا کہ چکھائیں ہم انہیں مزا ذلت و رسوائی کے عذاب کا، دنیاوی زندگی میں بھی۔ اور آخرت کا عذاب تو ہے ہی زیادہ رسوا کُن اور (وہاں) ان کو مدد بھی نہ ملے گی۔
۴۱:۱۷ رہے ثمود سو ہم نے پیش کی ان کے سامنے راہِ راست مگر انہوں نے پسند کیا اندھا ہی رہنا راستہ دیکھنے کے مقابلہ میں تو آ پکڑا انہیں رسوا کرنے والے عذاب کی کڑک نے بسبب ان کی کرتوتوں کے۔
۴۱:۱۸ اور بچا لیا ہم نے ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور برے کاموں سے بچتے رہے۔
۴۱:۱۹ اور جس دن گھیر کر ہانکے جائیں گے دشمن اللہ کے آگ کی طرف پھر ان کی درجہ بندی جائے گی۔
۴۱:۲۰ یہاں تک کہ جب وہ سب وہاں آ جائیں گے تو گواہی دیں گے ان پر ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کے جسم کی کھالیں ان اعمال کے جو وہ کرتے رہے۔
۴۱:۲۱ : اور کہیں گے وہ اپنے اعضا سے، کیوں گواہی دی ہے تم نے ہمارے خلاف؟ تو وہ کہیں گے کہ گویائی دی ہے ہمیں اس اللہ نے جس نے گویائی بخشی ہے ہر چیز کو اور اسی نے پیدا کیا ہے تمہیں پہلی بار اور اسی کی طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے۔
۴۱:۲۲ : اور نہیں چھپا کرتے تھے تم (جرائم کرتے وقت) محض اس اندیشہ سے کہ (کہیں نہ) گواہی دیں تمہارے خلاف تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں اور تمہاری کھالیں بلکہ تم یہ سمجھتے تھے کہ اللہ نہیں جانتا بہت سے وہ اعمال جو تم کرتے ہو۔
۴۱:۲۳ اور یہی تمہارا گمان جو تم رکھتے تھے اپنے رب کے بارے میں تمہیں لے ڈوبا۔ اور ہو گئے تم خسارہ اٹھانے والوں میں سے۔
۴۱:۲۴ پھر اگر وہ صبر کریں (یا نہ کریں) بہرحال آگ ہی ہے ٹھکانا ان کے لیے اور اگر وہ توبہ کرنا چاہیں گے تو نہیں ہیں وہ اس قابل کہ انہیں توبہ کا موقع دیا جائے۔
۴۱:۲۵ اور مسلط کر دیے تھے ہم نے ان پر ایسے ساتھی جنہوں نے آراستہ کر دکھایا تھا ان کے لیے وہ جو ان کے آگے تھا اور جو ان کے پیچھے تھا اور چسپاں ہو کر رہا ان پر وہی فیصلہ (عذاب کا) جو چسپاں ہو چکا تھا ان امتوں پر جو ان سے پہلے گزر چکی ہیں۔ جنوں کی اور انسانوں کی۔ بلاشبہ یہ لوگ خسارے میں رہنے والے تھے۔
۴۱:۲۶ اور کہا ان لوگوں نے جو کافر ہیں کہ نہ سنو اس قرآن کو اور خلل ڈالو اس میں (جب وہ پڑھ کر سنایا جائے) شاید کہ تم (اس طرح) غالب آ جاؤ۔
۴۱:۲۷ تو ہم ضرور چکھائیں گے مزہ ان کو جو کافر ہیں سخت عذاب کا اور سزا دیں گے ہم انہیں ان بدترین حرکتوں کی جو یہ کرتے رہے۔
۴۱:۲۸ یہ رہی سزا اللہ کے دشمنوں کی۔ آگ۔ ان کے لیے ہو گا اس میں گھر ہمیشہ رہنے کا۔ یہ بدلہ ہے اس (جرم) کا کہ وہ ہماری آیات کا انکار کرتے تھے۔
۴۱:۲۹ اور کہیں گے کافر اے ہمارے رب! دکھا تو ہمیں وہ دونوں گروہ جنہوں نے گمراہ کیا ہے ہمیں جنوں کے اور انسانوں کے۔ تاکہ روند ڈالیں ہم انہیں اپنے پاؤں تلے تا کہ وہ خوب ذلیل و خوار ہوں۔
۴۱:۳۰ یقیناً وہ لوگ جنہوں نے شہادت دی کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر ثابت قدم رہے، نازل ہوتے ہیں ان پر فرشتے (یہ کہتے ہوئے) کہ نہ ڈرو اور نہ غم کرو اور خوش ہو جاؤ اس جنت کی بشارت سے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔
۴۱:۳۱ : ہم تمہارے ساتھی ہیں دنیاوی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی۔ اور تمہیں وہاں ہر وہ چیز ملے گی جس کو چاہے گا تمہارا جی اور تمہیں وہاں ہر وہ چیز ملے گی جو تم منگواؤ گے۔
۴۱:۳۲ : یہ مہمان نوازی ہو گی اس ہستی کی طرف سے جو غفور اور رحیم ہے۔
۴۱:۳۳ اور اس سے اچھی بات کس کی ہو گی جو دعوت دے اللہ کی طرف اور کرے نیک عمل اور کہے کہ میں یقیناً فرماں برداروں میں سے ہوں۔
۴۱:۳۴ اور نہیں یکساں ہو سکتی نیکی اور نہ بدی۔ دفع کرو (برائی کو) ایسے طریقہ سے جو بہترین ہو پھر تم دیکھو گے کہ وہی شخص جس کے اور تمہارے درمیان عداوت تھی گویا کہ وہ جگری دوست بن گیا ہے۔
۴۱:۳۵ اور نہیں نصیب ہوتی یہ صفت مگر ان لوگوں کو جو صبر والے ہیں اور نہیں حاصل ہوتا یہ مقام مگر ان لوگوں کو جو بڑے نصیبے والے ہیں۔
۴۱:۳۶ اور اگر اکسائے تمہیں شیطان کسی بھی طریقہ سے تو پناہ مانگ لو اللہ کی۔ بلاشبہ وہ ہے سب کچھ سننے والا اور سب کچھ جاننے والا۔
۴۱:۳۷ اور اسی کی نشانیوں میں سے ہیں رات اور دن اور سورج اور چاند (لہٰذا) نہ سجدہ کرو تم سورج کو اور نہ چاند کو بلکہ سجدہ کرو اس اللہ کو جس نے انہیں پیدا فرمایا ہے اگر تم فی الواقع اسی کی عبادت کرنے والے ہو۔
۴۱:۳۸ پھر اگر یہ غرور میں آ کر بات نہ مانیں (تو کوئی پروا نہیں) اس لیے کہ وہ (فرشتے) جو تیرے رب کے مقرب ہیں تسبیح کر رہے ہیں اس کی رات دن اور وہ کبھی نہیں تھکتے۔
۴۱:۳۹ اور اللہ ہی کی نشانیوں میں سے ہے یہ کہ تم دیکھتے ہو زمین کو کہ وہ سوکھی پڑی ہے پھر جب برساتے ہیں ہم اس پر پانی تو وہ لہلہا اٹھتی ہے اور پھول جاتی ہے بلاشبہ وہ ہستی جس نے اس زمین کو زندہ کیا ہے ضرور زندگی بخشنے والا ہے مُردوں کو بھی۔ کوئی شک نہیں اس میں کہ وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔
۴۱:۴۰ درحقیقت وہ لوگ جو کجروی اختیار کرتے ہیں ہماری آیات کے بارے میں وہ ہم سے چھپے ہوئے نہیں ہیں۔ تو کیا وہ شخص جسے ڈالا جائے آگ میں بہتر ہے یا وہ جو حاضر ہو گا امن کی حالت میں قیامت کے دن۔ کرتے رہو تم جو چاہو۔ یقیناً اللہ تمہارے سب اعمال کو دیکھ رہا ہے۔
۴۱:۴۱ : بلاشبہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ماننے سے انکار کر دیا ہے کلامِ نصیحت کو جبکہ وہ ان کے پاس آیا حالانکہ وہ ایک زبردست کتاب ہے۔
۴۱:۴۲ : نہیں آ سکتا ہے اس کے پاس باطل نہ سامنے سے اور نہ پیچھے سے۔ یہ نازل کر دہ ہے اس ہستی کی طرف سے جو ہے بڑی حکمت والی اور قابلِ تعریف۔
۴۱:۴۳ نہیں کہا جا رہا ہے تمہارے بارے میں مگر وہی جو کہا گیا تھا ان رسولوں سے جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں۔ بے شک تمہارا رب بڑا درگزر کرنے والا ہے اور (اس کے ساتھ ہی) بڑی درد ناک سزا دینے والا ہے۔
۴۱:۴۴ اور اگر بھیجا ہوتا ہم نے اسے عجمی قرآن بنا کر تو ضرور اعتراض کرتے یہ لوگ: کیوں نہیں نازل کی گئیں عربی میں اس کی آیات (تا کہ سمجھتے ہم) یہ عجیب بات ہے کہ (کلام) عجمی ہے اور (مخاطب) عربی! ان سے کہیے یہ کتاب، ان لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں، ہدایت اور شفا ہے۔ اور جو ایمان نہیں لاتے یہ ان کے لیے کانوں کی ڈاٹ اور ان کی آنکھوں کی پٹی ہے۔ (وہ ایسا محسوس کرتے ہیں کہ) انہیں پکارا جا رہا ہے دور سے۔
۴۱:۴۵ اور بے شک دی ہم نے موسیٰ کو کتاب تو اختلاف کیا گیا تھا اس کے بارے میں بھی۔ اور اگر نہ ہوتی ایک بات (طے شدہ) پہلے سے ہی تمہارے رب کی طرف سے تو ضرور فیصلہ چکا دیا جاتا ان (اختلاف کرنے والوں) کے درمیان۔ اور یقیناً یہ بھی ایک شک میں پڑے ہوئے ہیں اس کتاب کے بارے میں جو انہیں مطمئن نہیں ہونے دیتا۔
۴۱:۴۶ جو کرے گا کوئی عمل تو وہ اپنے لیے کرے گا اور جو بدی کرے گا اس کا وبال اسی پر پڑے گا اور نہیں ہے تیرا رب ظالم اپنے بندوں کے لیے۔
۴۱:۴۷ اللہ ہی کے پاس ہے قیامت کا علم اور نہیں نکلتا کوئی پھل اپنے غلاف میں سے اور نہیں حاملہ ہوتی کوئی مادہ اور نہ جنتی ہے مگر (یہ سب کچھ) اس کے علم میں ہوتا ہے۔ اور جس دن وہ پُکارے گا انہیں کہ کہاں ہیں میرے شریک؟ تو وہ کہیں گے ہم عرض کر چکے ہیں آپ سے، نہیں ہے ہم میں سے کوئی گواہی دینے والا (اس بات کی)۔
۴۱:۴۸ اور گم ہو جائیں گے ان سے وہ سب جن کو وہ پکارتے تھے اس سے پہلے اور یہ لوگ سمجھ لیں گے کہ نہیں ہے ان کے لیے کوئی جائے پناہ۔
۴۱:۴۹ نہیں تھکتا انسان بھلائی کی دعا مانگنے سے اور اگر پہنچتی ہے اسے کوئی تکلیف تو ہو جاتا ہے وہ مایوس اور دل شکستہ۔
۴۱:۵۰ اور جونہی چکھاتے ہیں ہم مزا اسے اپنی رحمت کا تکلیف کے بعد جو پہنچی ہوتی ہے اسے تو وہ ضرور کہتا ہے کہ یہ میرا حق تھا اور میں نہیں سمجھتا کہ قیامت آئے گی اور اگر میں کہیں پلٹا یا گیا اپنے رب کی طرف تو یقیناً ہو گی میرے لیے اس کے ہاں بھی خوشحالی تو ضرور بتائیں گے ہم انہیں جنہوں نے کفر کیا ہے کہ وہ کیا ہے کہ وہ کیا کرتے رہے ہیں؟ اور ضرور چکھائیں کے ہم انہیں مزا سخت عذاب کا۔
۴۱:۵۱ : اور جب نعمت دیتے ہیں ہم انسان کو تو وہ منہ پھیر لیتا ہے اور اکڑ جاتا ہے اور جب پہنچتی ہے اسے کوئی تکلیف تو پھر وہ مانگنے لگتا ہے دعائیں لمبی چوڑی۔
۴۱:۵۲ : ان سے کہو! کیا تم نے کبھی سوچا کہ اگر ہے (یہ قرآن) اللہ کی طرف سے پھر بھی انکار کرتے رہے تم اس کا تو کون شخص زیادہ بھٹکا ہوا ہو گا اس سے جو مخالفت میں بہت دور نکل گیا ہو؟
۴۱:۵۳ عنقریب دکھائیں گے ہم انہیں اپنی نشانیاں آفاق میں بھی اور ان کے اپنے نفس میں بھی یہاں تک کہ ان کے سامنے کھل کر آ جائے گی یہ بات کہ یہ کتاب حق ہے۔ کیا یہ بات کافی نہیں ہے کہ تیرا رب ہر چیز کا شاہد ہے۔
۴۱:۵۴ آگاہ رہو کہ یہ لوگ شک میں پڑے ہوئے ہیں اپنے رب سے ملاقات کے بارے میں اور سن رکھو کہ وہ ہر چیز کا پوری طرح احاطہ کیے ہوئے ہے۔
سورۃ الشّوریٰ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۴۲:۱ : حا۔ میم۔
۴۲:۲ : عین۔ سین۔ قاف۔
۴۲:۳ اسی طرح وحی کرتا ہے، تمہاری طرف اور ان (رسولوں) کی طرف جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں، اللہ جو غالب اور کامل حکمت والا ہے۔
۴۲:۴ اسی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور جو کچھ ہے زمین میں۔ اور وہ ہے برتر اور عظیم۔
۴۲:۵ قریب ہے کہ آسمان پھٹ پڑیں (ان کے شرک کی بنا پر) اوپر کی طرف سے حالانکہ فرشتے تسبیح کرتے رہتے ہیں اپنے رب کی حمد کے ساتھ اور درگزر کی درخواستیں کیے جاتے ہیں ان کے لیے جو زمین میں ہیں۔ آگاہ رہو بلاشبہ اللہ ہی ہے بخشنے والا، نہایت مہربان۔
۴۲:۶ اور یہ لوگ جنہوں نے بنا رکھے ہیں اللہ کے سوا دوسرے سرپرست۔ وہ سب اللہ کی نگاہ میں ہیں اور نہیں ہے تم پر ان کی کوئی ذمہ داری۔
۴۲:۷ اور اسی طرح وحی کیا ہے ہم نے تمہاری طرف قرآنِ عربی تا کہ خبردار کرو تم بستیوں کے مرکز (شہرِ مکہ) والوں کو اور ان کو جو اس کے ارد گرد ہیں اور ڈراؤ جمع ہونے کے دن سے جس کے آنے میں کوئی شک نہیں ہے۔ (اس روز) ایک گروہ کو جنت میں جانا ہے اور ایک گروہ کو جہنم میں۔
۴۲:۸ اور اگر چاہتا اللہ تو بنا دیتا ان سب کو ایک ہی امت لیکن داخل فرماتا ہے وہ جسے چاہے اپنی رحمت میں۔ اور (رہ گئے) ظالم، نہیں ہے ان کا کوئی۔ سرپرست اور نہ مدد گار۔
۴۲:۹ کیا انہوں نے بنا رکھے ہیں اللہ کے سوا دوسرے سرپرست حالانکہ ولی تو اللہ ہی ہے اور وہی زندہ کرتا ہے مردوں کو اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔
۴۲:۱۰ اور وہ معاملہ جس کے بارے میں اختلاف ہو تمہیں کسی قسم کا تو اس کا فیصلہ کرنا اللہ کے اختیار میں ہے۔ اللہ جو ایسا ہے، وہی میرا رب ہے، اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں۔
۴۲:۱۱ : پیدا کرنے والا آسمانوں کا اور زمین کا، اسی نے بنائے تمہارے لیے تمہاری ہی جنس سے جوڑے اور جانوروں میں سے بھی جوڑے (بنائے) پھیلاتا ہے وہ تمہاری نسلیں اسی طریقہ سے، نہیں ہے اس سے مشابہ (کائنات کی) کوئی چیز۔ اور وہ ہے سب کچھ سننے والا اور سب کچھ دیکھنے والا۔
۴۲:۱۲ : اسی کے پاس ہیں کنجیاں آسمانوں اور زمین (کے خزانوں) کی کھول دیتا ہے وہ رزق جس کے لیے چاہے اور نپا تلا دیتا ہے (جسے چاہے)۔ بلاشبہ وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔
۴۲:۱۳ اسی نے مقرر کیا ہے تمہارے لیے دین کا وہ طریقہ جس کی ہدایت کی تھی اس نے نوح کو اور یہی وہ دین ہے جسے وحی کیا ہے ہم نے (اے محمد ﷺ) تمہاری طرف اور وہ جس کا حکم دیا تھا ہم نے ابراہیم، موسیٰ اور عیسیٰ کو، وہ یہ ہے کہ "قائم کرو دین کو اور نہ پھوٹ ڈالو اس میں”۔ بہت گراں ہے مشرکوں پر وہ بات، بلاتے ہو تم انہیں جس کی طرف۔ اللہ منتخب کر لیتا ہے اپنے لیے جسے چاہے اور راستہ دکھاتا ہے اپنی طرف آنے کا اس شخص کو جو رجوع کرتا ہے (اس کی جانب)۔
۴۲:۱۴ اور نہیں فرقوں میں بٹے لوگ مگر اس کے بعد کہ آ چکا تھا ان کے پاس صحیح علم۔ (اور ہوئی یہ فرقہ بندی) ایک دوسرے کی ضد میں۔ اور اگر نہ ہوتی ایک بات جو پہلے سے طے ہو چکی تھی تیرے رب کی طرف سے ایک مدتِ مقرر تک کے لیے تو ضرور فیصلہ کر دیا جاتا ان کے درمیان اور یقیناً وہ لوگ جنہیں وارث بنایا گیا تھا کتاب کا ان کے بعد ضرور شک میں مبتلا ہیں اس کے بارے میں جو انہیں مطمئن نہیں ہونے دیتا۔
۴۲:۱۵ لہٰذا اسی (دن) کی طرف دعوت دو تم اور (اسی پر) ثابت رہو تم جس طرح تمہیں حکم دیا گیا ہے اور نہ اتباع کرو ان کی خواہشات کی اور کہو ایمان لایا میں ان پر جو نازل فرمائی ہیں اللہ نے کتابیں۔ اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں انصاف کروں تمہارے درمیان۔ اللہ ہی ہمارا بھی رب ہے اور تمہارا بھی رب ہے۔ ہمارے لیے ہیں ہمارے عمل اور تمہارے لیے تمہارے عمل، کوئی جھگڑا نہیں ہمارے اور تمہارے درمیان۔ اللہ جمع کرے گا (ایک روز) ہم سب کو اور اسی کی طرف سب کو پلٹنا ہے۔
۴۲:۱۶ اور وہ لوگ جو جھگڑا کرتے ہیں اللہ کے بارے میں اس کے بعد بھی کہ لبیک کہا جا چکا ہے اس کی دعوت پر ان کی یہ حجت بازی باطل ہے ان کے رب کے نزدیک اور ان پر غضب ہے (اللہ کا) اور ان کے لیے ہے سخت ترین عذاب۔
۴۲:۱۷ وہ اللہ ہی ہے جس نے نازل فرمائی ہے یہ کتاب حق کے ساتھ اور میزان بھی۔ اور تمہیں کیا خبر کہ شاید فیصلے کی گھڑی قریب ہی آ لگی ہو؟
۴۲:۱۸ جلدی مچا رہے ہیں اس کے بارے میں وہ لوگ جو نہیں ایمان رکھتے اس پر اور وہ جو ایمان والے ہیں ڈرتے ہیں اس (گھڑی) سے اور جانتے ہیں کہ اس کا آنا برحق ہے۔ سن رکھو بلاشبہ جو لوگ شک ڈالنے والی بحثیں کرتے ہیں قیامت کے بارے میں یقیناً وہ گمراہی میں بہت دور نکل گئے ہیں۔
۴۲:۱۹ اللہ بہت مہربان ہے اپنے بندوں پر، رزق دیتا ہے جسے چاہے اور وہ ہے قوت والا اور زبردست۔
۴۲:۲۰ جو شخص ہے طلب گار آخرت کی کھیتی کا اضافہ کریں گے ہم اس کے لیے اس کی کھیتی میں اور جو ہے چاہنے والا دنیا کی کھیتی کا دیتے ہیں ہم اسے اسی میں سے اور نہیں ہے اس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ۔
۴۲:۲۱ : کیا بنا رکھے ہیں انہوں نے اپنے لیے (اللہ کے) کچھ ایسے شریک جنہوں نے مقرر کر دیا ہے ان کے لیے دین کا ایسا طریقہ جس کی اجازت نہیں دی ہے اللہ نے؟۔ اور اگر نہ ہوتی طے شدہ بات (پہلے سے) تو ضرور فیصلہ چکا دیا جاتا ان کے درمیان اور بے شک ایسے ظالموں کے لیے ہی درد ناک عذاب ہے۔
۴۲:۲۲ : دیکھو گے تم ظالموں کو کہ ڈر رہے ہوں گے اس (انجام) سے جو انہوں نے اپنے اعمال سے کمایا اور وہ آ کر رہے گا اُن پر اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل، ہوں گے وہ جنتوں کے باغوں میں۔ ہے ان کے لیے ہر وہ چیز جو وہ چاہیں گے، ان کے رب کے پاس۔ یہی تو ہے اللہ کا بڑا فضل۔
۴۲:۲۳ یہی ہے وہ چیز جس کی خوشخبری دیتا ہے اللہ اپنے ان بندوں کو جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل ان سے کہیے کہ نہیں مانگتا میں تم سے اس خدمت پر کوئی اجر سوائے اس کے کہ محبت ہو قرابت داروں میں۔ اور جو بھی کماتا ہے کوئی نیکی تو اضافہ کرتے ہیں ہم اس کے لیے اس میں مزید نیکیوں کا۔ بلاشبہ اللہ ہے درگزر فرمانے والا اور قدر دان۔
۴۲:۲۴ کیا یہ کہتے ہیں کہ اس شخص نے گھڑ لیا ہے بہتان اللہ پر جھوٹا؟ جبکہ اگر چاہے اللہ تو مہر کر دے تیرے دل پر (اگر تو ایسا کرے)۔ اور مٹا دیتا ہے اللہ باطل کو اور حق کر دکھاتا ہے حق کو اپنی باتوں سے۔ یقیناً وہ پوری طرح باخبر ہے ان باتوں سے جو سینوں میں ہیں۔
۴۲:۲۵ اور وہی ہے جو قبول کرتا ہے توبہ اپنے بندوں کی اور درگزر فرماتا ہے تمام برائیوں سے اور جانتا ہے اسے جو تم کرتے ہو۔
۴۲:۲۶ اور دُعائیں قبول فرماتا ہے ان لوگوں کی جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل اور زیادہ دیتا ہے ان کو اپنے فضل سے، رہے کافر تو ان کے لیے ہے سخت ترین عذاب۔
۴۲:۲۷ اور اگر کشادہ کر دیتا اللہ رزق اپنے بندوں کے لیے تو سرکشی کا طوفان برپا کر دیتے وہ زمین میں، لیکن نازل فرماتا ہے وہ ایک حساب کے مطابق جتنا چاہتا ہے۔ بلاشبہ وہ اپنے بندوں سے باخبر ہے اور (ان پر) نگاہ رکھتا ہے۔
۴۲:۲۸ اور وہی ہے جو نازل فرماتا ہے بارش مایوس ہو جانے کے بعد اور پھیلا دیتا ہے اپنی رحمت۔ اور وہی ہے کام بنانے والا اور سب تعریفوں کے لائق۔
۴۲:۲۹ اور اسی کی نشانیوں میں سے ہے تخلیق آسمانوں کی اور زمین کی اور یہ بھی جو پھیلائی ہے اس نے ان میں جاندار مخلوق اور وہ ہے ان کو جمع کرنے پر جب چاہے پوری طرح قادر۔
۴۲:۳۰ اور جو پہنچتی ہے تمہیں کوئی مصیبت سو وہ کمائی ہوتی ہے تمہارے اپنے ہاتھوں کی اور معاف فرما دیتا ہے وہ بہت سے (قصوروں) کو۔
۴۲:۳۱ : اور نہیں ہو تم عاجز کرنے والے (اللہ کو) زمین میں اور نہیں ہے تمہارا اللہ کے سوا کوئی کارساز اور نہ کوئی مدد گار۔
۴۲:۳۲ : اور اسی کی نشانیوں میں سے ہیں جہاز سمندر میں پہاڑوں جیسے۔
۴۲:۳۳ اگر وہ چاہے تو ساکن کر دے ہوا کو اور وہ رہ جائیں کھڑے کے کھڑے سطحِ سمندر پر۔ بلاشبہ اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ہر اس شخص کے لیے جو صبر و شکر کرنے والا ہے۔
۴۲:۳۴ یا انہیں ڈبو دے بسبب ان کی کرتوتوں کے یا معاف فرما دے وہ بہتوں کو۔
۴۲:۳۵ اور پتہ چل جائے گا ان لوگوں کو جو جھگڑتے ہیں ہماری آیات کے بارے میں۔ کہ نہیں ہے ان کے لیے کوئی جائے پناہ۔
۴۲:۳۶ اور یہ جو دی گئی ہیں تمہیں کسی بھی قسم کی چیزیں یہ سروسامان ہے دُنیاوی زندگی کا اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ بہتر بھی ہے اور باقی رہنے والا بھی ان لوگوں کے لیے جو ایمان لائے اور اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں۔
۴۲:۳۷ اور ان کے لیے جو بچتے ہیں بڑے بڑے گناہوں سے اور بے حیائی کے کاموں سے اور جب کبھی انہیں غصہ آ جائے تو وہ معاف کر دیتے ہیں۔
۴۲:۳۸ اور ان کے لیے جنہوں نے مان لیا اپنے رب کا حکم اور قائم کی نماز اور اور ان کے معاملات باہم مشورے سے چلتے ہیں۔ اور اس میں سے جو ہم ہی نے انہیں دیا ہے، خرچ کرتے ہیں۔
۴۲:۳۹ اور وہ لوگ کہ جب کی جاتی ہے ان پر کوئی زیادتی تو وہ اس کا بدلہ لیتے ہیں۔
۴۲:۴۰ اس لیے کہ برائی کا بدلہ ویسی ہی برائی ہے لیکن جو شخص معاف کر دے اور اصلاح کرے تو اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہے۔ بلاشبہ وہ نہیں پسند کرتا ظالموں کو۔
۴۲:۴۱ : اور ان کے لیے جو بدلہ لیتے ہیں اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد سو یہ وہ لوگ ہیں کہ نہیں ہے ان کی کوئی پکڑ۔
۴۲:۴۲ : پکڑ کے مستحق صرف وہ لوگ ہیں جو ظلم کرتے ہیں لوگوں پر اور زیادتیاں کرتے ہیں زمین میں ناحق، یہ وہ لوگ ہیں کہ ہے ان کے لیے درد ناک عذاب۔
۴۲:۴۳ البتہ جو شخص صبر سے کام لے اور درگزر کرے تو یہ بڑے حوصلہ کا کام ہے۔
۴۲:۴۴ اور جسے گمراہ کر دے اللہ تو نہیں ہے اس کا کوئی کارساز اللہ کے بعد۔ اور دیکھو گے تم ظالموں کو جب دیکھیں گے وہ عذاب تو کہیں گے: کیا (دنیا میں) پلٹنے کا کوئی راستہ ہے؟
۴۲:۴۵ اور دیکھو گے تم انہیں کہ (جب) پیش کیا جائے گا ان کو آگ کے سامنے، تو جھکے جا رہے ہوں گے ذلت کے مارے اور دیکھیں گے چور نگاہوں سے۔ اور کہیں گے وہ لوگ جو ایمان لائے: درحقیقت گھاٹا اٹھانے والے وہی ہیں جنہوں نے خسارے میں ڈالا اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے دن۔ خبردار رہو! بے شک ظالم دائمی عذاب میں ہوں گے۔
۴۲:۴۶ اور نہ ہوں گے ان کے لیے کوئی حامی و سرپرست جو مدد کریں ان کی اللہ کے مقابلہ میں اور جسے گمراہ کر دے اللہ تو نہیں ہے اس کے لیے۔ (بچاؤ کی) کوئی سبیل۔
۴۲:۴۷ مان لو بات اپنے رب کی اس سے پہلے کہ آ جائے وہ دن۔ جس کے ٹلنے کی کوئی صورت نہ ہو۔ اللہ کی طرف سے۔ (اور) نہ ہو تمہارے لیے کوئی جائے پناہ اس دن اور نہ ہو تمہارے لیے انکار کی کوئی صورت۔
۴۲:۴۸ پھر اگر یہ منہ موڑتے ہیں تو نہیں بھیجا ہے ہم نے تم کو ان پر نگران بنا کر۔ نہیں ہے تم پر مگر صرف پہنچا دینے کی ذمہ داری اور بے شک ہم جب چکھاتے ہیں مزا انسان کو اپنی رحمت کا تو اترا جاتا ہے اس پر۔ اور اگر پہنچتی ہے اسے کوئی مصیبت اس کے اپنے کرتوتوں کے نتیجہ میں تو ایسی حالت میں انسان ناشکرا بن جاتا ہے۔
۴۲:۴۹ اللہ ہی کے لیے ہے بادشاہی آسمانوں کی اور زمین کی۔ پیدا فرماتا ہے جو چاہے۔ عطا کرتا ہے جسے چاہے لڑکیاں اور عطا کرتا ہے جسے چاہے لڑکے۔
۴۲:۵۰ یا ملا جلا کر، دیتا ہے انہیں لڑکے اور لڑکیاں اور کر دیتا ہے جسے چاہے بانجھ۔ بلا شبہ وہ ہے سب کچھ جاننے والا اور ہر چیز پر قادر۔
۴۲:۵۱ : اور نہیں ہے یہ مقام کسی بشر کا کہ بات کرے اس سے اللہ مگر وحی کے ذریعہ سے یا پردے کے پیچھے سے یا وہ بھیجتا ہے پیامبر (فرشتہ) پس وہ وحی کرتا ہے اللہ کے اذن سے جو کچھ اللہ چاہتا ہے۔ بلاشبہ وہ ہے برتر اور بڑی حکمت والا۔
۴۲:۵۲ : اور اسی طرح وحی کی ہم نے تمہاری طرف ایک روح اپنے حکم سے۔ نہیں جانتے تھے تم کہ کیا ہوتی ہے کتاب اور نہ (جانتے تھے) ایمان کو مگر بنا دیا ہے ہم نے اس قرآن کو روشنی۔ راہ دکھاتے ہیں ہم اس کے ذریعہ سے جسے چاہیں اپنے بندوں میں سے۔ اور یقیناً تم رہنمائی کرتے ہو سیدھے راستے کی طرف۔
۴۲:۵۳ راستہ اللہ کا جو مالک ہے ہر اس چیز کا جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے۔ خبردار رہو! اللہ ہی کی طرف رجوع کرتے ہیں تمام معاملات۔
سورۃ الزّخرُف
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۴۳:۱ : حا۔ میم۔
۴۳:۲ : قسم ہے کتاب کی جو (ہر بات) کھول کر بیان کرنے والی ہے۔
۴۳:۳ یقیناً ہم نے ہی بنایا ہے اسے قرآنِ عربی تا کہ تم سمجھو۔
۴۳:۴ اور یہ قرآن لوحِ محفوظ میں ہمارے پاس بہت بلند مرتبہ ہے اور حکمت سے بھرا ہوا ہے۔
۴۳:۵ اب کیا ہم تم سے بیزار ہو کر یہ نصیحت بھیجنا چھوڑ دیں اس بنا پر کہ تم حد سے گزر جانے والے لوگ ہو۔
۴۳:۶ اور کتنے ہی بھیجے ہیں ہم نے نبی پہلی قوموں میں۔
۴۳:۷ لیکن نہیں آتا تھا ان کے پاس کوئی نبی مگر وہ اس کا مذاق اڑایا کرتے تھے۔
۴۳:۸ تو ہلاک کر دیا ہم نے (ان کو جو) بدرجہا زیادہ تھے اِن سے طاقت میں، اور گزر چکی ہیں مثالیں پہلی قوموں کی۔
۴۳:۹ اور اگر پوچھو تم ان سے کہ کس نے پیدا کیا ہے آسمانوں کو اور زمین کو تو یہ ضرور جواب دیں گے کہ پیدا کیا ہے انہیں اس نے جو زبردست ہے اور سب کچھ جاننے والا ہے۔
۴۳:۱۰ جس نے بنایا ہے تمہارے لیے زمین کو گہوارہ اور بنائے تمہارے لیے اس میں راستے تا کہ تم راہ پا سکو۔
۴۳:۱۱ : اور وہ جس نے نازل کیا آسمان سے پانی ایک خاص مقدار میں پھر زندہ کیا ہم نے اس کے ذریعہ سے مردہ زمین کو، اسی طرح (زمین سے زندہ کر کے) تم نکالے جاؤ گے۔
۴۳:۱۲ : اور جس نے پیدا فرمائے ہر قسم کے جوڑے اور بنایا تمہارے لیے کشتیوں سے اور جانوروں کو سواری۔
۴۳:۱۳ تا کہ تم چڑھو ان کی پیٹھ پر پھر یاد کرو اپنے رب کی نعمت جب بیٹھ جاؤ اس پر اور کہو: پاک ہے وہ جس نے مسخر کر دیا ہے ہمارے لیے اسے حالانکہ نہ رکھتے تھے ہم اسے قابو میں رکھنے کی طاقت۔
۴۳:۱۴ اور بلاشبہ ہم بھی اپنے رب کی طرف ضرور پلٹ کر جانے والے ہیں۔
۴۳:۱۵ اور گھڑ لی ہے انہوں نے اس کے لیے اسی کے بندوں میں سے اولاد۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان ہے ہی کھلا احسان فراموش۔
۴۳:۱۶ کیا بنا لی ہیں اس نے اپنی ہی مخلوق میں سے (اپنے لیے) بیٹیاں اور تمہیں نوازا بیٹوں سے۔
۴۳:۱۷ حالانکہ جب خوشخبری دی جاتی ہے ان میں سے کسی ایک کو اس کی جس سے دی ہے انہوں نے رحمٰن کے لی مثال، تو ہو جاتا ہے اس کا چہرہ، سیاہ اور وہ غم سے بھر جاتا ہے۔
۴۳:۱۸ کیا (اللہ کے حصے میں وہ اولاد ہے) جو پالی جاتی ہے زیوروں میں اور وہ بحث و حجت میں اپنا مدعا بھی واضح نہیں کر سکتی؟
۴۳:۱۹ اور قرار دے دیا ہے انہوں نے فرشتوں کو جو خاص بندے ہیں رحمٰن کے، عورتیں۔ کیا وہ حاضر تھے ان کی تخلیق کے وقت؟ ضرور لکھ لی جائے گے ان کی گواہی اور ان سے باز پُرس کی جائے گی۔
۴۳:۲۰ اور یہ کہتے ہیں اگر چاہتا رحمٰن تو نہ پوجتے ہم ان بتوں کو۔ نہیں ہے انہیں اس بات کا ذرا بھی علم۔ یہ محض گمان کے تیر تکے چلا رہے ہیں۔
۴۳:۲۱ : کیا دی ہے ہم نے انہیں کوئی کتاب اس سے پہلے کہ یہ اس سے (اپنے شرک کے لیے) سند پکڑتے ہیں۔
۴۳:۲۲ : نہیں بلکہ یہ کہتے ہیں کہ ہم نے پایا ہے اپنے آباء و اجداد کو ایک خاص طریقہ پر اور ہم بھی ان کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں۔
۴۳:۲۳ اور اسی طرح نہیں بھیجا ہم نے تم سے پہلے کسی بستی میں کوئی متنبہ کرنے والا مگر کہا اس کے کھاتے پیتے لوگوں نے، بے شک پایا ہے ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ پر اور ہم انہیں کے نقشِ قدم کی پیروی کر رہے ہیں۔
۴۳:۲۴ کہا (ہر نبی نے) کیا (اسی ڈگر پر چلتے رہو گے) اگر لے آؤں میں تمہارے پاس وہ طریقہ جو تمہارے لیے زیادہ صحیح ہے اس سے جس پر پایا تھا تم نے اپنے باپ دادا کو؟ تو انہوں نے جواب دیا: ہم تو اس (دین) کا جو تم دے کر بھیجے گئے ہو انکار ہی کرتے رہیں گے۔
۴۳:۲۵ آخر کار ہم نے ان کی خبر لے ڈالی۔ سو دیکھ لو کیا ہوا انجام جھٹلانے والوں کا؟
۴۳:۲۶ اور یاد کرو وہ وقت جب کہا تھا ابراہیم نے اپنے باپ سے اور اپنی قوم سے: بے شک میں بیزار ہوں ان (بتوں) سے جن کی تم عبادت کرتے ہو۔
۴۳:۲۷ (میرا تعلق تو) اس سے ہے جس نے مجھے پیدا کیا ہے بلاشبہ وہ ہی ضرور میری رہنمائی فرمائے گا۔
۴۳:۲۸ اور چھوڑ گئے ابراہیم اسی کلمۂ توحید کو ایک پائیدار روایت کے طور پر اپنی اولاد میں تا کہ وہ رجوع کرتے رہیں (اس کی طرف)۔
۴۳:۲۹ ان کے شرک کے باوجود، میں متاعِ حیات دیتا رہا ان کو اور ان کے باپ دادا کو یہاں تک کہ آ گیا ان کے پاس حق اور ایسا رسول جو ہر بات کھول کھول کر بیان کرنے والا ہے۔
۴۳:۳۰ اور جب آیا ان کے پاس حق تو کہنے لگے کہ یہ جادو ہے اور ہم اس کو نہیں مانتے۔
۴۳:۳۱ : اور وہ کہتے ہیں کہ کیوں نہیں اتارا گیا یہ قرآن کسی ایسے شخص پر ان دو بستیوں میں سے جو عظیم ہو؟
۴۳:۳۲ : کیا وہ تقسیم کرتے ہیں تیرے رب کی رحمت؟ جبکہ ہم نے ہی تقسیم کی ہے ان کے درمیان ان کی روزی دنیاوی زندگی میں اور بلند کیے ہیں ان میں سے بعض کے بعض پر درجے تا کہ بنائیں ان میں سے بعض، بعض کو اپنا خدمت گار۔ اور تیرے رب کی رحمت (نبوت) کہیں بہتر ہے اس (مال و دولت) سے جو یہ جمع کرتے ہیں۔
۴۳:۳۳ اور اگر نہ ہوتا یہ (اندیشہ) کہ ہو جائیں گے سب انسان ایک ہی طریقہ کے تو ہم بنا دیتے رحمٰن کے ساتھ کفر کرنے والوں کے لیے، ان کے گھروں کی چھتیں چاندی کی اور سیڑھیاں بھی جن پر وہ چڑھتے ہیں۔
۴۳:۳۴ اور ان کے گھروں کے دروازے اور وہ تخت بھی جن پر یہ تکیہ لگا کر بیٹھتے ہیں۔
۴۳:۳۵ (چاندی) اور سونے کے۔ اور نہیں ہے یہ سب کچھ مگر صرف ساز و سامان دنیاوی زندگی کا۔ اور آخرت تیرے رب کے ہاں ہے متقیوں کے لیے۔
۴۳:۳۶ اور جو بھی غفلت برتتا ہے رحمٰن کے ذکر سے تو مسلط کر دیتے ہیں ہم اس پر ایک شیطان پھر وہی ہوتا ہے اس کا رفیق۔
۴۳:۳۷ اور یہ شیطان روکتے رہتے ہیں ان لوگوں کو راہِ راست سے جبکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم ٹھیک راستے پر ہیں۔
۴۳:۳۸ یہاں تک کہ جب ایسا شخص پہنچے گا ہمارے ہاں تو کہے گا (اپنے رفیق سے) کاش! ہوتا میرے اور تمہارے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ کیونکہ (تُو تو) بدترین ساتھی نکلا۔
۴۳:۳۹ (انہیں کہا جائے گا) کہ ہرگز نہیں فائدہ پہنچائے گی تم کو آج کے دن، اس لیے کہ ظلم کر چکے ہو تم۔ یہ بات کہ تم دونوں عذاب میں ایک دوسرے کے شریک ہو۔
۴۳:۴۰ تو کیا (اے نبیﷺ) تم سناؤ گے بہروں کو اور راہ دکھاؤ گے اندھوں کو اور ان لوگوں کو جو پڑے ہوں کھلی گمراہی میں۔
۴۳:۴۱ : تو اب خواہ لے جائیں ہم تمہیں (اس دنیا سے) بہر حال ہم ان کو سزا دے کر رہیں گے۔
۴۳:۴۲ : یا (یہ بھی ہو سکتا ہے) کہ دکھائیں ہم تمہیں وہ (عذاب) جس سے ڈرایا تھا ہم نے انہیں اس لیے کہ بلاشبہ ہم ان پر پوری قدرت رکھتے ہیں۔
۴۳:۴۳ سو مضبوطی سے تھامے رہو تم وہ جو وحی کیا گیا ہے تمہاری طرف۔ یقیناً تم سیدھے راستے پر ہو۔
۴۳:۴۴ اور درحقیقت یہ کتاب ایک شرف ہے تمہارے لیے اور تمہاری قوم کے لیے۔ اور عنقریب (اس کے متعلق) تم سے جوابدہی ہو گی۔
۴۳:۴۵ اور پوچھ دیکھو ان سے جنہیں بھیجا ہے ہم نے تم سے پہلے اپنا رسول بنا کر کیا بنائے ہیں ہم نے رحمٰن کے علاوہ کچھ دوسرے معبود جن کی بندگی کی جائے؟
۴۳:۴۶ اور بلاشبہ بھیجا تھا ہم نے موسیٰ کو اپنی آیات کے ساتھ فرعون اور اس کی سلطنت کے سرداروں کی طرف تو موسیٰ نے کہا: جان لو! میں رسول ہوں رب العالمین کا۔
۴۳:۴۷ لیکن جب لایا وہ ان کے پاس ہماری نشانیاں تو وہ ان نشانیوں کا مذاق اڑانے لگے۔
۴۳:۴۸ اور نہیں دکھاتے تھے ہم انہیں کوئی نشانی مگر وہ بڑھ چڑھ کر ہوتی تھی پہلی نشانی سے۔ اور پھر دھر لیا ہم نے ان کو عذاب میں تا کہ وہ اپنی روش سے باز آ جائیں۔
۴۳:۴۹ اور (جب بھی عذاب آتا) وہ کہتے : اے جادو گر! دعا کرو ہمارے لیے اپنے رب سے، اس منصب کی بنا پر جو تمہیں حاصل ہے۔ (کہ عذاب دور کر دے) تو ہم ضرور راہِ راست پر آ جائیں گے۔
۴۳:۵۰ پھر جب ہم ہٹا دیتے ان سے عذاب تو یکلخت وہ اپنے عہد سے پھر جاتے۔
۴۳:۵۱ : اور منادی کرائی فرعون نے اپنی قوم میں، کہا: اے لوگو! کیا نہیں ہے میری ہی حکومت مصر پر اور (کیا نہیں) بہتی ہیں یہ نہریں میرے (محل کے) نیچے؟ کیا تم دیکھتے نہیں؟
۴۳:۵۲ : کیا میں بہتر ہوں یا یہ شخص جو ہے ہی ذلیل و حقیر اور جو بات بھی کھول کر بیان نہیں کر سکتا؟
۴۳:۵۳ آخر کیوں نہ اتارے گئے اس پر کنگن سونے کے یا (کیوں نہیں) آئے اس کے ساتھ فرشتے پرا باندھے ہوئے۔
۴۳:۵۴ پس بے وقوف بنایا اس نے اپنی قوم کو اور وہ اس کے کہنے میں آ گئے۔ یقیناً تھے ہی وہ لوگ فاسق۔
۴۳:۵۵ پھر جب انہوں نے غضب ناک کر دیا ہمیں تو سزا دی ہم نے انہیں اور غرق کر دیا ہم نے ان سب کو۔
۴۳:۵۶ اور بنا کر رکھ دیا ہم نے ان کو گئے گزرے اور (عبرت کا) نمونہ بعد والوں کے لیے۔
۴۳:۵۷ اور جونہی دی گئی ابنِ مریم کی مثال تو یکلخت تمہاری قوم نے اس پر غل مچا دیا۔
۴۳:۵۸ اور کہنے لگے: کیا ہمارے معبود اچھے ہیں یا وہ (جو ابنِ مریم ہے)۔ نہیں دی تھی انہوں نے اس کی مثال آپ کے سامنے مگر کج بحثی کے لیے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہیں ہی یہ لوگ جھگڑالو۔
۴۳:۵۹ نہیں تھا ابنِ مریم مگر ایک بندہ۔ احسان کیا تھا ہم نے اس پر اور بنا دیا تھا اسے (اپنی قدرت کا) نمونہ بنی اسرائیل کے لیے۔
۴۳:۶۰ اور اگر چاہتے ہم تو بنا دیتے تم ہی میں سے فرشتے (جو) زمین میں ایک دوسرے کے جانشین ہوتے۔
۴۳:۶۱ : اور بلاشبہ ابن مریم تو ایک نشانی ہیں قیامت کی پس تم ہرگز نہ شک کرو قیامت کے بارے میں اور میری پیروی کرو، یہی راستہ سیدھا ہے۔
۴۳:۶۲ : اور نہ روکے تم کو شیطان بلاشبہ وہ ہے تمہارا کھلا دشمن۔
۴۳:۶۳ اور جب آئے تھے عیسیٰ کھلی نشانیاں لے کر تو کہا اُنہوں نے کہ یقیناً لے کر آیا ہوں میں تمہارے پاس حکمت اور اس لیے آیا ہوں کہ کھول دوں تمہارے سامنے حقیقت بعض ان باتوں کی جن میں تم اختلاف کرتے تھے لہٰذا تم ڈرو اللہ سے اور میری اطاعت کرو۔
۴۳:۶۴ یقیناً اللہ ہی میرا بھی رب ہے اور تمہارا بھی رب ہے سو اسی کی عبادت کرو یہی ہے سیدھا راستہ۔
۴۳:۶۵ اس کے باوجود اختلاف کیا انہوں نے آپس میں اور گروہوں میں بٹ گئے۔ پس تباہی ہے ان لوگوں کے لیے جنہوں نے ظلم کیا اس وجہ سے کہ ایک دن (ان پر) درد ناک عذاب آئے گا۔
۴۳:۶۶ نہیں انتظار کر رہے یہ لوگ مگر قیامت کا کہ آ جائے وہ دن پر اچانک اس طرح کہ انہیں خبر بھی نہ ہو۔
۴۳:۶۷ جو آپس میں دوست ہیں اس دن ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے سوائے متقیوں کے۔
۴۳:۶۸ (ان سے کہا جائے گا) اے میرے بندو! نہیں ہے کوئی خوف تمہارے لیے آج کے دن اور نہ تم غمگین ہو گے۔
۴۳:۶۹ یہ وہ ہیں جو ایمان لائے ہماری آیات پر اور رہے مطیع فرمان بن کر۔
۴۳:۷۰ داخل ہو جائے جنت میں تم اور تمہاری بیویاں بھی۔ تمہیں خوش کر دیا جائے گا۔
۴۳:۷۱ : گردش کرائے جائیں گے ان پر تھال سونے کے اور ساغر بھی۔ اور وہاں ہو گی وہ چیزیں جو بھاتی ہیں من کو اور لذت دیتی ہیں آنکھوں کو اور تم اس میں ہمیشہ رہو گے۔
۴۳:۷۲ : اور یہ ہے وہ جنت جس کا تمہیں وارث بنایا گیا ہے ان اعمال کے بدلے میں جو تم کرتے رہے۔
۴۳:۷۳ تمہارے لیے اس میں ڈھیروں لذیذ پھل ہوں گے، جن میں سے تم کھاؤ گے۔
۴۳:۷۴ بے شک مجرم جہنم کے عذاب میں ہمیشہ رہیں گے۔
۴۳:۷۵ نہ ہلکا کیا جائے گا اُن سے (عذاب) اور وہ اس میں مایوس پڑے رہیں گے۔
۴۳:۷۶ اور نہیں ظلم کیا ہم نے ان پر بلکہ تھے وہ خود ہی (اپنے اوپر ظلم کرنے والے۔
۴۳:۷۷ اور وہ پکاریں گے (داروغۂ جہنم کو) اے مالک! کیا اچھا ہو کہ کام ہی تمام کر دے ہمارا، تمہارا رب۔ وہ جواب دے گا تم ہمیشہ (اسی حالت میں) رہو گے۔
۴۳:۷۸ درحقیقت لے کر آئے تھے ہم تمہارے پاس حق مگر تم میں سے اکثر کو حق ہی ناگوار تھا۔
۴۳:۷۹ کیا ان (اہلِ مکہ) نے بھی فیصلہ کر لیا ہے کسی اقدام کا اچھا تو ہم بھی ایک فیصلہ کیے لیتے ہیں؟
۴۳:۸۰ کیا انہیں نے سمجھ رکھا ہے کہ ہم نہیں سنتے ان کے راز کی باتیں اور ان کی سرگوشیاں۔ کیوں نہیں، ہم سب کچھ سن رہے ہیں اور ہمارے فرشتے، ان کے پاس ہی موجود، لکھ رہے ہیں۔
۴۳:۸۱ : کہیے اگر ہوتی رحمٰن کی اولاد تو میں سب سے پہلا (اس اولاد کی) عبادت کرنے والا ہوتا۔
۴۳:۸۲ : پاک ہے آسمانوں اور زمین کا مالک جو ربُ العرش بھی ہے۔ ان باتوں سے جو یہ اس سے منسوب کرتے ہیں۔
۴۳:۸۳ چھوڑ دو انہیں کہ غرق رہیں اور منہمک رہیں اپنے کھیل میں حتّیٰ کہ دیکھ لیں وہ، وہ دن جس سے انہیں ڈرایا جا رہا ہے۔
۴۳:۸۴ اور وہی ہے آسمانوں میں بھی معبود اور زمین میں بھی معبود اور وہ ہے حکیم اور علیم۔
۴۳:۸۵ اور بہت بابرکت ہے وہ ذات جس کے لیے ہے بادشاہی، آسمانوں اور زمین کی اور ان سب چیزوں کی جو ان کے درمیان ہیں۔ اور اسی کو قیامت کا علم ہے اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے۔
۴۳:۸۶ اور نہیں اختیار رکھتے وہ۔ جنہیں پکارتے ہیں یہ اللہ کے سوا۔ کسی شفاعت کا، (شفاعت) صرف وہ کر سکتے ہیں جو شہادت دیں حق کی اور وہ جانتے بھی ہوں۔
۴۳:۸۷ اور اگر تم ان سے پوچھو کہ کس نے پیدا کیا ہے انہیں تو ضرور کہیں گے یہ کہ اللہ نے پھر کہاں سے یہ دھوکا کھا رہے ہیں۔
۴۳:۸۸ قسم ہے رسول کے اس قول کی "اے میرے رب! یقیناً یہ ایسے لوگ ہیں جو مان کر نہیں دیتے”۔
۴۳:۸۹ لہٰذا اے نبی درگزر سے کام لو ان کے بارے میں اور کہو، تمہیں سلام۔ سو عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا۔
سورۃ الدّخان
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۴۴:۱ : حا۔ میم۔
۴۴:۲ : قسم ہے اس کتابِ مبین کی۔
۴۴:۳ بے شک ہم نے نازل کیا ہے اسے ایک برکت والی رات میں اس لیے کہ ہم (لوگوں کو) متنبہ کرنا چاہتے تھے۔
۴۴:۴ اس رات میں فیصلہ کیا جاتا ہے ہر پُر حکمت کام کا۔
۴۴:۵ حکم صادر ہوتا ہے ہماری طرف سے۔ کیونکہ بھیجنے والے تھے ایک رسول۔
۴۴:۶ بطورِ رحمت تیرے رب کی طرف سے۔ بلاشبہ وہی ہے ہر بات سننے والا اور سب کچھ جاننے والا۔
۴۴:۷ جو رب ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور ان سب چیزوں کا جو ان دونوں کے درمیان ہیں اگر ہو تم واقعی یقین رکھنے والے۔
۴۴:۸ نہیں ہے کوئی معبود سوائے اس کے، وہی زندگی عطا کرتا ہے اور موت دیتا ہے۔ وہی رب ہے تمہارا بھی اور تمہارے آباء و اجداد کا بھی جو پہلے گزر چکے ہیں۔
۴۴:۹ لیکن یہ شک میں پڑے ہوئے کھیل رہے ہیں۔
۴۴:۱۰ اچھا تو انتظار کرو اس دن کا جب نمودار ہو گا آسمان صریح دھواں کے ساتھ۔
۴۴:۱۱ : جو چھا جائے گا انسانوں پر۔ (اور کہیں گے وہ کہ) یہ ہے بڑا درد ناک عذاب۔
۴۴:۱۲ : اے ہمارے مالک! ٹال دے ہم سے یہ درد ناک عذاب بے شک ہم ایمان لے آئے۔
۴۴:۱۳ کہاں باقی رہا اب، موقع ان کے لیے نصیحت پکڑنے کا جبکہ آ چکا ان کے پاس ایک رسول جو ہر بات کھول کھول کر بتا رہا ہے۔
۴۴:۱۴ پھر بھی منہ موڑ لیا انہوں نے اس سے اور کہنے لگے یہ تو سکھایا پڑھایا ہوا باؤلا ہے۔
۴۴:۱۵ ہم ہٹائے دیتے ہیں عذاب تھوڑی دیر کے لیے یقیناً تم پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے کر رہے تھے۔
۴۴:۱۶ یاد رکھو جس دن آؤ گے تم ہماری بڑی پکڑ کی گرفت میں (اس دن) ہم پوری پوری سزا دے کر رہیں گے۔
۴۴:۱۷ اور بلاشبہ آزمائش میں ڈال چکے ہیں ہم ان سے پہلے قومِ فرعون کو جبکہ آ چکا تھا ان کے پاس ایک عالی قدر رسول۔
۴۴:۱۸ (اور اس نے کہا) کہ حوالے کر دو میرے اللہ کے بندوں کو۔ بے شک میں ہوں تمہارا امانت دار رسول۔
۴۴:۱۹ اور یہ کہ نہ سرکشی کرو تم اللہ کے مقابلہ میں۔ میں پیش کرتا ہوں تمہارے سامنے (اپنی نبوت کی) کھلی سند۔
۴۴:۲۰ اور میں پناہ لے چکا ہوں اپنے رب کی اور تمہارے رب کی اس سے کہ تم مجھ پر حملہ آور ہو سکو۔
۴۴:۲۱ : اور اگر نہیں مانتے تم میری بات تو مجھ سے علیٰحدہ رہو۔
۴۴:۲۲ : آخر کار اس نے پکارا اور درخواست کی اپنے رب سے واقعہ یہ ہے کہ یہ لوگ مجرم ہیں۔
۴۴:۲۳ (حکم ملا) اچھا تو لے کر چلے جاؤ میرے بندوں کو راتوں رات، دھیان رکھنا کہ تمہارا پیچھا کیا جائے گا۔
۴۴:۲۴ اور چھوڑ دینا سمندر کو اسی حالت میں (جیسا تمہارے گزرتے وقت ہوں یقیناً وہ لشکر غرق ہونے والا ہے۔
۴۴:۲۵ کتنے ہی چھوڑے ہیں انہوں نے باغات، چشمے۔
۴۴:۲۶ اور کھیتیاں اور شاندار محلات۔
۴۴:۲۷ اور عیش و آرام کے سامان جس میں وہ مزے لے رہے تھے۔
۴۴:۲۸ یہ ہوا ان کا انجام۔ اور وارث بنا دیا ہم نے ان چیزوں کا دوسرے لوگوں کو۔
۴۴:۲۹ پھر نہ روئے ان پر آسمان و زمین اور نہ ہوئے وہ مہلت پانے والے۔
۴۴:۳۰ اور بلاشبہ نجات دی ہم نے بنی اسرائیل کو سخت ذلت والے عذاب سے۔
۴۴:۳۱ (یعنی) فرعون سے۔ یقیناً تھا وہ سرکش اور حدسے بڑھ جانے والا۔
۴۴:۳۲ : اور بے شک ترجیح دی تھی ہم نے بنی اسرائیل کو دانستہ اہلِ عالم پر۔
۴۴:۳۳ اور دی تھیں ہم نے انہیں ایسی نشانیاں جن میں تھی کھلی آزمائش۔
۴۴:۳۴ یقیناً یہ لوگ بڑے زور سے کہتے ہیں۔
۴۴:۳۵ نہیں ہے ہمیں مرنا مگر ایک ہی بار اور نہیں ہیں ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے۔
۴۴:۳۶ (اگر ایسا ہے) تو لاؤ ہمارے باپ دادا کو، اگر ہو تم سچے”۔
۴۴:۳۷ کیا یہ بہتر ہیں یا تُبّع کی قوم اور وہ لوگ جو ان سے پہلے تھے؟ ہلاک کر دیا ہم نے انہیں بھی۔ یقیناً تھے وہ مجرم۔
۴۴:۳۸ اور نہیں پیدا کیا ہے ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور وہ سب کچھ جو ان کے درمیان ہے کھیل کے طور پر۔
۴۴:۳۹ نہیں پیدا کیا ہم نے انہیں مگر حق کے ساتھ لیکن ان میں اکثر (یہ بات) نہیں جانتے۔
۴۴:۴۰ بلاشبہ فیصلے کا دن وقت ہے ان سب کے (اٹھائے جانے کا)۔
۴۴:۴۱ : اس دن کچھ کام نہ آئے گا کوئی رشتہ دار اور دوست کسی رشتہ دار اور دوست کے ذرا بھی اور نہ انہیں کہیں سے کوئی مدد ملے گی
۴۴:۴۲ : الّا یہ کہ کسی پر رحم فرمائے اللہ (تو وہ بچ جائے گا)۔ یقیناً وہی ہے زبردست اور بہر حال رحم کرنے والا۔
۴۴:۴۳ بے شک زقُّوم کا درخت۔
۴۴:۴۴ خوراک ہو گی گنہگاروں کی۔
۴۴:۴۵ تیل کی تَلچھٹ جیسا، جوش کھائے گا پیٹوں میں۔
۴۴:۴۶ جیسے جوش کھاتا ہے کھولتا ہوا پانی۔
۴۴:۴۷ (کہا جائے گا) پکڑو اسے پھر گھسیٹتے ہوئے لے جاؤ اسے بیچوں بیچ جہنم کے۔
۴۴:۴۸ پھر انڈیل دو اس کے سر پر کھولتا ہوا پانی بطورِ عذاب۔
۴۴:۴۹ چکھو مزا اس کا۔ بے شک تُو تو سمجھتا تھا اپنے آپ کو ”بڑا زبر دست اور عزّت والا شخص”۔
۴۴:۵۰ بے شک یہی ہے وہ (عذاب) کہ جس میں تم شک کرتے تھے۔
۴۴:۵۱ : بلاشبہ متقی لوگ ہوں گے امن کی جگہ میں۔
۴۴:۵۲ (یعنی) باغوں اور چشموں میں۔
۴۴:۵۳ پہنے ہوئے ہوں گے لباس حریر و دیبا کے ایک دوسرے کے آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔
۴۴:۵۴ یہ ہو گی ان کی شان۔ اور بیاہ دیں گے ہم اُن کو گوری گوری آہو چشم عورتوں سے۔
۴۴:۵۵ طلب کریں گے وہ وہاں ہر طرح کے لذیذ پھل، (اور کھائیں گے) پورے اطمینان سے۔
۴۴:۵۶ نہ چکھیں گے وہ مزا وہاں موت کا سوائے پہلی موت کے اور بچا لے گا انہیں اللہ جہنم کے عذاب سے۔
۴۴:۵۷ یہ فضل ہو گا تیرے رب کا یہی ہے عظیم کامیابی۔
۴۴:۵۸ سو حقیقت یہ ہے کہ ہم نے آسان بنا دیا ہے اس کتاب کو تمہاری زبان میں تا کہ نصیحت حاصل کریں یہ لوگ۔
۴۴:۵۹ اچھا تم بھی انتظار کرو یہ بھی منتظِر ہیں۔
سورۃ الجَاثیَہ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۴۵:۱ : حا۔ میم۔
۴۵:۲ : نازل کی جا رہی ہے یہ کتاب اللہ کی طرف سے جو زبردست اور بڑی حکمت والا ہے۔
۴۵:۳ حقیقت یہ ہے کہ آسمانوں اور زمین میں بے شمار نشانیاں ہیں اہلِ ایمان کے لیے۔
۴۵:۴ اور تمہاری اپنی پیدائش میں بھی اور یہ جو پھیلا رہا ہے وہ جاندار (اس میں بھی) بہت سی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو یقین رکھتے ہیں۔
۴۵:۵ اور رات اور دن کے ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے میں اور یہ جو نازل فرماتا ہے اللہ آسمان سے رزق (بارش) پھر زندہ کرتا ہے اس کے ذریعہ سے زمین کو، اس کے مردہ ہو جانے کے بعد اور ہواؤں کی گردش میں بھی بہت سی نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لئے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔
۴۵:۶ یہ اللہ کی آیات ہیں جن کی تلاوت کر رہے ہیں ہم تمہارے سامنے بالکل ٹھیک ٹھیک۔ پھر آخر کس بات پر اللہ اور اس کی آیات کو چھوڑ کر ایمان لائیں گے یہ لوگ۔
۴۵:۷ تباہی ہے ہر جھوٹے، بد اعمال شخص کے لے۔
۴۵:۸ جو سنتا ہے اللہ کی آیات جو پڑھی جاتی ہیں اس کے سامنے پھر بھی اڑا رہتا ہے (اپنے کفر پر) تکبر کے ساتھ گویا کہ اس نے سنی ہی نہیں اللہ کی آیات سو خوشخبری دے دو اسے درد ناک عذاب کی۔
۴۵:۹ اور جب اس کے علم میں آتی ہے ہماری آیات میں سے کوئی آیت تو اڑاتا ہے وہ اس کا مذاق۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے لیے ہے رسوا کن عذاب۔
۴۵:۱۰ ان کے آگے جہنم ہے اور نہ کام آئے گی ان کے کوئی چیز اس میں سے جو انہوں نے کمایا ذرا بھی اور نہ وہ جنہیں بنا رکھا ہے اُنہوں نے اللہ کے سوا (اپنا) سر پرست (کام آئیں گے) اور ان کے لیے ہے عذابِ عظیم۔
۴۵:۱۱ : یہ (قرآن) سراسر ہدایت ہے اور وہ لوگ جنہوں نے انکار کر دیا ماننے سے اپنے رب کی آیات کو ان کے لیے ہے عذاب سخت درد ناک۔
۴۵:۱۲ : وہ اللہ ہی ہے جس نے مسخر کیا تمہارے لیے سمندر کو تا کہ چلیں کشتیاں اس میں اس کے حکم سے اور تا کہ تم تلاش کرو اس کا فضل اور تا کہ تم شکر گزار بنو۔
۴۵:۱۳ اور مسخر کر دی ہیں اس نے تمہارے لیے وہ چیزیں جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں سب کی سب اپنی طرف سے۔ بلا شبہ ان باتوں میں بے شمار نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو غور و فکر کرتے ہیں۔
۴۵:۱۴ اے نبی کہہ دیجیے ان سے جو ایمان لا چکے ہیں کہ درگزر سے کام لیں ان لوگوں کے بارے میں جو کوئی اندیشہ نہیں رکھتے اللہ کی طرف سے برے دن آنے کا۔ تا کہ خود بدلہ دے اللہ ان لوگوں کو ان اعمال کو جو وہ کماتے رہے۔
۴۵:۱۵ جو شخص کرتا ہے نیک عمل سو وہ اپنے ہی لیے کرتا ہے اور جو برے کام کرتا ہے ان کا نقصان اسی کو پہنچتا ہے۔ پھر اپنے رب کی طرف لوٹائے جاؤ گے تم۔
۴۵:۱۶ اور واقعہ یہ ہے کہ عطا کی تھی ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب اور حکم اور نبوت اور نوازا تھا ہم نے انہیں پاکیزہ چیزوں سے اور فضیلت دی تھی ہم نے انہیں دنیا بھے کے لوگوں پر۔
۴۵:۱۷ اور دی تھیں ہم نے انہیں واضح ہدایات دین کے معاملہ میں۔ سو نہیں اختلاف کیا انہوں نے باہم مگر اس کے بعد کہ آ گیا تھا ان کے پاس علم ایک دوسرے کی ضد میں بلاشبہ تیرا رب فیصلہ فرمائے گا ان کے درمیان قیامت کے دن ان معاملات کا جن میں وہ اختلاف کرتے رہے۔
۴۵:۱۸ اس کے بعد اے نبی قائم کیا ہے ہم نے تمہیں ایک کھلے راستے پر دین کے معاملہ میں۔ سو تم اس پر چلو اور نہ اتباع کرو ان لوگوں کی خواہشات کی جو علم نہیں رکھتے۔
۴۵:۱۹ یقیناً یہ لوگ کچھ کام نہیں آ سکتے تمہارے اللہ کے مقابلہ میں ذرا بھی۔ اور بے شک ظالم لوگ باہم ایک دوسرے کے ساتھی ہیں اور اللہ حامی و مدد گار ہے متقیوں کا۔
۴۵:۲۰ یہ بصیرت کی روشنیاں ہیں سب انسانوں کے لیے اور ہدایت و رحمت ہے ان لوگوں کے لئے جو یقین رکھتے ہیں۔
۴۵:۲۱ : کیا سمجھے بیٹھے ہیں وہ لوگ جنہوں نے ارتکاب کیا ہے برائیوں کا کہ ہم کر دیں گے انہیں مانند ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور کیے جنہوں نے نیک عمل کہ یکساں ہو جائے ان دونوں گروہوں کی زندگی اور موت؟ بہت برا ہے وہ حکم جو یہ لگاتے ہیں۔
۴۵:۲۲ : اور پیدا فرمایا ہے اللہ نے آسمانوں کو اور زمین کو برحق اور اس لیے کہ بدلہ دیا جائے ہر متنفس کو اس کی کمائی کا اور لوگوں پر ہر گز ظلم نہ کیا جائے گا۔
۴۵:۲۳ کیا پھر غور کیا ہے تم نے اس شخص کے حال پر جس نے بنا لیا ہے اپنا معبود اپنی خواہش نفس کو اور گمراہ کر دیا ہے اُسے اللہ نے علم کے باوجود اور مہر لگا دی ہے اس کے کانوں پر اور دل پر اور ڈال دیا ہے اس کی آنکھوں پر پردہ؟ سو کون ہے جو ہدایت دے اسے اللہ کے (گمراہ کر دینے کے) بعد؟ کیا تم لوگ کوئی سبق نہیں لیتے؟
۴۵:۲۴ اور کہتے ہیں یہ لوگ کہ نہیں ہے زندگی مگر یہی ہماری دنیاوی زندگی۔ (یہیں) مرتے ہیں ہم اور زندہ رہتے ہیں اور نہیں ہلاک کرتی ہمیں مگر گردشِ ایام۔ حالانکہ نہیں ہے انہیں اس بات کا ذرا بھی علم۔ یہ محض گمان سے کام لیتے ہیں۔
۴۵:۲۵ اور جب پڑھ کر سنائی جاتی ہیں انہیں ہماری واضح آیات تو نہیں ہوتی ہے ان کی حجت مگر یہ کہ کہتے ہیں کہ اٹھا لاؤ ہمارے باپ دادا کو، اگر ہو تم سچے۔
۴۵:۲۶ ان سے کہیے اللہ ہی زندگی بخشتا ہے تمہیں پھر وہی تمہیں موت دیتا ہے پھر وہی جمع کرے گا تمہیں قیامت کے دن، کہ نہیں ہے کوئی شک اس کے آنے میں مگر اکثر انسان نہیں جانتے۔
۴۵:۲۷ اور اللہ ہی کے لیے ہے بادشاہی آسمانوں کی اور زمین کی۔ اور جس دن آ کھڑی ہو گی گھڑی قیامت کی اس دن خسارے میں پڑ جائیں گے باطل پرست لوگ۔
۴۵:۲۸ اور دیکھو گے تم ہر گروہ کو گھٹنوں کے بَل گرا ہوا۔ ہر گروہ کو پکارا جائے گا کہ آئے اور اپنا اعمال نامہ دیکھے۔ آج بدلہ دیا جائے گا تمہیں ان اعمال کا جو تم کرتے رہے۔
۴۵:۲۹ یہ ہے ہماری تحریر جو گواہی دے رہی ہے تمہارے اوپر بالکل ٹھیک ٹھیک۔ یقیناً ہم لکھواتے جا رہے تھے وہ تمام اعمال جو تم کیا کرتے تھے۔
۴۵:۳۰ پھر وہ لوگ جو ایمان لائے اور کیے انہوں نے نیک عمل سو داخل کرے گا انہیں تو ان کا رب اپنی رحمت میں۔ یہی ہے کھلی کامیابی۔
۴۵:۳۱ : رہے وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا۔ (ان سے کہا جائے گا): کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ میری آیات پڑھی جاتی تھیں تمہارے سامنے اور تم تکبر کیا کرتے تھے۔ اور بن کر رہے تم لوگ مجرم۔
۴۵:۳۲ : اور جب کہا جاتا تھا کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت، نہیں ہے کچھ شک اس کے آنے میں۔ تو تم کہتے تھے ہم نہیں جانتے کہ قیامت کیا ہے؟ ہمیں تو بس ایک گمان سا گزرتا تھا اور ہم کوئی بات یقین سے نہیں کہہ سکتے تھے۔
۴۵:۳۳ اور کھل جائیں گی ان پر برائیاں ان کے اعمال کی اور مسلط ہو جائے گی ان پر وہی چیز جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔
۴۵:۳۴ اور کہا جائے گا آج بھلائے دیتے ہیں ہم تمہیں اسی طرح جیسے تم بھول گئے تھے اپنے اس دن کی پیشی کو اور تمہارا ٹھکانا جہنم ہے اور نہیں ہو گا تمہارا کوئی مدد گار۔
۴۵:۳۵ تمہارا یہ انجام اس بنا پر ہے کہ بنا لیا تھا تم نے اللہ کی آیات کو مذاق اور دھوکے میں ڈال دیا تھا تم کو دنیاوی زندگی نے سو اس دن نہ نکالے جائیں گے وہ جہنم میں سے اور نہ ان کی توبہ قبول کی جائی گی۔
۴۵:۳۶ سو اللہ ہی کے لیے ہے تمام حمد و شکر جو مالک ہے آسمانوں کا اور رب ہے زمین کا، وہی پروردگار ہے سارے جہان والوں کا۔
۴۵:۳۷ اس کو سزاوار ہے بڑائی آسمانوں میں اور زمین میں اور وہ ہے زبردست اور بڑی حکمت والا۔
سورۃ الاٴحقاف
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے۔
۴۶:۱ حا۔ میم۔
۴۶:۲ نازل کی جا رہی ہے یہ کتاب اللہ کی طرف سے جو ہے زبردست اور بڑی حکمت والا۔
۴۶:۳ نہیں پیدا فرمایا ہم نے آسمانوں کو اور زمین کو اور ان چیزوں کو جو ان دونوں کے درمیان ہیں مگر برحق، اور ایک وقت مقرر کے لیے لیکن وہ لوگ جنہوں نے انکار کر دیا ہے ماننے سے اس (حقیقت) کے جس سے انہیں ڈرایا جا رہا ہے وہ منہ موڑے ہوئے ہیں۔
۴۶:۴ (نبیﷺ) ان سے کہو! کبھی تم نے سوچا کہ یہ جنہیں تم پکارتے ہو اللہ کے سوا، مجھے دکھاؤ کیا پیدا کیا ہے انہوں نے زمین میں یا ہے ان کی کوئی شرکت آسمانوں (کی تخلیق و تدبیر) میں؟ لاؤ میرے پاس کوئی کتاب جو آئی ہو اس سے پہلے یا کوئی علمی روایت (بطورِ ثبوت) اگر ہو تم سچے۔
۴۶:۵ اور کون زیادہ گمراہ ہے اس شخص سے جو پکارے اللہ کے سوا انہیں جو نہیں جواب دے سکتے اسے قیامت تک بلکہ وہ تو ان کی پکار سے بھی بے خبر ہیں۔
۴۶:۶ اور جب اکٹھے کیے جائیں گے سب انسان تو ہوں گے یہ (معبود) ان کے دشمن اور ہو جائیں گے ان کی عبادت سے منکر۔
۴۶:۷ اور جب سنائی جاتی ہیں ان کو ہماری آیات جو صاف اور واضح ہیں تو کہتے ہیں یہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے حق کے بارے میں، جب بھی وہ ان کے سامنے آتا ہے: کہ یہ کھلا جادو ہے۔
۴۶:۸ کیا یہ کہتے ہیں کہ خود گھڑ لیا ہے اس رسول نے یہ قرآن؟ ان سے کہیے اگر خود گھڑ لیا ہے میں نے اسے تو نہیں بچا سکو گے تم مجھے اللہ کی پکڑ سے ذرا بھی۔ وہ بہتر جانتا ہے ان باتوں کو جو تم بنا رہے ہو اس کے بارے میںَ کافی ہے اللہ کی گواہی میرے اور تمہارے درمیان۔ اور وہی ہے معاف فرمانے والا اور ہر حال میں رحم کرنے والا۔
۴۶:۹ ان سے کہیے، نہیں ہوں میں کوئی نرالا رسول اور مجھے نہیں معلوم کہ کیا کیا جائے گا میرے ساتھ اور نہ (وہ جو کیا جائے گا) تمہارے ساتھ؟ نہیں پیروی کرتا میں مگر اس وحی کو جو بھیجی جاتی ہے میری طرف اور نہیں ہوں میں مگر صاف صاف خبردار کرنے والا۔
۴۶:۱۰ ان سے کہیے کبھی تم نے سوچا کہ اگر ہوا یہ اللہ کی طرف سے اور انکار کر دیا تم نے اس کا (تو تمہارا انجام کیا ہو گا؟) جبکہ گواہی دے چکا ہے ایک گواہ بنی اسرائیل میں سے اسی جیسے کلام پر چنانچہ وہ ایمان لے آیا مگر تم اپنے گھمنڈ میں پڑے رہے بلاشبہ اللہ نہیں راہ دکھاتا ظالم لوگوں کو۔
۴۶:۱۱ : اور کہتے ہیں یہ لوگ جنہوں نے ماننے سے انکار کر دیا ہے ان لوگوں سے جو ایمان لے آئے ہیں کہ اگر ہوتا یہ کوئی اچھا کام تو نہ سبقت لے جاتے یہ لوگ ہم پر۔ اب چونکہ یہ نہ ہدایت پا سکے اس سے تو ضرور کہیں گے: یہ تو پرانی من گھڑت باتیں ہیں۔
۴۶:۱۲ : حالانکہ اس سے پہلے (آ چکی ہے) موسیٰ کی کتاب رہنما اور رحمت بن کر۔ اور یہ کتاب تصدیق کر رہی ہے (اس کی)، (اور نازل کی گئی ہے) زبانِ عربی میں تا کہ متنبہ کرے ان لوگوں کو جو ظلم کر رہے ہیں اور بشارت دے اچھا اور معیاری کام کرنے والوں کو۔
۴۶:۱۳ یقیناً وہ لوگ جنہوں نے کہا ہمارا رب تو اللہ پھر جم گئے (اس پر) تو نہیں ہے کوئی خوف ان کے لیے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
۴۶:۱۴ ایسے لوگ جنتی ہیں جو ہمیشہ رہیں گے اس میں۔ بدلے میں ان اعمال کے جو وہ کرتے رہے۔
۴۶:۱۵ اور ہدایت کی ہے ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ اچھے سلوک کی اٹھائے رکھا اسے (اپنے پیٹ میں) اس کی ماں نے مشقت اٹھا کر اور جنا بھی اسے مشقت اٹھا کر۔ اور اس کے حمل اور دودھ چھڑانے میں لگ گئے تیس مہینے۔ یہاں تک کہ جب پہنچ گیا وہ اپنی پوری طاقت کو اور ہو گیا چالیں سال کا تو دعا کی اس نے! اے میرے رب! تو مجھے توفیق دے کہ میں شکر ادا کرتا رہوں تیری ان نعمتوں کا جو تو نے عطا فرمائی ہیں مجھے اور میرے والدین کو اور (توفیق دے) کہ کروں میں نیک عمل جن سے تو راضی ہو اور صالح بنا دے میری خاطر میری اولاد کو۔ میں توبہ کرتا ہوں تیرے حضور اور بلاشبہ میں ہوں فرمانبرداروں میں سے۔
۴۶:۱۶ یہ وہ لوگ ہیں کہ قبول فرما لیتے ہیں ہم ان کے وہ اچھے اعمال جو انہوں نے کیے اور درگزر کرتے ہیں ان کی برائیوں سے، شامل ہوں گے یہ اہلِ جنت میں۔ یہ سچا وعدہ ہے جو ان سے کیا جا رہا ہے۔
۴۶:۱۷ اور وہ شخص جو کہتا ہے اپنے والدین سے کہ میں بیزار ہوں تم سے کیا تم مجھے خوف دلاتے ہو اس بات سے کہ میں نکالا جاؤں گا (قبر سے مرنے کے بعد) حالانکہ گزر چکی ہیں بہت سی نسلیں مجھ سے پہلے (ان میں سے کوئی نہیں اٹھا) اور ماں باپ اللہ کی دہائی دے کر کہتے ہیں: ارے بدنصیب! ایمان لے آ۔ اور جان لے کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے مگر وہ کہتا ہے کہ نہیں ہیں یہ باتیں مگر کہانیاں اگے وقتوں کی۔
۴۶:۱۸ یہ وہ لوگ ہیں کہ چسپاں ہو چکا ہے جن پر فیصلہ عذاب کا اور شامل ہو گئے ہیں ان امتوں میں جو گزر چکی ہیں ان سے پہلے، جنوں اور انسانوں کی۔ یقیناً وہ تھے ہی گھاٹا اٹھانے والے۔
۴۶:۱۹ اور ہر ایک کے لیے ہیں درجے ان کے اعمال کے مطابق اور ضرور پورا پورا بدلہ دیا جائے گا ان کے اعمال کا اور ان پر ہرگز ظلم نہ کیا جائے گا۔
۴۶:۲۰ اور جس دن لا کھڑے کیے جائیں گے وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا آگ پر۔ تو (ان سے کہا جائے گا) ختم کر دی تم نے اپنے حصے کی نعمتیں اپنی دنیا کی زندگی میں ہی اور خوب لطف اٹھایا ان سے لہٰذا آج بدلے میں دیا جائے گا تمہیں ذلت کا عذاب اس بنا پر کہ تم بڑے بن بیٹھے تھے زمین میں بغیر کسی حق کے اور اس وجہ سے کہ تم نافرمانیاں کیا کرتے تھے۔
۴۶:۲۱ : اور سناؤ انہیں قصہ عاد کے بھائی (ہود) کا۔ جب متنبہ کیا اس نے اپنی قوم کو سرزمینِ احقاف میں جبکہ گزر چکے تھے متنبہ کرنے والے ان سے پہلے بھی اور (آتے رہے) اس کے بعد بھی۔ کہ نہ عبادت کرو تم کسی کی سوائے اللہ کے۔ مجھے اندیشہ ہے تمہارے بارے میں ایک ہولناک دن کے عذاب کا۔
۴۶:۲۲ : انہوں نے کہا کیا تم آئے ہو اس لیے کہ برگشتہ کر دو ہمیں بہکا کر ہمارے معبودوں سے۔ اچھا تو اب لے آؤ ہم پر وہ (عذاب) جس سے تم ڈراتے ہو ہمیں اگر ہو تم سچے۔
۴۶:۲۳ انہوں نے جواب دیا کہ بس اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے اور میں پہنچا رہا ہوں تم کو وہ پیغام جو بھیجا گیا ہے مجھے دے کر لیکن میں دیکھتا ہوں تمہیں کہ تم لوگ جہالت برت رہے ہو۔
۴۶:۲۴ پھر جب دیکھا انہوں نے اس (عذاب) کو بادل کی شکل میں آتے ہوئے اپنی وادیوں کی طرف تو کہنے لگے: یہ تو بادل ہے جو ہمیں سیراب کر دے گا۔ نہیں بلکہ یہ وہ چیز ہے کہ جلدی مچا رہے تھے تم جس کی۔ یہ ہوا کا طوفان ہے جس میں ہے درد ناک عذاب۔
۴۶:۲۵ تباہ کر ڈالے گا یہ ہر چیز کو اپنے رب کے حکم سے آخر کار وہ ہو گئے ایسے کہ نہ نظر آتی تھیں مگر ان کے رہنے کی جگہیں۔ اسی طرح ہم سزا دیتے ہیں مجرم لوگوں کو۔
۴۶:۲۶ اور یقیناً ہم نے دیا تھا ان کو قدرت و اختیار ان چیزوں پر کہ نہیں دیا ہم نے تم کو قدرت و اختیار ان میں اور دیے تھے ہم نے انہیں کان اور آنکھیں اور مرکزِ حواس (دل و دماغ)۔ لیکن کسی کام نہ آئے ان کے کان اور نہ ان کی آنکھیں اور نہ ان کے دل و دماغ ذرا بھی اس وجہ سے کہ وہ انکار کرتے تھے اللہ کی آیات کا اور آ گھیرا ان کو اس چیز نے جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔
۴۶:۲۷ اور بے شک ہم ہلاک کر چکے ہیں ان کو جو تمہارے ارد گرد ہیں کئی بستیاں اور بار بار طرح طرح سے بھیج کر اپنی آیات (ان کو سمجھایا) شاید کہ وہ باز آ جائیں۔
۴۶:۲۸ پھر کیوں نہ مدد کی ان کی انہوں نے جن کو بنا رکھا تھا ان لوگوں نے اللہ سے تقرب کا ذریعہ، معبود مان کر۔ واقعہ یہ ہے کہ وہ کھوئے گئے ان سے اور یہ تھا (انجام) ان کے جھوٹ کا اور ان معبودوں کا جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے۔
۴۶:۲۹ اور وہ واقعہ جب متوجہ کیا تھا ہم نے تمہاری طرف جنوں کے ایک گروہ کو تا کہ وہ سنیں قرآن۔ پھر جب وہ حاضر ہوئے تھے اس جگہ (جہاں تم قرآن پڑھ رہے تھے) تو انہوں نے کہا (ایک دوسرے سے) خاموش ہو جاؤ۔ پھر جب تلاوت ختم ہو گئی تو پلٹے وہ اپنی قوم کی طرف خبردار کرنے کے لیے۔
۴۶:۳۰ انہوں نے کہا اے ہماری قوم کے لوگو! صورتِ حال یہ ہے کہ ہم نے سنی ہے ایک کتاب جو نازل کی گئ ہے موسیٰ کے بعد جو تصدیق کرنے والی ہے ان کتابوں کی جو اس سے پہلے آ چکی ہیں اور جو رہنمائی کرتی ہے حق کی طرف اور راہِ راست کی طرف۔
۴۶:۳۱ : اے ہماری قوم کے لوگو! قبول کر لو دعوت اللہ کی طرف بلانے والے کی اور لے آؤ ایمان اس پر معاف فرما دے گا اللہ تمہارے گناہ اور بچا لے گا تم کو درد ناک عذاب سے۔
۴۶:۳۲ : اور جو نہیں قبول کرے گا دعوت اللہ کی طرف بلانے والے کی تو وہ (اللہ کو) عاجز نہیں کر سکے گا زمین میں اور نہ ہوں گے اس کے لیے اللہ کے سوا کوئی حامی و سرپرست، ایسے لوگ پڑے ہوئے ہیں کھلی گمراہی میں۔
۴۶:۳۳ کیا نہیں غور کیا انہوں نے کہ وہ اللہ ہی ہے جس نے پیدا فرمائے ہیں آسمان اور زمین اور جو نہیں تھکا ان کے پیدا فرمانے سے، وہ ضرور قادر ہے اس بات پر کہ زندہ کرے مردوں کو۔ کیوں نہیں یقیناً وہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے۔
۴۶:۳۴ اور جس دن پیش کیے جائیں گے یہ کافر لوگ آگ پر (اور پوچھا جائے گا) کیا نہیں ہے یہ حقیقت؟ وہ کہیں گے ہاں! قسم ہمارے رب کی (یہ حقیقت ہے)۔ کہا جائے گا سو چکھو اب مزا عذاب کا اس انکار کے نتیجہ میں جو تم کرتے رہے۔
۴۶:۳۵ پس (اے نبیﷺ) صبر کرو جس طرح صبر کرتے رہے ہیں بڑی ہمت و حوصلہ والے رسول اور نہ جلدی کرو ان کے معاملہ میں۔ انہیں یوں معلوم ہو گا اس دن جب وہ دیکھیں گے عذاب، جس سے انہیں ڈرایا جا رہا ہے کہ نہیں رہے تھے یہ (دُنیا میں) مگر دن کی ایک گھڑی۔ بات پہنچا دی گئی۔ سو نہیں ہلاک ہوں گے مگر وہ لوگ جو نافرمان اور بدکار ہیں۔
٭٭٭
پروف ریڈنگ اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید