FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

فہرست مضامین

ترجمہ قرآنِ کریم

حصہ چہارم: محمد تا ناس

               احمد علی لاہوری

 

 

سورۃ محمد

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      وہ لوگ جو  منکر ہوئے اور انہوں نے لوگوں کو بھی اللہ کے راستہ سے روکا تو اللہ نے ان کے اعمال برباد کر دیئے

۲.      اور وہ جو  ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کیے اور جو  کچھ محمد پر نازل کیا گیا اسپر بھی ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام بھی کیے اور جو  کچھ محمد پر نازل کیا گیا اس پر بھی ایمان لائے حالانکہ وہ ان کے رب کی طرف سے برحق بھی ہے تو اللہ ان کی برائیوں کو مٹا دے گا اور ان کا حال درست کرے گا

۳.     یہ اس لیے کہ جو لوگ منکر ہیں انہوں نے جھوٹ کی پیروی کی اور جو  لوگ ایمان لائے انہوں نے اپنے رب کی طرف سے حق کی پیروی کی اسی طرح اللہ لوگوں کے لیے ان کی مثالیں بیان کرتا ہے

۴.     پس جب تم ان کے مقابل ہو جو  کافر ہیں تو ان کی گردنیں مارو یہاں تک کہ جب تم ان کو خوب مغلوب کر لو تو ان کی مشکیں کس لو پھر یا تو اس کے بعد احسان کرو یا تاوان لے لو یہاں تک کہ لڑائی اپنے ہتھیار ڈال دے یہی (حکم) ہے اور اگر اللہ چاہتا تو ان سے خود ہی بدلہ لے لیتا لیکن وہ تمہارا ایک دوسرے کے ساتھ امتحان کرنا چاہتا ہے اور جو  اللہ کی راہ میں مارے گئے ہیں اللہ ان کے اعمال برباد نہیں کرے گا

۵.     جلدی انہیں راہ دکھائے گا اور ان کا حال درست کر دے گا

۶.      اور انہیں بہشت میں داخل کرے گا جس کی حقیقت انہیں بتا دی ہے

۷.     اے ایمان والو اگر تم اللہ کی مدد کرو گے وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جمائے رکھے گا

۸.     اور جو  منکر ہیں سو ان کے لیے تباہی ہے اور وہ ان کے اعمال اکارت کر دے گا

۹.      یہ اس لیے کہ انہیں نے ناپسند کیا جو  اللہ نے اتارا ہے سو اس نے ان کے اعمال ضائع کر دیے

۱۰.    کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی وہ دیکھتے ان کا انجام کیسا ہوا جو  ان سے پہلے تھے اللہ نے انہیں ہلاک کر دیا اور منکروں کے لیے ایسی ہی (سزائیں) ہیں

۱۱.     یہ اس لیے کہ اللہ ان کا حامی ہے جو  ایمان لائے اور کفار کا کوئی بھی حامی نہیں

۱۲.    بے شک اللہ انہیں داخل کرے گا جو  ایمان لائے اور نیک کام کیے بہشتوں میں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور جو  کافر ہیں وہ عیش کر رہے ہیں اور اس طرح کھاتے ہیں جس طرح چار پائے کھاتے ہیں اور دوزخ ان کا ٹھکانہ ہے

۱۳.    اور کتنی ہی بستیاں تھی جو  آپ کی اس بستی سے طاقت میں بڑھ کر تھیں جس کے رہنے والوں نے آپ کو نکال دیا ہے ہم نے انہیں ہلاک کر دیا تو ان کا کوئی بھی مددگار نہ ہوا

۱۴.    پس کیا وہ شخص جو  اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل پر ہو وہ اس جیسا ہو سکتا ہے جسے اس کے برے عمل اچھے کر کے دکھائے گئے ہوں اور انہوں نے اپنی ہی خواہشوں کی پیروی کی ہو

۱۵.    اس جنت کی کیفیت جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا جاتا ہے (یہ ہے ) کہ اس میں ایسے پانی کی نہریں ہو گی جو  بگڑنے والا نہیں اور کچھ دودھ کی نہریں جن کا مزہ کبھی نہیں بدلے گا اور کچھ نہریں ایسے شراب کی جو  پینے والوں کے لیے خوش ذائقہ ہو گا اور کچھ نہریں صاف شہد کی اور ان کے لیے وہاں ہر قسم کے میوے ہوں اور اپنے رب کی بخشش (کیا وہ) ان جیسے ہو سکتے ہیں جو  ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے اور انہیں کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا سو وہ ان کی آنتوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے گا

۱۶.    اور ان میں سے بعض وہ ہیں جو  آپ کی بات سنتے ہیں یہاں تک کہ جب آپ کے ہاں سے نکل جاتے ہیں تو ان سے کہتے ہیں جنہیں علم دیا گیا ہے اس نے ابھی ابھی کیا کہا یہی لوگ ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں پر مہر کر دی ہے اور انہوں نے اپنی خواہشوں کی پیروی کی ہے

۱۷.    اور جو  راستہ پر آ گئے ہیں اللہ انہیں اور زیادہ ہدایت دیتا اور انہیں پرہیزگاری عطا کرتا ہے

۱۸.    پھر کیا وہ اس گھڑی کا انتظار کرتے ہیں کہ ان پر نا گہاں آئے پس تحقیق اس کی علامتیں تو ظاہر ہو چکیں ہیں پھر جب وہ آ گئی تو ان کا سمجھنا کیا فائدہ دے گا

۱۹.     پس جان لو کہ سوائے اللہ کے کوئی معبود نہیں اور اپنے اور مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کے گناہوں کی معافی مانگیئے اور اللہ ہی تمہارے لوٹنے اور آرام کرنے کی جگہ کو جانتا ہے

۲۰.   اور کہتے ہیں وہ لوگ جو  ایمان لائے کوئی سورت کیوں نہیں نازل ہوئی سو جس وقت کوئی صاف (مضمون) کی سورت نازل ہوتی ہے اور اس میں جہاد کا بھی ذکر ہوتا ہے تو جن لوگوں کے دلوں میں بیماری (نفاق) ہے آپ ان لوگوں کو دیکھتے ہیں کہ وہ آپ کی طرف اس طرح دیکھتے ہیں جیسے کسی پر موت کی بیہوشی طاری ہو پس ایسے لوگوں کے لیے تباہی ہے

۲۱.    حکم ماننا اور نیک بات کہنا (لازم ہے ) پس جب بات قرار پا جائے تو اگر وہ اللہ کے سچے رہے تو ان کے لیے بہتر ہے

۲۲.   پھر تم سے یہ بھی توقع ہے اگر تم ملک کے حاکم ہو جاؤ تو ملک میں فساد مچانے اور قطع رحمی کرنے لگو

۲۳.   یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی ہے پھر انہیں بہرا اور اندھا بھی کر دیا ہے

۲۴.   پھر کیوں قرآن پر غور نہیں کرتے کیا ان کے دلوں پر قفل پڑے ہوئے ہیں

۲۵.   بے شک جو  لوگ پیچھے کی طرف الٹے پھر گئے بعد اس کے کہ ان پر سیدھا راستہ ظاہر ہو چکا شیطان نے ان کے سامنے برے کاموں کو بھلا کر دکھایا اور انہیں آرزو دلائی

۲۶.   یہ اس لیے کہ وہ ان لوگوں سے کہنے لگے جنہوں نے اسے ناپسند کیا اس کو جو  اللہ نے نازل کیا ہے کہ بعض باتوں میں ہم تمہارا کہا مانیں گے اور اللہ ان کی راز داری کو جانتا ہے

۲۷.   پھر کیا حال ہو گا جب ان کی روحیں فرشتے قبض کریں گے ان کے مونہوں اور پیٹھوں پر مار رہے ہوں گے

۲۸.   یہ اس لیے کہ یہ اس پر چلے جس پر اللہ ناراض ہے اور انہوں نے اللہ کی رضا مندی کو برا جانا پھر اس نے بھی ان کے اعمال اکارت کر دیئے

۲۹.    کیا وہ لوگ کہ جن کے دلوں میں مرض (نفاق) ہے یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ اللہ ان کی دبی دشمنی ظاہر نہ کرے گا

۳۰.   اور اگر ہم چاہتے تو آپ کو وہ لوگ دکھا دیتے پس آپ اچھی طرح سے انہیں ان کے نشان سے پہچان لیتے اور آپ انہیں طرز کلام سے پہچان لیں گے اور اللہ تمہارے اعمال کو جانتا ہے

۳۱.    اور ہم تمہیں آزمائیں گے یہاں تک کہ ہم تم میں سے جہاد کرنے والوں کو اور صبر کرنے والوں کو معلوم کر لیں اور تمہارے حالات کو جانچ لیں

۳۲.   بے شک جنہوں نے انکار کر دیا اور اللہ کی راہ سے روکا اور رسول کی مخالفت کی بعد اس کے کہ ان پر سیدھا راستہ واضح ہو چکا وہ اللہ کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکیں گے اور ان کے اعمال کو اکارت کر دے گا

۳۳.   اے ایمان والو اللہ کا حکم مانو اور اس کے رسول کا حکم مانو اور اپنے اعمال کو ضائع نہ کرو

۳۴.   بے شک جنہوں نے انکار کیا اور اللہ کی راہ سے روکا پھر مر گئے درانحالیکہ وہ کافر تھے سو اللہ ان کو ہرگز نہیں بخشے گا

۳۵.   پس تم سست نہ ہو اور نہ صلح کی طرف بلاؤ اور تم ہی غالب رہو گے اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہر گز تمہارے اعمال میں نقصان نہیں دیگا

۳۶.   بلاشبہ دنیا کی زندگی تو کھیل اور تماشا ہے اور اگر تم ایمان لاؤ اور پرہیزگاری اختیار کرو تو تمہیں تمہارے اجر دے گا اور تم سے تمہارے مال نہیں مانگے گا

۳۷.   اور اگر تم سے وہ (مال) مانگے پھر تمہیں تنگ کرے تو تم بخل کرنے لگو اور تمہارے دلی کینے ظاہر کر دے

۳۸.   خبردار تم وہ لوگ ہو کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کو بلائے جاتے ہو تو کوئی تم میں سے وہ ہے جو  بخل کرتا ہے اور جو  بخل کرتا ہے سو وہ اپنی ہی ذات سے بخل کرتا ہے اور اللہ بے پرواہ ہے اور تم ہی محتاج ہو اور اگر تم نہ مانو گے تو وہ اور قوم سوائے تمہارے بدل دے گا پھر وہ تمہاری طرح نہ ہوں گے

 

سورۃ  فتح

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      بے شک ہم نے آپ کو کھلم کھلا فتح دی

۲.      تاکہ آپ کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر دے اور اپنی نعمت آپ پر تمام کر دے اور تاکہ آپ کو سیدھے راستہ پر چلائے

۳.     اور تاکہ اللہ آپ کی زبردست مدد کرے

۴.     وہی تو ہے جس نے ایمانداروں کے دلوں میں اطمینان اتارا تاکہ ان کا ایمان اور زیادہ ہو جائے اور آسمانوں اور زمین کے لشکر سب اللہ ہی کے ہیں اور اللہ خبردار حکمت والا ہے

۵.     تاکہ ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بہشتوں میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے اور ان پر سے ان کے گناہ دور کر دے گا اور اللہ کے ہاں یہ بڑی کامیابی ہے

۶.      اور تاکہ منافق مردوں اور عورتوں کو اور مشرک مردوں اور عورتوں کو عذاب دے جو  اللہ کے بارے میں برا گمان رکھتے ہیں انہیں پر بری گردش ہے اور اللہ نے ان پر غضب نازل کیا اور ان پر لعنت کی اور ان کے لیے دوزخ تیار کر رکھا ہے اور وہ برا ٹھکانہ ہے

۷.     اور اللہ ہی کے سب لشکر آسمانوں اور زمین میں ہیں اور اللہ بڑا غالب حکمت والا ہے

۸.     بے شک ہم نے آپ کو گواہ بنا کر بھیجا اور خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا

۹.      تاکہ تم اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس کی مدد کرو اور اس کی عزت کرو اور صبح اور شام اس کی پاکی بیان کرو

۱۰.    بے شک جو  لوگ آپ سے بیعت کر رہے ہیں وہ اللہ ہی سے بیعت کر رہے ہیں ان کے ہاتھوں پر اللہ کا ہاتھ ہے پس جو  اس عہد کو) تو ڑ دے گا سو توڑنے کا وبال خود اسی پر ہو گا اور جو  وہ عہد پورا کرے گا جو  اس نے اللہ سے کیا ہے سو عن قریب وہ اسے بہت بڑا اجر دے گا

۱۱.     عنقریب آ پ سے وہ لوگ کہیں گے جو  بدویوں میں سے پیچھے رہ گئے تھے کہ ہمیں ہمارے اور اہل و عیال نے مشغول رکھا ہے آپ ہمارے لیے مغفرت مانگیئے وہ اپنی زبانوں سے وہ بات کہتے ہیں جو  ان کے دلوں میں نہیں ہے کہہ دو وہ کون ہے جو  اللہ کے سامنے تمہارے لیے کسی چیز کا (کچھ بھی) اختیار رکھتا ہو گا اگر اللہ تمہیں کوئی نقصان یا کوئی نفع پہنچانا چاہے بلکہ اللہ تمہارے سب اعمال پر خبردار ہے

۱۲.    بلکہ تم نے خیال کیا تھا کہ رسول اللہ اور مسلمان اپنے گھر والوں کی طرف کبھی بھی واپس نہ لوٹیں گے اور تمہارے دلوں میں یہ بات اچھی معلوم ہوئی اور تم نے بہت برا گمان کیا اور تم ہلاک ہونے والے لوگ تھے

۱۳.    اور جو  لوگ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان نہیں لائے سو ہم نے ایسے کافروں کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے

۱۴.    اور آسمانوں اور زمین کی حکومت اللہ ہی کے لیے ہے وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے عذاب دے اور اللہ بخشنے والا بڑا مہربان ہے

۱۵.    عنقریب کہیں گے وہ لوگ جو  پیچھے رہ گئے تھے جب تم غنیمتوں کی طرف ان کے لینے کے لیے جانے لگو گے کہ ہمیں چھوڑو ہم تمہارے ساتھ چلیں وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کا حکم بدل دیں کہہ دو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہ چلو گے اللہ نے اس سے پہلے ہی ایسا فرما دیا ہے پس وہ کہیں گے کہ (نہیں) بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو بلکہ وہ لوگ بات ہی کم سمجھتے ہیں

۱۶.    ان پیچھے رہ جانے والے بدوؤں سے کہہ دو کہ بہت جلد تمہیں ایک سخت جنگجو قوم سے لڑنے کے لیے بلایا جائے گا تم ان سے لڑو گے یا وہ اطاعت قبول کر لے گی پھر اگر تم نے حکم مان لیا تو اللہ تمہیں بہت ہی اچھا انعام دے گا اور اگر تم پھر گئے جیسا کہ پہلے پھر گئے تھے تو تمہیں سخت عذاب دے گا

۱۷.    نہ اندھے پر کچھ گناہ ہے اور نہ لنگڑے ہی پر کچھ گناہ ہے اور نہ بیمار ی پر کچھ گنا ہے ہے اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا تو اسے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور جو  نافرمانی کرے گا اسے سخت سزا دے گا

۱۸.    بے شک اللہ مسلمانوں سے راضی ہوا جب وہ آپ سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے پھر اس نے جان لیا جو  کچھ ان کے دلوں میں تھا پس اس نے ان پر اطمینان نازل کر دیا اور انہیں جلد ہی فتح دے دی

۱۹.     اور بہت سی غنیمتیں بھی دے گا جنہیں وہ لیں گے اور اللہ زبردست حکمت والا ہے

۲۰.   اللہ نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ کیا ہے جنہیں تم حاصل کرو گے پھر تمہیں اس نے یہ جلدی دے دی اور اس نے تم سے لوگوں کے ہاتھ روک دیئے اور تاکہ ایمان لانے والوں کے لیے یہ ایک نشان ہو اور تاکہ تم سیدھے راستہ پر چلائے

۲۱.    اور بھی فتوحات ہیں کہ جو ( اب تک) تمہارے بس میں نہیں آئیں البتہ اللہ کے بس میں ہیں اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے

۲۲.   اور اگر کافر تم سے لڑتے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ پڑتے پھر نہ کوئی حمایتی پاتے نہ کوئی مددگار

۲۳.   اللہ کا قدیم دستور پہلے سے یونہی چلا آتا ہے اور تو اس کے دستور کو بدلا ہوا نہ پائے گا

۲۴.   اور وہی ہے جس نے وادی مکہ میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیے اس کے بعد اس نے تمہیں ان پر غالب کر دیا تھا اور اللہ ان سب باتوں کو جو  تم کر رہے تھے دیکھ رہا تھا

۲۵.   وہ تو وہی ہیں جنہوں نے انکار کیا اور تمہیں مسجد حرام سے روکا اور قربانی کے جانوروں کو روکے رکھا اس سے کہ وہ اپنی قربان گاہ تک پہنچیں اور اگر کچھ مرد ایمان والے اور عورتیں ایمان والی نہ ہوتیں جنہیں تم نہیں جانتے تھے کہ تم انہیں پامال کر دیتے پھر ان کی طرف سے تم پر نادانستگی سے الزام آتا (تو تمہیں لڑنے سے نہ روکا جاتا) تاکہ اللہ اپنی رحمت میں جسے چاہے داخل کرے اگر وہ ٹل گئے ہوتے تو ہم ان میں سے جو  کافر ہیں انہیں دردناک عذاب دیتے

۲۶.   جب کہ کافروں نے اپنے دل میں سخت جو ش پیدا کیا تھا جہالت کا جو ش تھا پھر اللہ نے بھی اپنی تسکین اپنے رسول اور ایمان والوں پر نازل کر دی اور ان کو پرہیزگاری کی بات پر قائم رکھا اور وہ اسی کے لائق اور قابل بھی تھے اور اللہ ہر چیز کو جانتا ہے

۲۷.   بے شک اللہ نے اپنے رسول کا خواب سچا کر دکھایا کہ اگر اللہ نے چاہا تو تم امن کے ساتھ مسجد حرام میں ضرور داخل ہو گے اپنے سر منڈاتے ہوئے اور بال کتراتے ہوئے بے خوف و خطر ہوں گے پس جس بات کو تم نہ جانتے تھے اس نے اسے جان لیا تھا پھر اس نے اس سے پہلے ہی ایک فتح بہت جلدی کر دی

۲۸.   وہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اسے ہر ایک دین پر غالب کرے اور اللہ کی شہادت کافی ہے

۲۹.    محمد اللہ کے رسول ہیں اور جو  لوگ آپ کے ساتھ ہیں کفار پر سخت ہیں آپس میں رحم دل ہیں تو انہیں دیکھے گا کہ رکوع و سجود کر رہے ہیں اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی تلاش کرتے ہیں ان کی شناخت ان کے چہروں میں سجدہ کا نشان ہے یہی وصف ان کا تو رات میں ہے اور انجیل میں ان کا وصف ہے مثل اس کھیتی کے جس نے اپنی سوئی نکالی پھر اسے قوی کر دیا پھر موٹی ہو گئی پھر اپنے تنہ پر کھڑی ہو گئی کسانوں کو خوش کرنے لگی تاکہ اللہ ان کی وجہ سے کفار کو غصہ دلائے اللہ ان میں سے ایمان داروں اور نیک کام کرنے والوں کے لیے بخشش اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے

 

سورۃ الحجٰرات

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اے ایمان والو اللہ اور اس کے رسول کے سامنے پہل نہ کرو اللہ سے ڈرتے رہو بے شک اللہ سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے

۲.      اے ایمان والو اپنی آوازیں نبی کی آواز سے بلند نہ کیا کرو اور نہ بلند آواز سے رسول سے بات کیا کرو جیسا کہ تم ایک دوسرے سے کیا کرتے ہو کہیں تمہارے اعمال برباد نہ ہو جائیں اور تمہیں خبر بھی نہ ہو

۳.     بے شک جو  لوگ اپنی آوازیں رسول اللہ کے حضور دھیمی کر لیتے ہیں یہی لوگ ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں کو پرہیزگاری کے لیے جانچ لیا ہے ان کے لیے بخشش اور بڑا اجر ہے

۴.     بے شک جو  لوگ آپ کو حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں اکثر ان میں سے عقل نہیں رکھتے

۵.     اور اگر وہ صبر کرتے یہاں تک کہ آپ ان کے پاس سے نکل کر آتے تو ان کے لیے بہتر ہوتا اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے

۶.      اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی سی خبر لائے تو اس کی تحقیق کیا کرو کہیں کسی قوم پر بے خبری سے نہ جا پڑو پھر اپنے کیے پر پشیمان ہونے لگو

۷.     اور جان لو کہ تم میں اللہ کا رسول موجود ہے اگر وہ بہت سی باتوں میں تمہارا کہا مانے تو تم پر مشکل پڑ جائے لیکن اللہ نے تمہارے دلوں میں ایمان کی محبت ڈال دی ہے اور اس کو تمہارے دلوں میں اچھا کر دکھایا ہے اور تمہارے دل میں کفر اور گناہ اور نافرمانی کی نفرت ڈال دی ہے یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں

۸.     اللہ کے فضل اور احسان سے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے

۹.      اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کرا دو پس اگر ایک ان میں دوسرے پر ظلم کرے تو اس سے لڑو جو  زیادتی کرتا ہے یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف رجوع کرے پھر اگر وہ رجوع کرے تو ان دونوں میں انصاف سے صلح کرا دو اور انصاف کرو بے شک اللہ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے

۱۰.    بے شک مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں سو اپنے بھائیوں میں صلح کرا دو اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے

۱۱.     اے ایمان والو ایک قوم دوسری قوم سے ٹھٹھا نہ کرے عجب نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں سے ٹھٹھا کریں کچھ بعید نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں اور ایک دوسرے کو طعنے نہ دو اور نہ ایک دوسرے کے نام دھرو فسق کے نام لینے ایمان لانے کے بعد بہت برے ہیں اور جو  باز نہ آئیں سو وہی ظالم ہیں

۱۲.    اے ایمان والو بہت سی بد گمانیوں سے بچتے رہو کیوں کہ بعض گمان تو گناہ ہیں اور ٹٹول بھی نہ کیا کرو اور نہ کوئی کسی سے غیبت کیا کرے کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے سواس کو تو تم ناپسند کرتے ہو اور اللہ سے ڈرو بے شک اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا نہایت رحم والا ہے

۱۳.    ا ے لوگو ہم نے تمہیں ایک ہی مرد اور عورت سے پیدا کیا ہے اور تمہارے خاندان اور قومیں جو  بنائی ہیں تاکہ تمہیں آپس میں پہچان ہو بے شک زیادہ عزت والا تم میں سے اللہ کے نزدیک وہ ہے جو  تم میں سے زیادہ پرہیزگار ہے بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے

۱۴.    بدویوں نے کہا ہم ایمان لے آئے ہیں کہہ دو تم ایمان نہیں لائے لیکن تم کہو کہ ہم مسلمان ہو گئے ہیں اور ابھی تک ایمان تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو تو تمہارے اعمال میں سے کچھ بھی کم نہیں کرے گا بے شک اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے

۱۵.    بے شک سچے مسلمان تو وہی ہیں جو  اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے شک نہ کیا اور اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہی سچے (مسلمان) ہیں

۱۶.    کہہ دو کیا تم اللہ کو اپنی دین داری جتاتے ہو اور اللہ جانتا ہے جو  کچھ آسمانوں میں اور زمین میں ہے اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے

۱۷.    آپ پر اپنے اسلام لانے کا احسان جتاتے ہیں کہہ دو مجھ پر اپنے اسلام لانے کا احسان نہ جتلاؤ بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے ایمان کی طرف تمہاری رہنمائی کی اگر تم سچے ہو

۱۸.    بے شک اللہ آسمانوں اور زمین کی سب مخفی چیزیں جانتا ہے اور دیکھ رہا ہے جو تم کر رہے ہو

 

سورۃ ق

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      ق۔ اس قرآن کی قسم جو  بڑا شان والا ہے

۲.      بلکہ وہ تعجب کرتے ہیں کہ ان کے پاس انہیں میں سے ایک ڈرانے والا آیا پس کافروں نے کہا کہ یہ تو ایک عجیب بات ہے

۳.     کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی ہو جائیں گے یہ دوبارہ زندگی بعید از قیاس ہے

۴.     ہمیں معلوم ہے جو  زمین ان میں سے کم کرتی ہے اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جس میں سب کھچ محفوظ ہے

۵.     بلکہ انہوں نے حق کو جھٹلایا جب کہ وہ ان کے پاس آیا پس وہ ایک الجھی ہوئی بات میں پڑے ہوئے ہیں

۶.      پس کیا انہوں نے غور سے اپنے اوپر آسمان کو نہیں دیکھا کہ ہم نے کس طرح اسے بنایا اور آراستہ کیا ہے اور اس میں کوئی بھی شگاف نہیں

۷.     اور ہم نے زمین کو بچھا دیا اور اس میں مضبوط ڈال دیے اور اس میں ہر قسم کی خوشنما چیزیں اگائیں

۸.     ہر رجوع کرے والے بندے کے لیے بصیرت اور نصیحت ہے

۹.      اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی اتارا پھر ہم پھر ہم نے اس کے ذریعے سے باغ اگائے اور اناج جن کے کھیت کاٹے جاتے ہیں

۱۰.    اور لمبی لمبی کھجوریں جن کے خوشے تہہ بہ تہہ ہیں

۱۱.     بندوں کے لیے روزی اور ہم نے اس سے ایک مردہ بستی کو زندہ کیا دوبارہ نکلنا اس طرح ہے

۱۲.    ان سے پہلے قوم نوح اور کنوئیں والوں نے اور قوم ثمود نے جھٹلایا

۱۳.    اور قوم عاد اور فرعون اور قوم لوط نے

۱۴.    اور بن والوں اور قوم تبعّ نے ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا تو ہمارا وعدہ عذاب ثابت ہوا

۱۵.    کی ہم پہلی بار پیدا کرنے میں تھک گئے ہیں (نہیں) بلکہ وہ از سرِ نو پیدا کرنے کے متعلق شک میں ہیں

۱۶.    اور بے شک ہم نے انسان کو پیدا کیا اور ہم جانتے ہیں جو  وسوسہ اس کے دل میں گزرتا ہے اور ہم اس سے اس کی رگ گلو سے بھی زیادہ قریب ہیں

۱۷.    جب کہ ضبط کرنے والے دائیں اور بائیں بیٹھیں ہوئے ضبط کرتے جاتے ہیں

۱۸.    وہ منہ سے کوئی بات نہیں نکالتا مگر اس کے پاس ایک ہوشیار محافظ ہوتا ہے

۱۹.     اور موت کی بے ہوشی تو ضرور آ کر رہے گی یہی ہے وہ جس سے تو گریز کرتا تھا

۲۰.   اور صور میں پھونکا جائے گا وعدہ عذاب کا دن یہی ہے

۲۱.    اور ہر ایک شخص آئے گا اس کے ساتھ ایک ہانکنے والا اور ایک گواہی دینے والا ہو گا

۲۲.   بے شک تو تو اس دن سے غفلت میں رہا پس ہم نے تجھ سے تیرا پردہ دور کر دیا پس تیری نگاہ آج بڑی تیز ہے

۲۳.   اور اس کا ساتھی کہے گا یہ ہے جو  میرے پاس تیار ہے (حکم ہو گ

۲۴.   تم دونوں ہر کافر سرکش کو دوزخ میں ڈال دو

۲۵.   جو نیکی سے روکنے والا حد سے بڑھنے والا شک کرنے والا ہے

۲۶.   جس نے اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود ٹھیرایا پس اسے سخت عذاب میں ڈال دو

۲۷.   اس کا ہم نشین کہے گا اے ہمارے رب میں نے اسے گمراہ نہیں کیا تھا بلکہ وہ خود ہی بڑی گمراہی میں پڑا ہوا تھا

۲۸.   فرمائے گا تم میرے پاس مت جھگڑو اور میں تو پہلے تمہاری طرف اپنے عذاب کا وعدہ بھیج چکا تھا

۲۹.    میرے ہاں کی بات بدلی نہیں جاتی اور نہ ہی بندوں کے لیے ظالم ہوں

۳۰.   جس دن ہم جہنم سے کہیں گے کیا تو بھر چکی اور وہ کہے گی کیا کچھ اور بھی ہے

۳۱.    اور بہشت پرہیزگاروں کے لیے قریب لائی جائے گی کہ کچھ فاصلہ نہ ہو گا

۳۲.   یہی ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ہر رجوع کرنے والے اور حفاظت کرنے والے کے لیے

۳۳.   جو کوئی اللہ سے بن دیکھے ڈرا اور رجوع کرنے والا دل لے کر آیا

۳۴.   اس میں سلامتی سے داخل ہو جاؤ ہمیشہ رہنے کا دن یہی ہے

۳۵.   انہیں جو  کچھ وہ چاہیں گے وہاں ملے گا اور ہمارے پاس اور بھی زیادہ ہے

۳۶.   اور ہم نے ان سے پہلے کتنی قومیں ہلاک کر دیں جو  قوت میں ان سے بڑھ کر تھیں پھر (عذاب کے وقت) شہروں میں دوڑتے پھرنے لگے کہ کوئی پناہ کی جگہ بھی ہے

۳۷.   بے شک اس میں شخص کے لیے بڑی عبرت ہے جس کے پاس (فہیم) دل ہو یا وہ متوجہ ہو کر (بات کی طرف) کان ہی لگا دیتا ہو

۳۸.   اور بے شک ہم نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور جو  کچھ ان کے درمیان میں ہے چھ دن میں اور ہمیں کچھ بھی تکان نہ ہوئی

۳۹.   پس ان باتوں پر صبر کر جو  وہ کہتے ہیں اور اپنے رب کی پاکیزگی بیان کر تعریف کے ساتھ دن نکلنے سے پہلے اور دن چھپنے سے پہلے

۴۰.   اور کچھ رات میں بھی اس کی تسبیح کر اور نماز کے بعد بھی

۴۱.    اور توجہ سے سنیئے جس دن پکارنے والا پاس سے پکارے گا

۴۲.   جس دن وہ ایک چیخ کو بخوبی سنیں گے یہ دن قبروں سے نکلنے کا ہو گا

۴۳.   بے شک ہم ہی زندہ کرتے اور مارتے ہیں اور ہماری طرف ہی لوٹ کر آنا ہے

۴۴.   جس دن ان پر سے زمین پھٹ جائے گی لوگ دوڑتے ہوئے نکل آئیں گے یہ لوگوں کا جمع کرنا ہمیں بہت آسان ہے

۴۵.   ہم جانتے ہیں جو  کچھ وہ کہتے ہیں اور آپ ان پر کچھ زبردستی کرنے والے نہیں پھر آپ قرآن سے اس کو نصیحت کیجیئے جو  میرے عذاب سے ڈرتا ہو

 

سورۃ الذٰریٰت

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      قسم ہے ان ہواؤں کی جو  (غبار وغیرہ) اڑانے والی ہیں

۲.      پھر ان بادلوں کی جو  بوجھ (بارش کا) اٹھانے والے ہیں

۳.     پھر ان کشتیوں کی جو  نرمی سے چلنے والی ہیں

۴.     پھر ان فرشتوں کی جو  حکم کے موافق چیزیں تقسیم کرنے والے ہیں

۵.     بے شک جس قیامت کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ سچ ہے

۶.      اور بے شک اعمال کی جزا ضرور ہونے والی ہے

۷.     آسمان جالی دار کی قسم ہے

۸.     البتہ تم پیچیدہ بات میں پڑے ہوئے ہو

۹.      قرآن سے وہی روکا جاتا ہے جو ازل سے گمراہ ہے

۱۰.    اٹکل پچو باتیں بنانے والے غارت ہوں

۱۱.     وہ جو  غفلت میں بھولے ہوئے ہیں

۱۲.    پوچھتے ہیں فیصلے کا دن کب ہو گا

۱۳.    جس دن وہ آگ پر عذاب دیے جائیں گے

۱۴.    اپنی شرارت کا مزہ چکھو یہی ہے وہ (عذاب) جس کی تم جلدی کرتے تھے

۱۵.    بے شک پرہیزگار باغات اور چشموں میں ہوں گے

۱۶.    لے رہے ہوں گے جو  کچھ انہیں ان کا رب عطا کرے گا بے شک وہ اس سے پہلے نیکو کار تھے

۱۷.    وہ رات کے وقت تھوڑا عرصہ سویا کرتے تھے

۱۸.    اور آخر رات میں مغفرت مانگا کرتے تھے

۱۹.     اور ان کے مالوں میں سوال کرنے والے اور محتاج کا حق ہوتا تھا

۲۰.   اور زمین میں یقین کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں

۲۱.    اور خود تمہاری نفسوں میں بھی پس کیا تم غور سے نہیں دیکھتے

۲۲.   اور تمہاری روزی آسمان میں ہے اور جو  تم سے وعدہ کیا جاتا ہے

۲۳.   پس آسمان اور زمین کے مالک کی قسم ہے بے شک یہ (قرآن)برحق ہے جیسا تم باتیں کرتے ہو

۲۴.   کیا آپ کو ابراہیم کے معزز مہمانوں کی بات پہنچی ہے

۲۵.   جب کہ وہ اس پر داخل ہوئے پھر انہوں نے سلام کیا ابراہیم نے سوال کا جو اب دیا (خیال کیا ) کچھ اجنبی سے لوگ ہیں

۲۶.   پس چپکے سے اپنے گھر والوں کے پاس گیا اور ایک موٹا بچھڑا (تلا ہوا) لایا

۲۷.   پھر ان کے سامنے لا رکھا فرمایا کیا تم کھاتے نہیں

۲۸.   پھر ان سے خوف محسوس کیا انہوں نے کہا تم ڈرو نہیں اور انہوں نے اسے ایک دانشمند لڑکے کی خوشخبری دی

۲۹.    پھر ان کی بیوی شور مچاتی ہوئی آگے بڑھی اور اپنا ماتھا پیٹ کر کہنے لگی کیا بڑھیا بانجھ جنے گی

۳۰.   انہوں نے کہا تیرے رب نے یونہی فرمایا ہے بے شک وہ حکمت والا دانا ہے

۳۱.    فرمایا اے رسولو! تمہارا کیا مطلب ہے

۳۲.   انہوں نے کہا ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں

۳۳.   تاکہ ہم ان پر مٹی کے تھر برسائیں

۳۴.   وہ آپ کے رب کی طرف حدسے بڑھنے والوں کے لیے مقرر ہو چکے ہیں

۳۵.   پھر ہم نے نکال لیا جو  بھی وہاں ایمان دار تھا

۳۶.   پھر ہم نے وہاں سوائے مسلمانوں کے ایک گھر کے نہ پایا

۳۷.   اور ہم نے اس واقعہ میں ایسے لوگوں کے لیے ایک عبرت رہنے دی جو  دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں

۳۸.   اور موسیٰ کے قصہ میں بھی عبرت ہے جب کہ ہم نے فرعون کے پاس ایک کھلی دلیل دے کر بھیجا

۳۹.   سو اس نے مع اپنے ارکانِ سلطنت کے سرتابی کی اور کہا یہ جادوگر یا دیوانہ ہے

۴۰.   پھر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا پھر ہم نے انہیں سمند رمیں پھینک دیا اور اس نے کام ہی ملامت کا کیا تھا

۴۱.    اور قوم عاد میں بھی (عبرت ہے ) جب ہم نے ان پر سخت آندھی بھیجی

۴۲.   جو کسی چیز کو نہ چھوڑتی جس پر سے وہ گزرتی مگر اسے بوسیدہ ہڈیوں کی طرح کر دیتی

۴۳.   اور قوم ثمود میں بھی (عبرت ہے ) جب ہ ان سے کہا گیا ایک وقت معین تک کا فائدہ اٹھاؤ

۴۴.   پھر انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی تو ان کو بجلی نے آ پکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے

۴۵.   پھر نہ تو وہ اٹھ ہی سکے اور نہ وہ بدلہ ہی لے سکے

۴۶.   اور قوم نوح کو اس سے پہلے (ہلاک کر دیا) بے شک وہ نافرمان لوگ تھے

۴۷.   اور ہم نے آسمان کو قدرت سے بنایا اور ہم وسیع قدرت رہنے والے ہیں

۴۸.   اور ہم نے ہی زمین کو بچھایا پھر ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں

۴۹.   اور ہم نے ہی ہر چیز کا جوڑا پیدا کیا تاکہ تم غور کرو

۵۰.   پھر اللہ کی طرف دوڑو بے شک میں تمہارے لیے اللہ کی طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں

۵۱.    اور اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود نہ ٹھہراؤ بے شک میں تمہارے لئے اس کی طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں

۵۲.   اسی طرح ان سے پہلوں کے پاس بھی جب کوئی رسول آیا تو انہوں نے یہی کہا کہ یہ جادوگر یا دیوانہ ہے

۵۳.   کیا ایک دوسرے سے یہی کہ مرے تھے نہیں بلکہ وہ خود ہی سرکش ہیں

۵۴.   پس آپ ان کی پرواہ نہ کیجیئے آپ پر کوئی الزام نہیں

۵۵.   اور نصیحت کرتے رہیئے بے شک ایمان والوں کو نصیحت نفع دیتی ہے

۵۶.   اور میں نے جن اور انسان کو بنایا ہے تو صرف اپنی بندگی کے لیے

۵۷.   میں ان سے کوئی روزی نہیں چاہتا ہوں اور نہ ہی چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں

۵۸.   بے شک اللہ ہی بڑا روزی دینے والا زبردست طاقت والا ہے

۵۹.    پس بے شک ان کے لیے جو  ظالم ہیں حصہ ہے جیسا کہ ان کے ساتھیوں کا حصہ تھا تو وہ مجھ سے جلدی کا مطالبہ نہ کریں

۶۰.   پس ہلاکت ہے ان کے لیے جو  کافر ہیں اس دن جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے

 

سورۃ الطور

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      قسم ہے طور کی

۲.      اور اس کتاب کی جو  لکھی گئی ہے

۳.     کشادہ ورقوں میں

۴.     اور آباد گھر کی قسم ہے

۵.     اور اونچی چھت کی

۶.      اور جو ش مارتے ہوئے سمندر کی

۷.     بے شک آپ کے رب کا عذاب واقع ہو کر رہے گا

۸.     اسے کوئی ٹالنے والا نہیں ہے

۹.      جس دن آسمان تھرتھرا کر لرزنے لگے گا

۱۰.    اور پہاڑ تیزی سے چلنے لگیں گے

۱۱.     پس اس دن جھٹلانے والوں کے لیے ہلاکت ہے

۱۲.    جو جھوٹی باتوں میں لگے ہوئے کھیل رہے ہیں

۱۳.    جس دن وہ دوزخ کی آگ کی طرف بری طرح سے دھکیلے جائیں گے

۱۴.    یہی وہ آگ ہے جسے تم دنیا میں جھٹلاتے تھے

۱۵.    پس کیا یہ جادو ہے یا تم دیکھتے نہیں

۱۶.    اس میں داخل ہو جاؤ پس تم صبر کرو یا نہ کرو تم پر برابر ہے تمہیں تو ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسا تم کرتے تھے

۱۷.    بے شک پرہیز گار باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے

۱۸.    محظوظ ہو رہے ہوں گے اس سے جو  انہیں ان کے رب نے عطا کی ہے اور ان کو ان کے رب نے عذاب دوزخ سے بچا دیا ہے

۱۹.     مزے سے کھاؤ اور پیو بدلے ان (اعمال) کے جو  تم کیا کرتے تھے

۲۰.   تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے جو  قطاروں میں بچھے ہوئے ہیں اور ہم ان کا نکاح بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سے کر دیں گے

۲۱.    اور جو  لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے ایمان میں ان کی پیروی کی ہم ان کے ساتھ ان کی اولاد کو بھی (جنت) میں ملا دیں گے اور ان کے عمل میں سے کچھ بھی کم نہ کریں گے ہر شخص اپنے عمل کے ساتھ وابستہ ہے

۲۲.   اور ہم انہیں اور زیادہ میوے دیں گے اور گوشت جو  وہ چاہیں گے

۲۳.   وہاں ایک دوسرے سے شراب کا پیالہ لیں گے جس میں نہ بکواس ہو گی نہ گناہ کا کام

۲۴.   اور ان کے پاس لڑکے ان کی خدمت کے لیے پھر رہے ہوں گے گویا وہ غلافوں میں رکھے ہوئے موتی ہیں

۲۵.   اور ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر آپس میں پوچھیں گے

۲۶.   کہیں گے ہم تو اس سے پہلے اپنے گھروں میں ڈرا کرتے تھے

۲۷.   پس اللہ نے ہم پر احسان کیا اور ہمیں لُو کے عذاب سے بچا لیا

۲۸.   بے شک ہم اس سے پہلے اسے پکارا کرتے تھے بے شک وہ بڑا ہی احسان کرنے والا نہایت رحم والا ہے

۲۹.    پس نصیحت کرتے رہئے آپ اپنے رب کے فضل سے نہ کاہن ہیں نہ دیوانہ ہیں

۳۰.   کیا وہ کہتے ہیں کہ وہ شاعر ہے ہم اس پر گردشِ زمانہ کا انتظار کر رہے ہیں

۳۱.    کہہ دو تم انتظار کرتے رہو بے شک میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں

۳۲.   کیا ان کی عقلیں انہیں اس بات کا حکم دیتی ہیں یا وہ خود ہی سرکش ہیں

۳۳.   یا وہ کہتے ہیں کہ اس نے اسے خود بنا لیا ہے بلکہ وہ ایمان ہی نہیں لاتے

۳۴.   پس کوئی کلام اس جیسا لے آئیں اگر وہ سچے ہیں

۳۵.   کیا وہ بغیر کسی خالق کے پیدا ہو گئے ہیں یا وہ خود خالق ہیں

۳۶.   یا انہوں نے آسمانوں اور زمین کو بنایا ہے نہیں بلکہ وہ یقین ہی نہیں کرتے

۳۷.   کیا ان کے پاس آپ کے رب کے خزانے ہیں یا وہ داروغہ ہیں

۳۸.   کیا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے کہ وہ اس پر چڑھ کر سن آتے ہیں تو لے آئے ان میں سے سننے والا کوئی دلیل واضح

۳۹.   کیا اس کے لیے تو بیٹیاں ہیں اور تمہارے لیے بیٹے

۴۰.   کیا آپ ان سے کوئی صلہ مانگتے ہیں کہ وہ تاوان سے دبے جا رہے ہیں

۴۱.    یا ان کے پاس علم غیب ہے کہ وہ اسے لکھتے رہتے ہیں

۴۲.   کیا وہ کوئی داؤ کرنا چاہتے ہیں پس جو  منکر ہیں وہی داؤ میں آئے ہوئے ہیں

۴۳.   کیا سوائے اللہ کے ان کا کوئی اور معبود ہے اللہ اس سے پاک ہے جو  وہ شریک ٹھہراتے ہیں

۴۴.   اگر وہ ایک ٹکڑا آسمان سے گرتا ہوا دیکھ لیں تو کہہ دیں کہ تہ بہ تہ جما ہوا بادل ہے

۴۵.   پس آپ انہیں چھوڑ دیجیئے یہاں تک کہ وہ اپنا وہ دن دیکھ لیں جس میں وہ بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے

۴۶.   جس دن ان کا داؤ ان کے کچھ بھی کام نہ آئے گا اور نہ انہیں مدد دی جائے گی

۴۷.   اور بے شک ان ظالموں کو علاوہ اس کے ایک عذاب (دنیا میں) ہو گا لیکن اکثر ان میں سے نہیں جانتے

۴۸.   اور اپنے رب کا حکم آنے تک صبر کر کیوں کہ بے شک آپ ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجیئے جب آپ اٹھا کریں

۴۹.   اور (کچھ حصہ رات میں بھی) اس کی تسبیح کیا کیجیئے اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی

 

سورۃ النجم

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      ستارے کی قسم ہے جب وہ ڈوبنے لگے

۲.      تمہارا رفیق نہ گمراہ ہوا ہے اور نہ بہکا ہے

۳.     اور نہ وہ اپنی خواہش سے کچھ کہتا ہے

۴.     یہ تو وحی ہے جو  اس پر آتی ہے

۵.     بڑے طاقتور (جبرائیل) نے اسے سکھایا ہے

۶.      جو بڑا زور آور ہے پس وہ قائم ہوا (اصلی صورت میں

۷.     اور وہ (آسمان کے ) اونچے کنارے پر تھا

۸.     پھر نزدیک ہوا پھر اور بھی قریب ہوا

۹.      پھر فاصلہ دو کمان کے برابر تھا یا اس سے بھی کم

۱۰.    پھر اس نے اللہ کے بندے کے دل میں القا کیا جو  کچھ القا کیا دل نے

۱۱.     جھوٹ نہیں کہا تھا جو  دیکھا تھا

۱۲.    پھر جو  کچھ اس نے دیکھا تم اس میں جھگڑتے ہو

۱۳.    اور اس نے اس کو ایک بار اور بھی دیکھا ہے

۱۴.    سدرۃ المنتہیٰ کے پاس

۱۵.    جس کے پاس جنت الماویٰ ہے

۱۶.    جب کہ اس سدرۃ پر چھا رہا تھا جو  چھا رہا تھا (یعنی نور

۱۷.    نہ تو نظر بہکی نہ حد سے بڑھی

۱۸.    بے شک اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں

۱۹.     پھر کیا تم نے لات اور عزیٰ کو بھی دیکھا ہے

۲۰.   اور تیسرے منات گھٹیا کو ( دیکھا ہے

۲۱.    کیا تمہارے لیے بیٹے اور اس کے لیے بیٹیاں ہیں

۲۲.   تب تو یہ بہت ہی بری تقسیم ہے

۲۳.   یہ تو صرف نام ہی نام ہیں جو  تم نے اور تمہارے باپ دادا نے گھڑ لیے ہیں جن پر خدا نے کوئی سند بھی نہیں اتاری وہ محض وہم اور اپنی خواہش کی پیروی کرتے ہیں حالانکہ ان کے پاس ان کے رب کے ہاں سے ہدایت آ چکی ہے

۲۴.   پھر کیا انسان کو وہی مل جاتا ہے جس کی تمنا کرتا ہے

۲۵.   پس آخرت اور دنیا اللہ ہی کے اختیار میں ہے

۲۶.   اور بہت سے فرشتے آسمان میں ہیں کہ جن کی شفاعت کسی کے کچھ بھی کام نہیں آتی مگر اس کے بعد کہ اللہ جس کے لیے چاہے اجازت دے اور پسند کرے

۲۷.   بے شک جو  لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ فرشتوں کے عورتوں کے سے نام رکھتے ہیں

۲۸.   اور اس بات کو کچھ بھی نہیں جانتے محض وہم پر چلتے ہیں اور وہم حق بات کی جگہ کچھ بھی کام نہیں آتا

۲۹.    پھر تم اس کی پرواہ نہ کرو جس نے ہماری یاد سے منہ پھیر لیا ہے اور صرف دنیا ہی کی زندگی چاہتا ہے

۳۰.   ان کی سمجھ کی یہیں تک رسائی ہے بے شک آپ کا رب اس کو خوب جانتا ہے جو  اس کے راستہ سے بہکا اور اس کو بھی خوب جانتا ہے جو  راہ پر آیا

۳۱.    اور اللہ ہی کا ہے جو  کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے تاکہ برا کرنے والوں کو ان کے بدلہ دے اور نیکی کرنے والوں کو نیک بدلہ دے

۳۲.   وہ جو  بڑے گناہوں اور بے حیائی کی باتوں سے بچتے ہیں مگر صغیرہ گناہوں سے بے شک آپ کا رب بڑی وسیع بخشش والا ہے وہ تمہیں خوب جانتا ہے جب کہ تمہیں زمین سے پیدا کیا تھا اور جب کہ تم اپنی ماں کے پیٹ میں بچے تھے پس اپنے آپ کو پاک نہ سمجھو وہ پرہیزگار کو خوب جانتا ہے

۳۳.   بھلا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے منہ پھیر لیا

۳۴.   اور تھوڑا سا دیا اور سخت دل ہو گیا

۳۵.   کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ دیکھ رہا ہے

۳۶.   کیا اسے ان باتوں کی خبر نہیں پہنچی جو  موسیٰ کے صحیفوں میں ہیں

۳۷.   اور ابراہیم کے جس نے (اپنا عہد) پورا کیا

۳۸.   وہ یہ کہ کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا

۳۹.   اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جو  کرتا ہے

۴۰.   اور یہ کہ اس کی کوشش جلد دیکھی جائے گی

۴۱.    پھر اسے پورا بدلہ دیا جائے گا

۴۲.   اور یہ کہ سب کو آپ کے رب ہی کی طرف پہنچتا ہے

۴۳.   اور یہ کہ وہی ہنساتا ہے اور رلاتا ہے

۴۴.   اور یہ کہ وہی مارتا ہے اور زندہ کرتا ہے

۴۵.   اور یہ کہ اسی نے جوڑا نر اور مادہ کا پیدا کیا ہے

۴۶.   ایک بوند سے جب کہ وہ ٹپکائی جائے

۴۷.   اور یہ کہ دوسری بار زندہ کر کے اٹھانا اسی کے ذمہ ہے

۴۸.   اور یہ کہ وہی غنی اور سرمایہ دار کرتا ہے

۴۹.   اور یہ کہ وہی شعریٰ کا رب ہے

۵۰.   اور یہ کہ اسی نے عاد اولیٰ کو ہلاک کیا تھا

۵۱.    اور ثمود کو پس اسے باقی نہ چھوڑا

۵۲.   اور اس سے پہلے نوح کی قوم کو بے شک وہ زیادہ ظالم اور زیادہ سرکش تھے

۵۳.   اور الٹی بستی کو اس نے دے ٹپکا

۵۴.   پس اس پر وہ (تباہی) چھا گئی جو چھا گئی

۵۵.   پس اپنے رب کی کون کون سی نعمت میں تو شک کرے گا

۵۶.   یہ بھی ایک ڈرانے والا ہے پہلے ڈرانے والوں میں سے

۵۷.   آنے والی قریب آ پہنچی

۵۸.   سوائے اللہ کے اسے کوئی ہٹانے والا نہیں

۵۹.    پس کیا اس بات سے تم تعجب کرتے ہو

۶۰.   اور ہنستے ہو اور روتے نہیں

۶۱.    اور تم کھیل رہے ہو

۶۲.   پس اللہ کے آگے سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو

 

سورۃ  القمر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      قیامت قریب آ گئی اور چاند پھٹ گیا

۲.      اور اگر وہ کوئی معجزہ دیکھ لیں تو اس سے منہ موڑ لیں اور کہیں یہ تو ہمیشہ سے چلا آتا جادو ہے

۳.     اور انہوں نے جھٹلایا اور اپنی خواہشوں کی پیروی کی اور ہر بات کے لیے ایک وقت مقرر ہے

۴.     اور ان کے پاس وہ خبریں آ چکی ہیں جن میں کافی تنبیہ ہے

۵.     اور پوری دانائی بھی ہے پر ان کو ڈرانے والوں سے فائدہ نہیں پہنچا

۶.      پس ان سے منہ موڑ لے جس دن پکارنے والا ایک نا پسند چیز کے لیے پکارے گا

۷.     اپنی آنکھیں نیچے کیے ہوئے قبروں سے نکل پڑیں گے جیسے ٹڈیاں پھیل پڑی ہوں

۸.     بلانے والے کی طرف بھاگے جا رہے ہوں گے یہ کافر کہہ رہے ہوں گے یہ تو بڑا ہی سخت دن ہے

۹.      ان سے پہلے قوم نوح نے بھی جھٹلایا تھا پس انہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا اور کہا دیوانہ ہے اور اسے جھڑک دیا گیا

۱۰.    پھر نوح نے اپنے رب کو پکارا کہ میں تو مغلوب ہو گیا تو میری مدد کر

۱۱.     پھر ہم نے موسلا دھار پانی سے آسمان کے دروازے کھول دیے

۱۲.    اور ہم نے زمین سے چشمے جاری کر دیے پھر جہاں تک پانی کا چڑھاؤ چڑھنا ٹھہر چکا تھا چڑھ آیا

۱۳.    اور ہم نے نوح کو تختوں اور کیلوں والی کشتی پر سوار کیا

۱۴.    جو ہماری عنایت سے چلتی تھی یہ اس کا بدلہ تھا جس کا انکار کیا گیا تھا

۱۵.    اور ہم نے اس کو ایک نشان بنا کر چھوڑ دیا پس کیا کوئی نصیحت پکڑنے والا ہے

۱۶.    پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا

۱۷.    اور البتہ ہم نے تو سمجھنے کے لیے قرآن کو آسان کر دیا پھر کوئی ہے کہ سمجھے

۱۸.    قوم عاد نے بھی جھٹلایا تھا پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا

۱۹.     بے شک ہم نے ایک دن سخت آندھی بھیجی تھی جس کی نحوست دائمی تھی

۲۰.   جو لوگوں کو ایسا پھینک رہی تھی کہ گویا وہ کھجور کے جڑ سے اکھڑے ہوئے پیڑ ہیں

۲۱.    پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا

۲۲.   اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی کہ سمجھے

۲۳.   قوم ثمود نے بھی ڈرانے والوں کو جھٹلایا تھا

۲۴.   پس کہا کیا ہم اپنے میں سے ایک آدمی کے کہنے پر چلیں گے تب تو ہم ضرور گمراہی اور دیوانگی میں جا پڑیں گے

۲۵.   کیا ہم میں سے اسی پر وحی بھیجی گئی بلکہ وہ بڑا جھوٹا (اور ) شیخی خورہ ہے

۲۶.   عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا کون بڑا جھوٹا (اور ) شیخی خورہ ہے

۲۷.   بے شک ہم ان کی آزمائش کے لیے اونٹنی بھیجنے والے ہیں پس (اے صالح) ان کا انتظار کر اور صبر کر

۲۸.   اور ان سے کہہ دو کہ پانی ان میں بٹ گیا ہے ہر ایک اپنی باری سے پانی پلایا کرے

۲۹.    پھر انہوں نے اپنے رفیق کو بلایا تب اس نے ہاتھ بڑھایا اور (اس کی) کانچیں کاٹ ڈالیں

۳۰.   پھر (دیکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کیسا تھا

۳۱.    بے شک ہم نے ان پر ایک زور کی چیخ کا عذاب بھیجا پھر وہ ایسے ہو گئے جیسا کانٹوں کی باڑ کا چورا

۳۲.   اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی سمجھنے والا

۳۳.   قوم لوط نے بھی ڈرانے والوں کو جھٹلایا تھا

۳۴.   بے شک ہم نے ان پر پتھر برسائے سوائے لوط کے گھر والوں کے ہم نے انہیں پچھلی رات نجات دی

۳۵.   یہ ہماری طرف سے فضل ہے جو  شکر کرتا ہے ہم اسے ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں

۳۶.   اور وہ انہیں ہماری پکڑ سے ڈرا چکا تھا پس وہ ڈرانے میں شک کرنے لگے

۳۷.   اور البتہ اس سے اس کے مہمانوں کا مطالبہ کرنے لگے تو ہم نے ان کی آنکھیں مٹا دیں پس (کہا) میرے عذاب اور میرے ڈرانے کا مزہ چکھو

۳۸.   اور بے شک صبح کو ان پر ایک عذاب نہ ٹلنے والا آ پڑا

۳۹.   پس میرے عذاب اور میرے ڈرانے کا مزہ چکھو

۴۰.   اور البتہ ہم نے سمجھنے کے لیے قرآن کو آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی سمجھنے والا

۴۱.    اور البتہ فرعون کے خاندان کے پاس بھی ڈرانے والے آئے تھے

۴۲.   انہوں نے ہماری سب نشانیوں کو جھٹلایا پھر ہم نے انہیں بڑی زبردست پکڑ سے پکڑا

۴۳.   کیا تمہارے منکر ان لوگوں سے اچھے ہیں یا تمہارے لیے کتابوں میں نجات لکھی ہے

۴۴.   کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم زبردست جماعت ہیں

۴۵.   عنقریب یہ جماعت بھی شکست کھائے گی اور پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے

۴۶.   بلکہ قیامت ان کے وعدے کا وقت ہے اور قیامت زیادہ دہشت ناک اور تلخ تر ہے

۴۷.   بے شک مجرم گمراہی اور جنون میں ہیں

۴۸.   جس دن اپنے منہ کے بل دوزخ میں گھسیٹے جائیں گے (کہا جائے گا) آگ لگنے کا مزہ چکھو

۴۹.   بے شک ہم نے ہر چیز اندازے سے بنائی ہے

۵۰.   اور ہمارا حکم تو ایک ہی بات ہوتی ہے جیسا کہ پلک جھپکنا

۵۱.    اور البتہ ہم تمہارے جیسوں کو غارت کر چکے ہیں پھر کیا کوئی سمجھنے والا ہے

۵۲.   اور پھر جو  کچھ بھی انہوں نے کیا ہے وہ اعمال ناموں میں موجود ہے

۵۳.   اور ہر چھوٹا اور بڑا کام لکھا ہوا ہے

۵۴.   بے شک پرہیزگار باغوں اور نہروں میں ہوں گے

۵۵.   عزت کے مقام میں قادر مطلق بادشاہ کے حضور میں

 

سورۃ الرَّحمٰن

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      رحمٰن ہی نے

۲.      قرآن سکھایا

۳.     اس نے انسان کو پیدا کیا

۴.     اسے بولنا سکھایا

۵.     سورج اور چاند ایک حساب سے چل رہے ہیں

۶.      اور بیلیں اور درخت سجدہ کر رہے ہیں

۷.     اور آسمان کو اسی نے بلند کر دیا اور ترازو قائم کی

۸.     تاکہ تم تولنے میں زیادتی نہ کرو

۹.      اور انصاف سے تولو اور تول نہ گھٹاؤ

۱۰.    اور اس نے خلقت کے لیے زمین کو بچھا دیا

۱۱.     اس میں میوے اور غلافوں والی کھجوریں ہیں

۱۲.    اور بھوسے دار اناج اور پھول خوشبو دار ہیں

۱۳.    پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۱۴.    اس نے انسان کو ٹھیکری کی طرح بجتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا

۱۵.    اور اس نے جنوں کو آگ کے شعلے سے پیدا کیا

۱۶.    پھر تم (اے جن و انس) اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۱۷.    وہ دونوں مشرقوں اور مغربوں کا مالک ہے

۱۸.    پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۱۹.     اس نے دو سمندر ملا دیئے جو  باہم ملتے ہیں

۲۰.   ان دونوں میں پردہ ہے کہ وہ حد سے تجاوز نہیں کر سکتے

۲۱.    پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۲۲.   ان دونوں میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے

۲۳.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۲۴.   اور سمندر میں پہاڑوں جیسے کھڑے ہوئے جہاز اسی کے ہیں

۲۵.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۲۶.   جو کوئی زمین پر ہے فنا ہو جانے والا ہے

۲۷.   اور آپ کے پروردگار کی ذات باقی رہے گی جو  بڑی شان اور عظمت والا ہے

۲۸.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۲۹.    اس سے مانگتے ہیں جو  آسمانوں اور زمین میں ہیں ہر روز وہ ایک کام میں ہے

۳۰.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۳۱.    اے جن و انس ہم تمہارے لیے جلد ہی فارغ ہو جائیں گے

۳۲.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۳۳.   اے جنوں اور انسانوں کے گروہ اگر تم آسمانوں اور زمین کی حدود سے باہر نکل سکتے ہو تو نکل جاؤ تم بغیر زور کے نہ نکل سکو گے (اور وہ ہے نہیں

۳۴.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۳۵.   تم پر آگے کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم بچ نہ سکو گے

۳۶.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۳۷.   پھر جب آسمان پھٹ جائے گا اور پھٹ کر گلابی تیل کی طرح سرخ ہو جائے گا

۳۸.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۳۹.   پس اس دن اپنے گناہ کی بات نہ کوئی انسان اور نہ کوئی جن پوچھا جائے گا

۴۰.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۴۱.    مجرم اپنے چہرے کے نشان سے پہچانے جائیں گے پس پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑے جائیں گے

۴۲.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۴۳.   یہی وہ دوزخ ہے جسے مجرم جھٹلاتے تھے

۴۴.   گناہ گار جہنم میں اور کھولتے ہوئے پانی میں تڑپتے پھریں گے

۴۵.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۴۶.   اور اس کے لیے جو  اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا ہے دو باغ ہوں گے

۴۷.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۴۸.   جن میں بہت سی شاخیں ہوں گی

۴۹.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۵۰.   ان دونوں میں دو چشمے جاری ہوں گے

۵۱.    پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۵۲.   ان دونوں میں ہر میوہ کی دو قسمیں ہوں گی

۵۳.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۵۴.   ایسے فرشتوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے کہ جن کا استر مخملی ہو گا اور دونوں باغوں کا میوہ جھک رہا ہو گا

۵۵.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۵۶.   ان میں نیچی نگاہوں والی عورتیں ہوں گی نہ تو انہیں ان سے پہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہو گا

۵۷.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۵۸.   گویا کہ وہ یاقوت اور مونگا ہیں

۵۹.    پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۶۰.   نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہے

۶۱.    پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۶۲.   اور ان دو کے علاوہ اور دو باغ ہوں گے

۶۳.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۶۴.   وہ دونوں بہت ہی سبز ہوں گے

۶۵.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۶۶.    ان دونوں میں دو چشمے ابلتے ہوئے ہوں گے

۶۷.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۶۸.   ان دونوں میں میوے اور کھجوریں اور انار ہوں گے

۶۹.    پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۷۰.   ان میں نیک خوبصورت عورتیں ہوں گی

۷۱.    پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۷۲.   وہ حوریں جو  خیموں میں بند ہوں گی

۷۳.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۷۴.   نہ انہیں ان سے پہلے کسی انسان نے اور نہ کسی جن نے چھوا ہو گا

۷۵.   پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۷۶.   قالینوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے جو  سبز اور نہایت قیمتی نفیس ہوں گے

۷۷.  پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے

۷۸.   آپ کے رب کا نام با برکت ہے جو  بڑی شان اور عظمت والا ہے

 

سورۃ  الواقعۃ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جب واقع ہونے والی واقع ہو گی

۲.      جس کے واقع ہونے میں کچھ بھی جھوٹ نہیں

۳.     پست کرنے والی اور بلند کرنے والی

۴.     جب کہ زمین بڑے زور سے ہلائی جائے گی

۵.     اور پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر چورا ہو جائیں گے

۶.      سو و ہ غبار ہو کر اڑتے پھریں گے

۷.     اور (اس وقت) تمہاری تین جماعتیں ہو جائیں گی

۸.     پھر داہنے والے کیا خوب ہی ہیں داہنے والے

۹.      اور بائیں والے کیسے برے ہیں بائیں والے

۱۰.    اور سب سے اول ایمان لانے والے سب سے اول داخل ہونے والے ہیں

۱۱.     وہ اللہ کے ساتھ خاص قرب رکھنے والے ہیں

۱۲.    نعمت کے باغات ہوں گے

۱۳.    پہلوں میں سے بہت سے

۱۴.    اور پچھلوں میں سے تھوڑے سے

۱۵.    تختوں پر جو  جڑاؤ ہوں گے

۱۶.    آمنے سامنے تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ہوں گے

۱۷.    ان کے پاس ایسے لڑکے جو  ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے آمد و رفت کیا کریں گے

۱۸.    آبخورے اور آفتابے اور ایسا جام شراب لے کر جو  بہتی ہوئی شراب سے بھرا جائے گا

۱۹.     نہ اس سے ان کو دردِ سر ہو گا اور نہ اس سے عقل میں فتور آئے گا

۲۰.   اور میوے جنہیں وہ پسند کریں گے

۲۱.    اور پرندوں کا گوشت جو  ان کو مرغوب ہو گا

۲۲.   اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں

۲۳.   جیسے موتی کئی تہوں میں رکھے ہوئے ہوں

۲۴.   بدلے اس کے جو  وہ کیا کرتے تھے

۲۵.   وہ وہاں کوئی لغو اور گناہ کی بات نہیں سنیں گے

۲۶.   مگر سلام سلام کہنا

۲۷.   اور داہنے والے کیسے اچھے ہوں گے داہنے والے

۲۸.   وہ بے کانٹوں کی بیریوں میں ہوں گے

۲۹.    اور گتھے ہوئے کیلوں میں

۳۰.   اور لمبے سایوں میں

۳۱.    اور پانی کی آبشاروں میں

۳۲.   اور با افراط میووں میں

۳۳.   جو نہ کبھی منقطع ہوں گے اور نہ ان میں روک ٹوک ہو گی

۳۴.   اور اونچے فرشتوں میں

۳۵.   بے شک ہم نے انہیں (حوروں کو) ایک عجیب انداز سے پیدا کیا ہے

۳۶.   پس ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے

۳۷.   دل لبھانے والی ہم عمر بنایا ہے

۳۸.   داہنے والوں کے لیے

۳۹.   بہت سے پہلوں میں سے ہوں گے

۴۰.   اور بہت سے پچھلوں میں سے

۴۱.    اور بائیں والے کیسے برے ہیں بائیں والے

۴۲.   وہ لووں اور کھولتے ہوئے پانی میں ہوں گے

۴۳.   اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں

۴۴.   جو نہ ٹھنڈا ہو گا اور نہ راحت بخش

۴۵.   بے شک وہ اس سے پہلے خوش حال تھے

۴۶.   اور بڑے گناہ (شرک) پر اصرار کیا کرتے تھے

۴۷.   اور کہا کرتے تھے کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر اٹھائے جائیں گے

۴۸.   اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی

۴۹.   کہہ دو بے شک پہلے بھی اور پچھلے بھی

۵۰.   ایک معین تاریخ کے وقت پر جمع کیے جاویں گے

۵۱.    پھر بے شک تمہیں اے گمراہو جھٹلانے والو

۵۲.   البتہ تھوہر کا درخت کھانا ہو گا

۵۳.   پھر اس سے پیٹ بھرنے ہوں گے

۵۴.   پھر اس پر کھولتا ہوا پانی پینا ہو گا

۵۵.   پھر پینا ہو گا پیاسے اونٹوں کا سا پینا

۵۶.   قیامت کے دن یہ ان کی مہمانی ہو گی

۵۷.   ہم نے ہی تمہیں پیدا کیا ہے پس کیوں تم تصدیق نہیں کرتے

۵۸.   بھلا دیکھو (تو) (منی) جو  تم ٹپکاتے ہو

۵۹.    کیا تم اسے پیدا کرتے ہو یا ہم ہی پیدا کرنے والے ہیں

۶۰.   ہم نے ہی تمہارے درمیان موت مقرر کر دی ہے اور ہم عاجز نہیں ہیں

۶۱.    اس بات سے کہ ہم تم جیسے لوگ بدل لائیں اور تمہیں ایسی صورت میں بنا کھڑا کریں جو  تم نہیں جانتے

۶۲.   اور تم پہلی پیدائش کو جان چکے ہو پھر کیوں تم غور نہیں کرتے

۶۳.   بھلا دیکھو جو  کچھ تم بولتے ہو

۶۴.   کیا تم اسے اگاتے ہو یا ہم اگانے والے ہیں

۶۵.   اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کر دیں پھر تم تعجب کرتے رہ جاؤ

۶۶.    کہ بے شک ہم پر تو تاوان پڑ گیا

۶۷.   بلکہ ہم بے نصیب ہو گئے

۶۸.   بھلا دیکھو تو سہی وہ پانی جو  تم پیتے ہو

۶۹.    کیا تم نے اسے بادل سے اتارا ہے یا ہم اتارنے والے ہیں

۷۰.   اگر ہم چاہیں تو اسے کھاری کر دیں پس کیوں تم شکر نہیں کرتے

۷۱.    بھلا دیکھو تو سہی وہ آگ جو  تم سلگاتے ہو

۷۲.   کیا تم نے اس کا درخت پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرنے والے ہیں

۷۳.   ہم نے اسے یادگار اور مسافروں کے لیے فائدہ کی چیز بنا دیا ہے

۷۴.   پس اپنے رب کے نام کی تسبیح کر جو  بڑا عظمت والا ہے

۷۵.   پھر میں تاروں کے ڈوبنے کی قسم کھاتا ہوں

۷۶.   اور بے شک اگر سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے

۷۷.  کہ بے شک یہ قرآن بڑی شان والا ہے

۷۸.   ایک پوشیدہ کتاب میں لکھا ہوا ہے

۷۹.   جسے بغیر پاکوں کے اور کوئی نہیں چھوتا

۸۰.   پروردگار عالم کی طرف سے نازل ہوا ہے

۸۱.    سو کیا تم اس کلام کو سرسری بات سمجھتے ہو

۸۲.   اور اپنا حصہ تم یہی لیتے ہو کہ اسے جھٹلاتے ہو

۸۳.   پھر کس لیے روح کو روک نہیں لیتے جب کہ وہ گلے تک آ جاتی ہے

۸۴.   اور تم اس وقت دیکھا کرتے ہو

۸۵.   اور تم سے زیادہ ہم اس کے قرب ہوتے ہیں لیکن تم نہیں دیکھتے

۸۶.   پس اگر تمہارا حساب کتاب ہونے والا نہیں ہے

۸۷.   تو تم اس روح کو کیوں نہیں لوٹا دیتے اگر تم سچے ہو

۸۸.   پھر (جب قیامت آئے گی) اگر وہ مقربین میں سے ہے

۸۹.   تو (اس کے لیے ) راحت اور خوشبو میں اور عیش کی باغ ہیں

۹۰.    اور اگر وہ داہنے والوں میں سے ہے

۹۱.     تو اے شخص تو جو  داہنے والوں میں سے ہے تجھ پر سلام ہو

۹۲.    اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہے

۹۳.   تو کھولتا ہوا پانی مہمانی ہے

۹۴.   اور دوزخ میں داخل ہونا ہے

۹۵.    بے شک یہ تحقیقی یقینی بات ہے

۹۶.    پس اپنے رب کی نام تسبیح کر جو  بڑا عظمت والا ہے

 

سورۃ  الحدید

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اللہ کی پاکیزگی بیان کرتے ہیں وہ جو  آسمانوں اور زمین میں ہیں اور وہ زبردست حکمت والا ہے

۲.      آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اسی کے یے ہے وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے

۳.     وہی سب سے پہلا اور سب سے پچھلا اور ظاہر اور پوشیدہ ہے اور وہی ہر چیز کو جاننے والا ہے

۴.     وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں بنایا پھر وہ عرش پر قائم ہوا وہ جانتا ہے جو  چیز زمین میں داخل ہوتی ہے اور جو  اس سے نکلتی ہے اور جو  آسمان سے اترتی ہے اور جو  اس میں اوپر چڑھتی ہے اور وہ تمہارے ساتھ ہے جہاں کہیں تم ہو اور اللہ اس کو جو  تم کرتے ہو دیکھتا ہے

۵.     آسمانوں اور زمین کی حکومت اسی کے لیے ہے اور سب امور اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں

۶.      وہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے

۷.     اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس میں سے خرچ کرو جس میں اس نے تمہیں پہلوں کا جانشین بنایا ہے پس جو  لوگ تم میں سے ایمان لائے اور انہوں نے خرچ کیا ان کے لیے بڑا اجر ہے

۸.     اور تمہیں کیا ہوا جو  اللہ پر ایمان نہیں لاتے اور رسول تمہیں تمہارے رب پر ایمان لانے کے لیے بلا رہا ہے اور تم سے عہد بھی لے چکا ہے اگر تم ایمان لانے والے ہو

۹.      وہی ہے جو  اپنے بندے پر کھلی کھلی آیتیں نازل کر رہا ہے تاکہ تمہیں اندھیروں میں سے نکال کر روشنی میں لائے اور بے شک اللہ تم پر بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱۰.    اور تمہیں کیا ہو گیا جو  اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے حالانکہ آسمانوں اور زمین کا ورثہ تو اللہ ہی کے لیے ہے تم میں سے اور کوئی اس کے برابر ہو نہیں سکتا جس نے فتح مکہ سے پہلے خرچ کیا اور جہاد کیا یہ ہیں کہ اللہ کے نزدیک جن کا بڑا درجہ ہے ان لوگوں پر ہے جنہوں نے بعد میں خرچ کیا اور جہاد کیا اور اللہ نے ہر ایک سے نیک جزا کا وعدہ کیا ہے اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے

۱۱.     ایسا کون ہے جو  اللہ کو اچھا قرض دے پھر وہ اس کو ا سکے لیے دگنا کر دے اور اس کے لیے عمدہ بدلہ ہے

۱۲.    جس دن آپ ایماندار مردوں اور عورتوں کو دیکھیں گے کہ ان کا نور ان کے سامنے اور ان کے داہنے دوڑ رہا ہو گا تمہیں آج ایسے باغوں کی خوشخبری ہے کہ ان کے نیچے نہریں چلتی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے یہی وہ بڑی کامیابی ہے

۱۳.    جس دن منافق مرد اور منافق عورتیں ان سے کہیں گے جو  ایمان لائے ہیں کہ ہمارا انتظار کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے روشنی لے لیں کہا جائے گا اپنے پیچھے لوٹ جاؤ پھر روشنی تلاش کرو پس ان کے درمیان ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہو گا اس کے اندر تو رحمت ہو گی اور اس کے باہر کی طرف عذاب ہو گا

۱۴.    وہ انہیں پکاریں گے کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے وہ کہیں گے کیوں نہیں لیکن تم نے اپنے آپ کو فتنہ میں ڈالا اور راہ دیکھتے اور شک کرتے رہے اور تمہیں آرزوؤں نے دھوکہ دیا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آ پہنچا اور تمہیں اللہ کے بارے میں شیطان نے دھوکہ دیا

۱۵.    پس آج نہ تم سے کوئی تاوان لیا جائے گا اور نہ ان سے جنہوں نے انکار کیا تھا تمہارا سب کا ٹھکانا دوزخ ہے وہی تمہارا رفیق ہے اور بہت ہی بری جگہ ہے

۱۶.    کیا ایمان والوں کے لیے اس بات کا وقت نہیں آیا کہ ان کے دل اللہ کی نصیحت اور جو  دین حق نازل ہوا ہے اس کے سامنے جھک جائیں اور ان لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں جنہیں ان سے پہلے کتاب (آسمانی) ملی تھی پھر ان پر مدت لمبی ہو گئی تو ان کے دل سخت ہو گئے اور ان میں سے بہت سے نافرمان ہیں

۱۷.    اور جان لو کہ اللہ ہی زمین کو اس کے مرنے پیچھے زندہ کرتا ہے ہم نے تو تمہارے لیے کھول کھول کر نشانیاں بیان کر دی ہیں تاکہ تم سمجھو

۱۸.    بے شک خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور جنہوں نے اللہ کو اچھا قرض دیا ان کے لیے دگنا کیا جائے گا اور انہیں عمدہ بدلہ ملے گا

۱۹.     اور جو  لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے وہی لوگ اپنے رب کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں ان کے لیے ان کا اجر اور ان کی روشنی ملے گی اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا یہی لوگ دوزخی ہیں

۲۰.   جان لو کہ یہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زیبائش اور ایک دوسرے پر آپس میں فخر کرنا اور ایک دوسرے پر مال اور اولاد میں زیادتی چاہنا ہے جیسے بارش کی حالت کہ اس کی سبزی نے کسانوں کو خوش کر دیا پھر وہ خشک ہو جاتی ہے تو تو اسے زرد شدہ دیکھتا ہے پھر وہ چورا چورا ہو جاتی ہے اور آخرت میں سخت عذاب ہے اور اللہ کی مغفرت اور اس کی خوشنودی ہے اور دنیا کی زندگی سوائے دھوکے کے اسباب کے اور کیا ہے

۲۱.    اپنے رب کی مغفرت کی طرف دوڑو اور جنت کی طرف جس کا عرض آسمان اور زمین کے عرض کے برابر ہے ان کے لیے تیار کی گئی ہے جو  اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے

۲۲.   جو کوئی مصیبت زمین پر یا خود تم پر پڑتی ہے وہ اس سے پیشتر کہ ہم اسے پیدا کریں کتاب میں لکھی ہوتی ہے بے شک یہ اللہ کے نزدیک آسان بات ہے

۲۳.   تاکہ جو  چیز تمہارے ہاتھ سے جاتی رہے اس پر رنج نہ کرو اور جو  تمہیں دے اس پر اتراؤ نہیں اور اللہ کسی اترانے والے شیخی خورے کو پسند نہیں کرتا

۲۴.   جو خود بھی بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بھی بخل کا حکم دیتے ہیں اور جو  کوئی منہ موڑے تو اللہ بھی بے پرواہ خوبیوں والا ہے

۲۵.   البتہ ہم نے اپنے رسولوں کو نشانیاں دے کر بھیجا اور ان کے ہمراہ ہم نے کتاب اور ترازوئے (عدل) بھی بھیجی تاکہ لوگ انصاف کو قائم رکھیں اور ہم نے لوہا بھی اتارا جس میں سخت جنگ کے سامان اور لوگوں کے فائدے بھی ہیں اور تاکہ اللہ معلوم کرے کہ کون اس کی اور اس کے رسولوں کی غائبانہ مدد کرتا ہے بے شک اللہ بڑا زور آور غالب ہے

۲۶.   اور ہم نے نوح اور ابراہیم کو بھیجا تھا اور ہم نے ان دونوں کی اولاد میں نبوت اور کتاب رکھی تھی پس بعض تو ان میں راہِ راست پر رہے اور بہت سے ان میں سے نافرمان ہیں

۲۷.   پھر اس کے بعد ہم نے اپنے اور رسول بھیجے اور عیسیٰ ابن مریم کو بعد میں بھیجا اور اسے ہم نے انجیل دی اور اس کے ماننے والوں کے دلوں میں ہم نے نرمی اور مہربانی رکھ دی اور ترک دنیا جو  انہوں نے خود ایجاد کی ہم نے وہ ان پر فرض نہیں کی تھی مگر انہوں نے رضائے الٰہی حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا پس اسے نباہ نہ سکے جیسے نباہنا چاہیئے تھا تو ہم نے انہیں جو  ان میں سے ایمان لائے ان کا اجر دے دیا اور بہت سے تو ان میں بدکار ہی ہیں

۲۸.   اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ وہ تمہیں اپنی رحمت سے دوہرا حصہ دے گا اور تمہیں ایسا نور عطا کرے گا تم اس کے ذریعہ سے چلو اور تمہیں معاف کر دے گا اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم ولا ہے

۲۹.    تاکہ اہلِ کتاب یہ نہ سمجھیں کہ (مسلمان) اللہ کے فضل میں سے کچھ بھی حاصل نہیں کر سکتے اور یہ کہ فضل تو اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے جس کو چاہے دے اور اللہ بڑا فضل کرنے والا ہے

 

سورۃ  المجادلۃ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      بے شک اللہ نے اس عورت کی بات سن لی ہے جو  آپ سے اپنے خاوند کے بارے میں جھگڑتی تھی اور اللہ کی جناب میں شکایت کرتی تھی اور اللہ تم دونوں کی گفتگو سن رہا تھا بے شک اللہ سب کچھ سننے والا دیکھنے والا ہے

۲.      جو لوگ تم میں سے اپنی عورتوں سے ظہار کرتے ہیں وہ ان کی مائیں نہیں ہو جاتیں ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے انہیں جنا ہے اور بے شک انہوں نے ایک بیہودہ اور جھوٹی بات منہ سے نکالی ہے اور بے شک اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے

۳.     اور جو  لوگ اپنی بیویوں سے اظہار کرتے ہیں پھر اس کہی ہوئی بات سے پھرنا چاہیں تو ایک غلام ایک دوسرے کو ہاتھ لگانے سے پہلے آزاد کر دیں یہ اس کے لیے اس سے تمہیں نصیحت ہو اور اللہ جو  کچھ تم کرتے ہو اس کی خبر رکھتا ہے

۴.     پس جو  شخص نہ پائے تو دو مہینے کے لگاتار روزے رکھے اس سے پہلے کہ ایک دوسرے کو چھوئیں پس جو  کوئی ایسا نہ کر سکے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے یہ اس لیے کہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اور منکروں کے لیے دردناک عذاب ہے

۵.     بے شک جو  لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ ذلیل کیے جائیں گے جس طرح ذلیل کیے گئے وہ لوگ جو  ان سے پہلے تھے اور ہم نے تو صاف صاف آیتیں نازل کر دی ہیں اور منکروں کے لیے ذلت کا عذاب ہے

۶.      جس دن ان سب کو اللہ قبروں سے اٹھائے گا پھر ان کو بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے جس کو اللہ نے یاد رکھا ہے اور وہ بھول گئے ہیں اور اللہ کے سامنے ہر چیز موجود ہے

۷.     کیا آپ نے نہیں دیکھا اللہ جانتا ہے جو  کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (یہاں تک) کہ جو  کوئی مشورہ تین آدمیوں میں ہوتا ہے تو وہ چوتھا ہوتا ہے اور جو  پانچ میں ہوتا ہے تو وہ چھٹا ہوتا ہے اور خواہ اس سے کم کی سرگوشی ہو یا زیادہ کی مگر وہ ہر جگہ ان کے ساتھ ہوتا ہے پھر انہیں قیامت کے دن بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے بے شک اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے

۸.     کیا آپ نے ان کو نہیں دیکھا جو  سرگوشی کرنے سے روکے گئے تھے پھر وہ اسی بات کی طرف لوٹتے ہیں جس سے انہیں روکا گیا تھا اور گناہ اور سرکشی اور رسول کی نافرمانی کی سرگوشی کرتے ہیں اور جب وہ آپ کے پاس آتے ہیں تو آپ کو ایسے لفظوں سے سلام کرتے ہیں جن سے اللہ نے آپ کو سلام نہیں دیا اور اپنے دلوں میں کہتے ہیں کہ ہمیں اللہ اس پر کیوں عذاب نہیں دیتا جو  ہم کہہ رہے ہیں ان کے لیے دوزخ کافی ہے وہ اس میں داخل ہوں گے پس وہ کیا ہی برا ٹھکانہ ہے

۹.      اے ایمان والو جب تم آپس میں سرگوشی کرو تو گناہ اور سرکشی اور رسول کی نافرمانی کی سرگوشی نہ کرو اور نیکی اور پرہیز گاری کی سرگوشی کرو اور اللہ سے ڈرو جس کی طرف تم جمع کیے جاؤ گے

۱۰.    (یہ) سرگوشی تو صرف شیطانی بات ہے تاکہ ایمان داروں کو غمناک کر دے حالانکہ بغیر حکم اللہ کے کچھ بھی ضرر نہیں دے سکتی اور ایمان والے تو اللہ ہی پر بھروسہ رکھتے ہیں

۱۱.     اے ایمان والو جب تمہیں مجلسوں میں کھل کر بیٹھنے کو کہا جائے تو کھل کر بیٹھو اللہ تمہیں فراخی دے گا اور جب کہا جائے کہ اٹھ جاؤ تو اٹھ جاؤ تم میں سے اللہ ایمان داروں کے اور ان کے جنہیں علم دیا گیا ہے درجے بلند کرے گا اور جو  کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے

۱۲.    اے ایمان والو جب تم رسول سے سرگوشی کرو تو اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ دے لیا کرو یہ تمہارے لیے بہتر اور زیادہ پاکیزہ بات ہے پس اگر نہ پاؤ تو اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے

۱۳.    کیا تم اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ دینے سے ڈر گئے پھر جب تم نے نہ کیا اور اللہ نے تمہیں معاف بھی کر دیا تو (بس) نماز ادا کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور جو  کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے خبردار ہے

۱۴.    کیا آپ نے ان کو نہیں دیکھا جنہوں نے اس قوم سے دوستی رکھی ہے جن پر اللہ کا غضب ہے نہ وہ تم میں سے ہیں اور نہ ان میں سے اور وہ جان بوجھ کر جھوٹ پر قسمیں کھاتے ہیں

۱۵.    اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے بے شک وہ بہت ہی برا ہے جو  کچھ وہ کرتے ہیں

۱۶.    انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا لیا ہے پس وہ (لوگوں کو) اللہ کی راہ سے روکتے ہیں تو ان کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب ہے

۱۷.    اللہ کے مقابلہ میں نہ تو ان کے مال ہی کچھ کام آئیں گے اور نہ ان کی اولاد کچھ کام آئے گی یہ دوزخی لوگ ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں

۱۸.    جس دن اللہ ان سب کو قبروں سے اٹھائے گا تو اس کے سامنے بھی ایسی ہی قسمیں کھائیں گے جیسی کہ تمہارے سامنے کھاتے ہیں اور سمجھ رہے ہیں کہ ہم رستے پر ہیں خبردار بے شک وہی جھوٹے ہیں

۱۹.     ان پر شیطان نے غلبہ پا لیا ہے پس اس نے انہیں اللہ کا ذکر بھلا دیا ہے یہی شیطان کا گروہ ہے خبردار بے شک شیطان کا گروہ ہی نقصان اٹھانے والا ہے

۲۰.   بے شک جو  لوگ اللہ اور ا سکے رسول کی مخالفت کرتے ہیں یہی لوگ ذلیلوں میں ہیں

۲۱.    اللہ نے لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول ہی غالب رہیں گے بے شک اللہ زور آور زبردست ہے

۲۲.   آپ ایسی کوئی قوم نہ پائیں گے جو  اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اور ان لوگوں سے بھی دوستی رکھتے ہوں جو  اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں گو وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا کنبے کے لوگ ہی کیوں نہ ہوں یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان لکھ دیا ہے اور ان کو اپنے فیض سے قوت دی ہے اور وہ انہیں بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے یہی اللہ کا گروہ ہے خبردار بے شک اللہ کا گروہ ہی کامیاب ہونے والا ہے

 

سورۃ  الحشر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جو مخلوقات آسمانوں میں ہے اور جو  زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے اور وہی غالب حکمت والا ہے

۲.      وہی ہے جس نے اہلِ کتاب کے کافروں کو ان کے گھروں سے پہلا لشکر جمع کرنے کے وقت نکال دیا حالانکہ تمہیں ان کے نکلنے کا گمان بھی نہ تھا اور وہ یہی سمجھ رہے تھے کہ ان کے قلعے انہیں اللہ سے بچا لیں گے پھر اللہ کا عذاب ان پر وہاں سے آیا کہ جہاں کا ان کو گمان بھی نہ تھا اور ان کے دلوں میں ہیبت ڈال دی کہ اپنے گھروں کو اپنے اور مسلمانوں کے ہاتھوں سے آپ اجاڑنے لگے پس اے آنکھوں والو عبرت حاصل کرو

۳.     اور اگر اللہ نے ان کے لیے دیس نکالا نہ لکھ دیا ہوتا تو انہیں دنیا ہی میں سزا دیتا اور آخرت میں تو ان کے لیے آگ کا عذاب ہے

۴.     یہ ا سلیے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کی اور جو  اللہ کی مخالفت کرے تو بے شک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے

۵.     مسلمانوں تم نے جو  کھجور کا پیڑ کاٹ ڈالا یا اس کو اس کی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا یہ سب اللہ کے حکم سے ہوا اور تاکہ وہ نا فرمانوں کو ذلیل کرے

۶.      اور جو کچھ اللہ نے اپنے رسول کو ان سے مفت دلا دیا سو تم نے اس پر گھوڑے نہیں دوڑائے اور نہ اونٹ لیکن اللہ اپنے رسولوں کو غالب کر دیتا ہے جس پر چاہے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے

۷.     جو مال اللہ نے اپنے رسول کو دیہات والوں سے مفت دلایا سو وہ اللہ اور رسول اور قرابت والوں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے تاکہ وہ تمہارے دولت مندوں میں نہ پھرتا رہے اور جو  کچھ تمہیں رسول دے اسے لے لو اور جس سے منع کرے اس سے باز رہو اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے

۸.     وہ مال وطن چھوڑنے والے مفلسوں کے لیے بھی ہے جو  اپنے گھروں اور مالوں سے نکالے گئے اللہ کا فضل اس کی رضا مندی چاہتے ہیں اور وہ اللہ اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہیں یہی سچے (مسلمان) ہیں

۹.      اور وہ (مال) ان کے لیے بھی ہے کہ جنہوں نے ان سے پہلے (مدینہ میں) گھر اور ایمان حاصل کر رکھا ہے جو  ان کے پاس وطن چھوڑ کر آتا ہے اس سے محبت کرتے ہیں اور اپنے سینوں میں اس کی نسبت کوئی خلش نہیں پاتے جو  مہاجرین کو دیا جائے اور وہ اپنی جانوں پر ترجیح دیتے ہیں اگر چہ ان پر فاقہ ہو اور جو  اپنے نفس کے لالچ سے بچایا جائے پس وہی لوگ کامیاب ہیں

۱۰.    اور ان کے لیے بھی جو  مہاجرین کے بعد آئے (اور ) دعا مانگا کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں اور ہمارے ان بھائیوں کو بخش دے جو  ہم سے پہلے ایمان لائے ہیں اور ہمارے دلوں میں ایمانداروں کی طرف سے کینہ قائم نہ ہونے پائے اے ہمارے رب بے شک تو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱۱.     کیا آپ نے منافقوں کو نہیں دیکھا جو اپنے اہل کتاب کے کافر بھائیوں سے کہتے ہیں کہ اگر تم نکالے گئے تو ضرور ہم بھی تمہارے ساتھ نکلیں گے اور تمہارے معاملہ میں کبھی کسی کی بات نہ مانیں گے اور اگر تم سے لڑائی ہو گی تو ہم تمہاری مدد کریں گے اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ وہ سراسر جھوٹے ہیں

۱۲.    اگر وہ نکالے گئے تو یہ ان کے ساتھ نہ نکلیں گے اور اگر ان سے لڑائی ہوئی تو یہ ان کی مدد بھی نہ کریں گے اور اگر ان کی مدد کریں گے تو پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے پھر ان کو مدد نہ دی جائے گی

۱۳.    البتہ تمہارا خوف ان کے دلوں میں اللہ (کے خوف) سے زیادہ ہے یہ اس لیے کہ وہ لوگ سمجھتے نہیں

۱۴.    وہ تم سے سب مل کر بھی نہیں لڑ سکتے مگر محفوظ بستیوں میں یا دیواروں کی آڑ میں ان کی لڑائی تو آپس میں سخت ہے آپ ان کو متفق سمجھتے ہیں حالانکہ ان کے دل الگ الگ ہیں یہ اس لیے کہ وہ لوگ عقل نہیں رکھتے

۱۵.    ان کا حال تو پہلوں جیسا ہے کہ جنہوں نے ابھی اپنے کام کی سزا پائی ہے اور ان کے لیے (آخرت میں) دردناک عذاب ہے

۱۶.    (اور ) مثال شیطان کی سی ہے کہ وہ آدمی سے کہتا ہے کہ تو منکر ہو جا پھر جب وہ منکر ہو جاتا ہے تو کہتا ہے بے شک میں تم سے بری ہوں کیوں کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو  سارے جہاں کا رب ہے

۱۷.    پس ان دونوں کا انجام یہ ہوتا ہے کہ وہ دونوں دوزخ میں ہوں گے اس میں ہمیشہ رہیں گے اور ظالموں کی یہی سزا ہے

۱۸.    اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور ہر شخص کو دیکھنا چاہیئے کہ اس نے کل کے لئے کیا آگے بھیجا ہے اور اللہ سے ڈرو کیوں کہ اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے

۱۹.     اور ان کی طرح نہ ہوں جنہوں نے اللہ کو بھلا دیا پھر اللہ نے بھی ان کو (ایسا کر دیا) کہ وہ اپنے آپ ہی کو بھول گئے یہی لوگ نافرمان ہیں

۲۰.   دوزخی اور جنتی برابر نہیں ہو سکتے جنتّی ہی با مراد ہیں

۲۱.    اگر ہم اس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو آپ اسے دیکھتے کہ اللہ کے خوف سے جھک کر پھٹ جاتا اور ہم یہ مثالیں لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ غور کریں

۲۲.   وہی اللہ ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں سب چھپی اور کھلی باتوں کا جاننے والا ہے وہ بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۲۳.   وہی اللہ ہے کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ بادشاہ پاک ذات سلامتی دینے والا امن دینے والا نگہبان زبردست خرابی کا درست کرنے والا بڑی عظمت والا ہے اللہ پاک ہے اس سے جو  اس کے شریک ٹھیراتے ہیں

۲۴.   وہی اللہ ہے پیدا کرنے والا ٹھیک ٹھیک بنانے والا صورت دینے والا اس کے اچھے اچھے نام ہیں سب چیزیں اسی کی تسبیح کرتی ہیں جو  آسمانوں میں اور زمین میں ہیں اور وہی زبردست حکمت والا ہے

 

سورۃ الممتحنۃ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اے ایمان والو میرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ کہ ان کے پاس دوستی کے پیغام بھیجتے ہو حالانکہ تمہارے پاس جو  سچا دین آیا ہے اس کے یہ منکر ہو چکے ہیں رسول کو اور تمہیں اس بات پر نکالتے ہیں کہ تم اللہ اپنے رب پر ایمان لائے ہو اگر تم جہاد کے لیے میری راہ میں اور میری رضا جو ئی کے لیے نکلے ہو تو ان کو دوست نہ بناؤ تم ان کے پاس پوشیدہ دوستی کے پیغام بھیجتے ہو حالانکہ میں خوب جانتا ہوں جو  کچھ تم مخفی اور ظاہر کرتے ہو اور جس نے تم میں سے یہ کام کیا تو وہ سیدھے راستہ سے بہک گیا

۲.      اگر وہ تم پر قابو پائیں تو تمہارے دشمن ہو جائیں اور تم پر اپنے ہاتھ اور اپنی زبانیں برائی سے دراز کریں اور چاہتے ہیں کہ کہیں تم کافر ہو جاؤ

۳.     نہ تمہیں تمہارے رشتے ناطے اور نہ تمہاری اولاد قیامت کے دن نفع دیں گے وہ تمہارے درمیان فیصلہ کرے گا اور جو  تم کرتے ہو اللہ اسے خوب دیکھتا ہے

۴.     بے شک تمہارے لیے ابراہیم میں اچھا نمونہ ہے اور ان لوگوں میں جو  اس کے ہمراہ تھے جب کہ انہوں نے اپنی قوم سے کہا تھا بے شک ہم تم سے بیزار ہیں اور ان سے جنہیں تم اللہ کے سوا پوجتے ہو ہم نے تمہارا انکار کر دیا اور ہمارے اور تمہارے درمیان دشمنی اور بیَر ہمیشہ کے لیے ظاہر ہو گیا یہاں تک کہ تم ایک اللہ پر ایمان لاؤ مگر ابراہیم کا اپنے باپ سے کہنا کہ میں تمہارے لیے معافی مانگوں گا اور میں اللہ کی طرف سے تمہارے لیے کسی بات کا مالک بھی نہیں ہوں اے ہمارے رب ہم نے تجھ ہی پر بھروسہ کیا اور تیری ہی طرف ہم رجوع ہوئے اور تیری ہی طرف لوٹنا ہے

۵.     اے ہمارے رب ہمیں ان کا تختہ مشق نہ بنا جو  کافر ہیں اور اے ہمارے رب ہمیں معاف کر بے شک تو ہی غالب حکمت والا ہے

۶.      البتہ تمہارے لیے ان میں ایک نیک نمونہ ہے اس کے لیے جو  اللہ اور قیامت کے دن کی امید رکھتا ہو اور جو  کوئی منہ موڑے تو بے شک اللہ بھی بے پرواہ خوبیوں والا ہے

۷.     شاید کہ اللہ تم میں اور ان میں کہ جن سے تمہیں دشمنی ہے دوستی قائم کر دے اور اللہ قادر ہے اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے

۸.     اللہ تمہیں ان لوگوں سے منع نہیں کرتا جو  تم سے دین کے بارے میں نہیں لڑتے اور نہ انہوں نے تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا ہے اس بات سے کہ تم ان سے بھلائی کرو اور ان کے حق میں انصاف کرو بیشک اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

۹.      تمہیں اللہ انہیں سے منع کرتا ہے کہ جو  دین میں تم سے لڑے اور انہوں نے تمہیں تمہارے گھروں سے نکال دیا اور تمہارے نکالنے پر (لوگوں کی) مدد بھی کی کہ ان سے دوستی کرو اور جس نے ان سے دوستی کی تو پھر وہی ظالم بھی ہیں

۱۰.    اے ایمان والو جب تمہارے پاس مومن عورتیں ہجرت کر کے آئیں تو ان کی جانچ کر لو اللہ ہی ان کے ایمان کو خوب جانتا ہے پس اگر تم انہیں مومن معلوم کر لو تو انہیں کفار کی طرف نہ لوٹاؤ نہ وہ (عورتیں) ان کے لیے حلال ہیں اور نہ وہ (کافر) ان کے لیے حلال ہیں اور ان کفار کو دے دو جو  کچھ انہوں نے خرچ کیا اور تم پر گناہ نہیں کہ تم ان سے نکاح کر لو جب تم انہیں ان کے مہر دے دو اور کافر عورتوں کے ناموس کو قبضہ میں نہ رکھو اور جو  تم نے ان عورتوں پر خرچ کیا تھا مانگ لو اور جو  انہوں نے خرچ کیا کہ وہ مانگ لیں اللہ کا یہی حکم ہے جو  تمہارے لیے صادر فرمایا اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے

۱۱.     اور اگر کوئی عورت تمہاری عورتوں میں سے کفار کے پاس نکل گئی ہے پھر تمہاری باری آ جائے تو ان مسلمانوں کو دے دو جن کی بیویاں چلی گئی ہیں جتنا کہ انہوں نے دیا تھا اور اس اللہ سے ڈرو کہ جس پر تم ایمان لائے ہو

۱۲.    اے نبی جب آپ کے پاس ایمان والی عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کو آئیں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی اور نہ چوری کریں گی اور نہ زنا کریں گی اور نہ اپنی اولاد کو قتل کریں گی اور نہ بہتان کی اولاد لائیں گی جسے اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے درمیان (نطفۂ شوہر سے جنی ہوئی) بنا لیں اور نہ کسی نیک بات میں آپ کی نافرمانی کریں گی تو ان کی بیعت قبول کر اور ان کے لیے اللہ سے بخشش مانگ بے شک اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے

۱۳.    اے ایمان والو اس قوم سے دوستی نہ کرو جن پر اللہ کا غضب ہوا وہ تو آخرت سے ایسے نا امید ہو گئے کہ جیسے کافر اہلِ قبور سے نا امید ہو گئے

 

سورۃ  الصّٰفّ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جو مخلوقات آسمانوں میں اور جو  زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے اور وہی غالب حکمت والا ہے

۲.      اے ایمان والو کیوں کہتے ہو جو  تم کرتے نہیں

۳.     اللہ کے نزدیک بڑی ناپسند بات ہے جو  کہو اس کو کرو نہیں

۴.     بے شک اللہ تو ان کو پسند کرتا ہے جو  اس کی راہ میں صف باندھ کر لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے

۵.     اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اے میری قوم مجھے کیوں ستاتے ہو حالانکہ تم جانتے ہو کہ میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں پس جب وہ پھر گئے تو اللہ نے ان کے دل پھیر دیئے اور اللہ نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا

۶.      اور جب عیسیٰ بن مریم نے کہا اے بنی اسرائیل بے شک میں اللہ کا تمہاری طرف سے رسول ہوں تورات جو  مجھ سے پہلے ہے اس کی تصدیق کرنے والا ہوں اور ایک رسول کی خوشخبری دینے والا ہوں جو  میرے بعد آئے گا اس کا نام احمد ہو گا پس جب وہ واضح دلیلیں لے کر ان کے پاس آ گیا تو کہنے لگے یہ تو صریح جادو ہے

۷.     اور اس سے زیادہ کون ظالم ہے جو  اللہ پر جھوٹ باندھے حالانکہ اسلام کی طرف اسے بلایا جا رہا ہو اور ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا

۸.     وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کا نور اپنے مونہوں سے بجھا دیں اور اللہ اپنا نور پورا کر کے رہے گا اگر چہ کافر برا مانیں

۹.      وہی تو ہے جس نے اپنا رسول ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اس کو سب دینوں پر غالب کرے اگر چہ مشرک نا پسند کریں

۱۰.    اے ایمان والو کیا میں تمہیں ایسی تجارت بتاؤں جو  تمہیں دردناک عذاب سے نجات دے

۱۱.     تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور تم اللہ کی راہ میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے جہاد کرو یہی تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو

۱۲.    وہ تمہارے لیے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں بہشتوں میں داخل کر ے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور پاکیزہ مکانوں میں ہمیشہ رہنے کے باغوں میں یہ بڑی کامیابی ہے

۱۳.    اور دوسری بات جو  تم پسند کرتے ہو اللہ کی طرف سے مدد ہے اور جلدی فتح اور ایمان والوں کو خوشخبری دے دے

۱۴.    ایمان والو اللہ کے مددگار ہو جاؤ جیسا کہ ابن مریم نے حواریوں سے کہا تھا کہ اللہ کی راہ میں میرا مددگار کون ہے حواریوں نے کہا ہم اللہ کے مددگار ہیں پھر ایک گروہ بنی اسرائیل کا ایمان لایا اور ایک گروہ کافر ہو گیا پھر ہم نے ایمان داروں کو ان کے دشمنوں پر غالب کر دیا پھر تو وہی غالب ہو کر رہے

 

سورۃ  الجمعۃ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جو مخلوقات آسمانوں اور زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے وہ بادشاہ پاک ذات غالب حکمت والا ہے

۲.      وہی ہے جس نے ان پڑھوں میں ایک رسول انہیں میں سے مبعوث فرمایا جو  ان پر اس کی آیتیں پڑھتا ہے اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے اور بے شک وہ اس سے پہلے صریح گمراہی میں تھے

۳.     اور دوسروں کے لیے بھی جو  ابھی ان سے نہیں ملے اور وہ زبردست حکمت والا ہے

۴.     یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہے دے اور اللہ بڑا فضل کرنے والا ہے

۵.     ان لوگوں کی مثال جنہیں تورات اٹھوائی گئی پھر انہوں نے اسے نہ اٹھایا گدھے کی سی مثال ہے جو  کتابیں اٹھاتا ہے ان لوگوں کی بہت بری مثال ہے جنہوں نے اللہ کی آیتوں کو جھٹلایا اور اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا

۶.      کہہ دو اے لوگو جو  یہودی ہو اگر تم خیال کرتے ہو کہ تم ہی اللہ کے دوست ہو سوائے دوسرے لوگوں کے تو موت کی آرزو کرو اگر تم سچے ہو

۷.     اور وہ لوگ اس کی کبھی بھی تمنا نہ کریں گے بسبب ان (عملوں) کے جو  ان کے ہاتھوں نے آگے بھیجے اور اللہ ظالموں کو خوب جانتا ہے

۸.     کہہ دو بے شک وہ موت جس سے تم بھاگتے ہو سو وہ تو ضرور تمہیں ملنے والی ہے پھر تم اس کی طرف لوٹائے جاؤ گے جو  ہر چھپی اور کھلی بات کا جاننے والا ہے پھر وہ تمہیں بتائے گا جو  کچھ تم کیا کرتے تھے

۹.      اے ایمان والو جب جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو ذکر الٰہی کی طرف لپکو اور خرید و فروخت چھوڑ دو تمہارے لیے یہی بات بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو

۱۰.    پس جب نماز ادا ہو چکے تو زمین میں چلو پھرو اور اللہ کا فضل تلاش کرو اور اللہ کو بہت یاد کرو تاکہ تم فلاح پاؤ

۱۱.     اور جب وہ لوگ تجارت یا تماشہ دیکھتے ہیں تو اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا ہوا چھوڑ جاتے ہیں کہہ دو جو  اللہ کے پاس ہے وہ تماشا اور تجارت سے کہیں بہتر ہے اور اللہ بہتر روزی دینے والا ہے

 

سورۃ  المٰنفقون

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جب آپ کے پاس منافق آتے ہیں تو کہتے ہیں ہم گواہی دیتے ہیں کہ بے شک آپ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ جانتا ہے کہ بے شک آپ اس کے رسول ہیں اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ بے شک منافق جھوٹے ہیں

۲.      انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا کر رکھا ہے پھر (لوگوں کو) اللہ کی راہ سے روکتے ہیں بے شک کیسا برا کام ہے جو  وہ کر رہے ہیں

۳.     یہ اس لیے کہ وہ ایمان لائے پھر منکر ہو گئے پس ان کے دلوں پر مہر کر دی گئی ہے پس وہ نہیں سمجھتے

۴.     اور جب آپ ان کو دیکھیں تو اپ کو ان کے ڈیل ڈول اچھے لگیں اور اگر وہ بات کریں تو آپ انکی بات سن لیں گویا کہ وہ دیوار سے لگی ہوئی لکڑیاں ہیں وہ ہر آواز کو اپنے ہی اُوپر خیال کرتے ہیں وہی دشمن ہیں پس ان سے ہوشیار رہیے اللہ انہیں غارت کرے کہاں وہ بہکے جا رہے ہیں

۵.     اور جب ان سے کہا جائے کہ آؤ تمہارے لیے رسول اللہ مغفرت طلب کریں تو اپنے سر پھیر لیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ رکتے ہیں ایسے حال میں کہ وہ تکبر کرنے والے ہیں

۶.      برابر ہے خواہ وہ آپ ان کے لیے معافی مانگیں یا نہ مانگیں اللہ انہیں ہر گز نہیں بخشے گا بے شک اللہ بدکار قوم کو ہدایت نہیں کرتا

۷.     وہی لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ ان پر خرچ نہ کرو جو  رسول اللہ کے پاس ہیں یہاں تک کہ وہ تتر بتر ہو جائیں اور آسمانوں اور زمین کے خزانے اللہ ہی کے لیے ہیں لیکن منافق نہیں سمجھتے

۸.     وہ کہتے ہیں کہ اگر ہم مدینہ کی طرف لوٹ کر گئے تو اس میں سے عزت والا ذلیل کو ضرور نکال دے گا اور عزت تو اللہ اور اس کے رسول اور مومنین ہی کے لیے ہے لیکن منافق نہیں جانتے

۹.      اے ایمان والو تمہیں تمہارے مال اور تمہاری اولاد اللہ کے ذکر سے غافل نہ کر دیں اور جو  کوئی ایسا کرے گا سو وہی نقصان اٹھانے والے ہیں

۱۰.    اور اس میں سے خرچ کرو جو  ہم نے تمہیں روزی دی ہے اس سے پہلے کہ کسی کو تم میں سے موت آ جائے تو کہے اے میرے رب تو نے مجھے تھوڑی مدت کے لیے ڈھیل کیوں نہ دی کہ میں خیرات کرتا اور نیک لوگوں میں ہو جاتا

۱۱.     اور اللہ کسی نفس کو ہرگز مہلت نہیں دے گا جب اس کی اجل آ جائے گی اور اللہ اس سے خبردار ہے جو  تم کرتے ہو

 

سورۃ  التغابن

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جو مخلوقات آسمانوں میں اور جو  زمین میں ہے اللہ کی تسبیح کرتی ہے اسی کی حکومت ہے اور اس کی تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے

۲.      اسی نے تو تمہیں پیدا کیا ہے پھر کوئی تم میں سے کافر ہے اور کوئی مومن اور جو  کچھ تم کر رہے ہو اللہ دیکھ رہا ہے

۳.     اسی نے آسمانوں اور زمین کو ٹھیک طور پر بنایا ہے اور تمہاری صورت بنائی پھر تمہاری صورتیں اچھی بنائیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے

۴.     وہ جانتا ہے جو  کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور وہ جانتا ہے جو  تم چھپاتے ہو اور جو  تم ظاہر کرتے ہو اور اللہ ہی سینوں کے بھید جانتا ہے

۵.     کیا تمہارے ہاں ان کی خبر نہیں پہنچی جو  اس ے پہلے منکر ہوئے پس انہوں نے اپنے کام کا وبال چکھا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے

۶.      یہ اس لیے کہ ان کے پاس ان کے رسول واضح دلیلیں لے کر آتے تھے تو وہ کہا کرتے تھے کہ کیا آدمی ہم کو راہ دکھائیں گے پس انہوں نے انکار کیا اور منہ موڑ لیا اور اللہ نے پروا نہ کی اور اللہ بے نیاز تعریف کیا ہوا ہے

۷.     کافروں نے سمجھ لیا کہ قبروں سے اٹھائے نہ جائیں گے کہہ دو کیوں نہیں مجھے اپنے رب کی قسم ہے ضرور اٹھائے جاؤ گے پھر تمہیں بتلایا جائے گا جو  کچھ تم نے کیا تھا اور یہ بات اللہ پر آسان ہے

۸.     پس اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس نور پر جو  ہم نے نازل کیا ہے اور اللہ اس سے جو  تم کرتے ہو خبردار ہے

۹.      جس دن تمہیں جمع ہونے کے دن جمع کرے گا وہ دن ہار جیت کا ہے اور جو  کوئی اللہ پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے اللہ اس سے اس کی برائیاں دور کر دے گا اور اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے یہی بڑی کامیابی ہے

۱۰.    اور جنہوں نے انکار کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا یہی لوگ دوزخی ہیں اس میں ہمیشہ رہیں گے اور وہ بری جگہ ہے

۱۱.     اللہ کے حکم کے بغیر کوئی مصیبت بھی نہیں آتی اور جو  اللہ پر ایمان رکھتا ہے وہ اس کے دل کو ہدایت دیتا ہے اور اللہ ہر چیز جاننے والا ہے

۱۲.    اور اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو پھر اگر تم نے منہ موڑ لیا تو ہمارے رسول پر بھی صرف کھول کر ہی پہنچا دینا ہے

۱۳.    اللہ ہی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ ہی پر ایمانداروں کو بھروسہ رکھنا چاہیئے

۱۴.    اے ایمان والو بے شک تمہاری بیویوں اور اولاد میں سے بعض تمہارے دشمن بھی ہیں سو ان سے بچتے رہو اور اگر تم معاف کرو اور درگزر کرو اور بخش دو تو اللہ بھی بخشنے وا ا نہایت رحم والا ہے

۱۵.    تمہارے مال اور اولاد تمہارے لیے محض آزمائش ہیں اور اللہ کے پاس تو بڑا اجر ہے

۱۶.    پس جہاں تک تم سے ہو سکے اللہ سے ڈرو اور سنو اور حکم مانو اور اپنے بھلے کے لیے خرچ کرو اور جو  شخص اپنے دل کے لالچ سے محفوظ رکھا گیا سو وہی فلاح بھی پانے والے ہیں

۱۷.    اگر تم اللہ کو نیک قرض دو تو وہ اسے تمہارے لیے دگنا کر دے گا اور تمہیں بخش دے گا اور اللہ بڑا قدردان حلم والا ہے

۱۸.    سب چھپی اور کھلی کا جاننے والا غالب حکمت والا ہے

 

سورۃ  الطلاق

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اے نبی جب تم عورتوں کو طلاق دو تو ان کی عدت کے موقع پر طلاق دو اور عدت گنتے رہو اور اللہ سے ڈرتے رہو جو  تمہارا رب ہے نہ تم ہی ان کو ان کے گھروں سے نکالو اور نہ وہ خود ہی نکلیں مگر جب کھلم کھلا کوئی بے حیائی کا کام کریں اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اور جو  اللہ کی حدوں سے بڑھا ا تو اس نے اپنے نفس پر ظلم کیا آپ کو کیا معلوم کہ شاید اللہ اس کے بعد اور کوئی نئی بات پیدا کر دے

۲.      پس جب وہ اپنی عدت کو پہنچ جائیں تو انہیں دستور سے رکھ لو یا انہیں دستور سے چھوڑ دو اور دو معتبر آدمی اپنے میں سے گواہ کر لو اور اللہ کے لیے گواہی پوری دو یہ نصیحت کی باتیں انہیں سمجھائی جاتی ہیں جو  اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتے ہیں اور جو  اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لیے نجات کی صورت نکال دیتا ہے

۳.     اور اسے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہو اور جو  اللہ پر بھروسہ کرتا ہے سو وہی اس کو کافی ہے بے شک اللہ اپنا حکم پورا کرنے والا ہے اللہ نے ہر چیز کے لیے ایک اندازہ مقرر کر دیا ہے

۴.     اور تمہاری عورتوں میں سے جن کو حیض کی امید نہیں رہی ہے اگر تمہیں شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہیں اور ان کی بھی جنہیں ابھی حیض نہیں آیا اور حمل والیوں کی عدت ان کے بچہ جننے تک ہے اور جو  اللہ سے ڈرتا ہے وہ اس کے کام آسان کر دیتا ہے

۵.     یہ اللہ کا حکم ہے جو  اس نے تمہاری طرف نازل کیا ہے اور جو  اللہ سے ڈرتا ہے وہ اس سے اس کی برائیاں دور کر دیتا ہے اور اسے بڑا اجر بھی دیتا ہے

۶.      طلاق دی ہوئی عورتوں کو وہیں رکھو جہاں تم اپنے مقدور کے موافق رہتے ہو اور انہیں ایذا نہ دو انہیں تنگ کرنے کے لیے اور اگر وہ حاملہ ہوں تو انہیں نان و نفقہ دو جب تک وہ وضع حمل کریں پس اگر پلائیں دودھ تمہارے لیے تو دو ان کو ان کی اجرت دو اور آپس میں دستور کے مطابق مشورہ کر لو اور اگر تم آپس میں تنگی کرو تو اس کے لیے دوسری عورت دودھ پلائے گی

۷.     مقدور والا اپنے مقدور کے موافق خرچ کرے اور اگر تنگ دست ہو تو جو  کچھ اللہ نے اسے دیا ہے اس میں سے خرچ کرے اللہ کسی کو تکلیف نہیں دیتا مگر اسی قدر جو  اسے دے رکھا ہے عنقریب اللہ تنگی کے بعد آسانی کر دے گا

۸.     اور کتنی ہی بستیاں اپنے رب اور اس کے رسولوں کے حکم سے سر کش ہو گئیں پھر ہم نے بھی ان سے سخت حساب لیا اور ان کو بری سزا دی

۹.      پس ان بستیوں نے اپنے کام کا وبال چکھا اور ان کا انجام کار بربادی ہوئی

۱۰.    اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے پھر اے عقل والو اللہ سے ڈرتے رہو جو  ایمان لا چکے ہو بے شک اللہ نے تمہاری طرف نصیحت نازل کی ہے

۱۱.     یعنی ایک رسول جو  تمہیں اللہ کی واضح آیتیں پڑھ کر سناتا ہے تاکہ جو  ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام بھی کیے انہیں اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لے جائے اور جو  اللہ پر ایمان لائے اور اس نے نیک کام بھی کیے تو اسے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی وہ ان میں سدا رہیں گے اللہ نے اس کو بہت اچھی روزی دی ہے

۱۲.    اللہ ہی ہے جس نے سات آسمان پیدا کیے اور زمینیں بھی اتنی ہی ان میں حکم نازل ہوا کرتا ہے تاکہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ نے ہر چیز کو علم سے احاطہ کر رکھا ہے

 

سورۃ  التحریم

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اے نبی آپ کیوں حرام کرتے ہیں جو  اللہ نے آپ کے لیے حلال کیا ہے آپ اپنی بیویوں کی خوشنودی چاہتے ہیں اور اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے

۲.      اللہ نے تمہارے لیے اپنی قسموں کا توڑ دینا فرض کر دیا ہے اور اللہ ہی تمہارا مالک ہے اور وہی سب کا جاننے والا حکمت والا ہے

۳.     اور جب نبی نے چھپا کر اپنی کسی بیوی سے ایک بات کہہ دی اور پھر جب اس بیوی نے وہ بات بتا دی اور اللہ نے اس کو نبی پر ظاہر کر دیا تو نبی نے اس میں سے کچھ بات جتلا دی اور کچھ ٹال دی پس جب پیغمبر نے اس کو وہ بات جتلا دی تو بولی آپ کو کس نے یہ بات بتا دی آپ نے فرمایا مجھے خدائے علیم و خبیر نے یہ بات بتلائی

۴.     اگر تم دونوں اللہ کی جناب میں توبہ کرو تو (بہتر) ورنہ تمہارے دل تو مائل ہو ہی چکے ہیں اور اگر تم آپ کے خلاف ایک دوسرے کی مدد کرو گی تو بے شک اللہ آپ کا مددگار ہے اور جبرائیل اور نیک بخت ایمان والے بھی اور سب فرشتے اس کے بعد آپ کے حامی ہیں

۵.     اگر نبی تمہیں طلاق دے دے تو بہت جلد اس کا رب اس کے بدلے میں تم سے اچھی بیویاں دے دے گا فرمانبردار ایمان والیاں نمازی توبہ کرنے والی عبادت گزار روزہ دار بیوائیں اور کنواریاں

۶.      اے ایمان والو اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو دوزخ سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اس پر فرشتے سخت دل قوی ہیکل مقرر ہیں وہ اللہ کی نافرمانی نہیں کرتے جو  وہ انہیں حکم دے اور وہی کرتے ہیں جو  انہیں حکم دیا جاتا ہے

۷.     اے کافرو آج بہانے نہ بناؤ تمہیں وہی بدلہ دیا جائے گا جو  تم کیا کرتے تھے

۸.     اے ایمان والو اللہ کے سامنے خالص توبہ کرو کچھ بعید نہیں کہ تمہارا رب تم سے تمہارے گناہ دور کر دے اور تمہیں بہشتوں میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی جس دن اللہ اپنے نبی کو اور ان کو جو  اس کے ساتھ ایمان لائے رسوا نہیں کرے گا ان کا نور ان کے آگے اور ان کے دائیں دوڑ رہا ہو گا وہ کہہ رہے ہوں گے اے ہمارے رب ہمارے لیے ہمارا نور پورا کر اور ہمیں بخش دے بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے

۹.      اے نبی کافروں اور منافقوں سے جہاد کر اور ان پر سختی کر اور انکا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے

۱۰.    اللہ کافروں کے لیے ایک مثال بیان کرتا ہے نوح اور لوط کی بیوی کی وہ ہمارے دو نیک بندوں کے نکاح میں تھیں پھر ان دونوں نے ان کی خیانت کی سو وہ اللہ کے غضب سے بچانے میں ان کے کچھ بھی کام نہ آئے اور کہا جائے گا دونوں دوزخ میں داخل ہونے والوں کے ساتھ داخل ہو جاؤ

۱۱.     اور اللہ ایمان داروں کے لیے فرعون کی بیوی کی مثال بیان کرتا ہے جب اس نے کہا کہ اے میرے رب میرے لیے اپنے پاس جنت میں ایک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اس کے کام سے نجات دے اور مجھے ظالموں کی قوم سے نجات دے

۱۲.    اور مریم عمران کی بیٹی (کی مثال بیان کرتا ہے ) جس نے اپنی عصمت کو محفوظ رکھا پھر ہم نے اس میں اپنی طرف سے روح پھونکی اور اس نے اپنے رب کی باتوں کو اور اس کی کتابوں کو سچ جانا اور وہ عبادت کرنے والوں میں سے تھی

 

سورۃ  الملک

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      وہ ذات با برکت ہے جس کے ہاتھ میں سب حکومت ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے

۲.      جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ تمہیں آزمائیں کہ تم میں کس کے کام اچھے ہیں اور وہ غالب بخشنے والا ہے

۳.     جس نے سات آسمان اوپر تلے بنائے تو رحمان کی اس صنعت میں کوئی خلل نہ دیکھے گا تو پھر نگاہ دوڑا کیا تجھے کوئی شگاف دکھائی دیتا ہے

۴.     پھر دوبارہ نگاہ کر تیری طرف نگاہ ناکام لوٹ آئے گی اور وہ تھکی ہوئی ہو گی

۵.     اور ہم نے دنیا کے آسمان کو چراغوں سے آراستہ کیا ہے اور ہم نے انہیں شیطانوں کو مارنے کے لیے آلہ بنا دیا ہے اور ہم نے ان کے لیے بھڑکتی آگ کا عذاب تیار کر رکھا ہے

۶.      اور جنہوں نے اپنے رب کا انکار کیا ہے ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے

۷.     جب اس میں ڈالے جائیں گے تو اس کے شور کی آواز سنیں گے اور وہ جو ش مارتی ہو گی

۸.     ایسا معلوم ہو گا کہ جو ش کی وجہ سے ابھی پھٹ پڑے گی جب اس میں ایک گروہ ڈالا جائے گا تو ان سے دوزخ کے داروغہ پوچھیں گے کیا تمہارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تھا

۹.      وہ کہیں گے ہاں بے شک ہمارے پاس ڈرنے والا آیا تھا پر ہم نے جھٹلا دیا اور کہہ دیا کہ اللہ نے کچھ بھی نازل نہیں کیا تم خود بڑی گمراہی میں پڑے ہوئے ہو

۱۰.    اور کہیں گے کہ اگر ہم نے سنا یا سمجھا ہوتا تو ہم دوزخیوں میں نہ ہوتے

۱۱.     پھر وہ اپنے گناہ کا اقرار کریں گے سو دوزخیوں پر پھٹکار ہے

۱۲.    بے شک جو  لوگ اپنے رب سے بن دیکھے ڈرتے ہیں ان کے لیے بخشش اور بڑا اجر ہے

۱۳.    اور تم اپنی بات کو چھپاؤ یا ظاہر کرو بے شک وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے

۱۴.    بھلا وہ نہیں جانتا جس نے (سب کو) پیدا کیا وہ بڑا باریک بین خبردار ہے

۱۵.    وہی تو ہے جس نے تمہارے لیے زمین کو نرم کر دیا سو تم اس کے راستوں میں چلو پھر اور اللہ کے رزق میں سے کھاؤ اور اسی کے پاس پھر کر جانا ہے

۱۶.    کیا تم اس سے ڈرتے نہیں جو  آسمان میں ہے کہ وہ تمہیں زمین میں دھنسا دے پس یکایک وہ لرزنے لگے

۱۷.    کیا تم اس سے نڈر ہو گئے ہو جو  آسمان میں ہے وہ تم پر پتھر برسا دے پھر تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ میرا ڈرانا کیسا ہے

۱۸.    اور ان سے پہلے لوگ بھی جھٹلا چکے ہیں پھر ہماری ناراضگی کا کیا نتیجہ ہوا

۱۹.     اور کیا انہوں نے اپنے اوپر پرندوں کو پر کھولتے اور سکیڑتے ہوئے نہیں دیکھا جنہیں رحمان کے سوا کوئی نہیں تھام رہا بے شک وہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے

۲۰.   بھلا وہ تمہارا کون سا لشکر ہے جو  رحمٰن کے مقابلہ میں تمہاری مدد کرے گا کچھ نہیں کافر تو دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں

۲۱.    بھلا وہ کون ہے جو  تم کو روزی دے گا اگر وہ اپنی روزی بند کر لے کچھ نہیں بلکہ وہ سرکشی اور نفرت میں اڑے بیٹھے ہیں

۲۲.   پس کیا وہ شخص جو  اپنے منہ کے بل اوندھا چلتا ہے وہ زیادہ راہِ راست پر ہے یا وہ جو  سیدھے راستے پر سیدھا چلا جاتا ہے

۲۳.   کہہ دو اسی نے تم کو پیدا کیا ہے اور تمہارے لیے کان اور آنکھ اور دل بھی بنائے ہیں (مگر )تم بہت ہی کم شکر کرتے ہو

۲۴.   کہہ دو اسی نے تمہیں زمین میں پھیلایا ہے اور اسی کے پاس جمع کر کے لائے جاؤ گے

۲۵.   اور وہ کہتے ہیں کہ یہ وعدہ کب ہو گا اگر تم سچے ہو

۲۶.   کہہ دو اس کی خبر تو اللہ ہی کو ہے اور میں تو صاف صاف ڈرانے والا ہوں

۲۷.   پھر جب وہ اسے قریب دیکھیں گے تو ان کی صورتیں بگڑ جائیں گی جو  کافر ہیں اور کہا جائے گا یہ وہی ہے جسے تم دنیا میں مانگا کرتے تھے

۲۸.   کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی اگر اللہ مجھے اور میرے ساتھ والوں کو ہلاک کرے یا ہم پر رحم کرے پھر وہ کون ہے جو  منکروں کو دردناک عذاب سے بچا سکے

۲۹.    کہہ دو وہی رحمٰن ہے ہم اس پر ایمان لائے اور اسی پر ہم نے بھروسہ بھی کر رکھا پس عنقریب تم جان لو گے کون صریح گمراہی میں ہے

۳۰.   کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی اگر تمہارا پانی خشک ہو جائے تو وہ کون ہے جو  تمہارے پاس صاف پانی لے آئے گا

 

سورۃ  قلم

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      ن قلم کی قسم ہے اور اس کی جو  اس سے لکھتے ہیں

۲.      آپ اللہ کے فضل سے دیوانہ نہیں ہیں

۳.     اور آپ کے لیے تو بے شمار اجر ہے

۴.     اور بے شک آپ تو بڑے ہی خوش خلق ہیں

۵.     پس عنقریب آپ بھی دیکھ لیں گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے

۶.      کہ تم میں سے کون دیوانہ ہے

۷.     بے شک آپ کا رب ہی خوب جانتا ہے کہ کون اس کی راہ سے بہکا ہے اور وہ ہدایت پانے والوں کو بھی خوب جانتا ہے

۸.     پس آپ جھٹلانے والوں کا کہا نہ مانیں

۹.      وہ تو چاہتے ہیں کہ کہیں آپ نرمی کریں تو وہ بھی نرمی کریں

۱۰.    اور ہر قسمیں کھانے والے ذلیل کا کہا نہ مان

۱۱.     جو طعنے دینے والا چغلی کھانے والا ہے

۱۲.    نیکی سے روکنے والا حد سے بڑھا ہوا گناہگار ہے

۱۳.    بڑا اجڈ اس کے بعد بد اصل بھی ہے

۱۴.    اس لئے کہ وہ مال اور اولاد والا ہے

۱۵.    جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے پہلوں کی کہانیاں ہیں

۱۶.    عنقریب ہم اس کی ناک پر داغ لگائیں گے

۱۷.    بے شک ہم نے ان کو آزمایا ہے جیسا کہ ہم نے باغ والوں کو آزمایا تھا جب انہوں نے قسم کھائی تھی کہ وہ ضرور صبح ہوتے ہی اس کا پھل توڑ لیں گے

۱۸.    اور انشا اللہ بھی نہ کہا تھا

۱۹.     پھر تو اس پر رات ہی میں آپ کے رب کی طرف سے ایک جھونکا چل گیا درانحالیکہ وہ سونے والے تھے

۲۰.   پھر وہ کٹی ہوئی کھیتی کی طرح ہو گیا

۲۱.    پھر وہ صبح کو پکارنے لگے

۲۲.   کہ اپنے کھیت پر سویرے چلو اگر تم نے پھل توڑنا ہے

۲۳.   پھر وہ آپس میں چپکے چپکے یہ کہتے ہوئے چلے

۲۴.   کہ تمہارے باغ میں آج کوئی محتاج نہ آنے پائے

۲۵.   اور وہ سویرے ہی بڑے اہتمام سے پھل توڑنے کی قدرت کا خیال کر کے چل پڑے

۲۶.   پس جب انہوں نے اسے دیکھا تو کہنے لگے کہ ہم تو راہ بھول گئے ہیں

۲۷.   بلکہ ہم تو بدنصیب ہیں

۲۸.   پھر ان میں سے اچھے آدمی نے کہا کیا میں نے تمہیں نہیں کہا تھا کہ تم کس لیے تسبیح نہیں کرتے

۲۹.    انہوں نے کہا ہمارا رب پاک ہے بے شک ہم ظالم تھے

۳۰.   پھر ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر آپس میں ملامت کرنے لگے

۳۱.    انہوں نے کہا ہائے افسوس بے شک ہم سرکش تھے

۳۲.   شاید ہمارا رب ہمارے لیے اس سے بہتر باغ بدل دے بے شک ہم اپنے رب کی طرف رجوع کرنے والے ہیں

۳۳.   عذاب یونہی ہوا کرتا ہے اور البتہ آخرت کا عذاب تو کہیں بڑھ کر ہے کاش وہ جانتے

۳۴.   بے شک پرہیزگاروں کے لیے ان کے رب کے ہاں نعمت کے باغ ہیں

۳۵.   پس کیا ہم فرمانبرداروں کو مجرموں کی طرح کر دیں گے

۳۶.   تمہیں کیا ہو گیا کیسا فیصلہ کر رہے ہو

۳۷.   کیا تمہارے پاس کوئی کتاب ہے جس میں تم پڑھتے ہو

۳۸.   کہ بے شک تمہیں آخرت میں ملے گا جو  تم پسند کرتے ہو

۳۹.   کیا تمہارے لیے ہم نے قسمیں کھا لی ہیں جو  قیامت تک چلی جائیں گی کہ بے شک تمہیں وہی ملے گا جو  تم حکم کرو گے

۴۰.   ان سے پوچھئے کون سا ان میں اس بات کا ذمہ دار ہے

۴۱.    کیا ان کے معبود ہیں پھر اپنے معبودوں کو لے آئیں اگر وہ سچے ہیں

۴۲.   جس دن پنڈلی کھولی جائے گی اور وہ سجدہ کرنے کو بلائے جائیں گے تو وہ نہ کر سکیں گے

۴۳.   ان کی آنکھیں جھکی ہوں گی ان پر ذلت چھا رہی ہو گی اور وہ پہلے (دنیا میں) سجدہ کے لیے بلائے جاتے تھے حالانکہ وہ صحیح سالم ہوتے تھے

۴۴.   پس مجھے اور اس کلام کے جھٹلانے والوں کو چھوڑ دو ہم انہیں بتدریج (جہنم کی طرف) لے جائے گے اس طور پر کہ انہیں خبر بھی نہیں ہو گی

۴۵.   اور ہم انکو ڈھیل دیتے ہیں بے شک ہماری تدبیر زبردست ہے

۴۶.   کیا آپ ان سے کچھ اجرت مانگتے ہیں کہ جس کا تاوان کا ان پر بوجھ پڑ رہا ہے

۴۷.   یا ان کے پاس غیب کی خبر ہے کہ وہ اسے لکھ لیتے ہیں

۴۸.   پھر آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کریں اور مچھلی والے جیسے نہ ہو جائیں جب کہ اس نے اپنے رب کو پکارا اور وہ بہت ہی غمگین تھا

۴۹.   اگر اس کے رب کی رحمت اسے نہ سنبھال لیتی تو وہ برے حال سے چٹیل میدان میں پھینکا جاتا

۵۰.   پس اسے اس کے رب نے نوازا پھر اسے نیک بختوں میں کر دیا

۵۱.    اور بالکل قریب تھا کہ کافر آپ کو اپنی تیز نگاہوں سے پھسلا دیں جب کہ انہوں نے قرآن سنا اور کہتے ہیں کہ یہ تو دیوانہ ہے

۵۲.   اور حالانکہ یہ قرآن تمام دنیا کے لیے صرف نصیحت ہے

 

سورۃ الحاقۃ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      قیامت

۲.      قیامت کیا چیز ہے

۳.     اور تمہیں کس چیز نے بتایا کہ قیامت کیا ہے

۴.     ثمود اور عاد نے قیامت کو جھٹلایا تھا

۵.     سو ثمود تو سخت ہیبت ناک چیخ سے ہلاک کیے گئے

۶.      اور لیکن قوم عاد سو وہ ایک سخت آندھی سے ہلاک کیے گئے

۷.     وہ ان پر سات راتیں اور آٹھ دن لگاتار چلتی رہی (اگر تو موجود ہوتا) اس قوم کو اس طرح گرا ہوا دیکھتا کہ گویا کہ گھری ہوئی کھجوروں کے تنے ہیں

۸.     سو کیا تمہیں ان کا کوئی بچا ہوا نظر آتا ہے

۹.      اور فرعون اس سے پہلے کے لوگ اور الٹی ہوئی بستیوں والے گناہ کے مرتکب ہوئے

۱۰.    پس انہوں نے اپنے رب کے رسول کی نافرمانی کی تو اللہ نے انہیں سخت پکڑ لیا

۱۱.     بے شک ہم نے جب پانی حد سے گزر گیا تھا تو تمہیں کشتی میں سوار کر لیا تھا

۱۲.    تاکہ ہم اسے تمہارے لیے ایک یادگار بنائیں اور اس کو کان یا د رکھنے والے یاد رکھیں

۱۳.    پھر جب صور میں پھونکا جائے گا ایک بار پھونکا جانا

۱۴.    اور زمین اور پہاڑ اٹھائے جائیں گے پس وہ دونوں ریزہ ریزہ کر دیئے جائیں گے

۱۵.    پس اس دن قیامت ہو گی

۱۶.    اور آسمان پھٹ جائے گا اور وہ اس دن بودا ہو گا

۱۷.    اور اس کے کنارے پر فرشتے ہوں گے اور عرشِ الٰہی کو اپنے اوپر اس دن آٹھ فرشتے اٹھائیں گے

۱۸.    اس دن تم پیش کیے جاؤ گے تمہارا کوئی راز مخفی نہ رہے گا

۱۹.     جس کو اس کا اعمال نامہ اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا سو وہ کہے گا لو میرا اعمال نامہ پڑھو

۲۰.   بے شک میں سمجھتا تھا کہ میں اپنا حساب دیکھوں گا

۲۱.    سو وہ دل پسند عیش میں ہو گا

۲۲.   بلند بہشت میں

۲۳.   جس کے میوے جھکے ہوں گے

۲۴.   کھاؤ اور پیو ان کاموں کے بدلے میں جو  تم نے گزشتہ دنوں میں آگے بھیجے تھے

۲۵.   اور جس کا اعمال نامہ اس کے بائیں ہاتھ میں دیا گیا تو کہے گا اے کاش میرا اعمال نامہ نہ ملتا

۲۶.   اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے

۲۷.   کاش وہ (موت) خاتمہ کرنے والی ہوتی

۲۸.   میرا مال میرے کچھ کام نہ آیا

۲۹.    مجھ سے میری حکومت بھی جاتی رہی

۳۰.   اسے پکڑو اسے طوق پہنا دو

۳۱.    پھر اسے دوزخ میں ڈال دو

۳۲.   پھر ایک زنجیر میں جس کا طول ستر گز ہے اسے جکڑ دو

۳۳.   بے شک وہ اللہ پر یقین نہیں رکھتا تھا جو  عظمت والا ہے

۳۴.   اور نہ وہ مسکین کے کھانا کھلانے کی رغبت دیتا تھا

۳۵.   سو آج اس کا یہاں کوئی دوست نہیں

۳۶.   اور نہ کھانا ہے مگر زخموں کا دھوون

۳۷.   اسے سوائے گناہگاروں کے کوئی نہیں کھائے گا

۳۸.   سو میں ان چیزوں کی قسم کھاتا ہوں جو  تم دیکھتے ہو

۳۹.   اور ان کی جو  تم نہیں دیکھتے

۴۰.   کہ بے شک یہ (قرآن) رسول کریم کی زبان سے نکلا ہے

۴۱.    اور وہ کسی شاعر کا قول نہیں (مگر) تم بہت ہی کم یقین کرتے ہو

۴۲.   اور نہ ہی کسی جادوگر کا قول ہے تم بہت ہی کم غور کرتے ہو

۴۳.   وہ پروردگار عالم کا نازل کیا ہوا ہے

۴۴.   اور اگر وہ کوئی بناوٹی بات ہمارے ذمہ لگاتا

۴۵.   تو ہم اس کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے

۴۶.   پھر ہم اس کی رگِ گردن کاٹ ڈالتے

۴۷.   پھر تم میں سے کوئی بھی اس سے روکنے والا نہ ہوتا

۴۸.   اور بے شک وہ تو پرہیزگاروں کے لیے ایک نصیحت ہے

۴۹.   اور بے شک ہم جانتے ہیں کہ بعض تم میں سے جھٹلانے والے ہیں

۵۰.   اور بے شک وہ کفار پر باعث حسرت ہے

۵۱.    اور بے شک وہ یقین کرنے کے قابل ہے

۵۲.   پس اپنے رب کے نام کی تسبیح کر جو  بڑا عظمت والا ہے

 

سورۃ  معارج

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      ایک سوال کرنے والے نے اس عذاب کا سوال کیا جو  واقع ہونے والا ہے

۲.      کافروں کے لیے کہ اس کا کوئی ٹالنے والا نہیں

۳.     جس اللہ کی طرف سے واقع ہو گا جو  سیڑھیوں کا (یعنی آسمانوں کا) مالک ہے

۴.     جن سیڑھیوں سے ) فرشتے اور اہلِ ایمان کی روحیں اس کے پاس چڑھ کر جاتی ہیں (اور وہ عذاب) اس دن ہو گا جس کی مقدار پچاس ہزار سال کی ہے

۵.     آپ اچھی طرح سے صبر کیے رہیں

۶.      بے شک وہ اسے دور دیکھتے ہیں

۷.     اور ہم اسے قریب دیکھتے ہیں

۸.     جس دن آسمان پگھلے ہوئے تانبے کی مانند ہو گا

۹.      اور پہاڑ دھنی ہوئی رنگدار اون کی طرح ہوں گے

۱۰.    اور کوئی دوست کسی دوست کو نہیں پوچھے گا

۱۱.     وہ انہیں کھائیں جائیں گے مجرم چاہے گا کہ کاش اس دن کے عذاب کے بدلے میں اپنے بیٹوں کو دے دے

۱۲.    اور اپنی بیوی اور اپنے بھائی کو

۱۳.    اور اپنے اس کنبہ کو جو  اسے پناہ دیتا تھا

۱۴.    اور ان سب کو جو  زمین میں ہیں پھر اپنے آپ کو بچا لے

۱۵.    ہرگز نہیں بے شک وہ تو ایک آگ ہے

۱۶.    کھالوں کو اتارنے والی

۱۷.    اس کو بلائے گی جس نے پیٹھ پھیری اور منہ موڑا

۱۸.    اور مال جمع کیا اور گن گن کر رکھا

۱۹.     بے شک انسان کم ہمت پیدا ہوا ہے

۲۰.   جب اسے تکلیف پہنچتی ہے تو چلا اٹھتا ہے

۲۱.    اور جب اسے مال ملتا ہے تو بڑا بخیل ہے

۲۲.   مگر وہ نمازی

۲۳.   جو اپنی نماز پر ہمیشہ سے قائم ہیں

۲۴.   اور وہ جن کے مالوں میں حصہ معین ہے

۲۵.   سائل اور غیر سائل کے لیے

۲۶.   اور وہ جو  قیامت کے دن کا یقین رکھتے ہیں

۲۷.   اور وہ جو  اپنے رب کے عذاب سے ڈرنے والے ہیں

۲۸.   بے شک ان کے رب کے عذاب کا خطرہ لگا ہوا ہے

۲۹.    اور وہ جو  اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں

۳۰.   مگر اپنی بیویوں یا اپنی لونڈیوں سے سو بے شک انہیں کوئی ملامت نہیں

۳۱.    پس جو  کوئی اس کے سوا چاہے سو وہی لوگ حد سے بڑھنے والے ہیں

۳۲.   اور وہ جو اپنی امانتوں اور عہدوں کی رعایت رکھتے ہیں

۳۳.   اور وہ جو  اپنی گواہیوں پر قائم رہتے ہیں

۳۴.   اور وہ جو  اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں

۳۵.   وہی لوگ باغوں میں عزت سے رہیں گے

۳۶.   پس کافروں کو کیا ہو گیا کہ آپ کی طرف دوڑے آ رہے ہیں

۳۷.   دائیں اور بائیں سے ٹولیاں بنا کر

۳۸.   کیا ہر ایک ان میں سے طمع رکھتا ہے کہ وہ نعمت کے باغ میں داخل کیا جاوے گا

۳۹.   ہرگز نہیں بے شک ہم نے انہیں اس چیز سے پیدا کیا ہے جسے وہ بھی جانتے ہیں

۴۰.   پس میں مشرقوں اور مغربوں کے پروردگار کی قسم کھاتا ہوں (یعنی اپنی ذات کی) کہ ہم ضرور قادر ہیں

۴۱.    اس بات پر کہ ہم ان سے بہتر لوگ بدل کر لا سکتے ہیں اور ہم عاجز بھی نہیں ہیں

۴۲.   پھر انہیں چھوڑ دو کہ وہ بیہودہ باتوں اور کھیل میں لگے رہیں یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے

۴۳.   جس دن وہ دوڑتے ہوئے قبروں سے نکل پڑیں گے گویا کہ وہ ایک نشان کی طرف دوڑے چلے جا رہے ہیں

۴۴.   ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی ان پر ذلت چھا رہی ہو گی یہی وہ دن ہے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا

 

سورۃ نوح

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      بے شک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا تھا کہ اپنی قوم کو ڈرا اس سے پہلے کہ ان پر دردناک عذاب آ پڑے

۲.      اس نے کہا کہ اے میری قوم بے شک میں تمہارے لیے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں

۳.     کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو اور میرا کہا مانو

۴.     وہ تمہارے لیے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں ایک وقت مقرر تک مہلت دے گا بے شک اللہ کا وقت ٹھیرایا ہوا ہے جب آ جائے گا تو اس میں تاخیر نہ ہو گی کا ش تم جانتے

۵.     کہا اے میرے رب میں نے اپنی قوم کو رات اور دن بلایا

۶.      پھر وہ میرے بلانے سے اور بھی زیادہ بھاگتے رہے

۷.     اور بے شک جب کبھی میں نے انہیں بلایا تاکہ تو انہیں معاف کر دے تو انہوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں رکھ لیں اور انہوں نے اپنے کپڑے اوڑھ لیے اور ضد کی اور بہت بڑا تکبر کیا

۸.     پھر میں نے انہیں کھلم کھلا بھی بلایا

۹.      پھر میں نے انہیں علانیہ بھی کہا اور مخفی طور پر بھی کہا

۱۰.    پس میں نے کہا اپنے رب سے بخشش مانگو بے شک وہ بڑا بخشنے والا ہے

۱۱.     وہ آسمان سے تم پر (موسلا دھار) مینہ برسائے گا

۱۲.    اور مال اور اولاد سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغ بنا دے گا اور تمہارے لیے نہریں بنا دے گا

۱۳.    تمہیں کیا ہو گیا تم اللہ کی عظمت کا خیال نہیں رکھتے

۱۴.    حالانکہ اس نے تمہیں کئی طرح سے بنا یا ہے

۱۵.    کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ نے سات آسمان اوپر تلے (کیسے ) بنائے ہیں

۱۶.    اور ان میں چاند کو چمکتا ہوا بنایا اور آفتاب کو چراغ بنا دیا

۱۷.    اور اللہ ہی نے تمہیں زمین میں سے ایک خاص طور پر پیدا کیا

۱۸.    پھر وہ تمہیں اسی میں لوٹائے گا اور اسی میں سے (پھر) باہر نکالے گا

۱۹.     اور اللہ ہی نے تمہارے لیے زمین کو فرش بنایا ہے

۲۰.   تاکہ تم اس کے کھلے راستوں میں چلو

۲۱.    نوح نے کہا اے میرے رب بے شک انہوں نے میرا کہنا نہ مانا اور اس کو مانا جس کو اس کے مال اور اولاد نے نقصان کے سوا کچھ بھی فائدہ  نہیں دیا

۲۲.   اور انہوں نے بڑی زبردست چال چلی

۲۳.   اور کہا تم اپنے معبودوں کو ہرگز نہ چھوڑو اور نہ ودّ اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کو چھوڑو

۲۴.   اور انہوں نے بہتوں کو گمراہ کر دیا اور (اب آپ) ان ظالموں کی گمراہی اور بڑھا دیجیئے

۲۵.   وہ اپنے گناہوں کے سبب سے غرق کر دیئے گئے پھر دوزخ میں داخل کیے گئے پس انہوں نے اپنے لیے سوائے اللہ کے کوئی مددگار نہ پایا

۲۶.   اور نوح نے کہا اے میرے رب زمین پر کافروں میں سے کوئی رہنے والا نہ چھوڑ

۲۷.   اگر تو نے ان کو چھوڑ دیا تو تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور نسل بھی جو  ہو گی تو فاجر اور کافر ہی ہو گی

۲۸.   اے میرے رب مجھے اور میرے ماں باپ کو بخش دے اور اس کی جو  میرے گھر میں ایماندار ہو کر داخل ہو جائے اور ایماندار مردوں اور عورتوں کو اور ظالموں کو تو بربادی کے سوا اور کچھ زیادہ نہ کر

 

سورۃ الجنّ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کہہ دو کہ مجھے اس بات کی وحی آئی ہے کہ کچھ جن (مجھ سے قرآن پڑھتے ) سن گئے ہیں پھر انہوں نے (اپنی قوم سے ) جا کر کہہ دیا کہ ہم نے عجیب قرآن سنا ہے

۲.      جو نیکی کی طرف رہنمائی کرتا ہے سو ہم اس پر ایمان لائے ہیں اور ہم اپنے رب کا کسی کو شریک نہ ٹھیرائیں گے

۳.     اور ہمارے رب کی شان بلند ہے نہ اس کی کوئی بیوی ہے اور نہ بیٹا

۴.     اور ہم میں سے بعض بے وقوف ہیں جو  اللہ پر جھوٹی باتیں بنایا کرتے تھے

۵.     اور ہمیں خیال تھا کہ انسان اور جن اللہ پر ہرگز چھوٹ نہ بولیں گے

۶.      اور کچھ آدمی جنوں کے مردوں سے پناہ لیا کرتے تھے سو انہوں نے ان کی سرکشی اور بڑھا دی

۷.     اور وہ بھی سمجھے ہوئے تھے جیسا کہ تم نے سمجھ رکھا ہے کہ اللہ ہر گز کسی کو (رسول بنا کر) نہ بھیجے گا

۸.     اور ہم نے آسمان کو ٹٹولا تو ہم نے اسے سخت پہروں اور شعلوں سے بھرا ہوا پایا

۹.      اور ہم نے اس کے ٹھکانوں میں سننے کے لیے بیٹھا کرتے تھے پس جو  کوئی اب کان دھرتا ہے تو وہ اپنے لیے ایک انگارہ تاک لگانے ہوئے پاتا ہے

۱۰.    اور ہم نہیں جانتے کہ زمین والوں کے ساتھ نقصان کا ارادہ کیا گیا ہے یا ان کی نسبت ان کے رب نے راہ راست پر لانے کا ارادہ کیا ہے

۱۱.     اور کچھ تو ہم میں سے نیک ہیں اور کچھ اور طرح کے ہم بھی مختلف طریقوں پر تھے

۱۲.    اور بے شک ہم نے سمجھ لیا ہے کہ ہم اللہ کو زمین میں کبھی عاجز نہ کر سکیں گے اور نہ ہی ہم بھاگ کر عاجز کر سکیں گے

۱۳.    اور جب ہم نے ہدایت کی بات سنی تو ہم اس پر ایمان لے آئے پھر جو  اپنے رب پر ایمان لے لایا تو نہ اسے نقصان کا ڈر رہے گا اور نہ ظلم کا

۱۴.    اور کچھ تو ہم میں سے فرمانبردار ہیں اور کچھ نافرمان پس جو کوئی فرمانبردار ہو گیا سو ایسے لوگوں نے سیدھا راستہ تلاش کر لیا

۱۵.    اور لیکن جو  ظالم ہیں سو وہ دوزخ کا ایندھن ہوں گے

۱۶.    اور اگر (مکہ والے ) سیدھے راستے پر قائم رہتے تو ہم ان کو با افراط پانی سے سیراب کرتے

۱۷.    تاکہ اس (ارزانی) میں ان کا امتحان کریں اور جس نے اپنے رب کی یاد سے منہ موڑا تو وہ اسے سخت عذاب میں ڈالے گا

۱۸.    اور بے شک مسجدیں اللہ کے لیے ہیں پس تم اللہ کے ساتھ کسی کو نہ پکارو

۱۹.     اور جب اللہ کا بندہ (نبی) اس کو پکارنے کھڑا ہوتا ہے تو لوگ اس پر جمگھٹا کرنے لگتے ہیں

۲۰.   کہہ دو میں تو اپنے رب ہی کو پکارتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہیں کرتا

۲۱.    کہہ دو میں نہ تمہارے کسی ضرر کا اختیار رکھتا ہوں اور نہ کسی بھلائی کا

۲۲.   کہہ دو مجھے اللہ سے کوئی نہیں بچا سکے گا اور نہ مجھے اس کے سوا پناہ ملے گی

۲۳.   مگر اللہ کا پیغام اور اس کا حکم پہنچانا ہے اور جو  کوئی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا تو اس کے لیے دوزخ کی آگ ہے جس میں وہ سدا رہے گا

۲۴.   یہاں تک کہ جب وہ (عذاب) دیکھیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے تو وہ جان لیں گے کہ کس کے مددگار کمزور اور شمار میں کم ہیں

۲۵.   کہہ دو مجھے خبر نہیں جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ قریب ہے یا اس کے لیے میرا رب کوئی مدت ٹھیراتا ہے

۲۶.   وہ غیب جاننے والا ہے اپنے غائب کی باتوں پر کسی کو واقف نہیں کرتا

۲۷.   مگر اپنے پسندیدہ رسول کو پھر اس کے آگے اور پیچھے محافظ مقرر کر دیتا ہے

۲۸.   تاکہ وہ بظاہر جان لے کہ انہوں نے اپنے رب کے پیغامات پہنچا دیے اور اللہ نے تمام کاموں کو اپنے قبضے میں کر رکھا ہے اور اس نے ہر چیز کی گنتی شمار کر رکھی ہے

 

سورۃ مزمل

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اے چادر اوڑھنے والے

۲.      رات کو قیام کر مگر تھوڑا سا حصہ

۳.     آدھی رات یا اس میں سے تھوڑا سا حصہ کم کر دے

۴.     یا اس پر زیادہ کر دو اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کرو

۵.     ہم عنقریب آپ پر ایک بھاری بات کا (بوجھ) ڈالنے والے ہیں

۶.      بے شک رات کا اٹھنا نفس کو خوب زیر کرتا ہے اور بات بھی صحیح نکلتی ہے

۷.     بے شک دن میں آپ کے لیے بڑا کام ہے

۸.     اور اپنے رب کا نام لیا کرو اور سب سے الگ ہو کر اسی کی طرف آ جاؤ

۹.      وہ مشرق اور مغرب کا مالک ہے اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں پس اسی کو کارساز بنا لو

۱۰.    اور کافروں کی باتوں پر صبر کرو اور انہیں عمدگی سے چھوڑ دو

۱۱.     اور مجھے اور جھٹلانے والے دولت مندوں کو چھوڑ دو اور انہیں تھوڑی سی مدت و مہلت دو

۱۲.    بے شک ہمارے پاس بیڑیاں اور جہنم ہے

۱۳.    اور گلے میں اٹکنے والا کھانا اور دردناک عذاب

۱۴.    جس دن زمین اور پہاڑ لرزیں گے اور پہاڑ ریگ رواں کے تودے ہو جائیں گے

۱۵.    ہم نے تمہاری طرف تم پر گواہی دینے والا ایک رسول بھیجا ہے کہ جس طرح فرعون کی طرف ایک رسول بھیجا تھا

۱۶.    پھر فرعون نے اس رسول کی نافرمانی کی تو ہم نے اسے سخت پکڑ سے پکڑ لیا

۱۷.    پھر تم کس طرح بچو گے اگر تم نے بھی انکار کیا اس دن جو  لڑکوں کو بوڑھا کر دے گا

۱۸.    اس دن آسمان پھٹ جائے گا اس کا وعدہ ہو کر رہے گا

۱۹.     بے شک یہ (قرآن) ایک نصیحت ہے پھر جو  چاہے اپنے رب کی طرف آنے کا راستہ بنا لے

۲۰.   بے شک آپ کا رب جانتا ہے کہ آپ اور جو  لوگ آپ کے ساتھ ہیں (کبھی) دو تہائی رات کے قریب اور (کبھی) آدھی رات اور (کبھی) تہائی رات سے (نماز تہجد) میں کھڑے ہوتے ہیں اور اللہ ہی رات اور دن کا اندازہ کرتا ہے اسے معلوم ہے کہ تم اس کو نباہ نہیں سکتے سو اس نے تم پر رحم کیا پس پڑھو جتنا قرآن میں سے آسان ہو اسے علم ہے کہ تم میں سے کچھ بیمار ہوں گے اور کچھ اور لوگ بھی جو  اللہ کا فضل تلاش کرتے ہوئے زمین پر سفر کریں گے اور کچھ اور لوگ ہوں گے جو  اللہ کی راہ میں جہاد کریں گے پس پڑھو جو  اس میں سے آسان ہو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ کو اچھی طرح (یعنی اخلاص سے ) قرض دو اور جو  کچھ نیکی آگے بھیجو گے اپنے واسطے تو اس کو اللہ کے ہاں بہتر اور بڑے اجر کی چیز پاؤ گے اور اللہ سے بخشش مانگو بے شک اللہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے

 

سورۃ المدثر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اے کپڑے میں لپٹنے والے

۲.      اٹھو پھر (کافروں کو) ڈراؤ

۳.     اور اپنے رب کی بڑائی بیان کرو

۴.     اور اپنے کپڑے پاک رکھو

۵.     اور میل کچیل دور کرو

۶.      اور بدلہ پانے کی غرض سے احسان نہ کرو

۷.     اور اپنے رب کے لیے صبر کرو

۸.     پھر جب صور میں پھونکا جائے گا

۹.      پس وہ اس دن بڑا کٹھن دن ہو گا

۱۰.    کافروں پر وہ آسان نہ ہو گا

۱۱.     مجھے اور اس کو چھوڑ دو کہ جس کو میں نے اکیلا پیدا کیا

۱۲.    اور اس کو بڑھنے والا مال دیا

۱۳.    اور حاضر رہنے والے بیٹے دیئے

۱۴.    اور اس کے لیے ہر طرح کا سامان تیار کر دیا

۱۵.    پھر وہ طمع کرتا ہے کہ میں اور بڑھا دوں

۱۶.    ہرگز نہیں بے شک وہ ہماری آیات کا سخت مخالف ہے

۱۷.    عنقریب میں اسے اونچی گھاٹی پر چڑھاؤں گا

۱۸.    بے شک اس نے سوچا اور اندازہ لگایا

۱۹.     پھر اسے اللہ کی مار اس نے کیسا اندازہ لگایا

۲۰.   پھر اسے اللہ کی مار اس نے کیسا اندازہ لگایا

۲۱.    پھر اس نے دیکھا

۲۲.   پھر اس نے تیوری چڑھائی اور منہ بنایا

۲۳.   پھر پیٹھ پھیر لی اور تکبر کیا

۲۴.   پھر کہا یہ تو ایک جادو ہے جو  چلا آتا ہے

۲۵.   یہ تو ہو نہ ہو آدمی کا کلام ہے

۲۶.   عنقریب اس کو دوزخ میں ڈالوں گا

۲۷.   اور آپ کو کیا خبر کہ دوزخ کیا ہے

۲۸.   نہ باقی رکھے اور نہ چھوڑے

۲۹.    آدمی کو جھلس دے

۳۰.   اس پر انیس (فرشتے ) مقرر ہیں

۳۱.    اور ہم نے دوزخ پر فرشتے ہی رکھے ہیں اور ان کی تعداد کافروں کے لیے آزمائش بنائی ہے تاکہ جن کو کتاب دی گئی ہے وہ یقین کر لیں اور ایمان داروں کا ایمان بڑھے اور تاکہ اہلِ کتاب اور ایمان دار شک نہ کریں اور تاکہ جن کے دلوں میں (نفاق کی) بیماری ہے اور کافر یہ کہیں کہ اللہ کی اس بیان سے کیا غرض ہے اور اللہ اس طرح سے جسے چاہتا ہے گمراہ کر تا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے اور آپ کے رب کے لشکروں کو اس کے سوا اور کوئی نہیں جانتا اور دوزخ (کا حال بیان کرنا)صرف آدمیوں کی نصیحت کے لیے ہے

۳۲.   نہیں نہیں قسم ہے چاند کی

۳۳.   اور رات کی جب وہ ڈھلے

۳۴.   اور صبح کی جب وہ روشن ہو جائے

۳۵.   کہ وہ (دوزخ) بڑی بڑی مصیبتوں میں سے ایک ہے

۳۶.   انسان کو ڈرانے والی ہے

۳۷.   تم میں سے ہر ایک کے لیے خواہ کوئی اس کے آگے آئے یا پیچھے ہٹے

۳۸.   ہر شخص اپنے اعمال کے سبب گروی ہے

۳۹.   مگر داہنے والے

۴۰.   باغوں میں ہوں گے ایک دوسرے سے پوچھیں گے

۴۱.    گناہگاروں کی نسبت

۴۲.   کس چیز نے تمہیں دوزخ میں ڈالا

۴۳.   وہ کہیں گے کہ ہم نمازی نہ تھے

۴۴.   اور نہ ہم مسکینوں کو کھانا کھلاتے تھے

۴۵.   اور ہم بکواس کرنے والوں کے ساتھ بکواس کیا کرتے تھے

۴۶.   اور ہم انصاف کے دن کو جھٹلایا کرتے تھے

۴۷.   یہاں تک کہ ہمیں موت آ پہنچی

۴۸.   پس ان کو سفارش کرنے والوں کی سفارش نفع نہ دے گی

۴۹.   پتہ نہیں کیا ہو گیا کہ وہ نصیحت سے منہ موڑ رہے ہیں

۵۰.   گویا کہ وہ بدکنے والے گدھے ہیں

۵۱.    جو شیر سے بھاگے ہیں

۵۲.   بلکہ ہر ایک آدمی ان میں سے چاہتا ہے کہ اسے کھلے ہوئے صحیفے دیئے جائیں

۵۳.   ہرگز نہیں بلکہ وہ آخرت سے نہیں ڈرتے

۵۴.   ہرگز نہیں بے شک یہ (قرآن) ایک نصیحت ہے

۵۵.   پس جو  چاہے اس کو یاد کر لے

۵۶.   اور کوئی بھی یاد نہیں کر سکتا مگر جبکہ اللہ ہی چاہے وہی جس سے ڈرنا چاہیے اور وہی بخشنے والا ہے

 

سورۃ القیامۃ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      قیامت کے دن کی قسم ہے

۲.      اور پشیمان ہونے والے شخص کی قسم ہے

۳.     کیا انسان سمجھتا ہے کہ ہم اس کی ہڈیاں جمع نہ کریں گے

۴.     ہاں ہم تو اس پر قادر ہیں کہ اس کی پور پور درست کر دیں

۵.     بلکہ انسان تو چاہتا ہے کہ آئندہ بھی نافرمانی کرتا رہے

۶.      پوچھتا ہے کہ قیامت کا دن کب ہو گا

۷.     پس جب آنکھیں چندھیا جائیں گی

۸.     اور چاند بے نور ہو جائے گا

۹.      اور سورج اور چاند اکھٹے کیے جائیں گے

۱۰.    اس دن انسان کہے گا کہ بھاگنے کی جگہ کہاں ہے

۱۱.     ہر گز نہیں کہیں پناہ نہیں

۱۲.    اس دن آپ کے رب ہی کی طرف ٹھکانہ ہے

۱۳.    اس دن انسان کو بتا دیا جائے گا کہ وہ کیا لایا اور کیا چھوڑ آیا

۱۴.    بلکہ انسان اپنے اوپر خود شاہد ہے

۱۵.    گو وہ کتنے ہی بہانے پیش کرے

۱۶.    آپ (وحی ختم ہونے سے پہلے ) قرآن پر اپنی زبان نہ ہلایا کیجیئے تاکہ آپ اسے جلدی جلدی لیں

۱۷.    بے شک اس کا جمع کرنا اور پڑھا دینا ہمارے ذمہ ہے

۱۸.    پھر جب ہم ا سکی قرأت کر چکیں تو اس کی قرأت کا اتباع کیجیئے

۱۹.     پھر بے شک اس کا کھول کر بیان کرنا ہمارے ذمہ ہے

۲۰.   ہر گز نہیں بلکہ تم تو دنیا کو چاہتے ہو

۲۱.    اور آخرت کو چھوڑتے ہو

۲۲.   کئی چہرے اس دن تر و تازہ ہوں گے

۲۳.   اپنے رب کی طرف دیکھتے ہوں گے

۲۴.   اور کتنے چہرے اس دن اداس ہوں گے

۲۵.   خیال کر رہے ہوں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑ دینے والی سختی کی جائے گی

۲۶.   نہیں نہیں جب کہ جان گلے تک پہنچ جائے گی

۲۷.   اور لوگ کہیں گے کوئی جھاڑنے والا ہے

۲۸.   اور وہ خیال کرے گا کہ یہ وقت جدائی کا ہے

۲۹.    اور ایک پنڈلی دوسری پنڈلی سے لپٹ جائے گی

۳۰.   تیرے رب کی طرف اس دن چلنا ہو گا

۳۱.    پھر نہ تو اس نے تصدیق کی اور نہ نماز پڑھی

۳۲.   بلکہ جھٹلایا اور منہ موڑا

۳۳.   پھر اپنے گھر والوں کی طرف اکڑتا ہوا چلا گیا

۳۴.   اے انسان) تیرے لیے افسوس پر افسوس ہے

۳۵.   پھر تیرے لیے افسوس پر افسوس ہے

۳۶.   کیا انسان یہ سمجھ رہا ہے کہ وہ یونہی چھوڑ دیا جائے گا

۳۷.   کیا وہ ٹپکتی منی کی ایک بوند نہ تھا

۳۸.   پھر وہ لوتھڑا بنا پھر اللہ نے اسے بنا کر ٹھیک کیا

۳۹.   پھر اس نے مرد و عورت کا جوڑا بنایا

۴۰.   پھر کیا وہ اللہ مردے زندہ کر دینے پر قادر نہیں

 

سورۃ الدھر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      انسان پر ضرور ایک ایسا زمانہ بھی آیا ہے کہ اس کا کہیں کچھ بھی ذکر نہ تھا

۲.      بے شک ہم نے انسان کو ایک مرکب بوند سے پیدا کیا ہم اس کی آزمائش کرنا چاہتے تھے پس ہم نے اسے سننے والا دیکھنے والا بنا دیا

۳.     بے شک ہم نے اسے راستہ دکھا دیا یا تو وہ شکر گزار ہے اور یا ناشکرا

۴.     بے شک ہم نے کافروں کے لیے زنجیریں اور طوق اور دھکتی آگ تیار کر رکھی ہے

۵.     بے شک نیک ایسی شراب کے پیالے پئیں گے جس میں چشمہ کافور کی آمیزش ہو گی

۶.      وہ ایک چشمہ ہو گا جس میں سے اللہ کے بندے پئیں گے اس کو آسانی سے بہا کر لے جائیں گے

۷.     وہ اپنی منتیں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے رہتے ہیں جس کی مصیبت ہر جگہ پھیلی ہوئی ہو گی

۸.     اور وہ اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں

۹.      ہم جو  تمہیں کھلاتے ہیں تو خاص اللہ کے لیے نہ ہمیں تم سے بدلہ لینا مقصود ہے اور نہ شکر گزاری

۱۰.    ہم تو اپنے رب سے ایک اداس (اور ) ہولناک دن سے ڈرتے ہیں

۱۱.     پس اللہ اس دن کی مصیبت سے انہیں بچا لے گا اور ان کے سامنے تازگی اور خوشی لائے گا

۱۲.    اور ان کے صبر کے بدلے ان کو جنت اور ریشمی پوشاکیں دے گا

۱۳.    اس میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے نہ وہاں دھوپ دیکھیں گے اور نہ سردی

۱۴.    اور ان پر اس کے سائے جھک رہے ہوں گے اور پھلوں کے گوشے بہت ہی قریب لٹک رہے ہوں گے

۱۵.    اور ان پر چاندی کے برتن اور شیشے کے آبخوروں کا دور چل رہا ہو گا

۱۶.    شیشے بھی چاندی کے شیشے جو  ایک خاص انداز پر ڈھالے گئے ہوں گے

۱۷.    اور انہیں وہاں ایسی شراب کا پیالہ پلایا جائے گا جس میں سونٹھ کی آمیزش ہو گی

۱۸.    وہ وہاں ایک چشمہ ہے جس کا نام سلسبیل ہے

۱۹.     اور ان کے پاس سدا رہنے والے لڑکے (خادم) گھومتے ہوں گے جو  تو ان کو دیکھے گا تو خیال کرے گا کہ وہ بکھرے ہوئے موتی ہیں

۲۰.   اور جب تو وہاں دیکھے گا تو نعمت اور بڑی سلطنت دیکھے گا

۲۱.    ان پر باریک سبز اور موٹے ریشم کے لباس ہوں گے اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے اور انہیں ان کا رب پاک شراب پلائے گا

۲۲.   بے شک یہ تمہارے (نیک اعمال کا) بدلہ ہے اور تمہاری کوشش مقبول ہوئی

۲۳.   بے شک ہم نے ہی آپ پر یہ قرآن تھوڑا تھوڑا اتارا ہے

۲۴.   پھر آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کیا کریں اور ان میں سے کسی بدکار یا ناشکرے کا کہا نہ مانا کریں

۲۵.   اور اپنے رب کا نام صبح اور شام یاد کیا کریں

۲۶.   اور کچھ حصہ رات میں بھی اس کو سجدہ کیجیئے اور رات میں دیر تک اس کی تسبیح کیجیئے

۲۷.   بے شک یہ لوگ دنیا کو چاہتے ہیں اور اپنے پیچھے ایک بھاری دن کو چھوڑتے ہیں

۲۸.   ہم ہی نے انہیں پیدا کیا اور ان کے جوڑ مضبوط کر دیئے اور جب ہم چاہیں ان جیسے ان کے بدلے اور لا سکتے ہیں

۲۹.    بے شک یہ ایک نصیحت ہے پس جو  کوئی چاہے اپنے رب کی طرف راستہ اختیار کرے

۳۰.   اور تم جب ہی چاہو گے جب اللہ چاہے گا بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے

۳۱.    جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے اور ظالموں کے لیے تو اس نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے

 

سورۃ المرسلٰت

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      ان ہواؤں کی قسم ہے جو  نفع پہنچانے کے لیے بھیجی جاتی ہیں

۲.      پھر ان ہواؤں کی جو  تندی سے چلتی ہیں

۳.     اور ان ہواؤں کی جو  بادلوں کو اٹھا کر پھیلاتی ہیں

۴.     پھر ان ہواؤں کی جو  بادلوں کو متفرق کر دیتی ہیں

۵.     پھر ان ہواؤں کی جو  (دل میں) اللہ کی یاد کا القا کرتی ہیں

۶.      الزام اتارنے یا ڈرانے کے لیے

۷.     جن کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ضرور ہونے والی ہے

۸.     پس جب ستارے مٹا دیئے جائیں گے

۹.      اور جب آسمان پھٹ جائیں گے

۱۰.    اور جب پہاڑ اڑائے جائیں گے

۱۱.     اور جب رسول وقت معین پر جمع کیے جائیں گے

۱۲.    کس دن کے لیے تاخیر کی گئی تھی

۱۳.    فیصلہ کے دن کے لیے

۱۴.    اور آپ کو کیا معلوم کہ فیصلہ کا دن کیا ہے

۱۵.    اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۱۶.    کیا ہم نے پہلوں کو ہلاک نہیں کر ڈالا

۱۷.    پھر ہم ان کے پیچھے دوسروں کو چلائیں گے

۱۸.    مجرموں کے ساتھ ہم ایسا ہی برتاؤ کرتے ہیں

۱۹.     اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۲۰.   کیا ہم نے تمہیں ایک ذلیل پانی سے نہیں پیدا کیا

۲۱.    پھر ہم نے اس کو ایک محفوظ ٹھکانے میں رکھ دیا

۲۲.   ایک معین اندازے تک

۲۳.   پھر ہم نے اندازہ لگایا تو ہم تو کیسے اچھے اندازہ لگانے والے ہیں

۲۴.   اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۲۵.   کیا ہم نے زمین کو جمع کرنے والی نہیں بنایا

۲۶.   زندوں اور مردوں کو

۲۷.   اور ہم نے اس میں مضبوط اونچے اونچے پہاڑ رکھ دیئے اور ہم نے تمہیں میٹھا پانی پلایا

۲۸.   اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۲۹.    اس (دوزخ) کی طرف چلو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے

۳۰.   ایک سائبان کی طرف چلو جسکے تین حصے ہیں

۳۱.    نہ وہ سایہ کرے اور نہ تپش سے بچائے

۳۲.   بے شک وہ محل جیسے انگارے پھینکے گی

۳۳.   گویا کہ وہ زرد اونٹ ہیں

۳۴.   اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۳۵.   یہ وہ دن ہے جس میں بات بھی نہ کر سکیں گے

۳۶.   اور نہ انہیں عذر کرنے کی اجازت ہو گی

۳۷.   اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۳۸.   یہ فیصلہ کا دن ہے ہم تمہیں اور پہلوں کو جمع کریں گے

۳۹.   پس اگر تمہارے پاس کوئی تدبیر ہے تو مجھ پر کر دیکھو

۴۰.   اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۴۱.    بے شک پرہیزگار ٹھنڈی چھاؤں اور چشموں میں ہوں گے

۴۲.   اور میووں میں جو  وہ چاہیں گے

۴۳.   مزے سے کھاؤ اور پیو ان کاموں کے بدلے جو  تم کرتے رہے

۴۴.   بے شک ہم اسی طرح نیکو کاروں کو بدلہ دیتے ہیں

۴۵.   اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۴۶.   کھاؤ اور چند روز فائدہ اٹھاؤ بے شک تم مجرم ہو

۴۷.   اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۴۸.   اور جب ان سے کہا جاتا تھا کہ رکوع کرو تو رکوع نہ کرتے تھے

۴۹.   اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہے

۵۰.   پس اس کے بعد کس بات پر ایمان لائیں گے

 

سورۃ نباء

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کس چیز کی بابت وہ آپس میں سوال کرتے ہیں

۲.      اس بڑی خبر کے متعلق

۳.     جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں

۴.     ہرگز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے

۵.     پھر ہر گز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے

۶.      کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا

۷.     اور پہاڑوں کو میخیں

۸.     اور ہم نے تمہیں جوڑے جوڑے پیدا کیا

۹.      اور تمہاری نیند کو راحت کا باعث بنایا

۱۰.    اور رات کو پردہ پوش بنایا

۱۱.     اور دن کو روزی کمانے کے لیے بنایا

۱۲.    اور ہم نے تمہارے اوپر سات سخت (آسمان) بنائے

۱۳.    اور ایک جگمگاتا ہوا چراغ بنایا

۱۴.    اور ہم نے بادلوں سے زور کا پانی اتارا

۱۵.    تاکہ ہم اس سے اناج اور گھاس اگائیں

۱۶.    اور گھنے باغ اگائیں

۱۷.    بے شک فیصلہ کا دن معین ہو چکا ہے

۱۸.    جس دن صور میں پھونکا جائے گا پھر تم گروہ در گروہ چلے آؤ گے

۱۹.     اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس میں) دروازے ہو جائیں گے

۲۰.   اور پہاڑ اڑائے جائیں گے توریت ہو جائیں گے

۲۱.    بے شک دوزخ گھات میں لگی ہے

۲۲.   سرشکوں کے لیے ٹھکانہ ہے

۲۳.   کہ وہ اس میں ہمیشہ پڑے رہیں گے

۲۴.   نہ وہاں کسی ٹھنڈک کا مزہ چکھیں گے اور نہ کسی پینے کی چیز کا

۲۵.   مگر گرم پانی اور بہتی پیپ

۲۶.   پورا پورا بدلہ ملے گا

۲۷.   بے شک وہ حساب کی امید نہ رکھتے تھے

۲۸.   اور ہماری آیتوں کو بہت جھٹلایا کرتے تھے

۲۹.    اور ہم نے ہر چیز کو کتاب میں شمار کر رکھا ہے

۳۰.   پس چکھو سو ہم تمہارے لیے عذاب ہی زیادہ کرتے رہیں گے

۳۱.    بے شک پرہیزگاروں کے لیے کامیابی ہے

۳۲.   باغ اور انگور

۳۳.   اور نوجوان ہم عمر عورتیں

۳۴.   اور پیالے چھلکتے ہوئے

۳۵.   نہ وہاں بیہودہ باتیں سنیں گے اور نہ جھوٹ

۳۶.   آپ کے رب کی طرف سے حسب اعمال بدلہ عطا ہو گا

۳۷.   جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے اور جو  کچھ ان کے درمیان ہے بڑا مہربان کہ وہ اس سے بات نہیں کر سکیں گے

۳۸.   جس دن جبرائیل اور سب فرشتے صف باندھ کر کھڑے ہوں گے کوئی نہیں بولے گا مگر وہ جس کو رحمٰن اجازت دے گا اور وہ بات ٹھیک کہے گا

۳۹.   یہ یقینی دن ہے پس جو  چاہے اپنے رب کے پاس ٹھکانا بنا لے

۴۰.   بے شک ہم نے تمہیں ایک عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرایا ہے جس دن آدمی دیکھے گا جو  کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا تھا اور کافر کہے گا اے کاش میں مٹی ہو گیا ہوتا

 

سورۃ نٰزِعٰت

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جوڑوں میں گھس کر نکالنے والوں کی قسم ہے

۲.      اور بند کھولنے والوں کی

۳.     اور تیزی سے تیرنے والوں کی

۴.     پھر دوڑ کر آگے بڑھ جانے والوں کی

۵.     پھر ہر امر کی تدبیر کرنے والوں کی

۶.      جس دن کانپنے والی کانپے گی

۷.     اس کے پیچھے آنے والی پیچھے آئے گی

۸.     کئی دل اس دن دھڑک رہے ہوں گے

۹.      ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی

۱۰.    وہ کہتے ہیں کیا ہم پہلی حالت میں لوٹائے جائیں گے

۱۱.     کیا جب ہم بوسیدہ ہڈیاں ہو جائیں گے

۱۲.    کہتے ہیں کہ یہ تو اس وقت خسارہ کا لوٹنا ہو گا

۱۳.    پھر وہ واقعہ صرف ایک ہی ہیبت ناک آواز ہے

۱۴.    پس وہ اسی وقت میدان میں آ موجود ہوں گے

۱۵.    کیا آپ کو موسیٰ کا حال معلوم ہوا ہے

۱۶.    جب کہ مقدس وادی طویٰ میں اس کے رب نے اسے پکارا

۱۷.    فرعون کے پاس جاؤ کیونکہ اس نے سرکشی کی ہے

۱۸.    پس کہو کیا تیری خواہش ہے کہ تو پاک ہو

۱۹.     اور میں تجھے تیرے رب کی طرف راہ بتاؤں کہ تو ڈرے

۲۰.   پس اس نے اس کو بڑی نشانی دکھائی

۲۱.    تو اس نے جھٹلایا اور نافرمانی کی

۲۲.   پھر کوشش کرتا ہوا واپس لوٹا

۲۳.   پھر اس نے سب کو جمع کیا پھر پکارا

۲۴.   پھر کہا کہ میں تمہارا سب سے برتر رب ہوں

۲۵.   پھر اللہ نے اس کو آخرت اور دنیا کے عذاب میں پکڑ لیا

۲۶.   بے شک اس میں اس کے لیے عبرت ہے جو  ڈرتا ہے

۲۷.   کیا تمہارا بنانا بڑی بات ہے یا آسمان کا جس کو ہم نے بنایا ہے

۲۸.   ا سکی چھت بلند کی پھر اس کو سنوارا

۲۹.    اور اس کی رات اندھیری کی اور اس کے دن کو ظاہر کیا

۳۰.   اور اس کے بعد زمین کو بچھا دیا

۳۱.    اس سے اس کا پانی اور اس کا چارا نکالا

۳۲.   اور پہاڑوں کو خوب جما دیا

۳۳.   تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات ہے

۳۴.   پس جب وہ بڑا حادثہ آئے گا

۳۵.   جس دن انسان اپنے کیے کو یاد کرے گا

۳۶.   اور ہر دیکھنے والے کے لیے دوزخ سامنے لائی جائے گی

۳۷.   سو جس نے سرکشی کی

۳۸.   اور دنیا کی زندگی کو ترجیح دی

۳۹.   سو بے شک اس کا ٹھکانا دوزخ ہی ہے

۴۰.   اور لیکن جو  اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا رہا اور اس نے اپنے نفس کو بری خواہش سے روکا

۴۱.    سو بے شک اس کا ٹھکانا بہشت ہی ہے

۴۲.   آپ سے قیامت کی بابت پوچھتے ہیں کہ اس کا قیام کب ہو گا

۴۳.   آپ کو اس کے ذکر سے کیا واسطہ

۴۴.   اس کے علم کی انتہا آپ کے رب ہی کی طرف ہے

۴۵.   بے شک آپ تو صرف اس کو ڈرانے والے ہیں جو  اس سے ڈرتا ہے

۴۶.   جس دن اسے دیکھ لیں گے (تو یہی سمجھیں گے کہ دنیا میں) گویا ہم ایک شام یا اس کی صبح تک ٹھیرے تھے

 

سورۃ عَبَس

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      پیغمبر چین بجیں ہوئے اور منہ موڑ لیا

۲.      کہ ان کے پاس ایک اندھا آیا

۳.     اور آپ کو کیا معلوم کہ شاید وہ پاک ہو جائے

۴.     یا وہ نصیحت پکڑ لے تو اس کو نصیحت نفع دے

۵.     لیکن وہ جو  پروا نہیں کرتا

۶.      سو آپ کے لیے توجہ کرتے ہیں

۷.     حالانکہ آپ پر اس کے نہ سدھرنے کا کوئی الزام نہیں

۸.     اور لیکن جو  آپ کے پاس دوڑتا ہوا آیا

۹.      اور وہ ڈر رہا ہے

۱۰.    تو آپ اس سے بے پروائی کرتے ہیں

۱۱.     ایسا نہیں چاہیئے بے شک یہ تو ایک نصیحت ہے

۱۲.    پس جو  چاہے اس کو یاد کرے

۱۳.    وہ عزت والے صحیفوں میں ہے

۱۴.    جو بلند مرتبہ اور پاک ہیں

۱۵.    ان لکھنے والوں کے ہاتھوں میں

۱۶.    جو بڑے بزرگ نیکو کار ہیں

۱۷.    انسان پر خدا کی مار وہ کیسا ناشکرا ہے

۱۸.    اس نے کس چیز سے اس کو بنایا

۱۹.     ایک بوند سے اس کو بنایا پھر اس کا اندازہ ٹھیرایا

۲۰.   پھر اس پر راستہ آسان کر دیا

۲۱.    پھر اس کو موت دی پھر اس کو قبر میں رکھوایا

۲۲.   پھر جب چاہے گا اٹھا کر کھڑا کرے گا

۲۳.   ایسا نہیں چاہیئے اس نے تعمیل نہیں کی جو  اس کو حکم دیا تھا

۲۴.   پس انسان کو اپنے کھانے کی طرف غور کرنا چاہیئے

۲۵.   کہ ہم نے اوپر سے مینہ برسایا

۲۶.   پھر ہم نے زمین کو چیر کر پھاڑا

۲۷.   پھر ہم نے اس میں اناج ا گایا

۲۸.   اور انگور اور ترکاریاں

۲۹.    اور زیتون اور کھجور

۳۰.   اور گھنے باغ

۳۱.    اور میوے اور گھاس

۳۲.   تمہارے لیے اور تمہارے چار پایوں کے لیے سامان حیات

۳۳.   پھر جس وقت کانوں کا بہرا کرنے والا شور برپا ہو گا

۳۴.   جس دن آدمی اپنے بھائی سے بھاگے گا

۳۵.   اور اپنی ماں اور باپ سے

۳۶.   اور اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں سے

۳۷.   ہر شخص کی ایسی حالت ہو گی جو  اس کو اوروں کی طرف سے بے پروا کر دے گی

۳۸.   اور کچھ چہرے اس دن چمک رہے ہوں گے

۳۹.   ہنستے ہوئے خوش و خرم

۴۰.   اور کچھ چہرے اس دن ایسے ہوں گے کہ ان پر گرد پڑی ہو گی

۴۱.    ان پر سیاہی چھا رہی ہو گی

۴۲.   یہی لوگ ہیں منکر نافرمان

 

سورۃ  تکویر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جب سورج کی روشنی لپیٹی جائے

۲.      اور جب ستارے گر جائیں

۳.     اور جب پہاڑ چلائے جائیں

۴.     اور جب دس مہینے کی گابھن اونٹنیاں چھوڑ دی جائیں

۵.     اور جب جنگلی جانور اکھٹے ہو جائیں

۶.      اور جب سمندر جو ش دیئے جائیں

۷.     اور جب جانیں جسموں سے ملائی جائیں

۸.     اور جب زندہ درگور لڑکی سے پوچھا جائے

۹.      کہ کس گناہ پر ماری گئی تھی

۱۰.    اور جب اعمال نامے کھل جائیں

۱۱.     اور آسمان کا پوست اتارا جائے

۱۲.    اور جب دوزخ دھکائی جائے

۱۳.    اور جب جنت قریب لائی جائے

۱۴.    تو ہر شخص جان لے گا کہ وہ کیا لے کر آیا ہے

۱۵.    پس میں قسم کھاتا ہوں پیچھے ہٹنے والے

۱۶.    سیدھے چلنے والے غیب ہو جانے والے ستاروں کی

۱۷.    اور قسم ہے رات کی جب وہ جانے لگے

۱۸.    اور قسم ہے صبح کی جب وہ آنے لگے

۱۹.     بے شک یہ قرآن ایک معزز رسول کا لایا ہوا ہے

۲۰.   جو بڑا طاقتور ہے عرش کے مالک کے نزدیک بڑے رتبہ والا ہے

۲۱.    وہاں کا سردار امانت دار ہے

۲۲.   اور تمہارا رفیق کوئی دیوانہ نہیں ہے

۲۳.   اور اس نے اس کو کھُلے کنارے پر دیکھا بھی ہے

۲۴.   اور وہ غیب کی باتوں پر بخیل نہیں ہے

۲۵.   اور وہ کسی شیطان مردود کا قول نہیں ہے

۲۶.   پس تم کہاں چلے جا رہے ہو

۲۷.   یہ تو جہان بھرکے لیے نصیحت ہی نصیحت ہے

۲۸.   اس کے لیے جو  تم میں سے سیدھا چلنا چاہے

۲۹.    اور تم تو جب ہی چاہو گے کہ جب اللہ چاہے گا جو  تمام جہان کا رب ہے

 

سورۃ انفطار

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جب آسمان پھٹ جائے

۲.      اور جب ستارے جھڑ جائیں

۳.     اور جب سمندر ابل پڑیں

۴.     اور جب قبریں اکھاڑ دی جائیں

۵.     تب ہر شخص جان لے گا کہ کیا آگے بھیجا اور کیا پیچھے چھوڑ آیا

۶.      اے انسان تجھے اپنے رب کریم کے بارے میں کس چیز نے مغرور کر دیا

۷.     جس نے تجھے پیدا کیا پھر تجھے ٹھیک کیا پھر تجھے برابر کیا

۸.     جس صورت میں چاہا تیرے اعضا کو جوڑ دیا

۹.      نہیں نہیں بلکہ تم جزا کو نہیں مانتے

۱۰.    اور بے شک تم پر محافظ ہیں

۱۱.     عزت والے اعمال لکھنے والے

۱۲.    وہ جانتے ہیں جو  تم کرتے ہو

۱۳.    بے شک نیک لوگ نعمت میں ہوں گے

۱۴.    اور بے شک نافرمان دوزخ میں ہوں گے

۱۵.    انصاف کے دن اس میں داخل ہوں گے

۱۶.    اور وہ اس سے کہیں جانے نہ پائیں گے

۱۷.    اور تجھے کیا معلوم انصاف کا دن کیا ہے

۱۸.    پھر تجھے کیا خبر کہ انصاف کا دن کیا ہے

۱۹.     جس دن کوئی کسی کے لیے کچھ بھی نہ کر سکے گا اور اس دن اللہ ہی کا حکم ہو گا

 

سورۃ مُطفِّفیِن

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کم تولنے والوں کے لیے تباہی ہے

۲.      وہ لوگ کہ جب لوگوں سے ماپ کر لیں تو پورا کریں

۳.     اور جب ان کو ماپ کر یا تول کر دیں تو گھٹا کر دیں

۴.     کیا وہ خیال نہیں کرتے کہ وہ اٹھائے جائیں گے

۵.     اس بڑے دن کے لیے

۶.      جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے

۷.     ہر گز ایسا نہیں چاہیے بے شک نا فرمانوں کے اعمال نامے سجین میں ہیں

۸.     اور آپ کو کیا خبر کہ سجین کیا ہے

۹.      ایک دفتر ہے جس میں لکھا جاتا ہے

۱۰.    اس دن جھٹلانے والوں کے لئے تباہی ہے

۱۱.     وہ جو  انصاف کے دن کو جھٹلاتے ہیں

۱۲.    اور اس کو وہی جھٹلاتا ہے جو  حد سے بڑھا ہوا گناہگار ہے

۱۳.    جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے پہلوں کی کہانیاں ہیں

۱۴.    ہر گز نہیں بلکہ ان کے (بڑے ) کاموں سے ان کے دلوں پر زنگ لگ گیا ہے

۱۵.    ہر گز نہیں بے شک وہ اپنے رب سے اس دن روک دیئے جائیں گے

۱۶.    پھر بے شک وہ دوزخ میں گرنے والے ہیں

۱۷.    پھر کہا جائے گا کہ یہی ہے وہ جسے تم جھٹلاتے تھے

۱۸.    ہر گز نہیں بے شک نیکوں کے اعمال نامے علیین میں ہیں

۱۹.     اور آپ کو کیا خبر کہ علیّین کیا ہے

۲۰.   ایک دفتر ہے جس میں لکھا جاتا ہے

۲۱.    اسے مقرب فرشتے دیکھتے ہیں

۲۲.   بے شک نیکو کار جنت میں ہوں گے

۲۳.   تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے

۲۴.   آپ ان کے چہروں میں نعمت کی تازگی معلوم کریں گے

۲۵.   ان کو خالص شراب مہر لگی ہوئی پلائی جائے گی

۲۶.   اس کی مہر مشک کی ہو گی اور رغبت کرنے والوں کو اس کی رغبت کرنی چاہیئے

۲۷.   اور اس میں تسنیم ملی ہو گی

۲۸.   وہ ایک چشمہ ہے اس میں سے مقرب پئیں گے

۲۹.    بے شک نافرمان (دنیا میں) ایمان داروں سے ہنسی کیا کرتے تھے

۳۰.   اور جب ان کے پاس سے گزرتے تو آپس میں آنکھ سے اشارے کرتے تھے

۳۱.    اور جب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاتے تو ہنستے ہوئے جاتے تھے

۳۲.   اور جب ان کو دیکھتے تو کہتے بے شک یہی گمراہ ہیں

۳۳.   حالانکہ وہ ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجے گئے تھے

۳۴.   پس آج وہ لوگ جو  ایمان لائے کفار سے ہنس رہے ہوں گے

۳۵.   تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے

۳۶.   آیا کافروں کو بدلہ دیا گیا ہے ان اعمال کا جو  وہ کیا کرتے تھے

 

سورۃ  اِنشِقاق

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جب آسمان پھٹ جائے گا

۲.      اور اپنے رب کا حکم سن لے گا اور وہ اسی لائق ہے

۳.     اور جب زمین پھیلا دی جائے گی

۴.     اور جو  کچھ اس میں ہے ڈال دے گی اور خالی ہو جائے گی

۵.     اور اپنے رب کا حکم سن لے گی اور وہ اسی لائق ہے

۶.      اے انسان تو اپنے رب کے پاس پہنچنے تک کام میں کوشش کر رہا ہے پھر اس سے جا ملے گا

۷.     پھر جس کا اعمال نامہ اس کے دائیں ہاتھ میں دیا گیا

۸.     تو اس سے آسانی کے ساتھ حساب لیا جائے گا

۹.      اور وہ اپنے اہل و عیال میں خوش واپس آئے گا

۱۰.    اور لیکن جس کو نامۂ اعمال پیٹھ پیچھے سے دیا گیا

۱۱.     تو وہ موت کو پکارے گا

۱۲.    اور دوزخ میں داخل ہو گا

۱۳.    بے شک وہ اپنے اہل و عیال میں بڑا خوش و خرم تھا

۱۴.    بے شک اس نے سمجھ لیا تھا کہ ہر گز نہ لوٹ کر جائے گا

۱۵.    کیوں نہیں بے شک اس کا رب تو اس کو دیکھ رہا تھا

۱۶.    پس شام کی سرخی کی قسم ہے

۱۷.    اور رات کی اور جو  کچھ اس نے سمیٹا

۱۸.    اور چاند کی جب کہ وہ پورا ہو جائے

۱۹.     کہ تمہیں ایک منزل سے دوسری منزل پر چڑھنا ہو گا

۲۰.   پھر انہیں کیا ہو گیا کہ ایمان نہیں لاتے

۲۱.    اور جب ان پر قرآن پڑھا جائے تو سجدہ نہیں کرتے

۲۲.   بلکہ جو  لوگ منکر ہیں جھٹلاتے ہیں

۲۳.   اور اللہ خوب جانتا ہے وہ جو  (دل میں) محفوظ رکھتے ہیں

۲۴.   پس انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو

۲۵.   مگر جو  لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کیے ان کے لیے بے انتہا اجر ہے

 

سورۃ بروج

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      آسمان کی قسم ہے جس میں برج ہیں

۲.      اور اس دن کی جس کا وعدہ کیا گیا ہے

۳.     اور اس دن کی جو  حاضر ہوتا ہے اور اس کی جس کے پاس حاضر ہوتے ہیں

۴.     خندقوں والے ہلاک ہوئے

۵.     جس میں آگ تھی بہت ایندھن والی

۶.      جب کہ وہ اس کے کناروں پر بیٹھے ہوئے تھے

۷.     اور وہ ایمانداروں سے جو  کچھ کر رہے تھے اس کو دیکھ رہے تھے

۸.     اور ان سے اسی کا تو بدلہ لے رہے تھے کہ وہ اللہ زبردست خوبیوں والے پر ایمان لائے تھے

۹.      وہ کہ جس کے قبضہ میں آسمان اور زمین ہیں اور اللہ ہر چیز پر شاہد ہے

۱۰.    بے شک جنہوں نے ایمان دار مردوں اور ایمان دار عورتوں کو ستایا پھر توبہ نہ کی تو ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور ان کے لیے جلانے والا عذاب ہے

۱۱.     بے شک جو  لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام بھی کیے ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی یہی بڑی کامیابی ہے

۱۲.    بے شک تیرے رب کی پکڑ بھی سخت ہے

۱۳.    بے شک وہی پہلے پیدا کرتا ہے اور دوبارہ پیدا کرے گا

۱۴.    اور وہی ہے بخشنے والا محبت کرنے والا

۱۵.    عرش کا مالک بڑی شان والا

۱۶.    جو چاہے کرنے والا

۱۷.    کیا آپ کے پاس لشکروں کا حال پہنچا

۱۸.    فرعون اور ثمود کے

۱۹.     بلکہ منکر تو جھٹلانے میں لگے ہوئے ہیں

۲۰.   اور اللہ ہر طرف سے ان کو گھیرے ہوئے ہے

۲۱.    بلکہ وہ قرآن ہے بڑی شان والا

۲۲.   لوح محفوظ میں (لکھا ہوا ہے

 

سورۃ  الطارق

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      آسمان کی قسم ہے اور رات کو آنے والے کی

۲.      اور آپ کو کیا معلوم رات کو آنے والا کیا ہے

۳.     وہ چمکتا ہوا ستارہ ہے

۴.     ایسی کوئی بھی جان نہیں کہ جس پر ایک محافظ مقرر نہ ہو

۵.     پس انسان کو دیکھنا چاہیے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے

۶.      ایک اچھلتے ہوئے پانی سے پیدا کیا گیا ہے

۷.     جو پیٹھ اور سینے کی ہڈیوں کے درمیان سے نکلتا ہے

۸.     بے شک وہ اس کے لوٹانے پر قادر ہے

۹.      جس دن بھید ظاہر کیے جائیں گے

۱۰.    تو اس کے لیے نہ کوئی طاقت ہو گی اور نہ کوئی مددگار

۱۱.     آسمان اور بارش والے کی قسم ہے

۱۲.    اور زمین کی جو  پھٹ جاتی ہے

۱۳.    بے شک قرآن قطعی بات ہے

۱۴.    اور وہ ہنسی کی بات نہیں ہے

۱۵.    بے شک وہ ایک تدبیر کر رہے ہیں

۱۶.    اور میں بھی ایک تدبیر کر رہا ہوں

۱۷.    پس کافروں کو تھوڑے دنوں کی مہلت دے دو

 

سورۃ اعلیٰ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اپنے رب کے نام کی تسبیح کیا کر جو  سب سے اعلیٰ ہے

۲.      وہ جس نے پیدا کیا پھر ٹھیک بنایا

۳.     اور جس نے اندازہ ٹھہرایا پھر راہ دکھائی

۴.     اور وہ جس نے چارہ نکالا

۵.     پھر اس کو خشک چورا سیاہ کر دیا

۶.      البتہ ہم آپ کو پڑھائیں گے پھر آپ نہ بھولیں گے

۷.     مگر جو  اللہ چاہے بے شک وہ ہر ظاہر اور چھپی بات کو جانتا ہے

۸.     اور ہم آپ کو آسان شریعت کے سمجھنے کی توفیق دیں گے

۹.      پس آپ نصیحت کیجیئے اگر نصیحت فائدہ دے

۱۰.    جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ جلدی سمجھ جائے گا

۱۱.     اور اس سے بڑا بدنصیب الگ رہے گا

۱۲.    جو سخت آگ میں داخل ہو گا

۱۳.    پھر اس میں نہ تو مرے گا اور نہ جیئے گا

۱۴.    بے شک وہ کامیاب ہوا جو  پاک ہو گیا

۱۵.    اور اپنے رب کا نام یاد کیا پھر نماز پڑھی

۱۶.    بلکہ تم تو دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو

۱۷.    حالانکہ آخرت بہتر اور زیادہ پائدار ہے

۱۸.    بے شک یہی پہلے صحیفوں میں ہے

۱۹.     یعنی) ابراہیم اور موسیٰ کے صحیفوں میں

 

سورۃ  غاشیہ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کیا آپ کے پاس سب پرچھا جانے والی (قیامت) کا حال پہنچا

۲.      کئی چہروں پر اس دن ذلت برس رہی ہو گی

۳.     محنت کرنے والے تھکنے والے

۴.     دھکتی ہوئی آگ میں کریں گے

۵.     انہیں ابلتے ہوئے چشمے سے پلایا جائے گا

۶.      ان کے لیے کوئی کھانا سوائے کانٹے دار جھاڑی کے نہ ہو گا

۷.     جو نہ فربہ کرتی ہے اور نہ بھوک کود ور کرتی ہے

۸.     کئی منہ اس دن ہشاش بشاش ہوں گے

۹.      اپنی کوشش سے خوش ہوں گے

۱۰.    اونچے باغ میں ہوں گے

۱۱.     وہاں کوئی لغو بات نہیں سنیں گے

۱۲.    وہاں ایک چشمہ جاری ہو گا

۱۳.    وہاں اونچے اونچے تخت ہوں گے

۱۴.    اور آبخورے سامنے چنے ہوئے

۱۵.    اور گاؤ تکیے قطار سے لگے ہوئے

۱۶.    اور مخملی فرش بچھے ہوئے

۱۷.    پھر کیا وہ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے بنائے گئے ہیں

۱۸.    اور آسمان کی طرف کہ کیسے بلند کیے گئے ہیں

۱۹.     اور پہاڑوں کی طرف کہ کیسے کھڑے کیے گئے ہیں

۲۰.   اور زمین کی طرف کہ کیسے بچھائی گئی ہے

۲۱.    پس آپ نصیحت کیجئے بے شک آپ تو نصیحت کرنے والے ہیں

۲۲.   آپ ان پر کوئی داروغہ نہیں ہیں

۲۳.   مگر جس نے منہ موڑا اور انکار کیا

۲۴.   سو اسے اللہ بہت بڑا عذاب دے گا

۲۵.   بے شک ہماری طرف ہی ان کو لوٹ کر آنا ہے

۲۶.   پھر ہمارے ہی ذمہ ان کا حساب لینا ہے

 

سورۃ  فجر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      فجر کی قسم ہے

۲.      اور دس راتوں کی

۳.     اور جفت اور طاق کی

۴.     اور رات کی جب وہ گزر جائے

۵.     ان چیزوں کی قسم عقلمندوں کے واسطے معتبر ہے

۶.      کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے عاد کے ساتھ کیا سلوک کیا

۷.     جو نسل ارم سے ستونوں والے تھے

۸.     کہ ان جیسا شہروں میں پیدا نہیں کیا گیا

۹.      اور ثمود کے ساتھ جنہوں نے پتھروں کو وادی میں تراشا تھا

۱۰.    اور فرعون میخوں والوں کے ساتھ

۱۱.     ان سب نے ملک میں سرکشی کی

۱۲.    پھر انہوں نے بہت فساد پھیلایا

۱۳.    پھر ان پر تیرے رب نے عذاب کا کوڑا پھینکا

۱۴.    بے شک آپ کا رب تاک میں ہے

۱۵.    لیکن انسان تو ایسا ہے کہ جب اسے اس کا رب آزماتا ہے پھر اسے عزت اور نعمت دیتا ہے تو کہتا ہے کہ میرے رب نے مجھے عزت بخشی ہے

۱۶.    لیکن جب اسے آزماتا ہے پھر اس پر اس کی روزی تنگ کر تا ہے تو کہتا ہے میرے رب نے مجھے ذلیل کر دیا

۱۷.    ہرگز نہیں بلکہ تم یتیم کی عزت نہیں کرتے

۱۸.    اور نہ مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب دیتے ہو

۱۹.     اور میت کا ترکہ سب سمیٹ کر کھا جاتے ہو

۲۰.   اور مال سے بہت زیادہ محبت رکھتے ہو

۲۱.    ہرگز نہیں جب زمین کوٹ کوٹ کر ریزہ ریزہ کر دی جائے گی

۲۲.   اور آپ کے رب کا (تخت) آ جائے گا اور فرشتے بھی صف بستہ چلے آئیں گے

۲۳.   اور اس دن دوزخ لائی جائے گی اس دن انسان سمجھے گا اور اس وقت اس کو سمجھنا کیا فائدہ دے گا

۲۴.   کہے گا اے کاش میں اپنی زندگی کے لیے کچھ آگے بھیجتا

۲۵.   پس اس دن اس کا سا عذاب کوئی بھی نہ دے گا

۲۶.   اور نہ اس کے جکڑنے کے برابر کوئی جکڑنے والا ہو گا

۲۷.   ارشاد ہو گا) اے اطمینان والی روح

۲۸.   اپنے رب کی طرف لوٹ چل تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی

۲۹.    پس میرے بندوں میں شامل ہو

۳۰.   اور میری جنت میں داخل ہو

 

سورۃ بلد

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اس شہر کی قسم ہے

۲.      حالانکہ آپ اس شہر میں مقیم ہیں

۳.     اور باپ کی اور اس کی اولاد کی قسم ہے

۴.     کہ بے شک ہم نے انسان کو مصیبت میں پیدا کیا ہے

۵.     کیا وہ خیال کرتا ہے کہ اس پر کوئی بھی ہرگز قابو نہ پا سکے گا

۶.      کہتا ہے کہ میں نے مال برباد کر ڈالا

۷.     کیا وہ خیال کرتا ہے کہ اسے کسی نے بھی نہیں دیکھا

۸.     کیا ہم نے اس کے لیے دو آنکھیں نہیں بنائیں

۹.      اور زبان اور دو ہونٹ

۱۰.    اور ہم نے اسے دونوں راستے دکھائے

۱۱.     پس وہ (دین کی) گھاٹی میں سے نہ ہو کر نکلا

۱۲.    اور آپ کو کیا معلوم کہ وہ گھاٹی کیا ہے

۱۳.    گردن کا چھڑانا

۱۴.    یا بھوک کے دن میں کھلانا

۱۵.    کسی رشتہ دار یتیم کو

۱۶.    یا کسی خاک نشین مسکین کو

۱۷.    پھر وہ ان میں سے ہو جو  ایمان لائے اور انہوں نے ایک دوسرے کو صبر کی وصیت کی اور رحم کرنے کی وصیت کی

۱۸.    یہی لوگ دائیں والے ہیں

۱۹.     اور جنہوں نے ہماری آیتوں سے انکار کیا وہی بائیں والے ہیں

۲۰.   انہیں پر چاروں طرف سے بند کی ہوئی آگ ہے

 

سورۃ شمس

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      سورج کی اور اس کی دھوپ کی قسم ہے

۲.      اور چاند کی جب وہ اس کے پیچھے آئے

۳.     اور دن کی جب وہ اس کو روشن کر دے

۴.     اور رات کی جب وہ اس کو ڈھانپ لے

۵.     اور آسمان کی اور اس کی جس نے اس کو بنایا

۶.      اور زمین اور اس کی جس نے اس کو بچھایا

۷.     اور جان کی اور اس کی جس نے اس کو درست کیا

۸.     پھر اس کو اس کی بدی اور نیکی سمجھائی

۹.      بے شک وہ کامیاب ہوا جس نے اپنی روح کو پاک کر لیا

۱۰.    اور بے شک وہ غارت ہوا جس نے اس کو آلودہ کر لیا

۱۱.     ثمود نے اپنی سرکشی سے (صالح کو) جھٹلایا تھا

۱۲.    جب کہ ان کا بڑا بدبخت اٹھا

۱۳.    پس ان سے اللہ کے رسول نے کہا کہ اللہ کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے کی باری سے بچو

۱۴.    پس انہوں نے اس کو جھٹلایا اور اونٹنی کی کونچیں کاٹ ڈالیں پھر ان پر ان کے رب نے ان کے گناہوں کے بدلے ہلاکت نازل کی پھر ان کو برابر کر دیا

۱۵.    اور اس نے اس کے انجام کی پروا نہ کی

 

سورۃ لیل

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      رات کی قسم ہے جب کہ وہ چھا جائے

۲.      اور دن کی جبکہ وہ روشن ہو

۳.     اور اس کی قسم کہ جس نے نر و مادہ کو بنایا

۴.     بے شک تمہاری کوشش مختلف ہے

۵.     پھر جس نے دیا اور پرہیز گاری کی

۶.      اور نیک بات کی تصدیق کی

۷.     تو ہم اس کے لیے جنت کی راہیں آسان کر دیں گے

۸.     اور لیکن جس نے بخل کیا اور بے پرواہ رہا

۹.      اور نیک بات کو جھٹلایا

۱۰.    تو ہم اس کے لیے جہنم کی راہیں آسان کر دیں گے

۱۱.     اور اس کا مال اس کے کچھ بھی کام نہ آئے گا جب کہ وہ گھڑے میں گرے گا

۱۲.    بے شک ہمارے ذمے راہ دکھانا ہے

۱۳.    اور بے شک ہمارے ہی ہاتھ میں آخرت بھی اور دنیا بھی ہے

۱۴.    پس میں نے تمہیں بھڑکتی ہوئی آگ سے ڈرایا ہے

۱۵.    جس میں صرف وہی بد بخت داخل ہو گا

۱۶.    جس نے جھٹلایا اور منہ موڑا

۱۷.    اور اس آگ سے وہ بڑا پرہیز گار دور رہے گا

۱۸.    جو اپنا مال دیتا ہے تاکہ وہ پاک ہو جائے

۱۹.     اور اس پر کسی کا کوئی احسان نہیں کہ جس کا بدلہ دیا جائے

۲۰.   وہ تو صرف اپنے سب سے برتر رب کی رضا مندی کے لیے دیتا ہے

۲۱.    اور وہ عنقریب خوش ہو جائے گا

 

سورۃ ضحیٰ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      دن کی روشنی کی قسم ہے

۲.      اور رات کی جب وہ چھا جائے

۳.     آپ کے رب نے نہ آپ کو چھوڑا ہے اور نہ بیزار ہوا ہے

۴.     اور البتہ آخرت آپ کے لیے دنیا سے بہتر ہے

۵.     اور آپ کا رب آپ کو (اتنا) دے گا کہ آپ خوش ہو جائیں گے

۶.      کیا اس نے آپ کو یتیم نہیں پایا تھا پھر جگہ دی

۷.     اور آپ کو (شریعت سے ) بے خبر پایا پھر (شریعت کا) راستہ بتایا

۸.     اور اس نے آپ کو تنگدست پایا پھر غنی کر دیا

۹.      پھر یتیم کو دبایا نہ کرو

۱۰.    اور سائل کو جھڑکا نہ کرو

۱۱.     اور ہر حال میں اپنے رب کے احسان کا ذکر کیا کرو

 

سورۃ الم نشرح

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کیا ہم نے آپ کا سینہ نہیں کھول دیا

۲.      اور کیا آپ سے آپ کا وہ بوجھ نہیں اتار دیا

۳.     جس نے آپ کی کمر جھکا دی تھی

۴.     اور ہم نے آپ کا ذکر بلند کر دیا

۵.     پس بے شک ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے

۶.      بے شک ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے

۷.     پس جب آپ (تبلیغ احکام سے ) فارغ ہوں تو ریاضت کیجئے

۸.     اور اپنے رب کی طرف دل لگائیے

 

سورۃ التین

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      انجیر اور زیتون کی قسم ہے

۲.      اور طور سینا کی

۳.     اور اس شہر (مکہ) کی جو  امن والا ہے

۴.     بے شک ہم نے انسان کو بڑے عمدہ انداز میں پیدا کیا ہے

۵.     پھر ہم نے اسے سب سے نیچے پھینک دیا ہے

۶.      مگر جو  ایمان لائے اور نیک کام کئے سو ان کے لیے تو بے انتہا بدلہ ہے

۷.     پھر اس کے بعد آپ کو قیامت کے معاملہ میں کون جھٹلا سکتا ہے

۸.     کیا اللہ سب حاکموں سے بڑا حاکم نہیں (ضرور ہے

 

سورۃ علق

شروع اللہ  نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اپنے رب کے نام سے پڑھیئے جس نے سب کو پیدا کیا

۲.      انسان کو خون بستہ سے پیدا کیا

۳.     پڑھیئے اور آپ کا رب سب سے بڑھ کر کرم والا ہے

۴.     جس نے قلم سے سکھایا

۵.     انسان کو سکھایا جو  وہ نہ جانتا تھا

۶.      ہرگز نہیں بے شک آدمی سرکش ہو جاتا ہے

۷.     جب کہ اپنے آپ کو غنی پاتا ہے

۸.     بے شک آپ کے رب ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے

۹.      کیا آپ نے اس کو دیکھا جو  منع کرتا ہے

۱۰.    ایک بندے کو جب کہ وہ نماز پڑھتا ہے

۱۱.     بھلا دیکھو تو سہی اگر وہ راہ پر ہوتا

۱۲.    یا پرہیز گاری سکھاتا

۱۳.    بھلا دیکھو تو سہی اگر اس نے جھٹلایا اور منہ موڑ لیا

۱۴.    تو کیا وہ نہیں جانتا کہ اللہ دیکھ رہا ہے

۱۵.    ہر گز ایسا نہیں چاہیئے اگر وہ باز نہ آیا تو ہم پیشانی کے بال پکڑ کر گھسیٹیں گے

۱۶.    پیشانی جھوٹی خطا کار

۱۷.    پس وہ اپنے مجلس والوں کو بلا لے

۱۸.    ہم بھی مؤکلین دوزخ کو بلا لیں گے

۱۹.     ہر گز ایسا نہیں چاہیئے آپ اس کا کہا نہ مانیے اور سجدہ کیجیئے اور قرب حاصل کیجیئے

 

سورۃ  قدر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      بے شک ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر میں اتارا ہے

۲.      اور آپ کو کیا معلوم کہ شب قدر کیا ہے

۳.     شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے

۴.     اس میں فرشتے اور روح نازل ہوتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام پر

۵.     وہ صبح روشن ہونے تک سلامتی کی رات ہے

 

سورۃ بیّنۃ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اہلِ کتاب میں سے کافر اور مشرک لوگ باز آنے والے نہیں تھے یہاں تک کہ ان کے پاس کھلی دلیل آئے

۲.      یعنی ایک رسول اللہ کی طرف سے آئے جو  پاک صحیفے پڑھ کر سنائے

۳.     جن میں درست مضامین لکھے ہوں

۴.     اور اہلِ کتاب نے جو  اختلاف کیا تو واضح دلیل آنے کے بعد

۵.     اور انہیں صرف یہی حکم دیا گیا تھا کہ اللہ کی عبادت کریں ایک رخ ہو کر خالص اسی کی اطاعت کی نیت سے اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں اور یہی محکم دین ہے

۶.      بے شک جو  لوگ اہلِ کتاب میں سے منکر ہوئے اور مشرکین وہ دوزخ کی آگ میں ہوں گے اس میں ہمیشہ رہیں گے یہی لوگ بدترین مخلوقات ہیں

۷.     بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے یہی لوگ بہترین مخلوقات ہیں

۸.     ان کا بدلہ ان کے رب کے ہاں ہمیشہ رہنے کے بہشت ہیں ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے یہ اس کے لئے ہے جو  اپنے رب سے ڈرتا ہے

 

سورۃ زلزال

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جب زمین بڑے زور سے ہلا دی جائے گی

۲.      اور زمین اپنے بوجھ نکال پھینکے گی

۳.     اور انسان کہے گا کہ اس کو کیا ہو گیا

۴.     اس دن وہ اپنی خبریں بیان کرے گی

۵.     اس لئے کہ آپ کا رب اس کو حکم دے گا

۶.      اس دن لوگ مختلف حالتوں میں لوٹیں گے تاکہ انہیں ان کے اعمال دکھائے جائیں

۷.     پھر جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہے وہ اس کو دیکھ لے گا

۸.     اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہے وہ اس کو دیکھ لے گا

 

سورۃ  عادیات

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      ان گھوڑوں کی قسم جو  ہانپتے ہوئے دوڑتے ہیں

۲.      پھر (پتھر پر) ٹاپ مار کر آگ جھاڑتے ہیں

۳.     پھر صبح کے وقت دھاوا کرتے ہیں

۴.     پھر اس وقت غبار اُڑاتے ہیں

۵.     پھر اس وقت دشمنوں کی جماعت میں جا گھستے ہیں

۶.      بے شک انسان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے

۷.     اور بے شک وہ اس بات پر خود شاہد ہے

۸.     اور بے شک وہ مال کی محبت میں بڑا سخت ہے

۹.      پس کیا وہ نہیں جانتا جب اکھاڑا جائے گا جو  کچھ قبروں میں ہے

۱۰.    اور جو  دلوں میں ہے وہ ظاہر کیا جائے گا

۱۱.     بے شک ان کا رب ان سے اس دن خوب خبردار ہو گا

 

سورۃ قارعہ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کھڑکھڑانے والی

۲.      وہ کھڑکھڑانے والی کیا ہے

۳.     اور آپ کو کیا خبر کہ وہ کھڑکھڑانے والی کیا ہے

۴.     جس دن لو گ بکھرے ہوئے پروانوں کی طرح ہوں گے

۵.     اور پہاڑ رنگی ہوئی دھنی ہوئی اُون کی طرح ہوں گے

۶.      تو جس کے اعمال (نیک) تول میں زیادہ ہوں گے

۷.     تو وہ خاطر خواہ عیش میں ہو گا

۸.     اور جس کے اعمال (نیک) تول میں کم ہوں گے

۹.      تو اس کا ٹھکانا ہاویہ ہو گا

۱۰.    اور آپ کو کیا معلوم کہ وہ کیا چیز ہے

۱۱.     وہ دہکتی ہوئی آگ ہے

 

سورۃ تکاثر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      تمہیں حرص نے غافل کر دیا

۲.      یہاں تک کہ قبریں جا دیکھیں

۳.     ایسا نہیں آئندہ تم جان لو گے

۴.     پھر ایسا نہیں چاہیئے آئندہ تم جان لو گے

۵.     ایسا نہیں چاہیئے کاش تم یقینی طور پر جانتے

۶.      البتہ تم ضرور دوزخ کو دیکھو گے

۷.     پھر تم اسے ضرور بالکل یقینی طور پر دیکھو گے

۸.     پھر اس دن تم سے نعمتوں کے متعلق پوچھا جائے گا

 

سورۃ  العصر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      زمانہ کی قسم ہے

۲.      بے شک انسان گھاٹے میں ہے

۳.     مگر جو  لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے اور حق پر قائم رہنے کی اور صبر کرنے کی آپس میں وصیت کرتے رہے

 

سورۃ  ہمزہ

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      ہر غیبت کرنے والے طعنہ دینے والے کے لیے ہلاکت ہے

۲.      جو مال کو جمع کرتا ہے اور اسے گنتا رہتا ہے

۳.     وہ خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اسے سدا رکھے گا

۴.     ہرگز نہیں وہ ضرور حطمہ میں پھینکا جائے گا

۵.     اور آپ کو کیا معلوم حطمہ کیا ہے

۶.      وہ اللہ کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے

۷.     جو دلوں تک جا پہنچتی ہے

۸.     بے شک وہ ان پر چاروں طرف سے بند کر دی جائے گی

۹.      لمبے لمبے ستونوں میں

 

سورۃ فیل

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے ہاتھی والوں سے کیا برتاؤ کیا

۲.      کیا اس نے ان کی تدبیر کو بے کار نہیں بنا دیا تھا

۳.     اور اس نے ان پر غول کے غول پرندے بھیجے

۴.     جہاں پر پتھر کنکر کی قسم کے پھینکتے تھے

۵.     پھر انہیں کھائے ہوئے بھس کی طرح کر ڈالا

 

سورۃ قریش

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      اس لیے کہ قریش کو مانوس کر دیا

۲.      ان کو جاڑے اور گرمی کے سفر سے مانوس کرنے کے باعث

۳.     ان کو اس گھرکے مالک کی عبادت کرنی چاہیئے

۴.     جس نے ان کو بھوک میں کھلایا اور ان کو خوف سے امن دیا

 

سورۃ  ماعون

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کیا آپ نے اس کو دیکھا جو  روزِ جرا کو جھٹلاتا ہے

۲.      پس وہ وہی ہے جو  یتیم کو دھکے دیتا ہے

۳.     اور مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب نہیں دیتا

۴.     پس ان نمازیوں کے لیے ہلاکت ہے

۵.     جو اپنی نماز سے غافل ہیں

۶.      جو دکھلاوا کرتے ہیں

۷.     اور برتنے کی چیز تک روکتے ہیں

 

سورۃ کوثر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      بے شک ہم نے آپ کو کوثر دی

۲.      پس اپنے رب کے لیے نماز پڑھیئے اور قربانی کیجیئے

۳.     بے شک آپ کا دشمن ہی بے نام و نشان ہے

 

سورۃ کافرون

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کہہ دو اے کافرو

۲.      نہ تومیں تمہارے معبودوں کی عبادت کرتا ہوں

۳.     اور نہ تم ہی میرے معبود کی عبادت کرتے ہو

۴.     اور نہ میں تمہارے معبودوں کی عبادت کروں گا

۵.     اور نہ تم میرے معبود کی عبادت کرو گے

۶.      تمہارے لیے تمہارا دین ہے اور میرے لیے میرا دین

 

سورۃ  النصر

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      جب اللہ کی مدد اور فتح آ چکی

۲.      اور آپ نے لوگوں کو اللہ کے دین میں جو ق در جو ق داخل ہوتے دیکھ لیا

۳.     تو اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجیئے اور اس سے معافی مانگیئے بے شک وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے

 

سورۃ لہب

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      ابو لہب کے دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے اور وہ ہلاک ہو گیا

۲.      اس کا مال اور جو  کچھ اس نے کمایا اس کے کام نہ آیا

۳.     وہ بھڑکتی ہوئی آگ میں پڑے گا

۴.     اور اس کی عورت بھی جو  ایندھن اٹھائے پھرتی تھی

۵.     اس کی گردن میں موُنج کی رسّی ہے

 

سورۃ  اخلاص

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کہہ دو وہ اللہ ایک ہے

۲.      اللہ بے نیاز ہے

۳.     نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے

۴.     اور اس کے برابر کا کوئی نہیں ہے

 

سورۃ فلق

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کہہ دو صبح کے پیدا کرنے والے کی پناہ مانگتا ہوں

۲.      اس کی مخلوقات کے شر سے

۳.     اور اندھیری رات کے شر سے جب وہ چھا جائے

۴.     اور گرہوں میں پھونکنے والیوں کے شر سے

۵.     اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے

 

سورۃ  ناس

شروع اللہ کے نام سے جو  بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

۱.      کہہ دو میں لوگوں کے رب کی پناہ میں آیا

۲.      لوگوں کے بادشاہ کی

۳.     لوگوں کے معبود کی

۴.     اس شیطان کے شر سے جو وسوسہ ڈال کر چھپ جاتا ہے

۵.     جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے

۶.      جنوں اور انسانوں میں سے

*****

پروف ریڈنگ اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید