FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

 

 

 

عہد نامہ جدید

 

               حصہ ششم۔ کتاب  ۴۶ تا  ۵۵

 

جمع و ترتیب: اعجاز عبید

 

 

 

 

 

 

کتاب ۴۶: کورنتھیوں اول

 

باب : ۱

 

1 پو لس کی طرف سے سلام جس کو خدا نے اپنی مرضی سے یسوع مسیح کا رسول ہو نے کے لئے منتخب کیا۔ اور ہمارے بھا ئی سو ستھینس کی طرف سے بھی سلام۔

2 کر نتھس میں خدا کی کلیسا اور یسوع مسیح میں شا مل مقدس لوگوں کے نام: تم سب کو ان لوگوں کے ساتھ جسے ہر جگہ خدا کے مقدس لوگ ہو نے کے لئے بلا یا گیا۔ جو خداوند یسوع مسیح میں بھروسہ رکھتے ہیں جو ان کا اور ہمارا خداوند ہے۔

3 ہمارے خدا باپ اور خداوند یسوع مسیح کی طرف سے تمہیں فضل اور سلامتی ہوتی رہے۔

4 میں ہمیشہ تمہارے لئے اپنے خدا کا شکر ادا کر نا چاہتا ہوں کیونکہ اس نے یسوع مسیح کے وسیلے سے تمہیں فضل ادا کیا۔

5 کیوں کہ یسوع کے وسیلے سے تمہیں ہر چیز میں تمہاری تقریر میں اور تمہارے علم میں ۔ فضل عطاء کیا گیا۔ اس کے لئے خدا کا ہمیشہ شکر ادا کرتا ہوں ۔

6 مسیح کے بارے میں ہما ری گواہی تم میں قائم ہو ئی۔

7 یہاں تک کہ تم کسی نعمت میں کم نہیں ر ہے ہو۔ تم خداوند یسوع مسیح کے دوبارہ ظہور کے منتظر رہو۔

8 وہ تم کو آخر تک قائم رکھے گا تا کہ ہمارے خداوند یسوع کے دن الزام سے پاک رہو۔

9 خدا بھروسہ مند ہے جس نے تمہیں ہمارے خداوند یسوع مسیح میں شرکت کے لئے بلا یا ہے۔

10 بھا ئیو اور بہنو! میں خداوند یسوع مسیح کے نام پر تم سے التماس کرتا ہوں کہ تمہارے درمیان کو ئی تفرقہ نہ ہو اس لئے ضروری ہے کہ تمہارے درمیان پھوٹ نہ ہو۔ میں تم سے التجا کرتا ہوں سب ایک ساتھ مل کر ایک خیال سے رہو۔

11 بھا ئیو اور بہنو! تمہاری نسبت مجھے خلوے کے خاندان کے افراد سے معلوم ہوئی کہ تمہارے مابین جھگڑا ہے۔

12 میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ تم میں سے کوئی کہتا ہے کہ میں پولس کا ہوں تو کوئی کہتا ہے کہ میں اپلّوس کا ہوں تو کوئی کہتا ہے میں کیفا کا ہوں تو کوئی کہتا ہے میں مسیح کا ہوں ۔

13 کیا مسیح تقسیم ہو گیا ہے؟ کیا پولس تمہاری خاطر مصلوب ہوا ؟ کیا تمہیں پولس کے نام پر بپتسمہ دیا گیا؟

14 میں خدا کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میں نے کرسپس اور گیس کے سوا تم میں سے کسی کو بپتسمہ نہیں دیا۔

15 تا کہ کوئی بھی یہ نہ کہے کہ تم نے میرے نام پربپبتسمہ لیا۔

16 اور ہاں میں نے ستفناس کے خاندان کو بھی بپتسمہد یا ہے لیکن مجھے یاد نہیں کہ کبھی کسی اور کو بھی بپتسمہ دیا ہو۔

17 مسیح نے مجھے بپتسمہ دینے کو نہیں بھیجا بلکہ خوش خبری سنا نے کے لئے بھیجا ہے لیکن دنیا وی عقلمندی سے نہیں تا کہ مسیح کی صلیب بے اثر نہ ہو۔

18 ان کے لئے صلیب کا پیغام ہلاک ہو نے والوں کے نزدیک بے وقوفی ہے لیکن ہم نجات پا نے والوں کے نزدیک یہ خدا کی قوت ہے۔

19 صحیفوں میں لکھا ہے:

20 وہ اب ہوشیار دانشمند کہاں ہے؟ وہ تعلیم یافتہ کہاں ہے؟ اس دور کا فلسفی کہاں ہے؟ کیا خدا نے دنیا کی حکمت کو بے وقوفی نہیں ٹھہرایا؟

21 اس لئے جب دنیا نے اپنی حکمت سے خدا کو نہیں جانا تو خدا کو اپنی حکمت سے یہ پسند آیا کہ اس منادی کی بے وقوفی کے وسیلہ سے ایمان لانے وا لوں کو نجات دے۔

22 کیوں کہ یہودی ثبوت کے لئے اپنی آنکھوں سے معجزہ دیکھنا چاہتے ہیں اور یونانی دانشمندی تلاش کرتے ہیں ۔

23 لیکن جو پیغام دینا چاہتے ہیں وہ مصلوب مسیح یہودی کے لئے ایک مسئلہ ہے اور غیر یہودی قوم کے نزدیک وہ بے وقوفی ہے۔

24 لیکن ان کیلئے جو بلا یا گیا ہے جن میں یہودی اور یو نانی ہیں مسیح ہے جو خدا کی قوت اور حکمت ہے۔

25 کیوں کہ خدا کی بے وقوفی آدمیوں کی حکمت سے زیادہ اور خدا کی کمزوری آدمیوں کی طاقت سے زیادہ طاقتور ہے۔

26 بھائیو اور بہنو! اپنے بلائے جانے پر تو نگاہ کرو۔ تم میں بہت سے لوگ دنیا کی نظر میں عقلمند نہیں تھے۔ تم میں بہت سے لوگ اختیار وا لے نہیں ہیں اور تم میں بہت سے لوگ اعلیٰ سماج سے نہیں ہیں ۔

27 برخلاف خدا نے دنیا کے بے وقوفوں کو منتخب کیا تا کہ حکیموں کو شرمندہ کرے اور خدا نے دنیا کے کمزوروں کو چن لیا تا کہ وہ طاقتوروں کو شرمندہ کرے۔

28 خدا نے دنیا کے کمینوں حقیروں اور بے وجودوں کو چن لیا تا کہ اس کے تحت دنیا جسے کچھ سمجھتی تھی اسے نیست و نابود کرے۔

29 تا کہ خدا کی موجودگی میں کوئی بشر فخر نہ کرے۔

30 خدا نے تمہیں یسوع مسیح کا حصہ بنا نا چاہا۔ مسیح ہما رے لئے خدا کی طرف سے عطا کردہ حکمت ہے۔ انہیں کے وسیلے سے ہم خدا کے حضور راست باز اور مقدس ٹھہرے۔ مسیح کی وجہ سے ہی ہمیں اپنے گناہوں سے چھٹکارہ حا صل ہے۔

31 جیسا کہ صحیفہ میں لکھا ہے۔اگر کسی کو فخر کرنا ہے تو وہ خداوند میں اپنی حیثیت پر فخر کرے۔ یر میاہ۹:۲۴

 

 

 

باب : 2

 

1 بھائیو اور بہنو! جب میں تمہارے پاس آیا تو میں نے خدا کی سچا ئی کو بیان کیا۔ لیکن میں اعلیٰ درجے کے کلام یا حکمت کے ساتھ نہیں آیا۔

2 جب میں تمہارے ساتھ تھا تو میں نے ارادہ کر لیا تھا کہ سوائے یسوع مسیح اور صلیب پر ہو ئی اس کی موت کے بارے میں کچھ نہ کہوں گا۔

3 اور میں تمہارے پاس کمزوری اور خوف کے ساتھ بہت تھر تھراتے آیا۔

4 اور اپنی تقریر اور اپنے پیغام سے تم کو قائل کر نے کے لئے دانشمندانہ الفاظ استعمال نہیں کئے۔ بلکہ مقدس روح کی قدرت سے میری تعلیمات ثابت ہو ئی تھیں ۔

5 میں نے ایسا ہی کیا تا کہ تمہارا ایمان انسان کی حکمت پر نہیں بلکہ خدا کی قدرت پر موقوف ہو۔

6 ہم حکمت کی بات جو سمجھدار لوگوں سے کرتے ہیں وہ نہ تو اس دنیا کے ہیں اور نہ ہی اس دنیا کے حاکم، اور حاکم لوگوں نے اپنا اختیار کھو چکے ہیں ۔

7 ہم جو حکمت بیان کرتے ہیں وہ خدا کی پوشیدہ حکمت میں چھپا ئی گئی ہے جو خدا نے دنیا کی تخلیق سے پیشتر ہمارے جلال کے واسطے مقرر کیا تھا۔

8 اور جسے اس جہان کے سرداروں میں سے کسی نے نہ سمجھا اور اگر وہ سمجھتے تو جلال والے خداوند کو مصلوب نہ کرتے۔

9 لیکن صحیفوں میں لکھا ہے:

10 لیکن خدا نے ہم پر روح کے ذریعے سے اس را ز کو ظاہر کیا

11 کوئی شخص بھی دوسرے شخص کے خیالات سے واقف نہیں ہے سوائے اس شخص کی روح کے جو خود اس کے اندر ہے اس طرح سوائے خدا کی روح کے کو ئی شخص بھی خدا کی باتیں نہیں جانتا۔

12 لیکن ہم نے اس روح کو پا یا ہے اس کا تعلق اس دنیا سے ہے۔ ہم نے اس روح کو پا یا ہے روح جو خدا کی ہے۔ اس لئے کہ بہت سی چیزیں آزادانہ ہمیں خدا سے ملی ہیں ۔ تا کہ ان باتوں کو جانیں ۔

13 جب ہم اس کی تعلیم دیتے ہیں تو انسانی حکمت سے سیکھے ہوئے الفاظ کو ہم استعمال نہیں کر تے۔ روح سے سیکھے ہوئے الفاظ ہم ان کو سکھاتے ہیں ۔ ہم وہ روحانی الفاظ استعمال کرتے ہیں جو روحانی چیزوں کو سمجھا تی ہیں ۔

14 جو آدمی روحانی نہ ہو وہ خدا کی روح سے آئی ہو ئی چیزیں حاصل نہیں کر تا کیوں کہ اس کے نزدیک یہ باتیں بے وقوفی کی ہیں اور وہ انہیں نہیں سمجھ سکتا کیوں کہ وہ صرف روحانی طور پر جانچی جا تی ہیں ۔

15 لیکن روحانی شخص سب باتوں کو پرکھ لیتا ہے مگردوسرے اس کو نہیں جانچ سکتے۔

16 جیسا کہ لکھا ہوا ہے :

 

باب : 3

 

1 بھا ئیو اور بہنو! میں نے اپنے کلام سے نہیں کہہ سکا جیسا کہ روحانی لوگوں سے کہا۔ لیکن میں نے تم سے ایسا کلام کیا جیسے ایک غیر روحانی لوگوں سے کلام کیا ہو۔ میں نے تم سے اس طرح بات کی جس طرح مسیح نے بچوں سے بات کی ہو۔

2 میں نے تمہیں پینے کو دودھ دیا سخت کھا نا نہیں دیا کیوں کہ تم ابھی تیار نہ تھے۔ حتیٰ کہ ابھی بھی تم تیار نہیں ہو تم اب بھی دنیا وی لوگوں کی طرح عمل کرتے ہو۔

3 تم میں ابھی تک حسد ہے اور ایک دوسرے سے جھگڑتے ہو اس سے معلوم ہو تا ہے تم دنیاوی لوگوں کے طریقے پر ہو۔

4 کو ئی تم میں سے کہتا ہے میں پولس کا ہوں اور دوسرا کہتا ہے میں اپلّوس کا ہوں تب کیا اس سے معلوم نہیں ہو تا کہ تم دنیا وی لوگوں کی طرح ظاہر نہیں کرتے ہو؟

5 اچھا اپلّوس کیا ہے اور پو لس کیا ہے ؟ ہم میں سے ہر ایک وہ کام کیا ہے جو خداوند نے ہم کو سونپا ہے ہم تو صرف ایسے خادم ہیں جن کے اوپر تم یقین رکھتے ہو۔

6 میں نے بیج بویا اپلّوس نے پانی دیا، لیکن خدا نے اسے بڑھا دیا۔

7 وہ جو بوتا ہے اور وہ جو اچھے طریقے سے پانی بھی دیتا ہے۔ ہر گز ا ہم نہیں ہیں اصل میں خدا اہم ہے کیوں کہ وہی اگاتا اور بڑھا تا ہے۔

8 وہ جو بوتا ہے اور جو پانی دیتا ہے ایک ہی مقصد رکھتے ہیں اور ہر کسی کو اس کے کام کے مطابق صلہ ملے گا۔

9 ہم خدا کے لئے کام کر نے والے ہیں تم خدا کی کھیتی ہو۔

10 میں نے خدا کے عطیہ کو اس کام کے لئے استعمال کیا میں نے ہوشیار معمار کی طرح بنیاد رکھی۔ لیکن کو ئی ایک اس پر تعمیر کر تا ہے۔ لہذا ہر ایک خبر دار رہے کہ وہ کیسی عمارت اٹھا تا ہے۔

11 یہ بنیاد یسوع مسیح ہے اور یہ پہلے ہی ڈالی جا چکی ہے۔ کو ئی شخص دوسری بنیاد نہیں ڈال سکتا۔

12 اگر کو ئی اور اس بنیاد پر سونا،چاندی،بیش قیمت پتھروں ،لکڑی،بانس یا بھو سا کا استعمال کر تا ہے۔

13 تو ہر شخص کا کیا ہوا کام ظاہر ہو جائے گا۔ اور اس دن آ گ سے دیکھا جائے گا اور وہ آ گ ہر ایک کے کام کو جانچے گی۔

14 اگر کو ئی شخص عمارت کو بنیاد پر باقی رکھتا ہے تب وہ شخص اجر پائے گا۔

15 لیکن اگر کسی شخص کی عمارت جل جائے گی تب اسے نقصان جھیلنا پڑے گا لیکن خود بچ جائے گا جیسے کوئی شخص آ گ سے چھٹکا رہ پا تا ہے۔

16 کیا تم نہیں جانتے کہ تم خود خدا کی ہیکل ہو اور خدا کی روح تم میں رہتی ہے ؟

17 اگر کوئی خدا کی ہیکل کو تباہ کر تا ہے خدا اس کو برباد کر دے گا کیوں کہ خدا کا ہیکل مقدس ہے اور وہ ہیکل تم خود ہو۔

18 اپنے آپ کو فریب نہ دو۔ اگر تم میں کو ئی اپنے آپ کو اس جہاں میں دانشمند سمجھتا ہے تو اسے بے وقوف ہو نا چاہئے تا کہ وہ سچ مچ میں حکیم بن جائے۔

19 خدا کے نزدیک اس دنیا کی عقلمندی بے وقوفی ہے چنانچہ لکھا ہے۔وہ عقلمندوں کو انہیں کی چا لا کی میں پھنسا دیتا ہے۔

20 اور یہ بھی لکھا ہے خداوند جانتا ہے کہ عقلمندوں کے خیالات کا مول کچھ بھی نہیں ۔

21 اس لئے آدمیوں پر کو ئی فخر نہ کریں کیوں کہ سب چیزیں تمہاری ہی تو ہیں ۔

22 خواہ پو لس ہو یا اپلّوس، یاکیف،خواہ دنیا ہو یا زندگی ہو یا موت،خواہ حال کی چیزیں خواہ مستقبل کی سب تمہاری ہیں ۔

23 اور تم مسیح کے ہو اور مسیح خدا کا ہے۔ ة

 

باب : 4

 

1 آدمی کو ہمارے متعلق یہ سوچنا چاہئے کہ ہم مسیح کے خادم ہیں اور خدا نے ہمیں اپنی سچّائی کے بھیدوں کا نگراں کار بنایا ہے۔

2 اور پھر جنہیں نگراں کار بنایا ہے تو وہ ثابت کریں کہ وہ دیا نت دار ہیں ۔

3 مجھے اس کی کو ئی فکر نہیں ہے کہ تم مجھ کو پر کھو یا کو ئی انسانی عدالت جب کہ میں خود اپنے آپ کو نہیں پرکھ سکتا۔

4 میرے ضمیر کے مطابق میں نے کو ئی برا ئی نہیں کی ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں بے گناہ ہوں ۔ اس کا فیصلہ صرف خداوند ہی کر سکتا ہے۔

5 اس لئے وقت سے پہلے کسی بات کا فیصلہ نہ کرو۔ جب خداوند آئے گا وہ تاریکی میں چھپی ہو ئی باتوں کو ظاہر کر دے گا اور دلوں کی پوشیدہ باتوں کو جاننے وا لا بنا دے گا اس وقت ہر ایک کی تعریف خدا کی طرف سے ہو گی۔

6 اے بھائیو! میں نے ان باتوں میں تمہاری خاطر اپنا اور اپلّوس کا ذکر کیا ہے تا کہ تم ہما ری مثال سے سیکھ لو اس سے تم ان باتوں کا مطلب ہم سے سمجھ لو اور جو کچھ لکھا ہوا ہے اس سے تجاوز نہ کرو۔ اور ایک کی محبت میں دوسرے کے خلاف نفرت نہ کرو۔

7 کون کہتا ہے کہ تو دوسرے سے بہتر ہے؟ اور تیرے پاس کیا ہے جو تجھے نہیں دیا گیا ہے اور تیری ہر چیز تجھ کو دی گئی ہے۔تو کیوں  ڈینگیں مارتا ہے کہ یہ چیزیں میں نے خود حاصل کی ہے؟

8 ممکن ہے تم سوچتے ہو گے کہ جس چیز کی ضرورت تھی اب وہ سب کچھ تمہارے پاس ہے تم دولت مند بن گئے ہما رے بغیر بادشاہ بن گئے ہو اور کاش کہ تم صحیح معنوں میں بادشاہت کرتے، تا کہ ہم بھی تمہارے ساتھ بادشاہی کرتے۔

9 میری دانست میں خدا نے ہم رسولوں کو اس طرح ادنیٰ جگہ دی ہے کہ جن کے قتل کا حکم ہو چکا ہو ہم دنیا، فرشتوں اور آدمیوں کے لئے ایک تماشہ ٹھہرے۔

10 ہم مسیح کی خاطر بے وقوف ہیں ، لیکن تم مسیح میں عقلمند ہو ہم کمزور ہیں لیکن تم طاقتور ہو تم عزت دار ہو ہم بے عزت ہیں ۔

11 اب بھی ہم بھو کے اور پیاسے ہیں ہما رے لباس میں پیوند ہیں ، ہم مار کھاتے ہیں اور ہم ٹھکانے کے بغیر پھرتے ہیں ۔

12 ہم اپنے ہاتھوں سے محنت اور سخت مشقّت کرتے ہیں ۔

13 لوگ بد نام کرتے ہیں ہم دوستا نہ جواب دیتے ہیں ۔ ستائے جانے پر بھی ہم ہنستے ہیں ہمارے خلاف بر ی باتیں کرنے والوں کو ہم دوستی کی باتیں بتلاتے ہیں ہم ایسے ہیں جیسے دنیا کے ٹھ کرائے ہوئے ہوں لیکن ہم آج تک سماج کے کوڑے کی مانند رہے۔

14 میں تمہیں شرمندہ کر نے کے لئے یہ باتیں نہیں لکھ رہا ہوں بلکہ اپنے پیارے بچےّ جان کر تم کو نصیحت کرتا ہوں ۔

15 اگر مسیح میں تمہارے استاد دس ہزار بھی ہوتے تو بھی تمہارے بہت سے باپ نہ ہوتے۔ میں یسوع مسیح میں خوش خبر ی کے ذریعہ تمہارا باپ ہوں ۔

16 اس لئے میں تم سے عاجزی و انکساری کرتا ہوں کہ میری مانند بنو۔

17 اس واسطے میں نے تیمتھیس کو تمہار ے پاس بھیجا۔ وہ خداوند میں میرا پیارا اور بھروسہ مند بچہ ہے۔ میرے ان طریقوں کو جو یسوع مسیح میں ہیں تمہاری یاد دلا نے میں مدد کرے گا جس طرح میں ہر جگہ تمام کلیسا میں دیتا ہوں ۔

18 بعض لوگ ایسی شیخی مارتے ہیں گویا سمجھتے ہیں کہ میں تمہارے پاس نہیں آنے وا لا ہوں ۔

19 اگر خداوند نے چاہا تو ویسے میں تمہارے پاس جلد آؤں گا۔ تب میں آ کر شیخی بازوں کی باتوں کو نہیں بلکہ ان کی قدرت کو معلوم کروں گا۔

20 کیوں کہ خدا کی بادشاہی صرف باتوں پر نہیں بلکہ قوّت پر انحصار کرتی ہے۔

21 تم کیا چاہتے ہو ؟ کیا میں تمہارے پاس سزا دینے کے لئے ڈنڈے کے ساتھ آؤں گا یا محبت اور نرم مزاجی سے؟

 

باب : 5

 

1 میں نے سنا ہے کہ تم سے جنسی بد فعلی کے گناہ ہوتے ہیں اور ایسی جنسی بد فعلیاں ان لوگوں میں بھی نہیں تھی جو خدا کو نہیں جانتے۔ ایک شخص اپنے باپ کی بیوی کے ساتھ رہتا ہے۔

2 اور تم لوگ اس پر فخر کرتے ہو۔ لیکن تم نے ماتم نہیں کیا۔ اور جس نے یہ گناہ کیا اس کو تمہیں باہر نکالنا چاہئے۔

3 گویا میں جسم کے اعتبار سے موجود نہیں ہوں ۔ میں روحانی طور سے موجود ہوں اور گویا بحالت میری موجود گی میں ایسا کر نے وا لے پر میں نے حکم دیا ہے۔

4 جب تم ہمارے خداوند یسوع کی قوت کے ساتھ، اور میری روح کے ساتھ خداوند یسوع کے نام میں جمع ہوتے ہو۔

5 تم ا یسے شخص کو شیطان کے حوا لے کر دو اس لئے کہ اس کے گناہوں کی فطرت تباہ ہو جائے تا کہ اس کی روح خداوند کے دن نجات پائے۔

6 تمہارا فخر برا ہے۔ کیا تم نہیں جانتے کہ تھوڑا سا خمیر سارے گوندھے ہوئے آٹے کو خمیر کر دیتا ہے؟

7 پرانا خمیر نکال دو تا کہ تم تازہ بغیر خمیر کا گوندھا ہوا آٹا بن جاؤ۔ کیوں کہ ہمارا مسیح بھی فسح کا دنبہ ہے۔

8 پس آؤ ہم فسح کی تقریب منائیں ، نہ پرا نے خمیر سے اور نہ گناہ و بدی سے، بلکہ بغیر خمیر کی روٹی سے سچا ئی اور خلوص سے۔

9 میں نے اپنے خط میں تم کو لکھا تھا کہ حرامکاری کر نے والے لوگوں کی صحبت اختیار نہ کرو۔

10 میرا مطلب یہ نہیں تھا کہ تم اس دنیا کے حرامکاروں لالچیوں یا بت پرستوں ،یا دھو کہ بازوں سے بالکل رابطہ نہ رکھّو۔ اس صورت میں تم کو اس دنیا سے ہی نکل جانا چاہئے۔

11 لیکن میں نے تم کو در حقیقت یہ لکھا تھا کہ کسی ایسے شخص سے ناطہ نہ رکھو جو اپنے آپ کو مسیح میں بھا ئی کہہ کر حرامکاری یا لالچ یا بت پرستی یا بری باتیں کہنے والا یا شرابی دھو کہ دینے والا ہو تو ایسے شخص کے ساتھ کھا نا بھی نہیں کھا نا چاہئے۔

12 جو لوگ باہر کے ہیں کلیسا ء کے نہیں ان پر حکم چلا نے کا میں حق نہیں رکھتا۔ کیا تمہیں ان لوگوں کا انصاف نہیں کر نا چاہئے جو کلیساء کے اندر رہتے ہیں ۔ ؟

13 کلیساء کے باہر والوں کا انصاف تو خدا کرے گا صحیفہ کہتا ہے کہ

 

باب : 6

 

1 جب تم میں سے کو ئی آپس میں کو ئی مسئلہ پیش کرے تو خدا کے مقدس لوگوں کے سامنے لا نے کے بدلے تم کیوں غیر راستباز لوگوں کی عدالت میں انصاف کر نے کی جرأت کرتے ہو۔

2 کیا تم نہیں جانتے کہ خدا کے لوگ اس دنیا کا انصاف کریں گے؟ اور اگر ہم دنیا کا انصاف کر سکتے ہیں تو کیا چھوٹے چھوٹے جھگڑوں کے فیصلہ کرنے کے لائق نہیں ؟

3 کیا تم نہیں جانتے کہ ہم فرشتوں کا بھی انصاف کرتے ہیں ؟ تو پھر دنیا وی معاملوں کے فیصلے کیوں نہیں کر سکتے۔

4 اگر تمہارے پاس دنیاوی مقدمے ہوں تو جو لوگ کلیسا نہ ہوں ان کے پاس کیوں جاتے ہو۔ وہ لوگ کلیسا کی نظر میں حقیر سمجھے جاتے ہیں ۔

5 میں تمہیں شرمندہ کرنے کے لئے کہتا ہوں ۔ کیا تمہیں ایک بھی دانا ایسا نہیں ملتا جو اپنے دو بھا ئیوں کے درمیان کا فیصلہ کر سکے۔

6 ایک بھائی اپنے دوسرے بھا ئی کے خلاف مقدمہ لڑتا ہے اور تم بے دینوں کو ان کا فیصلہ کر نے دیتے ہو۔

7 تمہاری عدالت کے مقدمے ظاہر کرتے ہیں کہ تم ہار چکے ہو تم ظلم بر داشت کرنا کیوں نہیں بہتر جانتے؟ اپنے ساتھ نا انصافی اور دھوکہ کھا نا کیوں نہیں قبول کر تے؟

8 بلکہ تم خود برائی کر رہے ہو اور دھوکہ دیتے ہو اور مسیح میں اپنے بھائیوں کے ساتھ تم ایسا کرتے ہو۔

9 کیا تم نہیں جانتے کہ بد کار خدا کی بادشاہت کے وارث نہ ہوں گے؟ ایسے لوگ خدا کی بادشاہت میں وارث نہ ہوں گے جو حرامکاری، بتوں کی پرستش، عیاش، زناکار اور لونڈے باز ہیں ۔

10 جو لوگ چور خود غر ض، شرابی، گالیاں دینے والے، دھوکہ باز ہیں ۔

11 پچھلے سالوں میں کچھ تم میں سے ایسے ہی تھے لیکن اب تمہیں پاک کیا گیا ہے۔ اور مقدس کر دیا گیا ہے۔ خداوند یسوع مسیح کے نام اور ہمارے خدا کی روح سے انہیں راست باز کر دیا گیا ہے۔

12 کو ئی کہتا ہے میں کچھ بھی کر نے کے لئے آزاد ہو ں ۔ جی ہاں لیکن سب چیزیں مقدس نہیں ہیں ۔ میں سب کچھ کر نے کو آزاد ہوں لیکن میں اپنے پر کسی کو حا وی ہو نے نہیں دوں گا۔

13 کو ئی کہتا ہے کھانا پیٹ کے لئے ہے کہ پیٹ کھا نے کے لئے یہ سچ ہے۔ لیکن خداوند ان دونوں کو تباہ کر دے گا ان کا جسم حرامکاری کے لئے نہیں بلکہ خداوند کی خدمت کے لئے ہے اور خداوند جسم کے فائدے کے لئے ہے۔

14 خدا نے خداوند یسوع مسیح کو دو بارہ جلا یا بلکہ اپنی قدرت سے وہ موت سے ہم سب کو بھی جلائے گا۔

15 کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارے جسم مسیح کے اعضاء ہیں ؟ کیا میں مسیح کے اعضاء لے کر فاحشہ کے اعضاء بناؤں ؟ نہیں ، ہرگز نہیں ۔

16 کیا تم نہیں جانتے کہ جو کو ئی فاحشہ کے ساتھ صحبت کر تا ہے تو اس کے ساتھ ایک جسم ہوتا ہے؟ فرمایا کہ وہ دونوں ایک جسم ہوں گے

17 لیکن جو شخص خود کو خداوند سے جوڑ تا ہے وہ روحانی طور پر اس کے ساتھ ایک ہو تا ہے۔

18 اس لئے حرامکاری سے دور رہو۔ ہر وہ گناہ جو آدمی کرتا ہے وہ اس کے بدن سے باہر ہے لیکن جو حرامکاری کرتا ہے وہ خود اپنے بدن کا گنہگار ہے۔

19 کیا تم نہیں جانتے کہ مقدس روح تم میں ہے وہ خدا کی طرف سے تحفہ میں ملی ہے اور وہ تمہارا جسم روح القدس کی ہیکل ہے ؟ وہ تمہاری بنائی ہو ئی نہیں ہے۔

20 اس لئے کہ خدا نے تم کو قیمت دے کر خریدا ہے پس تم اپنے جسم سے خدا کی تعظیم کرو۔

 

باب : 7

 

1 اب ان باتوں کے بارے میں جو تم نے لکھی تھی۔مرد کے لئے بہتر ہے کہ عورت کو نہ چھوئے۔

2 اس لئے کہ حرامکاری کا اندیشہ ہے۔ ہر آدمی اپنی بیوی رکھے اور ہر عورت اپنے شوہر رکھے۔

3 شوہر اپنی بیوی کا حق ادا کرے اور اسی طرح بیوی اپنے شوہر کا حق ادا کرے۔

4 اپنے بدن پر بیوی کا کو ئی حق نہیں بلکہ اس کے شوہر کا ہے اور اسی طرح اپنے بدن پر شوہر کا کوئی حق نہیں بلکہ اس کی بیوی کا ہے۔

5 تم ایک دوسرے کو رد نہ کرو۔ تم ایک دوسرے سے عبادت میں مشغول ہو نے کے لئے کچھ وقت کے لئے الگ ہو سکتے ہو۔ اور دوبارہ مل جاؤ، ایسا نہ ہو کہ غلبہ نفس کے سبب سے شیطان تم کو بہکائے۔

6 لیکن میں یہ اجازت کے طور پر کہتا ہوں کہ حکم کے طور پر نہیں ۔

7 میں چاہتا ہوں کہ سب آدمی میرے جیسے ہوں ۔ لیکن ہر ایک کو خدا کی طرف سے مختلف قسم کی توفیق ملی ہے۔یہ تحفہ کسی کو ایک طرح سے اور دوسرے کو دوسری طرح سے ملا ہے۔

8 میں ان بغیر شادی شدہ اور بیواؤں سے کہتا ہوں کہ ان کے لئے بہتر ہے کہ میں جیسا ہوں تم ویسے رہو۔

9 لیکن اگر خود پر قا بو نہیں ہے تو شادی کر لیں کیوں کہ شادی کرنا جنسی خواہشوں میں جلنے سے بہتر ہے۔

10 اب ان کے لئے جن کا بیاہ ہو گیا ہے، میں حکم دیتا ہوں اور یہ حکم میں نہیں بلکہ خداوند دیتا ہے کہ بیوی اپنے شوہر کو نہ چھوڑے۔

11 اور اگر بیوی شوہر کو چھوڑ دے تو اسے اکیلا رہنا چاہئے یا پھر اپنے شوہر سے ملا پ کر لے۔ اور شوہر بھی اپنی بیوی کو طلا ق نہ دے۔

12 اب باقی لوگوں سے میں یہ کہتا ہوں (میں کہہ رہا ہوں کہ خداوند نہیں )۔اگر کسی بھا ئی کی بیوی با ایمان نہیں ہے وہ اس کے ساتھ رہنے کو راضی ہو تو وہ اس کو نہ چھوڑے۔

13 اور اگر عورت کا شوہر با ایمان نہ ہو اور اس کے ساتھ رہنے کو راضی ہو تو وہ شو ہر کو طلاق نہ دے۔

14 کیوں کہ جو شوہر با ایمان نہیں ہے وہ بیوی کے سبب سے پاک ٹھہر تا ہے اور جو بیوی با ایمان نہیں ہے وہ مسیحی شو ہر کے باعث پاک ٹھہر تی ہے ور نہ تمہارے بچے نا پا ک ہوتے لیکن اب مقدس ہیں ۔

15 اگر ویسے مرد جو با ایمان نہ ہو اور جدا ہو نا چاہے تو اسے ہو جا نے دو۔ ان حالات میں کو ئی بھا ئی یا بہن پا بند نہیں ۔ خدا نے ہم کو پر امن زندگی کے لئے بلا یا ہے۔

16 اے عورت ! تجھے کیا خبر کہ شاید تیرے ذریعہ تیرا شوہر بچ جائے ؟اور اے مرد !تجھے کیا خبر ہے کہ شا ید تیری بیوی تیری وجہ سے بچ جائے۔

17 مگر خداوند نے ہر ایک کو جیسا دیا ہے جس کو جس طرح چنا ہے اس کو اسی طرح جینا چاہئے جس طرح تم خدا کے بلا نے کے وقت تھے۔ اور میں سب کلیساؤں کو ایسا ہی حکم دیتا ہوں ۔

18 جب کسی کو خدا کی طرف بلا یا گیا اور وہ مختون ہے تو اسے اپنے ختنہ ہو نے کو نہیں چھپا نا چاہئے۔ جو نا مختون کی حالت میں بلا یا گیا وہ مختون نہ ہو جائے۔

19 اگر کسی شخص نے ختنہ کی ہے یا نہیں کی ہے کو ئی بات نہیں بس خدا کے احکاموں کی اطاعت کرنی ضروری ہے۔

20 ہر شخص کو جس حا لت میں بلا یا گیا ہو اسی میں رہے۔

21 اگر تجھے غلام کی حالت میں بلا یا گیا ہے تو اس کی فکر نہ کر،لیکن اگر تجھے آزاد ہو نے کے لئے موقع ملے تو اس کو اختیار کر۔

22 کیوں کہ جو شخص غلا می کی حالت میں خداوند میں بلا یا گیا ہے وہ خداوند کا آزاد کیا ہوا ہے اور اس کا ہے اس طرح جو آزادی کی حالت میں بلا یا گیا ہے وہ مسیح کا غلام ہے۔

23 خدا نے تمہیں قیمت دے کر خریدا ہے اسی لئے آدمیوں کے غلام نہ بنو۔

24 بھا ئیو اور بہنو! جو کو ئی جس حا لت میں بلا یا گیا ہو اپنی اسی حا لت میں خدا کے ساتھ رہے۔

25 جو غیر شا دی شدہ ہیں ان کے حق میں میرے پاس خداوند کا کو ئی حکم نہیں لیکن اپنی رائے دیتا ہوں تم مجھ پر بھروسہ کر سکتے ہو کیوں کہ خداوند مجھ پر اپنی مہر بانی کرے۔

26 پس موجودہ مصیبت کے خیال سے میری رائے میں بہتر یہی یہ کہ آپ غیر شا دی شدہ رہیں ۔

27 اگر آپ بیوی رکھتے ہیں تو اس سے چھٹکا رہ پا نے کی کو شش نہ کر اگر آپ شا دی شدہ نہیں ہیں تو بیوی کی تلاش نہ کریں ۔

28 لیکن اگر تو بیاہ کرے گا بھی تو کچھ گناہ نہیں اور اگر کنواری بیاہی جائے تو اسے گناہ نہیں مگر ایسے لوگ جسمانی تکلیف پائیں گے اور میں تمہیں اس سے بچا نا چاہتا ہوں ۔

29 بھا ئیو اور بہنو!میرے کہنے کا مطلب ہے کہ وقت بہت کم ہے پس آگے کو چاہئے کے بیوی والے ایسے ہوں کہ گو یا ان کی بیویاں نہیں ۔

30 اور رونے والے ایسے ہوں گو یا نہیں روتے اور خوشی کر نے والے ایسے ہوں گویا خوشی نہیں کرتے اور خریدنے وا لے ایسے ہوں گو یا مال نہیں رکھتے۔

31 اور دنیا وی کاروبار کر نے والے ایسے ہوں کہ دنیا ہی کے نہ ہو جائیں کیوں کہ اب تو دنیا کی صورت باقی ہے لیکن وہ زیادہ دن نہیں رہتی۔

32 میں چاہتا ہوں کہ تم بے فکر رہو بے بیاہا آدمی ہمیشہ خداوند کے کاموں کی طرف دھیان دے گا اس کا نشا نہ یہ ہو گا کہ وہ خداوند کو کس طرح راضی کرے۔

33 لیکن بیاہا ہوا آدمی دنیا وی معاملہ میں رہتا ہے کہ کس طرح اپنی بیوی کو راضی کرے۔

34 بیاہی اور بے بیاہی میں بھی فرق ہے۔بے بیاہی کو خداوند کی فکر بھی رہتی ہے تا کہ اس کا جسم اور روح دو نوں پاک ہوں ۔مگر بیا ہی ہو ئی عورت دنیا کی فکر میں رہتی ہے کہ کس طرح اپنے شوہر کو راضی کرے۔

35 یہ تمہارے اچھے کے لئے کہہ رہا ہوں نہ کہ پا بندی کے لئے بلکہ اس لئے یہ کہتا ہوں تم صحیح طریقے پر زندگی گزارو تم خداوند کی خدمت میں بے وسوسہ مشغول رہو۔

36 اگر کو ئی یہ سمجھے کہ میں اپنی اس کنواری بیٹی کے لئے جس کی شادی کی عمر ہو چکی ہے وہ نہیں کر رہا ہوں جو صحیح ہے اور اگر اس کے لئے اس کی خواہشات شدید ہیں تو اسے اس کی شادی کر وا دینی چاہئے۔ ایسا کر نا گناہ نہیں ۔

37 لیکن جو اپنے ارادہ میں پختہ ہے اور جس پر کو ئی دباؤ بھی نہیں ہے،بلکہ اپنی خواہشوں پر بھی مکمل قابو رکھتا ہے اور جس نے اپنے دل میں پو را ارادہ کر لیا ہے کہ وہ اپنی کنواری کو بے نکاح رکھوں گا وہ اچھا کر تا ہے۔

38 پس جو اپنی منگنی کی ہو ئی لڑکی کو بیاہ دیتا ہے وہ اچھا کر تا ہے اور جو منگنی کی ہو ئی کو نہیں بیاہتا اور بھی اچھا کر تا ہے۔

39 ایک عورت اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کی پا بند ہے جب تک شو ہر زندہ رہتا ہے لیکن اگر اس کا شو ہر مر جائے تو وہ آزاد ہے جس سے چا ہے شا دی کر سکتی ہے بشرطیکہ وہ آدمی خداوند میں ایمان رکھتا ہو۔

40 مگر وہ میری رائے میں وہ پھر سے شا دی نہیں کر تی تو وہ خوش نصیب ہے۔اور میں سمجھتا ہوں کہ خدا کی روح مجھ میں بھی ہے۔

 

باب : 8

 

1 اب بتوں کی قربانیوں کی بابت یہ ہے ہم جانتے ہیں ۔ہم سب کو اس کا علم ہے علم سے غرور پیدا ہو تا ہے لیکن محبت ہمیں طاقتور بناتی ہے۔

2 اگر کوئی گمان کرے کہ وہ کچھ جانتا ہے جو کچھ وہ جانتا ہے اب تک کچھ نہیں جانتا۔

3 لیکن جو کو ئی خدا سے محبت رکھتا ہے، اس کو خدا پہچانتا ہے۔

4 پس بتوں کی قربانیوں کے گوشت کھا نے کی نسبت ہم جانتے ہیں کہ صحیح معنوں میں بت دنیا میں کو ئی چیز نہیں اور سوا ایک کے کو ئی اور خدا نہیں ۔

5 کو ئی چیز چاہے زمین پر ہو یا آسمان میں جو خداوند(دیوتا) کہلاتے ہیں اہم نہیں ہیں ۔(حقیقت میں بہت سا ری چیزیں ہیں جسے لوگ خدا یا خداوند کہتے ہیں ۔)

6 لیکن ہما رے لئے تو ایک ہی خدا ہے جو ہمارا باپ ہے۔ جس کی طرف سے سب چیز یں ہیں اور ہم اسی کے لئے ہیں ، اور ایک ہی خداوند ہے اور وہ یسوع مسیح جس کے وسیلے سے سب چیزیں تحقیق کی گئیں اور ہماری زندگی اسی کے وسیلے سے ہے۔

7 لیکن سب کو اس حقیقت کا علم نہیں ۔ بعض بت پرستی میں بہت زیادہ مشغول ہیں ۔ اس لئے اس گوشت کو بت کی قربانی سمجھ کر کھاتے ہیں ۔ اور ان کا دل چونکہ کمزور ہے آلودہ ہو جاتا ہے۔

8 کھا نا ہمیں خدا سے نہیں ملائے گا اور نہ کھائیں تو ہمارا نقصان نہیں اگر کھائیں تو بھی کو ئی خاص فائدہ نہیں ۔

9 ہوشیار رہو! کیوں کہ ایسا نہ ہو کہ تمہاری یہ آ زادی کمزور ایمان وا لے کے بلکہ ٹھو کر کا باعث نہ بن جائے۔

10 کیوں کہ تم کو اسی کا علم ہے کہ بت خانہ کی جگہ جا کر کھا نا کھا نے کے لئے تم آزاد ہو۔ لیکن اگر کوئی کمزور دل شخص نے تم کو دیکھ لیا تو کیا ہو گا؟ تو کیا بتوں کی قربانی کا گوشت کھا نے کے لئے دلیر نہ ہو جائے گا۔

11 غرض تیرے علم کے سبب سے وہ کمزور شخص ہلاک ہو جائے گا جس کی خاطر مسیح نے جان دے دی۔

12 اس طرح مسیح میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے خلاف گناہ کرتے ہوئے اور تو ان کے کمزور دل کو چوٹ پہنچاتے ہوئے تم لوگ مسیح کے خلاف گناہ کر رہے ہو۔

13 اس لئے اگر کھانا میرے بھا ئی بہن کا سبب ہے تو وہ گناہ میں ملوث ہو نے نہیں دوں گا۔

 

باب : 9

 

1 کیا میں آزاد نہیں ہوں ؟کیا میں رسول نہیں ہوں ؟کیا میں نے یسوع کو نہیں دیکھا جو ہمارا خداوند ہے ؟کیا تم خداوند میں میرے کام کرنے والے نہیں ہو ؟

2 اگر میں اوروں کے لئے رسول نہیں تو تمہارے لئے تو بیشک رسول ہوں کیوں کہ تم خود خداوند میں میری رسالت پر مہر ہو۔

3 جو میرا امتحان لیتے ہیں تو ان کے لئے یہی میرا دفاع ہے۔

4 کیا ہمیں کھا نے پینے کا اختیار نہیں ؟

5 کیا ہم کو اختیار نہیں کہ جب ہم سفر کرتے ہیں تو بھروسہ والی بیوی کو ساتھ لیں ۔جیسا رسول اور خداوند کے بھا ئی اور کیفا کرتے ہیں ؟

6 کیا میں اور برباس ہی لوگ ہیں جو سخت محنت مشقت سے زندگی گزاریں ؟

7 کو نسا سپا ہی کبھی اپنے خرچ سے کھا کر جنگ کر تا ہے ؟ کون انگور کا باغ لگا کر پھل نہیں کھا تا؟ یا کون بھیڑ چرا کر اس بھیڑ کا تھو ڑا بھی دودھ نہیں پیتا ؟

8 کیا میں یہ باتیں انسانی قیاس ہی کے موافق کہتا ہوں ؟ کیا شریعت بھی یہی نہیں کہتی ؟

9 موسیٰ کی شریعت میں لکھا ہے،جب اناج کو علیحدہ کر رہے ہیں تو کھلیان میں چلتے ہوئے بیل کا منھ نہ باندھنا۔ خدا یہ کہتا ہے کیا اسے ان بیلوں کی فکر ہے ؟ نہیں

10 کیا وہ نہیں کہتا ہمارے لئے ؟ ہاں یہ صحیفہ ہمارے لئے ہی لکھا گیا ہے کیوں کہ جو تنے والا اور دانے اگانے والا دونوں اسی امید پر رہتے ہیں کہ فصل آنے کے بعد بانٹ لیں ۔

11 ہم نے روحانی بیج تمہارے درمیان بویا۔ تب کیا یہ کو ئی بڑی بات ہے کہ ہم تمہاری جسمانی مادّی چیزوں کی فصل کاٹیں ؟

12 جب اوروں کا تم پر حق ہے تو کیا ہمارا اس سے زیادہ حق تم پر نہ ہو گا ؟لیکن ہم نے اس حق سے کام نہیں لیا بلکہ ہر چیز کو برداشت کرتے رہے تا کہ مسیح کی خوشخبری دینے میں حرج نہ ہو

13 کیا تم نہیں جانتے کہ جو ہیکل میں خدمت کرتے ہیں وہ جو ہیکل سے کھاتے ہیں قربان گاہ کے خدمت گزار ہیں قربان گاہ کے ساتھ حصہ پاتے ہیں ؟

14 اسی طرح خداوند نے بھی مقرّر کیا ہے کہ خوشخبری کا اعلان کر نے والے خوشخبری کا اعلان کر کے وسیلہ سے گزارا کریں ۔

15 لیکن میں نے ان میں سے کسی حق کا استعمال نہیں کیا میں کسی حق کو استعمال کر نا نہیں چاہتا۔ اور اس غرض سے یہ لکھا کہ میرے واسطے ایسا کیا جائے کیوں کہ میرا مرنا اس سے بہتر ہے کہ کو ئی میرا فخر کھو دے

16 اگر میں خوشخبری مناؤں تو میرا فخر کر نے کا سبب نہیں کیوں کہ میرے لئے یہ ضروری ہے بلکہ مجھ پر افسوس ہے اگر خوشخبری نہ سناؤ ں ۔

17 کیوں کہ اگر میں اپنی مرضی سے کرتا ہوں تو میں انعام کا حقدار ہوں ۔ اور اپنی مرضی سے چن نہیں سکتا تو مجھے خوشخبری دینی چاہئے یہ میرا حق ہے میں اس لئے کر تا ہوں کہ مجھے سونپا گیا ہے کہ کچھ بھی کروں ۔

18 تب مجھے کس قسم کا اجر ملتا ہے ؟میرا اجر خوشخبری کی آزادانہ تعلیم دینا ہے۔ میں ان حقوق کو استعمال نہیں کروں گا جو خوشخبری سے مجھے دیا گیا۔

19 اگر چہ میں سب لوگوں سے آزاد ہوں ،پھر بھی میں نے اپنے آپ کو غلام بنا دیا ہے تا کہ اور بھی زیادہ لوگوں کو بچاؤں ۔

20 میں یہودیوں کو جیتنے کے لئے یہودی جیسا بنا تاکہ یہودیوں کو جیت سکوں ۔ جو لوگ شریعت کے ما تحت ہیں ان کے لئے میں اس آدمی کی طرح شریعت کے ما تحت ہوا تا کہ شریعت کے ما تحتوں کو جیت سکوں ۔

21 وہ لوگ جو شریعت کے ماتحت نہیں ۔ میں ان کی طرح ایسا آدمی بنا اس لئے کہ جو شریعت کے ما تحت نہیں ہیں ان کو بچا نے میں مدد کروں ۔ یہ سچ ہے کہ میں خدا کی شریعت میں بے شرع نہیں بلکہ مسیح کی شریعت کے ما تحت ہوں ۔

22 میں کمزوروں کے لئے کمزور بنا تا کہ کمزوروں کو جیت سکوں میں سب لوگوں کے لئے سب کچھ بنا ہوا ہوں تا کہ کسی بھی راستہ سے ہو میں کچھ لوگوں کو کسی طرح سے بچاؤں ۔

23 میں سب کچھ خوشخبری کی خاطر کر تا ہوں تا کہ اور وں کے ساتھ فصل میں شریک ہوؤں ۔

24 کیا تم نہیں جانتے کہ دوڑ میں دوڑنے والے سبھی تو ہیں مگر انعام کسی ایک کو ہی ملتا ہے ؟تم بھی ایسے ہی دوڑو تا کہ جیتو۔

25 جو لوگ مقابلہ میں حصہ لیتے ہیں سخت تربیت سے گزرتے ہیں وہ لوگ اس تاج کو حاصل کر نے کے لئے جو تباہ ہو جائے گا۔ لیکن ہم قائم رہنے والا تاج حاصل کر نے کے لئے اس طرح کرتے ہیں

26 پس میں بھی اس طرح ایک مقصد کے تحت دوڑتا ہوں ۔ میں اسی طرح مکّوں سے لڑتا ہوں ،اس کی مانند نہیں جو ہوا کو مارتا ہے۔

27 میں اپنے بدن کو سخت تربیت سے قا بو میں رکھتا ہوں کیوں کہ میں دوسرے لوگوں میں تعلیم دینے کے بعد خود سے ڈرتا ہوں کہ کہیں خدا مجھے ٹھ کرا نہ دے

 

باب : 0

 

1 بھا ئیو اور بہنوں ! میں چاہتا ہوں کہ تم وا قف ہو جاؤ کہ سب باپ دادا بادل کے نیچے تھے۔ اور سب کے سب سمندر میں سے گذرے۔

2 اور سب ہی نے اس بادل اور سمندر میں موسیٰ کا بپتسمہ لیا۔

3 اور سب نے ہی روحانی خوراک کھا ئی۔

4 سب نے ایک ہی روحانی پانی پیا سب کے سب اس روحانی چٹان سے پانی پیتے تھے۔ جو ان کے ساتھ ساتھ چلتی تھی۔ اور وہ چٹاّن مسیح ہی تھا۔

5 مگر ان میں اکثروں سے خدا راضی نہ ہوا اور وہ بیابان میں ہلاک ہو گئے۔

6 اور یہ باتیں ہمارے واسطے عبرت ٹھہریں تا کہ ہم بری چیزوں کی خواہش نہ کریں جیسا کہ انہوں نے کی۔

7 اور تم بت کی عبادت نہ کرو جس طرح بعض ان میں سے کرتے تھے۔ جیسا کہ لکھا ہے۔لوگ کھا نے اور پینے کو بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر ناچنے کو اٹھنے لگے

8 اور ہم کو حرامکاری نہیں کرنی چاہئے جس طرح ان میں سے بعض نے کی۔ نتیجہ میں ایک ہی دن میں تیئیس ہزار مر گئے۔

9 ہمکو خداوند یسوع مسیح کی آزمائش نہیں کرنی چاہئے جس طرح ان میں سے بعض نے کی تھی نتیجہ میں انہیں سانپوں نے ہلاک کر دیا۔

10 تم بڑبڑاؤ نہیں جس طرح ان میں سے بعض بڑبڑائے وہ موت کے فرشتے کے ذریعے ہلاک ہوئے۔

11 یہ باتیں ان پر اس لئے واقع ہوئیں تا کہ وہ عبرت حاصل کریں ۔ اور ہم آخری زمانے وا لوں کے لئے انتباہ کے واسطے لکھی گئی۔

12 جو اپنے آپ کو قائم سمجھتا ہے وہ خبردار ہے تا کہ گر نہ پڑے۔

13 تم کسی اسی آزمائش میں نہیں پڑے جو انسان کی بر داشت سے باہر ہو لیکن خدا بھروسہ مند ہے۔ وہ تم کو تمہاری طاقت سے زیادہ آزمائش میں پڑ نے نہ دے گا۔ جب وہ آزمائش آئے گی تب وہ راہ بھی پیدا کرے گا تا کہ تم بر داشت کر سکو۔

14 اس سبب سے اے میرے پیارو! بت کی عبادت سے اجتناب کرو۔

15 میں تم کو عقلمند جان کر کلام کر رہا ہوں جو میں کہتا ہوں تم خود اس کا انصاف کر لو۔

16 برکت کا پیالہ جس پر ہم شکر گذار ہیں ، کیا مسیح کے خون میں ہماری شمولیت نہیں ؟ روٹی جسے ہم توڑتے ہیں ، کیا یسوع کے بدن میں ہما ری شرکت نہیں ؟

17 چونکہ صرف ایک ہی ہے اسی لئے ہم سب اسی ایک روٹی میں شریک ہوتے ہیں ۔ اس لئے ہم جو بہت سے ہیں ایک بدن ہیں ۔

18 اسرائیلوں کے متعلق سوچو کیا قربانی کا کھا نے والے قربان گاہ کے شریک نہیں ؟

19 جو گوشت بتوں کی قربانی کا ہے اہم چیز ہے یا بت اہم ہے، میرے کہنے کا مطلب یہ نہیں ؟

20 لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جو لوگ قربانیاں پیش کرتے ہیں وہ شیاطین کے لئے کرتے ہیں خدا کے لئے نہیں کرتے ہیں ۔ میں نہیں چاہتا کہ تم شیطان کے ساتھ شریک ہو۔

21 تم خداوند کے پیالے اور شیاطین کے پیالے دونوں نہیں پی سکتے۔ تم خداوند کے دستر خوان اور شیاطین کے دستر خوان دونوں میں شریک نہیں ہو سکتے۔

22 کیا ہم خداوند کی غیرت کو جوش دلا نا چاہتے ہیں ؟ کیا ہم اس سے زیادہ قوّت وا لے ہیں ؟نہیں !

23 ہم کچھ بھی کرنے کے لئے آزاد ہیں ۔ مگر سب کچھ فائدہ مند نہیں ہے۔ہم کچھ بھی کر نے کے لئے آزاد ہیں مگر سب چیزیں ترقی کا باعث نہیں ۔

24 کوئی اپنی بہتری نہ ڈھونڈے بلکہ دوسروں کا بھلا سوچے۔

25 قصائیوں کی دکانوں میں جو کچھ بکتا ہے وہ کھا ؤ اور اپنی امتیاز کے سبب سے جانچ نہ کرو۔

26 یہ لکھا ہے: زمین اور سب کچھ جو اس میں ہے خداوند کا ہے۔

27 جب کوئی بے بھروسہ آدمی تمہیں کھا نے کے لئے بلائے اور تم جانے کے لئے تیار ہو گئے۔ جو کچھ تمہارے آگے رکھا ہے اسے کھا ؤ۔اور اس کے تعلق سے کچھ نہ پوچھو۔ اور دینی امتیاز کے سبب سے کچھ نہ پو چھو۔

28 لیکن اگر تم کو ئی کہے کہ یہ قربانی کا گوشت ہے تو اس کو مت کھاؤ کیوں ؟ جس نے تمہیں جتا یا ہے، اور دینی امتیاز کے سبب سے نہ کھا ؤ۔

29 میں تمہارے ضمیر کے بارے میں نہیں کہتا بلکہ اس آدمی کے ضمیر کے بارے میں کہتا ہوں ۔ بھلا میری آزادی دوسرے شخص کے امتیاز سے کیوں پرکھی جائے؟

30 اگر میں خدا کا شکر ادا کر کے کو ئی چیز کھا تا ہوں ، جس چیز پر شکر کرتا ہوں اس کے لئے مجھ پر تنقید کی جا تی ہے۔

31 اس لئے چاہئے تم کھا ؤ،چاہے پیو،چاہے کچھ اور کرو۔سب کچھ خدا کے جلا ل کے لئے کرو۔

32 تم نہ یہودیوں کے لئے رکاوٹ کا سبب بنو نہ یونانیوں کے لئے نہ خدا کے کلیسا کے لئے۔

33 جہاں تک مجھے معلوم ہے میں از راہ کرم سب کو خوش رکھنے کی کوشش کروں گا۔ اپنا نہیں بلکہ بہت سوں کا فائدہ تلاش کرتا ہوں ، اس لئے کہ وہ نجات پائیں ۔

 

باب : 1

 

1 تم میرے ما تحت چلو جیسے میں مسیح کے ماتحت چلتا ہوں ۔

2 میں تمہاری توصیف کرتا ہوں کہ تم زندگی کے موڑ پر مجھے یاد رکھتے ہو اور جس طرح میں نے تمہیں تعلیمات پہنچا دیں تم اسی طرح ان کو بر قرار رکھو۔

3 لیکن میں تمہیں سمجھا نا چاہتا ہوں کہ مسیح ہر مرد کا سرپرست ہے اور مرد عورت کا سر پرست ہے اور خدا مسیح کا سرپرست ہے۔

4 کو ئی بھی مرد جو سر ڈھک کر دعا یا نبوت کرتا تو وہ اپنے سر کی بے حرمتی کرتا ہے۔

5 اسی طرح اگر کو ئی بھی عورت جو اپنے سر کو بغیر ڈھکے دعا یا نبوت کرتی ہے تو وہ اپنے سر کی بے حر متی کرتی ہے۔ یہ ٹھیک اس عورت کے جیسا ہے جس نے اپنا سر منڈوا لیا ہے۔

6 اور یہ کسی بھی عورت کے لئے اپنے سر کے بال کٹوا لینا یا اپنا سر منڈوا لینا شرمندگی کی بات ہے۔ اس لئے اس عورت کو اپنا سر ڈھانک کر رکھنا چاہئے۔

7 لیکن مرد کو سر ڈھانکنا نہیں چاہئے کیوں کہ وہ خدا کی صورت اور اس کا جلا ل ہے لیکن عورت مرد کا جلال ہے۔

8 اسلئے کہ مرد عورت سے نہیں بلکہ عورت مرد سے ہے۔

9 اور مرد عورت کے لئے نہیں بلکہ عورت مرد کے لئے وجود میں آئی ہے۔

10 عورت کو چاہئے کہ وہ اپنے سر پر محکوم ہو نے کی علامت رکھے۔فرشتوں کے سبب سے بھی اسے ایسا کرنا چاہئے۔

11 لیکن خداوند میں کو ئی عورت مرد کے ساتھ آزاد نہیں ہے اور مرد عورت کے ساتھ آ زاد نہیں ہے۔

12 یہ سچ ہے کیوں کہ جیسے عورت مرد سے ہے اسی طرح مرد عورت کے ذریعہ آیا ہے لیکن سب چیزیں خدا کی طرف سے ہیں ۔

13 تم خود ہی طئے کرو، کیا عورت کا بے سرڈھکے خدا سے دعا کرنا مناسب ہے؟

14 کیا قدرت خود تمہیں سبق نہیں دیتی کہ مرد لمبے بال رکھے تو اس کی بے حرمتی ہے۔

15 لیکن عورت کے لمبے بال ہوں تو اس کی عزت ہے کیوں کہ بال چھپا نے کے لئے فطری طور پر دیئے گئے ہیں ۔

16 لیکن بعض لوگ اس پر بحث کرنا پسند کرتے ہیں مگر ہم خدا کی کلیسا اس پر بحث کرنا پسند نہیں کرتے۔

17 میں جو حکم دیتا ہوں اس میں تمہیں داد نہیں دیتا کیوں کہ تمہارے جمع ہو نے سے بہتری سے زیادہ نقصان ہے۔

18 اول تو میں سنتا ہوں کہ جس وقت تم کلیسا کے طور پر جمع ہوئے تو تم میں تفرقے ہو گئے۔ اور میں کچھ حد تک یقین کرتا ہوں ۔

19 کیوں کہ تم میں تفریق کا ہو نا ضروری ہے تا کہ معلوم ہو جائے کہ تم میں با ایمان اور مقبول کون ہے۔

20 پس تم جمع ہوئے تو جو کھا رہے ہو وہ عشائے رباّنی نہیں کھا رہے ہو۔

21 کیوں کہ جب تم کھا نا کھاتے ہو تو دوسروں کا انتظار نہیں کرتے اور کوئی شخص بھو کا ہی چلا جاتا ہے اور کوئی اتنا کھا تا ہے کہ مست ہو جاتا ہے۔

22 کیا کھاننے پینے کے لئے تمہارے گھر نہیں ہیں یا تم دکھا وے کے لئے خدا کی کلیسا کی حفاظت کر رہے ہو اور جن کے پاس کھانا نہیں انہیں شرمندہ کرتے ہو؟ میں تم سے کیا کہوں ؟ اس کے لئے کیا میں تمہاری توصیف کروں ؟ اس معاملہ میں میں تمہاری سفارش نہیں کرتا۔

23 کیوں کہ جو تعلیم میں نے تمہیں دی ہے، وہ مجھے خداوند سے ملی تھی۔ یسو ع نے اس رات جب اسے ہلاک کر نے کے لئے پکڑا گیا تھا، ایک روٹی لی،

24 اور شکر ادا کر کے توڑا اور کہا،یہ میرا بدن ہے جو میں تم کو دے رہا ہوں مجھے یاد کر نے کے لئے تم ایسا ہی کیا کرو۔

25 اسی طرح اس نے کھا نے کے بعد مئے کا پیالہ بھی لیا اور کہا،اس پیالے میں میرے خون کے ساتھ نیا معا ہدہ مہر بند ہے جب کبھی تم اسے پیوں تو مجھے یاد کر لیا کرو۔

26 کیوں کہ جتنی بار بھی تم اس روٹی کو کھاتے ہو اور اس پیالے کو پیتے ہو، اتنی ہی بار جب تک کہ وہ آنہیں جاتا تم خداوند کی موت کا اظہار کرتے ہو۔

27 اس واسطے جو کوئی خداوند کی روٹی نا منا سب طور پر کھائے اور خداوند کے پیالہ سے پئے وہ خداوند کے بدن اور خون کا قصور وار ہو گا۔

28 لیکن آدمی خود کو آزما لے، تو وہ روٹی کھائے اور شراب کا پیالہ پئے۔

29 کیوں کہ خداوند کے بدن کو نہ پہچا نے جو اس روٹی کو کھاتا اور اس پیالہ سے پیتا ہے وہ اس طرح کھا پی کر اپنے آپ کو قصور وار ٹھہرائے گا۔

30 اسی سبب تم میں سے بہتر لوگ کمزور اور بیمار ہیں اور بہت سے مر گئے ہیں ۔

31 لیکن اگر ہم نے اپنے آپ کو جانچ لیا ہو تا تو ہمیں خدا کی پکڑ میں نہ آتے۔

32 جب خداوند ہما را انصاف کرتا ہے ہم تو با وقار ہوں گے۔ تا کہ ہم دنیا میں رد نہیں ہوں گے۔

33 پس اے میرے بھا ئیو اور بہنو ! جب تم کھا نے کے لئے جمع ہو تو ایک دوسرے کا انتظار کرو۔

34 اگر سچ مچ کسی کو بہت بھوک لگی ہو تو اسے گھر پر ہی کھا لینا چاہئے تا کہ تمہارا جمع ہونا تمہارے لئے سزا کا سبب نہ بنے اور باقی باتوں کو میں آ کر سمجھا دوں گا۔

 

باب : 2

 

1 بھا ئیو اور بہنو! اب میں نہیں چاہتا کہ تم روحانی نعمتوں کے سلسلہ میں بے خبر رہو۔

2 کیا تم جانتے ہو جب تم ایمان کے قائل نہیں تھے تو تم لوگ گونگے بتوں کی پرستش کر نے کے لئے کئی طری کی گمراہی میں مبتلا تھے۔

3 پس میں تمہیں بتا تا ہوں کہ جو کو ئی خدا کی روح کی ہدایت سے بولتا ہے وہ نہیں کہتا کہیسوع ملعون ہے اور بغیر روح القدس کی مدد کے کو ئی نہیں کہہ سکتاکہ یسوع خداوند ہے۔

4 نعمتیں تو طرح طری کی ہیں سب ایک ہی روح سے ہیں ۔

5 خدمتیں بھی کرنے کے کئی طریقے ہیں لیکن وہ سب اسی خداوند سے ہیں ۔

6 کہ الگ طریقے کی سر گرمیاں ہیں لیکن وہ سب اسی خدا کے ہیں ۔ خدا سب میں ہے اور سب کے ذریعہ سے کام کرتا ہے۔

7 ہر شخص میں کچھ دیکھا جا سکتا ہے۔ دوسرے لوگوں کی مدد کے لئے ہر شخص میں یہ صلاحیت روح نے دی ہے۔

8 کسی کو روح کے وسیلہ سے حکمت کے کلام کی صلاحیت ملی۔ کبھی دوسرے کو وہی روح نے صلاحیت دی کہ علمیت سے بات کرے۔

9 اور کسی کو اسی روح نے ایمان دی اور وہی دوسروں کو شفاء دینے کی نعمت دی۔

10 اور وہی روح کسی کو معجزوں کی قدرت اور کسی کو نبوت اور کسی کو بد روحوں کا امتیاز اور کسی کو طرح طرح کی زبانیں کہنے کی صلاحیت اور کسی کو زبانوں کا تر جمہ عنایت ہوا۔

11 لیکن یہ سب نعمتیں وہی ایک روح کی طرف سے جو ہر ایک کو جو چاہتا ہے بانٹتی ہے۔

12 بدن ایک ہے،اعضاء کئی ہیں یہاں تک کہ اعضاء زیادہ ہیں مگر باہم مل کر ایک ہی بدن ہے۔ مسیح بھی کچھ اس طرح ہی ہے۔

13 ہم سب کو چاہئے یہودی ہوں یا یونانی غلام ہویا آزاد ایک ہی روح کے وسیلہ سے بپتسمہ دیا گیا ایک ہی بدن میں ، ایک ہی بدن کے مختلف اعضاء بن جانے کے لئے اور ہم کو سب ایک مقدس روح دی گئی۔

14 اب تم دیکھ سکتے ہو بدن کسی ایک حصہ سے نہیں بنا بلکہ اس میں بہت سے حصےّ ہوتے ہیں ۔

15 اگر پاؤں کہے،چونکہ میں ہاتھ نہیں اس لئے میں بدن کا نہیں تو کیا اسوجہ سے وہ بدن کا حصہ نہیں رہتا ہے۔

16 اور اگر کان کہے چونکہ میں آنکھ نہیں اس لئے بدن سے نہیں ہوں ،تو کیا اس سبب سے وہ بدن کا حصہ نہیں رہے گا؟

17 اگر سارا بدن آنکھ ہی ہوتا تو وہ کیسے سنتا؟ اگر سارا بدن کان ہی ہوتا تو وہ کیسے سونگھتا؟

18 لیکن فی الواقع خدا نے بدن میں ہر ایک حصہ اپنی مرضی کے موا فق اپنی جگہ رکھا ہے۔

19 اگر تمام اعضاء ایک ہی اعضاء ہوتے تو بدن کہاں ہوتا۔

20 لیکن اب یہ صحیح ہے اعضاء تو کئی ہیں ، بدن صرف ایک ہے۔

21 تو وہ آنکھ ہا تھ سے نہیں کہتی، مجھے تمہاری ضرورت نہیں ہے اسی طرح کہ سرپاؤں سے نہیں کہتا،مجھے تمہاری ضرورت نہیں ہے

22 بدن کے وہ اعضاء جو اوروں سے بہت کمزور لگتے ہیں بہت ہی ضروری ہیں ۔

23 ہم چند اعضاء کو جنہیں کم اہم سمجھتے ہیں در حقیقت ہم ان کی ہی زیادہ دیکھ بھا ل کرتے ہیں ۔ اور ہم ہما رے نا زیبا اعضاء کی بہت دیکھ بھا ل کرتے ہیں ۔

24 دوسری طرف ہما رے زیادہ خوبصورت اعضاء کو دیکھ بھا ل کی ضرورت نہیں خدا نے بدن کو اس طرح مرکّب کیا ہے جس سے وہ اعضاء کو جو کم خوبصورت ہیں اور زیادہ عزت پاتے ہیں ۔

25 خدا نے ایسا اس لئے کیا کہ بدن میں تفرقہ نہ پڑے لیکن یہ پورے اعضاء یکساں ایک دوسرے کے برا بر فکر رکھیں ۔

26 اگر بدن کا ایک عضو تکلیف پا تا ہے تو سب اعضاء اس کے ساتھ آپس میں تکلیف پاتے ہیں ۔ اگر ایک عضو عزت پا تا ہے تو تب سب اعضاء اس کے ساتھ مل کر خو ش ہوتے ہیں ۔

27 اسی طرح تم مسیح کا بدن ہو اور ہر ایک اس کے بدن کا حصہ ہیں ۔

28 اور خدا نے کلیسا میں مختلف لوگوں کو مقرر کیا۔ پہلے رسول دوسرے نبی، تیسرے استاد پھر معجزے دکھا نے وا لے پھر وہ لوگ شفاء کی نعمت دینے وا لے اور وہ لوگ جو دوسروں کی مدد کرتے ہیں اور وہ لوگ جو قائدین کی خدمت کرتے ہیں اور وہ لوگ جو مختلف طرح کی زبانیں بولتے ہیں ۔

29 کیا سب رسول ہیں ؟ کیا سب نبی ہیں ؟ کیا سب استاد ہیں ؟ کیا سب معجزے دکھا نے وا لے ہیں ؟

30 کیا سب کو شفاء دینے کی قوت عنایت ہو ئی ہے؟کیا سب طرح طرح کی زبانیں بولتے ہیں ؟ کیا سب تر جمہ کر نے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔

31 تم ضرور عمدہ سے عمدہ نعمتوں کی آرزو رکھتے ہو اب میں تم سب سے عمدہ راستہ بتا تا ہوں ۔

 

باب : 3

 

1 اگر میں آدمیوں اور فرشتوں کی زبانیں بولوں اور محبت نہ رکھوں تب میں ٹھنٹھنا تا گھنٹی یا جھنجھنا تی جھا نجھ ہوں ۔

2 اگر مجھے خدا سے نبوت ملے اور سب سچ بھیدوں اور کل علم کی واقفیت ہو اور میرا ایمان یہاں تک کامل ہو کہ پہاڑوں کو ہٹا دوں اور میں محبت نہ رکھوں تو میں کچھ بھی نہیں ہوں ۔

3 اگر اپنا سارا مال لوگوں کو کھلا دوں اور اگر میں اپنا بدن جلا نے کے لئے دے دوں لیکن میں محبت نہ رکھو، تو مجھے اس سے کو ئی فائدہ نہیں ۔

4 محبت صابر اور مہربان ہے یہ حسد نہیں کرتی۔ اور یہ اپنی ہی بگل نہیں پھونکتی۔ یہ مغرور نہیں ۔

5 محبت سخت رویہ نہیں رکھتی۔ یہ خود غر ض نہیں ہے یہ جلد جھنجھلا تی نہیں ، اور اپنی غلطیوں کو یاد نہیں رکھتی، جو اس کے خلاف ہوں ۔

6 محبت بد کا ری سے خوش نہیں ہو تی۔ اور وہ سچا ئی پر خوش ہو تی ہے۔

7 محبت سب کچھ سہہ لیتی ہے، وہ ہمیشہ یقین کرتی ہے۔ محبت ہمیشہ امید سے بھر پور رہتی ہے۔ ہر چیز کو بر داشت کرتی ہے۔

8 محبت کبھی ختم نہیں ہو تی لیکن نبوتیں ہوں تو ختم ہو جائیں گی۔ زبانیں ہوں تو جاتی رہیں گی علم ہو تو ختم ہو جائے گا۔

9 کیوں کہ ہما را علم اور ہما ری نبوت محدود ہے۔

10 لیکن جب کامل آئے گا تو ناقص ختم ہو جائے گا۔

11 جب میں بچہ تھا، میں بچہ کی طرح بولتا تھا میں بچوں کی طرح سوچتا تھا، میں بچوں کی سوجھ بوجھ رکھتا تھا۔ لیکن اب میں جوان ہوں ، میں نے اپنے بچپن کی چیزوں کو چھوڑ دیا ہے۔

12 اب ہم آئینہ میں دھند لا سا عکس دیکھ رہے ہیں لیکن جب ہم میں کاملیت آئے گی تو روبرو دیکھیں گے۔ اس وقت میرا علم محدود ہے۔ مگر اس وقت ایسے پورے طور پر پہچانوں گا جیسے خدا مجھے جانتا ہے۔

13 غرض یہ تین چیزیں جا ری رہیں گے ایمان،امید، محبت لیکن ان میں افضل محبت ہے۔

 

باب : 4

 

1 محبت کے طالب بنو اور روحانی نعمتوں کی بھی خواہش رکھو خصوصی طور سے خدا کے پیغام کی نبوت کرو۔

2 کیوں کے جو بے گانہ زبان میں باتیں کرتا ہے وہ آدمیوں سے باتیں نہیں کرتا بلکہ خدا سے کرتا ہے۔ اس لئے کہ کو ئی نہیں سمجھ سکتا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔ وہ روح کے وسیلے سے بھید کی باتیں کہتا ہے۔

3 لیکن جو نبوت کرتا ہے اور اس کے الفاظ میں طاقت، نصیحت اور تسلی کی باتیں لوگوں کے لئے ہو تی ہیں ۔

4 جو مختلف زبانوں میں باتیں کرتا ہے وہ اپنی خود مدد کرتا ہے اور جو نبوت کرتا ہے وہ کلیسا کے مدد کرتا  ہے۔

5 میں چاہتا ہوں کہ تم سب کے سب مختلف زبانوں میں باتیں کرو لیکن مجھے زیادہ خوشی اس بات سے ہو گی اگر تم نبوت کرو، نبوت کرنے وا لا مختلف زبانیں بولنے وا لے سے زیادہ اہم ہے۔ بہر حال اگر وہ زبانوں کا تر جمہ بھی کر سکتے ہیں تو وہ اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ نبوت کر نے وا لا، اگر وہ تر جمہ کر سکے تو کلیسا کو جو وہ کہتا ہے اس سے فائدہ ہو سکتا ہے۔

6 بھا ئیو اور بہنو ! اگر میں تمہارے پاس آ کر مختلف زبانوں میں باتیں کروں تو میں کس طرح تمہارے لئے مفید ہوں گا۔ جب تک کہ میں کچھ مکاشفہ یا علم یا نبوت یا تعلیم کی باتیں تمہارے پاس نہ لاؤں ؟

7 چنانچہ بے جان چیزوں میں بھی جن سے آواز نکلتی ہے جیسے بانسری کی آواز یا بر بط کی آوا زوں میں اگر فرق نہ ہو تو تم کس طرح پہچا نو گے کہ کونسا سر بجا رہا ہے۔

8 اور ا گر بگل کی آواز صاف نہ ہو تو کون لڑا ئی کے لئے تیار ی کرے گا؟

9 اسی طرح جب تک تم بھی صحیح سمجھدار الفاظ نہ کہو، کو ئی بھی کیسے جانیں کہ تم نے کیا کہا؟ تم ہوا سے باتیں کر نے وا لے ٹھہرو گے۔

10 یہ سچ ہے کہ دنیا میں مختلف اقسام کی زبانیں ہیں اور کو ئی بھی زبان بے معنی نہ ہو گی۔

11 پس جب تک میں کسی مخصوص زبان کے معنی نہ سمجھوں بولنے وا لے کے نزدیک میں اجنبی ٹھہروں گا اور جو بات کرے گا میرے نزدیک اجنبی ٹھہرے گا۔

12 یہی بات تم پر بھی صادق آتی ہے۔ پس تم جب روحانی نعمتوں کی آرزو رکھتے ہو تو ایسی نعمتیں رکھنے کی کوشش کرو جس سے کلیسا کو طاقت ملے۔

13 اس لئے جو اجنبی زبان میں باتیں کرتا ہے وہ دعا کرے کہ اپنی بات کے معنی بھی بتا سکے

14 اس لئے کہ اگر میں کسی بے گانہ زبان میں دعا کروں تو روح بھی دعا کرتی ہے۔مگر میری عقل بیکار ہے۔

15 تو پھر مجھے کیا کر نا چاہئے؟ میں اپنی روح سے ہی دعا کروں گا۔اور اپنی عقل سے بھی دعا کروں گا۔ میں اپنی روح سے گاؤں گا۔ اور میں اپنی عقل سے بھی گاؤں گا۔

16 جب تم خدا کی شکر گذاری صرف اپنی روح سے کرو تو ایک ناواقف شخص تیری شکر گذاری پر کیسے آمین کہے گا؟ کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ تو کیا کہہ رہا ہے؟

17 جب تم خدا کا شکر خوبصورت انداز میں ادا کرتے ہو تو یہ ایک اچھی بات ہے لیکن اس سے دوسرے آدمی کی ترقی نہیں ہو تی۔

18 میں خدا کا شکر کرتا ہوں کہ خدا نے مجھے الگ الگ زبانوں میں بولنے کی نعمت تمہارے سے زیادہ دی ہے۔

19 لیکن کلیسا میں بے گا نہ زبان میں دس ہزار باتیں کہنے سے مجھے زیادہ پسندہے کہ اوروں کی تعلیم کے لئے پانچ ہی باتیں عقل سے کہوں ۔

20 بھا ئیو اور بہنو ! تم سمجھ میں بچے نہ بنو تم بدی میں بچے رہو اپنی سمجھ میں جوان بنو۔

21 صحیفوں میں لکھا ہوا ہے:

22 پس بے گا نہ زبانیں اہل ایمان وا لوں کے لئے نہیں بلکہ بے ایمانوں کے لئے نشانی ہیں اور نبوت بے ایمانوں کے لئے نہیں بلکہ اہل ایمان وا لوں کے لئے ہے۔

23 پس اگر ساری کلیسا ایک جگہ جمع ہو اور سب کے سب بے گاہ زبانیں بولنا شروع کر دیں اور نا واقف اور بے ایمان لوگ اندر آ جائیں تو کیا وہ تمہیں پا گل نہیں کہیں گے؟

24 لیکن اگر ہر کوئی نبوت کی باتیں کہہ رہا ہے اور کو ئی نا واقف یا بے بھروسہ مند با ہر سے اندر آ جائے اور وہ تعلیم کو سنتا ہے سب لوگوں سے اور اس کا انصاف کرتا ہے لوگ اس کے گناہوں کے قائل ہیں اسی پر اس کا انصاف ہو گا۔

25 اور اس کے دل کے بھید ظاہر ہو جائیں گے اور وہ تب منھ کے بل گر کر خدا کو سجدہ کرے گا اور اقرار کرے گا،سچا خدا تم میں ہے۔

26 اس لئے بھا ئیو اور بہنو! تو پھر کیا کر نا چاہئے؟ جب تم اکھٹے ہوتے ہو تو تم میں سے کو ئی مناجات،کوئی مکاشفہ اور کوئی تعلیم کے راز کا افتتاح کرتا ہے، کو ئی کسی بے گا نہ زبان میں بولتا ہے تو کوئی اس کا تر جمہ کرتا ہے، یہ سب باتیں کلیسا کی روحانی ترقی کے لئے ہونی چاہئے۔

27 اگر کسی بے گا نہ زبان میں باتیں کرنی ہو تو زیادہ سے زیادہ تین شخص باری باری سے بولیں اور ایک شخص تر جمہ کرے۔

28 اگر کو ئی تر جمہ کر نے وا لا نہ ہو تو بے گا نہ زبان بولنے وا لی کلیسا میں خاموش رہے اور اپنے دل سے خدا سے باتیں کرے۔

29 نبیوں میں سے دو یا تین بولیں اور باقی ان کے کلام کو پرکھیں ۔

30 اگردوسرے کے پاس بیٹھنے والے وحی اترے تو پہلے بات کرنے وا لا خاموش ہو جائے۔

31 کیوں کہ تم سب کے سب ایک ایک کر کے نبوت کر سکتے ہو تا کہ سب سیکھیں اور سب کو نصیحت ہو۔

32 نبیوں کی روحیں نبیوں کے تابع ہیں ۔

33 کیوں کہ خدا پریشانی نہیں بلکہ امن لا تا ہے۔

34 عورتیں کلیسا کے اجتماعوں میں خاموش رہیں کیوں کہ خدا کے مقدس لوگوں کے کلیساؤں میں یہ عمل جاری ہے عورتوں کو کہنے کی اجازت نہیں ۔جیسا کہ شریعت میں بھی لکھا ہے انہیں تابع رہنا چاہئے۔

35 اگر وہ کچھ سیکھنا چا ہیں تو گھر میں اپنے شوہر سے پوچھیں کیوں کہ عورت کا کلیسا کے مجمع میں بولنا شرم کی بات ہے۔

36 کیا خدا کا کلام تم میں سے نکلا ؟نہیں ۔ یا صرف تم ہی تک پہنچا ہے؟نہیں ۔

37 اگر کو ئی اپنے آپ کو نبی یا روحانی نعمت وا لا سمجھتا ہو تو ایسا معلوم ہو کہ جو باتیں میں تمہیں لکھ رہا ہوں وہ خداوند کا حکم ہے۔

38 اگر کو ئی اسے نہیں پہچان پاتا ہے تو اس کو بھی خدا نہیں پہچا نے گا۔

39 اسی لئے میرے بھا ئیو اور بہنو خدا کا پیغام کہنے میں ہمیشہ شائق رہو مگر لوگوں کو بے گانہ زبانوں میں بولنے سے منع نہ کرو۔

40 لیکن یہ سب باتیں شا ئستگی سے اور قرینے کے ساتھ عمل میں آئیں ۔

 

باب : 5

 

1 اب اے بھا ئیو! میں تمہیں وہی خوش خبری بتا دیتا ہوں جو پہلے دے چکا ہوں اور تم نے اس پیغام کو منظور بھی کر لیا ہے اور جس پر مضبوطی سے قائم بھی ہو۔

2 اور اسی پیغام کے وسیلہ سے تمہیں نجات بھی ملی اور تمہیں اس میں پکا ایمان لا نا چاہئے اور اسی پر قائم رہو اگر تم ا یمان نہ لائے تو تمہارے ایمان لا نے کا کوئی فائدہ نہ ہو گا۔

3 چنانچہ میں نے سب سے پہلے تم کو وہی بات پہنچا دی تھی جو مجھے پہنچی تھی کہ مسیح صحیفوں کے مطابق ہما رے گناہ کے لئے مرے۔

4 اور وہ دفن ہوئے اور صحیفوں کے مطابق تیسرے دن جی اٹھے۔

5 اور وہ پطرس کے سامنے ظاہر ہوئے اور اس کے بعد ان بارہ رسولوں کو دکھا ئی دئیے۔

6 پھر وہ دوبارہ پانچ سو سے زیادہ بھا ئیوں کو اچا نک دکھا ئی دیا جنمیں سے اکثر آج تک زندہ ہیں اور بعض کی موت بھی ہو گئی ہے۔

7 اس کے بعد وہ یعقوب کے آگے ظاہر ہوا اور دو بارہ سب رسولوں کے آگے ظاہر ہوئے۔

8 اور آخر میں مجھے بھی دکھا ئی دیئے۔ جیسے میں مقررہ وقت سے پہلے پیدا ہو نے والا بچہ ہوں ۔

9 کیوں کہ میں رسولوں میں سب سے چھوٹا ہوں یہاں تک کہ میں رسول کہلا نے کے لائق نہیں ہوں اس لئے کہ میں خدا کی کلیسا کو ستایا تھا۔

10 لیکن میں جو کچھ بھی ہوں خدا کے فضل سے ہوں اور یہ فضل جو مجھ پر ہوا وہ بے فائدہ نہیں ہوا بلکہ میں سب رسولوں سے زیادہ سخت محنت کی حقیقت میں یہ میں نے نہیں کیا بلکہ خدا کا فضل جو مجھ پر تھا۔

11 پس خواہ میں ہوں خواہ وہ ہوں ہم سب یہی منا دی کرتے ہیں اور اسی پر تم بھی ایمان لائے۔

12 اگر ہم نے یہ منادی دی مسیح مردوں میں سے جی اٹھا تھا تو تم میں سے بعض کس طرح کہتے ہیں کہ مردوں کی قیامت ہے ہی نہیں ؟

13 اگر مردوں کی قیامت نہیں ہے، تب اس کا مطلب یہ ہوا کہ مسیح مردوں میں سے نہیں جی اٹھا۔

14 اور اگر یہ مسیح مردوں میں جی نہیں اٹھا تو ہما ری منا دی بھی بے فائدہ ہے اور تمہارا ایمان بھی بے فائدہ۔

15 اور ہم بھی خدا کے جھوٹے گواہ ٹھہریں گے کیوں کہ ہم نے خدا کے متعلق یہ گوا ہی دی کہ خدا مسیح کو مردوں سے جلا دیا اگر یہ سچ کہ مرے ہوؤں کو زندہ اٹھا یا نہ گیا تو پھر خدا بھی مسیح کو مردوں میں سے نہیں جلا یا۔

16 اور اگر مردے نہیں جی اٹھتے تب مسیح بھی نہیں جی اٹھا۔

17 اور اگر مسیح نہیں جی اٹھا تو تمہارا ایمان بے معنی ہے۔ تم اب اپنے گناہوں میں گرفتار ہو۔

18 ہاں اور اس صورت میں مسیح میں مر گئے وہ ہلاک ہوئے۔

19 اگر مسیح کی دی ہو ئی امید صرف اس زندگی میں موقوف ہے تو ہم سب آدمیوں میں بد نصیب ہیں ۔

20 مگر فی الو اقع مسیح مردوں میں سے جی اٹھا یعنی یہ مرے ہوئے میں فصل کا پہلا پھل ہے۔

21 موت ایک بنی نوع پر ایک انسان کے توسط سے آئی اسی طرح آدمی ہی کے توسط سے مردوں کی قیامت آئی۔

22 اور جیسے آدم میں مرتے ہیں اسی طرح مسیح میں سب زندہ کئے جائیں گے۔

23 لیکن ہر ایک اس کے اعمال کے تحت اٹھا یا جائے گا سب سے پہلے مسیح کی باری پھر مسیح کے آنے پر اس کے تعلق رکھنے وا لے بھی زندہ جی اٹھیں گے۔

24 اس کے بعد آخرت ہو گی۔ اس وقت مسیح ساری حکومت و سارا اختیار اور ساری قوت نیست ونابود کر کے بادشاہی کو خدا یعنی باپ کے حوالہ کر دے گا۔

25 جب خدا سب دشمنوں کو مسیح کے پاؤں تلے لے آئے گا۔ اس وقت مسیح بادشاہ بن کر حکومت کرے گا۔

26 موت آخری دشمن ہے جو نیست و نابود کی جائے گی۔

27 جب وہ کہتی ہے،خدا نے سب کچھ اس کے پاؤں تلے کر دیا ہے لیکن جب وہ فرماتا ہے، سب چیزیں اس کے تابع کر دی گئی تو ظاہر ہے کہ خدا نے سب کچھ اپنے علا وہ مسیح کے تا بع کر دی۔

28 اور جب ہر چیز مسیح کے تا بع کر دی گئی تھی تو یہاں تک کہ بیٹا بھی خدا کے تابع کر دیا جائے گا جس نے ہر چیز اس کے تا بع کر دی تھی اور خدا ہر چیز پر حکومت کرے گا۔

29 اگر مردے جلائے نہ گئے اور ان کے سبب جنہوں نے بپتسمہ لیا ہے وہ کیا کریں گے، اگر مردے جی نہیں اٹھے تو پھر کیوں ان کے لئے بپتسمہ دیا گیا ؟

30 ہما رے لئے کیا ہے ؟ہم کیوں ہر لمحہ خطرے میں پڑے رہتے ہیں ؟

31 میں ہر روز مرتا ہوں ۔اے بھا ئیو اور بہنو!مجھے اس فخر کی قسم جو ہمارے خداوند یسوع مسیح میں تم پر ہے۔

32 اگر میں انسانی وجہ سے افسس میں درندوں سے لڑا تو میں نے کیا حا صل کیا ؟اگر مردے نہ زندہ کئے جائیں گے، تو آؤ کھائیں پئیں ، کیوں کہ کل تو مر نا ہی ہے۔

33 فریب نہ کھا ؤ بری صحبتیں اچھی عادتوں کو بگاڑ دیتی ہیں ۔

34 صحیح طرح ہوش میں آؤ،اور لگا تار گناہ نہ کرو۔ کیوں کہ ظاہر ہے تم میں بعض خدا سے واقف نہیں ہیں ۔ تمہیں شرم دلا نے کے لئے میں کہتا ہوں ۔

35 لیکن کو ئی یہ سوال کرے گا کہ مردے کس طرح جی اٹھتے ہیں ؟کس طرح کے جسم رکھتے ہیں ؟

36 کتنے نادان ہو تم !تم جو کچھ بوتے ہو وہ زندہ نہیں ہو گا جب تک وہ نہ مرے۔

37 اور جو تم نے بویا ہے وہ جسم نہیں جو پیدا ہو نے والا ہے بلکہ صرف ا نہ ہے خواہ گیہوں کا خواہ کسی اور چیز کا۔

38 مگر خدا اپنی مرضی سے ہی وہ جسم دیتا ہے۔وہ ہر ایک بیج کو اس کا اپنا جسم دیتا ہے۔

39 ہر ایک ذی روح کے جسم ایک جیسے نہیں ہو تے۔آدمیوں کا جسم ایک طرح کا ہو تا ہے جبکہ جانوروں کا جسم دوسری طرح کا ہے۔پرندوں کا جسم اور طرح کا۔ اور مچھلیوں کا جسم بھی اور طرح کا ہو گا۔

40 آسمانی جسم بھی ہیں اور زمینی جسم بھی ہیں ۔مگر آسمانوں کے جسم کی شان و شوکت ایک طرح کی ہے۔اور زمینوں کے جسم کی شان و شوکت دوسری طرح کی ہے۔

41 آفتاب کی اپنی شان و شوکت ہے اور چاند کی اپنی شان و شوکت ہے،اور ستاروں کی اپنی شان و شوکت ہو تی ہے۔ہاں ایک ستا رے کی شان و شوکت بھی دوسرے سے مختلف ہے۔

42 اور یہ سچ ہے ان لوگوں کے لئے جو مردوں سے جی اٹھتے ہیں ۔ جسم فنا کی حالت میں بویا جاتا ہے لیکن بقا کی حالت میں جی اٹھتا ہے۔

43 جب جسم بے حرمتی کی حالت میں بویا جاتا ہے لیکن جلال کی حالت میں جی اٹھتا ہے۔ کمزوری کی حالت میں بویا جاتا ہے اور قوّت کی حالت میں جی اٹھتا ہے۔

44 نفسانی جسم بویا جا تا ہے اور روحانی جسم جی اٹھتا ہے۔

45 چنانچہ لکھا ہے !پہلا آدمی زندہ نفس بنا لیکن آخری آدم زندگی دینے والی روح بنا۔

46 لیکن روحانی جو تھا وہ پہلے نہ تھا بلکہ نفسانی تھا اور بعد میں روحانی آیا۔

47 پہلا آدمی زمین کی خاک سے ہوا،دوسرا آدمی جنت سے ہے۔

48 وہ جو خاک سے بنے ہیں آدمی کی طرح ہیں ۔اور جیسا آسمانی لوگ آسمانی آدمی کی طرح ہیں ۔

49 اور جس طرح ہم اس خاکی صورت کو اپنائے ہوئے ہیں اسی طرح وہ اس آسمانی صورت کو بھی اپنائے ہوئے ہوں گے۔

50 بھا ئیو اور بہنو!میں تم سے کہتا ہوں ،گوشت اور خون خدا کی بادشاہت کے وارث نہیں ہو سکتے اور اسی طرح نہ فنا بقا کی وارث ہو سکتی ہے۔

51 سنو!میں تم سے راز کی بات کہتا ہوں ۔ہم سب تو نہیں مریں گے بلکہ ہم سب بدل جائیں گے۔

52 پلک جھپکتے ہی اور یہ ایک دم میں آخری بگل پھونکا جائے گا تو پھو نکتے ہی مرے ہوئے اہل ایمان ہمیشہ کے لئے جی اٹھیں گے اور ہم تبدیل ہو جائیں گے۔

53 کیوں کہ یہ ضروری ہے کہ فانی جسمبقا کا لباس پہنے اور یہ مر نے والا جسم حیات ابدی کا لباس پہنے۔

54 اور جب یہ فانی جسم بقا کا لباس پہن چکے گا اور یہ مرنے والا جسم حیات ابدی کا لباس پہن چکے گا تو صحیفہ میں جو لکھا ہے وہ سچ ثا بت ہو جائے گا کہ:

55 اے موت ! تیری فتح کہاں رہی،

56 موت کا ڈنگ گناہ ہے اور گناہ کو شریعت سے قوّت ملتی ہے۔

57 مگر خدا کا شکر ہے جس نے ہمارے خداوند یسوع مسیح کے وسیلے سے ہم کو فتح بخشی ہے !

58 پس اے میرے عزیز بھا ئیوں ! ثابت قدم اور مستحکم رہو اور خداوند کے کام میں ہم ہمیشہ اپنے آپ مصروف رہو۔ کیوں کہ تم جانتے ہو کہ خداوند میں تمہاری محبت رائیگاں نہیں جائے گی۔

 

باب : 6

 

1 اب دیکھو،مقدسوں کے لئے چندہ اکٹھا کر نے کے بارے میں میں نے گلتیہ کی کلیساؤں کو جو حکم دیا ہے تم بھی ویسے ہی کرو۔

2 ہفتہ کے پہلے دن تم میں سے ہر شخص اپنی آمدنی کے موافق کچھ اپنے پاس رکھ چھو ڑو تا کہ میرے آنے تک کو ئی چندہ جمع نہ کر نا پڑے۔

3 جب میں آؤں گا تو ایک سفارشی خط کے ساتھ تمہارے منظور کر دہ کچھ آدمیوں کو روانہ کروں گا کہ تمہاری خیرات یروشلم کو پہنچا دیں ۔

4 اور اگر میرا جا نا مناسب معلوم ہوا تو وہ میرے ساتھ جائیں گے۔

5 جب میں مکدنیہ سے گزروں گا تو تمہارے پاس آؤں گا کیوں کہ مجھے مکدنیہ ہو کر جا نا ہی تو ہے۔

6 شا ید تمہارے ہی پاس کچھ دنوں کے لئے رہ سکوں یا پو رے جاڑوں تک یا جاڑا بھی تمہارے پاس گزار دوں تا کہ جس طرف میں جا نا چا ہوں گا تم مجھے اس طرف سفرکرنے میں مدد کرو۔

7 کیوں کہ میں اب صرف راہ میں تم سے ملاقات کر نا نہیں چاہتا بلکہ مجھے امید ہے کہ اگر خداوند کی مرضی شا مل ہو تو میں طویل عرصہ تک تمہارے پاس رہوں گا۔

8 میں پنتکست کی تقریب تک افسوس میں رہوں گا۔

9 کیوں کہ میرے لئے ایک وسیع دروازہ مؤثر کام کر نے کے لئے کھلا ہے اور میرے بہت سارے مخالف ہیں ۔

10 اگر تیمتھیس آ جائے تو خیال رکھنا کہ وہ تمہارے پاس بلا خوف آرام سے رہے کیوں کہ میں جس طرح خداوند کا کام کر تا ہوں وہ بھی اسی طرح کر تا ہے۔

11 پس کو ئی اسے حقیر نہ جا نے۔ اس کو میرے پاس سلامتی سے روانہ کرنا تا کہ وہ میرے پاس آ جائے کیوں کہ میں منتظر ہوں کہ وہ بھا ئیوں سمیت آئے۔

12 اب ہمارے بھا ئی اپلوس کی بات یہ ہے کہ میں نے اسے دوسرے بھا ئیوں کے ساتھ تمہارے پاس جا نے پر زیادہ زور دیا۔ مگر اس وقت جا نے پر وہ مطلق راضی نہ ہوا۔ لیکن خدا کی یہ مرضی بالکل نہیں تھی کہ وہ ابھی تمہارے پاس آتا۔ پس موقع ملتے ہیں وہ تمہارے پاس آئے گا۔

13 ہوشیار رہو، اپنے ایمان پر سختی سے قائم رہو۔ حوصلہ مند رہو،اور مضبوط رہو۔

14 تم جو کچھ کرو محبت سے کرو۔

15 تم جانتے ہو کہ ستفناس کا خاندان اخیہ کا پہلا پھل ہیں اور وہ خدا کے لوگوں کی خدمت کے لئے خود کو وقف کر دیئے ہیں ۔

16 میں التماس کر تا ہوں بھائیو اور بہنو! تم لوگ بھی اپنے آپ کو ایسے لوگوں کے اور ہران کے ساتھ خدمت کر نے والے ہر ایک کے تم تابع رہو۔

17 میں ستفناس، فرتونانس اور اخیکس کے آنے سے خوش ہوں ۔ کیوں کہ جو کچھ تم سے رہ گیا تھا انہوں نے پو را کر دیا۔

18 انہوں نہ صرف تمہاری بلکہ میری روح کو بھی تا زہ کر دیا۔اسی لئے ایسے لوگوں کا احترام کرو۔

19 ایشیاء کی کلیسائیں تم کو سلام کہتی ہیں ۔ اور اکولہ اور پرسکہ اور اس کلیسا سمیت جو ان کے گھر میں جمع ہیں تم کو خداوند میں سلام کہتی ہیں ۔

20 تمام بھا ئیوں اور بہنوں کی جانب سے تمہیں سلامت مقدس بوسہ کے ساتھ تم آپس میں ایک دوسرے کو سلام کرو۔

21 میں پو لس خود اپنے ہاتھ سے سلام لکھتا ہوں ۔

22 اگر کو ئی خداوند سے محبت نہیں رکھتا وہ ملعون ہے۔ اے خداوند آؤ !

23 خداوند یسوع کا فضل و کرم تم پر ہو تا رہے۔

24 یسوع مسیح میں میری محبت تم سب کے ساتھ رہے۔

 

 

 

کتاب ۴۷: کورنتھیوں  دوم

 

باب : 1

 

1 پولس کی طرف سے جو خدا کی مرضی سے یسوع مسیح کا رسول ہے سلام۔

2 ہمارے باپ خدا اور خداوند یسوع مسیح کی طرف سے تم پر فضل اور اطمینان حا صل ہو تا رہے۔

3 اس خدا کی تعریف ہو تی رہے جو ہمارے خداوند یسوع مسیح کا باپ ہے وہ رحمتوں کا باپ اور ہر طرح کی تشفّی کا خدا ہے۔

4 جب ہم پریشانی میں ہوتے ہیں تو وہ ہمیں تشفّی دیتا ہے تا کہ ہم بھی دوسروں کو تشفّی دے سکیں جب وہ کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرتے ہیں ۔جس طرح خدا نے ہمیں تشفی دی ہے۔ویسی ہی تشفی ہم ان کو دیتے ہیں ۔

5 ہم مسیح کی کئی مشکلات میں ساتھ ہیں اسی طرح اس کے ذریعہ ہی زیادہ تسکین ہو تی ہے۔

6 اگر ہم کسی پریشانی میں ہوتے ہیں تو وہ تکلیف تمہاری ہی تسلی اور نجات کے لئے ہے اگر ہم تشفّی میں ہیں تب وہ تمہارے لئے بھی تشفّی ہے اور یہ تمہیں صبر کے ساتھ ان پریشانیوں کو سہنے میں مدد کرتی ہے جس میں ہم ہیں ۔

7 ہماری امید تمہارے لئے مضبوطی کو ثا بت کر تی ہے جیسے ہمیں معلوم ہے کہ تم ہمارے دکھ میں شریک ہو اسی طرح ہمارے سکھ میں بھی ساتھ ہو۔

8 بھا ئیو اور بہنو! میں تمہیں بتا نا چاہتا ہوں کہ ہم لوگ اشیاء میں بھی دکھ و مصیبت میں مبتلا تھے۔اور وہ بوجھ ہماری برداشت کے باہر ہو چکا تھا۔ اور ہمیں ہماری موت کا یقین ہو چکا تھا۔

9 ہم اپنے دلوں میں یہ محسوس کر بیٹھے تھے کہ یقیناً ہم مر جائیں گے۔ ایسا اس لئے ہوا کہ شاید ہمارا اپنا بھروسہ ختم ہو جائے۔اور صرف خدا پر ہی بھروسہ ہو جو مردوں کو جلا تا ہے۔

10 خدا نے ہمیں بڑی خطر ناک موت سے بچا یا ہے دو بارہ اس کے ذریعہ ہم بچیں گے۔ ہماری امید خدا پر ہے اور وہ ہمیں بچا تا رہے گا۔

11 اور تم اپنی دعاؤں کے ذریعہ ہماری مدد کر سکتے ہو تا کہ کئی دوسرے لوگ ہمارے واسطے خدا کا شکر ادا کریں ان کی کئی دعاؤں سے حقیقت میں خدا نے ہمیں خوش نصیب بنایا

12 ہمیں اس کا فخر ہے کہ ہم یہ بات صاف دل سے کہہ سکتے ہیں ۔کہ سب کچھ ہم نے اس دنیا میں کیا ہے خلوص اور سچّائی سے جو خدا کی طرف سے آتی ہے۔ وہ سب چیزوں میں جو تمہارے درمیان کام کیا ہے یہ اور بھی زیادہ سچ ہے۔ ہم نے یہ سب کچھ اپنی دنیاوی حکمت سے نہیں کیا بلکہ خدا کا فضل جو ہم پر تھا اس سے کیا۔

13 ہم تم کو ان چیزوں کے لئے لکھتے ہیں جو تم پڑھ اور سمجھ سکتے ہو۔مجھے امید ہے کہ تم ہم کو پو ری طرح سمجھ سکتے ہو۔

14 جیسا کہ ہمارے بارے میں کچھ چیزوں کو تم سمجھتے ہو۔اور مجھے امید ہے کہ تم ہم پر فخر کر سکو گے جس طرح ہم تم پر فخر محسوس کرتے ہیں اس دن پر جب ہمارا خداوند یسوع مسیح آئیں گے۔

15 میں ان سب باتوں کے بارے میں بہت ہی پر یقین تھا اسی لئے میں پہلے تم لوگوں سے ملنے کا منصوبہ بنایا تا کہ تم پر دو بارہ خیر و برکت ہو سکے۔

16 میں نے سوچا کہ مکدنیہ جاتے ہوئے تم سے ملوں اور پھر دوبارہ مکدنیہ سے و اپس آتے ہوئے میں نے چا ہا کہ اپنے یہوداہ کے سفر میں تم سے مدد لوں ۔

17 کیا تم سوچتے ہو کہ میں نے وہ منصوبے بغیر سنجید گی سے سوچے سمجھے ہی بنائے تھے ؟کیا میں نے وہ منصوبہ جیسا دنیا کرتی ہے اسی طرح بنایا ؟تا کہ میں کہوں ہاں ہاں اور پھر جلد ہی اسی وقت نہیں نہیں ۔

18 خدا بھروسہ مند ہے وہ میری گواہی دے گا۔ تب تم کو یقین کر نا چاہئے کہ جو کچھ ہم کہیں وہ کبھی بھی ہاں اور ایک ہی وقت میں نہیں نہیں ہے۔

19 خدا کا بیٹا،یسوع مسیح جس کے بارے میں سلوانس،تیمتھیس اور میں نے جو منادی دی وہ ایک ہی وقت میں ہاں یا نہیں نہیں تھی۔ لیکن اس کے پاس یہ ہمیشہ ہاں ہے۔

20 خدا کے تمام وعدے جو مسیح میں ہیں وہ ہاں ہیں اور اسی لئے ہم امین کہتے ہیں تا کہ مسیح کے ذریعہ سے خدا کا جلال ظاہر ہو۔

21 اور وہ خدا ہی ہے جو تم کو اور ہم کو مسیح میں مضبوط کر تا ہے۔ خدا نے ہمیں اپنی خاص بر کتیں دی ہیں ۔

22 وہ جو اپنی مہر لگا کر دنیا کو یہ ظاہر کیا کہ ہم اس کے ہیں اور اس نے اپنی روح کو ہمارے دلوں میں بطور ضمانت ڈال دی ہے کہ وہ سب کچھ ہمیں دے گا جو اس نے وعدہ کیا ہے۔

23 میں گواہی کے طور پر خدا سے درخواست کر تا ہوں کہ اگر جو کچھ میں کہتا ہوں وہ سّچ نہ ہو تو مجھے سزا دے میرا واپس کرنتھس نہ جانے کا سبب یہ تھا کہ میں تمہیں کو ئی سزا یا نقصان نہیں پہونچا نا چاہتا تھا۔

24 میرا مطلب تمہارے ایمان کی جانچ کر نا نہیں تھا۔تم اپنے ایمان میں مضبوط ہو لیکن تمہاری خوشیوں کے لئے ہم تمہارے کار گزار ہیں ۔

 

باب : 2

 

1 اسی لئے میں نے طے کیا کہ میری تم سے دوسری ملاقات تمہارے لئے ایک بار پھر رنجیدگی کا باعث نہ ہو۔

2 اگر میں نے تمہیں غمگین کر دیا تو مجھے کون خوش کرے گا ؟صرف تم جو میری وجہ سے رنجیدہ تھے۔مجھے خوش کر سکتے ہو۔

3 میں نے اطلاع دینے کے لئے تمہیں یہ خط لکھا کہ جب میں تمہارے پاس آؤں تو مجھے ان سے دکھ نہیں ملے گا جن سے مجھے خوشی کا توقع ہے۔ مجھے یقین ہے میرے خوش ہو نے کی وجہ سے تم بھی خوش ہو گے۔

4 جب میں نے پہلے تمہیں لکھا تو میں مصیبت اور دلگیری کی حا لت میں تھا۔اور اس وقت میں آنسو بہا رہا تھا۔ یہ میں نے تمہیں ناراض کر نے کے لئے نہیں لکھا۔بلکہ یہ بتا نے کیلئے کہ میں تم سے کتنی محبت کر تا ہوں ۔

5 اگر تمہارے گروہ میں کو ئی ایک آدمی غم کا سبب بنے تو وہ مجھے ہی دینے کا سبب نہیں ۔ بلکہ کسی حد تک تم سب کے لئے ہے۔ کچھ حد تک مبالغہ نہیں کر نا چاہتا ہوں ۔

6 یہ سزا جو اس نے تمہارے گروہ کی اکثریت سے پا ئی ہے اس کے لئے کا فی ہے۔

7 لیکن اب تمہیں اس کو معاف کر کے تسّلی دینا چاہئے تا کہ وہ غموں کی کثرت سے بالکل ختم نہ ہو جائے۔

8 میری تم سے التجا ہے کہ تم اسے بتا دو کہ اس سے محبت کرتے ہو۔

9 اس وجہ سے میں نے تمہیں لکھا حقیقت میں میں نے تمہیں جانچنا اور آزمانا چاہا کہ تم ہر چیز کی اطاعت کرتے ہو۔

10 اگر تم کسی آدمی کو معاف کرتے ہو تو میں بھی اسے معاف کروں گا اور میں نے معاف کیا ہے تو اس کو تمہارے لئے ہی معاف کیا ہے اور مسیح میرے ساتھ تھا۔

11 میں نے جو کیا سو کیا اس لئے کہ شیطان کا ہم پر داؤ نہ چلے جب کہ ہم اس کے منصوبوں سے اچھی طرح واقف ہیں ۔

12 میں ترآوس میں مسیح کی خوشخبری پہونچا نے گیا۔ خداوند نے مجھے ایک سنہرا موقع دیا۔

13 کیوں کہ میں اپنے بھا ئی ططس کو وہاں نہیں پا یا میرا دل بہت بے چین ہو گیا اس لئے میں لوگوں کو چھو ڑ کر مکدنیہ چلا گیا۔

14 لیکن میں خدا کا شکر گزار ہوں کیوں کہ وہ ہمیشہ مسیح کے ذریعہ عظیم فتح دیتا ہے۔ خدا اپنے علم کو خوشبو کی طرح ہر جگہ ہمارے ذریعہ پھیلا تا ہے۔

15 ہماری پیشکش خدا کے لئے ایسی ہے کہ ہم ان لوگوں کے درمیان مسیح کی خوشبو کی طرح ہیں جنہیں نجات ملی ہے اور ہلاک ہو گئے ہیں ۔

16 جو ہلاک ہو گئے ہیں ان کے لئے ہم موت کی بو ہیں ۔ اور جو موت لا تی ہے اور جو نجات پا رہے ہیں ان کے لئے ہم زندگی کی خوشبو ہیں جو زندگی لا تی ہے۔لیکن اس طرح کے کام کر نے میں کون لائق ہے ؟

17 ہم خدا کے خداوند کو کسی فائدہ کے لئے کبھی فروخت نہیں کرتے جیسا کہ کئی لوگ کرتے ہیں لیکن ہم مسیح میں خدا کے سامنے خلوص سے کہتے ہیں ۔ ان آدمیوں کی طرح کہتے ہیں جنہیں خدا نے بھیجا ہے۔

 

باب : 3

 

1 کیا ہم اپنی باتوں کی بڑا ئی کر رہے ہیں ؟یا دوسرے لوگوں کی طرح ہمیں کسی تعارفی خط کی ضرورت ہے یا تم سے بھی۔

2 تم خود ہمارے خطوط ہو۔ وہ خط ہما رے دلوں میں لکھا ہے جسکو ہم سب نے پڑھا اور پہچا نا ہے۔

3 تم سادگی سے بتاؤ کہ تم ہی مسیح کے خط ہو جو ہمارے ذریعہ بھیجے گئے تھے۔ یہ خط کسی روشنائی سے نہیں بلکہ زندہ خدا کی روح سے لکھے گئے ہیں ۔ یہ پتھّر کی تختیوں پر نہیں لکھے گئے بلکہ انسانی دلوں پر لکھے گئے ہیں ۔

4 یہ چیزیں تم کو کہتی ہیں تا کہ ہمیں مسیح کی خاطر خدا کے سامنے ایسا دعویٰ کر نے کا بھرو سہ ہے۔

5 میرے کہنے کا یہ مطلب نہیں کہ بذات خود ہم اس قا بل ہیں اپنی طرف سے کچھ بھی کر سکتے ہیں بلکہ ہماری قابلیت خدا ہی کی طرف سے ہے۔

6 خدا نے ہم کو نئے عہد نامہ کے خادم ہو نے کے لائق کیا۔ یہ نیا عہد نا مہ کو ئی لکھی ہو ئی شریعت نہیں یہ روح سے آیا ہوا ہے،لکھی ہو ئی شریعت موت لا تی ہے لیکن روح زندگی دیتی ہے۔

7 وہ خدمت جس سے موت آئے وہ حروف پتھر پر لکھے گئے۔اور وہ خدا کے جلال سے آئے تھے۔ موسیٰکا چہرہ جلال سے چمکدار تھا کیوں کہ بنی اسرائیل اس کے چہرے کو دیکھ نہیں سکتے تھے اور بعد میں وہ جلال غائب ہو گیا۔

8 اسلئے جو خدمت سے روح آئے اس میں زیادہ جلال ہے۔

9 یہی میرے کہنے کا مطلب تھا۔وہ خدمت لوگوں کے گناہ کے باعث مجرم ٹھہرا نے والی تھی تو اس میں جلال سے آیا تھا۔ تب یقیناً وہ خدمت لوگوں کو راستباز ٹھہرا تی ہے اور اس میں زیادہ جلال ہو تا ہے۔

10 قدیم خدمت جلال والی تھی لیکن جب نئی خدمت کا عظیم جلال سے موازنہ کیا گیا تو قدیم خدمت اپنی جلال کھو دے گی۔

11 اگر وہ خدمت جو جلال والی تھی غائب ہو گئی۔تب یہ خدمت جو ابدی ہے زیادہ جلال والی ہے۔

12 چونکہ ہمیں یہ امید ہے اسی لئے ہم دلیری سے کہتے ہیں ۔

13 ہم موسیٰ کی طرح نہیں وہ ہمیشہ چہرہ پر نقاب ڈالے رہتا تھا کہ بنی اسرائیل غائب ہو نے والے جلال کو نہ دیکھ سکیں اور موسیٰ نے چا ہا کہ اس کے ختم ہو نے کو وہ نہ دیکھ سکیں ۔

14 لیکن ان کے ذہن بند تھے۔ حتیٰ کہ آج بھی پرا نے عہد نامہ کو پڑھتے وقت وہی پر دہ پڑا رہتا ہے وہ پر دہ نہیں نکا لا جاتا اور وہ مسیح کے ذریعہ اٹھ جائے گا۔

15 لیکن آج تک جب کبھی موسیٰ کی کتاب لوگوں کے لئے پڑھی جا تی ہے تو وہ پردہ سننے والوں کے دماغوں پر پڑا رہتا ہے۔

16 اگر کسی شخص کا دل خداوند کی طرف مڑ تا ہے تو وہ پر دہ ہٹا دیا جا تا ہے۔

17 خداوند روح ہے۔اور جہاں خداوند کی روح ہے وہاں آزادی ہے۔

18 لیکن ہم لوگوں کے چہرے بے نقاب ہیں آئینہ میں دیکھنے کے قا بل ہیں اور خدا کے جلال کو دیکھ سکتے ہیں اس خداوند کے ہی جیسے تبدیل ہوتے جا رہے ہیں اور یہ تبدیلی ہم کو ہمیشہ کا عظیم سے عظیم جلال دلا تا ہے یہ جلال خداوند کے ذریعہ ہی سے آیا ہے وہ روح ہے۔

 

باب : 4

 

1 پس خدا نے اپنی رحمت سے ہم کو یہ خدمت عطا کی ہے ہم اسے نہیں چھو ڑ سکتے۔

2 لیکن ہم نے پوشیدہ باتوں کو چھو ڑ دیا ہے جس سے شرمندگی ہو ہم مکاّری کی چا ل نہیں چلتے اور نہ ہی خدا کی تعلیمات کو تبدیل کرتے ہیں ۔ ہم صاف طور سے سچّا ئی کی تعلیم دیتے ہیں ۔ جس سے ہر ایک پر ظاہر ہو تا ہے کہ ہم کس طرح کے لوگ ہیں ۔ اور ان کے دلوں میں یہ بات آتی ہے کہ ہم لوگ خدا کے سامنے کیسے ہیں ۔

3 یہ خوشخبری جو ہم منادی کرتے ہیں ان کے لئے وہ شاید چھپی ہو ئی ہے بلکہ جو کھوئے ہوئے ہیں یہ چھپی ہے۔

4 یعنی ان بے ایمان والوں کے واسطے جن کی عقلوں کو اس جہان کے خدا نے اندھا کر دیا ہے مسیح جو خدا کی صورت ہے اس کے جلال کی خوشخبری کی روشنی ان پر نہ پڑے۔تا کہ وہ دیکھ نہ سکے۔

5 ہم اپنے متعلق تبلیغ کو نہیں پھیلاتے بلکہ ہم یہ تبلیغ اس لئے کرتے ہیں کہ یسوع مسیح ہمارا خداوند ہے۔اور ہم یہ تبلیغ اس لئے کرتے ہیں کہ ہم یسوع کے خادم ہیں ۔

6 خدا نے ایک دفعہ کہا تھا، اندھیرے میں نور چمکے گا اور یہ وہی خدا ہے جس نے اپنے نور سے ہمارے دلوں کو چمکا یا یہ نور یسوع مسیح کے چہرے میں خدا کے جلال کا علم ہے۔

7 یہ خزانہ ہمارے پاس خدا کی طرف سے ہے لیکن ہم مٹی کے چمکیلے مرتبان کی مانند ہیں جس میں یہ خزانہ بھرا ہوا ہے جو یہ بتا تا ہے کہ یہ عظیم طاقت خدا کی طرف سے آتی ہے ہماری طرف سے نہیں ۔

8 حالانکہ ہم مصیبتوں میں گھرے ہوتے ہیں مگر ہمیں شسشت نہیں ہو تی۔ ہم حیران رہتے ہیں اور جانتے نہیں کہ کیا کر نا چاہئے۔لیکن نا امید نہیں ہوتے ہیں ۔

9 ہم ستائے گئے لیکن ہم کو چھو ڑا نہیں گیا ہم کو نقصان پہونچا یا گیا لیکن ہم تباہ نہیں ہوئے۔

10 ہم ہمیشہ اپنے جسموں میں یسوع کی موت لئے پھرتے ہیں اسی لئے یسوع کی زندگی کو ہمارے جسم میں دیکھا جا سکتا ہے۔

11 ہم زندہ ہیں مگر یسوع کے لئے ہم ہمیشہ موت کے خطرہ میں گھرے رہتے ہیں اس طرح یسوع کی زندگی ہمارے فانی جسموں میں دیکھی جا سکتی ہے۔

12 موت ہم پر اثر کرتی ہے مگر زندگی تم میں ۔

13 تحریروں میں لکھا ہے، میں نے ایمان لا یا،اس لئے میں نے بولا۔ ہم لوگوں کا بھی وہی ایمان ہے۔پس ہم ایمان رکھتے ہیں اس لئے ہم بولتے ہیں

14 ہم جانتے ہیں کہ خدا نے خداوند یسوع کو موت کے بعد جلا یا اور ہم کو بھی جلائے گا اور ہم اس کے سامنے تمہارے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

15 یہ تمام چیزیں تمہارے لئے ہیں اور خدا کا فضل لوگوں کو زیادہ سے زیادہ دیا جائے گا یہ چیزیں خدا کے جلال کے لئے زیادہ سے زیادہ شکر گزار ہیں ۔

16 اسی وجہ سے ہم کبھی کمزور نہیں ہوئے ہمارے بدن بوڑھے اور کمزور ہو رہے ہیں لیکن ہماری اندرونی روح ہر روز نئی ہو رہی ہے۔

17 ہم کو تھوڑے عرصہ کے لئے مصیبتوں کا سامنا ہو تا ہے لیکن یہ پریشانیاں ہمیں ابدی جلال حاصل کرنے میں مدد کرتی ہیں وہ ابدی جلال پریشانیوں سے زیادہ عظیم ہے۔

18 اسی لئے ہم ان کو سمجھتے ہیں جسے دیکھ نہیں سکتے انہیں چیزوں کے متعلق سوچتے ہیں جو چیز ہم دیکھتے ہیں اس کے متعلق سوچتے نہیں جو چیزیں صرف کچھ عرصہ کے لئے قائم رہتی ہیں اور جو چیز ہم دیکھ نہیں سکتے وہ ہمیشہ ابدی رہتی ہے۔

 

باب : 5

 

1 ہم جانتے ہیں کہ ہمارا جسم،خیمہ ہے جس خیمہ میں ہم زمین پر رہتے ہیں جو تباہ ہو جائے گا اور جب ایسا ہوا تو خدا ہمارے لئے گھر مہیا کرے گا جس میں ہم رہ سکیں یہ آدمی کا بنایا ہوا نہیں ہو گا یہ گھر آسمان میں ہو گا جو ہمیشہ قائم رہے گا۔

2 لیکن اب ہم اس جسم میں کراہتے ہیں ہم خدا سے التجا کرتے ہیں کہ ہم کو گھر دے جو آسمان میں بنا ہوا ہے۔

3 وہ ہم کو لباس پہنائے گا اور ہم برہنہ نہیں ہوں گے۔

4 جب ہم اس خیمہ میں رہیں گے تو بوجھ کے مارے کراہتے رہے ہوں گے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ خیمہ کو نکال دیں لیکن ہم جانتے ہیں کہ آسمانی گھر کا لباس پہنیں ۔ اور تب یہ فانی جسم کو زندگی نگل جائے گی۔

5 اور خدا نے ہمیں اس مقصد کے لئے بنا یا ہے اور ضمانت کے لئے روح دی کہ وہ نئی زندگی دے گا۔

6 پس ہم ہمیشہ پر امید رہتے ہیں ہم جانتے ہیں جب تک ہم ان جسموں میں ہیں ہم خداوند سے دور ہیں ۔

7 اور ہم اپنے ایمان سے رہتے ہیں اور جو دکھا ئی دینے والا ہو اس سے نہیں ۔

8 میں کہتا ہوں کہ ہمارے میں اعتماد ہے اور ہم اس جسم سے دور ہو کر خداوند کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں ۔

9 اس واسطے ہما ری تمنا ہے کہ خداوند خوش ہو جائے ہم ہر حال میں اس کو خوش رکھنا چاہتے ہیں چا ہے ہم جسم میں یہاں رہتے ہیں یا وہاں خداوند کے ساتھ۔

10 ہم سب کو فیصلے کے لئے مسیح کے سامنے کھڑا ے ہو نا چاہئے۔ تا کہ ہر ایک کو اس کے اعمال کے مطابق بدلہ مل سکے جو اس نے اپنے بدن کے وسیلہ سے کئے ہوں ۔ خواہ بھلے ہوں خواہ برے۔

11 ہم جانتے ہیں کہ ہم خداوند سے ڈرتے ہیں اس لئے ہم لوگوں کو سچا ئی قبول کر نے کے لئے سمجھاتے ہیں خدا ہم کو اچھی طرح جانتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ تم لوگ بھی اپنے دلوں میں ہمیں اچھی طرح جانتے ہو گے۔

12 ہم اپنے آپ کو تمہارے سامنے ثابت کر نے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ ہم تمہیں اپنے متعلق کہتے ہیں ۔ اس لئے تم ایک تقریب مناؤ اور فخر کرو تب تم ان لوگوں کو جواب دے سکو جو دیکھی جانی والی چیزوں پر فخر کرتے ہیں وہ لوگ اس بات کی پر واہ نہیں کرتے کہ آدمی کے دل میں کیا ہے۔

13 اگر ہم پا گل ہیں تو یہ بھی خدا کے لئے ہے۔ اگر ہم صحیح الدماغ ہیں تو یہ تمہارے لئے۔

14 مسیح کی محبت ہم کو قابو میں کر لیتی ہے کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ اگر ایک آدمی سب لوگوں کے لئے مرتا ہے اس لئے سب مر گئے۔

15 اور وہ جب تمام لوگوں کے لئے مر گئے تو پھر جو لوگ زندہ ہیں وہ اپنے لئے زندہ نہیں رہتے وہ ان کے لئے مرگئے دوبارہ موت سے جلائے گئے اس لئے ان کو اس کے لئے رہنا ہے۔

16 پس اب سے ہم کسی شخص کے متعلق ایسا نہ سوچیں گے جیسا کہ یہ دنیا سوچتی ہے یہ سچ ہے کہ ہم نے پہلے مسیح کو دنیا کے لوگوں کے خیال کے مطابق سمجھا لیکن اب ہم اس طریقہ سے نہیں سوچتے۔

17 اگر کو ئی شخص مسیح میں ہے تو پھر وہ ایک نیا شخص ہے اس کی تمام پرانی چیزیں ختم ہو چکی ہیں ہر چیز نئی بنی ہے۔

18 یہ سب خدا کی طرف سے ہے مسیح کے ذریعہ خدا نے ہمارے اور اس کے درمیان سلامتی دی اور لوگوں اور اس کے درمیان میل ملاپ کی خدمت ہمارے سپرد کی۔

19 میرا مطلب ہے خدا مسیح میں ہو کر دنیا اور اپنے درمیان امن قائم کر لیا۔ خدا نے لوگوں کو مسیح میں ان کے گناہ کے لئے قصور وار نہیں ٹھہرا یا اور اس نے امن کے اس پیغام کو ہمیں لوگوں کو سنانے کے لئے دیا۔

20 ہم کو مسیح کے متعلق کہنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے خدا لوگوں کو ہمارے ذریعہ بلا رہا ہے۔ اس لئے ہم مسیح کی طرح سے منت کرتے ہیں کہ خدا سے میل ملاپ کر لو۔

21 مسیح نے کو ئی گناہ نہیں کیا لیکن اس نے ہمارے لئے اس کو گناہ جیسا ٹھہرا یا خدا نے ہمارے لئے ایسا کیا تا کہ مسیح سے ہو کر ہم اس کے راست باز ہو جائیں ۔

 

باب : 6

 

1 ہم خدا کے ساتھ کام کرتے ہیں اس لئے ہم تم سے اپیل کرتے ہیں کہ تم پر خدا کا جو فضل و کرم ہوا ہے اس کو ضائع نہ ہو نے دو۔

2 خدا کہتا ہے،

3 ہم نہیں چاہتے کہ لوگ ہمارے کام سے کو ئی غلط اثر لیں اس لئے ہم ایسا کو ئی کام نہیں کرتے جو مشکلات لوگوں کے اندر پیدا کرے۔

4 لیکن ہر طرح سے ہم اپنے آپ کو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہم خدا کے خادم ہیں ۔ ہر قسم کی سختیوں میں ،مصیبتوں میں مشکلات میں اور بہت سے مسائل میں بھی۔

5 جب کوڑے لگائے گئے اور جب قید میں بھی ڈالا گیا ہے۔ جب ہنگاموں سے جب ہمارے بہت سخت کام سے جب ہم بھوک سے ہم بیداری سے۔

6 ہم نے اپنے آپ کو اپنی پاکیزگی سے سچّائی کے علم سے اپنے صبر سے مہر بانی سے اور مقدس روح کی نعمت کے وسیلے سے اور سچی محبت خدا کا خادم ظاہر کیا۔

7 سچّائی کا دا من پکڑ کر،خدا کی قدرت پر منحصر رہ کر اور اپنے جینے کے صحیح راستے کو استعمال کر کے ہم اپنے آپ کو ہر چیز سے بچائے ہوئے رکھے ہیں ۔

8 کچھ لوگ ہمیں عزت دیتے ہیں لیکن دوسرے لوگ بے عزت کرتے اور دوسرے لوگ اچھی چیزیں ہمارے تعلق سے پھیلاتے ہیں لیکن دوسرے لوگ ہمارے تعلق سے غلط چیزیں پھیلاتے ہیں کچھ لوگ ہمیں جھو ٹا کہتے ہیں لیکن ہم تو سچ کہتے ہیں ۔

9 کچھ لوگوں کو ہمارے بارے میں کچھ نہیں معلوم ہے پھر بھی وہ ہمیں اچھی طرح جانتے ہیں ہم مر دوں کی مانند ہیں لیکن دیکھو ہم زندہ ہیں ہمیں سزا دی گئی لیکن ہمیں ہلاک نہیں کیا گیا۔

10 ہم غمزدہ ہیں لیکن ہمیشہ خوش رہتے ہیں ۔ ہم غریب ہیں لیکن ہم کئی لوگوں کو مالدار بناتے ہیں ۔ ہمارے پاس کچھ نہیں لیکن حقیقت میں ہمارے پاس سب کچھ ہے۔

11 اے کرنتھیو! ہم نے تم سے واضح باتیں کیں اور ہمارے دل تم لوگوں کے لئے کھلے ہیں ۔

12 ہماری محبت تمہارے لئے رکی نہیں ہو ئی ہے مگر تم نے ہم سے محبت کر نا روک دیا ہے۔

13 میں تم سے اپنے بچّوں کی مانند کہتا ہوں کہ تم وہی کرو جو ہم نے کیا ہے ہمارے لئے کھلے دل رکھو۔

14 جو بے ایمان والے ہیں ایسوں کے ساتھ مت شا مل ہو۔ اچھے اور برے ایک ساتھ نہیں رہ سکتے جیسا کہ نور اندھیرے کا ساتھ نہیں ہو تا۔

15 پھر کس طرح مسیحیوں اور شیطان ایک ساتھ رہ سکتے ہیں ؟ اہل ایمان اور غیر ایمان والے میں کیا چیز مشترک ہے۔

16 خدا کی ہیکل کا بتوں سے کیا نسبت اور ہم زندہ رہنے والے خدا کی ہیکل ہیں جیسا کہ خدا نے کہا :

17 اس واسطے خداوند فر ما تا ہے کہ، ان لوگوں میں سے نکل آؤ

18 میں تمہارا باپ ہوں گا

 

باب : 7

 

1 اے عزیزدوستو ! ہما رے پاس یہ خدا کے یہی وعدے ہیں اس لئے ہمیں اپنے آپ کو پاک کرنا ہو گا اور جو چیز ہما رے جسم کو اور روح کو نا پا ک کر دے اس سے دور رہنا اور ہمیں خود کو پاک رکھنا ہو گا کیوں کہ ہم خدا کی عظمت کے قائل ہیں ۔

2 ہم کو اپنے دل میں تھوڑی جگہ دو۔ ہم نے نہ کسی انسان کے ساتھ کو ئی برائی کی اور نہ ہی ہم نے کسی انسان کے ایمان کو تباہ کیا اور نہ ہی کسی کا استحصال کیا۔

3 میں تمہیں الزام دینے کے لئے ایسا نہیں کہہ رہا ہوں ۔ میں تم سے کہہ چکا ہوں کہ ہم تمہیں اتنی زیادہ محبت کرتے ہیں کہ ہم تمہارے ساتھ جئیں گے اور ساتھ مریں گے۔

4 میں تم سے بڑی دلیری کے ساتھ باتیں کرتا ہوں ۔ اور تم پر فخر ہے مجھ کو پو ری تسلّی ہو گئی ہے اور جتنی مصیبتیں ہم پر آتی ہیں ان سب میں میرا دل خوشی سے لبریز رہتا ہے۔

5 جب ہم مکدنیہ میں آئے ہمیں آرام نہیں تھا ہم نے اپنے ارد گرد مسائل پائے باہر لڑائیاں تھیں اور دل کے اندر خوفزدہ تھے۔

6 لیکن خدا نے ان لوگوں کو تسلّی دیا جو دکھی ہیں اور اس نے ہم کو تسلی دی جب ططس آیا۔

7 اس کے آنے سے جو تسلی تم نے اس کو دی اس سے ہمیں اطمینان ہوا ططس نے ہم سے کہا تم لوگوں کو مجھ سے ملنے کی خواہش ہے اس نے ہم سے کہا کہ تم لوگ یہاں اپنے کئے ہوئے کاموں پر پچتا نے لگے ہو ططس نے مجھے کہا کہ تمہیں ہماری کتنی فکر ہے جب میں نے یہ سنا تو میں بہت خوش ہوا۔

8 اگر میں نے اپنے خط سے تمہیں غم پہنچا یا ہے تو میں نے جو لکھا اس کے لئے میں افسوس نہیں کر تا میں جانتا ہوں کہ اس خطا نے تمہیں رنجیدہ کیا جس کے لئے مجھے افسوس ہے لیکن تمہاری رنجیدگی صرف مختصر عرصہ تک رہی۔

9 میں اب خوش ہوں ۔ میری خوشی اس لئے نہیں ہے کہ تم رنجیدہ ہو بلکہ میں اس سے خوش ہوں کہ تمہاری رنجیدگی نے تمہارے دلوں کو بدلا ہے تمہاری رنجیدگی خدا کی مرضی سے تھی۔ پس تمہیں ہماری طرف سے کو ئی نقصان نہیں پہونچا۔

10 اگر کو ئی آدمی خدا کی مرضی سے رنجیدہ ہے تو ایسے آدمی کے دل اور زندگی میں تبدیلی ہو تی ہے اور یہی چیز اس کی نجات کا باعث ہو تی ہے اس کے لئے افسوس کی ضرورت نہیں لیکن دنیا کے رنج ہی سے موت آتی ہے۔

11 تمہارے پاس جو رنج ہے وہ خدا کی مرضی سے ہے۔ اب دیکھو کہ یہ رنج کس طرح تم پر اثر کرتا ہے اس رنج نے تمہیں بہت سنجیدہ بنا دیا ہے اس لئے تمہیں یہ ثابت کر تا ہے کہ کو ئی برائی نہیں کی ہے نہ صرف یہ تمہیں غصسہ والا بنایا ہے مگر ڈرنے والا آدمی بھی۔ یہ تم میں ہم سے ملنے کی بے چینی ہمارے متعلق فکر پیدا کی۔ گنہگار کو سزا دلوانے کا شوق تم نے ان سب میں یہ ثابت کیا کہ اس معاملہ میں تم نے کو ئی غلطی نہیں کی۔

12 برے عمل کرنے والے آدمی کے لئے میں نے یہ خط نہیں لکھا ہے اور اس لئے نہیں لکھا کہ اس آدمی کو دکھ ہو۔ میں نے اس وجہ سے لکھا کہ ہمارے لئے تم میں جو احساس ہے وہ خدا کے روبرو اظہار ہو۔

13 اس لئے ہم کو تسلی ہو تی ہے۔

14 میں نے تمہارے لئے ططس کے سامنے فخر کیا اور تم نے یہ ثا بت کیا کہ یہ صحیح تھا۔ہر چیز جو ہم نے تم سے کہی وہ بالکل صحیح تھی۔ اور تم نے یہ ثا بت کیا کہ جو کچھ ہم نے ططس کے سامنے فخر کیا وہ ٹھیک تھا۔

15 اور تمہارے لئے اس کی محبت اور زیادہ مضبوط ہو تی جاتی ہے جب وہ یاد کیا کہ تم سب اس کی اطاعت کے لئے تیار رہو۔ تم نے اسکا استقبال عزت اور خوف کے ساتھ کیا۔

16 میں خوش ہوں کہ میں تم پر پو ری طر ح بھروسہ کر سکتا ہوں ۔

 

باب : 8

 

1 اور اب میرے بھائیو اور بہنو! ہم چاہتے ہیں کہ تم خدا کے فضل کو جان جاؤ جو خدا نے مکدنیہ کی کلیساؤں کو دی ہے۔

2 وہ اہل ایمان تکالیف کا سامنا کرتے ہوئے آزمائشوں سے گزرے ہیں ۔ لیکن وہ لوگ بہت غریب تھے۔لیکن ان کی سخت غریبی اور بڑی خوشی نے سخاوت پیدا کیا۔

3 میں گواہی دیتا ہوں کہ انہوں نے سب کچھ دیا جو ان سے ہو سکتا تھا وہ ان کے بس میں تھا اس سے کچھ زیادہ ہی دیا۔ اور انہوں نے سخاوت سے دیا۔ جب کہ ان کو کسی نے ایسا کر نے کے لئے مجبور نہیں کیا تھا۔

4 لیکن انہوں نے ہم سے بار بار التجا کی کہ خدا کے لوگوں کی یہی سخاوت کی خدمت میں انہیں بھی حصہ لینے کا موقع دیا جائے۔

5 اور انہوں نے اس طریقے سے دیا جسکی ہم امید بھی نہیں کر سکتے تھے۔ انہوں نے رقم دینے سے پہلے خود اپنے آپ کو ہمیں اور خداوند کو دے دیا۔ اور یہی خدا کی مرضی تھی۔

6 اس لئے ہم نے ططس کو تمہاری مدد اور اس مخصوص فضل کے کام کو پو را کر نے کے لئے کہا۔ ططس ہی وہ آدمی تھا جس نے اس کام کو شروع کیا۔

7 تم تو ہر چیز میں دولت مند ہو۔ ایمان میں بولنے میں ،علم میں ،سچی مدد کرنے کی چاہت میں ان ساری چیزوں کی بابت محبت میں جو تم نے ہم سے سیکھا ہے۔ اور ہم چاہتے ہیں کہ تم ہمیشہ اس فضل کے کام میں بھی دولت مند رہو۔

8 میں تمہیں دینے کے لئے حکم نہیں دے رہا ہوں لیکن میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ تمہاری محبت حقیقت میں سچ ہے۔ میں اس لئے ایسا کر تا ہوں تا کہ تمہیں دکھا یا جائے کہ دوسرے بھی حقیقت میں مدد چاہتے ہیں ۔

9 تم ہمارے خداوند یسوع مسیح کے فضل کو جانتے ہو تمہیں معلوم ہے کہ وہ دولت مند ہونے کے با وجود تمہارے لئے غریب ہو گئے اس کے غریب ہو نے سے تم دولت مند بن جاؤ۔

10 میں تمہیں رائے دیتا ہوں کہ گزشتہ سال تم بھی پہلے تھے جو خیرات دینے کی خواہش کی تھی حقیقت میں تم ہی پہلے تھے جس نے دیا۔

11 اب اس کام کو پو را کرو جس کو تم نے شروع کیا تھا جب تمہارا کام اور تمہاری آمادگی مساوی ہو جائے گی۔ جو کچھ تمہارے پاس ہے اس میں سے دو۔

12 اگر تم دینا چاہتے ہو تب تمہاری نعمت قبول کی جائے گی، تمہارے عطیہ کا جو تمہارے پاس ہے۔ اس کے مطابق فیصلہ ہو گا کہ جو تمہارے پاس نہیں ہے۔ اس کے مطابق فیصلہ نہیں ہو گا۔

13 ہم نہیں چاہتے کہ تم مصیبت میں رہ کر دوسروں کو اطمینان سے رکھیں ہم چاہتے ہیں کہ ہر چیز مسا وی رہے۔

14 اب اس وقت تمہارے پاس کثرت سے چیزیں ہیں اس لئے ان چیزوں سے دوسرے لوگوں کی مدد کر سکتے ہو جن کی انہیں ضرورت ہو بعد میں آ کر ان کے پاس زیادہ ہو گا تو تب تمہیں کسی چیز کی ضرورت ہو تو وہ تمہاری مدد کر سکیں گے۔ اس طرح سب برا بر رہیں گے۔

15 جیسا کہ صحیفوں میں لکھا ہے،

16 خدا کا شکر ہے کہ خدا نے ططس کو تمہارے لئے ویسی ہی محبت دی جیسی مجھے دی ہے۔

17 ططس کو جس چیز کے متعلق ہم نے نصیحت کی اس کو اس نے قبول کر لیا وہ تمہاری ملاقات کا خواہش مند ہے اور اپنے ارادے سے تمہاری طرف روا نہ ہو رہا ہے۔

18 ہم ططس کے ساتھ اس کے بھا ئی کو بھی بھیج رہے ہیں جس کی تعریف تمام کلیساؤں نے کی اس کی خدمت کے لئے اس نے خوشخبری پھیلائی اس کے لئے تعریف کی گئی۔

19 اس بھا ئی کو کلیساؤں نے ہمارے ساتھ جانے کے لئے چنا جب ہم عطیہ کی رقم لے جا رہے تھے اور ہم یہ خدمت خداوند کے جلال کے لئے کرتے ہیں ۔ اور ہماری مدد کے شوق کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔

20 ہم کو اس بڑی دو لت کا انتظام کر نے میں بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تا کہ کو ئی ہمیں ملا مت نہ کرے۔

21 ہماری کو شش ہے کہ صحیح اور نیک عمل کریں ہم وہی عمل کر نا چاہتے ہیں جسے خداوند قبول کرے اور جسے لوگ صحیح سمجھیں ۔

22 اور ان کے ساتھ ہم اپنے بھا ئی کو بھیج رہے ہیں جو ہمیشہ مدد کے لئے تیار رہتا ہے۔ جس کو ہم نے بہت سی باتوں میں بار بار آزمایا ہے اور اس کو سر گرم پا یا ہے۔ اس کو تم پر زیا دہ یقین ہے اسی لئے وہ مدد کر نے کے لئے اور زیادہ سر گرم ہے۔

23 جہاں تک ططس کا تعلق ہے وہ میرا دوست ہے۔ اور تمہاری مدد کر نے کے لئے وہ میرے ساتھ کام کر تا ہے اور جہاں تم دوسرے بھا ئیوں کا تعلق ہے انہیں کلیساؤں نے بھیجا ہے اور وہ مسیح کا جلال ہے۔

24 اس لئے تم انہیں ثابت کرو کہ حقیقت میں تمہیں محبت ہے انہیں ثابت کرو کہ ہم کو تم پر فخر کیوں ہے تب ہی تمام کلیسائیں یہ دیکھ سکتی ہیں ۔

 

باب : 9

 

1 میں دراصل ان خدا کے لوگوں کی مدد کے بارے میں لکھنے کی ضرورت نہیں سمجھتا۔

2 میں جانتا ہوں کہ تم مدد کر نا چاہتے ہو اور میں اسی کام کے لئے مکدنیہ کے لوگوں میں فخر کرتا ہوں میں ان سے کہہ چکا ہوں کہ اخیہ کے لوگ گزشتہ سال سے ہی مدد دینے کے لئے تیار تھے اور تمہاری اس طرح مدد دینے کے واقعے سے وہ لوگ بھی مدد کے لئے تیار ہیں ۔

3 لیکن میں بھا ئیوں کو تمہارے پاس بھیج رہا ہوں میں چاہتا ہوں کہ میں تمہارے متعلق ان کے سامنے جو فخریہ کہا ہے وہ بے بنیاد نہ ثا بت ہو جائے۔ میں چاہتا ہوں کہ تم تیار رہو جیسا کہ میں نے انہیں کہا ہے۔

4 اگر مکدنیہ سے کو ئی بھی میرے ساتھ آتے ہیں اور وہ دیکھتے ہیں کہ تم لوگ تیار نہیں ہو تو ہمیں بڑی شرمندگی ہو گی کیوں کہ ہم نے تمہارے تعلق سے بڑا ہی یقین دلایا ہے۔ اور تمہیں بھی شرمندگی ہو گی۔

5 اس لئے میں نے سوچا کہ میرے پہنچنے سے پہلے ان بھا ئیوں کو تمہارے پاس روانہ کروں تاکہ یہ لوگ تمہارے اس عطیہ کو پہلے سے تیار کر رکھیں جو تم نے وعدہ کیا ہے اور وہ رضا کا را نہ عطیہ کے طور پر ہی رہے نہ کہ زبردستی سے۔

6 یاد رکھو جو شخص کم بوتا ہے وہ اپنی فصل سے کم پاتا ہے اور جو زیادہ بوتا ہے تو وہ زیادہ فصل بھی کاٹے گا۔

7 ہر شخص کو عطیہ دینا چاہئے جیسا کہ اس نے اپنے دل میں دینے کے لئے طئے کیا ہے۔ وہ اگر کسی کو دینے میں تا مل ہو یا وہ رنج محسوس کرے تو وہ نہ دے۔ اور اگر کو ئی یہ سمجھ رہا ہے کہ زبر دستی دینا پڑ رہا ہے تو ایسے شخص کو بھی چاہئے کہ نہ دے۔ پر خدا ان ہی لوگوں سے محبت کرتا ہے جو خوشی سے دیں ۔

8 اور خدا بھی اپنی بر کتیں تم پر تمہاری ضرورت سے زیادہ ہی نازل کرے گا۔ اور ہمیشہ تمہارے پاس ہر چیز کی فرا وانی ہو گی۔ اور تم سب طرح کے نیک کام میں زیادہ سے زیادہ خرچ کر سکو گے۔

9 جیسا کہ صحیفوں میں لکھا ہے

10 خدا چند کو بیج مہیا کر تا ہے جو وہ زمین میں بوتا ہے اور وہی غذا کے لئے روٹی دیتا ہے خدا تمہیں روحانی بیج مہیا کرتا ہے تا کہ اسے بو کر اسے تم بڑھا سکو اور تمہاری نیکیوں کے بدلے میں بڑی اچھی فصل دیتا ہے۔

11 اور خدا تمہیں ہر طرح سے دولتمند بنا تا ہے تا کہ تم ہر وقت سخاوت کر سکو اور ہمارے ذریعہ جو ہمارا دین ہو گا وہ ان لوگوں کے لئے خدا سے شکر گزاری کا باعث ہو گی۔

12 یہ تمہاری خدمت جو تم کرتے ہو خدا کے لوگوں کی ضرورت کی خا لص تکمیل کے لئے نہیں ۔ لیکن یہ تمہاری خدمات کا عوض اس کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ لوگ خدا کا شکر ادا کرتے ہیں ۔

13 یہ خدمت جو تم کرتے ہو تمہارے ایمان کا ثبوت ہے۔ لوگ اسی کی وجہ سے خدا کی تعریف کرتے ہیں کیوں کہ تم مسیح کی خوشخبری کا اقرار کر کے اس پر تابعداری سے عمل کرتے ہیں ۔ان کی اور سب لوگوں کی تم سخاوت سے عطیہ دینے کی وجہ سے لوگ خدا کی تعریف کرتے ہیں ۔

14 اور وہ لوگ تمہارے لئے دعا کرتے ہوئے تمہارے ساتھ ہو نے کی خواہش کریں گے وہ اسی لئے چاہتے ہیں کہ انہیں معلوم ہے کیوں کہ خدا کا فضل عظیم تم پر ہو ں ۔

15 ہمیں اس کی بخششوں کے لئے ہمیشہ خدا کے شکر گزار رہنا ہو گا جسکا سمجھا نا بہت عجیب وغریب ہے جسے لفظوں میں اظہار نہیں کیا جا سکتا۔

 

باب : 10

 

1 میں پولس ہوں اور تم سے مسیح کی نرمی اور اس کے صبر میں التجا کر تا ہوں کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ جب میں تمہارے ساتھ ہو تا ہوں تو بہت نرم رہتا ہوں اور بعد میں جب تم سے دور رہتا ہوں تو دلیر ہو تا ہوں ۔

2 کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم دنیا کے طریقے سے رہتے ہیں میرا خیال ہے کہ جب میں آؤں تو ان لوگوں کے ساتھ سخت روّیہ اختیار کروں اور میری درخواست یہ ہے کہ جب میں وہاں آؤں تو مجھے سختی کے رویّہ کو اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

3 ہم دنیا میں رہتے ہیں لیکن دنیا کی طرح ہم جسمانی لڑا ئی نہیں لڑتے۔جو لڑی جا چکی ہے۔

4 ہتھیار جو ہم لڑا ئی کے لئے استعمال کرتے ہیں دنیاوی لڑا ئی کے ہتھیاروں سے بالکل مختلف ہیں ہمارے ہتھیار تو خدا کی دی ہو ئی قوّت ہے اور اسی ہتھیاروں سے ہم دشمنوں کی مضبوط جگہوں کو تباہ کرتے ہیں ۔ ہم لوگوں کی تکرار کو ختم کر دیتے ہیں ۔

5 اور ہم ہر اس غرور کو ڈھا دیتے ہیں جو خدا کے علم کے خلاف اپنا مکروہ سر اٹھائے ہوئے ہیں اور ہم ایسے خیالات کو قا بو میں کر کے مسیح کی اطاعت کے قا بل بناتے ہیں ۔

6 ہم ہر کسی کی نا فر مانی کی سزا دینے کو تیار ہیں لیکن پہلے پہل تو ہم تمہیں اطاعت گزار مکمل بنانا چاہتے ہیں ۔

7 تم کو چاہئے کہ جو دائرے تمہارے سامنے ہوں اسے دریافت کریں اگر کسی شخص کو یقین ہے کہ اس کا تعلق مسیح سے ہے تب اس کو معلوم ہو نا چاہئے کہ ہم بھی ویسے ہی ہیں جیسے کہ وہ ہے۔

8 یہ سچ ہے کہ ہم آزادانہ فخریہ طور پر اس حق کے بارے میں کہتے ہیں جو خداوند نے ہمیں دیا ہے۔ یہ اختیار اس نے ہم کو اس لئے دیا ہے کہ تم میں مضبوطی قائم ہو قوّت پیدا ہو نہ کہ تمہیں نقصان پہونچے تو اس لئے جو ہم فخریہ کہتے ہیں کہ اس پر ہم شرمندہ نہیں ہیں ۔

9 میں یہ نہیں چاہتا کہ تم میرے خطوں سے یہ نہ سمجھو کہ میں تمہیں ڈرا نا چاہتا ہوں ۔

10 کچھ لوگ کہتے ہیں کہ پو لس کے خطوط بڑے موثر اور زبر دست ہیں لیکن جب وہ ہم میں ہے تو وہ کمزور ہے اور اس کی تقریر بیکا رہے۔

11 ایسے لوگوں کو معلوم ہو نا چاہئے کہ ہم تمہارے ساتھ وہاں نہیں ہیں اسی لئے ہم یہ باتیں خطوط میں لکھتے ہیں لیکن اگر ہم وہاں ہوں گے ہم وہی اختیار بتائیں گے جو ہمارے خطوط میں ہے۔

12 ہماری ایسی جرأت نہیں کہ اپنا شمار اسی گروہ کے ان لوگوں میں کریں جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ بہت اہم ہیں ۔ ہم اپنا موازنہ ان سے نہیں کرتے وہ لوگ تو خود اپنی ہی اہمیت اور نیک نامی جتاتے ہیں اور اپنے آپ کا وزن کر کے خود ہی موازنہ کرتے ہیں اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ وہ کچھ نہیں جانتے۔

13 جو بھی ہو ہم اپنے حدود سے بڑھ چڑھ کر فخر نہیں کریں گے،بلکہ خدا نے ہمارے حدود کو مقرّر کیا ہے ہم ان ہی میں فخر کرتے ہیں ۔ اس علا قے کا کام کرنتھیوں کی حدوں تک رہتی ہے۔

14 ہم اپنے آپ پر بہت زیادہ فخر نہیں کر رہے ہیں ۔ ہم اتنا زیادہ فخر نہیں کرتے اگر ہم تمہارے پاس نہ آئے ہوتے لیکن ہم تمہارے پاس آئے ہیں ہم تو تمہارے پاس مسیح کے کلام کی خوشخبری لے کر آئے ہیں ۔

15 اور ہم دوسروں کی محبت پر فخر نہیں کرتے ہمیں امید ہے کہ تم اپنے اپنے ایمان میں مضبوطی سے قائم رہو گے۔ جو بڑھتی جائے گی جس سے ہمارا کام تم میں زیادہ ہو گا۔

16 ہم خدا کے کلام کی خوشخبری تمہارے شہر کے علا وہ دوسری جگہوں پر سنانا چاہتے ہیں ہم جو کام دوسروں کے ذریعہ دوسرے علاقوں میں ہو چکا ہے اس پر فخر نہیں کر تے۔

17 لیکن اگر کو ئی شخص فخر کر تا ہے تو چاہئے کہ وہ خداوند پر فخر کرے جو شخص خود کی نیک نامی جتائے وہ مقبول نہیں حقیقت میں آدمی تو وہ ہے جسے خداوند اچھا سمجھے وہی مقبول ہے

18

 

 باب : 11

 

1 میں چاہتا ہوں کہ میرے ساتھ صبر سے رہو اگر چہ کہ میں کسی قدر بے وقوفی ہی کیوں نہ کروں لیکن تمہیں تو برداشت کر نا ہی ہے۔

2 مجھے تم سے غیرت ہے اور یہ غیرت وہ ہے جو خدا کی طرف سے ہے میں نے وعدہ کیا ہے کہ تمہیں مسیح کے پاس پیش کروں میں تمہیں مسیح کے پاس ایک پاک کنواری کے روپ میں پیش کر نا چاہتا ہوں ۔

3 لیکن مجھے ڈر ہے کہ کہیں تمہارے ذہن بھٹک کر خلوص اور پاکدامنی سے ہٹ کر مسیح کے راستے سے ہٹ نہ جائیں اسحی طرح جیسے حوّا کو شیطان نے سانپ کے روپ میں آ کر بہکا یا اور اسے دھو کہ دیا۔

4 تم ہر کسی کے ساتھ صبر سے رہتے ہو جو کو ئی تمہارے پاس آئے اور کو ئی دوسرے یسوع کے متعلق منا دی کرے جس کے با رے میں ہم نے تمہیں کبھی بھی نہیں کہا یا اور کو ئی روح تم سے ملے اور کو ئی انجیل دے تو ہم اسے قبول کرتے ہیں حالانکہ ایسی کوئی انجیل یا روح کے با رے میں تم نے ہم سے نہیں سنا کیا تم نے یہ سب بر داشت نہیں کیا؟

5 میں تو اپنے آپ کو ان عظیم رسول سے کچھ کم نہیں سمجھتا۔

6 یہ سچ ہے کہ میں کوئی تربیت یافتہ تقریر کرنے وا لا نہیں ہوں لیکن میرے پاس علم ہے اور یہ ہم نے ہر طریقہ سے تم پر واضح کر دیا ہے۔

7 میں نے بغیر کسی معاوضہ کے خدا کی خوش خبری تم کو مفت پہنچا دی ہے اور تم کو اونچا اٹھا نے کے لئے میں نے اپنے آپ کو نیچا کر دیا کیا تم سوچتے ہو وہ غلط تھا؟

8 میں نے دوسری کلیساؤں سے اجرت حا صل کی تا کہ تمہاری خدمت کر سکوں ۔

9 اور جب میں تمہارے ساتھ تھا تب بھی میں نے ضرورت پڑ نے پر کسی پر بوجھ نہیں ڈا لا جو بھا ئی مکد نیہ سے آئے تھے انہوں نے میری روزانہ ضرورت کو پورا کیا۔ میں نے اپنی ذات سے تم پر کسی قسم کا بوجھ نہیں ڈالا اور کسی بھی بات کے لئے تم پر کسی قسم کا بوجھ نہیں ڈالوں گا۔

10 اخیہ کا کو ئی بھی شخص مجھے یہ فخر کر نے سے نہیں روک سکے گا۔ میں مسیح کی سچا ئی سے جو مجھ میں ہے اسی سے یہ کہتا ہوں ۔

11 اور ہو سکتا ہے تم اس طرح سوچ رہے ہوں گے کہ میں تم پر بوجھ بننے سے قاصر رہا اس لئے کہ یہ سچ نہیں ہے خدا جانتا ہے کہ میں تم سے محبت کرتا ہوں ۔

12 اور جو کچھ اب میں کہہ رہا ہوں ایسا ہی کرتا رہوں گا میں ان لوگوں کو جو فخر کر نے کے لئے موقع کی تلاش میں رہتے ہیں انہیں موقع نہیں دوں گا کہ وہ کسی بات پر فخر کر سکیں ۔ وہ ان کے کاموں کی بڑا ئی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ انہوں نے ہم جیسا ہی کام کیا ہے۔

13 ایسے لوگ سچے رسول نہیں ہیں وہ جھوٹ بولتے ہیں ۔ اور اپنے آپ کو ایسے بدل لیتے ہیں اور ڈھونگ رچاتے ہیں کہ عام لوگ یہ سمجھیں کہ وہ مسیح کے رسول ہیں ۔

14 اس سے ہمیں کو ئی حیرت نہیں کیوں کہ شیطان بھی اپنے آپ کو اس طرح بدلتا ہے جس سے لوگ یہ سمجھیں کہ وہ نور کا فرشتہ ہے۔

15 اسی لئے ہمیں تعجب نہیں ہو گا اگر شیطان کے خادم اپنے آپ کو سچّے خادم ظاہر کریں تو کو ئی حیرت کی بات نہیں ۔ لیکن آخر میں ان لوگوں کو ان کے کئے کی سزا ملے گی۔

16 میں دوبارہ کہتا ہوں کہ کوئی بھی یہ نہ سوچے کہ میں احمق ہوں اگر تم یہ سمجھتے ہو کہ میں بے وقوف ہوں تو تمہیں چاہئے کہ مجھے بے وقوف سمجھ کر ہی قبول کرو تا کہ میں بھی کچھ تو فخر کر لوں ۔

17 میں جو بڑا ئی کرتا ہوں اس لئے کہ مجھے اپنے آپ پر یقین ہے۔لیکن میں اس طرح نہیں کہہ رہا ہوں جیسے خداوند تم سے کہے میرا فخر سوائے بے وقوفی کے کچھ نہیں ۔

18 دنیا میں کئی لوگ اپنی زندگیوں کے متعلق سے فخر کرتے ہیں اسی طرح میں بھی فخر کروں گا۔

19 تم عقلمند ہو اس لئے خوشی کے ساتھ بے وقوفوں کے ساتھ صبر سے رہتے ہو۔

20 میں جانتا ہوں کہ تم میں صبر کرنے کا مادہ ہے حتیٰ کہ جب کبھی کو ئی تم پر زبردستی کر کے کسی چیز کے کر نے کے لئے کہتا ہے۔ اور کو ئی تمہیں فریب دیتا ہے۔ یا پھر کو ئی اپنے آپ کو تم سے بہتر سمجھتا ہے یا تمہارے منہ پر تھپڑ ما رتا ہے پھر بھی تم بر داشت کرتے ہو۔

21 یہ کہتے ہوئے میں خود شرم محسوس کرتا ہوں لیکن ان چیزوں کے کرنے میں ہم بہت کمزور تھے۔

22 کیا وہ لوگ عبرانی ہیں ؟ میں بھی ہوں ! کیا وہ لوگ اسرائیلی ہیں ، میں بھی ہوں کیا وہ لوگ ابراہیم کی نسل سے ہیں ؟ میں بھی ہوں !

23 کیا وہ لوگ مسیح کی خدمت کرتے ہیں ؟ میں بھی زیادہ خدمت کر تا ہوں پا گل ہوں جو اس طرح کہتا ہوں میں نے ان لوگوں کی نسبت زیادہ محنت سے کام کیا ہے اور اکثر میں قید میں رہا کئی دفعہ مجھے ما را پیٹا گیا اور نقصان پہنچا یا گیا میں موت کے قریب ہو گیا تھا۔

24 پانچ مرتبہ یہودیوں نے مجھے انتا لیس بار کوڑے مارے ہیں ۔

25 مجھے تین بار لاٹھیوں سے مارا گیا ہے ایک بار تو مجھ پر پتھراؤ کیا گیا۔تین بار میرا جہا ز ٹکرا کر ٹوٹ گیا اور ان میں سے ایک وقت تو میں ایک رات ایک دن سمندر میں کا ٹا۔

26 میں نے کئی بار سفر کیا مجھے دریاؤں کے خطرے، چوروں کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا۔ میرے اپنے لوگوں سے مخالفت اور غیر یہودیوں سے سامنا کر نا پڑا۔ مجھے شہر کے، بیابان کے خطروں اور سمندر کے خطروں کا سامنا کرنا پڑا۔ میں جھوٹے بھا ئیوں کے خطروں میں گھر گیا۔

27 میں نے سخت اور تھکا دینے وا لی محنت کی اور کئی مرتبہ تو نیند بھی نہ کی کئی بار میں بھو کا پیاسا رہا کئی بار تو میں بغیر غذا کے رہا سردیوں میں بغیر کپڑوں کے رہا۔

28 اور بھی دوسرے کئی مسائل تھے جس میں سے ایک یہ کہ میں تمام کلیساؤں کی دیکھ بھا ل میں تھا۔ میں ان کے تعلق سے ہر روز فکر مند رہا۔

29 میں ہر وقت دوسروں کی کمزوری سے خود بھی کمزور محسوس کیا میں نے ہر دفعہ اس وقت اندرونی طور پر اپنے آپ کو پریشان محسوس کیا جب میں نے دیکھا کہ کو ئی نہ کو ئی گناہ میں مبتلا ہو رہا ہے۔

30 اگر مجھے بڑا ئی کی باتیں کرنی ہی ہیں تو میں ان باتوں کے لئے بڑا ئی کروں گا جو مجھے کمزور ظاہر کرتی ہیں ۔

31 خدا اور یسوع مسیح کا باپ جانتا ہے کہ میں جھوٹ نہیں کہہ رہا ہوں جس کی ہمیشہ ابدی طور پر تعریف ہو تی ہے۔

32 جب میں دمشق میں تھا تو بادشاہ ارتاس کا حاکم مجھے گرفتار کرنا چاہتا تھا اور اس نے شہر میں ہر طرف سپا ہیوں کو مقرر کر دیا۔

33 لیکن چند دوستوں نے مجھے ٹوکرے میں رکھ کر شہر کی دیوار سے نیچے اتارا اس طرح میں حاکم کے ہا تھوں سے بچ گیا۔

 

باب : 21

 

1 اب تو مجھے فخر کرنا ہی چاہئے اگر چہ اس سے مجھے کچھ حا صل نہیں لیکن میں تو خداوند کی رویا اور مکاشفہ کے با رے میں کہتا ہوں اور فخر کرتا ہی رہوں گا۔

2 میں مسیح میں ایک شخص کو جانتا ہوں جس کو چودہ برس پہلے تیسرے آسمان پر اٹھا لیا گیا میں یقین سے نہیں جانتا کہ اس کو جسم کے ساتھ اٹھا یا گیا تھا یا بغیر جسم کے اٹھایا گیا تھا یہ تو خدا ہی جانتا ہے۔

3 اور میں جانتا ہوں کہ اس آدمی کو جسم کے ساتھ یا بغیر جسم کے ساتھ جنت میں لے جایا گیا، لیکن میں نہیں جانتا صرف خدا ہی جانتا ہے کہ جسم کے ساتھ یا بغیر جسم کے ساتھ جنت میں لے جایا گیا۔لیکن اس نے جن باتوں کو سنا وہ اسے بیان کر نے کے لائق نہیں ۔اور جن باتوں کو اس نے سنا اسے کسی بھی انسان کو بولنے کی اجازت نہیں ۔

4  5 ایسے شخص پر میں فخر کروں گا لیکن اپنے آ پ پر نہیں ۔میں اپنی کمزوریوں پر بڑا ئی کروں گا۔

6 اگر میں نے اپنے آپ کو بڑا ئی کر نا چا ہا تو پھر میں کسی طرح بے وقوف نہیں ہوں کیوں کہ میں سچ کہہ رہا ہوں ۔لیکن اپنے بارے میں بڑا ئی نہیں کر رہا ہوں کیوں کہ میں نہیں چاہتا ہوں کہ لوگ میرے بارے میں مجھے بڑا سمجھیں بجائے اس کے کہ وہ مجھے دیکھیں یا مجھے کچھ کہتا ہوا سنیں ۔

7 لیکن مجھے جو عجیب نشانیاں بتائی گئی ہے ان سے مجھے زیادہ مغرور نہ ہو نا چاہئے اس طرح مجھے جسم میں ایک تکلیف دہ مسئلہ کا سامنا کر نا پڑا کہ شیطان کا فرشتہ مجھے مارنے کے لئے بھیجا گیا ہے تا کہ میں مغرور نہ بن جاؤں ۔

8 میں نے تین مر تبہ خدا سے التجا کی کہ یہ مجھ سے دور ہو جائے۔

9 لیکن خداوند نے مجھ سے کہا، میرا فضل تیرے لئے کا فی ہے کبھی تم کمزوری محسوس کرو گے تو میری قوّت تمہیں کا مل بنا دے گی۔اسی لئے میں خوشی سے اپنی کمزوری کی بڑا ئی کر تا ہوں تا کہ مسیح کی قوّت مجھ میں رہے۔

10 بس جب مجھ میں کمزوریاں محسوس ہو تی ہیں تو میں خوشی محسوس کر تا ہوں اس وقت میں خوش ہو تا ہوں جب لوگ میرے لئے بے عزتی کرتے ہیں ؟میں خوش ہو تا ہوں جب میں مشکلات کا سامنا کر تا ہوں ۔ میں خوش ہو تا ہوں جب لوگ مجھے ستاتے ہیں اور میں خوش ہو تا ہوں جب مسائل میں گھر جا تا ہوں ۔ یہ تمام چیزیں مسیح کے لئے ہیں اور میں ان چیزوں پر خوش ہوں سبب یہ ہے کہ جب میں کمزور محسوس کر تا ہوں تو تب ہی میں حقیقت میں طاقتور بنتا ہوں ۔

11 میں ایک بے وقوف کی مانند تم سے بات کر رہا ہوں ایسا تم ہی نے مجھے بنایا ہے۔ تم ہی وہ لوگ ہو جنہیں چاہئے کہ میرے بارے میں اچھی باتیں کریں حالانکہ میں کچھ نہیں ہوں لیکن میں ان عظیم رسول سے کچھ کم نہیں ہوں ۔

12 جب میں تمہارے ساتھ تھا تو میں نے صبر سے کچھ کام کئے جس سے ثا بت ہو تا ہے کہ میں رسول ہوں میں نے نشانیاں اور عجیب کام اور معجزے بتائے۔

13 اس طرح تم نے ہر چیز حاصل کی ہو گی جو دوسری کلیساؤں کو میسر تھی صرف ایک چیز مستثنیٰ تھی وہ یہ کہ میں نے تم پر کچھ بوجھ نہیں ڈالا مجھے اس کے لئے معاف کر نا۔

14 اب تیسری دفعہ میں تم سے ملنے کے لئے تیار ہوں ۔ تم پر بوجھ نہ بنوں گا۔ کو ئی بھی چیز جو تمہاری ہے وہ مجھے نہیں چاہئے۔ مجھے صرف تم لوگ چاہئے بچوں کو اپنے باپ کو دینے کے لئے کو ئی چیز بچا نا نہیں چاہئے۔بجائے اس کے والدین کو ہی بچا کر اپنے بچوں کو دینا چاہئے۔

15 اس لئے میں تمہیں جو بھی میرے پاس ہے دے کر خوش ہو نگا۔ اس سے بھی زیادہ میں اپنے آپ کو تمہارے حوالے کر دوں گا۔ اگر میں تم سے بے انتہا محبت کروں تو تمہاری محبت بھی اس سے کم نہ ہو گی۔

16 یہ بات صاف ہے کہ میں تم پر بوجھ نہیں تھا پھر بھی کیا تم سمجھتے ہو کہ میں نے تمہارے ساتھ کو ئی فریب کیا تمہیں جھوٹ بول کر تمہاری ہمدردی حاصل کی ہے ؟

17 میں نے جس کو تمہارے پاس بھیجا ہے کیا اس کے ذریعہ میں نے تمہیں کو ئی دھو کہ دیا ہے ؟نہیں !تم جانتے ہو کہ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔

18 میں نے ططس کو تمہارے پاس جانے کے لئے کہا اور میں نے اپنے بھا ئی کو اس کے ساتھ روا نہ کیا ططس نے تمہیں دھوکہ نہیں دیا۔ کیا اس نے دھو کہ کیا ؟نہیں !تم جانتے ہو کہ ططس اور میں نے ایک طرح کے کام ایک ہی روح سے کئے۔ کیا ہم ایک ہی نقش قدم پر نہ چلے۔

19 کیا تم سمجھتے ہو کہ ہم تم سے اپنا دفاع کر رہے ہیں نہیں بلکہ جو کچھ ہم نے کیا ہم مسیح کے شاگردوں کی طرح یہ چیزیں کہتے ہیں ۔ تم ہمارے عزیز دوست ہو اس لئے ہر وہ چیز جو ہم کرتے ہیں ۔صرف تمہیں مضبوط بنانے کے لئے کرتے ہیں ۔

20 جب میں وہاں آؤں مجھے ڈر ہے کہیں تمہیں ویسا نہ پاؤں جیسا میں سمجھتا ہوں اور مجھے یہ بھی ڈر ہے کہ کہیں تم بھی مجھے ویسا ہی پا ؤ جیسا تم نہ چاہتے ہو۔ مجھے ڈر ہے کہ تمہارے گروہ میں جھگڑا،حسد،غصّہ،خود غرض، برائیاں ،جھوٹی افواہیں ،غرور نہ ہو۔

21 مجھے ڈر ہے کہ جب میں تمہارے پاس دوبارہ آؤں تو میرا خدا مجھے تم لوگوں کے سامنے عاجز نہ کر دے اور جنہوں نے پہلے ہی گناہ کئے ہیں اس کے لئے مجھے افسوس کر نا پڑے۔کیوں کہ ان لوگوں نے اپنے دلوں کو نہیں بدلا ہے اور اپنی گناہوں کی زندگی پر وہ نادم نہیں ہیں اور حرام کاری عیاشی اور بے شرمی کے کام جو کئے ہیں ان پر وہ نادم نہیں ہیں ۔

 

 باب : 13

 

1 میں تمہارے پاس دوبارہ آؤں گا۔ یہ تیسری بار ہو گا۔ یاد رکھوکسی بھی شکایت کے لئے دو یا تین گواہوں کا ہو نا ضروری ہے جو یہ کہیں کہ وہ شکایت جائز ہے۔

2 جب دوسری دفعہ میں تمہارے پاس تھا اس وقت میں نے ان لوگوں کو جنہوں نے گناہ کئے خبر دار نہیں کیا تھا۔اب میں تم سے دور ہوں ۔ اور ان تمام لوگوں کو جو گناہ کئے ہیں خبر دار کر تا ہوں ۔ جب میں دوبارہ تمہارے پاس آؤں تو میں تمہارے گناہوں کے لئے سزا دوں گا۔

3 تم لوگ مسیح کے میری زبانی کہنے کا ثبوت چاہتے ہو۔ میرا ثبوت یہ ہے کہ مسیح تمہیں سزا دینے میں کمزور نہیں بلکہ تم میں وہ طاقتور ہے۔

4 یہ سچ ہے کہ مسیح اس وقت جب وہ مصلوب ہوا تو کمزور تھا لیکن اب ان کے پاس خدا کی طاقت ہے اور یہ بھی سچ ہے کہ ہم مسیح میں کمزور ہیں لیکن ہم تمہارے لئے مسیح میں خدا کی طاقت سے زندہ رہیں گے۔کیوں کہ خدا طاقت ہے۔

5 اپنے آپ کو جانچو کہ ایمان پر ہو یا نہیں ؟اپنے آپ کو جانچو کیا تم جانتے ہو کہ یسوع مسیح تم میں ہے۔ لیکن اگر تم آزمائش میں نا کام رہے تو پھر مسیح تم میں نہیں ہے۔

6 لیکن ہمیں امید ہے اور تم یہ دیکھو کہ ہم آزمائش میں ناکام نہیں ہیں ۔

7 ہم خدا سے دعا کرتے ہیں کہ تم کو ئی برا ئی نہ کرو۔ اس بات کی اہمیت نہیں ہے اگر لوگ یہ جان لیں کہ ہم آزمائش میں کامیاب ہیں لیکن اہم چیز یہ ہے کہ تم میں جو نیک عمل ہے وہ کرو۔ اگر چہ کہ لوگ سمجھیں کہ ہم آزمائش میں ناکام ہیں ۔

8 ہم ایسی کو ئی چیز نہیں کر سکتے جو سچّائی کے خلاف ہو ہم وہی کام کرتے ہیں جو سچا ئی کے لئے ہو۔

9 جب ہم کمزور ہیں اور تم طاقتور ہو تو ہم خوش ہیں ۔بلکہ ہم دعا کرتے ہیں کہ تم کامل ہو جاؤ۔

10 میں یہ سب کچھ لکھ رہا ہوں جب کہ میں تم سے دور ہوں میں اسلئے لکھ رہا ہوں کہ جب میں آؤں تو مجھے تمہیں مجبوراً سزا دینے کے لئے طاقت کا استعمال کر نا پڑے۔ خداوند نے مجھے تم لوگوں کو طاقتور بنانے کے لئے قوت دیا ہے تباہ کر نے کے لئے نہیں ۔

11 تو اب اے بھائیو اور بہنو!میں خدا حافظ کہتا ہوں ۔ کامل ہونے کی کوشش کرو۔میں نے جن باتوں کو کر نے کے لئے لکھا ہے اس پر عمل کرنے کی کو شش کرو۔ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر اور سلامتی سے رہو تو بے لوث محبت والا خدا اور اس کی سلامتی تم پر رہے گی۔

12 ایک دوسرے کا مقدس بوسہ لو جب تم ایک دوسرے سے ملا کرو۔

13 خدا کے سب مقدس لوگ تمہیں سلام کہتے ہیں ۔

14 خداوند یسوع مسیح کا فضل اور مہر بانیاں ،خدا کی محبت اور روح القدس کی شراکت تم سب کے ساتھ ہو تی رہے۔

 

کتاب ۴۸: گلتیوں

 

 

باب : 1

 

1 پو لس رسول کی طرف سے سلام۔مجھے لوگوں کی طرف سے رسول نہیں چنا گیا اور نہ ہی لوگوں نے مجھے بھیجا۔ یسوع مسیح اور خدا باپ نے مجھے رسول بنایا۔ اور وہ خدا باپ ہی ہے جس نے یسوع مسیح کو مردوں میں سے زندہ کیا۔

2 میں اور میرے ساتھ جو بھائی ہیں ان کی طرف سے میں یہ خط گلتیوں کی کلیساؤں کے نام بھیج رہا ہوں ۔

3 میں دعا کرتا ہوں کہ خدا ہمارا باپ اور خداوند یسوع مسیح کی طرف سے تمہیں اور سلامتی حا صل ہو تی رہے۔

4 یسوع نے ہمارے گناہوں کے بدلے اور اس خراب دنیا سے جس میں ہم رہتے ہیں چھٹکا رہ دلا نے کے لئے اپنی جان دے دی۔اور یہی خدا ہمارے باپ کی خواہش تھی۔

5 اسی کا جلال ہمیشہ ہمیشہ ہو تا رہے آمین۔

6 لیکن مجھے تعجب ہے کہ تھوڑی دیر پہلے جس نے تمہیں مسیح کے فضل سے بلا یا اس سے تم اس قدر جلد پھر کر کسی اور طرح کی خوشخبری کی طرف مائل ہو نے لگے۔

7 حقیقت میں کو ئی دوسری سچی انجیل نہیں ہے۔ لیکن کچھ لوگ تمہیں پریشان کر رہے ہیں وہ مسیح کی انجیل کو بدلنا چاہتے ہیں ۔

8 ہم تمہیں سچی انجیل کی بابت کہہ چکے ہیں اس لئے اگر خود ہم یا آسمان کے فرشتے کو ئی اور خوشخبری سنا تا ہے سوائے اس کے جسکا اعلان کر دیا گیا ہو،تو وہ ملعون ہو۔

9 یہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور پھر دو بارہ کہتا ہوں کہ اگر کو ئی سوائے اس سچی انجیل کے جس کو تم حاصل کر چکے ہودوسری کتاب شائع کرے۔وہ ملعون ہو۔

10 کیا تم سمجھتے ہو کہ میں لوگوں کو منوا لینا چاہتا ہوں کہ وہ مجھے قبول کریں نہیں میں صرف خدا کو خوش کر نے کی کو شش کر رہا ہوں کہ خدا مجھے قبول کرے کیا میں آدمیوں کو خوش کر تا ہوں اگر میں ایسا کر تا تو میں یسوع مسیح کا خادم نہ ہو تا۔

11 اے بھا ئیو!میں تمہیں معلوم کرانا چاہتا ہوں کہ میں نے جس انجیل کی تعلیم تمہیں دی ہے اس کو انسان نے نہیں بنایا۔

12 اور اس انجیل کی تعلیم کسی انسان کی نہیں ہے۔ کسی انسان نے اس انجیل کے متعلق مجھے نہیں سکھا یا۔ یسوع مسیح نے مجھے یہ دیا ہے اسی نے مجھے انجیل بتا ئی جسے کہ میں لوگوں سے کہوں ۔

13 تم میری گزشتہ زندگی کے متعلق سن چکے ہو کہ میں یہودی مذہب سے تھا میں خدا کی کلیسا کے لوگوں کو بہت ستا یا تھا اور کلیسا کو تباہ کر نے کی بہت کو شش کی تھی۔

14 اور میں یہودی قوم کی ترقی کر رہا تھا اور میرے لئے ہم سے زیادہ سر گرم تھا اور قدیم روایتوں میں اتنا سر گرم تھا جتنا دوسرا اور کو ئی نہ تھا یہ احکام در اصل روایتیں تھیں جو ہمیں بزرگوں سے ملی تھیں ۔

15 لیکن میری پیدائش سے پہلے ہی خدا نے میرے بارے میں منصوبہ بنا لیا۔

16 خدا نے چا ہا کہ میں اس کے بیٹے کے متعلق غیر یہودیوں کو خوش خبری سناؤں ۔ اس نے اس کا اظہار مجھ سے کیا جب خدا نے مجھے بلایا تو میں نے کسی آدمی سے ہدایت یا مدد نہیں کی۔

17 اور میں رسولوں سے ملنے یروشلم بھی نہیں گیا ان لوگوں سے ملنے جو مجھ سے پہلے رسول تھے۔اور میں فوراً عرب چلا گیا پھر بعد میں شہر دمشق چلا گیا۔

18 تین سال بعد میں یروشلم گیا میں نے کیفا سے ملنا چا ہا اور اس کے ساتھ پندرہ دن رہا۔

19 میں کسی دوسرے رسولوں سے نہیں ملا بلکہ صرف یعقوب سے جو خداوند یسوع کا بھا ئی ہے۔

20 خدا جانتا ہے کہ جو کچھ لکھتا ہوں وہ غلط نہیں ہے۔

21 اس کے بعد میں سوریہ اور کلکیہ روانہ ہوا۔

22 یہوداہ میں کلیسا جو مسیح میں تھے وہ مجھے ذاتی طور پر نہیں جانتے تھے۔

23 انہوں نے صرف میرے بارے میں یہ سنا تھا کہ اس انسان نے ہمیں بہت دہشت زدہ کیا ہے لیکن وہ اب لوگوں سے اسی ایمان کے متعلق کہہ رہا ہے جس کو کبھی اس نے تباہ کر نے کو شش کی تھی۔

24 اور ان ایمان والوں نے جو کچھ مجھ پر ہوا اس سے خدا کی حمد کی۔

 

باب : 2

 

1 چودہ سال بعد میں دوبارہ بر نباس کے ساتھ یروشلم گیا میں نے ططس کو ساتھ لیا۔

2 میں اس لئے گیا کیوں کہ خدا نے مجھ سے کہا کہ مجھے جانا چاہئے۔ میں ان ماننے والوں کے سردار کے پاس گیا جب ہم تنہا تھے تو میں نے ان کو خوش خبری دی اور ان سے کہا کہ میں غیر یہودی میں تبلیغ کر تا ہوں تا کہ یہ لوگ میرے کاموں کو سمجھ سکیں اس طرح وہ میرے سابقہ کاموں کو اور اب جو کچھ کرتا ہوں وہ ضائع نہ ہوں ۔

3 ططس میرے ساتھ تھا جو یونانی تھا۔ لیکن ان قائدین نے ختنہ کر نے وا لے کے لئے کسی قسم کی زبر دستی نہیں کی حتیٰ کہ ططس کے ساتھ بھی نہیں ہم ان ہی مسائل پر ان سے بات کرنا چاہتے تھے کیوں کہ چند جھوٹے لوگ چوری چھپے ہما رے گروہ میں گھس آئے ہیں وہ اس لئے آئے ہیں کہ ہمیں جو آزادی یسوع مسیح میں ہے جا سوسوں کے طور پر دریافت کر کے ہمیں غلام بنا لیں ۔

4

5 لیکن ہم تھوڑی دیر کے لئے بھی ان کا مطالبہ نہ مانیں ان سے کسی بھی نکتہ پر اتفاق نہیں کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ کتاب کی سچاّ ئی تم میں قائم رہے۔

6 جو لوگ کچھ اہمیت کے حامل دکھا ئی دیئے ہیں انجیل کو نہیں بدلے ہیں جو میں تبلیغ کر تا ہوں میرے لئے یہ اہم نہیں ہے کہ ان کی اہمیت ہے یا نہیں خدا کے نزدیک سب انسان برابر ہیں ۔

7 لیکن جب ان سربراہوں نے یہ دیکھا کہ خدا نے ایک خاص کام مجھے سونپا ہے۔ جیسا کہ پطرس کو دیا گیا تھا۔ پطرس کو یہودیوں میں خوشخبری سنانے کے لئے کہا گیا تھا۔ خدا نے مجھے اسی طرح غیر یہودی لوگوں میں خوشخبری سنانے کا حکم دیا ہے۔

8 خدا نے پطرس کو یہودیوں کے لئے رسول کی حیثیت سے کام کر نے کے لئے بھیجا خدا نے مجھے بھی رسول کی حیثیت کام کر نے کے لئے بھیجا ایسے لوگوں کے لئے جو غیر یہودی ہیں ۔

9 یعقوب،کیفا اور یحییٰ بحیثیت قائدین کلیسا انہوں نے دیکھا کہ خدا نے مجھے خاص تحفہ اپنے فضل سے دیا ہے اسی لئے انہوں نے برنباس کو اور مجھے قبول کیا اور وہ قائدین نے کہا، پولس اور برنباس کے لئے ہم رضامند ہیں کہ وہ غیر یہودی لوگوں کے پاس جائیں اور ہم یہودیوں کے پاس جائیں گے۔

10 انہوں نے ہم سے ایک کام کے کر نے کو کہا کہ غریبوں کی مدد کر نا یاد رکھو اور یہی کچھ ہے جسے میں حقیقت میں کر نے کا شوق رکھتا ہوں ۔

11 کیفا نے انطاکیہ آ کر جو کچھ کیا وہ صحیح نہیں تھا میں کیفا کے خلاف تھا اس بات کو میں نے اس کے روبرو کہا کہ وہ غلطی پر تھا۔

12 چنانچہ اس طرح جب کیفا پہلی بار انطاکیہ آیا تو اس نے غیر یہودیوں کے ساتھ مل کر کھا یا تب کچھ یہودی یعقوب کی طرف سے آئے اور جب وہ یہودی آئے تو کیفا نے ان غیر یہودیوں کے ساتھ کھا نا ترک کر دیا اور اپنے آپ کو ان غیر یہودیوں سے علیٰحدہ کر لیا۔ وہ یہودیوں سے ڈر گیا کیوں کہ ان کا ایمان تھا کہ تمام غیر یہودیوں کو ختنہ کر وانا چاہئے۔

13 چونکہ کیفا نے منافقت ظاہر کی تھی دوسرے یہودی کیفا کے ساتھ ہو گئے کیوں کہ وہ بھی منافق ہی تھے۔ حتیٰ کہ بر نباس بھی ان کی منافقت کے زیر اثر وہی کیا جو یہودی کرتے تھے۔

14 میں نے دیکھا کہ وہ یہودی انجیل کی سچائی پر عمل نہیں کرتے تھے اسی لئے میں نے کیفا سے سب یہودیوں کی موجودگی میں کہا، اے کیفا ! تم یہودی ہو لیکن تم یہودیوں جیسی زندگی نہیں گزارتے تم غیر یہودی جیسے ہو اسلئے تم غیر یہودیوں سے کیوں نہیں کہتے ہو کہ یہودیوں جیسی زندگی اختیار کریں ؟

15 ہم یہودی غیر یہودیوں جیسے گنہگار نہیں پیدا ہوئے بلکہ ہم پیدائشی یہودی ہیں ۔

16 ہم جانتے ہیں کہ آدمی راست باز صرف شریعت پر عمل کر کے نہیں ہو تا بلکہ یسوع مسیح پر ایمان لا کر ہی خدا کے نزدیک راستباز کہلا تا ہے۔اسلئے ہمارا ایمان یسوع مسیح پر ہے کیوں کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہم خدا کے نزدیک راستباز کہلائیں ۔اور ہم خدا کے نزدیک سچّے ہوں کیوں کہ مسیح پر ہمارا ایمان ہے نہ کہ شریعت پر عمل کر کے ہم راستباز کہلاتے ہیں یہ بالکل سچ ہے کہ صرف شریعت ہی پر عمل کرنے سے خدا کے نزدیک راستباز نہیں ہو تا۔

17 ہم یہودی مسیح کے پاس آنے کے بعد خدا کے نزدیک راستباز کہلائیں گے۔اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ ہم بھی غیر یہودیوں کی طرح گنہگار تھے۔ تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ مسیح نے ہمیں گنہگار کیا ہے ہر گز نہیں !۔

18 کیوں کہ اگر میں شریعت کا توڑنے والا بنوں گا اگر تعلیم دیتا ہوں جسکو میں نے ختم کیا تھا تو میں ایسے قانون کو جاری نہیں رکھتا۔

19 کیوں کہ شریعت کے لئے جان دی شریعت کے ذریعہ،میں اور میری پہلی زندگی مسیح سے مصلوب ہو گئی تا کہ میں خدا کے لئے زندہ رہوں ۔

20 اسلئے میں جو زندگی گزار رہا ہوں وہ میری زندگی نہیں بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہے۔ اور جو جسمانی زندگی میں اب رہ رہا ہوں وہ خدا کے بیٹے پر ایمان لا نے سے ہے جس نے مجھ سے محبت کی۔

21 یہ قدرت کا عطیہ ہے جو میرے لئے اہم ہے کیوں کہ اگر صرف شریعت کا قا نون ہی ہمیں راستباز بناتا تو مسیح کے مر نے کی کیا ضرورت تھی۔

 

باب : 3

 

1 اور گلتیو کے بے وقوف لوگو ! یسوع مسیح کو صاف طور پر تمہاری نظروں کے سامنے مصلوب کیا گیا۔ لیکن تم لوگ نا دانی سے کچھ لوگوں کے جال میں آ گئے۔

2 تم مجھ سے یہ کہو کہ تم نے کس طرح مقدس روح کو پایا؟ کیا تم نے روح کو شریعت کے قانون پر عمل کر کے پایا؟نہیں ! بلکہ تم نے روح کو خدا کی خوش خبری سن کر اور اس پر ایمان لا کر پایا۔

3 تم نے روح سے اپنی زندگی مسیح میں شروع کی اور اب کیا تم اپنی طاقتوں کے بل بوتے پر اس سلسلے کو قائم رکھ سکتے ہو؟ کیا تم اتنے بے وقوف ہو؟

4 تم نے بہت سی چیزوں کا تجربہ اٹھایا۔ کیا وہ تمہارے سب تجربات ضائع ہو گئے! میں سمجھتا ہوں وہ ضائع نہیں ہوئے۔

5 کیا خدا تمہیں روح اس لئے دی ہے کہ تم شریعت پر عمل کرتے ہو؟ یا پھر خدا تم لوگوں کو معجزے اس لئے دکھا تا ہے کہ تم احکام شریعت پر عمل کرتے ہو! نہیں خدا نے تمہیں اس کی روح اس لئے دی ہے اور معجزے اس لئے دکھا تا ہے کہ تم خوش خبری سن کر ایمان لائے ہو۔

6 صحیفہ بھی یہی سب کچھ ابراہیم کے بارے میں کہتا ہے۔ابراہیم نے خدا پر ایمان لا یا اور اس کے معاوضہ میں خدا نے اسے قبول کیا اور وہ خدا کے نزدیک راستباز ہوا۔

7 تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہا ابراہیم کے سچے لڑ کے وہی لوگ ہیں جو ایمان وا لے ہیں ۔

8 صحیفوں میں جو کچھ آئندہ ہو گا اس کے متعلق کہا گیا ہے۔ ان میں کہا گیا ہے کہ خدا غیر قوموں کو صرف ان کے ایمان کی وجہ سے راستباز ٹھہرائے گا یہ خوش خبری ابراہیم کو پہلے ہی دی گئی ہے جیسا کہ صحیفہ میں ہے، خدا ابراہیم کے ذریعے زمین کے لوگوں کو خوشنودی دے گا۔

9 ابراہیم کو خوشنودی حا صل ہو ئی کیونکہ وہ اس بات پر ایمان لا یا کہ وہ خوشنودی حا صل کر چکا ہے۔ اور آج بھی ایسا ہی ہے کہ جو لوگ ایمان لائے انہیں اس طرح خوشنودی ملے گی جس طرح ابراہیم کو ملی تھی۔

10 لیکن وہ لوگ جو شریعت کے قانون پر ہی پا بند ہو کر اپنے آپ کو راستباز کہلاتے ہیں وہ ملعون ہیں کہوں کہ صحیفہ کہتا ہے، ہر کو ئی ملعون ہو گا جو شریعت کے فرماں بردار نہیں ہوتے اور ان پر عمل نہیں کر تے۔

11 اس لئے یہ بات صاف ہے کہ صرف شریعت کے ذریعہ ہی کو ئی بھی شخص خدا کے پاس راستباز نہیں ہو تا جیسا کہ صحیفوں میں لکھا ہے، جو شخص خدا پر ایمان لا تا ہے وہی راستباز ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

12 شریعت کا ایمان سے واسطہ نہیں اس کا راستہ مختلف ہے۔ شریعت کہتی ہے کہ جو شخص زندگی چاہتا ہے اور اس پر عمل کر نا چاہتا ہے اس کو وہی کر نا چاہئے جو شریعت کہتی ہے۔

13 شریعت سے ہم پر لعنت ہے لیکن اس لعنت سے چھٹکا رہ دلا نے کے لئے مسیح وہ لعنت لے لیتا ہے مسیح اپنے آپ کو ہمارے لئے وہ لعنت مول لیتا ہے۔ یہ صحیفوں میں لکھا ہے، جب ایک آدمی کا جسم درخت پر لٹکا ہو تا ہے تو وہ لعنت میں ہے۔

14 اور مسیح نے ایسا کیا تا کہ سب لوگوں کو خدا کی خوشنودی حاصل ہو خدا نے اس خوشنودی کا ابراہیم سے وعدہ کیا اور ہمیں یہ خوشنودی یسوع مسیح کے ذریعہ ہی ملتی ہے۔ کیوں کہ مسیح مر گئے اور اس طرح ہمیں مقدس روح مل سکی جسکا خدا نے وعدہ کیا اور وہ وعدہ ایمان لا نے سے پو را ہوا۔

15 بھا ئیو اور بہنو مجھے ایک مثال پیش کر نے دو : یہ سمجھو کہ ایک شخص دوسرے شخص سے ایک معا ہدہ کر تا ہے اور جب اس معاہدے کی حیثیت سرکا ری ہو جا تی ہے تب کو ئی بھی اس معاہدے کو نہ روک سکتا ہے اور نہ اس میں کچھ اضا فہ کر سکتا ہے اور نہ ہی کو ئی شخص اس کو نظر انداز کر سکتا ہے۔

16 خدا نے ابراہیم سے اور ان کی نسل سے وعدہ کیا۔ خدا کے کہنے کا مطلب ابراہیم اور ان کی نسل سے یہ نہ تھا کہ کہ کئی لوگ بلکہ خدا نے یہ کہا، اور تمہاری نسل اس کے معنیٰ صرف ایک آدمی اور وہ آدمی مسیح ہے۔

17 اور میرے کہنے کگا یہ مطلب ہے کہ وہ عہد نامہ جو خدا نے ابراہیم سے کیا تھا اسی کی سرکاری حیثیت بہت پہلے یعنی شریعت سے پہلے ہو چکی تھی۔ شریعت اس کے ۴۳۰ سال کے بعد ہو ئی اس لئے شریعت عہد نامہ میں نہ دخل انداز ہو تی ہے اور نہ ہی خدا کے ابراہیم سے کئے ہوئے وعدے میں تبدیلی لا سکتی ہے۔

18 کیا شریعت کی تکمیل سے وہ چیزیں جس کا خدا نے وعدہ کیا ہے شریعت دے سکتی ہے؟نہیں اگر وہ چیزیں جس کا خدا نے وعدہ کیا شریعت سے مل جائیں تو پھر خدا کا وعدہ نہیں جس سے ہمیں وہ چیزیں حاصل ہوں ۔ لیکن خدا نے ابراہیم کو مفت نعمت وعدہ ہی کے ذریعہ بخشی۔

19 تو پھر شریعت کس لئے ہے ؟ شریعت اس لئے دی گئی کہ لوگ جو برائی کرتے ہیں اس کو بتائے گی کہ لوگوں کی غلطیاں معلوم ہوں جو تک ابراہیم کی مخصوص نسل نہ آ جائے خدا کا وعدہ اس کی نسل یعنی مسیح کے متعلق ہے شریعت فرشتوں کے ذریعہ دی گئی اور فرشتوں نے موسیٰ کے ذریعہ لوگوں تک پہونچا یا۔

20 درمیانی آدمی کی ضرورت نہیں کیوں کہ درمیانی ایک کا نہیں ہو تا اور خدا صرف ایک ہے۔

21 کیا اس کا مطلب ہے کہ شریعت خدا کے وعدوں کے خلاف ہے ؟ نہیں !اگر کو ئی شریعت ہو تی جو زندگی دے سکے تو پھر راستبازی شریعت کی وجہ سے ہی ہو تی۔

22 لیکن یہ سچ نہیں کیوں کہ صحیفے بتا تا ہے کہ سب لوگ گناہ کے زیر اثر ہیں اسی لئے وعدہ ایمان کے ذریعہ ہی کیا جا سکا اور وعدہ انہیں لوگوں سے کیا جائے گا جو یسوع مسیح میں ایمان رکھتے ہیں ۔

23 ایمان سے پہلے ہم سب شریعت کے پنجہ میں جکڑے قیدی کی طرح تھے اور ہمیں آزادی کی راہ نہیں تھی جب تک کہ خدا نے ہمیں ایمان کا راستہ نہ بتا یا جو آنے والا تھا۔

24 اس لئے شریعت کی حیثیت مسیح تک لے جانے کے لئے ہماری سر پرست بنی تا کہ ہم ایمان کے سبب سے خدا کے راستباز ٹھہرے۔

25 مگر جب ایمان آچکا تو ہم سر پرست کے ماتحت نہیں رہے۔

26۔اس سے ظاہر ہو تا ہے کہ تم سب یسوع مسیح میں ایمان کی وجہ سے خدا کے بچے ہو۔ کیوں کہ تم سب نے مسیح میں بپتسمہ لے لیا ہے اور مسیح کو پہن لیا ہے۔

27

28 اب مسیح میں یہودی اور یو نانی میں کو ئی فرق نہیں اسی طرح آزاد اور غلام میں بھی کو ئی فرق نہیں اور مرد اور عورت میں بھی کو ئی فرق نہیں کیوں کہ سب مسیح یسوع میں ایک ہیں ۔

29 تمہارا تعلق مسیح سے ہے اس لئے تم ابراہیم کی نسل سے ہو اور تم سب خدا کی خوشنودی کے اس لئے لائق ہو کہ خدا نے ابراہیم سے وعدہ کیا تھا۔

 

باب : 4

 

1 میں تم سے یہ کہتا ہوں وارث جب تک بچہ ہے اس میں اور غلام میں کو ئی فرق نہیں با وجود یہ کہ وارث ہر چیز کا مالک ہے۔

2 ایسا اس لئے کہ جب وہ بچہ ہے تو اسے جن لوگوں کو اس کی نگہداشت کے لئے چنا گیا ہے ان کی فر مانبرداری اس وقت تک کرنی چاہئے جو معیار اس کے باپ نے مقرر کیا ہے۔ اس مقررہ معیار کے بعد وہ آزاد ہو جائے گا۔

3 اور یہی ہما رے لئے صحیح بھی تھا کہ جب ہم بچے کی مانند تھے تو ہم بھی نا کارہ دنیا کے احکام کے غلام تھے۔

4 لیکن جب صحیح وقت آیا تو خدا نے اپنے بیٹے کو بھیجا۔ خدا کا بیٹا عورت سے پیدا ہوا اور شریعت کے ما تحت پیدا ہوا۔

5 خدا نے ا یسا اس لئے کیا تا کہ وہ ان لوگوں کی آزادی کو خرید نا چاہتا تھا جو شریعت کے تحت تھے۔ خدا کا مقصد تھا کہ ہم اس کے بچّے بنیں ۔

6 اور کیوں کہ تم خدا کے بچے ہو اسی لئے خدا نے اپنے بیٹے کی روح کو تمہارے دلوں میں بھیجا اور روح پکارتی ہے اے باپ، پیارے باپ۔

7 تو اب تم غلام نہیں ہو جیسا کہ پہلے تھے تم خدا کے بچّے ہو خدا نے جن چیزوں کا وعدہ کیا ہے وہ سب چیزیں تمہیں دے گا اس حقیقت کے سبب کہ تم اس کے بچے ہو۔

8 پہلے جب تم لوگ خدا کو نہیں مانتے تھے تو تم جھوٹے معبودوں کے غلام تھے۔

9 لیکن اب تم سچے خدا کو جانتے ہو حقیقت میں یہ خدا ہی ہے جو تمہیں جانتا ہے تو پھر تم ان بے فائدہ اور کمزور باتوں کو جو تم مانتے تھے ان کے دوبارہ کیوں غلام بننا چاہتے ہو ؟

10 ابھی تک تم مقرّرہ دنوں ،مہینوں ،وقتوں اور سالوں کو مانتے ہو۔

11 مجھے ڈر ہے کہ کہیں میری محنت جو میں نے تمہارے لئے کی ہے وہ ضائع نہ ہو جائے۔

12 بھا ئیو اور بہنو! میں تمہاری ہی طرح تھا اس لئے میں التجا کر تا ہوں تم بھی میری مانند بنو۔ تم نے میرا کچھ بگاڑا نہیں

13 تم یاد کرو کہ میں پہلی بار تمہارے پاس کیوں آیا تھا کیوں کہ میں بیمار تھا اور اس وقت میں نے تمہیں خوشخبری سنائی تھی۔

14 میری بیماری تمہارے لئے آزمائش کا وقت تھا لیکن نہ تم نے میری دیکھ بھال کو چھو ڑا اور نہ مجھ سے نفرت کی تم نے خدا کے فرشتہ کی مانند میری خاطر داری کی اور مجھے ایسے مان لیا جیسے میں یسوع مسیح ہی ہوں ۔

15 اس وقت تم بہت خوش تھے وہ خوشیاں اب کہاں ہیں ؟مجھے یاد ہے کہ تم نے ممکنہ طور پر میری مدد کی بلکہ اگر ممکن ہو تا تو تم لوگ اپنی آنکھیں بھی نکال کر مجھے عطیہ میں دیتے۔

16 اور اب میں تم سےسچ کہتا ہوں تو کیا میں تمہارا دشمن ہوا ہوں ؟

17 وہ لوگ تمہیں اپنی طرف راغب کر نے کے لئے سخت مصیبت اٹھاتے ہیں مگر یہ ایک اچھے مقصد کے تحت وہ لوگ تمہیں ہم سے مخالف بنا نے کی کو شش کرتے ہیں تا کہ تم ان کے ساتھ ہو جاؤ۔

18 یہ اچھی بات ہے کہ وہ لوگ تم کو پسند کرتے ہیں اگر ان کا مقصد نیک ہو تو ٹھیک ہے۔ یہ ہمیشہ سے سچ ہے کہ میں تمہارے پاس ہوں یا نہ ہوں ۔

19 میرے بچو! میں تمہارے لئے ایسی ہی تکلیف محسوس کر تا ہوں جس طرح کو ئی ماں کو جننے کے وقت ہو تی ہے اور میں ایسا اس وقت تک محسوس کروں گا جب تک تم سچے مسیح کی طرح نہ ہو جاؤ۔

20 اب میں چاہتا ہوں کہ تمہارے ساتھ رہوں اس طرح ہو سکتا ہے میں جو تم سے باتیں کر رہا ہوں اس طریقہ کو بدل سکوں کہ میں نہیں جانتا کہ مجھے تمہارے لئے کیا کرنا ہے۔

21 تم میں سے کچھ لوگ ابھی بھی موسیٰ کی شریعت پر چلنا چاہتے ہیں میں جاننا چاہتا ہوں کہ شریعت کیا کہتی ہے تمہیں معلوم ہے ؟

22 صحیفوں میں لکھا ہے کہ ابراہیم کے دو بیٹے تھے ایک بیٹے کی ماں لونڈی تھی اور دوسرے کی ماں آزاد عورت تھی۔

23 ابراہیم کا بیٹا جو لونڈی سے تھا عام انسانی طریقہ پر پیدا ہوا تھا اور جو آزاد عورت سے پیدا ہوا تھا اس کی پیدائش اس وعدہ کے سبب تھی جو خدا نے ابراہیم سے کیا تھا۔

24 یہ سچا واقعہ ہمیں صحیح تصویر پیش کر تا ہے کہ دو عورتیں در اصل خدا اور آدمی کے درمیان دو معاہدوں کی مانند ہیں ۔ ایک معاہدہ تو شریعت ہے جو خدا نے کوہ سینا پر بنایا اور وہ لوگ جو اس معاہدہ کے تحت ہیں وہ غلاموں کی مانند ہیں ۔ اور ماں جسکا نام ہاجرہ ہے وہ اس معاہدہ کی مانند ہے۔ اس لئے ہاجرہ کوہ سینا کی طرح ہے جو عرب میں ہے۔

25 وہ زمین کا یہودی شہر یروشلم کی تصویر ہے یہ شہر غلام ہے اور اس میں رہنے والے تمام یہودی شریعت کے غلام ہیں ۔

26 لیکن آسمان کا یروشلم اس آزاد عورت کی مانند ہے جو کہ اوپر ہے۔ یہ ہماری ماں ہے۔

27 یہ صحیفوں میں درج ہے،

28 ابراہیم کا ایک لڑکا جسکی پیدائش عام طریقے سے ہو ئی اور ابراہیم کا دوسرا بیٹا اسحٰق روح کی طاقت سے پیدا ہوا کیوں کہ یہ خدا کا وعدہ تھا۔ اے میرے بھا ئیو اور بہنو! تم بھی اسحٰق کی طرح وعدہ کے بچے ہو جس لڑ کے کی پیدائش عام طریقے سے ہو ئی اس نے دوسرے لڑکے اسحٰق سے اچھا سلوک نہیں کیا جیسا کہ آج بھی ہو تا ہے۔

29

30 اور صحیفوں میں کیا لکھا ہے ؟یہ لکھا گیا ہے، لونڈی کو اور اس کے لڑکے کو الگ رکھو کیوں کہ آزاد عورت کا لڑ کا ہی باپ کا وارث ہو گا اور لونڈی کا لڑکا وارث نہ ہو گا۔

31 تو اے بھا ئیو اور بہنو! ہم لونڈی کے بچے نہیں بلکہ ہم آزاد عورت کے بچے ہیں ۔

 

باب : 5

 

1 ہم اب آ زاد ہیں مسیح نے ہمیں آزاد رکھا ہے لہٰذا اس کو بنائے رکھو اور پھر سے شریعت غلا می کے شکار نہ بنو۔

2 سنو! میں پولس ہوں اور تم سے کہتا ہوں کہ اگر تم ختنہ کروا کر پھر پرانی رسموں کے پیچھے چلو گے تو مسیح سے تمہیں فائدہ نہیں ہو گا۔

3 میں پھر تمہیں خبردار کر تا ہوں اگر تم پھر ختنہ کرو گے تو پھر شریعت موسیٰ پر عمل کرنا لا زم ہے۔

4 اگر تم شریعت کے وسیلے سے خدا کے راستباز ہو نا چاہتے ہو تو تم مسیح سے الگ ہو گئے اور خدا کے فضل سے محروم۔

5 اسی لئے میں کہتا ہوں کہ ہم ایمان ہی سے خدا کی نظروں میں راستباز ہوں گے اور ہم روح سے اسی کے منتظر ہیں ۔

6 اگر ایک شخص یسوع مسیح میں ہے تو اس کے لئے ختنہ کر وا نا چاہئے یا نہ کروانا چاہئے یہ اہم نہیں ہے۔ ایمان اہم ہے ایمان جو محبت کی راہ سے اثر کرتا ہے۔

7 سچا ئی پر عمل کرتے ہوئے تم سیدھے دوڑ رہے تھے۔ تمہیں کس نے سچے راستے پر جانے سے روکا ؟

8 اور یہ رکاوٹ اس کی طرف سے نہیں جس نے تمہیں چنا ہے۔

9 ہوشیار رہو تھوڑا سا خمیر بھی گوندھے ہوئے آٹے میں خمیر پیدا کرتا ہے۔

10 مجھے خداوند پر ایسا ایمان ہے کہ تم کسی اور طریقہ پر نہ چلو گے کچھ لوگ تمہیں چند خیالات سے پریشان کریں گے یہ جو بھی ہوں انہیں سزا ملے گی۔

11 میرے بھا ئیو اور بہنو ! میں لوگوں کو مزید ختنہ کرا نے کی منادی نہیں کرتا اگر میں ایسا کرتا تو میں ستا یا نہیں جاتا۔ اگر میں لوگوں کو ختنہ کروانے کی تعلیم دیتا تو پھر میری صلیب کی تعلیم لوگوں کے لئے جارحانہ نہ ہوتی۔

12 میں چاہتا ہوں کہ جو لوگ تمہیں ختنہ کر وا نے کے لئے مجبور کرتے ہیں وہ آگے بڑھ کر رکاوٹ ڈالتے ہیں ۔

13 اے میرے بھا ئیو اور بہنو خدا نے تم کو آزاد رہنے کے لئے بلا یا ہے اور اسی آزادی کو تمہاری جسمانی حرکتوں سے گناہ کرنے کا سبب نہ بناؤ ایک دوسرے کے ساتھ محبت سے خدمت کرو۔

14 ساری شریعت اس ایک ہی حکم سے مکمل ہے۔ دوسروں سے ایسی ہی محبت کرو جیسے تم اپنے آپ سے محبت کرتے ہو۔

15 اگر تم ایک دوسرے کو نقصان پہنچاتے رہو گے تو خبردار رہنا کہ تم ایک دوسرے کو تباہ کرو گے۔

16 اس لئے میں کہتا ہوں کہ روح کے مطابق چلو تو پھر تم گناہ نہ کرو گے جو کہ جسمانی خواہشات کا نتیجہ ہیں ۔

17 کیوں کہ تمہارے گناہوں کی خواہشات ہمیشہ روح کے خلاف ہیں اور اسی طرح روح تمہارے گناہوں کی خواہشات کے خلاف یہ ایک دوسرے کے مخالف ہیں اس لئے تم ان چیزوں کو کر نے سے مانع رہو جو حقیقت میں چاہتے ہو۔

18 اگر تم روح کے موا فق چلتے ہو تو شریعت کے ما تحت نہیں رہتے۔

19 برے کام تو صاف ظاہر ہیں یہ سب جانتے ہیں ۔ وہ کام ہیں جنسی گناہ،گندگی،غیر اخلاقی حرکات،

20 بتوں کی پرستش،جادو گری، نفرت خود غرضی، تفرقہ تکلیف دینا،حسد،غصہ، لڑا ئی،عداوتیں ۔

21 حسد،دشمنی،نشہ بازی، اور ان چیزوں کے لئے میں انتباہ کر رہا ہوں جیسا کہ پہلے کہہ چکا ہوں کہ یہ لوگ خدا کی بادشاہت میں نہیں ہوں گے۔

22 لیکن روح ہمیں محبت،خوشی،سلامتی،صبر، مہر بانی، نیکی،ایمانداری، پرہیز گاری،ہمدردی اور طور پر قابو پانا سکھا تی ہے۔

23 کو ئی بھی شریعت ان اچھی عادتوں کی مخالفت نہیں کرتی۔

24 وہ لوگ یسوع مسیح کے ہیں جنہوں نے اپنی خواہشات کو صلیب پر اپنی خود غرضی کو برائیوں کے ساتھ چڑھا دیا ہے۔

25 صرف روح کے سبب سے ہی ہمیں نئی زندگی ملتی ہے تو ہمیں روح کے موا فق چلنا چاہئے۔

26 ہمیں نہ غرور کر نا چاہئے اور نہ ایک دوسرے کو تکلیف پہنچا نا چاہئے۔ اور نہ ہی ایک دوسرے سے حسد نہیں کر نا چاہئے۔

 

باب : 6

 

1 بھائیو اور بہنو! اگر کو ئی آدمی تمہارے گروہ میں کچھ برا ئی کرتا ہے تو تم لوگوں کو جو کہ روحانی ہو ایسے آدمی کے پاس جا کر نرمی سے سیدھا راستہ بتا کر اس کی مدد کرنی چاہئے اور ساتھ ہی اس کا بھی خیال رکھنا چاہئے کہ کہیں تم بھی تمہیں بھی گناہ کی طرف مائل نہ ہو جاؤ۔

2 ایک دوسرے کی تکلیف میں حصہ دار بنو اور مدد کرو اگر ایسا کرو گے تو تم مسیح کی شریعت کو پورا کرتے ہو۔

3 اگر کو ئی شخص یہ خیال کرتا ہے کہ وہ بہت اہم ہے جبکہ وہ ایسا نہیں تو وہ خود کو بے وقوف بناتا ہے۔

4 آ دمی کو اپنا موازنہ دوسروں سے نہ کر نا چاہئے ہر شخص کو چاہئے کہ وہ اپنے عمل کو ہی جانچ لے تب وہ اپنے اعمال پر فخر کر سکے گا۔

5 ہر شخص کو اپنا بوجھ اٹھا نا ہے اور اپنی ہی ذمہ داری نبھانی ہے۔

6 جو شخص خدا کے کلام کی تعلیم حا صل کرتا ہے تو وہ خود کے ہر اچھے کام میں معلم کو بھی شریک کرتا ہے۔

7 دھو کہ مت کھا ؤ! تم خدا کو دھو کہ نہیں دے سکتے۔ آدمی جو کچھ بوتا ہے وہی کاٹتا ہے۔

8 اگر کوئی آدمی اپنے خود کے گناہوں سے مطمئن ہے تو پھر وہ تباہی پائے گا۔ اگر کو ئی شخص روح کے اطمینان کے لئے بو تا ہے تو وہ روح سے ہمیشہ کی زندگی پائے گا۔

9 ہمیں اچھے کاموں  کے کر نے سے نہیں تھکنا چاہئے ہم صحیح وقت پر ہی اپنی زندگی کی فصل (ہمیشہ کی زندگی) حا صل کریں گے اگر چہ کہ ہم ان چیزوں کے کر نے میں کا ہلی نہ کریں ۔

10 جب ہمیں کسی کے ساتھ بھلا ئی کر نے کا موقع ملے تو ہمیں کرنی چاہئے لیکن ہمیں اہل ایمان کے لئے خاص توجہ دینی چاہئے۔

11 میں نے اپنے ہاتھ سے خود لکھ رہا ہوں ان بڑے بڑے الفا ظ کو دیکھو جو میں نے استعمال کئے ہیں ۔

12 کچھ لوگ تمہیں ختنہ کرا نے کے لئے زور دے رہے ہیں وہ ایسا اس لئے کرتے ہیں تا کہ دوسرے انہیں قبول کریں وہ اس لئے ایسا کرتے ہیں تا کہ وہ مسیح کی صلیب کی وجہ سے ستائے نہ جائیں ۔

13 جو لوگ ختنہ کرا نے کو قبول کرتے ہیں وہ خود شریعت پر عمل نہیں کرتے لیکن تمہیں ختنہ کروا نے کے لئے مجبور کرتے ہیں تا کہ انہیں اپنے اس بیرونی عمل پر فخر محسوس ہوسکے۔

14 مجھے جہاں تک امید ہے میں کسی چیز پر فخر نہیں کروں گا سوائے میرے خداوند یسوع مسیح کی صلیب کے جس سے میری موت دنیا کے لئے ہو تی ہے اور میرے لئے دنیا مر چکی ہے۔

15 اس کی اہمیت نہیں کہ ہم ختنہ کروائیں یا نہ کروائیں بلکہ نئے سرے سے خدا کے لوگوں کو بتا نا اس کی اہمیت ہے۔

16 جو ان اصولوں پر چلتے ہیں انہی لوگوں پر خدا کی سلامتی اور رحم ملتا ہے۔

17 اس لئے مجھے اور تکلیف نہ دو کیوں کہ میرے جسم پر زخم ہیں یہ زخم علا مت ہیں کہ میرا تعلق مسیح یسوع سے ہے۔

18 اے میرے بھائیو اور بہنو!میں دعا ء کرتا ہوں کہ ہمارے خداوند یسوع مسیح کا فضل تمہاری روح کے ساتھ رہے۔آمین۔

 

کتاب ۴۹: افسیوں

 

 

باب : 1

 

1 پو لس کی طرف سے سلام جس کو خدا نے اپنی مرضی سے یسوع مسیح کا رسول ہو نے کے لئے منتخب کیا۔افس میں رہنے والے تمام خدا کے مقدس لوگوں اور مسیح یسوع میں ایمان رکھنے والوں کے نام خط رکھ رہا ہوں ۔

2 خدا ہمارے باپ اور خداوند یسوع مسیح کی جانب سے تم پر فضل اور سلامتی ہو۔

3 خدا کی تعریف کرو جو ہمارے خداوند یسوع مسیح کا باپ ہے۔ خدا نے ہمیں مسیح کی شکل میں آسمان میں روحانی خشنودی عطا کی ہے۔

4 دنیا کی تخلیق سے پہلے خدا نے ہم کو مسیح میں چنا تا کہ ہم اس کے سامنے مقدس اور بے قصور ہیں اس لئے کہ وہ ہم سے محبت کر تا ہے۔

5 اور دنیا کی ابتداء سے پہلے ہی خدا نے یسوع مسیح کے ذریعہ طئے کیا کہ ہم ان کے بچے ہیں اور یہی خدا نے چا ہا تھا اور ایسا کر نے کی اس کی مرضی اور خوشی تھی۔

6 اسی لئے سب تعریف خدا ہی کے لئے ہے کیوں کہ خدا نے اپنا شاندار فضل ہم کو آزادانہ اپنے چہیتے مسیح میں دیا۔

7 مسیح اور اس کے خون کے ذریعہ ہمیں نجات ملی۔ اس کے فضل سے ہما رے گنا ہوں کو معافی ملی۔

8 اور خدا نے اپنا بے انتہا فضل ہم پر نچھا ور کر دیا اپنے اعلیٰ ارادے کے مطابق بھی نوازشیں بخشیں ۔

9 ہمیں خدا نے اپنا پوشیدہ منصوبہ معلوم کرایا اور وہ یہ چاہتا ہے کہ ہم اس پوشیدہ منصوبے کو جانیں جو اس نے بہت پہلے ہی مسیح کے ذریعہ ظاہر کیا۔

10 یہ خدا کا مقصد تھا کہ ٹھیک وقت آنے پر اس کے منصوبے پورے ہوں ۔ وہ چاہتا تھا کہ زمین اور آسمان میں جتنی بھی چیزیں ہیں ان سب کو ملا کر مسیح کی سر پرستی میں ظاہر کریں ۔

11 مسیح ہی کے ذریعہ ہم خدا کے لوگ چنے گئے اور اس کے منصوبہ کے تحت ہی ہم اس کے لوگ کہلائے کیوں کہ اس نے ایسا ہی چا ہا اور سب کچھ جو بھی منصوبہ بنایا گیا اسی کی مرضی سے اسے پورا کر نے کے بعد اس کے فیصلہ سے متفق ہوئے۔

12 ہم پہلے لوگ ہیں جو مسیح سے امید رکھتے تھے اور ہمیں چن لیا گیا تھا تا کہ ہم خدا کی بزرگی و جلال کی تعریف کریں ۔

13 اور تم لوگوں کے لئے بھی یہی ہے کہ تم نے سچی تعلیمات یعنی خوش خبری اپنی نجات کے بارے معلوم کر چکے ہو جب تم نے نجات کے تعلق سے خوش خبری سنا ئی تو مسیح پر ایمان لائے۔ اور مسیح کے ذریعہ خدا نے اپنا خاص نشان تمہیں مقدس روح کی شکل میں دیا۔ جس کا اس نے وعدہ کیا تھا۔

14 مقدس روح اس بات کی ضامن ہے کہ خدا کے وعدے کے مطابق تمہیں چیزیں حا صل ہوں گی۔ اس سے ان کو پوری پوری آزادی ملے گی جو خدا کے ہیں ۔ ان سب کا مقصد یہ ہے کہ خدا کی بزرگی وجلال کی تعریف کی جائے۔

15 اسی لئے میں اپنی دعاؤں میں تمہیں ہمیشہ یاد کرتا ہوں اور تمہارے لئے خدا کا شکر ادا کرتا ہوں میں نے مسلسل اس لئے ایسا کیا کیوں کہ جس وقت سے میں نے سنا کہ تمہارا ایمان خداوند یسوع پر ہے اور تمہاری محبت خدا کے لوگوں کے لئے ہے۔

16  17 میں بھی ہمیشہ خدا سے دعا کرتا ہوں جو ہما رے خداوندیسوع مسیح پر شکوہ باپ ہے میں دعا کرتا ہوں کہ تمہیں وہ روح دے جو تمہیں خدا کے علم کو سمجھنے کی عقل دے۔ اور خدا کو تم پر ظاہر کرے۔ اس طریقہ سے تم خدا کو اچھی طرح پہچان سکو گے۔

18 میں دعا کرتا ہوں کہ تمہارے ذہنوں کی آنکھیں کھل جائیں تا کہ تم اس امید کو سمجھو جس کے لئے خدا نے تمہیں چنا ہے تمہیں معلوم ہو کہ خدا نے اپنا فضل اپنے مقدس لوگوں پر کیا جو عظیم الشان اور شا ہا نہ ہے۔

19 اور تم جانو گے کہ ہما رے لئے جو ایمان رکھتے ہیں خدا کی قدرت کتنی عظیم ہے۔ وہ قدرت زبردست قوت کی مانند ہے۔

20 جب مسیح کو موت کے بعد زندہ کیا گیا۔ خدا نے مسیح کو جنت میں اپنی دائیں جانب رکھا۔

21 خدا نے مسیح کو بہت اعلیٰ مقام دیا اور اس کو تمام حاکموں کے اختیار سے اور بادشاہوں سے زیادہ اہمیت دی وہ ہر چیز سے با لا ہے نہ صرف اس دنیا میں بلکہ آنے وا لی دنیا میں بھی۔

22 خدا نے ہر چیز مسیح کے ما تحت کر دیا اس نے ہر چیز اس کے ما تحت رکھی اور کلیسا کی حفاظت کے لئے اس کو ہر چیز پر سردار بنا یا۔

23 کلیسا مسیح کا جسم ہے اور کلیسا مسیح سے بھرا ہے وہ ہر چیز کو ہر طریقہ سے بھر تا ہے۔

 

باب : 2

 

1 ماضی میں تمہاری روحانی زندگیاں خدا کے خلاف تمہارے گنا ہوں اور تمہارے برے اعمال کی وجہ سے مردہ تھی۔

2 ہاں !ماضی میں تم گناہ کرتے رہتے تھے اور دنیا ہی کے معیار پر زندگی گزار رہے تھے زمین پر جو تم نے شیطانی قوتوں کی حکمرانی کی پیر وی کی۔ جو لوگ خدا کی باتوں کے منکر تھے انہی پر وہ روح اختیار رکھتی ہے۔

3 ماضی میں ہم سب اپنے لوگوں کی طرح رہے اور ہم ان چیزوں کو کر نے کی کو شش کرتے رہے جس سے ہمارے گنہگار نفس کو خوشی ہو ہم نے وہ سب کچھ کیا جو ہمارے دماغوں اور جسم نے چا ہا۔ ہم برے تھے خدا کے غضب کے مستحق تھے محض اسلئے کہ ہم بھی ان دوسرے لوگوں کی مانند تھے۔

4 لیکن خدا بہت رحم والا ہے اور وہ ہم سے بہت زیادہ محبت کر تا ہے۔

5 ہم قصوروں کی وجہ سے مر چکے تھے تو ہم کو مسیح کے ساتھ زندہ کیا۔ تم خدا کے فضل سے بچ گئے۔

6 اور خدا نے ہمیں مسیح کے ساتھ ہی اوپر اٹھا یا اور آسمان میں اس کے ساتھ جگہ دی۔ خدا نے ہمیں اس لئے نوازا کہ ہم یسوع مسیح میں تھے۔

7 خدا نے ایسا کیا کیوں کہ وہ بتا نا چاہتا تھا تمام آنے والی نسلوں کو کہ اس کی رحمت کتنی وسیع ہے خدا نے یہ بتا یا ہے کہ یہ سب فضل ہم پر یسوع مسیح کی وجہ سے ہے۔

8 میرے کہنے کا مطلب ہے کہ تم فضل سے بچ گئے جو تمہیں ایمان لا نے سے ملا تم اپنے آپ کو نہیں بچا سکے لیکن یہ تو خدا کا عطیہ تھا۔

9 نہیں تم اپنے اعمال کی وجہ سے نہیں بچے اس لئے کو ئی یہ شیخی نہیں کر سکتا۔

10 ہم جو کچھ ہیں وہ خدا نے بنایا ہے مسیح یسوع میں خدا نے ہم کو نئے لوگ بنا یا تا کہ ہم اچھے کام کریں ۔ خدا نے ان اچھے کاموں  کو پہلے ہی مقرر کر دیا ہے تا کہ ہم لوگ اچھے کام کر کے اپنی زندگیاں گزاریں ۔

11 تم غیر یہودی پیدا ہوئے تھے اور یہودیوں نے تمہیں غیر مختون اور اپنے آپ کو مختون کہا ان کی مختونی وہ ہے جو اپنے جسم پر انسانی ہاتھوں سے کرتے ہیں ۔

12 یاد کرو پچھلے وقتوں میں تم لوگ بغیر مسیح کے تھے۔ تم اسرائیل کے شہری نہیں تھے اور تمہارے پاس کو ئی عہد نامہ جو خدا اپنے لوگوں سے کو ئی وعدہ کیا ہو نہیں تھا تمہیں کو ئی امید نہ تھی اور تم خدا کو نہیں جانتے تھے۔

13 ہاں ایک دفعہ تو تم خدا سے بہت دور تھے۔ لیکن اب مسیح یسوع میں اس کے بہت قریب ہو۔ مسیح کے خون کے ذریعہ سے تمہیں خدا کے نزدیک لا یا گیا۔

14 کیوں کہ مسیح کی وجہ سے ہم امن میں ہیں مسیح نے ہم دونوں کو ایک کر دیا۔ یہودی اور غیر یہودی دونوں کو اس طرح علیحدہ کر دیا تھا جیسے ان کے درمیان ایک دیوار ہو وہ ایک دوسرے کے دشمن تھے لیکن مسیح نے اس دشمنی کو اپنا جسم دے کر دور کیا۔

15 یہودی شریعت میں کئی احکام ہیں لیکن مسیح نے اس شریعت کو ختم کیا مسیح کا مقصد یہ تھا کہ دونوں گروہوں کے لو گوں کو ایک نئے انسان ان میں بنائیں ایسا کر کے مسیح نے امن قائم کئے۔

16 مسیح نے صلیب کے ذریعہ دونوں گروہوں کی دشمنی کو ختم کئے اور دونوں میں صلح کر کے ایک کیا انہیں خدا تک پہونچا یا اور مسیح نے اپنے آپ کو مصلوب کر کے ایسا کیا۔

17 مسیح نے آ کر تم غیر یہودی لوگوں کو امن کی تعلیم دی جو خدا سے بہت دور تھے اور اس نے یہودیوں کو بھی جو خدا کے نزدیک تھے امن کی تعلیم دی۔

18 ہاں ! مسیح کے ذریعہ ہی ہم دونوں کو حق ہے کہ اپنے باپ کے پاس ایک روح میں جائیں ۔

19 پس اب تم غیر یہودی اور غیر ملکی نہیں رہے اب تم لوگ بھی شہری ہو خدا کے مقدس لوگوں کی طرح تمہارا تعلق خدا کے خاندان سے ہے۔

20 تم خدا کی ذاتی عمارت میں شامل کر لئے گئے ہو اور اس عمارت کی بنیاد رسولوں اور نبیوں نے رکھی ہے مسیح خود اس عمارت کا ایک اہم پتھر ہے۔

21 پوری عمارت مل کر مسیح میں ہے اور مسیح نے اس عمارت کو اتنا بڑھا یا کہ خداوند میں وہ مقدس ہیکل بن گیا۔

22 اور تم لوگ بھی دوسروں کے ساتھ مل کر مسح کئے گئے ہو اور ایسی جگہ رہ رہے ہو جہاں خدا روح کے ساتھ رہتا ہے۔

 

باب : 3

 

1 میں تم غیر یہودی لوگوں کے لئے مسیح یسوع کا قیدی ہوں ۔

2 یقیناً تم لوگ جانتے ہو کہ خدا نے اپنے فضل سے یہ کام میرے ذمہ کیا ہے تا کہ میں تمہاری مدد کر سکوں ۔

3 خدا نے مجھے مختصر طور پر اس کے راز کو جاننے کا موقع دیا جو اس نے مجھے بتا یا ہے میں اس کے بارے میں پہلے ہی لکھ چکا ہوں ۔

4 اگر تم یہ پڑھو جو میں نے لکھا ہے تو تمہیں معلوم ہو گا کہ میں خدا کے سچے رازوں کو جو مسیح کے متعلق ہیں جانتا ہوں ۔

5 جو لوگ پرا نے زمانے میں تھے انہیں یہ پوشیدہ سچائی معلوم نہ ہو ئی لیکن اب روح کے ذریعہ سے خدا نے ان بھیدوں کو اپنے رسولوں اور نبیوں پر ظاہر کیا۔

6 یہ وہ سچا بھید ہے جسے کہ غیر یہودی یہودی کی طرح پائیں گے جو کہ خدا اپنے لوگوں کے لئے رکھا ہے۔ غیر یہودی بھی یہودی کے ساتھ بدن میں شا مل ہیں اور خدا نے جو وعدہ یسوع مسیح میں کیا ہے اس میں دونوں ایک ساتھ حقدار ہیں ۔ غیر یہودی بھی اس خوشخبری کی وجہ سے ان سب کے حصّہ دار ہیں ۔

7 خدا کے خصوصی فضل کے عطیہ سے میں بحیثیت ایک خادم خوش خبری دیتا ہوں خدا نے اپنی قدرت اور فضل سے مجھے طاقت کی رعایت بخشی ہے۔

8 اگر چہ میں خدا کے تمام لوگوں میں کم ترین درجہ کا ہوں لیکن خدا نے مجھے یہ عطیہ دیا ہے کہ میں غیر یہودیوں کو مسیح کی دولت کے تعلق سے خوش خبری دوں اور وہ دولت سمجھنے کے لائق ہے۔

9 خدا نے مجھے یہ کام میرے ذمہ کیا ہے کہ تمام لوگوں کو خدا کے اس پوشیدہ سچا ئی کے با رے میں کہہ دوں جو اس میں ابتداء سے پوشیدہ تھی۔ خدا ہی ہے جس نے ہر چیز کو بنا یا۔

10 خدا کا مقصد اب یہ تھا کہ کلیسا کے ذریعہ یہ ظاہر کرے کہ تمام حاکموں اور با اختیار لوگ جو آسمانی مقاموں میں ہیں انہیں خدا کی حکمت کے نمونوں کا علم ہو جائے۔

11 یہ منصوبہ جو خدا نے اپنی مرضی کے مطابق جو بہت پہلے ہی بنا یا تھا ہمارے خداوند یسوع مسیح کے ذریعہ پو را کیا۔

12 ہم خدا کے سامنے آزادانہ بلا کسی خوف اور ڈر کے مسیح پر ایمان لا کر ہی جا سکتے ہیں ۔

13 اس لئے میں تم سے عاجزانہ درخواست کر تا ہوں کہ مصیبتوں سے پست ہمت نہ ہو میری مشکلات سے تمہیں عزت ملے گی۔

14 اس لئے میں اس باپ کے سامنے گھٹنے ٹیک کر دعا میں اپنا سر جھکا دیتا ہوں ۔

15 آسمان اور زمین کا ہر خاندان اس سے نام پاتا ہے۔

16 میں باپ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ اپنے عظیم جلال سے تمہیں طاقت دے گا اور وہ اپنی روح کی قوت سے تمہیں طاقت دے گا۔

17 میں دعا کر تا ہوں کہ مسیح تمہارے ایمان کی بدولت تمہارے دلوں میں رہے گا اور تمہاری زندگی محبت میں طاقت ور ہو گی اور محبت پر قائم رہے گی۔

18 اور میں دعا کر تا ہوں کہ تم اور خدا کے مقدس لوگوں کے ساتھ مسیح کی محبت کو سمجھیں کہ وہ کتنی لمبی چوڑی اور کتنی اونچی اور کتنی گہری ہے۔

19 مسیح کی عظیم محبت ہر کسی آدمی کی سمجھ سے بالا تر ہے جسے میری دعا ہے کہ تم اس محبت کو سمجھو تب ہی تم خدا کی سب نعمتوں سے معمور ہو جاؤ گے۔

20 خدا کی قدرت کتنی بڑی ہے کہ ہمارے پو چھنے سے پہلے ہی اس کی قوت جو ہم میں ہے اپنا کام کر تی ہے۔

21 کلیسا میں اور مسیح یسوع کے لئے ہمیشہ ہمیشہ جلال اور حمد ہو تی رہے۔آمین۔

 

باب : 4

 

1 میں جیل میں ہوں کیوں کہ میرا تعلق خداوند سے ہے خدا نے تمہیں چنا ہے اب میں کہتا ہوں کہ خدا کی لوگوں کی طرح رہو۔

2 ہمیشہ حلیم اور کمال فروتنی سے رہو۔ صبر اور محبت سے ایک دوسرے کو برداشت کرو۔

3 تم ایک دوسرے کے ساتھ امن سے رہو روح کے ذریعے امن سے رہو۔ تم سب مل کر اس اتحاد کو بچائے رکھو جو سلامتی سے حاصل ہو ئی ہے۔

4 وہاں ایک جسم اور ایک روح ہے اور خدا نے تمہیں ایک ہی امید کے لئے بلا یا ہے۔

5 خداوند ایک ہے۔ ایمان ایک اور بپتسمہ ایک۔

6 خدا ایک ہے اور ہر چیز کا باپ ہے وہ ہر ایک پر حکومت کرتا ہے وہ ہر جگہ اور ہر چیز میں موجود ہے۔

7 مسیح نے ہم میں سے ہر ایک کو خاص تحفہ دیا اور ہر ایک نے وہی حاصل کیا جو مسیح نے دینا چاہا۔

8 اسی لئے صحیفہ کہتا ہے،

9 جب یہ کہا جاتا ہے کہ وہ اوپر چلا گیا تو اس کے کیا معنیٰ ہیں ؟اس کا مطلب ہے کہ وہ نیچے زمین پر پہلے آیا۔

10 اس لئے یسوع نیچے آیا اور وہ وہی ہے جو اوپر گیا مسیح تمام آسمانوں کے اوپر گیا تا کہ سب کو معمور کرے۔

11 اور وہی مسیح میں لوگوں کو تحفے دیئے اسی نے کچھ لوگوں کو رسول اور کسی کو نبی اور کسی کو خوشخبری دینے کے لئے اور بعض لوگوں کو دیکھ بھا ل کے لئے اور خدا کے لوگوں کو تعلیمات دینے کے لئے مقرر کیا۔

12 مسیح نے وہ تحفے خدا کے لوگوں کو خدمت کے لئے تیار کر نے کے لئے دیئے۔ وہ تحفے مسیح کے جسم کو مضبوط کر نے کے لئے دیئے گئے۔

13 یہ کام جاری رہنا چاہئے جب تک کہ ہم سب مل نہ جائیں اور ایمان اور علم میں خدا کے بیٹے کے متعلق ایک ساتھ ہو نہ جائیں ۔ ہمیں ایک مکمل انسان بننا چاہئے۔ ہمیں اتنا آگے بڑھنا چاہئے کہ پوری طرح ہم مسیح کی مانند ہو جائیں ۔

14 تا کہ ہم بچے نہ رہیں ۔ ہم ان لوگوں کی طرح نہیں ہوں گے جو بحری جہاز کی طرح کبھی ایک طرف کبھی دوسری طرف لہروں سے ہچکولے کھا رہے ہوں ۔ ہم نئی تعلیم سے متاثر نہ ہوں گے اور نہ کسی دھوکے سے غلط راہ اختیار کریں گے۔ بعض لوگ دوسروں کو دھو کہ دے کر غلط راہ پر لے جاتے ہیں ۔

15 ہم محبت سے سچائی ہی کہیں گے۔ ہم مسیح کی طرح ہر راہ پر بڑھیں گے مسیح ہمارا سر ہے اور ہم جسم کے اعضاء۔

16 پو رے بدن کا انحصار مسیح پر ہے۔ اور وہ جسم کے تمام حصے با ہم حصوں کو ملا کر کام کریں گے جسم کا ہر حصہ اپنا کام کرے گا۔ اس طرح جسم کا ہر عضو بڑھے گا اور محبت میں طاقت ور ہو گا۔

17 خداوند کے لئے میں تم کو خبر دار کر تا ہوں کہ تم اپنی زندگیوں کا طرز عمل ان لوگوں کی طرح نہ رکھو جو ایمان نہیں لاتے اس طرح مت رہو ان کے خیالات بے سود ہیں ۔

18 نہ وہ لوگ سمجھتے ہیں انہیں کچھ بھی نہیں معلوم کیوں کہ وہ سننا ہی نہیں چاہتے اس لئے یہ لوگ زندگی کو نہیں پا سکتے جو خدا نے دی ہے۔

19 انہیں شرم کا احساس نہیں کیوں کہ وہ اپنی زندگی کو گندے عمل اور حرام کاری میں گزار رہے ہیں ۔ ان کے برے کاموں کی کوئی حد نہیں تھی۔

20 لیکن جو باتیں تم نے مسیح میں سیکھی ہیں وہ ان کی زندگی کے طرز عمل سے کو ئی واسطہ نہیں ۔

21 میں جانتا ہوں کہ تم نے جو یسوع کے متعلق سنا ہے اور تم ان میں ہو۔ اور تمہیں سچائی کو سکھا یا گیا جو یقیناً مسیح میں پا ئی گئی ہے۔

22 تمہیں سکھا یا گیا ہے کہ تم اپنی پرانی خودی کو چھوڑو اس طرح تمہیں اپنے پرانے چال چلن کو چھوڑنا چاہئے۔تمہاری پرانی خودی مرجھا گئی ہے کیوں کہ تمہاری بری خواہشات سے تمہیں دھوکہ ہوا ہے۔

23 تمہیں اپنے دلوں کو دماغوں کو بدل کر نیا بننا چاہئے۔

24 تمہیں ایک ایسا نیا انسان بننا ہے جسے خدا نے اس طرح تخلیق کی جو سچی اچھی اور مقدس زندگی گزارتا ہو۔

25 تمہیں جھوٹ سے پر ہیز کر نا چاہئے۔ تمہیں ایک دوسرے سے سچ بولنا چاہئے کیوں کہ ہم سب ایک ہی جسم کے ہیں ۔

26 جب غصہ کرو تو اس غصہ کی وجہ سے گنہگار سورج غروب ہوتے وقت تمہیں غصہ میں نہ پائیں اور عصہ کو تمام دن مت رکھو۔

27 شیطان کو ایسا موقع مت دو کہ وہ تمہیں شکست دے سکے۔

28 اگر کوئی چوری کر تا ہے تو اسے چاہئے کہ وہ چوری نہ کرے اس شخص کو کام کر نا چاہئے وہ اپنے ہاتھوں کو اچھے کاموں کے لئے استعمال کریں تا کہ وہ غریب لوگوں کی مدد کر سکے۔

29 جب تم بات کرو تو کو ئی بری بات نہ کہو اور بات اس طرح کہو جسے لوگ سن کر تم پر مہربان ہوں اور دعائیں دیں اور جو کچھ کہو اس سے لوگ اپنی ضرورت پر مدد لے سکے۔

30 اور مقدس روح کو رنجیدہ مت کرو۔ خدا نے تم پر روح کو مہربان بنا دیا ہے یہ دکھا نے کے لئے کہ وہ صحیح وقت پر تمہیں چھوڑ کر آزاد کر دے۔

31 کبھی بھی تلخ مزاجی سے پیش نہ آؤ اور نہ غصہ سے پاگل بنو اور کسی بھی وقت غصہ سے مت چلّاؤ اور ایسی باتیں مت کہو جس سے دوسروں کو تکلیف پہنچے۔کبھی بھی برائی نہ کرو۔

32 ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ مہر بانی اور محبت سے رہو ایک دوسرے کو معاف کرتے رہو جس طرح خدا نے تمہیں مسیح میں معاف کیا ہے۔

 

باب : 5

 

1 تم خدا کے بچے ہو وہ تم سے محبت کرتا ہے اس لئے تم کو بھی خدا کی طرح رہنا ہو گا۔

2 محبت سے زندگی گذارو۔ دوسروں سے اسی طرح محبت کرو جس طرح مسیح نے ہم سے محبت کی مسیح نے ہما رے لئے اپنے آپ کو دے دیا۔ مسیح نے اپنے آپ کو خدا کے سامنے خوشبو کی طرح پیش کر کے قربان کر دیا۔

3 لیکن تم میں کوئی حرامکاری کا گناہ نہیں ہو نا چاہئے اور تم کو لالچی نہ ہو نا چاہئے اور نہ نا معقول کام کرے کیوں کہ یہ چیزیں خدا کے لوگوں کے لئے مناسب نہیں ہیں ۔

4 کس قسم کی فحش باتوں میں مشغول نہیں ہونا چاہئے اور تمہیں کو ئی بے وقوفی کی باتیں یا گندے مذاق بھی نہیں کرنا چاہئے یہ باتیں تمہارے لئے ٹھیک نہیں بلکہ تمہیں خدا کا شکر گذار ہونا چاہئے۔

5 تمہیں اس بات کو یقینی بنا نا ہے کہ اگر کوئی بھی ایسا آدمی جو حرامکاری کرتا ہے یا برے کام کرتا ہے یا پھر جو ہمیشہ اپنے ہی لئے زیادہ سے زیادہ کی چاہت کر تا ہے تو گویا وہ جھوٹے معبودوں کا خدمت گار ہے۔ تو ایسے لوگوں کے لئے مسیح کی بادشاہت اور خدا کی بادشاہت میں کو ئی جگہ نہیں ۔

6 کسی بھی آدمی کو ایسا موقع نہ دینا جو تمہیں جھو ٹی باتیں کہہ کر بے وقوف بنائے۔ ایسی باتیں خدا کو غصہ دلا تی ہیں اور وہ ان لوگوں سے جو اس کی اطاعت نہیں کرتے غصہ میں آتا ہے۔

7 تم ایسے لوگوں سے کو ئی تعلق نہ رکھو۔

8 پہلے زمانے میں تم اندھیرے میں تھے لیکن اب تم خداوند میں اور روشنی میں رہتے ہو اس لئے ان بچوں کی مانند رہو جو روشنی میں ہیں ۔

9 روشنی ہر قسم کی اچھا ئی دلا تی ہے یعنی نیکی صحیح زندگی اور سچا ئی لا تی ہے۔

10 یہ معلوم کر نے کی کوشش کرو کہ خداوند کو کیسے خوش کریں ۔

11 وہ کام نہ کرو جو لوگ اندھیرے میں کرتے ہیں ان سے کچھ اچھا پھل حاصل نہیں ہو تا اس کی بجائے دوسروں کی مدد ان کے اعمال کی خرابی کو دیکھتے ہوئے کرو۔

12 حقیقت میں یہ بڑی شرم کی بات ہے کہ ہم ان باتوں کا ذکر کریں جو لوگ راز میں کرتے ہیں ۔

13 جب ہم اندھیرے میں کی ہو ئی برا ئی کو روشنی میں لائیں تو بہت آسانی سے سمجھ سکتے ہیں ۔

14 اور ہر چیز آسانی سے دکھا ئی دینے کے قابل ہو وہ روشنی بن جا تی ہے اسی لئے کہتے ہیں :

15 پس غور کرو کہ تم کس طرح کی زندگی جیتے ہو۔ ان لوگوں کی طرح مت رہو جو عقلمند نہیں ہیں بلکہ عقلمندوں کی طرح رہو۔

16 میرے کہنے کا مطلب ہے کہ تم کو اچھی چیز کے کر نے کا موقع حا صل کر نا چاہئے کیوں کہ یہ برا ئی کے دن ہیں ۔

17 بے وقوفی سے نہ رہا کرو بلکہ خداوند جو چاہتا ہے وہ سیکھنے کی کوشش کرو۔

18 مئے پی کر مست نہ بنو یہ تمہاری روحانیت کو تباہ کر دے گی بلکہ اپنے آپ کو روح سے معمور کرو۔

19 ایک دوسرے کی ما بین تعریفی اور حمد یہ روحانی گیتوں کا تبادلہ کرو، گاؤ اور موسیقی کو اپنے دلوں میں خداوند کے لئے بسا ؤ۔

20 ہمیشہ ہر چیز کے لئے خدا جو باپ ہے ان کا شکر گذار رہو۔ خداوند یسوع مسیح کے نام پر ان کا شکر کرو۔

21 مسیح کی تعظیم کے لئے ایک دوسرے کے تابعدار رہو۔

22 اے بیویو! اپنے شوہر کی ایسی تابعدار رہو جس طرح خداوند کی۔

23 شوہر بیوی کے لئے سردار ہے جس طرح مسیح کلیسا کے لئے سردار ہے کلیسا مسیح کا جسم ہے اور مسیح اس جسم کا نجات دہندہ ہے۔

24 کلیسا مسیح کے اختیار میں ہے اسی طرح بیویاں بھی ہر چیز میں شوہر کے اختیار میں ر ہیں ۔

25 شوہر اپنی بیویوں سے ایسی محبت کرے جس طرح مسیح نے کلیسا سے کی اور اس کے لئے مر گئے۔

26 اس نے مر کر کلیسا کو مقدس بنا یا۔ مسیح نے خوش خبری دے کر اور اس کو کلام کے ساتھ پانی سے دھو کر پاک کیا۔

27 مسیح اس لئے ختم ہوا تا کہ کلیسا کو اپنے لئے بحیثیت دلہن کے قبول کرے۔ان کی موت اس لئے ہو ئی کہ کلیسا پاک مقدس ہو اور اس میں کسی قسم کی غلطی گناہ اور دوسری برائیاں نہ ہو۔

28 اور شوہروں کو بھی اپنی بیویوں سے اسی طرح محبت کرنی چاہئے جس طرح وہ اپنے جسم سے کرتے ہیں ۔ جس نے اپنی بیوی سے محبت کی اس نے اپنے آپ سے محبت کی۔

29 کیوں کہ کو ئی بھی شخص اپنے جسم سے نفرت نہیں کرتا۔ ہر شخص اپنے جسم کی اچھی طرح دیکھ بھا ل اور پرورش کرتا ہے جیسا کہ مسیح کلیسا کی کرتے ہیں ۔

30 کیوں کہ ہم ان کے جسم کے اعضاء ہیں ۔

31 صحیفوں میں کہا گیا ہے :اسی لئے آدمی اپنے ماں باپ کو چھو ڑ کر اپنی بیوی سے ملتا ہے اور یہ دونوں مل کر ایک ہوتے ہیں ۔

32 یہ پوشیدہ سچائی بہت اہم ہے میں مسیح اور کلیساء کے متعلق کہتا ہوں ۔

33 بلکہ تم میں سے ہر ایک کو چاہئے کہ اپنی بیوی سے اس طرح محبت کرے جس طرح وہ اپنے آپ سے کرتا ہے۔ اور بیوی کو اپنے شوہر کی عزت کرنی چاہئے۔

 

باب : 6

 

1 اے بچّو! اپنے ماں باپ کی اسی طرح اطاعت کرو جیسا کہ خداوند چاہتا ہے۔ کیوں کہ یہ کر نا واجب ہے۔

2 اپنے ماں باپ کی عزت کرو یہ پہلا حکم ہے جو وعدے کے ساتھ ہے۔

3 وعدہ یہ ہے کہ ہر چیز میں تمہارے لئے بھلا ئی ہے اور زمین پر عمر دراز ہو تی ہے۔

4 اے اولاد والو ! تم اپنے بچّوں کو غصّہ نہ دلا ؤ بلکہ اپنے بچوں کی پر ورش خداوند کی تعلیم و تر بیت سے کرو۔

5 اے غلا مو! زمین پر اپنے آقاؤں کی فرماں برداری عزّت اور ڈر کے ساتھ کرو۔ یہ سچے دل سے کرو جیسا کہ تم مسیح کی فرماں برداری کرتے ہو۔

6 تم اپنے آقا کی فرماں برداری صرف دکھا وے کے لئے اور اس کو خوش کر نے کے لئے نہ کرو تم اس کی ایسی فرماں برداری کرو جیسا کہ مسیح کی کرتے ہو۔ جیسا خدا چاہتا ہے ویسا اپنے دل سے کرو۔

7 اپنا کام کرو اور اس سے خوش رہو کام اسی طرح کرو جیسے تم خداوند کے لئے کرتے ہو نہ کہ کسی آدمی کے لئے۔

8 یاد رکھو خداوند تم کو ہر اچھے کام کا انعام دیتا ہے ہر آدمی کو چاہے وہ غلام ہو یا آزاد وہ جو بھی اچھا کام کرے گا اس کو انعام ضرور ملے گا۔

9 اسی طرح آقاؤں کو چاہئے کہ وہ اپنے غلاموں سے اچھا سلوک کریں ان سے دھمکی کی باتیں نہ کریں ۔ جو تمہارا آقا ہے ان کا بھی آقا آسمان میں وہی ہے خداوند سب کا فیصلہ بغیر طرفداری کے کر تا ہے۔

10 اپنا خط ختم کرتے ہوئے میں تم سے کہتا ہوں کہ خداوند میں اور اس کی قدرت میں طاقتور بنو۔

11 اپنے بچاؤ کے لئے خدا کا زرہ بکتر پہن لو تا کہ شیطان کے فریب کے منصوبوں کا مقابلہ کر سکو۔

12 ہماری لڑا ئی زمین کے لوگوں کے خلاف نہیں ۔ہم تو زمین کی تاریکیوں کے حاکموں اور ان کی شرارت کی روحانی فوجوں کے خلاف ہیں ۔ ہمیں تاریکی کے حاکموں اور ان ناپاک گندے عزائم رکھنے والے جو آسمانی مقاموں میں ہیں ان کے خلاف لڑتے ہیں ۔

13 اسی لئے تمہیں خدا کے پو رے زرہ بکتر کی ضرورت ہے تا کہ برا ئی کے دن تم جب یہ لڑا ئی ختم کر چکو تو طاقتور بن کر کھڑے رہ سکو۔

14 اس لئے طاقتور بن کر ٹھہرو اور سچا ئی کے کمر بند سے کمر کس کر کھڑے رہو اور اپنے سینے پر سچا ئی کا زرہ بکتر پہن کر ٹھہرو۔

15 اور اپنے پیروں میں امن کی خوش خبری کی نعلین پہن لو جو تمہیں طاقت سے کھڑے رہنے میں مدد دے گی۔

16 اور اپنے ایمان کی سپر استعما ل کرو جس سے تم شیطان کے چلتے ہوئے تیروں سے محفوظ رہ سکو۔

17 خدا کی نجات کا خود اور روح کی تلوار رکھ لو جو خدا کی تعلیمات ہیں ۔

18 اور ہر وقت روح میں ہر طرح کی دعا اور منت کرتے رہو اس طرح کر نے کے لئے ہر وقت تیار رہو ہمیشہ خدا کے تمام لوگوں کے لئے دعا کرو۔

19 میرے لئے بھی دعا کرو کہ جب میں کچھ کہوں تو مجھے خدا مناسب الفا ظ دے کر کلام کی توفیق دے تا کہ خوش خبری کی پوشیدہ سچا ئی کو بلا کسی خوف کے کہہ سکوں ۔

20 میرا کام خوش خبری کے متعلق کہنا ہے میں وہ کر رہا ہوں اس قید میں دعا کرو تا کہ میں ہر بات بلا کسی خوف کے بول سکوں ۔

21 میں تمہارے پاس ہمارے بھائی تخکس و بھیج رہا ہوں جس سے میں محبت کرتا ہوں وہ ہما رے خداوند کا وفادار خادم ہے میرے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کے متعلق وہ تمہیں ہر چیز تفصیل سے کہے گا۔ تب تم سمجھ سکو گے کہ میں کیسا ہوں اور کیا کر رہا ہوں ۔

22 اسی لئے میں اسے بھیج رہا ہوں میں چاہتا ہوں کہ تم جان جاؤ کہ ہم کیسے ہیں میں تمہاری ہمت افزائی کے لئے اس کو بھیج رہا ہوں ۔

23 خدا باپ اور خداوندیسوع مسیح کی طرف سے ہے ایمان کے ساتھ تم بھا ئیوں کو امن و سلامتی اور محبت حا صل ہو۔

24 تم سب پر خدا کا فضل و کرم ہو جو ہما رے خداوند یسوع مسیح سے کبھی ختم نہ ہو نے وا لی بے انتہا محبت رکھتے ہوں ۔

 

کتاب ۵۰: فلپیوں

 

 

باب : 1

 

1 یسوع مسیح کا خادم پولس اور تیمتھیس یہ خط لکھ رہا ہے۔

2 ہمارے باپ خدا اور خداوند یسوع مسیح کا فضل اور سلامتی تم پر ہو۔

3 میں جب بھی تمہیں یاد کر تا ہوں ۔ اپنے خدا کا شکر بجا لاتا ہوں ۔

4 میں ہمیشہ اپنی دعاؤں میں تمہارے لئے خوشی سے دعا کر تا ہوں ۔

5 جب میں نے لوگوں کو خوشخبری سنائی اس وقت تو نے میری مدد کی اس کے لئے میں خدا کا شکر ادا کر تا ہوں ۔ تم جب سے ایمان لائے تب سے لے کر آج تک تم نے میری مدد کی۔

6 خدا نے تمہارے بیچ نیک سلوک شروع کیا اور وہ اس کام کو اس وقت مکمل کرے گا جب کہ یسوع مسیح پھر آ کر اسے پو را کریں گے اور مجھے اس کا یقین ہے۔

7 تم سب کے بارے میں میرے لئے اس طرح سوچنا صحیح ہے کیوں کہ تم میرے دل میں ہو اور میں تمہیں اپنے قریب محسوس کر تا ہوں تم سب میرے ساتھ خدا کے فضل میں شریک ہو تم فضل میں میرے ساتھ اس وقت بھی شریک تھے جب کہ میں قید میں تھا اور خوش خبری کے جواب دہ اور ثبوت میں تم میرے ساتھ ہو۔

8 خدا باپ جانتا ہے کہ میں تم کو دیکھنے کی کتنی خواہش رکھتا ہوں میں مسیح یسوع کی محبت

10 تم اچھے اور برے میں تمیز کر سکو اور پھر اچھا ئی کو اختیار کرو،تا کہ تم مسیح کی آنے کے دن تک تم پاک اور بے عیب رہو۔

11 اور تم بہت سارے اچھے کام یسوع مسیح کی مدد سے کرو تا کہ خدا کا جلال اور تعریف ملے۔

12 بھائیو اور بہنو! میں تمہیں ان تکلیفوں کے متعلق بتانا چاہتا ہوں جو میرے ساتھ پیش آئیں جو خوش خبری پھیلا نے میں مدد گار ہوئیں ۔

13 یہ بات صاف ہے کہ میں قید میں کیوں ہوں ؟کیوں کہ میں مسیح میں ایمان رکھتا ہوں اور شہنشاہ کے سا رے پہرے دار شدسداور دوسرے لوگ یہ جانتے ہیں ۔

14 میں قید میں ہوں لیکن ایمان والوں کی ہمت زیادہ بندھتی ہے وہ بغیر کسی خوف کے مسیح کے پیغام میں حصہ لیتے ہیں ۔

15 کچھ لوگ مسیح کے لئے تبلیغ کرتے ہیں کیوں کہ وہ حسد اور جھگڑا کرتے ہیں ،جبکہ دوسرے لوگ نیک نیت سے مسیح کی منادی دیتے ہیں ۔

16 یہ لوگ منادی اس لئے دیتے ہیں کہ وہ یسوع مسیح سے محبت کرتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ خدا نے خوش خبری کے کاموں کے جواب دہی کر نے کی ذمہ داری مجھے سونپ دی ہے۔

17 لیکن وہ دوسرے لوگ جو مسیح کی تبلیغ کرتے ہیں وہ خود غرضی سے کرتے ہیں ان کا ارادہ ہی غلط ہے۔اور وہ مجھے قید میں بھی تکلیفیں دینے کا سبب بنیں گے۔

18 اگر وہ مجھے تکلیفیں دیتے ہیں تو میں ان کی پر واہ نہیں کر تا۔ اہم چیز یہ ہے کہ وہ لوگوں سے مسیح کے متعلق کہتے ہیں مجھے خوشی ہے کہ وہ لوگ مسیح کے متعلق کہیں ۔ خواہ کسی سبب سے ہو یا سچائی سے ہو یا جھوٹے بیانوں سے ہو وہ لوگوں کومسیح کے متعلق کہتے ہیں

19 تمہاری دعاؤں کے ذریعہ سے اور یسوع مسیح کی روح کی مدد سے میں سمجھتا ہوں کہ یہ آزادی کی راہ تک لے جائے گی۔

20 یہ میری امید ہے اور یقین کامل ہے کہ میں اپنے کسی بھی تبلیغی مقصد میں ناکام نہیں ہوں گا میں ہمیشہ کی طرح زمین پر مسیح کی عظمت کو بتاتا رہوں گا۔ چاہے اس کے لئے مروں یا زندہ رہوں ۔

21 کیوں کہ زندہ رہنے کا مطلب ہے زندگی مسیح کے لئے ہے۔ اور اس میں موت بھی میرے لئے نفع دہ ہے۔

22 اگر جسمانی طور سے زندہ رہتا ہوں تب میں خداوند کے لئے کام کر نے کے قابل ہوں لیکن میں کس چیز کو اپناؤں زندگی کو یا موت کو میں نہیں جانتا۔

23 میرے لئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے میں اس زندگی کو چھوڑ  کر مسیح کے ساتھ ہو نا چاہتا ہوں اور یہی میرے لئے بہتر ہے۔

24 لیکن تم لوگ یہاں جسمانی طور سے میری زیادہ ضرورت سمجھتے ہو۔

25 میں جانتا ہوں کہ تمہیں میری مدد کی ضرورت ہے اس لئے میں تمہارے ساتھ ٹھہروں گا میں تمہاری مدد کروں گا تم اپنے ایمان اور خوشیوں میں آگے بڑھ سکو۔

26 تم لوگ مسیح یسوع میں بہت خوش ہوں گے جب دوبارہ میں تمہارے ساتھ ہوں گا۔

27 لیکن اس بات کا یقین کر لو کہ تمہاری زندگی کے راستے مسیح کی خوشخبری کے مطابق عمدہ ہو نا چاہئے اگر میں تمہارے پاس آ کر تم سے ملوں یا تم سے دور رہوں میں تمہارے متعلق اچھی باتیں سننا پسند کروں گا میں سننا چاہوں گا کہ تم نے متفقہ مقصد کے لئے مضبوط کھڑے ہو اور ہر ممکن کوششوں سے ایمان کو پھیلانے کے لئے کام کرتے ہو جو خوش خبری میں ہے۔

28 اور تم کو کسی بھی حال میں نہیں ڈرنا چاہئے ان لوگوں سے جو تمہارے مخالف ہیں یہ تمام چیزیں اس بات کا ثبوت ہیں خدا کی طرف سے کہ تمہاری نجات ہے اور ہلاکت ان کے انتظار میں ہے۔

29 کیوں کے خدا نے تمہیں مسیح میں ایمان کی وجہ سے عزت دی اور صرف یہی نہیں بلکہ مسیح کے لئے تکلیفیں جھیلنے کے لئے بھی عزت دی۔

30 جب میں تمہارے ساتھ تھا تو تم نے میری جد و جہد کو دیکھا اور اب تم سنتے ہو کہ میں نے جد و جہد کی ہے تم خود بھی اس قسم کی جد و جہد میں رہتے ہو۔

 

باب : 2

 

1 مسیحی میں کو ئی اور راہ ہے کہ میں تم سے کر نے کو کہوں ؟ کیا تمہاری محبت مجھے آرام پہونچانے کے قابل بناتی ہے ؟ کیا ہم اسی روح میں شریک ہو سکتے ہیں ؟ کیا تمہارے پاس رحم اور مہر بانی ہے ؟

2 اگر تم میں یہ چیزیں ہیں تو میں تم سے کہتا ہوں کہ میرے لئے کچھ کرو میں خوش ہوں گا۔ تم سوچنے میں ایک رہو اور آپس میں ایک دوسرے سے محبت رکھو، اتفاق کے ساتھ ایک دوسرے سے مل جل کر ایک مقصد کے تحت رہو۔

3 آپسی اختلافات اور بے جا فخر کے باعث کچھ نہ کرو۔ نرمی سے پیش آؤ اور لوگوں کو اپنے سے زیادہ عزت دو۔

4 صرف اپنی ہی زندگی سے دلچسپی مت رکھو بلکہ دوسرے لوگوں کی زندگیوں میں بھی دلچسپی رکھو۔

5 تمہاری زندگیوں اور خیالات میں تم کو چاہئے کہ مسیح یسوع کی طرح رہیں ۔

6 مسیح خود ہر چیز میں خدا کے جیسا تھا

7 بلکہ اس نے تو اپنا سب کچھ قربان کر کے ایک خادم کا روپ اختیار کر لیا

8 وہ صحیح آدمی بن گئے۔اور اپنے آپ کو حقیر بنا کر خدا کا فرماں بردار ہو گیا

9 کیوں کہ مسیح خدا کا فرمانبردار تھے خدا نے بھی اسے اعلیٰ رتبہ دیا تھا۔

10 خدا نے اسی لئے ایسا کیا کیوں کہ وہ چاہتا تھا کہ

11 ہر شخص اقرار کرے گا کہ یسوع مسیح ہی خداوند ہے

12 میرے عزیز دوستو فرمانبردار رہو۔ جب میں تمہارے ساتھ تھا تو تم خدا کے فرماں بردار تھے۔ یہ اس سے زیادہ اہم ہے کہ تم اس وقت بھی فرماں بردار رہو جبکہ میں تمہارے ساتھ نہیں ہوں ۔ میری مدد کے بغیر تمہیں یہ یقین کر نا چاہئے کہ تم اپنی نجات کی راہ نکالو گے یہ تمہیں بہت ہی تعظیم اور خدا کے خوف سے کرنا چاہئے۔

13 ہاں !خدا تم میں کام کر رہا ہے خدا تم کو ایسے کام کرنے کی خواہش دیتا ہے کہ تم وہ کرو جس سے وہ خوش ہو تا ہے اور وہ ایسا تمام کام کرنے کے لئے تمہیں طاقت نوازتا ہے۔

14 ہر چیز بغیر کسی جھگڑے کے ا ور دل میں ملال کے بغیر کرو۔

15 تب ہی تم بے قصور اور بغیر کسی گناہ کئے ہوئے خدا کے معصوم بچّوں کی طرح ہوں گے۔لیکن تمہارے اطراف خراب لوگ ہیں اور ان لوگوں میں تم کو روشنی کی طرح چمکنا چاہئے۔

16 تم ان لوگوں کو وہ زندگی کا پیغام پیش کرو جس سے انہیں زندگی مل سکے تب میں اس طرح فخر کروں گا جب مسیح دوبارہ آئے گا۔میں مطمئن ہوں گا کیوں کہ میرا کام ضائع نہیں کیا گیا میں اس دوڑ میں جیت گیا۔

17 تمہارا ایمان تمہیں خدا کی خدمت میں اپنی زندگی قربان کر نے کے قابل بنا تا ہے اگر ضرورت پڑے تو میں تمہارے ایمان کے لئے تمہارے ساتھ اپنا خون بہانے کے لئے تیار ہوں جس کے لئے میں خوش ہوں گا اور میری خوشی میں تم سب شریک ہو گے۔

18 اور تمہیں بھی میرے ساتھ خوش ہو نا اور تمہاری خوشیوں میں مجھے بھی شا مل کر نا ہو گا۔

19 میں خداوند یسوع مسیح میں امید  رکھتا ہوں کہ تمیتھیس کو بہت جلد تمہارے پاس بھیجوں تا کہ مجھے تمہارا خبر و خیریت سن کر اطمینان و سکون حاصل ہو سکے۔

20 میرے پاس تیمتھیس جیسا کوئی دوسرا آدمی نہیں ،وہ سچائی سے تمہاری دیکھ بھال کرے گا۔

21 دوسرے لوگ صرف اپنی زندگی کے بارے میں سوچتے ہیں ۔انہیں یسوع مسیح کے کام سے دلچسپی نہیں ہے۔

22 تم جانتے ہو کہ تیمتھیس کس قسم کا آدمی ہے تم جانتے ہو کہ اس نے میرے ساتھ خوش خبری دینے میں کام کیا تھا وہ بیٹے کی مانند ہے جو اپنے باپ کی خدمت کر تا ہے۔

23 میں اس کو جلد ہی تمہارے پاس بھیجنے کا منصوبہ رکھتا ہوں ، میں جب یہ جان جاؤں گا میرے ساتھ کیا ہو گا تو میں اس کو بھیجوں گا۔

24 مجھے یقین ہے کہ خداوند تمہارے پاس جلد آنے کے لئے میری مدد کرے گا۔

25 اپفرد تس مسیح میں میرا بھائی ہے وہ میر ے ساتھ مسیح کی فوج میں کام اور خدمت کر تا ہے جب مجھے مدد کی ضرورت تھی تو تم نے اسے میرے پاس بھیجا کہ میری ضرورتوں کو پورا کرے اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اسے تمہارے پاس وا پس بھیج دوں ۔

26 میں اس کو بھیجتا ہوں کیوں کہ وہ تم سب کو دیکھنے کے لئے بے قرار ہے۔ وہ رنجیدہ ہے کیوں کہ تم نے سنا تھا کہ وہ بیمارتھا۔

27 وہ بہت بیمار تھا اور وہ بھی اتنا کہ جیسے مر ہی جائے گا۔ لیکن خدا نے میری اور اس کی مدد کی تا کہ مجھے زیادہ دکھ نہ ملے۔

28 اس لئے میں اس کو تمہارے پاس جلد بھیجنا چاہتا ہوں ۔ جب تم اسے دیکھو گے تو تم دوبارہ بہت خوش ہو گے۔ اور میں تمہاری طرف سے بے فکر ہو جاؤں گا۔

29 اس کو خوش آمدید کہو خداوند کے آنے پر خوشی کا اظہار کرو۔ اس کی مانند رہنے وا لے لوگوں کو عزت دو۔

30 وہ مسیح کے کام میں تقریباً مر چکا ہے۔ اس نے اپنی زندگی کو خطرہ میں ڈال دیا اس نے اپنی جان کی بازی لگا دی تاکہ جو کمی تمہاری طرف سے ہو ئی ہو اس کو پورا کرے۔

 

باب : 3

 

1 اسلئے میرے بھا ئیو اور بہنو! خداوند میں خوش رہو۔ تمہیں دوبارہ یہی بات لکھنے میں مجھے کو ئی دشواری نہیں ۔ اور یہ تمہارے محفوظ رہنے میں مدد دے گا۔

2 ان لوگوں سے ہوشیار رہو جو بر ے کام کرتے ہیں جو کتّوں کی مانند ہیں وہ جسم کو کٹوانے پر اصرار کرتے ہیں ۔

3 لیکن ہم ان لوگوں میں سے ہیں جو سچے طور پر ختنہ کروائے ہیں ۔ہم خدا کی عبادت اس کی روح کے ذریعہ سے کرتے ہیں ۔ہمیں فخر ہے کہ ہم یسوع مسیح کے ہیں ہم کسی فطری چیز پر بھروسہ نہیں کر تے۔

4 حتیٰ کہ اگر مجھے کسی فطری چیز پر بھروسہ بھی ہو تب بھی میں اپنے آپ پر بھروسہ نہیں کرتا۔ اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ وہ خود پر بھروسہ رکھ سکتا ہے اور اس کا سبب بھی ہو تو اس کو معلوم ہو نا چاہئے کہ میرے پاس سب سے بڑا سبب خود مجھ میں بھروسہ کا ہے۔

5 میری پیدائش کے آٹھ دن بعد میرا ختنہ کر وایا گیا۔ میں بنی اسرائیلیوں کے بنیمین خاندان سے ہوں ۔ میں عبرانی ہوں میرے والدین بھی عبرانی تھے۔ موسیٰ کی شریعت میرے لئے بہت اہم تھی اسی لئے میں فریسی ہوا۔

6 میں اپنے یہودی مذہب پر ہو نے سے بہت مشتعل تھا کہ میں نے کلیسا کو ستا یا تھا۔ کو ئی بھی شخص موسیٰ کی شریعت کی اطاعت پر میری کو ئی غلطی نہ پا سکا۔

7 پہلے یہ چیزیں میرے لئے بہت اہم تھی لیکن میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان چیزوں کی کو ئی وقعت مسیح کی وجہ سے نہیں رہی۔

8 صرف وہی چیز نہیں بلکہ میں سمجھتا ہوں کہ تمام چیزوں کی وقعت نہیں اگر مسیح یسوع میرے خداوند کی عظمت کا موازنہ کیا جائے۔ مسیح کی وجہ سے میں وہ تمام چیزیں دے چکا ہوں جسے کبھی میں نے اہم سمجھا تھا۔ اور اب میں سمجھتا ہوں کہ وہ سب چیزیں کم مایہ ناز ہیں ۔ تا کہ میں مسیح کو پا سکوں ۔

9 یہی باتوں نے مجھے مسیح میں رہنے کو ممکن کیا۔ مسیح میں میں خدا سے راستباز ہوا۔ اور یہ میرا شریعت پر عمل کر نے سے نہیں بلکہ مسیح پر ایمان لانے سے آئی۔اس لئے میرے ایمان کی وجہ سے مجھے صحیح بنایا۔

10 میں نے مسیح اور اس کی موت سے جی اٹھنے کی طاقت کے سبب جانتا ہوں میں مسیح کی مصیبتوں میں حصہ دار بن کر اس کی موت جیسا بننا چاہتا ہوں ۔

11 اگر مجھ میں وہ خصوصیات ہوتیں تو مجھے امید ہے کہ مجھے موت سے زندہ اٹھا یا جائے گا۔

12 اس کا یہ مطلب نہیں جیسا کہ خدا نے چا ہا ہو میں اب تک اس مقصد کو نہیں پا سکا لیکن میں کو شش میں ہوں کہ اس تک پہنچ سکوں ۔ مسیح کی خواہش ہے میں ویسا ہی کروں جیسا وہ چاہتا ہے اور اسی سبب سے اس نے مجھے اپنا چہیتا بنا لیا۔

13 بھائیو اور بہنو!میں جانتا ہوں کہ میں ابھی اس مقصد کو نہیں پا سکا لیکن ایک چیز میں ہمیشہ کر تا ہوں وہ یہ کہ میں ماضی کی چیزوں کو بھلاتا ہوں میں جہاں تک ہو سکے اس مقصد کو پا نے کی کو شش کر تا ہوں ۔

14 تمام کوششوں کو جاری رکھا ہوں مقصد کو پا نے کے لئے اور انعام حاصل کر نے کے لئے وہ انعام میرا اپنا ہے کیوں کہ خدا نے مسیح کے ذریعہ مجھے اوپر بلا یا ہے۔

15 ہم جو روحانی زندگی میں بڑھے ہیں مکمل ہو نے کے لئے تو ہمیں اس راستے کو بھی پہنچانا ہو گا اور اگر ان میں سے وہی چیز تم اس نظریہ سے نہیں سوچتے تو خدا اس کو تمہارے لئے واضح کر دے گا

16 لیکن اب ہمیں سچائی پر عمل کر نے کے سلسلہ کو جاری رکھنا ہو گا۔

17 بھا ئیو اور بہنو! تم سب لوگوں کو میرے جیسا رہنے کی کو شش کرنی ہو گی۔ اور ان لوگوں کی پیروی کرنی ہو گی۔ جن کی ہم نے عمدہ مثال بنایا ہے۔

18 کئی لوگ مسیح کے صلیب کے دشمنوں کی طرح رہتے ہیں میں تمہیں ان لوگوں کے بارے میں کئی مرتبہ کہہ چکا ہوں اور یہ چیز ان لوگوں کے بارے میں کہتے ہوئے مجھے رلاتی ہے۔

19 جس راستے کو ان لوگوں نے چنا ہے انہیں تباہی کی طرف لے جا رہا ہے وہ لوگ خدا کی خدمت نہیں کرتے بلکہ ان کا پیٹ ہی ان کا خدا ہے۔ وہ لوگ بے شرمی کے کاموں پر فخر محسوس کرتے ہیں ۔ وہ صرف دنیا کی چیزوں کے بارے میں ہی سوچتے ہیں ۔

20 ہماری منزل آسمان میں ہے۔ جہاں ہم اپنے نجات دہندہ کے آنے کے منتظر ہیں وہ نجات دہندہ منجی یعنی خداوند یسوع مسیح ہی ہے۔

21 ‎وہ ہمارے ناقص جسموں کو بدل کر اپنے جلالی جسم جیسا بنا دے گا۔ مسیح یہ اپنی طاقت سے کر سکتے ہیں اور اس طاقت کے ذریعہ وہ ہر چیز پر حکومت کر نے کے اہل ہے۔

 

باب : 4

 

1 میرے پیارے بھائیو اور بہنو! میں تم سے محبت کر تا ہوں اور تمہیں دیکھنا چاہتا ہوں تم میری خوشیاں ہو اور مجھے تم پر فخر ہو تا ہے۔ خداوند پر مضبوطی سے قائم رہو جیسا کہ میں بیان کر چکا ہوں ۔

2 میں یودیہ اور سین اور تیخی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ خداوند میں ایک جیسے قول و قرار کو بنائے رکھیں ۔

3 اور میں تم سے کہتا ہوں میرے وفادار ساتھیو تو ان عورتوں کی مدد کر کیوں کہ انہوں نے میرے ساتھ خدمت کی ہے اور خوش خبری کا کلام سنا نے میں عظیم دکھ بر داشت کی ہے۔انہوں نے کلیمینس اور دوسروں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے ان کے نام کتاب حیات میں لکھے گئے ہیں ۔

4 ہمیشہ خداوند میں خوش رہو میں دوبارہ کہتا ہوں کہ خوش رہو۔

5 تمام لوگوں کو یہ دیکھنے دو کہ تم مہربان ہو خداوند جلد ہی آ رہا ہے۔

6 کسی بھی چیز کے متعلق غم نہ کرو لیکن خدا سے ہمیشہ دعا کر کے اور التجا کر کے اپنی ضرورتوں کو پورا کرو۔ اور جب بھی دعا کرو شکریہ کے ساتھ کرو۔

7 اور خدا کی سلامتی تمہارے دلوں اور دماغوں کو یسوع مسیح میں رکھے وہ جو سلامتی خدا دیتا ہے بہت ہی عظیم ہے اور ہما ری سمجھ میں نہ آنے وا لی ہے۔

8 بھائیو اور بہنو! ان چیزوں کے متعلق سوچتے رہو جو اچھے اور لائق تعریف ہیں ان چیزوں کے متعلق سوچو جوسچا ئی اور عزت،راستی،پاکبازی،خوبصورتی، اور عزت کے قا بل ہیں ۔

9 اور وہی چیزیں کرو جو تم نے مجھ سے سیکھی ہیں ۔ وہ جو حا صل کیا جو تم نے مجھ سے سنا ہے مجھے کرتے دیکھا ہے اور سلامتی کا خدا ہما رے ساتھ رہے گا۔

10 میں خداوند میں بہت زیادہ خوش ہوں کہ تم نے اپنی توجہ میرے لئے دوبارہ دکھا ئی۔ تم نے اس کو میرے لئے جاری رکھا لیکن تمہیں یہ دکھا نے کا موقع نہ ملا۔

11 میں یہ سب چیزیں اس لئے نہیں کہتا کہ مجھے تم سے کچھ چاہئے جو کچھ میرے پاس ہے اس سے میں مطمئن ہوتا ہوں اور جو کچھ ہو نے وا لا ہے اس سے بھی مطمئن ہوں ۔

12 میں جانتا ہوں کہ مجھے کس طرح چھوٹا رہنا ہے اور یہ بھی جانتا ہوں امیری میں کس طرح رہنا ہے کیسا بھی وقت ہو کو ئی بھی حا لات ہو چاہے پیٹ بھرا ہوا ہو اور چاہے بھو کا ہو،چاہے پاس میں بہت کچھ ہو اور چاہے کچھ بھی نہ ہو خوش رہنے کا راز سیکھا۔

13 میں ہر چیز مسیح کے ذریعے کر سکتا ہوں کیوں کہ وہ مجھے طاقت دیتا ہے۔

14 لیکن یہ اچھا ہوا کہ جو تم نے میری مدد کی جب کہ میں مدد چاہتا تھا۔

15 فیلّپی لوگو!یاد رکھو جب میں نے پہلی بار خدا کے کلام کی خوش خبری دی جب میں نے مکدنیہ کو چھو ڑا کو ئی بھی کلیسا ایسی نہ تھی جو لینے اور دینے میں میری مدد کی ہو۔

16 کئی مرتبہ تم نے میری ضرورت کی چیزیں روانہ کی جب میں تھسّلنیکے میں تھا۔

17 حقیقت میں یہ میرا تحفہ نہیں تھا کہ میں تم سے بعد میں لے لوں لیکن میں ہوشیار رہنا چاہتا ہوں ۔ تم میں وہ نیکیاں ہوں جو کسی کو دینے سے ملتی ہیں ۔

18 میرے پاس ضرورت کی ہر چیز ہے بلکہ حقیقت میں میری ضرورت سے زیادہ ہی میرے پاس ہے وہ تحفے اپفردتس کے ذریعہ سے میری ضرورتوں کو پو را کر نے کے لئے بھیجے۔ تمہارے تحفے نذر چڑھا نے کی میٹھی خوشبو جیسی ہیں جو خدا کے لئے نذر کرتے ہیں اس قربانی کو خدا خوش ہو کر قبول کر تا ہے۔

19 میرا خدا بہت دولت والا ہے،مسیح یسوع کے جلال سے وہ تمہاری ضرورتوں کو اپنی دولت سے پو را کرے گا۔

20 ہمارے خدا اور باپ کا جلال ہمیشہ ہمیشہ کے لئے رہے آمین۔

21 ہر ایک مقدس لوگ سے جو مسیح یسوع میں ہے سلام کہو۔ وہ خدا کے لوگ جو میرے ساتھ ہیں وہ تم کو سلام کہتے ہیں ۔

22 خدا کے تمام لوگ بھی تم کو سلام کہتے ہیں اور تمام قیصر کے محل کے اہل ایمان بھی سلام کہتے ہیں ۔

23 خداوند یسوع مسیح کا فضل تم سب پر ہو تا رہے۔ (آمین)

 

 

 

 

کتاب ۵۱: کلسیوں

 

 

باب : 1

 

1 یسوع مسیح کا رسول پو لس کی جانب سے سلام۔میں اس لئے رسول ہوں کیوں کہ یہ خدا کی مرضی تھی۔بھا ئی تیمتھیس کی طرف سے بھی سلام۔

2 کّلے کے رہنے وا لے مقدس اور ایماندار بھا ئیوں اور بہنوں پر مسیح میں ہما رے باپ خدا کی طرف سے تمہیں فضل اور اطمینان حاصل ہوتا رہے۔

3 اپنی دعاؤں میں ہم ہمیشہ تمہارے لئے خدا کا شکر ادا کرتے ہیں ۔ خدا جو ہما رے خداوند یسوع مسیح کا باپ ہے۔

4 ہم خدا کے شکر گذار ہیں جو یسوع مسیح میں تمہارے ایمان کا باپ ہے۔ ہم نے یہ بھی سنا ہے کہ تم خدا کے لوگوں سے محبت رکھتے ہو۔

5 تم کو یسوع پر ایمان ہے اور تمہیں خدا کے لوگوں سے محبت ہے کیونکہ تم کو امید ہے۔ آسمان میں جس کے متعلق تم خوش خبری یعنی سچا ئی کی تعلیم کے ذریعہ سن چکے ہو۔

6 جو خوش خبری تجھے سنا ئی گئی ہے وہ پوری دنیا میں خیر و برکت لا تی ہے۔ چنانچہ جس دن سے تم نے اس کوسنا اور خدا کے فضل کو سچے طور پر پہچانا تم میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔

7 تم نے خدا کے فضل کو اپا فراس کے ذریعہ سنا۔ اپا فراس ہما رے ساتھ کام کرتا ہے۔ اور ہم اسی سے محبت کرتے ہیں ۔ وہ ہما رے لئے مسیح کا ایمان دار خادم ہے۔

8 اپا فراس نے تمہاری محبت جو مقدس روح سے ہے کہ اس کے تعلق سے بھی ہمیں کہا ہے۔

9 جس دن سے ہم نے ان چیزوں کو سنا ہے ہم تمہارے لئے مسلسل دعائیں کر رہے ہیں ۔ ہم یہ دعا کرتے ہیں :

10 تا کہ تمہارے چا ل چلن خداوند کے لائق ہو اور اس کو ہر طرح پسند آئے اور تم میں ہر طرح کے نیک کام کا پھل لگے اور خدا کی پہچان میں بڑھتے جاؤ۔

11 خدا اپنی عظیم طاقت سے تم کو طاقتور بنائے گا۔ اور تم زیادہ صابر ہو گے اور ہر قسم کی تکلیف سہنے کی صلاحیت ہو گی۔

12 اور خدا باپ کا شکر ادا کرو گے کہ اس نے تمہیں اس قابل بنایا کہ جو چیزیں اس نے اپنے لوگوں کے لئے بنائیں جو نور کی سلطنت میں رہتے ہیں ۔

13 خدا نے ہمیں تاریکیوں کے قبضہ سے بچا یا ہے اور ہمیں اپنے چہیتے بیٹے کی بادشاہت میں لا یا ہے۔

14 بیٹے نے ہمیں آزاد رکھنے کی قیمت ادا کی ہے۔ اس میں ہما رے گناہوں کی معافی ہے۔

15 کوئی بھی شخص خدا کو نہیں دیکھ سکتا

16 اس کی قوت کے ذریعے

17 ہر چیز کی تخلیق سے پہلے مسیح موجود تھا

18 مسیح جسم کا سر ہے ہر چیز اس سے ہی آتی ہے

19 خدا ان تمام لوگوں کی طرف سے جو مسیح میں رہتے ہیں خوش ہوا تھا۔

20 اور مسیح کے ذریعہ ان تمام چیزوں کو دوبارہ میل کر نے میں خدا خوش تھا۔

21 مسیح کے پاس آنے سے پہلے تم خدا سے الگ ہوئے تھے۔کیوں کہ تم اپنے ذہنوں میں برے اعما ل کی وجہ سے خدا سے دشمنی رکھتے تھے۔

22 لیکن مسیح نے تمہیں دوبارہ خدا کا دوست بنا دیا۔ مسیح جب جسمانی طور سے تھے تو اپنی موت سے خدا سے ملا یا وہ تمہیں خدا کے سامنے مقدس اور بے عیب اور بے الزام بنا کر حاضر کرتا ہے۔

23 مسیح یہ سب کچھ کر تا ہے اگر تم خدا کے کلام کی خوش خبری پر ایمان کا سلسلہ جاری رکھو تمہیں چاہئے کہ تمہارے ایمان میں مضبوطی سے بڑھنے کا سلسلہ قائم رہے۔ جو امید تمہیں خوش خبری سے ملی ہے اس سے ما یوس نہ ہو نا چاہئے۔ وہی خوش خبری دنیا بھر میں تمام لوگوں کو دی جا چکی ہے۔ میں پولس خوش خبری دینے کے لئے خادم ہوا ہوں ۔

24 اب میں تمہاری خاطر جو جسمانی تکالیف اٹھا تا ہوں اس میں مجھے خوشی ہے۔ مسیح کے لئے اپنے جسم یعنی کلیسا کی خاطر کئی تکالیف اٹھانی باقی ہے، میں ان تکالیف کو اپنی جسمانی اذیتوں کے ذریعہ پو را کر تا ہوں ۔

25 میں کلیسا کا خادم بن گیا ہوں کیونکہ خدا نے تمہارے فائدے کے لئے ایک خاص کام میرے سپرد کیا ہے۔ میرا کام خدا کی تعلیم کو مکمل طور پر سنا نا ہے۔

26 یہ تعلیم ایک سچا راز ہے۔ جو کئی نسلوں سے، بہت زما نے سے چھپا ہوا تھا۔ لیکن اب اس کے مقدس لوگوں کو معلوم ہوا ہے۔

27 خدا نے فیصلہ کیا تھا کہ اپنے لوگوں کو معلوم کرائے کہ غیر قوموں میں اس سچے را ز کے جلال کی دولت کیسی ہے۔ وہ سچ خود مسیح ہے۔جو تم میں ہے۔اور جو امید ہے اس کے جلال کی۔اس میں ہم شریک ہو سکتے ہیں ۔

28 ہم اپنی پوری عقلمندی کے ساتھ مسیح کے بارے میں ہر ایک سے با ضابطہ اعلان کریں گے۔ ہم ہر ایک شخص کو نصیحت اور تعلیم دیتے ہیں اس طرح ہم ہر ایک کو خدا کے پاس لا کر مسیح میں کامل کر کے پیش کریں ۔

29 اس مقصد کے لئے میں اس کی اس قوت کے موافق جانفشانی سے بہت محنت کر تا ہوں ۔یہ توانائی مجھے مسیح نے دی ہے جو کہ میری زندگی میں کام کر رہی ہے۔

 

باب : 2

 

1 میں تم کو بتانا چاہتا ہوں کہ کس طرح بڑی محنت سے میں تمہاری مدد کر نے کی کو شش کر رہا ہوں اور اسی طرح ان کے لئے جو لودیکیہ میں ہیں ۔اور جو شخصی طور پر مجھ سے کبھی نہ ملے ہوں ۔

2 اسلئے کہ ان کے دل کو سکون ہو نے دو اور انہیں محبت میں ایک ساتھ شامل ہونے دو اور مضبوطی سے ایمان میں طاقتور ہو نے دو جو سمجھنے کا نتیجہ ہے۔ میرا مطلب ہے وہ خدا کے سچے بھید کو پہچانیں جو کہ خود مسیح ہے اور وہ رازمسیح ہے۔

3 مسیح میں پو را خزانہ عقلمندی کا اور معلومات کا چھپا ہوا ہے۔

4 میں اس لئے کہہ رہا ہوں کہ کوئی تم میں ایسا خیال نہ پیدا کریں جو سننے میں تو اچھا لگے اور بالکل غلط ہو اور تم دھو کہ نہ کھا جاؤ۔

5 حالانکہ میں تم سے دور ہوں مگر میرا خیال تمہارے ساتھ ہے۔میں بہت خوش ہوں یہ دیکھ کر کہ تمہاری زندگیاں اچھی ہیں اور تمہارا مسیح کے ساتھ ایمان مضبوط ہے۔

6 پس جس طرح تم نے خداوند یسوع مسیح کو قبول کیا ہے اسی طرح اس میں چلتے رہو۔

7 تمہارے ایمان کی جڑوں کو مسیح میں گہرے جانے دو۔ زندگی اور قوّت صرف اسی سے ہیں ۔ تمہیں سچّائی سکھا ئی گئی ہے اور تمہیں اس سچاّئی کی تعلیمات پر برقرار رہنا چاہئے اور اس سے زیادہ تم خو ب شکر گزاری کیا کرو۔

8 اس بات پر یقین رکھّو کہ کہیں کو ئی تمہیں جھوٹے خیالات اور الفاظ جن کا کو ئی مطلب نہیں ہو تا تمہیں بھٹکا نہ دے ایسے خیالات انسانی تعلیمات کے ہیں نہ کہ مسیح کی طرف سے آئے ہیں ۔یہ خیالات دنیا کے ہیں اور کو ئی قیمت نہیں رکھتے۔

9 خدا کامل طور سے مسیح میں رہتا ہے۔ یہاں تک کہ زمین پر رہنے والی زندگی میں بھی۔

10 اور مسیح میں تم مکمل رہو جس چیز کی ضرورت ہے وہ سب تمہارے پاس ہے۔مسیح ہی سب حاکموں کا حاکم اور اختیار والا ہے۔

11 مسیح میں ختنہ کا طریقہ الگ قسم کا ہے یہ ختنہ کسی آدمی کے ہاتھوں نہیں ہو تی۔میرا مطلب یہ ہے کہ تمہیں تمہارے گناہوں سے چھٹکا رہ دلا یا گیا ہے۔ اور یہی مسیح کے ختنہ کا طریقہ ہے۔

12 بپتسمہ لیتے وقت تم مسیح کے ساتھ دفن ہوئے۔ اور اس بپتسمہ سے خدا نے اس کو موت سے اٹھا یا اور تم بھی اسی طرح اس کے ساتھ خدا کی قوّت پر ایمان لا کر جی اٹھے۔

13 کیوں کہ تم گناہوں کی وجہ سے روحانی طور پر مر چکے تھے۔ اور تم گناہوں کی قوت سے آزاد نہ تھے۔لیکن خدا نے تمہیں اس لئے چھٹکارہ دلا یا اور تمہیں مسیح سے نئی زندگی ملی اور اس نے ہمارے سب گناہ کو معاف کر دیئے۔

14 ہم نے خدا کے قانون کو تو ڑا اور اس کے مقروض ہوئے۔ ہم اس قرض کو جو ہمارے نام پر اور ہمارے خلاف تھا اور حکموں کی دستاویز مٹا ڈالی۔ لیکن خدا نے اس کو صلیب پر کیلوں سے جڑ کر سامنے سے ہٹا دیا۔

15 خدا نے صلیب پر روحانی حاکموں اور قوت والوں کو شکست دی اور ان کو شرمسارکیا جسے کہ ساری دنیا نے دیکھا۔

16 اس لئے کسی شخص کو تمہارے لئے کو ئی شریعت مت بنا نے دو تمہارے کھا نے پینے پر یا یہودی رسومات ( تیوہار نئے چاند کا تیوہار یا سبت کے دن )کے متعلق کو ئی ضابطے مت بنانے دو۔

17 پہلے یعنی یہ سب چیزیں ایک سایہ کی مانند تھی جس پر ہمیں چلنا چاہئے تھا لیکن جو اصل چیزیں ہیں وہ مسیح میں ہیں ۔

18 کچھ لوگ محبت کر کے غلط عاجزی بتاتے ہیں اور فرشتوں کی عبادت کرتے ہیں وہ لوگ ہمیشہ رویا کی باتیں کرتے ہیں جو وہ دیکھتے ہیں ان لوگوں کو ایسا مت کہنے دو۔ تم یہ کام مت کرو اگر کرو گے تو تم غلطی پر ہو۔وہ لوگ بے وقوفی کے فخر میں ہیں کیوں کہ وہ لوگ صرف آدمی کے خیالات کو ہی سوچتے ہیں اور خدا کے نہیں ۔

19 ایسے لوگ اپنے سر کو اختیارات سے بچا نہیں پا تے۔تمام جسم مسیح سے قائم ہے اور مسیح کی وجہ سے اعضاء ایک دوسرے کی نگہداشت کرتے ہیں اور مدد کرتے ہیں ۔اور جسم کی نشو نما اسی طرح ہو تی ہے جیسے خدا چاہتا ہے۔

20 تمہاری موت مسیح کے ساتھ ہو گی اور دنیا کی بیکار حکومت سے چھٹکارہ حاصل کرو گے تو پھر تم اپنے آپ کو دنیا سے وابستہ کیوں بتاتے ہو۔ یعنی کیوں ان اصولوں کو اپناتے ہو۔

21 یہ مت کھا ؤ، وہ مت چکھو، اس کو مت چھو ؤ

22 یہ تمام اصول زمین کی چیزیں ، یہ چیزیں نوشتہ تقدیر کی ہیں جو کام میں لاتے لاتے فنا ہو جا تی ہیں ۔ یہ اصول صرف احکا مات ہیں اور لوگوں کی تعلیمات سے ہیں خدا کے نہیں ۔

23 یہ اصول دیکھنے میں دانشمندانہ اصول دکھا ئی دیتے ہیں لیکن یہ اصول انسان کے بنائے ہوئے مذہب کا ایک حصہ ہیں جو لوگوں کو ادنیٰ بننے پر مجبور کرتے ہیں اور ان کو اپنے آپ سزا دیتے ہیں یہ اصول آدمیوں کو برا ئیوں سے گنا ہوں سے روکنے میں کو ئی مدد نہیں کر تے۔

 

باب : 3

 

1 اگر تم مسیح کے ساتھ جلائے گئے تو عالم بالا کی چیزوں کی تلا ش میں رہو۔ جہاں مسیح موجود ہے اور وہ خدا کی داہنی جانب بیٹھا ہے۔

2 تم آسمان کی چیزوں کے متعلق ہی سوچو لیکن دنیا کی چیزوں کے متعلق نہیں ۔

3 تم مر چکے ہو اور تمہاری زندگی اب مسیح کے ساتھ خدا میں پوشیدہ ہے۔

4 مسیح تمہاری زندگی ہے۔ جب وہ دوبارہ آئے تو تم اس کے جلا ل میں ظاہر کئے جا ؤ گے۔

5 تمہاری زندگی سے تعلق رکھنے وا لے اور تمہاری پچھلی زندگی کے خیالات کو دور رکھو۔یعنی جنسی گناہ، احسان مندی، برے جذبات، برے خواہشات اور لا لچ کو جو بت پرستی کے برا بر ہے۔

6 ایسے گنا ہ کے اعما ل پر خدا کا غضب نا زل ہو تا ہے۔

7 تمہاری پچھلی زندگی میں تم بھی ایسی چیزیں کر چکے ہو۔

8 لیکن اب تم بھی ان سب کو یعنی غصہ، بد خواہی، بد گوئی اور منہ سے گا لی بکنا چھوڑ دو۔

9 ایک دوسرے سے جھوٹ مت بولو۔ کیوں کہ تم نے اپنے پرا نے گنا ہوں کی زندگی کو اس کے کاموں سمیت اتار ڈالا ہے۔

10 تم نے نئی زندگی شروع کی ہے۔ اور یہ نئی زندگی کی مسلسل تجدید ہو تی رہی ہے۔ تم خدا کی معرفت حا صل کر نے کے لئے جس نے تمہیں نئی زندگی دی اور تم زیادہ سے زیادہ اس کی مانند ہو رہے ہو۔

11 اور اس نئی زندگی میں یو نانیوں اور یہودیوں میں کو ئی فرق نہیں اور ختنہ کئے ہوئے اور ختنہ نہیں کئے ہوئے لوگوں میں بھی فرق نہیں اسی طرح ایک غیرت مند یافتہ اور درانتی کاٹنے وا لوں میں غلاموں  اور آزاد لوگوں میں فرق نہیں لیکن مسیح سب کچھ ا ور سب میں اہم ہے۔

12 خدا نے تمہیں چن لیا ہے اور تم اس کے مقدس لوگ ہو۔ وہ تم سے محبت کرتا ہے اس لئے تم ان چیزوں کو کرتے رہو۔ ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ ہمدردی،رحمدلی،عاجزی، نر می اور مہر بانی سے پیش آؤ اور صبر کرو۔

13 ایک دوسرے سے غصہ مت کرو، لیکن ایک دوسرے کو معاف کر دیا کرو اگر کو ئی شخص تمہارے خلاف غلطی کی ہے، تب بھی اس شخص کو معاف کر دو۔ جس طرح خداوند نے تمہارے قصور معاف کئے تمہیں بھی ا سی طرح کرنا چاہئے۔

14 ان سب چیزوں کو اپنا ؤ لیکن سب سے زیادہ اہم محبت ہے۔ اور ان سب کے اوپر محبت کو جو کمال کا پٹکا ہے باندھ لو۔

15 مسیح کو تمہاری سوچ پر قا بو پا نے دو اس کی سلامتی تم پر ہو تم سب ایک جسم میں ملے ہوئے کہلا ؤ گے۔ ہمیشہ شکر کرتے رہو۔

16 مسیح کے کلام کو زیادہ سے زیادہ تمہارے میں رہنے دو۔ اور کمال دا نائی سے آپس میں تعلیم اور نصیحت کرو اور اپنے دلوں میں فضل کے ساتھ خدا کے مزا میر اور گیت اور روحانی غزلیں گا ؤ۔

17 اور کلام یا کام جو کچھ تم کرتے ہو وہ سب خداوند یسوع کے نام سے کرو۔ اور جو کچھ تم کرو اس کے لئے خدا باپ کا شکر یسوع کے ذریعہ سے بجا لا ؤ۔

18 اے بیویو! اپنے شوہروں کی فرمانبردار اور ان کے ماتحت رہو۔ کیوں کہ خداوند کے لئے کام کر نے کا یہ صحیح طریقہ ہے۔

19 اے شوہرو! اپنی بیویوں سے محبت کرو اور ان سے سختی کے ساتھ پیش نہ آؤ۔

20 اے بچو! ہر بات میں اپنے وا لدین کی اطاعت کرو اس سے خداوند خوش ہو تا ہے۔

21 اے وا لدو! اپنے بچوں کو مشتعل مت کرو کہیں وہ پست ہمت نہ ہو جائیں ۔

22 اے خادمو! اپنے آقاؤں کی پوری طرح فرمانبر دار رہو۔ اپنے آقا کی غیر موجودگی میں بھی اپنا کام صحیح طرح سے کرو۔ تم لوگوں کو دکھا وے کے لئے خوش مت کرو ایمان داری سے اطاعت کرو کیوں کہ تم خداوند کی عزت کرتے ہو۔

23 تم جو کچھ کام کرتے ہو اس کام کو بہتر سے بہتر طریقہ پر انجام دو۔ اس طرح کام کرو جیسے تم خداوند کے لئے کام کر رہے ہو۔

24 یاد رکھو تم خداوند سے اپنا انعام پا ؤ گے۔وہ تمہیں دے گا جس کا اس نے وعدہ کیا ہے۔ تم حقیقت میں خداوند مسیح کی خدمت کرتے ہو۔

25 یاد رکھو وہ شخص جو برا ئی کر تا ہے وہ اس کی سزا پائے گا۔ اور خداوند ہر شخص سے یہی برتا ؤ کرے گا وہاں کسی کی طرفداری نہیں ۔

 

باب : 4

 

1 اے مالکو! اپنے خادموں کے ساتھ صاف دلی کے اصول پر نیک اور اچھا سلوک کرو۔یاد رکھو آسمان پر بھی تمہارا ایک مالک ہے۔

2 ہمیشہ دعائیں جاری رکھو اور جب تم دعا کرو تو خدا کا شکر ادا کرو۔

3 ہما رے لئے بھی دعا کرنا۔ دعا کرو کہ خدا ہمیں یہ موقع دے کہ اس کا پیغام لوگوں کو دیں ۔دعا کرو کہ ہم مسیح کی پوشیدہ سچا ئی کا پر چار کریں ۔ جس کے لئے میں قید میں ہوں ۔

4 دعا کرو کہ میں اس سچا ئی کو لوگوں تک صاف انداز میں پہونچاؤں ۔ ایسا کرنا میرا فرض ہے۔

5 عقلمند بنو اور اچھا سلوک غیر ایمان وا لوں کے ساتھ کرو، اپنے وقت کو ضائع نہ کرو بلکہ جتنا بہتر گذار سکتے ہو گذارو۔

6 تمہاری تقریر خوش گوار اور عقلمند کی ہونی چاہئے تب ہی تم اس لائق ہو گے کہ ہر شخص کی بات کا جواب دے سکو۔

7 تخکس میرا عزیز عیسا ئی بھا ئی جو وفادار خادم ہے اور خداوند کی خدمت میں میرا ساتھی ہے وہ میرا سارا حال تمہیں بتا دے گا۔

8 اسی لئے میں اسے بھیج رہا ہوں تا کہ تمہیں معلوم ہو کہ ہم کس طرح ہیں اور ساتھ ہی وہ تمہاری ہمت بڑھا سکے گا۔

9 میں اسے انیمس کے ساتھ بھیج رہا ہوں جو میرا قا بل بھروسہ اور ایمان دار بھا ئی ہے اس کا تعلق تمہارے گروہ سے ہے۔

10 ارستر خس سلام کہتا ہے وہ میرے ساتھ ایک قیدی ہے اور مرقس جو بر نباس کا رشتہ دار ہے وہ بھی سلام کہتا ہے تمہیں ہدایت مل چکی ہے اگر وہ آئے تو گرم جوشی سے اس کا استقبا ل کر۔

11 یسوع ( اس کو یوستس بھی کہتے ہیں ) وہ بھی سلام کہتا ہے ان اہل ایمان یہودیوں میں سے صرف یہی اہل ایمانی یہودی میرے ساتھ خدا کی بادشاہت کے لئے کام کرتے ہیں ۔ان لوگوں سے مجھ کو آرام ہے۔

12 اپا فراس بھی سلام کہتا ہے وہ مسیح یسوع کا خدمت گزار ہے۔اور وہ بھی تمہارے گروہ میں سے ایک ہے وہ ہمیشہ تم لوگوں کو روحانی عظمت کے لئے دعا کر تا ہے۔تا کہ جو کچھ خدا چاہتا ہے وہ تمہیں مل سکے۔

13 میں جانتا ہوں کہ وہ تمہارے لئے سخت محنت سے کام کیا ہے اور ہیر اپلس لوگوں کے لئے بھی کام کیا ہے۔

14 دیماس اور ہمارے عزیز دوست طبیب لوقا بھی سلام کہتے ہیں ۔

15 اپنے لودیکیہ کے بھا ئیوں اور بہنوں کو اور نمفاس اور کلیسا کو جو اس کے گھر میں جمع ہوتے ہیں سلام کہنا۔

16 یہ خط تم پڑھنے کے بعد لودیکیہ کی کلیسا کو بھیج دو تا کہ وہ بھی پڑھ سکیں وہ خط جو میں نے لودیکیہ کو لکھا ہے۔

17 ارخیپوس سے کہو جو کام خداوند نے تمہیں دیا ہے وہ پورا کرے۔

18 میں پو لس سلام کہتا ہوں اور اسے اپنے ہاتھ سے لکھتا ہوں ۔ میری زنجیروں کو یاد رکھنا،خدا کا فضل (مہربانی ) تم پر ہو تا رہے۔

 

 

 

 

کتاب ۵۲: ٹھسلنیکیوں  اول

 

 

باب : 1

 

1 پولس،سلوانس اور تیتھیس کی جانب سے

2 جب بھی ہم دعا کرتے ہیں ہم تمہیں ہمیشہ یاد کرتے ہیں اور تم سب کے لئے خدا کا شکر ادا کرتے ہیں ۔

3 اور جب ہم خدا اور اپنے باپ کی خدمت میں دعا کرتے ہیں ہم ہمیشہ شکر ادا کرتے ہیں ۔تمہارے ایمان کے کام اور محبت کی محنت اور اس امید کے صبر کو بلا ناغہ یاد کرتے ہیں وہ ہمارے خداوند یسوع مسیح کی بابت ہے۔

4 بھائیو اور بہنو! خدا تم سے محبت کر تا ہے اور تم اس کے چنے ہوئے لوگوں میں ہو۔

5 ہم تمہارے پاس خوش خبری لائے ہیں ہم صرف لفظوں میں نہیں لائے بلکہ مقدس روح کی طاقت سے اور پو رے اثبات جرم کے ساتھ جو سچ ہے اور تم جانتے ہو کہ جب ہم تمہارے ساتھ تھے تو تمہاری خاطر کس طرح رہے۔

6 اور تم ہمارے اور خداوند کی راہ چلنے لگے تم نے بہت ساری مصیبتیں اٹھائیں لیکن انہیں خوشی کی تعلیم سے برداشت کر لیا اور مقدس روح نے تمہیں وہ خوشیاں دی۔

7 تم مکدنیہ اور اخیہ کے تمام ایماندار لوگوں کے لئے ایک نمونہ بنے ہو۔

8 کیوں کہ نہ صرف خداوند کی تعلیمات مکدنیہ اور اخیہ میں نہ صرف اس وجہ سے پھیلی ہیں بلکہ تمہارے خدا کے ایمان کی بابت ہر جگہ معلومات ہو ئی اس لئے ہمیں اور کچھ تمہارے ایمان کی بابت نہیں کہنا ہے۔

9 کیوں کہ وہ خود ہی ہمارے بارے میں بتاتے ہیں کہ تم نے ہمارا اور زندہ رہنے والے سچے خدا کی خدمت کر نے کے لئے کیسا خیر مقدم کیا تھا۔ اور کس طرح تم نے بتوں کی عبادت کر نے سے مڑ گئے تھے۔

10 اور یہ انتظار کر نے کے لئے کہا کہ خدا کے بیٹے آسمان سے آئیں گے خدا نے اس بیٹے کو موت سے جلا یا وہ یسوع ہے جو ہمیں خدا کے آنے والے غضب سے بچاتے ہیں ۔

 

باب : 2

 

1 بھائیو اور بہنو! تم جانتے ہو کہ ہماری تم سے ملاقات ضائع نہیں ہوئی۔

2 تمہارے پاس آنے سے پہلے ہم فلپّی میں مصیبت میں رہے وہاں کے لوگوں نے ہم سے برا سلوک کیا جس کو تم جانتے ہو اور جب ہم تمہارے پاس آئے تو کئی لوگ ہمارے مخالف تھے لیکن ہمارے خدا نے ہمیں ہمت سے رہنے کے لئے اور تمہیں اپنے کلام کی خوشخبری دینے کے لئے مدد کی۔

3 ہماری تعلیم ہمیں نہ دھوکہ سے اور نہ ہی ہم کو کسی بھی برے ارادے سے یا دھوکہ دینے کے فریب سے دی گئی ہے۔

4 ہم خوشخبری کی تعلیم دیتے ہیں کیوں کہ خدا ہم کو جانچ چکا ہے کہ خوشخبری کی تعلیم دیں اسلئے جب ہم کہتے ہیں تو کسی آدمی کو خوش کر نے کے لئے نہیں کہتے ہم خدا کو خوش رکھنے کی کوشش کرتے ہیں خدا ہی ہے جو ہمارے دلوں کو جانچتا ہے۔

5 تم جانتے ہو کہ ہم عمدہ باتیں کر کے تم پر اپنا اثر ڈالنے کی کوشش کبھی نہیں کی ہے ہم تمہارے پیسے لینے کے لئے بہانہ کر نے نہیں آئے تھے۔ خدا ہی جانتا ہے یہ سچ ہے۔

6 ہم لوگوں سے اپنی تعریف کبھی نہیں چاہتے ہم نے کبھی بھی تم سے یا کسی اور سے ہماری تعریف نہیں چاہی۔

7 ہم مسیح کے رسول ہیں اور جب ہم تمہارے ساتھ تھے تو ہم اپنے اختیار سے تمہیں کچھ کر نے کے قابل بنا سکے ہم تمہارے ساتھ بہت نرمی سے پیش آئے ہم اس ماں کی مانند ہیں جو اپنے بچوں کی دیکھ بھال کر تی ہے۔

8 ہم تم سے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں اس لئے خدا سے ملی ہو ئی خوشخبری کو ہی نہیں بلکہ خود اپنی جان کو بھی تمہارے ساتھ بانٹ لینا چاہتے ہیں ۔۔

9 بھا ئیو اور بہنو!سوچو کہ ہم نے کتنی سخت محنت کی ہم نے دن رات محنت کی۔ ہم نے جب تمہیں خدا کی خوشخبری دی تو اس وقت ہم آپ پر بوجھ نہیں بنے کہ اور نہ ہم آپ سے کچھ روپیوں کی توقع کی۔

10 جب ہم تم اہل ایمان لوگوں کے ساتھ تھے تو ہماری طرز زندگی مقدس اور راستبازی کی تھی اور تم جانتے ہو کہ یہ سچ ہے اور خدا بھی جانتا ہے کہ وہ سچ ہے۔

11 تم جانتے ہو ہم نے تم میں سے ہر ایک کے ساتھ ایسا سلوک کیا جس طرح ایک باپ اپنے بچوں سے کر تا ہے۔

12 ہم نے تمہیں ہمت دی اور آرام پہو نچایا اور تمہیں خدا کے لئے قابل احترام زندگی گذار نے کے لئے کہا خدا اپنی بادشاہت اور جلال کے لئے تمہیں بلا یا ہے۔

13 تم نے خدا کے پیغام کو قبول کیا ہم ہمیشہ اس کے لئے خدا کے شکر گذار ہیں تم نے وہ پیغام ہم سے سنا ہے اور تم نے اسے ایسے قبول کیا جیسے وہ آدمی کے نہیں بلکہ خدا کے الفاظ ہوں اور حقیقت میں وہ خدا ہی کی طرف سے پیغام ہے اور جو تمہارے کاموں پر ایمان لائے۔

14 بھا ئیو اور بہنو! تم لوگ خدا کی کلیسا کی مانند مسیح یسوع میں ہو جو یہوداہ میں ہیں یہودا ہ کے خدا پرست لوگ وہاں کے یہودیوں کی وجہ سے کئی مصیبتیں اٹھائیں اور تم بھی اپنے ہی ملک کے لوگوں سے مصیبت اٹھا ئی۔

15 ان یہودیوں نے خداوند یسوع کو مصلوب کیا اور نبیوں کو قتل کیا اور ہمکو ملک چھوڑ نے کے لئے مجبور کیا ان لوگوں سے خدا خوش نہیں وہ لوگ ہر کسی کے خلاف تھے۔

16 ہاں ! وہ روکنے کی کوشش کی کہ ہم غیر یہودیوں کو نجات کا پیغام نہ بتائیں ہم غیر یہودیوں کو وہ پیغام دیتے ہیں تا کہ غیر یہودی بچائے جا سکیں اس طرح سے وہ اپنے موجودہ گناہوں میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کئے ہیں ان پر خدا کا قہر اپنے پورے غضب کے ساتھ اترے گا۔

17 بھا ئیو اور بہنو! ہم تم سے کچھ عرصہ کے لئے جدا ہوئے ہم وہاں تمہارے ساتھ نہیں تھے لیکن ہما رے خیالات تمہارے ساتھ تھے ہم نے تمہارے پاس آنے کی بے انتہا کو شش کی اور ہم ا یسا کر نا چاہتے تھے۔

18 ہاں ! سچ ہے ہم نے تمہارے پاس آنا چا ہا ! میں پولس نے کئی بار آنے کی کوشش کی لیکن شیطان نے ہم میں رکاوٹ پیدا کی۔

19 تم ہماری امید ہو ہماری خوشیاں ہو اور ہما را تاج بھی۔ خداوند یسوع مسیح کے سامنے جب وہ آئیں گے اس وقت ہما رے فخر کا باعث تم ہی تو ہو۔

20 حقیقت میں ہما را جلال اور خوشی تم ہی ہو۔

 

باب : 3

 

1 ہم تمہارے پاس نہیں آسکے لیکن اتنا طویل انتظار کرنا بھی مشکل تھا اس لئے ہم نے طئے کیا کہ ہم صر ف ا تھینے میں اکیلے ہی رہیں گے اور تیمتھیس کو تمہارے پاس بھیجیں گے وہ ہما را بھا ئی ہے وہ ہما رے ساتھ خدا کے لئے کام کرتا ہے اور وہ خدا کی طرف سے مسیح کی خوش خبری دینے میں ہماری مدد کرتا ہے ہم نے تیمتھیس کو تمہارے پاس بھیجا تا کہ وہ تمہارے لئے سہولت پیدا کرے تا کہ تمہارے ایمان میں پختگی آئے۔

2

3 تیمتھیس کو اس لئے بھیجا ہے تا کہ تم میں کو ئی لرزاں نہ ہو ان مصیبتوں سے جو ہمیں پیش آتی ہیں اور تم جانتے ہو کہ ایسی مصیبتوں سے ہم کوسامنا کر نا چاہئے۔

4 جب ہم تمہارے ساتھ تھے تو ہم کہہ چکے تھے کہ ہم کو مصیبتوں کا سامنا کر نا ہو گا اور تم جانتے ہو کہ ایسا ہوا جیسا کہ ہم نے کہا تھا۔

5 تیمتھیس کو میں نے تمہارے پاس بھیجا ہے تا کہ تمہارے ایمان کے بارے میں جان سکوں جب میں زیادہ انتظار نہ کر سکا تو اس لئے اس کو بھیجا مجھے ڈر تھا کہیں وہ شیطان اکسا کر تمہیں شکست نہ دے اور ہما ری سخت محنت کو ضائع نہ کر دے۔

6 لیکن تیمتھیس تمہارے ہاں سے واپس ہما رے پاس آگیا اور تمہاری محبت اور ایمان کی خوش خبری دی تیتھمیس نے یہ بھی کہا کہ تم ہمیں ہمیشہ راستبازی سے یاد کرتے ہو اور ہم سے دو با رہ ملنے کی خواہش رکھتے ہو اور ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ تم سے دوبارہ ملیں ۔

7 بھائیو اور بہنو! ہمیں تمہاری طرف سے اور تمہارے ایمان کی بابت ہمیں اطمینان اور سکون ہے گویا ہمکو تکلیف اور مصیبت نے گھیر لیا ہے لیکن پھر بھی ہمیں تشفی ہے۔

8 حقیقت میں ہما ری زندگی یہ ہے کہ تم خداوند میں اٹل کھڑے رہو۔

9 تمہارے بارے میں تمہارے سبب جو خوشی ہمیں ملی ہے، اس کے لئے ہم خدا کا شکر اپنے خدا کے سامنے کیسے کریں ۔

10 ہم دن رات مسلسل تمہارے لئے دعا کرتے ہیں کہ ہم تم سے دو بارہ مل سکیں اور تمہیں ہر وہ چیز دیں جو تمہارے ایمان کو پختہ بنائے۔

11 ہم اپنے خدا باپ اور ہما رے خداوند یسوع سے دعا کرتے ہیں کہ ہمیں تمہارے پاس آنے کا موقع دے۔

12 اور دعاء کرتے ہیں کہ خداوند تمہاری محبت کو زیادہ سے زیادہ ایک دوسرے کے لئے بڑھائے ہما ری دعا ہے کہ تم سب لوگوں سے محبت کرو جس طرح ہم تم سے کرتے ہیں ۔

13 ہما ری دعا ہے کہ تمہارے دلوں میں قوت بھر جائے اور تم خدا باپ کے سامنے بے عیب اور مقدس ہو جا ؤ جب ہما را خداوند یسوع اپنے تمام مقدس لوگوں کے ساتھ آئے۔

 

باب : 4

 

1 بھائیو اور بہنو!میں تم سے کچھ اور باتیں بھی کہنا چاہتا ہوں میں تم کو بتا چکا ہوں کہ خدا کی خوشی کے لئے کیسے رہنا چاہئے اور تم اس راستے پر چل رہے ہو اس لئے خداوندیسوع مسیح میں ہم تمہیں اور زیادہ ہمت دیتے ہیں تا کہ تم اس راستے کو زیادہ سے زیادہ جا ری رکھو۔

2 جن چیزوں کو تمہیں کر نا ہے وہ ہم کہہ چکے ہیں ۔ تم جانتے ہو کہ وہ سب باتیں ہم نے خداوند یسوع مسیح کے اختیار سے کہے ہیں ۔

3 خدا چاہتا ہے کہ تم مقدس بنے رہو اور حرامکاری کے گنا ہوں سے دور رہو۔

4 خدا چاہتا ہے کہ تمہیں اپنے جسموں پر قابو کا اختیار ہو ایسا راستہ اختیار کرو جو مقدس ہو اور جو خدا کو عزت بخشے۔

5 اپنے بدن کو جنسی گناہوں میں نہ استعمال کرو جو لوگ خدا کو نہیں جانتے اپنے بدن کو استعمال کرتے ہیں ۔

6 تم میں سے کوئی بھی اپنے عیسائی بھا ئی کے لئے برا ئی اور غلط طریقہ اختیار نہ کرے اور نہ اس کا نا جائز فائدہ اٹھائے، خداوند لوگوں کو ان سب چیزوں کے لئے سزا دیتا ہے۔اور ہم ان چیزوں کے متعلق تمہیں کہہ چکے ہیں اور پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں ۔

7 خدا نے ہم کو نا پا کی کے لئے نہیں بلکہ پاکیزگی کے لئے بلا یا۔

8 پس جو لوگ ان کی تعلیمات کی فرماں برداری نہیں کرتے تو ایسے لوگ آدمی کے نہیں بلکہ خدا کے نا فرمان ہیں اور خدا ہی ہے جو تمہیں مقدس روح سے نوازتا ہے۔

9 ہمیں یہ لکھنے کی ضرورت نہیں کہ تمہیں اپنے عیسا ئی بھا ئیوں اور بہنوں میں محبت رکھنی چاہئے تم نے خداسے سیکھا ہے کہ کس طرح تمہیں ایک دوسرے سے محبت کرنی چاہئے۔

10 اور تم حقیقت میں مکد نیہ کے تمام بھا ئیوں اور بہنوں سے سچی محبت رکھتے ہو ہم تمہیں ان سے مزید اور محبت کر نے کے لئے ہمت بڑھاتے ہیں ۔

11 تم سب پر امن اور سلامتی کی زندگی میں رہ کر اس کا اعزاز سمجھو اور اپنے کام کی طرف توجہ دو اور اپنی کما ئی اپنے ہاتھ سے کما ؤ ہم تمہیں سب کر نے کے لئے پہلے ہی کہہ چکے ہیں ۔

12 اگر ایسا کرو گے تو جو لوگ اہل ایمان نہیں ہیں وہ بھی تمہاری زندگی کے راستے پر چلیں گے اور تم اپنی ضرورتوں کے لئے دوسروں کے محتاج نہیں ہوں گے۔

13 اے بھائیو اور بہنو! ہم تم کو معلوم کرانا چاہتے ہیں کہ مرے ہوئے لوگوں کے ساتھ کیا ہو نے وا لا ہے تب تم کو دوسروں کی طرح رنجیدہ نہیں ہونا چاہئے جن کے پاس کسی بھی طرح کی امید نہیں ہے۔

14 ہمیں کامل ایمان ہے کہ مسیح مر چکا ہے لیکن مسیح دوبارہ اٹھا یا گیا ہے اسی لئے یسوع ہی کی وجہ سے خدا ان لوگوں کو بھی جو مر چکے ہیں یسوع کے ساتھ لے آئے گا۔

15 ہم تمہیں اب جو کہتے ہیں وہ خداوند کا پیغام ہے وہ جو زندہ ہیں کے دوبارہ آنے تک خداوند کے ساتھ رہیں گے لیکن ان سے آگے نہیں نکل سکیں گے جو مر چکے ہیں ۔

16 خداوند خود آسمان سے نیچے آئے گا تب وہ حکم سنے گا تو کروبی فرشتہ بگل کی آواز میں خداوند کی طرف سے آوا ز کر نے لگا تمام جو مسیح میں مر گئے ہیں وہ دوسروں سے پہلے اٹھیں گے۔

17 اس کے بعد جو پھر بھی زندہ ہیں ان کے ساتھ جو پہلے ہی مر گئے ہیں ان کے ساتھ یہی ہو گا ہم کو خداوند سے ملنے کے لئے با دلوں کے بیچ اوپر اٹھا لیا جائے گا اور ہم ہمیشہ کے لئے خداوند کے ساتھ رہیں گے۔

18 اس لئے ان لفظوں کے ساتھ ایک دوسرے کو اطمینان دلاتے رہو۔

 

باب : 5

 

1 اے بھا ئیو اور بہنو! تمہیں تاریخ اوقات کے لکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔

2 تم اچھی طرح جانتے ہو کے خداوند کی دوبارہ آمد کا دن اسی طرح غیر متوقع ہو گا جس طرح رات میں چور آتا ہے۔

3 جب لوگ کہیں گے، ہم سلامتی سے محفوظ ہیں تب تباہی اترے گی اور وہ تباہی اس درد کی مانند ہو گی جو عورت کو بچہ جنتے وقت ہو تی ہے اور وہ لوگ کہیں بھی بچ کر بھا گ نہ پائیں گے۔

4 لیکن تم سب بھا ئی بہن تا ریکی میں نہیں رہو گے کہ وہ دن چپکے سے چور کی طرح آ کر تمہیں تعجب میں ڈال دے۔

5 تم سب لوگوں کا تعلق تو روشنی سے ہو گا اور تم لوگوں کا تعلق رات سے یا تاریکی سے نہیں ہو گا۔

6 ‎اس لئے ہمکو دوسرے لوگوں جیسا نہیں ہونا چاہئے ہم کو سوتے نہیں رہنا چاہئے بلکہ ہمیں جاگتے رہنا چاہئے اور خود پر قابو رکھنا چاہئے۔

7 کیوں کہ جو سوتے ہیں تو رات میں سوتے ہیں اور جو نشہ کرتے ہیں تو وہ بھی رات میں نشہ کرتے ہیں ۔

8 لیکن ہما را تعلق تو دن سے ہے اس لئے ہمیں اپنے پر قابو رکھنا چاہئے آؤ ایمان اور محبت کا بکتر لگا کر اور نجات کی امید خود پہن کر ہوشیار رہیں ۔

9 خدا نے ہمیں اپنے غصہ میں مبتلا ہو نے کے لئے نہیں چنا بلکہ ہم کو ہما رے خداوند یسوع مسیح کے ذریعہ نجات دینے کے لئے چنا ہے۔

10 یسوع ہما رے لئے ہی مر گئے تا کہ ہم اس کے ساتھ مل کر رہیں ہمارے زندہ یا مردہ ہو نے کا کو ئی فرق نہیں پڑتا جب وہ آئیں گے۔

11 اس لئے ایک دوسرے کو سکھ پہنچا ؤ اور ایک دوسرے کو طاقتور بناؤ جیسا کہ تم کر بھی رہے ہو۔

12 اے بھائیو اور بہنو! تم سے ہما ری درخواست ہے کہ جو لوگ تمہارے ساتھ سخت محنت کر رہے ہیں اور جو خداوند میں تمہیں راہ دکھاتے ہیں ان کی عزت کرتے رہو۔

13 اور ان کے کام کے سبب سے محبت کے ساتھ ان کی بڑی عزت کرو۔

14 اے بھا ئیو اور بہنو! ہم تم سے کہتے ہیس کہ جو لوگ کام نہیں کرتے انہیں خبردار کرو جو لوگ ڈرتے ہیں ان کو ہمت دلا ؤ جو کمزور ہیں ان کی مدد کرو اور ہر ایک کے ساتھ صبر سے کام لو۔

15 اس بات کو یقینی بناؤ اور دیکھتے رہو کہ کو ئی بھی برائی کا بدلہ برا ئی سے نہ دے بلکہ سب ایک دوسرے سے بھلا ئی کر نے کا جتن کرتےر ہیں ۔

16 ہمیشہ خوش رہو۔

17 دعا کرنا کبھی نہ چھو ڑو۔

18 ہر وقت خدا کا شکر ادا کرتے رہو اور یہی خدا کی مرضی ہے تم سے مسیح یسوع میں چاہتا ہے۔

19 مقدس روح کے کام کو مت روکو۔

20 نبیوں کے پیغام کو کبھی غیر اہم مت سمجھو۔

21 ہر بات کی اصلیت کو جانچو لیکن جو اچھا ہے اس کو قبول کرو۔

22 ہر قسم کی برا ئی سے دور رہو۔

23 ہما ری دعا ہے کہ خدا جو کہ سلامتی کا ذریعہ ہے وہ پورے طریقے سے تم کو پاک کر دے۔ اور ہما ری دعا ہے کہ تمہاری پوری ہستی،روح،جسم اور جان محفوظ اور بے عیب رہے جب ہما را خداوند یسوع مسیح آئے۔

24 وہ جس نے تمہیں بلا یا ہے وہی تمہاری چیزیں پو را کرے گا کیوں کہ وہ وفادار ہے۔

25 بھائیو اور بہنو! برائے کرم ہما رے لئے بھی دعا کرو۔

26 سب بھا ئیوں اور بہنوں کو جب تم ملو تو ہما را مقدس پیار ان کو دو۔

27 میں خداوند کے اختیار سے تمہیں کہتا ہوں کہ اس خط کو سب بھائیوں بہنوں کو پڑھ کر سنا ؤ۔

28 ہما رے خداوند یسوع مسیح کا فضل و کرم تمہارے ساتھ رہے۔ آمین!

 

 

 

 

کتاب ۵۳: ٹھسلنیکیوں دوم

 

 

باب : 1

 

1 پولس سلو انس اور تیمتھیس

2 خدا باپ اور خداوند یسوع مسیح کا فضل اور سلامتی تم پر ہو۔

3 بھا ئیو اور بہنو ! ہم ہمیشہ خدا کا شکر ادا کرتے ہیں تمہارے لئے ایسا کرنا ضروری بھی ہے ہما رے لئے کیوں کہ تمہارا ایمان زیادہ سے زیادہ پختہ ہو تا جاتا اور تم سب میں آپسی محبت بھی رہی ہے۔

4 اسی لئے ہم کو تم پر خدا کی کلیساؤں کی نسبت فخر ہے ہم دوسری کلیساؤں میں تمہارے بر داشت کے حوصلے اور ایمان کے متعلق کہتے ہیں حالانکہ تمہیں ستا یا گیا اور تمہیں کئی مصیبتوں سے تکلیف بھی ہو تی ہے لیکن تم پھر بھی ایمان کو برداشت کرتے رہے۔

5 یہ ثبوت ہے خدا کا انصاف سچا ہے اس کی یہی مرضی ہے کہ تم خدا کی بادشاہت کے قابل ہو تم اس کے لئے مصیبت اٹھا رہے ہو۔

6 خدا وہی کرے گا جو صحیح ہے وہ ان لوگوں کو تکلیف پہونچا تا ہے جو تمہیں تکلیف دیتے ہیں ۔

7 خدا ان لوگوں کو سلامتی دے گا جو تکلیفیں اٹھا رہے ہیں وہ سلامتی ہمیں بھی دے گا۔ اور خدا یہ سلامتی اس وقت دے گا جب خداوند یسوع آسمان سے اپنے طاقتور فرشتوں کے ساتھ ظاہر ہو گا۔

8 جب یسوع آسمان سے دہکتے ہوئے شعلوں کے ساتھ ہوں تو ان لوگوں کو بھی جو خدا کو نہیں جانتے اور ان کو بھی جو ہمارے خداوند یسوع کی انجیل کی اطاعت نہیں کرتے سزا دے گا۔

9 انہیں ہمیشہ تباہی کی سزا دی جائے گی اور انہیں خداوند کے ساتھ رہنے کا موقع نہیں ملے گا اور انہیں اس کی شاندار طاقت کے سامنے سے ایک طرف دھکیل دیا جائے گا۔

10 یہ اس دن ہو گا جب خداوند یسوع آئیں گے یسوع اپنے مقدس لوگوں کے ساتھ اپنے جلال کو لے نے آئیں گے اور سب لوگ جو اس پر ایمان لائے حیران ہوں گے تم ان اہل ایمان میں ہو گے کیوں کہ تم نے ہما ری تعلیمات پر ایمان لا یا تھا۔

11 اسی لئے ہم ہمیشہ تمہاری بھلا ئی کے لئے دعا کرتے ہیں اور خواہشمند ہیں کہ خدا تمہاری مدد کر سکے ان راستوں پر رہنے کے لئے جن پر رہنے کے لئے تمہیں بلا یا گیا ہم دعا کرتے ہیں کہ وہ اپنی قدرت سے وہ تمہارے ہر اچھے ارادہ کو اور تمہارے ایمان کے ہر کام کو پورا کرے۔

12 اس طریقے سے ہمارے خداوند یسوع مسیح کا نام تم میں جلال پائے اور تم اس کے ذریعے جلال پا ؤ گے وہ جلال ہمارے خدا اور خداوند یسوع مسیح کے فضل سے آتا ہے۔

 

باب : 2

 

1 میرے بھا ئیو اور بہنو! ہم لوگ اپنے خداوند یسوع مسیح کے آنے کے متعلق اور ہم لوگ ایک ساتھ اس سے کیسے ملیں گے اس کے متعلق بات کریں گے۔

2 اگر کو ئی کہتا ہے کہ خداوند کا دن پہلے ہی آ چکا ہے تو تم آسانی سے اپنے دین میں پریشان نہ ہو۔ ممکن ہے کو ئی ایک یہ نبوت کے طور پر یا ان کے پیغام کے طور پر کہیں گے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ کو ئی ایک جھو ٹا خط ہما رے نام سے لائے اور تم کو پڑھ کر سنائے۔

3 کسی آدمی کو موقع نہ دو کہ وہ کسی طرح سے تمہیں دھو کہ دے۔ وہ وقت اس وقت تک نہیں آئے گا جب تک کہ خداوند کے خلاف منہ موڑ لینے کا واقعہ سر زد نہ ہو جائے اور گناہ کا شخص یعنی ہلا کت کا فرزند ظاہر نہ ہو جائے۔

4 بدکار شخص تو خداوند کے نام کے ہر چیز کا یا جس کی لوگ پرستش کرتے ہیں ان کا مخا لف ہے۔ اور وہ خدا کے گھر میں جائے گا اور وہاں بیٹھ کر یہ ظاہر کرے گا کہ وہ خدا ہے۔

5 کیا تم یاد نہیں کرتے میں پہلے ہی ان چیزوں کے متعلق تمہیں کہہ چکا ہوں جب میں تمہارے ساتھ تھا۔

6 اور تم جانتے ہو کہ اب کونسی چیز برے شخص کو روکے ہوئے ہے یہ منا سب وقت آنے پر ہی ظاہر ہو گا۔

7 برا ئی کی پوشیدہ قوت پہلے ہی اس دنیا میں کار گزار ہے کو ئی ایک ہے جو اس پوشیدہ برائی کی قوت کو روک رہا ہے اور وہ روکتا ہی رہے گا جب تک اس کو اپنے راستے سے نہ ہٹا دیا جائے۔

8 تب ہی وہ بد کار شخص ظاہر ہو گا اور خداوند یسوع اپنے منھ کی پھو نک سے اس آدمی کو مار ڈالے گا اور اپنی آمد کی تجلی سے نیست و نابود کرے گا۔

9 بد کار شخص شیطان کی سی قوت کے ساتھ آئے گا۔ اس کے پاس عظیم قوت ہو گی اور ہر طرح کے جھوٹے معجزے،نشانات اور عجیب کام دکھلائے گا۔

10 بد کار شخص کھوئے ہوئے لوگوں کو دھو کہ دینے کے لئے ہر طرح کی برائی کا استعمال کرتا ہے۔ وہ لوگ کھو چکے تھے کیوں کہ انہوں نے حق کی محبت کو اختیار نہ کیا جس سے ان کی نجات ہو تی۔

11 لیکن ان لوگوں نے سچائی سے محبت کر نے کو ردّ کیا اس لئے خدا نے ان کے لئے ایسی طاقتور چیز بھیجی جو انہیں سچّا ئی کو رد کر نے میں رہنما بنی اور انہوں نے اس میں ایمان لا یا جو غلط تھا۔

12 اس لئے وہ سب لوگ جو سچا ئی پر ایمان نہیں لائے اور برے اعمال کر کے خوش رہے وہ سب سزا پائیں گے۔

13 بھائیو اور بہنو! خداوند تم سے محبت کر تا ہے۔ خدا نے تمہیں نجات دینے کے لئے ابتداء ہی میں چن لیا ہے اسی لئے ہم کو ہمیشہ تمہارے لئے خدا کا شکر ادا کرتے رہنا چاہئے تم روح کے ذریعے سے پاکیزہ بن کر اور حق پر ایمان لا کر نجات پاؤ گے۔

14 خدا نے تمہیں خوشخبری کے ذریعے بلا یا ہے۔ اور اس نجات کے لئے جس خوشخبری کی تعلیم دی ہے اس کے توسط سے خدا نے تمہیں بلایا تا کہ تم بھی خداوند یسوع مسیح کے جلال میں شا مل ہو سکو۔

15 بھا ئیو اور بہنو! مضبوط رہو ایمان پر قائم رہو۔ تعلیمات کے وفادار رہو جو ہم نے تقریروں میں اور خط کے ذریعہ تم کو دی تھی۔

16 ہم خداوند یسوع مسیح کے لئے اپنے آپ دعا کرتے ہیں اور خدا ہمارا باپ ہماری ہمت باندھے گا۔ اور اچھے کام کر نے کے لئے قوت دے گا اور کہے گا خدا ہمارے سے محبت کر تا ہے اسی کے فضل کے ذریعے ہمیشہ رہنے والی نیک امید اور ہماری ہمت بڑھائے گا۔

17

 

باب : 3

 

1 اے بھائیو اور بہنو! ہمارے لئے بھی دعا کر نا اور دعا کرو کہ خداوند کی تعلیمات جاری رہیں اور جلدی پھیلیں اور دعا کرو کہ ان کی تعلیمات کو لوگ عزت بخشیں جیسا کہ تمہارے ساتھ پیش آیا۔

2 دعا کرو کہ ہمیں برے اور فاسق لوگوں سے چھٹکارہ ملے کیوں کہ سب لوگ خداوند پر ایمان نہیں لائے۔

3 لیکن خداوند وفا دار ہے وہ تمہیں برائی سے محفوظ رکھے گا اور طاقت دے گا۔

4 خداوند نے ہمیں یہ یقین دلا یا ہے جو کچھ ہم نے کہا ہے وہ تم کر رہے ہو اور ہمیں معلوم ہے کہ تم ان چیزوں کو جاری رکھو گے۔

5 ہماری دعا ہے کہ خداوند تمہارے دلوں کو خدا کی محبت اور مسیح کا صبر دے۔

6 بھائیو اور بہنو!ہمارے خداوند یسوع مسیح کے اختیار سے ہم تمہیں ہدایت کرتے ہیں کہ ایسے بھا ئیوں سے دور رہو جن کی عادت ہے کام نہ کر نا اور تعلیمات پر عمل کرنے سے انکار کر نا جو انہوں نے ہم سے لی ہیں ۔

7 تم خود جانتے ہو کہ تمہیں اس طرح رہنا ہو گا جس طرح ہم رہتے ہیں جب ہم تمہارے ساتھ تھے تو کاہل نہیں تھے۔

8 اور ہم نے کسی سے بھی قیمت ادا کئے بغیر کھا نا نہیں کھا یا اور ہم دن رات کام اور مشقّت کرتے رہے تا کہ ہم کسی پر بوجھ نہ بنیں رہیں ۔

9 یہ ایسا نہیں کہ ہم کو تم سے مدد لینے کا اختیار نہ تھا۔ لیکن ہم نے اتنی سخت محنت کی تا کہ تمہارے لئے نمونہ بن سکیں تا کہ تم بھی ہماری طرح کر نے لگو۔

10 اور جب ہم تمہارے ساتھ تھے تو ہم نے یہ اصول دیئے تھے، یہ اگر کو ئی شخص کام نہ کرے تو وہ کھا نا بھی نہ کھائے۔

11 ہمیں معلوم ہوا ہے کہ تمہارے درمیان کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو کام کر نے سے انکار کرتے ہیں ایسے لوگ کام نہ کرتے ہوئے اپنے آپ کو دوسروں کی زندگیوں میں مصروف رکھتے ہیں ۔

12 ہم ان لوگوں کو یہ ہدایت کرتے ہیں کہ دوسروں کے معاملات میں دخل اندازی مت کرو بلکہ کام کر کے اپنی روزی کمائیں خداوند یسوع مسیح میں ہم ان سے ایسا کر نے کی التجا کرتے ہیں ۔

13 بھا ئیو اور بہنو!نیک کام کر نے سے کبھی بیزار مت ہو نا۔

14 اگر کو ئی آدمی خط میں لکھی ہو ئی ہدایت پر عمل نہ کرے تو اس پر نظر رکھو اور اس کی صحبت سے دور ہو تا کہ اس کو شرم آنے لگے۔

15 لیکن اس کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک مت کرو ایک بھائی کی طرح اس کو خبر دار کرو۔

16 ہم دعا کرتے ہیں کہ خداوند جو سلامتی کا ذریعہ ہے ہر وقت ہر طرح سے سلامتی دے خداوند تم سب کے ساتھ رہے۔

17 میں پو لس اب اپنے ہاتھ سے لکھے ہوئے خط کو ختم کر تا ہوں میرے خطوں کی یہی نشانی ہے یہی میری تحریر ہے۔

18 ہمارے خداوند یسوع مسیح کا فضل تم سب پر رہے۔

 

 

 

 

کتاب ۵۴: ٹیمتھئیس اول

 

باب : 1

 

1پَولس کی طرف سے جو ہمارے منّجی خدا اور ہمارے امید گاہ مسیح یسوع کے حکم سے مسیح یسوع کا رَسول ہے۔

2 تیمتھیس کے نام جو ایمان کے لحاظ سے میرا سَچّا فرزند ہے۔ فضل رحم اور اطمینان خدا باپ اور ہمارے خداوند مسیح یسوع کی طرف سے تجھے حاصل ہوتا رہے۔

3 جس طرح مَیں نے مکدنیہ جاتے وقت تجھے نصیحت کی تھی کہ افسس میں رہ کر بعض شَخصوں کو حکم کر دے کہ اَور طرح کی تعلیم نہ دیں ۔

4 اور ان کہانیوں اور بے انتہا نسب ناموں پر لحاظ نہ کریں جو تکرار کا باعث ہوتے ہیں اور اس انتظام الٰہی کے موافق نہیں جو ایمان پر مبنی ہے اسی طرح اَب بھی کرتا ہوں ۔

5 حکم کا مقصد یہ ہے کہ پاک دل اور نیک نیّت اور بے ریا ایمان سے محبّت پَیدا ہو۔

6 ان کو چھوڑ کر بعض شَخص بیہودہ بکواس کی طرف متوّجہ ہو گئے۔

7 اور شَریعَت کے معلّم بننا چاہتے ہیں حالانکہ جو باتیں کہتے ہیں اور جن کا یقینی طَور سے دعویٰ کرتے ہیں ان کو سَمَجھتے بھی نہیں ۔

8 مگر ہم جانتے ہیں کہ شَریعَت اچھّی ہے بشرطیکہ کوئی اسے شَریعَت کے طَور پر کام میں لائے۔

9 یعنی یہ سَمَجھ کر کہ شَریعَت راستبازوں کے لئے مقرّر نہیں ہوئی بلکہ بے شرع اور سرکش لوگوں اور بے دینوں اور گنہگاروں اور ناپاکوں اور رندوں اور ماں باپ کے قاتلوں اور خونیوں ۔

10 اور حرامکاروں اور لَونڈے بازوں اور بردہ فروشوں اور جھوٹوں اور جھوٹی قَسم کھانے والوں اور ان کے سوا صحیح تعلیم کے اَور برخلاف کام کرنے والوں کے واسطے ہے۔

11 یہ خدائے مبارک کے جلال کی اس خوشخَبری کے موافق ہے جو میرے سپرد ہوئی۔

12 مَیں اپنے طاقت بخشنے والے خداوند مسیح یسوع کا شکر کرتا ہوں کہ اس نے مجھے دیانتدار سَمَجھ کر اپنی خدمت کے لئے مقرّر کیا۔

13 اگرچہ مَیں پہلے کفر بکنے والا اور ستانے والا اور بے عزّت کرنے والا تھا تَو بھی مجھ پر رحم ہوا اس واسطے کہ مَیں نے بے ایمانی کی حالت میں نادانی سے یہ کام کئے تھے

14 اور ہمارے خداوند کا فضل اس ایمان اور محبّت کے ساتھ جو مسیح یسوع میں ہے بہت زیادہ ہوا۔

15 یہ بات سَچ اور ہر طرح سے قبول کرنے کے لائق ہے کہ مسیح یسوع گنہگاروں کو نجات دینے کے لئے دنیا میں آیا جن میں سب سے بڑا مَیں ہوں ۔

16 لیکن مجھ پر رحم اس لئے ہوا کہ یسوع مسیح مجھ بڑے گنہگار میں اپنا کمال تحمّل ظاہر کرے تاکہ جو لوگ ہمیشہ کی زندگی کے لئے اس پر ایمان لائیں گے ان کے لئے مَیں نمونہ بنوں ۔

17 اب ازلی بادشاہ یعنی غَیر فانی نادیدہ واحد خدا کی عزّت اور تمجید ابدالآباد ہوتی رہے۔ آمین۔

18 اَے فرزند تیمتھیس! ان پیشین گوئیوں کے موافق جو پہلے تیری بابت کی گئی تھیں مَیں یہ حکم تیرے سپرد کرتا ہوں تاکہ تو ان کے مطابق اچھّی لڑائی لڑتا رہے اور ایمان اور اس نیک نیّت پر قائم رہے۔

19 جس کو دور کرنے کے سبب سے بعض لوگوں کے ایمان کا جہاز غرق ہو گیا۔

20 ان ہی میں سے ہمنیس اور سکندر ہیں ۔ جنہیں مَیں نے شَیطان کے حوالہ کیا تاکہ کفر سے باز رہنا سیکھیں ۔

 

باب : 2

 

1پَس مَیں سب سے پہلے یہ نصیحت کرتا ہوں کہ مناجاتیں اور دعائیں اور التجائیں اور شکر گذاریاں سب آدمیوں کے لئے کی جائیں ۔

2 بادشاہوں اور سب بڑے مرتبہ والوں کے واسطے اس لئے کہ ہم کمال دینداری اور سنجیدگی سے امن و آرام کے ساتھ زندگی گذاریں ۔

3 یہ ہمارے منّجی خدا کے نزدیک عمدہ اور پسندیدہ ہے۔

4 وہ چاہتا ہے کہ سب آدمی نجات پائیں اور سَچّائی کی پہچان تک پہنچیں ۔

5 کیونکہ خدا ایک ہے اور خدا اور انسان کی بیچ میں درمیانی بھی ایک یعنی مسیح یسوع جو انسان ہے۔

6 جس نے اپنے آپ کو سب کے فدیہ میں دیا کہ مناسب وقتوں پر اس کی گواہی دی جائے۔

7 مَیں سَچ کہتا ہوں ۔ جھوٹ نہیں بولتا کہ مَیں اسی غرض سے منادی کرنے والا اور رَسول اور غَیر قَوموں کو ایمان اور سَچّائی کی باتیں سکھانے والا مقرّر ہوا۔

8 پَس مَیں چاہتا ہوں کے مرد ہر جگہ بغَیر غصّہ اور تکرار کے پاک ہاتھوں کو اٹھا کر دعا کیا کریں ۔

9 اسی طرح عَورتیں حیادار لباس سے شرم اور پرہیزگاری کے ساتھ اپنے آپ کو سنواریں نہ کہ بال گوندھنے اور سونے اور موتیوں اور قیمتی پوشاک سے۔

10 بلکہ نیک کاموں سے جَیسا خدا پرستی کا اقرار کرنے والی عَورتوں کو مناسب ہے۔

11 عَورت کو چپ چاپ کمال تابعداری سے سیکھنا چاہئے۔

12 اور مَیں اجازت نہیں دیتا کہ عَورت سکھائے یا مرد پر حکم چلائے بلکہ چپ چاپ رہے۔

13 کیونکہ پہلے آدم بنایا گیا۔ اس کے بعد حوّا۔

14 اور آدم نے فریب نہیں کھایا بلکہ عَورت فریب کھا کر گناہ میں پڑ گئی۔

15 لیکن اَولاد ہونے سے نجات پائے گی بشرطیکہ وہ ایمان اور محبّت اور پاکیزگی میں پرہیزگاری کے ساتھ قائم رہیں ۔

 

باب : 3

 

1یہ بات سَچ ہے کہ جو شَخص نگہبان کا عہدہ چاہتا ہے وہ اچھّے کام کی خواہش کرتا ہے۔

2 پَس نگہبان کو بے الزام۔ ایک بیوی کا شَوہر۔ پرہیزگار۔ متّقی۔ شایستہ۔ مسافرپرور اور تعلیم دینے کے لائق ہونا چاہئے۔

3 نشہ میں غل مچانے والا یا مار پیٹ کرنے والا نہ ہو بلکہ حلیم ہو۔ نہ تکراری نہ زردوست۔

4 اپنے گھر کا بخوبی بندوبست کرتا ہو اور اپنے بچّوں کو کمال سنجیدگی سے تابع رکھتا ہو۔

5 (جب کوئی اپنے گھر ہی کا بندوبست کرنا نہیں جانتا تو خدا کی کلیسیا کی خَبرگیری کیونکر کرے گا؟)

6 نَو مرید نہ ہو تاکہ تکبّر کر کے کہیں ابلیس کی سی سزا نہ پائے۔

7 اور باہر والوں کے نزدیک بھی نیک نام ہونا چاہئے تاکہ ملامت میں اور ابلیس کے پھندے میں نہ پھنسے۔

8 اسی طرح خادموں کو بھی سنجیدہ ہونا چاہئے۔ دو زبان اور شرابی اور ناجائز نفع کے لالچی نہ ہوں ۔

9 اور ایمان کے بھید کو پاک دل میں حفاظت سے رکھّیں ۔

10 اور یہ بھی پہلے آزمائے جائیں ۔ اس کے بعد اگر بے الزام ٹھہریں تو خدمت کا کام کریں ۔

11 اسی طرح عَورتوں کو بھی سنجیدہ ہونا چاہئے۔ تہمت لگانے والی نہ ہوں بلکہ پرہیزگار اور سب باتوں میں ایماندار ہوں ۔

12 خادم ایک ایک بیوی کے شوہر ہوں اور اپنے اپنے بچّوں اور گھروں کا بخوبی بندوبست کرتے ہوں ۔

13 کیونکہ جو خدمت کا کام بخوبی انجام دیتے ہیں وہ اپنے لئے اچھّا مرتبہ اور اس ایمان میں جو مسیح یسوع پر ہے بڑی دلیری حاصل کرتے ہیں ۔

14 مَیں تیرے پاس جلد آنے کی امید کرنے پر بھی یہ باتیں تجھے اس لئے لکھتا ہوں ۔

15 کہ اگر مجھے آنے میں دیر ہو تو مجھے معلوم ہو جائے کہ خدا کے گھر یعنی زندہ خدا کی کلیسیا میں جو حق کا ستون اور بنیاد ہے کیونکر برتاؤ کرنا چاہئے۔

16 اس میں کلام نہیں کہ دینداری کا بھید بڑا ہے یعنی وہ جو جسم میں ظاہر ہوا اور روح میں راستباز ٹھہرا اور فرشتوں کو دکھائی دیا اور غَیر قَوموں میں اس کی منادی ہوئی اور دنیا میں اس پر ایمان لائے اور جلال میں اوپر اٹھایا گیا۔

 

باب : 4

 

1لیکن روح صاف فرماتا ہے کہ آیندہ زمانوں میں بعض لوگ گمراہ کرنے والی روحوں اور شیاطین کی تعلیموں کی طرف متوّجہ ہو کر ایمان سے برگشتہ ہو جائیں گے۔

2 یہ ان جھوٹے آدمیوں کی ریاکاری کے باعث ہو گا جن کا دل گویا گرم لوہے سے داغا گیا ہے۔

3 یہ لوگ بیاہ کرنے سے منع کریں گے اور ان کھانوں سے پرہیز کرنے کا حکم دیں گے جنہیں خدا نے اس لئے پَیدا کیا ہے کہ ایماندار اور حق کے پہچاننے والے انہیں شکر گذاری کے ساتھ کھائیں ۔

4 کیونکہ خدا کی پَیدا کی ہوئی ہر چیز اچھّی ہے اور کوئی چیز انکار کے لائق نہیں بشرطیکہ شکر گذاری کے ساتھ کھائی جائے۔

5 اس لئے کہ خدا کے کلام اور دعا سے پاک ہو جاتی ہے۔

6 اگر تو بھائیوں کو یہ باتیں یاد دلائے گا تو مسیح یسوع کا اچھّا خادم ٹھہرے گا اور ایمان اور اس اچھّی تعلیم کی باتوں سے جس کی تو پیروی کرتا آیا ہے پرورش پاتا رہے گا۔

7 لیکن بیہودہ اور بوڑھیوں کی سی کہانیوں سے کنارہ کر اور دینداری کے لئے ریاضت کر۔

8 کیونکہ جسمانی ریاضت کا فائدہ کم ہے لیکن دینداری سب باتوں کے لئے فائدہ مند ہے اس لئے کہ اَب کی اور آیندہ کی زندگی کا وعدہ بھی اسی کے لئے ہے۔

9 یہ بات سَچ ہے اور ہر طرح سے قبول کرنے کے لائق۔

10 کیونکہ ہم محنت اور جانفشانی اسی لئے کرتے ہیں کہ ہماری امید اس زندہ خدا پر لگی ہوئی ہے جو سب آدمیوں کا خاص کر ایمانداروں کا منّجی ہے۔

11 ان باتوں کا حکم اور تعلیم دے۔

12 کوئی تیری جوانی کی حقارت نہ کرنے پائے بلکہ تو ایمانداروں کے لئے کلام کرنے اور چال چلن اور محبّت اور ایمان اور پاکیزگی میں نمونہ بن۔

13 جب تک مَیں نہ آؤں پڑھنے اور نصیحت کرنے اور تعلیم دینے کی طرف متوّجہ رہ۔

14 اس نعمت سے غافل نہ رہ جو تجھے حاصل ہے اور نبّوت کے ذریعہ سے بزرگوں کے ہاتھ رکھتے وقت تجھے ملی تھی۔

15 ان باتوں کی فکر رکھ۔ ان ہی میں مشغول رہ تاکہ تیری ترقّی سب پر ظاہر ہو۔

16 اپنی اور اپنی تعلیم کی خَبرداری کر۔ ان باتوں پر قائم رہ کیونکہ اَیسا کرنے سے تو اپنی اور اپنے سننے والوں کی بھی نجات کا باعث ہو گا۔

 

باب : 5

 

1کسی بڑے عمر والے کو ملامت نہ کر بلکہ باپ جان کر نصیحت کر۔

2 اور جوانوں کو بھائی جان کر اور بڑی عمر والی عَورتوں کو ماں جان کر اور جوان عَورتوں کو کمال پاکیزگی سے بہن جان کر۔

3 ان بیواؤں کی جو واقعی بیوہ ہیں عزّت کر۔

4 اور اگر کسی بیوہ کے بَیٹے یا پوتے ہوں تو وہ پہلے اپنے ہی گھرانے کے ساتھ دینداری کا برتاؤ کرنا اور ماں باپ کا حق ادا کرنا سیکھیں کیونکہ یہ خدا کے نزدیک پسندیدہ ہے۔

5 جو واقعی بیوہ ہے اور اس کا کوئی نہیں وہ خدا پر امید رکھتی ہے اور رات دن مناجات اور دعاؤں میں مشغول رہتی ہے۔

6 مگر جو عَیش و عشرت میں پڑ گئی ہے وہ جیتے جی مر گئی ہے۔

7 ان باتوں کا بھی حکم کر تاکہ وہ بے الزام رہیں ۔

8 اگر کوئی اپنوں اور خاص کر اپنے گھرانے کی خَبرگیری نہ کرے تو ایمان کا منکر اور بے ایمان سے بدتر ہے۔

9 وہی بیوہ فرد میں لکھی جائے جو ساٹھ برس سے کم کی نہ ہو اور ایک شوہر کی بیوی ہوئی ہو۔

10 اور نیک کاموں میں مشہور ہو۔ بچّوں کی تربیت کی ہو۔ پردیسیوں کے ساتھ مہمان نوازی کی ہو۔ مقدّسوں کے پاؤں دھوئے ہوں ۔ مصیبت زدوں کی مدد کی ہو اور ہر نیک کام کرنے کے درپَے رہی ہو۔

11 مگر جوان بیواؤں کے نام درج نہ کر کیونکہ جب وہ مسیح کے خلاف نفس کے تابع ہو جاتی ہیں تو بیاہ کرنا چاہتی ہیں ۔

12 اور سزا کے لائق ٹھہرتی ہیں اس لئے کہ انہوں نے اپنے پہلے ایمان کو چھوڑ دیا۔

13 اور اس کے ساتھ ہی وہ گھر گھر پھر کر بیکار رہنا سیکھتی ہیں اور صرف بیکار ہی نہیں رہتیں بلکہ بک بک کرتی رہتی اور اَوروں کے کام میں دخل بھی دیتی ہیں اور ناشایستہ باتیں کہتی ہیں ۔

14 پَس مَیں یہ چاہتا ہوں کہ جوان بیوائیں بیاہ کریں ۔ ان کے اَولاد ہو۔ گھر کا انتظام کریں اور کسی مخالف کو بد گوئی کا مَوقع نہ دیں ۔

15 کیونکہ بعض گمراہ ہو کر شَیطان کی پیَرو ہو چکی ہیں ۔

16 اگر کسی ایماندار عَورت کے ہاں بیوائیں ہوں تو وہی ان کی مدد کرے اور کلیسیا پر بوجھ نہ ڈالا جائے تاکہ وہ ان کی مدد کر سکے جو واقعی بیوہ ہیں ۔

17 جو بزرگ اچھّا انتظام کرتے ہیں ۔ خاص کر وہ جو کلام سنانے اور تعلیم دینے میں محنت کرتے ہیں دو چند عزّت کے لائق سَمَجھے جائیں ۔

18 کیونکہ کتاب مقدّس یہ کہتی ہے کہ دائیں میں چلتے ہوئے بَیل کا منہ نہ باندھنا اور مزدور اپنی مزدوری کا حقدار ہے۔

19 جو دعویٰ کسی بزرگ کے خلاف کیا جائے بغَیر دو یا تین گواہوں کے اس کو نہ سن۔

20 گناہ کرنے والوں کو سب کے سامنے ملامت کر تاکہ اَوروں کو بھی خَوف ہو۔

21 خدا اور مسیح یسوع اور برگزیدہ فرشتوں کو گواہ کر کے مَیں تجھے تاکید کرتا ہوں کہ ان باتوں پر بلا تعصّب عمل کرنا اور کوئی کام طرفداری سے نہ کرنا۔

22 کسی شَخص پر جلد ہاتھ نہ رکھنا اور دوسروں کے گناہوں میں شریک نہ ہونا۔ اپنے آپ کو پاک رکھنا۔

23 آیندہ کو صرف پانی ہی نہ پیا کر بلکہ اپنے معدہ اور اکثر کمزور رہنے کی وجہ سے ذرا سی مَے بھی کام میں لایا کر۔

24 بعض آدمیوں کے گناہ ظاہر ہوتے ہیں اور پہلے ہی عدالت میں پہنچ جاتے ہیں اور بعض کے پیچھے جاتے ہیں ۔

25 اسی طرح بعض اچھّے کام بھی ظاہر ہوتے ہیں اور جو اَیسے نہیں ہوتے وہ بھی چھپ نہیں سکتے۔

 

باب : 6

 

1جتنے نَوکر جوئے کے نیچے ہیں اپنے مالکوں کو کمال عزّت کے لائق جانیں تاکہ خدا کا نام اور تعلیم بدنام نہ ہو۔

2 اور جن کے مالک ایماندار ہیں وہ ان کو بھائی ہونے کی وجہ سے حقیر نہ جانیں بلکہ اس لئے زیادہ تر ان کی خدمت کریں کہ فائدہ اٹھانے والے ایماندار اور عزیز ہیں ۔ تو ان باتوں کی تعلیم دے اور نصیحت کر۔

3 اگر کوئی شَخص اَور طرح کی تعلیم دیتا ہے اور صحیح باتوں کو یعنی ہمارے خداوند یسوع مسیح کی باتوں اور اس کی تعلیم کو نہیں مانتا جو دینداری کے مطابق ہے۔

4 وہ مغرور ہے اور کچھ نہیں جانتا بلکہ اسے بحث اور لفظی تکرار کرنے کا مرض ہے۔ جن سے حسد اور جھگڑے اور بد گوئیاں اور بدگمانیاں ۔

5 اور ان آدمیوں میں ردّ و بدل پَیدا ہوتا ہے جن کی عقل بگڑ گئی ہے اور وہ حق سے محروم ہیں اور دینداری کو نفع ہی کی ذریعہ سَمَجھتے ہیں ۔

6 ہاں دینداری قناعت کے ساتھ بڑے نفع کا ذریعہ ہے۔

7 کیونکہ نہ ہم دنیا میں کچھ لائے اور نہ کچھ اس میں سے لے جا سکتے ہیں ۔

8 پَس اگر ہمارے پاس کھانے پہننے کو ہے تو اسی پر قناعت کریں ۔

9 لیکن جو دَولتمند ہونا چاہتے ہیں وہ اَیسی آزمایش اور پھندے اور بہت سے بیہودہ اور نقصان پہنچانے والی خواہشوں میں پھنستے ہیں جو آدمیوں کو تباہی اور ہلاکت کے دریا میں غرق کر دیتی ہیں ۔

10 کیونکہ زر کی دوستی ہر قسم کی برائی کی ایک جڑ ہے جس کی آرزو میں بعض نے گمراہ ہو کر اپنے دلوں کو طرح طرح کے غموں سے چھلنی کر لیا۔

11 مگر اَے مرد خدا! تو ان باتوں سے بھاگ اور راستبازی۔ دینداری۔ ایمان۔ محبّت۔ صبر اور حلم کا طالب ہو۔

12 ایمان کی اچھّی کشتی لڑ۔ اس ہمیشہ کی زندگی پر قبضہ کر لے جس کے لئے تو بلایا گیا تھا اور بہت سے گواہوں کے سامنے اچھّا  اقرار کیا تھا۔

13 مَیں اس خدا کو جو سب چیزوں کو زندہ کرتا ہے اور مسیح یسوع کو جس نے پنطیس پیلاطس کے سامنے اچھّا اقرار کیا تھا گواہ کر کے تجھے تاکید کرتا ہوں ۔

14 کہ ہمارے خداوند یسوع مسیح کے اس ظہور تک حکم کو بے داغ اور بے الزام رکھ۔

15 جسے وہ مناسب وقت پر نمایاں کرے گا جو مبارک اور واحد حاکم۔ بادشاہوں کا بادشاہ اور خداوندوں کا خداوند ہے۔

16بقا صرف اسی کو ہے اور وہ اس نور میں رہتا ہے جس تک کسی کی رسائی نہیں ہو سکتی ہے۔ نہ اسے کسی انسان نے دیکھا اور نہ دیکھ سکتا ہے۔ اس کی عزّت اور سلطنت ابد تک رہے۔ آمین۔

17 اس موجودہ جہان کے دَولتمندوں کو حکم دے کہ مغرور نہ ہوں اور ناپایدار دَولت پر نہیں بلکہ خدا پر امید رکھّیں جو ہمیں لطف اٹھانے کے لئے سب چیزیں افراط سے دیتا ہے۔

18 اور نیکی کریں اور اچھّے کاموں میں دَولتمند بنیں اور سخاوت پر تیّار اور امداد پر مستعد ہوں ۔

19 اور آیندہ کے لئے اپنے واسطے ایک اچھّی بنیاد قائم کر رکھّیں تاکہ حقیقی زندگی پر قبضہ کریں ۔

20 اَے تیمتھیس! اس امانت کو حفاظت سے رکھ اور جس علم کو علم کہنا ہی غلط ہے اس کی بیہودہ بکواس اور مخالفتوں پر توّجہ نہ کر۔

21 بعض اس کا اقرار کر کے ایمان سے برگشتہ ہو گئے ہیں ۔ تم پر فضل ہوتا رہے۔

 

 

 

 

کتاب ۵۵: ٹمیتھئیس دوم

 

باب : 1

 

1 یسوع مسیح کا رسول پولس کی طرف سے سلام۔ میں اس لئے رسول ہوں کیوں کہ خدا کی یہی مرضی تھی۔مجھے خدا نے بھیجا ہے تا کہ زندگی کے وعدے کے متعلق جو کہ مسیح یسوع میں ہے لوگوں سے کہوں ۔

2 تیمتھیس ! تو میرے لئے عزیز بیٹے کی طرح ہو۔ خدا باپ اور مسیح یسوع ہما رے خداوند کی طرف سے فضل و کرم، رحمت اور سلا متی تم پر ہوتی رہے۔

3 میں اپنی دعاؤں میں ہمیشہ تمہیں دن اور رات یاد کرتا ہوں اور تمہارے لئے خدا کا شکر بھی ادا کرتا ہوں اس خدا کی جس نے میرے آباء و اجداد کی خدمت کی تھی میں بھی اس کی خدمت کرتا ہوں جس کو میں صحیح جانتا ہوں ۔

4 میرے لئے تم نے جو آنسو بہائے ہیں ان کو یاد کر کے میں تم سے ملنے کو بے چین ہوں تا کہ مجھے پوری طرح خوشی ملے۔

5 میں تمہارے ایمان کو بھی یاد کرتا ہوں جو پہلے تیری نانی لوئیس اور تیری ماں یو نیکے میں تھا میں جانتا ہوں کہ وہی ایمان تجھ میں بھی ہے۔

6 اس لئے میں چاہتا ہوں کہ تم خدا کی عطا کردہ عطیہ کے متعلق یاد دہی کراؤں جب تجھ پر میں نے اپنا ہاتھ رکھا تھا اس عطیہ کو استعما ل کیا تھا اور اس چھوٹے شعلے کو آ گ کی طرح بڑھا یا۔

7 خدا نے جو روح دی ہے وہ ہمیں ڈرپوک نہیں بناتی بلکہ روح ہمیں طاقت اور محبت خود کو تربیت سے بھر دیتی ہے۔

8 لوگوں کو ہما رے خداوند کے متعلق کہنے میں شرم محسوس کر نے کی ضرورت نہیں اور میں خداوند کا قیدی ہوں اس بات کے لئے بھی شرم مت کرو۔ بلکہ میرے ساتھ خوش خبری کے لئے تم بھی مصیبت اٹھا ؤ اور خدا نے ایسا کر نے کی ہمیں طاقت دی ہے۔

9 اس نے ہمیں بچا کر مقدس لوگوں میں شامل کر کے لئے بلا یا ہے یہ سب کچھ ہمارے کر نے سے نہیں ہوا بلکہ اسی کی مر ضی اور اس کے فضل و کرم سے ہوا اور یہ فضل ہم کو مسیح یسوع کے ذریعہ وقت شروع ہو نے سے پہلے ہی ملا ہے۔

10 وہ فضل ہمیں اب تک نہیں بتا یا گیا تھا وہ ہمیں اس وقت بتایا گیا تھا جب ہما ری نجات دہندہ مسیح یسوع آئے تھے۔ ہاں خوش خبری کے ذریعے موت کا خاتمہ کرنے یسوع نے زندگی کا راستہ دکھایا۔ یسوع نے زندگی کا جو راستہ بتا یا وہ تباہ ہو نے والا نہیں ۔

11 مجھے بطور رسول مبلغ خوش خبری کا معلم بھی چنا گیا۔

12 کیوں کہ خوش خبری کہنے سے میں ان باتوں کے لئے دکھ اٹھا رہا ہوں لیکن میں شرمسار نہیں ہوں میں اس کو جانتا ہوں جس میں میں نے ایمان لا یا میرا ایمان ہے کہ وہ ان چیزوں کو جس دن تک کے لئے مجھے سونپا ہے ان کی حفاظت کرے گا۔

13 تمہیں سچی تعلیمات پر عمل کرنا چاہئے جو تم نے مجھ سے سنی ہیں اور جو ایمان اور محبت مسیح یسوع میں ہے ان تعلیمات پر عمل کرو جو ایک نمونہ ہیں ۔

14 جو سچا ئی تجھے عطا ہو ئی ہے ان چیزوں کی مقدس روح کی مدد سے حفاظت کرنا چاہئے جو مقدس روح ہمارے اندر ہے۔

15 جیسا کہ تو جانتا ہے وہ سبھی ایشیاء میں ہیں حتیٰ کہ ان میں فوگلس اور ہر مگنیس نے بھی مجھے چھوڑ دیا ہے۔

16 میری دعا ہے کہ خداوند اپنی رحمت انیفرس کے خاندان پر نازل کرے انیفرس نے کئی مرتبہ میری مدد کی ہے جب میں قید میں تھا تو بھی وہ میرے لئے شرمایا نہیں ۔

17 اس کے بجائے وہ رومہ آیا تھا بہت ڈھونڈ نے کے بعد وہ مجھ کو پایا۔

18 میری دعا ہے کہ خداوند اپنی رحمت انیفرس کو دے اس لئے کہ وہ اس دن کی خداوند کی مہر بانی کو تلاش کر رہا تھا۔ تم جانتے ہو کہ اس نے ا فسس میں جوہر طرح سے میری مدد کی ہے جس کی مجھے ضرورت تھی۔

 

باب : 2

 

1 اے تیمتھیس! تم میرے بیٹے کی مانند ہو مسیح یسوع سے ملنے وا لے فضل میں تمہیں طاقتور ہو جانا چاہئے۔

2 جو کچھ میں نے تمہیں سکھایا وہ تم نے سنا دوسرے کئی لوگوں نے بھی سنا تم کو وہی چیزوں کی تعلیم دینی ہو گی تم ان تعلیمات کو کچھ ایسے لوگوں کو دو جن پر بھروسہ کرسکو تا کہ وہ لوگ بھی دوسروں کو تعلیم دے سکیں ۔

3 جو ہمیں تکلیف ہے اس میں ساجھے دار بنو اور ان مصیبتوں کو مسیح یسوع کے سچے سپا ہی کی طرح قبول کرو۔

4 ایک سپا ہی ہے تو وہ اپنے سر براہ کو خوش کرنے کی کوشش کرے گا اس لئے وہ سپا ہی اپنے آپ کو کو روز مرہ کی زندگی کے معمو لات میں نہ الجھائے گا۔

5 اگر کھلاڑی کسی دوڑ میں شریک ہے تو وہ اس کھیل میں انعام جیتنے کے لئے جو اصول میں اس کو پورا کرتا ہے۔

6 ایک کسان جو محنت کرتا ہے وہ پہلا آدمی ہو گا جو فصل کے آنے پر خوشی منائے گا۔

7 جو باتیں میں کہہ رہا ہوں ان پر غور کرو خداوند تمہیں یہ سب چیزوں کو سمجھنے کی صلاحیت دے گا۔

8 یسوع مسیح کو یاد کرو وہ داؤد کے خاندان سے ہے اور ان کو موت کے بعد پھر سے جلا یا جائے گا۔ یہی خوش خبر ہے جو میں لوگوں سے کہتا ہوں ۔

9 اسی لئے میں مصیبتیں جھیلتا ہوں کیوں کہ میں خوش خبری کہتا ہوں حتیٰ کہ مجھے زنجیر سے جکڑ دیا جاتا ہے جیسے کوئی مجرم ہوں لیکن خدا کے الفاظ کو زنجیروں میں نہیں باندھا جا سکتا۔

10 اس لئے میں صبر کرتے ہوئے مصیبتیں جھیلتا ہوں میں ایسا اس لئے کرتا ہوں تا کہ خدا کے چنے ہوئے لوگوں کی مدد کروں میں مصیبتیں اس لئے برداشت کرتا ہوں تا کہ لوگ مسیح یسوع سے نجات اور کبھی بھی ختم نہ ہونے والا جلال کو حا صل کر سکیں ۔

11 یہ تعلیمات سچی ہیں :

12 اگر ہم مصیبتیں بر داشت کریں گے۔تب ہم اس کے ساتھ دور حکومت کریں گے

13 اگر ہم وفا دار نہیں ہیں تب بھی وہ وفادار رہے گا

14 لوگوں کو ان باتوں کی یاد دہی کراتے رہو اور خدا کے سامنے انہیں خبردار کرتے رہو تا کہ وہ لفظوں کی بحث نہ کریں لفظی تکرار سے کوئی فا ئدہ نہیں اور جو لوگ سنیں گے وہ تباہ کن ہوں گے۔

15 اچھا کرو تم اپنے آپ کو خدا کے سامنے پیش کرو اور اس کی منظوری کو قابل احترام جانو ایسے کام کر نے وا لے بنو جو اپنے کام سے نہ شرمائے جیسے کوئی کار گذار صحیح طریقہ سے سچی تعلیمات کو استعمال کرتا ہے۔

16 ایسے لوگوں سے دور رہو جو بیکار کی باتیں کرتے ہیں جو خدا کی طرف سے نہیں ہوتی ایسی باتیں آدمی کو زیادہ سے زیادہ خدا کا مخالف بناتی ہیں ۔

17 ان کی تعلیمات ایک بیماری کی طرح جسم میں پھیلتی ہیں ہمنیس اور فلتس اسی قسم کے آدمی ہیں ۔

18 وہ لوگ سچی تعلیمات کو چھوڑ چکے ہیں ۔وہ کہتے کہ سب لوگوں کو موت سے اٹھائے جانے کا واقعہ پیش آچکا ہے اور وہ کچھ لوگوں کے ایمان کو بگاڑ رہے ہیں ۔

19 لیکن خدا کی مضبوط بنیاد اسی طرح جاری رہے یہ الفاظ اس بنیاد پر لکھے ہیں خداوند ان لوگوں کو جانتا ہے جن کا اس سے تعلق ہے یہ الفاظ بھی اس بنیاد پر لکھے ہوئے ہیں ہر وہ شخص جو کہتا ہے کہ وہ خداوند میں ایمان رکھتا ہے اس کو برائیوں سے بچنا چاہئے۔

20 ایک بڑے گھر میں صرف سونے چاندی کی ہی چیزیں نہیں ہوتیں بلکہ لکڑی اور مٹی کی چیزیں بھی رہتی ہیں ۔ کچھ چیزیں خاص موقعوں پر استعمال کے لئے تو بعض چیزیں روزانہ کے استعمال کے لئے ہوتے ہیں ۔

21 اگر کوئی شخص اپنے آپ کو برا ئیوں سے پاک رکھتا ہے تب اس آدمی کو خاص مقصد کے لئے ا ستعمال کیا جا تا ہے۔وہ آدمی مقدس ہو تا ہے اور مقدس ہو کر وہ اپنے آقا کے استعمال کے لئے ہو گا اور وہ شخص کو ئی بھی اچھے کام کے لئے تیار رہے گا۔

22 جوانی کی بری خواہشوں سے اپنے آپ کو دور رکھو۔ ایمان کے لئے محبت اور سلامتی کے لئے صحیح اور سخت محنت کرو یہ چیزیں ان کے ساتھ مل کر کرو جن کے دل پاک اور جن کا ایمان خداوند میں ہے

23 بیکار کی احمقانہ بحث و تکرار سے دور رہو تم جانتے ہو کہ اس قسم کے بحث و مباحثہ جھگڑوں کی طرف بڑھتے ہیں ۔

24 خداوند کے خادم کو جھگڑا نہ کرنا چاہئے اس کو ہر ایک کے ساتھ مہر بان رہنا چاہئے خداوند کے خادم کو ایک اچھا معلم ہونا چاہئے اس کو بہت زیادہ صبر سے کام لینا چاہئے۔

25 خداوند کے خادم کو چاہئے کہ ان لوگوں کو جو اس کی بات کے مخالف ہیں نرمی سے تعلیم دیں ۔ہو سکتا ہے خدا ان کے دلوں کو بدل ڈا لے اور اس طرح وہ سچا ئی کو قبول کر سکیں ۔

26 شیطان ان لوگوں کو غلام بنا تا ہے۔اور اس کو اپنی مرضی پر چلا تا ہے۔ لیکن ہو سکتا ہے کہ وہ بے وقوف ہوش میں آئے اور اپنے آپ کو شیطان کے پھندے سے آزاد کرا لے۔

 

باب : 3

 

1 یاد رکھو کہ آ خر زمانہ میں مصیبتوں کا یہ وقت آئے گا۔

2 اس دوران لوگ اپنے آپ سے اور دولت سے محبت کریں گے۔ وہ شیخی باز اور مغرور ہوں گے لوگ دوسرے لوگوں کے خلاف برا ئی کریں گے والدین کی نا فرمانی کریں گے اور شکر گذار نہیں ہوں گے۔ وہ خدا کو چاہنے وا لے لوگ نہیں ہوں گے۔

3 لوگ فطری محبت کے بغیر رہیں گے وہ بغیر معاف کرنے وا لے اور دوسروں کی بری باتیں کر نے والے ہوں گے۔لوگ اپنے آپ کو قابو میں نہ رکھیں گے تشدد پسند ہوں گے اور اچھی چیزوں کے دشمن ہوں گے۔

4 اخیر دنوں میں لوگ اپنے دوستوں سے پلٹ جائیں گے اور بغیر سوچے بے وقوفی کی حرکتیں کریں گے اور اپنے آپ پر غرور کریں گے لوگ خدا سے نہیں اپنی خوشی سے محبت کریں گے۔

5 ایسے لوگ دکھا وے کے لئے خدا کی خدمت کریں گے۔ ان کی طرز زندگی سے معلوم ہو گا کہ وہ خدا کی خدمت نہیں کر رہے ہیں تیمتھیس! تمہیں ایسے لوگوں سے دور رہنا چاہئے۔

6 انہی میں سے کچھ لوگ جو گھروں میں گھس کر ان کمزور عورتوں کو جو گناہ میں ڈوبی ہوتی ہیں اور وہ طرح طرح کی برا ئیوں کی طرف کھینچتے ہیں ۔ اور وہ ان عورتوں کو اپنے قابو میں کر لیتے ہیں ۔

7 وہ عورتیں نئی تعلیمات سیکھنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن پھر بھی وہ سچا ئی کو سمجھنے سے قاصر ہیں ۔

8 ینیس اور یمبریس کو یاد کرو جو موسیٰ کے مخالفین میں سے تھے یہ لوگ بھی ان کے ہی جیسے ہیں اور یہ سچا ئی کے مخالف ہیں اور ان کی عقل بگڑی ہو ئی ہے اور وہ ایمان کے اعتبار سے نا مقبول ہیں ۔

9 یہ لوگ اپنی ترقی میں آگے نہیں بڑھیں گے اسی واسطے ان کی نادانی سب لوگوں پر ظاہر ہو جائے گی جیسا کہ ینیس اور یمبرس کے ساتھ ہوا تھا۔

10 لیکن تم میرے بارے میں سبھی کچھ جانتے ہو جیسے میری تعلیمات میری طرز زندگی اور میری محبت ایمان اور صبر اور کوششوں سے بھی وا قف ہو۔

11 تم میرے ستائے جانے سے اور میری مصیبتوں سے واقف ہو یہ سب واقعات مجھے انطاکیہ،اکنیم اور لسترا میں پیش آئے تھے اور تکلیفیں میں نے یہاں اٹھا ئی تھی لیکن خداوند نے مجھے ان تمام تکالیف سے بچا لیا۔

12 جو شخص خدا کی مرضی کے مطابق مسیح یسوع میں رہتا ہے ستا یا جائے گا۔

13 لیکن جو برے اور دھو کہ باز ہیں دوسروں کو فریب دیتے اور فریب کھاتے ہوئے خود بھی دھوکہ میں رہیں گے۔

14 لیکن تو ان تعلیمات پر جو تو نے سیکھی ہیں اور جن کا سچ ہو نے کا یقین تم کو دلا یا گیا تھا ان ہی پر چلتے رہا کرو۔ تم جانتے کہ ان باتوں کو تم نے کس سے سیکھا ہے اور تم ان پر بھروسہ کر سکتے ہو۔

15 اور مقدس صحیفوں کو تم بچپن سے جانتے ہو یہ صحیفے تمہیں شعور دیتی ہیں اور یہ سمجھداری مسیح یسوع کے ایمان کا ذریعہ ہے جو تم کو نجات کے راستہ تک لے جاتی ہے۔

16 سب صحیفے خدا کی دی ہو ئی ہیں یہ کار آمد ہیں اور ان تعلیمات سے تم لوگوں کو بتا سکتے ہو کہ ان کی زندگی میں کیا برائیاں ہیں یہ ان کی غلطیوں کو درست کرنے میں فائدہ مند ہیں کہ کس طرح صحیح زندگی میں رہ سکتے ہیں ۔

17 وہ جو خدا کی خدمت کرتا ہے ان صحیفوں کو استعمال کرتا ہے اور پوری طرح ہر چیز کے لئے تیار ہو تا ہے اور ساری چیزیں وہ ضروریات کے مطابق ہر ایک نیک کام سے کرتا ہے۔

 

باب : 4

 

1 خدا اور یسوع مسیح کے سامنے میں تمہیں حکم دیتا ہوں مسیح یسوع ہی سب زندوں اور مردوں کا فیصلہ کرنے وا لا ہے۔ اور اس کے ظہور اور بادشاہی کو یاد دلا کر میں تمہیں حکم دیتا ہوں ۔

2 چنانچہ لوگوں کو خوش خبری دو تمہیں ہر وقت تیار رہنا چاہئے لوگ جب غلطیاں کریں گے تو تم ان کو درست کرو۔ اور انہیں ہمت بندھا ؤ صبر سے اور ہوشیاری کے ساتھ ان تعلیمات سے آ گاہ کرو۔

3 وہ وقت آئے گا جب لوگ سچی تعلیمات کو نہیں سنیں گے لیکن وہ لوگ زیادہ سے زیادہ استاد کو پا لیں گے۔ ان کی خواہش کے مطابق وہ تعلیمات دیں گے جیسا کہ وہ سننا چاہیں گے۔

4 لوگ سچا ئی کو سننا پسند کریں گے وہ لوگ جھو ٹی تعلیمات کی کہانیوں پر یقین کریں گے۔

5 لیکن تمہیں ہمیشہ اپنے آپ پر قابو رکھنا ہو گا جب مصیبتیں آئیں گی تو انہیں برداشت کرو اور انہیں خوش خبری سنا یا کرو ایک خدا کے خادم کی طرح تم تمام اپنے کام کو پورا کرو۔

6 میری زندگی خدا کے لئے ہی پیش ہو چکی ہے میرا وقت آگیا ہے کہ اس زندگی کو چھوڑ دوں ۔

7 میں نے اچھی لڑا ئی لڑی ہے میں اپنی دوڑ مکمل کر چکا ہوں میں نے ایمان کی حفاظت کی ہے۔

8 اب انعام کا تاج میرا منتظر ہے جو میری نیکی کے لئے مجھے ملے گا جیسا کہ میں خدا کے ساتھ راست تھا۔ خداوند جو عادل اور منصف ہے وہ تاج مجھے جزا کے دن دے گا صرف مجھے ہی نہیں بلکہ ان سب لوگوں کو بھی ملے گا جو اس سے محبت کرتے ہیں اور آئندہ کے لئے اس کی آمد کے منتظر ہیں ۔

9 مجھ سے ملنے کے لئے جتنا جلد ہو سکے کو شش کرو۔

10 دیماس بہت زیادہ دنیا کی محبت میں پڑ گیا ہے اس لئے اس نے مجھے چھو ڑ دیا ہے وہ تھسلّنیکے چلا گیا ہے کریسکپنس گلتیہ کو چلا گیا ہے اور ططس دلمتیہ کو چلا گیا ہے۔

11 صرف لوقا ہی اب تک میرے ساتھ ہے جب تم آؤ تو اپنے ساتھ مر قس کو بھی ساتھ لے آنا وہ یہاں میرے کام میں میری مدد کرے گا۔

12 میں نے،تخکس کو افسس بھیج دیا ہے۔

13 جب میں تراوس میں تھا تو اپنا چوغہ وہاں کر پس کے ہاں چھو ڑا تھا جب تم آؤ تو وہ بھی ساتھ لا ؤ اور میری کتا بیں بھی لے آؤ یہ کتابیں چمڑے پر لکھی ہو ئی ہیں جو میرے لئے بہت ضروری ہیں ۔

14 سکندر ٹھٹھیرے نے مجھ سے بہت برائیاں کی ہیں ۔خداوند سے اس کے کاموں کے موافق بدلہ دے گا۔

15 تم بھی اس سے ہوشیار رہنا کہ کہیں وہ تمہیں بھی نقصان نہ پہونچائے اس نے ہماری تعلیمات کے خلاف سختی سے لڑا ئی لڑی ہے۔

16 پہلی مرتبہ عدالت میں میں نے اپنا دفاع کیا تب ہاں کسی نے میری مدد نہیں کی اور ہر ایک نے مجھے چھو ڑ دیا میں دعا کر تا ہوں کہ خدا انہیں اس کے لئے معاف کر دے۔

17 لیکن خداوند میرے ساتھ تھا اور اس نے مجھے غیر یہودیوں کو پو ری طرح خوشخبری دینے کی طاقت دی۔ تا کہ سب غیر یہودی سن سکیں شیر کے منھ سے مجھے بچا لیا گیا۔

18 جب کو ئی شخص مجھے نقصان پہونچا نے کی کوشش کرے گا تو خداوند مجھے بچائے گا خداوند مجھے حفاظت سے اپنی آسمانی بادشاہت میں لے آئے گا ہمیشہ ہمیشہ کا جلال خداوند کے لئے ہے۔

19 پرسکہ اور اکولہ سے اور انیفرس کے خاندان سے سلام کہنا۔

20 اراستس کرنتھس میں ٹھہرا ہے اور میں نے ترفمس کو اس کی بیماری کی وجہ سے مملیتس میں چھو ڑ دیا ہے۔

21 جتنا جلد ہو سکے کوشش کر کے جاڑوں سے پہلے میرے پاس آؤ۔

22 خداوند تمہارے ساتھ رہے تم سب پر خدا کا فضل ہو تا رہے۔

٭٭٭

ماخذ:

http://gospelgo.com

تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید