FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

 

 

عہد نامہ قدیم

 

 

               ۱۳۔کتاب تواریخ اول

 

               جمع و ترتیب: اعجاز عبید

 

 

 

 

 

 

 

۱۳۔کتاب تواریخ اول

 

 

 

 

باب:  1

 

 

1 آدم شیت انوش قینان مہلل ایل یاروہ حنوک متوسلح لمک نوح۔

2  3  4 نوح کے  بیٹے  سم حام اور یافت تھے۔

5 یافت کے  بیٹے  : جمر ماجوج مادی یاوان توبل مسک اور تیراس تھے۔

6 جمر کے  بیٹے  : اشکناز ریفت تجر مہ تھے۔

7 یاوان کے  بیٹے  : الیہ ترسیسس کتی اور دوانی تھے۔

8 حام کے  بیٹے  کوش ( اتھوپیا ) مصریم (مصر ) فوط اور کنعان تھے۔

9 کوش کے  بیٹے  سبا حویلہ سبتہ رعماہ اور سبتکہ تھے۔ رعماہ کے  بیٹے  سبا اور دوان تھے۔

10 کوش نمرود کا باپ تھا جو کہ روئے  زمین پر پہلا طاقتور اور بہادر آدمی  ہوئے۔

11 اور مصریم لودی عنامی لیہابی نفتوہی

12 فتروسی کسلومی ( جن سے  فلسطینی آئے  ) اور کفتوری کے  باپ تھے۔

13 کنعان اپنے  پہلوٹھے  بیٹے  صیدون اور حتّی

14 یبوشی اموارت جر جاشی

15 حوتی عرقی سینانی

16 ارودائیت زیمرائیت اور حمات کا باپ تھا۔

17 سم کے  بیٹے  ایلام اسور ارفکسد لود اور ارام تھے۔ ارام کے  بیٹے  عوض حول حبتر اور مسک تھے۔

18 ارفکسد سلح کا باپ تھا۔ سلح عبر کا باپ تھا۔

19 عبر کے  دو بیٹے  تھے۔ ایک بیٹے  کا نام فلج تھا کیوں  کہ زمین کے  لوگ اس کی زندگی میں  مختلف زبانوں  میں  بٹے  ہوئے  اور پھیلے  ہوئے  تھے  فلج کے  بھائی کا نام یفطان تھا۔

20 یفطان الموداد سلف حصرومات اراح

21 ہدروم اوزال دقلہ

22 عیبال ابی ماایل شبا

23 اوفیر حویلاہ اور یوباب کا باپ تھا۔ ( یہ تمام یفطان کے  بیٹے  تھے  )

24 سِم کی نسل میں  ارفکسد سلح

25 عِبر فلج رعو

26 سروج ناحور تارح

27 اور ابرام۔ ( ابرام کو ابراہیم بھی کہتے  ہیں۔)

28 ابراہیم کے  بیٹے  اسحاق اور اسمٰعیل تھے۔

29 یہ سب ان کی نسلیں  ہیں۔

30 مشمہ دوماہ ماساء حداد تیمہ

31 یوھور نفیس اور قدمہ تھے۔ یہ سب اسمٰعیل کے  بیٹے  تھے۔

32 ابراہیم کی داشتہ قطورہ کی نسلیں  : اس سے  زمران یقسان مدان مدیان اسباق اور سوآخ پیدا ہوئے۔ یقسان کے  بیٹے  شبا اور ودان تھے۔

33 مدیان کے  بیٹے  ایفاہ ایفر حنوک عابدہ اور ایلداہ تھے۔ یہ سب قطورہ کی نسلیں  تھیں۔

34 ابراہیم اسحاق کا باپ تھا۔ اسحاق کے  بیٹے  عیساؤ اور اسرائیل تھے۔

35 عیساؤ کے  بیٹے  ایلیفاز روئیل یعوس یعلام اور قورح تھے۔

36 ایلیفاز کے  بیٹے  تیمان اومر صفی جعتام اور رقناز تھے۔ ایلیفاز اور اس کی داشتہ تمنع کا ایک بیٹا تھا جس کا نام عمالیق تھا۔

37 روئیل کے  بیٹے  ناہت زارح شماہ اور مزّاح تھے۔

38 شعیر کے  بیٹے  لوطان شوبل صبعون عنہ دشوان ایزر اور دسیان تھے۔

39 لوطان کے  بیٹے  حوری اور ہومام تھے  اور لوطان کی ایک بہن تِمنع تھی۔

40 شوبل کے  بیٹے  علیان مناہت عیال سیفی اور اونام تھے۔ صبعون کے  بیٹے  ایہّ اور عنہ تھے۔

41 عنہ کا بیٹا دیسوان تھا۔ دیسوان کے  بیٹے  حمران ایشان ایتران اور کران تھے۔

42 ایزر کے  بیٹے  بلہان زاوان اور یعقان تھے۔ دشان کے  بیٹے  عوض اور اران تھے۔

43 اسرائیل میں  ایک بادشاہ کی حکو مت کرنے  سے  پہلے  یہ سب بادشاہ تھے  جنہوں  نے  ادوم میں  حکومت کئے۔ بعصور کا بیٹا بالع اور اس کے  شہر کا نام دنہابا تھا۔

44 بالع کی موت کے  بعد بصرا کے  زارح کا بیٹا یوباب اگلا بادشاہ ہوا۔

45 جب یو باب مر گیا تو تمینی لوگوں  کے  ملک کا ہشام اگلا بادشاہ ہوا۔

46 جب ہشام مر گیا تو بدد کا بیٹا حداد اگلا بادشاہ ہوا۔ حدادنے  مدیان کو موآب کے  ملک میں  شکست دی۔حداد کے  شہر کا نام عویت تھا۔

47 جب حداد مر گیا تو مسرقہ کا رہنے  والا سملہ اگلا بادشاہ ہوا۔

48 سملہ مر گیا تو دریائے  فرات کے  کنارے  رحوبوت کا رہنے  والا شاؤل اگلا بادشاہ ہوا۔

49 جب شاؤل مر گیا بعل حنان جو عکبور کا بیٹا تھا اگلا بادشاہ ہوا۔

50 جب بعل حنان مر گیا تو حداد اگلا بادشاہ ہوا۔ حداد کے  شہر کا نام فاعی تھا اور اس کی بیوی کا نام مہطبیل تھا۔ مہطبیل مطرد کی بیٹی تھی اور مطرد میزاہا ب کی بیٹی تھی۔

51 تب حداد مر گیا۔ ادوم کے  سردار تمنع علیاہ یتیت

52 اہلیبامہ ایلاہ فینون

53 قناز تیمان مبصار

54 مجد ایل اور عرام تھے۔ یہ ادوم کے  سردار تھے۔

 

 

 

باب:  2

 

 

1 اسرائیل کے  بیٹے   روبن شمعون لاوی یہوداہ اشکار زبولون

2 دان یوسف بنیمین نفتالی جاد اور آشر تھے۔

3 یہوداہ کے  بیٹے  عیر اونان اور شیلاہ تھے۔ یہ تینوں  اس کو کنعانی بتشوع سے  پیدا ہوئے  تھے۔ خداوند نے  یہوداہ کے  پہلوٹھے  عیر کو برا سمجھا تھا اس لئے  اس نے  اسے  مار ڈالا۔

4 یہوداہ کی بہو تمر سے  اس کو فارض اور زارح پیدا ہوئے  اس طرح کل ملا کر یہوداہ کے  پانچ بیٹے  تھے۔

5 فارض کے  بیٹے  حصرون اور حمول تھے۔

6 زارح کے  بیٹے  : زمری ایتان ہیمان کلکول اور دارع۔ کل ملا کر پانچ بیٹے  تھے۔

7 زمری کا بیٹا کرمی تھا۔ کر می کا بیٹا عکر تھا۔ عکر وہ تھا جس نے  کچھ مال غنیمت جو کہ خدا کو دینا تھا اپنے  پاس رکھ لیا تھا جس کی وجہ سے  اسرائیل پر مصیبت آئی۔

8 ایتان کا بیٹا عزریاہ تھا۔

9 حصرون کے  بیٹے  یرحمیل رام اور کالب تھے۔

10 رام عمّینداب کا باپ تھا اور عمّینداب نحسون کا باپ تھا اور نحسون یہوداہ کے  لوگوں  کا قائد تھا۔

11 نحسون سلمون کا باپ تھا۔ سلمون بوعز کا باپ تھا۔

12 بوعز عوبید کا باپ تھا عوبید یسیّ کا با پ تھا۔

13 یسّی ایلیاب کا جو کہ اس کا پہلو ٹھا بیٹا تھا۔ ایلیاب کا دوسرا بیٹا ابینداب تھا اس کا تیسرا بیٹا سمع تھا۔

14 نتنی ایل اس کا چوتھا بیٹا تھا پانچو اں  بیٹا ردائی تھا۔

15 عوضم اس کا چھٹا بیٹا تھا اور داؤد اس کا ساتواں  بیٹا تھا۔

16 ان کی بہنیں  زیرویا اور ابیجیل تھیں۔ زیرویا کے  تین بیٹے  ابیشائی یوآب اور عساہیل تھے۔

17 ابیجیل اماساء کو جنم دی۔ اماساء کا باپ ایتھر تھا۔ ایتھر اسمٰعیلی لوگوں  میں  سے  تھا۔

18 حصرون کا بیٹا کالب کو اس کی بیوی عزوبہ سے  یریعوت نام کا ایک بیٹا تھا۔ عزوبہ کے  دوسرے  بیٹے  تھے  : یشیر شوباب اور آردن۔

19 جب عزوبہ مر گئی تو کالب نے  افرات سے  شادی کی اس نے  اس کے  لئے  حور کو جنم دیا۔

20 حُور اوری کا باپ تھا۔ اوری بضلیل کا باپ تھا۔

21 بعد میں  حصرون مکیر کی بیٹی کے  ساتھ جنسی تعلقات قائم کیں۔ مکیر جلعاد کا باپ تھا ( اس نے  اس کے  ساتھ اس وقت شادی کی جب اس کی عمر ۶۰ سال تھی ) اور اس نے  اس کے  لئے  شجوب کو جنم دیا۔

22 شجوب یائیر کا باپ تھا۔ یائیر کے  ملک جِلعاد میں  تئیس شہر تھے۔

23 لیکن جسور اور ارام نے  یائیر کے  گاؤں  پر قبضہ کر لیا ان کے  درمیان قنات اور اس کے  چاروں  طرف چھوٹے  چھوٹے  قصبے  تھے۔ اس طرح کل ۶۰ چھوٹے  قصبے  تھے۔ یہ تمام قصبے  مکیر کے  بیٹوں  کے  تھے   جو جلعاد کا باپ تھا۔

24 حصرون افرات کے  کالب شہر میں  مر گیا اس کی موت کے  بعد اس کی بیوی ابیاہ اشور کو جنم دیا۔ اشور تقوع کا باپ تھا۔

25 یرحمیل حصرون کا سب سے  بڑا بیٹا تھا۔ یرحمیل کے  بیٹے  رام سب سے  بڑا بیٹا بونہ اورن اوضم اور اخیاہ تھے۔

26 یرحمیل کی دوسری بیوی تھی اس کا نام عطارہ تھا۔ اور وہ اونام کی ماں  تھی۔

27 یرحمیل کے  سب سے  بڑے  بیٹے  رام کے  بیٹے  یہ ہیں  : معض یمین اور عقیر

28 اونام کے  بیٹے  سمی یدع تھے۔ سمعی کے  بیٹے  ناداب اور ابیشور تھے۔

29 ابیشور کی بیوی کا نام ابیخیل تھا۔ اس نے  اس کے  لئے  اخبان اور مولد کو جنم دیا۔

30 ناداب کے  بیٹے  سلد اور افائم تھے۔ سلد لا ولد مر گیا۔

31 افائم کا بیٹا یسعی تھا۔ یسعی کا بیٹا شیشان تھا شیشان کا بیٹا اخلی تھا۔

32 سمعی کا بھائی یدع کے  بیٹے  ایتر اور یونتن تھے۔ ایتر لا ولد مر گیا۔

33 یونتن کے  بیٹے  فلت اور زازا تھے۔ یہ فہرست یر حمیل کے  بچوں  کی تھی۔

34 شیشان کے  بیٹے  نہیں  تھے  اس کی صرف لڑ کیاں  تھیں۔ شیشان کے  پاس مصر کا یرخع نام کا ایک خادم تھا۔

35 شیشان نے  اپنی بیٹی کی شادی اپنے  نوکر یرخع سے  کرا دی اور اس نے  اس کے  لئے  عتی کو جنم دیا۔

36 عتی نا تن کا باپ تھا۔ اور ناتن زاباد کا باپ تھا۔

37 زاباد افلال کا باپ تھا افلال عوبید کا باپ تھا۔

38 عوبید یا ہو کا باپ تھا۔ یا ہو عزریاہ کا با پ تھا۔

39 عزریاہ خلص کا باپ تھا۔ خلص العاسہ کا باپ تھا۔

40 العاسہ سمی کا باپ تھا سمی شلوم کا باپ تھا۔

41 شلوم یقیمیاہ کا باپ تھا۔ اور یقیمیاہ الیسمع کا باپ تھا۔

42 یرحمیل کے  بھائی کا لب کے  بیٹے  : کا لب کے  سب سے  بڑے  بیٹے  کا نام میشا تھا جو زیف کا باپ تھا اور مریسہ جو حبرون کا باپ تھا۔

43 حبرون کے  بیٹے  قورح تفوح رقم اور سمع تھے۔

44 سمع راہم کا باپ تھا۔ جو یرقعام کا باپ تھا۔ رقم سمعی کا باپ تھا۔

45 سمعی کا بیٹا معون تھا اور معون بیت صور کا باپ تھا۔

46 کا لب کی داشتہ عیفہ حاران موضا اور جاز کو جنم دیا۔ حاران جازز کا باپ تھا۔

47 یہدئی کے  بیٹے  رجم یو تام جسام فلط عیفہ اور شعف تھے۔

48 معکہ کالب کی ایک دوسری عورت خادمہ تھی۔ معکہ شبر اور ترحناہ کی ماں  تھی۔

49 معکہ شعف اور سوا کی بھی ماں  تھی۔ شعف مدمنّاہ کا باپ تھا۔ سوا مد مناہ اور رجبع کا با پ تھا۔ کالب کی بیٹی عکسہ تھی۔

50 یہ سب کالب کی نسل تھی۔ افراتہ کا سب سے  بڑا بیٹا حور کے  بیٹے  تھے  : سو بل جو قریت یعریم کا بانی تھا

51 سلمون بیت اللحم کا بانی اور خارف بیت جادر کا بانی۔

52 سو بل جو قریت یعریم کے  بانی تھے  اس کی نسل یہ تھی : ہرائی آدھے  منو خوتی

53 اور قریت یعریم کے  قبیلہ کے  لوگ یہ اتری کے  لوگ فوتی کے  لوگ شماتی کے  لوگ اور مشراعی کے  لوگ۔ صراعاتی اور استاولی کے  لوگ مشراعی لوگوں  سے  نکلے۔

54 سلمون کی نسلیں  یہ تھیں  : بیت اللحم کے  لوگ نطوفاتی عطرات بیت یوآب منو خوتیوں  کے  آدھے  لوگ صرعی کے  لوگ

55 یعبیض میں  رہنے  والے  منشیوں  کے  قبیلے  : ترعاتی سمعائی اور سوکاتی۔ یہ منشی لوگ ان قینی لوگوں  میں  سے  تھے۔ جو حمات کی نسل سے  تھے۔ حمات بیت رکاب کا بانی تھا۔

 

 

باب:  3

 

 

1 یہ داؤد کے  بیٹے  ہیں  جوحبرون میں  پیدا ہوئے  تھے  :سب سے  بڑا بیٹا امنون تھا اس کی ماں  اخینوم یزریلی تھی۔ دوسرا بیٹا دانی ایل تھا اس کی ماں  ابیجیل یہوداہ کے  کرمل سے  تھی۔

2 تیسرا ابی سلوم تھا جو کہ جسور کے  بادشاہ تلمائی کی بیٹی معکر کا بیٹا تھا۔ چوتھا ادونیاہ تھا جو حجیت کا بیٹا تھا۔

3 پانچواں  بیٹا سفطیاہ تھا جوابی طال کا بیٹا تھا۔چھٹا اترعام تھا جو داؤد کی بیوی عجلہ کا بیٹا تھا۔

4 یہ داؤد کے  چھ بیٹے  حبرون میں  پیدا ہوئے  تھے۔ داؤد وہاں  سات سال اور چھ مہینے  حکومت کی۔داؤد یروشلم میں  ۳۳ سال تک حکومت کیا۔

5 اور ان کے  یہ بیٹے  یروشلم میں  پیدا ہوئے  تھے  : سمعا سوباب ناتن اور سلیمان۔یہ عمی ایل کی بیٹی بتشبع کے  چار بیٹے  تھے۔

6 دوسرے  بیٹے  تھے  : ابحار الیسع الفط نوجہ نفع یفیعہ الیسع الیدع اور الیفط جو کل ملا کر نو بیٹے  تھے۔

7  8  9 وہ تمام داؤد کے  لڑکے  تھے۔ اس کی داشتہ کے  بیٹوں  کے  علاوہ اور تمران لوگوں  کی بہن تھی۔

10 سلیمان کا بیٹا رحُبعام تھا اور رحُبعام کا بیٹا ابیاہ تھا۔ ابیاہ کا بیٹا آسا تھا۔ آسا کا بیٹا یہوسفط تھا۔

11 یہوسفط کا بیٹا یہورام تھا۔ یہورام کا بیٹا اخزیاہ تھا۔ اخزیاہ کا بیٹا یو آس تھا۔

12 یو آس کا بیٹا امصیاہ تھا۔ امصیاہ کا بیٹا عزریاہ تھا۔ اور عزریاہ کا بیٹا یوتام تھا۔

13 یو تام کا بیٹا آخز تھا۔ آخزکا بیٹا حزقیاہ تھا۔حزقیاہ کا بیٹا منسی تھا۔

14 منسی کا بیٹا امون تھا۔ امون کا بیٹا یوسیاہ تھا۔

15 یوسیاہ کے  بیٹے  یہ تھے  : سب سے  بڑا بیٹا یوحنان دوسرا بیٹا یہو یقیم تھا۔ تیسرا بیٹا صدقیاہ تھا چوتھا بیٹا سلوم تھا۔

16 یہو یقیم کے  بیٹے  تھے  : یہویاکین اور صدقیاہ۔

17 قیدی یہویاکین کے  بیٹے  تھے  : سیالتی ایل

18 ملکرام فدایاہ سینا ضر یقمیاہ ہو سمع اور ندبیاہ

19 فدایاہ کے  بیٹے  :زربّا بل اور سمعی تھے۔ زربّا بل کے  بیٹے  : مسلام اور حنانیاہ تھے۔ شلومت ان کی بہن تھی۔

20 زربّا بل کے  دوسرے  پانچ بیٹے  تھے  : حسوبہ اوہل برکیاہ حسد یاہ اور یوشب حسد۔

21 حنانیاہ کا بیٹا فلطیاہ اورا یسعیاہ تھا۔ اور ایسعیاہ کا بیٹا رفایاہ تھا اور اس کا بیٹا ارنان اور اس کا بیٹا عیدیاہ اور اس کا بیٹا سکنیاہ تھا۔

22 سکنیاہ کا بیٹا سمعیاہ تھا۔ سمعیاہ کے  چھ بیٹے  تھے  : سمعیاہ حطوش اجال یریح نعریاہ اور سافط تھے۔

23 نعریاہ کے  تین بیٹے  الیوعینی حزقیاہ اور عزریقام تھے۔

24 الیو عینی کے  بیٹے  تھے  : ہو داویہ الیاسب فلا یاہ عقوب یو حنان دلا یا اور عنائی جو کل ملا کر سات تھے۔

 

 

 

 

باب:  4

 

 

1 یہوداہ کے  بیٹے  تھے  : فارض حصرون کر می حصور اور سوبل۔

2 سوبل کا بیٹا ریایاہ یحت کا باپ تھا۔ یحت حومی اور لاہد کا باپ تھا۔ یہ لوگ صروتی لوگوں  کا خاندانی گروہ ہے۔

3 عطیام کے  بیٹے  : یزرعیل اِشامہ اور ادباش تھے  اور ان کی بہن کا نام بضل الفونی تھا۔

4 فنو یل جذور کا باپ تھا اور عزر حوسہ کا باپ تھا۔ یہ سب حور کے  بیٹے  تھے۔ حُور افراتہ کا سب سے  بڑا بیٹا تھا اور افراتہ بیت اللحم کا بانی تھا۔

5 تقوع کا بانی اشور تھا۔ اشور کی دو بیویاں  تھیں۔ ان کے  نام حیلا اور نعراہ تھے۔

6 نعراہ نے  اس کے  لئے  اخوسام حیفر تمینی اور اخشطار کو جنم دیا۔ یہ سب نعراہ کے  بیٹے  تھے  :

7 حیلا کے  بیٹے  : ضرت صوحر اتنان اور قوض تھے۔

8 قوض عنوب ضوبیہ کا باپ تھا۔قوض ہاروم کے  بیٹے  اخر حیل کے  قبیلوں  کا باپ تھا۔

9 یعبیض اپنے  بھا ئیوں  سے  زیادہ معزز تھا۔ اس کی ماں  نے  کہا ” میں  نے  اس کا نام یعبیض اس لئے  رکھا کیوں  کہ اس وقت میں  بڑی تکلیف میں  تھی جب میں  اس کو جنم دے  رہی تھی۔”

10 یعبیض نے  اسرائیل کے  خدا سے  دُعا کی ” تو مجھے  حقیقی فضل دے۔ اور میری زمین بڑھا دے  تو میرے  نزدیک رہ اور مجھے  برائی سے  بچاتا کہ میں  کوئی تکلیف نہ جھیلوں  اور خدا نے  اس کی دعا کا اجر دیا۔”

11 سوخہ کا بھائی کلوب محیر کا باپ تھا۔ جو کہ استون کا باپ تھا۔

12 استون بیت رافا فاسح اور تحنّہ کا باپ تھا۔ تحنّہ عرنحس کا باپ تھا یہ سب آدمی  ریکہ کے  تھے۔

13 قناز کے  بیٹے  غتنیل اور شرایاہ تھے   غتنیل کے  بیٹے  حتت اور معوناتی تھے۔

14 معوناتی عفرہ کا باپ تھا اور شرایاہ یوآب کا باپ تھا۔ یوآب جی خراسیم کا بانی تھا۔ وہ لوگ اس نام کو استعمال کئے  کیوں  کہ وہ ماہر کاریگر تھے۔

15 یفنّہ کا بیٹا کا لب کے  بیٹے  : عیرو ایلہ اور نعم تھے۔ ایلہ کا بیٹا قناز تھا۔

16 یہلل ایل کے  بیٹے  زِیف زیفہ تیریا اور اسری ایل تھے۔

17 عزیر کے  بیٹے  ایتر میرد عفر اور علون تھے۔ فرعون کی بیٹی بتیاہ جسے  میردنے  شادی کی تھی اس کے  بیٹے  تھے  : بتیاہ حاملہ ہوئی اور میریم سمعی اور اسباح کو جنم دیا۔ اسباح استموع کا باپ تھا۔ میرد کی ایک اور یہودی بیوی نے  یرد حبر اور یقوتی ایل کو جنم دیا۔ یرد جدور کا باپ تھا حبر سوکو کا باپ تھا اور یقوتیا یل زنوح کا باپ تھا۔

18  19 نحم کی بہن ہودیاہ کی بیوی کے  بیٹے  تھے  : جرمی قعیلہ کا باپ تھا اور معکاتی استموع۔

20 شیمون کے  بیٹے  : امنون رِناہ بن حنان اور تیلون تھے۔ یشعی بیٹے  زوحت اور بن زوحت تھے۔

21 یہوداہ کا بیٹا شیلہ کے  بیٹے  تھے  : عر لعدہ یوکم۔ یہ لوگ کو زبیاہ یوآس اور سراف سے  تھے۔ عر لکہ کا باپ تھا۔ لعدہ مریسہ کا باپ تھا اور بیت اسبح میں  کتانی کاریگروں  کا قبیلہ۔ یوآس اور سرافنے  موآبیوں  سے  شادی کی اور بیت اللحم واپس گئے۔ یہ دستاویز بہت پرانی ہیں۔

22  23 وہ جو نیتائم اور گڈیرا میں  رہتے  تھے  کمہار تھے۔ وہ وہاں  بادشاہ کی خدمت میں  رہتے  تھے۔

24 شمعون کے  بیٹے  نمو ایل یمین یریب زارح اور شاؤل تھے۔

25 شاؤل کا بیٹا سلوم تھا۔ سلوم کا بیٹا مبسام تھا اور مبسام کا بیٹا مسماع۔

26 مسماع کا بیٹا حمو ایل تھا۔ حمو ایل کا بیٹا ذکور تھا اور ذکور کا بیٹا شمعی تھا۔

27 شمعی کے  سولہ لڑ کے  اور چھ لڑ کیاں  تھیں۔ لیکن شمعی کے  بھا ئیوں  کے  زیادہ بچّے  نہیں  تھے۔ ان لوگوں  کا پورا قبیلہ اتنا بڑا نہیں  تھا جتنا کہ یہوداہ کے  لوگوں  کا۔

28 وہ لوگ بیر سبع مو لادہ حضر سوعال

29 بلہاہ عضم تولاد

30 بتو ایل حرمہ صقلاج

31 بیت مر کبوت حضر سوسم بیت برائی اور شعریم میں  رہتے  تھے۔ وہ لوگ ان کے  شہروں  میں  داؤد کے  بادشاہ ہونے  تک رہے۔

32 ان لوگوں  کی سکونت گاہ عطام عین رمون توکن اور عسن میں  بھی تھے  کل ملا کر پانچ شہر تھے۔

33 اور ساری سکونت گاہ جو ان شہروں  کے  آس پاس اور بعلت تک تھے  یہ ان کی سکو نت گاہ تھی۔ وہ لوگ خاندانی دستاویز بر قرار رکھا تھا۔

34 میشو باب یملیک امصیاہ کا بیٹا یوشہ یوئیل عسیئیل کا بیٹا شرایاہ شرایاہ کا بیٹا یوسیبیا یوسیبیا کا بیٹا یاہو الیو عینی یعقوبہ یشو خایا عسا یاہ عد ایل یسمی ئیل بنائیا سمعیاہ کا بیٹا شیمری شیمری کا بیٹا یدائیا یدائیا کا بیٹا الون الون کا بیٹا شیفی شیفی کا بیٹا زیزہ۔ یہ سب آدمی  ان کے  خاندانی گروہ کے  قائدین تھے۔ ان کے  خاندان بہت زیادہ بڑھے۔

35  36  37   38  39 وہ جدور شہر کے  باہر وادی کے  مشرقی جانب اپنی بھیڑوں  اور مویشیوں  کے  لئے  چراگاہ کی تلاش میں  گئے۔

40 انہیں  بہت عمدہ اور زیادہ گھاس والے  چراہ گاہ ملے۔ زمین کشادہ پُر سکون اور پُر امن والی تھی پہلے  وہاں  حام کی نسلی رہتی تھیں۔

41 لیکن وہ جن کے  ناموں  کی فہرست بنائی گئی تھی یہوداہ کے  بادشاہ حزقیاہ کے  زمانے  میں  جدور آئے۔ وہ حامی لوگوں  ( ساتھ ہی ساتھ معونی لوگوں  ) کی سکو نت گاہ پر حملہ کیا اور انہیں  نیست و نابود کیا جو کہ آج تک ظاہر ہے۔ اور وہ لوگ ان کی جگہ میں  رہے  کیوں  کہ وہاں  ان کے  مویشیوں  کے  جھنڈ کے  لئے  چراگاہیں  تھیں۔

42 کچھ پانچ سو شمعونی لوگ شعیر کے  پہاڑی ملکوں  میں  گئے۔ نعریاہ رفایا اور یسعی کے  بیٹے  عزی ایل نے  ان لوگوں  کی رہنمائی کی۔ شمعونی لوگ وہاں  رہنے  والے  لوگوں  کے  خلاف لڑے۔

43 وہ لوگ باقی بچے  عمالیقی لوگوں  کو جو کہ بچ گئے  تھے  ہرا دیا اور وہ لوگ اب تک وہاں  رہتے  ہیں۔

 

 

باب:  5

 

 

1 رُوبن اسرائیل کا سب سے  بڑا بیٹا تھا۔ حالانکہ وہ سب سے  بڑا بیٹا تھا لیکن پہلو ٹھا ہونے  کا حق یوسف کے  بیٹوں  کو دیا گیا تھا جو اسرائیل کا بیٹا تھا کیوں  کہ روبن اپنے  باپ کی داشتہ کے  ساتھ سویا تھا۔ بہر حال یوسف کو خاندانی تاریخ کی فہرست میں  پہلوٹھے  کے  طور پر شامل نہیں  کیا گیا حالانکہ یہوداہ اپنے  بھا ئیوں  میں  اہم تھا اور اس کے  خاندان سے  حکمراں  آئے   یہ یوسف تھا جسے  پیدائشی حق ملا۔ اسرائیل کا سب سے  بڑا بیٹا روبن کے  بیٹے  یہ تھے  : حنوک فلو حصرون اور کرمی۔

2  3  4 سمعیاہ یویل کا بیٹا تھا۔ جوج سمعیاہ کا بیٹا تھا۔ شیمی جوج کا بیٹا تھا۔

5 میکاہ شیمی کا بیٹا تھا۔ ریا یاہ میکاہ کا بیٹا تھا بعل ریا یاہ کا بیٹا تھا۔

6 بیرہ بعل کا بیٹا تھا جسے  اسُور کا بادشاہ تُگلات پلنا صر نے  جلا وطن کر دیا تھا۔ وہ روبنیوں  کا قائد تھا۔

7 اس کے  بھائی قبیلہ کے  مطابق جیسا کہ خاندانی دستاویز میں  درج کیا گیا ہے  : قائد یعی ایل اور ذکر یہ

8 بالع عزاز کا بیٹا عزاز سمع کا بیٹا سمع یوئیل کا بیٹا جو عرو عیر سے  لے  کر نبو اور بعل معون تک

9 اور مشرق میں  ریگستان کے  شروع تک جو کہ فرات ندی تک جاتی ہے  کے  علاقے  میں  رہے   کیوں  کہ جلعاد کی سر زمین میں  ان کے  مال مویشی میں  اضافہ ہو گیا تھا۔

10 جب ساؤل بادشاہ تھا تب ان کے  لوگوں  نے  ہاجری لوگوں  کے  خلاف لڑائی لڑے۔ وہ لوگ ہاجر ی لوگوں  کو شکست دیئے۔ وہ لوگ پورے  علاقے  میں  جلعاد کے  مشرق تک ان لوگوں  کی سکو نت گاہ میں  رہے۔

11 جاد کے  بیٹے  (روبنیوں  کے  آگے  ) : وہ لوگ بسن کے  علاقے  میں  سلکہ شہر تک رہے۔

12 یو ایل قائد تھا سافم درجہ میں  دوسرا تھا اور جنائی اور سافط بسن میں  قاضی تھے۔

13 ان کے  خاندانوں  کے  مطابق ان کے  رشتے  دار:میکا ایل مسلام سبعہ یوری یعکان زیع اور عبر تھا کل ملا کر وہ سات تھے۔

14 یہ سب ابیخیل کے  بیٹے  تھے۔ ابیخیل حوری کا بیٹا تھا۔ حوری یارو آح کا بیٹا تھا۔ یاروآح جلعاد کا بیٹا تھا۔ جِلعاد میکا ایل کا بیٹا تھا۔ میکا ایل یشیشائی کا بیٹا تھا۔ یشیشائی یحدو کا بیٹا تھا۔ یحدو بوز کا بیٹا تھا۔

15 اخی عبدیل کا بیٹا تھا۔ عبدیل جونی کا بیٹا تھا۔ اخی ان کے  خاندان کا قائد تھا۔

16 وہ جلعاد میں  بسن میں  اور ان کی سکونت گاہ میں  اور شارون کی چراگاہوں  میں  ٹھیک سرحد تک رہے۔

17 ان لوگوں  کی خاندانی تاریخ یہوداہ کے  بادشاہ یوتام اور اسرائیل کے  بادشاہ یر بعام کے  زمانے  میں  لکھے  گئے  تھے۔

18 روبینی جادیوں  اور منسی قبیلہ کے  آدھے  لوگوں  کے  پاس ۴۴۷۶۰ آدمیوں  کی فوجیں  تھی جو تلوار اور ڈھال ساتھ لے  جاتے  تھے  اور وہ تیر اندازی میں  ماہر تھے  ان لوگوں  کو جنگ کے  لئے  تربیت دی گئی تھی۔

19 انہوں  نے  ہاجری لوگوں  اور بطور نفیس اور نودب کے  لوگوں  کے  خلاف بھی جنگ لڑے۔

20 اور ان لوگوں  کی خدا نے  مدد کی جنہوں  نے  ہاجری لوگوں  اور ان کے  سارے  لوگوں  کو جو کہ ان کے  اطراف تھے  ان لوگوں  کے  حوالے  کیا۔ کیوں  کہ ان لوگوں  نے  خدا کو پکارا اور اس نے  اس کا جواب دیا کیوں  کہ وہ لوگ اس پر بھروسہ رکھتے  تھے۔

21 انہوں  نے  ان لوگوں  کے  مال مویشیوں  (۵۰   ہزاراونٹ ، ۲۵۰ہزاربھیڑ ۲۰۰۰ گدھے  ) کو ضبط کر لیا اور ۱۰۰۰۰۰ لوگوں  کو قیدی بنا لیا۔

22 کئی ہاجری جنگ میں  مارے  گئے  تھے  کیوں  کہ فتح خدا کی طرف سے  تھی۔ اور وہ جلا وطن تک ان لوگوں  کی جگہ میں  رہے۔

23 منسّی کے  قبیلے  کے  آدھے  لوگ بسن کے  علاقے  سے  بعل حرمون سنیر اور حرمون کی پہاڑی تک رہتے  تھے۔ وہ لوگ تعداد میں  زیادہ تھے۔

24 یہ سب ان لوگوں  کے  خاندانوں  کے  قائدین تھے  : عیفر یسعی الی ایل عزر ایل یرمیاہ ہوداویاہ اور یحد ایل۔ وہ سب طاقتور اور مشہور آدمی  تھے  اور ان کے  خاندانوں  کے  قائدین تھے۔

25 لیکن اپنے  آباء و  اجداد کے  خدا کے  تئیں  وفادار نہیں  تھے  اور وہ ان لوگوں  کے  خداؤں  کے  سامنے  جھکے  جو اس زمین پر رہا کرتے  تھے  جسے  خدا نے  اسرائیلیوں  کا اس زمین پر آنے  سے  پہلے  تباہ کر دیا تھا۔

26 اسرائیل کے  خدا نے  پول یعنی تگلت پِلناصر جو اسُور کا بادشاہ تھا ان کے  (لڑائی کے) جذبات کو ابھارا اس نے  روبن جاد اور منسّی کے  آدھے  خاندانی گروہوں  کو جلا وطن کر دیا اور انہیں  خلح خابور ہار اور دریائے  جو زان لا یا۔ جہاں  وہ آج تک ہے۔

 

 

 

باب:  6

 

 

1 لاوی کے  بیٹے  تھے  : جیر شون قہات اور مراری۔

2 قہات کے  بیٹے  تھے  عمرام اظہار حبرون اور عزی ایل۔

3 عمرام کی نسلیں  یہ تھیں  : ہارون موسیٰ اور میریم۔ ہارون کے  بیٹے  یہ تھے  : ناداب ابیہو الیعزر اور اتمر۔

4 الیعزر فینحاس کا باپ تھا۔ فینحاس ابیسوع کا باپ تھا۔

5 ابیسوع بقی کا باپ تھا۔ بقی عُزی کا باپ تھا۔

6 عُزی زراخیاہ کا باپ تھا۔ زراخیاہ مرایوت کا باپ تھا۔

7 مرایوت امریاہ کا باپ تھا۔ امریاہ اخیطوب کا باپ تھا۔

8 اخیطوب صدوق کا باپ تھا۔ صدوق اخیمض کا باپ تھا۔

9 اخیمض عزریاہ کا باپ تھا عزریاہ یوحنان کا باپ تھا۔

10 یوحنان عزریاہ کا باپ تھا۔ ( عزریاہ وہ شخص تھا جس نے  اس ہیکل میں  کاہن کی طرح خدمت کی جس کو یروشلم میں  سلیمان نے  بنایا۔ )

11 عزریاہ امریاہ کا باپ تھا۔ امریاہ اخیطوب کا باپ تھا۔

12 اخیطوب صدوق کا باپ تھا۔ صدوق سلوم کا باپ تھا۔

13 سلوم خلقیاہ کا باپ تھا۔ خلقیاہ عزریاہ کا باپ تھا۔

14 عزریاہ سیرایا کا باپ تھا۔ سیرایا یہوصدق کا باپ تھا۔

15 یہوصدق جلاوطن میں  چلے  گئے  جب خداوند نے  یہوداہ اور یروشلم کو نبو کد نضر کے  ذریعہ جلاوطن کر دیا تھا۔

16 لاوی کے  بیٹے  یہ تھے  : جیر شون قہات اور مراری۔

17 جیر شون کے  بیٹوں  کے  نام یہ ہیں  : لبنی اور شمعی۔

18 قہات کے  بیٹے  یہ تھے  : عمرام اظہار حبرون اور عزی ایل۔

19 مراری کے  بیٹے  یہ تھے  : محلی اور موشی۔ یہ سب لاوی کے  قبیلے  ان کے  خاندانوں  کے  مطابق ہیں۔

20 یہ جیر شون کی نسلیں  : لبنی جیر شون کا بیٹا تھا۔یحت لبنی کا بیٹا تھا۔ زمہ یحت کا بیٹا تھا۔

21 یو آخ زمہ کا بیٹا تھا۔عید و یوآخ کا بیٹا تھا۔ زارح عیدو کا بیٹا تھا۔ سیتری زارح کا بیٹا تھا۔

22 یہ قہات کی نسلیں  ہیں  : عمّینداب قہات کا بیٹا تھا۔ قورح عمّینداب کا بیٹا اسیر قورح کا بیٹا

23 القانہ اسیر کا بیٹا تھا۔ ابی آسف القانہ کا بیٹا اسیر ابی آسف کا بیٹا تھا۔

24 تحت اسیر کا بیٹا تھا۔ اوری ایل تحت کا بیٹا تھا۔ عزیا اور یل کا بیٹا۔ شاؤل عزیا کا بیٹا تھا۔

25 القانہ کے  بیٹے  عماسی اور اخیموت تھے۔

26 القانہ کا بیٹا ضوفائی تھا۔ اس کا بیٹا نحت تھا۔

27 اس کا بیٹا الیاب تھا اس کا بیٹا یروحام تھا اس کا بیٹا القانہ اور اس کا بیٹا سموئیل تھا۔

28 سموئیل کے  بیٹے  یہ تھے  : اس کا بڑا بیٹا یوئیل اور ابی دوسرا بیٹا ابیاہ۔

29 مراری کی نسلیں  یہ تھیں  : محلی اس کا بیٹا لبنی اور اس کا بیٹا شمعی اس کا بیٹا عزّہ تھا۔

30 سمعا عزّہ کا بیٹا تھا۔ حجیاہ سمعا کا بیٹا تھا۔ عسایاہ حجیاہ کا بیٹا تھا۔

31 یہ وہ لوگ ہیں  جنہیں  داؤد نے  یروشلم میں  خداوند کے  گھر میں  معاہدہ کے  صندوق رکھے  جانے  کے  بعد گانے  کے  لئے  چُنا۔

32 یہ لوگ اس خیمے  میں  جو کہ خیمۂ اجتماع کہلاتا ہے  اس وقت تک موسیقی کار کی خدمت کرتے  رہے  جب تک یروشلم کی سرزمین میں  سلیمان نے  خداوند کا گھر نہ بنوا لیا۔ انہوں  نے  ان کی خدمتا پنے  کام کے  لئے  دیئے  گئے  اصولوں  کے  مطابق کئے۔

33 وہ یہ ہیں  ء جو ان کے  بیٹوں  کے  ساتھ خدمت کئے  : قہات کے  لوگوں  سے  : گلوکار ہیمان ہیمان یوئیل کا بیٹا تھا۔ یوئیل سموئیل کا بیٹا تھا۔

34 سموئیل القانہ کا بیٹا تھا۔ القانہ یروحام کا بیٹا تھا۔یروحام ابی ایل کا بیٹا تھا۔ ابی ایل توح کا بیٹا تھا۔

35 توح صوف کا بیٹا تھا۔ صوف القانہ کا بیٹا تھا۔ القانہ محت کا بیٹا تھا۔محت عماسی کا بیٹا تھا۔

36 عماسی القانہ کا بیٹا تھا۔ القانہ یوئیل کا بیٹا یوئیل عزریاہ کا بیٹا تھا۔ عزریاہ سفنایاہ کا بیٹا تھا۔

37 سفنا یاہ تحت کا بیٹا تھا۔ تحت اسیر کا بیٹا تھا۔ اسیر ابی آسف کا بیٹا تھا۔ابی آسف قورح کا بیٹا تھا۔

38 قورح اظہار کا بیٹا تھا۔ اظہار قہات کا بیٹا تھا۔ قہات لاوی کا بیٹا تھا۔ لاوی اسرائیل کا بیٹا تھا۔

39 ہیمان کی داہنی جانب ان کے  رشتے  دار شمعا کا بیٹا برکیاہ برکیاہ کا بیٹا آسف کھڑا ہوا۔

40 شمعا میکائیل کا بیٹا تھا۔ میکائیل بعسیاہ کا بیٹا تھا۔ بعسیاہ ملکیاہ کا بیٹا تھا۔

41 ملکیاہ اتنی کا بیٹا تھا۔ اتنی زارح کا بیٹا تھا زارح عدایاہ کا بیٹا تھا۔

42 عدایاہ ایتان کا بیٹا تھا۔ ایتان زمہ کا بیٹا تھا۔زمہ شیمی کا بیٹا تھا۔

43 شیمی یحت کا بیٹا تھا۔ یحت جیر شون کا بیٹا تھا۔ جیر شون لاوی کا بیٹا تھا۔

44 ان کے  بائیں  جانب ان کے  رشتے  دار مراری کی نسلیں  : ملوک کا بیٹا عبدی عبدی کا بیٹا قیسی قیسی کا بیٹا ایتان کھڑا ہوا۔

45 ملوک حشبیاہ کا بیٹا تھا۔ حشبیاہ امصیاہ کا بیٹا تھا۔ امصیاہ خلقیاہ کا بیٹا تھا۔

46 خلقیاہ امصی کا بیٹا تھا۔ امصی بانی کا بیٹا تھا۔ بانی سامر کا بیٹا تھا۔

47 سامر محلی کا بیٹا تھا۔محلی موشی کا بیٹا تھا۔ موشی مراری کا بیٹا تھا۔ مراری لا وی کا بیٹا تھا۔

48 ان کے  رشتے  دار کے  علاوہ لا وی لوگ کو خدا کا گھر مقدس خیمہ میں  سبھی کام کے  لئے  سونپے  گئے  تھے۔

49 لیکن صرف ہارون کی نسلوں  کو ہی جلانے  کے  نذرانے  کی قربان گاہ اور بخور کی قربان گاہ پر بخور جلانے  کی اجازت دی گئی تھی۔ خدا کے  خادم موسیٰ کے  حکموں  کے  مطابق سب سے  مقدس جگہ کے  سارے  کاموں  کا دیکھ بھال ہارون کی نسلیں  کیا کرتے  تھے۔ اور اسرائیلیوں  کے  گناہوں  کی تلافی کے  لئے  رسموں  کو ادا کئے۔

50 یہ ہا رون کے  بیٹے  تھے  : الیعزر الیعزر کا بیٹا فینحاس اور اس کا بیٹا ابیسوع۔

51 بقی ابیسوع کا بیٹا تھا۔ عزی بقی کا بیٹا تھا۔ زراخیاہ عزی کا بیٹا تھا۔

52 مرایوت زراخیاہ کا بیٹا تھا۔ امریاہ مرایوت کا بیٹا تھا۔ اخیطوب امریاہ کا بیٹا تھا۔

53 صدوق اخیطو ب کا بیٹا تھا۔ اخیمیض صدوق کا بیٹا تھا۔

54 یہ ان کی سکونت گا ہیں  ان کی سرزمین میں  ان کی چھاؤنیوں  کے  حساب سے  ہیں  : قہاتی قبیلوں  سے  ہارون کی نسلیں  ( پہلا قرعہ ان لوگوں  کے  نام تھا )

55 انہیں  حبرون شہر اور اس کے  اطراف کی چراگاہوں  کے  ساتھ یہوداہ کی سر زمین میں  دیئے  گئے  تھے۔

56 لیکن شہر کے  دور کے  کھیتوں  اور قصبوں  کے  اطراف کے  گاؤں  کے  یفّنہ کے  بیٹے  کا لب کو دیئے  گئے۔

57 ہا رون کی نسلوں  کو ان پناہ کے  شہروں  کو دیا گیا تھا:حبرون لبناہ اور اس کی چراگا ہیں  یترا استموع اورا سکی چراگاہیں

58 حیلان اور اس کی چراگاہیں  دبیر اور اس کی چراگاہیں

59 عسن اور اس کی چراگاہیں  یوتا اور اس کی چرا گا ہیں  بیت شمس اور اس کی چرا گا ہیں۔

60 بنیمین کے  قبیلے  حاصل کئے  : جبعون اور اس کی چرا گا ہیں  جبع اور اس کی چرا گا ہیں  علمت اور اس کی چرا گا ہیں  عنتوت اور اس کی چرا گا ہیں۔ قہات قبیلوں  کو ان سب میں  تیرہ شہر حاصل کئے۔

61 باقی قہاتی لوگوں  نے  قرعہ اندازی کے  ذریعہ سے  دس شہر افرائیم کے  قبیلوں  سے  اور دان کے  قبیلوں  سے  اور منسی کے  آدھے  قبیلے  سے  حاصل کئے۔

62 جیر شون کی نسلیں  اپنے  قبیلوں  کے  مطابق تیرہ شہر اشکار آشر نفتالی قبیلوں  اور منسّی کے  ان حصے  کے  لوگوں  سے  جو بسن میں  رہتے  ہیں  حاصل کئے۔

63 مراری کی نسلوں  نے  اپنے  قبیلوں  کے  حساب سے  قرعہ اندازی کے  ذریعہ بارہ شہروں  کو روبن جاد اور زبولون کے  قبیلوں  سے  حاصل کئے۔

64 اس لئے  بنی اسرائیلیوں  نے  ان شہروں  اور ان کی چراگاہوں  کو لاوی لوگوں  کو دیئے۔

65 اور انہوں  نے  ان لوگوں  کو وہ شہر جن کے  نام قرعہ اندازی کے  ذریعہ طئے  ہوا یہوداہ شمعون اور بنیمین کے  قبیلوں  سے  دیئے۔

66 اور قہاتیوں  کے  کچھ قبیلوں  کو افرائیم کے  قبیلہ سے  شہروں  کو ان کے  علاقے  کے  طور پر دیا گیا۔

67 انہیں  پناہ کے  شہردیئے  گئے  : سکم اور اس کی چراگاہیں  افرائیم کے  پہاڑی ملک میں  جزر اور اس کی چراگاہیں

68 یقمعام اور اس کی چراگاہیں  بیت حرون اور اس کی چراگاہیں۔

69 ایلون اور اس کی چراگاہیں  جات امون اور اس کی چراگاہیں۔

70 اور انہوں  نے  منسی کے  آدھے  قبیلوں  سے  باقی قہاتیوں  کو عانیر اور اس کی چراگاہ بلعام اور اس کی چراگاہ۔

71 جیر شون کی نسلوں  کو ان لوگوں  نے  منسّی کے  آدھے  قبیلوں  سے  بسن میں  جو لان اور اس کی چراگاہیں  عستارات اور اس کی چرا گاہیں  دیئے۔

72 اور ان لوگوں  نے  اشکار کے  قبیلوں  سے  قادس اور اس کی چراگاہیں  دبرات اور اس کی چراگاہیں  رامات اور اس کی چراگاہیں  اور عانیم اور اس کی چراگاہیں  دیئے۔

73  74 آشیر کے  قبیلوں  سے  ان لوگوں  نے  ان لوگوں  کو مثل اور اس کی چراگاہیں  عبدون اور اس کی چراگاہیں  حقوق اور اس کی چراگاہیں  اور رحوب اور اس کی چراگاہیں  دیئے۔

75  76 نفتالی کے  قبیلوں  سے  انہوں  نے  انہیں  گلیل میں  قادس اور اس کی چراگاہیں  حمّون اور اس کی چراگاہیں  قریتائم اور اس کی چراگاہیں  دیئے۔

77 باقی بچے  مراری لوگوں  نے  انہوں  نے  زبولون کے  قبیلوں  سے  یوکنیم اور اس کی چراگاہیں  کارت اور اس کی چراگاہیں  رمّون اور اس کی چراگاہیں  تبور اور اس کی چراگاہیں

78 اور یردن کے  اس پار یریحو سے  جو کہ یردن کے  مشرق کی طرف ہے  روبن کے  قبیلوں  سے  ریگستان میں  بضر اور اس کی چراگاہیں  یہصہ اور اس کی چراگاہیں  قدیمات اور اس کی چراگاہیں  اور میفعت اور اس کی چراگاہیں  دیئے۔

79

80   81 اور ان لوگوں  نے  جات کے  قبیلوں  سے  ان لوگوں  کو جِلعاد رامات اور اس کی چراگاہیں  محنائیم اور اس کی چراگاہیں  حسبون اور اس کی چراگاہیں  اور یعزیر اور اس کی چراگاہیں  دیئے۔

 

 

باب:  7

 

 

1 اشکار کے  بیٹے  یہ تھے  : تولع فوہ یاشوب اور سمرون جو کل ملا کر چار تھے۔

2 تولع کے  بیٹے  تھے  : عزی رفایا یر ایل یحمی ابسام اور سموئیل۔ یہ سبھی اپنے  خاند انوں  کے  قائدین تھے۔ ان کی خاندانی تاریخ کے  مطابق داؤد کے  زمانے  میں  تو لعیوں  بیچ ۲۲۶۰۰ لڑا کے  آدمی  تھے۔

3 عزی کا بیٹا ازراخیاہ تھا۔ ازراخیاہ کے  بیٹے  : میکائیل عبدیاہ یوئیل وریشیاہ کل ملا کر پانچ تھے۔ یہ سبھی اپنے  خاندان کے  قائدین تھے۔

4 ان کی خاندانی تاریخ کے  مطابق ان کے  پاس ۳۶۰۰۰ سپاہی جنگ کے  لئے  تیار تھے۔ ان کا بڑا خاندان تھا کیوں  کہ ان کی کئی بیویاں  اور بچّے  تھے۔

5 جیسا کہ ان کے  رشتہ داروں  کے  لئے  خاندانی تاریخ کے  مطابق اشکار کے  تمام قبیلوں  میں  کل ۸۷۰۰۰ سپاہی تھے۔

6 بنیمین کے  بیٹے  یہ تھے  : بالع بکر اور یدیعیل جو کل ملا کر تین تھے۔

7 بالع کے  بیٹے  یہ تھے  : اصبون عزی عزی ایل یریموت اور عیری جو کل ملا کر پانچ تھے۔ وہ ان کے  خاندانوں  کے  قائدین تھے۔ ان کی خاندانی تاریخ کے  مطابق ان کے  پاس ۲۲۰۳۴  سپاہی تھے۔

8 بکر کے  بیٹے  یہ تھے  : زِمیرہ یوآس الیعزر الیو عینی عمری یریموت ابیاہ عنتوت اور علا مت یہ سب بکر کے  بیٹے  اپنے  خاندانوں  کے  قائدین تھے۔

9 ان کی خاندانی تاریخ بتاتی ہے  کہ کون ان کے  خاندان کے  قائدین تھے۔ اور ان کی خاندانی تاریخ یہ بھی بتاتی ہے  کہ ان کے  پاس ۲۰۲۰۰ سپاہی تھے۔

10 یدع ایل کا بیٹا بلحان تھا۔ بلحان کے  بیٹے  تھے  : یعوس بنیمین اہود کنعانہ ایتان ترشیش اور اخی سیر۔

11 یدع ایل کے  یہ سب بیٹے  ان کے  خاندان کے  قائدین تھے۔ ان کے  پاس ۱۷۲۰۰ سپاہی تھے  جو ہمیشہ جنگ کے  لئے  تیار رہتے  تھے۔

12 سفّیم اور حضیّم عیر کی نسلوں  سے  تھے۔ حشیم احیر کا بیٹا تھا۔

13 نفتالی کے  بیٹے  یہ تھے  : یحصی ایل جونی یصر اور سلوم۔ وہ سب بلحان کی نسلوں  سے  تھے۔

14 یہ منسی کے  بیٹے  تھے  :

15 مکیرنے  حفّیم اور سفّیم لوگوں  کی ایک عورت سے  شادی کی۔ اس کی بہن کا نام معکہ تھا۔ اس کے  دوسرے  بیٹے  کا نام صلافحاد تھا۔صلافحاد کو صرف بیٹیاں  تھیں۔

16 مکیر کی بیوی معکہ کو ایک بیٹا تھا۔معکہ نے  اس کا نام فرس رکھا۔فرس کے  بھائی کا نام شیرش تھا۔ شیرش کے  بیٹے  اولام اور رقم تھے۔

17 اولام کا بیٹا بدان تھا۔ یہ جِلعاد کی نسلیں  تھیں۔ جلعاد مکیر کا بیٹا تھا۔ مکیر منسّی کا بیٹا تھا۔

18 مکیر کی بہن ہمولکت کے  بیٹے  یہ تھے  : اشہود ابعیرز اور محلہ۔

19 سمیعدع کے  بیٹے  یہ تھے  : اخیان سکم لقحی اور انعام۔

20ا افرائیم کا بیٹا سو تلح تھا اس کا بیٹا برد تھا اس کا بیٹا تحت تھا اس کا بیٹا الیعدہ تھا اس کا بیٹا تحت تھا اس کا بیٹا زبد تھا اور عزیر اور العاد کو جات میں  رہنے  والے  لوگوں  نے  مار دیا کیونکہ وہ وہاں  ان کے  مویشی اور بھیڑ کو چُرالے  گئے  تھے۔

21   22 ان کا باپ افرائیم ان لوگوں  کے  لئے  کئی دنوں  تک ماتم کیا اور اس کا رشتہ دار اسے  دلاسہ دینے  آیا۔

23 تب پھر افرائیم نے  اپنی بیوی سے  مباشرت کی۔ وہ حاملہ ہوئی اور ایک بیٹا کو جنم دیا۔ افرائیم نے  اس بیٹے  کا نام بریعہ رکھا کیوں  کہ اس کے  خاندان کے  ساتھ بُرا حادثہ ہوا تھا۔

24 افرائیم کی بیٹی شراہ تھی۔ شراہ نے  نچلی اور اوپری بیت حورون اور ساتھ ہی ساتھ عزن سیرہ بنوائی۔

25 رفح افرائیم کا بیٹا تھا۔ رسف رفح کا بیٹا تھا۔ تلاح رسف کا بیٹا تھا۔ تحن تلاح کا بیٹا تھا۔

26 لعدان تحن کا بیٹا تھا۔ عمیہود لعدان کا بیٹا تھا۔ الیسمع عمّیہود کا بیٹا تھا۔

27 نون الیسمع کا بیٹا تھا۔ یشوع نون کا بیٹا تھا۔

28 ان کی زمین اور سکونت گا ہیں  : بیت ایل اور اس کے  گاؤں  مشرق میں  نعران مغرب میں  جزر اور اس کے  گاؤں  اور سکم اور ساتھ ہی ساتھ عیاہ اور اس کے  گاؤں۔

29 منسّی کی سرحد کے  ساتھ بیت شان اور اس کے  گاؤں  مجّدو اور اس کے  گاؤں  دور اور اس کے  گاؤں  جہاں  پر اسرائیل کے  بیٹے  کی نسلیں  رہتی تھیں  ملے  ہوئے  تھے۔

30 آشر کے  بیٹے  یمنیاہ اسواہ اسوری اور بریعیہ تھے۔ ان کی بہن کا نام سرح تھا۔

31 بریعہ کے  بیٹے  حبر اور ملکی ایل تھے۔ ملکی ایل بر زاویت کا باپ تھا۔

32 حیر یفلیط شو مر خوتام اور ان کی بہن سوع کا باپ تھا۔

33 یفلیط کے  بیٹے  فاساک بمہال اور عسوات تھے۔ یہ سب یفلیط کے  بیٹے  تھے۔

34 شومر کے  بیٹے  اخی روہجہ یخبتہ اور ارام تھے۔

35 شومر کے  بھائی ہیلم کے  بیٹے  صوفح امنع سلس اور عمل تھے۔

36 صوفح کے  بیٹے  سوح حرنفر سو عل بیری امراہ

37 بصر ہود شمّا سلسہ اتران اوربیرا تھے۔

38 یتر کے  بیٹے  یفنہ فسفاہ اور آرا تھے۔

39 علہ کے  بیٹے  ارخ حنی ایل رضیاہ تھے۔

40 آشر کے  یہ سب بیٹے  اپنے  خاندانوں  کے  بہترین آدمی  اور نمایا قائدین تھے۔ ان کی خاندانی تاریخ کے  مطابق ۲۶۰۰۰ سپاہی جنگ کے  لئے  تیار تھے۔

 

 

باب:  8

 

 

 

1 بنیمین بالع کا باپ۔ بالع بنیمین کا سب سے  بڑا بیٹا تھا۔ اشیبل بنیمین کا دوسرا بیٹا تھا۔ اخرخ بنیمین کا تیسرا بیٹا تھا۔

2 نوحہ بنیمین کا چوتھا بیٹا تھا اور رفا بنیمین کا پانچواں  بیٹا تھا۔

3 بالع کے  بیٹے  ادّار جیرا ابیہود ابیسوع نعمان اخوع جیرا شفو فان اور حورام تھے۔

4  5  6 یہ سب اہود کی نسل تھی۔ یہ لوگ اس خاندان کے  قائدین تھے  جو جبع میں  رہا کرتے  تھے  لیکن انہیں  مناحت جلاوطن کر دیئے  گئے  تھے  : نعمان اخیاہ اور جیرا۔ جیرا نے  انہیں  اپنے  گھروں  کو چھوڑنے  کے  لئے  مجبور کیا وہ عزا اور اخیحود کا باپ تھا۔

7  8 سحریم کو اپنی بیویوں  حوسیم اور یعراہ کو طلاق دینے  کے  بعد موآب میں  اولاد ہوئے  تھے۔

9 اس کی بیوی ہو دسنے  اس کے  لئے  یوباب ضبیہ ملکام یعوض سکیاہ اور مرمہ کو جنم دیا۔ یہ سب بیٹے  اپنے  خاندانوں  کے  قائدین تھے۔

10  11 حو سیم اس کے  لئے  ابیطوب اور الفعل کو جنم دیا۔

12 الفعل کے  بیٹے  عبر مشعام شامد بریعہ اور سمعہ تھے۔ شامدنے  اونو اور لُد شہروں  کی تعمیر اس کے  گاؤں  کے  ساتھ کی۔ بریعہ اور سمعہ ایلون میں  رہنے  والے  خاندانوں  کے  قائدین تھے۔ ان لوگوں  نے  جات میں  رہنے  والے  لوگوں  کو باہر بھگا دیا۔

13  14 بریعہ کے  بیٹے  شاشق اور یریموت

15 زبدیاہ عراد عدد

16 میکائیل اشفا اور یوخا تھے۔

17 الفعل کے  بیٹے  زبدیاہ مسلام حزقی حِبر۔

18 یسمری یزلیاہ اور یوباب تھے۔

19 سمعی کے  بیٹے  یقیم زگری زبدی۔

20 العینی ضلتی الیل

21 عدایاہ برایاہ اور ثمرات تھے۔

22 شا شق کے  بیٹے  تھے  : اسفان عیبر الیل

23 عبدون ذکری حنان

24 حنانیاہ عیلام عنتوتیاہ

25 یفدیاہ اور فنو ایل۔

26 یروحام کے  بیٹے  یہ تھے  : سمسری شحاریاہ عتالیاہ

27 یعر سیاہ الیا اور ذکری۔

28 یہ سب اپنے  خاندانی تاریخ کے  مطابق اپنے  خاندان کے  قائدین تھے۔ اور وہ یروشلم میں  رہیں۔

29 یائیل جبعون کا بانی تھا۔ وہ جبعون میں  رہا۔ یائیل کی بیوی کا نام معکہ تھا۔

30 اس کا سب سے  بڑا بیٹا عبدون تھا۔ اس کے  دوسرے  بیٹے  صور قیس بعل نیر ناداب

31 جدور اخیو زکر اور مقلوت تھے۔

32 مقلوت شما کا باپ تھا۔ یہ لوگ بھی ان کے  رشتے  دار کے  قریب یروشلم میں  رہے۔

33 نیر قیس کا با پ تھا۔ قیس ساؤل کا باپ تھا اور ساؤل یونتن ملکی شوع ابینداب اور اشبعل کا باپ تھا۔

34 یونتن کا بیٹا مریبعل تھا۔ مریبعل میکاہ کا باپ تھا۔

35 میکاہ کے  بیٹے  فیتون ملک تاریع اور آخز تھے۔

36 آخز یہوعدہ کا باپ تھا۔ یہو عدہ علمت عزماوت اور زمری کا باپ تھا۔ زمری موضا کا باپ تھا۔

37 موضا بنعہ کا باپ تھا۔ رافعہ اس کا بیٹا تھا۔ الیعسہ رافعہ کا بیٹا تھا۔

38 اصیل کے  چھ بیٹے  تھے  ان کے  نام عزر یقام بوکرو اسمٰعیل سعریاہ عبدیاہ اور حنان تھے۔ یہ تمام اصیل کے  بیٹے  تھے۔

39 اصیل کا بھائی عشیق کے  بیٹے  تھے  : اولام اصیل کا سب سے  بڑا بیٹا یعوس عشیق کا دوسرا بیٹا اور الیفلط عشیق کا تیسرا بیٹا۔

40 اولام کے  بیٹے  سپاہی تھے  جو تیر اندازی میں  ماہر تھا۔ ان کے  کئی بیٹے  اور پوتے  جو کل ملا کر ۱۵۰ تھے۔ یہ تمام بنیمین کی نسلیں  تھیں۔ اس لئے  پو رے  اسرائیل کی خاندانی تاریخ درج کی گئی تھی۔ اوریہ "تاریخ سلا طین اسرائیل ” میں  لکھی گئی تھی۔

 

 

باب:  9

 

 

1 یہوداہ کے  لوگ خدا کی بے  وفائی کی وجہ سے  بابل جلا وطن کر دیئے  گئے  تھے۔

2 سب سے  پہلے  اسرائیل میں  اپنے  شہروں  میں  اپنی جائیداد پر واپس آنے  والوں  میں  کاہن لاوی اور ہیکل میں  کام کرنے  والے  خدمت گزار تھے۔

3 یہوداہ بنیمین افرائیم اور منسی کے  لوگ جو کہ یروشلم میں  رہے  :

4 عوتی عمّیہود کا بیٹا تھا۔ عمّیہود عُمری کا بیٹا تھا۔ عُمری اِمری کا بیٹا تھا۔ اِمری بانی کا بیٹا تھا۔ بانی فارص کی نسل کا تھا۔ فارص یہوداہ کا بیٹا تھا۔

5 شیلونی لوگوں  میں  سے  : عسایاہ سب سے  بڑا بیٹا اور اس کے  بیٹے۔

6 زار حتی لوگوں  میں  سے  : یعوایل اور ان کے  رشتے  دار وہ تمام ۶۹۰ تھے۔

7 بنیمین کے  لوگوں  میں  سے  : سلّو مسلوم کا بیٹا۔ مسلوم ہود اویاہ کا بیٹا تھا۔ ہوداویاہ ہسینواہ کا بیٹا تھا۔

8 ابنیاہ یروحام کا بیٹا تھا۔ ایلہ عُزی کا بیٹا تھا۔ عزی مکری کا بیٹا اور مسلام سفطیاہ کا بیٹا تھا۔ سفطیاہ رعو ایل کا بیٹا تھا۔ رعوایل ابنیاہ کا بیٹا تھا۔

9 بنیمین کے  خاندانی تاریخ کے  مطابق ہے  کہ ان میں  سے  ۹۵۶تھے۔ وہ سبھی لوگ اپنے  خاندانوں  کے  قائدین تھے۔

10 کاہنوں  میں  سے  : ید عیاہ یہویرب یکین اور

11 عزریاہ۔عزریاہ خلقیاہ کا بیٹا تھا۔ خلقیاہ مسلام کا بیٹا تھا۔ مسلام صدوق کا بیٹا تھا۔ صدوق مرایوت کا بیٹا تھا۔مرایوت اخیطوب کا بیٹا تھا۔ اخیطوب ہیکل کا عہدیدار تھا۔

12 یروحام کا بیٹا عدایاہ تھا۔یروحام فشحور کا بیٹا تھا۔فشحور ملکیاہ کا بیٹا تھا۔ معسی عدی ایل کا بیٹا تھا عدی ایل یحزیرہ کا بیٹا تھا۔یحزیرہ مسلام کا بیٹا تھا۔مسلام مسلمیت کا بیٹا تھا۔ مسلمیت امیر کا بیٹا تھا۔

13 وہاں  ۱۷۶۰ کاہن تھے  وہ اپنے  خاندانوں  کے  قائدین تھے   وہ ہیکل میں  خدمت کے  کام کرنے  کے  قابل آدمی  تھے۔

14 لا وی لوگوں  میں  سے  : حسوب کا بیٹا سمعیاہ تھا۔ حسوب عزریقام کا بیٹا تھا۔عزریقام حسبیاہ کا بیٹا تھا۔ حسبیاہ مراری کی نسلوں  سے  تھا۔

15 بقبقر حارس جلال متنیاہ جو کہ میکاہ کا بیٹا تھا۔ میکاہ ذکری کا بیٹا تھا ذکری آسف کا بیٹا تھا۔

16 عوبدیاہ سمعیاہ کا بیٹا تھا۔ سمعیاہ جلال کا بیٹا تھا۔ جلال یدوتون کا بیٹا تھا۔برکیاہ آسا کا بیٹا تھا۔ آسا القانہ کا بیٹا تھا۔ جو کہ نتو فاتی لوگوں  کے  گاؤں  میں  رہتے  تھے  :

17 سلوم عقوب طلمون اخیمان اور ان کے  رشتے  دار دربان تھے۔ سلوم ان کا قائد تھا۔

18 وہ اب تک بادشاہ کے  مشرقی پھاٹک پر تعینات تھے۔ وہ لا وی قبیلہ سے  دربان تھے۔

19 سلوم قور کا بیٹا تھا۔ قور ابی آسف کا بیٹا تھا۔ابی آسف قورح کا بیٹا تھا۔ اور اس کے  رشتہ دار قورحی خاندان سے  تھے۔ انہیں  مقدس خیمہ کے  دروازے  کی حفاظت کرنے  کی ذمّہ داری تھی۔ یہ ٹھیک ویسا ہی تھا جیسا کہ ان کے  آباء و  اجداد خداوند کے  مقدس خیمہ کے  دروازہ پر پہرے  داری کے  ذمہ دار تھے۔

20 ماضی میں  الیعزر کا بیٹا فنیحاس ان لوگوں  کا نگراں  کار تھا۔ خداوند ان کے  ساتھ تھا۔

21 ذکریاہ مشلمہ کا بیٹا خیمۂ اجتماع کے  دروازے  کا دربان تھا۔

22 جُملہ دوسو بارہ آدمیوں  کو چوکھٹوں  پر پہرہ دینے  کے  لئے  چُنا گیا تھا۔ ان کے  نام ان کے  خاندانی تاریخ میں  ان کے  گاؤں  میں  لکھے  گئے  تھے۔ داؤد اور سموئیل نبی نے  ان لوگوں  کو چُنا کیوں  کہ ان پر بھروسہ کیا جا سکتا تھا۔

23 وہ لوگ اور ان کی نسلوں  کی ذمہ داری لی تھی کہ خداوند کے  گھر مقدس خیمہ کے  دروازوں  کی پہرے  داری کریں۔

24 دربان مشرق مغرب شمال اور جنوب چاروں  جانب تھے۔

25 دربانوں  کے  رشتے  دار اپنے  اپنے  گاؤں  سے  وقتاً فوقتاً ان کے  کام میں  ان کی مدد کے  لئے  آتے  تھے  اور ہر بار سات دن تک ان کی مدد کرتے  تھے۔

26 لیکن چار قائد کو جنہیں  دربانوں  کا نگراں  کار رکھا گیا تھا وہ لا وی تھے  اور ان کا کام خدا کے  گھر کے  کمروں  اور خزانوں  کا دیکھ بھال کرنا تھا۔

27 وہ رات ہیکل کے  آس پاس کے  علاقے  میں  بِتاتے  تھے  کیونکہ ان کا کام اس کی پہرے  داری کرنا تھا اور ہر صبح اسے  کھولنے  کا کام بھی انہیں  لوگوں  کا تھا۔

28 ان میں  سے  کچھ ہیکل کے  کام کے  لئے  جو برتن تھے  اس کا نگراں  کار تھا۔ وہ اس طشتریوں  کو اس وقت گنتے  تھے  جب وہ اندر لاتے  تھے  اور اس وقت بھی گنتے  جب اسے  باہر کئے  جاتے  تھے۔

29 ان میں  سے  کچھ فرنیچر اور دوسری پاک چیزوں  آٹے   مئے   تیل بخور اور مصالحوں  کے  نگراں  کار تھے۔

30 لیکن صرف کاہن ہی مصالحوں  کو ملانے  کا کام کیا کرتے  تھے۔

31 متنیاہ نام کا ایک لا وی جو سلوم قورحی کا پہلو ٹھا بیٹا تھا نذرانہ کے  لئے  پکائے  جانے  وا لی روٹی کا نگراں  کار تھا۔

32 کچھ قہاتی مقدس روٹی پکانے  کے  نگراں  کار تھے  جسے  کہ سبت کے  دن میز پر رکھی جا تی تھی۔

33 یہ سب گلوکار تھے  جو کہ لا وی خاندانوں  کے  قائدین تھے  اور ہیکل کے  کمروں  میں  رہتے  تھے   وہ دوسرے  کاموں  سے  مستشنٰی تھے  کیونکہ دن اور رات لگاتار ان کا کام تھا۔

34 یہ سب لا وی خاندانوں  کے  قائدین تھے۔ یہ اپنے  خاندانی تاریخ کے  مطابق قائدین تھے۔ اور وہ یروشلم میں  رہتے  تھے۔

35 یعی ایل جبعون کا باپ تھا۔ وہ جبعون شہر میں  رہتا تھا۔اس کی بیوی کا نام معکہ تھا۔

36 یعی ایل کا بڑا بیٹا عبدون تھا دوسرے  بیٹے  ضور قیس بعل نیر ناداب

37 جدور اخیو ذکریا اور مقلوت تھے۔

38 مقلوت شمعام کا باپ تھا۔ وہ سب اپنے  رشتے  داروں  کے  قریب یروشلم میں  رہتے  تھے۔

39 نیر قیس کا باپ تھا۔ قیس ساؤل کا باپ تھا اور ساؤل یونتن ملکیشوع ابینداب اور اشبعل کا باپ تھا۔

40 یونتن کا بیٹا مریبعل تھا۔ مریبعل میکاہ کا باپ تھا۔

41 میکاہ کے  بیٹے  : فیتون ملک تحریح اور آخز تھے۔

42 آخز یعدہ کا باپ تھا یعدہ یعرہ کا با پ تھا۔ یعرہ علمت عزماوت اور زمری کا باپ تھا۔ زمری موضا کا باپ تھا۔

43 موضا بنعہ کا باپ تھا۔ رفایہ بنعہ کا بیٹا تھا۔ الیعسہ رفایہ کا بیٹا تھا۔ اور اصیل الیعسہ کا بیٹا تھا۔

44 اصیل کے  چھ بیٹے  تھے۔ ان کے  نام : عزریقام بوکرو اسماعیل سفر یاہ عوبدیاہ اور حنان تھے۔ یہ سب اصیل کے  بیٹے  تھے۔

 

 

 

باب:  10

 

 

 

1 فلسطینی لوگ بنی اسرائیلیوں  کے  خلاف لڑے۔ بنی اسرائیلی بھاگ گئے۔ ان میں  سے  کئی اسرائیلی جلبوعہ کی پہاڑی پر مارے  گئے۔

2 فلسطینیوں  نے  ساؤل اور اس کے  بیٹوں  کا پیچھا کیا۔اور انہوں  نے  ساؤل کے  بیٹوں  یو تن ابینداب اور ملکیشوع کو مار ڈالا۔

3 ساؤل کے  اطراف گھمسان کی لڑائی چلی۔ تیر انداز نے  تیر چلا کر ساؤل کو زخمی کر دیا۔

4 تب ساؤل نے  اپنے  اسلحہ بردار سے  کہا ” اپنی تلوار باہر کھینچو اور مجھے  مار ڈالو ورنہ یہ نا مختون اجنبی آئیں  گے  اور میرے  ساتھ برا سلوک کریں  گے۔ ” لیکن ساؤل کا اسلحہ بردار ایسا کرنے  سے  انکار کیا کیوں  کہ وہ ڈر گیا۔ تب ساؤل نے  اپنی تلوار لی اور اس کی نوک پر گر کر مر گیا۔

5 جب اسلحہ بردار نے  دیکھا کہ ساؤل مر گیا تو اس نے  بھی اپنے  آپ  کو اس طرح سے  مار ڈالا۔

6 اسی طرح ساؤل اور اس کے  تینوں  بیٹے  اور اس کا پورا خاندان ایک ساتھ ہی مر گئے۔

7 وہ سارے  اسرائیلی جو وادی میں  رہ رہے  تھے  اس نے  دیکھا کہ ان کی فوج بھا گ گئی اور ساؤل اور ان کے  بیٹے  مر گئے  تھے۔ وہ لوگ بھی شہروں  کو چھوڑے  اور بھا گ گئے۔ تب فلسطینی لوگ آئے  اور وہاں  رہے۔

8 دوسرے  دن فلسطینی لوگ مرے  ہوئے  لوگوں  کی قیمتی چیزیں  لینے  آئے۔ انہوں  نے  ساؤل اور اس کے  بیٹوں  کو مرا ہوا جلبوعہ کی پہاڑی پر پایا۔

9 ان لوگوں  نے  ان کے  زرہ بکتر کو اتارے  اور اس کے  سر کولے  لئے۔ وہ اپنے  قاصدوں  کو سارے  ملک میں  اس خوشخبری کو اپنے  بتوں  اور اپنے  لوگوں  میں  اعلان کر کے  لئے  بھیجے۔

10 فلسطینیوں  نے  ساؤل کے  زرہ بکتر کو ان کے  جھوٹے  خداؤں  کے  گھر میں  رکھا اور ساؤل کے  کھو پڑی کو دجون کے  گھر میں  ٹھونک دیا۔

11 یبیس جِلعاد کے  رہنے  والے  تمام لوگوں  نے  وہ سبھی باتیں  سُنی جو فلسطینی لوگوں  نے  ساؤل کے  ساتھ کی تھی۔

12 اور سبھی بہادر آدمی  گئے  اور ساؤل اور اس کے  بیٹوں  کی لاشوں  کو یبیسلے  آئے۔ انہوں  نے  ساؤل اور اس کے  بیٹے  کی ہڈیوں  کو یبیس میں  بلوط کے  درخت کے  نیچے  دفنا دیئے۔ تب انہوں  نے  سات دنوں  تک روزہ رکھے۔

13 ساؤل مر گیا کیوں  کہ وہ خداوند کا وفا دار نہ تھا۔ اور کیوں  کہ ساؤل نے  خداوند کے  احکام کی تعمیل نہ کی تھیں  اور عاملوں  سے  رابطہ کیا تھا۔

14 کیوں  کہ اس نے  خداوند سے  مشورہ تلاش نہیں  کیا خداوند نے  اسے  مار ڈالا اور سلطنت کو یسی کے  بیٹے  داؤد کے  حوالے  کر دیا۔

 

 

 

باب:  11

 

 

1 سبھی بنی اسرائیل حبرون شہر میں  داؤد کے  پاس آئے۔ انہوں  نے  داؤد سے  کہا ” ہم تمہارے  ہی گوشت اور خون ہیں۔

2 یہاں  تک کہ جب ساؤل بادشاہ تھا اس وقت بھی تم نے  اسرائیل کی جنگ میں  رہنمائی کی۔ اور خداوند تمہارے  خدا نے  تجھ سے  کہا ” تم میرے  بنی اسرائیلیوں  کے  چرواہے ہو گے۔ تم میرے  بنی اسرائیلیوں  کے  حکمراں  ہو گے۔ ”

3 اسرائیل کے  تمام بزرگ حبرون شہر میں  بادشاہ کے  پاس آئے۔ داؤد نے  ان کے  ساتھ حبرون میں  خداوند کے  سامنے  ایک معاہدہ کیا۔ قائدین نے   اسے  اسرائیل کے  بادشاہ کے  طور پر مسح کیا ٹھیک جیسا کہ خداوند نے  سموئیل کے  ذریعہ کہا۔

4 داؤدا ور سبھی بنی اسرائیل شہر یروشلم گئے۔ اس وقت یروشلم کو یبوس بھی کہا جاتا تھا۔ اور یبوسی لوگ وہاں  رہتے  تھے  :

5 یبوس شہر کے  رہنے  والے  لوگوں  نے  داؤد سے  کہا ” تم ہمارے  شہر کے  اندر داخل نہیں  ہو سکتے  ہو۔” پھر بھی داؤد صیون کے  قلعہ پر قبضہ کر لیا ( جو کہ اب داؤد کا شہر کہلاتا ہے  )۔

6 داؤد نے  کہا ” وہ شخص جو یبوسی لوگوں  پر حملہ کرنے  میں  رہنمائی کرے  گا وہ میری فوج کا سپہ سالار ہو گا۔” اور یوآب جو کہ ضرویاہ کا بیٹا تھا حملہ کی رہنمائی کی اور اس لئے  وہ فوج کا سپہ سالار بن گیا۔

7 تب داؤد قلعہ میں  رہنے  لگا اسی لئے  اس کا نام شہر داؤد ہوا۔

8 داؤد نے  قلعہ کے  اطراف ملّو سے  گھرے  ہوئے  دیوار تک شہر بنوائے  یوآب نے باقی شہر کی مرمّت کی۔

9 داؤد عظیم سے  عظیم ہوتا گیا۔ کیوں  کہ خداوند قادر مطلق ان کے  ساتھ تھا۔

10 یہ فہرست قائدین کی ہے  جو داؤد کے  خاص سپاہیوں  کے  اوپر متعین تھے۔ یہ بہادر داؤد کے  ساتھ اس کی بادشاہت میں  بہت طاقتور بن گئے  تھے۔ انہوں  نے  اور بنی اسرائیلیوں  نے  داؤد کی مدد کی اور اس کو بادشاہ بنایا یہ ایسے  ہی ہوا جیسا خدا نے  کہا تھا۔

11 یہ فہرست داؤد کے  مخصوص سپاہیوں  کے  سرداروں  کی ہے  : حکونی یسو بعام رتھ کے  عہدیداروں  کا سپہ سالار تھا۔ اس نے  اپنے  بھالے  کو بیک وقت ۳۰۰ آدمیوں  کو مار نے  میں  استعمال کیا۔

12 اس کے  بعد مورچہ میں  اخوخ خاندان کے  دو دو کا بیٹا الیعزر تھا وہ تین جانبازوں  میں  سے  ایک تھا۔

13 الیعزر فسد میم میں  داؤد کے  ساتھ تھا۔ جس وقت کہ فلسطینی جنگ کے  لئے  جمع ہوئے  تھے۔ اس جگہ جو سے  بھرا ہوا ایک کھیت تھا یہ وہی جگہ ہے  جہاں  اسرائیلی لوگ فلسطینی لوگوں  سے  بھا گے  تھے۔

14 لیکن وہ تین جانباز اس کھیت کے  بیچ جم کر کھڑے  ہو گئے  اور فلسطینیوں  کو ہراتے  ہوئے  اس کا بچاؤ کیا۔ اور اس طرح خداوند نے  اسرائیلیوں  کے  لئے  بڑی فتح لا ئی۔

15 تیس جانبازوں  میں  سے  تین نیچے  چٹانوں  پر عدلام کے  غار میں  داؤد کے  پاس گئے  جب کے  فلسطینی رفائیم کی وادی میں  چھاؤنی ڈالے  ہوئے  تھے۔

16 دوسرے  وقت داؤد قلعہ میں  تھا اور فلسطینی فوج کا ایک گروہ بیت اللحم میں  تھا۔

17 داؤد پیا سا تھا اس لئے  اس نے  کہا ” میں  چاہتا ہوں  کہ کوئی تھوڑا پانی بیت اللحم کے  پھا ٹک کے  نزدیک کے  کنویں  سے  میرے  پینے  کے  لئے  لا سکتا ہے۔ ”

18 اس لئے  تین جانبازوں  نے  فلسطینی چھاؤنی سے  ہوتے  ہوئے  اپنے  راستے  پر لڑے  اور بیت اللحم کے  پھا ٹک کے  قریب کے  کنویں  سے  پانی لئے  اور اس پانی کو داؤد کے  پاس لے  آئے  لیکن اس نے  اس پانی کو پینے  سے  انکار کیا۔ اس نے  اس پانی کو خداوند کے  لئے  نذرانے  کے  طور پر زمین پر انڈیل دیا۔

19 داؤد نے  کہا ” میں  اپنے  خدا کے  سامنے  قسم کھاتا ہوں  کہ میں  یہ نہیں  پیوں  گا۔ اِن آدمیوں  نے  اپنی زندگیوں  کو خطرے  میں  ڈالا اور یہ پانی لے  آئے۔ اگر میں  اس پانی کو پیتا ہوں  تو یہ ان لوگوں  کے  خون پینے  کے  برابر ہو گا۔” اس طرح کے  کام تین جانبازوں  کے  ذریعہ لئے  گئے۔

20 یوآب کا بھائی ابیشے  تین جانبازوں  کا قائد تھا۔ اس نے  تین سو آدمیوں  کے  خلاف اپنے  بھالے  سے  لڑ کر ان کو مار ڈالا تھا۔ وہ تین جانبازوں  کی طرح مشہور تھا۔

21 ان تینوں  جانبازوں  سے  دوگنا زیادہ اعزاز دیا گیا تھا اور اس لئے  وہ ان کا سپہ سالار بن گیا لیکن پھر بھی ان تینوں  جانبازوں  میں  سے  نہیں  تھا۔

22 قبضیل کے  یہویدع کا بیٹا بنا یاہ ایک بہادر آدمی  تھا۔ جس نے  بہادری کے  بہت سارے  کام انجام دیئے  اس نے  موآب کے  دو بہترین جنگجو کو ہلاک کر ڈالا۔ ایک دن جب برف گر رہی تھی تب وہ زمین کی ایک غار میں  داخل ہوا اور ایک شیر کو مار ڈالا۔

23 اور اس نے  ایک قد آور مصری کو بھی مار ڈالا وہ آدمی  ساڑھے  سات فیٹ لمبا تھا۔ اور اس کے  ہاتھ میں  جو لا ہے  کے  ایک بڑے  ڈنڈے  کی طرح ایک بھا لا بھی تھا اور جبکہ بنایاہ کے  پاس صرف ایک لا ٹھی تھی۔بنایاہ نے  مصری کے  پاس سے  بھا لا چھین لیا اور انہوں  نے  مصری کے  بھالے  کا استعمال کیا اور اسے  مار ڈالا۔

24 یہویدع کا بیٹا بنایاہ نے  اس طرح کے  بہادری کے  کارنامے  کئے۔ وہ ان تین جانبازوں  کی طرح مشہور تھا۔

25 وہ تیس جانبازوں  سے  زیادہ مشہور ہو گیا۔لیکن وہ تین جانبازوں  میں  سے  ایک نہیں  تھا۔ داؤد نے  اسے  اپنے  محافظ دستوں  کا نگراں  کار بنایا۔

26 تیس جنگجو اس طرح تھے  : عساہیل جو یو آب کا بھائی تھا بیت اللحم کے  دو دو کا بیٹا الحنان

27 سموت ہر وری خلس فلونی

28 تقوعی کے  عقیس کا بیٹا عیرا عنتوتی کا عزر

29 حو ساتی لوگوں  میں  سے  سبکی اخوخی سے  عیلی

30 نطوفاتی سے  مہری نطوفاتی کا بعنہ کا بیٹا حلد

31 بنیمین کے  جبعہ سے  ریبی کا بیٹا اتی بنایاہ فرعاتونی

32 جعس کے  نالوں  سے  حوری عرباتی سے  ابی ایل

33 بحرومی لوگوں  میں  سے  عزماوت سعلبونی لوگوں  میں  سے  الیحبا

34 جزونی کے  لوگوں  میں  سے  ہشم کے  بیٹے   سجی کا بیٹا یونتن یونتن ہراری لوگوں  میں  سے  تھا۔

35 سکار کا بیٹا اخی آم ہراری لوگوں  میں  سے  سکار کا بیٹا اخی آم اور کا بیٹا الفال

36 مکیراتی کے  لوگوں  میں  سے  حفر فلونی لوگوں  میں  سے  اخیاہ

37 کرملی لوگوں  میں  سے  حصرو ازبی کا بیٹا نفری

38 ناتن کا بھائی یوئیل حاجری کا بیٹا منبحار

39 عمونی لوگوں  سے  صلق بیروت کے  لوگوں  سے  ضرویاہ کا بیٹا یو آب کا ہتھیار لے  جانے  وا لا نحری

40 اتری لوگوں  میں  سے  عیرا اتری لوگوں  میں  سے  جرایب

41 حتّی لوگوں  سے  اوریاہ اخلی کا بیٹا زبد

42 رُوبنی شیزا کا بیٹا عدنیہ جو رو بنیوں  کا قائد تھا۔ اور وہ تیس اس کے  ساتھ تھے۔

43 معکہ کا بیٹا حنان متنی کے  لوگوں  سے  یہوسفط

44 عزُیاہ عستاراتی لوگوں  سے   عرو عیر کے  حو تام کے  بیٹے  سماع اور یعی ایل

45 یدیع ایل سمری کا بیٹا اور اس کا بھائی تیصی لوگوں  سے  یو خا

46 محاوی لوگوں  سے  الی ایل النعم کے  بیٹے  یر یبائی اور یوساویاہ موآبی لوگوں  سے  یتمہ

47 مضو بائی لوگوں  میں  سے  الی ایل عوبید اور یعسی ایل۔

 

 

 

 

باب:  12

 

 

1 یہ ان آدمیوں  کی فہرست ہے  جو داؤد کے  پاس آئے  جب وہ سقلاج میں  تھا۔ جہاں  وہ قیس کے  بیٹے  ساؤل سے  چھپ رہا تھا۔ وہ ان جنگجوؤں  میں  سے  تھے  جنہوں  نے  جنگ میں  داؤد کی مدد کی تھی۔

2 وہ لوگ تیر انداز تھے  جو کہ تیر چلاس کتے  تھے  اور اپنے  دائیں  یا بائیں  ہاتھ سے  پتھر پھینک سکتے  تھے۔ وہ لوگ بادشاہ ساؤل کے  آدمی  تھے  جو کہ بنیمین کے  قبیلہ سے  تھے۔ وہ لوگ یہ تھے  :

3 جبعاتی سماعہ کے  بیٹے  اخیعزر جو ان لوگوں  کا سردار اور یو آس عزماوت کے  بیٹے  یزئیل اور فلط عنتونی براکہ اور یا ہو۔

4 جبعونی اسماعیہ جو تیس جانبازوں  میں  سے  تھا اور تیس جانبازوں  کا سپہ سالار تھا۔ یرمیاہ یحزی ایل یوحنان اور جدورتی یو زو باد

5 العوزی یریموت بعلیاہ اور سمر یاہ حروفی سفطیاہ

6 القانہ یسیاہ عزرائیل یو عز اور یسو بعام یہ تمام قورحی کے  خاندانی گروہ سے  تھے

7 یو عیلہ اور زبدیاہ جو جدور شہر کے  یرو حام کے  بیٹے  تھے۔

8 جاد کے  خاندانی گروہ کے  کچھ بہادر سپاہیوں  کو جنگی ترتیب دی گئی تھی۔ وہ ریگستانی قلعہ میں  داؤد کے  پاس گئے  انہیں  ڈھال اور برچھوں  سے  ترتیب دی گئی تھی۔ وہ شیر کی طرح خطرناک تھے  اور وہ ہرن کی طرح پہاڑوں  پر دوڑ سکتے  تھے۔

9 عزرا ان لوگوں  کا قائد تھا عبدیاہ دوسرے  درجہ کا تھا جبکہ ایلیاب تیسرے  درجہ کا تھا۔

10 مسمنّہ چوتھے   یرمیاہ پانچویں۔

11 عتّی چھٹے   الی ایل ساتویں۔

12 یو حنا آٹھویں ا یلز باد نویں۔

13 یرمیاہ دسویں  اور مکبانی گیارہویں  درجہ کا تھا۔

14 وہ لوگ جادی لوگوں  کے  قائد تھے۔ وہ کم سے  کم ایک سو کا سپہ سالار اور زیادہ سے  زیادہ ایک ہزار کا سپہ سالار ہوتا تھا۔

15 یہ سب دریائے  یردن کے  پار سال کے  پہلے  مہینے  میں  اس وقت گئے  تھے  جب یہ اپنے  کناروں  سے  اوپر بہہ رہا تھا۔ انہوں  نے  وادیوں  میں  رہنے  والے  تمام لوگوں  کو مشرق اور مغرب میں  بھگا دیا۔

16 بنیمین اور یہوداہ خاندان کے  دوسرے  لوگ بھی داؤد کے  پاس قلعہ میں  آئے۔

17 داؤد ان سے  ملنے  باہر گیا۔اور اس نے  کہا ” اگر تم لوگ سلامتی کے  ساتھ میری مدد کرنے  آئے  ہو تو میں  تم لوگوں  کا استقبال کرتا ہوں  میرے  ساتھ رہ سکتے  ہو۔ لیکن اگر تم میرے  دشمنوں  کے  لئے  مجھ سے  دغا کرنے  کے  لئے  آئے  ہو جبکہ میں  نے  تمہارا کچھ بُرا نہیں  کیا ہے۔ تو ہمارے  اجداد کا خدا دیکھے  تم نے  کیا کیا اور سزا دے۔ ”

18 تب عماسی پر رُوح نازل ہوئی جو تیس کا قائد تھا اور کہا : ” داؤد! ہم تمہارے  لئے  ہیں ! یسّی کے  بیٹے  ہم تمہارے  ساتھ ہیں۔تمہارے  ساتھ سلامتی ہو! جو تمہاری مدد کریں  ان کے  ساتھ بھی سلامتی ہو کیوں  کہ تمہارا خدا تمہاری مدد کرتا ہے۔ ” تب داؤد نے  ان لوگوں  کا استقبال کیا اور انہیں  اپنی فوج کا سپہ سالار مقرر کیا۔

19 منسی کے  خاندانی گروہ کے  کچھ آدمی  گئے  اور وہ داؤد کے  ساتھ شامل ہوئے۔ جب وہ فلسطینی کے  ساتھ ساؤل سے  لڑنے  گیا۔ بہر حال ان لوگوں  نے  فلسطینیوں  کی مدد نہیں  کی۔کیونکہ بحث و مباحثہ کے  بعد فلسطینی قائدوں  نے  یہ کہتے  ہوئے  داؤد کو واپس بھیج دیا : ” اگر داؤد واپس اپنے  آقا ساؤل کے  پاس جاتا ہے  تو ہم لوگوں  کو اپنا سرکٹوانا پڑے  گا! ”

20 یہ منسی کے  لوگ تھے  جو داؤد کے  ساتھ اس وقت شامل ہوئے  جب وہ صقلاج گئے  : عدنہ یوزباد یدائیل میکا ئیل یوزباد ایلیہو اور ضلتی وہ سبھی دستہ کے  ہزاروں  کے  قائد تھے  جو منسی سے  تعلق رکھتے  تھے۔

21 انہوں  نے  داؤد کی چھا پہ مار جماعت کے  خلاف لڑنے  کے  لئے  مدد کی کیوں  کہ وہ سب کے  سب بہادر سپاہی اور فوجی عہدیدار تھے۔

22 دن بدن زیادہ سے  زیادہ لوگ داؤد کی مدد کے  لئے  پہنچتے  رہے  جب تک کہ فوجی چھاؤنی خدا کی چھاؤنی کی طرح بڑی نہ ہو گئی۔

23 یہ فہرست لڑائی کے  لئے  تیار ہتھیار سے  لیس ان لوگوں  کی ہے  جو حبرون میں  داؤد کے  پاس ساؤل کی بادشاہت اس کے  حوالے  کرنے گئے   ٹھیک جیسا کہ خداوند نے  کہا تھا۔

24 یہوداہ کے  خاندانی گروہ سے  ۸۰۰،۶ آدمی  جنگ کے  لئے  تیار تھے۔ وہ بھالے  اور ڈھال لئے  ہوئے  تھے۔

25 شمعون کے  خاندانی گروہ سے  ۱۰۰،۷ آدمی  تھے۔ وہ بہادر سپاہی جنگ کے  لئے  تیار تھے۔

26 لا وی کے  خاندانی گروہ سے  ۶۰۰۴آدمی  تھے۔

27 وہ ہا رون کے  خاندان کا قائد یہویدع کو ملا کر اور ان کے  ساتھ ۷۰۰ آدمی  تھے۔

28 اور صدوق بھی وہ بہادر نوجوان سپاہی تھا۔ اور اس کے  ساتھ اس کے  خاندان سے  بائیس عہدیدار تھے۔

29 بنیمین خاندانی گروہ سے  ۰۰۰ ۳ آدمی  تھے۔ وہ ساؤل کے  رشتہ دار تھے  اس وقت تک ان کے  اکثر آدمی  ساؤل خاندان کے  وفادار رہے۔

30 افرائیم کے  خاندانی گروہ سے  ۸۰۰،۲۰ آدمی  تھے۔ وہ بہا در سپاہی تھے۔ وہ اپنے  خاندانوں  کے  مشہور آدمی  تھے۔

31 منسی کے  آدھے  خاندانی گروہ کے  ۰۰۰،۸ ۱ آدمی  تھے۔ انہیں  ان کا نام لے  کر جانے  کے  لئے  اور داؤد کو بادشاہ بنانے  کے  لئے  چُنا گیا تھا۔

32 اشکار کے  خاندان سے  ۲۰۰ عقلمند قائدین تھے  وہ اسرائیل کے  لئے  موزوں  وقت پر ٹھیک کام کرنا جانتے  تھے۔ ان کے  رشتہ دار ان کے  ساتھ تھے  اور ان کے  حکم کے  تابع تھے۔

33 زبولون کے  خاندانی گروہ سے  ۰۰۰،۵۰ تربیت یافتہ آدمی  تھے  وہ ہر قسم کے  ہتھیار کے  استعمال میں  ماہر تھے۔ جو کہ ایک رائے  ہو کر آئے  تھے۔

34 نفتالی کے  خاندانی گروہ سے  ۰۰۰،۱ آدمی  تھے  ان کے  پاس ۰۰۰،۳۷ آدمی  ڈھال اور بھالوں  سے  لیس تھے۔

35 دان کے  خاندانی گروہ سے  ۶۰۰،۲۸ آدمی  جنگ کے  لئے  تیار تھے۔

36 آشر کے  خاندانی گروہ سے  ۰۰۰،۴۰ تربیت یافتہ سپاہی جنگ کے  لئے  تیار تھے۔

37 دریائے  یردن کے  مشرقی جانب سے  رُوبن جاد اور منسّی کے  آدھے  خاندان سے  ۰۰۰،۱۲۰ آدمی  تھے  جو کہ ہر قسم کے  ہتھیار سے  لیس تھے۔

38 وہ تمام لڑا کے  آدمی  جنگ کی شکل میں  جمع ہوئے   وہ حبرون شہر میں  داؤد کو سارے  اسرائیل کا بادشاہ بنانے  کے  لئے  پوری طرح تہیہ کر کے  آئے  تھے۔ اسرائیل کے  دوسرے  لوگ بھی ایک رائے  ہو کر داؤد کو بادشاہ بنانے  کے  لئے  آئے۔

39 ان لوگوں  نے  داؤد کے  ساتھ حبرون میں  تین دن گذارے  وہ کھائے  پئے  کیوں  کہ ان کے  رشتے  داروں  نے  ان کے  لئے  کھانا بنا یا تھا۔

40 یہاں  تک کہ ان کے  پڑوسی بھی جو کہ اشکار زبولون اور نفتالی کے  تھے  گدھوں  پر خچروں  پر اونٹوں  پر اور بیلوں  پر کھانا لے  آئے۔ وہاں  بہت زیادہ آٹا انجیر کے  ٹکڑے   کشمش مئے   تیل مویشی اور بھیڑ تھے  اس لئے  اسرائیل میں  خوشی تھی۔

 

 

 

 

باب:  13

 

 

1 داؤد نے  ان سبھی عہدیداروں  سے  جو ہزاروں  اور سیکڑوں  کے  سپہ سالار تھے  رابطہ قائم کیا۔

2 داؤد نے  اسرائیل کی پوری اجلاس سے  کہا : ” اگر تم محسوس کرتے  ہو کہ یہ اچھا ہے  اور اگر یہ خداوند ہمارا خدا کی طرف سے  ہے  تب ہمیں  اسرائیل کے  ہر علاقے  میں  رہنے  والے  ہمارے  بھا ئیوں  کے  ساتھ ہی ساتھ کاہنوں  اور ان کے  شہروں  اور چراگاہوں  میں  رہنے  والے  لاویوں  میں  قاصدوں  کو بھیجنے  دو۔تاکہ وہ ہم میں  شامل ہو سکیں۔

3 ہمیں  ہمارے  خدا کے  معاہدہ کے  صندوق واپس لانے  دو۔ کیونکہ ہم لوگوں  کو ساؤل کے  دورِ حکومت میں  رد کر دیا تھا۔

4 اور سارے  اسرائیل ایسا کرنے  کے  لئے  راضی ہو گئے۔ کیونکہ تمام لوگوں  نے  خیال کیا تھا کہ ایسا کرنا صحیح ہے۔ ”

5 اور اس لئے  داؤد نے  مصر کو سیحور دریا سے  حمات کے  شہر تک تمام بنی اسرائیلیوں  کو قریت یعریم شہر سے  معاہدہ کے  صندوق کو لانے  کے  لئے  جمع کیا۔

6 داؤد اور سارے  اسرائیلی یہوداہ کے  بعلہ ( قریت یعریم ) کو خدا کا صندوق خداوند جو کروبی فرشتوں  کے  اوپر بیٹھتے  ہیں  واپس لانے  گئے  یہ یہی صندوق ہے  جسے  خداوند کے  نام سے  پکا را جاتا ہے۔

7 ان لوگوں  نے  معاہدہ کے  صندوق کو ابینداب کے  گھر سے  ایک نئی گاڑی میں  لا یا۔عزّا اور اخیو گاڑی ہانک رہے  تھے۔

8 داؤد اور سبھی بنی اسرائیل پورے  جوش و خروش کے  ساتھ تقریب منا رہے  تھے۔ وہ لوگ گا رہے  تھے  اور بربط ستار ڈھول مجیرا اور بگل کے  ساتھ موسیقی بجا رہے  تھے۔

9 وہ کیدون کی کھلیان میں  آئے  گاڑی کھینچنے  والے  بیلوں  کو ٹھو کر لگی عزا نے  معاہدہ کے  صندوق کو سنبھالنے  کے  لئے  اپنے  ہاتھ آگے  بڑھائے۔

10 خداوند عزا پر بہت غصہ ہوا۔خداوند نے  عزا کو مار ڈالا کیوں  کہ اس نے  صندوق کو چھو لیا تھا۔ اس لئے  وہ خدا کے  سامنے  مر گیا۔

11 داؤد غصّہ ہوئے  کیوں  کہ خداوند نے  اپنا غصہ عزا پر دکھا یا۔ اس لئے  اب تک وہ جگہ ” پرض عزّا” سے  جانی جا تی ہے۔

12 داؤد اس دن خدا سے  ڈر گیا۔ اور اس نے  کہا "میں  معاہدہ کے  صندوق کو یہاں  اپنے  پاس کیسے  لا سکتا ہوں ؟ ”

13 اس لئے  داؤد نے  معاہدہ کے  صندوق کو اپنے  ساتھ شہر داؤد نہیں  لے  گیا۔ اس کے  بجائے  اس نے  معاہدہ کے  صندوق کو عوبید ادوم کے  گھر پر رکھا۔ عوبید ادوم جاتی لوگوں  میں  سے  تھا۔

14 اس لئے  معاہدہ کا صندوق عوبید ادوم کے  خاندان کے  ساتھ اس کے  گھر میں  تین مہینے  رہا۔اور خداوند نے  عوبید ادوم کے  خاندان کو اور اس کے  یہاں  جو کچھ بھی اس کو فضل عطا کیا۔

 

 

 

 

باب:  14

 

 

 

1 حیرام صور شہر کا بادشاہ داؤد کے  پاس خبر رسانوں  کو بھیجا۔ حیرام نے  بلوط کے  تختے   سنگتراشوں  اور بڑھئی کو داؤد کا گھر بنانے  کے  لئے  بھیجا۔

2 اس لئے  داؤد کو محسوس ہوا کہ خداوند نے  اسے  اسرائیل کے  اوپر بادشاہ قائم کیا ہے  کیوں  کہ اس نے  اپنی سلطنت کو اپنے  لوگ اسرائیل کے  لئے  طاقتور بنا یا۔

3 داؤد نے  یروشلم میں  بہت سی عورتوں  کے  ساتھ شادی کی اور اس کے  بہت سے  بیٹے  اور بیٹیاں  ہوئیں۔

4 یہ داؤد کی اولاد کے  نام ہیں  جو یروشلم میں  پیدا ہوئیں  ‘ سموع سوباب ناتن سلیمان

5 ابحار اسوع الفلط

6 نوحہ نفج یفیعہ

7 الیسمع بعلیدع الیفلط۔

8 فلسطینی لوگوں  نے  سُنا کہ داؤد کو اسرائیل کا بادشاہ کے  طور پر مسح کیا گیا ہے۔ اس لئے  تمام فلسطینی لوگ داؤد کی کھوج میں  گئے۔ داؤد نے  اس بارے  میں  سنا اور وہ ان لوگوں  کے  روبرو ہونے  کے  لئے  باہر گئے۔

9 فلسطینیوں  نے  رفائیم کی وادی پر دھاوا بو لا۔

10 داؤد نے  خدا سے  پو چھا ” اگر میں  فلسطینی لوگوں  کے  خلاف جاؤں  تو کیا تو مجھے  انہیں  شکست دینے  میں  مدد کرے  گا؟ ” تب خداوند نے  داؤد کو جواب دیا ” جاؤ میں  تمہیں  فلسطینی لوگوں  کو شکست دینے  میں  مدد کروں  گا۔

11 اس لئے  داؤد اور اس کے  آدمی  بعل پراضیم کے  شہر تک گئے  اور وہاں  داؤد نے  فلسطینی لوگوں  کو شکست دی۔داؤد نے  کہا ” خدا نے  میرے  ہاتھ سے  میرے  دشمنوں  کو توڑ ڈالا ویسے  ہی جیسے  پانی ٹوٹے  ہوئے  باندھ سے  پھوٹ پڑتا ہے۔ ” اس لئے  اس جگہ کا نام بعل پراضیم ہے۔

12 فلسطینی لوگوں  نے  ان کے  بُتوں  کو بعل پراضیم میں  چھوڑا۔داؤد نے  اپنے  آدمیوں  کو حکم دیا کہ وہ ان بتوں  کو جلا دے۔

13 فلسطینیوں  نے  رفائیم کی وادی پر پھر سے  دھاوا بو لا۔

14 اس لئے  داؤد نے  پھر خدا سے  رہبری کی درخواست کی اور خدا نے  ان سے  کہا ” ان پر سیدھا حملہ مت کر و بلکہ ان کے  چاروں  طرف جاؤ اور اس طرف سے  ان کے  پاس بڑھو جہاں  بلسان درخت ہو۔

15 اور جب تمہارا پہریدار بلسان کے  درخت کے  چوٹیوں  سے  بڑھنے  کی آواز سنے  گا۔ تو لڑائی میں  کود جانا۔ میں  تم سے  پہلے  فلسطینیوں  کو ہرانے  جاؤں  گا۔”

16 داؤد نے  وہی کیا جیسا کہ خدا نے  حکم دیا اور ان لوگوں  نے  فلسطینیوں  کو جبعون سے  جزر تک شکست دی۔

17 اس طرح سے  داؤد تمام ملکوں  میں  مشہور ہوا۔ خداوند نے  تمام قوموں  کو اس سے  ڈرا دیا۔

 

 

 

باب:  15

 

 

 

1 داؤد نے  شہر داؤد میں  اپنے  لئے  ایک محل بنوایا اور اس نے  معاہدہ کے  صندوق کے  لئے  ایک جگہ بنا ئی۔اور اس کے  لئے  ایک خیمہ ڈالا۔

2 تب داؤد نے  کہا ” صرف لاوی لوگوں  کو معاہدہ کے  صندوق کولے  جانے  کی اجازت ہے۔ خداوند نے  انہیں  معاہدہ کے  صندوق کولے  جانے  کے  لئے  اور ہمیشہ خدمت کے  لئے  چُنا ہے۔ ”

3 تب داؤد نے  معاہدہ کے  صندوق کوجسے  اس نے  اس کے  لئے  تیار کی تھی اس جگہ لے  جانے  کے  لئے  سبھی بنی اسرائیلیوں  کو یروشلم میں  جمع کیا۔

4 داؤد نے  ہارون اور لاویوں  کی نسلوں  کو جمع کیا۔

5 قہات کی نسلوں  سے  اور یل کے  ساتھ جو کہ ان کا قائد تھا ۱۲۰ لوگ تھے۔

6 دوسو بیس لوگ مراری کے  خاندانی گروہ سے  تھے  عسایاہ ان کا قائد تھا۔

7 ایک سو تیس لوگ جیر شون کے  خاندانی گروہ سے  تھے۔ یوئیل ان کا قائد تھا۔

8 دو سو آدمی  الیصفن کے  خاندانی گروہ سے  تھے۔ سمعیاہ ان کا قائد تھا۔

9 اَسّی لوگ جیر شون کے  خاندانی گروہ سے  تھے  الی ایل ان کا قائد تھا۔

10 ایک سو بارہ لوگ عزی ایل کے  خاندانی گروہ سے  تھے  عمّینداب ان کا قائد تھا۔

11 تب داؤد نے  صدوق اور ابی یاتر کاہنوں  سے  کہا کہ وہ ان کے  پاس آئیں۔داؤد نے  اوری ایل عسایاہ یوئیل سمعیاہ اور عمّینداب لاویوں  کو بھی اپنے  پاس بُلا یا۔

12 اس نے  کہا ” تم لوگ لا وی خاندانوں  کے  قائدین ہو اور تمہیں  خود کو اور دوسرے  لاویوں  کو مقدّس بنا نا چاہئے۔ تب خداوند اسرائیل کے  خدا کامقدس صندوق کو اس جگہ پر لاؤ جسے  میں  نے  اس کے  لئے  بنائی ہے۔

13 کیونکہ پہلے  ہم لوگ اسے  نہیں  لے  گئے  تھے  اور ہم لوگ خدا سے  نہیں  پو چھے  تھے  کہ اسے  کیسے  کیا جانا چاہئے۔ خداوند ہم لوگوں  کا خدا نے  ہم لوگوں  کو غصّہ دکھا یا تھا۔”

14 تب کاہنوں  اور لاویوں  نے  اپنے  کو پاک کیا جس سے  وہ اسرائیل کے  خداوند خدا کے  صندوق کولے  کر چل سکیں۔

15 لاویوں  نے  بڑے  ڈنڈوں  کے  سہارے  معاہدے  کے  صندوق کو اپنے  کندھوں  پرلے  آیا جیسا کہ موسیٰ نے  خداوند کی ہدایت کے  مطابق حکم دیا تھا۔

16 داؤد نے  لاویوں  کے  قائدین کو ان کے  رشتے  داروں  سے  گلوکاروں  کو بلند آواز اور خوشی کے  ساتھ موسیقی کے  آلات ستار بربط اور مجیرا کا استعمال کر کے  گانے  کے  لئے  بحال کرنے  کے  لئے  کہا۔

17 اس لئے  لاویوں  نے  یوئیل کے  بیٹے  ہیمان اور اس کے  رشتے  داروں  سے  برکیاہ کے  بیٹے  آسف اور ان کے  رشتے  داروں  سے  مراری کی نسلیں  اور قوسیاہ کا بیٹا ایتان

18 اور ان لوگوں  کے  ساتھ ان کے  رشتے  داروں  سے  جو کہ ان کے  مددگار تھے  : زکریاہ یعزی ایل شمیر اموت یحی ایل عنّی الیاب بنایاہ معسیاہ متنیاہ الیفلہو مقنیاہ عوبید ادوم اور یعی ایل۔

19 گلو کار ہیمان آسف اور ایتان کانسہ کے  مجیرے  بجارہے  تھے۔

20 زکریاہ یعز ی ایل شمیرا موت یحی ایل عنّی الیاب معسیاہ اور بنایاہ کو علاموت کے  مطابق ستار بجانے  تھے۔

21 متنیاہ الیفلہو مقنیاہ عوبید ادوم یعی ایل اور عزریاہ کو ستارا شمنیت کے  حکم کے  مطابق بجانا تھا۔ وہ لوگ موسیقی کاروں  کو ہدایت دے  رہے  تھے۔

22 لاوی گلوکاروں  کا قائد کنانیاہ گانے  میں  ہدایت کار تھے  کیوں  کہ وہ گانے  میں  بہت مہارت رکھتا تھا۔

23 برکیاہ اور القانہ معاہدہ کے  صندوق کے  پہریداروں  میں  سے  دو تھے۔

24 کاہن شیبا نیاہ یہوسفط نتنی ایل عماسی زکریاہ بنایاہ اور الیعزر کا کام معا ہدہ کے  صندوق کے  سامنے  چلتے  ہوئے  بگل بجانا تھا۔۔عوبید ادوم اور یحی معاہدہ کے  صندوق کے  دوسرے  محافظ تھے۔

25 داؤد اسرائیل کے  بزرگ ( قائدین ) اور ہزاروں  کے  سپہ سالار خداوند کے  معاہدہ کا صندوق لینے  گئے۔ وہ اسے  عوبید ادوم کے  گھر سے  خوشی میں  باہر لائے۔

26 خدا نے  لاویوں  کی مدد کی جو خداوند کے  معاہدہ کے  صندوق کولے  کر چل رہے  تھے۔ انہوں  نے  سات بیلوں  اور سات مینڈھوں  کا نذرانہ پیش کیا۔

27 داؤد عمدہ کتانی چغّہ پہنے  ہوئے  تھے   گلوکار اور کنانیاہ جو کہ گانے  اور موسیقی کا نگراں  کار تھا وہ بھی کتانی ایفود پہنے  ہوئے  تھے۔

28 اس طرح سبھی بنی اسرائیل خداوند کے  معاہدہ کے  صندوق کو چلاّنے  کی آواز مینڈھے  کے  سینگ کی آواز بگل اور مجیرے  کی آواز کے  ساتھ بر بط اور ستار بجا کر لے  آئے۔

29 جب معاہدہ کا صندوق شہر داؤد میں  پہنچا توساؤل کی بیٹی میکل نے  کھڑ کی سے  جھانک کر دیکھی۔اس نے  بادشاہ داؤد کو ناچتے  اور جشن مناتے  ہوئے  دیکھی اور اس نے  اس کے  تئیں  میں  اپنی ساری عزت و احترام کھو دی۔

 

 

 

 

باب:  16

 

 

 

1 وہ لوگ معاہدہ کا صندوق لے  آئے۔ اور اسے  اس خیمہ کے  اندر رکھا جسے  داؤد نے  اس کے  لئے  تیار کیا تھا۔تب انہوں  نے  خدا کے  سامنے  جلانے  اور ہمدردی کے  نذرانے  پیش کئے۔

2 ہمدردی اور جلانے  کے  نذرانے  کی قربانیاں  ختم ہونے  کے  بعد داؤد نے  خداوند کے  نام پر لوگوں  کو دعائیں  دی۔

3 پھر اس نے  ہر ایکا سرائیلی مرد اور عورت کو ایک رو ٹی ایک ایک کھجور کا کیک اور کشمش دیا۔

4 تب اس نے  خداوند کے  معاہدہ کے  صندوق کے  سامنے  خدمت کے  لئے  کچھ لاویوں  کو چُنا : اعلان کرنے  کیلئے   شکر ادا کرنے  کے  لئے  اور خداوند اسرائیل کے  خدا کی حمد کرنے  کے  لئے۔

5 آسف قائد تھا اور زکریاہ اس کا مددگار تھا۔ دوسرے  لا وی عزی ایل شمیرا موت یحی ایل متیتیاہ الیاب بنایاہ عوبید ادوم اور یعی ایل تھے۔ ان لوگوں  کا کام بربط اور ستار بجانے  کا تھا جبکہ آسف کا مجیرا بجانے  کا کام تھا۔

6 کاہن یحزی ایل کا کام بنایاہ اور ہمیشہ خداوند کے  صندوق کے  سامنے  بگل بجانے  کا تھا۔

7 اس دن داؤد نے  آسف اور اس کے  ساتھیوں  کو پہلی دفعہ حکم دیا کہ وہ خداوند کا شکر ادا کرے۔

8 خداوند کا شکر ادا کرو اس کے  نام کا اعلان کرو قوموں  کے  درمیان اس کے  کارناموں  کا ذکر کرو۔

9 خداوند کے  لئے  گیت گاؤ خداوند کی حمد کے  ترانے  گاؤ۔ اس کے  تمام معجزات کے  متعلق کہو۔

10 خداوند کے  مقدس نام پر فخر کرو ان سبھوں  کو جو خداوند کو تلاش کرتا ہے  خوشیاں  منانے  دو!

11 خداوند اور اس کی طاقت کی تلاش کرو ہمیشہ اس کے  رحم و کرم میں  رہنے  کی خواہش کرو۔

12 ان عجیب و غریب کاموں  کو اس کے  معجزے  اور اس کے  فیصلوں  کو یاد کرو جو اس نے  کیا ہے۔

13 اسرائیل کی اولادیں  اس کی خادم ہیں۔ یعقوب کی نسلیں  اس کے  چُنے  ہوئے  لوگ ہیں !

14 خداوند ہمارا خدا ہے۔ اس کے  فیصلے  پوری زمین پر لا گو ہے۔

15 اس کے  معاہدوں  کو ہمیشہ یاد رکھو۔ اس وعدہ کو جو اس نے  ہزاروں  نا اہلوں  سے  کئے  تھے۔

16 یہ وہ معاہدہ ہے  جسے  خداوند نے  ابراہیم سے  کیا تھا۔ وہ وعدہ جسے  اس نے  اسحاق سے  کیا تھا۔

17 اس نے  اسے  یعقوب کے  لئے  قانون کے  طور پر اور اسرائیل کے  لئے  معاہدہ کے  طور پر ہمیشہ کے  لئے  قائم کیا۔

18 خداوند نے  اسرائیل سے  کہا تھا "میں  کنعان کا ملک تجھے  دوں  گا وعدہ کی ہوئی زمین تمہاری ہو گی۔ ”

19 جب وہ لوگ تعداد میں  تھوڑے  تھے   غیر اہم تھے  اور ملک میں  اجنبی تھے ؟

20 وہ ایک ملک سے  دوسرے  ملک کو بھٹکتے  تھے۔ وہ ایک بادشاہت سے  دوسری بادشاہت کو گئے۔

21 لیکن خداوند نے  کسی کو انہیں  چوٹ پہنچانے  نہ دیا۔ خداوند نے  بادشاہوں  کو ان لوگوں  کے  لئے  خبر دار کیا :

22 ” میرے  چُنے  ہوئے  کو چوٹ نہ پہنچاؤ۔میرے  نبیوں  کو چوٹ نہ پہنچاؤ۔”

23 خداوند کے  بارے  میں  ساری زمین پر گیت گاؤ! ہر روز اپنی نجات کی خوش خبری کا اعلان کرو۔

24 اس کے  جلال کا اعلان قوموں  کے  درمیان کرو اور اس کے  معجزاتی کاموں  کے  بارے  میں  سبھی لوگوں  کو کہو۔

25 خداوند عظیم ہے  اور سب سے  زیادہ حمد کے  لائق ہے۔ اور دوسرے  تمام خداؤں  سے  زیادہ مہیب ہے۔

26 کیوں ؟ کیونکہ تمام دنیا وی خدا صرف بے  قیمت مجسمے  ہیں  لیکن خداوند نے  آسمانوں  کو بنا یا۔

27 شان و شوکت اور جاہ و جلال اسے  گھیرے  ہوئے  ہیں۔

28 قوموں  کے  سبھی خاندانوں  کی تمجید کرو اس کی جلال اور قدرت کی تمجید کرو۔

29 خداوند کے  پُر جلال نام کی تمجید کرو۔ نذرانہ پیش کرو اور اس کے  گھر میں  آؤ۔اس کے  مقدس آ رائش میں  اس کی پرستش کرو۔

30 اے  روئے  زمین کے  تمام لوگو اس کے  آگے  کانپو سچ مچ میں  زمین مضبوطی سے  قائم ہے  اسے  ہلائی نہیں  جا سکتی ہے۔

31 آسمانوں  کو خوشی منانے  دو۔زمین کو خوش ہونے  دو۔انہیں  قوموں  کے  درمیان اعلان کرنے  دو "خداوند بادشاہ ہے ! ”

32 سمندر اور اس میں  بھری ہوئی ساری چیزوں  کو گرجنے  دو۔ بیرون شہر اور اس کی ساری چیزوں  کو خو شی منانے  دو!

33 تب خداوند کے  سامنے  جنگل کے  درخت خوشی سے  گائیں  گے  کیوں  کہ وہ دنیا کا فیصلہ کرنے  کے  لئے  آئے  گا۔

34 خداوند کا شکر ادا کرو کیونکہ وہ اچھا ہے  اس کا پیار ہمیشہ ہمیشہ رہے  گا۔

35 اسے  کہو :” خدا ہم لوگوں  کا نجات دہندہ ہم لوگوں  کو بچا! ہم لوگوں  کو جمع کر اور ان قوموں  سے  ہم لوگوں  کو آزاد کر۔تا کہ ہم لوگ تمہارے  مقدس نام کا شکر ادا کر سکتے  ہیں۔تا کہ ہم لوگ فخر سے  لوگوں  کو کہہ سکیں  کہ تمہاری تعریف کی جائے  گی۔”

36 اسرائیل کے  خداوند خدا کی ہمیشہ ازل سے  ابد تک تعریف ہو۔ تب تمام لوگوں  نے  کہا "آمین” اور خداوند کی حمد کی۔

37 تب داؤد نے  آسف اور اس کے  ساتھیوں  کو وہاں  خداوند کے  معاہدہ کے  صندوق کے  سامنے  چھوڑ دیاتا کہ دن بدن کے  اصولوں  کے  تحت صندوق کے  سامنے  ہمیشہ خدمت کریں۔

38 اور اس نے  عوبید ادوم اور اپنے  ۶۸ ساتھیوں  کو چھوڑ دیا۔ عوبید ادوم جو کہ یدوتون کا بیٹا تھا اور ہوسع دربان تھے۔

39 داؤد نے  کاہن صدوق اور اس کے  ساتھی کاہنوں  کو جبعون کے  اونچے  مقام پر خداوند کے  خیمہ میں  خدمت کرنے  کے  لئے  چھوڑا۔

40 خداوند کی شریعت میں  جو لکھا تھا جو کہ اس نے  اسرائیلیوں  کو دیا تھا اس کے  مطابق جلانے  کے  نذرانہ کی قربان گاہ پر خداوند کے  لئے  جلانے  کا نذرانہ صبح و شام روزانہ پیش کئے۔

41 ” ان لوگوں  کے  ساتھ ہیمان یدوتون اور دوسرے  لوگ تھے  جو کہ نام بنام خداوند کا شکر ادا کرنے  کے  لئے  چُنے  گئے  تھے  کیوں  کہ اس کا پیار ہمیشہ رہے  گا۔

42 "ہیمان اور یدوتون بھی بگل اور مجیرا اور دوسرے  موسیقی کے  آلات کے  ذمّے  دار تھے  جس کا کہ حمد کا ترانہ گانے  میں  استعمال کیا جاتا تھا۔ یدوتون کا بیٹا پھاٹکوں  کی پہریداری کرتے  تھے۔

43 عید کے  بعد تمام لوگ اس جگہ سے  چلے  گئے  ہر ایک آدمی  اپنے  اپنے  گھر چلے  گئے  اور داؤد بھی اپنے  خاندان کو دُعا دینے  کے  لئے  گھر گئے۔

 

 

 

باب:  17

 

 

1 جب داؤد اپنا گھر واپس آئے  تو اس نے  ناتن نبی سے  کہا ” دیکھو میں  دیودار کی لکڑی سے  بنے  ہوئے  گھر میں  رہ رہا ہوں  لیکن خداوند کے  معاہدہ کا صندوق خیمہ میں  رکھا گیا ہے۔ ”

2 ناتن نے  داؤد کو جوا ب دیا ” تم جو کچھ کرنا چاہتے  ہو اسے  کرو۔ خدا تمہارے  ساتھ ہے۔ ”

3 لیکن اس رات خدا کا کلام ناتن کو ملا۔خدا نے  کہا

4 ” جاؤ میرے  خادم داؤد سے  کہو : خداوند کہتا ہے   ‘ تم وہ نہیں  ہو جو میرے  رہنے  کے  لئے  گھر بناؤ گے۔

5 جب سے  میں  اسرائیل کو مصر سے  باہر لا یا تب سے  آج تک میں  گھر میں  نہیں  رہا ہوں۔ میں  ایک خیمہ سے  دوسری خیمہ میں  ایک پناہ گاہ سے  دوسری پناہ گاہ تک گھومتا رہا ہوں۔اس پورے  وقت میں  جب میں  بنی اسرائیلیوں  کے  ساتھ گھومتا رہتا تھا تو کیا میں  نے  اسرائیل کے  کسی بھی قائد سے  جسے  کہ میں  نے  اپنے  لوگوں  کا چرواہے  ہونے  کا حکم دیا تھا کبھی بھی کہا تھا : ” تم نے  میرے  لئے  دیودار کی لکڑی سے  گھر کیوں  نہیں  بنا یا؟ ‘

6  7 ” اب تم میرے  خادم داؤد سے  کہو : خداوند قادر مطلق تم سے  کہتا ہے   ‘میں  نے  تم کو بھیڑوں  کے  چرنے  کے  میدان سے  لیا اور میرے  بنی اسرائیلیوں  کا حکمراں  بنا یا۔”

8 تم جہاں  بھی گئے  میں  تمہارے  ساتھ تھا میں  نے  تمہارے  سامنے  تمہارے  سبھی دشمنوں  کو کا ٹ ڈالا۔ اب میں  تمہیں  زمین پر سب سے  عظیم آدمیوں  کی طرح مشہور کروں  گا۔

9 اور میں  اپنے  بنی اسرائیلیوں  کو ایک جگہ دوں  گا۔ اور میں  ان لوگوں  کو وہاں  پر بساؤں  گا۔ وہ لوگ وہاں  رہیں  گے  اور وہ لوگ اور مزید پریشان نہیں  کئے  جائیں  گے۔ اور اب سے  شریر لوگ ان لوگوں  پر ظلم نہیں  ڈھائیں  گے  جیسا کہ پہلے  لوگ کئے  تھے۔

10 اس وقت سے  جب میں  نے  اپنے  بنی اسرائیلیوں  کو اوپر قائدین بحال کیا۔میں  تمہارے  تمام دشمنوں  کو بھی ہراؤں  گا۔میں  تم سے  کہتا ہوں  ” خداوند تمہارے  لئے  ایک گھر بنائے  گا۔

11 جب تم مرو گے  اور اپنے  آباء و اجداد سے  جا ملو گے  میں  تمہارے  بچوں  کو تمہاری جگہ لینے  کے  لئے  پالوں  گا۔ نیا بادشاہ تمہارے  بیٹوں  میں  سے  ایک ہو گا اور میں  اس کی بادشاہت کو عظیم طاقتور بناؤں  گا۔

12 تمہارا بیٹا میرے  لئے  ایک گھر بنائے  گا۔ میں  اس کے  تخت کو ہمیشہ کے  لئے  قائم کروں  گا۔

13 میں  اس کا باپ بنوں  گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔ اور میں  اپنا پیار اس سے  نہیں  چھینوں  گا جیسا کہ میں  نے  ساؤل سے  چھین لیا تھا جو کہ تم سے  پہلے  بادشاہ تھا۔

14 اور میں  اسے  ہمیشہ کے  لئے  اپنے  گھر اور بادشاہت کا محافظ بناؤں  گا۔ اس کی بادشاہت ہمیشہ چلتی رہے  گی۔”

15 ناتن نے  اس رویا کے  بارے  میں  تمام چیزوں  کو داؤد سے  کہا جو خدا نے  کہا تھا۔

16 تب داؤد مقدس خیمہ میں  گیا خداوند کے  سامنے  بیٹھا اور کہا ” اے  خداوند خدا میں  کون ہوں  اور میرا خاندان کیا ہے  کہ تم نے  میرے  لئے  اتنا کچھ کیا ہے ؟ ”

17 ان باتوں  کے  علاوہ تو مجھے  معلوم کرا کہ مستقبل میں  میرے  خاندان پر کیا ہو گا تو نے  میرے  ساتھ ایسا برتاؤ کیا ہے  جیسے  کہ میں  بہت اہم آدمی  تھا۔

18 تمہارے  لئے  داؤد اور کیا کر سکتا ہے  کہ تمہیں  اپنے  نوکر کی تعظیم کرنی چاہئے ؟ تم اپنے  نوکروں  کو جانتے  ہو!

19 اے  خداوند! تم نے  اپنے  نو کروں  کی خاطر یہ عظیم کار نامے  کئے  اور اپنی خواہش کے  مطابق یہ سب عظیم کار نامہ ظاہر کر رہے  ہو۔

20 اے  خداوند! ان ساری چیزوں  کی بنیاد پر جسے  ہم لوگوں  نے  سنا ہے۔ تم جیسا اور کوئی نہیں  ہے  تیرے  علاوہ اور کوئی خدا نہیں  ہے۔

21 کیا تیری بنی اسرائیلیوں  جیسی کوئی اور قوم ہے ؟ صرف اسرائیل ہی زمین پر وہ قوم ہے  جسے  خدا نے  اپنا لوگ بنانے  کے  لئے  چھڑانے  گیا۔ تو نے  اپنی شہرت عظیم اور مہیب کارناموں  کے  لئے  قائم کی۔ تم نے  دوسری قوموں  کو اپنے  ان لوگوں  کے  سامنے  باہر ہانک دیا جسے  تو نے  مصر سے  باہرنکال لا یا تھا۔

22 تو نے  اسرائیل کو ہمیشہ کے  لئے  اپنا لو گ بنا یا اور اے  خداوند تو ان کا خدا ہو گیا۔

23 ” اور اب اے  خداوند وہ باتیں  جو تو نے  اپنے  خادم اور اس کے  خاندان کے  لئے  کہے  تھے  ہمیشہ ہمیشہ کے  لئے  سچ ہو اور تو نے  جیسا وعدہ کیا ہے  کاش تو ویسا ہی کرے۔

24 اپنے  وعدہ کو پو را کرتا کہ لوگ تیرے  نام کی ہمیشہ تعظیم کریں۔ یہ کہتے  ہوئے   ‘ خداوند قادر مطلق اسرائیل کا خدا ہے ! کاش تمہارا خادم داؤد کا گھر تمہارے  سامنے  قائم ہو۔

25 ” تو میرے  خدا اپنے  خادم مجھ سے  تو میرے  خاندان کو ایک بادشاہوں  کا خاندان بنائے  گا۔اسی لئے  میں  تمہارا خادم تمہاری عبادت کرنے  کا حوصلہ رکھتا ہوں۔

26 اے  خداوند! تو خدا ہے  تو نے  اپنے  خادم میرے  لئے  ان چیزوں  کو کرنے  کا وعدہ کیا ہے۔

27 اب تو اپنے  خادم کے  خاندان کو فضل عطا کر کے  خوش ہوتا کہ وہ لوگ تیرے  حضور ہمیشہ ہمیشہ خدمت کر سکے۔ کیوں  کہ اے  خداوند تو اسے  فضل عطا کیا ہے  اور ہمیشہ اس پر تیرا فضل ہوتا رہے  گا۔ ”

 

 

 

 

باب:  18

 

 

1 بعد میں داؤد نے  فلسطینی لوگوں  پر حملہ کیا۔ اس نے  ان کو شکست دی۔اور جات شہر اور اس کے  اطراف کے  شہروں  کو فلسطینی لوگوں  سے  لے  لیا۔

2 تب داؤد نے  ملک مو آب کو شکست دی اور موآبی لوگ داؤد کے  غلام بن گئے  اور اس کو خراج عقیدت پیش کئے۔

3 داؤد ہدد عزر کی فوج کے  خلاف بھی لڑا۔ ہدد عزر ضوباہ کا بادشاہ تھا۔ داؤد اس کی فوج کے  خلاف مسلسل حمات شہر تک لڑا۔ داؤد نے  ایسا اس لئے  کیا کیوں  کہ ہدد عزر اپنی حکو مت کو دریائے  فرات تک پھیلانا چاہتا تھا۔

4 داؤد نے  ہدد عزر کی فوج سے  ایک ہزار رتھ سات ہزار رتھ بان لے  لیا اور بیس ہزار پیدل سپاہیوں  پر قبضہ کر لیا۔ لیکن داؤد نے  ایک سو رتھوں  کے  گھوڑوں  کو چھوڑ کر سبھی گھوڑوں  کو لنگڑا لولا کر دیا۔

5 ارامی لوگ دمشق شہر سے  ضوباہ کا بادشاہ ہدد عزر کی مدد کرنے  کے  لئے  آئے۔ داؤد نے  بائیس ہزار ارامی سپاہیوں  کو مار ڈالا۔

6 تب داؤد نے  دمشق شہر میں  محافظ دستہ رکھے۔ ارامی لوگ داؤد کے  غلام بن گئے  اور اس کو خراج عقیدت پیش کئے۔ خداوند نے  داؤد کو جہاں  بھی وہ گیا فتح دی۔

7 داؤد نے  ہدد عزر کے  سپہ سالار سونے  کی ڈھا لیں  لے  لئے  اور انہیں  یروشلم لے  آئے۔

8 داؤد نے  طبحت اور کُون کے  شہروں  سے  زیادہ کانسے  لیا جو کہ ہدد عزر کا تھا۔ بعد میں  سلیمان نے  اس کانسے  کا استعمال کانسہ کا حوض کانسہ کا ستون اور کانسہ کا برتن بنانے  میں  کیا۔

9 تو عو جو کہ حمات کا بادشاہ تھا اس نے  سنا کہ داؤد نے  ضوباہ کے  بادشاہ ہدد عزر کی پوری فوج کو شکست دے  دی ہے۔

10 اس لئے  تو عو نے  اپنے  بیٹے  ہدو رم کو بادشاہ داؤد کے  پاس اس کا خیر مقدم اور اسے  مبارک باد دینے  کے  لئے  بھیجا۔ کیوں  کہ اس نے  ہدد عزر کے  ساتھ لڑا اور اسے  شکست دی تھی۔ اور جیسا کہ توعو بھی ہدد عزر سے  جنگ کی تھی۔ ہدورم سونے   چاندی اور کانسے  سے  بنے  ہوئے  ہر قسم کے  تحفے  لائے۔

11 داؤد بادشاہ نے  ان سب چیزوں  کو ان سونے  اور چاندی کے  ساتھ جو اس نے  اور قوموں  یعنی ادومی موآبی عمّونی فلسطینی اور عمالیقی لوگوں  سے  حاصل کیا تھا خداوند کو وقف کر دیا۔

12 ضرویاہ کے  بیٹے  ابی شئے  نے  نمک کی وادی میں  ۰۰۰،۱۸ ادومی لوگوں  کو مار ڈالا۔

13 اور اس نے  ادوم میں  محافظ دستہ رکھا اور سارے  ادومی داؤد کے  غلام بن گئے۔ اس طرح سے  داؤد جہاں  کہیں  بھی گئے  خداوند نے  اسے  فتح دی۔

14 داؤد سارے  اسرائیل کا بادشاہ تھا اس نے  وہی کیا جو اس کے  تمام لوگوں  کے  لئے  صحیح اور منصفانہ تھا۔

15 ضرویاہ کا بیٹا یوآب داؤد کی فوج کا سپہ سالار تھا۔ اخیلود کا بیٹا یہو سفط معتمد تھا۔

16 اخیطوب کا بیٹا صدوق اور ابی یاتر کا بیٹا ابی ملک کاہن تھے۔ شو شا منشی تھا۔

17 یہو یدع کا بیٹا بنایاہ کریتوں  اور فلیتی لوگوں  کی رہنمائی کا ذمہ دار تھا۔ داؤد کے  بیٹے  اہم عہدیدار تھے  وہ بادشاہ کی طرف خدمت گار تھے۔

 

 

باب:  19

 

 

1 بعد میں  ایسا ہوا کہ عمونی لوگوں  کا بادشاہ ناحس مر گیا اور اس کا بیٹا نئے  بادشاہ کے  طور پر اس کا جانشین ہوا۔

2 تب داؤد نے  کہا ” میں  ناحس کے  بیٹے  حنون کے  ساتھ وفادار رہوں  گا کیونکہ اس کا باپ میرا وفادار تھا۔” اس لئے  داؤد نے  قاصدوں  کو حنون کے  پاس اس کے  باپ کی موت پر تعزیتی پیغام دینے  کے  لئے  بھیجا۔جب داؤد کے  آدمی  تعزیتی پیغام لے  کر حنون کے  پاس عمونیوں  کی سرزمین پر پہنچے  تو

3 عمونی قائدین نے   حنون سے  کہا ” کیا تم سچ مچ میں  یہ سوچتے  ہو کہ داؤد نے  اپنے  آدمیوں  کو تیرے  باپ کی عزت و احترام میں  تجھے  تعزیتی پیغام دینے  کے  لئے  بھیجا ہے ؟ کیا تم نہیں  سوچتے  ہو کہ ان کے  خادم کھوج کرنے  اور جا سوسی کرنے  کے  لئے  آیا ہے تا کہ وہ لوگ ملک کو بر باد کر سکے ؟ ”

4 اس لئے  حنون نے  داؤد کے  خادموں  کو قیدی بنا یا اور ان کی ڈاڑھی منڈوا دی۔ حنون نے  ان کے  لباس کو کمر تک کتر وا دیا پھر اس نے  انہیں  روانہ کر دیا۔

5 داؤد کو ان لوگوں  کے  بارے  میں  خبر دی گئی تھی اور ان لوگوں  سے  ملنے  کے  لئے  قاصد بھیجا کیوں  کہ وہ بہت زیادہ شرمندہ تھے۔ اور اس لئے  بادشاہ نے  انہیں  یہ خبر بھیجا : ” یریحو میں  تب تک رہو جب تک تمہاری ڈاڑھی بڑھ نہ جائے  اس کے  بعد ہی لوٹ آنا۔”

6 جب عمونی لوگوں  نے  یہ محسوس کیا کہ وہ لوگ داؤد کو بہت زیادہ رنجیدہ کیا ہے۔ تو ان لوگوں  نے  ارام نہریم ارام معکہ اور ضوباہ سے  ۷۵۰۰۰ پاؤنڈ چاندی کا استعمال رتھوں  اور رتھ بانوں  کے  لئے  کیا۔

7 ان لوگوں  نے  ۳۲۰۰۰ رتھوں  اور معکہ کے  بادشاہ اور اس کی فو جوں  کو کرائے  پر لیا جو کہ آئے  اور میدبا کے  نزدیک خیمہ زن ہو گئے۔ عمونی لوگ اپنے  شہروں  سے  جمع ہوئے  اور جنگ کے  لئے  آئے۔

8 داؤد نے  سنا کہ عمونی لوگ جنگ کے  لئے  تیار ہو رہے  ہیں  اس لئے  اس نے  یو آب اور اسرائیل کی پوری فوج کو عمونی لوگوں  سے  جنگ کرنے  کے  لئے  بھیجا۔

9 عمونی لوگ باہر آئے  اور شہر کے  پھاٹک کے  پاس صف آرا ہوئے۔ جو بادشاہ مدد کے  لئے  آئے  تھے  وہ کھلے  میدان میں  خود ہی کھڑے  تھے۔

10 یو آب نے دیکھا کہ اس کے  خلاف لڑنے  وا لی فوج کے  دو گروہ تھے۔ ایک گروہ اس کے  سامنے  تھا اور دوسرا گروہ اس کے  پیچھے۔ اس لئے  یو آب نے اسرائیل کے  بہترین جنگجوؤں  میں  سے  کچھ کو چُن لیا۔ اس نے  ان کو باہر ارام کی فوج سے  لڑنے  کے  لئے  بھیجا۔

11 یو آب نے بقیہ اسرائیلی فوج کو اپنے  بھائی ابیشے  کی سپہ سالاری میں  رکھا۔ وہ سپاہی باہر عمونی فوج سے  لڑنے  کے  لئے  صف آرا ہوئے۔

12 یو آب نے ابیشے  سے  کہا ” اگر ارامی مجھے  ہرا رہے  ہوں  تو تمہیں  میری مدد کرنی چاہئے۔ لیکن اگر عمونی تجھے  ہرا رہے  ہوں  تب میں  تمہاری مدد کروں  گا۔

13 ہمیں  اپنے  لوگوں  اور اپنے  خدا کے  شہروں  کے  لئے  بہادر اور طاقتور بننے  دو۔ اور خداوند وہ کرے  گا جو اس کی نظر میں  اچھا ہے۔ ”

14 یوآب اور اس کے  ماتحت کا دستہ ارامیوں  سے  لڑنے  کے  لئے  آگے  بڑھے  اور ان لوگوں  کو بھگا دیئے۔

15 جب عمّونی نے  دیکھا کہ ارام کی فوج بھا گ گئی اور وہ لوگ بھی ابیشے  کے  بھائی کے  سامنے  سے  بھا گ گئے۔ اور اس لئے  عمّونی اپنے  شہروں  کو چلے  گئے  اور یوآب یروشلم کو واپس ہو گیا۔

16 جب ارام کے  قائدین نے   دیکھا کہ اسرائیل نے  انہیں  شکست دی ہے  تو انہوں  نے  خبر رسانوں  کو ارامی لوگوں  سے  مدد لینے  بھیجا جو دریائے  فرات کے  مشرق میں  رہتے  تھے۔ ہدد عزر کی فوج کا سپہ سالار سوفکنے  ان لوگوں  کی رہنمائی کی۔

17 جب داؤد اس کے  بارے  میں  سنا تو اس نے  اسرائیلیوں  کو یردن ندی کے  پار جمع کیا اور ان لوگوں  کی طرف آگے  بڑھا یا۔ اس نے  اپنے  دستوں  کو ارامیوں  کے  خلاف لڑنے  کے  لئے  صف آرائی کروایا اور وہ لوگ ان کے  خلاف لڑے۔

18 ارامی اسرائیلیوں  سے  بھا گ گئے۔ داؤد اور اسرائیلیوں  نے  ۷۰۰۰ رتھ بان اور ۴۰  ہزارارامی فوجوں  کو مار ڈالا۔ اور انہوں  نے  ان کے  سپہ سالار سوفک کو بھی مار ڈالا۔

19 جب ہدد عزر کے  عہدیداروں  نے  دیکھا کہ اسرائیل نے  انہیں  شکست دے  دی ہے   انہوں  نے  داؤد کے  ساتھ صلح کر لی۔ وہ داؤد کی رعایا بن گئے  اس لئے  ارامیوں  نے  عمّونی لوگوں  کو پھر سے  مدد کرنے  سے  انکار کر دی۔

 

 

 

باب:  20

 

 

 

1 موسم بہار میں  جب بادشاہ نے  لڑائی شروع کر دی تو یوآب فوج کو باہر لے  گیا۔ اس نے  عمّون کی زمین کو برباد کر دی اور ربّہ جا کر اس کی گھیرا بندی کر لئے  اور جب داؤد یروشلم میں  ہی ٹھہر گئے  تھے   تو یوآب نے ربّہ پر حملہ کیا اور اسے  خاک میں  ملا دیا۔

2 داؤد نے  ان کے  بادشاہ کے  سر سے  تاج اتار لیا۔ اس تاج کا وزن تقریباً ۷۵ پاؤنڈ تھا۔ تاج میں  بیش قیمتی پتھر جڑے  تھے۔ تاج کو داؤد کے  سر پر رکھا گیا۔ داؤد نے  شہر سے  بہت ساری مال غنیمت بھی لے  گئے۔

3 داؤد ربّہ کے  لوگوں  کو ساتھ لایا اور انہیں  آرے  لوہے  کے  کُدال اور کلہاڑی سے  کام کرنے  پر مجبور کیا۔ داؤد نے  عمّونی لوگوں  کے  تمام شہروں  کے  ساتھ یہی بر تاؤ کیا۔ تب داؤد اور تمام فوج یروشلم کو واپس ہو گئی۔

4 بعد میں  بنی اسرائیلیوں  کی جنگ جزر شہر میں  فلسطینیوں  کے  ساتھ ہوئی۔ اس وقت حوسا کے  سبکی نے  سفّی کو مار ڈالا۔ سفّی رفائی لوگوں  کی نسلوں  میں  سے  ایک تھا اور فلسطینیوں  کو ہرا دیا گیا تھا۔

5 دوسرے  موقع پر بنی اسرائیلیوں  کی جنگ پھر سے  فلسطینیوں  کے  خلاف ہوئی تھی۔ یعیر کے  بیٹے  الحنان نے  جاتی جولیت کے  بھائی لحمی کو مار ڈالا۔ لحمی کا بھا لا کا چھڑ جو لا ہے  کے  کرگھے  کی طرح تھا۔

6 بعد میں  اسرائیلیوں  نے  جات شہر کے  پاس فلسطینیوں  سے  دوسری جنگ کی۔ اس شہر میں  ایک بڑا قد آور آدمی  تھا اس کے  ہاتھوں  اور پیروں  میں  چوبیس انگلیاں  تھیں۔ یعنی اس آدمی  کے  ہر ہاتھ میں  چھ چھ انگلیاں  اور ہر پیر میں  بھی چھ چھ انگلیاں  تھیں۔ وہ بھی رفائی نسلوں  سے  تھا۔

7 اس لئے  جب اس نے  اسرائیل کا مذاق اُڑایا تو سمعی کا بیٹا یونتن نے  اس کو مار ڈالا۔ سمعی داؤد کا بھائی تھا۔

8 وہ سب فلسطینی آدمی  رفا کے  بیٹے  تھے  جو جات شہر کے  تھے۔ داؤد اور اس کے  خادموں  نے  ان بہادروں  کو مار ڈالا۔

 

 

 

باب:  21

 

 

 

1 شیطان بنی اسرائیلیوں  کے  خلاف تھا۔ اس نے  داؤد کو بنی اسرائیلیوں  کی گنتی کرنے  کی ہمت بندھا ئی۔

2 اس لئے  داؤد نے  یوآب سے  اور لوگوں  کے  قائدین سے  کہا ” جاؤ اور سبھی بنی اسرائیلیوں  کی گنتی کرو۔” ملک میں  ہر ایک کی گنتی کرو۔ بیر سبع سے  لے  کر دان شہر تک۔ پھر مجھے  کہو تاکہ مجھے  معلوم ہو گا کہ وہاں  کتنے  لوگ ہیں۔”

3 لیکن یوآب نے جواب دیا ” خداوند اپنے  لوگوں  کو سو گنا بڑھائے ! میرے  خداوند اور بادشاہ کیا وہ سارے  میرے  خداوند کے  خادم نہیں  ہیں ؟ میرا خداوند یہ کیوں  کرنا چاہتا ہے ؟ کیا وہ اسرائیل کو قصوروار نہیں  بنا رہا ہے ؟ ”

4 لیکن بادشاہ داؤد کی ضد تھی۔ یوآب کو وہ کرنا پڑا جو بادشاہ نے  کہا اس لئے  یوآب گیا اور تمام ملک اسرائیل میں  گنتی کرتا ہوا گھو متا رہا پھر یوآب یروشلم واپس ہوا

5 داؤد کو بتایا کہ کتنے  آدمی  تھے  اِسرائیل میں  گیارہ لا کھ مرد تھے  جو تلوار کا استعمال کر سکتے  تھے۔ اور تلوار کا استعمال کرنے  والے  ۴۷۰۰۰۰ مرد یہوداہ میں  تھے۔

6 یوآب نے لاوی اور بنیمین کے  قبیلوں  کی گنتی نہیں  کی کیوں  کہ وہ بادشاہ داؤد کے  حکموں  کو پسند نہیں  کرتا تھا۔

7 خدا کی نظر میں  داؤد نے  یہ برا کام کیا تھا اس لئے  خدا نے  اسرائیل کو سزا دی۔

8 تب داؤد نے  خدا سے  کہا ” میں  نے  ان کاموں  کو کر کے  ایک بڑا گناہ کیا ہے۔ اب میں  دعا کرتا ہوں  کہ تو مجھے   اپنے  خادم کے  گناہوں  کو معاف کر دے  کیوں  کہ میں  بہت بے  وقوف ہو چکا ہوں۔”

9 جاد داؤد کا سیر تھا۔ خداوند نے  جاد سے  کہا ” جاؤ اور داؤد سے  کہو : خداوند جو کہتا ہے  وہ یہ ہے  : میں  تم کو تین اختیار دے  رہا ہوں  تمہیں  اس میں  سے  ایک کو چُننا ہو گا۔ اور میں  تم سے  ویسا ہی کروں  گا۔”

10 11 تب جاد داؤد کے  پاس گیا۔ اور کہا ” خداوند کہتا ہے   ‘ اپنا اختیار چنو : یا تو ملک کو تین سال قحط سالی کا سامنا کرنا ہو گا۔ یا پھر تین مہینے  تک تمہارے  دُشمن تلوار لے  کر تمہارا پیچھا کریں  گے  یا تین دن تک تمہارے  ملک میں  اسرائیل میں  بھیانک وباء پھیلے  گی۔ اور خداوند کا فرشتہ لوگوں  کو تباہ کرتا ہوا سارے  ملک میں  جائے  گا۔’ اس لئے  اب تم فیصلہ کرو کہ مجھے  کیا جواب دینا چاہئے  جس نے  مجھے  بھیجا ہے۔

12  13 داؤد نے  جواب دیا ” میں  بہت بڑی مصیبت میں  ہوں  لیکن میں  خداوند سے  سزاوار ہونا چاہوں  گا بجائے  انسان سے  سزا وار ہونے  کے  کیوں  کہ خداوند بہت رحم دل ہے۔ ”

14 خداوند نے  اسرائیل میں  بھیانک وبا بھیجی اور ستّر ہزار لوگ مر گئے۔

15 اور خدا نے  یروشلم کو تباہ کرنے  کے  لئے  ایک فرشتہ بھیجا۔ لیکن جب فرشتے  نے  ایسا کرنا شروع کیا تو خداوند نے  دیکھا اور وہ آفت سے  رنجیدہ ہوا۔ اس نے  تباہ کرنے  والا فرشتہ کو حکم دیا ” یہ کافی ہے  اپنا ہاتھ نیچے  کرو! ” خداوند کا فرشتہ اس وقت یبوسی اروناہ کی کھلیان کے  نزدیک کھڑا تھا۔

16 داؤد نے  نظر اٹھا کر دیکھا کہ خداوند کا فرشتہ آسمان اور زمین کے  بیچ کھڑا ہے۔ فرشتہ نے  اپنی تلوار یروشلم پر کھینچ رکھی تھی۔ تب داؤد اور بزر گ جو کہ ٹا ٹ پہنے  ہوئے  تھے  اوندھے  منھ زمین پر گر پڑے۔

17 داؤد نے  خدا سے  کہا ” کیا وہ میں  نہیں  تھا جس نے  لوگوں  کو گن نے  کا حکم دیا تھا؟ اس لئے  وہ میں  ہی ہوں  جس نے  گناہ اور غلطی کی یہ لوگ جو میرے  لئے  بھیڑ جیسے  ہیں  انہوں  نے  کیا کیا ہے ؟ خداوند میرے  خدا مجھے  اور میرے  خاندان کو سزا دے  لیکن اس بھیانک وبا: کو روک دے  جو تیرے  آدمیوں  کے  بیچ ہے۔ ”

18 تب خداوند کے  فرشتہ نے  جاد سے  کہا ” داؤد سے  کہو کہ وہ خداوند کے  لئے  یبوسی اروناہ کی کھلیان پر ایک قربان گاہ بنائے۔ ”

19 اور اس طرح سے  داؤد وہاں  گیا جیسا کہ جاد نے  خداوند کے  نام پر اسے  کہا تھا۔

20 جب اروناہ گیہوں  مَل رہا تھا تو اس نے  پلٹ کر فرشتہ کو دیکھا اروناہ کے  چاروں  لڑ کے  چھپنے  کے  لئے  بھاگ گئے۔

21 داؤد اروناہ کے  پاس گیا اور جب اروناہ نے  داؤد کو دیکھا تو وہ کھلیان سے  گیا اور داؤد کے  سامنے  اپنا سر جھکایا۔

22 داؤد نے  اروناہ سے  کہا ” تم اپنی کھلیان مجھے  پوری قیمت پر دے  دو۔ تب میں  وہاں  خداوند کے  لئے  قربان گاہ بنا سکتا ہوں تا کہ لوگوں  کے  بیچ وبا رک جائے  گی۔”

23 اروناہ داؤد سے  کہا ” اسے  لے  لیجئے  میرے  آقا اور بادشاہ۔ آپ  جو چاہیں  کر سکتے  ہیں۔ دیکھئے  میں  جلانے  کی قربانی کے  لئے  جانور اور جلاون کے  طور پر فرش کی لکڑی کے  تختوں  اور اناج کے  نذرانے  کے  لئے  گیہوں  بھی دوں  گا۔”

24 لیکن بادشاہ داؤد نے  اروناہ کو جواب دیا ” نہیں ! میں  تم کو پوری قیمت دوں  گا۔ میں  کوئی بھی چیز جو تمہاری ہے  نذر پیش نہیں  کروں  گا یا ایسی کوئی چیز کی جلانے  کی قربانی پیش نہیں  کروں  گا۔ جس کی میں  نے  کوئی قیمت ادا نہیں  کی۔”

25 اس لئے  داؤد نے  اروناہ کو اس جگہ کے  لئے  پندرہ پاؤنڈ سونا ادا کیا۔

26 اور اس طرح سے  داؤد نے  خداوند کے  لئے  اس جگہ پر ایک قربان گاہ بنائی۔ اس نے  جلانے  کا نذرانہ اور ہمدردی کا نذرانہ پیش کیا۔ تب داؤد نے  خداوند سے  یہ دعا کی اور خداوند نے  آسمان سے  جلانے  کے  نذرانے  کی قربان گاہ کے  اوپر آ گ بھیج کر جواب دیا۔

27 تب خداوند نے  فرشتہ کو حکم دیا کہ وہ اپنی تلوار کو نیام میں  رکھ دے۔

28 داؤد نے  دیکھا کہ خدا نے  یبوسی اروناہ کی کھلیان پر اُسے  جواب دیا۔ اور اس لئے  اس نے  اور زیادہ قربانیاں  پیش کیں۔

29 خداوند کا مقدس خیمہ جسے  کہ موسیٰ نے  ریگستان میں  بنایا تھا اور جلانے  کے  نذرانے  کی قربان گاہ اس وقت جبعون کے  اونچے  مقام پر تھا۔

30 لیکن داؤد وہاں  خداوند سے  باتیں  کرنے  کے  لئے  نہیں  جا سکا۔ کیوں  کہ وہ خداوند کے  فرشتے  کی تلوار سے  ڈرا ہوا تھا۔

 

 

باب:  22

 

 

1 داؤد نے  کہا ” خداوند ہیکل اور بنی اسرائیلیوں  کے  لئے  جلانے  کا نذرانہ پیش کرنے  کے  لئے  قربان گاہ یہاں  بنے  گی۔”

2 داؤد نے  حکم دیا کہ اسرائیل میں  رہنے  والے  تمام غیر ملکی ایک ساتھ جمع ہوں۔ غیر ملکیوں  کے  اس گروہ میں  سے  داؤد نے  سنگ تراشوں  کو چُنا ان کا کام ہیکل بنانے  کے  لئے  پتھروں  کو کاٹنا تھا۔

3 داؤد نے  دروازوں  کے  قبضوں  اور کیلوں  کے  لئے  لوہا مہیا کروایا۔ انہوں  نے  اتنا زیادہ کانسہ بھی مہیا کروایا کہ اسے  ناپا نہیں  جا سکتا تھا۔

4 اس نے  اتنی زیادہ دیودار کی لکڑی بھی مہیا کر وائی کہ اسے  گنی نہیں  جا سکتی تھی۔ ( صور اور صیدا کے  لوگ داؤد کو کافی مقدار میں  دیو دار کی لکڑی دیا کرتے  تھے۔ )

5 داؤد نے  سوچا ” خداوند کی ہیکل عالیشان ہونی چاہئے۔ وہ ہر ایک قوموں  میں  اپنی خوبصورتی کی وجہ سے  مشہور ہونا چاہئے۔ لیکن میرا بیٹا سلیمان ابھی نو جوان اور نا تجربہ کار ہی ہے  اس لئے  میں  اس کے  لئے  تیاری کروں  گا۔” اور اس لئے  داؤد نے  مرنے  سے  پہلے  زور شور سے  تیاری کی۔

6 تب داؤد نے  اپنے  بیٹے  سلیمان کو بلایا اور اسے  اسرائیل کے  خداوند خدا کے  لئے  گھر بنانے  کا حکم دیا۔

7 داؤد نے  سلیمان سے  کہا ” میرے  بیٹے  میں  اپنے  خداوند خدا کے  نام کے  لئے  ایک گھر بنا نا چاہتا تھا۔

8 لیکن خداوند نے  مجھ سے  کہا ” داؤد تم نے  بہت سی جنگیں  کی ہیں  اور بہت سے  لوگوں  کا خون بہایا ہے  اس لئے  تم میرے  نام کے  لئے  گھر نہیں  بنا سکتے۔ کیوں  کہ تو نے  میری نظر کے  سامنے  بہت زیادہ خون بہایا ہے۔

9 تمہارا ایک بیٹا ہو گا۔ جو کہ امن و امان اور سکون کا آدمی  ہو گا۔ میں  انہیں  اس کے  چاروں  طرف کے  تمام دشمنوں  سے  سکون دوں  گا۔ اس کا نام سلیمان ہو گا۔ اور ان دنوں  میں  اسرائیل ہمیشہ ہمیشہ امن و امان اور سکون سے  ہو گا۔

10 وہ میرے  نام کے  لئے  ایک ہیکل بنائے  گا۔ اور وہ میرا بیٹا اور میں  اس کا باپ ہوں  گا۔ میں  اسرائیل پر اس کی حکو مت ہمیشہ کے  لئے  قائم کروں  گا۔”

11 اور اب میرے  بیٹے  خداوند تمہارے  ساتھ ہے۔ تم کامیاب بنو اور خداوند اپنے  خدا کے  لئے  گھر بناؤ جیسا اس نے  کہا تم کرو گے۔

12 خداوند تمہیں  سمجھ اور عقلمندی عطا کرے تا کہ جب خداوند تمہیں  اسرائیل کی بابت حکم کرے  تو تم اپنے  خداوند کی شریعت کا پالن کرو گے۔

13 تم کامیاب ہو گے  اگر تم شریعتوں  اور اصولوں  کا پالن ہوشیاری سے  کرو گے  جسے  خداوند نے  موسیٰ کو پو رے  اسرائیل کے  لئے  دیئے  تھے۔ طاقتور اور حوصلہ مند رہو ڈرو مت اور نہ ہی پست ہمّت بنو۔

14 ” میں  نے  خداوند کی ہیکل کے  سامان کو مہیّا کرنے  کے  لئے  کافی محنت کی ہے۔ میں  نے  ۷۵۰،۳ ٹن سونا اور تقریباً ۵۰۰، ۳۷ ٹن چاندی اور کانسہ اور لو ہا اتنا زیادہ کہ تو لا نہیں  جا سکتا ہے۔ میں  نے  لکڑی اور پتھر بھی مہیا کرائی ہے۔ تمہیں  اور بھی دینا ہو گا۔

15 تمہارے  پاس بہت سے  ماہر کاریگر ہیں  جیسے  : سنگ تراش نجّاد اور بڑھی اور ہر طرح کا کام کرنے  والے  ہنر مند آدمی۔

16 سونا چاندی کانسہ اور لو ہے  کے  ساتھ وہاں  بہت ہنر مند کاریگر ہیں  جسے  گنا نہیں  جا سکتا ہے۔ اب کام شروع کرو اور خداوند تمہارے  ساتھ ہے۔ ”

17 تب داؤد نے  اسرائیل کے  تمام قائدین کو اپنے  بیٹے  سلیمان کی مدد کرنے  کا حکم دیا۔

18 داؤد نے  ان قائدین سے  کہا ” کیا خداوند تیرا خدا تیرے  ساتھ نہیں  ہے ؟ کیا اس نے  تمہیں  پوری امن و امان نہیں  دی ہے ؟ خداوند نے  سر زمین کے  باشندوں  کو شکست دینے  میں  میری مدد کی تھی۔اب خداوند اور اس کے  لوگ اس زمین پر اختیار چلاتا ہے۔

19 اب یہ وقت ہے  تم اپنے  دل اور روح کو خداوند اپنے  خدا کی تلاش میں  وقف کر دو۔خداوند اپنے  خدا کی مقدس جگہ بناؤ۔ اور خداوند کے  نام سے  بنائے  گئے  گھر میں  خداوند کا معاہدہ کا صندوق اور مقدس بر تنوں  کولے  آؤ۔”

 

 

باب:  23

 

 

 

1 داؤد بوڑھا ہو گیا۔ اس لئے  اس نے  اپنے  بیٹے  سلیمان کو اسرائیل کا نیا بادشاہ بنا یا۔

2 داؤد نے  اسرائیل کے  تمام قائدین کاہنوں  اور لاویوں  کو جمع کیا۔

3 وہ لا وی جن کی عمر تیس سال سے  اوپر تھی گنے  گئے۔ وہ لوگ کُل ملا کر ۳۸۰۰۰ تھے۔

4 داؤد نے  کہا ” ان میں  سے  ۲۴۰۰۰ خداوند کی ہیکل کی تعمیر کی نگرانی کا کام کریں  گے  اور اس میں  سے ۰۰۰۶ عہدیدار اور قاضی ہوں  گے۔

5 ان میں  سے  ۴۰۰۰ دربان ہوں  گے  اور دوسرے  ۴۰۰۰ موسیقی کے  آلات کے  ساتھ جسے  کہ میں  نے  حمد کے  لئے  بنایا ہے۔ خداوند کی حمد کریں  گے۔ ”

6 داؤد نے  لاویوں  کو لاوی کے  بیٹوں  کے  مطابق جیر شون قہات اور مراری تین گروہوں  میں  با نٹا۔

7 جیرشون کے  خاندانی گروہ سے  لعدان اور سمعی تھے۔

8 لعدان کے  تین بیٹے  تھے  اس کا سب سے  بڑا لڑکا یحی ایل تھا۔اس کے  دوسرے  بیٹے  زیتام اور یوئیل تھے۔

9 سمعی کے  تین بیٹے  تھے  : وہ سلومیت حزی ایل اور ہاران تھے۔ یہ تینوں  بیٹے  لعدان خاندان کے  قائدین تھے۔

10 سمعی کے  چار بیٹے  تھے  وہ یحت زیزا یعوس اور بریعہ تھے۔

11 یحت بڑا بیٹا تھا اور زیزا دوسرا بیٹا تھا۔ لیکن یعوس اور بریعہ کے  زیادہ بیٹے  نہیں  تھے  اس لئے  انہیں  ایک ہی خاندان گنا گیا۔

12 قہات کے  چار بیٹے  تھے  وہ : عمرام اظہار حبرون اور عزی ایل تھے۔

13 عمرام کے  بیٹے  : ہارون اور موسیٰ۔ ہارون اور اس کی نسلوں  کا خاص کاہنوں  کے  طور پر سب سے  پاک چیزوں  کو وقف کرنے  کے  لئے   خداوند کے  سامنے  بخور جلانے  کے  لئے   اس کی خدمت کرنے  کے  لئے  اور اس کے  نام پر ہمیشہ دعاء دینے  کے  لئے  الگ کر دیئے  گئے  تھے۔

14 جیسا کہ موسیٰ خدا کا آدمی  تھا اس کے  بیٹوں  کو لا وی قبیلہ کے  ساتھ گنا گیا تھا۔

15 موسیٰ کے  بیٹے  جیرشون اور الیعزر تھے۔

16 جیر شون کا بڑا بیٹا سبو ایل تھا۔

17 الیعزر کا بڑا بیٹا رحبیاہ تھا۔ الیعزر کے  کوئی بیٹے  نہیں  تھے  لیکن رحبیاہ کے  کئی بیٹے  تھے۔

18 اظہار کا بڑا بیٹا سلومیت تھا۔

19 حبرون کا بڑا بیٹا یریاہ تھا حبرون کا دوسرا بیٹا امریاہ یحزی ایل تیسرا بیٹا تھا اور یقیمعام چوتھا بیٹا تھا۔

20 عُزی ایل کا بڑا بیٹا میکاہ تھا اور یساہ دوسرا بیٹا تھا۔

21 مراری کے  بیٹے  محلی اور موشی تھے۔ محلی کے  بیٹے  الیعزر اور قیس تھے۔

22 الیعزر بغیر بیٹوں  کے  مر گیا۔ اس کو صرف بیٹیاں  تھیں۔ الیعزر کی بیٹیوں  نے  ان کے  رشتے  داروں  سے  شادیاں  کیں  ان کے  رشتے  دار قیس کے  بیٹے  تھے۔

23 موشی کے  تین بیٹے  تھے  : وہ محلی عیدو اور یریموت تھے۔

24 لاوی کی نسلیں  یہ تھے۔ وہ اپنے  خاندان اور خاندان کے  قائدین کے  مطابق فہرست میں  تھے۔ وہ اپنے  ناموں  کے  مطابق فہرست میں  تھے  اور فرداً فرداً خداوند کی ہیکل میں  خدمت کرنے  کے  لئے  گنے  گئے  تھے۔ اور وہ سب کوئی بیس سال سے  زیادہ عمر کے  تھے۔

25 داؤد نے  کہا تھا ” اسرائیل کے  خداوند خدا نے  اپنے  لوگوں  کو سلامتی دی ہے۔ اور وہ ہمیشہ یروشلم میں  رہے  گا۔

26 اور اس لئے  لاویوں  کو مقدس خیمہ یا اس کے  کام میں  آنے  وا لی کسی بھی چیز کو اب اور لے  جانے  کی کوئی ضرورت نہیں  ہے۔ ”

27 ( داؤد کی آخری ہدایت کے  مطابق وہ لا وی جو بیس سال یا اس سے  زیادہ عمر کے  تھے  گنے  گئے  تھے۔ )

28 لاویوں  کا کام خداوند کے  گھر کی خدمت میں  ہا رون کی نسلوں  کی مدد کرنا تھا۔ ان لوگوں  کا کام آنگن اور بغل کے  کمروں  کی دیکھ بھال کرنا ہیکل کے  تمام چیزوں  کو مقدس کرنا اور ان کی دیکھ بھال کرنا بھی تھا اور ہیکل میں  دوسرے  کاموں  کو بھی انجام دینا تھا۔ اس کے  علاوہ وہ لوگ خدا کے  گھر میں  خدمت کرنے  کے  لئے  امید کئے  جاتے  تھے۔

29 ہیکل میں  خاص روٹی کو میز پر رکھنے  کی ذمّہ داری بھی ان کی ہی تھی۔ وہ آٹا اناج کے  نذرانے  کے  اور بغیر خمیر کی روٹی کے  لئے  بھی ذ مّہ دار تھے۔ وہ پکانے  کی کڑھائیوں  ملانے  اور ناپ تول کرنے  کے  بھی ذمہ دار تھے۔

30 وہ لوگ صبح کو شکر ادا کرنے  اور حمد گانے  کے  لئے  کھڑے  ہوتے  تھے  اور ویسا ہی شام کو کرتے  تھے۔

31 اور جب کبھی بھی سبت کے  دنوں  میں  نئے  چاند کے  دنوں  میں  تقریب کے  موقع پر جلانے  کا نذرانہ پیش کرتے  تھے  ویسا ہی کرتے  تھے۔ اور وہ لوگ حسب معمول خداوند کے  سامنے  اسی طرح سے  اور اتنی ہی بار جو ان کے  لئے  مقرر تھے  کیا کرتے  تھے۔

32 اور اس لئے  وہ لوگ مقدس خیمہ کے  اصولوں  مقدس جگہ کے  اصولوں  اور ہارون کی نسلوں  اور ان کے  رشتے  داروں  کی ہدایتوں  پر جو کہ خداوند کی ہیکل کی خدمت کے  لئے  تھے  عمل کئے۔

 

 

 

باب:  24

 

 

1 ہارون کے  بیٹوں  کے  یہ گروہ تھے  : ہارون کے  بیٹے  ناداب ابیہو الیعزر اور اتمر تھے۔

2 لیکن ناداب اور ابیہو اپنے  باپ کی موت سے  پہلے  ہی مر گئے  اور ان لوگوں  کے  کوئی بیٹے  نہیں  تھے۔ اس لئے  الیعزر اور اتمر کاہن کی حیثیت سے  کام کئے۔

3 داؤد نے  الیعزر کی نسلوں  میں  سے  صدوق اور اتمر کی نسلوں  میں  سے  اخیملک کو خدمت کا کام سونپا۔

4 اتمر کی نسلوں  کے  بہ نسبت الیعزر کی نسلوں  سے  بہت زیادہ قائدین تھے۔ جبکہ اتمر کی نسلوں  سے  صرف آٹھ ہی قائدین تھے۔

5 ہر ایک خاندان سے  آدمیوں  کو وہ قرعہ ڈال کر چُنے  گئے  تھے۔ کیوں  کہ وہاں  الیعزر اور اتمر دونوں  نسلوں  سے  مقدس جگہ اور خدا کے  عہدیدار تھے۔

6 نتنی ایل کا بیٹا منشی سمعیاہ جو کہ لاویوں  سے  تھا ان کی نسلوں  کے  ناموں  کو بادشاہ اور قائدین کے  سامنے  لکھے۔ وہ قائدین تھے  : کاہن صدوق ابی یاتر کا بیٹا اخیملک کاہنوں  کے  خاندانوں  کے  قائدین اور لاویوں  کے  قائدین۔ وہ لوگ ایک ایک کر کے  خاندانوں  کو چُننے  اور ہمیشہ ایک الیعزر اور دوسرا اتمر کے  خاندان سے  چنتے۔

7 پہلا یہوی ریب کا گروہ تھا دوسرا گروہ یدعیاہ کا تھا۔

8 تیسرا گروہ حاریم کا تھا۔ چوتھا گروہ شعوریم کا تھا۔

9 پانچواں  گروہ ملکیاہ کا تھا۔ چھٹا گروہ میامین کا تھا۔

10 ساتواں  گروہ ہقوض کا تھا۔ آٹھواں  گروہ ابیاہ کا گروہ تھا۔

11 نواں  گروہ یشوع کا تھا۔ دسواں  گروہ سکانیاہ کا تھا۔

12 گیارہواں  گروہ الیاسب کا تھا۔ بارہواں  گروہ یقیم کا تھا

13 تیرھواں  گروہ خفا کا تھا۔ چودھواں  گروہ یسباب کا تھا۔

14 پندرہواں  گروہ بلجاہ کا تھا۔ سولھواں  گروہ امیر کا تھا۔

15 سترہواں  گروہ حزیر کا تھا۔ اٹھا رہواں  گروہ ہفضیض کا تھا۔

16 انیسواں  گروہ فتحیاہ کا تھا۔ بیسواں  گروہ یحزقیل کا تھا۔

17 اکیسواں  گروہ یاکن کا تھا۔ بائیسواں  گروہ جمول کا تھا۔

18 تیئیسواں  گروہ دلایاہ کا تھا۔ چوبیسواں  گروہ معزیاہ کا تھا۔

19 یہ ان لوگوں  کی خدمت کرنے  کی ترتیب تھی اور اسی ترتیب سے  ان اصولوں  کے  مطابق جو ان کو  ان کے  آباء و  اجداد ہارون سے  ملی تھی خداوند کی ہیکل میں  داخل ہوتے  تھے۔ جیسا کہ ہارون کو خداوند اسرائیل کے  خدا نے  یہ حکم دیا تھا۔

20 یہ نام بقیہ لاوی کی نسل کے  ہیں  :

21 رحبیاہ کی نسلوں  سے  بڑا بیٹا یسیاہ۔

22 اظہار کے  خاندانی گروہ سے  سلو موت۔ سلو موت کے  خاندان سے  یحت۔

23 حبرون کا سب سے  بڑا یر یاہ تھا۔ امریاہ حبرون کا دوسرا بیٹا یحزی ایل اس کا تیسرا بیٹا اوری یقیمعام چو تھا بیٹا

24 عزّی ایل کا بیٹا میکاہ تھا۔ میکاہ کا بیٹا شمیر۔

25 یسیاہ میکاہ کا بھائی تھا۔ یسیاہ کا بیٹا زکر یاہ تھا۔

26 مراری کی نسلیں  محلی موشی اور اس کا بیٹا یعزیاہ کی نسلیں۔

27 اس کا بیٹا یعزیاہ سے  مراری کی نسلیں  : سویم زکور اور عبری تھے۔

28 محلی کا بیٹا الیعزر۔ لیکن الیعزر کو بیٹے  نہیں  تھے۔

29 قیس کا بیٹا یرحمیل تھا۔

30 موشی کے  بیٹے  محلی عیدر اور یریموت تھے۔ وہ اپنے  خاندانوں  کے  مطابق لاوی تھے۔

31 وہ لوگ بھی ٹھیک اسی طرح سے  بادشاہ داؤد صدوق اخیملک کاہنوں  اور لاوی کے  خاندانوں  کے  قائدین کے  سامنے  قرعے  ڈالے  جیسے  ان کے  رشتے  دار نے  جو کہ ہارون کی نسلوں  سے  تھے  کیا تھا۔ پہلوٹھے  کے  خاندانوں  کے  ساتھ ویسا ہی برتاؤ کیا گیا تھا جیسا کہ چھوٹے  بھا ئیوں  کے  خاندانوں  کے  ساتھ کیا گیا تھا۔

 

 

 

 

باب:  25

 

 

 

1 داؤد اورسپہ سالاروں  نے  آسف کے  بیٹوں  کو مخصوص خدمت کے  لئے  الگ کیا۔ آسف کے  بیٹے  ہیمان اور یدوتون تھے  جسے  بربط ستار اور مجیرا کے  ساتھ نبوت کرنا تھا۔ یہاں  ان آدمیوں  کی فہرست ہے  جو اس طرح سے  خدمت کئے۔

2 آسف کی نسلوں  سے  زکور یوسف نتنیاہ اور اسری لاہ۔ آسف کے  بیٹے  آسف کی ہدایت کے  ماتحت میں  تھے  جو کہ بادشاہ کی ہدایت کے  اندر نبوت کئے۔

3 جہاں  تک یدو تون کی بات ہے  : یدوتون کے  بیٹوں  میں  سے  چھ آدمی  : جدلیاہ ضری اشعیاہ سمعی حشبیاہ اور متتیاہ اپنے  باپ یدوتون جو کہ ستار کے  ساتھ نبوت کیا ان کے  زیر ہدایت میں  خداوند کا شکر ادا کرتا ہے  اور حمد پیش کرتا ہے۔

4 جہاں  تک ہیمان کی بات ہے  : ان کے  بیٹوں  میں  سے  : بقیاہ متنیاہ عُزّی ایل سبو ایل اور یریموت حنانیاہ الیاتہ جدّالتی رو ممتی عزر یسبقاشہ ملو تی ہو تیر اور محز یوت۔

5 یہ تمام آدمی  ہیمان کے  بیٹے  تھے   داؤد کا سِیر تھا۔ خدا کا اسے  تعظیم کرنے  کے  وعدہ کے  مطا بق خدا نے  ہیمان کو چودہ بیٹے  اور تین بیٹیاں  دی۔

6 ان لوگوں  میں  سے  سبھی خداوند کی ہیکل میں  خد مت کے  طور پر مجیرا ستار اور بربط کے  ساتھ گیت گانے  کے  لئے  اپنے  باپ ہیمان کی ہدایت میں  تھے۔ جیسا کہ بادشاہ نے  آسف یدوتون اور ہیمان کو حکم دیا تھا۔

7 وہ آدمی  اور ان کے  رشتے  دار گانے  میں  تربیت یافتہ تھے۔ وہ لوگ کل ملا کر ۲۸۸ آدمی  تھے۔

8 وہ لوگ اپنے  کام کے  لئے  قرعہ ڈالتے  تھے۔ ہر ایک آدمی  کے  ساتھ ایک سا برتاؤ ہوتا تھا چاہے  وہ چھوٹا آدمی  ہو یا بڑا استاد ہو یا شا گرد۔

9 پہلا قرعہ جو کہ آسف کے  لئے  تھا یوسف کا نام نکلا۔ وہ اس کے  بیٹے  اور رشتے  دار کل ملا کر ۱۲ آدمی  تھے۔ دوسرا جدلیاہ کے  لئے  تھا وہ اس کے  رشتے  دار اور اس کے  بیٹے  کل ملا کر ۱۲ آدمی  تھے۔

10 تیسرے  زکور کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چُنے  گئے۔

11 چو تھے  یضری کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چُنے  گئے۔

12 پانچویں  نتنیاہ کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چُنے  گئے۔

13 چھٹے  بقیاہ کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چُنے  گئے۔

14 ساتویں  یسری لا کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چُنے  گئے

15 آٹھویں  اشعیا کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چُنے  گئے۔

16 نویں  متنیاہ کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چُنے  گئے۔

17 دسویں  سمعی کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے

18 گیارہویں  عزرایل کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چُنے  گئے۔

19 بارہویں  حشبیاہ کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

20 تیرہویں  سبو ایل کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

21 چودہویں  متنیاہ کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

22 پندرہویں  یریموت کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

23 سولہویں  حنانیاہ کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

24 ستر ہویں  یشبیقاشہ کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

25 اٹھا رہویں  حنانی کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

26 انیسویں  ملوتی کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

27 بیسویں  الیاتہ کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

28 اکیسویں  ہو تیر کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

29 بائیسویں  جدّالتی کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

30 تیئیسویں  محاز یوت کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

31 چو بیسویں  رو ممتی غرر کے  بیٹوں  اور رشتہ داروں  میں  سے  ۱۲ آدمی  چنے  گئے۔

 

 

باب:  26

 

 

 

1 دربانوں  کے  گروہ :

2 مسلمیاہ کے  بیٹے  تھے  : زکر یاہ سب سے  بڑا بیٹا تھا یدی عیل دوسرا بیٹا تھا زبدیاہ تیسرا بیٹا تھا۔ اور نتنی ایل چو تھا بیٹا تھا۔

3 عیلام پانچواں  بیٹا تھا۔ یہوہانان چھٹا بیٹا تھا۔ اور الیو عینی ساتواں  بیٹا تھا۔

4 عو بید ادوم اور اس کے  بیٹے  : عوبید ادوم کا سب سے  بڑا بیٹا سمعیاہ۔ یہو زا باد اس کا دوسرا بیٹا تھا۔ یوآخ اس کا تیسرا بیٹا تھا۔ سکار چوتھا بیٹا تھا۔ نتنی ایل اس کا پانچواں  بیٹا تھا۔

5 عمی ایل اس کا چھٹا بیٹا تھا۔ اشکار اس کا ساتواں  بیٹا تھا۔ اور فعلتی اس کا آٹھواں  بیٹا تھا۔ خدا نے  عوبید ادوم پر حقیقی طور پر فضل کیا۔

6 عوبید ادوم کا بیٹا سمعیاہ کے  بھی بیٹے  تھے۔ جو کہ اپنے  باپ کے  خاندان میں  قائدین تھے  کیوں  کہ وہ لوگ لیاقت والے  آدمی  تھے۔

7 سمعیاہ کے  بیٹے  : عتنی رفائیل عوبید ایلزاباد جن کی لیاقت والے  بھائی الیہود اور سماکیاہ تھے۔

8 وہ تمام لوگ عوبید ادوم کی نسل سے  تھے۔ وہ لوگ اور ان کے  رشتے  دار کام کرنے  کے  لئے  طاقتور قابل لائق آدمی  تھے۔ عوبید ادوم کے  ۶۲ نسلیں  تھیں۔

9 مسلمیاہ کے  بیٹے  اور رشتے  دار تھے  جو لیاقت والے  آدمی  تھے  وہ کل ملا کر ۱۸ تھے۔

10 حو سہ جو کہ مراری خاندان سے  تھے  ان کے  بیٹے  تھے  : پہلا سمری تھا۔ اصل میں  سمری پہلو ٹھا نہیں  تھا لیکن اس کے  باپ نے  اسے  پہلو ٹھا کے  طور پر چن لیا تھا۔

11 خلقیاہ اس کادوسرا بیٹا تھا۔ طبلیاہ اس کا تیسرا بیٹا تھا اور زکریاہ اس کا چو تھا بیٹا تھا۔ کل ملا کر حوسہ کے  ۱۳ بیٹے  اور رشتے  دار تھے۔

12 یہ سب دربانوں  کے  گروہ ہیں  جن کی فہرست قائدین کے  طور پر بنائے  گئے  تھے۔ جن کا کام خداوند کے  گھر میں  خدمت کرنے  کا ویسا ہی تھا جسے  ان کے  رشتے  داروں  کے  لئے  تھے۔

13 وہ لوگ ہر ایک خاندان کے  لئے  چاہے  وہ چھوٹا ہو یا بڑا ہر ایک پھا ٹک کی ذّمہ داری کے  لئے  قرعہ اندازی کئے۔

14 مسلمیاہ مشرقی پھا ٹک کی حفاظت کے  لئے  چنا گیا تھا۔ تب اس کے  بیٹے  زکر یاہ عقلمند مشیر کے  لئے  قرعہ ڈالا گیا۔ وہ شمالی پھا ٹک کے  لئے  چنا گیا۔

15 عوبید ادوم جنوبی دروازہ کے  لئے  چُنا گیا۔ اور عوبید ادوم کے  بیٹے  گودام کی پہریداری کے  لئے  چنے  گئے  تھے۔

16 سفیم اور حوسہ مغربی دروازہ اور اوپری سڑک کے  سلکت پھاٹک کے  لئے  چنے  گئے  تھے۔ دربان ایک دوسرے  کے  بغل میں  کھڑے  رہتے  تھے۔

17 مشرقی دروازے  پر چھ لا وی ہر روز کھڑے  ہوتے  تھے۔ شمالی دروازے  پر چارلاوی ہر روز کھڑے  رہتے  تھے  اور چار لاوی ہر روز جنوبی دروازے  پر کھڑے  رہتے  تھے  اور دو محافظ گودام پر پہرا دیتے  تھے۔

18 دو محافظ مغربی عدالت پر رہتے  تھے  اور چار محافظ عدالت کی سڑک پر رہتے  تھے۔

19 یہ دربانوں  کے  گروہ تھے۔ جو قورا اور مراری کے  خاندان سے  تھے۔

20 دوسرے  لاوی اور ان کے  رشتے  دار خدا کے  گھر کے  خزانہ کے  وقف کئے  گئے  تحفوں  کے  نگراں  کار تھے۔

21 لعدان کی نسلیں  جو کہ جیر شون خاندان سے  تھے  اور لعدان کے  خاندانوں  کے  قائد تھے   وہ تھے  یحی ایل

22 اس کا بیٹا زیتام اور اس کا بھائی یوایل تھا۔ وہ خداوند کے  گھر کی خزانہ گاہ کے  نگراں  کار تھے۔

23 دوسرے  قائدین کو عمرام اظہار حبرون اور عزّی ایل کے  خاندانی گروہ سے  چُنا گیا تھا۔

24 موسیٰ کا بیٹا جیر شون جیر شون کا بیٹا سبوایل اعلیٰ خزانچی تھا۔

25 اس کے  رشتے  دار جو کہ الیعزر سے  تھے  : الیعزر کا بیٹا رحبیاہ اس کا بیٹا اشعیاہ اس کا بیٹا یو رام اس کا بیٹا زکری اورا س کا بیٹا سلومیت۔

26 سلومیت اور ان کے  رشتے  دار ان تمام چیزوں  کا نگراں  کار تھا جسے  بادشاہ داؤد ہزاروں  اور سیکڑوں  فوجوں  کے  عہدیداروں  اور دوسرے  سپہ سالاروں  نے  وقف کئے  تھے۔

27 انہوں  نے  جنگوں  میں  لی گئی مال غنیمت میں  سے  کچھ چیزیں  خداوند کے  گھر کو بنانے  کے  لئے  وقف کئے۔

28 سلومیت اور اس کے  رشتہ دار سموئیل سیر قیس کا بیٹا ساؤل نیر کا بیٹا ابنیر  اور ضرویاہ کا بیٹا یو آب کے  ذریعہ دی گئی مقدس چیزوں  کی بھی دیکھ بھال کرتے  تھے۔

29 اظہار یوں  میں  سے  : کنانیاہ اور اس کے  بیٹے  ہیکل کے  باہر کا کام اسرائیل کے  عہدے  داروں  اور منصفوں  کی طرح انجام دیا کرتے  تھے۔

30 حبرونیوں  میں  سے  : حسبیاہ اور اس کے  رشتے  دار جو کہ کل ملا کر ۱۷۰۰ لیاقت والے  آدمی  تھے  دریائے  یردن کے  مغربی اسرائیل کے  لئے   خداوند کے  تمام کاموں  کے  لئے  اور بادشاہ کی خدمت کے  لئے  ذمہ دار تھے۔

31 جہاں  تک کہ حبرونیوں  کی بات ہے   یر یاہ ان کی خاندانی تاریخ کے  مطابق ان لوگوں  کا قائد تھا۔داؤد کی دورِ حکومت کے  چالیسویں  سال ان لوگوں  نے  دستاویز ات تلاش کیا اور جلعاد کے  یعزیر سے  ان لوگوں  کے  درمیان سے  لیاقت والے  لوگوں  کو پا یا۔

32 یریاہ کے  ۷۰۰، ۲ رشتے  دار تھے  جو کہ ان کے  خاندان کے  لیاقت والے  قائدین تھے   اور بادشاہ داؤد ان لوگوں  کو روبنیوں  جادیوں  اور منسیوں  کے  آدھے  قبیلہ پر ذمہ دار مقرر کیا۔ وہ سبھی خدا سے  متعلق سبھی کاموں  اور بادشاہ کے  تمام معاملوں  کا نگراں  کار تھے۔

 

 

 

باب:  27

 

 

1 یہ اُن اسرائیلی لوگوں  کی فہرست ہے  جو بادشاہ کی فوج میں  خدمت کرتے  تھے۔ ہر ایک گروہ ہر سال ایک مہینے  اپنے  کام پر رہتا تھا۔اس میں  خاندانوں  کے  کپتان جنرل اور پو لیس کے  لوگ تھے  جو بادشاہ کی خدمت کرتے  تھے۔ ہر فوجی گروہ میں  ۲۴۰۰۰ آدمی  تھے۔

2 زبدی ایل کا بیٹا یسو بعام پہلے  مہینے  کے  لئے  پہلے  گروہ کا قائد تھا۔ اس کے  گروہ میں  ۴۰۰۲ آدمی  تھے۔

3 یسو بعام فارس کی نسلوں  میں  سے  ایک تھا اور وہ پہلے  مہینے  کے  لئے  فوجی افسروں  کا قائد تھا۔

4 دو دائی کے  دوسرے  مہینے  کے  لئے  فوجی گروہ کا قائد تھا۔ وہ اخوح سے  تھے۔ مکوت اس کے  یونٹ میں  سپہ سالار تھا۔ جس کی تعداد ۴۰۰،۲ تھی۔

5 تیسرا سپہ سالار بنا یاہ تھا۔ بنایاہ تیسرے  مہینے  کے  لئے  سپہ سالار تھا۔ بنایاہ یہویدع کا بیٹا تھا۔ یہویدع کاہن کا قائد تھا۔ بنایاہ کے  گروہ میں  ۲۴۰۰۰ آدمی  تھے۔

6 یہ وہی بنایاہ تھا جو تیس جانبازوں  میں  سے  ایک تھا اور تیس کا نگراں  کار تھا۔ اس کا بیٹا عمّیز باد اس کے  یونٹ میں  سپہ سالار تھا جن کی تعداد ۰۰۰، ۲۴ تھی۔

7 چو تھا سپہ سالار عساہیل تھا۔ عساہیل چوتھے  مہینے  کا سپہ سالار تھا۔ عسا ہیل یو آب کا بھائی تھا۔ بعد میں  عساہیل کا بیٹا زبد یاہ اس کی جگہ سپہ سالار کے  طور پر لیا۔ عساہیل کے  گروہ میں  ۰۰۰، ۲۴ آدمی  تھے۔

8 پانچواں  سپہ سالار شہوت تھا۔ وہ پانچویں  مہینے  کے  لئے  سپہ سالار تھا۔ شہوت یزراحی کے  خاندان سے  تھا۔ اس کے  گروہ میں  ۰۰۰، ۲۴ آدمی  تھے۔

9 چھٹا سپہ سالار عیرا تھا۔عیرا چھٹے  مہینے  کا سپہ سالار تھا۔ عیرا عقیس کا بیٹا تھا۔ عقیس تقوعی شہر کا تھا۔ عیرا کے  گروہ میں  ۲۴۰۰۰ آدمی  تھے۔

10 ساتواں  سپہ سالار خلص تھا۔خلص ساتویں  مہینے  کے  لئے  سپہ سالار تھا۔ وہ فلونی لوگوں  میں  سے  تھا اور افرائیم کی نسل میں  سے  تھا۔ خلص کے  گروہ میں  ۲۴۰۰۰ آدمی  تھے۔

11 آٹھواں  سپہ سالار سبکی تھا۔ سبکی آٹھویں  مہینے  کے  لئے  سپہ سالار تھا۔ سبکی حوسہ کا تھا۔ سبکی زارح کے  خاندان سے  تھا۔ سبکی کے  گروہ میں  ۲۴۰۰۰ آدمی  تھے۔

12 نواں  سپہ سالار ابیعزر تھا۔ ابیعزر نویں  مہینے  کے  لئے  سپہ سالار تھا۔ ابیعزر عنتوتی شہر کا تھا۔ ابیعزر بنیمین کے  خاندانی گروہ کا تھا۔ ابیعزر کے  گروہ میں  ۲۴۰۰۰ آدمی  تھے۔

13 دسواں  سپہ سالار مہرائی تھا۔ مہرائی دسویں  مہینے  کے  لئے  سپہ سالار تھا۔ مہرائی نطوفات سے  تھا۔ وہ زارح کے  خاندان سے  تھا۔ مہرائی کے  گروہ میں  ۲۴۰۰۰ آدمی  تھے۔

14 گیارہواں  سپہ سالار بنایاہ تھا۔ بنایاہ گیارہویں  مہینے  کے  لئے  سپہ سالار تھا۔ بنایاہ فر عا تون سے  تھا۔ بنایاہ افرائیم کے  خاندانی گروہ سے  تھا۔ بنایاہ کے  گروہ میں  ۲۴۰۰۰ آدمی  تھے۔

15 بارہواں  سپہ سا لار خلدی تھا۔ خلدی بارہویں  مہینے  کے  لئے  سپہ سالار تھا۔ خلدی نطوفات سے  تھا۔ خلدی عتنی ایل کے  خاندان سے  تھا خلدی کے  گروہ میں  ۲۴۰۰۰ آدمی  تھے۔

16 اسرائیل کے  قبیلوں  کے  یہ قائدین تھے  :

17 لا وی : قمو ایل کا بیٹا حسبیاہ ہارون صدق

18 یہودا الیہو : الیہو داؤد کے  بھا ئیوں  میں  سے  ایک تھا۔ اشکار : میکا ایل کا بیٹا عمری۔

19 زبولون : عبدیاہ کا بیٹا اسماعیاہ۔ نفتالی : عزری ایل کا بیٹا یریموت۔

20 افرائیم : عزاز یاہ کا بیٹا ہو سیع۔ منسّی کا آدھا قبیلہ : فدایاہ کا بیٹا یو ئیل۔

21 جلعاد میں  منسّی کا آدھا قبیلہ : زکر یاہ کا بیٹا عیدو۔ بنیمین : ابنیر  کا بیٹا یعسی ایل۔

22 دان : یروحام کا بیٹا عزرایل۔ یہ اِسرائیل کے  قبیلوں  کے  قائدین تھے۔

23 داؤد نے  بنی اسرائیلیوں  کو گن نے  کا فیصلہ کیا۔ اس نے  بیس سال یا اس سے  کم لوگوں  کو نہیں  گنا کیوں  کہ خداوند نے  وعدہ کیا تھا کہ بنی اسرائیلیوں  کی تعداد اتنی ہی ہو گی جتنا کہ آسمان میں  تارے۔

24 ضرویاہ کے  بیٹے  یوآب نے لوگوں  کو گِننا شروع کیا لیکن وہ گنتی کو پورا نہیں  کر سکے۔ کیوں  کہ اسی وجہ سے  خدا بنی اسرائیلیوں  پر غصہ ہوا اور اس لئے  لوگوں  کی تعداد بادشاہ داؤد کی تاریخ کی کتاب میں  درج نہیں  کی گئی۔

25 یہ ان آدمیوں  کی فہرست ہے  جو بادشاہ کی جائیداد کے  ذّمہ دار تھے  : عدی ایل کا بیٹا عز ماوت بادشاہ کے  گودام کا نگراں  کار تھا۔ عزویاہ کا بیٹا یہونتن بیرون شہر کے   شہروں  کے   گاؤں  کے  اور قلعوں  کے  گوداموں  کا نگراں  کار تھا

26 کا لب کا بیٹا عزری کھیتوں  میں  کاشتکاری کرنے  وا لا کسانوں  کا نگراں  کار تھا۔

27 رماتی سمعی انگور کے  کھیتوں  کا نگراں  کار تھا۔ شفامی زبدی مئے  فروخت کرنے  والوں  کے  لئے  انگوروں  کا نگراں  کار تھا۔

28 بعل حنان مغربی پہاڑی ملک میں  زیتون اور گولر کے  درختوں  کا نگراں  کار تھا۔ بعل حنا جادری تھا۔ یوآس زیتون کے  تیل کے  گودام کا نگراں  کار تھا۔

29 شارونی شطری شارون کے  علا قہ میں  چرنے  والے  جانوروں  کا نگراں  کار تھا۔ عدلی کا بیٹا سافط وادی میں  مویشیوں  کے  جھنڈ کا نگراں  کار تھا۔

30 اوبِل اونٹوں  کا نگراں  کار تھا۔ اوبل اسما عیلی تھا۔ یہدیا گدھوں  کا نگراں  کار تھا۔ یہدیا مرونی تھا۔

31 یازیز بھیڑوں  کا نگراں  کار تھا۔ یازیز ہاجری لوگوں  میں  سے  تھا۔ یہ تمام آدمی  بادشاہ داؤد کی جائیداد کے  زیر نگراں  تھے۔

32 داؤد کا چچا یونتن ایک دانشمند آدمی  ایک شاہی صلاح کار اور ساتھ ہی ساتھ منسی بھی تھا۔ حکمونی کا بیٹا یحی ایل بادشاہ کے  بیٹوں  کی دیکھ بھال کرتا تھا۔

33 اخیتفل بادشاہ کا مشیر تھا۔ حوسائی بادشاہ کا دوست تھا۔ حو سائی ارکی لوگوں  میں  سے  تھا۔

34 بعد میں  یہو یدع اور ابی یاتر اخیتفل کے  جانشین ہوئے۔ یہو یدع بنایاہ کا بیٹا تھا۔ یوآب بادشاہ کی فوج کا سپہ سالار تھا۔

 

 

 

باب:  28

 

1 داؤد نے  اسرائیل کے  تمام قائدین کو یروشلم میں  جمع کیا۔اس نے  قبیلوں  کے  قائدین کو بادشاہ کی خدمت کرنے  وا لی فوج کے  گروہ کے  سپہ سالاروں  ہزاروں  اور سیکڑوں  کے  سپہ سالاروں  کو ان عہدے  داروں  کو جو بادشاہ اور اس کے  بیٹوں  کی تمام جائیداد اور مال مویشیوں  کا نگراں  کار تھا ساتھ میں  محل کے  عہدے  داروں  کو جانبازوں  کو اور تمام بہادر سپاہیوں  کو بلا یا۔

2 بادشاہ داؤد کھڑے  ہوئے  اور کہا ” میرے  بھائیوں  اور میرے  لوگو میری سُنو۔میں  ایک گھر بنانا چاہتا ہوں  جہاں  معاہدہ کا صندوق رہ سکے   اور وہ خدا کے  لئے  پیروں  کی چوکی ہو گی اور میں  نے  اسے  بنانے  کی تیار ی کی۔

3 لیکن خدا نے  مجھ سے  کہا "نہیں  داؤد تم میرے  نام پر گھر نہیں  بناؤ گے  کیونکہ تم نے  بہت ساری جنگیں  لڑے  تھے  اور بہت خون بہایا تھا۔ ”

4 ” خداوند اسرائیل کے  خدا نے  مجھے  میرے  باپ کے  پو رے  خاندان میں  سے  ہمیشہ کے  لئے  اسرائیل کے  اوپر بادشاہ چنا کیونکہ اس نے  یہوداہ کے  خاندانی گروہ کو قاصد ہونے  کے  لئے  چنا۔ تب یہوداہ کے  خاندان میں  سے   خداوند نے  میرے  باپ کے  خاندان کو چنا۔ اس خاندان سے  خدا نے  مجھے  اسرائیل پر بادشاہ بننے  کے  لئے  چنا۔

5 اور میرے  بیٹوں  میں  سے  اس نے   کیونکہ خدا نے  مجھے  بہت سے  بیٹے  دیئے  ہیں  سلیمان کو اسرائیل خداوند کی بادشاہت کا نیا بادشاہ چنا ہے۔

6 خداوند نے  مجھ سے  کہا "داؤد تمہارا بیٹا سلیمان میرے  گھر اور میرے  لئے  آنگن بنائے  گا جیسا کہ میں  نے  سلیمان کو اپنا بیٹا چنا ہے۔ اور میں  اس کا باپ رہوں  گا۔

7 میں  اس کی بادشاہت کو ہمیشہ کے  لئے  طاقتور بناؤں  گا اگر وہ میرے  احکامات اور اصولوں  کو لگاتار مانتا رہے  گا۔ جیسا کہ وہ آج مانتا ہے۔ ”

8 پس اب سارے  اسرائیل ” خداوند کی جماعت کے  روبرو اور ہمارے  خدا کے  حضور میں  تم سے  یہ باتیں  کہتا ہوں۔ خداوند اپنے  خدا کے  تماما حکام کا ہوشیاری سے  تعمیل کرو۔ تاکہ تم اس اچھی زمین کو حاصل کر سکو اور اسے  اپنی وراثت کے  طور پر اپنی نسلوں  کو ہمیشہ ہمیشہ کے  لئے  دے  سکو۔

9 ” اور اے  میرے  بیٹے  تم اپنے  باپ کے  خدا کو جانو اور اس کی خدمت پورے  صدق دل اور چاہت سے  کرو۔ کیوں  کہ خداوند ہر ایک کے  دل کی تلاشی لیتا ہے۔ اور ہر ایک کے  سوچ و فکر کو سمجھتا ہے۔ اگر تم اس کو تلا شو گے  تو تم اس کو پاؤ گے  لیکن اگر تم اس کو چھوڑ دو گے  تو وہ تم کو ہمیشہ کے  لئے  چھوڑ دے  گا۔

10 سلیمان! تمہیں  یہ ضرور سمجھنا چاہئے  کہ خداوند نے  تم کو اپنا مقدس گھر بنانے  کے  لئے  چنا ہے۔ طاقتور بنو اور کام کرو۔

11 تب داؤد نے  اپنے  بیٹے  سلیمان کو ہیکل بنانے  کے  منصوبے  کو سونپ دیا۔ اس منصوبے  میں  ہیکل کا دہلیز اس کے  مکان گودام بالا خانہ اور اندرونی کمرے  اور کفارہ گاہ شامل تھے۔

12 وہ سارے  منصوبے  بھی جو کہ خداوند کی ہیکل کے  صحنوں  اور اس کے  چاروں  طرف کے  کمروں  کے  لئے   خدا کے  گھر کے  گودام کے  لئے  اور وقف کی گئی چیزوں  کے  گوداموں  کے  لئے

13 اور ساتھ ہی ساتھ وہ منصوبے  جو کہ خداوند کی ہیکل میں  خدمت کے  تمام کاموں  کو کرنے  کے  لئے  کاہنوں  اور لاویوں  کے  گروہوں  کے  لئے   اور ان تمام چیزوں  کے  لئے  جو خداوند کے  گھر کے  کاموں  میں  استعمال ہوتے  تھے  اس کے  ذہن میں  تھا۔

14 اس میں  سونے  کے  سامانوں  کے  لئے  سونے  کا وزن اور چاندی کے  سامانوں  کے  لئے  چاندی کا وزن

15 سونے  کے  شمعدانوں  اور اس کے  چراغوں  کے  لئے  اس کے  ایک ایک شمعدان اور چراغوں  کے  سونے  کا وزن اور ہر ایک چاندی کے  شمعدانوں  اور اس کے  چراغوں  کے  لئے  اس کے  ہر ایک شمعدان کے  استعمال کے  بنا پر چاندی کا وزن شامل تھا۔

16 داؤد نے  بتایا کہ مقدس روٹی کے  لئے  کام میں  آنے  والی ہر ایک میز کے  لئے  کتنا سونا استعمال کیا جانا چاہئے  اس نے  یہ بھی بتایا کہ چاندی کی میزوں  کے  لئے  کتنی چاندی استعمال کرنی چاہئے۔

17 داؤد نے  یہ بھی بتایا کہ کتنا خالص سونا کاٹنوں  چھڑ کاؤ کے  کٹوروں  اور گھڑوں  کے  بنانے  میں  استعمال کرنا ہو گا۔ اور ہر ایک سونے  کی طشتری بنانے  کے  لئے  کتنا سونا استعمال کرنا چاہئے  اور ہر ایک چاندی کی طشتری بنانے  میں  کتنی چاندی استعمال کرنی چاہئے۔

18 داؤد نے  بتایا کہ بخور کی قربان گاہ کے  لئے  کتنا خالص سونا استعمال کرنا چاہئے۔ اور رتھ کے  لئے  سنہرے  کروبی فرشتے  کے  لئے  جو کہ خداوند کے  معاہدہ کے  صندوق کے  اوپر اپنے  پنکھوں  کو پھیلائے  ہوئے  ہے  اس کا بھی منصوبہ دیا۔

19 داؤد نے  کہا ” یہ سارے  لکھے  ہوئے  خداوند نے  دیئے  تھے۔ خداوند نے  ان منصوبوں  کی ہر ایک چیز کو سمجھنے  میں  مجھے  مدد دی۔ ”

20 داؤد نے  اپنے  بیٹے  سلیمان سے  یہ بھی کہا ” حوصلہ مند اور بہادر بنو ان منصوبوں  کو پورا کرنے  کے  لئے۔ ڈرو مت اور نہ ہی پست ہمت ہو کیوں  خداوند میرا خدا تمہارے  ساتھ ہے۔ خداوند تم کو نہ چھوڑے  گا اور نہ ہی ترک کرے  گا جب تک کہ خداوند کے  گھر کی خدمت کا سارا کام ختم نہ ہو جائے۔

21 ہیکل کا سب کام کرنے  کے  لئے  کاہنوں  اور لاویوں  کے  سارے  گروہ تیار ہیں۔ ہر ایک ہنر مند کاریگر کسی بھی کام کے  لئے  تمہارے  حکم کے  منتظر ہیں  اور لوگوں  کے  سارے  قائدین تمہارے  سارے  حکموں  کو مان نے  کے  لئے  تیار ہیں۔ ”

 

 

 

باب:  29

 

 

1 بادشاہ داؤد نے  ان سبھی اسرائیل سے  جو وہاں  جمع ہوئے  تھے  کہا ” میرا بیٹا سلیمان وہ جسے  خدا نے  چنا ہے   جوان اور نا تجربہ کار ہے۔ لیکن یہ ایک بہت بڑا کام ہے۔ یہ عمارت لوگوں  کے  لئے  نہیں  ہے  بلکہ خداوند کے  لئے  ہے۔

2 میں  نے  خدا کے  گھر کی تعمیر کی تیاری میں  ہر ممکن کو شش کی۔میں  نے  سونے  سے  بننے  وا لی چیزوں  کے  لئے  سونا چاندی سے  بننے  وا لی چیزوں  کے  لئے  چاندی کانسے  سے  بننے  وا لی چیزوں  کے  لئے  کانسہ لو ہے  سے  بننے  وا لی چیزوں  کے  لئے  لو ہا لکڑیوں  سے  بننے  وا لی چیزوں  کے  لئے  لکڑی سجاوٹ کے  لئے  نیلم کے  پتھر دوسرے  رنگین پتھر ہر طرح سے  قیمتی پتھر بہت زیادہ مقدار میں  سنگ مر مر مہیا کرایا۔

3 ان سب کے  علاوہ میرے  پاس سونا چاندی کی ذاتی خزانہ ہے   اور کیونکہ میں  خدا کے  گھر کے  لئے  وقف ہوں  اب میں  اسے  خدا کے  گھر کو ان چیزوں  کے  علاوہ دے  رہا ہوں  جسے  میں  نے  پہلے  سے  ہی پاک ہیکل کے  لئے  تیار کیا ہے  :

4 ایک سو دس ٹن سونا ( خالص اوفیر سونا ) اور دوسو ساٹھ ٹن ہیکل کی دیوار کو مڑھنے  کے  لئے۔

5 سونے  اور چاند ی کے  سبھی کاموں  کے  لئے  اور دستکاروں  کے  کسی بھی کام کے  لئے  اب میں  بنی اسرائیلیوں  سے  پوچھتا ہوں  تم میں  سے  کتنے  لو گ اپنے  آپ  کو آج کے  دن خداوند کو وقف کرنے  کے  خواہش مند ہو؟ ”

6 خاندانی قائدین اسرائیلی خاندان کے  قائدین ہزاروں  اور سیکڑوں  کے  سپہ سالار اور بادشاہ کے  انتظامیہ کے  دوسرے  عہدے  دار اپنے  آپ  کو خداوند کے  لئے  وقف کر دیا۔

7 وہ لوگ خداوند کی ہیکل کے  لئے  ۱۹۰ ٹن سونا ۳۷۵

8 جن لوگوں  کے  پاس قیمتی پتھر تھے  اسے  انہوں  نے  جیر شومی یحی ایل کے  تحویل میں  خداوند کی ہیکل کے  خزانہ میں  دے  دیئے۔

9 لوگ اپنے  رضا مندی سے  دیئے  ہوئے  عطیہ پر بہت خوش ہوئے  کیوں  کہ وہ خلوص دل اور چاہت سے  خداوند کو دیئے  تھے۔ اور بادشاہ داؤد بھی بہت زیادہ خوش ہوئے  تھے۔

10 تب داؤد نے  ان لوگوں  کے  سامنے  جو وہاں  ایک ساتھ جمع تھے  خداوند کی تعریف کی۔ داؤد نے  کہا ” خداوند ہمارے  آباء و اجداد اسرائیل کا خدا ہمیشہ ہمیشہ کے  لئے  تیری تعریف ہو۔

11 عظمت طاقت جلال شان و شوکت اور تعظیم تمہارے  لئے  ہے۔ کیوں  کہ زمین اور آسمان پر کی ساری چیز تمہاری ہے۔ بادشاہت تمہاری ہے۔ اے  خداوند! تو سبھی لوگوں  پر سرفراز کئے  گئے  ہو۔

12 دولت اور عزت تجھ ہی سے  آتی ہے۔ تو ہر چیز پر حکو مت کرتا ہے۔ طاقت اور قوت تمہارے  ہاتھوں  میں  ہے۔ تو کسی کو عظیم اور طاقتور بناتا ہے۔

13 اب ہمارے  خدا ہم تیرے  شکر ادا کرتے  ہیں۔ اور ہم تیرے  پر جلال نام کی تعریف کرتے  ہیں۔

14 کیوں  کہ میں  کون ہوں  اور میرے  لوگوں  کی کیا حقیقت ہے  کہ ہم لوگ اس طرح سخاوت سے  دینے  کے  قابل ہوں ؟ سچ مُچ میں  تو ہم لوگوں  کو یہ ساری چیزیں  عطا کیا ہے  اور ہم لوگ صرف اسے  تجھے  واپس کر رہے  ہیں۔

15 ہم لوگ ہمارے  تمام آباء و  اجداد کی طرح تمہارے  سامنے  اجنبی اور غیر ملکی ہیں۔ ہمارے  دن اس روئے  زمین پر گزرتے  سایہ کی مانند بے  امید ہے۔

16 اے  خداوند ہمارے  خدا یہ ساری دولت جسے  ہم لوگوں  نے  تیرے  مقدس نام کے  لئے  اس ہیکل کو بنانے  کے  لئے  عطیہ دیا ہے  وہ تجھ ہی سے  آتا ہے  اور ہر کچھ جسے  تیرے  ہی ماتحت ہے۔

17 میرے  خدا میں  یہ بھی جانتا ہوں  کہ تو لوگوں  کے  دلوں  کی آزمائش کرتا ہے  اور تو اس کے  اچھے  کارناموں  سے  خوش ہوتا ہے۔ میں  نے  ان ساری چیزوں  کو خلوص دل اور رضا مندی سے  دیا ہے۔ اب میں  دیکھ سکتا ہوں  کہ یہاں  پر جمع ہوئے  تیرے  لوگ ان چیزوں  کو تجھے  وقف کر کے  خوش ہیں۔

18 اے  خداوند ہمارے  آباء و اجداد ابراہیم اسحاق اور یعقوب کے  خدا اس خواہش کو ہمیشہ کے  لئے  اپنے  لوگوں  کے  دلوں  میں  رکھو اور ان کے  دلوں  کو اپنی طرف موڑ دو۔

19 اور میرے  بیٹے  سلیمان کو تیرے  احکام اصول اور قوانین کو خلوص دل سے  پالن کرنے  کی خواہش دے۔ اور ان ساری چیزوں  کو دے  جس کی ضرورت اس ہیکل کو بنانے  کے  لئے  ہے  جس کے  لئے  میں  نے  تیار کی ہے۔ ”

20 تب داؤد نے  وہیں  ایک ساتھ جمع ہوئے  لوگوں  کے  گروہ سے  کہا ” اب خداوند اپنے  خدا کی تمجید کرو! ” اس لئے  سبنے  خداوند اپنے  آباء و  اجداد کے  خدا کی تمجید کی۔ انہوں  نے  خداوند اور بادشاہ کے  سامنے  زمین پر سجدہ کیا۔

21 دوسرے  دن لوگوں  نے  خداوند کو قربانی اور جلانے  کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں  نے  ایک ہزار بیل ایک ہزار مینڈھے  ایک

22 اس دن لوگوں  نے  کھا یا اور پیا اور خداوند ان کے  ساتھ تھا۔ وہ بہت خوش تھے۔ اور انہوں  نے  داؤد کے  بیٹے  سلیمان کو دوسری دفعہ بادشاہ بنایا۔ ان لوگوں  نے  اسے  خداوند کے  بادشاہ کے  طور پر مسح ( چُنا ) کیا اور صدوق کو کاہن کے  طور پر مسح کیا۔

23 تب سلیمان بادشاہ کی طرح خداوند کے  تخت پر اپنے  باپ داؤد کی جگہ بیٹھا۔ وہ بہت کامیاب تھا اور سبھی بنی اسرائیل اس کا حکم مانتے  تھے۔

24 تمام قائدوں  سپاہیوں  اور بادشاہ داؤد کے  سبھی بیٹوں  نے  بادشاہ سلیمان سے  وفادار رہنے  کا وعدہ کیا۔

25 خداوند نے  سلیمان کو سبھی بنی اسرائیلیوں  کی نظر میں  بہت عظیم بنایا اور اسے  ایسا شاہی شان و شوکت دیا جو کہ اسرائیل کے  پہلے  کے  کسی بھی بادشاہ کو نہیں  تھا

26 یسّی کا بیٹا داؤد سارے  اسرائیل کا بادشاہ تھا۔

27 اس نے  اسرائیل پر چالیس سال تک حکومت کی۔ اس نے  حبرون شہر میں  سات سال تک حکومت کی۔ تب پھر اس نے  یروشلم پر ۳۳ سال تک حکو مت کی۔

28 جب داؤد مرا وہ بہت بوڑھا تھا۔ اس نے  ایک اچھی لمبی زندگی گزاری تھی اس نے  اپنی دولت عزت شہرت سے  لطف اندوز ہوا تھا۔ تب اس کا بیٹا سلیمان بادشاہ کے  طور پر اس کا جانشیں  بنا۔

29 بادشاہ کی حکومت کے  دوران ہوئے  شروع سے  آخر تک کے  واقعات سموئیل سیر ناتن نبی اور جاد سیر کے  کتابوں  میں  درج کئے  گئے  تھے۔

30 جو کہ اس کی پوری حکو مت اور قوّت اور ان واقعات پر مشتمل ہے  جو اس کے  ساتھ اسرائیل کے  ساتھ اور اس کے  آس پاس کے  قوموں  کے  ساتھ ہوئے  تھے۔

٭٭٭

ماخذ:

http://gospelgo.com/a/urdu_bible.htm

پروف ریڈنگ: اویس قرنی، اعجاز عبید

تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید