FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

مصالحے اور صحت

جمع و ترتیب: اعجاز عبید

ماخذ: ماہنامہ عبقری

سرسوں دوا بھی شفا بھی

(شکیل احمد، مانسہرہ)

عربی : حرف الابیض

فارسی : شف

انگریزی : Mustard

سرسوں کے بیج چھوٹے چھوٹے اور گول تلخ دانے ہوتے ہیں۔ جن کے رنگ بھی مختلف ہوتے ہیں مثلاً سرخ، سیاہ، زرد اور سفید۔ اس کا مزاج گرم خشک درجہ سوم ہے۔ ان دانوں کا تیل نکالا جاتا ہے جسے سرسوں کا تیل کہتے ہیں۔ سرسوں کی خصوصیات درج ذیل ہیں۔

-1سرسوں ثقیل اور ریاح پیدا کرتی ہے۔ -2پیٹ کے کیڑے مارتی ہے۔ -3سرسوں کے بیج پیشاب آور اور محرک باہ ہیں۔ -4کھجلی اور جسمانی خارش میں سرسوں کے پتے پکا کر کھانا اور سرسوں کا تیل لگانا مفید ہوتا ہے۔ -5اس کا ساگ پکا کر کھاتے ہیں۔ جو پیٹ کے کیڑے نکالتا ہے اور بلغم کو اور ریح کو دور کرتا ہے (جبکہ صرف سرسوں کے بیج ریح پید ا کرتے ہے۔ ) ساگ قبض کشا ہے اور مصفی خون بھی ہے۔ -6سرسوں کو تنہا یا ابٹن میں شامل کر کے جسم پر ملنے سے جلد صاف ہو جاتی ہے۔ -7یہ ورموں کو تحلیل کرتا ہے۔ وزن اور قد جلد بڑھاتا ہے۔ -8سرسوں کے بیج باہ کو طاقت دیتے ہیں۔ ان کو اگر آدھے ابلے ہوئے انڈے کے ساتھ کھایا جائے تو حد درجہ کے مقوی باہ ہیں۔

سرسوں کے تیل کے فوائد:۔ ٭ سرسوں کا تیل گھی کی بجائے کھانا پکانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ٭ مختلف مراہم تیار کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔ ٭ بال گرنے کی صورت میں نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل سے سر کی مالش کرنی چاہئے اور پھر ایک گھنٹہ بعد غسل کرنا چاہئے۔ بعد میں بالوں کو ہاتھوں سے رگڑنا چاہئے۔ بال چند دنوں میں گرنا بند ہو جائیں گے۔ ٭ تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے کہ سرسوں کا تیل جراثیم کش ہے۔ ٭ اس کو بدن پر مل لینے سے پسو کبھی نزدیک نہیں آتے۔ ٭ جہاں پرسرسوں کا زیادہ استعمال ہوتا ہے وہاں پر طاعون کا حملہ نہیں ہوتا۔ ٭ سرسوں کے تیل کی دو بوندیں اگر بطور نسوار ناک میں ڈال دی جائیں تو زکام اور نزلہ کی شکایت دور ہو جائے گی۔ ٭ اگر اس کی چند سلائیاں آنکھوں میں ڈال لی جائیں تو آنکھوں کے امراض کے لئے بے حد مفید ہے۔ ٭ جسم پر سرسوں کا تیل لگا لینے سے مچھروں کا ڈنک جسم پر اثر نہیں کرتا، بلکہ مچھر اور پسو قریب نہیں آتے۔

٭٭٭

دیہاتی خاتون کا خاندانی تجربہ: کلونجی اور دورِ حاضر کی بیماریاں

میعادی بخار میں کلونجی کے کرشمات

رات کو ایک کپ تیز گرم پانی میں بھگو دیں۔ صبح سردائی کی طرح گھوٹ کر مریض کو پلا دیں۔ واضح رہے کہ اگر موسم سرما ہو تو یہ پانی نیم گرم کر لیں اور اگر موسم گرما ہو تو ویسے ہی پلا دیں۔ اس طرح کچھ دن استعمال کرنے سے مریض تندرست ہو جائے گا اور سب سے بڑی خوشی کی بات یہ ہے کہ مریض پھر کبھی اس مرض میں انشاء اللہ تعالیٰ مبتلا نہیں ہو گا۔

ایک صاحب ایسی حالت میں تشریف لائے کہ دن ڈھلتے ہی ان کو بخار اور لرزے کی کیفیت شروع ہو جاتی۔ تمام رات بخار میں تڑپتے رہتے صبح ہوتے ہی کچھ افاقہ ہو جاتا۔

دنیا کے کام کاج میں مشغول ہو جاتے لیکن دن ڈھلتے ہی وہی سابقہ تکلیف۔ جب انہیں یہ نسخہ استعمال کرایا گیا تو وہ بفضل تعالیٰ تندرست ہو گئے۔

ایک صاحب مرض کی حالت میں لائے گئے۔ ان کی تکلیف یہ بھی تھی کہ وہ دن میں ایک بار یا دو بار چلتے چلتے یا بیٹھے بیٹھے گر جاتے تھے اور دورہ پڑ جاتا تھا۔ اب تک تمام معالجین نے اس مریض کو مرگی کی تکلیف بتائی۔ عاجز کے پاس جب علاج کے لئے لائے گئے تو بندہ نے یہی نسخہ مسلسل استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ دن میں تین بار استعمال کرایا گیا یعنی ہر دفعہ اجوائن اور کلونجی کی مذکورہ مقدار کو گھول کر موسم کے مطابق ٹھنڈا یا گرم کر کے پلایا گیا۔

بندہ کی تشخیص یہ تھی کہ مریض دراصل پرانے میعادی بخار کا شکار ہے۔ جب تک اندر سے یہ بخار نہیں نکلے گا اس وقت تک یہ دورے ختم نہیں ہو سکتے۔ یعنی یہی دوا مستقل استعمال ہوئی۔ تو واقعی مریض تندرست ہو گیا۔

جوڑوں کا درد اور کلونجی

ایک نیم حکیم قسم کے آدمی عاجز کے پاس ملاقات کے لئے تشریف لائے۔ تعارف کے بعد انہوں نے فرمایا کہ میں نے آپ کی کئی کتابیں پڑھیں اور جس طرح آپ نے اپنی کتابوں میں کھلے دل سے عامۃ المسلمین کے لئے اپنے تجربات و مشاہدات کو بیان کیا ہے۔ میں بھی آپ کو ایک ایسا نسخہ دینا چاہتا ہوں۔ جو اتنا مفید اور موثر رہے گا کہ آپ حیران رہ جائیں گے۔ موصوف کہنے لگے کہ یہ نسخہ دراصل میں نے جن جن مریضوں کو استعمال کرایا ہے وہ تمام مریض بالکل تندرست ہو گئے ہیں۔ پھر کہنے لگے یہ نسخہ دراصل مجھے میاں چنوں کے قریب ایک دیہات کی ایک بوڑھی عورت سے ملا تھا

بڑی بوڑھیوں کا اکسیری نسخہ

میں نے ایک مریض کا علاج کیا تھا۔ علاج کے بعد مریض تندرست ہو گیا تو وہ بوڑھی "جو کہ ایک دائیہ تھی۔ ” مجھے یہ نسخہ بڑی تاکید سے دیا اور کہا کہ اس کو استعمال کرنے سے قبل سوا پانچ روپے کسی فقیر کو ضرور دے دینا اور کسی سے اس نسخہ کو چھپانا نہیں۔ موصوف حکیم صاحب کہنے لگے میں نے واقعی جس مریض کو یہ نسخہ استعمال کرایا اسے انتہائی مفید پایا۔ لیجئے قارئین وہ نسخہ آپ کی نظر کیا جاتا ہے۔ جو بلا کم و کاست ایک اکسیر لا جواب ہے۔

ہوالشافی: آک کی جڑ کا چھلکا خشک شدہ ایک پاؤ کلونجی ایک پاؤ، اجوائن ایک پاؤ، ان تمام ادویات کو بالکل باریک پیس کر سفوف تیار کریں۔

استعمال : مقدار خوراک ایک چمچ سے آدھا چمچ دن میں تین یا چار مرتبہ بار چائے ، دودھ یا تازہ پانی کے ہمراہ کھانے سے قبل۔

٭٭٭

اجوائن ایک گھریلو جڑی بوٹی

ثریا جبیں ، کوئٹہ

عربی کمون ملوکی

فارسی تخم بنگ

انگریزی میں Omum Seeds

اجوائن ایک ایسی دوا ہے۔ جس سے تقریباً ہر شخص وا قف ہے۔ اجوائن کا رنگ سیا ہی مائل بھورا ہو تا ہے۔ اس کے بیج انیسوں کے مشابہ ہو تے ہیں۔ اس کی بو تیز ہو تی ہے۔ ا س کا مزاج تیسرے درجے میں گرم و خشک ہوتا ہے۔ عام طور پر اس کی مقدار خوراک تین ما شہ سے چھ ما شہ تک ہو تی ہے۔

اجوائن کی دو مشہور اقسام ہیں۔ اجوائن دیسی اور اجوائن خراسانی بعض اطباء نے اس کی چاراقسام بتائی ہیں یعنی

(1) اجوائن دیسی

(2) دلجوائن

(3) اجوائن خراسانی

(4) اجمود

لیکن مذکورہ بالا دونوں اقسام ہی زیادہ مشہور ہیں۔ جبکہ دلجوائن، اجوائن خراسانی اور اجمود کی مشابہت ضرور ہے مگر خواص کے اعتبار سے ان میں اجوائن دیسی کی نسبت خاصا فر ق ہے۔

اجوائن دیسی کے پتے کچھ کچھ دھنیا کے پتوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔ ان میں سے تھوڑی سی تیزی اور تلخی ہوتی ہے۔ اس کا پو دا سوئے کے پو دے کی طر ح ہو تا ہے۔ جبکہ اس کے چھوٹے چھوٹے ، سفید چھتری کی طر ح ملے ہوئے پھول ہو تے ہیں۔ پھولوں کے بعد چھوٹے چھوٹے بیج لگتے ہیں۔ اور یہی اجوائن دیسی کے دانے کہلاتے ہیں۔

اجوائن دیسی کے فوائد

(1 ) اجوائن دیسی کھا نا ہضم کر تی ہے اور بھوک بڑھ جا تی ہے۔

(2 ) کا سر ریا ح ہے۔ فساد بلغم اور اپھارہ کو دور کر تی ہے۔

(3 ) جگر کی اصلا ح کر تی ہے اور اس کی سختی میں بے حد مفید ہے۔

(4 ) سدہ کو کھو لتی ہے۔

(5 ) پیشاب اور حیض کو جاری کر تی ہے۔

(6 ) گردہ و مثانہ کی پتھری کو توڑتی ہے۔

(7 ) فالج اور اعصابی کمزوری والے مریضوں کے لیے مجرب ہے۔

(8 ) جسم کے زہریلے ما دوں کو تحلیل کرتی ہے۔

(9 ) دل کو طاقت دیتی ہے اور اعصابی دردوں کے لیے بہت مفید ہے۔

(10) اگر اسے لیموں کے پانی میں رگڑ کر خشک کر کے سفوف بنا یا جائے اور یہ سفوف ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی دن میں ایک بار استعمال کرنے سے قوت باہ میں اضافہ ہو تا ہے۔

(11) اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھا یا جائے تو چہر ے اور ہا تھ پا ؤں کی سو جن میں فائدہ دیتی ہے۔

(12) کالی کھا نسی دور کر نے کے لیے اگر اجوائن کا پانی یعنی اجوائن کو پانی میں بھگو کر اور نتھار کر پانچ روز تک صبح و شام تین تولے پینے سے انشاء اللہ شفا ہو گی۔

(13) پیٹ کے درد اور بد ہضمی میں اجوائن اور نمک کی پھکی بنا کر کھا نے سے شفا ہو تی ہے۔ تجر بے میں آیا ہے کہ اس کی ایک خوراک ہی بہت فائدہ دیتی ہے۔

(14 ) اس کا روزانہ استعمال بمقدار چھ ما شہ ہمراہ پانی بدن میں چستی لاتا ہے۔

(15) پرانے بخار میں اجوائن دیسی چھ ماشہ، گلو تین ماشہ رات کو پانی میں بھگو کر صبح رگڑ چھان کر حسب ذائقہ نمک ملا کر استعمال کرنے سے تین سے پانچ دن کے اندر بخار دور ہو جا تا ہے۔ مجرب ہے۔

(16) زکام کی صورت میں اجوائن کو گرم کر کے باریک کپڑے میں پوٹلی باندھ کر سونگھنے سے چھینکیں آتی ہیں جس سے پانی بہہ جا تا ہے۔ اور زکام کا زور کا فی حد تک کمزور ہو جا تا ہے۔

(17 ) ہچکی کو روکنے کے لیے اجوائن دیسی کو آگ پر ڈال کر اگر اس کا دھواں کسی نلکی کے ذریعے نا ک میں لیا جائے تو ہچکی فوراً بند ہو جا تی ہے۔

(18 ) اجوائن کے چند دانے چبا لینے سے قے فوراً رک جا تی ہے۔ اگر منہ کا ذائقہ خراب ہو تو اجوائن کے دانے چبانے سے ٹھیک ہو جا تا ہے۔

(19) اس کے کھا نے سے کھٹی ڈکا ریں آنا بند ہو جا تی ہیں۔

(20) مر ض برص و بہق میں دیگر نسخہ جات میں اجوائن کو شامل کرنے سے اس کی تاثیر بڑھ جا تی ہے۔ اور مرض جلدی ٹھیک ہو جاتا ہے۔

(21)بند چو ٹ والی جگہ پر اجوائن کو رگڑ کر شہد میں ملا کر لگا نے سے اس جگہ کا منجمد خون جاری ہو جا تا ہے اور درد ٹھیک ہو جا تی ہے۔

(22) بھڑ یا بچھو کے کاٹنے کی صورت میں اگر فوری طور پر متاثرہ جگہ پر اجوائن کی لیپ کی جائے تو فوراً آرام ہو جا تا ہے۔

(23) پیچش کی صورت میں اجوائن تین ما شہ اور کلونجی ایک ماشہ ملا کر ہمراہ دہی استعمال کرنے سے فائدہ ہو تا ہے .

(24) داد، پیچش اور چنبل میں اجوائن کی اگر مرہم بنا کر لگائی جائے تو چند روز میں فائدہ ہو تا ہے۔ اور پھر کبھی زندگی میں یہ تکلیف نہیں ہوتی۔ اس مر ہم کے بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ اجوائن چار تولہ، پھٹکری سفید ایک تولہ توتیائے سبز ایک تولہ، ان تمام چیزوں کو لوہے کی کڑاہی میں آگ پر اتنی دیر رکھیں کہ وہ سیاہ ہو جائے۔ پھر مثل سرمہ کر کے ویزلین ملا کر مرہم تیار کر لیں۔ ٭٭٭

ٍ غور سے سنیں ،

ہلدی کی پُکار، مریضوں کے لیے

بائیس امراض کیسے ختم ہوں ، یہ ہلدی کی زندہ کرامات ہیں

عربی عروق الصفر

فار سی زرد چوب

سندھی ہیڈ

انگریزی Turmeric

اس کا رنگ زرد اور ذائقہ تلخ ہو تا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور خشک ہے۔ اس کی مقدار خوراک ایک ماشہ سے تین ما شہ تک ہے۔ اس کے درج ذیل فوائد ہیں۔

(1) آنکھوں کی بینائی کی تیز کر تی ہے اور آنکھوں کی جملہ بیماریوں میں مفید ہے۔

(2 ) ہلدی کو دانت درد کے لیے متاثرہ دانت پر رکھ کر چبانا فائدہ مند ہے۔

(3 )گہرے سے گہرے زخم پر ہلدی کو ہمراہ پانی پتھر پر گھس کر لگانے سے ٹھیک ہو جا تا ہے۔

(4 ) بر ص ( پھلبہری ) کو دور کرنے کے لیے ہلدی کو باریک کرے صبح و شام چار ماشہ سفوف ہلدی ہمراہ پانی کھلائیں اور دن میں دو تین بار ہلدی پتھر پر پانی کے ساتھ گھس کر داغوں پر لگانے سے بہت جلد بر ص دور ہو جاتی ہے۔

(5 ) جگر کا سدہ کھو لتی ہے۔

(6) ورموں کو تحلیل کر تی ہے اور تسکین دیتی ہے۔ ایسی صورت میں ہلدی پانی میں رگڑ کر لیپ کر تے ہیں۔

(7 ) پرانا ناسور بھی ہلدی تین ماشہ دن میں دو تین مر تبہ گھس کر لگانے سے ٹھیک ہو جا تا ہے۔

(8) خار ش کو دور کرنے کے لیے پانچ تولہ ہلدی تقریباً چار کلو پانی میں جو ش دیں۔ پانی جب ایک کلو رہ جائے تو اسے چھان کر بو تل میں بند کر لیں۔ رات کے وقت متاثرہ جگہوں پر وہ پانی لگائیں اور صبح نہا لیں۔ دو تین روز میں افاقہ ہو گا۔

(9) ہلد ی کو بطور ابٹن بھی استعمال کیا جاتا ہے ، اس سے جلد صاف اور نرم ہو جا تی ہے۔

(10) پرانا سوزاک دور کرنے کے لیے چھ چھ ما شہ ہلدی صبح و شام ہمراہ پانی کھلا نا بے حد مفید ہے۔

(11) ہلد ی کو پانی کے ساتھ پتھر پرگھس کر رات کو سوتے وقت لگانے سے چنبل دور ہو جا تا ہے۔

(12) یرقان میں صبح و شام تین تین ما شہ ہلدی ہمراہ پانی یا عرق مکو کھلانا مفید ہے۔

(13)جریان میں بھی ایک ماشہ ہلدی صبح و شام پانی یا دو دھ کے ساتھ لینا انتہائی مفید ہے۔

(14) ہلد ی کو گھس کر بواسیر کے مسوں پر لگانے سے جلن یا کھجلی وغیرہ دور ہو جا تی ہے۔

(15) سانپ کے ڈسنے کی صورت میں مریض کو پانچ تولہ ہلدی آدھ پاؤ گرم دودھ میں رگڑ کر تھوڑی تھوڑی دیر بعد پلانے سے مریض جانی خطرے سے محفوظ ہو جا تا ہے۔ اس دوران اسے فوری طور پر ہسپتال آسانی سے لے جایا جا سکتا ہے ، لیکن نسخہ ہر دس پندرہ منٹ بعد مریض کو دیتے رہیں۔ اگر ہسپتال نہ جا یا جا سکے تو زہر کے دور ہو نے تک مقدار خوراک پانچ تولہ ہی رکھیں ، بعد میں پندرہ دن تک تین تین ما شہ ہلدی دودھ کے ساتھ صبح و شام کھلاتے رہیں اور ڈسی ہوئی جگہ پر ہلدی کا لیپ بھی کریں۔

(16) باؤلے کتے کے کا ٹنے پر مریض کو ایک تولہ ہلدی پانی کے ساتھ دن میں دو بار کھلا نا مفید ہوتا ہے اور کاٹی ہو ئی جگہ پر ہلدی کا لیپ کر نا بھی ضروری ہے۔ اس سے زخم جلدی بھر جاتا ہے۔

(17) چوٹ لگنے یا مو چ آنے کی صورت میں ہلدی اور چونا ہم وزن رگڑ کر لیپ کر نا مفید ہے۔

(18) زکام اور نزلہ میں ہلدی کو دہکتے ہوئے کوئلوں پر ڈال کر دھونی لینا مفید ہوتا ہے۔ نزلہ کی شدت فوری طور پر کم ہو جاتی ہے ، مگر یہ دھونی شام کو لینی چاہئے اور دھونی لینے کے بعد دو تین گھنٹے تک کچھ نہیں کھا نا چاہئے۔

(19) چہرے کے داغ دھبوں کو دور کرنے کے لیے ہلدی میں سرسوں کا تیل ملا کر چہرے پر لگانے سے چہرے کا رنگ نکھر آتا ہے اور داغ دھبے دور ہو جا تے ہیں۔

(20) ہلدی کو بھون کر سونٹھ اور چینی ملا کر کھا نے سے جوڑوں کا درد دور ہو جا تا ہے۔

(21) ہلد ی خون صاف کر تی ہے ، ایک ما شہ ہمراہ پانی دس دن تک استعمال کرنا مفید ہے۔

(22) بلغم کو دور کر تی ہے ، جگر اور سینے کو صاف کر تی ہے۔

٭٭٭

ٍٍ

لونگ! کچن کے لئے نہیں آپ کے لئے بھی

خدیجہ نوشی،بہاولپور

دانت درد کی صورت میں اگر دانت پر روغن لونگ روئی کے ساتھ لگا کر دانت پر ملا جائے تو فوری آرام ہو جاتا ہے۔ اگر دانت میں سوراخ ہو تو اس میں ایک لونگ رکھنا بہت ہی فائدہ دیتا ہے ٭ نامردی میں ایک ماشہ سفوف لونگ ہمراہ دودھ یا پانی روزانہ استعمال کرنا بے حد مفید ہے

دراصل لونگ ایک جنگلی درخت کی خشک شدہ کلیاں ہیں جن کے اوپر کی طرف چار دندانے سے ہوتے ہیں اور ان کے درمیان ایک گول سا ابھارہ ہوتا ہے۔ لونگ مصالحہ جات کا اہم جزو ہے۔ اس کی مقدار خوراک آدھ ماشہ سے ایک ماشہ تک ہے جبکہ اس کے روغن کی مقدار خوراک ایک قطرہ سے تین قطرے تک ہے اس کے حسب ذیل فوائد ہیں۔

٭ لونگ سے کشید کیا ہوا تیل ڈکاروں ، ہچکی، نفخ شکم اور قولنج میں مفید ہے اس کی خوراک دو قطرے روغن ایک کپ دودھ میں ڈال کر پینا مفید ہے۔

٭ روغن لونگ مجلوقین کو بطور طلاء استعمال کرایا جاتا ہے جو کہ بے حد مفید ہے۔

٭ اس کے روغن کو کنپٹیوں پر ملنا سردی کے سردرد کو دور کرتا ہے ، اگر درد شدید ہو تو پھر اس کا اثر نہیں ہوتا۔

٭ لونگ، سونٹھ، جائفل اور حرمل کو روغن کنجد (تلوں کا تیل) میں پکا کر ملنا جوڑوں کے دردوں کے لئے بے حد مفید ہے۔

٭ جن لوگوں کو کھانا کھاتے ہی الٹی آ جاتی ہو تو انہیں نوک پسی ہوئی لونگ دن میں چار مرتبہ ہمراہ پانی چار چار رتی کھلانے سے فائدہ ہوتا ہے۔

٭ دانت درد کی صورت میں اگر دانت پر روغن لونگ روئی کے ساتھ لگا کر ملا جائے تو فوری آرام ہو جاتا ہے۔ اگر دانت میں سوراخ ہو تو اس میں ایک لونگ رکھنا بہت ہی فائدہ دیتا ہے۔

٭ دافع برودت معدہ اور قوت باہ کے لئے لونگ چھ ماشہ، زیرہ سیاہ چھ ماشہ، دار چینی چھ ماشہ، الائچی سبز دو ماشہ۔ ہر ایک کو پیس کر سفوف بنا کر ایک ایک ماشہ دوپہر اور شام کھانے میں ڈال کر کھانا نہایت مفید ہے۔

٭ لونگ چھ ماشہ، جاوتری، چھ ماشہ، افیون، ایک ماشہ، پیس کر عرق گلاب سے چنے کے برابر گولیاں بنا کر دو گولی ہمراہ پانی، سونے سے ایک گھنٹہ پہلے کھانا مقوی وممسک ہوتا ہے۔

٭ نامردی میں ایک ماشہ سفوف لونگ ہمراہ دودھ یا پانی روزانہ استعمال کرنا بے حد مفید ہے۔

٭ لونگ کا تیل بند چوٹوں پر نیم گرم ملنا اور پھر اس پر روئی رکھ کر کسی کپڑے سے باندھنا بے حد مفید ہوتا ہے۔ اس سے نیل بھی بڑی جلدی صاف ہو جاتا ہے۔

٭ السر کی بیماری میں لونگ ایک عدد روزانہ صبح چبا کر ہمراہ پانی لینا بے حد مفید ہوتا ہے۔

٭ لونگ مفرح اور دل و دماغ کو طاقت دیتی ہے۔

٭ ریاح غلیط کو تحلیل کرتی ہے۔

٭ اعضاء رئیسہ کو قوت اور فرحت بخشتی ہے۔

٭ فالج، لقوہ، سکتہ، درد سر اور دماغ کے تمام بارد اور رطب امراض میں بہت مفید ہے۔

٭ دماغ میں ذہن اور فکر کی محافظ اور مقوی ہے۔

٭ سوداوی مزاجوں کے موافق ہے۔

٭ منہ کی بدبو کو دور کرتی ہے۔

٭ کھانوں کو خوش ذائقہ اور لذیذ بناتی ہے۔

٭ دانتوں کے درد کو دور کرتی ہے اور مسوڑھوں کی جملہ تکالیف میں بے حد مفید ہے۔

٭ اس کا سرمہ مقوی بصر ہے اور جالے کو دور کرتا ہے۔ آنکھ کو طاقت دیتا ہے۔

٭ مقوی معدہ ہے اور بھوک بڑھاتی ہے۔

٭ کھانسی، نزلہ، زکام، دمہ، وساوس، خوف، وہم اور خفقان میں اس کا استعمال بے حد مفید ہے۔

٭ قوت باہ کو مضبوط کرتی ہے۔

٭٭٭

ادرک …. سستی سبزی لاجواب فوائد

میتھی کا جوشاندہ ایک پیالی لیجئے اس میں ایک چمچی تازہ ادرک کا رس اور ایک چمچی شہد ملائیے۔ جو مرد و خواتین کالی کھانسی، دمے اور پھیپھڑوں کی تپ دق میں مبتلا ہوں وہ یہ نسخہ استعمال کریں ، موثر پائیں گے۔ جن افراد کے منہ سے بدبو آتی ہے وہ ادرک کھائیں

دمہ اور نظام تنفس

ادرک اور کالی ہریڑ پر چھ چھ ماشے کی تعداد میں معمولی سا کوٹ لیں۔ اس کے بعد انہیں پیالی بھر پانی میں ابال لیں۔ بعد ازاں پانی میں شہد یا چینی ملا لیں۔ جس کسی کو پرانی کھانسی یا دمہ ہو وہ یہ پانی پئے۔ افاقہ ہو گا۔ اس کے علاوہ ادر ک کا رس شہد کے ساتھ چاٹا جائے تو حلق صاف ہوتا ہے اور سینے میں جمع بلغم نکل جاتا ہے۔ ایک نسخہ اور ہے ، میتھی کا جوشاندہ ایک پیالی لیجئے اس میں ایک چمچی تازہ ادرک کا رس اور ایک چمچی شہد ملائیے۔ جو مرد و خواتین کالی کھانسی، دمے اور پھیپھڑوں کی تپ دق میں مبتلا ہوں وہ یہ نسخہ استعمال کریں ، موثر پائیں گے۔ جن افراد کے منہ سے بدبو آتی ہے وہ ادرک کھائیں ، یہ بدبو دور کر کے منہ کا خراب ذائقہ بھی درست کرتی ہے۔ خواتین کے امراض: تازہ ادرک کا درمیانہ ٹکڑا لیں ، اسے کچل کر ایک پیالی پانی میں چند منٹ کے لئے ابال لیں۔ بعد میں پانی میں چینی ملائیے اور اسے دن میں تین بار استعمال کریں۔ ادرک بھی کھا لیں۔ یہ گھریلو ٹوٹکہ نہ صرف ایام کی بے قاعدگی دور کرتا ہے بلکہ اس سے متعلق تمام تکالیف دور ہو جاتی ہیں۔

ذہنی دباؤ

ہیجان، بے چینی اور ذہنی دباؤ کی کیفیت میں ادرک طبیعت کو پر سکون کرتی ہے۔ حتیٰ کہ ڈاکٹر بھی ادرک کی اس خاصیت کو تسلیم کرتے اور اسے ڈپریشن دور کرنے والی دوا سمجھتے ہیں۔ ادرک کا دو تولہ رس لیں۔ اسے گائے کے سات تولہ دودھ میں اتنا پکائیں کہ آمیزے کی مقدار نصف رہ جائے۔ اس میں حسب ذائقہ شکر ملا کر سوتے وقت پی لیں۔ یہ آمیزہ ذہنی بوجھ اور پریشانی دور کر کے انسان کو پر سکون نیند کا تحفہ عطا کرتا ہے۔ اگر کسی کو ہسٹیریا کا دورہ پڑ جائے تو ادرک اور کالی مرچ ہم وزن ملا لیں۔ کمزور دماغ والے یہ آمیزہ تین تین ماشہ صبح اور شام کھائیں۔ دماغ کو تقویت ملے گی اور بھولنے کی بیماری ختم ہو جائے گی۔

گٹھیا اور دیگر تکالیف

ادرک کا تیل گٹھیا اور بادی کے درد میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ ادرک کا آدھ پاؤ رس لیں ، اس میں تل کا تیل ایک چھٹانک ملا لیں۔ آمیزے کو ہلکی آنچ پر اتنا پکائیں کہ سارا مائع اڑ جائے ، صرف تیل رہ جائے۔ درد ہو تو اس تیل کی مالش کریں۔ سخت سردی کے باعث کئی لوگوں کے سر میں درد رہتا ہے۔ وہ درد سے نجات کے لئے یہ تیل ماتھے پر ملیں۔ بچوں کا سینہ گرم رکھنے کے لئے بھی اس تیل کی مالش مفید ہے ، سردی کے باعث جسم میں درد ہو تو اس تیل سے اسے بھگائیں۔ مالش کرنے کے علاوہ تھوڑی سی ادرک گڑ کے ساتھ کھا لی جائے تو علاج مزید موثر ہو جاتا ہے۔ دانتوں کا درد بھگانے کے لئے بھی ادرک استعمال ہوتی ہے۔ ایک بار علامہ اقبال کو رات کے وقت دانت میں شدید درد ہوا ، حکیم اجمل خان نے انہیں مشورہ دیا کہ دانت کے نیچے ادرک کا ٹکڑا دبا کر رکھیں۔ چند دن میں شاعر مشرق کا دانت درد جاتا رہا۔

٭ درد شقیقہ میں بھی ادرک مفید ہے۔

٭ کان میں درد ہو تو ادرک کا رس چند قطرے کان میں ڈالئے۔ درد کافور ہو جائے گا۔

٭ کمر اور جوڑوں کی تکلیف سے نجات پانے کے لئے کئی صدیوں سے ادرک بھون کر کھائی جا رہی ہے۔ ملٹھی اور ادرک چھ چھ ماشے تین چھٹانک پانی میں ڈالئے اور پانی کو جوش دیں۔ بعد ازاں چینی ملا کر پانی پی لیں۔ یہ سینے ، کمر اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ اگر ادرک کو سیاہ نمک کے ساتھ پیس کر سونگھیں تو سردرد ختم ہو جاتا ہے۔

٭ دیگر استعمال: مچھلی کھاتے ہوئے ادرک کا استعمال کریں تو پیاس نہیں لگتی۔

٭ خون کی نالیوں پر جمی ہوئی چربی کی تہیں اتارنے میں ادرک کام آتی ہے ، یہ دل کا فعل اور سست دورانِ خون درست کرتی ہے۔

٭ جگر کی ابتدائی خرابی ادرک کے استعمال سے دور ہو جاتی ہے۔

٭ ذیابیطس کی دونوں اقسام میں اگر شہد کے ساتھ ادرک کا رس دن میں کئی بار چاٹا جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔

٭ ادرک کا مربہ کھانا اور جائفل کو منہ میں رکھنا فالج سے نجات دلاتا ہے۔

٭ امراض چشم میں بھی ادرک مفید ہے۔ ادرک، سفید سرمہ، قلمی شورہ اور سفید پھٹکڑی ہم وزن ملا کر سرمہ تیار کریں ، یہ اکثر امراض چشم دور کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اشیاء خالص ہونی چاہئیں۔

٭٭٭

تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید