FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

 

 

قرآنی معلومات

 

        اردو زبان میں ‌

 

 

                           جمع و ترتیب:         ابوعدنان محمد طیب بھواردی

 

 

پیشکش:     عُکاشہ، بنت واحد اور سوئٹی،  اردو مجلس فورم

 

 

        بسم اللہ الرحمن الرحيم

 

مقدمۃ القرآن ​

 

بسم اللہ والصلاة والسلام على رسول للہ وعلى آلہ وصحبہ وسلم

أما بعد :

معزز ناظرین : یہ مختصر سا کتابچہ ہے جو بعض اشاروں ، لطائفوں ، فضائلوں ، فوائد و معانی ، استنباطوں ، اسباب نزول اور حقوق قرآن وغیرہ پر مشتمل ہے جسے سوال و جواب کے انداز میں بالتوبیب ترتیب دیا گیا ہے اور دوسو چھہترسوالات کے جوابات اس میں بیان کیے گئے ہیں ‌، اس کتابچے کو پڑھنے کے بعد اگر کسی کے پاس کوئی ملاحظات و تجاویز ہوں یا کوئی اور مہم سوالات کا اضافہ مناسب سمجھتے ہوں تو ان سے میری گزارش ہے کہ مجھے معلومات بہم پہنچائیں تاکہ آئندہ ایڈیشن میں اس کا اضافہ کیا جا سکے۔ اللہ انہیں ‌جزائے خیر دے گا۔

معزز ناظرین !‌ ایک مسلمان کو چاہے کہ اپنے اوقات اور ساعات کو قرآن مجید پڑھنے ، سمجھنے اور اس کی آیات میں تدبر و تفکر میں ‌گزارے اور اس کے چشمۂ صافی سے مستفید ہو ، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس کتابچہ کو مجھے اور آپ سب کے لئے مددگار بنائے۔ آمین یا رب العالمین۔

 

 

 

 

 

        پہلا تعارف: تعارف قرآن

 

 

 

سوال 1: قرآن مجید کی جامع و مانع تعریف کیا ہے ؟

جواب: قرآن مجید اللہ رب العالمین کا معجزانہ کلام ہے جو خاتم الانبیاء جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر حضرت جبرئیل علیہ السلام کے واسطے سے نازل ہوا، جو مصاحف میں مکتوب ہے اور تواتر کے ساتھ ہمارے پاس چلا آ رہا ہے ، جس کی تلاوت کرنا عبادت ہے اور جس کا آغاز سورۃ الفاتحہ سے اور اختتام سورۃ الناس پر ہوتا ہے۔

 

سوال 2: قرآن کریم کو کتنے ناموں کے ساتھ موسوم کیا گیا ہے ؟

جواب: قرآن کریم کو متعدد ناموں سے موسوم کیا گیا ہے :

(1) الکتاب (2) الفرقان (3) التنزیل (4) الذکر (5) النور (6) الھدی (7) الرحمتہ (8) احسن الحدیث (9) الوحی (10) الروح (11) المبین (12) المجید (13) الحق۔

دیکھئے کتاب (حقائق حول القرآن للشیخ محمد رجب، والتبیان فی اسماء القرآن للشیخ البنیمہی)​

 

سوال 3: قرآن کریم مخلوق ہے یا غیر مخلوق؟

جواب:قرآن کریم اللہ تعالیٰ کا کلام ہے ، مخلوق نہیں۔

 

سوال 4: جو قرآن کریم کے مخلوق ہونے کا عقیدہ رکھے اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب: جو قرآن کے مخلوق ہونے کا عقیدہ رکھے وہ کافر اور اسلام سے خارج ہے کیونکہ قرآن اپنے حروف و معانی سمیت حقیقت میں اللہ تعالیٰ کا کلام ہے۔

 

سوال 5: کیا قرآن مجید میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی ہوئی ہے ؟

جواب: قرآن مجید میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ بلکہ یہ مقدس کتاب اسی حالت میں ‌ہے جس حالت میں نبی آخر الزمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے لیے چھوڑ گئے تھے۔

 

سوال 6: جو شخص قرآن مجید میں کمی زیادتی کا عقیدہ رکھے کیا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے ؟

جواب: جی ہاں ! جو شخص قرآن مجید میں کمی زیادتی کا عقیدہ رکھے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔

 

سوال 7: کیا قرآن میں تبدیلی ہو سکتی ہے ؟

جواب: قرآن میں تبدیلی ناممکن ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے۔ (دیکھئے سورۃ الحجر، آیت 9)

 

سوال 8: قرآن کریم میں کتنی سورتیں ہیں ؟

جواب: قرآن کریم میں ایک سو چودہ (114) سورتیں ہیں۔

 

سوال 9: قرآن کریم میں کتنے پارے ہیں ؟

جواب: قرآن کریم میں تیس (30) پارے ہیں۔

 

سوال 10: قرآن کریم میں کتنے احزاب ہیں ؟ (1)

جواب : قرآن کریم میں ساٹھ احزاب ہیں۔

 

سوال 11: قرآن کریم میں کتنے رکوع ہیں ؟

جواب: قرآن کریم میں 540 رکوع ہیں۔

 

————————————————————-

1- سلف صالحین کا یہ معمول تھا کہ وہ ہر ہفتے ایک قرآن ختم کر لیا کرتے تھے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے روزانہ تلاوت کی ایک مقدار مقرر کی ہوئی تھی جسے حزب یا منزل کہا جاتا ہے۔(البرہان 25)

 

سوال12:قرآن کریم میں کتنی آیتیں ہیں ؟

جواب:قرآن کریم میں 6236 آیات ہیں۔

 

سوال 13:قرآن کریم کے کلمات کی تعداد کتنی ہے ؟

جواب:قرآن کریم کے کلمات کی تعداد 77439ہے ( دیکھیے شیخ مضمد رجب کی تالیف[حقائق حول اللقران])

 

سوال14: قرآن کریم کے حروف کی تعداد کتنی ہیں ؟

جواب:قرآن کریم کے حروف کی تعداد 340740 ہے۔

 

سوال15:قرآن کریم میں کتنے سجدے ہیں ؟

جواب:قرآن کریم میں پندرہ سجدے ہیں۔ (سنن ابی داؤد کتاب سجوداللقران)

 

سوال16:مکی اور مدنی سورتوں کا کیا مطلب ہے ؟

جواب:قرآن کریم کی جو آیتیں یا سورتیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ہجرت سے پہلے اتریں ہیں وہ مکی ہیں اور جو سورتیں یا آیتیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ہجرت کے بعد اتریں ہیں وہ مدنی ہیں۔

 

سوال17:مدنی سورتوں کی تعداد کتنی ہیں ؟

جواب:مدنی سورتوں کی تعداد [28]ہیں جن کے اسماء یہ ہیں :

(1)سورۃالبقرہ(2)سورۃ آل عمران(3)سورۃ النساء(4) سورۃ المائدہ(5)سورۃ الانفال(6)سورۃ التوبہ(7)سورۃ الرعد(8)سورۃ الحج(9)سورۃ النور(10)سورۃ الحزاب(11)سورہ محمد(12)سورۃ الفتح(13)سورۃالحجرات(14)سورۃالرحمٰن(15)سورۃ الحدید(16) سورۃ المجادلہ(17) سورۃ الحشر(18) سورۃ الممتحنہ(19)سورۃ الصف(20)سورۃ الجمعہ(21)سورۃ المنافقون(22)سورۃ التغابن(23) سورۃ الطلاق(24) سورۃ التحریم(25)سورۃ الانسان(26)سورۃ البینہ(27)سورۃ الزلزال(28)سورۃ النصر

 

سوال18:مکی سورتوں کی تعداد کتنی ہیں ؟

جواب:مکی سورتوں کی تعداد چھیاسی[86]ہیں اوپر ذکر کی گئی مدنی سورتوں کے علاوہ ساری سورتیں مکی ہیں۔

 

سوال19:مکی سورتوں کی بعض علامات و نشانیاں بیان کیجئے ؟

جواب:(1)ہر وہ سورت جس میں لفظ [کلا] آیا ہو۔

(2)ہر وہ سورت جس میں سجدہ آیا ہو۔

(3) ہر وہ سورت جس کے شروع میں حروف مقطعات آئے ہوئے ہوں سوائے سورۃ البقرہ اور آل عمران کے۔

(4) ہر وہ سورت جس میں آدم علیہ السلام اور ابلیس کا واقعہ مذکور ہو، سوائے سورۃ البقرہ کے۔

(5) ہر وہ سورت جس میں نبیوں اور امم ماضیہ کے حالات واقعات مذکور ہوں سوائے سورۃ البقرہ کے۔

(دیکھئے مباحث فی علام القران اللشیخ مناع القطان)​

 

سوال20:مدنی سورتوں کی بعض علامات و نشانیاں بیان کیجئے ؟

جواب:(1)جس سورت میں حدود و فرائض کا ذکر ہو۔

(2)جس سورت میں جہاد کی اجازت اور جہاد کے احکامات بیان کئے گئے ہوں۔

(3)جس سورت میں منافقین کا ذکر آیا ہو سوائے سورہ عنکبوت کے۔

(مباحث فی علام القران اللشیخ مناع القطان)​

 

سوال21:قرآن کریم کی سورتوں کی کتنی قسمیں ہیں ؟

جواب: قرآن کریم کی سورتوں کی چار قسمیں ہیں :

(1) طوال(2)مئون(3) مثانی(4)مفصل

(1)طوال:سات لمبی سورتوں کو کہتے ہیں جیسے البقرہ،  آل عمران، النساء، المائدہ ، الاعراف اور ساتویں میں اختلاف ہے کہ ایا وہ الانفال اوربراءت (التوبہ) ہے جس کے درمیان بسم اللہ لا کر فصل نہیں کیا گیا ہے۔

(2) مؤن: وہ سورتیں جن کی آیات کی تعداد سو سے زیادہ یا سو کے لگ بھگ ہو۔

(3)مثانی:وہ سورتیں جن کی آیات کی تعداد  دد  سو کے لگ بھگ ہو۔

(4) مفصل)سورۃ الحجرات یا سورۃ ق سے لے کر آخر قرآن تک کی سب سورتوں کو مفصل کہتے ہیں۔(مباحث فی علام القران اللشیخ مناع القطان)

 

سوال22:مفصل سورتوں کا کیا مطلب ہے ؟

جواب:مفصل سورتوں کا مطلب ہے جن سورتوں کے درمیان بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے ذریعہ فصل کیا گیا ہو۔

 

سوال23: مفصل سورتوں کی کتنی قسمیں ہیں ؟

جواب:(1) طوال مفصل(2) وساط مفصل

 

سوال24:طوال مفصل کا اطلاق کہاں سے کہاں تک کی سورتوں پر ہوتا ہے ؟

جواب:سورہ ق یا سورۃ الحجرات سے لے کر سورۃ النباء یا سورۃ البروج تک کی سورتوں پر طوال مفصل کا اطلاق ہوتا ہے۔

 

سوال25:وساط مفصل کا اطلاق کہاں سے کہاں تک کی سورتوں پر ہوتا ہے ؟

جواب:سورۃ النباء سے لے کر سورۃ اللیل تک کی سورتوں پر وساط مفصل کا اطلاق ہوتا ہے۔

 

سوال26:قصار مفصل کا اطلاق کن سورتوں پر ہوتا ہے ؟

جواب:سورۃ الضحی سے لے کر آخر قرآن تک کی سورتوں پر قصار مفصل کا اطلاق ہوتا ہے۔

 

 

دوسرا باب: نزول قرآن

 

 

 

سوال 27:قرآن کس نبی پر اترا ہے ؟

جواب:حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر

 

سوال28:کس مہینے میں قرآن اتارا گیا؟

جواب:ماہ رمضان میں قرآن اتارا گیا {شھر رمضان الذی انزل فیہ القرآن}(سورۃ البقرہ)

 

سوال29:کس رات میں قرآن مجید اتارا گیا؟

جواب:شب قدر میں قرآن اتارا گیا {انا انزلنا فی لیلۃ لقدر} ( سورۃ القدر آیت :1)

 

سوال30:قرآن پاک کی کون سی آیت سب سے پہلے اتری ہے ؟

جواب:قرآن پاک کی سب سے پہلے اترنے والی آیت{اقرا باسم ربک الذی خلق}ہے۔

 

سوال 31:قرآن مجید کی سب سے آخری آیت کون سی اتری ہے ؟

جواب:قرآن مجید کی سب سے آخری آیت جو اتری ہے وہ آیت یہ ہے {واتقو یوما ترجعون فیہ الی اللہ ثم تو فی

کل نفس ما کسبت وھم لا یظلمون }(سورۃ البقرہ)

 

سوال 32: نزول کے اعتبار سے قرآن مجید کی سب سے پہلی اور آخری سورۃ کون سی ہے ؟

جواب: نزول کے اعتبار سے سب سے پہلی سورت سورہ علق کی چند آیات اور سب سے آخری سورت سورہ النصر ہے۔

 

سوال33:پورا قرآن کتنے برس میں نازل ہوا؟

جواب:پورا قرآن تئیس [23]برس میں نازل ہوا۔

دیکھئے ( خصائص القرآن للد کتور/فہد بن عبدالرحمٰن الرومی و حقائق حول القرآن الشیخ محمد رجب)

 

سوال34:فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے سات حرفوں پر قرآن اتارا گیا ہے ان سات حرفوں میں نازل کرنے کا کیا مطلب ہے ؟

جواب:سات حرفوں میں نازل کئے جانے کا مطلب ہے کہ قرآن پاک سات عربی لہجوں میں نازل کیا گیا۔

 

 

تیسرا باب: معلومات قرآن

 

 

 

سوال35: قرآن کریم کی سب سے بڑی سورت کون سی ہے اور وہ کتنی آیتوں اور پاروں پر مشتمل ہے ؟

جواب: قرآن کریم کی سب سے بڑی سورت سورۃ البقرہ ہے اور یہ دو سو چھیاسی[286]آیات اور ڈھائی پاروں پر مشتمل ہے۔

 

سوال36:قرآن کریم کی سب سے چھوٹی سورت کون سی ہے اور وہ کتنی آیات پر مشتمل ہے ؟

جواب:قرآن کریم کی سب سے چھوٹی سورت سورۃ الکوثر، اور یہ تین آیات پر مشتمل ہے۔

 

سوال37:ترتیب کے لحاظ سے قرآن مجید کی سب سے پہلی اور سب سے آخری سورت کون سی ہے ؟

جواب:ترتیب کے لحاظ سے قرآن مجید کی سب سے پہلی سورت سورہ الفاتحہ اور سب سے آخری سورت سورۃ الناس ہے ؟

 

سوال38:قرآن مجید کی ان سورتوں کا نام بیان کیجئے جن میں سجدے ہوں ؟

جواب:(1)الاعراف آیت: 206 (2)الرعد آیت :15 (3) النحل آیت:49، 50(4)الاسراءآیت:109 (5) مریم آیت:58 (6) الحج[اس میں دو سجدے ہیں ]دیکھئے آیت: 18، 77 (7)الفرقان:60 (8)النمل آیت:25 (9) السجدہ آیت:15 (10)ص آیت:24 (11)فصلت [حم السجدہ]آیت: 37، 38 (12) النجم آیت:62 (13) الانشقاق آیت :21 (14) العلق آیت: 15۔

 

سوال39: سورتوں کے شروع میں جو حروف مقطعات [الم-الر-کھیعص]آئے ہوئے ہیں کیا ان کا کوئی معنی اور مفہوم بھی ہے ؟

جواب:جی ان حروف کے کچھ نہ کچھ معانی ضرور ہیں جو صرف اللہ ہی کو معلوم ہیں اور کسی کو معلوم نہیں ، علامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حروف مقطعات سے قرآن کریم کا اعجاز ثابت کرنا ہے جس کا مثل پیش کرنے سے تمام مخلوق عاجز ہے۔ ( بحوالہ تفسیر ابن کثیر ج /ا)

 

سوال 40:قرآن مجید کی ان سورتوں کی تعداد بتلائیے جن کا آغاز حروف مقطعات سے ہوتا ہے ؟

جواب:انتیس[29]سورتیں ہیں۔

 

سوال41:قرآن مجید کی وہ کون سی سورت ہے جس کو ثلث قرآن[تہائی قرآن]کہا گیا ہے ؟

جواب:سورۃ اخلاص {قل ھو اللہ احد}کو تہائی قرآن کہا گیا ہے ( صحیح بخاری، کتاب فضائل القرآن، باب فضل قل ھو اللہ احد عن ابی سعید الخدری، )

 

سوال42: قرآن مجید کی وہ کون سی سورت ہے جس کو ربع قرآن[چوتھائی قرآن]کہا گیا ہے ؟

جواب: سورۃ الکافرون کو ربع قرآن کہا گیا ہے۔(سنن ترمذی، بروایت عبداللہ ابن عباس، حاکم، امام حاکم فرماتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے ، علامہ البانی نے اس حدیث کو حسن لغیرہ کہا ہے ، دیکھئے صحیح الترغیب و الترہیب للالبانی حدیث:1477)

 

سوال43:قرآن کی وہ دو سورہ مبارکہ کون سی ہیں جن کو زہراوہین کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے ؟

جواب:وہ دو سورتیں سورہ بقرہ اور سورۃ آل عمران ہیں۔( حاکم، صحیح الترغیب حدیث:1466)

 

سوال44:قرآن مجید کی کس سورت کو نساء صغریٰ کہا جاتا ہے ؟

جواب:سورۃ الطلاق۔[حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ نے اس سورت کو نساء صغری سے موسوم کیا ہے جیسا کہ امام بخاری وغیرہ نے بیان کیا ہے ]( بحوالہ تفسیر روح المعانی)

 

سوال45:قرآن مجید کی کس سورت میں مکھیوں کا ذکر آیا ہوا ہے ؟

جواب:سورۃ الحج آیت نمبر 73۔

 

سوال46:قرآن مجید کی کس سورت میں طالوت و جالوت کا واقعہ آیا ہوا ہے ؟

جواب:سورۃ البقرہ از آیت 247 تا 251۔

 

سوال47:قرآن مجید کی کس سورت میں سلیمان علیہ السلام اور ہدہد کا واقعہ آیا ہوا ہے ؟

جواب: سورۃ النمل از آیت 20 تا 28۔

 

سوال48:کس سورت میں حضرت موسیٰ اور حضرت خضر علیہ السلام کا واقعہ آیا ہوا ہے ؟

جواب:سورۃ الکہف از آیت 65 تا 82۔

 

سوال 49: وہ کون سی سورت ہے جس میں بسم اللہ الرحمٰن الرحیم دو بار آیا ہے ؟

جواب:سورۃ النمل آیت: 30۔

 

سوال 50: قرآن مجید کی کس سورت میں روح کے متعلق سوال آیا ہوا ہے ؟

جواب:سورہ اسراء آیت نمبر 85۔

 

سوال51:قرآن مجید کی کس سورت میں ہے کہ شیطان اپنے متبعین سے [قیامت کے دن] لا تعلقی کا اظہار کرے گا؟

جواب:سورہ ابراہیم آیت نمبر 22۔

 

سوال 52:قرآن مجید کی کس سورت میں دابۃ الارض کے خروج کا ذکر آیا ہوا ہے ؟

جواب:سورہ نمل آیت:82۔ (1)

 

سوال53:قرآن مجید کی کس سورت میں سامری کا ذکر آیا ہوا ہے ؟(2)

جواب:سورہ طہ میں از آیت 85 تا 98۔

 

سوال54:قرآن مجید کی کس سورت میں غزوہ تبوک کا ذکر آیا ہوا ہے ؟

جواب: سورہ توبہ آیت:81۔

 

سوال55:قرآن مجید کی کس سورت میں جنگ بدر کا قصہ بیان ہوا ہے ؟

جواب: سورہ انفال از آیت 6 تا آیت 14۔

 

سوال 56: قرآن مجید کی کس سورت میں اصحاب الاخدود [خندقوں والے ]کا واقعہ آیا ہوا ہے ؟

جواب:سورہ بروج۔

 

—————————————————————-

(1) دابۃ الا رص: قیامت کی ایک بڑی نشانی کے طور پر دابۃ الا رض کا ظہور ہو گا [اللہ تعالیٰ زمین سے ایک جانور نکالے گا] اس جانور کے بے شمار اوصاف ہیں جو تفسیر اور اور فتن کی کتابوں میں مذکور ہیں لیکن وہ سب کی سب ناقابل اعتبار اور بلا دلیل ہیں۔

 

(2) سامری:یہ آل فرعون کا یاک قبطی آدمی تھا جو موسیٰ پر ایمان لے آیا تھا اور جب موسیٰ بنی اسرائیل کو لے کر مصر سے نکلے تو یہ بھی ساتھ ہو لیا، بعد میں اس نے گوسالہ بنایا اور لوگوں کو گوسالہ پرستی کی ترغیب دی۔

 

سوال57:قرآن کریم کی کس سورت میں خبز[روٹی] کا لفظ آیا ہوا ہے اس سورت کا نام مع آیت بیان کیجئے ؟

جواب:سورۃ یوسف۔ آیت:32 {ودجل معہ السجن فتیان قال احدھما انی ارانی اعصر خمرا وقال الاخر انی ارانی احمل فوق راسی خبزا تا کل الطیر منہ}

 

سوال58:کس سورت میں واقعہ افک کا تذکرہ آیا ہوا ہے ؟

جواب:سورہ نور از آیت 11 تا آیت 18۔

 

سوال59:آیت الکرسی قرآن مجید کی کس سورت میں ہے ؟

جواب:سورہ بقرہ آیت: 255

 

سوال60:وہ کون سی سورت ہے جس کا آغاز دو پھلوں کے نام سے ہوا ہے ؟

جواب:سورہ تین [تین، زیتون]۔

 

سوال61:وہ کون سی سورت ہے جس کا خاتمہ دو نبیوں کے نام پر ہوا ہے ؟

جواب: سورہ اعلیٰ [ابراہیم و موسی]۔

 

سوال62:قرآن مجید کی کس سورت کے بارے میں امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد ہے کہ لو ما انزل اللہ حجۃ علی خلفہ الا ھذہ السورۃ لکفتھم اگر اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق پر بطور حجت دلیل کے صرف اسی ایک سورت کو نازل فرما دیتے تو یہ ان کی ہدایت کے لیے کافی ہوتی۔

جواب:سورہ عصر۔ ( بحوالہ تفسیر روح المعانی للعلامہ آلوسی بغدادی، اور بدائع التفسیر للعلامہ ابن القیم)

 

سوال63:وہ کون سی سورتیں ہیں جس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرما ن ہے کہ جو شخص اپنی آنکھوں سے قیامت دیکھنا چاہتا ہو وہ یہ سورتیں پڑھے ؟

جواب: سورہ تکویر۔ سورہ انفطار۔ سورہ انشقاق۔ ( مسند احمد، سنن ترمذی، حاکم، السلسلۃ الصحیحہ حدیث :1081)

 

سوال64:قرآن کریم کی پانچ ایسی سورتیں بیان کیجیے جن کا آغاز الحمد للہ سے ہوتا ہے ؟

جواب:(1) سورہ فاتحہ(2) سورہ انعام(3) سورہ کہف(4) سورہ سبا (5) سورہ فاطر۔​

 

سوال65:قرآن کریم کی وہ سورتیں کتنی ہیں جن کا آغاز [حم] سے ہوتا ہے جن کو حوا میم کہا جاتا ہے ؟

جواب:ایسی سات سورتیں ہیں (1) سورہ غافر (2) سورہ فصلت (3) سورہ زخرف (4) سورہ دخان(5) سورہ جاثیہ (6) سورہ احقاف (7) سورہ شوری۔

 

سوال66:وہ پانچ سورتیں کون سی ہیں جن کا آغاز[ال ر ]سے ہوتا ہے ؟

جواب:(1) سورہ یونس(2)سورہ ہود (3)سورہ یوسف (4) سورہ ابراہیم (5) سورہ حجر۔

 

سوال67:وہ کون سی سورتیں ہیں جن کی ابتداء لفظ [سبح] سے ہوتی ہے ؟

جواب:وہ سورتیں جن کی ابتداء لفظ [سبح] سے ہوتی ہے ، یہ ہیں :

(1) سورہ حدید (2) سورہ حشر (3) سورہ صف

 

سوال68:وہ کون سی سورتیں ہیں جن کی ابتداء [یسبح] سے ہوتی ہے ؟

جواب:جن سورتوں کی ابتداء [یسبح] سے ہوتی ہے ، وہ درج ذیل ہیں :

(1) سورہ جمعہ (2) سورہ تغابن

 

سوال69: وہ کون سی سورتیں ہیں جن کی ابتداء تبارک سے ہوتی ہے ؟

جواب:جن سورتوں کی ابتداء [تبارک] سے ہوتی ہے وہ دو ہیں :

(1) سورہ فرقان (2) سورہ ملک

 

سوال70:وہ کتنی سورتیں ہیں جن کی ابتداء [الم] سے ہوتی ہے ؟

جواب: وہ سورتیں یہ ہیں : سورہ بقرہ۔ سورہ آل عمران۔ سورہ عنکبوت۔ سورہ روم۔ سورہ لقمان۔ سورہ سجدہ۔

 

سوال71:وہ سورتیں بیان کیجئے جن کی آغاز [طسم] سے ہوتا ہے ؟

جواب:وہ سورتیں یہ ہیں :(1) سورہ شعراء (2) سورہ قصص

 

سوال72:وہ پانچ سورتیں لکھئے جن کا آغاز لفظ قل سے ہوتا ہے ؟

جواب: (1) سورہ جن (2) سورہ کافرون (3) سورہ اخلاص (4) سورہ فلق (5)سورہ ناس

 

سوال73: وہ چار سورتیں کون سی ہیں جن کی ابتداء حرف [انا] سے ہوتی ہے ؟

جواب:(1) سورہ فتح (2) سورہ نوح (3) سورہ قدر (4) سورہ کوثر۔

 

سوال74:وہ دو سورتیں کون سی ہیں جو حرف [ویل] سے شروع ہوتی ہیں ؟

جواب:(1)سورہ مطففین (2)سورہ ہمزہ

 

سوال75: وہ سورتیں کتنی ہیں جن کی ابتداء [یا ایھا النبی] سے ہوتی ہے ؟

جواب:(1)سورہ احزاب(2) سورہ طلاق (3) سورہ تحریم

 

سوال76:قرآن مجید کی اس سورت کا نام بتایئے جو ایک نیک آدمی کے نام پر آئی ہوئی ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے حکمت تو دی تھی پر نبوت عطا نہیں کی تھی؟

جواب:سورہ لقمان 21واں پارہ۔

 

سوال77:کس سورت میں ان تین اشخاص کا ذکر آیا ہوا ہے جو غزوہ تبوک سے پیچھے رہ گئے تھے ؟

جواب: سورہ توبہ آیت:119۔

 

سوال78: وہ کون سی سورت ہے جن کی تمام تر آیتیں حرف [د]پر ختم ہوتی ہیں ؟

جواب:سورہ اخلاص۔

 

سوال79:قرآن مجید میں وہ کون سی آیت ہے جس میں اس بات کا ذکر ہے کہ مشرکین اللہ کو نہیں دیکھ سکیں گے ؟

جواب: وہ آیت یہ ہے {کلا انھم عن ربھم یومئذ لمحجوبون }[ ہر نہیں یہ لوگ اس دن اپنے رب سے اوٹ میں رکھے جائیں گے ](سورہ مطففین آیت :15)

 

سوال80:قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس میں اللہ نے حفاظت قرآن کا وعدہ لیا ہے ؟

جواب:فرمان باری تعالیٰ ہے {انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون }( سورہ حجر آیت:9)

 

سوال81:قرآن کریم میں ایک آیت ہے جس کے بارے میں فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ اگر کوئی مسلمان سوتے وقت اس کو پڑھ لے تو اللہ کی طرف سے ایک نگراں مقرر کر دیا جاتا ہے اور صبح تک شیطان اس کے قریب نہیں پھٹکتا وہ کون سی آیت ہے ؟

جواب:وہ آیت، آیت الکرسی ہے {اللہ لا الہ الاھو الحی القیوم لا تا خذہ سنۃ ولا نوم لہ ما فی السموات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ العلی العظیم}(سورہ بقرہ آیت:255) (صحیح بخاری، باب فضل سورۃ البقرہ)

 

سوال82:قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس میں ولی کی تعریف بیان ہوئی ہے ، نیز وہ آیت کس سورت میں ہے ؟

جواب:ارشاد باری تعالیٰ ہے {الا ان اولیاء اللہ لا خوف علیھم ولا ھم یحزنون الذی امنوا و کانو ا یتقون}”یاد رکھو اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی اندیشہ ہے اور نہ وہ غمگین ہوتے ہیں یہ وہلوگ ہیں جو ایمان لائے اور برائیوں سے پرہیز رکھتے ہیں "(سورہ یونس آیت :63)

سوال83: قرآن مجید میں ایک آیت ہے جس کے بارے میں فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ جس نے ہر نماز کے بعد وہ آیت پڑھی تو اسے جنت میں داخلے سے موت کے علاوہ کوئی چیز نہیں روک سکتی وہ آیت کون سی ہے ؟

جواب: آیت الکرسی۔ (عمل الیوم واللیلہ للامام النسائی حدیث : 100 صحیح الجامع الصغیر للبانی حدیث:6464)

 

سوال84:قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس میں اللہ نے اپنے نبی کی زندگی کی قسم کھائی ہے ؟

جواب:وہ آیت یہ ہے فرمان الہی ہے {لعمرک انھم لفسی سکرتھم یعمھون}”تیرے عمر کی قسم! وہ تو اپنی بد مستی میں سرگرداں تھے ” (سورہ حجر آیت:72)

 

سوال85: قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ مہینوں کی تعداد بارہ ہیں ؟

جواب:وہ آیت یہ ہے فرمان باری تعالیٰ ہے {ان علۃ الشھور عند اللہ اثنا شھرا فی کتاب اللہ یوم خلق السموات والارض}( سورہ توبہ آیت:36)

 

سوال86: حرمت والے مہینے کتنے ہیں ؟

جواب:حرمت والے مہینے چار ہیں جن میں سے تین مہینے پہ در پہ ہیں

(1)ذی قعدہ (2) ذی الحجہ (3) محرم(4)رجب مضر، جو جمادی الاخری اور شعبان کے درمیان ہوتا ہے۔​

 

سوال87: قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس کے نازل ہونے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ آیت مجھے دنیا و مافیہا کی تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہے ؟

جواب:وہ آیت یہ ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے {انا فتحنا لک فتحا مبینا لیغفر لک اللہ ماتقدم منذنبکوما تاخر ویتم نعمتہ علیک و یھدیک صراطا مستقیما و ینصرک اللہ نصرا عزیزا}(سورہ فتح آیت : 1۔2)

 

سوال 88: حدیث شریف میں ہے کہ جو بچہ بھی پیدا ہوتا ہے شیطان اس کو مس کرتا ہے مگر دو ایسے ہیں جو اس مس شیطان سے محفوظ ہیں وہ دو کون ہیں ؟

جواب: حضرت مریم علیہا السلام اور ان کے بیٹے حضرت عیسی علیہ السلام، فرمان الٰہی ہے {وانی سمیتھا مریم وانی اعیذھا بک و ذریتھا من الشیطان الرجیم}(سورہ ال عمران آیت:36)فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے جو بچہ بھی پیدا ہوتا ہے شیطان اس کو مس کرتا ہے اور اس مس شیطان سے ہر بچی رو پڑتا ہے مگراس مس شیطان سے حضرت مریم اور عیسی علیہم السلام محفوظ ہیں۔ (صحیح بخاری کتاب التفسیر، صحیح مسلم کتاب الفضائل)

 

سوال89: معوذات کن سورتوں کو کہا جاتا ہے ؟

جواب: سورہ اخلاص، فلق اور ناس کو معوذات کہا جاتا ہے ، چنانچہ صحیح بخاری و مسلم میں

"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جب آپ کو تکلیف ہوتی تو معو ذات پڑھ کر اپنے اوپر دم کرتے اور جب آپ کی تکلیف بڑھ جاتی تو میں معوذات پڑھ کر آپ پر دم کرتی اور برکت کی امید میں آپ کا ہاتھ آپ کے جسم مبارک میں پھیرتی رہتی تھی”

 

سوال90: سورہ مجادلہ کا دوسرا نام کیا ہے ؟

جواب سورہ مجادلہ کا دوسرا نام سورہ ظہار ہے۔

 

سوال91:قرآن کریم میں کس نبی کا تذکرہ سب سے زیادہ آیا ہوا ہے اور کتنی مرتبہ آیا ہوا ہے ؟

جواب:حضرت موسی علیہ السلام اور آپ کا نام تقریباً 136 مقامات پر آیا ہوا ہے۔

 

سوال92: قرآن کریم کی پے در پے وہ تین سورتیں کون سی ہیں جن میں لفظ جلالہ [اللہ] نہیں آیا ہوا؟

جواب: (1) سورہ رحمٰن (2) سورہ واقعہ (3) سورہ قمر

 

سوال93:قرآن کریم کی وہ کون سی سورت ہے جس کی ہر آیت میں لفظ جلالہ وارد ہوا ہے ؟

جواب سورۃ المجادلہ 28واں پارہ۔

 

سوال94: سورہ عبس میں کس نابینا صحابی کی طرف اشارہ آیا ہوا ہے ؟

جواب: حضرت عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ۔

 

سوال 95: قرآن کریم میں کس صحابی کا نام آیا ہوا ہے مع آیت اس صحابی کا نام بتلایئے ؟

جواب: حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ آیت یہ ہے {فلما قضی زید منھا وطرا}(سورہ احزاب آیت:37)

 

سوال96: سورہ محمد کا دوسرا نام کیا ہے ؟

جواب: سورہ محمد کا دوسرا نام سورہ قتال ہے۔

 

سوال97: قرآن مجید کی کتنی سورتیں انبیاء کے نام پر آئی ہوئی ہیں ؟

جواب:چھ سورتیں : (1) یوسف(2) یونس(3)ہود(4)ابراہیم(5) محمد(6) نوح

 

سوال 98: آپ کس سورت کے ذریعہ نبی اور کس سورت کے ذریعہ رسول بنائے گئے ؟

جواب: آپ اقراء کے ذریعہ نبی اور مدثر کے ذریعہ رسول بنائے گئے۔

 

سوال99: قرآن کریم میں کتنے رسولوں اور نبیوں کا ذکر آیا ہے :

جواب: قرآن کریم میں کل پچیس رسولوں اور نبیوں کا ذکر آیا ہے :

(1) حضرت آدم علیہ السلام(2)حضرت نوح علیہ السلام(3)حضرت ادریس علیہ السلام(4) حضرت صالح علیہ السلام(5) حضرت ہود علیہ السلام(6) حضرت ابراہیم علیہ السلام(7)حضرت لوط علیہ السلام (8)حضرت اسماعیل علیہ السلام(9)حضرت اسحاق علیہ السلام(10)حضرت یعقوب علیہ السلام(11) حضرت یوسف علیہ السلام (12)حضرت موسی علیہ السلام(13)حضرت ہارون علیہ السلام(14)حضرت زکریا علیہ السلام(15)حضرت یحیی علیہ السلام(16) حضرت الیسع علیہ السلام(17)حضرت ذوالکفل علیہ السلام(18)حضرت داؤد علیہ السلام(19) حضرت سلیمان علیہ السلام(20)حضرت ایوب علیہ السلام(21) حضرت الیاس علیہ السلام (22)حضرت یونس علیہ السلام(23) حضرت شعیب علیہ السلام(24)حضرت عیسی علیہ السلام(25) حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم۔

 

سوال100: قرآن میں کتنے فرشتوں کا نام آیا ہوا ہے ؟

جواب:جن فرشتوں کا نام قرآن مجید میں آیا ہوا ہے وہ یہ ہیں :

(1) جبریل (2) میکائیل (3) مالک(4) ہاروت و ماروت۔

 

سوال101:جہنم کے کتنے دروازے ہیں اور اس پر کون سی آیت دلیل ہے ؟

جواب:جہنم کے سات دروازے ہیں قرآن مجید کی ایک آیت {و ان جھنم لمو عد ھم اجمعین لھا سبعۃ ابواب لکل باب منھم جزء مقسوم}دلیل ہے کہ جہنم کے سات دروازے ہیں۔( سورہ حجر آیت:44)

 

سوال102:جہنم کے چھ نام بیان کیجئے جن کا تذکرہ قرآن مجید میں آیا ہوا ہے ؟

جواب:(1) جہنم(2)لظی(3)حطمہ(4)سعیر(5) سقر(6)ہاویہ۔

 

سوال103:قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے جنت کو کتنے ناموں سے یاد کیا ہے ؟

جواب:قرآن مجید کو اللہ تعالیٰ نے درج ذیل ناموں سے یاد کیا ہے :

(1) جنت:یہ لفظ قرآن مجید میں چھیاسٹھ مقامات پر آیا ہوا ہے ، اور اس کی جمع جنات ہے ، اس کے معنی ہیں باغات

(2)دار السلام:[امن و سلامتی کا گھر](سورہ الانعام آیت:127)

(3)دار الخلد:[ہمیشہ کا گھر] (حم السجدہ آیت28)

(4)دار الاقامہ:[ابدی سکون کا مقام](سورہ فاطر:34۔35)

(5)جنۃ الماویٰ:[یعنی ایسی جنت جہاں ٹھکانہ ملے ](سورہ نجم آیت:15)

(6)جنات عدن:[یعنی ایسی جنتیں جہاں کی رہائش ہمیشہ ہو](الصف:12)

(7)دار الحیوان: ایسی زندہ رہنے کی جگہ جہاں موت نہیں ہو گی۔(سورہ عنکبوت آیت:64)

(8) الفردوس:[یہ جنتوں میں اعلیٰ ترین مقام ہے جس کے باغات انگوروں کی بیلوں کے درمیان ہوں گے ](سورہ کہف آیت:107)

(9)جنات  النعیم:[ہر طرح کی ظاہری و باطنی نعمتوں سے مالا مال جنتیں ](سورہ لقمان آیت:8)

(10)المقام  المین:[پر امن جگہ] (سورہ دخان آیت:51۔52)

(11)مقعد صدق:[سچی عزت کی جگہ]( سورہ قمر آیت:54۔55)

 

سوال104:اس نبی کا نام بتلائیے جو لاٹھی پر ٹیک لگائے ہوئے تھے کہ اللہ نے ان کی روح قبض کر لی؟

جواب:حضرت سلیمان علیہ السلام، 22واں پارہ، سورہ سبا آیت:14۔

 

سوال105:سورہ فاتحہ کے چھ نام بتلائیے ؟

جواب:(1)ام القرآن (2) ام الکتاب (3) السبع المثانی (4) الشافیۃ (5) الکافیۃ (6) القرآن العظیم۔

 

سوال106:فرمان باری تعالیٰ ہے {الشجرۃ الملعو نۃ فی القرآن}وہ درخت جس سے قرآن میں اظہار نفرت کیا گیا ہے ( سورہ اسراء آیت:60)

شجرہ ملعونہ سے کیا مراد ہے ، اور اس درخت کا ذکر کس سورت میں ہے ؟

جواب:شجرہ زقوم ہے۔[جہنمیوں کا کھانا ہو گا]اس درخت کا ذکر سورہ الصآفات آیت از 62 تا 66، سورۃ الدخان آیت از 34 تا 64، ، میں آیا ہوا ہے۔

 

سوال107:آیت{ولنذیقنھم من العذاب الادنی دون العذاب الاکبر لعلھم یر جعون}( سورہ سجدہ آیت:21)”بالیقین ہم انہیں قریب کے چھوٹے سے بعض عذاب اس بڑے عذاب کے سوا چکھائیں گے تاکہ وہ لوٹ آئیں "میں عذاب ادنی سے کیا مراد ہے ؟

جواب:حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں عذاب ادنی سے دنیا کا عذاب دنیا کی مصیبتیں اور بیماریاں وغیرہ مراد ہیں۔

 

سوال108:سورہ بروج میں مذکور شاہد و مشہود سے کیا مراد ہے ؟

جواب:شاہد سے مراد عرفہ اور مشہود سے مراد جمعہ کا دن ہے۔

 

سوال109:فرمان الٰہی ہے {الحج اشھر معلومات}[حج کے مہینے مقرر ہیں ]( سورہ بقرہ آیت:197) اشھر معلومات سے کیا مراد ہے ؟

جواب:راجح قول کے مطابق اس سے مراد شوال، ذوالقعدہ اور ذی الحجہ کے دس دن ہیں۔( صحیح البخاری کتاب الحج باب قول اللہ تعالیٰ الحج الشھر معلومات)

 

سوال110:فرمان باری تعالیٰ{للذین احسنوا الحسنی و ذیادۃ}”جن لوگوں نے نیکی کی ہے ان کے واسطے خوبی ہے اور زیادہ بھی”میں زیادہ کیا مراد ہے ؟

جواب:زیادہ سے مراد دیدار باری تعالیٰ ہے جس سے اہل جنت کو مشرف کیا جائے گا۔ (صحیح مسلم، کتاب الایمان، باب اثبات رویہ المومنین فی الاخر لربہم)

 

سوال 111: فرمان الہی ہے وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَى بَعْضِ أَزْوَاجِہ حَدِيثًا (اور یاد کرو جب نبی نے بعض عورتوں سے ایک پوشیدہ بات کی ) (سورہ التحریم آیت 3 ) آپ کی کون سی بیوی مراد ہے ؟

جواب : حضرت حفصہ بن عمر رضی اللہ عنہا (بحوالہ ابن کثیر ، احسن البیان ، تیسیر الرحمن لبیان القرآن )

 

سوال112: فرمان الہی فِيہ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَہرُوا وَاللَّہ يُحِبُّ الْمُطَّہرِينَ ( سورہ توبہ آیت : 108 ) ” اس میں ایسے آدمی ہیں کہ وہ خوب پاک ہونے کو پسند کرتے ہیں ، اور اللہ تعالیٰ خوب پاک ہونے کو پسند کرتے ہیں ” اس آیت میں کن لوگوں کی طرف اشارہ ہے ؟

جواب :اس آیت میں اہل قبا کی طرف اشارہ ہے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہاری طہارت کی تعریف فرمائی ہے ، تم کیا کرتے ہو؟ انہوں نے کہا ہم ڈھیلے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ پانی بھی استعمال کرتے ہیں ، ـ صحیح سنن ابی داؤد حدیث 43)

 

سوال 113 : فرمان الہی أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللَّہ مَثَلًا كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُہا ثَابِتٌ وَفَرْعُہا فِي السَّمَاءِ (24-سورة إبراہيم)

” کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے کلمہ طیبہ کی مثال کس طرح بیان فرمائی ، مثل شجرہ طیبہ کے ، جس کی جڑ مضبوط ہے اور جس کی ٹہنیاں آسمان میں ہیں ” میں کلمہ طیبہ اور شجرہ طیبہ سے کیا مراد ہے ؟

جواب : عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کلمہ طیبہ سے مراد لا الہ الا اللہ اور شجرہ طیبہ سے مراد مومن ہے ، ایک دوسرا قول ہے کہ کلمہ طیبہ سے مراد مومن ہے اور شجرہ طیبہ سے کھجور درخت ہے ـ بحوالہ تفسیر ابن کثیر ، تفسیر طبری ـ

 

سوال 114 :فرمان الہیٰ وَمَثَلُ كَلِمَةٍ خَبِيثَةٍ كَشَجَرَةٍ خَبِيثَةٍ اور كَلِمَةٍ خَبِيثَةٍ کی مثال شَجَرَةٍ خَبِيثَةٍ جیسی ہے ” میں كَلِمَةٍ خَبِيثَةٍ او شَجَرَةٍ خَبِيثَةٍ سے کیا مراد ہے ؟

جواب : کلمہ خبیثہ سے مراد کفر و شرک ہے اور شجر خبیثہ سے حنظل (اندرائن ) کا درخت مراد ہے ـ تفسیر طبری ، ابن کثیر

 

سوال 115 : وھدینہ النجدین میں نجدین سے کیا مراد ہے ؟

جواب : عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ خیر اور شر کے راستے مراد ہیں ـ (تفسیر ابن کثیر)

 

سوال 116: فرمان الہی إِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُبِينًا (1 سورة الفتح) `” بیشک (ائے نبی ) ہم نے آپ کو ایک کھلم کھلا فتح دی ہے ـ ” میں فتح سے کیا مراد ہے ؟

جواب : صحیح قول کے مطابق فتح سے مراد صلح حدیبیہ ہے ـ واللہ اعلم ـ

 

سوال 117 : فرمان الہی إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ (1- سورة الكوثر) میں الْكَوْثَرَ سے کیا مراد ہے ؟

جواب : الکوثر سے ایک نہر مراد ہے ، جو جنت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا کی جائے گی ـ  ( صحیح البخاری ، کتاب التفسیر و کتاب الرقاق باب فی الخوض )

واضح رہے کہ نہر کوثر اور حوض کوثر میں فرق ہے کہ ، حوض کوثر میدان حشر میں ہو گا ـ جبکہ کوثر یا نہر کوثر جنت میں ہے ، البتہ یہ ضرور ہے کہ حوض میں جو پانی ہے اس کا مصدر نہر کوثر ہی ہے ـ واللہ اعلم ـ

 

سوال 118 : قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس کی ابتدا اور انتہا دونوں لا علم ہوتی ہے ؟

جواب : وہ آیت ـ أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّہ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مَا يَكُونُ مِنْ نَجْوَى ثَلَاثَةٍ إِلَّا ہوَ رَابِعُہمْ وَلَا خَمْسَةٍ إِلَّا ہوَ سَادِسُہمْ وَلَا أَدْنَى مِنْ ذَلِكَ وَلَا أَكْثَرَ إِلَّا ہوَ مَعَہمْ أَيْنَ مَا كَانُوا ثُمَّ يُنَبِّئُہمْ بِمَا عَمِلُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّ اللَّہ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ (7 سورة المجادلة)

 

سوال 119 : قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے نوح علیہ السلام و لوط علیہ السلام کی بیویوں کو خائن کہا ہے ـ فَخَانَتَاہمَا فَلَمْ يُغْنِيَا عَنْہمَا مِنَ اللَّہ شَيْئًا وَقِيلَ ادْخُلَا النَّارَ مَعَ الدَّاخِلِينَ پھر ان کی انہوں نے خیانت کی پس وہ دونوں (نیک بندے ) ان سے اللہ کے ( کسی عذاب کو ) نہ روک سکے ـ (سورہ تحریم آیت : 10) یہاں خیانت سے کیا مراد ہے ؟

جواب : یہاں خیانت سے مراد عصمت میں خیانت نہیں کیونکہ اس بات پر اجماع ہے کہ کسی نبی کی بیوی بد کار نہیں ہوتی ، خیانت سے مراد یہ ہے کہ اپنے خاوندوں پر ایمان نہیں لائیں ـ اور ان کی ہمدردیاں اپنی کافر قوم کے ساتھ رہیں ، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ لوط علیہ السلام کی بیوی کی خیانت یہ تھی کہ وہ قوم کو گھروں میں آنے والے مہمانوں کی اطلاع پہنچاتی تھی ، نوح علیہ السلام کی بیوی لوگوں سے نوح کی بابت کہتی کہ یہ مجنون ہے ـ

 

سوال 120 : قرآن مجید میں کتنے قسم کے نفس کا تذکرہ آیا ہے ؟

جواب : تین / النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ ، النَّفْسِ اللَّوَّامَةِ ، النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ ـ

النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌـ : وہ نفس جو انسان کو برائیوں پر ابھارتا اور آمادہ کرتا ہے ، اس کا ذکر سورہ یوسف 53 میں آیا ہوا ہے ـ

النَّفْسِ اللَّوَّامَةِ ـ وہ نفس جو کوتاہی اور برائی ہو جانے پر بھی انسان کی ملامت کرتا ہے اور طاعت کے ترک پر بھی انسان کو ملامت کرتا ہے ، اس کا ذکر سورہ القیامہ آیت : 2 میں آیا ہوا ہے ـ

3- النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ: وہ پاکیزہ نفس جسے اللہ کے وعدوں پر یقین ہے کہ اسے قیامت کے دن کوئی ڈر اور خوف لاحق نہیں ہو گا ، اس کا سورہ الفجر 27میں آیا ہے ـ

 

سوال 121 : يَخْلُقُكُمْ فِي بُطُونِ أُمَّہاتِكُمْ خَلْقًا مِنْ بَعْدِ خَلْقٍ فِي ظُلُمَاتٍ ثَلَاثٍ  ” وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں ایک بناوٹ کے بعد دوسری بناوٹ پر بناتا ہے تین تین اندھیروں میں ” (سورہ زمر آیت :6 ) تین اندھیروں سے کیا مراد ہے ؟

جواب : ایک ماں کے پیٹ کا اندھیرا ـ دوسرا رجم کا اندھیرا ، تیسرا مشیمہ کا اندھیرا یعنی وہ جھلی یا پردہ جس کے اندر بچہ لپٹا ہوتا ہے ـ (بحوالہ تفسیر ابن کثر) ـ

 

سوال 122 : قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس کو چاہے سیدھے لفظوں سے پڑھا جائے یا الٹے لفظوں سے پڑھا جائے وہ اپنی اصلی حالت پر برقرار رہتی ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آتی ؟

جواب : وہ آیت اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے وَرَبَّكَ فَكَبِّرْ  (سورة المدثر آیت3)

 

سوال 123 : آیت سیف کیا ہے ؟

جواب: آیت سیف یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ـ يَا أَيُّہا النَّبِيُّ جَاہدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْہمْ وَمَأْوَاہمْ جَہنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ  (سورہ التوبہ آیت 73 ) ” ائے نبی ! کافروں اور منافقوں سے جہاد جاری رکھو اور ان پر سخت ہو جاؤ ، ان کی اصلی جگہ دوزخ ہے جو نہایت بدترین جگہ ہے ”

 

سوال 124: اولوالعزم پیغمبر کتنے ہیں اور ان کے نام کیا ہے اور قرآن کی کون سی آیت اس پر دلیل ہے ؟

جواب ـ پانچ ہیں ـ

1 ـ نوح علیہ السلام ، 2- ابراہیم علیہ السلام ، 3- موسی علیہ السلام ، 4- عیسی علیہ السلام ، 5- محمد صلی اللہ علیہ وسلم ـ

اس کی دلیل قرآن مجید کی یہ آیت ـوَإِذْ أَخَذْنَا مِنَ النَّبِيِّينَ مِيثَاقَہمْ وَمِنْكَ وَمِنْ نُوحٍ وَإِبْرَاہيمَ وَمُوسَى وَعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ وَأَخَذْنَا مِنْہمْ مِيثَاقًا غَلِيظًا  (سورہ احزاب ـ 7)

( جب کہ ہم نے تمام نبیوں سے عہد لیا اور بالخصوص آپ سے اور نوح اور ابراہیم سے اور موسی سے اور مریم کے بیٹے عیسی سے اور ہم نے ان سے پکا اور پختہ عہد لیا )ـ

نیز شَرَعَ لَكُمْ مِنَ الدِّينِ مَا وَصَّى بِہ نُوحًا وَالَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِہ إِبْرَاہيمَ وَمُوسَى وَعِيسَى أَنْ أَقِيمُوا الدِّينَ وَلَا تَتَفَرَّقُوا فِيہ كَبُرَ عَلَى الْمُشْرِكِينَ مَا تَدْعُوہمْ إِلَيْہ اللَّہ يَجْتَبِي إِلَيْہ مَنْ يَشَاءُ وَيَہدِي إِلَيْہ مَنْ يُنِيبُ  (سورہ الشوری کی آیت:13)

 

سوال 125 : فرمان الہی وَكَانُوا يُصِرُّونَ عَلَى الْحِنْثِ الْعَظِيمِ  (سورہ واقعہ آیت46) میں حنث العظیم سے کیا مراد ہے ؟

جواب : شعبی نے کہا حنث سے جھوٹی قسم مراد ہے ، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ مجاہد ، ضحاک وغیرہ نے شرک مراد لیا ہے ، بحوالہ ابن کثیر ـ

 

سوال 126: قرآن مجید میں قیامت کو جن ناموں کے ساتھ موسوم ہے وہ بیان کیجئے ؟

جواب : قرآن مجید میں قیامت کو متعدد ناموں سے یاد کیا گیا ہے ، مشہور نام ذیل میں ذکر کیے جاتے ہیں :

1-یوم الدین : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے

(مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ  ) ” بدلے کے دن قیامت کا مالک ہے ” (سورہ الفاتحہ آیت : 4)

2- الیوم الآخر : فرمان الہی ـ

لَيْسَ الْبِرَّ أَنْ تُوَلُّوا وُجُوہكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلَكِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللَّہ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ” نیکی یہ ہے کہ آدمی اللہ پر اور یوم آخر اور ملائکہ پر اور اللہ کی نازل کی ہوئی کتاب اور اس کے پیغبروں پر ایمان و یقین رکھے ـ (سورہ البقرہ ـ آیت 177)

3-یوم القیامہ : اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے ـ

وَنَحْشُرُہمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى وُجُوہہمْ عُمْيًا ” اور ایسے لوگ کا ہم بزور قیامت اوندھے منہ حشر کریں گے ـ (سورہ الاسراء آیت 97 )

4- یوم البعث : ارشاد الٰہی ہے

وَقَالَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ وَالْإِيمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِي كِتَابِ اللَّہ إِلَى يَوْمِ الْبَعْثِ فَہذَا يَوْمُ الْبَعْثِ وَلَكِنَّكُمْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ  ” اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا وہ جواب دیں گئے کہ تم تو جیسا کہ کتاب اللہ میں ہے یوم قیامت تک ٹھہرے رہے اور آج کا یہ دن قیامت ہی کا دن ہے ـ (سورہ الروم آیت : 56)

5- الساعہ : فرمان الہی ہے ـ

إِنَّ السَّاعَةَ لَآتِيَةٌ لَا رَيْبَ فِيہا وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يُؤْمِنُونَ  ـ بیشک قیامت کے قائم ہونے میں کوئی شک نہیں ـ ” (سورہ غافر : 59)

6- یوم الخروج : ارشاد الہی ہے ـ

يَوْمَ يَسْمَعُونَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ذَلِكَ يَوْمُ الْخُرُوجِ’ ‘ جس روز اس تیز و تند چیخ کو یقین کے ساتھ سن لیں گے ـ یہ دن ہو گا نکلنے کا ـ (سورہ ق آیت 42)

7-یوم الحسان : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ـ

إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّہ لَہمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ  ” جو لوگ اللہ کی راہ سے بھٹک جاتے ہیں ان کے لئے سخت عذاب ہے اس لئے کہ انہوں نے حساب کے دن کو بھلا دیا ہے ” (سورہ ص آیت 26)

8- یوم الحسرہ : فرمان الہی ہے ـ

وَأَنْذِرْہمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِيَ الْأَمْرُ وَہمْ فِي غَفْلَةٍ وَہمْ لَا يُؤْمِنُونَ  ” تو انہین اس رنج و افسوس کے دن کا ڈر سنا دے جب کہ کام انجام کو پہنچا دیا جائے گا اوریہ لوگ غفلت اور بے ایمانی میں ہی رہ جائیں گئے ـ (سورہ مریم آیت 39)

9- یوم الفصل : اللہ تعالیٰ فرمان ہے ـ

ہذَا يَوْمُ الْفَصْلِ الَّذِي كُنْتُمْ بِہ تُكَذِّبُونَ ” یہی فیصلہ کا دن ہے جسے تم جھٹلاتے رہے ، (سورہ صآفات ـ آیت 21)

10- یوم التلاق : اللہ کا فرمان ہے ـ

رَفِيعُ الدَّرَجَاتِ ذُو الْعَرْشِ يُلْقِي الرُّوحَ مِنْ أَمْرِہ عَلَى مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِہ لِيُنْذِرَ يَوْمَ التَّلَاقِ  بلند درجوں والا عرش کا مالک وہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے وحی نازل فرماتا ہے تاکہ وہ ملاقات کے دن سے ڈرائے ـ (سورہ المومن آیت ـ 15)

11- یوم التناد : اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے

وَيَا قَوْمِ إِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ يَوْمَ التَّنَادِ  ” اور مجھے تم پر ہانک پکار کے دن کا بھی ڈر ہے ” (سورہ المومن آیت 32)

12-یوم الوعید :فرمان الہیٰ ہے

وَنُفِخَ فِي الصُّورِ ذَلِكَ يَوْمُ الْوَعِيدِ  ” اور صور پھونک دیا جائے گا ، وعدہ عذاب کا دن یہی ہے ـ ”’ (سورہ ق آیت 20)

13 – یوم الخلود : فرمان الہی ـ

ادْخُلُوہا بِسَلَامٍ ذَلِكَ يَوْمُ الْخُلُودِ  ” تم اس جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ ، یہ ہمیشہ رہنے کا دن ہے ” (سورہ ق آیت34)

14-یوم التغابن : اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ـ

يَوْمَ يَجْمَعُكُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ذَلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ  ” جس دن تم سب کو اس جمع ہونے کے دن جمع کرے گا وہی دن ہے ہار جیت کا ـ (سورہ التغابن آیت 9)

15 ـ الواقعہ ـ فرمان باری تعالیٰ ہے

إِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ  ” جب قیامت قائم ہو جائے گی (سورہ الواقعہ ـ آیت ـ 1)

16- الْقَارِعَةُ  ـ فرمان الہی ہے

الْقَارِعَةُ  (1) مَا الْقَارِعَةُ  (2)” کھڑ کھڑا دینے والی ، تجھے کیا معلوم کہ وہ کھڑکھڑا دینے والی کیا ہے ـ ” ـ (سورہ الْقَارِعَةُ ـ آیت 1-2)

18 ـ الطامتہ الکبری : فرمان باری تعالیٰ ہے

فَإِذَا جَاءَتِ الطَّامَّةُ الْكُبْرَى ” پس جب وہ بڑی آفت (قیامت ) آ جائے گی ـ (سورہ النازعات ـ 34)

19- الصاخہ : اللہ کا فرمان ہے

فَإِذَا جَاءَتِ الصَّاخَّةُ  ” پس جب کہ کان بہرے کر دینے والی (قیامت ) آ جائے گی ـ (سورہ عبس 33)

20- الغاشیہ : اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے ـ

ہلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ  ” کیا تجھے بھی چھپا لینے والی ( قیامت ) کی خبر پہنچی ہے ” (سورہ الغاشیہ 1)

21-یوم آلازفتہ ـ فرمان الہی ـ

وَأَنْذِرْہمْ يَوْمَ الْآزِفَةِ إِذِ الْقُلُوبُ لَدَى الْحَنَاجِرِ كَاظِمِينَ مَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ حَمِيمٍ وَلَا شَفِيعٍ يُطَاعُ  ” اور انہیں بہت ہی قریب آنے والی ( قیامت سے ) آگاہ کر دیجئے جب کہ دل حلق تک پہنچ جائیں گے اور سب خاموش ہوں گے ـ (سوہ المومن آیت ـ 18)

22- یوم الجمع : فرمان باری تعالیٰ ہے ـ

وَكَذَلِكَ أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِتُنْذِرَ أُمَّ الْقُرَى وَمَنْ حَوْلَہا وَتُنْذِرَ يَوْمَ الْجَمْعِ لَا رَيْبَ فِيہ فَرِيقٌ فِي الْجَنَّةِ وَفَرِيقٌ فِي السَّعِيرِ ” اسی طرح ہم نے آپ کی طرف عربی قرآن کی وحی کی ہے تاکہ آپ مکہ والوں کو اور اس کے آس پاس کے لوگوں کو خبردار کر دیں ـ اور جمع ہونے کے دن سے جس کے آنے میں کوئی شک ڈرا دیں (سورہ الشوری آیت ـ 7) القیامتہ الکبری للدکتور عمر سلیمان الاشقر ـ

 

سوال127: ہمارے نبی کو سب سے بڑا معجزہ کون سا دیا گیا ؟

جواب : قرآن کریم ـ

 

سوال 128 ـ ہمارے نبی کو کیا کیا معجزات و نشانیاں دی گئی تھیں ؟

جواب:ہمارے نبی کو بہت سے معجزات عطا کیے گئے ان میں سے بعض کا نام ذیل میں لکھا جاتا ہے ـ

1قرآن کریم، 2- چاند کا ٹکڑے ہونا ، 3- ایک بڑے لشکر یعنی نوسو آدمیوں کا تھوڑی سی کھجور کھانا ـ 4- انگلیوں کے درمیان سے پانی کا ابلنا اور پورے لشکر کا اس سے پینا ـ 5- ایک مٹھی مٹی کا پورے لشکر پر پھینکنا اور مٹی کا سب کے آنکھوں میں پڑنا ـ 6- منبر بن جانے کے بعد کھجور کے اس تنے کا سسک سسک کر رونا جس کے سہارے آپ خطبہ دیا کرتے تھے ـ 7- آپ کے بلانے پر درخت کا چلتے ہوئے آنا اور آپ کے لیے پردہ کرنا ـ 8- آئندہ پیش آنے والی باتوں سے متعلق آپ کا خبر دینا اور آپ کے بتلانے کے مطابق ان کا پیش آنا ـ 9- جنگ بدر کے موقع پر سرداران قریش کے قتل کی خبر دینا ـ اور ہر ایک کے قتل ہونے کی جگہ کی تحدید کرنا ـ 10- لوگوں کو آپ کے سامنے کھانے کی تسبیح پڑھتے ہوئے سننا ـ

اس کے علاوہ اور بھی دوسرے معجزات ہیں جس تفصیل سے درکار ہو وہ اس موضوع پر لکھی ہوئی کتابوں کی طرف رجوع کریں ـ

 

سوال 129 : فرشتوں کے صفات کے نام پر کتنی سورتیں آئی ہوئی ہیں ؟

جواب : تین ـ سورتیں ـ

1- سورہ صافات ـ 2-سورہ معارج ـ3- سورہ نازعات ـ 4- سورہ مرسلات ، بعض نے اس سے مراد فرشتوں کو لیا ہے ـ

 

سوال 130: وہ سورتیں کتنی ہیں جو قیامت کے نام پر یا قیامت کی خوفناکیوں کے نام پر آئی ہیں ـ

جواب : تیرہ سورتیں ـ

1: سورہ الدخان ، 2: سورہ الوقعہ ـ 3:سورہ الحشر، 4:سورہ التغابن ، 5: سورہ حقہ ، 6: سورہ قیامہ ، 7: سورہ بناء 8:سورہ تکویر ـ 9: سورہ النفطار 10: سورہ النشقاق ، 11:سورہ غاشیہ ، 12: سورہ زلزلہ ، 13 : سورہ قارعہ ـ

 

سوال131:کتنی سورتیں ہیں جو ازمان و اوقات کے نام پر آئی ہوئی ہیں ؟

جواب:آٹھ سورتیں ہیں :

(1) سورہ حج(2) سورہ جمعہ(3)سورہ فجر(4) سورہ لیل (5)سورہ ضحیٰ (6) سورہ قدر (7) سورہ عصر (8) سورہ فلق۔

 

سوال132:کتنی سورتیں حیوانات کے نام پر یا صفات پر آئی ہوئی ہیں ؟

جواب:سات سورتیں :

(1) سورہ بقرہ (2) سورہ انعام (3) سورہ نحل (4) سورہ نمل (5) سورہ عنکبوت (6) سورہ عادیات (7) سورہ فیل۔

 

سوال133:وہ سورتیں کتنی ہیں جو مقامات کے نام پر آئی ہوئی ہیں ؟

جواب:سات سورتیں :

(1)سورہ اعراف (2) سورہ حجر (3)سورہ احقاف(4) سورہ طور(5) سورہ بلد (6) سورہ کوثر (7) سورہ تین۔

 

سوال134:وہ آیات تحریر کیجئے جن پر درج ذیل ناموں کا اطلاق ہوتا ہے :

(1)آیۃ الکرسی (2) آیۃ الدین (3) آیت کلالہ(4) آیت وضو (5) آیت کفارۃ الیمین (6) آیت ملاعنہ (7) آیت مواریث (8)آیت مباہلہ

جواب:(1)آیۃ الکرسی:{اللہ لا الہ الا ھو الحئی القیوم لا تا خذہ سنۃ ولا نوملہ ما فی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔} (سورہ بقرہ آیت:255)

(2) آیۃ الدین:(قرض کے احکام){یا یھا الذی امنوا اذا تداینتم بدین الی اجل مسمی فا کتبوہ و لیکتب بینکم کاتب بالعدل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔}(سورہ بقرہ آیت:282)

(3) آیت کلالہ:(کلالہ اس مرنے والے کو کہا جاتا ہے جس کا باپ ہو نہ بیٹا){یستفتونک قل اللہ یفتیکم فی الکلالہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔}(سورہ نساء آیت:176)

(4) آیت وضو:{یا یھا الذی امنوا اذا قمتم الی الصلاۃ فا غسلو اوجو ھکم و ایدیکم الی المرافق وا مسحوا برء وسکم۔۔۔۔۔۔۔۔۔} ( سورہ مائدہ آیت:6)

(5) آیت کفارۃ الیمین : {لا یوا خذکم اللہ باللغو فی ایمانکم ولکم یو اخذ کم بما عقدتم الایمان فکفارتہ اطعام عشرۃمساکین}(سورہ مائدہ آیت:89)

(6) آیت ملاعنہ: ( اس میں لعان کا مسلئہ بیان کیا گیا ہے ){والذین یرمون ازواجھم و لم یکن لھم شھداء الا انفسھم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔}(سورہ نور:ازآیت6 تا 9)

(7) آیت مواریث:( اس میں میراث کا مسلئہ بیان کیا گیا ہے ) {یو صیکم اللہ فی اولاد کم للذکر مثل حظ الانثیین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔}(سورہ نساء: از آیت 11 تا 12)

(8)آیت مباہلہ:( مباہلہ کا مطلب یہ ہے کہ جب دو فریقوں میں کسی معاملے کا حق یا باطل ہونے میں اختلاف و نزاع ہو اور دلائل سے وہ ختم ہوتا نظر نہ آتا ہو تو دونوں بارگاہ الٰہی میں یہ دعا کریں کہ یا اللہ ہم دونوں میں سے جو جھوٹا ہے اس پر لعنت فرما){فمن حا جک فیہ من بعد ما جاءک من العلم فقل تعالوا ندع ابنا ئنا وا بنائکم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ } (سورہ ال عمران آیت:61)

 

سوال135:قرآن کریم میں مکہ مکرمہ کو کتنے ناموں کے ساتھ یاد کیا گیا ہے ؟

جواب:مکہ مکرمہ کو درج ذیل ناموں سے یاد کیا گیا ہے :

(1) مکہ (2)بکہ (3) البدامین (4) البلدۃ(5) ام القری

 

سوال136:غیب کی کنجیاں کتنی ہیں جنہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا اور قرآن مجید کی کس آیت میں اس کا ذکر آیا ہوا ہے ؟

جواب:غیب کی کنجیاں پانچ ہیں جنہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔

(1) قیامت کے وقوع کا یقینی علم اللہ کے سوا کسی کو نہیں۔(2) بارش کا بھی یقینی علم اللہ کے سوا کسی کو نہیں۔ (3)رحم مادر میں کیا ہے بچہ یا بچی، نیک بخت ہے یا بد بخت، کالا ہے یا گورا وغیرہ باتوں کا علم اللہ کے سوا کسی کونہیں۔ (4)انسان کل کیا کرے گا اللہ کے سوا کسی کو معلوم نہیں۔(5) موت کہاں آئے گی اللہ کے سوا کسی کو معلوم نہیں۔ یہ آیت کریمہ اس کی دلیل ہے {ان اللہ عندہ علم الساعۃ و ینزل الغیث و یعلم ما فی الارحام وما تدری نفس ما ذا تکسب غدا وما تدری نفس بای ارض تموت ان اللہ علیم خبیر}( بے شک اللہ تعالیٰ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے وہی بارش نازل فرماتا ہے ، اور ماں کے پیٹ میں جو ہے اسے جانتا ہے کوئی[بھی]نہیں جانتا کہ کل کیا[ کچھ] کرے گا؟نہ کسی کو یہ معلوم ہے کہ کس زمین میں مرے گا، [یاد رکھو]اللہ تعالیٰ ہی پورے علم والا اور صحیح خبروں والا ہے ) (سورہ لقمان آیت:34)

سوال137:فرمان الٰہی ہے {و علی الثلاثۃ الذی خلفوا حتی اذا ضاقت علیھم الارض۔۔۔۔۔۔۔}(اور تین شخصوں کے حال پر بھی جن کا معاملہ ملتوی چھوڑ دیا گیا تھا یہاں تک کہ جب زمین باوجود اپنی فراخی کے ان پر تنگ ہونے لگی۔۔۔۔۔ وہ تین اشخاص کون ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کیوں سزا دی، اور خلفوا کا کیا معنی ہے اور کس سورت میں ان کا واقعہ آیا ہوا ہے ؟

جواب:وہ تین اشخاص جن کا معاملہ ملتوی چھوڑ دیا گیا تھا وہ یہ ہیں

(1) کعب بن مالک رضی اللہ عنہ (2) مرارہ بن ربیع عامری رضی اللہ عنہ(3) ہلال بن امیہ واقفی رضی اللہ عنہ۔

رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سزا اس لئے دی کہ وہ بغیر عذر شرعی آپ کے ساتھ غزوہ تبوک میں شریک نہیں ہوئے تھے ، اور خلفوا کا معنی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے معاملے کو اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دیا کہ وہ ان کے بارے میں کوئی حکم نازل فرمائے گا۔

 

سوال138: قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے جن و انس دونوں کو چیلنج کیا ہے کہ وہ قرآن کے مثل بنا کر پیش کریں ؟

جواب:وہ آیت یہ ہے فرمان الٰہی ہے {قل لئن اجتمعت الانس والجن علی ان یا توا بمثل ھذا القرآن لا یاتون بمثلہ ولو کان بعضھم لبعض ظھیرا}(سورہ بنی اسرائیل آیت:88)

 

سوال139:وہ کون سے نبی ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے {ورفعناہ مکانا علیا}”ہم نے اسے بلند مقام پر اٹھا لیا”(سورہ مریم آیت:57)

جواب:حضرت ادریس علیہ السلام، اس آیت سے مرتبت کی بلندی مراد ہے نہ یہ کہ آسمان پر اٹھائے جانا مراد ہے۔

 

سوال140:سورہ اخلاص کے چند ایک نام بیان کیجئے ؟

جواب:(1) سورہ توحید (2) سورہ صمد (3) سورہ نجات (4) سورہ براءت (5) سورہ مانعہ (6) سورہ اساس (7) سورہ قل ھو اللہ احد (8) سورہ معوذہ (9) سورہ تفرید (10)سورہ تجرید (11) سورہ جمال (12)سورہ ایمان (13) سورہ نور۔ (بحولہ روح المعانی)

 

سوال141:فرمان الٰہی ہے {بایدی سفرۃ}(سورہ عبس آیت:15)[سفرہ]سے کون مراد ہیں اور سفرہ انہیں کیوں کہا جاتا ہے ؟

جواب:[سفرہ]سے مراد یہاں فرشتے ہیں اور انہیں سفرہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان سفارت کا کام کرتے ہیں۔

 

سوال142:حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :قرآن پڑھنے اور اس پر عمل کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے اس بات کی ضمانت دی ہے کہ وہ دنیا اور آخرت میں نہ بہکے گا پھر قرآن مجید کی آیت پڑھی وہ کون سی آیت ہے ؟

جواب:وہ آیت یہ ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے {فمن اتبع ھدای فلا یضل ولا یشقی}[جو شخص میری ہدایت پر عمل کرے گا وہ گمراہ نہ ہو گا اور نہ سختی میں پڑے گا] (سورہ طہ آیت: 123)

 

سوال143:سورہ بنی اسرائیل کا دوسرا نام کیا ہے ؟

جواب: سورہ بنی اسرائیل کا دوسرا نام سورہ اسراء ہے۔

 

سوال144:جو بیعت درخت کے نیچے کی گئی تھی اس کو بیعت رضوان کیوں کہتے ہیں اور وہ درخت کس چیز کا تھا اور بیعت کرنے والے کتنے لوگ تھے ؟

جواب:اسے بیعت رضوان اس لئے کہتے ہیں کہ جن صحابہ کرام نے یہ بیعت کی تھی انہیں اللہ تعالیٰ نے اپنی رضا اور خوشنودی کی خوش خبری دی تھی اور وہ درخت ببول کا تھا بیعت کرنے والے صحابہ کی تعداد چودہ سو تھی۔

 

سوال145:اللہ تعالیٰ نے کس کو بغیر شوہر کے اولاد دی؟

جواب: حضرت مریم علیہا السلام کو۔

 

سوال146:بغیر ماں باپ کے اللہ تعالیٰ نے کس کو پیدا کیا؟

جواب: حضرت آدم علیہ السلام کو۔

 

سوال147: وہ کون سی ذات ہے جو بغیر ماں کے پیدا ہوئی؟

جواب: حضرت حواء علیہا السلام۔

 

سوال148:کس نبی کا باپ جہنم میں جائے گا؟

جواب:حضرت ابراہیم علیہ السلام کا باپ آزر جہنم میں جائے گا؟

 

سوال149:کس نبی کا بیٹا جہنم میں جائے گا؟

جواب: حضرت نوح علیہ السلام کا۔

 

سوال150:کس نبی کی بیوی جہنم جائے گی؟

جواب:حضرت لوط و نوح علیہ السلام کی​

 

سوال151:کس نبی کا چچا جہنم میں جائے گا؟

جواب:حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا

 

سوال152:وہ کون سی سورت ہے جس کے بارے میں کہا گیا کہ وہ دو مرتبہ نازل ہوئی ایک مرتبہ مکہ مکرمہ میں اور دوسری مرتبہ مدینہ منورہ میں ؟

جواب: وہ سورت سورہ فاتحہ ہے۔

 

سوال153:آیت {واذاخذ اللہ میثاق النبیین لما اتیتکم من کتاب و حکمۃ}( سورہ ال عمران آیت:81) [جب اللہ تعالیٰ نے نبیوں سے عہد لیا کہ جو کچھ میں تمہیں کتاب و حکمت دوں ] میں میثاق سے کیا مراد ہے اور یہ کہاں لیا گیا؟

جواب:حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ اس سے مراد نبی علیہ السلام ہیں یعنی اللہ تعالیٰ نے یہ عہد تمام انبیاء سے صرف محمد کے بارے میں لیا تھا کہ اگر ان کا زمانہ پائیں تو ان پر ایمان لائیں اور ان کی تائید و نصرت کریں اور اپنی اپنی امتون کو بھی ہدایت کر جائیں ، اور یہ میثاق یا تو عالم ارواح میں ہوا یا دنیا میں بذریعہ وحی ہوا دونوں احتمال موجود ہیں۔

 

سوال154:آیت کریمہ{یوم تبیض وجوہ وتسود وجوہ}سورہ آل عمران آیت:106)میں چہرے کی سفیدی اور سیاہی سے کیا مراد ہے ؟

جواب:جمہور مفسرین کے نزدیک سفیدی سے مراد نور ایمان کی سفیدی ہے یعنی مومنین کے چہرے نور ایمان سے منور ہوں گے اور سیاہی سے مراد کفر کی سیاہی ہے یعنی کافروں کے چہروں پر کفر کی کدورت چھائی ہو گی، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما نے اس سے اہل سنت و الجماعت اور اہل بدعت و افتراق مراد لئے ہیں۔

 

سوال155:آیت کریمہ{و طعام الذین اوتوا الکتاب حل لکم}(سورہ مائدہ آیت:5) میں طعام ایل کتاب سے کیا مراد ہے ؟

جواب:طعام سے مراد اہل کتاب کا ذبیحہ ہے جو کہ ہمارے لئے حلال ہے اور اس کی وجہ یہ ہے ان کے دین میں سینکڑوں تحریفات ہونے کہ باوجود اس مسئلہ میں ان کا مذہب اسلام کے بالکل مطابق ہے یعنی ذبیحہ پر اللہ کا نام لینا ضروری سمجھتے ہیں اس کے بغیر جانور کو مردار  میتہ اور نا پاک و حرام قرار دیتے ہیں۔

 

سوال156:آیت کریمہ{یقوم ادخلوا الارض المقدسۃ التی کتب اللہ لکم ولا ترتدوا علی ادبارکم فتنقلبوا خسرین}( سورہ مائدہ آیت:21)[اے میری قوم والو اس مقدس زمین میں داخل ہو جاؤ جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے لکھ دی ہے ] میں ارض مقدسہ میں کون سی زمین مراد ہے ؟

جواب:اس میں مفسرین کے مختلف اقوال ہیں بعض نے فرمایا کہ ارض مقدس سے مراد دمشق اورفلسطین ہے اور بعض کے نزدیک اردن ہے ، حضرت قتادہ فرماتے ہیں ملک شام پورا ارض مقدس ہے۔

 

سوال157:قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس میں دعوت و تبلیغ کے اصول و آداب بیان کئے گئے ہیں ؟

جواب:وہ آیت یہ ہے {ادع الی سبیل ابک بالحکمۃ والمو عظۃ الحسنۃ و جا د لھم بالتی ھی اجسن ان ابک ھو اعلم بمن ضل عن سبیلہ و ھو ا علم بالمھتدین}(سورہ نحل آیت:125)[اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کو حکمت اور بہترین نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان سے بہترین طریقے سے گفتگو کیجئے ، یقینا آپ کا رب اپنی راہ سے بہکنے والوں کو بھی بخوبی جانتا ہے اور وہ راہ یافتہ لوگوں سے بھی پورا واقف ہے۔]

 

سوال158:قرآن مجید کی کس سورت میں مومن کامل کے سات اوصاف بیان کئے گئے ہیں ؟

جواب:سورہ مومنون از آیت 1 تا 9۔

(1) پہلا وصف خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنا۔

(2) دوسرا وصف بیہودہ اور بے فائدہ قول و عمل سے بچنا۔

(3)تیسرا وصف اپنے مال کی زکوۃ نکالنا۔

(4)چوتھا وصف اپنی بیویوں اور ملکیت کی لونڈیوں کے علاوہ اور عورتوں سے اپنے نفس کو دور رکھنا۔

(5) پانچوں وصف امانت کا حق ادا کرنا۔

(6) چھٹا وصف عہد پورا کرنا۔

(7) ساتواں وصف نمازوں پر محافظت کرنا۔

 

سوال159:وہ کون سی سورت ہے جس میں مومن کامل کے آٹھ وصف بیان ہوئے ہیں ؟

جواب:سورۃ المعارج آیت : از 23 تا 34۔

 

سوال160:آیت کریمہ{ھذا ما توعدون لکل اواب حفیظ }میں اواب کا معنی اور مفہوم کیا ہے ؟

جواب:اواب کا معنی رجوع ہونے والے کے ہیں مراد وہ شخص ہے جو معاصی سے اللہ کی طرف رجوع کرنے والا ہو حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ شعبی اور مجاہد رحمہم اللہ فرماتے ہیں کہ اواب وہ شخص ہے جو خلوت میں اپنے گناہوں کو یاد کرے اور ان سے استغفار کرے۔

 

سوال161:قرآن مجید کی کس آیت میں فوت شدہ مسلمانوں کے لئے دعاء مغفرت وارد ہے ؟

جواب:ارشاد باری تعالیٰ ہے {ربنا اغفرلنا ولا خوننا الذی سبقونا بالایمان ولا تجعل فی قلوبنا غلا للذین امنوا ربنا انک رءوف رحیم}[اے ہمارے پروردگار ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لا چکے ہیں اور ایمان داروں کی طرف سے ہمارے دل میں کینہ (اور دشمنی) نہ ڈال، اے ہمارے رب بیشک تو شفقت و مہربانی کرنے والا ہے۔] ( سورہ حشر آیت: 10)

 

 

 

        چوتھا باب: فضائل قرآن

 

 

سوال162:قرآن مجید کی وہ کون سی سورت ہے جس کودس بار پڑھنے سے اللہ تعالیٰ جنت میں ایک گھر تعمیر فرماتا ہے ؟

جواب:وہ سورت اخلاص ہے۔ (دارمی ، علامہ البانی رحمۃ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے دیکھئے السلسلۃ الصحیحہ حدث: 589)

 

سوال163: قرآن مجید کی وہ کون سی سورت ہے جس کو پڑھنے سے شیطان بھاگتا ہے ؟

جواب: سورۃ البقرہ۔ ( صحیح مسلم حدیث: ج2/188 )

 

سوال164:قرآن مجید کی وہ کون سی سورت ہے جو عذاب قبر سے نجات دلانے والی ہے ؟

جواب:وہ سورت سورہ ملک ہے۔ ( حاکم ، سنن نسائی، صحیح الترغیب و الترہیب حدیث:1475 )

 

سوال165: وہ کون سی سورت ہے جس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جمعہ کے دن اس کو پڑھنے سے دو جمعوں تک اللہ تعالیٰ اس کے لئے نور کو روشن کر دے گا؟

جواب:وہ سورت سوہ کہف ہے۔ ( بیہقی، یہ حدیث حس ہے دیکھیے تخریج مشکاۃ للالبانی حدیث:2175)

 

سوال166:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر اترنے والی وہ کون سی سورت ہے جس کو ستر ہزار فرشتے لے کر آئے تھے ؟

جواب:سورہ انعام۔ (حاکم، امام حاکم رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث امام مسلم کی شرط کے مطابق ہے )

 

سوال167:قرآن مجید کی وہ دو سورتیں کون سی ہیں جن کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ان کے مثل کبھی نہیں دیکھی گئیں ؟

جواب:وہ دو سورتیں سورۃ الفلق اور سورۃ الناس ہیں۔ ( صحیح مسلم، فضائل القرآن باب فضل قراءۃ المعوذ تین)

 

سوال168: قرآن مجید کی وہ کون سی سورت ہے جس کے بارے میں ہے کہ نبی کریم کے دو صحابہ جب بھی آپس میں ملتے تو اس وقت تک باہم جدا نہیں ہوتے تھے جب تک کہ وہ ایک دوسرے کو سورت سنا نہ دیتے تھے ؟

جواب:وہ سورت سورۃ العصر ہے۔ ( بیہقی شعب الایمان، طبرانی اوسط )

 

سوال169:وہ کون سی سورت ہے جسے سیکھنے کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو اس لئے ترغیب دی کہ وہ سورت عفت و پاکدامنی اور پردے کے احکام پر مشتمل ہے ؟

جواب: وہ سورت سورۃ النور ہے۔ ( بیہقی، سعید بن منصور، ابن منذر)

 

سوال170:وہ کون سی سورت ہے جس کی ابتدائی دس آیتیں پڑھنے سے انسان فتنہ دجال سے محفوظ رہ سکتا ہے؟

جواب:سورۃ الکہف۔ ( صحیح مسلم فضائل القرآن، باب فضل سورۃ الکہف)

 

سوال170: چند ایک سورتوں ( سوہ فاتحہ، سورہ بقرہ، سورہ آل عمران، سورہ کہف، سورہ یسین، سورہ ملک) کی فضیلت بیان کیجئے ؟

جواب: سوہ فاتحہ کی فضیلت: اس مبارک سورت کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ یہ سورت قرآن کی سب سے عظمت والی ہے ( صحیح بخاری)

اور سنن ترمذی میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تورات، زبور، انجیل اور قرآن مجید میں اس جیسی سورت نازل نہیں ہوئی۔

اور ابن ماجہ میں ہے کہ سورہ فاتحہ ہر بیماری سے شفا ہے جیسے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ خیر الدواء القرآن یعنی بہترین دوا قرآن ہے۔

 

سورہ بقرہ کی فضیلت:اس سورت کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں سورہ بقرہ کو پڑھا کرو اس کا لینا برکت ہے اور چھوڑنا حسرت اور اہل باطل اس کی طاقت نہیں رکھتے ( صحیح مسلم)

 

سورہ آل عمران کی فضیلت: اس سورت کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ذیشان ہے قیامت کے دن قرآن کو اور ان لوگوں کو لایا جائے گا جو اس پر دنیا میں عمل کرتے تھے ان کے آگے سورہ بقرہ اور آل عمران ہوں گی جو ان لوگوں ( کی نجات ) کیلئے اللہ تعالیٰ سے جھگڑا کریں گی۔ ( صحیح مسلم)

نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے سورۃ البقرہ اور آل عمران سیکھو، یہ دو خوشنما پودے ہیں جو قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں پر بادل کی طرح سایہ کئے ہوں گے۔ (مسند احمد)

 

سورہ کہف کی فضیلت: اس مبارک سورت کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے سورہ کہف جمعہ کے دن تلاوت کیا تو اس کو دوسرے جمعے تک چمکتا ہوا نور نصیب ہو گا۔ ( مستدرک حاکم2/368و صححہ الالبانی فی صحیح الجامع الصغیر )

ایک دوسری حدیث جس کو امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا ہے کہ جس نے سورہ کہف کی ابتدائی دس آیتیں حفظ کیں وہ دجال کے شر سے محفوظ رہے گا۔

 

سورہ یسین کی فضیلت:اس سورت سے متعلق جتنی حدیثیں مروی ہیں سب کی سب موضوع، باطل یا ضعیف ہیں ، یہ روایت جو مشہور ہے سورہ یسین قرآن کا دل ہے اسے قریب المرگ شخص پڑھو، اس روایت کو شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے موضوع قرار دیا ہے۔ دیکھئے ( السلسلۃ الا حادیث الضعیفہ و المو ضوعہ حدیث:169)

 

سورہ ملک کی فضیلت: اس کی فضیلت میں متعدد روایت آئی ہوئی ہیں ایک روایت میں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی کتاب میں ایک سورت ہے جس میں صرف تیس آیات ہیں یہ آدمی کی سفارش کرے گی یہاں تک کہ اس کو بخش دیا جائے گا ( سنن ترمذی، ابو داؤد، ابن ماجہ، دیکھئے صحیح الترغیب و التر ہیب حدیث:1474)

ایک روایت ہے کہ ( سورۃ تبارک ھی المانعۃ من عذاب القبر) سورہ ملک عذاب قبر سے روکنے والی ہے (حاکم، صحیح التر غیب و التر ہیب حدیث:1475) یعنی اس کا پڑھنے والا عذاب قبر سے محفوظ رہے گا بشرطیکہ آدمی اسلامی احکام و فرائض کا پابند ہو۔

 

 

 

پانچواں باب: احکام قرآن

 

 

سوال172:قرآن مجید کی کس سورت میں حرمت شراب کا تذکرہ آیا ہوا ہے ؟

جواب: سورۃ المائدہ:90۔

 

سوال173:قرآن مجید کی کس سورت میں مسجدوں میں حاضری کے وقت مناسب زینت یعنی لباس تن کرنے کا حکم آیا ہے ؟

جواب: سورہ اعراف آیت: 31۔

 

سوال174:قرآن مجید کی کس سورت میں وضو کا طریقہ بیان ہوا ہے ؟

جواب: سورہ مائدہ آیت:6۔

 

سوال175: قرآن مجید کی کس سورت میں محرمات ( جن عورتوں سے نکاح کرنا حرام ہے ) کا تذکرہ آیا ہوا ہے؟

جواب:سورہ نساء از آیت 22 تا 24۔

 

سوال176: قرآن مجید کی کس سورت میں تعداد ازواج کا ذکر آیا ہوا ہے ؟

جواب: سورہ نساء آیت:3۔

 

سوال177:کس سورت میں متوفی عنہا زوجہا ( جس عورت کا خاوند مر چکا ہو ) کی عدت کا تذکرہ آیا ہوا ہے۔

جواب: سورہ بقرہ آیت:234۔

 

سوال178: کس سورت میں بد گمانی، تجسس اور غیبت کی مذمت بیان کی گئی ہے ؟

جواب: سورہ حجرات آیت:12۔

 

سوال179: کس سورت میں لعان کا طریقہ بیان کیا گیا ہے ؟

جواب:سورہ نور از آیت 6 تا 9۔

 

سوال180:کس سورت میں چوری کی حد بیان کی گئی ہے ؟

جواب: سورہ مائدہ آیت:38۔

 

سوال181:استہزاو تمسخر کی مذمت کس سورت میں آئی ہوئی ہے ؟

جواب: سورہ حجرات آیت:11۔

 

سوال182:وہ کون سی سورت ہے جس کا نماز عید میں پڑھنا مشروع ہے ؟

جواب: سورہ ق۔ سورہ قمر۔ سورہ اعلیٰ۔ سورہ غا شیہ۔ ( صحیح سنن الترمذی، باب القرءۃ فی العیدین )

 

سوال183:وہ کون سی سورت ہے جس کا جمعہ کی فجر میں پڑھنا مشروع ہے ؟

جواب:سورہ الم سجدہ اور سورہ دہر۔ ( صحیح البخاری کتاب الجمعہ ، باب ما یقراء فی صلاۃ الفجر یوم الجمعہ)

 

سوال184:وہ کون سی آیت ہے جس میں کسی کو منہ بولا بیٹا بنانا حرام قرار دیا گیا ہے اور وہ آیت قرآن کی کس سورت میں ہے ؟

جواب:وہ آیت یہ ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے {وما جعل ادعیا کم ابنائکم}[ اور نہ تمہارے لے پالک لڑکوں کو ( واقعی ) تمہارے بیٹے بنانا ہے ] ( سورہ احزاب آیت: 4)

 

سوال185: وہ کون سی آیت ہے جس کو طواف کرنے والا حجر اسود اور رکن یمانی کے درمیان بطور دعا بار بار پڑھتا ہے ؟

جواب: وہ آیت یہ ہے {ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الا خرۃ حسنۃ و قنا عذاب النار}( سورہ بقرہ آیت: 201)

 

سوال186:وہ کون سی آیت ہے جس سے علما نے جادوگر کے کافر ہونے پر دلیل پکڑی ہیں ؟

جواب: اللہ کا فرمان ہے {وما یعلمان من احد حتی یقولا انما نحن فتنہ فلا تکفر}[ سورہ بقرہ آیت: 102] نیز اللہ تعالیٰ کا یہ بھی فرمان ہے {ولا یفلح الساحر حیث اتی} ( سورہ طہ آیت: 69)

 

سوال187: قرآن کریم کی وہ دو آیتیں کون سی ہیں جن سے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ اور دیگر ائمہ مفسرین نے حمل کی اقل مدت چھ ماہ ہونے پر استدلال کیا ہے ؟

جواب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے {والوالدات یر ضعن اولاد ھن حولین کاملین لمن ارادان یتم الرضا عۃ }( سورہ بقرہ آیت: 233)اور دوسری آیت یہ ہے فرمان الٰہی ہے {و حملہ وفصا لہ ثلاثون شھرا}[سورہ احقاف آیت: 15]مدت رضاعت دو سال ہیں تو تیس مہینوں میں سے چھ ماہ باقی رہ جاتا ہے جو مدت حمل کی کم سے کم مدت ہے۔

 

سوال188:حاملہ عورت کی عدت کیا ہے ؟

جواب:حاملہ عورت کی عدت وضع حمل ہے اور اس کی دلیل قرآن مجید کی یہ آیت ہے {واولات الاحمال اجلھن ان یضعن حملھن}[ اور حاملہ عورتوں کی عدت ان کی وضع حمل ہے ] ( سورہ طلاق آیت:4)

 

سوال189:ایمان کے گھٹنے اور بڑھنے پر قرآن مجید کی ایک آیت پیش کیجئے ؟

جواب: آیت{وھو الذی انزل السکینۃ فی قلوب المومنین لیزدادوا ایمانا مع ایمامھم}[ وہی ہے جس نے مسلمانوں کے دلوں میں سکون ( اور اطمینان ) ڈال دیا تاکہ ایمان کے ساتھ ہی ساتھ اور بھی ایمان بڑھ جائے ] (سورہ فتح آیت: 4)

 

سوال190: کیا بسم اللہ سورہ فاتحہ میں شامل ہے ؟

جواب: بسم اللہ کے متعلق اختلاف ہے کسی نے کہا ہے کہ یہ ساتویں نمبر کی آیت ہے اور یہی قول امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا ہے اسی لئے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے بسم اللہ پڑھنے کو واجب اور ضروری قرار دیا ہے لیکن راجح قول کے مطابق بسم اللہ سورہ فاتحہ میں شامل نہیں ہے۔

 

سوال191: سورہ توبہ کے شروع میں بسم اللہ نہ لکھنے کی وجہ کیا ہے ؟

جواب: سورہ توبہ کے شروع میں بسم اللہ نہ لکھے جانے کے متعلق مختلف اقوال ہیں :

ایک قول یہ ہے کہ سورہ توبہ کے ساتھ بسم اللہ نازل نہیں ہوئی ، جب کہ دوسری سورتوں کے ساتھ بسم اللہ بھی نازل ہوئی تھی۔

دوسرا قول یہ ہے کہ سورہ انفال اور سورہ توبہ ایک ہی سورت ہے اور انفال کے شروع میں بسم اللہ لکھی ہوئی ہے یہ بعض صاحبہ رضوان اجمعین کا قول ہے۔

تیسرا قول یہ ہے کہ بسم اللہ امان ہے اور اس میں مشرکین سے براءت کا اعلان عام ہے ( بحوالہ ابن کثیر)

 

سوال192: قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جو خود کشی کی حرمت پر دلالت کرتی ہے ؟

جواب: فرمان الٰہی ہے {ولا تقتلو ا انفسکم}[ اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو] ( سورہ نساء آیت: 29) {ولا تلقوا بایدیکم الی التھلکۃ}[اور اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ پڑو (سورہ بقرہ آیت: 195)

 

سوال193: کیا غیر مدخولہ مطلقہ کے لئے عدت ہے اور کون سی آیت میں اس پر دلیل ہے ؟

جواب:غیر مدخولہ کے لئے کوئی عدت نہیں ہے فرمان باری تعالیٰ ہے { یاایھا الذی امنوا اذا نکحتم المومنات ثم طلقتموھن من قبل ان تمسوھن فما لکم علیھن من عدۃ تعدو نھا فمتعو ھن و سر حوھن سراحا جمیلا}[اے مومنو! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو پھر ہاتھ لگانے ( جماع) سے پہلے ہی طلاق دے دو تو ان پر تمہارا حق عدت کا نہیں جسے تم شمار کرو پس تم کچھ نہ کچھ انہیں دے دو اور بھلے طریق پر انہیں رخصت کر دو]

( سورہ احزاب آیت:49)

 

سوال194:فرمان الٰہی ہے {فوکزہ موسی فقضی علیہ}[ موسی علیہ السلام نے اسے مکا مارا جس سے وہ مر گیا] (سورہ قصص آیت: 15) کیا نبی کے لئے یہ جائز ہے کہ بلا سبب کسی کو قتل کر دے ؟

جواب:اس کا جواب یہ ہے حضرت موسی علیہ السلام کا مقصد ہرگز اسے قتل کرنا نہیں تھا، بلکہ حضرت موسی علیہ السلام کا مقصد اسرائیلی کا دفاع کرنا تھا لیکن غلطی سے اس قبطی کا قتل ہو گیا۔

 

سوال195:[تفسیر میں ]اسرائیلی روایات کا کیا مطلب ہے اور ان کا کیا حکم ہے ؟

جواب:جو روایتیں اہل کتاب یعنی یہودیوں اور عیسائیوں سے ہم تک پہنچی ہیں انہیں اسرائیلی روایات کہتے ہیں ، علامی ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اسرائیلیات کی تین قسمیں ہیں :

(1) وہ روایات جن کی سچائی قرآن و سنت کے دوسرے دلائل سے ثابت ہو جیسے فرعون کا غرقاب ہونا، حضرت موسی علیہ السلام کا کوہ طور پر تشریف لے جانا وغیرہ، اس بارے میں حکم ہے کہ ان کی تصدیق کی جائے۔

(2) وہ روایات جن کا جھوٹ ہونا قرآن و سنت کے دوسرے دلائل سے ثابت ہو جیسے اسرائیلی روایات میں مذکور ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام اپنی آخری عمر میں ( معاذ اللہ ) مرتد ہو گئے تھے ، اس بارے میں حکم ہے کہ ان کی تردید کی جائے۔

(3) وہ روایات جن کے بارے میں قرآن و سنت اور دوسرے شرعی دلائل خاموش ہوں جیسے کے تورات کے احکام وغیرہ ایسی روایات کے بارے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم یہ ہے کہ ان کے بارے میں سکونت اختیار کیا جائے نہ ان کی تصدیق کی جائے اور نہ تکذیب، فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ( لا تصدقوا ا ھل الکتاب ولا تکذبو ھم و قو لوا امنا باللہ وما انزل علینا ) ( ‌صحیح بخاری ج8/138 )

نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی حکم ہے ( حد ثواعنی بنی اسرائیل و لا حرج )

البتہ اس مسلئہ میں علما کا اختلاف ہے کہ آیا ایسی روایات کو نقل کیا جائے یا نہیں ؟ علامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ نے مقدمہ ابن کثیر میں قول فصیل کی حیثیت سے یہ بیان کیا ہے کہ انہیں نقل کرنا جائز تو ہے لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں کیوں کہ شرعی اعتبار سے وہ حجت نہیں ہے ، البتہ فی زمانہ اور عام لوگوں کے سامنے انہیں بیان نہ کیا جائے ورنہ انہیں حدیث نبوی کا نام دے کر عمل کرنا شروع کر دیں گے اور دین میں ایک نیا فتنہ کھڑا ہو جائے گا۔

 

سوال196:وہ کون سی آیت ہے جس میں غیر شادی شدہ مرد و عورت سے زنا کا ارتکاب ہو جانے پر سو سو کوڑے لگانے کا حکم آیا ہوا ہے ؟

جواب: وہ آیت یہ ہے {الزانیۃ والزانی فا جلدوا کل واحد منھما مائۃ جلدۃ}( سورہ نور آیت: 2) [زنا کار عورت و مرد میں سے ہر ایک کو سو کوڑے لگاؤ۔]

 

سوال197: کس آیت میں تہمت زنا اور اس کی حد بیان کی گئی ہے ؟

جواب:آیت کریمہ {والذین یرمون المحصنت ثم لم یاتوا باربعۃ شھداء فا جلدو ھم ثمانین جلدۃ ولا تقبلو الھم شھادۃ ابدا واو لئک ھم الفسقون}( سورہ نور آیت:4)[جو لوگ پاک دامن عورتوں پر زنا کی تہمت لگائیں پھر چار گواہ نہ پیش کر سکیں تو انہیں اسی کوڑے لگاؤ اور کبھی بھی ان کی گواہی قبول نہ کرو یہ فاسق لوگ ہیں۔]

 

سوال198:وہ کون سی آیت ہے جس میں پنج وقتہ نمازوں کی محافظت کا حکم دیا گیا ہے ؟

جواب:فرمان الٰہی ہے {حافظوا علی الصلوات والصلاۃ الوسطی وقوموا للہ قنتین}[ اور نمازوں کی حفاظت کرو بالخصوص درمیان والی نماز کی] ( سورہ بقرہ آیت: 238)

 

سوال199:قرآن مجید کی وہ کون سی آیت ہے جس میں حیض کے دوران بیوی سے جماع کرنے کو حرام قرار دیا گیا ہے ؟

جواب: فرمان الٰہی ہے {ویسئلونک عن المحیض قل ھو اذی فا عتز لوا النساء فی المحیض ولا تقربو ھن حتی یطھرن }[آپ سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں کہہ دیجئے کہ وہ گندگی ہے حالت حیض میں عورتوں سے الگ رہو اور جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں ان کے قریب نہ جاؤ] ( سورہ بقرہ آیت:222)

 

سوال200:وہ کون سی آیت ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کو تسلیم نہ کرنا کفر ہے ؟

جواب: وہ آیت یہ ہے {فلا وربک لا یومنون حتی یحکموک فیما شجر بینھم ثم لا یجدوا فی انفسھم حرجا مما قضیت و یسلموا تسلیما} (سورہ نساء آیت:25)[سو قسم ہے تیرے پروردگار کی! یہ مومن نہیں ہو سکتے جب تک کہ تمام آپس کے اختلاف میں آپ کو حاکم نہ مان لیں ، پھر آپ جو فیصلے ان میں کر دیں ان سے اپنے دل میں کسی طرح کی تنگی اور نا خوشی نہ پائیں اور فرمانبرداری کے ساتھ قبول کر لیں ]​

 

سوال201:قرآن مجید کی کس آیت میں یہود و نصاریٰ اور کافروں سے دوستی لگانا حرام قرار دیا گیا ہے ؟

جواب: ارشاد باری تعالیٰ ہے {یاایھا الذی امنوا لا تتخذوا الیھود و النصاری اولیاء بعض ومن یتو لھم منکم فانہ منھم ان اللہ لا یھدی القوم الظالمین}[اے ایمان والو! یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست نہ بناؤ یہ آپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں اور تم میں سے جو ان کو دوست بنائے گا وہ ان ہی میں سے ہو گا بلا شبہ اللہ ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا] ( سورہ مائدہ آیت: 51)

دوسری آیت ہے {یا ایھا الذین امنوا لا تتخذوا عدوی وعدوکم اولیاء تلقون الیھم بالمودۃ و قد کفروا بما جاء کم من الحق یخرجون الرسول وایاکم ان تومنوا باللہ ربکم}[اے ایمان والوں ! میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ تم تو دوستی سے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو اور حالانکہ وہ اس حق کے ساتھ جو تمہارے پاس آ چکا ہے کفر کرتے ہیں وہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور خود تمہیں بھی محض اس وجہ سے جلا وطن کرتے ہیں کہ تم اپنے رب پر ایمان رکھتے ہو ] (سورہ ممتحنہ آیت: 1 ) اس بارے میں اور بھی بہت سی آیتیں ہیں۔

 

سوال202:قرآن مجید کی کس آیت میں اللہ تعالیٰ نے درود و سلام پڑھنے کا حکم دیا ہے ؟

جواب: ارشاد باری ہے {ان اللہ وملائکتہ یصلون علی النبی یاایھا الذی امنو اصلو اعلیہ وسلموا تسلیما}[اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے اس نبی پر رحمت بھیجتے ہیں اے ایمان والو ! تم (بھی) ان پر درود بھیجو اور خوب سلام بھی بھیجتے رہا کرو ] ( سورہ احزاب آیت:56)

 

سوال203:کیا دعوت تبلیغ کی وجہ سے غیر مسلموں کو ترجمہ قرآن دیا جا سکتا ہے ؟

جواب:جی ہاں دعوت و تبلیغ کی غرض سے ترجمہ قرآن دیا جا سکتا ہے ، فضیلۃ الشیخ عبداللہ بن جبرین حفظہ اللہ سے پوچھا گیا، کیا غیر مسلم ترجمہ و تفسیر قرآن چھو سکتا ہے ؟ شیخ نے جواباً فرمایا اگر غیر مسلم قرآن کے معنی اور مفہوم کو جاننا، سمجھنا اور اس سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہو اور اس کی ہدایت کی امید ہو تو اسے ترجمہ و تفسیر دینے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے گرچہ اس میں ترجمہ و تفسیر کے ساتھ قرآنی آیات بھی تحریر ہوں ، دیکھئے (ابو انس علی بن حسین کی کتاب فتوی و احکام الی الداخلین فی الاسلام)

آج چونکہ غیر مسلموں میں قرآن فہمی کا ذوق و شوق بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے اس لئے قرآن کے ترجمہ کو مسلمانوں اور غیر مسلموں میں زیادہ سے زیادہ پھیلانا چاہئے تاکہ قرآن کا پیغام گھر گھر پہنچے اور غافل لوگ ہوش میں آئیں نیز غیر مسلموں پر اللہ کی حجت قائم ہو۔

سوال204:بعض لوگوں کا خیال ہے کہ عوام قرآن نہیں سمجھ سکتے ، قرآن سمجھنا صرف علماء کا کام ہے عوام کے لئے بزرگوں کی کتابیں پڑھ لینا کافی ہے تو کیا واقعتاً قرآن صرف علما کے سمجھنے کے لئے ہے ؟

جواب:قرآن صرف علماء کے سمجھنے کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ تمام انسانوں کے لئے کتاب ہدایت ہے اور اس کا تقاضا ہے کے لوگ اس کا مطالعہ کریں اور اسے سمجھیں کیونکہ قرآن تو اپنے نزول کا مقصد ہی {لعلکم تعقلون}[تاکہ تم سمجھو] بتلاتا ہے ( سورہ یوسف آیت:2)قرآن کہتا ہے {ولقد یسرنا القرآن للذکر فھل من مدکر}[اور ہم نے قرآن کو آسان بنایا ہے نصیحت حاصل کرنے کے لئے تو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا](سورۃ القمر آیت:17) اس لئے یہ خیال کرنا کہ قرآن کو صرف علما ہی سمجھ سکتے ہیں سراسر غلط اور بے بنیاد ہے اور یہ در حقیقت لوگوں کو قرآن سے محروم کرنے کی ایک سازش ہے۔ ( ماخوذ از کتاب کیا قرآن کو سمجھ کر پڑھنا ضروری نہیں ؟ للشیخ شمس پیرزادہ)

 

سوال205:کتنے دنوں میں قرآن ختم کرنا بہتر ہے ؟

جواب:قرآن ختم کرنے کے سلسلہ میں سلف کی عادتیں مختلف رہی ہیں بعض دو ماہ میں قرآن ختم کیا کرتے تھے اور بعض ایک ماہ میں ، بعض دس دنوں میں بعض سات دنوں میں قرآن ختم کرنے کا عمل اکثر سلف کا رہا ہے۔ (علامہ نودی کی کتاب الاذکار ص 153)

بعض سے تین دن سے کم میں قرآن ختم کرنا اور بعض سے ایک دن اور ایک رات میں بھی قرآن ختم کرنا ثابت ہے ، اس سلسلہ میں حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کا واقعہ مشہور ہے صحیح بخاری میں حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے خبر ملی ہے کہ تم روزانہ روزہ رکھتے ہو اور ایک رات میں قرآن پڑھ لیتے ہو ، میں نے کہا یا رسول اللہ یہ سچ ہے اور اس سے مقصود صرف اور صرف نیکی کا حصول ہے آپ صلی اللہ و علیہ وسلم نے فرمایا داؤد ولیہ السلام والا روزہ رکھو بیشک وہ بندوں میں بڑے عبادت گزار تھے اور مہینہ بھر میں قرآن ختم کیا کرو، میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں تو اس سے زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں آپ نے فرمایا تو پھر دس روز میں ختم کر لیا کرو، میں نے کہا کہ اے اللہ کے نبی ! میں تو اس سے بھی زیادہ کی طاقت رکھتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو پھر ایک ہفتے میں ختم کر لیا کرو اور اس سے آگے نہ بڑھو۔

اس حدیث سے بعض لوگوں نے استدلال کرتے ہوئے قرآن ختم کرنے کی کم از کم مدت ایک ہفتہ بیان کی ہے ، اور بعض لوگوں نے قرآن ختم کرنے کی کم سے کم مدت تین روز بیان کی ہے اور ان لوگوں نے عبداللہ بن عمر کی اس حدیث سے دلیل پکڑی ہے جس کو امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے ابواب القراء ات عن رسول صلہ اللہ علیہ وسلم کے تحت بیان کیا ہے حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا {لم یفقہ من قرا القرآن فی اقل من ثلاث}[جس نے تین دن سے کم میں قرآن کو ختم کیا اس نے قرآن کو نہیں سمجھا] ( دیکھئے علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب سلسلہ الصحیحہ : 1513)

امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ آدمی کی طاقت اور دلچسپی پر موقوف ہے ، اس سلسلہ میں راجح بات وہی ہے جو علامہ نوعی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے کہ کم از کم سات دن میں قرآن ختم کرنا چاہیے۔

 

سوال206: بے وضو قرآن چھونا کیسا ہے ؟

جواب:اس سلسلہ میں علما کی رائے مختلف ہے بعض کی رائے یہ ہے کہ بے وضو قرآن نہ چھوا جائے اور ان کی دلیل قرآن کریم کی یہ آیت ہے {لا یمسہ الا المطھرون}[قرآن کو صرف پاک لوگ ہی چھو سکتے ہیں ] ( سورہ واقعہ آیت :79) اور کہتے ہیں کہ اس آیت سے مراد جنابت اور حدث سے پاک لوگ ہیں اس لئے بے وضو قرآن چھونا منع ہے ان حضرات نے عمرو بن حزم کی اس حدیث سے بھی یہ دلیل لی ہے جسے امام مالک نے روایت کیا ہے {لا یمس المصحف الا طاھر}قرآن کو صرف پاک لوگ چھوتے ہیں ، لیکن یہ حدیث سند کے اعتبار سے ضعیف ہے۔

بعض علما کی رائے یہ ہے کہ بے وضو قرآن چھو سکتا ہے اور کہتے ہیں کہ اس کی ممانعت کی کوئی صحیح اور صریح دلیل نہیں ہے ، ( نیز امام ابن حزم رحمۃ اللہ نے اپنی کتاب المحلی میں ، امام ابن القیم رحمۃ اللہ نے البیان فی اقسام القرآن میں ، اور امام شوکانی رحمۃ اللہ نے نیل الاعطار میں اسی کو راجح قرار دیا ہے ، عبداللہ بن عباس، سلمان فارسی رضی اللہ عنہ شعبی اور امام ابو حنیفہ وغیرہم کی یہی رائے ہے )

 

سوال207:قرآنی آیتوں اور سورتوں کو لکھ کر گھر کی دیواروں ، دکانوں ، گاڑیوں اور چوراہوں پر لٹکانا کیسا ہے ؟

جواب:افتاء کی دائمی کمیٹی کا فتوی ہے کہ قرآنی آیتوں اور سورتوں کو لکھ کر گھر کی دیواروں ، دکانوں ، گاڑیوں اور چوراہوں پر لٹکانا درج ذیل اسباب کی بنا پر منع ہے :

(1) قرآنی آیات اور سورتوں کے لٹکانے میں نزول قرآن کے مقاصد سے انحراف ہے۔

(2)یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفاء راشدین کے عمل کے سراسر خلاف ہے۔

(3) اللہ نے قرآن کریم پڑھنے کے لئے نازل کیا ہے نہ کہ تجارت کو فروغ دینے کے لئے۔

(4) اس میں آیات قرآنی کی بے حرمتی اور توہین ہے۔

(5)ایسا کرنے سے شرک کا دروازہ کھلنے کے ساتھ ساتھ آیات قرآنی پر مشتمل تعویذ و گنڈے کے جواز کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔​

 

سوال208: کیا ختم قرآن کی کوئی مخصوص دعا ہے ؟

جواب:ختم قرآن کی کوئی مخصوص دعا نہیں ہے اور ختم قرآن کی جتنی دعائیں مروج ہیں ان کی مشروعیت پر کوئی دلیل نہیں ہے ، اور نہ ہی کوئی مرفوع حدیث اس سلسلے میں آئی ہے جس سے ختم قرآن کے وقت ان دعاؤں ‌کی التزام پر حجت قائم کی جا سکے ، ان مشہور دعاؤں میں سے ( دعاء ختم قرآن ہے ) جس کی نسبت شیخ السلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کی طرف کر دی گئی ہے حالانکہ اس دعاء ختم القرآن کی نسبت کسی بھی صورت میں ‌صحیح نہیں ہے۔

شیخ عبد الرحمٰن بن قاسم رحمۃ اللہ علیہ کی وصیت ہے کے اس دعا کو شیخ الاسلام کے فتادی ( مجموع فتاوی لابن تیمیہ) میں شامل نہ کیا جائے کیوں کہ اس دعا کی نسبت ان کی طرف مشکوک ہے۔ دیکھئے شیخ ابو بکر زید حفظہ اللہ کی کتاب ( الاجزاء الحدیثیۃ ص 239 کا حاشیہ، بحوالہ کتاب اللہ داب مطبوع دار القاسم، الریاض)

اور یہاں پر آپ کے فائدے کے لئے یہ بھی بتا دوں کہ نماز تراویح میں امام یا منفرد کا رکوع سے پہلے یا رکوع کے بعد ختم قرآن پڑھنے کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ سے کچھ بھی ثابت نہیں ہے ، البتہ قاری قرآن نماز سے باہر ختم قرآن کی دعا کرے تو یہ جائز ہے کیوں کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ اور تابعین کی ایک جماعت سے ایسا کرنا ثابت ہے۔ (دیکھئے شیخ بکر ابو زید حفظہ اللہ کی کتاب مروبات دعاءختم القرآن ص 290 )

 

سوال209:تلاوت قرآن سے فارغ ہو کر صدق اللہ العظیم کہنا کیسا ہے اور کیا ایسا کہنے پر کوئی دلیل ہے ؟

جواب:قرآن کی تلاوت سے فارغ ہو کر صدق اللہ العظیم کہنے کی کوئی دلیل نہیں ہے گرچہ یہ اکثر قاریوں کا عمل ہے لیکن اکثریت کا عمل اس کے حق اور سچ ہونے کی دلیل نہیں ہے ، فرمان الٰہی ہے {وما اکثر الناس ولو حرصت بمومنین}البتہ جو لوگ قرآن کی تلاوت سے فارغ ہو کر صدق اللہ العظیم کہنے کے قائل نہیں ہیں ان کے ساتھ دلیل ہے جیسا کہ امام بخاری و امام مسلم رحمہم اللہ علیہھم اجمعین نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ، میں نے کہا آپ کو پڑھ کر سناؤں حالانکہ یہ آپ ہی پر نازل ہوا ہے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں چاہتا ہوں کہ اس کو دوسروں سے سنوں پھر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے سورہ نساء پڑھنی شروع کی، یہاں تک کہ اس آیت پر پہنچے {فکیف اذا جئنا من کل امۃ بشھید و جئنا بک علی ھئولاء شھیدا}[کیا حال ہو گا جس وقت ہم لائیں گے ہر امت میں سے ایک گواہی دینے والا اور لائیں گے ہم تجھ کو ان سب کے اوپر گواہ بنا کر] ( سورہ نساء آیت:41) تو آپ نے فرمایا رک جاؤ(یہی اتنا کافی ہے )

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے دیکھا آپ کی آنکھیں اشک آلود ہیں ، میرے ماں اور باپ آپ پر قربان ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ بن مسعود سے یہ نہیں فرمایا کہ صدق اللہ العظیم کہو اور نہ ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے اور نہ ہی صدر اول میں اس کا رواج تھا کہ وہ تلاوت قرآن سے فارغ ہوتے وقت صدق اللہ العظیم کہتے تھے اور نہ ہی صحابہ کے بعد سلف صالحین سے ایسا جانا گیا، اب سوائے اس کے کوئی چارہ نہیں رہ گیا کہ یہ کہا جائے کہ یہ بدعت ہے۔

سعودی عرب کے افتاء دائمی کمیٹی کا فتوی ہے کہ صدق اللہ العظیم بذات خود اچھا ہے لیکن قرات سے فارغ ہوتے وقت ہمیشہ صدق اللہ العظیم کہنا بدعت ہے اس لئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفاء راشدین سے ایسا کرنا ثابت نہیں ہے جب کے وہ لوگ کثرت سے تلاوت کرنے والے تھے تو معلوم ہوا کہ صدق اللہ العظیم کہنے پر کتاب و سنت اور صحابہ کے عمل سے کوئی دلیل نہیں ملتی بلکہ یہ متاخرین کی بدعت ہے ، فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے ( من عمل عملا لیس علیہ امرنا فھو رد) جس نے کوئی ایسا کام کیا جس پر ہمارا معاملہ دین نہیں ہے تو وہ مردود ہے۔

( من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منہ فھو رد) جس نے ہمارے اس دین میں ایسی بات ایجاد کی جو اس میں نہیں تو وہ مردود ہے (دیکھئے شیخ فواد بن عبد العزیز الشلہوب کی کتاب (کتاب الاداب۔ باب آداب تلاوۃ القرآن وما یتعلق بہ)

 

سوال210:قرآن کی تلاوت کرتے اور سنتے وقت رونا کیسا ہے ؟

جواب:قرآن کی تلاوت کرتے اور سنتے ہوئے رونا ثابت ہے اور دونوں کے لئے حدیث آئی ہوئی ہے۔

پہلی حدیث جس کو عبداللہ بن شخیر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے۔

{اتیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم وھو یصلی ولجو فہ ازیز کا ز یز المرجل}[سنن رترمذی، مسند و احمد، سنن ابو داؤد، اور سنن نسائی، اس حدیث کی سند قوی ہے ]

عبداللہ بن شداد کا بیان ہے کہ میں نے حضرت عمر رضٰ اللہ عنہ کے رونے کی آواز سنی جب کہ میں آخری صف میں تھا آپ {انما اشکوبثی وحزنی الی اللہ}پڑھ رہے تھے۔دوسری حدیث وہ ہے جس کو عبداللہ بن مسعود نے بیان کیا ہے ، (صحیح بخاری باب اذا بکی الامام ف الصلاۃ)

مذکورہ دونوں حدیثوں سے یہ معلوم ہوا قرآن تلاوت کرتے اور سنتے وقت رونا جائز ہے البتہ بعض لوگ جو چیختے چلاتے اور آہ و بکا کرتے ہیں یہ سیدھے راستے سے انحراف و رد گردانی اور خشوع و خضوع کے خلاف ہے آج لوگ قنوت میں امام کی دعائیں سن کر روتے اور آنسو بہاتے ہیں لیکن اللہ کا کلام اور آیات سن کر نہیں روتے۔

 

سوال211:سجدہ تلاوت کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب:سجدہ تلاوت واجب نہیں بلکہ سنت ہے اور اس کے سنت ہونے اور عدم و جوب کی دلیل یہ ہے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ

میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سورہ نجم پڑھی اور آپ نے سجدہ نہیں کیا۔(صحیح بخاری: حدیث 1037، صحیح مسلم حدیث:577)

اسی طرح حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے جمعہ کے دن ممبر پر خطاب کے دوران سورہ نحل کی تلاوت کی اور پھر سجدہ کے مقام پر سجدہ کیا، پھر اس کے بعد والے جمعہ کو سورہ نحل کی تلاوت کی اور جب سجدہ کے مقام پر پہنچے تو فرمایا:

اے لوگو! ہم سجدہ سے گذر رہے ہیں تو جس نے سجدہ کیا اس نے درست کیا اور جس نے سجدہ نہیں کیا اس پر کوئی گناہ نہیں اور آپ نے سجدہ نہیں کیا اور نافع نے حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت کرتے ہوئے یہ اضافہ کیا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے ہم پر سجدہ تلاوت فرض نہیں قرار دیا بلکہ ہماری چاہت پر چھوڑ دیا ہے۔ ( صحیح بخاری حدیث:1077)

خلاصہ کلام یہ ہے کہ سجدہ تلاوت گرچہ واجب نہیں تاہم تلاوت قرآن کرنے والے کو چاہیے کہ جب سجدے کی آیت سے گذرے تو سجدہ کرے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت شدہ یہ دعاء پڑھے :

{اللھم لک سجدت وبک امنت ولک اسلمت سجد وجھی للذی خلقہ و صورہ وشق سمعہ و بصرہ تبارک اللہ احسن الخالقین}[صحیح مسلم حدیث:771]

 

سوال212:قرآن کی تلاوت سے فارغ ہو کر قرآن کو چومنا اور اسے پیشانی سے لگانا اور چہرے پر رکھنا کیسا ہے ؟

جواب: قرآن کی تلاوت سے فارغ ہو کر قرآن کو چومنا اور اسے پیشانی سے لگانا اور چہرے پر رکھنا بدعت ہے ، (دیکھیے شیخ رائد بن صبری بن ابی علفہ کی کتاب معجم البدع)

قرآن چومنے والے اسے پیشانی سے لگانے والے اسے کہتے ہیں کہ ہم ایسا قرآن کے احترام اور تعظیم میں کرتے ہیں جب کہ ہم کہتے ہیں کہ قرآن اور حدیث نبوی کا احترام اس میں ہے کہ اسے نہ چوما جائے ، کیوں کہ یہ ایسا عمل ہے جو آپ سے ، آپ کے صحابہ، تابعین اور تبع تابعین رحمہم اللہ اجمعین سے ثابت نہیں ہے۔

امام احمد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں گرچہ چومنے میں قرآن کا احترام اور عظمت ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ ایسا نہ کیا جائے۔

کیا آپ کو معلوم نہیں کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے جب بیت اللہ کا طواف کیا تو بیت اللہ کے تمام رکنوں کا بوسہ لیا تو حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے حضرت معاویہ کو ٹوکا تو حضرت معاویہ نے فرمایا کہ بیت اللہ کی کوئی چیز چھوڑے جانے کے قابل نہیں ہے ، تو حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا سنت یہی ہے کہ حجر اسود کے علاوہ اور کسی کا بوسہ نہ لیا جائے۔ ( دیکھئے شیخ ابن مفلح کی کتاب الاداب الشرعہ ج 2، ص 273)

اسی طرح حضرت سعید بن مسیّب رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ فجر کی نماز کے بعد کثرت سے رکوع اور سجدے کر رہا ہے آپ نے اس کو منع فرمایا تو اس نے کہا اے ابو محمد ایعذبنی اللہ علی الصلاہ کیا اللہ تعالیٰ نماز پر بھی مجھے عذاب دے گا، فرمایا نہیں لیکن خلاف سنت عمل پر عذاب دے گا۔ دیکھئے ( التمھید لا بن عبد البر20 / 104 مطبوع دار طیبہ بحوالہ کتاب الاداب لفواد بن عبد العزیز السلہوب) سعودی عرب کے افتاء کی دائمی کمیٹی کا بھی یہی فتوی ہے کہ قرآن چومنے کی مشروعیت پر کوئی دلیل نہیں ہے اللہ نے قرآن کو پڑھنے اس کو تدبر کرنے اور اس پر عمل کرنے کے لئے نازل کیا ہے۔ دیکھئے ( فتوی 8852، 2/273)​

 

 

 

 

 

        چھٹا باب: اسباب نزول

 

 

سوال213:قرآن مجید کی وہ کون سی سورت ہے جو یہود بنی نضیر کے بارے میں نازل ہوئی ہے ؟

جواب: سورہ حشر 28 پارہ۔

 

سوال214: اس صحابیہ کا نام بتائیے جن کی شان میں قرآن مجید کی آیتیں اتریں ؟

جواب:حضرت خولہ بنت مالک بن ثعلبہ رضی اللہ عنہا۔ ( سنن ابی داؤد کتاب الطلاق ، باب فی اظہار)

 

سوال215: آیت کریمہ{ ما کان للنبی والذین امنوا ان یستغفروا للمشر کین ولو کانوا اولی قربی من بعد ما تبینلھم انھم اصحب الجحیم}(سورہ توبہ آیت:113)[ پیغمبر کو اور دوسرے مسلمانوں کو جائز نہیں کہ مشرکین کے لئے مغفرت کی دعا مانگیں اگرچہ وہ رشتہ دار ہی ہوں اس امر کے ظاہر ہو جانے کے بعدکہ یہ لوگ دوزخی ہیں ]کا شان نزول کیا ہے ؟

جواب:اس آیت کریمہ کا شان نزول یہ ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا ابو طالب کو مرتے وقت فرمایا تھا کہ میں اس وقت تک آپ کے لئے استغفار کرتا رہوں گا جب تک اللہ تعالیٰ کی طرف سے مجھے روک نہیں دیا جاتا۔ ( صحیح بخاری، کتاب التفسیر )

 

سوال216:آیت {انک لا تھدی من احببت}[آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں دے سکتے ](سورہ قصص آیت :56) کس کے بارے میں اتری ہے ؟

جواب:نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عم بزرگوار ابو طالب کے بارے میں اتری۔ ( صحیح بخاری کتاب التفسیر، صحیح مسلم کتاب الایمان باب قول لالہ اللہ )

 

سوال217:جہاد کے متعلق سب سے پہلے نازل ہونے والی آیت کون سی ہے ؟

جواب:جہاد کے متعلق سب سے پہلے نازل ہونے والی آیت یہ ہے {اذن للذی یقاتلون بانھم ظلموا وان اللہ علی نصر ھم لقدیر}( سورہ حج آیت:39) [جن مسلمانوں سے کافر جنگ کر رہے ہیں انہیں بھی مقابلے کی اجازت دی جاتی ہے کیوں کہ وہ مظلوم ہیں ]

 

سوال218:قرآن مجید کی یہ آیت{الم ترالی الذی قولوا قوما غضب اللہ علیھم ماھم منکم ولا منھم و یحلفون علی الکذب وھم یعلمون}( سورہ مجادلہ آیت:14) [کیا تو نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے اس قوم سے دوستی کی جن پر اللہ غضبناک ہو چکا ہے نہ یہ منافق تمہارے ہی ہیں نہ ان کے ہیں باوجود علم کے پھر بھی قسمیں کھائے جا رہے ہیں ] کن کے بارے میں اتری ہے ؟

جواب:ان منافقین کے بارے میں نازل ہوئی جو یہود و نصاریٰ سے دوستی کرتے تھے ، اور ہر بد بخت مسلمان پر صادق آتی ہے جو کافروں سے ہمدردی رکھے اور مسلمانوں سے دشمنی۔

 

سوال219: آیت کریمہ{ذق انک انت العزیز الکریم}[اس سے کہا جائے  گا چکھ تو ذی عزت اور بڑے اکرام والا تھا] ( سورہ دخان آیت:49) کس کے بارے میں اتری ہے ؟

جواب:یہ آیت مشہور دشمن اسلام ابو جہل عمرو بن ہشام کے بارے میں اتری ہے۔

 

سوال220:فرمان الٰہی{وقالو الولا نزل ھذا القرآن ولی رجل من القریتین عظیم}( سورہ زخرف آیت:31) [اور کہنے لگے یہ قرآن ان دونوں بستیوں میں سے کسی بڑے آدمی پر کیوں نہ نازل کیا گیا ]یہ آیت کس کے بارے میں اتری ہے اور قریتین سے کون کون سی بستیاں مراد ہیں ؟

جواب: یہ آیت ولید بن مغیرہ اور عروہ بن مسعود ثقفی کے بارے میں نازل ہوئی، اور قریتین سے مراد مکہ اور طائف ہے۔

 

سوال221:قرآن مجید کی یہ آیت{ومن الناس من یقول امنا باللہ فاذا اوذی فی اللہ جعل فتنۃ الناس کعذاب اللہ ولئن جاء نصر من ربک لیقولن انا معکم اولیس اللہ باعلم بما فی صدورالعلمین }(سورہ عنکبوت آیت:10)[اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو زبانی کہتے ہیں کہ ہم اللہ پر ایمان لائے ہیں لیکن جب اللہ کی راہ میں کوئی مشکل آن پڑتی ہیں تو لوگوں کو ایذاء دہی کو اللہ تعالیٰ کے عذاب کی طرح بنا لیتے ہیں ہاں اگر اللہ کی مدد آ جائے تو پکار اٹھتے ہیں کہ ہم تو تمہارے ساتھی ہی ہیں کیا دنیا جہان کے سینوں میں جو کچھ ہے اس سے اللہ تعالیٰ دانا نہیں ہے ] کن لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے ؟

جواب:ضحاک کہتے ہیں کہ یہ آیت کریمہ مکہ مکرمہ میں ان منافقوں کے بارے میں نازل ہوئی تھی جو دل سے مسلمان نہیں ہوئے تھے جب انہیں مشرکین کی جانب سے تکلیف پہنچی تو دوبارہ مشرک بن گئے۔

 

سوال222:وہ کون صحابی ہیں جن کے بارے میں قرآن مجید کی یہ آیت {یاایھا الذی امنوا لاتتخذوا عدوی وعدو کم اولیاء تلقون الیھم مودۃ}( سورہ ممتحنہ آیت:1)[اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو!اور (خود) اپنے دشمنوں کو اپنا دوست نہ بناؤ تم تو دوستی سے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو] نازل ہوئی ہے ؟

جواب:صحابی رسول حضرت حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔

 

سوال223:سورہ اخلاص کا سبب نزول کیا ہے ؟

جواب:مشرکین مکہ نے صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا اے محمد اپنے رب کا نسب نامہ اور اس کا وصف بیان کرو تو یہ سورت نازل ہوئی۔(سنن ترمذی، ابواب تفسیر القرآن، علامہ البانی رحمۃ اللہ نے اس حدیث کو حسن کہا ہے دیکھئے صحیح سنن الترمذی حدیث:2680)

 

 

 

 

        ساتوں باب: احوال امم سابقہ

 

سوال224:سورہ قاف میں اصحاب الایکہ ( ایکہ والے ) آیا ہوا ہے اس سے کون لوگ مراد ہیں اور ایکہ کیا ہے یہ کس جگہ ہے ؟

جواب:اصحاب الایکہ سے حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم اور بستی مدین کے اطراف کے باشندے مراد ہیں ، ایکہ جنگل کو کہتے ہیں اور یہ جگہ تبوک میں واقع ہے اور تبوک مدینہ منورہ سے تقریبا 600 کلو میٹر شمال میں ہے

 

سوال225:اصحاب الرس ( کنوئیں والے ) سے کیا مراد ہے ؟

جواب: اس کی تعین میں مفسرین کے درمیان اختلاف ہے ، علامہ ابن جریر طبری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس سے مراد اصحاب الاخدود ہیں جن کا تذکرہ سورۃ البروج میں آیا ہوا ہے۔ ( بحوالہ ابن کثیر و فتح القدیر)

اگر اس سے مراد اصحاب الاخدود لیا جائے جیسا کہ ابن جریر طبری رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے تو پھر یہ علاقہ نجران میں واقع ہے اور نجران سعودی عرب کا ایک شہر ہے جو حدود یمن کی طرف واقع ہے۔ (نحوالہ اطلس القرآن للد کتور شوقی خلیل)

اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ الرس ایک قوم تھی جس نے اپنے نبی کو جھٹلایا اور اسے کنوئیں میں گھسیڑ دیا اور یہ علاقہ آذربیجان اور آرمینیا کے درمیان واقع ہے۔ ( بحوالہ اطلس القرآن للد کتور، شوقی ابو خلیل)

 

سوال226:اصحاب الحجر ( حجر والے ) سے کیا مراد ہے ؟

جواب: حضرت صالح ولیہ السلام کی ثمود مراد ہے حجر یہ ان کی بستی کا نام تھا یہ بستی مدینہ اور تبوک کے درمیان تھی، یہ جگہ ابھی مدائن صالح کے نام سے مشہور ہے اس کا قدیم نام الحجر ہے یہی وہ وجہ ہے جہاں آج سے چھ ہزار سال پہلے قوم ثمود آباد تھی، یہ خیبر سے تقریباً 115 میل شمال مغرب میں واقع ہے ، سید ابو الاعلیٰ مودودی کی رو داد سفر ( سفر نامہ ارض القرآن ) میں لکھا ہے العلاء سے مدائن صالح تقریباً 30 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ (بحوالہ اطلس القرآن )

 

سوال227:قوم تبع سے کیا مراد ہے ؟

جواب: تبع سے مراد قوم سبا ہے سبا میں حمیر قبیلہ تھا یہ اپنے بادشاہ کو تبع کہتے تھے ، جیسے روم کا بادشاہ کو قیصر، فارس کے بادشاہ کو کسری، مصر کے حکمران کو فرعون، اور حبشہ کے فرماں روا کو نجاشی، کہا جاتا تھا، اہل تاریخ کا اتفاق ہے کہ تبابعہ میں سے بعض تبع کو بڑا عروج حاصل ہوا، حتی کے بعض مورخین نے یہاں تک کہہ دیا کہ وہ ملکوں کو فتح کرتے ہوئے سمرقند تک پہنچ گیا، اس طرح اور بھی کئی عظیم بادشاہ اس قوم میں گزرے اور اپنے وقت کی یہ ایک عظیم قوم تھی جو قوت و طاقت، شوکت و حشمت اور فراغت و خوش حالی میں ممتاز تھی لیکن جب اس قوم نے بھی پیغمبروں کی تکذیب کی تو اسے تہس نہس کر کے رکھ دیا گیا۔ ( بحوالہ قصص القرآن مولانا حفظ الرحمٰن میو ہاروی)

 

سوال228:اصحاب الکہف و الرقیم سے کیا مراد ہے ؟

جواب:کہف سے مراد پہاڑ کے اندر وسیع غار ہے اور رقیم سے مراد تختی ہے جس میں مشہور قول کے مطابق اصحاب الکہف کے نام لکھے گئے تھے ، اس وقت ایک بت پرست بادشاہ دقیانوس روم کا حکمران تھا اصحاب کہف کا شہر طرسوس ان دنوں حکومت روم کا ماتحت تھا وہ بادشاہ ہر مومن کو قتل کر دیتا تھا ان نوجوانوں نے جب یہ صورت حال دیکھی تو بہت فکر مند ہوئے اور بھاگ کر ایک چرواہے اور اس کے کتے سمیت طرسوس کے قریب ایک غار میں پناہ حاصل کر لی۔ اللہ تعالیٰ نے ان پر نیند مسلط کر دی حتی کہ وہ تین سو شمسی سال تک سوتے رہے جب کہ ان کو اس بات کا احساس و شعور تک نہ تھا اس مدت کو اگر قمری سالوں میں تبدیل کیا جائے تو تین سو سال بن جاتے ہیں ، پھر اللہ نے ان کو جگا دیا انہوں نے سمجھا کہ وہ ایک آدھ دن سوئے ہونگے انہوں نے جب اپنے میں سے ایک کو کھانے کے لئے بھیجا تو اس نے سمجھا میں راستہ بھول گیا ہوں لوگوں نے اس کے دیے ہوئے سکوں پر تعجب کیا حتی کہ صورت حال واضح ہو گئی، اب سابقہ حالات بدل چکے تھے دقیانوس کے بت پرستی کا دور ختم ہو چکا تھا دین حق کا دور دورہ تھا، پھر اللہ تعالیٰ نے اصحاب کہف کو اسی غار میں موت دے دی۔

 

سوال229: یہ غار کہاں ہے ؟

جواب: بعض کے نزدیک اصحاب کہف کا یہ غار بتراء ( اردن) کے پاس ہے لیکن اس کی کوئی تاریخی سند نہیں ملتی ہے البتہ اب زیادہ تر ایشیائے کوچک ( ترکی) کے شہر افسوس یا افسس پر اتفاق پایا جاتا ہے۔ دیکھئے دکتور شوقی ابو خلیل کی کتاب ( اطلس القرآن مطبوع مکتبہ دارالسلام الریاض)

علامہ مودودی نے بھی تفہیم القرآن جلد سوم میں ترکی کے اسی شہر کا تعین فرمایا ہے۔

 

سوال230:کس سورت میں ذوالقرنین کا تذکرہ آیا ہوا ہے ؟

جواب: سورہ کہف از آیت 83 تا آیت 98۔

 

سوال231: کس سورت میں ہابیل اور قابیل کا قصہ آیا ہوا ہے ؟

جواب: سورہ مائدہ آیت 27 تا آیت 31۔

 

سوال232:قوم عاد کی طرف اللہ تعالیٰ نے کس کو نبی بنا کر بھیجا؟

جواب: ہود علیہ السلام کو، فرمان باری تعالیٰ ہے {والی عاد اخاھم ھودا}( سورہ اعراف آیت:25)

 

سوال233:قوم ثمود کی طرف کس کو اللہ تعالیٰ نے نبی بنا کر بھیجا؟

جواب:صالح علیہ السلام کو، فرمان الٰہی ہے {والی ثمود اخاتھم صالحا}( سورہ اعراف آیت:73)

 

سوال234: قوم مدین کی طرف کس کو اللہ تعالیٰ نے نبی بنا کر بھیجا؟

جواب:حضرت شعیب علیہ السلام کو{والی مدین اخاھم شعیبا}( سورہ اعراف آیت :85)

 

سوال235:بنی اسرائیل کی طرف اللہ نے کس کو پیغمبر بنا کر بھیجا؟

جواب: حضرت موسی علیہ السلام کو{واتینا موسی الکتب و جعلنہ ھدی لبنی اسرائیل الا تتخذوا من دونی و کیلا}[ہم نے موسی کو کتاب دی اور اسے بنی اسرائیل کے لئے ہدایت بنا دیا کہ تم میرے سوا کسی کو اپنا کار ساز نہ بنانا] (سورہ اسراء آیت :2)

 

سوال236: حضرت موسی علیہ السلام کو کیا کیا معجزات و نشانیاں دی گئی تھیں ؟

جواب:حضرت موسی علیہ السلام کو درج ذیل معجزات و نشانیاں دی گئی:

(1) عصا (2) ید بیضا ( 3)سنین [قحط] (4) نقص ثمرات[پھلوں کا نقصان] (5) طوفان، طوفان سے سیلاب اور کثرت بارش سے ہر چیز غرق ہو گئی یا کثرت اموات مراد ہے جس سے ہر گھر میں ماتم برپا ہو گیا۔ (6) جراد، ٹڈی دل کا حملہ فصلوں کی ویرانی کے لئے بہت مشہور ہے یہ ٹڈیاں ان کی فصلوں اور غلوں کو کھا کر چٹ کر جاتیں۔ (7)قمل، اس سے مراد جوں ہیں جو انسان کے جسم، کپڑوں اور بالوں میں ہو جاتی ہیں یا گھن کا کیڑا ہے جو غلے میں لگ جاتا ہے تو اس کے بیشتر حصے کو ختم کر دیتا ہے۔ (8)ضفاوع (مینڈک) جو پانی وغیرہ میں ہوتا ہے یہ مینڈک ان کے کھانوں اور بستروں میں ہر جگہ اور ہر طرف مینڈک ہی مینڈک ہو گئے جس سے ان کا کھانا پینا اور سونا حرام ہو گیا۔ (9) دم ( خون) جس سے مراد ہے پانی کا خون بن جانا یوں پانی کا پینا ان کے لئے ناممکن ہو گیا (10)فلق بحر ( سمندر کا پھٹ جانا ) (11) انفجارعیون ( پتھر سے چشموں کا بہہ پڑنا ) (12) من و سلوی کا اترنا۔ (13) غمام ( بادلوں کا سایہ) (14) نتق جبل ( طور کے ایک حصہ کا اپنی جگہ سے اکھڑ کر بنی اسرائیل کے سر پر آ جانا) (15) نزول تورات۔

 

سوال237:حضرت عیسی علیہ السلام کو کیا کیا معجزات و نشانیاں دی گئیں ؟

جواب:حضرت عیسی علیہ السلام کو درج ذیل معجزات و نشانیاں دی گئیں :

(1)نزول انجیل (2) آپ کا ہاتھ پھیرنے کی وجہ سے بیمار کا باذن اللہ شفا یاب ہونا۔(3) حضرت عیسی علیہ السلام کا گہوارے میں بات چیت کرنا (4) اللہ کے حکم سے مردہ کو زندہ کر دینا (5) اللہ کے حکم سے مادر زاد اندھے اور کوڑی کو اچھا کر دینا۔ (6)مٹی سے پرندے بنا کر اس میں پھنک دیتے تھے اور اللہ کے حکم سے اس میں روح پڑ جاتی تھی۔ (7) آپ یہ بھی بتا دیا کرتے تھے کہ کس نے کیا کھایا اور خرچ کیا اور کیا گھر میں ذخیرہ محفوظ کر رکھا ہے۔ (8) نزول مائدہ ( دسترخوان نعمت نازل کر دینا) تاکہ روزی کمانے کی فکر سے آزاد ہو جائیں۔

 

سوال238:حضرت صالح علیہ السلام کو کون سا معجزہ دیا گیا؟

جواب: ناقۃ یعنی اونٹنی

 

سوال239:گزشتہ قومیں ( قوم نوح، قوم ہود، قوم صالح، قوم لوط وغیرہ) جنہوں نے نبیوں کی تکذیب کی کیسے ہلاک و برباد ہوئیں ؟

جواب:(1) قوم نوح کو طوفان باد و باراں میں غرق کر کے تباہ و برباد کر دیا گیا۔

(2) قوم ہود کو تیز و تند ہواؤں کے ذریعہ تہ بالا کر دیا گیا جو ہوائیں ان پر آٹھ دن اور سات راتیں مسلط رہیں۔

(3)قوم صالح کو ایک ہیبت ناک آواز کے ذریعہ ہلاک کر دیا گیاجس سے ان کے کلیجے پھٹ گئے۔

(4) قوم لوط کو ایک ہیبت ناک چیخ نے تہ د بالا کر دیا اور پھر آبادی کا تختہ اٹھا کر الٹ دیا گیا اور اوپر سے پتھروں کی بارش نے ان کا نام و نشان تک مٹا دیا اور وہی ہوا جو گزشتہ قوم کی نا فرمانی اور سر کشی کا انجام ہو چکا تھا۔

(5) قوم شعیب کو دو قسم کے عذاب نے آ گھیرا ایک زلزلہ کا عذاب اور دوسرا آگ کی بارش کا عذاب یعنی جب وہ اپنے گھروں میں آرام کر رہے تھے تو یک بیک ہولناک زلزلہ آیا اور ابھی یہ ہولناکی ختم نہ ہوئی تھی کہ اوپر سے آگ برسنے لگی اور نتیجہ یہ نکلا کہ صبح دیکھنے والوں نے دیکھا کہ کل کے سر کش اور مغرور گھٹنوں کے بل اوندھے جھلسے ہوئے پڑے ہیں۔

(6) فرعون اور اس کی قوم کو دریا میں غرقاب کر کے ہلاک کیا گیا۔

( دیکھئے مولانا حفظ الرحمٰن سیو ہاروی کی کتاب قصص القرآن )

 

سوال240:حضرت ابراہیم کے والد کا کیا نام تھا اور کیا وہ مومن تھا یا کافر دلیل سے ثابت کریں ؟

جواب:حضرت ابراہیم کے والد کا نام آزر تھا اور وہ کافر تھا اور اس کی دلیل

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے {واذ قال ابراہیم لابیہ آزر اتتخذ اصناما الھۃ انی اراک و قومک فی ضلل مبین}(سورہ انعام آیت:74)

 

سوال241:حضرت نوح علیہ السلام اپنی قوم کو کتنے سال تک دعوت و تبلیغ کرتے رہے اور کیا ان کی اتباع زیادہ لوگوں نے کی یا کم لوگوں نے ؟

جواب:حضرت نوح علیہ السلام اپنی قوم کو ساڑھے نو سو سال تک دعوت و تبلیغ کرتے رہے اور ان کی اتباع بہت کم لوگوں نے کی۔

 

سوال242:اسباط کن کو کہا جاتا ہے ؟

جواب:سبط کی جمع اسباط ہے ، اسباط یعقوب علیہ السلام کی اولاد کو کہتے ہیں جو بارہ تھے جن میں سے ہر ایک کی نسل میں بہت سے انسان ہوئے ، بنی اسمعیل کو قبائل کہتے ہیں اور بنی اسرائیل کو اسباط۔

 

سوال243:حضرت آدم علیہ السلام کا نام قرآن مجید میں کتنی بار آیا ہوا ہے ؟

جواب: پچیس بار آیا ہوا ہے۔

 

حضرت آدم و حواء علیہما السلام کہاں اتارے گئے ؟

جواب:علامہ ابن سعد رحمۃ اللہ علیہ اور ابن عساکر رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیا ہے کہ حضرت آدم کو ہندستان میں اور حضرت حواء علیہ السلام کو جدہ کے مقام پر اتارا گیا پھر ان کی باہمی ملاقات مزدلفہ کے مقام پر ہوئی۔ دیکھئے ( کتاب اطلس القرآن للدکتور شوقی خلیل)

 

سوال245:حضرت نوح علیہ السلام کا ذکر قرآن مجید میں کتنی مرتبہ ذکر آیا ہوا ہے ؟

جواب:حضرت نوح علیہ السلام کا ذکر قرآن مجید میں 43 مقامات پر آیا ہوا ہے۔

 

سوال246:حضرت ہود علیہ السلام کا تذکرہ قرآن مجید میں کتنی بار آیا ہوا ہے ؟

جواب:حضرت ہود علیہ السلام کا تذکرہ قرآن مجید میں سات مقامات پر آیا ہوا ہے۔ملاحظہ فرمایئے سورہ اعراف، شعراء سورہ ہود۔

 

سوال247:حضرت ابراہیم علیہ السلام کا نام نامی قرآن مجید میں کتنی مرتبہ آیا ہوا ہے ؟

جواب:69 دفعہ آیا ہوا ہے۔​

 

 

 

 

آٹھواں باب: خدمت قرآن و علوم قرآن

 

 

سوال248:وہ کون صحابی ہیں جن کو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے تدوین قرآن کا حکم دیا تھا؟

جواب:حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ۔

 

سوال249: قرآن کریم کے الفاظ پرسب سے پہلے کس نے نقطے لگائے ؟

جواب:بعض نے کہا ہے سب سے پہلے ابوالاسودولی رحمۃاللہ علیہ نے نقطہ لگانے کا کام سر انجام دیا اور بعض نے کہا کہ کوفہ کے گورنر زیاد بن ابی سفیان نے ان سے یہ کام کروایا۔

 

سوال250:قرآن کریم پر سب سے پہلے کس نے حرکات ( زیر زبر پیش) لگائے ؟

جواب: بعض نے کہا ہے کہ سب سے پہلے ابو الاسوددولی نے حرکات لگائے اور بعض کا کہنا ہے کہ حجاج بن یوسف نے حرکات لگائے۔

 

سوال251:وہ چار صحابی کون ہیں جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ان چاروں سے قرآن سیکھو؟

جواب:وہ چار صحابی یہ ہیں :

(1) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ (2) حضرت سالم بن معقل رضی اللہ عنہ (3) حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ (4) حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ (صحیح بخاری: کتاب فضائل الصحابہ)

 

سوال252:چند مفسرین صحابہ کے نام بتائے جو علم تفسیر میں مشہور و معروف ہیں ؟

جواب:(1) خلفائے اربعہ رضی اللہ عنھم اجمعین(5) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ (6) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما (7) حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ (8) حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ (9) حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ (10) حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ ( الاتقان فی علوم القرآن ج، 2 طبقات المفسرین)

 

سوال253:سات مشہور قراء کے نام بتایئے جن کے نام سے سات قرأتیں مشہور ہیں ؟

جواب:سات مشہور قراء کے نام یہ ہیں ؟

(1) ابن عامر الدمشقی رحمۃ اللہ علیہ متوفی 118 ہجری۔

(2) ابن کثیر المکی رحمۃ اللہ علیہ متوفی 120 ہجری۔

(3) عاصم بن ابی الخجود الکوفی رحمۃ اللہ علیہ متوفی 127 ہجری۔

(4) ابو عمرو بن العلاء البصری رحمۃ اللہ علیہ متوفی 154 ہجری۔

(5) حمزہ بن حبیب الزیات الکوفی رحمۃ اللہ متوفی 156 ہجری۔

(6) نافع المدنی رحمۃ اللہ علیہ متوفی 169 ہجری۔

(7) الکسائی ابو الحسن علی بن حمزہ رحمۃاللہ علیہ متوفی189 ہجری۔

 

سوال254:شیخ محمد اشقر نے علامہ شوکانی رحمۃ اللہ علیہ کی تفسیر قرآن المسمی ( فتح القدیر) کی تلخیص کی ہے ، اس کا کیا نام ہے ؟

جواب:اس تلخیص کا نام ہے زبدۃ التفسیر فی فتح القدیر۔

 

سوال255:تفسیری احکام سے متعلق تین کتابیں بیان کیجئے ؟

جواب:(1) احکام القرآن للجصاص(2) احکام القرآن لابن العربی (3) الجامع لاحکام القرآن للقرطبی۔

 

سوال256:کچھ معاصر تفسیروں کے نام بتایئے ؟

جواب:(1) تیسیر الکریم الرحمٰن فی تفسیر کلام المنان جس کے مولف کا نام شیخ عبد الرحمٰن بن ناصر السعدی رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

(2) الجواھرفی تفسیر القرآن کے مولف کا نام شیخ طنطاعی جوہری ہے۔

(3)تفسیر المنار کے مولف کا نام سید محمد رشید رضا رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

(4) فی ظلال القرآن کے مولف کا نام سید قطب رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

(5) اضوا ء البیان کے مولف کا نام شیخ محمد الشنقیطی رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

 

سوال257:نسخ کی لغوی اور اصطلاحی تعریف بیان کیجئے ؟

جواب:نسخ کے لغوی معنی نقل کرنے کے ہیں لیکن شرعی اصطلاح میں ایک حکم کو بدل کر دوسرا حکم نازل کرنے کے ہیں ، یہ نسخ اللہ کی طرف سے ہوا ہے جیسے حضرت آدم علیہ السلام کے زمانے میں سگے بہن بھائیوں کا آپس میں نکاح جائز تھا بعد میں اسے حرام کر دیا گیا اسی طرح قرآن میں بھی اللہ تعالیٰ نے بعض احکام منسوخ فرمائے اور ان کی جگہ نیا حکم نازل فرمایا، جمہور علماء امت کی رائے ہے کہ قرآن و حدیث میں نسخ واقع ہوا ہے۔ (تفسیر احسن البیان للشیخ صلاح الدین یوسف لاہوری اور ڈاکٹر لقمان سلفی حفظہ اللہ کی تفسیر تیسیر الرحمٰن لبیان القرآن )

 

سوال258: نسخ فی القرآن کی کتنی قسمیں ہیں ؟

جواب:تین قسمیں ہیں :

(1) تلاوت منسوخ ہو حکم باقی ہو (2) حکم منسوخ ہو تلاوت باقی ہو(3) تلاوت اور حکم دونوں منسوخ ہوں۔

 

سوال259:محکمات اور متشابہات سے کیا مراد ہے ؟

جواب:محکمات ان آیات کو کہتے ہیں جن میں اوامر و نواہی، احکام و مسائل اور قصص و حکایات ہیں جن کا مفہوم واضح اور اٹل ہے اور ان کے سمجھنے میں کسی کو اشکال پیش نہیں آتا۔

متشابہات ان آیات کو کہتے ہیں جو محکمات کے بالکل برعکس ہوں۔​

 

سوال260:درج ذیل تفسیروں کے مولف کا نام بتایئے ؟

جواب: (1) جامع البیان فی تفسیر القرآن کے مولف کا نام ابو جعفر محمد بن جریر طبری رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

(2) معالم التنزیل کے مولف کا نام ابو محمد حسین بن مسعود بن محمد فراء  بغوی رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

(3) تفسیر القرآن العظیم کے مولف کا نام عماد الدین ابو الفداء حافظ اسماعیل بن عمرو بن کثیر دمشقی رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

(4) تفسیر فتح التقدیر کے مولف کا نام قاضی محمد بن علی بن شوکانی رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

(5)الدرالمنثور فی التفسیر بالماثور کے مولف کے نام علامہ جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

 

سوال261:الاتقان فی یوم القرآن کے مولف کا نام بتایئے ؟

جواب:الاتقان فی علوم القرآن کے مولف کا نام علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ ہے۔

 

سوال262:مباحث فی علوم القرآن کے مولف کا نام بتایئے ؟

جواب:مباحث فی علوم القرآن کے مولف کا نام شیخ مناع القطان ہے۔

 

سوال263:ان مشہور علماء کا نام بتایئے جن سے اسرئیلیات مروی ہیں ؟

جواب:(1) کعب الاحبار (2) وہب بن منبہ (3) عبدالملک بن عبدالعزیزبن جریج (4) عبداللہ بن سلام۔

 

سوال264:اشاعت قرآن کا عظیم مرکز کہاں اور اس کا کیا نام ہے ؟

جواب:اشاعت قرآن کا عظیم مرکز مدینہ منورہ میں ہے اور اس کا نام مجمع الملک فہد لطباعہ المصحف الشریف ( شاہ فہد قرآن کمپلیکس) ہے۔

 

سوال265:اس کمپلیکس کا قیام کب عمل میں آیا اور اس کا مقصد کیا ہے ؟

جواب:1982ء میں اس کمپلیکس کا قیام عمل میں آیا جس کا مقصد قرآن کریم معریٰ (سادہ) اور مع تراجم ایک کثیر تعداد میں چھاپنا اور دنیا میں مسلم ممالک کے علاوہ (جن میں مسلمان بستے ہیں ) مفت تقسیم کرنا اور قرآن کریم اور اس کی تعلیمات کو عام کرنا ہے۔

 

سوال266:اس کمپلیکس نے اب تک کتنی زبانوں میں قرآن کریم شائع کیا ہے ؟

جواب:اس کمپلیکس نے اب تک چالیس (40) زبانوں میں قرآن کریم شائع کیا ہے۔

 

سوال267:برصغیر ( ہندو پاک) میں قرآن کریم کا سب سے پہلے ترجمہ کس نے کیا؟

جواب:سب سے پہلے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃاللہ علیہ نے قرآن مجید کا ترجمہ فارسی میں کیا۔

 

سوال268:ہر سال بین الاقوامی سطح پر حسن و تجوید کا مقابلہ کہاں منعقد ہوتا ہے ؟

جواب:یہ مقابلہ سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کی نگرانی میں ہر سال مکہ المکرمہ میں منعقد ہوتا ہے۔

 

سوال269:ہجر قرآن (قرآن چھوڑ دینے کی) چند ایک شکلیں تحریر کریں ؟

جواب:علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ نے ہجر قرآن کی چند ایک شکلیں بیان کی ہیں جن کا تذکرہ ذیل میں کیا جاتا ہے :

(1) قرآن سننا چھوڑ دیا جائے اس پر ایمان نہ لایا جائے اسے بغور نہ سنا جائے۔

(2) قرآن پڑھنے اور اس پر عمل رکھنے کے باوجود اس پر عمل نہ کیا جائے ، قرآن کے حلال اور قرآن کے حرام کے پاس وقوف نہ کیا جائے۔

(3) دین کے اصول و فروع میں قرآن کے ذریعہ فیصلہ کرنا چھوڑ دیا جائے اور نہ ہی اس کی طرف فیصلہ لے کر جایا جائے۔

(4)قرآن میں غور و فکر کرنا اور اسے سمجھنا چھوڑ دیا جائے۔

(5) قرآن کے ذریعہ قلبی اور بدنی امراض کے لئے شفا حاصل کرنا چھوڑ دیا جائے۔

 

سوال270:قرآن کریم کے تین خصائص بیان کیجئے ؟

جواب:(1) قرآن کریم کا اعجاز اور اس کے ذریعہ لوگوں کو چیلنج (2) قرآن کے ہر حرف پڑھنے پر دس نیکی(3) قرآن کریم یاد کرنے اور پڑھنے میں آسانی۔

 

سوال271:ایک ہی واقعہ کو قرآن کریم کے مختلف مقامات پر دہرائے جانے کی کیا حکمت ہے ؟

جواب:چند ایک حکمتیں ہیں :

(1)قرآن کی بلاغت بیان کرنا مقصود ہے (2)ایک ہی معنی و مفہوم کو مختلف سورتوں میں لا کر قرآن کے اعجاز کو بیان کرنا ہے اور یہ دلیل ہے کہ قرآن منتہی درجہ کا اعجاز ہے (3) ایک ہی واقعہ کو بار بار اس لئے دہرایا گیا ہے تاکہ لوگوں دل و دماغ میں ثبت ہو جائے۔

سوال272:قرآن کریم میں جو قصے بیان کئے گئے ہیں اس کے کیا فائدے ہیں ؟

جواب:(1) اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قوم کی طرف سے پہنچنے والی تکلیفوں پر تسلی دینا اور صبر دلانا۔

(2) جو حادثات و واقعات ہو چکے ہیں اس سے درس و عبرت حاصل کرنا۔

(3) توحید کا اثبات اور انبیاء سابقین کی تصدیق۔

(4) آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کے دلوں کو قرار پہنچانا۔​

 

 

 

نواں باب: حقوق قرآن

 

 

 

سوال273:قرآن مجید کے مسلمانوں پر کیا حقوق ہیں چند ایک کا تذکرہ کیجئے ؟

قرآن مجید کے درج ذیل حقوق ہیں :

(1) قرآن مجید کا پہلا حق یہ ہے کہ قرآن مجید پر ایمان لایا جائے (2) دوسرا حق یہ ہے کہ قرآن مجید کو پڑھا جائے (3) تیسرا حق یہ ہے کہ قرآن مجید کو سمجھا جائے (4) قرآن مجید کا چوتھا حق یہ ہے کہ قرآن مجید پر عمل کیا جائے (5) قرآن مجید کو آگر پہنچایا جائے یعنی اس کی تعلیم کو عام کیا جائے (6)قرآن مجید کے نظام کو اپنی ذات پر، خاندان پر، شہر پر، ملک پر اور ساری دنیا میں نافذ کیا جائے۔

 

سوال274:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال رمضان میں کتنی مرتبہ جبرئیل امین کے ساتھ قرآن کا دور کیا کرتے تھے ؟

جواب:آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال ماہ رمضان میں ایک مرتبہ جبرئیل علیہ السلام کے ساتھ قرآن کریم کا دور کیا کرتے تھے البتہ جس سال آپ کی وفات ہوئی اس سال آپ نے دو مرتبہ دور فرمایا۔ ( صحیح بخاری کتاب فضائل القرآن، باب کان جبریل یعرض القرآن علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم)

 

سوال275:تلاوت قرآن کے چند ایک آداب لکھیئے ؟

جواب:تلاوت قرآن کے درج ذیل آداب ہیں جن کا مد نظر رکھنا ضروری ہے تاکہ اللہ تعالیٰ کے یہاں آپ کی قرأت مقبول اور باعث اجر و ثواب ہو:

(1) قرآن کی تلاوت خالصاً لوجہ اللہ کی جائے (2) با وضو ہو کر قرآن کی تلاوت کی جائے (3)تلاوت قرآن کے وقت قبلہ رخ ہو کر بیٹھا جائے (4) قرأت سے پیشتر اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم پڑھے (5) سورت کے شروع سے اگر قرأت کرنا ہو تو بسم اللہ پڑھ کر قرأت شروع کرے (6) قرآن ٹھہر ٹھہر کر پڑھے جلدی جلدی نہ پڑھے تاکہ حروف واضح ہو جائیں اور دل پر خوب اثر انداز ہو (7) تلاوت کے وقت خشوع، اطمینان اور وقار کا بحال رکھے (8) قرآن کی تجوید کے قواعد کے مطابق پڑھے (9) قرآن کو اچھی آواز کے ساتھ پڑھے (10) قرآن پڑھتے وقت ہر لفظ کی ادائیگی کا حق ادا کرے حتی کے لفظ پورا ہونے پر کلام ختم ہو جائے (11) قرآن کا احتارم کرے نہ اسے زمین پر رکھے نہ اس پر کوئی چیز رکھے نہ ہی اس کو کسی کی طرف پھینک کر بڑھائے (12) قرآن پڑھتے وقت تدبر و تفکر کیا جائے (13) تلاوت قرآن کرتے وقت مسواک کر لیا جائے۔

 

سوال276:قرآن مجید کیسے حفظ کیا جائے ؟

جواب:قرآن مجید حفظ کرنا ایک مقدس عمل ہے اسی لئے علماء کرام نے حفظ قرآن کے لئے چند اصول و ضابطے بیان کئے ہیں اگر حفظ قرآن کا طالب ان اصول و ضابطے کو اپنا لے تو وہ باذن اللہ قرآن اور حامل قرآن کے لقب سے ملقب ہو سکتا ہے ، یہ اصول و ضابطے حقیقت میں ان چند کبار حفاظ کے تجربوں کا خلاصہ ہے جسے آپ کے سامنے ذیل کے سطور میں رکھا جا رہا ہے :

( 1) قرآن حفظ کرنے سے پہلے اپنی نیت خالص اللہ کے لئے کیجئے کہ حفظ قرآن سے میرا مالک و مولی خوش ہو جائے کیونکہ جس نے ریا کاری اور شہرت کے لئے قرآن حفظ کیا وہ گنہگار ہے ایسے ایسے شخص کو سخت عذاب کی دھمکی سنائی گئی ہے اور ایسا شخص اجر و ثواب سے محروم رہے گا۔ (صحیح مسلم حدیث:1905)

(2) حفظ قرآن سے پہلے اپنا عزم پختہ کیجئے۔

(3) گناہ اور معصیت کے کاموں سے مکمل اجتناب کیجئے اس سے اللہ کی تائید و نصرت شامل حال رہے گی۔

(4)حفظ قرآن کے لئے ایک ہی طباعت والا مصحف (قرآن مجید) استعمال کیا جائے تاکہ حفظ کرنے والے کے ذہن میں صفحہ کا پورا نقشہ محفوظ رہے۔

(5) حفظ کے لئے ایسے استاد کا انتخاب کیا جائے جس کی اپنی منزل پختہ ہو۔

(6)حفظ قرآن کے لئے اوقات مقرر کیے جائیں پھر ان اوقات میں حفظ قرآن کا اہتمام کیا جائے ، حفظ قرآن کے لئے فجر سے پہلے کا وقت یا فجر کے فورا بعد کا وقت اختیار کیا جائے کیونکہ یہ وقت حفظ قرآن کے لئے انتہائی مناسب ہے اس لئے کہ اس وقت سکوں کا سماں رہتا ہے۔

(7)حفظ قرآن کے لئے ضروری ہے کہ اپنی قرأت اور حروف کے مخارج درست کئے جائیں اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب کسی قاری قرآن کا ریکارڈ شدہ قرات سننے کا التزام کیا جائے یا کسی قاری قرآن یا ماہر حافظ سے براہ راست استفادہ کیا جائے ، خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو زبان کے معاملہ میں تمام عربوں سے زیادہ فصیح تھے پھر بھی جبریل امین علیہ السلام سے براہ راست سیکھتے اور اپنے صحابہ کو سکھاتے تھے اور یہ سلسلہ آج تک چلا آ رہا ہے۔

(8) حفظ قرآن کے لئے ضروری ہے کہ طالب علموں کو انعام کا لالچ دیا جائے کہ جو طالب علم جتنا جلدی حفظ کرے گا اسے اتنا اور اتنا انعام ملے گا۔

(9) حفظ کے لئے طالب علموں پر تشدد نہ کیا جائے۔

(10) عمر کے ابتدائی مرحلے میں قرآن حفظ کیا جائے جس کے لئے مناسب وقت سات سال سے پندرہ سال ہے کیونکہ اس عمر میں سہولت و آسانی کے ساتھ معلومات و محفوظات ذہن قبول کر لیتی ہے ، اس لئے اکثر صحابہ جو قاری قرآن مشہور ہوئے انہوں نے اپنے بچپنے میں قرآن حفظ کر لیا تھا وہ خود فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت میری عمر دس سال تھی اور میں قرآن حفظ کر چکا تھا۔

(11) حسب استطاعت روزانہ سبق لیا جائے اور استاد کو سنایا جائے پختہ یاد نہ رہنے کی صورت میں وہی سبق پھر دوبارہ یاد کر لیا جائے۔

(12) حفظ شدہ سورتیں یا آیات بار بار دوہرائی جائیں ایسا کرنے سے اچھی طرح حفظ ہو جائے گا۔

(13) قرآن حفظ کر لینے کے بعد روزانہ ایک سیپارہ یا آدھا سیپارہ سنایا جائے تاکہ قرآن نہ بھول سکے۔

(14)آیات کا معنی و مفہوم سمجھنے سے حفظ کرنا آسان ہو جاتا ہے ، اس کا طریقہ یہ ہے کہ قرآن حفظ کرنے والا ان آیات کا ترجمہ و تفسیر پڑھے جن کو وہ یاد کرنا چاہتا ہے۔

(15) ہمیشہ اچھے حافظ قرآن کو قرآن سنایا جائے ، ایسا کرنے سے حفظ مضبوط رہے گا۔

 

معزز ناظرین: آج ضرورت اس بات کی ہے کہ قرآن حکیم خود سیکھا جائے اور اسے دوسروں کو سکھایا جائے ، اس کے معنی و مطالب کو سمجھا جائے ، قرآن حکیم سے تمسک کیا جائے یعنی اس کے احکام پر مضبوطی سے عمل کیا جائے تاکہ انسان دین اور آخرت میں سرخرو ہو۔

وما توفیقی الا باللہ علیہ توکلت والیہ انیب، واسالاللہ سبحانہ و تعالیٰ ان یجعل اعمالنا خالصۃ لوجہہ الکریم و صلی اللہ وسلم علی نبینا محمد وعلی آلہ و اصحابہ اجمعین۔

ابو عدنان محمد طیب بھواروی ​

٭٭٭

ماخذ:

http://www.urdumajlis.net/index.php?threads/%D9%82%D8%B1%D8%A2%D9%86%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D9%84%D9%88%D9%85%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88-%D8%B2%D8%A8%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%DA%A9%D9%85%D9%84-%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%DA%A9%D9%88%DA%88-%DA%A9%D8%AA%D8%A7%D8%A8%DA%86%DB%81.16719/

تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید