فہرست مضامین
- جنت میں لے جانے والے اعمال
- نا معلوم
- (1) اللہ اور اس کے رسولﷺ اور دین اسلام پر ایمان لانے میں خوشی محسوس کرنا:
- (2) رسول اللہﷺ کی اطاعت کرنا:
- (3) نرم مزاجی، عاجزی، نرم دلی اور حلیم الطبع صفات:
- (4) غریبی، فقیری اور محتاجی:
- (5) سنت مؤکدہ ادا کرنا:
- (6) شرک سے بچنا، نماز اور زکوۃ کی ادائیگی کرنا اور صلہ رحمی کرنا:
- (7) خوش اخلاقی، تہجد گزاری، نفلی روزے رکھنا اور دوسروں کو کھانا کھلانا:
- (8) عدل کرنا، پاکبازی، نرم دلی اور دوسروں سے سوال نہ کرنا:
- (9) شریف مزاجی، لوگوں کا محبوب بننا:
- (10) دو یا دو سے زیادہ بیٹیوں کی پرورش کرنا:
- (11) وضو کے بعد دو رکعت نفل (تحیۃ الوضو ) باقاعدگی سے ادا کرنا:
- (12) نماز، روزے کی پابندی کرنا اور شوہر کی اطاعت کرنا، پاکبازی کے ساتھ رہنا:
- (13) اللہ کی راہ میں جہاد کرنا:
- (14) یتیم کی کفالت کرنا:
- (15) حج مبرور کرنا:
- (16) مسجد بنانا:
- (17)شرم گاہ اور زبان کی حفاظت کرنا:
- (18) ہمسایہ سے حسن سلوک کرنا:
- (19) اللہ تعالیٰ کے نناوے (99) نام یاد کرنا:
- (20) قرآن حفظ کرنا:
- (21) کثرت سے سلام کرنا:
- (22) مریض کی عیادت کرنا:
- (23) اللہ کی رضا کیلئے علم سیکھنا:
- (24) اچھی طرح وضو کرنے کے بعد کلمہ شہادت پڑھنا:
- (25) صبح و شام سید الاستغفار پڑھنا:
- (26) بینائی پر صبر کرنا:
- (27) ماں باپ کی خدمت کرنا:
- (28) تکلیف دہ چیز کو دور کرنا:
- (29) بیماری پر صبر کرنا:
- (30) خاتون کا اپنے شوہر سے محبت کرنا، زیادہ بچوں کو جنم دینا، تکلیف اٹھانا اور شوہر کے ظلم پر صبر کرنا:
- (31) شریعت کی حلال کردہ چیزوں کو حلال اور حرام کردہ چیز کو حرام جاننا:
- (32) دو نابالغ بچوں کے فوت ہونے پر صبر کرنا:
- (33) ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھنا:
- (34) ” لاَحَوْلَ وَلاَ قُوَّۃ اِلآَ بِاللّٰہِ”کا کثرت سے وظیفہ کرنا:
- (35) سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمُ وَبِحَمْدِہ کا وظیفہ کرنا:
- (36) اپنے مال کی وجہ سے بے گناہ قتل ہونا:
- (37) عورت کا حمل ساقط ہونے پر صبر کرنا:
- (38) قاضی کا حق کے ساتھ فیصلہ کرنا:
- (39) کسی مسلمان بھائی کی عدم موجودگی میں اس کی عزت کا دفاع کرنا:
- (40) کسی سے سوال نہ کرنا:
- (41) غصہ پینا:
- (42) عصر و فجر کی نماز باقاعدگی سے جماعت کے ساتھ ادا کرنا:
- (43) ظہر سے قبل چار رکعت سنت پر مداومت اختیار کرنا:
- (44) مسلسل چالیس(40) روز تک تکبیر اولیٰ کے ساتھ پانچوں نمازیں پڑھنا:
- (45) حاکم کا عدل کرنا، جوانی میں عبادت، زیادہ وقت مسجد میں گزارنا، اللہ کیلئے دوسرے سے محبت کرنا، تنہائی میں اللہ سے ڈرنا، اللہ کے ڈر حسین و جمیل عورت کی دعوت گناہ سے رکنا، اللہ کی راہ میں خفیہ خرچ کرنا:
- (46) دوسروں کو معاف کرنا:
- (47) تکبر، خیانت اور قرض سے پاک ہونا:
- (48) اذان کا جواب دینا:
- نا معلوم
جنت میں لے جانے والے اعمال
نا معلوم
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم
جنت میں جانے کیلئے جو اعمال درکار ہیں ان کو یہاں پر احادیث صحیحہ کی روشنی میں مع حوالہ کتب و حدیث نمبر پیش کیے جاتے ہیں:
(1) اللہ اور اس کے رسولﷺ اور دین اسلام پر ایمان لانے میں خوشی محسوس کرنا:
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:
” جس شخص نے یوں کہا: میں اللہ کے رب ہونے پر، اسلام کے دین ہونے پر اور محمدﷺ کے رسول ہونے پر راضی ہوں اس کیلئے جنت واجب ہو گئی .”
(ابوداؤد، 1353/1)
(2) رسول اللہﷺ کی اطاعت کرنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:
”میری تمام امت جنت میں داخل ہو گی مگر جس نے انکار کیا ( وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا) ” صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین نے عرض کیا ” یا رسول اللہﷺ کس نے انکار کیا ؟” آپﷺ نے ارشاد فرمایا ” جس نے میری اطاعت کی وہ جنت میں داخل ہو گیا اور جس نے نافرمانی کی اس نے انکار کیا.”
( بخاری، 2797)
(3) نرم مزاجی، عاجزی، نرم دلی اور حلیم الطبع صفات:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:
” جنت میں ایسے لوگ داخل ہوں گے جن کے دل چڑیوں جیسے ہوں گے ”.(یعنی چڑیوں کی طرح ان کے دل نرم ہوں گے )
(مسلم، 2840)
(4) غریبی، فقیری اور محتاجی:
حضرت حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ نے نبی اکرمﷺ کو فرماتے ہوئے سنا آپﷺ نے ارشاد فرمایا ” کیا تمہیں بتاؤں جنت میں جانے والے لوگ کون ہیں ؟
” صحابہ کرام نے عرض کیا ” کیوں نہیں ”
آپﷺ نے ارشاد فرمایا
”ہر ناتواں، لوگوں کے نزدیک کمزور ( لیکن اللہ کے نزدیک برگزیدہ) اگر (کسی معاملے میں ) اللہ کی قسم کھا لے تو اللہ اسے سچا کر دے ” .
پھر فرمایا ” کیا میں تمہیں جہنم میں جانے والے لوگوں کے بارے میں نہ بتاؤں ؟”
صحابہ کرام نے عرض کیا ” کیوں نہیں ”
آپﷺ نے ارشاد فرمایا ” ہر جھگڑالو، بد اخلاق اور تکبر کرنے والا ”
(مسلم، 2853 )
(5) سنت مؤکدہ ادا کرنا:
حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا رسول اکرمﷺ کی زوجہ محترمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا ہے کہ ” جو شخص روزانہ اللہ کی رضا کیلئے فرضوں کے علاوہ بارہ رکعت نوافل ادا کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک گھر بناتا ہے .”
( مسلم، 728)
(6) شرک سے بچنا، نماز اور زکوۃ کی ادائیگی کرنا اور صلہ رحمی کرنا:
حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا مجھے کوئی ایسے عمل بتائیے جو مجھے جنت کے قریب اور جہنم سے دور کر دے آپﷺ نے ارشاد فرمایا ” اللہ کی بندگی کر اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرا، نماز قائم کر، زکوۃ ادا کر اور رحم والوں سے تعلق قائم رکھ”. جب وہ آدمی واپس پلٹا تو رسول اللہﷺ نے فرمایا” جن باتوں کا اسے حکم دیا گیا ہے اگر ان پر عمل کیا تو جنت میں داخل ہو گا”
(مسلم، 13)
(7) خوش اخلاقی، تہجد گزاری، نفلی روزے رکھنا اور دوسروں کو کھانا کھلانا:
حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا” جنت میں ایسے محل ہیں جن کے اندر (کھڑے ہوں ) تو باہر کی ہر چیز نظر آتی ہے اور باہر(کھڑے ہوں ) تو اندر کی ہر چیز نظر آتی ہے ”.ایک اعرابی نے کھڑے ہو کر عرض کیا” اے اللہ کے نبیﷺ ! یہ کس آدمی کے لئے ہے ؟” آپﷺ نے ارشاد فرمایا ” اس کے لئے ہے جو اچھی بات کرے، کھانا کھلائے، بکثرت روزے رکھے اور جب لوگ مزے کی نیند سو رہے ہوں اٹھ کر نماز پڑھے .”
(ترمذی، حدیث حسن 2051/2 )
(8) عدل کرنا، پاکبازی، نرم دلی اور دوسروں سے سوال نہ کرنا:
حضرت عیاض بن حمار مجاشعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک روز اپنے خطبہ میں ارشاد فرمایا ” جنت میں جانے والے تین قسم کے لوگ ہیں
(1) حاکم، انصاف کرنے ولا، سچ بولنے والا اور نیک کاموں کی توفیق دیا گیا
(2) وہ شخص جو ہر قرابت دار اور ہر مسلمان کے لئے مہربان اور نرم دل ہے
(3) وہ شخص جو پاک دامن ہے اور عیالداری کے باوجود کسی سے سوال نہیں کرتا.”
(مسلم، 2865)
(9) شریف مزاجی، لوگوں کا محبوب بننا:
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ و سلم نے فرمایا” ہر وہ شخص جو نرم دل ہے شریف النفس، منکسر مزاج ہے اور لوگوں سے قریب(یعنی ہر دلعزیز) ہے اس پر جہنم کی آگ حرام ہے .”
(احمد، صحیح البانی، دیکھیں الجامع صغیر، جلد سوم، حدیث 3130)
(10) دو یا دو سے زیادہ بیٹیوں کی پرورش کرنا:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا” جس نے دو لڑکیوں کو ان کے جوان ہونے تک پالا پوسا قیامت کے دن میں اور وہ اس طرح آئیں گے اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے انگلیوں کو آپس میں ملایا .”
(مسلم، 2631)
(11) وضو کے بعد دو رکعت نفل (تحیۃ الوضو ) باقاعدگی سے ادا کرنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے (ایک روز) نماز فجر کے بعد حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا ” اے بلال! اسلام لانے کے بعد تمہارا وہ کون سا عمل ہے جس پر تمہیں بخشش کی زیادہ امید ہے کیوں کہ آج رات میں نے جنت میں اپنے آگے آگے تمہارے چلنے کی آواز سنی ہے .” حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ” میں اس سے زیادہ امید افزا عمل تو کوئی نہیں پاتا کہ دن یا رات میں جب بھی وضو کرتا ہوں تو جتنی اللہ تعالیٰ کو منظور ہو نماز پڑھ لیتا ہوں .”
(بخاری، 1098 و مسلم، 2458)
(12) نماز، روزے کی پابندی کرنا اور شوہر کی اطاعت کرنا، پاکبازی کے ساتھ رہنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا: ” جو عورت پانچ نمازیں ادا کرے، رمضان کے روزے رکھے، اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے (قیامت کے روز) اسے کہا جائے گا جنت کے (آٹھوں ) دروازوں میں سے جس سے چاہو داخل ہو جاؤ .”
(ابن حبان، صحیح جامع الصغیر، للالبانی، الجزء الاول حدیث 673 )
(13) اللہ کی راہ میں جہاد کرنا:
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: ” جس آدمی نے اللہ کی راہ میں اتنی دیر تک قتال کیا جتنی دیر اونٹنی کا دودھ دوہنے میں لگتی ہے، اس پر جنت واجب ہو گئی.”
( ترمذی، حدیث صحیح 1353/2)
(14) یتیم کی کفالت کرنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” یتیم کی کفالت کرنے والا خواہ یتیم اس کا رشتہ دار ہو یا کوئی اور ہو، اور میں جنت میں ان دو انگلیوں کی طرح( ساتھ ساتھ) ہوں گے .” .امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے انگشت شہادت اور درمیانی انگلی سے اشارہ کر کے بتایا.
(مسلم، 2983)
(15) حج مبرور کرنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” عمرہ ان تمام گناہوں کا کفارہ ہے جو موجودہ اور گزشتہ عمرہ کے درمیان سرزد ہوئے ہوں اور حج مبرور کا بدلہ تو جنت ہی ہے .”
(بخاری، 1683 ومسلم، 1349)
(16) مسجد بنانا:
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ کو فرماتے ہوئے سنا ” جس نے اللہ کے لئے مسجد بنائی اللہ تعالیٰ اس کے لئے اسی طرح کا گھر جنت میں بنائے گا.”
(مسلم، 533)
(17)شرم گاہ اور زبان کی حفاظت کرنا:
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا ” جو شخص مجھے ضمانت دے اس چیز کی جو دو جبڑوں کے درمیان ہے ( یعنی زبان) اور اس چیز کی جو دو ٹانگوں کے درمیان ہے (یعنی شرمگاہ) میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں .”
( بخاری، 6109)
(18) ہمسایہ سے حسن سلوک کرنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک آدمی نے رسول اللہﷺ کی خدمت میں عرض کیا یا رسول اللہﷺ ! فلاں عورت دن کو روزے رکھتی ہے رات کو قیام کرتی ہے لیکن ہمسائیوں کو اذیت پہنچاتی ہے آپﷺ نے ارشاد فرمایا” یہ عورت جہنم میں ہے ”. پھر صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین نے ( ایک دوسری عورت کے بارے میں ) عرض کیا” فلاں عورت صرف فرض نماز ادا کرتی ہے اور پنیر کے ٹکڑے صدقہ کرتی ہے لیکن ہمسائیوں کو اذیت نہیں پہنچاتی”. آپﷺ نے ارشاد فرمایا” یہ عورت جنتی ہے ” .
( احمد، 136)
(19) اللہ تعالیٰ کے نناوے (99) نام یاد کرنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا” اللہ تعالیٰ کے ایک کم سو یعنی نناوے نام ہیں جس نے یاد کئے وہ جنت میں داخل ہوا.”
(بخاری، 2585 مسلم، 2677 )
(20) قرآن حفظ کرنا:
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے فرمایا” حافظ قرآن جب جنت میں داخل ہو گا تو اسے کہا جائے گا قرآن کا تلاوت کرتا جا اور درجے چڑھتا جا چنانچہ وہ ہر آیت کے بدلہ میں ایک درجہ بلند ہوتا جائے گا حتی کہ آخری آیت تک پہنچ جائے گا جو اسے یاد ہو گی اور وہی اس کا (مستقل) درجہ ہو گا.”
( ابن ماجہ، حدیث صحیح 2037/2 )
(21) کثرت سے سلام کرنا:
حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” لوگو! سلام پھیلاؤ(یعنی کثرت سے کیا کرو) کھانا کھلاؤ ( لوگوں کو)، اور جب (دوسرے ) لوگ سو رہے ہوں تو نماز (تہجد) پڑھو (ان اعمال کے نتیجے میں ) سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو گے ”.
(ترمذی، حدیث صحیح 2019/2 )
(22) مریض کی عیادت کرنا:
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” مریض کی عیادت کرنے والا جب تک واپس نہ آ جائے تب تک جنت کے باغ میں رہتا ہے .”
( مسلم، 2568)
(23) اللہ کی رضا کیلئے علم سیکھنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا” جو شخص علم دین حاصل کرنے کیلئے راستہ طے کرے اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت کا راستہ (طے کرنا) آسان فرما دیتے ہیں ”.
( مسلم، 2699)
(24) اچھی طرح وضو کرنے کے بعد کلمہ شہادت پڑھنا:
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اکرمﷺ نے فرمایا” تم میں سے جو شخص اچھی طرح وضو کرے پھر کہے اَشْھَدُ اَنْ لآَ اِلٰہِ الآَ اللّٰہُ وَحْدَہ لَاشَرِیْکَ لَہ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ (یعنی میں گواہی دینا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی الہٰ وہ اکیلا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں اور محمدﷺ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ) اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جاتے ہیں جس سے چاہے داخل ہو”.
(مسلم، 234)
(25) صبح و شام سید الاستغفار پڑھنا:
حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ” سب سے افضل استغفار یہ ہے کہ تم کہو
اَللّٰہُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ خَلَقْتَنِیْ وَ اَنَا عَبْدُکَ وَ اَنَا عَلیٰ عھَْدِکَ وَ وَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ اَبُوْ ئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَ اَبُوْ ئُ بِذَنْبِیْ فَاغْفِرْ لِیْ فَاِ نَّہ’ لاَے غْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّآ اَنْت.
(اے اللہ ! آپ میرے رب ہیں، آپ کے سِوا کوئی معبود نہیں، آپ نے مجھے بنایا اور میں بندہ ہوں آپ کا، اور میں آپ سے کیے ہوئے عہد اور وعدے پر قائم ہوں، اپنی طاقت کے مطابق، آپ کی پناہ چاہتا ہوں بُرے کاموں کے وبال سے جو میں نے کیے ہیں۔ مجھے اقرار ہے اُس احسان کا جو مجھ پر آپ کا ہے اور مجھے اعتراف ہے اپنے گناہوں کا پس بخش دیجئے میرا گناہ، کیونکہ کوئی نہیں بخشتا گناہ آپ کے سوا.)”رسول اللہﷺ نے فرمایا ”جو شخص یہ کلمات یقین کے ساتھ دن کے وقت پڑھے شام سے قبل فوت ہو جائے وہ جنتی ہے اور جس نے رات کے وقت یقین کے ساتھ یہ کلمات کہے اور صبح ہونے سے پہلے فوت ہو گیا وہ بھی جنتی ہے ”.
(بخاری، 5947)
(26) بینائی پر صبر کرنا:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ” اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب میں اپنے بندے کواس کی دو محبوب چیزوں (آنکھوں ) سے آزماتا ہوں اور وہ اس پر صبر کرتا ہے تو اس کے بدلے میں اسے جنت دیتا ہوں .”
(بخاری، 5329)
(27) ماں باپ کی خدمت کرنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریمﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا” اس شخص کی ناک خاک آلود ہو رسوا اور ذلیل ہو ہلاک ہو جس نے اپنے والدین میں سے کسی ایک کو بڑھاپے میں پایا پھر( ان کو راضی کر کے ) جنت میں داخل نہ ہوا.”
(مسلم، 2551)
(28) تکلیف دہ چیز کو دور کرنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا” ایک درخت مسلمانوں کو تکلیف دیتا تھا ایک شخص آیا اس نے وہ درخت کاٹ دیا اور جنت میں چلا گیا.”
(مسلم، 1914)
(29) بیماری پر صبر کرنا:
حضرت عطاء بن رباح رحمۃ اللہ علیہ (تابعی) کہتے ہیں حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا کیا میں تجھے جنتی عورت نہ دکھاؤں ؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں ؟ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے (ایک عورت کی طرف اشارہ کر کے ) کہا یہ کالی عورت نبی کریمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا میں مرگی کی مریضہ ہوں اور (مرگی کے دوران) میرا ستر کھل جاتا ہے آپ اللہ تعالیٰ سے میرے لئے دعا فرمائیں ( اللہ مجھے صحت عطا فرمائے ) آپﷺ نے ارشاد فرمایا” اگر تو چاہے تو صبر کر تیرے لئے جنت ہے اور اگر چاہے تو اللہ سے تیرے لئے دعا کرتا ہوں وہ تجھے صحت عطا فرما دے گا ”(اس صورت میں جنت کا وعدہ نہیں کرتا) اس عورت نے عرض کیا میں صبر کروں گی لیکن ساتھ یہ بھی عرض کیا (مرگی کے دوران) میرا ستر کھل جاتا ہے اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیں کہ میرا ستر نہ کھلے . رسول اکرمﷺ نے اس کیلئے یہ دعا فرما دی.”
(بخاری، 5328)
(30) خاتون کا اپنے شوہر سے محبت کرنا، زیادہ بچوں کو جنم دینا، تکلیف اٹھانا اور شوہر کے ظلم پر صبر کرنا:
حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” کیا میں تمہیں جنت میں جانے والے مردوں کے بارے میں نہ بتاؤں ؟(سنو!) نبی جنتی ہے، شہید جنتی ہے، صدیق جنتی ہے، پیدا ہوتے ہی فوت ہونے والا بچہ جنتی ہے، دور دراز سے اپنے بھائی کو محض اللہ کی رضا کیلئے ملنے ولا جنتی ہے، کیا میں تمہیں جنت میں جانے والی عورتوں کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ اپنے شوہر سے محبت کرنی والی، زیادہ بچوں کو جنم دینے (کی تکلیف اٹھانے ) والی اور وہ نیک عورت کہ جس کا شوہر اس پر ظلم کرے تو کہے ” میرا ہاتھ تیرے ہاتھ میں ہے میں اس وقت تک نہیں سوؤں گی جب تک تو راضی نہ ہو جائے .”
(طبرانی، الجامع الصغیر للالبانی حدیث 2601 )
(31) شریعت کی حلال کردہ چیزوں کو حلال اور حرام کردہ چیز کو حرام جاننا:
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہﷺ سے سوال کیا” یا رسول اللہﷺ اگر میں فرض نمازیں ادا کروں، رمضان کے روزے رکھوں ( شریعت کی) حلال کردہ چیزوں کو حلال جانوں اور حرام کرہ چیزوں کو حرام جانوں لیکن اس سے زیادہ کچھ نہ کروں، تو کیا میں جنت میں چلا جاؤں گا ؟” آپﷺ نے ارشاد فرمایا ”ہاں ” .
( مسلم، 15)
(32) دو نابالغ بچوں کے فوت ہونے پر صبر کرنا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے انصار کی عورتوں سے فرمایا” تم میں سے جس کے تین بچے فوت ہو جائیں اور وہ اللہ کی رضا کیلئے صبر کرے تو جنت میں جائے گی ایک عورت نے عرض کیا ”یا رسول اللہﷺ! اگر دو بچے مریں تو اس کے لئے کیا حکم ہے ؟” آپﷺ نے ارشاد فرمایا ” اگر دو مریں تب بھی یہی ثواب ہے ”.
( مسلم، حدیث 2632 )
(33) ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھنا:
حضرت ابو امامہ رضی اللہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” جس نے ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھی اسے موت کے سواکوئی چیز جنت میں جانے سے نہیں روک سکتی.”
(حدیث صحیح، نسائی، ابن حبان اور طبرانی، سلسلہ احادیث الصحیحۃ للالبانی، الجز الثانی، حدیث 972)
(34) ” لاَحَوْلَ وَلاَ قُوَّۃ اِلآَ بِاللّٰہِ”کا کثرت سے وظیفہ کرنا:
حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہﷺ نے فرمایا” کیا میں تجھے جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانے کے بارے میں آگاہ نہ کروں ؟” میں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! ضرور آگاہ فرمائیں . آپﷺ نے فرمایا
لاَحَوْلَ وَلاَ قُوَّۃ اِلآَ بِاللّٰہِ”
( نیکی کرنے اور برائی سے بچنے کی طاقت اللہ کی توفیق کے بغیر نہیں )
(حدیث صحیح، ابن ماجہ، للالبانی، الجز الثانی، حدیث 3083 )
(35) سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمُ وَبِحَمْدِہ کا وظیفہ کرنا:
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا ” جس نے کہا
سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمُ وَبِحَمْدِہ
( عظمت والا اللہ اپنی حمد کے ساتھ پاک ہے )
‘ اس کے لئے جنت میں کھجور کا ایک درخت لگایا جاتا ہے .”
(حدیث صحیح، ترمذی، للالبانی، الجز الثانی، حدیث 2757)
(36) اپنے مال کی وجہ سے بے گناہ قتل ہونا:
حضرت عبد اللہ بن عمر بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا” جو شخص ظلم کے ساتھ اپنے مال کی وجہ سے قتل کیا گیا اس کیلئے جنت ہے .”
(حدیث صحیح، نسائی، حدیث3808/3 )
(37) عورت کا حمل ساقط ہونے پر صبر کرنا:
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا” اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ساقط الحمل بچہ اپنی ماں کو انگلی سے پکڑ کر جنت میں لے جائے گا بشرطیکہ اس نے ثواب کی نیت سے صبر کیا ہو.”
(حدیث صحیح، ابن ماجہ، حدیث 1305/1 )
(38) قاضی کا حق کے ساتھ فیصلہ کرنا:
حضرت بریدۃ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا ” دو قاضی جہنم میں جائیں گے اور ایک قاضی جنت میں . وہ قاضی جس نے حق پہچانا اور اس کے مطابق فیصلہ کیا وہ جنت میں جائے گا اور وہ قاضی جس نے حق پہچانا اور جانتے بوجھتے ظلم کیا( یعنی فیصلہ حق کے خلاف کیا) اور وہ قاضی جس نے علم(تحقیق) کے بغیر فیصلہ کیا دونوں جہنم میں جائیں گے .
(حدیث صحیح، حاکم، صحیح جامع الصغیر، للالبانی، الجز الثالث، حدیث 4174)
(39) کسی مسلمان بھائی کی عدم موجودگی میں اس کی عزت کا دفاع کرنا:
حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” جس نے کسی بھائی کی عدم موجودگی میں اس کی عزت سے برائی کو دور کیا اللہ پر اس کا حق ہے کہ وہ اسے آگ سے آزاد کرے.”
( حدیث صحیح، احمد، صحیح جامع الصغیر، للالبانی، الجز الخامس، حدیث 6116 )
(40) کسی سے سوال نہ کرنا:
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” جو شخص مجھے اس بات کی ضمانت دے کہ وہ کسی سے سوال نہیں کرے گا میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں .”
(حدیث صحیح، ابو داؤد، حدیث 1446/1 )
(41) غصہ پینا:
حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں سول اللہﷺ نے فرمایا”غصہ نہ کر تیرے لئے جنت ہے.”
(حدیث صحیح، طبرانی، صحیح جامع الصغیر، للالبانی، الجز السادس، حدیث 7251 )
(42) عصر و فجر کی نماز باقاعدگی سے جماعت کے ساتھ ادا کرنا:
حضرت ابو بکر بن ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسمل نے فرمایا” جس نے ٹھنڈے وقت کی دو نمازیں ( فجر و عصر) پڑھیں وہ جنت میں داخل ہوا.”
(مسلم، حدیث 635)
(43) ظہر سے قبل چار رکعت سنت پر مداومت اختیار کرنا:
حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” جس نے ظہر سے پہلے چار رکعت ادا کیں اللہ تعالیٰ اس بندے کیلئے جہنم کی آگ حرام کر دیں گے .”
(حدیث صحیح، ترمذی، حدیث 351/1 )
(44) مسلسل چالیس(40) روز تک تکبیر اولیٰ کے ساتھ پانچوں نمازیں پڑھنا:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” جس نے چالیس دن تک (پانچوں نمازیں ) تکبیر اولیٰ کے ساتھ با جماعت ادا کیں اسے کیلئے دو چیزوں سے آزادی لکھی جاتی ہے آگ سے اور نفاق سے .”
( حدیث حسن، ترمذی، حدیث 200/1)
(45) حاکم کا عدل کرنا، جوانی میں عبادت، زیادہ وقت مسجد میں گزارنا، اللہ کیلئے دوسرے سے محبت کرنا، تنہائی میں اللہ سے ڈرنا، اللہ کے ڈر حسین و جمیل عورت کی دعوت گناہ سے رکنا، اللہ کی راہ میں خفیہ خرچ کرنا:
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا” جس روز کوئی سایہ نہیں ہو گا اس روز اللہ تعالیٰ سات آدمیوں کو اپنے (عرش) کے سائے تلے جگہ دے گا.
(1) عادل حاکم.
(2) اللہ کی عبادت میں مشغول نوجوان .
(3) وہ شخص جس کا دل مسجد سے نکلنے کے بعد واپس آنے تک مسجد میں اٹکا رہے .(4) اللہ کیلئے ایک دوسرے سے محبت کرنے والے جن کا ملنا اور الگ ہونا خالص اللہ کیلئے ہی ہو.
(5) وہ شخص جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے .
(6) وہ شخص جسے کسی اونچے خاندان کی خوبصورت عورت نے دعوت گناہ دی اور اس نے کہا ” میں اللہ عز و جل سے ڈرتا ہوں ” .
(7) وہ شخص جس نے اس طرح چھپا کر صدقہ کیا کہ بائیں ہاتھ تک کو پتہ نہ چلے کہ دائیں نے کیا صدقہ کیا ہے .”
(حدیث صحیح، ترمذی، حدیث1949/2 )
(46) دوسروں کو معاف کرنا:
حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سول اللہﷺ نے فرمایا” جو شخص انتقام لینے پر پوری طرح قادر تھا لیکن(انتقام نہ لیا اور) غصہ پی گیا(قیامت کے دن) اللہ تعالیٰ اسے ساری مخلوق کے سامنے بلائیں گے اور اسے حور عین منتخب کرنے کا اختیار دیا جائے گا کہ جس سے چاہے نکاح کر لے .”
( حدیث صحیح، احمد، صحیح جامع الصغیر، للالبانی، الجز الخامس، حدیث 6394 )
(47) تکبر، خیانت اور قرض سے پاک ہونا:
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہﷺ نے فرمایا” جو شخص تکبر، خیانت اور قرض سے پاک مرا وہ جنت میں داخل ہو گا.”
( حدیث صحیح، ترمذی، حدیث1278/2 )
(48) اذان کا جواب دینا:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور اذان دی جب حضرت بلال رضی اللہ عنہ خاموش ہوئے تو آپﷺ نے ارشاد فرمایا” جس نے موذن جیسے کلمات یقین کے ساتھ دہرائے وہ جنت میں داخل ہو گا.”
( حدیث حسن، نسائی، حدیث 650/1 )
٭٭٭
ماخذ
http: //forum.mohaddis.com/threads/%D8%AC%D9%86%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%84.33476/
تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید