FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

دل کی ہتھیلی پر

ناصر نظامی

جمع و ترتیب: ارشد خالد، اعجاز عبید

کوئی بات ہی کر جاتے
دل کی ہتھیلی پر
کوئی زخم ہی دھر جاتے
٭٭

سوچوں کی جلے لکڑی
دل پر جال بُنے
اب یادوں کی مکڑی
٭٭

دو دل جو خدا دیتا
ٹوٹتا ایک اگر
دوجے سے جی لیتا
٭٭٭

ٹوٹا ہوا پتہ ہوں
میں تو ہواؤں کے
کہنے پہ چلتا ہوں
٭٭

اک ٹہنی شیشم کی
باہر جھانک ذرا
کم تلخی ہو موسم کی
٭٭

مزے پیار کی قربت کے
صدیوں سے بہتر
دو لمحے محبت کے
٭٭

کوئی حد حدود نہیں
اوہ تھاں کیہڑی اے
جتھے رب موجود نہیں
٭٭

واویلا نہیں کرتا
گہرا درد کبھی
یوں آہیں نہیں بھرتا
٭٭

سچائی سزا دے گی
ناصرؔ سے تم کو
منصورؔ بنا دے گی
٭٭٭

ململ کا سوٹ لیا
پہلی نظر میں ہی
تم نے مجھے لوٹ لیا
٭٭٭

جنموں سے جیتے ہیں
دور تغیر کے
ہم پر کئی بیتے ہیں
٭٭٭

حالات نے مار دیا
ہم کو غریبی کی
بہتات نے مار دیا
٭٭٭

تقدیر کی کٹھنائی
میں نے بھائی کی
دولت ہی نہیں پائی
٭٭٭

گھر واپس مڑنے میں
دیر تو لگتی ہے
دل ٹوٹ کے جڑنے میں
٭٭٭

ہر صدمہ جھیلیں گے
خوشیاں دے کے ہم
غم تیرے لے لیں گے
٭٭٭

دل میرا روتا ہے
میری یادوں میں
وہ بھی کہاں سوتا ہے
٭٭٭

کس رنگ میں رہتے ہو
میری سنتے ہو
نہ ا پنی کہتے ہو
٭٭٭

وہ بھولا نہ کہلائے
شام کو بھولا ہوا
گر واپس آ جائے
٭٭٭

کب ایسے جانے ہیں
خون کیا دل کا
تب جا کے مانے ہیں
٭٭٭

لوہا منوانا ہے
ایڑی چوٹی کا
ہمیں زور لگانا ہے
٭٭٭

دکھ ہم نے جھیلا ہے
خوشیوں سے لیکن
کوئی دوسرا کھیلا ہے
٭٭٭

ہم گر گئے نظروں سے
عظمتِ آدم کی
اخلاقی قدروں سے
٭٭٭

احسان جتائے گا
زخم مرے دل پر
رُک رُک کے لگائے گا
٭٭٭

احساس کی بات ہے یہ
دور کے رشتے کی
نہ پاس کی بات ہے یہ
٭٭٭

دل چیرے ہمالوں کا
سلسلہ رُکتا نہیں
سوچوں کا، خیالوں کا
٭٭٭

اپنی بھی سناؤ کچھ
بات تعارف سے
کچھ آگے بڑھاؤ تم
٭٭٭

ماخذ: ’عکاس‘ شمارہ ۱۰، ۱۱
تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید