فہرست مضامین
- ترجمہ قرآن مجید
- سورۃ النمل
- سورۃ القصص
- سورۃ العنکبوت
- سورۃ الروم
- سورۃ لقمان
- سورۃ السجدۃ
- سورۃ الأحزاب
- سورۃ سبأ
- سورۃ فاطر
- سورۃ یس
- سورۃ الصافات
- سورۃ ص
- سورۃ الزمر
- سورۃ غافر
- سورۃ فصلت
- سورۃ الشوری
- سورۃ الزخرف
- سورۃ الدخان
- سورۃ الجاثیہ
- سورۃ الأحقاف
- سورۃ محمد
- سورۃ الفتح
- سورۃ الحجرات
- سورۃ ق
- سورۃ الذاریات
- سورۃ الطور
- سورۃ النجم
- سورۃ القمر
- سورۃ الرحمن
- سورۃ الواقعۃ
ترجمہ قرآن مجید
حصہ دوم : نمل تا واقعہ
مولانا محمود الحسن
سورۃ النمل
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
طٰس آیتیں ہیں قرآن اور کھلی کتاب کی
۱. ہدایت اور خوشخبری ایمان والوں کے واسطے
۲. جو قائم رکھتے ہیں نماز کو اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور ان کو آخرت پر یقین ہے
۳. جو لوگ نہیں مانتے آخرت کو اچھے دکھلائے ہم نے ان کی نظروں میں ان کے کام سو وہ بہکے پھرتے ہیں
۴. وہی ہیں جن کے واسطے بری طرح کا عذاب ہے اور آخرت میں وہی ہیں خراب
۵. اور تجھ کو تو قرآن پہنچتا ہے ایک حکمت والے خبردار کے پاس سے
۶. جب کہا موسیٰ نے اپنے گھر والوں کو میں نے دیکھی ہے ایک آگ اب لاتا ہوں تمہارے پاس وہاں سے کچھ خبر یا لاتا ہوں انگارا سلگا کر شاید تم سینکو
۷. پھر جب پہنچا اس کے پاس آواز ہوئی کہ برکت ہے اس پر جو کوئی کہ آگ میں ہے اور جو اس کے آس پاس ہے اور پاک ہے ذات اللہ کی جو رب سارے جہان کا
۸. اے موسیٰ وہ میں اللہ ہوں زبردست حکمتوں والا
۹. اور ڈال دے لاٹھی اپنی پھر جب دیکھا اس کو پھنپھناتے جیسے سانپ کی سٹک لوٹا پیٹھ پھیر کر اور مڑ کر نہ دیکھا اے موسیٰ مت ڈر میں جو ہوں تیرے پاس نہیں ڈرتے رسول
۱۰. مگر جس نے زیادتی کی پھر بدلے میں نیکی کی برائی کے پیچھے تو میں بخشنے والا مہربان ہوں
۱۱. اور ڈال دے ہاتھ اپنا اپنے گریبان میں کہ نکلے سفید ہو کر نہ کسی برائی سے یہ دونوں مل کر نو نشانیاں لے کر جا فرعون اور اس کی قوم کی طرف بے شک وہ تھے لوگ نافرمان
۱۲. پھر جب پہنچیں ان کے پاس ہماری نشانیاں سمجھانے کو بولے یہ جادو ہے صریح
۱۳. اور ان کا انکار کیا اور ان کا یقین کر چکے تھے اپنے جی میں بے انصافی اور غرور سے ، سو دیکھ لے کیسا ہوا انجام خرابی کرنے والوں کا
۱۴. اور ہم نے دیا داؤد اور سلیمان کو ایک علم اور بولے شکر اللہ کا جس نے ہم کو بزرگی دی اپنے بہت سے بندوں ایمان لوں پر
۱۵. اور قائم مقام ہوا سلیمان داؤد کا اور بولا اے لوگوں ہم کو سکھائی ہے بولی اڑتے جانوروں کی اور دیا ہم کو ہر چیز میں سے بے شک یہی ہے فضیلت صریح
۱۶. اور جمع کیے گئے سلیمان کے پاس اس کے لشکر جن اور انسان اور اڑتے جانور پھر ان کی جماعتیں بنائی جاتیں
۱۷. یہاں تک کہ پہنچے چیونٹیوں کے میدان پر کہا ایک چیونٹی نے اے چیونٹیو! گھس جاؤ اپنے گھروں میں نہ پیس ڈالے تم کو سلیمان اور اس کی فوجیں اور ان کو خبر بھی نہ ہو
۱۸. پھر مسکرا کر ہنس پڑا اس کی بات سے اور بولا اے میرے رب میری قسمت میں دے کہ شکر کروں تیرے احسان کا جو تو نے کیا مجھ پر اور میرے ماں باپ پر اور یہ کہ کروں کام نیک جو تو پسند کرے اور ملا لے مجھ کو اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں
۱۹. اور خبر لی اڑتے جانوروں کی تو کہا کیا ہے جو میں نہیں دیکھتا ہدہد کو یا ہے وہ غائب
۲۰. اس کو سزا دوں گا سخت سزا یا ذبح کر ڈالوں گایا لائے میرے پاس کوئی سند صریح
۲۱. پھر بہت دیر نہ کی کہ آ کر کہا میں لے آیا خبر ایک چیز کی کہ تجھ کو اس کی خبر نہ تھی اور آیا ہوں تیرے پاس سبا سے ایک خبر لے کر تحقیقی
۲۲. میں نے پایا ایک عورت کو جو ان پر بادشاہی کرتی ہے اور اس کو ہر ایک چیز ملی ہے اور اس کا ایک تخت ہے بڑا
۲۳. میں نے پایا کہ وہ اور اس کی قوم سجدہ کرتے ہیں سورج کو اللہ کے سوائے اور بھلے دکھلا رکھے ہیں ان کو شیطان نے اُن کے کام پھر روک دیا ہے ان کو راستہ سے سو وہ راہ نہیں پاتے
۲۴. کیوں نہ سجدہ کریں اللہ کو جو نکالتا ہے چھپی ہوئی چیز آسمانوں میں اور زمین میں اور جانتا ہے جو چھپاتے ہو اور جو ظاہر کرتے ہو
۲۵. اللہ ہے کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا پروردگار تخت بڑے کا
۲۶. سلیمان نے کہا ہم اب دیکھتے ہیں تو نے سچ کہا یا تو جھوٹا ہے
۲۷. لے جا میرا یہ خط اور ڈال دے ان کی طرف پھر ان کے پاس سے ہٹ آ پھر دیکھ وہ کیا جواب دیتے ہیں
۲۸. کہنے لگی اے دربار والو میرے پاس ڈالا گیا ایک خط عزت کا
۲۹. وہ خط ہے سلیمان کی طرف سے اور وہ یہ ہے شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۳۰. کہ زور نہ کرو میرے مقابلہ میں اور چلے آؤ میرے سامنے حکم بردار ہو کر
۳۱. کہنے لگی اے دربار والو مشورہ دو مجھ کو میرے کام میں میں طے نہیں کرتی کوئی کام تمہارے حاضر ہونے تک
۳۲. وہ بولے ہم لوگ زور آور ہیں اور سخت لڑائی والے اور کام تیرے اختیار میں ہے سو تو دیکھ لے جو حکم کرے
۳۳. کہنے لگی بادشاہ جب گھستے ہیں کسی بستی میں اس کو خراب کر دیتے ہیں اور کر ڈالتے ہیں وہاں کے سرداروں کو بے عزت اور ایسا ہی کچھ کریں گے
۳۴. اور میں بھیجتی ہوں ان کی طرف کچھ تحفہ پھر دیکھتی ہوں کیا جواب لے کر پھرتے ہیں بھیجے ہوئے
۳۵. پھر جب پہنچا سلیمان کے پاس بولا کیا تم میری اعانت کرتے ہو مال سے ، سو جو اللہ نے مجھ کو دیا ہے بہتر ہے اس سے جو تم کو دیا ہے بلکہ تم ہی اپنے تحفہ سے خوش رہو
۳۶. پھر جا ان کے پاس اب ہم پہنچتے ہیں ان پر ساتھ لشکروں کے جن کا مقابلہ نہ ہو سکے ان سے اور نکال دیں گے ان کو وہاں سے بے عزت کر کر اور وہ خوار ہوں گے
۳۷. بولا اے دربار والو تم میں کوئی ہے کہ لے آوے میرے پاس اس کا تخت پہلے اس سے کہ وہ آئیں میرے پاس حکم بردار ہو کر
۳۸. "بولا ایک دیو جنوں میں سے میں لائے دیتا ہوں وہ تجھ کو پہلے اس سے کہ تو اٹھے اپنی جگہ سے اور میں اس پر زور آور ہوں
۳۹. معتبر "
۴۰. بولا وہ شخص جس کے پاس تھا ایک علم کتاب کا میں لائے دیتا ہوں تیرے پاس اس کو پہلے اس سے کہ پھر آئے تیری طرف تیری آنکھ پھر جب دیکھا اس کو دھرا ہوا اپنے پاس کہا یہ میرے رب کا فضل ہے میرے جانچنے کو کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری اور جو کوئی شکر کرے ، سو شکر کرے اپنے واسطے اور جو کوئی ناشکری کرے ، سو میرا رب بے پروا ہے کرم والا
۴۱. کہا روپ بدل دکھلاؤ اس عورت کے آگے اس کے تخت کا ہم دیکھیں سمجھ پاتی ہے یا ان لوگوں میں ہوتی ہے جن کو سمجھ نہیں
۴۲. پھر جب وہ آ پہنچی کسی نے کہا کیا ایسا ہی ہے تیرا تخت بولی گویا یہ وہی ہے اور ہم کو معلوم ہو چکا پہلے سے اور ہم ہو چکے حکم بردار
۴۳. اور روک دیا اس کو ان چیزوں سے جو پوجتی تھی اللہ کے سوا البتہ وہ تھی منکر لوگوں میں
۴۴. کسی نے کہا اس عورت کو اندر چل محل میں پھر جب دیکھا اس کو خیال کیا کہ وہ پانی ہے گہرا اور کھولیں اپنی پنڈلیاں کہا یہ تو ایک محل ہے جڑے ہوئے ہیں اس میں شیشے بولی اے رب میں نے برا کیا ہے اپنی جان کا اور میں حکم بردار ہوئی ساتھ سلیمان کے اللہ کے آگے جو رب ہے سارے جہان کا
۴۵. اور ہم نے بھیجا تھا ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو کہ بندگی کرو اللہ کی پھر وہ تو دو فرقے ہو کر لگے جھگڑنے
۴۶. کہا اے میری قوم کیوں جلدی مانگتے ہو برائی کو پہلے بھلائی سے کیوں نہیں گناہ بخشواتے اللہ سے شاید تم پر رحم ہو جائے
۴۷. بولے ہم نے منحوس قدم دیکھا تجھ کو اور تیرے ساتھ والوں کو کہا تمہاری بری قسمت اللہ کے پاس ہے کچھ نہیں تم لوگ جانچے جاتے ہو
۴۸. اور تھے اس شہر میں نو شخص کہ خرابی کرتے ملک میں اور اصلاح نہ کرتے
۴۹. بولے کہ آپس میں قسم کھاؤ اللہ کی کہ البتہ رات کو جا پڑیں ہم اس پر اور اس کے گھر پر پھر کہہ دیں گے اس کے دعویٰ کرنے والے کو ہم نے نہیں دیکھا جب تباہ ہوا اس کا گھر اور ہم بے شک سچ کہتے ہیں
۵۰. اور انہوں نے بنایا ایک فریب اور ہم نے ایک فریب اور ان کو خبر نہ ہوئی
۵۱. پھر دیکھ لے کیسا ہوا انجام ان کے فریب کا کہ ہلاک کر ڈالا ہم نے ان کو اور ان کی قوم کو سب کو
۵۲. سو یہ پڑے ہیں ان کے گھر ڈھیئے ہوئے سبب ان کے انکار کے البتہ اس میں نشانی ہے ان لوگوں کے لیے جو جانتے ہیں
۵۳. اور بچا دیا ہم نے اُن کو جو یقین لائے تھے اور بچتے رہے تھے
۵۴. اور لوط کو جب کہا اس نے اپنی قوم کو کیا تم کرتے ہو بے حیائی اور تم دیکھتے ہو
۵۵. کیا تم دوڑتے ہو مردوں پر للچا کر عورتوں کو چھوڑ کر کوئی نہیں تم لوگ بے سمجھ ہو
۵۶. پھر اور کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ کہتے تھے نکال دو لوط کے گھر کو اپنے شہر سے یہ لوگ ہیں ستھرے رہا چاہتے
۵۷. پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور اس کے گھر والوں کو مگر اس کی عورت، مقرر کر دیا تھا ہم نے اس کو، رہ جانے والوں میں
۵۸. اور برسا دیا ہم نے ان پر برساؤ پھر کیا برا برساؤ تھا ان ڈرائے ہوؤں کا
۵۹. تو کہہ تعریف ہے اللہ کو اور سلام ہے اس کے بندوں پر جن کو اس نے پسند کیا بھلا اللہ بہتر ہے یا جن کو وہ شریک کرتے ہیں
۶۰. بھلا کس نے بنائے آسمان اور زمین اور اتار دیا تمہارے لیے آسمان سے پانی پھر اگائے ہم نے اس سے باغ رونق والے تمہارا کام نہ تھا کہ اگاتے ان کے درخت اب کوئی اور حاکم ہے اللہ کے ساتھ کوئی نہیں وہ لوگ راہ سے مڑتے ہیں
۶۱. بھلا کس نے بنایا زمین کو ٹھہرنے کے لائق اور بنائیں اس کے بیچ میں ندیاں اور رکھے اس کے ٹھہرانے کو بوجھ اور رکھا دو دریا میں پردہ اب کوئی اور حاکم ہے اللہ کے ساتھ کوئی نہیں بہتوں کو ان میں سمجھ نہیں
۶۲. بھلا کون پہنچتا ہے بے کس کی پکار کو جب اس کو پکارتا ہے اور دور کر دیتا ہے سختی اور کرتا ہے تم کو نائب اگلوں کا زمین پر اب کوئی حاکم ہے اللہ کے ساتھ تم بہت کم دھیان کرتے ہو
۶۳. ” بھلا کون راہ بتاتا ہے تم کو اندھیروں میں جنگل کے اور دریا کے اور کون چلاتا ہے ہوائیں خوشخبری لانے والیاں اس کی رحمت سے پہلے
اب کوئی حاکم ہے اللہ کے ساتھ اللہ بہت اوپر ہے اس سے جس کو شریک بتلاتے ہیں "
۶۴. بھلا کون سرے سے بناتا ہے پھر اس کو دہرائے گا اور کون روزی دیتا ہے تم کو آسمان سے اور زمین سے اب کوئی حاکم ہے اللہ کے ساتھ تو کہہ لاؤ اپنی سند اگر تم سچے ہو
۶۵. تو کہہ خبر نہیں رکھتا جو کوئی ہے آسمان اور زمین میں چھپی ہوئی چیز کی مگر اللہ اور ان کو خبر نہیں کب جی اٹھیں گے
۶۶. بلکہ تھک کر گر گیا ان کا فکر آخرت کے بارہ میں بلکہ ان کو شبہ ہے اُس میں بلکہ وہ اس سے اندھے ہیں
۶۷. اور بولے وہ لوگ جو منکر ہیں کیا جب ہم ہو جائیں مٹی اور ہمارے باپ دادے ، کیا ہم کو زمین سے نکالیں گے
۶۸. وعدہ پہنچ چکا ہے اس کا ہم کو اور ہمارے باپ دادوں کو پہلے سے کچھ بھی نہیں یہ نقلیں ہیں اگلوں کی
۶۹. تو کہہ دے پھرو ملک میں تو دیکھو کیسا ہوا انجام کار گناہ گاروں کا
۷۰. اور غم نہ کر ان پر اور نہ خفا ہو ان کے فریب بنانے سے
۷۱. اور کہتے ہیں کب ہو گا یہ وعدہ اگر تم سچے ہو
۷۲. تو کہہ کیا بعید ہے جو تمہاری پیٹھ پر پہنچ چکی ہے بعضی وہ چیز جس کی جلدی کر رہے ہو
۷۳. اور تیرا رب تو فضل رکھتا ہے لوگوں پر ان میں بہت لوگ شکر نہیں کرتے
۷۴. اور تیرا رب جانتا ہے جو چھپ رہا ہے ان کے سینوں میں اور جو کچھ کہ ظاہر کرتے ہیں
۷۵. اور کوئی چیز نہیں جو غائب ہو آسمان اور زمین میں مگر موجود ہے کھلی کتاب میں
۷۶. یہ قرآن سناتا ہے بنی اسرائیل کو بہت چیزیں جس میں وہ جھگڑ رہے ہیں
۷۷. اور بے شک وہ ہدایت ہے اور رحمت ہے ایمان والوں کے واسطے
۷۸. تیرا رب ان میں فیصلہ کرے گا اپنی حکومت سے اور وہی ہے زبردست سب کچھ جاننے والا
۷۹. سو تو بھروسہ کر اللہ پر بے شک تو ہے صحیح کھلے راستہ پر
۸۰. البتہ تو نہیں سنا سکتا مردوں کو اور نہیں سنا سکتا بہروں کو اپنی پکار جب لوٹیں وہ پیٹھ پھیر کر
۸۱. اور نہ تو دکھلا سکے اندھوں کو جب وہ راہ سے بچلیں تو تو سناتا ہے اس کو جو یقین رکھتا ہو ہماری باتوں پر، سو وہ حکم بردار ہیں
۸۲. اور جب پڑ چکے گی ان پر بات نکالیں گے ہم ان کے آگے ایک جانور زمین سے ان سے باتیں کرے گا اس واسطے کہ لوگ ہماری نشانیوں کا یقین نہیں کرتے تھے
۸۳. اور جس دن گھیر بلائیں گے ہم ہر ایک فرقہ میں سے ایک جماعت جو جھٹلاتے تھے ہماری باتوں کو پھر ان کی جماعت بندی ہو گی
۸۴. یہاں تک کہ جب حاضر ہو جائیں فرمائے گا کیوں جھٹلایا تم نے میری باتوں کو اور نہ آ چکی تھی تمہاری سمجھ میں یا بولو کہ کیا کرتے تھے
۸۵. اور پڑ چکی ان پر بات اس واسطے کہ انہوں نے شرارت کی تھی اب وہ کچھ نہیں بول سکتے
۸۶. کیا نہیں دیکھتے کہ ہم نے بنائی رات کہ اس میں چین حاصل کریں اور دن بنایا دیکھنے کا البتہ اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو یقین کرتے ہیں
۸۷. اور جس دن پھونکی جائے گی صور تو گھبرا جائے جو کوئی ہے آسمان میں اور جو کوئی ہے زمین میں مگر جس کو اللہ چاہے اور سب چلے آئیں اس کے آگے عاجزی سے
۸۸. اور تو دیکھے پہاڑوں کو سمجھے کہ وہ جم رہے ہیں اور وہ چلیں گے جیسے چلے بادل کاری گری اللہ کی جس نے سادھا ہے ہر چیز کو اس کو خبر ہے جو کچھ تم کرتے ہو
۸۹. جو کوئی لے کر آیا بھلائی تو اس کو ملے اس سے بہت اور ان کو گھبراہٹ سے اس دن امن ہے
۹۰. اور جو کوئی لے کر آیا برائی سو اوندھے ڈالیں ان کے منہ آگ میں وہی بدلہ پاؤ گے جو کچھ تم کیا کرتے تھے
۹۱. مجھ کو یہی حکم ہے کہ بندگی کروں اس شہر کے مالک کی جس نے اس کو حرمت دی اور اسی کی ہے ہر ایک چیز اور مجھ کو حکم ہے کہ رہوں حکم برداروں میں
۹۲. اور یہ کہ سنا دوں قرآن پھر جو کوئی راہ پر آیا سو راہ پر آئے گا اپنے ہی بھلے کو اور جو کوئی بہکا رہا ہے تو کہہ دے میں تو یہی ہوں ڈر سنا دینے والا
۹۳. اور کہہ تعریف ہے سب اللہ کو آگے دکھائے گا تم کو اپنے نمونے تو ان کو پہچان لو گے اور تیرا رب بے خبر نہیں ان کاموں سے جو تم کرتے ہو
سورۃ القصص
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ط س م
۲. یہ آیتیں ہیں کھلی کتاب کی
۳. ہم سناتے ہیں تجھ کو کچھ احوال موسیٰ اور فرعون کا تحقیقی ان لوگوں کے واسطے جو یقین کرتے ہیں
۴. "فرعون چڑھ رہا تھا ملک میں اور کر رکھا تھا وہاں کے لوگوں کو کئی فرقے کمزور کر رکھا تھا ایک فرقہ کو ان میں ذبح کرتا تھا ان کے بیٹوں کو اور زندہ رکھتا تھا اُن کی عورتوں کو بے شک وہ تھا خرابی ڈالنے والا "
۵. اور ہم چاہتے ہیں کہ احسان کریں ان لوگوں پر جو کمزور ہوئے پڑے تھے ملک میں اور کر دیں ان کو سردار اور کر دیں ان کو قائم مقام
۶. اور جما دیں ان کو ملک میں اور دکھا دیں فرعون اور ہامان کو اور ان کے لشکروں کو ان کے ہاتھ سے جس چیز کا ان کو خطرہ تھا
۷. اور ہم نے حکم بھیجا موسیٰ کی ماں کو کہ اس کو دودھ پلاتی رہ پھر جب تجھ کو ڈر ہو اس کا تو ڈال دے اس کو دریا میں اور نہ خطرہ کر اور نہ غمگین ہو ہم پھر پہنچا دیں گے اس کو تیری طرف اور کریں گے اس کو رسولوں سے
۸. پھر اٹھا لیا اس کو فرعون کے گھر والوں نے کہ ہو ان کا دشمن اور غم میں ڈالنے والا بے شک فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر تھے چوکنے والے
۹. اور بولی فرعون کی عورت یہ تو آنکھوں کی ٹھنڈک ہے میرے اور تیرے لیے اس کو مت مارو، کچھ بعید نہیں جو ہمارے کام آئے یا ہم اس کو کر لیں بیٹا اور ان کو کچھ خبر نہ تھی
۱۰. اور صبح کو موسیٰ کی ماں کے دل میں قرار نہ رہا قریب تھی کہ ظاہر کر دے بے قراری کو اگر نہ ہم نے گرہ دی ہوتی اس کے دل پر اس واسطے کہ رہے یقین کرنے والوں میں
۱۱. اور کہہ دیا اس کی بہن کو پیچھے چلی جا پھر دیکھتی رہی اس کو اجنبی ہو کر اور ان کو خبر نہ ہوئی
۱۲. اور روک رکھا تھا ہم نے موسیٰ سے دائیوں کو پہلے سے پھر بولی میں بتلاؤں تم کو ایک گھر والے کہ اس کو پال دیں تمہارے لیے اور وہ اس کا بھلا چاہنے والے ہیں
۱۳. پھر ہم نے پہنچا دیا اس کو اس کی ماں کی طرف کہ ٹھنڈی رہے اس کی آنکھ اور غمگین نہ ہو اور جانے کہ اللہ کا وعدہ ٹھیک ہے پر بہت لوگ نہیں جانتے
۱۴. اور جب پہنچ گیا اپنے زور پر اور سنبھل گیا دی ہم نے اس کو حکمت اور سمجھ اور اسی طرح ہم بدلہ دیتے ہیں نیکی والوں کو
۱۵. اور آیا شہر کے اندر جس وقت بے خبر ہوئے تھے وہاں کے لوگ پھر پائے اس میں دو مرد لڑتے ہوئے یہ ایک اس کے رفیقوں میں اور یہ دوسرا اس کے دشمنوں میں پھر فریاد کی اس سے اس نے جو تھا اس کے رفیقوں میں اس کی جو تھا اس کے دشمنوں میں پھر مکا مارا اس کو موسیٰ نے پھر اس کو تمام کر دیا بولا یہ ہوا شیطان کے کام سے بے شک وہ دشمن ہے بہکانے والا صریح
۱۶. بولا اے میرے رب میں نے برا کیا اپنی جان کا، سو بخش مجھ کو پھر اس کو بخش دیا بے شک وہی ہے بخشنے والا مہربان
۱۷. بولا اے رب جیسا تو نے فضل کر دیا مجھ پر پھر میں کبھی نہ ہوں گا مددگار گنہگاروں کا
۱۸. پھر صبح کو اٹھا اس شہر میں ڈرتا ہوا انتظار کرتا ہوا پھر ناگہاں جس نے کل مدد مانگی تھی اس سے آج پھر فریاد کرتا ہے اس سے کہا موسیٰ نے بے شک تو بے راہ ہے صریح
۱۹. پھر جب چاہا کہ ہاتھ ڈالے اس پر جو دشمن تھا ان دونوں کا بول اٹھا اے موسیٰ کیا تو چاہتا ہے کہ خون کرے میرا جیسے خون کر چکا ہے کل ایک جان کا تیرا یہی جی چاہتا ہے کہ زبردستی کرتا پھرے ملک میں اور نہیں چاہتا کہ ہو صلح کرا دینے والا
۲۰. اور آیا شہر کے پرلے سرے سے ایک مرد دوڑتا ہوا کہا اے موسیٰ دربار والے مشورہ کرتے ہیں تجھ پر کہ تجھ کو مار ڈالیں سو نکل جا میں تیرا بھلا چاہنے والا ہوں
۲۱. پھر نکلا وہاں سے ڈرتا ہوا راہ دیکھتا بولا اے رب بچا لے مجھ کو اس قوم بے انصاف سے
۲۲. "اور جب منہ کیا مدین کی سیدھ پر بولا امید ہے کہ میرا رب لے جائے مجھ کو سیدھی راہ پر "
۲۳. اور جب پہنچا مدین کے پانی پر پایا وہاں ایک جماعت کو لوگوں کی پانی پلاتے ہوئے اور پایا ان سے ورے دو عورتوں کو کہ روکے ہوئے کھڑی تھیں اپنی بکریاں، بولا تمہارا کیا حال ہے بولیں ہم نہیں پلاتیں پانی چرواہوں کے پھیر لے جانے تک اور ہمارا باپ بوڑھا ہے بڑی عمر کا
۲۴. پھر اس نے پانی پلا دیا ان کے جانوروں کو پھر ہٹ کر آیا چھاؤں کی طرف، بولا اے رب تو جو چیز اتارے میری طرف اچھی میں اس کا محتاج ہوں
۲۵. پھر آئی اس کے پاس ان دونوں میں سے ایک چلتی تھی شرم سے بولی میرا باپ تجھ کو بلاتا ہے کہ بدلے میں دے حق اس کا کہ تو نے پانی پلا دیا ہمارے جانوروں کو پھر جب پہنچا اس کے پاس اور بیان کیا اس سے احوال کہا مت ڈر بچ آیا تو اس قوم بے انصاف سے
۲۶. بولی ان دونوں میں سے ایک اے باپ اس کو نوکر رکھ لے البتہ بہتر نوکر جس کو تو رکھنا چاہے وہ ہے جو زور آور ہو امانت دار
۲۷. کہا میں چاہتا ہوں کہ بیاہ دوں تجھ کو ایک بیٹی اپنی زن دونوں میں سے اس شرط پر کہ تو میری نوکری کرے آٹھ برس پھر اگر تو پورے کر دے دس برس تو وہ تیری طرف سے ہے اور میں نہیں چاہتا کہ تجھ پر تکلیف ڈالوں تو پائے گا مجھ کو اگر اللہ نے چاہا نیک بختوں سے
۲۸. بولا یہ وعدہ ہو چکا میرے اور تیرے بیچ جونسی مدت ان دونوں میں پوری کر دوں سو زیادتی نہ ہو مجھ پر اور اللہ پر بھروسہ اس چیز کا جو ہم کہتے ہیں
۲۹. پھر جب پوری کر چکا موسیٰ وہ مدت اور لے کر چلا اپنے گھر والوں کو دیکھی کوہ طور کی طرف سے ایک آگ کہا اپنے گھر والوں کو ٹھہرو میں نے دیکھی ہے ایک آگ شاید لے آؤں تمہارے پاس وہاں کی کچھ خبر یا انگارا آگ کا تاکہ تم تاپو
۳۰. پھر جب پہنچا اس کے پاس آواز ہوئی میدان کے داہنے کنارے سے برکت والے تختہ میں ایک درخت ہے کہ اے موسیٰ میں ہوں اللہ جہان کا رب
۳۱. اور یہ کہ ڈال دے اپنی لاٹھی پھر جب دیکھا اس کو پھنپھناتے جیسے سانپ کی سٹک الٹا پھرا منہ موڑ کر اور نہ دیکھا پیچھے پھر کر اے موسیٰ آگے آ اور مت ڈر تجھ کو کچھ خطرہ نہیں
۳۲. ڈال اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں نکل آئے سفید ہو کر نہ کہ کسی برائی سے اور ملا لے اپنی طرف اپنا بازو ڈر سے سو یہ دو سندیں ہیں تیرے رب کی طرف سے فرعون اور اس کے سرداروں پر بے شک وہ تھے لوگ نافرمان
۳۳. بولا اے رب میں نے خون کیا ہے ان میں ایک جان کا سو ڈرتا ہوں کہ مجھ کو مار ڈالیں گے
۳۴. اور میرا بھائی ہارون اس کی زبان چلتی ہے مجھ سے زیادہ سو اس کو بھیج میرے ساتھ مدد کو کہ میری تصدیق کرے میں ڈرتا ہوں کہ مجھ کو جھوٹا کریں
۳۵. فرمایا ہم مضبوط کر دیں گے تیرے بازو کو تیرے بھائی سے اور دیں گے تم کو غلبہ پھر وہ نہ پہنچ سکیں گے تم تک ہماری نشانیوں سے تم اور جو تمہارے ساتھ ہو غالب رہو گے
۳۶. پھر جب پہنچا ان کے پاس موسیٰ لے کر ہماری نشانیاں کھلی ہوئی بولے اور کچھ نہیں یہ جادو ہے باندھا ہوا اور ہم نے سنا نہیں یہ اپنے اگلے باپ دادوں میں
۳۷. اور کہا موسیٰ نے میرا رب تو خوب جانتا ہے جو کوئی لایا ہے ہدایت کی بات اس کے پاس سے اور جس کو ملے گا آخرت کا گھر بے شک بھلا نہ ہو گا بے انصافوں کا
۳۸. اور بولا فرعون اے دربار والو مجھ کو تو معلوم نہیں تمہارا کوئی حاکم ہو میرے سوا سو آگ دے اے ہامان میرے واسطے گارے کو پھر بنا میرے واسطے ایک محل تاکہ میں جھانک کر دیکھ لوں موسیٰ کے رب کو اور میری اٹکل میں تو وہ جھوٹا ہے
۳۹. اور بڑائی کرنے لگے وہ اور اس کے لشکر ملک میں ناحق اور سمجھے کہ وہ ہماری طرف پھر کر نہ آئیں گے
۴۰. پھر پکڑا ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو، پھر پھینک دیا ہم نے ان کو دریا میں سو دیکھ لے کیسا ہوا انجام گناہ گاروں کا
۴۱. اور کیا ہم نے ان پیشوا کہ بلاتے ہیں دوزخ کی طرف اور قیامت کے دن ان کو مدد نہ ملے گی
۴۲. اور پیچھے رکھ دی ہم نے ان پر اس دنیا میں پھٹکار اور قیامت کے دن ان پر برائی ہے
۴۳. اور دی ہم نے موسیٰ کو کتاب بعد اس کے کہ ہم غارت کر چکے پہلی جماعتوں کو سجھانے والی لوگوں کو اور راہ بتانے والی اور رحمت تاکہ وہ یاد رکھیں
۴۴. اور تو نہ تھا غرب کی طرف جب ہم نے بھیجا موسیٰ کو حکم اور نہ تھا دیکھنے والا
۴۵. لیکن ہم نے پیدا کیں کئی جماعتیں پھر دراز ہوئی ان پر مدت اور تو نہ رہتا تھا مدین والوں میں کہ ان کو سناتا ہماری آیتیں پر ہم رہے ہیں رسول بھیجتے
۴۶. اور تو نہ تھا طور کے کنارے جب ہم نے آواز دی لیکن یہ انعام ہے تیرے رب کا تاکہ تو ڈر سنا دے ان لوگوں کو جن کے پاس نہیں آیا کوئی ڈر سنانے والا تجھ سے پہلے تاکہ وہ یاد رکھیں
۴۷. اور اتنی بات کے لیے کبھی آن پڑے ان پر آفت ان کاموں کی وجہ سے جن کو بھیج چکے ہیں ان کے ہاتھ تو کہنے لگیں اے رب ہمارے کیوں نہ بھیج دیا ہمارے پاس کسی کو پیغام دے کر تو ہم چلتے تیری باتوں پر اور ہوتے ایمان والوں میں
۴۸. پھر جب پہنچی ان کو ٹھیک بات ہمارے پاس سے کہنے لگے کیوں نہ ملا اس رسول کو جیسا ملا تھا موسیٰ کو کیا ابھی منکر نہیں ہو چکے اس سے جو موسیٰ کو ملا تھا اس سے پہلے کہنے لگے دونوں جادو ہیں آپس میں موافق اور کہنے لگے ہم دونوں کو نہیں مانتے
۴۹. تو کہہ اب تم لاؤ کوئی کتاب اللہ کے پاس کی جو ان دونوں سے بہتر ہو کہ میں اس پر چلوں، اگر تم سچے ہو
۵۰. پھر اگر نہ کر لائیں تیرا کہا تو جان لے کہ وہ چلتے ہیں نِری اپنی خواہشوں اور اس سے گمراہ زیادہ کون جو چلے اپنی خواہش پر بدون راہ بتلائے اللہ کے بے شک اللہ راہ نہیں دیتا بے انصاف لوگوں کو
۵۱. اور ہم پے درپے بھیجتے رہے ہیں ان کو اپنے کلام تاکہ وہ دھیان میں لائیں
۵۲. جن کو ہم نے دی ہے کتاب اس سے پہلے وہ اس پر یقین کرتے ہیں
۵۳. اور جب ان کو سنائے تو کہیں ہم یقین لائے اس پر، یہی ہے ٹھیک ہمارے رب کا بھیجا ہوا، ہم ہیں اس سے پہلے کہ حکم بردار
۵۴. وہ لوگ پائیں گے اپنا ثواب دوہرا اس بات پر کہ قائم رہے اور بھلائی کرتے ہیں برائی کے جواب میں اور ہمارا دیا ہوا کچھ خرچ کرتے رہتے ہیں
۵۵. اور جب سنیں نکمی باتیں اس سے کنارہ کریں اور کہیں ہم کو ہمارے کام اور تم کو تمہارے کام سلامت رہو ہم کو نہیں چاہیں بے سمجھ لوگ
۵۶. تو راہ پر نہیں لاتا جس کو چاہے پر اللہ راہ پر لائے جس کو چاہے اور وہ ہی خوب جانتا ہے جو راہ پر آئیں گے
۵۷. اور کہنے لگے اگر ہم راہ پر آئیں تیرے ساتھ اچک لیے جائیں اپنے ملک سے کیا ہم نے جگہ نہیں دی ان کو حرمت والے پناہ کے مکان میں کھینچے لے آتے ہیں اس کی طرف میوے ہر چیز کے روزی ہماری طرف سے پر بہت ان میں سمجھ نہیں رکھتے
۵۸. اور کتنی غارت کر دیں ہم نے بستیاں جو اترا چلی تھیں اپنی گزران میں اب یہ ہیں ان کے گھر آباد نہیں ہوئے اُن کے پیچھے مگر تھوڑے اور ہم ہیں آخر کو سب کچھ لینے والے
۵۹. اور تیرا رب نہیں غارت کرنے والا بستیوں کو جب تک نہ بھیج لے ان کی بڑی بستی میں کسی کو پیغام دے کر جو سنائے ان کو ہماری باتیں اور ہم ہرگز نہیں غارت کرنے والے بستیوں کو، مگر جب کہ وہاں کے لوگ گناہ گار ہوں
۶۰. اور جو تم کو ملی ہے کوئی چیز سو فائدہ اٹھا لینا ہے دنیا کی زندگی میں اور یہاں کی رونق ہے اور جو اللہ کے پاس ہے سو بہتر ہے اور باقی رہنے والا، کیا تم کو سمجھ نہیں
۶۱. بھلا ایک شخص جس سے ہم نے وعدہ کیا ہے اچھا وعدہ سو وہ اس کو پانے والا ہے برابر ہے اس کے جس کو ہم نے فائدہ دیا دنیا کی زندگانی کا پھر وہ قیامت کے دن پکڑا ہوا آیا
۶۲. اور جس دن ان کو پکارے گا تو کہے گا کہاں ہیں میرے شریک جن کا تم دعویٰ کرتے تھے
۶۳. بولے جن پر ثابت ہو چکی بات اے رب یہ لوگ ہیں جن کو ہم نے بہکایا ان کو بہکایا جیسے ہم آپ بہکے ہم منکر ہوئے تیرے آگے وہ ہم کو نہ پوجتے تھے
۶۴. اور کہیں گے پکارو اپنے شریکوں کو پھر پکاریں گے ان کو تو وہ جواب نہ دیں گے ان کو اور دیکھیں گے عذاب کسی طرح وہ راہ پائے ہوئے ہوتے
۶۵. اور جس دن ان کو پکارے گا تو فرمائے گا کیا جواب دیا تھا تم نے پیغام پہنچانے والوں کو
۶۶. پھر بند ہو جائیں گی ان پر باتیں اس دن سو وہ آپس میں بھی نہ پوچھیں گے
۶۷. سو جس نے کہ توبہ کی اور یقین لایا اور عمل کیے اچھے سو امید ہے کہ ہو چھوٹنے والوں میں
۶۸. اور تیرا رب پیدا کرتا ہے جو چاہے اور پسند کرے جس کو چاہے ان کے ہاتھ میں نہیں پسند کرنا اللہ نرالا ہے اور بہت اوپر ہے اس چیز سے کہ شریک بتلاتے ہیں
۶۹. اور تیرا رب جانتا ہے جو چھپ رہا ہے ان کے سینوں میں اور جو کچھ کہ ظاہر میں کرتے ہیں
۷۰. اور وہی اللہ ہے کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا اسی کی تعریف ہے دنیا اور آخرت میں اور اسی کے ہاتھ حکم ہے اور اسی کے پاس پھیرے جاؤ گے
۷۱. تو کہہ دیکھو تو اگر اللہ رکھ دے تم پر رات ہمیشہ کو قیامت کے دن تک کون حاکم ہے اللہ کے سوائے کہ لائے تم کو کہیں سے روشنی پھر کیا سنتے نہیں
۷۲. تو کہہ دیکھو تو اگر رکھ دے اللہ تم پر دن ہمیشہ کو قیامت کے دن تک کون حاکم ہے اللہ کے سوائے کہ لائے تم کو رات جس میں آرام کرو پھر کیا تم نہیں دیکھتے
۷۳. اور اپنی مہربانی سے بنا دئیے تمہارے واسطے رات اور دن کہ اس میں چین بھی کرو اور تلاش بھی کرو کچھ اس کا فضل اور تاکہ تم شکر کرو
۷۴. اور جس دن ان کو پکارے گا تو فرمائے گا کہاں ہیں میرے شریک جن کا دعویٰ تم کرتے تھے
۷۵. جدا کریں گے ہم ہر فرقہ میں سے ایک احوال بتلانے والا پھر کہیں گے لاؤ اپنی سند تب جان لیں گے کہ سچ بات ہے اللہ کی اور کھوئی جائیں گی اُن سے جو باتیں وہ جوڑتے تھے
۷۶. قارون جو تھا سو موسیٰ کی قوم سے پھر شرارت کرنے لگا ان پر اور ہم نے دیے تھے اس کو خزانے اتنے کہ اس کی کنجیاں اٹھانے سے تھک جاتے کئی مرد زور آور جب کہا اس کو اس کی قوم نے اِترا مت اللہ کو نہیں بھاتے اترانے والے
۷۷. اور جو تجھ کو اللہ نے دیا ہے اس سے کما لے پچھلا گھر اور نہ بھول اپنا حصہ دنیا سے اور بھلائی کر جیسے اللہ نے بھلائی کی تجھ سے اور مت چاہ خرابی ڈالنی ملک میں اللہ کو بھاتے نہیں خرابی ڈالنے والے
۷۸. بولا یہ مال تو مجھ کو ملا ہے ایک ہنر سے جو میرے پاس ہے کیا اس نے یہ نہ جانا کہ اللہ، غارت کر چکا ہے اس سے پہلے کتنی جماعتیں جو اس سے زیادہ رکھتی تھیں زور اور زیادہ رکھتی تھیں مال کی جمع اور پوچھے نہ جائیں گناہ گاروں سے ان کے گناہ
۷۹. پھر نکلا اپنی قوم کے سامنے اپنے ٹھاٹھ سے کہنے لگے جو لوگ طالب تھے دنیا کی زندگانی کے اے کاش ہم کو ملے جیسا کچھ ملا ہے قارون کو بے شک اس کی بڑی قسمت ہے
۸۰. اور بولے جن کو ملی تھی سمجھ اے خرابی تمہاری اللہ کا دیا ثواب بہتر ہے ان کے واسطے جو یقین لائے اور کام کیا بھلا اور یہ بات انہی کے دل میں پڑتی ہے جو سہنے والے ہیں
۸۱. پھر دھنسا دیا ہم نے اس کو اور اس کے گھر کو زمین میں پھر نہ ہوئی اس کی کوئی جماعت جو مدد کرتی اس کی اللہ کے سوائے اور نہ وہ خود مدد لا سکا
۸۲. اور فجر کو لگے کہنے جو کل شام آرزو کرتے تھے اس کا سا درجہ ارے خرابی یہ تو اللہ کھول دیتا ہے روزی جس کو چاہے اپنے بندوں میں اور تنگ کر دیتا ہے اگر نہ احسان کرتا ہم پر اللہ تو ہم کو بھی دھنسا دیتا اے خرابی یہ تو چھٹکارا نہیں پاتے منکر
۸۳. وہ گھر پچھلا ہے ہم دیں گے وہ ان لوگوں کو جو نہیں چاہتے اپنی بڑائی ملک میں اور نہ بگاڑ ڈالنا اور عاقبت بھلی ہے ڈرنے والوں کی
۸۴. جو لے کر آیا بھلائی اس کو ملنا ہے اس سے بہتر اور جو کوئی لے کر آیا برائی سو برائیاں کرنے والے ان کو وہی سزا ملے گی جو کچھ کرتے تھے
۸۵. جس نے حکم بھیجا تجھ پر قرآن کا وہ پھیر لانے والا ہے تجھ کو پہلی جگہ تو کہہ میرا رب جانتا ہے کون لایا ہے راہ کی سوجھ اور کون پڑا ہے صریح گمراہی میں
۸۶. اور تو توقع نہ رکھتا تھا کہ اتاری جائے تجھ پر کتاب مگر مہربانی سے تیرے رب کی سو تو مت ہو مددگار کافروں کا
۸۷. اور نہ ہو کہ تجھ کو روک دیں اللہ کے حکموں سے بعد اس کے اتر چکے تیری طرف اور بلا اپنے رب کی طرف اور مت ہو شریک والوں میں
۸۸. اور مت پکار اللہ کے سوائے دوسرا حاکم کسی کی بندگی نہیں اس کے سوائے ہر چیز فنا ہے مگر اس کا منہ اُسی کا حکم ہے اور اُسی کی طرف پھر جاؤ گے
سورۃ العنکبوت
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ا ل م
۲. کیا یہ سمجھتے ہیں لوگ کہ چھوٹ جائیں گے اتنا کہہ کر کہ ہم یقین لائے اور ان کو جانچ نہ لیں گے
۳. اور ہم نے جانچا ہے ان کو جو ان سے پہلے تھے سو البتہ معلوم کرے گا اللہ جو لوگ سچے ہیں اور البتہ معلوم کرے گا جھوٹوں کو
۴. کیا یہ سمجھتے ہیں جو لوگ کہ کرتے ہیں برائیاں کہ ہم سے بچ جائیں بری بات طے کرتے ہیں
۵. جو کوئی توقع رکھتا ہے اللہ کی ملاقات کی سو اللہ کا وعدہ آ رہا ہے اور وہ ہے سننے والا جاننے والا
۶. اور جو کوئی محنت اٹھائے سو اٹھاتا ہے اپنے ہی واسطے اللہ کو پروا نہیں جہان والوں کی
۷. اور جو لوگ یقین لائے اور کئے بھلے کام ہم اتار دیں گے ان پر سے برائیاں ان کی اور بدلہ دیں گے ان کو بہتر سے بہتر کاموں کا
۸. اور ہم نے تاکید کر دی انسان کو اپنے ماں باپ سے بھلائی سے رہنے کی اور اگر وہ تجھ سے زور کریں کہ تو شریک کرے میرا جس کی تجھ کو خبر نہیں تو ان کا کہنا مت مان مجھی تک پھر آنا ہے تم کو سو میں بتلا دوں گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۹. اور جو لوگ یقین لائے اور بھلے کام کیے ہم ان کو داخل کریں گے نیک لوگوں میں
۱۰. اور ایک وہ لوگ ہیں کہ کہتے ہیں یقین لائے ہم اللہ پر پھر جب اس کو ایذاء پہنچے اللہ کی راہ میں کرنے لگے لوگوں کے ستانے کو برابر اللہ کے عذاب کی اور اگر آ پہنچے مدد تیرے رب کی طرف سے تو کہنے لگیں ہم تو تمہارے ساتھ ہیں کیا یہ نہیں کہ اللہ خوب خبردار ہے جو کچھ سینوں میں ہے جہان والوں کے
۱۱. اور البتہ معلوم کرے گا اللہ ان لوگوں کو جو یقین لائے ہیں اور البتہ معلوم کرے گا جو لوگ دغا باز ہیں
۱۲. اور کہنے لگے منکر ایمان والوں کو تم چلو ہماری راہ اور ہم اٹھا لیں تمہارے گناہ اور وہ کچھ نہ اٹھائیں گے ان کے گناہ بے شک وہ جھوٹے ہیں
۱۳. اور البتہ اٹھائیں گے اپنے بوجھ اور کتنے بوجھ ساتھ اپنے بوجھ کے اور البتہ ان سے پوچھ ہو گی قیامت کے دن جو باتیں کہ جھوٹ بناتے تھے
۱۴. اور ہم نے بھیجا نوح کو اس کی قوم کے پاس پھر رہا ان میں ہزار برس پچاس برس کم پھر پکڑا ان کو طوفان نے اور وہ گناہ گار تھے
۱۵. پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور جہاز والوں کو اور رکھا ہم نے جہاز کو نشانی جہان والوں کے واسطے
۱۶. اور ابراہیم کو جب کہا اس نے اپنی قوم کو بندگی کرو اللہ کی اور ڈرتے رہو اس سے یہ بہتر ہے تمہارے حق میں اگر تم سمجھ رکھتے ہو
۱۷. یہی بتوں کے تھان اور بناتے ہو جھوٹی باتیں بے شک جن کو تم پوجتے ہو اللہ کے سوائے وہ مالک نہیں تمہاری روزی کے سو تم ڈھونڈو اللہ کے یہاں روزی اور اس کی بندگی کرو اور اس کا حق مانو اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۱۸. تم تو پوجتے ہو اللہ کے سوائے اور اگر تم جھٹلاؤ گے تو جھٹلا چکے ہیں بہت فرقے تم سے پہلے اور رسول کا ذمہ تو بس یہی ہے پیغام پہنچا دینا کھول کر
۱۹. کیا دیکھتے نہیں کیونکر شروع کرتا ہے اللہ پیدائش کو پھر اس کو دہرائے گا یہ اللہ پر آسان ہے
۲۰. تو کہہ ملک میں پھرو پھر دیکھو کیونکر شروع کیا ہے پیدائش کو پھر اللہ اٹھائے گا پچھلا اٹھان بے شک اللہ ہر چیز کر سکتا ہے
۲۱. دکھ دے گا جس کو چاہے اور رحم کرے گا جس پر چاہے اور اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۲۲. اور تم عاجز کرنے والے نہیں زمین میں اور نہ آسمان میں اور کوئی نہیں تمہارا اللہ سے ورے حمایتی اور نہ مددگار
۲۳. اور جو لوگ منکر ہوئے اللہ کی باتوں سے اور اس کے ملنے سے وہ ناامید ہوئے میری رحمت سے اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے
۲۴. پھر کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ بولے اس کو مار ڈالو یا جلا دو پھر اس کو بچا دیا اللہ نے آگ سے اس میں بڑی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو یقین لاتے ہیں
۲۵. اور ابراہیم بولا جو ٹھہرائے ہیں تم نے اللہ کے سوا بتوں کے تھان سو دوستی کر کر آپس میں دنیا کی زندگانی میں پھر دن قیامت کے منکر ہو جاؤ گے ایک سے ایک اور لعنت کرو گے ایک کو ایک اور ٹھکانا تمہارا آگ ہے اور کوئی نہیں تمہارا مددگار
۲۶. پھر مان لیا اس کو لوط نے اور وہ بولا میں تو وطن چھوڑتا ہوں اپنے رب کی طرف بے شک وہ ہی ہے زبردست حکمت والا
۲۷. اور دیا ہم نے اس کو اسحاق اور یعقوب اور رکھ دی اس کی اولاد میں پیغمبری اور کتاب اور دیا ہم نے اس کو اس کا ثواب دنیا میں اور وہ آخرت میں البتہ نیکوں سے ہے
۲۸. اور بھیجا لوط کو جب کہا اپنی قوم کو تم آتے ہو بے حیائی کے کام پر تم سے پہلے نہیں کیا وہ کسی نے جہان میں
۲۹. کیا تم دوڑتے ہو مَردوں پر اور راہ مارتے ہو اور کرتے ہو اپنی مجلس میں برا کام پھر کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ بولے لے آ ہم پر عذاب اللہ کا اگر تو ہے سچا
۳۰. بولا اے رب میری مدد کر ان شریر لوگوں پر
۳۱. اور جب پہنچے ہمارے بھیجے ہوئے ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر بولے ہم کو غارت کرنا ہے اس بستی والوں کو بے شک اس کے لوگ ہو رہے ہیں گناہ گار
۳۲. بولا اس میں تو لوط بھی ہے وہ بولے ہم کو خوب معلوم ہے جو کوئی اس میں ہے ہم بچا لیں گے اس کو اور اس کے گھر والوں کو مگر اس کی عورت کہ رہے گی رہ جانے والوں میں
۳۳. اور جب پہنچے ہمارے بھیجے ہوئے لوط کے پاس ناخوش ہوا اُن کو دیکھ کر، اور تنگ ہوا دل میں اور وہ بولے مت ڈر اور غم نہ کھا ہم بچائیں گے تجھ کو اور تیرے گھر کو مگر عورت تیری رہ گئی رہ جانے والوں
۳۴. ہم کو اتارنی ہے اس بستی والوں پر ایک آفت آسمان سے اس بات پر کہ وہ نافرمان ہو رہے تھے
۳۵. اور چھوڑ رکھا ہم نے اس کا نشان نظر آتا ہوا سمجھ دار لوگوں کے واسطے
۳۶. اور بھیجا مدین کے پاس ان کے بھائی شعیب کو پھر بولا اے قوم بندگی کرو اللہ کی اور توقع رکھو پچھلے دن کی اور مت پھرو زمین میں خرابی مچاتے
۳۷. پھر اس کو جھٹلایا تو پکڑ لیا ان کو زلزلے نے پھر صبح کو رہ گئے اپنے گھروں میں اوندھے پڑے
۳۸. اور ہلاک کیا عاد کو اور ثمود کو اور تم پر حال کھل چکا ہے ان کے گھروں سے اور فریفتہ کیا ان کو شیطان نے ان کے کاموں پر پھر روک دیا ان کو راہ سے اور تھے ہوشیار
۳۹. اور ہلاک کیا قارون اور فرعون اور ہامان کو اور ان کے پاس پہنچا موسیٰ کھلی نشانیاں لے کر، پھر بڑائی کرنے لگے ملک میں اور نہیں تھے ہم سے جیت جانے والے
۴۰. پھر سب کو پکڑا ہم نے اپنے اپنے گناہ پر پھر کوئی تھا کہ اس پر ہم نے بھیجا پتھراؤ ہوا سے اور کوئی تھا کہ اس کو پکڑا چنگھاڑ نے اور کوئی تھا کہ اس کو دھنسا دیا ہم نے زمین پر اور کوئی تھا کہ اس کو ڈبا دیا ہم نے اور اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے پر تھے وہ اپنا آپ ہی برا کرتے
۴۱. مثال ان لوگوں کی جنہوں نے پکڑے اللہ کو چھوڑ کر اور حمایتی جیسے مکڑی کی مثال بنا لیا اس نے ایک گھر اور سب گھروں میں بودا سو مکڑی کا گھر اگر ان کو سمجھ ہوتی
۴۲. اللہ جانتا ہے جس جس کو وہ پکارتے ہیں اس کے سوائے کوئی چیز ہو اور وہ زبردست ہے حکمتوں والا
۴۳. اور یہ مثالیں بٹھلاتے ہیں ہم لوگوں کے واسطے اور ان کو سمجھتے وہی ہیں جن کو سمجھ ہے
۴۴. اللہ نے بنائے آسمان اور زمین جیسے چاہئیں اس میں نشانی ہے یقین لانے والوں کے لیے
۴۵. تو پڑھ جو اتری تیری طرف کتاب اور قائم رکھ نماز بے شک نماز روکتی ہے بے حیائی اور بری بات سے اور اللہ کی یاد ہے سب سے بڑی اور اللہ کو خبر ہے جو تم کرتے ہو
۴۶. اور جھگڑا نہ کرو اہل کتاب سے مگر اس طرح پر جو بہتر ہو مگر جو ان میں بے انصاف ہیں اور یوں کہو کہ ہم مانتے ہیں جو اترا ہم کو اور اترا تم کو اور بندگی ہماری اور تمہاری ایک ہی کو ہے اور ہم اسی کے حکم پر چلتے ہیں
۴۷. اور ویسی ہی ہم نے اتاری تجھ پر کتاب سو جن کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس کو مانتے ہیں اور ان مکہ والوں میں بھی بعضے ہیں کہ اس کو مانتے ہیں اور منکر وہی ہیں ہماری باتوں سے جو نافرمان ہیں
۴۸. اور تو پڑھتا نہ تھا اس سے پہلے کوئی کتاب اور نہ لکھتا تھا اپنے داہنے ہاتھ سے تب تو البتہ شبہ میں پڑتے یہ جھوٹے
۴۹. بلکہ یہ قرآن تو آیتیں ہیں صاف ان لوگوں کے سینوں میں جن کو ملی ہے سمجھ اور منکر نہیں ہماری باتوں سے مگر وہی جو بے انصاف ہیں
۵۰. اور کہتے ہیں کیوں نہ اتریں اس پر کچھ نشانیاں اس کے رب سے تو کہہ نشانیاں تو ہیں اختیار میں اللہ کے اور میں تو بس سنا دینے والا ہوں کھول کر
۵۱. کیا ان کو یہ کافی نہیں کہ ہم نے تجھ پر اتاری کتاب کہ ان پر پڑھی جاتی ہے بے شک اس میں رحمت ہے اور سمجھانا ان لوگوں کو جو مانتے ہیں
۵۲. تو کہہ کافی ہے اللہ میرے اور تمہارے بیچ گواہ جانتا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں اور جو لوگ یقین لاتے ہیں جھوٹ پر اور منکر ہوئے ہیں اللہ سے وہی ہیں نقصان پانے والے
۵۳. اور جلدی مانگتے ہیں تجھ سے آفت اور اگر نہ ہوتا ایک وعدہ مقرر) ٹھہرا ہوا (تو آ پہنچتی ان پر آفت اور البتہ آئے گی ان پر اچانک اور ان کو خبر نہ ہو گی
۵۴. جلدی مانگتے ہیں تجھ سے عذاب اور گھیر رہی ہے منکروں کو
۵۵. جس دن گھیر لے گا ان کو عذاب ان کے اوپر سے اور پاؤں کے نیچے سے اور کہے گا چکھو جیسا کچھ تم کرتے تھے
۵۶. اے بندوں میرے جو یقین لائے ہو میری زمین کشادہ ہے سو میری ہی بندگی کرو
۵۷. جو جی ہے سو چکھے گا موت پھر ہماری طرف پھر آؤ گے
۵۸. اور جو لوگ یقین لائے اور کیے بھلے کام ان کو ہم جگہ دیں گے بہشت میں جھروکے نیچے بہتی ہیں ان کے نہریں سدا رہیں ان میں خوب ثواب ملا کام والوں کو
۵۹. جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر بھروسہ رکھا
۶۰. اور کتنے جانور ہیں جو اٹھا نہیں رکھتے اپنی روزی دیتا ہے ان کو اور تم کو بھی اور وہی ہے سننے والا جاننے والا
۶۱. اور اگر تو لوگوں سے پوچھے کہ کس نے بنایا ہے آسمان اور زمین کو اور کام میں لگایا سورج اور چاند کو تو کہیں اللہ نے پھر کہاں سے الٹ جاتے ہیں
۶۲. اللہ پھیلاتا ہے روزی جس کے واسطے چاہے اپنے بندوں میں اور ناپ کر دیتا ہے جس کو چاہے بے شک اللہ ہر چیز سے خبردار ہے
۶۳. اور جو تو پوچھے ان سے کس نے اتارا آسمان سے پانی پھر زندہ کر دیا اس سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد تو کہیں اللہ نے تو کہہ سب خوبی اللہ کو ہے پر بہت لوگ نہیں سمجھتے
۶۴. اور یہ دنیا کا جینا تو بس جی بہلانا اور کھیلنا ہے اور پچھلا گھر جو ہے سو وہی ہے زندہ رہنا اگر ان کو سمجھ ہوتی
۶۵. پھر جب سوار ہوئے کشتی میں پکارنے لگے اللہ کو خالص اسی پر رکھ کر اعتقاد پھر جب بچا لایا ان کو زمین کی طرف اسی وقت لگے شریک بنانے
۶۶. تاکہ مکرتے رہیں ہمارے دئیے ہوئے سے اور مزے اڑاتے رہیں سو عنقریب جان لیں گے
۶۷. کیا نہیں دیکھتے کہ ہم نے رکھ دی ہے پناہ کی جگہ امن کی اور لوگ اچکے جاتے ہیں ان کے آس پاس سے کیا جھوٹ پر یقین رکھتے ہیں اور اللہ کا احسان نہیں مانتے
۶۸. اور اس سے زیادہ بے انصاف کون ہے جو باندھے اللہ پر جھوٹ یا جھٹلائے سچی بات کو جب اس تک پہنچے کیا دوزخ میں بسنے کی جگہ نہیں منکروں کے لئے
۶۹. اور جنہوں نے محنت کی ہمارے واسطے ہم سجھا دیں گے ان کو اپنی راہیں اور بے شک اللہ ساتھ ہے نیکی والوں کے
سورۃ الروم
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. الف لام میم
۲. مغلوب ہو گئے ہیں رومی
۳. ملتے ہوئے ملک میں اور وہ اس مغلوب ہونے کے بعد عنقریب غالب ہوں گے
۴. چند برسوں میں اللہ کے ہاتھ ہیں سب کام پہلے اور پچھلے اور اس دن خوش ہوں گے مسلمان
۵. اللہ کی مدد سے مدد کرتا ہے جس کی چاہتا ہے اور وہی ہے زبردست رحم والا
۶. اللہ کا وعدہ ہو چکا خلاف نہ کرے گا اللہ اپنا وعدہ لیکن بہت لوگ نہیں جانتے
۷. جانتے ہیں اوپر اوپر دنیا کے جینے کو اور وہ لوگ آخرت کی خبر نہیں رکھتے
۸. کیا دھیان نہیں کرتے اپنے جی میں کہ اللہ نے جو بنائے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے سو ٹھیک سادھ کر اور وعدہ مقرر پر اور بہت لوگ اپنے رب کا ملنا نہیں مانتے
۹. کیا انہوں نے سیر نہیں کی ملک کی جو دیکھیں انجام کیسا ہوا ان سے پہلوں کا ان سے زیادہ تھے زور میں اور جوتا انہوں نے زمین کو اور بسایا اس کو ان کے بسانے سے زیادہ اور پہنچے ان کے پاس رسول ان کے لے کر کھلے حکم سو اللہ نہ تھا ان پر ظلم کرنے والا لیکن وہ اپنا آپ برا کرتے تھے
۱۰. پھر ہوا انجام برا کرنے والوں کا برا اس واسطے کہ جھٹلاتے تھے اللہ کی باتیں اور ان پر ٹھٹھے کرتے تھے
۱۱. اللہ بناتا ہے پہلی بار پھر اس کو دہرائے گا پھر اسی کی طرف پھر جاؤ گے
۱۲. اور جس دن برپا ہو گی قیامت آس توڑ کر رہ جائیں گے گنہگار
۱۳. اور نہ ہوں گے ان کے شریکوں میں کوئی ان کے سفارش کرنے والے اور وہ ہو جائے گا اپنے شریکوں سے منکر
۱۴. اور جس دن قائم ہو گی قیامت اس دن لوگ ہوں گے قسم قسم
۱۵. سو جو لوگ یقین لائے اور کئے بھلے کام سو باغ میں ہوں گے ان کی آؤ بھگت ہو گی
۱۶. اور جو منکر ہوئے اور جھٹلائیں ہماری باتیں اور ملنا پچھلے گھر کا سو وہ عذاب میں پکڑے آئیں گے
۱۷. سو پاک اللہ کی یاد کرو جب شام کرو اور جب صبح کرو
۱۸. اور اسی کی خوبی ہے آسمان میں اور زمین میں اور پچھلے وقت اور جب دوپہر ہو
۱۹. نکالتا ہے زندہ کو مردہ سے اور نکالتا ہے مردہ کو زندہ سے اور زندہ کرتا ہے زمین کو اس کے مرنے کے پیچھے اور اسی طرح تم نکالے جاؤ گے
۲۰. اور اس کی نشانیوں سے ہے یہ کہ تم کو بنایا مٹی سے پھر اب تم انسان ہو زمین میں پھیلے پڑے
۲۱. اور اس کی نشانیوں سے ہے یہ کہ بنا دئیے تمہارے واسطے تمہاری قسم سے جوڑے کہ چین سے رہو ان کے پاس اور رکھا تمہارے بیچ میں پیار اور مہربانی البتہ اس میں بہت پتے کی باتیں ہیں ان کے لئے جو دھیان کرتے ہیں
۲۲. اور اس کی نشانیوں سے ہے آسمان اور زمین کا بنانا اور طرح طرح کی بولیاں تمہاری اور رنگ اس میں بہت نشانیاں ہیں سمجھنے والوں کو
۲۳. اور اس کی نشانیوں سے ہے تمہارا سونا رات میں اور دن میں تلاش کرنا اس کے فضل سے اس میں بہت پتے ہیں ان کو جو سنتے ہیں
۲۴. اور اس کی نشانیوں سے ہے یہ کہ دکھلاتا ہے تم کو بجلی ڈر اور امید کے لیے اور اتارتا ہے آسمان سے پانی پھر زندہ کرتا ہے اس سے زمین کو مر گئے پیچھے اس میں بہت پتے ہیں ان کے لیے جو سوچتے ہیں
۲۵. اور اس کی نشانیوں سے یہ ہے کہ کھڑا ہے آسمان اور زمین اس کے حکم سے پھر جب پکارے گا تم کو ایک بار زمین میں سے اسی وقت تم نکل پڑو گے
۲۶. اور اسی کا ہے جو کوئی ہے آسمان اور زمین میں سب اس کے حکم کے تابع ہیں
۲۷. اور وہ ہی ہے جو پہلی بار بناتا ہے پھر اس کو دہرائے گا اور وہ آسان ہے اس پر اور اس کی شان سب سے اوپر ہے آسمان اور زمین میں اور وہی ہے زبردست حکمتوں والا
۲۸. بتلائی تم کو ایک مثل تمہارے اندر سے دیکھو جو تمہارے ہاتھ کے مال ہیں ان میں ہیں کوئی ساجھی تمہارے ہماری دی ہوئی روزی میں کہ تم سب اس میں برابر رہو خطرہ رکھو ان کا جیسے خطرہ رکھو اپنوں کا یوں کھول کر بیان کرتے ہیں ہم نشانیاں ان لوگوں کے لیے جو سمجھتے ہیں
۲۹. بلکہ چلتے ہیں یہ بے انصاف اپنی خواہشوں پر بن سمجھے سو کون سمجھائے جس کو اللہ نے بھٹکایا اور کوئی نہیں ان کا مددگار
۳۰. سو تو سیدھا رکھ اپنا منہ دین پر ایک طرف کا ہو کر وہی تراش اللہ کی جس پر تراشا لوگوں کو بدلنا نہیں اللہ کے بنائے ہوئے کو یہی ہے دین سیدھا و لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے
۳۱. سب رجوع ہو کر اس کی طرف اور اس سے ڈرتے رہو اور قائم رکھو نماز اور مت ہو شرک کرنے والوں میں
۳۲. جنہوں نے کہ پھوٹ ڈالی اپنے دین میں اور ہو گئے ان میں بہت فرقے ہر فرقہ جو اس کے پاس ہے اس پر خوش ہے
۳۳. اور جب پہنچے لوگوں کو کچھ سختی تو پکاریں اپنے رب کو اس کی طرف رجوع ہو کر پھر جہاں چکھائی ان کو اپنی طرف سے کچھ مہربانی اسی وقت ایک جماعت ان میں اپنے رب کا شریک لگی بتانے
۳۴. کہ منکر ہو جائیں ہمارے دئیے ہوئے سے سو مزے اڑا لو اب آگے جان لو گے
۳۵. کیا ہم نے ان پر اتاری ہے کوئی سند سو وہ بول رہی ہے جو یہ شریک بتاتے ہیں
۳۶. اور جب چکھائیں ہم لوگوں کو کچھ مہربانی اس پر پھولے نہیں سماتی اور اگر آ پڑے ان پر کچھ برائی اپنے ہاتھوں کے بھیجے ہوئے پر تو آس توڑ بیٹھیں
۳۷. کیا نہیں دیکھ چکے کہ اللہ پھیلا دیتا ہے روزی کو جس پر چاہے اور ناپ کر دیتا جس کو چاہے اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کو جو یقین رکھتے ہیں
۳۸. سو تو دے قرابت والے کو اس کا حق اور محتاج کو اور مسافر کو یہ بہتر ہے ان کے لیے جو چاہتے ہیں اللہ کا منہ اور وہی ہیں جن کا بھلا ہے
۳۹. اور جو دیتے ہو بیاج پر کہ بڑھتا رہے لوگوں کے مال میں سو وہ نہیں بڑھتا اللہ کے یہاں اور جو دیتے ہو پاک دل سے چاہ کر رضامندی اللہ کی سو یہ وہی ہیں جن کے دونے ہوئے
۴۰. اللہ وہی ہے جس نے تم کو بنایا پھر تم کو روزی دی پھر تم کو مارتا ہے پھر تم کو جِلائے گا کوئی ہے تمہارے شریکوں میں جو کر سکے ان کاموں میں سے ایک کام وہ نرالا ہے اور بہت اوپر ہے اس سے کہ شریک بتلاتے ہیں
۴۱. پھیل پڑی ہے خرابی جنگل میں اور دریا میں لوگوں کے ہاتھ کی کمائی سے چکھانا چاہیے ان کو کچھ مزہ ان کے کام کا تاکہ وہ پھر آئیں
۴۲. تو کہہ پھرو ملک میں تو دیکھو کیسا ہوا انجام پہلوں کا بہت ان میں تھے شرک کرنے والے
۴۳. سو تو سیدھا رکھ اپنا منہ سیدھی راہ پر اس سے پہلے کہ آ پہنچے وہ دن جس کو پھرنا نہیں اللہ کی طرف سے اس دن لوگ جدا جدا ہوں گے
۴۴. جو منکر ہوا سو اس پر پڑے اس کا منکر ہونا اور جو کوئی کرے بھلے کام سو وہ اپنی راہ سنوارتے ہیں
۴۵. تاکہ وہ بدلہ دے ان کو جو یقین لائے اور کام کئے بھلے اپنے فضل سے بے شک اس کو نہیں بھاتے انکار والے
۴۶. اور اس کی نشانیوں میں ایک یہ ہے کہ چلاتا ہے ہوائیں خوشخبری لانے والیاں اور تاکہ چکھائے تم کو کچھ مزہ اپنی مہربانی کا اور تاکہ چلیں جہاز اس کے حکم سے اور تاکہ تلاش کرو اس کے فضل سے اور تاکہ تم حق مانو
۴۷. اور ہم بھیج چکے ہیں تجھ سے پہلے کتنے رسول اپنی اپنی قوم کے پاس سو پہنچے ان کے پاس نشانیاں لے کر پھر بدلہ لیا ہم نے ان سے جو گناہ گار تھے اور حق ہے ہم پر مدد ایمان والوں کی
۴۸. اللہ ہے جو چلاتا ہے ہوائیں پھر وہ اٹھاتی ہیں بادل کو پھر پھیلا دیتا ہے اس کو آسمان میں جس طرح چاہے اور رکھتا ہے اس کو تہ بہ تہ پھر تو دیکھے مینہ کو کہ نکلتا ہے اسکے بیچ میں سے پھر جب اس کو پہنچاتا ہے جس کو کہ چاہتا ہے اپنے بندوں میں تبھی وہ لگتے ہیں خوشیاں کرنے
۴۹. اور پہلے سے ہو رہے تھے اسکے اترنے سے پہلے ہی نا امید
۵۰. سو دیکھ لے اللہ کی مہربانی کی نشانیاں کیونکر زندہ کرتا ہے زمین کو اس کے مر گئے پیچھے بے شک وہی ہے مردوں کو زندہ کرنے والا اور وہ ہر چیز کر سکتا ہے
۵۱. اور اگر ہم بھیجیں ایک ہوا پھر دیکھیں وہ کھیتی کو کہ زرد پڑ گئی تو لگیں اس کے پیچھے ناشکری کرنے
۵۲. سو تو سنا نہیں سکتا مردوں کو اور نہیں سنا سکتا بہروں کو پکارنا جبکہ پھریں پیٹھ دے کر
۵۳. اور نہ تو راہ سجھائے اندھوں کو ان کے بھٹکنے سے تو تو سنائے اسی کو جو یقین لائے ہماری باتوں پر، سو وہ مسلمان ہوتے ہیں
۵۴. اللہ ہے جس نے بنایا تم کو کمزوری سے پھر دیا کمزوری کے پیچھے زور پھر دے گا زور کے پیچھے کمزوری اور سفید بال بناتا ہے جو کچھ چاہے اور وہ ہے سب کچھ جانتا کر سکتا
۵۵. اور جس دن قائم ہو گی قیامت قسمیں کھائیں گے گناہ گار کہ ہم نہیں رہے تھے ایک گھڑی سے زیادہ اسی طرح تھے الٹے جاتے
۵۶. اور کہیں گے جن کو ملی ہے سمجھ اور یقین تمہارا ٹھہرنا تھا اللہ کی کتاب میں جی اٹھنے کے دن تک سو یہ ہے جی اٹھنے کا دن پر تم نہیں تھے جانتے
۵۷. سو اس دن کام نہ آئے گا ان گناہ گاروں کو قصور بخشوانا اور نہ ان سے کوئی منانا چاہے
۵۸. اور ہم نے بٹھلائی ہے آدمیوں کے واسطے اس قرآن میں ہر ایک طرح کی مثل اور جو تو لائے ان کے پاس کوئی آیت تو ضرور کہیں وہ منکر تم سب جھوٹ بناتے ہو
۵۹. یوں مہر لگا دیتا ہے اللہ ان کے دلوں پر جو سمجھ نہیں رکھتے
۶۰. سو تو قائم رہو بے شک اللہ کا وعدہ ٹھیک ہے اور اکھاڑ نہ دیں تجھ کو وہ لوگ جو یقین نہیں لاتے
سورۃ لقمان
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. الم
۲. یہ آیتیں ہیں پکی کتاب کی ہدایت ہے
۳. اور مہربانی نیکی کرنے والوں کے لئے
۴. جو کہ قائم رکھتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور وہ ہیں جو آخرت پر ان کو یقین ہے
۵. انہوں نے پائی ہے راہ اپنے رب کی طرف سے اور وہی مراد کو پہنچے
۶. اور ایک وہ لوگ ہیں کہ خریدار ہیں کھیل کی باتوں کے تاکہ بچلائیں اللہ کی راہ سے بن سمجھے اور ٹھہرائیں اسی کو ہنسی وہ جو ہیں ان کو ذلت کا عذاب ہے
۷. اور جب سنائے اس کو ہماری آیتیں پیٹھ دے جائے غرور سے گویا انکو سنا ہی نہیں گویا اس کے دونوں کان بہے ہیں سو خوشخبری دے اس کو دردناک عذاب کی
۸. جو لوگ یقین لائے اور کئے بھلے کام ان کے واسطے ہیں نعمت کے باغ
۹. ہمیشہ رہا کریں ان میں وعدہ ہو چکا اللہ کا سچا اور زبردست ہے حکمتوں والا
۱۰. بنائے آسمان بغیر ستونوں کے تم اس کو دیکھتے ہو اور رکھ دئیے زمین پر پہاڑ کہ تم کو لیکر جھک نہ پڑے اور بکھیر دئیے اس میں سب طرح کے جانور اور اتارا ہم نے آسمان سے پانی پھر اگائے زمین میں ہر قسم کے جوڑے خاصے
۱۱. یہ سب کچھ بنایا ہوا ہے اللہ کا اب دکھلاؤ مجھ کو کیا بنایا ہے اوروں نے جو اس کے سوا ہیں کچھ نہیں پر بے انصاف صریح بھٹک رہے ہیں
۱۲. اور ہم نے دی لقمان کو عقلمندی کہ حق مان اللہ کا اور جو کوئی حق مانے اللہ کا تو مانے گا اپنے بھلے کو اور جو کوئی منکر ہو گا تو اللہ بے پروا ہے سب تعریفوں والا
۱۳. اور جب کہا لقمان نے اپنے بیٹے کو جب اس کو سمجھانے لگا اے بیٹے شریک نہ ٹھہرائیو اللہ کا بے شک شریک بنانا بھاری بے انصافی ہے
۱۴. اور ہم نے تاکید کر دی انسان کو اس کے ماں باپ کے واسطے پیٹ میں رکھا اس کو اس کی ماں نے تھک تھک کر اور دودھ چھڑانا ہے اس کا دو برس میں کہ حق مان میرا اور اپنے ماں باپ کا آخر مجھی تک آنا ہے
۱۵. اور اگر وہ دونوں تجھ سے اڑیں اس بات پر کہ شریک مان میرا اس چیز کو جو تجھ کو معلوم نہیں تو ان کا کہنا مت مان اور ساتھ دے ان کا دنیا میں دستور کے موافق اور راہ چل اس کی جو رجوع ہوا میری طرف پھر میری طرف ہے تم کو پھر آنا میں جتلا دوں گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۱۶. اے بیٹے اگر کوئی چیز ہو برابر رائی کے دانہ کی پھر وہ ہو کسی پتھر میں یا آسمانوں میں یا زمین میں لا حاضر کرے اس کو اللہ بے شک اللہ جانتا ہے چھپی ہوئی چیزوں کو خبردار ہے
۱۷. اے بیٹے قائم رکھ نماز اور سکھلا بھلی بات اور منع کر برائی سے اور تحمل کر جو تجھ پر پڑے بے شک یہ ہیں ہمت کے کام
۱۸. اور اپنے گال مت پھلا لوگوں کی طرف مت چل زمین پر اتراتا بے شک اللہ کو نہیں بھاتا کوئی اتراتا بڑائیاں کرنے والا
۱۹. اور چل بیچ کی چال اور نیچی کر آواز اپنی بے شک بری سے بری آواز گدھے کی آواز ہے
۲۰. کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے کام میں لگائے تمہارے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں اور پوری کر دیں تم پر اپنی نعمتیں کھلی اور چھپی اور لوگوں میں ایسے بھی ہیں جو جھگڑتے ہیں اللہ کی بات میں نہ سمجھ رکھیں نہ سوجھ اور نہ روشن کتاب
۲۱. اور جب ان کو کہیے چلو اس حکم پر جو اتارا اللہ نے کہیں نہیں ہم تو چلیں گے اس پر جس پر پایا ہم نے اپنے باپ دادوں کو بھلا اور جو شیطان بلاتا ہو ان کو دوزخ کے عذاب کی طرف تو بھی
۲۲. اور جو کوئی تابع کرے اپنا منہ اللہ کی طرف اور وہ ہو نیکی پر سو اس نے پکڑ لیا مضبوط کڑا اور اللہ کی طرف ہے آخر ہر کام کا
۲۳. اور جو کوئی منکر ہوا تو تو غم نہ کھا اس کے انکار سے ہماری طرف پھر آنا ہے ان کو پھر ہم جتلا دیں گے ان کو جو انہوں نے کیا ہے البتہ اللہ جانتا ہے جو بات ہے دلوں میں
۲۴. کام چلا دیں گے ہم ان کا تھوڑے دنوں پھر پکڑ بلائیں گے ان کو گاڑھے عذاب میں
۲۵. اور اگر تو پوچھے ان سے کس نے بنائے آسمان اور زمین تو کہیں اللہ نے تو کہہ سب خوبی اللہ کو ہے پر وہ بہت لوگ سمجھ نہیں رکھتے
۲۶. اللہ کا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں بے شک اللہ وہی ہے بے پروا سب خوبیوں والا
۲۷. اور اگر جتنے درخت ہیں زمین میں قلم ہوں اور سمندر ہو اس کی سیاہی اس کے پیچھے ہوں سات سمندر نہ تمام ہوں باتیں اللہ کی بے شک اللہ زبردست ہے حکمتوں والا
۲۸. تم سب کا بنانا اور مرے پیچھے جلانا ایسا ہی ہے جیسا ایک جی کا بے شک اللہ سب کچھ سنتا دیکھتا ہے
۲۹. تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ داخل کرتا ہے رات کو دن میں اور داخل کرتا ہے دن کو رات میں اور کام میں لگا دیا ہے سورج اور چاند کو ہر ایک چلتا ہے ایک مقرر وقت تک اور یہ کہ اللہ خبر رکھتا ہے اس کی جو تم کرتے ہو
۳۰. یہ اس لیے کہا کہ اللہ وہی ہے ٹھیک اور جس کسی کو پکارتے ہیں اس کے سوا سو وہی جھوٹ ہے اور اللہ وہی ہے سب سے اوپر بڑا
۳۱. تو نے نہ دیکھا کہ جہاز چلتے ہیں سمندر میں اللہ کی نعمت لے کر تاکہ دکھلائے تم کو کچھ اپنی قدرتیں البتہ اس میں نشانیاں ہیں ہر ایک تحمل کرنے والے احسان ماننے والے کے واسطے
۳۲. اور جب سر پر آئے ان کے موج جیسے بادل پکارنے لگیں اللہ کو خالص کر کے اسی کے لیے بندگی پھر جب بچا دیا ان کو جنگل کی طرف تو کوئی ہوتا ہے ان میں بیچ کی چال پر اور منکر وہی ہوتے ہیں ہماری قدرتوں سے جو قول کے جھوٹے ہیں حق نہ ماننے والے
۳۳. اے لوگوں بچتے رہو اپنے رب سے اور ڈرو اس دن سے کہ کام نہ آئے کوئی باپ اپنے بیٹے کے بدلے اور نہ کوئی بیٹا ہو جو کام آئے اپنے باپ کی جگہ کچھ بھی بے شک اللہ کا وعدہ ٹھیک ہے سو تم کو نہ بہکائے دنیا کی زندگانی اور نہ دھوکا دے تم کو اللہ کے نام سے وہ دغا باز
۳۴. بے شک اللہ کے پاس ہے قیامت کی خبر اور اتارتا ہے مینہ اور جانتا ہے جو کچھ ہے ماں کے پیٹ میں اور کسی جی کو معلوم نہیں کہ کل کو کیا کرے گا اور کسی جی کو خبر نہیں کہ کس زمین میں مرے گا تحقیق اللہ سب کچھ جاننے والا خبردار ہے
سورۃ السجدۃ
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. الف لام میم
۲. اتارنا کتاب کا اس میں کچھ دھوکا نہیں پروردگار عالم کی طرف سے ہے
۳. کیا کہتے ہیں کہ جھوٹ باندھ لایا ہے کوئی نہیں وہ ٹھیک ہے تیرے رب کی طرف سے تاکہ تو ڈر سناوے ان لوگوں کو جن کے پاس نہیں آیا کوئی ڈرانے والا تجھ سے پہلے تاکہ وہ راہ پر آئیں
۴. اللہ ہے جس نے بنائے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے چھ دن کے اندر پھر قائم ہوا عرش پر کوئی نہیں تمہارا اس کے سوائے حمایتی اور نہ سفارشی پھر تم کیا دھیان نہیں کرتے
۵. تدبیر سے اتارتا ہے کام آسمان سے زمین تک پھر چڑھتا ہے وہ کام اس کی طرف ایک دن میں جس کا پیمانہ ہزار برس کا ہے تمہاری گنتی میں
۶. یہ ہے جاننے والا چھپے اور کھلے کا زبردست رحم والا
۷. جس نے خوب بنائی جو چیز بنائی اور شروع کی انسان کی پیدائش ایک گارے سے
۸. پھر بنائی اس کی اولاد نچڑے ہوئے بے قدر پانی سے
۹. پھر اس کو برابر کیا اور پھونکی اس میں اپنی ایک جان اور بنا دئیے تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل تم بہت تھوڑا شکر کرتے ہو
۱۰. اور کہتے ہیں کیا جب ہم رل گئے زمین میں کیا ہم کو نیا بننا ہے کچھ نہیں وہ اپنے رب کی ملاقات سے منکر ہیں
۱۱. تو کہہ قبض کر لیتا ہے تم کو فرشتہ موت کا جو تم پر مقرر ہے پھر اپنے رب کی طرف پھر جاؤ گے
۱۲. اور کبھی تو دیکھے جس وقت کہ منکر سر ڈالے ہوئے ہوں گے اپنے رب کے سامنے اے رب ہم نے دیکھ لیا اور سن لیا اب ہم کو پھر بھیج دے کہ ہم کریں بھلے کام ہم کو یقین آگیا
۱۳. اور اگر ہم چاہتے تو سجھا دیتے ہر جی کو اس کی راہ لیکن ٹھیک پڑ چکی میری کہی بات کہ مجھ کو بھرنی ہے دوزخ جنوں سے اور آدمیوں سے اکٹھے
۱۴. سو اب چکھو مزہ جیسے تم نے بھلا دیا تھا اس دن کے ملنے کو ہم نے بھی بھلا دیا تم کو اور چکھو عذاب سدا کا عوض اپنے کیے کا
۱۵. ہماری باتوں کو وہی مانتے ہیں جب ان کو سمجھائے ان سے گر پڑیں سجدہ کر کے اور پاک ذات کو یاد کریں اپنے رب کی خوبیوں کے ساتھ اور وہ بڑائی نہیں کرتے
۱۶. جدا رہتی ہیں ان کی کروٹیں اپنے سونے کی جگہ سے پکارتے ہیں اپنے رب کو ڈر سے اور لالچ سے اور ہمارا دیا ہوا کچھ خرچ کرتے ہیں
۱۷. سو کسی جی کو معلوم نہیں جو چھپا دھری ہے ان کے واسطے آنکھوں کی ٹھنڈک بدلہ اس کا جو کرتے تھے
۱۸. بھلا ایک جو ہے ایمان پر برابر ہے اس کے جو نافرمان ہے نہیں برابر ہوتے
۱۹. سو وہ لوگ جو یقین لائے اور کیے کام بھلے تو ان کے لئے باغ ہیں رہنے کے مہمانی ان کاموں کی وجہ سے جو کرتے تھے
۲۰. اور وہ لوگ جو نافرمان ہوئے سو ان کا گھر ہے آگ جب چاہیں کہ نکل پڑیں اس میں سے الٹا دئیے جائیں پھر اسی میں اور کہیں ان کو چکھو آگ کا عذاب جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے
۲۱. اور البتہ چکھائیں گے ہم ان کو تھوڑا عذاب ورے اس بڑے عذاب سے تاکہ وہ پھر آئیں
۲۲. اور کون بے انصاف زیادہ اس سے جس کو سمجھایا گیا اس کے رب کی باتوں سے ، پھر ان سے منہ موڑ گیا مقرر ہم کو ان گناہ گاروں سے بدلہ لینا ہے
۲۳. اور ہم نے دی ہے موسیٰ کو کتاب سو تو مت رہ دھوکے میں اس کے ملنے سے اور کیا ہم نے اس کو ہدایت بنی اسرائیل کے واسطے
۲۴. اور کیے ہم نے ان میں پیشوا جو راہ چلاتے تھے ہمارے حکم سے جب وہ صبر کرتے رہے اور رہے ہماری باتوں پر یقین کرتے
۲۵. تیرا رب جو ہے وہی فیصلہ کرے گا ان میں دن قیامت کے جس بات میں کہ وہ اختلاف کرتے تھے
۲۶. کیا ان کو راہ نہ سوجھی اس بات سے کہ کتنی غارت کر ڈالیں ہم نے ان سے پہلے جماعتیں کہ پھرتے ہیں یہ ان کے گھروں میں اس میں بہت نشانیاں ہیں کیا وہ سنتے نہیں
۲۷. کیا دیکھا نہیں انہوں نے کہ ہم ہانک دیتے ہیں پانی کو ایک زمین چٹیل کی طرف پھر ہم نکالتے ہیں اس سے کھیتی کہ کھاتے ہیں اس میں سے انکے چوپائے اور خود وہ بھی پھر کیا دیکھتے نہیں
۲۸. اور کہتے ہیں کب ہو گا یہ فیصلہ اگر تم سچے ہو
۲۹. تو کہہ کر فیصلہ کے دن کام نہ آئے گا منکروں کو ان کا ایمان لانا اور نہ ان کو ڈھیل ملے گی
۳۰. سو تو خیال چھوڑ ان کا اور منتظر رہ وہ بھی منتظر ہیں
سورۃ الأحزاب
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اے نبی ڈر اللہ سے اور کہا نہ مان منکروں کا اور دغا بازوں کا مقرر اللہ ہے سب کچھ جاننے والا حکمتوں والا
۲. اور چل اسی پر جو حکم آئے تجھ کو تیرے رب کی طرف سے بے شک اللہ تمہارے کام کی خبر رکھتا ہے
۳. اور بھروسہ رکھ اللہ پر اور اللہ کافی ہے کام بنانے والا
۴. اللہ نے رکھے نہیں کسی مرد کے دو دل اس کے اندر اور نہیں کیا تمہاری جوروؤں کو جن کو ماں کہہ بیٹھے ہو سچی مائیں تمہاری اور نہیں کیا تمہارے لے پالکوں کو تمہارے بیٹے یہ تمہاری بات ہے اپنے منہ کی اور اللہ کہتا ہے ٹھیک بات اور وہی سجھاتا ہے راہ
۵. پکارو لے پالکوں کو ان کے باپ کی طرف نسبت کر کے یہی پورا انصاف ہے اللہ کے یہاں پھر اگر نہ جانتے ہو ان کے باپ کو تو تمہارے بھائی ہیں دین میں اور رفیق ہیں اور گناہ نہیں تم پر جس چیز میں چوک جاؤ پر وہ جو دل سے ارادہ کرو اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
۶. نبی سے لگاؤ ہے ایمان والوں کو زیادہ اپنی جان سے اور اس کی عورتیں ان کی مائیں ہیں اور قرابت والے ایک دوسرے سے لگاؤ رکھتے ہیں اللہ کے حکم میں زیادہ سب ایمان والوں اور ہجرت کرنے والوں سے مگر یہ کہ کرنا چاہو اپنے رفیقوں سے احسان یہ ہے کتاب میں لکھا ہوا
۷. اور جب لیا ہم نے نبیوں سے ان کا قرار اور تجھ سے اور نوح سے اور ابراہیم سے اور موسیٰ سے اور عیسیٰ سے جو بیٹا مریم کا اور لیا ہم نے ان سے گاڑھا قرار
۸. تاکہ پوچھے اللہ سچوں سے ان کا سچ اور تیار رکھا ہے منکروں کے لیے دردناک عذاب
۹. اے ایمان والو یاد کرو احسان اللہ کا اپنے اوپر جب چڑھ آئیں تم پر فوجیں پھر ہم نے بھیج دی ان پر ہوا اور وہ فوجیں جو تم نے نہیں دیکھیں اور ہے اللہ جو کچھ کرتے ہو دیکھنے والا
۱۰. جب چڑھ آئے تم پر اوپر کی طرف سے اور نیچے سے اور جب بدلنے لگیں آنکھیں اور پہنچے دل گلوں تک اور اٹکلنے لگے تم اللہ پر طرح طرح کی اٹکلیں
۱۱. وہاں جانچے گئے ایمان والے اور جھڑ جھڑائے گئے زور کا جھڑجھڑانا
۱۲. اور جب کہنے لگے منافق اور جن کے دلوں میں روگ ہے جو وعدہ کیا تھا ہم سے اللہ نے اور اس کے رسول نے سب فریب تھا
۱۳. اور جب کہنے لگی ایک جماعت ان میں اے یثرب والو تمہارے لیے ٹھکانہ نہیں سو پھر چلو اور رخصت مانگنے لگا ایک فرقہ ان میں نبی سے کہنے لگے ہمارے گھر کھلے پڑے ہیں اور وہ کھلے نہیں پڑے ان کی کوئی غرض نہیں مگر بھاگ جانا
۱۴. اور اگر شہر میں کوئی گھس آئے ان پر اس کے کناروں سے پھر ان سے چاہے دین سے بچلنا تو مان لیں اور دیر نہ کریں اس میں مگر تھوڑی
۱۵. اور اقرار کر چکے تھے اللہ سے پہلے کہ نہ پھیریں گے پیٹھ اور اللہ کے قرار کی پوچھ ہوتی ہے
۱۶. تو کہہ کچھ کام نہ آئے گا تمہارے یہ بھاگنا اگر بھاگو گے مرنے سے یا مارے جانے سے اور پھر بھی پھل نہ پاؤ گے مگر تھوڑے دنوں
۱۷. تو کہہ کون ہے کہ تم کو بچائے اللہ سے اگر چاہے تم پر برائی یا چاہے تم پر مہربانی اور نہ پائیں گے اپنے واسطے اللہ کے سوا کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۱۸. اللہ کو معلوم ہیں جو اٹکانے والے ہیں تم میں اور کہتے ہیں اپنے بھائیوں کو چلے آؤ ہمارے پاس اور لڑائی میں نہیں آتے مگر کبھی
۱۹. دریغ رکھتے ہیں تم سے پھر جب آئے ڈر کا وقت تو تو دیکھے ان کو کہ تکتے ہیں تیری طرف پھرتی ہیں آنکھیں ان کی جیسے کسی پر آئے بے ہوشی موت کی پھر جب جاتا رہے ڈر کا وقت چڑھ چڑھ بولیں تم پر تیز تیز زبانوں سے ڈھکے پڑتے ہیں مال پر وہ لوگ یقین نہیں لائے پھر اکارت کر ڈالے اللہ نے ان کے کیے کام اور یہ ہے اللہ پر آسان
۲۰. سمجھتے ہیں کہ فوجیں کفار کی نہیں پھر گئیں اور اگر آ جائیں وہ فوجیں تو آرزو کریں کسی طرح ہم باہر نکلے ہوئے ہوں گاؤں میں پوچھ لیا کریں تمہاری خبریں اور اگر ہوں تم میں لڑائی نہ کریں مگر بہت تھوڑی
۲۱. تمہارے لیے بھلی تھی سیکھنی رسول اللہ کی چال اس کے لیے جو کوئی امید رکھتا ہے اللہ کی اور پچھلے دن کی اور یاد کرتا ہے اللہ کو بہت سا
۲۲. اور جب دیکھیں مسلمانوں نے فوجیں بولے یہ وہی ہے جو وعدہ دیا تھا ہم کو اللہ نے اور اس کے رسول نے اور سچ کہا اللہ نے اور رسول نے اور ان کو اور بڑھ گیا یقین اور اطاعت کرنا
۲۳. ایمان والوں میں کتنے مرد ہیں کہ سچ کر دکھلایا جس بات کا عہد کیا تھا اللہ سے پھر کوئی تو ان میں پورا چکا اپنا ذمہ اور کوئی ہے ان میں راہ دیکھ رہا اور بدلا نہیں ایک ذرہ
۲۴. تاکہ بدلے دے اللہ سچوں کو ان کے سچ کا اور عذاب کرے منافقوں پر اگر چاہے یا توبہ ڈالے ان کے دل پر بے شک اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۲۵. اور پھیر دیا اللہ نے منکروں کو اپنے غصہ میں بھرے ہوئے ہاتھ نہ لگی کچھ بھلائی اور اپنے اوپر لے لی اللہ نے مسلمانوں کی لڑائی اور ہے اللہ زور آور زبردست
۲۶. اور اتار دیا ان کو جو ان کے پشت پناہ ہوئے تھے اہل کتاب سے ان کے قلعوں سے اور ڈال دی ان کے دلوں میں دھاک کتنوں کو تم جان سے مارنے لگے اور کتنوں کو قید کر لیا
۲۷. اور تم کو دلائی ان کی زمین اور ان کے گھر اور ان کے مال اور ایک زمین کہ جس پر نہیں پھیرے تم نے اپنے قدم، اور ہے اللہ سب کچھ کر سکتا
۲۸. اے نبی کہہ دے اپنی عورتوں کو اگر تم چاہتی ہو دنیا کی زندگانی اور یہاں کی رونق تو آؤ کچھ فائدہ پہنچا دوں تم کو اور رخصت کر دوں بھلی طرح سے رخصت کرنا
۲۹. اور اگر تم چاہتی ہو اللہ کو اور اس کے رسول کو اور پچھلے گھر کو تو اللہ نے رکھ چھوڑا ہے ان کے لیے جو تم میں نیکی پر ہیں بڑا ثواب
۳۰. اے نبی کی عورتوں جو کوئی کر لائے تم میں کام بے حیائی کا صریح دونا ہو اس کو عذاب دوہرا اور ہے یہ اللہ پر آسان
۳۱. اور جو کوئی تم میں اطاعت کرے اللہ کی اور اس کے رسول کی اور عمل کرے اچھے دیویں ہم اس کو اس کا ثواب دو بار اور رکھی ہے ہم نے اس کے واسطے روزی عزت کی
۳۲. اے نبی کی عورتوں تم نہیں ہو جیسے ہر کوئی عورتیں اگر تم ڈر رکھو سو تم دب کر بات نہ کرو پھر لالچ کرے کوئی جس کے دل میں روگ ہے اور کہو بات معقول
۳۳. اور قرار پکڑو اپنے گھروں میں اور دکھلاتی نہ پھرو جیسا کہ دکھانا دستور تھا پہلے جہالت کے وقت میں اور قائم رکھو نماز اور دیتی رہو زکوٰۃ اور اطاعت میں رہو اللہ کی اور اس کے رسول کی اللہ یہی چاہتا ہے کہ دور کرے تم سے گندی باتیں اے نبی کے گھر والو اور ستھرا کر دے تم کو ایک ستھرائی سے
۳۴. اور یاد کرو جو پڑھی جاتی ہیں تمہارے گھروں میں اللہ کی باتیں اور عقل مندی کی مقرر اللہ ہے بھید جاننے والا خبردار
۳۵. تحقیق مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور ایمان دار مرد اور ایمان دار عورتیں اور بندگی کرنے والے مرد اور بندگی کرنے والی عورتیں اور سچے مرد اور سچی عورتیں اور محنت جھیلنے والے مرد اور محنت جھیلنے والی عورتیں اور دبے رہنے والے مرد اور دبی رہنے والی عورتیں اور خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں اور حفاظت کرنے والے مرد اپنی شہوت کی جگہ کو اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور یاد کرنے والے مرد اللہ کو بہت سا اور یاد کرنے والی عورتیں رکھی ہے اللہ نے ان کے واسطے معافی اور ثواب بڑا
۳۶. اور کام نہیں کسی ایماندار مرد کا اور نہ ایمان دار عورت کا جب کہ مقرر کر دے اللہ اور اس کا رسول کوئی کام کہ ان کو رہے اختیار اپنے کام کا اور جس نے نافرمانی کی اللہ کی اور اس کے رسول کی سو وہ راہ بھولا صریح چوک کر
۳۷. اور جب تو کہنے لگا اس شخص کو جس پر اللہ نے احسان کیا اور تو نے احسان کیا رہنے دے اپنے پاس اپنی جورو کو اور ڈر اللہ سے اور تو چھپاتا تھا اپنے دل میں ایک چیز جس کو اللہ کھولا چاہتا ہے اور ڈرتا تھا لوگوں سے اور اللہ سے زیادہ چاہیے ڈرنا تجھ کو پھر جب زید تمام کر چکا اس عورت سے اپنی غرض ہم نے اس کو تیرے کو نکاح میں دے دیا تاکہ نہ رہے مسلمانوں پر گناہ نکاح کر لینا جو روئیں اپنے لے پالکوں کی جب وہ تمام کر لیں ان سے اپنی غرض اور ہے اللہ کا حکم بجا لانا
۳۸. نبی پر کچھ مضائقہ نہیں اس بات میں جو مقرر کر دی اللہ نے اس کے واسطے جیسے دستور رہا ہے اللہ کا ان لوگوں میں جو گزرے پہلے اور ہے حکم اللہ کا مقرر ٹھہر چکا
۳۹. وہ لوگ جو پہنچاتے ہیں پیغام اللہ کے اور ڈرتے ہیں اس سے اور نہیں ڈرتے کسی سے سوا اللہ کے اور بس ہے اللہ کفایت کرنے والا
۴۰. محمد باپ نہیں کسی کا تمہارے مردوں میں سے لیکن رسول ہے اللہ کا اور مہر سب نبیوں پر اور ہے اللہ سب چیزوں کو جاننے والا
۴۱. اے ایمان والو یاد کرو اللہ کی بہت سی یاد
۴۲. اور پاکی بولتے رہو اس کی صبح اور شام
۴۳. وہی ہے جو رحمت بھیجتا ہے تم پر اور اس کے فرشتے تاکہ نکالے تم کو اندھیروں سے اجالے میں اور ہے ایمان والوں پر مہربان
۴۴. دعا ان کی جس دن اس سے ملیں گے سلام ہے اور تیار رکھا ہے ان کے واسطے ثواب عزت کا
۴۵. اے نبی ہم نے تجھ کو بھیجا بتانے والا اور خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا
۴۶. اور بلانے والا اللہ کی طرف اس کے حکم سے اور چمکتا ہوا چراغ
۴۷. اور خوشخبری سنا دے ایمان والوں کو کہ ان کے لیے ہے خدا کی طرف سے بڑی بزرگی
۴۸. اور کہا مت مان منکروں کا اور دغا بازوں کا اور چھوڑ دے ان کا ستانا اور بھروسہ کر اللہ پر اور اللہ بس ہے کام بنانے والا
۴۹. اے ایمان والو جب تم نکاح میں لاؤ مسلمان عورتوں کو، پھر ان کو چھوڑ دو پہلے اس سے کہ ان کو ہاتھ لگاؤ سو ان پر تم کو حق نہیں عدت میں بٹھلانا کہ گنتی پوری کراؤ سو ان کو دو کچھ فائدہ اور رخصت کرو بھلی طرح سے
۵۰. اے نبی ہم نے حلال رکھیں تجھ کو تیری عورتیں جن کے مہر تو دے چکا ہے اور جو مال ہو تیرے ہاتھ کا جو ہاتھ لگا دے تیرے اللہ اور تیرے چچا کی بیٹیاں اور پھوپھیوں کی بیٹیاں اور تیرے ماموں کی بیٹیاں اور تیری خالہ کی بیٹیاں جنہوں نے وطن چھوڑا تیرے ساتھ اور جو عورت ہو مسلمان اگر بخش دے اپنی جان نبی کو اگر نبی چاہے کہا اس کو نکاح میں لائے یہ خالص ہے تیرے لیے ، سوائے سب مسلمانوں کے ہم کو معلوم ہے جو مقرر کر دیا ہے ہم نے ان پر ان کی عورتوں کے حق میں اور ان کے ہاتھ کے مال میں تاکہ نہ رہے تجھ پر تنگی اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
۵۱. پیچھے رکھ دے تو جس کو چاہے ان میں اور جگہ دے اپنے پاس جس کو چاہے اور جس کو جی چاہے تیرا ان میں سے جن کو کنارے کر دیا تھا تو کچھ گناہ نہیں تجھ پر اس میں قریب ہے کہ ٹھنڈی رہیں آنکھیں ان کی اور غم نہ کھائیں اور راضی رہیں اس پر جو تو نے دیا ان سب کی سب کو اور اللہ جانتا ہے جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے اور ہے اللہ سب کچھ جاننے والا تحمل والا
۵۲. حلال نہیں تجھ کو عورتیں اس کے بعد اور نہ یہ کہ ان کے بدلے کر لے اور عورتیں اگرچہ خوش لگے تجھ کو ان کی صورت مگر جو مال ہو تیرے ہاتھ کا اور ہے اللہ ہر چیز پر نگہبان
۵۳. اے ایمان والو مت جاؤ نبی کے گھروں میں مگر جو تم کو حکم ہو کھانے کے واسطے نہ راہ دیکھنے والے اس کے پکنے کی لیکن جب تم کو بلائے تب جاؤ پھر جب کھا چکو تو آپ آپ کو چلے جاؤ اور نہ آپس میں جی لگا کر بیٹھو باتوں میں اس بات سے تمہاری تکلیف تھی نبی کو پھر تم سے شرم کرتا ہے اور اللہ شرم نہیں کرتا ٹھیک بات بتلانے میں اور جب مانگنے جاؤ بیبیوں سے کچھ چیز کام کی تو مانگ لو پردہ کے باہر سے اس میں خوب ستھرائی ہے تمہارے دل کو اور ان کے دل کو اور تم کو نہیں پہنچتا کہ تکلیف دو اللہ کے رسول کو اور نہ یہ کہ نکاح کرو اس کی عورتوں سے اس کے پیچھے کبھی البتہ یہ تمہاری بات اللہ کے یہاں بڑا گناہ ہے
۵۴. اگر کھول کر کہو تم کسی چیز کو یا اس کو چھپاؤ سو اللہ ہے ہر چیز کو جاننے والا
۵۵. گناہ نہیں ان عورتوں کو سامنے ہونے کا اپنے باپوں سے اور نہ اپنے بیٹوں سے اور نہ اپنے بھائیوں سے اور نہ اپنے بھائی کے بیٹوں سے اور نہ اپنی بہن کے بیٹوں سے اور نہ اپنی عورتوں سے اور نہ اپنے ہاتھ کے مال سے اور ڈرتی رہو اے عورتوں اللہ سے بے شک اللہ کے سامنے ہے ہر چیز
۵۶. اللہ اور اس کے فرشتے رحمت بھیجتے ہیں رسول پر اے ایمان والو رحمت بھیجو اس پر اور سلام بھیجو سلام کہہ کر
۵۷. جو لوگ ستاتے ہیں اللہ کو اور اس کے رسول کو ان کو پھٹکار اللہ نے دنیا میں اور آخرت میں اور تیار رکھا ہے ان کے واسطے ذلت کا عذاب
۵۸. اور جو لوگ تہمت لگاتے ہیں مسلمان مردوں کو اور مسلمان عورتوں کو بدون گناہ کئے تو اٹھایا انہوں نے بوجھ جھوٹ کا اور صریح گناہ کا
۵۹. اے نبی کہہ دے اپنی عورتوں کو اور اپنی بیٹیوں کو اور مسلمانوں کی عورتوں کو نیچے لٹکا لیں اپنے اوپر تھوڑی سی اپنی چادریں اس میں بہت قریب ہے کہ پہچانی پڑیں تو کوئی ان کو نہ ستائے اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
۶۰. البتہ اگر باز نہ آئیں منافق اور جن کے دل میں روگ ہے اور جھوٹی خبریں اڑانے والے مدینہ میں تو ہم لگا دیں گے تجھ کو ان کے پیچھے پھر نہ رہنے پائیں گے تیرے ساتھ اس شہر میں مگر تھوڑے دنوں
۶۱. پھٹکارے ہوئے جہاں پائے گئے پکڑے گئے اور مارے گئے جان سے
۶۲. دستور پڑا ہوا ہے اللہ کا ان لوگوں میں جو پہلے ہو چکے ہیں اور تو نہ دیکھے گا اللہ کی چال بدلی
۶۳. لوگ تجھ سے پوچھتے ہیں قیامت کو تو کہہ اس کی خبر ہے اللہ ہی کے پاس اور تو کیا جانے شاید وہ گھڑی پاس ہی ہو
۶۴. بے شک اللہ نے پھٹکار دیا ہے منکروں کو اور رکھی ہے ان کے واسطے دہکتی ہوئی آگ
۶۵. رہا کریں اسی میں ہمیشہ نہ پائیں کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۶۶. جس دن اوندھے ڈالے جائیں گے ان کے منہ آگ میں کہیں گے کیا اچھا ہوتا جو ہم نے کہا مانا ہوتا اللہ کا اور کہا مانا ہوتا رسول کا
۶۷. اور کہیں گے اے رب ہم نے کہا مانا اپنے سرداروں کا اور اپنے بڑوں کا پھر انہوں نے چکا دیا ہم کو راہ سے
۶۸. اے رب ان کو دے دونا عذاب اور پھٹکار ان کو بڑی پھٹکار
۶۹. اے ایمان والو تم مت ہو ان جیسے جنہوں نے ستایا موسیٰ کو پھر بے عیب دکھلا دیا اس کو اللہ نے ان کے کہنے سے اور تھا اللہ کے یہاں آبرو والا
۷۰. اے ایمان والو ڈرتے رہو اللہ سے اور کہو بات سیدھی
۷۱. کہ سنوار دے تمہارے واسطے تمہارے کام اور بخش دے تم کو تمہارے گناہ اور جو کوئی کہنے پر چلا اللہ کے اور اس کے رسول کے اس نے پائی بڑی مراد
۷۲. ہم نے دکھلائی امانت آسمانوں کو اور زمین کو اور پہاڑوں کو پھر کسی نے قبول نہ کیا اس کو اٹھائیں اور اس سے ڈر گئی اور اٹھا لیا اس کو انسان نے یہ ہے بڑا بے ترس نادان
۷۳. تاکہ عذاب کرے اللہ منافق مردوں کو اور عورتوں کو اور شرک والے مردوں کو اور عورتوں کو اور معاف کرے اللہ ایمان دار مردوں کو اور عورتوں کو اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
سورۃ سبأ
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. سب خوبی اللہ کی ہے جس کا ہے جو کچھ کہ ہے آسمان اور زمین میں اور اسی کی تعریف ہے آخرت میں اور وہی ہے حکمتوں والا سب کچھ جاننے والا
۲. جانتا ہے جو کچھ کہ اندر گھستا ہے زمین کے اور جو کچھ کہ نکلتا ہے اس سے اور جو اترتا ہے آسمان سے اور جو چڑھتا ہے اس میں اور وہی ہے رحم والا بخشنے والا
۳. اور کہنے لگے منکر نہ آئے گی ہم پر قیامت تو کہہ کیوں نہیں قسم ہے میرے رب کی البتہ آئے گی تم پر اس عالم الغیب کی غائب نہیں ہو سکتا اس سے کچھ ذرہ بھر آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور کوئی چیز نہیں اس سے چھوٹی اور نہ اس سے بڑی جو نہیں ہے کھلی کتاب میں
۴. تاکہ بدلہ دے ان کو جو یقین لائے اور کئے بھلے کام وہ لوگ جو ہیں ان کے لیے ہے معافی اور عزت کی روزی
۵. اور جو لوگ دوڑے ہماری آیتوں کے ہرانے کو ان کو بلا کا عذاب ہے دردناک
۶. اور دیکھ لیں جن کو ملی ہے سمجھ کہ جو تجھ پر اترا تیرے رب سے وہی ٹھیک ہے اور سجھاتا ہے راہ اس زبردست خوبیوں والے کی
۷. اور کہنے لگے منکر ہم بتلائیں تم کو ایک مرد کہ تم کو خبر دیتا ہے جب تم پھٹ کر ہو جاؤ ٹکڑے ٹکڑے تم کو پھر نئے سرے سے بننا ہے
۸. کیا بنا لایا ہے اللہ پر جھوٹ یا اس کو سودا ہے کچھ بھی نہیں پر جو یقین نہیں رکھتے آخرت کا آفت میں ہیں اور دور جا پڑے غلطی میں
۹. کیا دیکھتے نہیں جو کچھ ان کے آگے ہے اور پیچھے ہے آسمان اور زمین سے اگر ہم چاہیں دھنسا دیں ان کو زمین میں یا گرا دیں ان پر ٹکڑا آسمان سے تحقیق اس میں نشانی ہے ہر بندے رجوع کرنے والے کے واسطے
۱۰. اور ہم نے دی ہے داؤد کو اپنی طرف سے بڑائی اے پہاڑ و خوش آوازی سے پڑھو اس کے ساتھ اور اڑتے جانوروں کو اور نرم کر دیا ہم نے اس کے آگے لوہا
۱۱. کہ بنا زرہیں کشادہ اور اندازے سے جوڑ کڑیاں اور کرو تم سب کام بھلا میں جو کچھ تم کرتے ہو دیکھتا ہوں
۱۲. اور سلیمان کے آگے ہوا کو صبح کی منزل اس کی ایک مہینہ کی اور شام کی منزل ایک مہینہ کی اور بہا دیا ہم نے اس کے واسطے چشمہ پگھلے ہوئے تانبے کا اور جنوں میں کتنے لوگ تھے جو محنت کرتے اس کے سامنے اس کے رب کے حکم سے اور جو کوئی پھرے ان میں سے ہمارے حکم سے چکھائیں ہم اس کو آگ کا عذاب
۱۳. بناتے اس کے واسطے جو کچھ چاہتا قلعے اور تصویریں اور لگن جیسے تالاب اور دیگیں چولہوں پر جمی ہوئی کام کرو اے داؤد کے گھر والو احسان مان کر اور تھوڑے ہیں میرے بندوں میں احسان ماننے والے
۱۴. پھر جب مقرر کیا ہم نے اس پر موت کو نہ جتلایا ان کو اس کا مرنا مگر کیڑے نے گھن کے کھاتا رہا اس کا عصا پھر جب وہ گر پڑا معلوم کیا جنوں نے کہ اگر خبر رکھتے ہوتے غیب کی نہ رہتے ذلت کی تکلیف میں
۱۵. تحقیق قوم سبا کو تھی ان کی بستی میں نشانی دو باغ داہنے اور بائیں کھاؤ روزی اپنے رب کی اور اس کا شکر کرو شہر ہے پاکیزہ اور رب ہے گناہ بخشنے والا
۱۶. سو دھیان میں نہ لائے پھر چھوڑ دیا ہم نے ان پر ایک نالہ زور کا اور دیئے ہم نے ان کو بدلے میں ان دو باغوں کے دو اور باغ جن میں کچھ میوہ کسیلا تھا اور جھاؤ اور کچھ بیر تھوڑے سے
۱۷. یہ بدلہ دیا ہم نے ان کو اس پر کہ ناشکری کی اور ہم یہ بدلہ اسی کو دیتے ہیں جو ناشکر ہو
۱۸. اور رکھی تھیں ہم نے ان میں اور ان بستیوں میں جہاں ہم نے برکت رکھی ہے ایسی بستیاں جو راہ پر نظر آتی تھیں اور منزلیں مقرر کر دیں ہم نے ان میں آنے جانے کی پھرو ان میں راتوں کو اور دنوں کو امن سے
۱۹. پھر کہنے لگے اے رب دراز کر دے ہمارے سفروں کو اور آپ اپنا برا کیا پھر کر ڈالا ہم نے ان کو کہانیاں اور کر ڈالا چیر کر ٹکڑے ٹکڑے اس میں پتے کی باتیں ہیں ہر صبر کرنے والے شکر گزار کو
۲۰. اور سچ کر دکھلائی ان پر ابلیس نے اپنی اٹکل، پھر اسی کی راہ چلے ، مگر تھوڑے سے ایمان دار
۲۱. اور اس کا ان پر کچھ زور نہ تھا مگر اتنے واسطے کہ معلوم کر لیں ہم اس کو جو یقین لاتا ہے آخرت پر جدا کر کے اس سے جو رہتا ہے آخرت کی طرف سے دھوکے میں، اور تیرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے
۲۲. تو کہہ پکارو ان کو جن کو گمان کرتے ہو سوائے اللہ کے وہ مالک نہیں ایک ذرہ بھر کے آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور نہ ان کا ان دونوں میں کچھ ساجھا اور نہ ان میں کوئی اس کا مددگار
۲۳. اور کام نہیں آتی سفارش اس کے پاس مگر اس کو کہ جس کے واسطے حکم کر دے یہاں تک کہ جب گھبراہٹ دور ہو جائے ان کے دل سے کہیں کیا فرمایا تمہارے رب نے وہ کہیں فرمایا جو واجبی ہے اور وہی ہے سب سے اوپر بڑا
۲۴. تو کہہ کون روزی دیتا ہے تم کو آسمان سے اور زمین سے بتلا دے کہ اللہ اور یا ہم یا تم بے شک ہدایت پر ہیں یا پڑے ہیں گمراہی میں صریح
۲۵. تو کہہ تم سے پوچھ نہ ہو گی اس کی جو ہم نے گناہ کیا اور ہم سے پوچھ نہ ہو گی اس کی جو تم کرتے ہو
۲۶. تو کہہ جمع کرے گا ہم سب کو رب ہمارا پھر فیصلہ کرے گا ہم میں انصاف کا اور وہی ہے قصہ چکانے والا سب کچھ جاننے والا
۲۷. تو کہہ مجھ کو دکھلاؤ تو سہی جن کو اس سے ملاتے ہو ساجھی قرار دیکر کوئی نہیں وہی اللہ ہے زبردست حکمتوں والا
۲۸. اور تجھ کو جو ہم نے بھیجا سو سارے لوگوں کے واسطے خوشی اور ڈر سنانے کو لیکن بہت لوگ نہیں سمجھتے
۲۹. اور کہتے ہیں کب ہے یہ وعدہ اگر تم سچے ہو
۳۰. تو کہہ تمہارے لیے وعدہ ہے ایک دن کا نہ دیر کرو گے اس سے ایک گھڑی نہ جلدی
۳۱. اور کہنے لگے منکر ہم ہرگز نہ مانیں گے اس قرآن کو اور نہ اس سے اگلے کو اور کبھی تو دیکھے جب کہ گناہگار کھڑے کئے جائیں اپنے رب کے پاس ایک دوسرے پر ڈالتا ہے بات کو کہتے ہیں وہ لوگ جو کمزور سمجھے جاتے تھے بڑائی کرنے والوں کو اگر تم نہ ہوتے تو ہم ایمان دار ہوتے
۳۲. کہنے لگے بڑائی کرنے والے ان سے جو کہ کمزور گنے گئے تھے کیا ہم نے روکا تم کو حق بات سے تمہارے پاس پہنچ چکنے کے بعد کوئی نہیں تم ہی تھے گناہگار
۳۳. اور کہنے لگے وہ لوگ جو کمزور گنے گئے تھے بڑائی کرنے والوں کو کوئی نہیں پر فریب سے رات دن کے جب تم ہم کو حکم کیا کرتے کہ ہم نہ مانیں اللہ کو اور ٹھہرائیں اس کے ساتھ برابر کے ساجھی اور چھپے چھپے پچتانے لگے جب دیکھ لیا عذاب اور ہم نے ڈالے ہیں طوق گردنوں میں منکروں کے وہی بدلہ پاتے ہیں جو عمل کرتے تھے
۳۴. اور نہیں بھیجا ہم نے کسی بستی میں کوئی ڈرانے والا مگر کہنے لگے ہیں وہاں کے آسودہ لوگ جو تمہارے ہاتھ بھیجا گیا ہم اس کو نہیں مانتے
۳۵. اور کہنے لگے ہم زیادہ ہیں مال اور اولاد میں اور ہم پر آفت نہیں آنے والی
۳۶. تو کہہ میرا رب ہے جو کشادہ کر دیتا ہے روزی جس کو چاہے اور ناپ کر دیتا ہے لیکن بہت لوگ سمجھ نہیں رکھتے
۳۷. اور تمہارے مال اور تمہاری اولاد وہ نہیں کہ نزدیک کر دیں ہمارے پاس تمہارا درجہ پر جو کوئی یقین لایا اور بھلا کام کیا سو ان کے لیے ہے بدلہ دونا کیے کام کا اور وہ جھروکوں میں بیٹھے ہیں دل جمعی سے
۳۸. اور جو لوگ دوڑتے ہیں ہماری آیتوں کے ہرانے کو وہ عذاب میں پکڑے ہوئے آتے ہیں
۳۹. تو کہہ میرا رب ہے جو کشادہ کر دیتا ہے روزی جس کو چاہے اپنے بندوں میں اور ناپ کر دیتا ہے اور جو خرچ کرتے ہو کچھ چیز وہ اس کا عوض دیتا ہے اور وہ بہتر ہے روزی دینے والا
۴۰. اور جس دن جمع کرے گا ان سب کو پھر کہے گا فرشتوں کو کیا یہ لوگ تم کو پوجا کرتے تھے
۴۱. وہ کہیں گے پاک ذات ہے تیری ہم تیری طرف میں ہیں نہ ان کی طرف میں نہیں پر پوجتے تھے جنوں کو یہ اکثر انہی پر اعتقاد رکھتے تھے
۴۲. سو آج تم مالک نہیں ایک دوسرے کے بھلے کے نہ برے کے اور کہیں گے ہم ان گناہ گاروں کو چکھو تکلیف اس آگ کی جس کو تم جھوٹ بتلاتے تھے
۴۳. اور جب پڑھی جائیں ان کے پاس ہماری آیتیں کھلی کھلی کہیں اور کچھ نہیں مگر یہ ایک مرد ہے چاہتا ہے کہ روک دے تم کو ان سے جن کو پوجتے رہے تمہارے باپ دادے اور کہیں اور کچھ نہیں یہ جھوٹ ہے باندھا ہوا اور کہتے ہیں منکر حق بات کو جب پہنچے ان تک اور کچھ نہیں یہ ایک جادو ہے صریح
۴۴. اور ہم نے دی نہیں ان کو کچھ کتابیں کہ جن کو وہ پڑھتے ہوں اور بھیجا نہیں ان کے پاس تجھ سے پہلے کوئی ڈرانے والا
۴۵. اور جھٹلایا ہے ان سے اگلوں نے اور یہ نہیں پہنچے دسویں حصہ کو اس کے جو ہم نے ان کو دیا تھا پھر جھٹلایا انہوں نے میرے بھیجے ہوؤں کو تو کیسا ہوا انکار میرا
۴۶. تو کہہ میں تو ایک ہی نصیحت کرتا ہوں تم کو کہ اٹھ کھڑے ہو اللہ کے نام پر دو دو اور ایک ایک پھر دھیان کرو کہ اس تمہارے رفیق کو کچھ سودا نہیں یہ تو ایک ڈرانے والا ہے تم کو ایک بڑی آفت کے آنے سے
۴۷. تو کہہ جو میں نے تم سے مانگا ہو کچھ بدلہ سو وہ تمہی رکھو میرا بدلہ ہے اسی اللہ پر اور اس کے سامنے ہے ہر چیز
۴۸. تو کہہ میرا رب پھینک رہا ہے سچا دین اور وہ جانتا ہے چھپی چیزیں
۴۹. تو کہہ آیا دین سچا اور جھوٹ تو کسی چیز کو نہ پیدا کرے اور نہ پھیر کر لائے
۵۰. تو کہہ اگر میں بہکا ہوا ہوں تو بہکوں گا اپنے ہی نقصان کو اور اگر ہوں سیدھے راستہ پر تو اس سبب سے کہ وحی بھیجتا ہے مجھ کو میرا رب، بے شک وہ سب کچھ سنتا ہے نزدیک
۵۱. اور کبھی تو دیکھے جب یہ گھبرائیں پھر نہ بچیں بھاگ کر اور پکڑے ہوئے آئیں نزدیک جگہ سے
۵۲. اور کہنے لگیں ہم نے اس کو یقین مان لیا، اور اب کہاں ان کا ہاتھ پہنچ سکتا ہے بعید جگہ سے
۵۳. اور اس سے منکر رہے پہلے سے اور پھینکتے رہے بن دیکھے نشانہ پر دور کی جگہ سے
۵۴. اور رکاوٹ پڑ گئی ان میں اور ان کی آرزو میں جیسا کہ کیا گیا ہے ان کے طریقہ والوں کے ساتھ اس سے پہلے وہ لوگ تھے ایسے تردد میں جو چین نہ لینے دے
سورۃ فاطر
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. سب خوبی اللہ کو ہے جس نے بنا نکالے آسمان اور زمین جس نے ٹھہرایا فرشتوں کو پیغام لانے والے جن کے پر ہیں دو دو اور تین تین اور چار چار بڑھا دیتا ہے پیدائش میں جو چاہے بے شک اللہ ہر چیز کر سکتا ہے
۲. جو کچھ کہ کھول دے اللہ لوگوں پر رحمت میں سے تو کوئی نہیں اس کو روکنے والا اور جو کچھ روک رکھے تو کوئی نہیں اس کو بھیجنے والا اس کے سوا اور وہی ہے زبردست حکمتوں والا
۳. اے لوگوں یاد کرو احسان اللہ کا اپنے اوپر کیا کوئی ہے بنانے والا اللہ کے سوا روزی دیتا ہے تم کو آسمان سے اور زمین سے کوئی حاکم نہیں مگر وہ پھر کہاں الٹے جاتے ہو
۴. اور اگر تجھ کو جھٹلائیں تو جھٹلائے گئے رسول تجھ سے پہلے اور اللہ تک پہنچتے ہیں سب کام
۵. اے لوگوں بے شک اللہ کا وعدہ ٹھیک ہے سو نہ بہکائے تم کو دنیا کی زندگانی اور نہ دغا دے تم کو اللہ کے نام سے وہ دغا باز
۶. تحقیق شیطان تمہارا دشمن ہے سو تم بھی سمجھ رکھو اس کو دشمن وہ تو بلاتا ہے اپنے گروہ کو اسی واسطے کہ ہوں دوزخ والوں میں
۷. جو منکر ہوئے ان کو سخت عذاب ہے اور جو یقین لائے اور کئے بھلے کام ان کے لیے ہے معافی اور بڑا ثواب
۸. بھلا ایک شخص کہ بھلی سجھائی گئی اس کو اس کے کام کی برائی پھر دیکھا اس نے اس کو بھلا کیونکہ اللہ بھٹکاتا ہے جس کو چاہے اور سجھاتا ہے جس کو چاہے سو تیرا جی نہ جاتا رہے ان پر پچتا پچتا کر اللہ کو معلوم ہے جو کچھ کرتے ہیں
۹. اور اللہ ہے جس نے چلائی ہیں ہوائیں پھر وہ اٹھاتی ہیں بادل کو پھر ہانک لے گئے ہم اس کو مردہ دیس کی طرف پھر زندہ کر دیا ہم نے اس سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد اسی طرح ہو گا جی اٹھنا
۱۰. جس کو چاہے عزت تو اللہ کے لیے ہے ساری عزت اس کی طرف چڑھتا ہے کلام ستھرا اور کام نیک اس کو اٹھا لیتا ہے اور جو لوگ داؤ میں ہیں برائیوں کے ان کے لیے سخت عذاب ہے اور ان کا داؤ ہے ٹوٹے کا
۱۱. اور اللہ نے تم کو بنایا مٹی سے پھر بوند پانی سے پھر بنایا تم کو جوڑے جوڑے اور نہ پیٹ رہتا ہے کسی مادہ کو اور نہ وہ جنتی ہے بن خبر اس کے اور نہ عمر پاتا ہے کوئی بڑی عمر والا اور نہ گھٹتی ہے کسی عمر مگر لکھا ہے کتاب میں بے شک یہ اللہ پر آسان ہے
۱۲. اور برابر نہیں دو دریا یہ میٹھا ہے پیاس بجھاتا ہے خوشگوار اور یہ کھارا کڑوا اور دونوں میں سے کھاتے ہو گوشت تازہ اور نکالتے ہو گہنا جس کو پہنتے ہو اور تو دیکھے جہازوں کو اس میں کہ چلتے ہیں پانی کو پھاڑتے تاکہ تلاش کرو اس کے فضل سے اور تاکہ تم حق مانو
۱۳. رات گھساتا ہے دن میں اور دن گھساتا ہے رات میں اور کام میں لگا دیا سورج اور چاند کو ہر ایک چلتا ہے ایک مقرر وعدہ تک یہ اللہ ہے تمہارا رب اسی کے لیے بادشاہی ہے اور جن کو تم پکارتے ہو اس کے سوا وہ مالک نہیں کھجور کی گٹھلی کے ایک چھلکے کے
۱۴. اگر تم ان کو پکارو سنیں نہیں تمہاری پکار اور اگر سنیں پہنچیں نہیں تمہارے کام کو اور قیامت کے دن منکر ہوں گے تمہارے شریک ٹھہرانے سے اور کوئی نہ بتلائے گا تجھ کو جیسا بتلائے خبر رکھنے والا
۱۵. اے لوگوں تم ہو محتاج اللہ کی طرف اور اللہ وہی ہے بے پروا سب تعریفوں والا
۱۶. اگر چاہے تم کو لے جائے اور لے آئے ایک نئی خلقت
۱۷. اور یہ بات اللہ پر مشکل نہیں
۱۸. اور نہ اٹھانے والا بوجھ دوسرے کا اور اگر پکارے کوئی بوجھل اپنا بوجھ بٹانے کو کوئی نہ اٹھائے اس میں سے ذرا بھی اگرچہ ہو قرابتی تو تو ڈر سنا دیتا ہے ان کو جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے بن دیکھے اور قائم رکھتے ہیں نماز اور جو کوئی سنورے گا تو یہی ہے کہ سنورے گا اپنے فائدہ کو اور اللہ کی طرف سب کو پھر جانا
۱۹. اور برابر نہیں اندھا اور دیکھتا
۲۰. اور نہ اندھیرا اور نہ اجالا
۲۱. اور نہ سایہ اور نہ لو
۲۲. اور برابر نہیں جیتے اور نہ مردے اللہ سناتا ہے جس کو چاہے اور تو نہیں سنانے والا قبر میں پڑے ہوؤں کو
۲۳. تو تو بس ڈر کی خبر پہنچانے والا ہے
۲۴. ہم نے بھیجا ہے تجھ کو سچا دین دے کر خوشی اور ڈر سنانے والا کوئی فرقہ نہیں جس میں نہیں ہو چکا کوئی ڈر سنانے والا
۲۵. اور اگر وہ تجھ کو جھٹلائیں تو آگے جھٹلا چکے ہیں جو لوگ کہ ان سے پہلے تھے پہنچے ان کے پاس رسول ان کے لے کر کھلی باتیں اور صحیفے اور روشن کتاب
۲۶. پھر پکڑا میں نے منکروں کو سو کیسا ہوا انکار میرا
۲۷. کیا تو نے نہ دیکھا کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر ہم نے نکالے اس سے میوے طرح طرح کے ان کے رنگ اور پہاڑوں میں گھاٹیاں ہیں سفید اور سرخ طرح طرح کے ان کے رنگ اور بھجنگے کالے
۲۸. اور آدمیوں میں اور کیڑوں میں اور چوپاؤں میں کتنے رنگ ہیں اسی طرح اللہ سے ڈرتے وہی ہیں اس کے بندوں میں جن کو سمجھ ہے ، تحقیق اللہ زبردست ہے بخشنے والا
۲۹. جو لوگ پڑھتے ہیں کتاب اللہ اور سیدھی کرتے ہیں نماز اور خرچ کرتے ہیں کچھ ہمارا دیا ہوا چھپے اور کھلے امیدوار ہیں ایک بیوپار کے جس میں ٹوٹا نہ ہو
۳۰. تاکہ پورا دے ان کو ثواب ان کا اور زیادہ دے اپنے فضل سے تحقیق وہ ہے بخشنے والا قدر دان
۳۱. اور جو ہم نے تجھ پر اتاری کتاب وہی ٹھیک ہے تصدیق کرنے والی اپنے سے اگلی کتابوں کی بے شک اللہ اپنے بندوں سے خبردار ہے دیکھنے والا
۳۲. پھر ہم نے وارث کیے کتاب کے وہ لوگ جن کو چن لیا ہم نے اپنے بندوں سے ، پھر کوئی ان میں برا کرتا ہے اپنی جان کا اور کوئی ان میں ہے بیچ کی چال پر اور کوئی ان میں آگے بڑھ گیا ہے لیکر خوبیاں اللہ کے حکم سے یہی ہے بڑی بزرگی
۳۳. باغ ہیں بسنے کے جن میں وہ جائیں گے وہاں ان کو گہنا پہنایا جائے گا کنگن سونے کے اور موتی کے اور ان کی پوشاک وہاں ریشمی ہے
۳۴. اور کہیں گے شکر اللہ کا جس نے دور کیا ہم سے غم بے شک ہمارا رب بخشنے والا قدردان ہے
۳۵. جس نے اتارا ہم کو آباد رہنے کے گھر میں اپنے فضل سے نہ پہنچے ہم کو اس میں مشقت اور نہ پہنچے ہم کو اس میں تھکنا
۳۶. اور جو لوگ منکر ہیں ان کے لیے ہے آگ دوزخ کی نہ ان پر حکم پہنچے کہ مر جائیں اور نہ ان پر ہلکی ہو وہاں کی کچھ کلفت یہ سزا دیتے ہیں ہم ہر ناشکر کو
۳۷. اور وہ چلائیں اس میں اے رب ہم کو نکال کہ ہم کچھ بھلا کام کر لیں وہ نہیں جو کرتے رہے کیا ہم نے عمر نہ دی تھی تم کو اتنی کہ جس میں سوچ لے جس کو سوچنا ہو اور پہنچا تمہارے پاس ڈرانے والا اب چکھو کہ کوئی نہیں گناہ گاروں کا مددگار
۳۸. اللہ بھید جاننے والا ہے آسمانوں کا اور زمین کا اس کو خوب معلوم ہے جو بات ہے دلوں میں
۳۹. وہی ہے جس نے کیا تم کو قائم مقام زمین میں پھر جو کوئی ناشکری کرے تو اس پر پڑے اس کی ناشکری اور منکروں کو نہ بڑھے گی ان کے انکار سے ان کے رب کے سامنے مگر بیزاری اور منکروں کو نہ بڑھے گا ان کے انکار سے مگر نقصان
۴۰. تو کہہ بھلا دیکھو تو اپنے شریکوں کو جن کو پکارتے ہو اللہ کے سوا دکھلاؤ تو مجھ کو کیا بنایا انہوں نے زمین میں یا کچھ ان کا ساجھا ہے آسمانوں میں یا ہم نے دی ہے ان کو کوئی کتاب سو وہ سند رکھتے ہیں اس کی کوئی نہیں پر جو وعدہ بتلاتے ہیں گناہ گار ایک دوسرے کو سب فریب ہے
۴۱. تحقیق اللہ تھام رہا ہے آسمانوں کو اور زمین کو کہ ٹل نہ جائیں اور اگر ٹل جائیں تو کوئی نہ تھام سکے ان کو اس کے سوا وہ ہے تحمل والا بخشنے والا
۴۲. اور قسمیں کھاتے تھے اللہ کی تاکید کی قسمیں اپنی کہ اگر آئے گا ان کے پاس کوئی ڈر سنانے والا البتہ بہتر راہ چلیں گے ہر ایک امت سے پھر جب آیا ان کے پاس ڈر سنانے والا اور زیادہ ہو گیا ان کا بدکنا
۴۳. غرور کرنا ملک میں اور داؤ کرنا برے کام کا اور برائی کا داؤ الٹے گا انہی داؤں والوں پر پھر اب وہی راہ دیکھتے ہیں پہلوں کے دستور کی سو تو نہ پائے گا اللہ کا دستور بدلتا اور نہ پائے گا اللہ کا دستور ٹلتا
۴۴. کیا پھرے نہیں ملک میں کہ دیکھ لیں کیسا ہوا انجام ان لوگوں کا جو ان سے پہلے تھے اور تھے ان سے بہت سخت زور میں اور اللہ وہ نہیں جس کو تھکائے کوئی چیز آسمانوں میں اور زمین میں وہی ہے سب کچھ جانتا کر سکتا
۴۵. اور اگر پکڑ کرے اللہ لوگوں کی ان کی کمائی پر نہ چھوڑے زمین کی پیٹھ پر ایک ہلنے چلنے والا پر ان کو ڈھیل دیتا ہے ایک مقرر وعدہ تک پھر جب آئے ان کا وعدہ تو اللہ کی نگاہ میں ہیں اس کے سب بندے ۔
سورۃ یس
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. یس
۲. قسم ہے اس پکے قرآن کی
۳. تو تحقیق ہے بھیجے ہوؤں میں سے
۴. اوپر سیدھی راہ کے
۵. اتارا زبردست رحم والے نے
۶. تاکہ تو ڈرائے ایک قوم کو کہ ڈر نہیں سنا ان کے باپ دادوں نے ، سو ان کو خبر نہیں
۷. ثابت ہو چکی ہے بات ان میں بہتوں پر سو وہ نہ مانیں گے
۸. ہم نے ڈالے ہیں ان کی گردنوں میں طوق سو وہ ہیں ٹھوڑیوں تک پھر ان کے سر الل رہے ہیں
۹. اور بنائی ہم نے ان کے آگے دیوار اور پیچھے دیوار پھر اوپر سے ڈھانک دیا، سو ان کو کچھ نہیں سوجھتا
۱۰. اور برابر ہے ان کو تو ڈرائے یا نہ ڈرائے یقین نہیں کریں گے
۱۱. تو تو ڈر سنائے اس کو جو چلے سمجھائے پر اور ڈرے رحمان سے بن دیکھے ، سو اس کو خوشخبری دے معافی کی اور عزت کے ثواب کی
۱۲. ہم ہیں جو زندہ کرتے ہیں مردوں کو اور لکھتے ہیں جو آگے بھیج چکے اور جو نشان ان کے پیچھے رہے اور ہر چیز گن لی ہے ہم نے ایک کھلی اصل میں
۱۳. اور بیان کر ان کے واسطے ایک مثل اس گاؤں کے لوگوں کی جب کہ آئے اس میں بھیجے ہوئے
۱۴. جب بھیجے ہم نے ان کی طرف دو تو ان کو جھٹلایا پھر ہم نے قوت دی تیسرے سے تب کہا انہوں نے ہم تمہاری طرف آئے ہیں بھیجے ہوئے
۱۵. وہ بولے تم تو یہی انسان ہو جیسے ہم اور رحمان نے کچھ نہیں اتارا تم سارے جھوٹ کہتے ہو
۱۶. کہا ہمارا رب جانتا ہے ہم بے شک تمہاری طرف بھیجے ہوئے آئے ہیں
۱۷. اور ہمارا ذمہ یہی ہے پیغام دینا کھول کر
۱۸. بولے ہم نے نا مبارک دیکھا تم کو اگر تم باز نہ رہو گے تو ہم تم کو سنگسار کریں گے اور تم کو پہنچے گا ہمارے ہاتھ سے عذاب دردناک
۱۹. کہنے لگے تمہاری نا مبارکی تمہارے ساتھ ہے کیا اتنی بات پر کہ تم کو سمجھایا کوئی نہیں پر تم لوگ ہو کہ حد پر نہیں رہتے
۲۰. اور آیا شہر کے پرلے سرے سے ایک مرد دوڑتا ہوا بولا اے قوم چلو راہ پر بھیجے ہوؤں کی
۲۱. چلو راہ پر ایسے شخص کی جو تم سے بدلہ نہیں چاہتے اور وہ ٹھیک راستہ پر ہیں
۲۲. اور مجھ کو کیا ہوا کہ میں بندگی نہ کروں اس کی جس نے مجھ کو بنایا اور اسی کی طرف سب پھر جاؤ گے
۲۳. بھلا میں پکڑوں اس کے سوا اوروں کو پوجنا کہ اگر مجھ پر چاہے رحمان تکلیف تو کچھ کام نہ آئے مجھ کو ان کی سفارش اور نہ وہ مجھ کو چھڑائیں
۲۴. تو میں بھٹکتا رہوں صریح
۲۵. میں یقین لایا تمہارے رب پر مجھ سے سن لو
۲۶. حکم ہوا چلا جا بہشت میں بولا کسی طرح میری قوم معلوم کر لیں
۲۷. کہ بخشا مجھ کو میرے رب نے اور کیا مجھ کو عزت والوں میں
۲۸. اور اتاری نہیں ہم نے اس کی قوم پر اس کے پیچھے کوئی فوج آسمان سے اور ہم فوج نہیں اتارا کرتے
۲۹. بس یہی تھی ایک چنگھاڑ پھر اسی دم سب بجھ گئے
۳۰. کیا افسوس ہے بندوں پر کوئی نہیں آیا ان کے پاس رسول جس سے ٹھٹھا نہیں کرتے
۳۱. کیا نہیں دیکھتے کتنی غارت کر چکے ہم ان سے پہلے جماعتیں کہ وہ ان کے پاس پھر کر نہیں آئیں گی
۳۲. اور ان سب میں کوئی نہیں جو اکٹھے ہو کر نہ آئیں ہمارے پاس پکڑے ہوئے
۳۳. اور ایک نشانی ہے ان کے واسطے زمین مردہ اس کو ہم نے زندہ کر دیا اور نکالا اس میں سے اناج سو اسی میں سے کھاتے ہیں
۳۴. اور بنائے ہم نے اس میں باغ کھجور کے اور انگور کے اور بہا دئیے اس میں بعضے چشمے
۳۵. کہ کھائیں اس کے میووں سے اور اس کو بنایا نہیں ان کے ہاتھوں نے پھر کیوں شکر نہیں کرتے
۳۶. پاک ذات ہے جس نے بنائے جوڑے سب چیز کے اس قسم سے جو اگتا ہے زمین میں اور خود ان میں سے اور ان چیزوں میں کہ جن کی ان کو خبر نہیں
۳۷. اور ایک نشانی ہے ان کے واسطے رات کھینچ لیتے ہیں ہم اس پر سے دن کو پھر تبھی یہ رہ جاتے ہیں اندھیرے میں
۳۸. اور سورج چلا جاتا ہے اپنے ٹھہرے ہوئے راستہ پر یہ سادھا ہے اس زبردست باخبر نے
۳۹. اور چاند کو ہم نے بانٹ دی ہیں منزلیں یہاں تک کہ پھر آ رہا جیسے ٹہنی پرانی
۴۰. نہ سورج سے ہو کہ پکڑ لے چاند کو اور نہ رات آگے بڑھے دن سے اور ہر کوئی ایک چکر میں پھرتے ہیں
۴۱. اور ایک نشانی ہے ان کے واسطے کہ ہم نے اٹھا لیا ان کی نسل کو اس بھری ہوئی کشتی میں
۴۲. اور بنا دیا ہم نے ان کے واسطے کشتی جیسی چیزوں کو جس پر سوار ہوتے ہیں
۴۳. اور اگر ہم چاہیں تو ان کو ڈبا دیں، پھر کوئی نہ پہنچے ان کی فریاد کو اور نہ چھڑائے جائیں
۴۴. مگر ہم اپنی مہربانی سے اور ان کا کام چلانے کو ایک وقت تک
۴۵. اور جب کہیے ان کو بچو اس سے جو تمہارے سامنے آتا ہے اور جو پیچھے چھوڑتے ہو شاید تم پر رحم ہو
۴۶. اور کوئی حکم نہیں پہنچتا ان کو اپنے رب کے حکموں سے جس کو وہ ٹلاتے نہ ہوں
۴۷. اور جب کہئے ان کو خرچ کرو کچھ اللہ کا دیا کہتے ہیں منکر ایمان والوں کو ہم کیوں کھلائیں ایسے کو کہ اللہ چاہتا تو اس کو کھلا دیتا تم لوگ تو بالکل بہک رہے ہو صریح
۴۸. اور کہتے ہیں کب ہو گا یہ وعدہ اگر تم سچے ہو
۴۹. یہ تو راہ دیکھتے ہیں ایک چنگھاڑ کی جو ان کو آ پکڑے گی جب آپس میں جھگڑ رہے ہونگے
۵۰. پھر نہ کر سکیں گے کہ کچھ کہہ ہی مریں اور نہ اپنے گھر کو پھر کر جا سکیں گے
۵۱. اور پھونکی جائے صور پھر تبھی وہ قبروں سے اپنے رب کی طرف پھیل پڑیں گے
۵۲. کہیں گے اے خرابی ہماری کس نے اٹھا دیا ہم کو ہماری نیند کی جگہ سے یہ وہ ہے جو وعدہ کیا تھا رحمان نے اور سچ کہا تھا پیغمبروں نے
۵۳. بس ایک چنگھاڑ ہو گی پھر اسی دم وہ سارے ہمارے پاس پکڑے چلے آئیں
۵۴. پھر آج کے دن ظلم نہ ہو گا کسی جی پر ذرا اور وہی بدلہ پاؤ گے جو کرتے تھے
۵۵. تحقیق بہشت کے لوگ آج ایک مشغلہ میں ہیں باتیں کرتے
۵۶. وہ اور ان کی عورتیں سایوں میں تختوں پر بیٹھے ہیں تکیہ لگائے
۵۷. ان کے لئے وہاں ہے میوہ اور ان کے لیے ہے جو کچھ مانگیں
۵۸. سلام بولنا ہے رب مہربان سے
۵۹. اور تم الگ ہو جاؤ آج اے گناہ گارو
۶۰. میں نے نہ کہہ رکھا تھا تم کو اے آدم کی اولاد کہ نہ پوجیو شیطان کو وہ کھلا دشمن ہے تمہارا
۶۱. اور یہ کہ پوجو مجھ کو یہ راہ ہے سیدھی
۶۲. اور وہ بہکا لے گیا تم میں سے بہت خلقت کو پھر کیا تم کو سمجھ نہ تھی
۶۳. یہ دوزخ ہے جس کا تم کو وعدہ تھا
۶۴. جا پڑو اس میں آج کے دن بدلہ اپنے کفر کا
۶۵. آج ہم مہر لگا دیں گے ان کے منہ پر اور بولیں گے ہم سے ان کے ہاتھ اور بتلائیں گے ان کے پاؤں جو کچھ وہ کماتے تھے
۶۶. اور اگر چاہیں مٹا دیں ان کی آنکھیں پھر دوڑیں راستہ پانے کو پھر کہاں سے سوجھے
۶۷. اور اگر ہم چاہیں صورت مسخ کر دیں ان کی جہاں کی تہاں پھر نہ آگے چل سکیں اور نہ وہ الٹے پھر سکیں
۶۸. اور جس کو ہم بوڑھا کریں اوندھا کریں اس کی پیدائش میں پھر کیا ان کو سمجھ نہیں
۶۹. اور ہم نے نہیں سکھایا اس کو شعر کہنا اور یہ اس کے لائق نہیں یہ تو خالص نصیحت ہے اور قرآن ہے صاف
۷۰. تاکہ ڈر سنائے اس کو جس میں جان ہو اور ثابت ہو الزام منکروں پر
۷۱. کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم نے بنا دئیے ان کے واسطے اپنے ہاتھوں کی بنائی ہوئی چیزوں سے چوپائے پھر وہ ان کے مالک ہیں
۷۲. اور عاجز کر دیا ان کو ان کے آگے پھر ان میں کوئی ہے ان کی سواری اور کسی کو کھاتے ہیں
۷۳. اور ان کے واسطے چار پایوں میں فائدے ہیں اور پینے کے گھاٹ پھر کیوں شکر نہیں کرتے
۷۴. اور پکڑتے ہیں اللہ کے سوا اور حاکم کہ شاید ان کی مدد کریں
۷۵. نہ کر سکیں گے ان کی مدد اور یہ ان کی فوج ہو کر پکڑے آئیں گے
۷۶. اب تو غمگین مت ہو ان کی بات سے ہم جانتے ہیں جو وہ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں
۷۷. کیا دیکھتا نہیں انسان کہ ہم نے اس کو بنایا ایک قطرہ سے پھر تبھی وہ ہو گیا جھگڑنے بولنے والا
۷۸. اور بٹھلاتا ہے ہم پر ایک مثل اور بھول گیا اپنی پیدائش، کہنے لگا کون زندہ کرے گا ہڈیوں کو جب کھوکھری ہو گئیں
۷۹. تو کہہ ان کو زندہ کرے گا جس نے بنایا ان کو پہلی بار اور وہ سب بنانا جانتا ہے
۸۰. جس نے بنا دی تم کو سبز درخت سے آگ پھر اب تم اس سے سلگاتے ہو
۸۱. کیا جس نے بنائے آسمان اور زمین نہیں بنا سکتا ان جیسے کیوں نہیں اور وہ ہی ہے اصل بنانے والا سب کچھ جاننے والا
۸۲. اس کا حکم یہی ہے کہ جب کرنا چاہے کسی چیز کو تو کہے اس کو ہو وہ اسی وقت ہو جائے
۸۳. سو پاک ہے وہ ذات جس کے ہاتھ ہے حکومت ہر چیز کی اور اسی کی طرف پھر کر چلے جاؤ گے
سورۃ الصافات
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے صف باندھنے والوں کی قطار ہو کر
۲. پھر ڈانٹنے والوں کی جھڑک کر
۳. پھر پڑھنے والوں کی یاد کر کر
۴. بے شک حاکم تم سب کا ایک ہے
۵. رب آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے اور رب مشرقوں کا
۶. ہم نے رونق دی (سب سے ) ورلے آسمان کو ایک رونق جو تارے ہیں
۷. اور بچاؤ بنایا ہر شیطان سرکش سے
۸. سن نہیں سکتے اوپر کی مجلس تک اور پھینکے جاتے ہیں ان پر ہر طرف سے بھگانے کو
۹. اور ان پر مار ہے ہمیشہ کو
۱۰. مگر جو کوئی اچک لایا جھپ سے پھر پیچھے لگا اس کے انگارا چمکتا
۱۱. اب پوچھ ان سے کیا یہ بنانے مشکل ہیں یا جتنی خلقت کہ ہم نے بنائی ہم نے ہی ان کو بنایا ہے ایک چپکتے گارے سے
۱۲. بلکہ تو کرتا ہے تعجب اور وہ کرتے ہیں ٹھٹھے
۱۳. اور جب ان کو سمجھائیے نہیں سوچتے
۱۴. اور جب دیکھیں کچھ نشانی ہنسی میں ڈال دیتے ہیں
۱۵. اور کہتے ہیں اور کچھ نہیں یہ تو کھلا جادو ہے
۱۶. کیا جب ہم مر گئے اور ہو گئے مٹی اور ہڈیاں تو کیا ہم کو پھر اٹھائیں گے کیا
۱۷. اور ہمارے اگلے باپ دادوں کو بھی
۱۸. تو کہہ کہ ہاں اور تم ذلیل ہو گے
۱۹. سو وہ اٹھانا تو یہی ہے ایک جھڑکی پھر اسی وقت یہ لگیں گے دیکھنے
۲۰. اور کہیں گے اے خرابی ہماری یہ آ گیا دن جزا کا
۲۱. یہ ہے دن کا فیصلہ کا جس کو تم جھٹلاتے تھے
۲۲. جمع کرو گناہ گاروں کو اور ان کے جوڑوں کو اور جو کچھ پوجتے تھے
۲۳. اللہ کے سوا پھر چلاؤ ان کو دوزخ کی راہ پر
۲۴. اور کھڑا رکھو ان کو ان سے پوچھنا ہے
۲۵. کیا ہوا تم کو ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے ،
۲۶. کوئی نہیں وہ آج اپنے کو پکڑواتے ہیں
۲۷. اور منہ کیا بعضوں نے بعضوں کی طرف لگے پوچھنے
۲۸. بولے تم ہی تھے کہ آتے تھے ہم پر داہنی طرف سے
۲۹. وہ بولے کوئی نہیں پر تم ہی نہ تھے یقین لانے والے
۳۰. اور ہمارا تم پر کچھ زور نہ تھا تم ہی تھے لوگ حد سے نکل چلنے والے
۳۱. سو ثابت ہو گئی ہم پر بات ہمارے رب کی بے شک ہم کو مزہ چکھنا ہے
۳۲. ہم نے تم کو گمراہ کیا جیسے ہم خود تھے گمراہ
۳۳. سو وہ سب اس دن تکلیف میں شریک ہیں
۳۴. ہم ایسا ہی کرتے ہیں گناہ گاروں کے حق میں
۳۵. وہ تھے کہ ان سے جب کوئی کہتا کسی کی بندگی نہیں سوائے اللہ کے تو غرور کرتے
۳۶. اور کہتے کیا ہم چھوڑ دیں گے اپنے معبودوں کو کہنے سے ایک شاعر دیوانہ کے
۳۷. کوئی نہیں وہ لیکر آیا ہے سچا دین اور سچا مانتا ہے سب رسولوں کو
۳۸. بے شک تم کو چکھنا ہے عذاب دردناک
۳۹. اور وہ ہی بدلہ پاؤ گے جو کچھ تم کرتے تھے
۴۰. مگر جو بندے اللہ کے ہیں چنے ہوئے
۴۱. وہ لوگ جو ہیں ان کے واسطے روزی ہے مقرر
۴۲. میوے اور ان کی عزت ہے
۴۳. نعمت کے باغوں میں
۴۴. تختوں پر ایک دوسرے کے سامنے
۴۵. لوگ لیے پھرتے ہیں ان کے پاس پیالہ شراب صاف کا
۴۶. سفید رنگ مزہ دینے والی پینے والوں کو
۴۷. نہ اس میں سر پھرتا ہے اور نہ وہ اس کو پی کر بہکیں
۴۸. اور ان کے پاس ہیں عورتیں نیچی نگاہ رکھنے والیاں بڑی آنکھوں والیاں
۴۹. گویا وہ انڈے ہیں چھپے دھرے
۵۰. پھر منہ کیا ایک نے دوسرے کی طرف لگے پوچھنے
۵۱. بولا ایک بولنے والا ان میں میرا تھا ایک ساتھی
۵۲. کہا کرتا کیا تو یقین کرتا ہے
۵۳. کیا جب ہم مر گئے اور ہو گئے مٹی اور ہڈیاں کیا ہم کو جزا ملے گی
۵۴. کہنے لگا بھلا تم جھانک کر دیکھو گے
۵۵. پھر جھانکا تو اس کو دیکھا بیچوں بیچ دوزخ کے
۵۶. بولا قسم اللہ کی تو تو مجھ کو ڈالنے لگا تھا گڑھے میں
۵۷. اور اگر نہ ہوتا میرے رب کا فضل تو میں بھی ہوتا انہی میں جو پکڑے ہوئے آئے
۵۸. کیا اب ہم کو مرنا نہیں
۵۹. مگر جو پہلی بار مر چکے اور ہم کو تکلیف نہیں پہنچنے کی
۶۰. بے شک یہی ہے بڑی مراد ملنی
۶۱. ایسی چیزوں کے واسطے چاہے محنت کریں محنت کرنے والے
۶۲. بھلا یہ بہتر ہے مہمانی یا درخت سیہنڈ کا
۶۳. ہم نے اس کو رکھا ہے ایک بلا ظالموں کے واسطے
۶۴. وہ ایک درخت ہے کہ نکلتا ہے دوزخ کی جڑ میں
۶۵. اس کا خوشہ جیسے سر شیطان کے
۶۶. سو وہ کھائیں گے اس میں سے پھر بھریں گے اس سے پیٹ
۶۷. پھر ان کے واسطے اس کے اوپر ملونی ہے جلتے پانی کی
۶۸. پھر ان کو لے جانا آگ کے ڈھیر میں
۶۹. انہوں نے پایا اپنے باپ دادوں کو بہکے ہوئے
۷۰. سو وہ انہی کے قدموں پر دوڑتے ہیں
۷۱. اور بہک چکے ہیں ان سے پہلے بہت لوگ اگلے
۷۲. اور ہم نے بھیجے ہیں ان میں ڈر سنانے والے
۷۳. اب دیکھ کیسا ہوا انجام ڈرائے ہوؤں کا
۷۴. مگر جو بندے اللہ کے ہیں چنے ہوئے
۷۵. اور ہم کو پکارا تھا نوح نے سو کیا خوب پہنچنے والے ہیں ہم پکار پر،
۷۶. اور بچا دیا اس کو اور اس کے گھر کو اس بڑی گھبراہٹ سے
۷۷. اور رکھا اس کی اولاد کو وہی باقی رہنے والے ،
۷۸. اور باقی رکھا اس پر پچھلے لوگوں میں
۷۹. کہ سلام ہے نوح پر سارے جہان والوں میں
۸۰. ہم یوں بدلہ دیتے ہیں نیکی والوں کو
۸۱. وہ ہے ہمارے ایمان دار بندوں میں
۸۲. پھر ڈبا دیا ہم نے دوسروں کو
۸۳. اور اسی کی راہ والوں میں ہے ابراہیم
۸۴. جب آیا اپنے رب کے پاس لیکر دل نروگا (بے روگ، ستھرا)
۸۵. جب کہا اپنے باپ کو اور اس کی قوم کو تم کیا پوجتے ہو
۸۶. کیا جھوٹ بنائے ہوئے حاکموں کو اللہ کے سوائے چاہتے ہو
۸۷. پھر کیا خیال کیا ہے تم نے پروردگار عالم کو
۸۸. پھر نگاہ کی ایک بار تاروں میں
۸۹. پھر کہا میں بیمار ہونے والا ہوں،
۹۰. پھر پھر گئے وہ اس سے پیٹھ دے کر
۹۱. پھر جا گھسا ان کے بتوں میں پھر بولا تم کیوں نہیں کھاتے
۹۲. تم کو کیا ہے کہ نہیں بولتے
۹۳. پھر گھسا ان پر مارتا ہوا داہنے ہاتھ سے
۹۴. پھر لوگ آئے اس پر دوڑ کر گھبراتے ہوئے
۹۵. بولا کیوں پوجتے ہو جو آپ تراشتے ہو
۹۶. اور اللہ نے بنایا تم کو اور جو تم بناتے ہو
۹۷. بولے بناؤ اس کے واسطے ایک عمارت پھر ڈالو اس کو آگ کے ڈھیر میں
۹۸. پھر چاہنے لگے اس پر برا داؤ کرنا پھر ہم نے ڈالا انہی کو نیچے
۹۹. اور بولا میں جاتا ہوں اپنے رب کی طرف وہ مجھ کو راہ دے گا
۱۰۰. اے رب بخش مجھ کو کوئی نیک بیٹا
۱۰۱. پھر خوشخبری دی ہم نے اس کو ایک لڑکے کی جو ہو گا تحمل والا
۱۰۲. پھر جب پہنچا اس کے ساتھ دوڑنے کو کہا اے بیٹے میں دیکھتا ہوں خواب میں کہ تجھ کو ذبح کرتا ہوں پھر دیکھ تو تو کیا دیکھتا ہے بولا اے باپ کر ڈال جو تجھ کو حکم ہوتا ہے تو مجھ کو پائے گا اگر اللہ نے چاہا سہارنے والا
۱۰۳. پھر جب دونوں نے حکم مانا اور پچھاڑا اس کو ماتھے کے بل
۱۰۴. اور ہم نے اس کو پکارا یوں کہ اے ابراہیم
۱۰۵. تو نے سچ کر دکھایا خواب ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو
۱۰۶. بے شک یہی ہے صریح جانچنا
۱۰۷. اور اس کا بدلہ دیا ہم نے ایک جانور ذبح کرنے کے واسطے بڑا
۱۰۸. اور باقی رکھا ہم نے اس پر پچھلے لوگوں میں
۱۰۹. کہ سلام ہے ابراہیم پر
۱۱۰. ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو
۱۱۱. وہ ہے ہمارے ایماندار بندوں میں
۱۱۲. اور خوشخبری دی ہم نے اس کو اسحٰق کی جو نبی ہو گا نیک بختوں میں
۱۱۳. اور برکت دی ہم نے اس پر اور اسحاق پر اور دونوں کی اولاد میں نیکی والے ہیں اور بدکار بھی ہیں اپنے حق میں صریح
۱۱۴. اور ہم نے احسان کیا موسیٰ اور ہارون پر
۱۱۵. اور بچا دیا ہم نے ان کو اور ان کی قوم کو اس بڑی گھبراہٹ سے
۱۱۶. اور ان کی ہم نے مدد کی تو رہے وہی غالب
۱۱۷. اور ہم نے دی ان کو کتاب واضح
۱۱۸. اور سجھائی ان کو سیدھی راہ
۱۱۹. اور باقی رکھا ان پر پچھلے لوگوں میں
۱۲۰. کہ سلام ہے موسیٰ اور ہارون پر
۱۲۱. ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو
۱۲۲. تحقیق وہ دونوں ہیں ہمارے ایمان دار بندوں میں
۱۲۳. اور تحقیق الیاس ہے رسولوں میں
۱۲۴. جب اس نے کہا اپنی قوم کو کیا تم کو ڈر نہیں
۱۲۵. کیا تم پکارتے ہو بعل کو اور چھوڑتے ہو بہتر بنانے والے کو
۱۲۶. جو اللہ ہے رب تمہارا اور رب تمہارے اگلے باپ دادوں کا
۱۲۷. پھر اس کو جھٹلایا سو وہ آنے والے ہیں پکڑے ہوئے
۱۲۸. مگر جو بندے ہیں اللہ کے چنے ہوئے
۱۲۹. اور باقی رکھا ہم نے اس پر پچھلے لوگوں میں
۱۳۰. کہ سلام ہے الیاس پر
۱۳۱. ہم یوں دیتے ہیں بدلہ نیکی کرنے والوں کو
۱۳۲. وہ ہے ہمارے ایمان دار بندوں میں
۱۳۳. اور تحقیق لوط ہے رسولوں میں سے
۱۳۴. جب بچا دیا ہم نے اس کو اور اس کے سارے گھر والوں کو
۱۳۵. مگر ایک بڑھیا کہ رہ گئی رہ جانے والوں میں
۱۳۶. پھر جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہم نے دوسروں کو
۱۳۷. اور تم گزرتے ہو ان پر صبح کے وقت
۱۳۸. اور رات کو بھی پھر کیا نہیں سمجھتے
۱۳۹. اور تحقیق یونس ہے رسولوں میں سے
۱۴۰. جب بھاگ کر پہنچا اس بھری کشتی پر
۱۴۱. پھر قرعہ ڈلوایا تو نکلا خطا وار
۱۴۲. پھر لقمہ کیا اس کو مچھلی نے اور وہ الزام کھایا ہوا تھا
۱۴۳. پھر اگر نہ ہوتی یہ بات کہ وہ یاد کرتا تھا پاک ذات کو
۱۴۴. تو رہتا اس کے پیٹ میں جس دن تک کہ مردے زندہ ہوں
۱۴۵. پھر ڈال دیا ہم نے اس کو چٹیل میدان میں اور وہ بیمار تھا
۱۴۶. اور اگایا ہم نے اس پر ایک درخت بیل والا
۱۴۷. اور بھیجا اس کو لاکھ آدمیوں پر یا اس سے زیادہ
۱۴۸. پھر وہ یقین لائے پھر ہم نے فائدہ اٹھانے دیا ان کو ایک وقت تک
۱۴۹. اب ان سے پوچھ کیا تیرے رب کے یہاں بیٹیاں ہیں اور ان کے یہاں بیٹے
۱۵۰. یا ہم نے بنایا فرشتوں کو عورت اور وہ دیکھتے تھے
۱۵۱. سنتا ہے وہ اپنا جھوٹ بنایا کہتے ہیں
۱۵۲. کہ اللہ کے اولاد ہوئی اور وہ بے شک جھوٹے ہیں
۱۵۳. کیا اس نے پسند کیں بیٹیاں بیٹوں سے
۱۵۴. کیا ہو گیا ہے تم کو کیسا انصاف کرتے ہو
۱۵۵. کیا تم دھیان نہیں کرتے ہو
۱۵۶. یا تمہارے پاس کوئی سند ہے کھلی
۱۵۷. تو لاؤ اپنی کتاب اگر ہو تم سچے
۱۵۸. اور ٹھہرایا ہے انہوں نے خدا میں اور جنوں میں ناتا اور جنوں کو تو معلوم ہے کہ تحقیق وہ پکڑے ہوئے آئیں گے
۱۵۹. اللہ پاک ہے ان باتوں سے جو یہ بتاتے ہیں
۱۶۰. مگر جو بندے ہیں اللہ کے چنے ہوئے
۱۶۱. سو تم اور جن کو تم پوجتے ہو
۱۶۲. کسی کو اس کے ہاتھ سے بہکا کر نہیں لے سکتے
۱۶۳. مگر اسی کو جو پہنچنے والا ہے دوزخ میں
۱۶۴. اور ہم میں جو ہے اس کا ایک ٹھکانا ہے مقرر
۱۶۵. اور ہم ہی ہیں صف باندھنے والے
۱۶۶. اور ہم ہی ہیں پاکی بیان کرنے والے
۱۶۷. اور یہ تو کہا کرتے تھے
۱۶۸. اگر ہمارے پاس کچھ احوال ہوتا پہلے لوگوں کا
۱۶۹. تو ہم ہوتے بندے اللہ کے چنے ہوئے
۱۷۰. سو اس سے منکر ہو گئے اب آگے جان لیں گے
۱۷۱. اور پہلے ہو چکا ہمارا حکم اپنے بندوں کے حق میں جو کہ رسول ہیں
۱۷۲. بے شک انہی کو مدد دی جاتی ہے
۱۷۳. اور ہمارا لشکر ہے جو ہے بے شک وہی غالب ہے
۱۷۴. سو تو ان سے پھر آ ایک وقت تک
۱۷۵. اور ان کو دیکھتا رہ کہ وہ آگے دیکھ لیں گے
۱۷۶. کیا ہماری آفت کو جلد مانگتے ہیں
۱۷۷. پھر جب اترے گی ان کے میدان میں تو بری صبح ہو گی ڈرائے ہوؤں کی
۱۷۸. اور پھر ان سے ایک وقت تک
۱۷۹. اور دیکھتا رہ اب آگے دیکھ لیں گے
۱۸۰. پاک ذات ہے تیرے رب کی وہ پروردگار عزت والا پاک ہے ان باتوں سے جو بیان کرتے ہیں
۱۸۱. اور سلام ہے رسولوں پر
۱۸۲. اور سب خوبی اللہ کو جو رب ہے سارے جہان کا
سورۃ ص
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے اس قرآن سمجھانے والے کی
۲. بلکہ جو لوگ منکر ہیں غرور میں ہیں اور مقابلہ میں
۳. بہت غارت کر دیں ہم نے ان سے پہلے جماعتیں پھر لگے پکارنے اور وقت نہ رہا خلاصی کا
۴. اور تعجب کرنے لگے اس بات پر کہ آیا ان کے پاس ایک ڈر سنانے والا انہی میں سے اور کہنے لگے منکر یہ جادوگر ہے جھوٹا
۵. کیا اس نے کر دی اتنوں کی بندگی کے بدلے ایک ہی بندگی یہ بھی ہے بڑے تعجب کی بات
۶. اور چل کھڑے ہوئے کئی نیچ ان میں سے کہ چلو اور جمے رہو اپنے معبودوں پر بے شک اس بات میں کوئی غرض ہے
۷. یہ نہیں سنا ہم نے اس پچھلے دین میں اور کچھ نہیں یہ بنائی ہوئی بات ہے
۸. کیا اسی پر اتری نصیحت ہم سب میں سے کوئی نہیں ان کو دھوکا ہے میری نصیحت میں کوئی نہیں ابھی انہوں نے چکھی نہیں میری مار
۹. کیا ان کے پاس ہیں خزانے تیرے رب کی مہربانی کے جو کہ زبردست ہے بخشنے والا
۱۰. یا ان کی حکومت ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے تو ان کو چاہیے کہ چڑھ جائیں رسیاں تان کر
۱۱. ایک لشکر یہ بھی وہاں تباہ ہوا ان سب لشکروں میں
۱۲. جھٹلا چکے ہیں ان سے پہلے نوح کی قوم اور عاد اور فرعون میخوں والا
۱۳. اور ثمود اور لوط کی قوم اور ایکہ کے لوگ وہ بڑی بڑی فوجیں
۱۴. یہ جتنے تھے سب نے یہی کیا کہ جھٹلایا رسولوں کو پھر ثابت ہوئی میری طرف سے سزا
۱۵. اور راہ نہیں دیکھتے یہ لوگ مگر ایک چنگھاڑ کی جو بیچ میں دم نہ لے گی
۱۶. اور کہتے ہیں اے رب جلد دے ہم کو چھٹی ہماری پہلے حساب کے دن سے
۱۷. تو تحمل کرتا رہ اس پر جو وہ کہتے ہیں اور یاد کر ہمارے بندے داؤد قوت والے کو وہ تھا رجوع رہنے والا
۱۸. ہم نے تابع کئے پہاڑ اس کے ساتھ پاکی بولتے تھے شام کو اور صبح کو
۱۹. اور اڑتے جانور جمع ہو کر سب تھے اس کے آگے رجوع رہتے
۲۰. اور قوت دی ہم نے اس کی سلطنت کو اور دی اس کو تدبیر اور فیصلہ کرنا بات کا
۲۱. اور پہنچی ہے تجھ کو خبر دعوے والوں کی جب دیوار کود کر آئے عبادت خانہ میں
۲۲. جب گھس آئے داؤد کے پاس تو ان سے گھبرایا وہ بولے مت گھبرا ہم دو جھگڑتے ہیں زیادتی کی ہے ایک نے دوسرے پر سو فیصلہ کر دے ہم میں انصاف کا اور دور نہ ڈال بات کو اور بتلا دے ہم کو سیدھی راہ
۲۳. یہ جو ہے بھائی ہے میرا اس کے یہاں ہیں ننانوے دنبیاں اور میرے یہاں ایک دنبی پھر کہتا ہے حوالہ کر دے میرے وہ بھی اور زبر دستی کرتا ہے مجھ سے بات میں
۲۴. بولا وہ بے انصافی کرتا ہے تجھ پر کہ مانگتا ہے تیری دنبی ملانے کو اپنی دنبیوں میں اور اکثر شریک زیادتی کرتے ہیں ایک دوسرے پر مگر جو یقین لائے ہیں اور کام کئے نیک اور تھوڑے لوگ ہیں ایسے اور خیال میں آیا داؤد کے کہ ہم نے اس کو جانچا پھر گناہ بخشوانے لگا اپنے رب سے اور گر پڑا جھک کر اور رجوع ہوا
۲۵. پھر ہم نے معاف کر دیا اس کو وہ کام اور اس کے لیے ہمارے پاس مرتبہ ہے اور اچھا ٹھکانا
۲۶. اے داؤد ہم نے تجھ کو نائب ملک میں سو تو حکومت کر لوگوں میں انصاف سے اور نہ چل جی کی خواہش پر پھر وہ تجھ کو بچلا دے اللہ کی راہ سے مقرر جو لوگ بچلتے ہیں اللہ کی راہ سے ان کے لیے سخت عذاب ہے اس بات پر کہ بھلا دیا انہوں نے دن حساب کا
۲۷. اور ہم نے نہیں بنایا آسمان اور زمین کو اور جو ان کے بیچ میں ہے نکما یہ خیال ہے کہ ان کو جو منکر ہیں سو خرابی ہے منکروں کے لیے آگ سے
۲۸. کیا ہم دیں گے ایمان والوں کو جو کرتے ہیں نیکیاں برابر ان کے جو خرابی ڈالیں ملک میں کیا ہم کر دیں گے ڈرنے والوں کو برابر ڈھیٹھ لوگوں کے
۲۹. ایک کتاب ہے جو اتاری ہم نے تیری طرف برکت کی تاکہ دھیان کریں لوگ اس کی باتیں اور تاکہ سمجھیں عقل والے
۳۰. اور دیا ہم نے داؤد کو سلیمان بہت خوب بندہ وہ ہے رجوع رہنے والا
۳۱. جب دکھانے کو لائے اس کے سامنے شام کو گھوڑے بہت خاصے
۳۲. تو بولا میں نے دوست رکھا مال کی محبت کو اپنے رب کی یاد سے یہاں تک کہ سورج چھپ گیا اوٹ میں
۳۳. پھیر لاؤ ان کو میرے پاس پھر لگا جھاڑنے ان کی پنڈلیاں اور گردنیں
۳۴. اور ہم نے جانچا سلیمان کو اور ڈال دیا اس کے تخت پر ایک دھڑ پھر وہ رجوع ہوا
۳۵. بولا اے رب میرے معاف کر مجھ کو اور بخش مجھ کو وہ بادشاہی کہ مناسب نہ ہو کسی کے میرے پیچھے بے شک تو ہے سب کچھ بخشنے والا
۳۶. پھر ہم نے تابع کر دیا اس کے ہوا کو چلتی تھی اس کے حکم سے نرم نرم جہاں پہنچنا چاہتا
۳۷. اور تابع کر دئیے شیطان سارے عمارت کرنے والے اور غوطے لگانے والے
۳۸. بہت سے اور جو باہم جکڑے ہوئے ہیں بیڑیوں میں
۳۹. یہ ہے بخشش ہماری اب تو احسان کر یا رکھ چھوڑ کچھ حساب نہ ہو گا
۴۰. اور اس کا ہمارے یہاں مرتبہ ہے اور اچھا ٹھکانا
۴۱. اور یاد کر ہمارے بندے ایوب کو جب اس نے پکارا اپنے رب کو کہ مجھ کو لگا دی شیطان نے ایذا اور تکلیف
۴۲. لات مار اپنے پاؤں سے یہ چشمہ نکلا نہانے کو ٹھنڈا اور پینے کو
۴۳. اور بخشے ہم نے اس کو اس کے گھر والے اور ان کے برابر ان کے ساتھ اپنی طرف کی مہربانی سے اور یاد رکھنے کو عقل والوں کے
۴۴. اور پکڑا اپنے ہاتھ میں سینکوں کا مٹھا پھر اس سے مار لے اور قسم میں جھوٹا نہ ہو ہم نے اس کو پایا جھیلنے والا بہت خوب بندہ تحقیق وہ ہے رجوع رہنے والا،
۴۵. اور یاد کر ہمارے بندوں کو ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب ہاتھوں والے اور آنکھوں والے
۴۶. ہم نے امتیاز دیا ان کو ایک چنی ہوئی بات کا وہ یاد اس گھر کی
۴۷. اور وہ سب ہمارے نزدیک ہیں چنے ہوئے نیک لوگوں میں
۴۸. اور یاد کر اسماعیل کو اور الیسع کو اور ذوالکفل کو اور ہر ایک تھا خوبی والا
۴۹. یہ ایک مذکور ہو چکا اور تحقیق ڈر والوں کے لیے ہے اچھا ٹھکانا
۵۰. باغ ہیں سدا بسنے کے کھول رکھے ہیں ان کے واسطے دروازے
۵۱. تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے ان میں منگوائیں گے ان میں میوے بہت اور شراب
۵۲. اور ان کے پاس عورتیں ہیں نیچی نگاہ والیاں ایک عمر کی
۵۳. یہ وہ ہے جو تم سے وعدہ کیا گیا حساب کے دن پر
۵۴. یہ ہے روزی ہماری دی ہوئی اس کو نہیں نبڑنا
۵۵. یہ سن چکے اور تحقیق شریروں کے واسطے ہے برا ٹھکانا
۵۶. دوزخ ہے جس میں ان کو ڈالیں گے سو کیا بری آرام کرنے کی جگہ ہے
۵۷. یہ ہے اب اس کو چکھیں گرم پانی اور پیپ
۵۸. اور کچھ اور اسی شکل کی طرح طرح کی چیزیں
۵۹. یہ ایک فوج ہے دھنستی آ رہی ہے تمہارے ساتھ جگہ نہ ملیو ان کو یہ ہیں گھسنے والے آگ میں
۶۰. وہ بولے بلکہ تم ہی ہو کہ جگہ نہ ملیو تم کو تم ہی پیش لائے ہمارے یہ بلا سو کیا بری ٹھہرنے کی جگہ ہے
۶۱. وہ بولے اے رب ہمارے جو کوئی لایا ہمارے پیش یہ سو بڑھا دے اس کو دونا عذاب آگ میں
۶۲. اور کہیں گے کیا ہوا کہ ہم نہیں دیکھتے ان مردوں کو کہ ہم ان کو شمار کرتے تھے برے لوگوں میں
۶۳. کیا ہم نے ان کو ٹھٹھے میں پکڑا تھا یا چوک گئیں ان سے ہماری آنکھیں
۶۴. یہ بات ٹھیک ہونی ہے جھگڑا کرنا آپس میں دوزخیوں کا
۶۵. تو کہہ میں تو یہی ہوں ڈر سنا دینے والا اور حکم کوئی نہیں مگر اللہ اکیلا دباؤ والا
۶۶. رب آسمانوں کا اور زمین کا اور جو ان کے بیچ میں ہے زبردست گناہ بخشنے والا
۶۷. تو کہہ یہ ایک بڑی خبر ہے
۶۸. کہ تم اس کو دھیان میں نہیں لاتے
۶۹. مجھ کو کچھ خبر نہ تھی اوپر کی مجلس کی جب وہ آپس میں تکرار کرتے ہیں
۷۰. مجھ کو تو یہی حکم آتا ہے کہ اور کچھ نہیں میں تو ڈر سنا دینے والا ہوں کھول کر
۷۱. جب کہا تیرے رب نے فرشتوں کو میں بناتا ہوں ایک انسان مٹی کا
۷۲. پھر جب ٹھیک بنا چکوں اور پھونکوں اس میں ایک اپنی جان تو تم گر پڑو اس کے آگے سجدہ میں
۷۳. پھر سجدہ کیا فرشتوں نے سب نے اکٹھے ہو کر
۷۴. مگر ابلیس نے غرور کیا اور تھا وہ منکروں میں
۷۵. فرمایا اے ابلیس کس چیز نے روک دیا تجھ کو کہ سجدہ کرے اس کو جس کو میں نے بنایا اپنے دونوں ہاتھوں سے یہ تو نے غرور کیا یا تو بڑا تھا درجہ میں
۷۶. بولا میں بہتر ہوں اس سے مجھ کو بنایا تو نے آگ سے اور اس کو بنایا مٹی سے
۷۷. فرمایا تو تو نکل یہاں سے کہ تو مردود ہوا
۷۸. اور تجھ پر میری پھٹکار ہے اس جزا کے دن تک
۷۹. بولا اے رب مجھ کو ڈھیل دے جس دن تک کہ مردے جی اٹھیں
۸۰. فرمایا تو تجھ کو ڈھیل ہے
۸۱. اسی وقت کے دن تک جو معلوم ہے
۸۲. بولا تو قسم ہے تیری عزت کی میں گمراہ کروں گا ان سب کو
۸۳. مگر جو بندے ہیں تیرے ان میں چنے ہوئے
۸۴. فرمایا تو ٹھیک بات یہ ہے اور میں ٹھیک ہی کہتا ہوں
۸۵. مجھ کو بھرنا ہے دوزخ تجھ سے اور جو ان میں تیری راہ چلے ان سب سے
۸۶. تو کہہ میں مانگتا نہیں تم سے اس پر کچھ بدلہ اور میں نہیں اپنے آپ کو بنانے والا
۸۷. یہ تو ایک فہمائش ہے سارے جہان والوں کو
۸۸. اور معلوم کر لو گے اس کا احوال تھوڑی دیر کے پیچھے مدت کے بعد
سورۃ الزمر
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اتارنا ہے کتاب کا اللہ سے جو زبردست ہے حکمتوں والا
۲. میں نے اتاری ہے تیری طرف کتاب ٹھیک ٹھیک، سو بندگی کر اللہ کی خالص کر کر اس کے واسطے بندگی
۳. سنتا ہے اللہ ہی کے لیے ہے بندگی خالص اور جنہوں نے پکڑ رکھے ہیں اس سے ورے حمایتی کہ ہم تو ان کو پوجتے ہیں اس واسطے کہ ہم کو پہنچا دیں اللہ کی طرف
۴. قریب کے درجہ میں بے شک اللہ فیصلہ کر دے گا ان میں جس چیز میں وہ جھگڑتے ہیں البتہ اللہ راہ نہیں دیتا اس کو جو ہو جھوٹا حق نہ ماننے والا
۵. اگر اللہ چاہتا کہ اولاد کر لے تو چن لیتا اپنی خلق میں سے جو کچھ چاہتا وہ پاک ہے وہی ہے اللہ اکیلا دباؤ والا
۶. بنائے آسمان اور زمین ٹھیک لپیٹتا ہے رات کو دن پر اور لپیٹتا ہے دن کو رات پر اور کام میں لگا دیا سورج اور چاند کو ہر ایک چلتا ہے ایک ٹھہری ہوئی مدت پر، سنتا ہے وہی ہے زبردست گناہ بخشنے والا
۷. بنایا تم کو ایک جی سے پھر بنایا اسی سے اس کا جوڑا اور اتارے تمہارے واسطے چوپاؤں سے آٹھ نر مادہ بناتا ہے تم کو ماں کے پیٹ میں ایک طرح پر دوسری طرح کے پیچھے تین اندھیروں کے بیچ وہ اللہ ہے رب تمہارا اسی کا راج ہے کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا پھر کہاں سے پھرے جاتے ہو
۸. اگر تم منکر ہو گے تو اللہ پروا نہیں رکھتا تمہاری اور پسند نہیں کرتا اپنے بندوں کا منکر ہونا اور اگر اس کا حق مانو گے تو اس کو تمہارے لیے ، پسند کرے گا اور نہ اٹھائے گا کوئی اٹھانے والا بوجھ دوسرے کا پھر اپنے رب کی طرف تم کو پھر جانا ہے تو وہ جتلائے گا تم کو جو تم کرتے تھے مقرر اس کو خبر ہے دلوں کی بات کی اور جب آ لگے انسان کو سختی پکارے اپنے رب کو رجوع ہو کر اس کی طرف پھر جب بخشے اس کو نعمت اپنی طرف سے بھول جائے اس کو کہ جس کے لیے پکار رہا تھا پہلے سے اور ٹھہرائے اللہ کے برابر اوروں کو تاکہ بہکائے اس کی راہ سے تو کہہ برت لے ساتھ اپنے کفر کے تھوڑے دنوں، تو ہے دوزخ والوں میں
۹. بھلا ایک جو بندگی میں لگا ہوا ہے رات کی گھڑیوں میں سجدے کرتا ہوا اور کھڑا ہوا خطرہ رکھتا ہے آخرت کا اور امید رکھتا ہے اپنے رب کی مہربانی کی تو کہہ کوئی برابر ہوتے ہیں سمجھ والے اور بے سمجھ سوچتے وہی ہیں جن کو عقل ہے
۱۰. تو کہہ اے بندوں میرے جو یقین لائے ہو ڈرو اپنے رب سے جنہوں نے نیکی کی اس دنیا میں ان کے لیے بھلائی اور زمین اللہ کی کشادہ ہے صبر کرنے والوں ہی کو ملتا ہے ان کا ثواب بے شمار
۱۱. تو کہہ مجھ کو حکم ہے کہ بندگی کروں اللہ کی خالص کر کر اس کے لیے بندگی
۱۲. اور حکم ہے کہ میں ہوں سب سے پہلے حکم بردار
۱۳. تو کہہ میں ڈرتا ہوں اگر حکم نہ مانوں اپنے رب کا ایک بڑے دن کے عذاب سے
۱۴. تو کہہ میں تو اللہ کو پوجتا ہوں خالص کر کر اپنی بندگی اس کے واسطے
۱۵. اب تم پوجو جس کو چاہو اس کے سوا تو کہہ بڑے ہارنے والے وہ جو ہار بیٹھے اپنی جان کو اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے دن سنتا ہے یہی ہے صریح ٹوٹا
۱۶. ان کے واسطے اوپر سے بادل ہیں آگ کے اور نیچے سے بادل اس چیز سے ڈراتا ہے اللہ اپنے بندوں کو اے بندوں میرے تو مجھ سے ڈرو
۱۷. اور جو لوگ بچے شیطانوں سے کہ ان کو پوجیں اور رجوع ہوئے اللہ کی طرف ان کے لیے ہے خوشخبری سو تو خوشی سنا دے میرے بندوں کو
۱۸. جو سنتے ہیں بات پھر چلتے ہیں اس پر جو اس میں نیک ہے وہی ہیں جن کو راستہ دیا اللہ نے اور وہی ہیں عقل والے
۱۹. بھلا جس پر ٹھیک ہو چکا عذاب کا حکم بھلا تو خلاص کر سکے گا اس کو جو آگ میں پڑ چکا
۲۰. لیکن جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے ان کے واسطے ہیں جھروکے ان کے اوپر اور جھروکے چنے ہوئے ان کے نیچے بہتی ہیں ندیاں وعدہ ہو چکا اللہ کا اللہ نہیں خلاف کرتا اپنا وعدہ
۲۱. تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر چلایا وہ پانی چشموں میں زمین کے پھر نکالتا ہے اس سے کھیتی کئی کئی رنگ بدلتے اس پر پھر آئے تیاری پر تو تو دیکھے اس کا رنگ زرد، پھر کر ڈالتا ہے اس کو چورا چورا بے شک اس میں نصیحت ہے عقل مندوں کے واسطے
۲۲. بھلا جس کا سینہ کھول دیا اللہ نے دین اسلام کے واسطے سو وہ روشنی میں ہے اپنے رب کی طرف سے ، سو خرابی ہے ان کو جن کے دل سخت ہیں اللہ کی یاد سے وہ پڑے پھرتے ہیں بھٹکتے صریح
۲۳. اللہ نے اتاری بہتر بات کتاب آپس میں ملتی دوہرائی ہوئی بال کھڑے ہوتے ہیں اس سے کھال پر ان لوگوں کے جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے پھر نرم ہوتی ہیں ان کی کھا لیں اور ان کے دل اللہ کی یاد پر یہ ہے راہ دینا اللہ کا اس طرح راہ دیتا ہے جس کو چاہے اور جس کو راہ بھلائے اللہ اس کو کوئی نہیں سجھانے والا
۲۴. بھلا ایک وہ جو روکتا ہے اپنے منہ پر برا عذاب دن قیامت کے اور کہے گا بے انصافوں کو چکھو جو تم کماتے تھے
۲۵. جھٹلا چکے ہیں ان سے اگلے پھر پہنچا ان پر عذاب ایسی جگہ سے کہ ان کو خیال بھی نہ تھا
۲۶. پھر چکھائی ان کو اللہ نے رسوائی دنیا کی زندگی میں اور عذاب آخرت کا تو بہت ہی بڑا ہے اگر ان کو سمجھ ہوتی
۲۷. اور ہم نے بیان کی لوگوں کے واسطے اس قرآن میں سب چیز کی مثل تاکہ ہو دھیان کریں
۲۸. قرآن ہے عربی زبان کا جس میں کجی نہیں تاکہ وہ بچ کر چلیں
۲۹. اللہ نے بتلائی ایک مثل ایک مرد ہے کہ اس میں شریک ہیں کئی ضدی اور ایک مرد ہے پورا ایک شخص کا کیا برابر ہوتی ہیں دونوں مثل سب خوبی اللہ کے لیے ہیں پر وہ بہت لوگ سمجھ نہیں رکھتے
۳۰. بے شک تو بھی مرتا ہے اور وہ بھی مرتے ہیں
۳۱. پھر مقرر تم قیامت کے دن اپنے رب کے آگے جھگڑو گے
۳۲. پھر اس سے ظالم زیادہ کون جس نے جھوٹ بولا اللہ پر اور جھٹلایا سچی بات کو جب پہنچی اس کے پاس، کیا نہیں دوزخ میں ٹھکانا منکروں کا
۳۳. اور جو لے کر آیا سچی بات اور سچ مانا جس نے اس کو، وہی لوگ ہیں ڈر والے
۳۴. ان کے لیے ہے جو وہ چاہیں اپنے رب کے پاس یہ ہے بدلہ نیکی والوں کا
۳۵. تاکہ اتار دے اللہ ان پر سے برے کام جو انہوں نے کئے تھے اور بدلہ میں دے ان کو ثواب بہتر کاموں کا جو وہ کرتے تھے
۳۶. کیا اللہ بس نہیں اپنے بندوں کو اور تجھ کو ڈراتے ہیں ان سے جو اس کے سوا ہیں اور جس کو راہ بٹھلائے اللہ تو کوئی نہیں اس کو راہ دینے والا
۳۷. اور جس کو راہ سجھائے اللہ تو کوئی نہیں اس کو بٹھلانے والا کیا نہیں ہے اللہ زبردست بدلہ لینے والا
۳۸. اور جو تو ان سے پوچھے کس نے بنائے آسمان اور زمین تو کہیں اللہ نے تو کہہ بھلا دیکھو تو جن کو پوجتے ہو اللہ کے سوا اگر چاہے اللہ مجھ پر کچھ تکلیف تو وہ ایسے ہیں کہ کھول دیں تکلیف اس کی ڈالی ہوئی یا وہ چاہے مجھ پر مہربانی تو وہ ایسے ہیں کہ روک دیں اس کی مہربانی کو تو کہہ مجھ کو بس ہے اللہ اسی پر بھروسہ رکھتے ہیں بھروسہ رکھنے والے
۳۹. تو کہہ اے قوم کام کیے جاؤ اپنی جگہ پر میں بھی کام کرتا ہوں اب آگے جان لو گے
۴۰. کس پر آتی ہے آفت کہ اس کو رسوا کرے اور اترتا ہے اس پر عذاب سدا رہنے والا
۴۱. ہم نے اتاری ہے تجھ پر کتاب لوگوں کے واسطے سچے دین کے ساتھ، پھر جو کوئی راہ پر آیا، سو اپنے بھلے کو اور جو کوئی بہکا سو یہی بات ہے کہ بہکا اپنے برے کو اور تو ان کا ذمہ دار نہیں
۴۲. اللہ کھینچ لیتا ہے جانیں جب وقت ہو ان کے مرنے کا، اور جو نہیں مریں ان کو کھینچ لیتا ہے ان کی نیند میں پھر رکھ چھوڑتا ہے جن پر مرنا ٹھہرا دیا ہے اور بھیج دیتا ہے اوروں کو ایک وعدہ مقرر تک اس بات میں پتے ہیں ان لوگوں کو جو دھیان کریں
۴۳. کیا انہوں نے پکڑے ہیں اللہ کے سوا کوئی سفارش والے تو کہہ ان کو اختیار نہ ہو کسی چیز کا اور نہ سمجھ(تو بھی)
۴۴. تو کہہ اللہ کے اختیار میں ہے ساری سفارش، اسی کا راج ہے آسمان اور زمین میں پھر اسی کی طرف پھیرے جاؤ گے
۴۵. اور جب نام لیجئے خالص اللہ کا رک جاتے ہیں دل ان کے جو یقین نہیں رکھتے پچھلے گھر کا اور جب نام لیجئے اس کے سوا اوروں کا تب وہ لگیں خوشیاں کرنے
۴۶. تو کہہ اے اللہ پیدا کرنے والے آسمانوں کے اور زمین کے جاننے والے چھپے اور کھلے کے تو ہی فیصلہ کرے اپنے بندوں میں جس چیز میں وہ جھگڑ رہے تھے
۴۷. اور اگر گناہ گاروں کے پاس ہو جتنا کچھ کہ زمین میں ہے سارا اور اتنا ہی اور اس کے ساتھ تو سب دے ڈالیں اپنے چھڑوانے میں بری طرح کے عذاب سے دن قیامت کے اور نظر آئے ان کو اللہ کی طرف سے جو خیال بھی نہ رکھتے تھے
۴۸. اور نظر آئیں ان کو برے کام اپنے جو کماتے تھے اور الٹ پڑے ان پر وہ چیز جس پر ٹھٹھا کرتے تھے
۴۹. سو جب آ لگتی ہے آدمی کو کچھ تکلیف ہم کو پکارنے لگتا ہے پھر جب ہم بخشیں اس کو اپنی طرف سے کوئی نعمت کہتا ہے یہ تو مجھ کو ملی کہ پہلے سے معلوم تھی کوئی نہیں یہ جانچ ہے پر وہ بہت سے لوگ نہیں سمجھتے
۵۰. کہہ چکے ہیں یہ بات ان سے اگلے پھر کچھ کام نہ آیا ان کو جو کماتے تھے
۵۱. پھر پڑ گئیں ان پر برائیاں جو کمائی تھیں اور جو گناہ گار ہیں ان میں سے ان پر بھی اب پڑتی ہیں برائیاں جو کمائی ہیں اور وہ نہیں تھکانے والے
۵۲. اور کیا نہیں جان چکے کہ اللہ پھیلاتا ہے روزی جس کے واسطے چاہے اور ناپ کر دیتا ہے ، البتہ اس میں پتے ہیں ان لوگوں کے واسطے جو مانتے ہیں
۵۳. کہہ دے اے بندو میرے جنہوں نے کہ زیادتی کی ہے اپنی جان پر آس مت توڑو اللہ کی مہربانی سے بے شک اللہ بخشتا ہے سب گناہ وہ جو ہے وہی گناہ معاف کرنے والا مہربان
۵۴. اور رجوع ہو جاؤ اپنے رب کی طرف اور اس کی حکم برداری کرو پہلے اس سے کہ آئے تم پر عذاب پھر کوئی تمہاری مدد کو نہ آئے گا
۵۵. اور چلو بہتر بات پر جو اتری تمہاری طرف تمہارے رب سے پہلے اس سے کہ پہنچے تم پر عذاب اچانک اور تم کو خبر نہ ہو
۵۶. کہیں کہنے لگے کوئی جی (شخص) اے افسوس اس بات پر کہ میں کوتاہی کرتا رہا اللہ کی طرف سے اور میں تو ہنستا ہی رہا
۵۷. یا کہنے لگے اگر اللہ مجھ کو راہ دکھاتا تو میں ہوتا ڈرنے والوں میں
۵۸. یا کہنے لگے جب دیکھے عذاب کو کسی طرح مجھ کو پھر جانا ملے تو میں ہو جاؤں نیکی والوں میں
۵۹. کیوں نہیں پہنچ چکے تھے تیرے پاس میرے حکم، پھر تو نے ان کو جھٹلایا اور غرور کیا اور تو تھا منکروں میں
۶۰. اور قیامت کے دن تو دیکھے ان کو جو جھوٹ بولتے ہیں اللہ پر کہ ان کے منہ ہوں سیاہ کیا نہیں دوزخ میں ٹھکانا غرور والوں کا
۶۱. اور بچائے گا اللہ ان کو جو ڈرتے رہے ان کے بچاؤ کی جگہ نہ لگے ان کو برائی اور نہ وہ غمگین ہوں
۶۲. اللہ بنانے والا ہے ہر چیز کا اور وہ ہر چیز کا ذمہ لیتا ہے
۶۳. اسی کے پاس ہیں کنجیاں آسمانوں کی اور زمین کی اور جو منکر ہوئے ہیں اللہ کی باتوں سے وہ لوگ جو ہیں وہی ہیں ٹوٹے میں پڑے
۶۴. تو کہہ اب اللہ کے سوا کسی کو بتلاتے ہو کہ پوجوں اے نادانو
۶۵. اور حکم ہو چکا ہے تجھ سے اگلوں کو کہ اگر تو نے شریک مان لیا تو اکارت جائیں گے تیرے عمل اور تو ہو گا ٹوٹے میں پڑا
۶۶. نہیں بلکہ اللہ ہی کو پوج اور رہ حق ماننے والوں میں
۶۷. اور نہیں سمجھے اللہ کو جتنا کچھ وہ ہے اور زمین ساری ایک مٹھی ہے اس کی دن قیامت کے اور آسمان لپٹے ہوئے ہوں اس کے داہنے ہاتھ میں، پاک ہے اور بہت اوپر ہے اس کے کہ شریک بتلاتے ہیں
۶۸. اور پھونکا جائے صور میں پھر بے ہوش ہو جائے جو کوئی ہے آسمانوں میں اور زمین میں مگر جس کو اللہ چاہے پھر پھونکی جائے دوسری بار، تو فوراً کھڑے ہو جائیں ہر طرف دیکھتے
۶۹. اور چمکے زمین اپنے رب کے نور سے اور لا دھریں دفتر اور حاضر آئیں پیغمبر اور گواہ اور فیصلہ ہو ان میں انصاف سے اور ان پر ظلم نہ ہو گا
۷۰. اور پورا ملے ہر جی کو جو اس نے کیا اور اس کو خوب خبر ہے جو کچھ کرتے ہیں
۷۱. اور ہانکے جائیں جو منکر تھے دوزخ کی طرف گروہ گروہ یہاں تک کہ جب پہنچ جائیں اس پر کھولے جائیں اس کے دروازے اور کہنے لگیں ان کو اس کے داروغہ کیا نہ پہنچے تھے تمہارے پاس رسول تم میں کے پڑھتے تھے تم پر باتیں تمہارے رب کی اور ڈراتے تم کو اس تمہارے دن کی ملاقات سے بولیں کیوں نہیں پر ثابت ہوا حکم عذاب کا منکروں پر
۷۲. حکم ہووے کہ داخل ہو جاؤ دروازوں میں دوزخ کے سدا رہنے کو اس میں سو کیا بری جگہ ہے رہنے کی غرور والوں کو
۷۳. اور ہانکے جائیں وہ لوگ جو ڈرتے رہے تھے اپنے رب سے جنت کو گروہ گروہ یہاں تک کہ جب پہنچ جائیں اس پر اور کھولے جائیں اس کے دروازے اور کہنے لگیں ان کو داروغہ اس کے سلام پہنچے تم پر تم لوگ پاکیزہ ہو، سو داخل ہو جاؤ اس میں سدا رہنے کو
۷۴. اور وہ بولیں شکر اللہ کا جس نے سچا کیا ہم سے اپنا وعدہ اور وارث کیا ہم کو اس زمین کا گھر لے لیویں بہشت میں سے جہاں چاہیں سو کیا خوب بدلہ ہے محنت کرنے والوں کا
۷۵. اور تو دیکھے فرشتوں کو گھر رہے ہیں عرش کے گرد پاکی بولتے ہیں اپنے رب کی خوبیاں اور فیصلہ ہوتا ہے ان میں انصاف کا اور یہی بات کہتے ہیں کہ سب خوبی ہے اللہ کی جو رب ہے سارے جہان کا
سورۃ غافر
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. اتارنا کتاب کا اللہ سے ہے جو زبردست ہے خبردار
۳. گناہ بخشنے والا اور توبہ قبول کرنے والا سخت عذاب دینے والا کسی کی بندگی نہیں سوائے اس کے اسی کی طرف پھر جانا ہے
۴. وہی جھگڑتے ہیں اللہ کی باتوں میں جو منکر ہیں سو تجھ کو دھوکا نہ دے یہ بات کہ وہ چلتے پھرتے ہیں شہروں میں
۵. جھٹلا چکے ہیں ان سے پہلے قوم نوح کی اور کتنے فرقے ان سے پیچھے اور ارادہ کیا ہر امت نے اپنے رسول پر کہ اس کو پکڑ لیں اور لانے لگے جھوٹے جھگڑے کہ اس سے ڈگاویں سچے دین کو پھر میں نے ان کو پکڑ لیا، پھر کیسا ہوا میرا سزا دینا
۶. اور اسی طرح ٹھیک ہو چکی بات تیرے رب کی منکروں پر کہ یہ ہیں دوزخ والے
۷. جو لوگ اٹھا رہے ہیں عرش کو اور جو اس کے گرد ہیں پاکی بولتے ہیں اپنے رب کی خوبیاں اور اس پر یقین رکھتے ہیں اور گناہ بخشواتے ہیں ایمان والوں کے اے پروردگار ہمارے ہر چیز سمائی ہوئی ہے تیری بخشش اور خبر میں سو معاف کر ان کو جو توبہ کریں اور چلیں تیری راہ پر اور بچا ان کو آگ کے عذاب سے
۸. اے رب ہمارے اور داخل کر ان کو سدا بسنے کے باغوں میں جن کا وعدہ کیا تو نے ان سے اور جو کوئی نیک ہو ان کے باپوں میں اور عورتوں میں اور اولاد میں بے شک تو ہی ہے زبردست حکمت والا
۹. اور بچا ان کو برائیوں سے اور جس کو تو بچائے برائیوں سے اس دن اس پر مہربانی کی تو نے اور یہ جو ہے یہی ہے بڑی مراد پانی
۱۰. جو لوگ منکر ہیں ان کو پکار کر کہیں گے اللہ بیزار ہوتا تھا زیادہ اس سے جو تم بیزار ہوئے ہو اپنے جی سے جس وقت تم کو بلاتے تھے یقین لانے کو پھر تم منکر ہوتے تھے
۱۱. بولیں گے اے رب ہمارے تو موت دے چکا ہم کو دو بار اور زندگی دے چکا دو بار اب ہم قائل ہوئے اپنے گناہوں کے پھر اب بھی ہے نکلنے کو کوئی راہ
۱۲. یہ تم پر اس واسطے ہے کہ جب کسی نے پکارا اللہ کو اکیلا تو تم منکر ہوتے اور جب اس کے ساتھ پکارتے شریک کو تو تم یقین لانے لگتے ، اب حکم وہی جو کرے اللہ سب سے اوپر بڑا
۱۳. وہی ہے تم کو دکھلاتا اپنی نشانیاں اور اتارتا ہے تمہارے واسطے آسمان سے روزی اور سوچ وہی کرے جو رجوع رہتا ہو
۱۴. سو پکارو اللہ کو خالص کر کر اس کے واسطے بندگی اور پڑے برا مانیں منکر وہی ہے اونچے درجوں والا مالک عرش کا اتارتا ہے بھید کی بات اپنے حکم سے جس پر چاہے
۱۵. اپنے بندوں میں تاکہ وہ ڈرائے ملاقات کے دن سے
۱۶. جس دن وہ لوگ نکل کھڑے ہونگے چھپی نہ رہے گی اللہ پر ان کی کوئی چیز کس کا راج ہے اس دن اللہ کا جو اکیلا ہے دباؤ والا
۱۷. آج بدلہ ملے گا ہر جی کو جیسا اس نے کمایا بالکل ظلم نہیں آج بے شک اللہ جلد لینے والا ہے حساب
۱۸. اور خبر سنا دے ان کو اس نزدیک آنے والے دن کی جس وقت دل پہنچیں گے گلوں کو تو وہ دبا رہے ہونگے کوئی نہیں گناہ گاروں کا دوست اور نہ سفارشی کہ جس کی بات مانی جائے
۱۹. وہ جانتا ہے چوری کی نگاہ اور جو کچھ چھپا ہوا ہے سینوں میں
۲۰. اور اللہ فیصلہ کرتا ہے انصاف سے اور جن کو پکارتے ہیں اس کے سوا نہیں فیصلہ کرتے کچھ بھی بے شک اللہ جو ہے وہی ہے سننے والا دیکھنے والا
۲۱. کیا وہ پھرے نہیں ملک میں کہ دیکھتے انجام کیسا ہوا ان کا جو تھے ان سے پہلے وہ تھے ان سے سخت زور میں اور نشانیوں میں جو چھوڑ گئے زمین میں پھر ان کو پکڑا اللہ نے ان کے گناہوں پر اور نہ ہوا ان کو اللہ سے کوئی بچانے والا
۲۲. یہ اس لیے کہ ان کے پاس آتے تھے ان کے رسول کھلی نشانیاں لے کر پھر منکر ہو گئے تو ان کو پکڑا اللہ نے بے شک وہ زور آور ہے سخت عذاب دینے والا
۲۳. اور ہم نے بھیجا موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر اور کھلی سند
۲۴. فرعون اور ہامان اور قارون کے پاس پھر کہنے لگے یہ جادوگر ہے جھوٹا
۲۵. پھر جب پہنچا ان کے پاس لے کر سچی بات ہمارے پاس سے بولے مار ڈالو بیٹے ان کے جو یقین لائے ہیں اس کے ساتھ اور جیتی رکھو ان کی عورتیں اور جو داؤ ہے منکروں کا سو غلطی میں
۲۶. اور بولا فرعون مجھ کو چھوڑو کہ مار ڈالوں موسیٰ کو اور پڑا پکارے اپنے رب کو میں ڈرتا ہوں کہ بگاڑ دے تمہارا دین یا پھیلائے ملک میں خرابی
۲۷. اور کہا موسیٰ نے میں پناہ لے چکا ہوں اپنے اور تمہارے رب کی ہر غرور والے سے جو یقین نہ کرے حساب کے دن کا
۲۸. اور بولا ایک مرد ایماندار فرعون کے لوگوں میں جو چھپاتا تھا اپنا ایمان کیا مار ڈالتے ہو ایک مرد کو اس بات پر کہ کہتا ہے میرا رب اللہ ہے اور لایا تمہارے پاس کھلی نشانیاں تمہارے رب کی اور اگر وہ جھوٹا ہو گا تو اس پر پڑے گا اس کا جھوٹ اور اگر وہ سچا ہو گا تو تم پر پڑے گا کوئی نہ کوئی وعدہ جو تم سے کرتا ہے بے شک اللہ راہ نہیں دیتا اس کو جو ہو بے لحاظ جھوٹا
۲۹. اے میری قوم آج تمہارا راج ہے چڑھ رہے ہو ملک میں پھر کون مدد کرے گا ہماری اللہ کی آفت سے اگر آ گئی ہم پر بولا فرعون میں تو وہی بات سجھاتا ہوں تم کو جو سوجھی مجھ کو اور وہی راہ بتلاتا ہوں جس میں بھلائی ہے
۳۰. اور کہا اسی ایماندار نے اے قوم میری میں ڈرتا ہوں کہ آئے تم پر دن اگلے فرقوں کا سا
۳۱. جیسے حال ہوا قوم نوح کا اور عاد اور ثمود کا اور جو لوگ ان کے پیچھے ہوئے اور اللہ بے انصافی نہیں چاہتا بندوں پر
۳۲. اور اے قوم میری میں ڈرتا ہوں کہ تم پر آئے دن ہانک پکار کا
۳۳. جس دن بھاگو گے پیٹھ پھیر کر کوئی نہیں تم کو اللہ سے بچانے والا اور جس کو غلطی میں ڈالے اللہ تو کوئی نہیں اس کو سجھانے والا
۳۴. اور تمہارے پاس آ چکا ہے یوسف اس سے پہلے کھلی باتیں لے کر پھر تم رہے دھوکے ہی میں ان چیزوں سے جو وہ تمہارے پاس لیکر آیا یہاں تک کہ جب مر گیا لگے کہنے ہرگز نہ بھیجے گا اللہ اس کے بعد کوئی رسول اسی طرح بھٹکاتا ہے اللہ اس کو جو ہو بے باک شک کرنے والا
۳۵. وہ جو کہ جھگڑتے ہیں اللہ کی باتوں میں بغیر کسی سند کے جو پہنچی ہو ان کو بڑی بیزاری ہے اللہ کے یہاں اور ایمانداروں کے یہاں اسی طرح پر کر دیتا ہے اللہ ہر دل پر غرور والے سرکش کے
۳۶. اور بولا فرعون کے اے ہامان بنا میرے واسطے ایک اونچا محل شاید میں جا پہنچوں راستوں میں،
۳۷. رستوں میں آسمانوں کے پھر جھانک کر دیکھوں موسیٰ کے معبود کو اور میری اٹکل میں تو وہ جھوٹا ہے اور اسی طرح بھلے دکھلا دیے فرعون کو اس کے برے کام اور روک دیا گیا سیدھی راہ سے اور جو داؤ تھا فرعون کا سو تباہ ہونے کے واسطے
۳۸. اور کہا اسی ایماندار نے اے قوم راہ چلو میری اور پہنچا دوں تم کو نیکی کی راہ پر
۳۹. اے میری قوم یہ جو زندگی ہے دنیا کی سو کچھ برت لینا ہے اور وہ گھر جو پچھلا ہے وہی ہے جم کر رہنے کا گھر
۴۰. جس نے کی ہے برائی تو وہی بدلہ پائے گا اس کے برابر اور جس نے کی ہے بھلائی مرد ہو یا عورت اور وہ یقین رکھتا ہو سو وہ لوگ جائیں گے بہشت میں روزی پائیں گے وہاں بے شمار
۴۱. اور اے قوم مجھ کو کیا ہوا ہے بلاتا ہوں تم کو نجات کی طرف اور تم بلاتے ہو مجھ کو آگ کی طرف
۴۲. تم بلاتے ہو مجھ کو کہ منکر ہو جاؤں اللہ سے اور شریک ٹھہراؤں اس کا اس کو جس کی مجھ کو خبر نہیں اور میں بلاتا ہوں تم کو اس زبردست گناہ بخشنے والے کی طرف
۴۳. آپ ہی ظاہر ہے کہ جس کی طرف تم مجھ کو بلاتے ہو اس کا بلاوا کہیں نہیں دنیا میں اور نہ آخرت میں اور یہ کہ ہم کو پھر جانا ہے اللہ کے پاس اور یہ کہ زیادتی والے وہی ہیں دوزخ کے لوگ
۴۴. سو آگے یاد کرو گے جو میں کہتا ہوں تم کو اور میں سونپتا ہوں اپنا کام اللہ کو بے شک اللہ کی نگاہ میں ہیں سب بندے
۴۵. پھر بچا لیا موسیٰ کو اللہ نے برے داؤ سے جو کرتے تھے اور الٹ پڑا فرعون والوں پر بری طرح کا عذاب
۴۶. وہ آگ ہے کہ دکھلا دیتے ہیں ان کو صبح اور شام اور جس دن قائم ہو گی قیامت حکم ہو گا داخل کرو فرعون والوں کو سخت سے سخت عذاب میں
۴۷. اور جب آپس میں جھگڑیں گے آگ کے اندر پھر کہیں گے کمزور غرور کرنے والوں کو ہم تھے تمہارے تابع پھر کچھ تم ہم پر سے اٹھا لو گے حصہ آگ کا
۴۸. کہیں گے جو غرور کرتے تھے ہم سبھی پڑے ہوئے ہیں اس میں بے شک اللہ فیصلہ کر چکا بندوں میں
۴۹. اور کہیں گے جو لوگ پڑے ہیں آگ میں دوزخ کے داروغوں کو مانگو اپنے رب سے کہ ہم پر ہلکا کر دے ایک دن تھوڑا عذاب
۵۰. وہ بولے کیا نہ آتے تھے تمہارے پاس تمہارے رسول کھلی نشانیاں لے کر کہیں گے کیوں نہیں بولے پھر پکارو اور کچھ نہیں کافروں کا پکارنا مگر بھٹکنا
۵۱. ہم مدد کرتے ہیں اپنے رسولوں کی اور ایمان والوں کی دنیا کی زندگانی میں اور جب کھڑے ہوں گے گواہ
۵۲. جس دن کام نہ آئیں منکروں کو ان کے بہانے اور ان کو پھٹکار ہے اور ان کے واسطے برا گھر
۵۳. اور ہم نے دی موسیٰ کو راہ کی سوجھ اور وارث کیا بنی اسرائیل کو کتاب کا
۵۴. سجھانے اور سمجھانے والی عقل مندوں کو
۵۵. سو تو ٹھہرا رہ بے شک وعدہ اللہ کا ٹھیک ہے اور بخشوا اپنا گناہ اور پاکی بول اپنے رب کی خوبیاں شام کو اور صبح کو
۵۶. جو لوگ جھگڑتے ہیں اللہ کی باتوں میں بغیر کسی سند کے جو پہنچی ہو ان کو اور کوئی بات نہیں ان کے دلوں میں غرور ہے کہ کبھی نہ پہنچیں گے اس تک سو تو پناہ مانگ اللہ کی بے شک وہ سنتا دیکھتا ہے
۵۷. البتہ پیدا کرنا آسمانوں کا اور زمین کا بڑا ہے لوگوں کے بنانے سے لیکن بہت لوگ نہیں سمجھتے
۵۸. اور برابر نہیں اندھا اور آنکھوں والا اور نہ ایمان دار اور جو بھلے کام کرتے ہیں اور نہ بدکار تم بہت کم سوچ کرتے ہو
۵۹. تحقیق قیامت آنی ہے اس میں دھوکا نہیں لیکن بہت لوگ نہیں مانتے
۶۰. اور کہتا ہے تمہارا رب مجھ کو پکارو کہ پہنچوں تمہاری پکار کو بے شک جو لوگ تکبر کرتے ہیں میری بندگی سے اب داخل ہوں گے دوزخ میں ذلیل ہو کر
۶۱. اللہ ہے جس نے بنایا تمہارے واسطے رات کو کہ اس میں چین پکڑو اور دن بنایا دیکھنے کا اللہ تو فضل والا ہے لوگوں پر اور لیکن بہت لوگ حق نہیں مانتے
۶۲. وہ اللہ ہے رب تمہارا ہر چیز بنانے والا کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا پھر کہاں سے پھرے جاتے ہو
۶۳. اسی طرح پھرے جاتے ہیں جو لوگ کہ اللہ کی باتوں سے منکر ہوتے رہتے ہیں
۶۴. اللہ ہے جس نے بنایا تمہارے لیے زمین کو ٹھہرنے کی جگہ اور آسمان کو عمارت اور صورت بنائی تمہاری تو اچھی بنائیں صورتیں تمہاری اور روزی دی تم کو ستھری چیزوں سے وہ اللہ ہے رب تمہارا سو بڑی برکت ہے اللہ کی جو رب ہے سارے جہان کا
۶۵. وہ ہے زندہ رہنے والا کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا، سو اس کو پکارو خالص کر کے ، اس کی بندگی سب خوبی اللہ کو جو رب ہے سارے جہان کا
۶۶. تو کہہ مجھ کو منع کر دیا کہ پوجوں ان کو جن کو تم پکارتے ہو سوا اللہ کے جب پہنچ چکیں میرے پاس کھلی نشانیاں میرے رب سے اور مجھ کو حکم ہوا کہ تابع رہوں جہان کے پروردگار کا
۶۷. وہی ہے جس نے بنایا تم کو خاک سے پھر پانی کی بوند سے پھر خون جمے ہوئے سے پھر تم کو نکالتا ہے بچہ پھر جب تک کہ پہنچو اپنے پورے زور کو پھر جب تک کہ ہو جاؤ بوڑھے اور کوئی تم میں ایسا ہے کہ مر جاتا ہے پہلے اس سے اور جب تک کہ پہنچو لکھے وعدے کو اور تاکہ تم سوچو
۶۸. وہی ہے جو جِلاتا ہے اور مارتا ہے پھر جب حکم کرے کسی کام کو تو یہی کہے اس کو کہ ہو جا وہ ہو جاتا ہے
۶۹. تو نے نہ دیکھا ان کو جو جھگڑتے ہیں اللہ کی باتوں میں کہاں سے پھیرے جاتے ہیں
۷۰. وہ لوگ کہ جنہوں نے جھٹلایا اس کتاب کو اور اس کو کہ بھیجا ہم نے اپنے رسولوں کے ساتھ سو آخر جان لیں گے
۷۱. جب طوق پڑیں ان کی گردنوں میں اور زنجیریں بھی گھسیٹے جائیں
۷۲. جلتے پانی میں پھر آگ میں ان کو جھونک دیں
۷۳. پھر ان کو کہیں کہاں گئے جن کو تم شریک بتلایا کرتے تھے
۷۴. اللہ کے سوا بولیں وہ ہم سے چوک گئے کوئی نہیں ہم تو پکارتے نہ تھے پہلے کسی چیز کو اسی طرح بچلاتا ہے اللہ منکروں کو
۷۵. یہ بدلہ اس کا جو تم اتراتے پھرتے تھے زمین میں ناحق اور اس کا جو تم اکڑتے تھے
۷۶. داخل ہو جاؤ دروازوں میں دوزخ کے سدا رہنے کو اس میں سو کیا برا ٹھکانا ہے غرور والوں کا
۷۷. سو تو ٹھہرا رہ بے شک وعدہ اللہ کا ٹھیک ہے پھر اگر ہم دکھلا دیں تجھ کو کوئی وعدہ جو ہم ان سے کرتے ہیں یا قبض کر لیں تجھ کو، ہر حالت میں ہماری ہی طرف پھر آئیں گے
۷۸. اور ہم نے بھیجے ہیں بہت رسول تجھ سے پہلے بعضے ان میں وہ ہیں کہ سنایا ہم نے تجھ کو ان کا احوال اور بعضے ہیں کہ نہیں سنایا اور کسی رسول کو مقدور نہ تھا کہ لے آتا کوئی نشانی مگر اللہ کے حکم سے پھر جب آیا حکم اللہ کا فیصلہ ہو گیا انصاف سے اور ٹوٹے میں پڑے اس جگہ جھوٹے
۷۹. اللہ ہے جس نے بنا دیے تمہارے واسطے چوپائے تاکہ سواری کرو بعضوں پر اور بعضوں کو کھاتے ہو
۸۰. اور ان میں تم کو بہت فائدے ہیں اور تاکہ پہنچو ان پر چڑھ کر کسی کام تک جو تمہارے جی میں ہو اور ان پر اور، کشتیوں پر لدے پھرتے ہو
۸۱. اور دکھلاتا ہے تم کو اپنی نشانیاں پھر کون کونسی نشانیوں کو اپنے رب کی نہ مانو گے
۸۲. کیا پھرے نہیں وہ ملک میں کہ دیکھ لیتے کیسا انجام ہوا ان سے پہلوں کا وہ تھے ان سے زیادہ اور زور میں سخت اور نشانیوں میں جو چھوڑ گئے ہیں زمین پر، پھر کام نہ آیا ان کے جو وہ کماتے تھے
۸۳. پھر جب پہنچے ان کے پاس رسول ان کے کھلی نشانیاں لے کر اترانے لگے اس پر جو ان کے پاس تھی خبر اور الٹ پڑی ان پر وہ چیز جس پر ٹھٹھا کرتے تھے
۸۴. پھر جب انہوں نے دیکھ لیا ہماری آفت کو، بولے ہم یقین لائے اللہ اکیلے پر اور ہم نے چھوڑ دیں وہ چیزیں جن کو شریک بتلاتے تھے
۸۵. پھر نہ ہوا کہ کام آئے ان کو یقین لانا ان کا جس وقت دیکھ چکے ہمارا عذاب رسم پڑی ہوئی اللہ کی جو چلی آئی ہے اس کے بندوں میں اور خراب ہوئے اس جگہ منکر
سورۃ فصلت
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ح م
۲. اتارا ہوا ہے بڑے مہربان رحم والے کی طرف سے
۳. ایک کتاب ہے کہ جدا جدا کی ہیں اس کی آیتیں قرآن عربی زبان کا ایک سمجھ والے لوگوں کو
۴. سنانے والا خوشخبری اور ڈر پر دھیان میں نہ لائے وہ بہت لوگ سو وہ نہیں سنتے
۵. اور کہتے ہیں ہمارے دل غلاف میں ہیں اس بات سے جس کی طرف تو ہم کو بلاتا ہے اور ہمارے کانوں میں بوجھ ہے اور ہمارے اور تیرے بیچ میں پردہ ہے سو تو اپنا کام کر ہم اپنا کام کرتے ہیں
۶. تو کہہ میں بھی آدمی ہوں جیسے تم حکم آتا ہے مجھ کو کہ تم پر بندگی ایک حاکم کی ہے سو سیدھے رہو اس کی طرف اور اس سے گناہ بخشواؤ اور خرابی ہے شریک کرنے والوں کو
۷. جو نہیں دیتے زکوٰۃ اور وہ آخرت سے منکر ہیں
۸. البتہ جو لوگ یقین لائے اور کئے بھلے کام ان کو ثواب ملنا ہے جو موقوف نہ ہو
۹. تو کہہ کیا تم منکر ہو اس سے جس نے بنائی زمین دو دن میں اور برابر کرتے ہو اس کے ساتھ اوروں کو وہ ہے رب جہان کا
۱۰. اور رکھے اس میں بھاری پہاڑ اوپر سے اور برکت رکھی اس کے اندر اور ٹھہرائیں اس میں خوراکیں اس کی چار دن میں پورا ہوا پوچھنے والوں کو
۱۱. پھر چڑھا آسمان کو اور وہ دھواں ہو رہا تھا پھر کہا اس کو اور زمین کو آؤ تم دونوں خوشی سے یا زور سے وہ بولے ہم آئے خوشی سے
۱۲. پھر کر دیے وہ سات آسمان دو دن میں اور اتارا ہر آسمان میں حکم اس کا اور رونق دی ہم نے سب سے ورلے آسمان کو چراغوں سے اور محفوظ کر دیا یہ سادھا ہوا ہے زبردست خبردار کا
۱۳. پھر اگر وہ ٹلائیں تو تو کہہ میں نے خبر سنا دی تم کو ایک سخت عذاب کی جیسے عذاب آیا عاد اور ثمود پر
۱۴. جب آئے ان کے پاس رسول آگے سے اور پیچھے سے کہ نہ پوجو کسی کو سوائے اللہ کے کہنے لگے اگر ہمارا رب چاہتا تو بھیجتا فرشتے سو ہم تمہارا لایا ہوا نہیں مانتے
۱۵. سو جو عاد تھے وہ تو غرور کرنے لگے ملک میں ناحق اور کہنے لگے کون ہے ہم سے زیادہ زور میں کیا دیکھتے نہیں کہ اللہ جس نے ان کو بنایا وہ زیادہ ہے ان سے زور میں اور تھے ہماری نشانیوں سے منکر
۱۶. پھر بھیجی ہم نے ان پر ہوا بڑے زور کی کئی دن جو مصیبت کے تھے تاکہ چکھائیں ان کو رسوائی کا عذاب دنیا کی زندگانی میں اور آخرت کے عذاب میں تو پوری رسوائی ہے اور ان کو کہیں مدد نہیں
۱۷. اور وہ جو ثمود تھے سو ہم نے ان کو راہ بتلائی پھر ان کو خوش لگا اندھا رہنا راہ سوجھنے سے پھر پکڑا ان کو کڑک نے ذلت کے عذاب کی بدلہ اس کا جو کماتے تھے
۱۸. اور بچا دیا ہم نے ان لوگوں کو جو یقین لائے تھے اور بچ کر چلتے تھے
۱۹. اور جس دن جمع ہوں گے دشمن اللہ کے دوزخ پر تو ان کی جماعتیں بنائی جائیں گی
۲۰. یہاں تک کہ جب پہنچیں اس پر بتائیں گے ان کو ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کے چمڑے جو کچھ وہ کرتے تھے
۲۱. اور وہ کہیں گے اپنے چمڑوں کو تم نے کیوں بتلایا ہم کو وہ بولیں گے ہم کو بلوایا اللہ نے جس نے بلوایا ہے ہر چیز کو اور اسی نے بنایا تم کو پہلی بار اور اسی طرف پھیرے جاتے ہو
۲۲. اور تم پرواہ نہ کرتے تھے اس بات سے کہ تم کو بتلائیں گے تمہارے کان اور نہ تمہاری آنکھیں اور نہ تمہارے چمڑے پر تم کو یہ خیال تھا کہ اللہ نہیں جانتا بہت چیزیں جو تم کرتے ہو
۲۳. اور یہ وہی تمہارا خیال ہے جو تم رکھتے تھے اپنے رب کے حق میں، اسی نے تم کو غارت کیا پھر آج ہو گئے ٹوٹے میں
۲۴. پھر اگر وہ صبر کریں تو آگ ان کا گھر ہے اور اگر وہ منانا چاہیں تو ان کو کوئی نہیں مناتا
۲۵. اور لگا دیے ہم نے ان کے پیچھے ساتھ رہنے والے ، پھر انہوں نے خوب صورت بنا دیا ان کی آنکھوں میں اس کو جو ان کے آگے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے اور ٹھیک پڑ چکی ان پر عذاب کی بات ان فرقوں کے ساتھ جو گزر چکے ان سے پہلے جنوں کے اور آدمیوں کے بے شک وہ تھے ٹوٹے والے
۲۶. اور کہنے لگے منکر مت کان دھرو اس قرآن کے سننے کو اور بک بک کرو اس کے پڑھنے میں شاید تم غالب ہو
۲۷. سو ہم کو ضرور چکھانا ہے منکروں کو سخت عذاب اور ان کو بدلہ دینا ہے برے سے برے کاموں کا جو وہ کرتے تھے
۲۸. یہ سزا ہے اللہ کے دشمنوں کی آگ ان کا اسی میں گھر ہے سدا کو بدلہ اس کا جو ہماری باتوں سے انکار کرتے تھے
۲۹. اور کہیں گے وہ لوگ جو منکر ہیں اے رب ہمارے ہم کو دکھلا دے وہ دونوں جنہوں نے ہم کو بہکایا جو جن ہے اور جو آدمی کہ ڈالیں ہم ان کو اپنے پاؤں کے نیچے کہ وہ رہیں سب سے نیچے
۳۰. تحقیق جنہوں نے کہا رب ہمارا اللہ ہے پھر اسی پر قائم رہے ان پر اترتے ہیں فرشتے کہ تم مت ڈرو اور نہ غم کھاؤ اور خوشخبری سنو اس بہشت کی جس کا تم سے وعدہ تھا
۳۱. ہم ہیں تمہارے رفیق دنیا میں اور آخرت میں اور تمہارے لیے وہاں ہے جو چاہے جی تمہارا اور تمہارے لیے وہاں ہے جو کچھ مانگو
۳۲. مہمانی ہے اس بخشنے والے مہربان کی طرف سے
۳۳. اور اس سے بہتر کس کی بات جس نے بلایا اللہ کی طرف اور کیا نیک کام اور کہا میں حکم بردار ہوں
۳۴. اور برابر نہیں نیکی اور نہ بدی جواب میں وہ کہہ جو اس سے بہتر ہو پھر تو دیکھ لے کہ تجھ میں اور دشمنی تھی گویا دوست دار ہے قرابت والا
۳۵. اور یہ بات ملتی ہے انہی کو جو سہار(تحمل) رکھتے ہیں اور یہ بات ملتی ہے اسی کو جس کی بڑی قسمت ہے
۳۶. اور جو کبھی چوک لگے تجھ کو شیطان کے چوک لگانے سے تو پناہ پکڑ اللہ کی بے شک وہی ہے سننے والا جاننے والا
۳۷. اور اس کی قدرت کے نمونے ہیں رات اور دن اور سورج اور چاند سجدہ نہ کرو سورج کو اور چاند کو اور سجدہ کرو اللہ کو جس نے ان کو بنایا اگر تم اسی کو پوجتے ہو
۳۸. پھر اگر غرور کریں تو جو لوگ تیرے رب کے پاس ہیں پاکی بولتے رہتے ہیں اس کی رات اور دن اور وہ نہیں تھکتے
۳۹. اور ایک اس کی نشانی یہ کہ تو دیکھتا ہے زمین کو دبی پڑی پھر جب اتارا ہم نے اس پر پانی تازی ہوئی اور ابھری بے شک جس نے اس کو زندہ کیا وہ زندہ کرے گا مردوں کو وہ سب کچھ کر سکتا ہے
۴۰. جو لوگ ٹیڑھے چلتے ہیں ہماری باتوں میں وہ ہم سے چھپے ہوئے نہیں بھلا ایک جو پڑتا ہے آگ میں وہ بہتر یا ایک جو آئے گا امن سے دن قیامت کے کیے جاؤ جو چاہو بے شک جو تم کرتے ہو وہ دیکھتا ہے
۴۱. جو لوگ منکر ہوئے نصیحت سے جب آئی ان کے پاس اور وہ کتاب ہے نادر
۴۲. اس پر جھوٹ کا دخل نہیں آگے سے اور نہ پیچھے سے اتاری ہوئی ہے حکمتوں والے سب تعریفوں والے کی
۴۳. تجھے وہی کہتے ہیں جو کہہ چکے ہیں سب رسولوں سے تجھ سے پہلے تیرے رب کے یہاں معافی بھی ہے اور سزا بھی ہے دردناک
۴۴. اور اگر ہم اس کو کرتے قرآن اوپری زبان کا تو کہتے اس کی باتیں کیوں نہ کھولی گئیں کیا اوپری زبان کی کتاب اور عربی لوگ تو کہہ یہ ایمان والوں کے لیے سوجھ ہے اور روگ کا دور کرنے والا اور جو یقین نہیں لاتے ان کے کانوں میں بوجھ ہے اور یہ قرآن ان کے حق میں اندھاپا ہے ان کو پکارتے ہیں دور کی جگہ سے
۴۵. اور ہم نے دی تھی موسیٰ کو کتاب پھر اس میں اختلاف پڑا اور اگر نہ ہوتی ایک بات جو پہلے نکل چکی تیرے رب کی طرف سے تو ان میں فیصلہ ہو جاتا اور وہ ایسے دھوکے میں ہیں اس قرآن سے جو چین نہیں لینے دیتا
۴۶. جس نے کی بھلائی سو اپنے واسطے اور جس نے کی برائی سو وہ بھی اسی پر اور تیرا رب ایسا نہیں کہ ظلم کرے بندوں پر
۴۷. اسی کی طرف حوالہ ہے قیامت کی خبر کا اور نہیں نکلتے کوئی میوے اپنے غلاف سے اور نہیں رہتا حمل مادہ کو اور نہ جنے کہ جس کی اس کو خبر نہیں اور جس دن ان کو پکارے گا کہاں ہیں میرے شریک بولیں گے ہم نے تجھ کو کہہ سنایا ہم میں کوئی اس کا اقرار نہیں کرتا
۴۸. اور چوک گیا ان سے جو پکارتے تھے پہلے اور سمجھ گئے کہ ان کو کہیں نہیں خلاصی
۴۹. نہیں تھکتا آدمی مانگنے سے بھلائی اور اگر لگ جائے اس کو برائی تو آس توڑ بیٹھے نا امید ہو کر
۵۰. اور اگر ہم چکھائیں اس کو کچھ اپنی مہربانی پیچھے ایک تکلیف کے جو اس کو پہنچی تھی تو کہنے لگے یہ میرے لائق اور میں نہیں سمجھتا کہ قیامت آنے والی ہے اور اگر میں پھر بھی گیا اپنے رب کی طرف بے شک میرے لیے ہے اس کے پاس خوبی سو ہم جتلا دیں گے منکروں کو جو انہوں نے کیا ہے اور چکھائیں گے ان کو ایک گاڑھا عذاب
۵۱. اور جب ہم نعمتیں بھیجیں انسان پر تو ٹلا جائے اور موڑ لے اپنی کروٹ اور جب لگے اس کو برائی تو دعائیں کرے چوڑی
۵۲. تو کہہ بھلا دیکھو تو اگر یہ ہو اللہ کے پاس سے پھر تم نے اس کو نہ مانا پھر اس سے گمراہ زیادہ کون جو دُور چلا جائے مخالف ہو کر
۵۳. اب ہم دکھلائیں گے ان کو اپنے نمونے دنیا میں اور خود ان کی جانوں میں یہاں تک کہ کھل جائے ان پر کہ یہ ٹھیک ہے کیا تیرا رب تھوڑا ہے ہر چیز پر گواہ ہونے کے لیے
۵۴. سنتا ہے وہ دھوکے میں ہیں اپنے رب کی ملاقات سے سنتا ہے وہ گھیر رہا ہے ہر چیز کو
سورۃ الشوری
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. عسق
۳. اسی طرح وہی بھیجتا ہے تیری طرف اور تجھ سے پہلوں کی طرف اللہ زبردست حکمتوں والا
۴. اسی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور وہی ہے سب سے اوپر بڑا
۵. قریب ہے کہ پھوٹ پڑیں آسمان اوپر سے اور فرشتے پاکی بولتے ہیں خوبیاں اپنے رب کی اور گناہ بخشواتے ہیں زمین والوں کے سنتا ہے وہی اللہ معاف کرنے والا مہربان
۶. اور جنہوں نے پکڑے ہیں اس کے سوا رفیق اللہ کو وہ سب یاد ہیں اور تجھ پر نہیں ان کا ذمہ
۷. اور اسی طرح اتارا ہم نے تجھ پر قرآن عربی زبان کا کہ تو ڈر سنا دے بڑے گاؤں کو اور اس کے آس پاس والوں کو اور خبر سنا دے جمع ہونے کے دن کی اس میں دھوکا نہیں ایک فرقہ بہشت میں اور ایک فرقہ آگ میں
۸. اور اگر چاہتا اللہ تو سب لوگوں کو کرتا ایک ہی فرقہ لیکن وہ داخل کرتا ہے جس کو چاہے اپنی رحمت میں اور گناہگار جو ہیں ان کا کوئی نہیں رفیق اور نہ مددگار
۹. کیا انہوں نے پکڑے ہیں اس سے ورے کام بنانے والے سو اللہ جو ہے وہی ہے کام بنانے والا اور وہی جِلاتا ہے مردوں کو اور وہ ہر چیز کر سکتا ہے
۱۰. اور جس بات میں جھگڑا کرتے ہو تم لوگ کوئی چیز ہو اس کا فیصلہ ہے اللہ کے حوالے وہ اللہ ہے رب میرا اسی پر ہے مجھ کو بھروسہ اور اسی کی طرف میرا رجوع ہے
۱۱. بنا نکالنے والا آسمانوں کا اور زمین کا بنا دیے تمہارے واسطے تمہی میں سے جوڑے اور چوپایوں میں سے جوڑے بکھیرتا ہے تم کو اسی طرح نہیں ہے اس کی طرح کا سا کوئی اور وہی ہے سننے والا دیکھنے والا
۱۲. اسی کے پاس ہیں کنجیاں آسمانوں کی اور زمین کی پھیلا دیتا ہے روزی جس کے واسطے چاہے اور ناپ کر دیتا ہے وہ ہر چیز کی خبر رکھتا ہے
۱۳. راہ ڈال دی تمہارے لیے دین میں وہی جس کا حکم کیا تھا نوح کو اور جس کا حکم بھیجا ہم نے تیری طرف اور جس کا حکم کیا ہم نے ابراہیم کو اور موسیٰ کو اور عیسیٰ کو یہ کہ قائم رکھو دین کو اور اختلاف نہ ڈالو اس میں بھاری ہے شرک کرنے والوں کو وہ چیز جس کی طرف تو ان کو بلاتا ہے اللہ چن لیتا ہے اپنی طرف سے جس کو چاہے اور راہ دیتا ہے اپنی طرف اس کو جو رجوع لائے
۱۴. اور جنہوں نے اختلاف ڈالا سو سمجھ آ چکنے کے بعد آپس کی ضد سے اور اگر نہ ہوتی ایک بات جو نکلی ہے تیرے رب سے ایک مقررہ وعدہ تک تو فیصلہ ہو جاتا ان میں اور جن کو ملی ہے کتاب ان کے پیچھے وہ البتہ اس کے دھوکے میں ہیں جو چین نہیں آنے دیتا
۱۵. سو تو اسی طرف بلا اور قائم رہ جیسا کہ فرما دیا ہے تجھ کو اور مت چل ان کی خواہشوں پر اور کہہ میں یقین لایا ہر کتاب پر جو اتاری اللہ نے اور مجھ کو حکم ہے کہ انصاف کروں تمہارے بیچ میں اللہ رب ہے ہمارا اور تمہارا ہم کو ملیں گے ہمارے کام اور تم کو تمہارے کام کچھ جھگڑا نہیں ہم میں اور تم میں اللہ اکٹھا کرے گا ہم سب کو اور اسی کی طرف پھر جانا ہے
۱۶. اور جو لوگ جھگڑا ڈالتے ہیں اللہ کی بات میں جب لوگ اس کو مان چکے ان کا جھگڑا باطل ہے ان کے رب کے یہاں اور ان پر غصہ ہے اور ان کو سخت عذاب ہے
۱۷. اللہ وہی ہے جس نے اتاری کتاب سچے دین پر اور ترازو بھی اور تجھ کو کیا خبر ہے شاید وہ گھڑی پاس ہو
۱۸. جلدی کرتے ہیں اس گھڑی کی وہ لوگ کہ یقین نہیں رکھتے اس پر اور جو یقین رکھتے ہیں ان کو اس کا ڈر ہے اور جانتے ہیں کہ وہ ٹھیک ہے سنتا ہے جو لوگ جھگڑتے ہیں اس گھڑی کے آنے میں وہ بہک کر دور جا پڑے
۱۹. اللہ نرمی رکھتا ہے اپنے بندوں پر روزی دیتا ہے جس کو چاہے اور وہی ہے زور آور زبردست
۲۰. جو کوئی چاہتا ہو آخرت کی کھیتی زیادہ کریں اس کے واسطے اس کی کھیتی اور جو کوئی چاہتا ہو دنیا کی کھیتی اس کو دیویں ہم کچھ اس میں سے اور اس کے لیے نہیں آخرت میں کچھ حصہ
۲۱. کیا ان کے لیے اور شریک ہیں کہ راہ ڈالی ہے انہوں نے ان کے واسطے دین کی کہ جس کا حکم نہیں دیا اللہ نے اور اگر نہ مقرر ہو چکی ہوتی ایک بات فیصلہ کی تو فیصلہ ہو جاتا ان میں اور بے شک جو گناہگار ہیں ان کو عذاب ہے دردناک
۲۲. تو دیکھے گا گناہ گاروں کو کہ ڈرتے ہوں گے اپنی کمائی سے اور وہ پڑ کر رہے گا ان پر اور جو لوگ یقین لائے اور بھلے کام کیے باغوں میں ہیں جنت کے ان کے لیے ہے جو وہ چاہیں اپنے رب کے پاس یہی ہے بڑی بزرگی
۲۳. یہ ہے جو خوشخبری دیتا ہے اللہ اپنے ایماندار بندوں کو جو کرتے ہیں بھلے کام تو کہہ میں مانگتا نہیں تم سے اس پر کچھ بدلہ مگر دوستی چاہیے قرابت میں اور جو کوئی کمائے گا نیکی ہم اس کو بڑھا دیں گے اس کی خوبی بے شک اللہ معاف کرنے والا حق ماننے والا ہے
۲۴. کیا وہ کہتے ہیں کہ اس نے باندھا اللہ پر جھوٹ سو اگر اللہ چاہے مہر کر دے تیرے دل پر اور مٹاتا ہے اللہ جھوٹ کو اور ثابت کرتا ہے سچ کو اپنی باتوں سے اس کو معلوم ہے جو دلوں میں ہے
۲۵. اور وہی ہے جو قبول کرتا ہے توبہ اپنے بندوں کی اور معاف کرتا ہے برائیاں اور جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو
۲۶. اور دعا سنتا ہے ایمان والوں کی جو بھلے کام کرتے ہیں اور زیادہ دیتا ہے ان کو اپنے فضل سے اور جو منکر ہیں ان کے لیے سخت عذاب ہے
۲۷. اور اگر پھیلا دے اللہ روزی اپنے بندوں کو تو دھوم اٹھاویں ملک میں لیکن اتارتا ہے ناپ کر جتنی چاہتا ہے بے شک وہ اپنے بندوں کی خبر رکھتا ہے دیکھتا ہے
۲۸. اور وہی ہے جو اتارتا ہے مینہ بعد اس کے کہ آس توڑ چکے اور پھیلاتا ہے اپنی رحمت اور وہی ہے کام بنانے والا سب تعریفوں کے لائق
۲۹. اور ایک اس کی نشانی ہے بنانا آسمانوں کا اور زمین کا اور جس قدر بکھیرے ہیں ان میں جانور اور وہ جب چاہے ان سب کو اکٹھا کر سکتا ہے
۳۰. اور جو پڑے تم پر کوئی سختی سو وہ بدلہ ہے اس کا جو کمایا تمہارے ہاتھوں نے اور معاف کرتا ہے بہت سے گناہ
۳۱. اور تم تھکا دینے والے نہیں بھاگ کر زمین میں اور کوئی نہیں تمہارا اللہ کے سوا کام بنانے والا اور نہ مددگار
۳۲. اور ایک اس کی نشانی ہے کہ جہاز چلتے ہیں دریا میں جیسے پہاڑ
۳۳. اگر چاہے تھام دے ہوا کو پھر رہیں سارے دن ٹھہرے ہوئے اس کی پیٹھ پر مقرر اس بات میں پتے ہیں ہر قائم رہنے والے کو جو احسان مانے
۳۴. یا تباہ کر دے ان کو بسبب ان کی کمائی کے اور معاف بھی کرے بہتوں کو
۳۵. اور تاکہ جان لیں وہ لوگ جو جھگڑتے ہیں ہماری قدرتوں میں کہ نہیں ان کے لیے بھاگنے کی جگہ
۳۶. سو جو کچھ ملا ہے تم کو کوئی چیز ہو سو وہ برت لینا ہے دنیا کی زندگانی میں اور جو کچھ اللہ کے یہاں ہے بہتر ہے اور باقی رہنے والا واسطے ایمان والوں کے جو اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہیں
۳۷. اور جو لوگ کہ بچتے ہیں بڑے گناہوں سے اور بے حیائی سے اور جب غصہ آوے تو وہ معاف کر دیتے ہیں
۳۸. اور جنہوں نے کہ حکم مانا اپنے رب کا اور قائم کیا نماز کو اور کام کرتے ہیں مشورہ سے آپس کے اور ہمارا دیا کچھ خرچ کرتے ہیں
۳۹. اور وہ لوگ کہ جب ان پر ہووے چڑھائی تو وہ بدلہ لیتے ہیں
۴۰. اور برائی کا بدلہ ہے برائی ویسی ہی پھر جو کوئی معاف کرے اور صلح کرے سو اس کا ثواب ہے اللہ کے ذمہ بے شک اس کو پسند نہیں آتے گناہگار
۴۱. اور جو کوئی بدلہ لے اپنے مظلوم ہونے کے بعد سو ان پر بھی نہیں کچھ الزام
۴۲. الزام تو ان پر ہے جو ظلم کرتے ہیں لوگوں پر اور دھوم اٹھاتے ہیں ملک میں ناحق ان لوگوں کے لیے ہے عذاب دردناک
۴۳. اور البتہ جس نے سہا) تحمل کیا (اور معاف کیا بے شک یہ کام ہمت کے ہیں
۴۴. اور جس کو راہ نہ سجھائے اللہ تو کوئی نہیں اس کا کام بنانے والا اس کے سوا اور تو دیکھے گناہ گاروں کو جس وقت دیکھیں گے عذاب کہیں گے کسی طرح پھر جانے کی بھی ہو گی کوئی راہ
۴۵. اور تو دیکھے ان کو کہ سامنے لائے جائیں آگ کے آنکھیں جھکائے ہوئے ذلت سے دیکھتے ہوں گے چھپی نگاہ سے اور کہیں وہ لوگ جو ایمان دار تھے مقرر ٹوٹے والے وہی ہیں جنہوں نے گنوایا اپنی جان کو اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے دن سنتا ہے گنہگار پڑے ہیں سدا کے عذاب میں
۴۶. اور کوئی نہ ہوئے ان کے حمایتی جو مدد کرتے ان کی اللہ کے سوا اور جس کو بھٹکائے اللہ اس کے لیے کہیں نہیں راہ
۴۷. مانو اپنے رب کا حکم اس سے پہلے کہ آئے وہ دن جس کو پھرنا نہیں اللہ کے یہاں سے نہیں ملے گا تم کو بچاؤ اس دن اور نہ ملے گا الوپ (مکر جانا) ہو جانا
۴۸. پھر اگر وہ منہ پھیریں تو تجھ کو نہیں بھیجا ہم نے ان پر نگہبان تیرا ذمہ تو بس یہی ہے پہنچا دینا اور ہم جب چکھاتے ہیں آدمی کو اپنی طرف سے رحمت اس پر پھولا نہیں سماتا اور اگر پہنچتی ہے ان کو کچھ برائی بدلے میں اپنی کمائی کی تو انسان بڑا ناشکرا ہے
۴۹. اللہ کا راج ہے آسمانوں میں اور زمین میں پیدا کرتا ہے جو چاہے بخشتا ہے جس کو چاہے بیٹیاں اور بخشتا ہے جس کو چاہے بیٹے
۵۰. یا ان کو دیتا ہے جوڑے بیٹے اور بیٹیاں اور کر دیتا ہے جس کو چاہے بانجھ وہ ہے سب کچھ جانتا کر سکتا
۵۱. اور کسی آدمی کی طاقت نہیں کہ اس سے باتیں کرے اللہ مگر اشارہ سے یا پردہ کے پیچھے سے یا بھیجے کوئی پیغام لانے والا پھر پہنچا دے اس کے حکم سے جو وہ چاہے تحقیق وہ سب سے اوپر ہے حکمتوں والا
۵۲. اور اسی طرح بھیجا ہم نے تیری طرف ایک فرشتہ اپنے حکم سے تو نہ جانتا تھا کہ کیا ہے کتاب اور نہ ایمان لیکن ہم نے رکھی ہے یہ روشنی اس سے راہ سجھا دیتے ہیں جس کو چاہیں اپنے بندوں میں اور بے شک تو سجھاتا ہے سیدھی راہ
۵۳. راہ اللہ کی اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور زمین میں سنتا ہے اللہ ہی تک پہنچتے ہیں سب کام
سورۃ الزخرف
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. قسم ہے اس کتاب واضح کی
۳. ہم نے رکھا اس کو قرآن عربی زبان کا تاکہ تم سمجھو
۴. اور تحقیق یہ قرآن لوح محفوظ میں ہمارے پاس ہے برتر مستحکم
۵. کیا پھیر دیں گے ہم تمہاری طرف سے یہ کتاب موڑ کر اس سبب سے کہ تم ہو ایسے لوگ کہ حد پر نہیں رہتے
۶. اور بہت بھیجے ہیں ہم نے نبی پہلوں میں
۷. اور نہیں آتا لوگوں کے پاس کوئی پیغام لانے والا جس سے ٹھٹھا نہیں کرتے
۸. پھر برباد کر ڈالے ہم نے ان سے سخت زور والے اور چلی آتی ہے مثال پہلوں کی
۹. اور اگر تو ان سے پوچھے کس نے بنائے آسمان اور زمین تو کہیں بنائے اس زبردست خبردار نے
۱۰. وہی ہے جس نے بنا دیا تمہارے لئے زمین کو بچھونا اور رکھ دیں تمہارے واسطے اس میں راہیں تاکہ تم راہ پاؤ
۱۱. اور جس نے اتارا آسمان سے پانی ناپ کر پھر ابھار کھڑا کیا ہم نے اس سے ایک دیس مردہ کو اسی طرح تم کو بھی نکالیں گے
۱۲. اور جس نے بنائے سب چیز کے جوڑے اور بنا دیا تمہارے واسطے کشتیوں اور چوپایوں کو جس پر تم سوار ہوتے ہو
۱۳. تاکہ چڑھ بیٹھو تم اس کی پیٹھ پر پھر یاد کرو اپنے رب کا احسان جب بیٹھ چکو اس پر اور کہو پاک ذات ہے وہ جس نے بس میں کر دیا ہمارے اس کو اور ہم نہ تھے اس کو قابو میں لا سکتے
۱۴. اور ہم کو اپنے رب کی طرف پھر جانا ہے
۱۵. اور ٹھہرائی ہے انہوں نے حق تعالیٰ کے واسطے اولاد اس کے بندوں میں سے تحقیق انسان بڑا ناشکرا ہے صریح
۱۶. کیا اس نے رکھ لیں اپنی مخلوقات میں سے بیٹیاں اور تم کو دے دیے چن کر بیٹے
۱۷. اور جب ان میں کسی کو خوشخبری ملے اس چیز کی جس کو رحمان کے نام لگایا تو سارے دن رہے منہ اس کا سیاہ اور وہ دل میں گھٹ رہا ہے
۱۸. کیا ایسا شخص کہ پرورش پاتا ہے زیور میں اور وہ جھگڑے میں بات نہ کہ سکے
۱۹. اور ٹھہرایا انہوں نے فرشتوں کو جو بندے ہیں رحمان کے عورتیں کیا دیکھتے تھے ان کا بننا اب لکھ رکھیں گے ان کی گواہی اور ان سے پوچھ ہو گی
۲۰. اور کہتے ہیں اگر چاہتا رحمان تو ہم نہ پوجتے ان کو کچھ خبر نہیں ان کو اس کی یہ سب اٹکلیں دوڑاتے ہیں
۲۱. کیا ہم نے کوئی کتاب دی ہے ان کو اس سے پہلے سو انہوں نے اس کو مضبوط پکڑ رکھا ہے
۲۲. بلکہ کہتے ہیں ہم نے پایا اپنے باپ دادوں کو ایک راہ پر اور ہم انہی کے قدموں پر ہیں راہ پائے ہوئے
۲۳. اور اسی طرح جس کسی کو بھیجا ہم نے تجھ سے پہلے ڈر سنانے والا کسی گاؤں میں سو کہنے لگے وہاں کے خوشحال لوگ ہم نے تو پایا اپنے باپ دادوں کو ایک راہ پر اور ہم انہی کے قدموں پر چلتے ہیں
۲۴. وہ بولا اور جو میں لادوں تم کو اس سے زیادہ سوجھ کی راہ جس پر تم نے پایا اپنے باپ دادوں کو تو یہی کہنے لگے ہم تمہارا لایا ہوا نہیں مانیں گے
۲۵. پھر ہم نے ان سے بدلہ لیا، سو دیکھ لے کیسا ہوا انجام جھٹلانے والوں کا
۲۶. اور جب کہا ابراہیم نے اپنے باپ کو اور اس کی قوم کو، میں الگ ہوں ان چیزوں سے جن کو تم پوجتے ہو
۲۷. مگر جس نے مجھ کو بنایا سو وہ مجھ کو راہ سجھائے گا
۲۸. اور یہی بات پیچھے چھوڑ گیا اپنی اولاد میں تاکہ رجوع رہیں
۲۹. کوئی نہیں پر میں نے برتنے دیا ان کو اور ان کے باپ دادوں کو یہاں تک کہ پہنچا ان کے پاس دین سچا اور رسول کھول کر سنا دینے والا
۳۰. اور جب پہنچا ان کے پاس سچا دین کہنے لگے یہ جادو ہے اور ہم اس کو نہ مانیں گے
۳۱. اور کہتے ہیں کیوں نہ اترا یہ قرآن کسی بڑے مرد پر ان دونوں بستیوں میں کے
۳۲. کیا وہ بانٹتے ہیں تیرے رب کی رحمت کو ہم نے بانٹ دی ہے ان میں روزی ان کی دنیا کی زندگانی میں اور بلند کر دیے درجے بعض کے بعض پر کہ ٹھہراتا ہے ایک دوسرے کو خدمت گار اور تیرے رب کی رحمت بہتر ہے ان چیزوں سے جو سمیٹتے ہیں
۳۳. اور اگر یہ بات نہ ہوتی کہ سب لوگ ہو جائیں ایک دین پر تو ہم دیتے ان لوگوں کو جو منکر ہیں رحمان سے ان کے گھروں کے واسطے چھت چاندی کی اور سیٹرھیاں جن پر چڑھیں
۳۴. اور ان کے گھروں کے واسطے دروازے اور تخت جن پر تکیہ لگا کر بیٹھیں
۳۵. اور سونے کے اور یہ سب کچھ نہیں ہے مگر برتنا دنیا کی زندگانی کا اور آخرت تیرے رب کے یہاں انہی کے لیے ہے جو ڈرتے ہیں
۳۶. اور جو کوئی آنکھیں چرائے رحمان کی یاد سے ہم اس پر مقرر کر دیں ایک شیطان پھر وہ رہے اس کا ساتھی
۳۷. اور وہ ان کو روکتے رہتے ہیں راہ سے اور یہ سمجھتے ہیں کہ ہم راہ پر ہیں
۳۸. یہاں تک کہ جب آئے ہمارے پاس کہے کسی طرح مجھ میں اور تجھ میں فرق ہو مشرق مغرب کا سا کہ کیا برا ساتھی ہے
۳۹. اور کچھ فائدہ نہیں تم کو آج کے دن جب کہ تم ظالم ٹھہر چکے اس بات سے کہ تم عذاب میں شامل ہو
۴۰. سو کیا تو سنائے گا بہروں کو یا سمجھائے گا اندھوں کو اور صریح غلطی میں بھٹکتوں کو
۴۱. پھر اگر کبھی ہم تجھ کو یہاں سے لے جائیں تو ہم کو ان سے بدلہ لینا ہے
۴۲. یا تجھ کو دکھا دیں جو ان سے وعدہ ٹھہرایا ہے تو یہ ہمارے بس میں ہیں
۴۳. سو تو مضبوط پکڑے راہ اسی کو جو تجھ کو حکم پہنچا تو ہے بے شک سیدھی راہ پر
۴۴. اور یہ مذکور رہے گا تیرا اور تیری قوم کا اور آگے تم سے پوچھ ہو گی
۴۵. اور پوچھ دیکھ جو رسول بھیجے ہم نے تجھ سے پہلے کبھی ہم نے رکھے ہیں رحمان کے سوائے اور حاکم کہ پوجے جائیں
۴۶. اور ہم نے بھیجا موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس تو کہا میں بھیجا ہوا ہوں جہان کے رب کا
۴۷. پھر جب لایا ان کے پاس ہماری نشانیاں وہ تو لگے ان پر ہنسنے
۴۸. اور جو دکھلاتے گئے ہم ان کی نشانی سو پہلی سے بڑی اور پکڑا ہم نے ان کو تکلیف میں تاکہ وہ باز آئیں
۴۹. اور کہنے لگے اے جادوگر پکارا ہمارے واسطے اپنے رب کو جیسا سکھلا رکھا ہے تجھ کو ہم پرور راہ پر آ جائیں گے
۵۰. پھر جب اٹھا لی ہم نے ان پر سے تکلیف تبھی وہ وعدہ توڑ ڈالتے
۵۱. اور پکارا فرعون نے اپنی قوم میں بولا اے میری قوم بھلا میرے ہاتھ میں نہیں حکومت مصر کی اور یہ نہریں چل رہی ہیں میرے محل کے نیچے کیا تم نہیں دیکھتے
۵۲. بھلا میں ہوں بھی بہتر اس شخص سے جس کو کچھ عزت نہیں اور صاف نہیں بول سکتا
۵۳. پھر کیوں نہ آ پڑے ان پر کنگن سونے کے یا آتے اس کے ساتھ فرشتے پر باندھ کر
۵۴. پھر عقل کھو دی اپنی قوم کی، پھر اسی کا کہنا مانا مقرر وہ تھے لوگ نافرمان
۵۵. پھر جب ہم کو غصہ دلایا تو ہم نے ان سے بدلہ لیا پھر ڈبو دیا ان سب کو
۵۶. پھر کر ڈالا ان کو گئے گزرے اور ایک نظیر پچھلوں کے واسطے
۵۷. اور جب مثال لائے مریم کے بیٹے کی تب ہی قوم تیری اس سے چلانے لگتے ہیں
۵۸. اور کہتے ہیں ہمارے معبود بہتر ہیں یا وہ یہ مثال جو ڈالتے ہیں تجھ پر سو جھگڑنے کو بلکہ یہ لوگ ہیں جھگڑالو
۵۹. وہ کیا ہے ایک بندہ کہ ہم نے اس پر فضل کیا اور کھڑا کر دیا اس کو بنی اسرائیل کے واسطے
۶۰. اور اگر ہم چاہیں نکالیں تم میں سے فرشتے رہیں زمین میں تمہاری جگہ
۶۱. اور وہ نشان ہے قیامت کا سو اس میں شک مت کرو اور میرا کہا مانو یہ ایک سیدھی راہ ہے
۶۲. اور نہ روک دے تم کو شیطان وہ تو تمہارا دشمن ہے صریح
۶۳. اور جب آئے عیسیٰ نشانیاں لے کر بولا میں لایا ہوں تمہارے پاس پکی باتیں اور بتلانے کو بعضی وہ چیز جس میں تم جھگڑتے تھے سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۶۴. بے شک اللہ جو ہے وہی ہے رب میرا اور رب تمہارا سو اسی کی بندگی کرو، یہ ایک سیدھی راہ ہے
۶۵. پھر پھٹ گئے کتنے فرقے ان کے بیچ سے سو خرابی ہے گناہ گاروں کو آفت سے دکھ والے دن کی
۶۶. اب یہی ہے کہ راہ دیکھتے ہیں قیامت کی کہ آ کھڑی ہو ان پر اچانک اور ان کو خبر بھی نہ ہو
۶۷. جتنے دوست ہیں اس دن ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے مگر جو لوگ ہیں ڈر والے
۶۸. اے بندوں میرے نہ ڈر ہے تم پر آج کے دن اور نہ تم غمگین ہو گے
۶۹. جو یقین لائے ہماری باتوں پر اور رہے حکم بردار
۷۰. چلے جاؤ بہشت میں تم اور تمہاری عورتیں کہ تمہاری عزت کریں
۷۱. لیے پھریں گے ان کے پاس رکابیاں سونے کی اور آب خورے اور وہاں ہے جو دل چاہے اور جس سے آنکھیں آرام پائیں اور تم ان میں ہمیشہ رہو گے
۷۲. اور یہ وہی بہشت ہے جو میراث پائی تم نے بدلے میں ان کاموں کے جو کرتے تھے
۷۳. تمہارے واسطے ان میں بہت میوے ہیں ان میں سے کھاتے رہو
۷۴. البتہ جو لوگ کہ گناہ گار ہیں وہ دوزخ کے عذاب میں ہمیشہ رہنے والے ہیں
۷۵. نہ ہلکا ہوتا ہے ان پر سے اور وہ اسی میں پڑے ہیں آس ٹوٹے
۷۶. اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا لیکن تھے وہی بے انصاف
۷۷. اور پکاریں گے اے مالک کہیں ہم پر فیصل کر چکے تیرا رب وہ کہے گا تم کو ہمیشہ رہنا ہے
۷۸. ہم لائے ہیں تمہارے پاس سچا دین پر تم بہت لوگ سچی بات سے برا مانتے ہو
۷۹. کیا انہوں نے ٹھہرائی ہے ایک بات تو ہم بھی کچھ ٹھہرائیں گے
۸۰. کیا خیال رکھتے ہیں کہ ہم نہیں جانتے ان کا بھید اور ان کا مشورہ کیوں نہیں اور ہمارے بھیجے ہوئے ان کے پاس لکھتے رہتے ہیں
۸۱. تو کہہ اگر ہو رحمان کے واسطے اولاد تو میں سب سے پہلے پوجوں
۸۲. پاک ذات ہے وہ رب آسمانوں کا اور زمین کا صاحب عرش کا ان باتوں سے جو یہ بیان کرتے ہیں
۸۳. اب چھوڑ دے ان کو بک بک کریں اور کھیلیں یہاں تک کہ ملیں اپنے اس دن سے جس کا ان کو وعدہ دیا ہے
۸۴. اور وہی ہے جس کی بندگی ہے آسمان میں اور اس کی بندگی ہے زمین میں اور وہی ہے حکمت والا سب سے خبردار
۸۵. اور بڑی برکت ہے اس کی جس کا راج ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے اور اسی کے پاس ہے خبر قیامت کی اور اسی تک پھر کر پہنچ جاؤ گے
۸۶. اور اختیار نہیں رکھتے وہ لوگ جن کو یہ پکارتے ہیں سفارش کا مگر جس نے گواہی دی سچی اور ان کو خبر تھی
۸۷. اور اگر تو ان سے پوچھے کہاں کو کس نے بنایا تو کہیں گے اللہ نے پھر کہاں سے الٹ جاتے ہیں
۸۸. قسم ہے رسول کے اس کہنے کی کہ اے رب یہ لوگ ہیں کہ یقین نہیں لاتے
۸۹. سو تو منہ پھیر لے ان کی طرف سے اور کہہ سلام ہے اب آخر کو معلوم کر لیں گے
سورۃ الدخان
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. قسم ہے اس کتاب واضح کی
۳. ہم نے اس کو اتارا ایک برکت کی رات میں ہم ہیں کہہ سنانے والے
۴. اسی میں جدا ہوتا ہے ہر کام جانچا ہوا
۵. حکم ہو کر ہمارے پاس سے ہم ہیں بھیجنے والے
۶. رحمت سے تیرے رب کی وہی ہے سننے جاننے والا
۷. رب آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان کے بیچ ہے اگر تم کو یقین ہے
۸. کسی کی بندگی نہیں سوائے اس کے جِلاتا ہے اور مارتا ہے رب تمہارا اور رب تمہارے اگلے باپ دادوں کا
۹. کوئی نہیں وہ دھوکے میں ہیں کھیلتے
۱۰. سو تو انتظار کر اس دن کا کہ لائے آسمان دھواں صریح
۱۱. جو گھیر لیوے لوگوں کو یہ ہے عذاب دردناک
۱۲. اے رب کھول دے ہم پر سے یہ آفت ہم یقین لاتے ہیں
۱۳. کہاں ملے ان کو سمجھنا اور آ چکا ان کے پاس رسول کھول کر سنانے والا،
۱۴. پھر اس سے پیٹھ پھیری اور کہنے لگے سکھایا ہوا ہے باؤلا
۱۵. ہم کھولے دیتے ہیں یہ عذاب تھوڑی مدت تک تم پھر وہی کرو گے
۱۶. جس دن پکڑیں گے ہم بڑی پکڑ تحقیق ہم بدلہ لینے والے ہیں
۱۷. اور جانچ چکے ہیں ہم ان سے پہلے فرعون کی قوم کو اور آیا ان کے پاس رسول عزت والا
۱۸. کہ حوالے کرو میرے بندے خدا کے میں تمہارے پاس آیا ہوں بھیجا ہوا معتبر
۱۹. اور یہ کہ چڑھے نہ جاؤ اللہ کے مقابل میں لاتا ہوں تمہارے پاس سند کھلی ہوئی
۲۰. اور میں پناہ لے چکا ہوں اپنے رب اور تمہارے رب کی اس بات سے کہ تم مجھ کو سنگسار کرو
۲۱. اور اگر تم نہیں یقین کرتے مجھ پر تو مجھ سے پرے ہو جاؤ
۲۲. پھر دعا کی اپنے رب سے کہ یہ لوگ گناہگار ہیں
۲۳. پھر لے نکل رات سے میرے بندوں کو البتہ تمہارا پیچھا کریں گے
۲۴. اور چھوڑ جا دریا کو تھما ہوا البتہ وہ لشکر ڈوبنے والے ہیں
۲۵. بہت سے چھوڑ گئے باغ اور چشمے
۲۶. اور کھیتیاں اور گھر خاصے
۲۷. اور آرام کا سامان جس میں باتیں بنایا کرتے تھے
۲۸. یونہی ہوا اور وہ سب ہاتھ لگا دیا ہم نے ایک دوسری قوم کے
۲۹. پھر نہ رویا ان پر آسمان اور زمین اور نہ ملی ان کو ڈھیل
۳۰. اور ہم نے بچا نکالا بنی اسرائیل کو ذلت کی مصیبت سے
۳۱. جو فرعون کی طرف سے تھی بے شک وہ تھا چڑھ رہا حد سے بڑھ جانے والا
۳۲. اور ان کو ہم نے پسند کیا جان بوجھ کر جہان کے لوگوں سے
۳۳. اور دیں ہم نے ان کو نشانیاں جن میں تھی مدد صریح
۳۴. یہ لوگ کہتے ہیں
۳۵. اور کچھ نہیں ہمارا یہی مرنا ہے پہلا اور ہم کو پھر اٹھنا نہیں
۳۶. بھلا لے تو آؤ ہمارے باپ دادوں کو اگر تم سچے ہو
۳۷. بھلا یہ بہتر ہیں یا تبع کی قوم اور جو ان سے پہلے تھی ہم نے ان کو غارت کر دیا بے شک وہ تھے گناہ گار
۳۸. اور ہم نے جو بنایا آسمان اور زمین اور جو ان کے بیچ ہے کھیل نہیں بنایا
۳۹. ان کو تو بنایا ہم نے ٹھیک کام پر بہت لوگ نہیں سمجھتے
۴۰. تحقیق فیصلہ کا دن وعدہ ہے ان سب کا
۴۱. جس دن کام نہ آئے کوئی رفیق کسی رفیق کے کچھ بھی اور نہ ان کو مدد پہنچے
۴۲. مگر جس پر رحمت کرے اللہ بے شک وہی ہے زبردست رحم والا
۴۳. مقرر درخت سیہنڈھ کا
۴۴. کھانا ہے گنہگار کا
۴۵. جیسے پگھلا ہو تانبا کھولتا ہے پیٹوں میں
۴۶. جیسے کھولتا پانی
۴۷. پکڑو اس کو اور دھکیل کر لے جاؤ بیچوں بیچ دوزخ کے
۴۸. پھر ڈالو اس کے سر پر جلتے پانی کا عذاب
۴۹. یہ چکھ تو ہی ہے بڑا عزت والا سردار
۵۰. یہ وہی ہے جس میں تم دھوکے میں پڑے تھے
۵۱. بے شک ڈرنے والے گھر میں ہیں چین کے
۵۲. باغوں میں اور چشموں میں
۵۳. پہنتے ہیں پوشاک ریشمی پتلی اور گاڑھی ایک دوسرے کے سامنے
۵۴. اسی طرح ہو گا اور بیاہ دیں ہم ان کو حوریں بڑی آنکھوں والیاں
۵۵. منگوائیں گے وہاں ہر میوہ دل جمعی سے
۵۶. نہ چکھیں گے وہاں موت مگر جو پہلے آ چکی اور بچایا ان کو دوزخ کے عذاب سے
۵۷. فضل سے تیرے رب کے یہی ہے بڑی مراد ملنی
۵۸. سو یہ قرآن آسان کیا ہم نے اس کو تیری بولی میں تاکہ وہ یاد رکھیں
۵۹. اب تو راہ دیکھ وہ بھی راہ تکتے ہیں
سورۃ الجاثیہ
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. اتارنا کتاب کا ہے اللہ کی طرف سے جو زبردست ہے حکمتوں والا
۳. بے شک آسمانوں میں اور زمین میں بہت نشانیاں ہیں ماننے والوں کے واسطے
۴. اور تمہارے بنانے میں اور جس قدر پھیلا رکھے ہیں جانور نشانیاں ہیں ان لوگوں کے واسطے جو یقین رکھتے ہیں
۵. اور بدلنے میں رات دن کی اور جو اتاری اللہ نے آسمان روزی پھر زندہ کر دیا اس سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد اور بدلنے میں ہواؤں کی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے واسطے جو سمجھ سے کام لیتے ہیں
۶. یہ باتیں ہیں اللہ کی ہم سناتے ہیں تجھ کو ٹھیک ٹھیک پھر کونسی بات کو اللہ اور اس کی باتوں کو چھوڑ کر مانیں گے
۷. خرابی ہے ہر جھوٹے گناہ گار کے لیے
۸. کہ سنتا ہے باتیں اللہ کی اس کے پاس پڑھی جاتی ہیں، پھر ضد کرتا ہے غرور سے گویا سنا ہی نہیں سو خوشخبری سنا دے اس کو ایک عذاب دردناک کی،
۹. اور جب خبر پائے ہماری باتوں میں سے کسی کی، اس کو ٹھہرائے ٹھٹھا ایسوں کو ذلت کا عذاب ہے
۱۰. پرے ان کے دوزخ ہے اور کام نہ آئیگا ان کے جو کمایا تھا ذرا بھی اور نہ وہ کہ جن کو پکڑا تھا اللہ کے سوائے رفیق اور ان کے واسطے بڑا عذاب ہے
۱۱. یہ سجھا دیا اور جو منکر ہیں اپنے رب کی باتوں سے ان کے لیے عذاب ہے ایک بلا کا دردناک
۱۲. اللہ وہ ہے جس نے بس میں کر دیا تمہارے دریا کو چلیں اس میں جہاز اس کے حکم سے اور تاکہ تلاش کرو اس کے فضل سے اور تاکہ تم حق مانو
۱۳. اور کام میں لگا دیا تمہارے جو کچھ ہے آسمانوں اور زمین میں سب کو اپنی طرف سے اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے واسطے جو دھیان کرتے ہیں
۱۴. کہہ دے ایمان والوں کو درگزر کریں ان سے جو امید نہیں رکھتے اللہ کے دنوں کی تاکہ وہ سزا دے ایک قوم کو بدلہ اس کا جو کماتے تھے
۱۵. جس نے بھلا کام کیا تو اپنے واسطے اور جس نے برا کیا سو اپنے حق میں پھر اپنے رب کی طرف پھیرے جاؤ گے
۱۶. اور ہم نے دی بنی اسرائیل کو کتاب اور حکومت اور پیغمبری اور کھانے کو دیں ستھری چیزیں اور بزرگی دی ان کو جہان پر
۱۷. اور دیں ان کو کھلی باتیں دین کی پھر انہوں نے پھوٹ جو ڈالی تو سمجھ آ چکنے کے بعد آپس کی ضد سے بے شک تیرا رب فیصلہ کرے گا ان میں قیامت کے دن جس بات میں وہ جھگڑتے تھے
۱۸. پھر تجھ کو رکھا ہم نے ایک راستہ پر دین کے کام کے سوا تو اسی پر چل اور مت چل خواہشوں پر نادانوں کی
۱۹. وہ ہرگز کام نہ آئیں گے تیرے اللہ کے سامنے ذرا بھی اور بے انصاف ایک دوسرے کے رفیق ہیں اور اللہ رفیق ہے ڈرنے والوں کا
۲۰. یہ سوجھ کی باتیں ہیں لوگوں کے واسطے اور راہ کی اور رحمت ہے ان لوگوں کے لیے جو یقین لاتے ہیں
۲۱. کیا خیال رکھتے ہیں جنہوں نے کمائی ہیں برائیاں کہ ہم کر دیں گے ان کو برابر ان لوگوں کی جو کہ یقین لائے اور کیے بھلے کام ایک سا ہے ان کا جینا اور مرنا برے دعوے ہیں جو کرتے ہیں
۲۲. اور بنائے اللہ نے آسمان اور زمین جیسے چاہئیں اور تاکہ بدلہ پائے ہر کوئی اپنی کمائی کا اور ان پر ظلم نہ ہو گا
۲۳. بھلا دیکھ تو جس نے ٹھہرا لیا اپنا حاکم اپنی خواہش کو اور راہ سے بچلا دیا اس کو اللہ نے جانتا بوجھتا اور مہر لگا دی اس کے کان پر اور دل پر اور ڈال دی اس کی آنکھ پر اندھیری پھر کون راہ پر لائے اس کو اللہ کے سوا سو کیا تم غور نہیں کرتے
۲۴. اور کہتے ہیں اور کچھ نہیں بس یہی ہے ہمارا جینا دنیا کا ہم مرتے ہیں اور پوجتے ہیں اور ہم جو مرتے ہیں سو زمانہ سے اور ان کو کچھ خبر نہیں اس کی محض اٹکلیں دوڑاتے ہیں
۲۵. اور جب سنائی جائیں ان کو ہماری آیتیں کھلی کھلی اور کچھ دلیل نہیں ان کی مگر یہی کہ کہتے ہیں لے آؤ ہمارے باپ دادوں کو، اگر تم سچے ہو
۲۶. تو کہہ کہ اللہ ہی جلاتا ہے تم کو پھر مارے گا تم کو پھر اکٹھا کرے گا تم کو قیامت کے دن تک اس میں کچھ شک نہیں پر بہت لوگ نہیں سمجھتے
۲۷. اور اللہ ہی کا راج ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور جس دن قائم ہو گی قیامت اس دن خراب ہوں گے جھوٹے
۲۸. اور تو دیکھے ہر فرقہ کو کہ بیٹھے ہیں گھٹنوں کے بل ہر فرقہ بلایا جائے اپنے اپنے دفتر کے پاس آج بدلہ پاؤ گے جیسا تم کرتے تھے
۲۹. یہ ہمارا دفتر ہے بولتا ہے تمہارے کام ٹھیک ہم لکھواتے جاتے تھے جو کچھ تم کرتے تھے
۳۰. سو جو لوگ یقین لائے ہیں اور بھلے کام کیے سو ان کو داخل کرے گا ان کا رب اپنی رحمت میں یہ جو ہے یہی ہے صریح مراد ملنی
۳۱. اور جو منکر ہوئے کیا تم کو سنائی نہ جاتی تھیں باتیں میری پھر تم نے غرور کیا اور ہو گئے تم لوگ گناہ گار
۳۲. اور جب کہیے کہ وعدہ اللہ کا ٹھیک ہے اور قیامت میں کچھ شبہ نہیں تم کہتے تھے ہم نہیں سمجھتے کیا ہے قیامت، ہم کو آتا تو ہے ایک خیال سا اور ہم کو یقین نہیں ہوتا اور کھل جائیں
۳۳. ان پر برائیاں ان کاموں کی جو کیے تھے اور الٹ پڑے ان پر وہ چیز جس پر ٹھٹھا کرتے تھے
۳۴. اور حکم ہو گا کہ آج ہم تم کو بھلا دیں گے جیسے تم نے بھلا دیا تھا اپنی اس دن کی ملاقات کو اور گھر تمہارا دوزخ ہے اور کوئی نہیں تمہارا مددگار
۳۵. یہ تم پر اس واسطے کہ تم نے پکڑا اللہ کی باتوں کو ٹھٹھا اور بہکے رہے دنیا کی زندگانی پر سو آج نہ ان کو نکالنا منظور ہے وہاں سے اور نہ ان سے مطلوب ہے توبہ
۳۶. سو اللہ ہی کے واسطے ہے سب خوبی جو رب ہے آسمانوں کا اور رب ہے زمین کا رب سارے جہان کا
۳۷. اور اسی کے لئے بڑائی ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور وہی ہے زبردست حکمت والا
سورۃ الأحقاف
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. اتارنا کتاب کا ہے اللہ زبردست حکمت والے کی طرف سے
۳. ہم نے جو بنائے آسمان اور زمین اور جو ان کے بیچ میں ہے سو ٹھیک کام پر اور ایک ٹھہرے وعدہ پر اور جو لوگ منکر ہیں وہ ڈر کو سن کر منہ پھیر لیتے ہیں
۴. تو کہہ بھلا دیکھو تو جن کو پکارتے ہو اللہ کے سوا دکھلاؤ تو مجھ کو انہوں نے کیا بنایا زمین میں یا ان کا کچھ ساجھا ہے آسمانوں میں لاؤ میرے پاس کوئی کتاب اس سے پہلے کی یا کوئی علم جو چلا آتا ہو اگر ہو تم سچے
۵. اور اس سے زیادہ گمراہ کون جو پکارے اللہ کے سوا ایسے کو کہ نہ پہنچے اس کی پکار کو دن قیامت تک اور ان کو خبر نہیں ان کے پکارنے کی
۶. اور جب لوگ جمع ہوں گے وہ ہوں گے ان کے دشمن اور ہوں گے ان کے پوجنے سے منکر
۷. اور جب سنائی جائیں ان کو ہماری باتیں کھلی کھلی کہتے ہیں منکر سچی بات کو جب ان تک پہنچی یہ جادو ہے صریح
۸. کیا کہتے ہیں یہ بنا لایا ہے تو کہہ اگر میں بنا لایا ہوں تو تم میرا بھلا نہیں کر سکتے اللہ کے سامنے ذرا بھی اس کو خوب خبر ہے جن باتوں میں تم لگ رہے ہو وہ کافی ہے حق بتانے والا میرے اور تمہارے بیچ اور وہی ہے بخشنے والا مہربان
۹. تو کہہ میں کچھ نیا رسول نہیں آیا اور مجھ کو معلوم نہیں کیا ہونا ہے مجھ سے اور تم سے میں اسی پر چلتا ہوں جو حکم آتا ہے مجھ کو اور میرا کام تو یہی ہے ڈر سنا دینا کھول کر
۱۰. تو کہہ بھلا دیکھو تو اگر یہ آیا ہو اللہ کے یہاں سے اور تم نے اس کو نہیں مانا اور گواہی دے چکا ایک گواہ بنی اسرائیل کا ایک ایسی کتاب کی پھر وہ یقین لایا اور تم نے غرور کیا بے شک اللہ راہ نہیں دیتا گناہ گاروں کو
۱۱. اور کہنے لگے منکر ایمان والوں کو اگر یہ دین بہتر ہوتا تو یہ نہ دوڑتے اس پر ہم سے پہلے اور جب راہ پر نہیں آئے اس کے بتلانے سے تو یہ اب کہیں گے یہ جھوٹ ہے بہت پرانا
۱۲. اور اس سے پہلے کتاب موسیٰ کی تھی راہ ڈالنے والی اور رحمت اور یہ کتاب ہے اس کی تصدیق کرتی عربی زبان میں تاکہ ڈر سنائے گناہ گاروں کو اور خوشخبری نیکی والوں کو
۱۳. مقرر جنہوں نے کہا رب ہمارا اللہ ہے پھر ثابت قدم رہے تو نہ ڈر ہے ان پر اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۱۴. وہ لوگ ہیں بہشت والے سدا رہیں گے اس میں بدلہ ہے ان کاموں کا جو کرتے تھے
۱۵. اور ہم نے حکم کر دیا انسان کو اپنے ماں باپ سے بھلائی کا پیٹ میں رکھا اس کو اس کی ماں نے تکلیف سے اور جنا اس کو تکلیف سے اور حمل میں رہنا اس کا اور دودھ چھوڑنا تیس مہینوں میں ہے یہاں تک کہ جب پہنچا اپنی قوت کو اور پہنچ گیا چالیس برس کو کہنے لگا اے رب میرے میری قسمت میں کر کہ شکر کروں تیرے احسان کا جو تو نے مجھ پر کیا اور میرے ماں باپ پر اور یہ کہ کروں نیک کام جس سے تو راضی ہو اور مجھ کو دے نیک اولاد میری میں نے توبہ کی تیری طرف اور میں ہوں حکم بردار
۱۶. یہ وہ لوگ ہیں جن سے ہم قبول کرتے ہیں بہتر سے بہتر کام جو کئے ہیں اور معاف کرتے ہیں ہم برائیاں ان کی رہنے والے جنت کے لوگوں میں سچا وعدہ جو ان سے کیا جاتا تھا
۱۷. اور جس شخص نے کہا اپنے ماں باپ کو میں بیزار ہوں تم سے کیا مجھ کو وعدہ دیتے ہو کہ میں نکالا جاؤں گا قبر سے اور گزر چکی ہیں بہت جماعتیں مجھ سے پہلے اور وہ دونوں فریاد کرتے ہیں اللہ سے کہ اے خرابی تیری تو ایمان لے آ بے شک وعدہ اللہ کا ٹھیک ہے پھر کہتا ہے یہ سب نقلیں ہیں پہلوں کی
۱۸. یہ وہ لوگ ہیں کہ جن پر ثابت ہوئی بات عذاب کی شامل اور فرقوں میں جو گزر چکے ہیں ان سے پہلے جنوں کے اور آدمیوں کے بے شک وہ تھے ٹوٹے میں پڑے
۱۹. اور ہر فرقہ کے کئی درجے ہیں اپنے کئے کاموں کے موافق اور تاکہ پورے دے ان کو کام ان کے اور ان پر ظلم نہ ہو گا
۲۰. اور جس دن لائے جائیں گے منکر آگ کے کنارہ پر ضائع کیے تم نے اپنے مزے دنیا کی زندگانی میں اور ان کو برت چکے اب آج سزا پاؤ گے ذلت کا عذاب بدلہ اس کا جو تم غرور کرتے تھے ملک میں ناحق اور اس کا جو تم نافرمانی کرتے تھے
۲۱. اور یاد کر عاد کے بھائی کو جب ڈرایا اپنی قوم کو احقاف میں اور گزر چکے تھے ڈرانے والے اس کے آگے سے اور پیچھے سے کہ بندگی نہ کرو کسی کی، اللہ کے سوا میں ڈرتا ہوں تم پر آفت سے ایک بڑے دن کی
۲۲. بولے کیا تو آیا ہے ہمارے پاس کہ پھیر دے ہم کو ہمارے معبودوں سے ، سو لے آ ہم پر جو وعدہ کرتا ہے اگر ہے تو سچا
۲۳. کہا یہ خبر تو اللہ ہی کی ہے اور میں تو پہنچا دیتا ہوں جو کچھ بھیج دیا میرے ہاتھ لیکن میں دیکھتا ہوں تم لوگ نادانی کرتے ہو
۲۴. پھر جب دیکھا اس کو ابر سامنے آیا ان کے نالوں کے بولے یہ ابر ہے ہم پر برسے گا کوئی نہیں یہ تو وہ چیز ہے جس کی تم جلدی کرتے تھے ، ہوا ہے جس میں عذاب ہے دردناک
۲۵. اکھڑ پھینکے ہر چیز کو اپنے رب کے حکم سے پھر کل کو رہ گئے کہ کوئی نظر نہیں آتا تھا سوائے ان کے گھروں کے یوں ہم سزا دیتے ہیں گناہ گار لوگوں کو
۲۶. اور ہم نے مقدور دیا تھا ان کو ان چیزوں کا جن کا تم کو مقدور نہیں دیا اور ہم نے ان کو دیے تھے کان اور آنکھیں اور دل پھر کام نہ آئے ان کے کان ان کے اور آنکھیں ان کی اور نہ دل ان کے کسی چیز میں اس لیے کہ منکر ہوتے تھے اللہ کی باتوں سے الٹ پڑی ان پر جس بات سے کہ وہ ٹھٹھا کرتے تھے
۲۷. اور ہم غارت کر چکے ہیں جتنی تمہارے آس پاس ہیں بستیاں اور طرح طرح پھیر کر سنائیں ان کو باتیں تاکہ وہ لوٹ آئیں
۲۸. پھر کیوں نہ مدد پہنچی ان کو ان لوگوں کی طرف سے جن کو پکڑا تھا اللہ سے ورے معبود بڑے درجے پانے کو کوئی نہیں گم ہو گئے ان سے اور یہ جھوٹ تھا ان کا اور جو اپنے جی سے باندھتے تھے
۲۹. اور جس وقت متوجہ کر دیئے ہم نے تیری طرف کتنے لوگ جنوں میں سے سننے لگے قرآن پھر جب وہاں پہنچ گئے بولے چپ رہو پھر جب ختم ہوا الٹے پھرے اپنی قوم کو ڈر سناتے ہوئے
۳۰. بولے اے قوم ہماری ہم نے سنی ایک کتاب جو اتری ہے موسیٰ کے بعد سچا کرنے والی سب اگلی کتابوں کو سجھاتی ہے سچا دین اور ایک راہ سیدھی
۳۱. اے قوم ہماری مانو اللہ کے بلانے والے کو اور اس پر یقین لاؤ کہ بخشے تم کو کچھ تمہارے گناہ اور بچا دے تم کو ایک عذاب دردناک سے
۳۲. اور جو کوئی نہ مانے گا اللہ کے بلانے والے کو تو وہ نہ تھکا سکے گا بھاگ کر زمین میں اور کوئی نہیں اس کا اس کے سوا مددگار وہ لوگ بھٹکتے ہیں صریح
۳۳. کیا نہیں دیکھتے کہ وہ اللہ جس نے بنائے آسمان اور زمین اور نہ تھکا ان کے بنانے میں وہ قدرت رکھتا ہے کہ زندہ کرے مردوں کو کیوں نہیں وہ ہر چیز کر سکتا ہے
۳۴. اور جس دن سامنے لائیں منکروں کو آگ کے کیا یہ ٹھیک نہیں کہیں گے کیوں نہیں قسم ہے ہمارے رب کی کہا تو چکھو عذاب بدلہ اس کا جو تم منکر ہوتے تھے
۳۵. سو تو ٹھہرا رہ جیسے ٹھہرے رہے ہیں ہمت والے رسول اور جلدی نہ کر ان کے معاملہ میں یہ لوگ جس دن دیکھ لیں گے اس چیز کو جس کا ان سے وعدہ ہے جیسے ڈھیل نہ پائی تھی مگر ایک گھڑی دن کی یہ پہنچا دینا ہے ، اب وہی غارت ہوں گے جو لوگ نافرمان ہیں
سورۃ محمد
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. جو لوگ کہ منکر ہوئے اور روکا اوروں کو اللہ کی راہ سے کھو دیے اللہ نے ان کے کام
۲. اور جو یقین لائے اور کیے بھلے کام اور مانا اس کو جو اترا محمد صلی اللہ علیہ و سلم پر اور وہی ہے سچا دین ان کے رب کی طرف سے ان پر سے اتاریں ان کی برائیاں اور سنورا ان کا حال
۳. یہ اس لیے کہ جو منکر ہیں وہ چلے جھوٹی بات پر اور جو یقین لائے انہوں نے مانی سچی بات اپنے رب کی طرف سے یوں بتلاتا ہے اللہ لوگوں کو ان کے احوال
۴. سو جب تم مقابل ہو منکروں کے تو مارو گردنیں یہاں تک کہ جب خوب قتل کر چکو ان کو تو مضبوط باندھ لو قید پھر یا احسان کیجیو اور یا معاوضہ لیجیو جب تک کہ رکھ دے لڑائی اپنے ہتھیار یہ سن چکے اور اگر چاہے اللہ تو بدلہ لے ان سے پر جانچنا چاہتا ہے تمہارے ایک سے دوسرے کو اور جو لوگ مارے گئے اللہ کی راہ میں تو نہ ضائع کرے گا وہ ان کے کیے کام
۵. ان کو راہ دے گا اور سنوارے گا ان کا حال
۶. اور داخل کرے گا ان کو بہشت میں جو معلوم کرا دی ہے ان کو
۷. اے ایمان والو اگر تم مدد کرو گے اللہ کی تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور جما دے گا تمہارے پاؤں
۸. اور جو لوگ کہ منکر ہوئے وہ گرے منہ کے بل اور کھو دیے ان کے کیے کام
۹. یہ اس لیے کہ ان کو پسند نہ ہوا جو اتارا اللہ نے پھر اکارت کر دیے ان کے کیے کام
۱۰. کیا وہ پھرے نہیں ملک میں کہ دیکھیں کیسا ہوا انجام ان کا جو ان سے پہلے تھے ہلاکی ڈالی اللہ نے ان پر اور منکروں کو ملتی رہتی ہیں ایسی چیزیں
۱۱. یہ اس لیے کہ اللہ رفیق ہے ان کا جو یقین لائے اور یہ کہ جو منکر ہیں ان کا رفیق نہیں کوئی
۱۲. مقرر اللہ داخل کرے گا ان کو جو یقین لائے اور کیے بھلے کام باغوں میں جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں اور جو لوگ منکر ہیں برت رہے ہیں اور کھاتے ہیں جیسے کہ کھائیں چوپائے اور آگ ہے گھر ان کا
۱۳. اور کتنی تھیں بستیاں جو زیادہ تھیں زور میں اس تیری بستی سے جس نے تجھ کو نکالا ہم نے ان کو غارت کر دیا پھر کوئی نہیں ان کا مددگار
۱۴. بھلا ایک جو چلتا ہے واضح راستہ پر اپنے رب کے برابر ہے اس کے جس کو بھلا دکھلایا اس کا برا کام اور چلتے ہیں اپنی خواہشوں پر
۱۵. احوال اس بہشت کا جس کا وعدہ ہوا ہے ڈرنے والوں سے اس میں نہریں ہیں پانی کی جو بو نہیں کر گیا اور نہریں ہیں دودھ کی جس کا مزہ نہیں پھرا اور نہریں ہیں شراب کی جس میں مزہ ہے پینے والوں کے واسطے اور نہریں ہیں شہد کی جھاگ اتارا ہوا اور ان کے لیے وہاں سب طرح کے میوے ہیں اور معافی ہے ان کے رب سے یہ برابر ہے اس کے جو سدا رہے آگ میں اور پلایا جائے ان کو کھولتا پانی تو کاٹ نکالے ان کی آنتیں
۱۶. اور بعض ان میں ہیں کہ کان رکھتے ہیں تیری طرف یہاں تک کہ جب نکلیں تیرے پاس سے کہتے ہیں ان کو جن کو علم ملا ہے کیا کہا تھا اس شخص نے ابھی یہ وہی ہیں جن کے دلوں پر مہر لگا دی ہے اللہ نے اور چلے ہیں اپنی خواہشوں پر
۱۷. اور جو لوگ راہ پر آئے ہیں ان کو اور بڑھ گئی اس سے سوجھ اور ان کو اس سے ملا بچ کر چلنا
۱۸. اب یہی انتظار کرتے ہیں قیامت کا کہ آ کھڑی ہوں ان پر اچانک سو آ چکی ہیں اس کی نشانیاں پھر کہاں نصیب ہو گا ان کو جب وہ آ پہنچے ان پر سمجھ پکڑنا
۱۹. سو تو جان لے کہ کسی کی بندگی نہیں سوائے اللہ کے اور معافی مانگ اپنے گناہ کے واسطے اور ایماندار مردوں اور عورتوں کے لیے اور اللہ کو معلوم ہے باز گشت تمہاری اور گھر تمہارا
۲۰. اور کہتے ہیں ایمان والے کیوں نہ اتری ایک سورت پھر جب اتری ایک سورت جانچی ہوئی اور ذکر ہوا اس میں لڑائی کا تو تو دیکھتا ہے ان کو جن کے دل میں روگ ہے تکتے ہیں تیری طرف جیسے تکتا ہے کوئی بے ہوش پڑا ہوا مرنے کے وقت سو خرابی ہے ان کی
۲۱. حکم ماننا ہے اور بھلی بات کہنی پھر جب تاکید ہو کام کی تو اگر سچے رہیں اللہ سے تو ان کا بھلا ہے
۲۲. پھر تم سے یہ بھی توقع ہے کہ اگر تم کو حکومت مل جائے تو خرابی ڈالو ملک میں اور قطع کرو اپنی قرابتیں
۲۳. ایسے لوگ ہیں جن پر لعنت کی اللہ نے پھر کر دیا ان کو بہرا اور اندھی کر دیں ان کی آنکھیں
۲۴. کیا دھیان نہیں کرتے قرآن میں یا دلوں پر لگ رہے ہیں ان کے قفل
۲۵. بے شک جو لوگ الٹے پھر گئے اپنی پیٹھ پر بعد اس کے کہ ظاہر ہو چکی ان پر سیدھی راہ شیطان نے بات بنائی ان کے دل میں اور دیر کے وعدے کئے
۲۶. یہ اس واسطے کہ انہوں نے کہا ان لوگوں سے جو بیزار ہیں اللہ کی اتاری کتاب سے ہم تمہاری بات بھی مانیں گے بعضے کاموں میں اور اللہ جانتا ہے ان کا مشورہ کرنا
۲۷. پھر کیسا ہو گا حال جب کہ فرشتے جان نکالیں گے ان کی مارتے جاتے ہوں ان کے منہ پر اور پیٹھ پر
۲۸. یہ اس لیے کہ وہ چلے اس راہ جس سے اللہ بیزار ہے اور ناپسند کی اس کی خوشی پھر اس نے اکارت کر دیے ان کے کام
۲۹. کیا خیال رکھتے ہیں وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے کہ اللہ ظاہر نہ کر دے گا ان کے کینے
۳۰. اور اگر ہم چاہیں تجھ کو دکھلاویں وہ لوگ سو تو پہچان تو چکا ہے ان کو ان کے چہرہ سے اور آگے پہچان لے گا بات کے ڈھب سے اور اللہ کو معلوم ہیں تمہارے سب کام
۳۱. اور البتہ ہم تم کو جانچیں گے تاکہ معلوم کر لیں جو تم میں لڑائی کرنے والے ہیں اور قائم رہنے والے اور تحقیق کر لیں تمہاری خبریں
۳۲. جو لوگ منکر ہوئے اور روکا انہوں نے اللہ کی راہ سے اور مخالف ہو گئے رسول سے بعد اس کے کہ ظاہر ہو چکی ان پر سیدھی راہ نہ بگاڑ سکیں گے اللہ کا کچھ اور وہ اکارت کر دے گا ان کے سب کام
۳۳. اے ایمان والو حکم پر چلو اللہ کے اور حکم پر چلو رسول کے اور ضائع مت کرو اپنے کیے ہوئے کام
۳۴. جو لوگ منکر ہوئے اور روکا لوگوں کو اللہ کی راہ سے پر مر گئے اور وہ منکر ہی رہے تو ہرگز نہ بخشے گا ان کو اللہ
۳۵. سو تم بودے نہ ہوئے جاؤ اور لگو پکارنے صلح اور تم ہی رہو گے غالب اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور نقصان نہ دے گا تم کو تمہارے کاموں میں
۳۶. یہ دنیا کا جینا تو کھیل ہے اور تماشا اور اگر تم یقین لاؤ گے اور بچ کر چلو گے ، دے گا تم کو تمہارا بدلہ اور نہ مانگے گا تم سے مال تمہارے
۳۷. اگر مانگے تم سے وہ مال پھر تم کو تنگ کرے تو بخل کرنے لگو اور ظاہر کر دے تمہارے دل کی خفگیاں
۳۸. سنتے ہو تم لوگ تم کو بلاتے ہیں کہ خرچ کرو اللہ کی راہ میں پھر تم میں کوئی ایسا ہے کہ نہیں دیتا اور جو کوئی نہ دے گا سو نہ دے گا آپ کو اور اللہ بے نیاز ہے اور تم محتاج ہو اور اگر تم پھر جاؤ گے تو بدل لے گا اور لوگ تمہارے سوا پھر وہ نہ ہوں گے تمہاری طرح کے
سورۃ الفتح
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ہم نے فیصلہ کر دیا تیرے واسطے صریح
۲. تاکہ معاف کرے تجھ کو اللہ جو آگے ہو چکے تیرے گناہ اور جو پیچھے رہے اور پورا کر دے تجھ پر اپنا احسان اور چلائے تجھ کو سیدھی راہ
۳. اور مدد کرے تیری اللہ زبردست مدد
۴. وہی ہے جس نے اتارا اطمینان دل میں ایمان والوں کے تاکہ اور بڑھ جائے ان کو ایمان اپنے ایمان کے ساتھ اور اللہ کے ہیں سب لشکر آسمانوں کے اور زمین کے اور اللہ ہے خبردار حکمت والا
۵. تاکہ پہنچا دے ایمان والے مردوں کو اور ایمان والی عورتوں کو باغوں میں نیچے بہتی ہیں ان کے نہریں ہمیشہ رہیں ان میں اور اتار دی ان پر سے ان کی برائیاں اور یہ ہے اللہ کے یہاں بڑی مراد ملنی
۶. اور تاکہ عذاب کرے دغا باز مردوں کو اور دغا باز عورتوں کو اور شرک والے مردوں کو اور شرک والی عورتوں کو جو اٹکلیں کرتے ہیں اللہ پر بری اٹکلیں انہی پر پڑے پھیر مصیبت کا اور غصہ ہوا اللہ ان پر اور لعنت کی ان کو اور تیار کی ان کے واسطے دوزخ اور بری جگہ پہنچے
۷. اور اللہ کے ہیں سب لشکر آسمانوں کے اور زمین کے اور ہے اللہ زبردست حکمت والا
۸. ہم نے تجھ کو بھیجا احوال بتانے والا اور خوشی اور ڈر سنانے والا
۹. تاکہ تم لوگ یقین لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور اس کی مدد کرو اور اس کی عظمت رکھو اور اس کی پاکی بولتے رہو صبح اور شام
۱۰. تحقیق جو لوگ بیعت کرتے ہیں تجھ سے وہ بیعت کرتے ہیں اللہ سے اللہ کا ہاتھ ہے اوپر ان کے ہاتھ کے پھر جو کوئی قول توڑے سو توڑتا ہے اپنے نقصان کو اور جو کوئی پورا کرے اس چیز کو جس پر اقرار کیا اللہ سے تو وہ اس کو دے گا بدلہ بہت بڑا
۱۱. اب کہیں گے تجھ سے پیچھے رہ جانے والے گنوار ہم کام میں لگے رہ گئے اپنے مالوں کے ، اور گھر والوں کے سو ہمارا گناہ بخشوا وہ کہتے ہیں اپنی زبان سے جو ان کے دل میں نہیں تو کہہ کس کا کچھ بس چلتا ہے اللہ سے تمہارے واسطے اگر وہ چاہے تمہارا نقصان یا چاہے تمہارا فائدہ بلکہ اللہ ہے تمہارے سب کاموں سے خبردار
۱۲. کوئی نہیں تم نے تو خیال کیا تھا کہ پھر کر نہ آئے گا رسول اور مسلمان اپنے گھر کبھی اور کھب گیا تمہارے دل میں یہ خیال اور اٹکل کی تم نے بری اٹکلیں اور تم لوگ تھے تباہ ہونے والے
۱۳. اور جو کوئی یقین نہ لائے اللہ پر اور اس کے رسول پر تو ہم نے تیار رکھی ہے منکروں کے واسطے دہکتی آگ
۱۴. اور اللہ کے لیے ہے راج آسمانوں کا اور زمین کا بخشے جس کو چاہے اور عذاب میں ڈالے جس کو چاہے اور ہے اللہ بخشنے والا مہربان
۱۵. اب کہیں گے پیچھے رہ گئے ہوئے جب تم چلو گے غنیمتیں لینے کو چھوڑو ہم بھی تمہارے ساتھ چاہتے ہیں کہ بدل دیں کہا اللہ کا تو کہہ دے تم ہمارے ساتھ ہرگز نہ چلو گے یونہی کہہ دیا اللہ نے پہلے سے پھر اب کہیں گے نہیں تم تو جلتے ہو ہمارے فائدہ سے کوئی نہیں پر وہ نہیں سمجھتے ہیں مگر تھوڑا سا
۱۶. کہہ دے پیچھے رہ جانے والے گنواروں سے آئندہ تم کو بلائیں گے ایک قوم پر بڑے سخت لڑنے والے تم ان سے لڑو گے یا وہ مسلمان ہوں گے پھر اگر حکم مانو گے دے گا تم کو اللہ بدلہ اچھا اور اگر پلٹ جاؤ گے جیسے پلٹ گئے تھے پہلی بار دے گا تم کو ایک عذاب دردناک
۱۷. اندھے پر تکلیف نہیں اور نہ لنگڑے پر تکلیف اور نہ بیمار پر تکلیف اور جو کوئی حکم مانے اللہ کا اور اسکے رسول کا اس کو داخل کرے گا باغوں میں جن کے نیچے بہتی ہیں نہریں اور جو کوئی پلٹ جائے اس کو عذاب دے گا دردناک
۱۸. تحقیق اللہ خوش ہوا ایمان والوں سے جب بیعت کرنے لگے تجھ سے اس درخت کے نیچے پھر معلوم کیا جو ان کے جی میں تھا پھر اتارا ان پر اطمینان اور انعام دیا ان کو ایک فتح نزدیک
۱۹. اور بہت غنیمتیں جن کو وہ لیں گے اور ہے اللہ زبردست حکمت والا
۲۰. وعدہ کیا ہے تم سے اللہ نے بہت غنیمتوں کا کہ تم ان کو لو سو جلدی پہنچا دی تم کو یہ غنیمت اور روک دیا لوگوں کے ہاتھوں کو تم سے اور تاکہ ایک نمونہ ہو قدرت کا مسلمانوں کے واسطے اور چلائے تم کو سیدھی راہ
۲۱. اور ایک فتح اور جو تمہارے بس میں نہ آئی وہ اللہ کے قابو میں ہے اور اللہ ہر چیز کر سکتا ہے
۲۲. اور اگر لڑتے تم سے کافر تو پھیرتے پیٹھ پھر نہ پاتے کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۲۳. رسم پڑی ہوئی اللہ کی جو چلی آتی ہے پہلے سے اور تو ہرگز نہ دیکھے گا اللہ کی رسم کو بدلتے
۲۴. اور وہی ہے جس نے روک رکھا ان کے ہاتھوں کو تم سے اور تمہارے ہاتھوں کو ان سے بیچ شہر مکہ کے بعد اس کے کہ تمہارے ہاتھ لگا دیا ان کو اور ہے اللہ جو کچھ تم کرتے ہو دیکھتا
۲۵. یہ وہی لوگ ہیں جو منکر ہوئے اور روکا تم کو مسجد حرام سے اور نیاز کی قربانی کو بھی بند پڑی ہوئی اس بات سے کہ پہنچے اپنی جگہ تک اور اگر نہ ہوتے کتنے ایک مرد ایمان والے اور کتنی عورتیں ایمان والیاں جو تم کو معلوم نہیں یہ خطرہ کہ تم ان کو پیس ڈالتے پھر تم ان کی وجہ سے خرابی پڑ جاتی بے خبری سے کہ اللہ کو داخل کرنا ہے اپنی رحمت میں جس کو چاہے اگر وہ لوگ ایک طرف ہو جاتے تو آفت ڈالتے ہم منکروں پر عذاب دردناک کی
۲۶. جب رکھی منکروں نے اپنے دلوں میں کد نادانی کی ضد پھر اتارا اللہ نے اپنی طرف کا اطمینان اپنے رسول پر اور مسلمانوں پر اور قائم رکھا ان کو ادب کی بات پر اور وہی تھے اس کے لائق اور اس کام کے اور ہے اللہ ہر چیز سے خبردار
۲۷. اللہ نے سچ دکھلایا اپنے رسول کو خواب تحقیق کہ تم داخل ہو رہو گے مسجد حرام میں اگر اللہ نے چاہا آرام سے بال مونڈتے ہوئے اپنے سروں کے اور کترتے ہوئے بے کھٹکے پھر جانا وہ جو تم نہیں جانتے پھر مقرر کر دی اس سے ورے ایک فتح نزدیک
۲۸. وہی ہے جس نے بھیجا اپنا رسول سیدھی راہ پر اور سچے دین پر تاکہ اوپر رکھے اس کو ہر دین سے اور کافی ہے اللہ حق ثابت کرنے والا
۲۹. محمد رسول اللہ کا اور جو لوگ اس کے ساتھ ہیں زور آور ہیں کافروں پر نرم دل ہیں آپس میں تو دیکھے ان کو رکوع میں اور سجدہ میں ڈھونڈھتے ہیں اللہ کا فضل اور اس کی خوشی نشانی ان کی ان کے منہ پر ہے سجدہ کے اثر سے یہ شان ہے ان کی تورات میں اور مثال ان کی انجیل میں جیسے کھیتی نے نکالا اپنا پٹھا پھر اس کی کمر مضبوط کی پھر موٹا ہوا، پھر کھڑا ہو گیا اپنی نال پر خوش لگتا ہے کھیتی والوں کو تاکہ جلائے ان سے جی کافروں کا وعدہ کیا ہے اللہ نے ان سے جو یقین لائے ہیں اور کیے ہیں کام بھلے معافی کا اور بڑے ثواب کا
سورۃ الحجرات
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. اے ایمان والو آگے نہ بڑھو اللہ سے اور اس کے رسول سے اور ڈرتے رہو اللہ سے ، اللہ سنتا ہے جانتا ہے
۲. اے ایمان والو بلند نہ کرو اپنی آوازیں نبی کی آواز سے اوپر اور اس سے نہ بولو تڑخ کر جیسے تڑختے ہو ایک دوسرے پر کہیں اکارت نہ ہو جائیں تمہارے کام اور تم کو خبر بھی نہ ہو
۳. جو لوگ دبی آواز سے بولتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس وہی ہیں جن کے دلوں کو جانچ لیا ہے اللہ نے ادب کے واسطے ان کے لیے معافی ہے اور ثواب بڑا
۴. جو لوگ پکارتے ہیں تجھ کو دیوار کے پیچھے سے وہ اکثر عقل نہیں رکھتے
۵. اور اگر وہ صبر کرتے جب تک تو نکلتا ان کی طرف تو ان کے حق میں بہتر ہوتا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۶. اے ایمان والو اگر آئے تمہارے پاس کوئی گناہ گار خبر لے کر تو تحقیق کر لو کہیں جا نہ پڑو کسی قوم پر نادانی سے پھر کل کو اپنے کئے پر لگو پچھتانے
۷. اور جان لو کہ تم میں رسول ہے اللہ کا اگر وہ تمہاری بات مان لیا کرے بہت کاموں میں تو تم پر مشکل پڑے پر اللہ نے محبت ڈال دی تمہارے دل میں ایمان کی اور کھبا دیا اس کو تمہارے دلوں میں اور نفرت ڈال دی تمہارے دل میں کفر اور گناہ اور نافرمانی کی وہ لوگ وہی ہیں نیک راہ پر
۸. اللہ کے فضل سے اور احسان سے اور اللہ سب کچھ جانتا ہے حکمتوں والا
۹. اور اگر دو فریق مسلمانوں کے آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں ملاپ کرا دو پھر اگر چڑھا چلا جائے ایک ان میں سے دوسرے پر تو تم سب لڑو اس چڑھائی والے سے یہاں تک پھر آئے اللہ کے حکم پر پھر اگر پھر آیا تو ملاپ کرا دو ان میں برابر اور انصاف کرو بے شک اللہ کو خوش آتے ہیں انصاف والے
۱۰. مسلمان جو ہیں سو بھائی ہیں سو ملاپ کرا دو اپنے دو بھائیوں میں اور ڈرتے رہو اللہ سے تاکہ تم پر رحم ہو
۱۱. اے ایمان والو ٹھٹھا نہ کریں ایک لوگ دوسروں سے شاید وہ بہتر ہوں ان سے اور نہ عورتیں دوسری عورتوں سے شاید وہ بہتر ہوں ان سے اور عیب نہ لگاؤ ایک دوسرے کو اور نام نہ ڈالو چڑانے کو ایک دوسرے کے برا نام ہے گنہگاری پیچھے ایمان کے اور جو کوئی توبہ نہ کرے تو وہی ہیں بے انصاف
۱۲. اے ایمان والو بچتے رہو بہت تہمتیں کرنے سے مقرر بعضی تہمت گناہ ہے اور بھید نہ ٹٹولو کسی کا اور برا نہ کہو پیٹھ پیچھے ایک دوسرے کو بھلا خوش لگتا ہے تم میں کسی کو کہ کھائے گوشت اپنے بھائی کا جو مردہ ہو سو گھن آتا ہے تم کو اس سے اور ڈرتے رہو اللہ سے ، بے شک اللہ معاف کرنے والا ہے مہربان
۱۳. اے آدمیو! ہم نے تم کو بنایا ایک مرد اور ایک عورت سے اور رکھیں تمہاری ذاتیں اور قبیلے تاکہ آپس کی پہچان ہو تحقیق عزت اللہ کے یہاں اسی کو بڑی جس کو ادب بڑا اللہ سب کچھ جانتا ہے خبردار
۱۴. کہتے ہیں گنوار کہ ہم ایمان لائے تو کہہ تم ایمان نہیں لائے پر تم کہو ہم مسلمان ہوئے اور ابھی نہیں گھسا ایمان تمہارے دلوں میں اور اگر حکم پر چلو گے اللہ کے اور اس کے رسول کے کاٹ نہ لے گا تمہارے کاموں میں کچھ اللہ بخشتا ہے مہربان ہے
۱۵. ایمان والے وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے اللہ پر اور اس کے رسول پر، پھر شبہ نہ لائے اور لڑے اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے وہ لوگ جو ہیں وہی ہیں سچے
۱۶. تو کہہ کیا تم جتلاتے ہو اللہ کو اپنی دینداری اور اللہ کو تو خبر ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور اللہ ہر چیز کو جانتا ہے
۱۷. تجھ پر احسان رکھتے ہیں کہ مسلمان ہوئے تو کہہ مجھ پر احسان نہ رکھو اپنے اسلام لانے کا بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے تم کو راہ دی ایمان کی اگر سچ کہو
۱۸. اللہ جانتا ہے چھپے بھید آسمانوں کے اور زمین کے اور اللہ دیکھتا ہے جو تم کرتے ہو
سورۃ ق
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے اس قرآن بڑی شان والے کی
۲. بلکہ انکو تعجب ہوا کہ آیا ان کے پاس ڈر سنانے والا انہی میں سے ہو گا تو کہنے لگے منکر یہ تعجب کی چیز ہے
۳. کیا جب ہم مر چکیں اور ہو جائیں مٹی یہ پھر آنا بہت دور ہے
۴. ہم کو معلوم ہے جتنا گھٹاتی ہے زمین ان میں سے اور ہمارے پاس کتاب ہے جس میں سب کچھ محفوظ ہے
۵. کوئی نہیں پر جھٹلاتے ہیں سچے دین کو جب ان تک پہنچا سو وہ بڑ رہے ہیں الجھی ہوئی بات میں
۶. کیا نہیں دیکھتے آسمان کو اپنے اوپر کیسا ہم نے اس کو بنایا اور رونق دی اور اس میں نہیں کوئی سوراخ
۷. اور زمین کو پھیلایا اور ڈالے اس میں بوجھ اور اگائی اس میں ہر ہر قسم کی رونق کی چیز سمجھانے کو
۸. اور یاد دلانے کو اس بندہ کے لیے جو رجوع کرے
۹. اور اتارا ہم نے آسمان سے پانی برکت کا پھر اگائے ہم نے اس سے باغ اور اناج جس کا کھیت کاٹا جاتا ہے
۱۰. اور کھجوریں لمبی ان کا خوشہ ہے تہ پر تہ
۱۱. روزی دینے کو بندوں کے اور زندہ کیا ہم نے اس ایک مردہ دیس کو یونہی ہو گا نکل کھڑے ہونا
۱۲. جھٹلا چکے ہیں ان سے پہلے نوح کی قوم اور کنوئیں والے اور ثمود
۱۳. اور عاد اور فرعون اور لوط کے بھائی
۱۴. اور بن کے رہنے والے اور تبع کی قوم ان سب نے جھٹلایا رسولوں کو پر ٹھیک پڑا میرا ڈرانا
۱۵. اب کیا ہم تھک گئے پہلی بار بنا کر کوئی نہیں ان کو دھوکا ہے ایک نئے بنانے میں
۱۶. اور البتہ ہم نے بنایا انسان کو اور ہم جانتے ہیں جو باتیں آتی رہتی ہیں اس کے جی میں اور ہم اس سے نزدیک ہیں دھڑکتی رگ سے زیادہ
۱۷. جب لیتے جاتے ہیں دو لینے والے داہنے بیٹھا اور بائیں بیٹھا
۱۸. نہیں بولتا کچھ بات جو نہیں ہوتا اس کے پاس ایک راہ دیکھنے والا تیار
۱۹. اور وہ آئی بیہوشی موت کی تحقیق یہ وہ ہے جس سے تو ٹلتا رہتا تھا
۲۰. اور پھونکا گیا صور یہ ہے دن ڈرانے کا
۲۱. اور آیا ہر ایک جی اس کے ساتھ ہے ایک ہانکنے والا اور ایک احوال بتلانے والا
۲۲. تو بے خبر رہا اس دن سے اب کھول دی ہم نے تجھ پر سے تیری اندھیری سو تیری نگاہ آج تیز ہے
۲۳. اور بولا فرشتہ اس کے ساتھ والا یہ ہے جو میرے پاس تھا حاضر
۲۴. ڈال دو تم دونوں دوزخ میں ہر ناشکر مخالف کو
۲۵. نیکی سے روکنے والا حد سے بڑھنے والا شبہ ڈالنے والا
۲۶. جس نے ٹھہرایا اللہ کے ساتھ اور کو پوجنا سو ڈال دو اس کو سخت عذاب میں
۲۷. بولا شیطان اس کا ساتھی، اے رب ہمارے میں نے اس کو شرارت میں نہیں ڈالا پر یہ تھا راہ کو بھولا دور پڑا ہوا
۲۸. فرمایا جھگڑا نہ کرو میرے پاس اور میں پہلے ہی ڈرا چکا تھا تم کو عذاب سے
۲۹. بدلتی نہیں بات میرے پاس اور میں ظلم نہیں کرتا بندوں پر
۳۰. جس دن ہم کہیں دوزخ کو تو بھر چکی اور وہ بولے کچھ اور بھی ہے
۳۱. اور نزدیک لائی جائے بہشت ڈرنے والوں کے واسطے دور نہیں
۳۲. یہ ہے جس کا وعدہ ہوا تھا تم سے ہر ایک رجوع رہنے والے یاد رکھنے والے کے واسطے
۳۳. جو ڈرا رحمان سے بن دیکھے اور لایا دل رجوع ہونے والا
۳۴. چلے چاؤ اس میں سلامت یہ دن ہمیشہ رہنے کا
۳۵. ان کے واسطے وہ جو وہاں چاہیں گے اور ہمارے پاس کچھ زیادہ بھی ہے
۳۶. اور کتنی تباہ کر چکے ہم ان سے پہلے جماعتیں کہ ان کی قوت زبردست تھی ان سے پھر لگے کریدنے شہروں میں کہیں ہے بھاگ جانے کو ٹھکانہ
۳۷. اس میں سوچنے کی جگہ ہے اس کو جس کے اندر دل ہے یا لگائے کان دل لگا کر
۳۸. اور ہم نے بنائے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے چھ دن میں اور ہم کو نہ ہوا کچھ تکان
۳۹. سو تو سہتا رہ جو وہ کہتے ہیں اور پاکی بولتا رہ خوبیاں اپنے رب کی پہلے سورج کے نکلنے سے اور پہلے ڈوبنے سے
۴۰. اور کچھ رات میں بول اس کی پاکی اور پیچھے سجدہ کے
۴۱. اور کان رکھ جس دن پکارے پکارنے والا نزدیک کی جگہ سے
۴۲. جس دن سنیں گے چنگھاڑ محقق وہ دن نکل پڑنے کا
۴۳. ہم ہیں جلاتے اور مارتے اور ہم تک ہے سب کو پہنچنا
۴۴. جس دن زمین پھٹ کر نکل پڑیں وہ سب دوڑتے ہوئے یہ اکٹھا کرنا ہم کو آسان ہے
۴۵. ہم خوب جانتے ہیں جو کچھ وہ کہتے ہیں اور تو نہیں ہے ان پر زور کرنے والا سو تو سمجھا قرآن سے اس کو جو ڈرے میرے ڈرانے سے
سورۃ الذاریات
شروع اللہ کے نام سے جو بے حد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے ان ہواؤں کی جو بکھیرتی ہیں اڑا کر
۲. پھر اٹھانے والیاں بوجھ کو
۳. پھر چلنے والیاں نرمی سے
۴. پھر بانٹنے والیاں حکم سے
۵. بے شک جو وعدہ کیا ہے تم سے سو سچ ہے
۶. اور بے شک انصاف ہونا ضرور ہے
۷. قسم ہے آسمان جال دار کی
۸. تم پڑ رہے ہو ایک جھگڑے کی بات میں
۹. اس سے باز رہے وہی جو پھیرا گیا
۱۰. مارے پڑے اٹکل دوڑانے والے
۱۱. وہ جو غفلت میں ہیں بھول رہے
۱۲. پوچھتے ہیں کب ہے دن انصاف کا
۱۳. جس دن وہ آگ پر الٹے سیدھے پڑیں گے
۱۴. چکھو مزا اپنی شرارت کا یہ ہے جس کی تم جلدی کرتے تھے
۱۵. البتہ ڈرنے والے باغوں میں ہیں اور چشموں میں ہیں
۱۶. اور چشموں میں لیتے ہیں جو دیا ان کو ان کے رب نے وہ تھے اس سے پہلے نیکی والے
۱۷. وہ تھے رات کو تھوڑا سوتے
۱۸. اور صبح کے وقتوں میں معافی مانگتے
۱۹. اور ان کے مال میں حصہ تھا مانگنے والوں کا اور ہارے ہوئے کا
۲۰. اور زمین میں نشانیاں ہیں یقین لانے والوں کے واسطے
۲۱. اور خود تمہارے اندر سو کیا تم کو سوجھتا نہیں
۲۲. اور آسمان میں ہے روزی تمہاری اور جو تم سے وعدہ کیا گیا
۲۳. سو قسم ہے رب آسمان اور زمین کی کہ یہ بات تحقیق ہے جیسے کہ تم بولتے ہو
۲۴. کیا پہنچی ہے تجھ کو بات ابراہیم کے مہمانوں کی جو عزت والے تھے
۲۵. جب اندر پہنچے اس کے پاس تو بولے سلام وہ بولا سلام ہے یہ لوگ ہیں اوپرے
۲۶. پھر دوڑا اپنے گھر کو تو لے آیا ایک بچھڑا گھی میں تلا ہوا
۲۷. پھر ان کے سامنے رکھا کہا کیوں تم کھاتے نہیں
۲۸. پھر جی میں گھبرایا ان کے ڈر سے بولے تو مت ڈر اور خوشخبری دی اس کو ایک لڑکے ہشیار کی
۲۹. پھر سامنے سے آئی اس کی عورت بولتی ہوئی پھر پیٹا اپنا ماتھا اور کہنے لگی کہیں بڑھیا بانجھ
۳۰. وہ بولے یوں ہی کہا تیرے رب نے وہ جو ہے وہی ہے حکمت والا خبردار
۳۱. بولا پھر کیا مطلب ہے تمہارا اے بھیجے ہوؤ
۳۲. وہ بولے ہم کو بھیجا ہے ایک گناہ گار قوم پر
۳۳. کہ چھوڑیں ہم ان پر پتھر مٹی کے
۳۴. نشان پڑے ہوئے تیرے رب کے یہاں سے حد سے نکل چلنے والوں کے لیے
۳۵. پھر بچا نکالا ہم نے جو تھا وہاں ایمان والا
۳۶. پھر نہ پایا ہم نے اس جگہ سوائے ایک گھر کے مسلمانوں سے
۳۷. اور باقی رکھا ہم نے اس میں نشان ان لوگوں کے لیے جو ڈرتے ہیں عذاب دردناک سے
۳۸. اور نشانی ہے موسیٰ کے حال میں جب بھیجا ہم نے اس کو فرعون کے پاس دے کر کھلی سند
۳۹. پھر اس نے منہ موڑ لیا اپنے زور پر اور بولا یہ جادوگر ہے یا دیوانہ
۴۰. پھر پکڑا ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو پھر پھینک دیا ان کو دریا میں اس پر لگا الزام
۴۱. اور نشانی ہے عاد میں جب بھیجی ہم نے ان پر ہوا خیر سے خالی
۴۲. نہیں چھوڑتی کسی چیز کو جس پر گزرے کہ نہ کر ڈالے اس کو جیسے چورا
۴۳. اور نشانی ہے ثمود میں جب کہا ان کو برت لو ایک وقت تک
۴۴. پھر شرارت کرنے لگے اپنے رب کے حکم سے پھر پکڑا ان کو کڑک نے اور وہ دیکھتے تھے
۴۵. پھر نہ ہو سکا ان سے کہ اٹھیں اور نہ ہوئے کہ بدلہ لیں
۴۶. اور ہلاک کیا نوح کی قوم کو اس سے پہلے تحقیق وہ تھے لوگ نافرمان
۴۷. اور بنایا ہم نے آسمان ہاتھ کے بل سے اور ہم کو سب مقدور ہے
۴۸. اور زمین کو بچھایا ہم نے سو کیا خوب بچھانا جانتے ہیں ہم
۴۹. اور ہر چیز کے بنائے ہم نے جوڑے تاکہ تم دھیان کرو
۵۰. سو بھاگو اللہ کی طرف میں تم کو اس کی طرف سے ڈر سناتا ہوں کھول کر،
۵۱. اور مت ٹھہراؤ اللہ کے ساتھ اور کسی کو معبود میں تم کو اس کی طرف سے ڈر سناتا ہوں کھول کر
۵۲. اسی طرح ان سے پہلے لوگوں کے پاس جو رسول آیا اس کو یہی کہا کہ جادوگر ہے یا دیوانہ
۵۳. کیا یہی وصیت کر مرے ہیں ایک دوسرے کو کوئی نہیں پر یہ لوگ شریر ہیں
۵۴. سو تو لوٹ آ ان کی طرف سے اب تجھ پر نہیں ہے الزام
۵۵. اور سمجھاتا رہ کہ سمجھانا کام آتا ہے ایمان والوں کو
۵۶. اور میں نے جو بنائے جن اور آدمی سو اپنی بندگی کو
۵۷. میں نہیں چاہتا ان سے روزینہ اور نہیں چاہتا کہ مجھ کو کھلائیں
۵۸. اللہ جو ہے وہی ہے روزی دینے والا زور آور مضبوط
۵۹. سو ان گناہ گاروں کا بھی ڈول بھر چکا ہے جیسے ڈول بھرا ان کے ساتھیوں کا اب مجھ سے جلدی نہ کریں
۶۰. سو خرابی ہے منکروں کو ان کے اس دن سے جس کا ان سے وعدہ ہو چکا ہے
سورۃ الطور
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے طور کی
۲. اور لکھی ہوئی کتاب کی
۳. کشادہ ورق میں
۴. اور آباد گھر کی
۵. اور اونچی چھت کی
۶. اور ابلتے ہوئے دریا کی
۷. بے شک عذاب تیرے رب کا ہو کر رہے گا
۸. اس کو کوئی نہیں ہٹانے والا
۹. جس دن لرزے آسمان کپکپا کر
۱۰. اور پھریں پہاڑ چل کر
۱۱. سو خرابی ہے اس دن جھٹلانے والوں کو
۱۲. جو باتیں بناتے ہیں کھیلتے ہوئے
۱۳. جس دن کہ دھکیلے جائیں دوزخ کی طرف دھکیل کر
۱۴. یہ ہے وہ آگ جس کو تم جھوٹ جانتے تھے
۱۵. اب بھلا یہ جادو ہے یا تم کو نہیں سوجھتا
۱۶. چلے جاؤ اس کے اندر پھر تم صبر کرو یا نہ صبر کرو تم کو برابر ہے وہی بدلہ پاؤ گے جو کچھ تم کرتے تھے
۱۷. جو ڈرنے والے ہیں وہ باغوں میں ہیں اور نعمت میں
۱۸. میوے کھاتے ہوئے جو ان کو دیے ان کے رب نے اور بچایا ان کے رب نے دوزخ کے عذاب سے
۱۹. کھاؤ اور پیو رچتا ہوا بدلہ ان کاموں کا جو تم کرتے تھے
۲۰. تکیہ لگائے بیٹھے تختوں پر برابر بچھے ہوئے قطار باندھ کر اور بیاہ دیں ہم نے ان کو حوریں بڑی آنکھوں والیاں
۲۱. اور جو لوگ یقین لائے اور ان کی راہ پر چلی ان کی اولاد ایمان سے پہنچا دیا ہم نے ان تک ان کی اولاد کو اور گھٹایا نہیں ہم نے ان سے ان کا کیا ذرا بھی ہر آدمی اپنی کمائی میں پھنسا ہے
۲۲. اور تار لگا دیا ہم نے ان پر میووں کا اور گوشت کا جس چیز کو جی چاہے
۲۳. جھپٹتے ہیں وہاں پیالہ نہ بکنا ہے اس شراب میں اور نہ گناہ میں ڈالنا
۲۴. اور پھرتے ہیں ان کے پاس چھو کرے ان کے گویا وہ موتی ہیں اپنے غلاف کے اندر
۲۵. اور منہ کیا بعضوں نے دوسروں کی طرف آپس میں پوچھتے ہوئے
۲۶. بولے ہم بھی تھے اس سے پہلے اپنے گھروں میں ڈرتے رہتے
۲۷. پھر احسان کیا اللہ نے ہم پر اور بچا دیا ہم کو لو کے عذاب سے
۲۸. ہم پہلے سے پکارتے تھے اس کو بے شک وہی ہے نیک سلوک والا مہربان
۲۹. اب تو سمجھا دے کہ تو اپنے رب کے فضل سے نہ جنوں سے خبر لینے والا ہے اور نہ دیوانہ
۳۰. کیا کہتے ہیں یہ شاعر ہیں ہم منتظر ہیں اس پر گردش زمانہ کے
۳۱. تو کہہ تم منتظر رہو کہ میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں
۳۲. کیا ان کی عقلیں یہی سکھلاتی ہیں ان کو یا یہ لوگ شرارت پر ہیں
۳۳. یا کہتے ہیں یہ قرآن خود بنا لایا کوئی نہیں پر وہ یقین نہیں کرتے
۳۴. پھر چاہیے کہ لے آئیں کوئی بات اسی طرح کی اگر وہ سچے ہیں
۳۵. کیا وہ بن گئے ہیں آپ ہی آپ یا وہی ہیں بنانے والے
۳۶. یا انہوں نے بنایا آسمانوں کو اور زمین کو، کوئی نہیں پر وہ یقین نہیں کرتے
۳۷. کیا ان کے پاس ہیں خزانے تیرے رب کے یا وہی داروغہ ہیں
۳۸. کیا ان کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس پر سن آتے ہیں تو چاہیے لے آئے جو سنتا ہے ان میں ایک سند کھلی ہوئی
۳۹. کیا اس کے یہاں بیٹیاں ہیں اور تمہارے یہاں بیٹے
۴۰. کیا تو مانگتا ہے ان سے کچھ بدلہ، سو ان پر تاوان کا بوجھ ہے
۴۱. کیا ان کو خبر ہے بھید کی سو وہ لکھ رکھتے ہیں
۴۲. کیا چاہتے ہیں کچھ داؤ کرنا سو جو منکر ہیں وہی آتے ہیں داؤ میں
۴۳. کیا ان کا کوئی حاکم ہے اللہ کے سوا وہ اللہ پاک ہے ان کے شریک بنانے سے
۴۴. اور اگر دیکھیں ایک تختہ آسمان سے گرتا ہوا کہیں یہ بادل ہے گاڑھا
۴۵. سو تو چھوڑ دے ان کو یہاں تک کہ دیکھ لیں اپنے اس دن کو جس میں ان پر پڑے گی بجلی کی کڑک
۴۶. جس دن کام نہ آئیگا ان کو ان کا داؤ ذرا بھی اور نہ ان کو مدد پہنچے گی
۴۷. اور ان گناہ گاروں کے لیے ایک عذب ہے اُس سے ورے پر بہت ان میں کے نہیں جانتے
۴۸. اور تو ٹھہرا رہ منتظر اپنے رب کے حکم کا تو تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے اور پاکی بیان کر اپنے رب کی خوبیاں جس وقت تو اٹھتا ہے
۴۹. اور کچھ رات میں بول اس کی پاکی اور پیٹھ پھیرتے وقت تاروں کے
سورۃ النجم
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. قسم ہے تارے کی جب گرے
۲. بہکا نہیں تمہارا رفیق اور نہ بے راہ چلا
۳. اور نہیں بولتا اپنے نفس کی خواہش سے ،
۴. یہ تو حکم ہے بھیجا ہوا
۵. اُس کو سکھلایا ہے سخت قوتوں والے نے زور آور نے
۶. پھر سیدھا بیٹھا
۷. اور وہ تھا اونچے کنارہ پر آسمان کے
۸. پھر نزدیک ہوا اور لٹک آیا
۹. پھر رہ گیا فرق دو کمان کے برابر یا اس سے بھی نزدیک،
۱۰. پھر حکم بھیجا اللہ نے اپنے بندہ پر جو بھیجا
۱۱. جھوٹ نہیں کہا رسول کے دل نے جو دیکھا
۱۲. اب کیا تم اس سے جھگڑتے ہو اس پر جو اس نے دیکھا
۱۳. اور اس کو اس نے دیکھا ہے اترتے ہوئے ایک بار اور بھی
۱۴. سدرۃ المنتہیٰ کے پاس
۱۵. اس کے پاس ہے بہشت آرام سے رہنے کی
۱۶. جب چھا رہا تھا اس بیری پر جو کچھ چھا رہا تھا
۱۷. بہکی نہیں نگاہ اور نہ حد سے بڑھی
۱۸. بے شک دیکھے اس نے اپنے رب کے بڑے نمونے
۱۹. بھلا تم دیکھو تو لات اور عزیٰ کو
۲۰. اور منات تیسرے پچھلے کو
۲۱. کیا تم کو تو ملے بیٹے اور اس کو بیٹیاں
۲۲. یہ بانٹا تو بہت بھونڈا
۲۳. یہ سب نام ہیں جو رکھ لیے ہیں تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے ، اللہ نے نہیں اتاری ان کی کوئی سند محض اٹکل پر چلتے ہیں اور جو جیوں کی اُمنگ ہے اور پہنچی ہے ان کو ان کے رب سے راہ کی سوجھ
۲۴. کہیں آدمی کو ملتا ہے جو کچھ چاہے ،
۲۵. سو اللہ کے ہاتھ ہے سب بھلائی پچھلی اور پہلی
۲۶. اور بہت فرشتے ہیں آسمانوں میں کچھ کام نہیں آتی ان کی سفارش مگر جب حکم دے اللہ جس کے واسطے چاہے اور پسند کرے
۲۷. اور جو لوگ یقین نہیں رکھتے آخرت کا وہ نام رکھتے ہیں فرشتوں کے زنانے نام
۲۸. اور ان کو اس کی کچھ خبر نہیں محض اٹکل پر چلتے ہیں اور اٹکل کچھ کام نہ آئے ٹھیک بات میں
۲۹. سو تو دھیان نہ کر اس پر جو منہ موڑے ہماری یاد سے اور کچھ نہ چاہیے مگر دنیا کا جینا
۳۰. بس یہیں تک پہنچی ان کی سمجھ تحقیق تیرا رب ہی خوب جانے اس کو جو بہکا اس کی راہ سے اور وہی خوب جانے اس کو جو راہ پر آیا
۳۱. اور اللہ کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں تاکہ وہ بدلہ دے برائی والوں کو ان کے کیے کا اور بدلہ دے بھلائی والوں کو بھلائی سے
۳۲. جو کہ بچتے ہیں بڑے گناہوں سے اور بے حیائی کے کاموں سے مگر کچھ آلودگی بے شک تیرے رب کی بخشش میں بڑی سمائی ہے وہ تم کو خوب جانتا ہے ، جب بنا نکالا تم کو زمین سے اور جب تم بچے تھے ماں کے پیٹ میں سو مت بیان کرو اپنی خوبیاں وہ خوب جانتا ہے اس کو جو بچ کر چلا
۳۳. بھلا تو نے دیکھا اس کو جس نے منہ پھیر لیا
۳۴. اور لایا تھوڑا سا اور سخت نکالا
۳۵. کیا اس کے پاس خبر ہے غیب کی سو وہ دیکھتا ہے
۳۶. کیا اس کو خبر نہیں پہنچی اس کی جو ہے ورقوں میں موسیٰ کے
۳۷. اور ابراہیم کے جس نے کہ اپنا قول پورا اتارا
۳۸. کہ اٹھاتا نہیں کوئی اٹھانے والا بوجھ کسی دوسرے کا
۳۹. اور یہ کہ آدمی کو وہی ملتا ہے جو اس نے کمایا
۴۰. اور یہ کہ اس کی کمائی اس کو دکھلانی ضرور ہے
۴۱. پھر اس کو بدلہ ملنا ہے اس کا پورا بدلہ
۴۲. اور یہ کہ تیرے رب تک سب کو پہنچنا ہے
۴۳. اور یہ کہ وہی ہے ہنساتا اور رلاتا
۴۴. اور یہ کہ وہی ہے مارتا اور جلاتا
۴۵. اور یہ کہ اس نے بنایا جوڑا نر اور مادہ
۴۶. ایک بوند سے جب ٹپکائی جائے
۴۷. اور یہ کہ اس کے ذمہ ہے دوسری دفعہ اٹھانا
۴۸. اور یہ کہ اس نے دولت دی اور خزانہ
۴۹. اور یہ کہ وہی ہے رب شعریٰ کا
۵۰. اور یہ کہ اس نے غارت کیا عاد پہلے کو
۵۱. اور ثمود کو پھر کسی کو باقی نہ چھوڑا
۵۲. اور نوح کی قوم کو پہلے ان سے وہ تو تھے اور بھی ظالم اور شریر
۵۳. اور الٹی بستی کو پٹک دیا
۵۴. پھر آ پڑا اس پر جو کچھ کہ آ پڑا
۵۵. اب تو کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلائے گا
۵۶. یہ ایک ڈر سنانے والا ہے پہلے سنانے والوں میں کا
۵۷. آ پہنچی آنے والی
۵۸. کوئی نہیں اس کو اللہ کے سوا کھول کر دکھانے والا
۵۹. کیا تم کو اس بات سے تعجب ہوتا ہے
۶۰. اور ہنستے ہو اور روتے نہیں
۶۱. اور تم کھلاڑیاں کرتے ہو
۶۲. سو سجدہ کرو اللہ کے آگے اور بندگی
سورۃ القمر
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. پاس آ لگی قیامت اور پھٹ گیا چاند
۲. اور اگر وہ دیکھیں کوئی نشانی تو ٹلا جائیں اور کہیں یہ جادو ہے پہلے سے چلا آتا
۳. اور جھٹلایا اور چلے اپنی خوشی پر اور ہر کام ٹھہرا رکھا ہے وقت پر
۴. اور پہنچ چکے ہیں ان کے پاس احوال جن میں ڈانٹ ہو سکتی ہے
۵. پوری عقل کی بات ہے پھر اُن میں کام نہیں کرتے ڈر سنانے والے
۶. سو تو ہٹ آ ان کی طرف سے جس دن پکارے پکارنے والا ایک ناگوار چیز کی طرف
۷. آنکھیں جھکائے نکل پڑے قبروں سے جیسے ٹڈی پھیلی ہوئی
۸. دوڑتے جائیں اس پکارنے والے کے پاس کہتے جائیں منکر یہ دن مشکل آیا
۹. جھٹلا چکی ہے اُن سے پہلے نوح کی قوم پھر جھوٹا کہا ہمارے بندہ کو اور بولے دیوانہ ہے اور جھڑک لیا اس کو
۱۰. پھر پکارا اپنے رب کو کہ میں عاجز ہو گیا ہوں تو بدلہ لے
۱۱. پھر ہم نے کھول دئیے دہانے آسمان کے پانی ٹوٹ کر برسنے والے سے
۱۲. اور بہا دئیے زمین سے چشمے پھر مل گیا سب پانی ایک کام پر جو ٹھہر چکا تھا
۱۳. اور ہم نے اس کو سوار کر دیا ایک تختوں اور کیلوں والی پر
۱۴. بہتی تھی ہماری آنکھوں کے سامنے بدلہ لینے کو اس کی طرف سے جس کی قدر نہ جانی تھی
۱۵. اور اس کو ہم نے رہنے دیا نشانی کے لیے ، پھر کوئی ہے سوچنے والا
۱۶. پھر کیسا تھا میرا عذاب اور میرا کھڑکھڑانا
۱۷. اور ہم نے آسان کر دیا قرآن سمجھنے کو پھر ہے کوئی سوچنے والا
۱۸. جھٹلایا عاد نے پھر کیسا ہوا میرا عذاب اور میرا کھڑکھڑانا
۱۹. ہم نے بھیجی ان پر ہوا تند ایک نحوست کے دن جو چلے گئی
۲۰. اکھاڑ مارا لوگوں کو گویا وہ جڑیں ہیں کھجور کی اکھڑی پڑی
۲۱. پھر کیسا رہا میرا عذاب اور میرا کھڑکھڑانا
۲۲. اور ہم نے آسان کر دیا قرآن سمجھنے کو پھر ہے کوئی سوچنے والا
۲۳. جھٹلایا ثمود نے ڈر سنانے والوں کو
۲۴. پھر کہنے لگے کیا ایک آدمی ہم میں کا اکیلا ہم اس کے کہے پر چلیں گے تو ہم غلطی میں پڑے اور سودا میں
۲۵. کیا اتری اسی پر نصیحت ہم سب میں سے کوئی نہیں یہ جھوٹا ہے بڑائی مارتا ہے
۲۶. اب جان لیں گے کل کو کون ہے جھوٹا بڑائی مارنے والا
۲۷. ہم بھیجتے ہیں اونٹنی ان کے جانچنے کے واسطے سو انتظار کر ان کا اور سہتا رہ
۲۸. اور سنا دے ان کو کہ پانی کا بانٹا ہے ان میں ہر باری پر پہنچنا چاہیے
۲۹. پھر پکارا انہوں نے اپنے رفیق کو پھر ہاتھ چلایا اور کاٹ ڈالا
۳۰. پھر کیسا ہوا میرا عذاب اور میرا کھڑکھڑانا
۳۱. ہم نے بھیجی ان پر ایک چنگھاڑ پھر رہ گئے جیسے روندی ہوئی باڑ کانٹوں کی
۳۲. اور ہم نے آسان کر دیا قرآن سمجھنے کو پھر ہے کوئی سوچنے والا
۳۳. جھٹلایا لوط کی قوم نے ڈر سنانے والوں کو
۳۴. ہم نے بھیجی ان پر آندھی پتھر برسانے والی سوائے لوط کے گھر کے ، ان کو ہم نے بچا دیا پچھلی رات سے ،
۳۵. فضل سے اپنی طرف کے ہم یوں بدلہ دیتے ہیں اس کو جو حق مانے
۳۶. اور وہ ڈرا چکا تھا ان کو ہماری پکڑ سے پھر لگے مکرانے ڈرانے کو
۳۷. اور اس سے لینے لگے اس کے مہمانوں کو پس ہم نے مٹا دیں ان کی آنکھیں اب چکھو میرا عذاب اور میرا ڈرانا
۳۸. اور پڑا ان پر صبح کو سویرے عذاب جو ٹھہر چکا تھا
۳۹. اب چکھو میرا عذاب اور میرا ڈرانا
۴۰. اور ہم نے آسان کر دیا قرآن سمجھنے کو پھر ہے کوئی سوچنے والا
۴۱. اور پہنچے فرعون والوں کے پاس ڈرانے والے
۴۲. جھٹلایا انہوں نے ہماری نشانیوں کو سب کو پھر پکڑا ہم نے ان کو پکڑنا زبردست کا قابو میں لے کر
۴۳. اب تم میں جو منکر ہیں کیا یہ بہتر ہیں ان سب سے یا تمہارے لیے فارغ خطی لکھ دی گئی ورقوں میں
۴۴. کیا کہتے ہیں ہم سب کا مجمع ہے بدلہ لینے والا
۴۵. اب شکست کھائے گا یہ مجمع اور بھاگیں پیٹھ پھیر کر
۴۶. بلکہ قیامت ہے ان کے وعدہ کا وقت اور وہ گھڑی بڑی آفت ہے اور بہت کڑوی
۴۷. جو لوگ گناہ گار ہیں غلطی میں پڑے ہیں اور سودا میں
۴۸. جس دن گھسیٹے جائیں گے آگ میں اوندھے منہ چکھو مزا آگ کا
۴۹. ہم نے ہر چیز بنائی پہلے ٹھہرا کر
۵۰. اور ہمارا کام تو یہی ایک دم کی بات ہے جیسے لپک نگاہ کی
۵۱. اور ہم برباد کر چکے ہیں تمہارے ساتھ والوں کو پھر ہے کوئی سوچنے والا
۵۲. اور جو چیز انہوں نے کی ہے لکھی گئی ورقوں میں
۵۳. اور ہر چھوٹا اور بڑا لکھا جا چکا
۵۴. جو لوگ ڈرنے والے ہیں باغوں میں ہیں اور نہروں میں بیٹھے
۵۵. سچی بیٹھک میں نزدیک بادشاہ کے جس کا سب پر قبضہ ہے
سورۃ الرحمن
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
1. رحمان نے
2. سکھلایا قرآن
3. بنایا آدمی
4. پھر سکھلایا اس کو بات کرنا
5. سورج اور چاند کے لیے ایک حساب ہے
6. اور جھاڑ اور درخت مشغول ہیں سجدہ میں
7. اور آسمان کو اونچا کیا اور رکھی ترازو
8. کہ زیادتی نہ کرو ترازو میں
9. اور سیدھی ترازو تو لو انصاف سے اور مت گھٹاؤ تول کو
10. اور زمین کو بچھایا واسطے خلق کے
11. اس میں میوہ ہے اور کھجوریں جن کے میوہ پر غلاف
12. اور اس میں اناج ہے جس کے ساتھ بھس ہے اور پھول خوشبودار
13. پھر کیا کیا نعمتیں رب اپنے کی جھٹلاؤ گے تم دونوں
14. بنایا آدمی کو کھنکھناتی مٹی سے جیسے ٹھیکرا
15. اور بنایا جن کو آگ کی لپیٹ سے
16. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے تم دونوں
17. مالک دو مشرق کا اور مالک دو مغرب کا
18. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
19. چلائے دو دریا مل کر چلنے والے
20. اُن دونوں میں ہے ایک پردہ جو ایک دوسرے پر زیادتی نہ کرے
21. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
22. نکلتا ہے ان دونوں سے موتی اور مونگا
23. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
24. اور اسی کے ہیں جہاز اونچے کھڑے دریا میں جیسے پہاڑ
25. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
26. جو کوئی ہے زمین پر فنا ہونے والا ہے
27. اور باقی رہے گا منہ تیرے رب کا بزرگی اور عظمت والا
28. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
29. اس سے مانگتے ہیں جو کئی ہیں آسمانوں میں اور زمین میں ہر روز اس کو ایک دھندا ہے
30. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
31. ہم جلد فارغ ہونے والے ہیں تمہاری طرف سے اے دو بھاری قافلو
32. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
33. اے گروہ جنوں کے اور انسانوں کے اگر تم سے ہو سکے کہ نکل بھاگو آسمانوں اور زمین کے کناروں سے تو نہیں نکل سکنے کے بدون سند کے
34. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
35. چھوڑے جائیں تم پر شعلے آگ کے صاف، اور دھواں ملے ہوئے ، پھر تم بدلہ نہیں لے سکتے
36. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
37. پھر جب پھٹ جائے آسمان تو ہو جائے گلابی جیسے نری (تیل کی تلچھٹ)
38. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
39. پھر اس دن پوچھ نہیں اس کے گناہ کی کسی آدمی سے اور نہ جن سے
40. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
41. پہچانے پڑیں گے گناہ گار اپنے چہرے سے پھر پکڑا جائے گا پیشانی کے بال سے اور پاؤں سے
42. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
43. یہ دوزخ ہے جس کو جھوٹ بتاتے تھے گناہ گار
44. پھریں گے بیچ اس کے اور کھولتے پانی کے
45. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
46. اور جو کوئی ڈرا کھڑے ہونے سے اپنے رب کے آگے اس کے لیے ہیں دو باغ
47. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
48. جن میں بہت سی شاخیں
49. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
50. اُن دونوں میں دو چشمے بہتے ہیں
51. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
52. ان دونوں میں ہر میوہ قسم قسم کا ہو گا
53. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
54. تکیہ لگائے بیٹھے بچھونوں پر جن کے استر تافتے کے اور میوہ ان باغوں کا جھک رہا
55. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
56. اُن میں عورتیں ہیں نیچی نگاہ والیاں نہیں قربت کی ان سے کسی آدمی نے ان سے پہلے اور نہ کسی جن نے
57. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
58. وہ کیسی جیسے کہ لعل اور مونگا
59. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
60. اور کیا بدلہ ہے نیکی کا مگر نیکی
61. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
62. اور ان دو کے سوا اور دو باغ ہیں
63. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
64. گہرے سبز جیسے سیاہ
65. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
66. اُن میں دو چشمے ہیں ابلتے ہوئے
67. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
68. اُن میں میوے ہیں اور کھجوریں اور انار
69. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
70. اُن سب باغوں میں اچھی عورتیں ہیں خوب صورت
71. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
72. حوریں رکی رہنے والیاں خیموں میں
73. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
74. نہیں ہاتھ لگایا ان کو کسی آدمی نے ان سے پہلے اور نہ کسی جن نے
75. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
76. تکیہ لگائے بیٹھے سبز مسندوں پر اور قیمتی بچھونے نفیس پر
77. پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے
78. بڑی برکت ہے نام کو تیرے رب کی جو بڑائی والا اور عظمت والا ہے
سورۃ الواقعۃ
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
`۱. جب ہو پڑے ہو پڑنے والی
۲. نہیں ہے اس کے ہو پڑنے میں کچھ جھوٹ
۳. پست کرنے والی ہے بلند کرنے والی
۴. جب لرزے زمین کپکپا کر
۵. اور ریزہ ریزہ ہوں پہاڑ ٹوٹ پھوٹ کر
۶. پھر ہو جائیں غبار اڑتا ہوا
۷. اور تم ہو جاؤ تین قسم پر
۸. پھر داہنے والے کیا خوب ہیں داہنے والے
۹. اور بائیں والے کیا برے لوگ ہیں بائیں والے
۱۰. اور اگاڑی والے تو اگاڑی والے
۱۱. وہ لوگ ہیں مقرب
۱۲. باغوں میں نعمت کے
۱۳. انبوہ ہے پہلوں میں سے
۱۴. اور تھوڑے ہیں پچھلوں میں سے
۱۵. بیٹھے ہیں جڑاؤ تختوں پر
۱۶. تکیہ لگائے ان پر ایک دوسرے کے سامنے
۱۷. لیے پھرتے ہیں ان کے پاس لڑکے سدا رہنے والے
۱۸. آبخورے اور کوزے اور پیالہ نتھری شراب کا
۱۹. جس سے نہ سر دکھے اور نہ بکواس لگے
۲۰. اور میوہ جونسا پسند کر لیں
۲۱. اور گوشت اڑتے جانوروں کا جس قسم کا جی چاہے
۲۲. اور عورتیں گوری بڑی آنکھوں والیاں
۲۳. جیسے موتی کے دانے اپنے غلاف کے اندر
۲۴. بدلہ ان کاموں کا جو کرتے تھے
۲۵. نہیں سنیں گے وہاں بکواس اور نہ گناہ کی بات
۲۶. مگر ایک بولنا سلام سلام
۲۷. اور داہنے والے کیا کہنے داہنے والوں کے
۲۸. رہتے ہیں بیری کے درختوں میں جن کا کانٹا نہیں
۲۹. اور کیلے تہہ پر تہہ
۳۰. اور سایہ لمبا
۳۱. اور پانی بہتا ہوا
۳۲. اور میوہ بہت
۳۳. نہ اس میں سے ٹوٹا اور نہ روکا ہوا
۳۴. اور بچھونے اونچے
۳۵. ہم نے اٹھایا ان عورتوں کو ایک اچھی اٹھان پر
۳۶. پھر کیا ان کو کنواریاں
۳۷. پیار دلانے والیاں ہم عمر واسطے
۳۸. داہنے والوں کے
۳۹. انبوہ ہے پہلوں میں سے
۴۰. اور انبوہ ہے پچھلوں میں سے
۴۱. اور بائیں والے کیسے بائیں والے
۴۲. تیز بھاپ میں اور جلتے پانی میں
۴۳. اور سایہ میں دھوئیں کے
۴۴. نہ ٹھنڈا اور نہ عزت کا
۴۵. وہ لوگ تھے اس سے پہلے خوش حال
۴۶. اور ضد کرتے تھے اس بڑے گناہ پر
۴۷. اور کہا کرتے تھے کیا جب ہم مر گئے اور ہو چکے مٹی اور ہڈیاں کیا ہم پھر اٹھائے جائیں گا
۴۸. اور کیا ہمارے اگلے باپ دادے بھی
۴۹. تو کہہ دے کہ اگلے اور پچھلے
۵۰. سب اکٹھے ہونے والے ہیں ایک دن مقرر کے وقت پر
۵۱. پھر تم جو ہو اے بہکے ہوؤ جھٹلانے والو
۵۲. البتہ کھاؤ گے ایک درخت سینڈھ کے سے
۵۳. پھر بھرو گے اس سے پیٹ
۵۴. پھر پیو گے اس پر ایک جلتا پانی
۵۵. پھر پیو گے جیسے پئیں اونٹ تونسے ہوئے
۵۶. یہ مہمانی ہے ان کی انصاف کے دن
۵۷. ہم نے تم کو بنایا پھر کیوں نہیں سچ مانتے
۵۸. بھلا دیکھو تو جو پانی تم ٹپکاتے ہو
۵۹. اب تم اس کو بناتے ہو یا ہم ہیں بنانے والے
۶۰. ہم ٹھہرا چکے تم میں مرنا اور ہم عاجز نہیں
۶۱. اس بات سے کہ بدلے میں لے آئیں تمہاری طرح کے لوگ اور اٹھا کھڑا کریں تم کو وہاں جہاں تم نہیں جانتے
۶۲. اور تم جان چکے ہو پہلا اٹھان پھر کیوں نہیں یاد کرتے
۶۳. بھلا دیکھو تو جو تم بوتے ہو
۶۴. کیا تم اس کو کرتے ہو کھیتی یا ہم ہیں کھیتی کر دینے والے
۶۵. اگر ہم چاہیں تو کر ڈالیں اس کو روندا ہوا گھانس پھر تم سارے دن رہو باتیں بناتے
۶۶. ہم تو قرض دار رہ گئے
۶۷. بلکہ ہم بے نصیب ہو گئے
۶۸. بھلا دیکھو تو پانی کو جو تم پیتے ہو
۶۹. کیا تم نے اتارا اس کو بادل سے یا ہم ہیں اتارنے والے
۷۰. اگر ہم چاہیں کر دیں اس کو کھارا پھر کیوں نہیں احسان مانتے
۷۱. بھلا دیکھو تو آگ جس کو تم سلگاتے ہو
۷۲. کیا تم نے پیدا کیا اس کو درخت یا ہم ہیں پیدا کرنے والے
۷۳. ہم نے ہی تو بنایا وہ درخت یاد دلانے کو اور برتنے کو جنگل والوں کے
۷۴. سو بول پاکی اپنے رب کے نام کی جو سب سے بڑا
۷۵. سو میں قسم کھاتا ہوں تاروں کے ڈوبنے کی
۷۶. اور یہ قسم ہے اگر سمجھو تو بڑی قسم
۷۷. بے شک یہ قرآن ہے عزت والا لکھا ہوا ہے
۷۸. ایک پوشیدہ کتاب میں
۷۹. اس کو وہی چھوتے ہیں جو پاک بنائے گئے ہیں
۸۰. اتارا ہوا ہے پروردگار عالم کی طرف سے
۸۱. اب کیا اس بات میں تم سستی کرتے ہو
۸۲. اور اپنا حصہ تم یہی لیتے ہو کہ اس کو جھٹلاتے ہو
۸۳. پھر کیوں نہیں جس وقت جان پہنچے حلق کو
۸۴. اور تم اس وقت دیکھ رہے ہو
۸۵. اور ہم اس کے پاس ہیں تم سے زیادہ پر تم نہیں دیکھتے
۸۶. پھر کیوں نہیں اگر تم نہیں ہو کسی کے حکم میں
۸۷. تو کیوں نہیں پھیر لیتے اس روح کو، اگر ہو تم سچے
۸۸. سو جو اگر وہ مردہ ہوا مقرب لوگوں میں
۸۹. تو راحت ہے اور روزی ہے اور باغ نعمت کا
۹۰. اور جو اگر وہ ہوا داہنے والوں میں
۹۱. تو سلامتی پہنچے تجھ کو داہنے والوں سے
۹۲. اور جو اگر وہ ہوا جھٹلانے والوں بہکنے والوں میں سے
۹۳. تو مہمانی ہے جلتا پانی
۹۴. اور ڈالنا آگ میں
۹۵. بے شک یہ بات ہے لائق یقین کے
۹۶. سو بول پاکی اپنے رب کے نام سے جو سب سے بڑا
٭٭٭
ماخذ:
http://www.esnips.com/doc/ad931d54-3fe7-4cab-aed2-32499a23dc87/TarjumaMahmoodUlHasan
پروف ریڈنگ اور ای بک: اعجاز عبید