فہرست مضامین
- آسان صرف
- دو باتیں
- پہلا سبق
- دوسرا سبق
- تیسرا سبق
- چوتھا سبق
- پانچواں سبق
- چھٹا سبق
- ساتواں سبق
- آٹھواں سبق
- نواں سبق
- دسواں سبق
- گیارہواں سبق
- بارہواں سبق
- تیرہواں سبق
- چودہواں سبق
- پندرہواں سبق
- سولہواں سبق
- سترہواں سبق
- اٹھارہواں سبق
- انیسواں سبق
- بیسواں سبق
- اکیسواں سبق
- بائیسواں سبق
- تیئیسواں سبق
- چوبیسواں سبق
- پچیسواں سبق
- چھبیسواں سبق
- ستائیسواں سبق
- اٹھائیسواں سبق
- انتیسواں سبق
- تیسواں سبق
- اکتیسواں سبق
- بتیسواں سبق
- تینتیسواں سبق
- چونتیسواں سبق
- پینتیسواں سبق
آسان صرف
حصہ اول
مولانا مفتی سعید احمد پالنپوری
جمع و ترتیب: محمد عظیم الدین،اعجاز عبید
دو باتیں
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔
نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّی۔ ْ عَلیٰ رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ۔
یہ ’’آسان صرف‘‘ حصۂ اوّل ہے۔ میں نے یہ رسالہ اپنے بچوں کی ضرورت سے مرتب کیا تھا۔ پھر خیال آیا کہ اس کو شائع کر دوں شاید نونہالانِ قوم کے لیے بھی مفید ثابت ہو۔
علمِ صرف کی تعلیم عربی زبان کی تعلیم کے ساتھ ہی شروع ہوتی ہے، اس وقت بچوں میں عربی کی استعداد نہ ہونے کے درجہ میں ہوتی ہے، اس لیے میرا یہ طریقہ ہے کہ جب عربی کے سبق میں فعلِ ماضی کا استعمال آتا ہے تو میں بچوں کو فعلِ ماضی کی گردان لکھ کر دیتا ہوں اور اتنا رٹاتا ہوں کہ وہ بچوں کو یاد ہو جاتی ہے۔ یوں رفتہ رفتہ کافی گردانیں ان کو کتاب کے بغیر یاد کرا دیتا ہوں۔ پھر ’’ میزان‘‘ شروع کراتا ہوں اور ساری گردانیں بالترتیب یاد کراتا ہوں۔ ’’کتاب الصرف‘‘ بچوں کے لیے ابتدا میں مشکل ہے کیوں کہ وہ مسائلِ فن کی جامع کتاب ہے۔ اور ’’علم الصرف‘‘ نسبتاً آسان ہے مگر اس میں قواعد اشعار میں بیان کیے گئے ہیں جو ابتدا میں مناسب نہیں۔
اب میں نے اپنے طریقۂ تعلیم کے مطابق یہ رسالہ مرتب کیا ہے اس میں اس بات کی رعایت رکھی ہے کہ بچوں پر ابتدا ہی سے قواعد کا بہت زیادہ بوجھ نہ پڑے، نہ بہت زیادہ تمرینات دی ہیں۔ یہ سب باتیں حصۂ دوم میں آئیں گی۔ اس حصہ میں بہت ہی سادہ انداز میں ضروری قواعد سمجھا کر گردانیں دی گئی ہیں۔ اگر بچوں نے توجہ سے گردانیں مضبوط کر لیں تو بیڑا پار ہے۔ ان شاء اللہ اگلی منزل ان کے لیے بہت آسان ہو جائے گی۔
والسلام
سعید احمد عفی اللہ عنہ پالن پوری
خادم دارالعلوم دیوبند
۱۷ جمادی الاولیٰ ۱۴۷۱ھ
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔
پہلا سبق
علمِ صرف وہ علم ہے جس سے لفظوں کی گردان، صیغوں کی پہچان، اور ایک صیغہ سے دوسرا صیغہ بنانے کا طریقہ معلوم ہو۔
فائدہ اس علم کا یہ ہے کہ اس سے الفاظ کو صحیح پڑھنا آ جاتا ہے۔
چند ضروری اصطلاحات
ضمہ پیش، فتحہ زبر، اور کسرہ زیر کو کہتے ہیں۔
مضموم پیش والا حرف، مفتوح زبر والا حرف، اور مکسور زیر والا حرف ہے۔
تنوین دو زبر، دو زیر اور دو پیش کو کہتے ہیں۔ 1
حرکت زبر، زیر اور پیش کو کہتے ہیں۔
متحرک وہ حرف ہے جس پر کوئی حرکت ہو۔
سکون اور جزم حرکت نہ ہونے کو کہتے ہیں۔
ساکن وہ حرف ہے جس پر کوئی حرکت نہ ہو۔
تشدید: ایک جنس کے دو حرفوں کو ایک لکھنا اور دو پڑھنا۔ جیسے: رَبٌّ کی ب، اور حرف مشدد کی علامت کو بھی کہتے ہیں۔
مُشدَّد: تشدید والا حرف۔ جیسے: رَبٌّ کی ب۔
٭٭٭
دوسرا سبق
زمانہ وقت کو کہتے ہیں، اور زمانے تین ہیں۔
ماضی: گزرا ہوا زمانہ۔ حال: موجودہ زمانہ۔ مستقبل: 1 آیندہ زمانہ۔
فعل کام کو کہتے ہیں، اور فاعل کام کرنے والے کو کہتے ہیں۔
فعلِ ماضی وہ فعل ہے جو گزرا ہوا زمانہ بتائے۔ جیسے: ضَرَبَ (مارا اس نے) یعنی گزشتہ زمانہ میں۔
فعلِ مضارع وہ فعل ہے جو موجودہ یا آیندہ زمانہ بتائے۔ جیسے: یَضْرِبُ (فی الحال مارتا ہے وہ یا آیندہ مارے گا وہ)
فعلِ امر وہ فعل ہے جس کے ذریعہ کسی کام کا حکم دیا جائے۔ جیسے: اِضْرِبْ (مار تو)۔
فعلِ نہی وہ فعل ہے جس کے ذریعہ کسی کام سے روکا جائے۔ جیسے: لَا تَضْرِبْ (مت مار تو)۔
فعلِ معروف وہ فعل ہے جس کا فاعل (کرنے والا) معلوم ہو۔ جیسے: ضَرَبَ زَیْدٌ (زید نے مارا)۔
فعلِ مجہول وہ فعل ہے جس کا فاعل معلوم نہ ہو۔ جیسے: ضُرِبَ زَیْدٌ (زید مارا گیا)۔
فعلِ مثبت وہ فعل ہے جو کام کے ہونے کو بتائے۔ جیسے: ضَرَبَ (مارا اُس نے)۔
فعلِ منفی وہ فعل ہے جو کام کے نہ ہونے کو بتائے۔ جیسے: مَا ضَرَبَ (نہیں مارا اُس نے)۔
٭٭٭
تیسرا سبق
آدمی تین ہیں: غائب، حاضر، اور متکلم۔
غائب وہ شخص ہے جو بات کرتے وقت موجود نہ ہو۔
حاضر وہ شخص ہے جس سے بات کی جا رہی ہے، اس کو مخاطَب بھی کہتے ہیں۔
متکلم وہ شخص ہے جو بات کر رہا ہے۔
اور گنتی کے اعتبار سے بھی آدمی تین ہیں: واحد، تثنیہ، اور جمع۔
واحد ایک کو، تثنیہ دو کو، اور جمع دو سے زیادہ کو کہتے ہیں۔
اور جنس 1 کے اعتبار سے آدمی 2 دو طرح کے ہیں: مذکر اور مؤنث۔
مذکر مرد (نر) کو اور مؤنث عورت (مادہ) کو کہتے ہیں۔
ماضی اور مضارع کے چودہ صیغے ہوتے ہیں:
تین مذکر غائب کے لیے، تین مؤنث غائب کے لیے، تین مذکر حاضر کے لیے، تین مؤنث حاضر کے لیے، اور دو متکلم کے لیے۔
٭٭٭
چوتھا سبق
مذکر غائب کا پہلا صیغہ واحد کے لیے ہے، دوسرا تثنیہ کے لیے اور تیسرا جمع کے لیے۔ اسی طرح مؤنث غائب، مذکر حاضر اور مؤنث حاضر کے صیغوں کو سمجھو۔ اور متکلم کا پہلا صیغہ واحد مذکر اور واحد مؤنث دونوں کے لیے ہے، اور دوسرا صیغہ چار کے لیے ہے، یعنی تثنیہ مذکر، تثنیہ مؤنث، جمع مذکر اور جمع مؤنث کے لیے۔ سب صیغوں کے نام یہ ہیں:
۱۔ واحد مذکر غائب۔ ۲۔ تثنیہ مذکر غائب۔ ۳۔ جمع مذکر غائب۔ ۴۔ واحد مؤنث غائب۔ ۵۔ تثنیہ مؤنث غائب۔ ۶۔ جمع مؤنث غائب۔ ۷۔ واحد مذکر حاضر۔ ۸۔ تثنیہ مذکر حاضر۔ ۹۔ جمع مذکر حاضر۔ ۱۰۔ واحد مؤنث حاضر۔ ۱۱۔ تثنیہ مؤنث حاضر۔ ۱۲۔ جمع مؤنث حاضر۔ ۱۳۔ واحد متکلم (واحد مذکر متکلم اور واحد مؤنث متکلم کے لیے مشترک ہے)۔ ۱۴۔ جمع متکلم(تثنیہ مذکر متکلم، تثنیہ مؤنث متکلم، جمع مذکر متکلم اور جمع مؤنث متکلم کے لیے مشترک ہے)۔
قاعدہ: 1 ماضی کے آخر میں فتحہ، مضارع کے آخر میں ضمہ اور امر و نہی کے آخر میں جزم ہوتا ہے۔
صرفِ کبیر بڑی گردان کو کہتے ہیں جس میں چودہ صیغے ہوتے ہیں، جو آیندہ سبق میں آ رہی ہے۔
صرفِ صغیر چھوٹی گردان کو کہتے ہیں، جو ہر بڑی گردان کا پہلا صیغہ لے کر بنائی جاتی ہے۔ جیسے: نَصَرَ یَنْصُرُ نَصْرًا فَھُوَ نَاصِرٌ إلخ۔
یہ گردانیں حصہ دوم میں آئیں گی۔
٭٭٭
پانچواں سبق
گردان فعل ماضی مثبت معروف
گردان1 | ترجمہ | صیغہ | بحث | صیغہ کی علامت | ||||
َ فعَلَ | کیا اس ایک مرد نے | صیغہ واحد مذکر غائب | فعل ماضی مثبت معروف | علامت سے خالی | ||||
فَعَلَا | کیا ان دو مردوں نے | صیغہ تثنیہ مذکر غائب | فعل ماضی مثبت معروف | الف | ||||
فَعَلُوْا | کیا ان سب مردوں نے | صیغہ جمع مذکر غائب | فعل ماضی مثبت معروف | وا | ||||
فَعَلَتْ | کیا اس ایک عورت نے | صیغہ واحد مؤنث غائب | فعل ماضی مثبت معروف | تْ (ساکن) | ||||
فَعَلَتَا | کیا ان دو عورتوں نے | صیغہ تثنیہ مؤنث غائب | فعل ماضی مثبت معروف | تَا | ||||
فَعَلْنَ | کیا ان سب عورتوں نے | صیغہ جمع مؤنث غائب | فعل ماضی مثبت معروف | ن | ||||
فَعَلْتَ | کیا تو ایک مرد نے | صیغہ واحد مذکر حاضر | فعل ماضی مثبت معروف | تَ (مفتوح) | ||||
فَعَلْتُمَا2 | کیا تم دو مردوں نے | صیغہ تثنیہ مذکر حاضر | فعل ماضی مثبت معروف | تُمَا | ||||
فَعَلْتُمْ | کیا تم سب مردوں نے | صیغہ جمع مذکر حاضر | فعل ماضی مثبت معروف | تُمْ | ||||
فَعَلْتِ | کیا تو ایک عورت نے | صیغہ واحد مؤنث حاضر | فعل ماضی مثبت معروف | تِ(مکسور) | ||||
فَعَلْتُمَا3 | کیا تم دو عورتوں نے | صیغہ تثنیہ مؤنث حاضر | فعل ماضی مثبت معروف | تُمَا | ||||
فَعَلْتُنَّ | کیا تم سب عورتوں نے | صیغہ جمع مؤنث حاضر | فعل ماضی مثبت معروف | تُنَّ | ||||
فَعَلْتُ | کیا میں ایک مرد نے یا ایک عورت نے | صیغہ واحد متکلم | فعل ماضی مثبت معروف | تُ (مضموم) | ||||
فَعَلْنَا | کیا ہم دو مردوں نے یا دو عورتوں نے، یا سب مردوں نے یا سب عورتوں نے | صیغہ جمع متکلم | فعل ماضی مثبت معروف | نَا | ||||
٭٭٭
چھٹا سبق
ماضی میں عین کلمہ پر تینوں حرکتیں (زبر، زیر اور پیش) آ سکتی ہیں، اس لیے ماضی کے تین وزن ہیں۔ فَعَلَ، فَعِلَ اور فَعُلَ۔ جیسے: نَصَرَ، سَمِعَ اور کَرُمَ۔ ع پر زبر کی گردان آپ نے یاد کر لی اب زیر اور پیش کی گردانیں بھی یاد کر لو۔
ماضی مکسور العین کی گردان
فَعِلَ
فَعِلَا
فَعِلُوْا
فَعِلَتْ
فَعِلَتَا
فَعِلْنَ
فَعِلْتَ
فَعِلْتُمَا
فَعِلْتُمْ
فَعِلْتِ
فَعِلْتُمَا
فَعِلْتُنَّ
فَعِلْتُ
فَعِلْنَا
(ترجمہ اور صیغے وہی ماضی مفتوح العین والے ہیں۔)
ماضی مضموم العین کی گردان
فَعُلَ
فَعُلَا
فَعُلُوْا
فَعُلَتْ
فَعُلَتَا
فَعُلْنَ
فَعُلْتَ
فَعُلْتُمَا
فَعُلْتُمْ
فَعُلْتِ
فَعُلْتُمَا
فَعُلْتُنَّ
فَعُلْتُ
فَعُلْنَا
(ترجمہ اور صیغے وہی ہیں، صرف ع کے پیش کا خیال رکھ کر گردان کرو۔)
امثلۂ مشقیہ
عین کلمہ کی حرکت کا خیال رکھ کر نیچے لکھے ہوئے فعلوں کی گردانیں ترجمہ کے ساتھ کرو۔
فَعَلَ کی مثالیں: نَصَرَ (مدد کی اس ایک مرد نے)، فَتَحَ (کھولا اس ایک مرد نے)، ضَرَبَ (مارا اس ایک مرد نے)۔
فَعِلَ کی مثالیں: سَمِعَ (سنا اس ایک مرد نے)، شَرِبَ (پیا اس ایک مرد نے)، عَلِمَ (جانا اس ایک مرد نے)۔
فَعُلَ کی مثالیں: کَرُمَ (بزرگ ہوا وہ ایک مرد)، کَثُرَ (زیادہ ہوا وہ ایک مرد)، قَرُبَ (نزدیک ہوا وہ ایک مرد)۔
٭٭٭
ساتواں سبق
ماضی مجہول بنانے کا قاعدہ: ماضی معروف کے صیغۂ واحد مذکر غائب کے آخری حرف کو اس کے حال پر چھوڑو، اور آخر سے پہلے والے حرف کو زیر دو، اگر اس پر زیر نہ ہو، اور باقی جو بھی متحرک حرف ہو اس کو پیش دو، ماضی مجہول بن جائے گا۔ جیسے: ضَرَبَ سے ضُرِبَ اور سَمِعَ سے سُمِعَ۔
گردان فعل ماضی مثبت مجہول
فُعِلَ1 (کیا گیا وہ ایک مرد)
فُعِلاَ (کیے گئے وہ دو مرد)
فُعِلُوْا (کیے گئے وہ سب مرد)
فُعِلَتْ (کی گئی وہ ایک عورت)
فُعِلَتَا (کی گئیں وہ دو عورتیں)
فُعِلْنَ (کی گئیں وہ سب عورتیں)
فُعِلْتَ (کیا گیا تو ایک مرد)
فُعِلْتُمَا (کیے گئے تم دو مرد)
فُعِلْتُمْ (کیے گئے تم سب مرد)
فُعِلْتِ (کی گئی تو ایک عورت)
فُعِلْتُمَا(کی گئیں تم دو عورتیں)
فُعِلْتُنَّ(کی گئیں تم سب عورتیں)
فُعِلْتُ (کیا گیا میں ایک مرد یا ایک عورت)
فُعِلْنَا (کیے گئے ہم دو مرد یا دو عورتیں، یا سب مرد یا سب عورتیں)
مشق کرو
نیچے لکھے ہوئے فعلوں کو مجہول بنا کر گردان کرو۔
نَصَرَ (مدد کی اس ایک مرد نے)، ضَرَبَ (مارا اس ایک مرد نے)، سَمِعَ (سنا اس ایک مرد نے)، فَتَحَ (کھولا اس ایک مرد نے)، کَتَبَ (لکھا اس ایک مرد نے)، أَکَلَ (کھایا اس ایک مرد نے)۔
٭٭٭
آٹھواں سبق
ماضی منفی بنانے کا قاعدہ: ماضی مثبت پر مَا بڑھانے سے ماضی منفی بن جاتا ہے۔ یہ مَا لفظوں میں کچھ عمل نہیں کرتا صرف معنیٰ میں عمل کرتا ہے۔ یعنی فعل مثبت کو منفی بناتا ہے۔ گردان یہ ہے:
گردان فعل ماضی منفی معروف
مَا فَعَلَ
(نہیں کیا اس ایک مرد نے)
مَا فَعَلاَ
(نہیں کیا ان دو مردوں نے)
مَا فَعَلُوْا
(نہیں کیا ان سب مردوں نے)
مَا فَعَلَتْ
(نہیں کیا اس ایک عورت نے)
مَا فَعَلَتَا
(نہیں کیا ان دو عورتوں نے)
مَا فَعَلْنَ
(نہیں کیا ان سب عورتوں نے)
مَا فَعَلْتَ
(نہیں کیا تو ایک مرد نے)
مَا فَعَلْتُمَا
(نہیں کیا تم دو مردوں نے)
مَا فَعَلْتُمْ
(نہیں کیا تم سب مردوں نے)
مَا فَعَلْتِ
(نہیں کیا تو ایک عورت نے)
مَا فَعَلْتُمَا
(نہیں کیا تم دو عورتوں نے)
مَا فَعَلْتُنَّ
(نہیں کیا تم سب عورتوں نے)
مَا فَعَلْتُ
(نہیں کیا میں ایک مرد یا ایک عورت نے)
مَا فَعَلْنَا (نہیں کیا ہم دو مردوں نے یا دو عورتوں نے، یا سب مردوں نے یا سب عورتوں نے)
گردان فعل ماضی منفی مجہول
مَا فُعِلَ
(نہیں کیا گیا وہ ایک مرد)
مَا فُعِلَا
(نہیں کیے گئے وہ دو مرد)
مَا فُعِلُوْا
(نہیں کیے گئے وہ سب مرد)
مَا فُعِلَتْ
(نہیں کی گئی وہ ایک عورت)
مَا فُعِلَتَا
(نہیں کی گئیں وہ دو عورتیں)
مَا فُعِلْنَ
(نہیں کی گئیں وہ سب عورتیں)
مَا فُعِلْتَ
(نہیں کیا گیا تو ایک مرد)
مَا فُعِلْتُمَا
(نہیں کیے گئے تم دو مرد)
مَا فُعِلْتُمْ
(نہیں کیے گئے تم سب مرد)
مَا فُعِلْتِ
(نہیں کی گئی تو ایک عورت)
مَا فُعِلْتُمَا
(نہیں کی گئیں تم دو عورتیں)
مَا فُعِلْتُنَّ
(نہیں کی گئیں تم سب عورتیں)
مَا فُعِلْتُ
(نہیں کیا گیا میں ایک مرد یا ایک عورت)
مَا فُعِلْنَا (نہیں کیے گئے ہم دو مرد یا دو عورتیں، یا سب مرد یا سب عورتیں)
مشق کرو
نیچے لکھے ہوئے فعلوں کو ماضی منفی معروف و مجہول بنا کر گردان کرو۔
نَصَرَ
ضَرَبَ
فَتَحَ
سَمِعَ
أَکَلَ
کَتَبَ
ایک گردان یہ بھی یاد کرو
کَانَ (تھا وہ ایک مرد)
کَانَا (تھے وہ دو مرد)
کَانُوْا (تھے وہ سب مرد)
کَانَتْ (تھی وہ ایک عورت)
کَانَتَا (تھیں وہ دو عورتیں)
کُنَّ (تھیں وہ سب عورتیں)
کُنْتَ (تھا تو ایک مرد)
کُنْتُمَا (تھے تم دو مرد)
کُنْتُمْ (تھے تم سب مرد)
کُنْتِ (تھی تو ایک عورت)
کُنْتُمَا (تھیں تم دو عورتیں)
کُنْتُنَّ (تھیں تم سب عورتیں)
کُنْتُ (تھا میں ایک مرد یا ایک عورت)
کُنَّا (تھے ہم دو مرد یا دو عورتیں، یا سب مرد یا سب عورتیں)
٭٭٭
نواں سبق
گردان 1 فعل مضارع مثبت معروف
گردان | ترجمہ | صیغہ | بحث | علامت شروع میں | علامت آخر میں |
یَفْعَلُ | کرتا ہے یا کرے گا وہ ایک مرد | صیغہ واحد مذکر غائب | فعل مضارع مثبت معروف | ی | خالی |
یَفْعَلَان۔ ِ | کرتے ہیں یا کریں گے وہ دو مرد | صیغہ تثنیہ مذکر غائب | فعل مضارع مثبت معروف | ی | ان |
یَفْعَلُوْنَ | کرتے ہیں یا کریں گے وہ سب مرد،صیغہ جمع مذکر غائب | فعل مضارع مثبت معروف | ی | ون | تَفْعَلُ 2 |
کرتی ہے یا کرے گی وہ ایک عورت | صیغہ واحد مؤنث غائب | فعل مضارع مثبت معروف | ت | خالی | تَفْعَلَان۔ ِ 3 |
کرتی ہیں یا کریں گی وہ دو عورتیں | صیغہ تثنیہ مؤنث غائب | فعل مضارع مثبت معروف | ت | ان | یَفْعَلْنَ |
کرتی ہیں یا کریں گی وہ سب عورتیں | صیغہ جمع مؤنث غائب | فعل مضارع مثبت معروف | ی | ن | تَفْعَلُ |
کرتا ہے یا کرے گا توایک مرد | صیغہ واحد مذکر حاضر | فعل مضارع مثبت معروف | ت | خالی | تَفْعَلَان۔ ِ |
کرتے ہو یا کرو گے تم دو مرد | صیغہ تثنیہ مذکر حاضر | فعل مضارع مثبت معروف | ت | ان | تَفْعَلُوْنَ |
کرتے ہو یا کرو گے تم سب مرد | صیغہ جمع مذکر حاضر | فعل مضارع مثبت معروف | ت | ون | تَفْعَلِیْنَ |
کرتی ہے یا کرے گی تو ایک عورت | صیغہ واحد مؤنث حاضر | فعل مضارع مثبت معروف | ت | ین | تَفْعَلَان۔ ِ |
کرتی ہو یا کرو گی تم دو عورتیں | صیغہ تثنیہ مؤنث حاضر | فعل مضارع مثبت معروف | ت | ان | تَفْعَلْنَ |
کرتی ہو یا کرو گی تم سب عورتیں | صیغہ جمع مؤنث حاضر | فعل مضارع مثبت معروف | ت | ن | أَفْعَلُ |
کرتا ہوں یا کروں گا میں | ایک مرد یا ایک عورت | صیغہ واحد متکلم | فعل مضارع مثبت معروف | أ | خالی |
نَفْعَلُ | کرتے ہیں یا کریں گے ہم دو مرد یا دو عورتیں، یا ہم سب مرد یا سب عورتیں | صیغہ جمع متکلم | فعل مضارع مثبت معروف | ن | خالی |
٭٭٭
دسواں سبق
فعلِ مضارع بنانے کا قاعدہ: 1 ماضی معروف کے شروع میں علامت مضارع لگاؤ اور پانچ صیغوں کے آخر میں پیش دو، اور سات صیغوں کے آخر میں نونِ اعرابی لگاؤ، اور دو صیغوں کے آخر میں جمع مؤنث کا جو نون ماضی میں تھا اس کو باقی رکھو تو مضارع معروف کے تمام صیغے بن جائیں گے۔
علامت مضارع چار ہیں۔ ی، ت، أ،ن جن کا مجموعہ أَتَیْنَ ہے۔
ی چار صیغوں میں لگتی ہے وہ یہ ہیں: واحد مذکر غائب، تثنیہ مذکر غائب، جمع مذکر غائب اور جمع مؤنث غائب۔
ت آٹھ صیغوں میں لگتی ہے، وہ یہ ہیں: واحد مؤنث غائب، تثنیہ مؤنث غائب اور چھ صیغے حاضر کے۔
أ صرف واحد متکلم میں لگتا ہے۔
ن صرف جمع متکلم میں لگتا ہے۔
وہ پانچ صیغے جن کے آخر میں پیش آتا ہے یہ ہیں: ۱۔ واحد مذکر غائب۔ ۲۔ واحد مؤنث غائب۔ ۳۔ واحد مذکر حاضر۔ ۴۔ واحد متکلم۔ اور ۵۔ جمع متکلم۔
وہ سات صیغے جن کے آخر میں نونِ اعرابی 2 آتا ہے۔ یہ ہیں: چار صیغے تثنیہ کے ان میں نون مکسور ہوتا ہے، اور دو صیغے جمع مذکر غائب و حاضر کے، اور واحد مؤنث حاضر میں نون مفتوح ہوتا ہے۔
وہ دو صیغے جن میں نون جمع مؤنث (نونِ فاعلی) 1 باقی رہتا ہے یہ ہیں: جمع مؤنث غائب اور جمع مؤنث حاضر۔
٭٭٭
گیارہواں سبق
مضارع مجہول بنانے کا قاعدہ: علامتِ مضارع کو پیش دوا گر اس پر پیش نہ ہو 2 اور آخر سے پہلے والے حرف کو زبر دو اگر اس پر زبر نہ ہو3 اور باقی حروف کو ان کے حال پر چھوڑ دو، مضارع مجہول بن جائے گا۔
گردان فعلِ مضارع مثبت مجہول
یُفْعَل4
یُفْعَلَان۔ ِ
یُفْعَلُوْنَ
تُفْعَلُ
تُفْعَلَان۔ ِ
یُفْعَلْنَ
تُفْعَلُ
تُفْعَلَان۔ ِ
تُفْعَلُوْنَ
تُفْعَلِیْنَ
تُفْعَلَان۔ ِ
تُفْعَلْنَ
أُفْعَلُ
نُفْعَلُ
مضارع منفی بنانے کا قاعدہ مضارع مثبت پر لَا بڑھانے سے مضارع منفی بنتا ہے۔ یہ لَا لفظوں میں کچھ عمل نہیں کرتا صرف معنی میں عمل کرتا ہے یعنی مثبت کو منفی بناتا ہے۔
گردان فعل مضارع منفی معروف
لَا یَفْعَلُ5
لَا یَفْعَلَان۔ ِ
لَا یَفْعَلُوْنَ
لَا تَفْعَلُ
لَا تَفْعَلَان۔ ِ
لَا یَفْعَلْنَ
لَا تَفْعَلُ
لَا تَفْعَلَان۔ ِ
لَا تَفْعَلُوْنَ
لَا تَفْعَلِیْنَ
لَا تَفْعَلَان۔ ِ
لَا تَفْعَلْنَ
لَا أَفْعَلُ
لَا نَفْعَلُ
گردان فعلِ مضارع منفی مجہول
لَا یُفْعَلُ 1
لَا یُفْعَلَان۔ ِ
لَا یُفْعَلُوْنَ
لَا تُفْعَلُ
لَا تُفْعَلَان۔ ِ
لَا یُفْعَلْنَ
لَا تُفْعَلُ
لَا تُفْعَلَان۔ ِ
لَا تُفْعَلُوْنَ
لَا تُفْعَلِیْنَ
لَا تُفْعَلَان۔ ِ
لَا تُفْعَلْنَ
لَا أُفْعَلُ
لَا نُفْعَلُ
قاعدہ: مضارع کےع کلمہ پر بھی ماضی کی طرح تینوں حرکتیں آتی ہیں۔ جیسے: یَضْرِبُ، یَسْمَعُ، یَنْصُرُ۔ لہٰذا یہ گردانیں بھی پڑھو۔
۱۔ یَفْعِلُ، یَفْعِلَان۔ ِ، یَفْعِلُوْنَ آخر تکع کے زیر کا خیال رکھ کر پڑھو۔
۲۔ یَفْعُلُ، یَفْعُلَان۔ ِ یَفْعُلُوْنَ آخر تکع کے پیش کا خیال رکھ کر پڑھو۔
مشق کرو
نیچے لکھے ہوئے افعال کی مضارع کی چاروں گردانیں کرو۔
یَضْرِبُ
یَنْصُرُ
یَسْمَعُ
یَفْتَحُ
یَأْکُلُ
یَکْتُبُ
٭٭٭
بارہواں سبق
نفی تاکید بہ2 لَنْ بنانے کا قاعدہ: مضارع مثبت کو منفی بنانے کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اس پر لَنْ بڑھایا جائے تو مضارع منفی بن جائے گا۔ لَنْ لفظوں میں بھی تبدیلی کرتا ہے اور معنیٰ میں بھی۔
لفظوں میں تبدیلی: لَنْ مضارع کے اُن پانچ صیغوں کو نصب دیتا ہے جن پر پیش ہوتا ہے، اور سات صیغوں سے نون اعرابی گراتا ہے اور دو صیغوں میں کچھ عمل نہیں کرتا۔
معنیٰ میں تبدیلی: لَنْ مضارع مثبت کو مستقبل منفی کے معنیٰ میں کرتا ہے یعنی اب اس میں حال کے معنیٰ نہیں رہتے، اور لَنْ نفی میں تاکید بھی پیدا کرتا ہے۔
گردان نفی تاکید بہ لَنْ در فعلِ مضارع معروف
لَنْ یَّفْعَلَ1
لَنْ یَّفْعَلَا
لَنْ یَّفْعَلُوْا
لَنْ تَفْعَلَ
لَنْ تَفْعَلَا
لَنْ یَّفْعَلْنَ
لَنْ تَفْعَلَ
لَنْ تَفْعَلَا
لَنْ تَفْعَلُوْا
لَنْ تَفْعَلِی۔ ْ
لَنْ تَفْعَلَا
لَنْ تَفْعَلْنَ
لَنْ أَفْعَلَ
لَنْ نَفْعَلَ
گردان نفی تاکید بہ لَنْ در فعلِ مضارع مجہول
لَنْ یُّفْعَلَ2
لَنْ یُّفْعَلَا
لَنْ یُّفْعَلُوْا
لَنْ تُفْعَلَ
لَنْ تُفْعَلَا
لَنْ یُّفْعَلْنَ
لَنْ تُفْعَلَ
لَنْ تُفْعَلَا
لَنْ تُفْعَلُوْا
لَنْ تُفْعَلِی۔ ْ
لَنْ تُفْعَلَا
لَنْ تُفْعَلْنَ
لَنْ أُفْعَلَ
لَنْ نُفْعَلَ
٭٭٭
تیرہواں سبق
نفی جحدبہ لَمْ بنانے کا قاعدہ: مضارع مثبت کو منفی بنانے کا تیسرا طریقہ یہ ہے کہ اس پر لَمْ بڑھایا جائے تو مضارع منفی بن جائے گا۔ لَمْ لفظوں میں بھی تبدیلی کرتا ہے اور معنیٰ میں بھی۔
لفظوں میں تبدیلی: لمْ مضارع کے ان پانچ صیغوں کو جزم دیتا ہے جن پر پیش ہوتا ہے، اگر لام کلمہ حرف علت 3 نہ ہو، اور اگر لام کلمہ حرف علت ہو تو اس کو گراتا ہے، 4 اور سات صیغوں سے نونِ اعرابی گراتا ہے، اور دو صیغوں میں کچھ عمل نہیں کرتا۔
معنی میں تبدیلی: لَمْ مضارع مثبت کو ماضی منفی کے معنیٰ میں کرتا ہے، اب اس میں حال اور استقبال کے معنیٰ نہیں رہتے بلکہ گزشتہ زمانہ میں کام کی نفی ہوتی ہے۔
گردان نفی جحد بہ لَمْ در فعل مضارع معروف
لَمْ یَفْعَلْ 5
لَمْ یَفْعَلَا
لَمْ یَفْعَلُوْا
لَمْ تَفْعَلْ
لَمْ تَفْعَلَا
لَمْ یَفْعَلْنَ
لَمْ تَفْعَلْ
لَمْ تَفْعَلَا
لَمْ تَفْعَلُوْا
لَمْ تَفْعَلِی۔ ْ
لَمْ تَفْعَلَا
لَمْ تَفْعَلْنَ
لَمْ أَفْعَلْ
لَنْ نَفْعَلْ
گردان نفی جحد بہ لَمْ در فعل مضارع مجہول
لَمْ یُفْعَلْ1
لَمْ یُفْعَلَا
لَمْ یُفْعَلُوْا
لَمْ تُفْعَلْ
لَمْ تُفْعَلَا
لَمْ یُفْعَلْنَ
لَمْ تُفْعَلْ
لَمْ تُفْعَلَا
لَمْ تُفْعَلُوْا
لَمْ تُفْعَلِی۔ ْ
لَمْ تُفْعَلَا
لَمْ تُفْعَلْنَ
لَمْ أُفْعَلْ
لَنْ نُفْعَلْ
٭٭٭
چودہواں سبق
لام تاکید با نون تاکید ثقیلہ و خفیفہ مضارع کے معنیٰ میں تاکید پیدا کرنے کے لیے شروع میں لام تاکید مفتوح اور آخر میں نون تاکید ثقیلہ 2 لگاؤ۔ جیسے: لَیَفْعَلَنَّ (ضرور بالضرور کرے گا وہ ایک مرد)۔ یا شروع میں لام تاکید مفتوح اور آخر میں نون تاکید خفیفہ 3 لگاؤ۔ جیسے: لَیَفْعَلَنْ (ضرور بالضرور کرے گا وہ ایک مرد)۔
نون تاکید ثقیلہ سب صیغوں میں لگتا ہے، اور نون تاکید خفیفہ صرف آٹھ صیغوں میں لگتا ہے۔ تثنیہ کے چار صیغوں میں اور جمع مؤنث غائب اور جمع مؤنث حاضر میں نہیں لگتا۔ اور یہ دونوں نون مضارع کو مستقبل کے معنیٰ کے ساتھ خاص کر دیتے ہیں۔
گردان لام تاکید بانون تاکید ثقیلہ در فعلِ مضارع معروف
لَیَفْعَلَنَّ4
لَیَفْعَلَانّ۔ ِ
لَیَفْعَلُنَّ
لَتَفْعَلَنَّ
لَتَفْعَلَانّ۔ ِ
لَیَفْعَلْنَانّ۔ ِ
لَتَفْعَلَنَّ
لَتَفْعَلَانّ۔ ِ
لَتَفْعَلُنَّ
لَتَفْعَلِنَّ
لَتَفْعَلَانّ۔ ِ
لَتَفْعَلْنَانّ۔ ِ
لَأَفْعَلَنَّ
لَنَفْعَلَنَّ
گردان لام تاکید با نون تاکید ثقیلہ در فعلِ مضارع مجہول
لَیُفْعَلَنَّ5
لَیُفْعَلَانّ۔ ِ
لَیُفْعَلُنَّ
لَتُفْعَلَنَّ
لَتُفْعَلَانّ۔ ِ
لَیُفْعَلْنَانّ۔ ِ
لَتُفْعَلَنَّ
لَتُفْعَلَانّ۔ ِ
لَتُفْعَلُنَّ
لَتُفْعَلِنَّ
لَتُفْعَلَانّ۔ ِ
لَتُفْعَلْنَانّ۔ ِ
لَأُفْعَلَنَّ
لَنُفْعَلَنَّ
گردان لام تاکید با نون تاکید خفیفہ در فعلِ مضارع معروف
لَیَفْعَلَنْ
ضرور بالضرور کرے گا وہ ایک مرد
صیغہ واحد مذکر غائب
لَیَفْعَلُنْ
ضرور بالضرور کریں گے وہ سب مرد
صیغہ جمع مذکر غائب
لَتَفْعَلَنْ1
ضرور بالضرور کرے گی وہ ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث غائب
لَتَفْعَلَنْ
ضرور بالضرور کرے گا تو ایک مرد
صیغہ واحد مذکر حاضر
لَتَفْعَلُنْ
ضرور بالضرور کرو گے تم سب مرد
صیغہ جمع مذکر حاضر
لَتَفْعَلِنْ
ضرور بالضرور کرے گی تو ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث حاضر
لَأَ فْعَلَنْ
ضرور بالضرور کروں گا میں ایک مرد یا ایک عورت
صیغہ واحد متکلم
لَنَفْعَلَنْ
ضرور بالضرور کریں گے ہم دو مرد یا دو عورتیں، یا ہم سب مرد یا سب عورتیں
صیغہ جمع متکلم
گردان لام تاکید با نون تاکید خفیفہ در فعلِ مضارع مجہول
لَیُفْعَلَنْ2
لَیُفْعَلُنْ
لَتُفْعَلَنْ
لَتُفْعَلَنْ
لَتُفْعَلُنْ
لَتُفْعَلِنْ
لَأُفْعَلَنْ
لَنُفْعَلَنْ
٭٭٭
پندرہواں سبق
گردان امر حاضر معروف
إ۔ ِفْعَلْ
کر تو ایک مرد
صیغہ واحد مذکر حاضر
إ۔ ِفْعَلَا 3
کرو تم دو مرد
صیغہ تثنیہ مذکر حاضر
إ۔ ِفْعَلُوْا
کرو تم سب مرد
صیغہ جمع مذکر حاضر
إ۔ ِفْعَلِی۔ ْ
کر تو ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث حاضر
إ۔ ِفْعَلَا
کرو تم دو عورتیں
صیغہ تثنیہ مؤنث حاضر
إ۔ ِفْعَلْنَ
کرو تم سب عورتیں
صیغہ جمع مؤنث حاضر
امر حاضر معروف بنانے کا قاعدہ: مضارع کے صیغہ واحد مذکر حاضر سے علامت مضارع کو دور کرو، پھر دیکھو بعد والا حرف ساکن ہے یا متحرک اگر متحرک ہو تو کچھ نہ بڑھاؤ، اور اگر ساکن ہو تو عین کلمہ کی حرکت دیکھو، اس پر فتحہ یا کسرہ ہو تو شروع میں ہمزہ وصل مکسور بڑھاؤ، اور ضمہ ہو تو ہمزہ وصل مضموم بڑھاؤ، اور آخر میں اگر حرفِ علت ہو تو اس کو گرا دو، ورنہ آخر کو ساکن کر دو۔ جیسے: تَضْرِبُ سے اِضْرِبْ، تَسْمَعُ سے اِسْمَعْ، تَنْصُرُ سے اُنْصُرْ، تَعِدُ سے عِدْ، تَرْمِی۔ ْ سے اِرْمِ، تَخْشیٰ سے اِخْشَ اور تَدْعُوْ سے اُدْعُ۔
قاعدہ: امر میں نونِ اعرابی گر جاتا ہے اور نون جمع مؤنث (نونِ فاعلی) باقی رہتا ہے۔
قاعدہ: ہمزۂ وصل وہ الف ہے جو درمیانِ کلام میں نہ پڑھا جائے۔ البتہ لکھا جائے۔ جیسے: فَاطْلُبْ۔
نوٹ: امر حاضر معروف کے صرف چھ صیغے آتے ہیں اور یہی اصل امر ہے۔
٭٭٭
سولہواں سبق
امر حاضر مجہول اور امر غائب و متکلم معروف و مجہول: امر حاضر مجہول، امر غائب و متکلم معروف اور مجہول کی گردانیں الگ نہیں ہیں۔ مضارع کی گردانیں ہی ان کی گردانیں ہیں بس اتنی تبدیلی کر لی جاتی ہے کہ مضارع کے شروع میں لامِ امر مکسور بڑھایا جاتا ہے اور آخر میں وہ عمل کیا جاتا ہے جو نفی حجدبہ لَمْ کی گردان میں کیا جاتا ہے، یعنی اگر آخر میں حرفِ علت ہو تو اس کو گرا دیا جاتا ہے ورنہ آخری حرف کو جزم دیا جاتا ہے اور نونِ اعرابی کو بھی گرادیا جاتا ہے اور نونِ فاعلی باقی رہتا ہے۔
گردان امر حاضر مجہول
لِتُفْعَلْ1
لِتُفْعَلَا
لِتُفْعَلُوْا
لِتُفْعَلِی۔ ْ
لِتُفْعَلَا
لِتُفْعَلْنَ
گردان امر غائب و متکلم معروف
لِیَفْعَلْ2
لِیَفْعَلَا
لِیَفْعَلُوْا
لِتَفْعَلْ
لِتَفْعَلَا
لَیَفْعَلْنَ
لِأَفْعَلْ
لِنَفْعَلْ
گردان امر غائب و متکلم مجہول
لِیُفْعَلْ3
لِیُفْعَلَا
لِیُفْعَلُوْا
لِتُفْعَلْ
لِتُفْعَلَا
لَیُفْعَلْنَ
لِأُفْعَلْ
لِنُفْعَلْ
٭٭٭
سترہواں سبق
امر کے معنیٰ میں تاکید پیدا کرنے کے لیے اس کے آخر میں بھی نون تاکید ثقیلہ اور خفیفہ لگاتے ہیں، مگر شروع میں لام تاکید مفتوح نہیں لگاتے کیوں کہ امر کے شروع میں لام امر مکسور4 پہلے سے لگا ہوا ہے اور دو حرف جمع نہیں ہو سکتے اور امر حاضر معروف دونوں لاموں سے خالی ہوتا ہے۔
گردان امر حاضر معروف بانون تاکید ثقیلہ
اِفْعَلَنَّ 5
اِفْعَلَانّ۔ ِ
اِفْعَلُنَّ
اِفْعَلِنَّ
اِفْعَلَانّ۔ ِ
اِفْعَلْنَانّ۔ ِ
گردان امر حاضر مجہول بانون تاکید ثقیلہ
لِتُفْعَلَنَّ 6
لِتُفْعَلَانّ۔ ِ
لِتُفْعَلُنَّ
لَتُفْعَلِنَّ
لِتُفْعَلَانّ۔ ِ
لِتُفْعَلْنَانّ۔ ِ
گردان امر غائب و متکلم معروف بانون تاکید ثقیلہ
لِیَفْعَلَنَّ7
لِیَفْعَلَانّ۔ ِ
لِیَفْعَلُنَّ
لِتَفْعَلَنَّ
لِتَفْعَلَانّ۔ ِ
لِیَفْعَلْنَانّ۔ ِ
لِأَ فْعَلَنَّ
لِنَفْعَلَنَّ
گردان امر غائب و متکلم مجہول با نون تاکید ثقیلہ
لِیُفْعَلَنَّ1
لِیُفْعَلَانّ۔ ِ
لِیُفْعَلُنَّ
لِتُفْعَلَنَّ
لِتُفْعَلَانّ۔ ِ
لِیُفْعَلْنَانّ۔ ِ
لِأُ فْعَلَنَّ
لِنُفْعَلَنَّ
گردان امر حاضر معروف با نون تاکید خفیفہ
اِفْعَلَنْ
ضرور بالضرور کر تو ایک مرد
صیغہ واحد مذکر حاضر
اِفْعَلُنْ
ضرور بالضرور کرو تم سب مرد
صیغہ جمع مذکر حاضر
اِفْعَلِنْ
ضرور بالضرور کر تو ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث حاضر
گردان امر حاضر مجہول با نون تاکید خفیفہ
لِتُفْعَلَنْ
چاہیے کہ ضرور کیا جائے تو ایک مرد
لِتُفْعَلُنْ
چاہیے کہ ضرور کیے جاؤ تم سب مرد
لِتُفْعَلِنْ
چاہیے کہ ضرور کی جائے تو ایک عورت
گردان امر غائب و متکلم معروف بانون تاکید خفیفہ
لِیَفْعَلَنْ
چاہیے کہ ضرور کرے وہ ایک مرد
صیغہ واحد مذکر غائب
لِیَفْعَلُنْ
چاہیے کہ ضرور کریں وہ سب مرد
صیغہ جمع مذکر غائب
لِتَفْعَلَنْ
چاہیے کہ ضرور کرے وہ ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث غائب
لِأَفْعَلَنْ
چاہیے کہ ضرور کروں میں الخ
صیغہ واحد متکلم
لِنَفْعَلَنْ
چاہیے کہ ضرور کریں ہم دو مرد الخ
صیغہ جمع متکلم
گردان امر غائب و متکلم مجہول بانون تاکید خفیفہ
لِیُفْعَلَنْ 2
لِیُفْعَلُنْ
لِتُفْعَلَنْ
لِأُفْعَلَنْ
لِنُفْعَلَنْ
٭٭٭
اٹھارہواں سبق
فعل نہی کی گردانیں بھی الگ نہیں ہیں۔ مضارع کی گردانیں ہی اس کی گردانیں ہیں۔ بس اتنی تبدیلی کر لی جاتی ہے کہ مضارع کے شروع میں لائے نہی بڑھایا جاتا ہے اور آخر میں وہی نفی جحد بہ لَمْ والا عمل کیا جاتا ہے۔
اور مضارع منفی اور فعلِ نہی میں یہ فرق ہے کہ مضارع منفی کے آخر میں پیش ہوتا ہے اور نونِ اعرابی اور حرف علت باقی رہتے ہیں، اور نہی کے آخر میں جزم ہوتا ہے اور نونِ اعرابی اور حرفِ علت گر جاتے ہیں۔
اور نون تاکید ثقیلہ اور خفیفہ جس طرح مضارع میں لگتے ہیں نہی میں بھی لگتے ہیں۔ مگر شروع میں لام تاکید نہیں آتا کیوں کہ نہی کے شروع میں پہلے سے لائے نہی لگا ہوا ہوتا ہے اور دو حرف جمع نہیں ہوتے۔
گردان 1 فعل نہی معروف
لَا یَفْعَلْ
نہ کرے وہ ایک مرد
صیغہ واحد مذکر غائب
لَا یَفْعَلَا
نہ کریں وہ دو مرد
صیغہ تثنیہ مذکر غائب
لَا یَفْعَلُوْا
نہ کریں وہ سب مرد
صیغہ جمع مذکر غائب
لَا تَفْعَلْ
نہ کرے وہ ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث غائب
لَا تَفْعَلَا
نہ کریں وہ دو عورتیں
صیغہ تثنیہ مؤنث غائب
لَا یَفْعَلْنَ
نہ کریں وہ سب عورتیں
صیغہ جمع مؤنث غائب
لَا تَفْعَلْ
نہ کر تو ایک مرد
صیغہ واحد مذکر حاضر
لَا تَفْعَلَا
نہ کرو تم دو مرد
صیغہ تثنیہ مذکر حاضر
لَا تَفْعَلُوْا
نہ کرو تم سب مرد
صیغہ جمع مذکر حاضر
لَا تَفْعَلِی۔ ْ
نہ کر تو ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث حاضر
لَا تَفْعَلَا
نہ کرو تم دو عورتیں
صیغہ تثنیہ مؤنث حاضر
لَا تَفْعَلْنَ
نہ کرو تم سب عورتیں
صیغہ جمع مؤنث حاضر
لَا أَفْعَلْ
نہ کروں میں ایک مرد یا ایک عورت
صیغہ واحد متکلم
لَا نَفْعَلْ
نہ کریں ہم دو مرد یا دو عورتیں، یا سب مرد یا سب عورتیں
صیغہ جمع متکلم
گردان فعل نہی مجہول
لَا یُفْعَلْ1
لَا یُفْعَلَا
لَا یُفْعَلُوْا
لَا تُفْعَلْ
لَا تُفْعَلَا
لَا یُفْعَلْنَ
لَا تُفْعَلْ2
لَا تُفْعَلَا
لَا تُفْعَلُوْا
لَا تُفْعَلِی۔ ْ
لَا تُفْعَلَ
لَا تُفْعَلْنَ
لَا أُفْعَلْ
لَا نُفْعَلْ
گردان فعل نہی معروف بانون ثقیلہ
لَا یَفْعَلَنَّ3
لَا یَفْعَلَانّ۔ ِ
لَا یَفْعَلُنَّ
لَا تَفْعَلَنَّ
لَا تَفْعَلَانّ۔ ِ
لَا یَفْعَلْنَانّ۔ ِ
لَا تَفْعَلَنَّ4
لَا تَفْعَلَانّ۔ ِ
لَا تَفْعَلُنَّ
لَا تَفْعَلِنَّ
لَا تَفْعَلَانّ۔ ِ
لَا تَفْعَلْنَانّ۔ ِ
لَا أَفْعَلَنَّ
لَا نَفْعَلَنَّ
گردان فعل نہی مجہول بانون ثقیلہ
لَا یُفْعَلَنَّ5
لَا یُفْعَلَانّ۔ ِ
لَا یُفْعَلُنَّ
لَا تُفْعَلَنَّ
لَا تُفْعَلَانّ۔ ِ
لَا یُفْعَلْنَانّ۔ ِ
لَا تُفْعَلَنَّ
لَا تُفْعَلَانّ۔ ِ
لَا تُفْعَلُنَّ
لَا تُفْعَلِنَّ
لَا تُفْعَلَانّ۔ ِ
لَا تُفْعَلْنَانّ۔ ِ
لَا أُفْعَلَنَّ
لَا نُفْعَلَنَّ
گردان فعل نہی معروف با نون خفیفہ
لَا یَفْعَلَنْ
ہرگز نہ کرے وہ ایک مرد
صیغہ واحد مذکر غائب
لَا یَفْعَلُنْ
ہرگز نہ کریں وہ سب مرد
صیغہ جمع مذکر غائب
لَا تَفْعَلَنْ
ہرگز نہ کرے وہ ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث غائب
لَا تَفْعَلَنْ
ہرگز نہ کر تو ایک مرد
صیغہ واحد مذکر حاضر
لَا تَفْعَلُنْ
ہرگز نہ کرو تم سب مرد
صیغہ جمع مذکر حاضر
لَا تَفْعَلِنْ
ہرگز نہ کر تو ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث حاضر
لَا أَفْعَلَنْ
ہرگز نہ کروں میں ایک مرد الخ
صیغہ واحد متکلم
لَا نَفْعَلَنْ
ہرگز نہ کریں ہم دو مرد الخ
صیغہ جمع متکلم
گردان فعل نہی مجہول بانون خفیفہ
لَا یُفْعَلَنْ1
لَا یُفْعَلُنْ
لَا تُفْعَلَنْ
لَا تُفْعَلَنْ
لَا تُفْعَلُنْ
لَا تُفْعَلِنْ
لَا أُفْعَلَنْ
لَا نُفْعَلَنْ
٭٭٭
انیسواں سبق
ماضی چھ ہیں: ۱۔ ماضی مطلق۔ ۲۔ ماضی قریب۔ ۳۔ ماضی بعید۔ ۴۔ ماضی استمراری۔ ۵۔ ماضی احتمالی۔ اور ۶۔ ماضی تمنائی۔
ماضی مطلق وہ ماضی ہے جس سے نزدیک اور دور کا لحاظ کیے بغیر گزرے ہوئے زمانہ میں کسی کام کا کرنا یا ہونا معلوم ہو۔ جیسے: فَعَل (کیا اس ایک مرد نے)، جَلَسَ (بیٹھا وہ ایک مرد)۔ ماضی مطلق کی گردانیں کتاب کے شروع میں گزر چکی ہیں۔
ماضی قریب وہ ماضی ہے جس سے قریب گزرے ہوئے زمانہ میں کسی کام کا کرنا یا ہونا معلوم ہو۔ ماضی مطلق پر قَدْ بڑھانے سے ماضی قریب بنتی ہے۔ جیسے: قَدْ فَعَلَ (ابھی کیا ہے اس ایک مرد نے)۔
فعل ماضی قریب کی گردانیں
بحث ماضی قریب مثبت معروف
بحث ماضی قریب مثبت مجہول
بحث ماضی قریب منفی معروف
بحث ماضی قریب منفی مجہول
صیغے
قَدْ فَعَلَ
کیا ہے اس ایک مرد نے
قَدْ فُعِلَ
کیا گیا ہے وہ ایک مرد
قَد مَا فَعَلَ
نہیں کیا ہے اس ایک مرد نے
قَدْ مَا فُعِلَ
نہیں کیا گیا ہے وہ ایک مرد
٭٭٭
واحد مذکر غائب
قَدْ فَعَلَا
قَدْ فُعِلَا
قَدْ مَا فَعَلَا
قَدْ مَا فُعِلَا
تثنیہ مذکر غائب
قَدْ فَعَلُوْا
قَدْ فُعِلُوْا
قَدْ مَا فَعَلُوْا
قَدْ مَا فُعِلُوْا
جمع مذکر غائب
قَدْ فَعَلَتْ
قَدْ فُعِلَتْ
قد مَا فَعَلَتْ
قَدْ مَا فُعِلَتْ
واحد مؤنث غائب
قَدْ فَعَلَتَا
قَدْ فُعِلَتَا
قَدْ مَا فَعَلَتَا
قَدْ مَا فُعِلَتَا
تثنیہ مؤنث غائب
قَدْ فَعَلْنَ
قَدْ فُعِلْنَ
قَدْ مَا فَعَلْنَ
قَدْ مَا فُعِلْنَ
جمع مؤنث غائب
قَدْ فَعَلْتَ
قَدْ فُعِلْتَ
قَدْ مَا فَعَلْتَ
قَدْ مَا فُعِلْتَ
واحد مذکر حاضر
قَدْ فَعَلْتُمَا
قَدْ فُعِلْتُمَا
قَدْ مَا فَعَلْتُمَا
قَدْ مَا فُعِلْتُمَا
تثنیہ مذکر حاضر
قَدْ فَعَلْتُمْ
قَدْ فُعِلْتُمْ
قَدْ مَا فَعَلْتُمْ
قَدْ مَا فُعِلْتُمْ
جمع مذکر حاضر
قَدْ فَعَلْتِ
قَدْ فُعِلْتِ
قَدْ مَا فَعَلْتِ
قَدْ مَا فُعِلْتِ
واحد مؤنث حاضر
قَدْ فَعَلْتُمَا
قَدْ فُعِلْتُمَا
قَدْ مَا فَعَلْتُمَا
قَدْ مَا فُعِلْتُمَا
تثنیہ مؤنث حاضر
قَدْ فَعَلْتُنَّ
قَدْ فُعِلْتُنَّ
قَدْ مَا فَعَلْتُنَّ
قَدْ مَا فُعِلْتُنَّ
جمع مؤنث حاضر
قَدْ فَعَلْتُ
قَدْ فُعِلْتُ
قَدْ مَا فَعَلْتُ
قَدْ مَا فُعِلْتُ
واحد متکلم
قَدْ فَعَلْنَا
قَدْ فُعِلْنَا
قَدْ مَا فَعَلْنَا
قَدْ مَا فُعِلْنَا
جمع متکلم
٭٭٭
بیسواں سبق
ماضی بعید وہ ماضی ہے جس سے دور گزرے ہوئے زمانہ میں کسی کام کا کرنا یا ہونا معلوم ہو۔ ماضی مطلق پر کَانَ بڑھانے سے ماضی بعید بنتی ہے۔ جیسے: کَانَ فَعَلَ (کیا تھا اس ایک مرد نے)۔ گردانیں یہ ہیں، خیال رہے کہ فعل کے ساتھ کَانَ کے بھی صیغے بدلیں گے۔
فعل ماضی بعید کی گردانیں
بحث ماضی بعید مثبت معروف
بحث ماضی بعید مثبت مجہول
بحث ماضی بعید منفی معروف
بحث ماضی بعید منفی مجہول
صیغے
کَانَ فَعَلَ
کیا تھا اس ایک مرد نے
کَانَ فُعِلَ
کیا گیا تھا وہ ایک مرد
مَا کَانَ فَعَلَ
نہیں کیا تھا اس ایک مرد نے
مَا کَانَ فُعِلَ
نہیں کیا گیا تھا وہ ایک مرد
٭٭٭
واحد مذکر غائب
کَانَا فَعَلَا
کَانَا فُعِلَا
مَا کَانَا فَعَلَا
مَاکَانَا فُعِلَا
تثنیہ مذکر غائب
کَانُوْا فَعَلُوْا
کَانُوْا فُعِلُوْا
مَا کَانُوْا فَعَلُوْا
مَا کَانُوْا فُعِلُوْا
جمع مذکر غائب
کَانَتْ فَعَلَتْ
کَانَتْ فُعِلَتْ
مَا کَانَتْ فَعَلَتْ
مَا کَانَتْ فُعِلَتْ
واحد مؤنث غائب
کَانَتَا فَعَلَتَا
کَانَتَا فُعِلَتَا
مَا کَانَتَا فَعَلَتَا
مَا کَانَتَا فُعِلَتَا
تثنیہ مؤنث غائب
کُنَّ فَعَلْنَ
کُنَّ فُعِلْنَ
مَا کُنَّ فَعَلْنَ
مَا کُنَّ فُعِلْنَ
جمع مؤنث غائب
کُنْتَ فَعَلْتَ
کُنْتَ فُعِلْتَ
مَا کُنْتَ فَعَلْتَ
مَا کُنْتَ فُعِلْتَ
واحد مذکر حاضر
کُنْتُمَا فَعَلْتُمَا
کُنْتُمَا فُعِلْتُمَا
مَا کُنْتُمَا فَعَلْتُمَا
مَا کُنْتُمَا فُعِلْتُمَا
تثنیہ مذکر حاضر
کُنْتُمْ فَعَلْتُمْ
کُنْتُمْ فُعِلْتُمْ
مَا کُنْتُمْ فَعَلْتُمْ
مَا کُنْتُمْ فُعِلْتُمْ
جمع مذکر حاضر
کُنْتِ فَعَلْتِ
کُنْتِ فُعِلْتِ
مَا کُنْتِ فَعَلْتِ
مَا کُنْتِ فُعِلْتِ
واحد مؤنث حاضر
کُنْتُمَا فَعَلْتُمَا
کُنْتُمَا فُعِلْتُمَا
مَا کُنْتُمَا فَعَلْتُمَا
مَا کُنْتُمَا فُعِلْتُمَا
تثنیہ مؤنث حاضر
کُنْتُنَّ فَعَلْتُنَّ
کُنْتُنَّ فُعِلْتُنَّ
مَا کُنْتُنَّ فَعَلْتُنَّ
مَا کُنْتُنَّ فُعِلْتُنَّ
جمع مؤنث حاضر
کُنْتُ فَعَلْتُ
کُنْتُ فُعِلْتُ
مَا کُنْتُ فَعَلْتُ
مَا کُنْتُ فُعِلْتُ
واحد متکلم
کُنَّا فَعَلْنَا
کُنَّا فُعِلْنَا
مَا کُنَّا فَعَلْنَا
مَا کُنَّا فُعِلْنَا
جمع متکلم
٭٭٭
اکیسواں سبق
ماضی استمراری (یا ماضی ناتمام) وہ ماضی ہے جس سے گزرے ہوئے زمانہ میں کسی کام کا مسلسل ہونا یا کرنا معلوم ہو۔ مضارع پر کَانَ بڑھانے سے ماضی استمراری بنتی ہے۔ جیسے: کَانَ یَفْعَلُ (کیا کرتا تھا وہ ایک مرد)۔
فعل ماضی استمراری کی گردانیں
بحث ماضی استمراری مثبت معروف
بحث ماضی استمراری مثبت مجہول
بحث ماضی استمراری منفی معروف
بحث ماضی استمرای منفی مجہول
صیغے
کَانَ یَفْعَلُ
کیا کرتا تھا وہ ایک مرد
کَانَ یُفْعَلُ
کیا جاتا تھا وہ ایک مرد
مَا کَانَ یَفْعَلُ
نہیں کیا کرتا تھا وہ ایک مرد
مَا کَانَ یُفْعَلُ
نہیں کیا جاتا تھا وہ ایک مرد
٭٭٭
واحد مذکر غائب
کَانَا یَفْعَلَان۔ ِ
کَانَا یُفْعَلَان۔ ِ
مَا کَانَا یَفْعَلَان۔ ِ
مَا کَانَا یُفْعَلَان۔ ِ
تثنیہ مذکر غائب
کَانُوْا یَفْعَلُوْنَ
کَانُوْا یُفْعَلُوْنَ
مَا کَانُوْا یَفْعَلُوْنَ
مَا کَانُوْا یُفْعَلُوْنَ
جمع مذکر غائب
کَانَتْ تَفْعَلُ
کَانَتْ تُفْعَلُ
مَاکَانَتْ تَفْعَلُ
مَا کَانَتْ تُفْعَلُ
واحد مؤنث غائب
کَانَتَا تَفْعَلَان۔ ِ
کَانَتَا تُفْعَلَان۔ ِ
مَا کَانَتَا تَفْعَلَان۔ ِ
مَا کَانَتَا تُفْعَلَان۔ ِ
تثنیہ مؤنث غائب
کُنَّ یَفْعَلْنَ
کُنَّ یُفْعَلْنَ
مَا کُنَّ یَفْعَلْنَ
مَا کُنَّ یُفْعَلْنَ
جمع مؤنث غائب
کُنْتَ تَفْعَلُ
کُنْتَ تُفْعَلُ
مَا کُنْتَ تَفْعَلُ
مَا کُنْتَ تُفْعَلُ
واحد مذکر حاضر
کُنْتُمَا تَفْعَلَان۔ ِ
کُنْتُمَا تُفْعَلَان۔ ِ
مَا کُنْتُمَا تَفْعَلَان۔ ِ
مَا کُنْتُمَا تُفْعَلَان۔ ِ
تثنیہ مذکر حاضر
کُنْتُمْ تَفْعَلُوْنَ
کُنْتُمْ تُفْعَلُوْنَ
مَا کُنْتُمْ تَفْعَلُوْنَ
مَا کُنْتُمْ تُفْعَلُوْنَ
جمع مذکر حاضر
کُنْتِ تَفْعَلِیْنَ
کُنْتِ تُفْعَلِیْنَ
مَا کُنْتِ تَفْعَلِیْنَ
مَا کُنْتِ تُفْعَلِیْنَ
واحد مؤنث حاضر
کُنْتُمَا تَفْعَلَان۔ ِ
کُنْتُمَا تُفْعَلَان۔ ِ
مَا کُنْتُمَا تَفْعَلَان۔ ِ
مَا کُنْتُمَا تُفْعَلَان۔ ِ
تثنیہ مؤنث حاضر
کُنْتُنَّ تَفْعَلْنَ
کُنْتُنَّ تُفْعَلْنَ
مَا کُنْتُنَّ تَفْعَلْنَ
مَا کُنْتُنَّ تُفْعَلْنَ
جمع مؤنث حاضر
کُنْتُ أَفْعَلُ
کُنْتُ أُفْعَلُ
مَا کُنْتُ أَفْعَلُ
مَا کُنْتُ أُفْعَلُ
واحد متکلم
کُنَّا نَفْعَلُ
کُنَّا نُفْعَلُ
مَا کُنَّا نَفْعَلُ
مَا کُنَّا نُفْعَلُ
جمع متکلم
٭٭٭
بائیسواں سبق
ماضی احتمالی یا ماضی شکی وہ ماضی ہے جس سے گزرے ہوئے زمانہ میں کسی کام کے کرنے یا ہونے میں شک معلوم ہو۔ ماضی مطلق پر لَعَلَّمَا 1 بڑھانے سے ماضی احتمالی بنتی ہے۔ جیسے: لَعَلَّمَا فَعَلَ (شاید کیا ہو گا اس ایک مرد نے)۔
فعلِ ماضی احتمالی کی گردانیں
بحث ماضی احتمالی مثبت معروف
بحث ماضی احتمالی مثبت مجہول
بحث ماضی احتمالی منفی معروف
بحث ماضی احتمالی منفی مجہول
صیغے
لَعَلَّمَا فَعَلَ
شاید کیا ہو گا اس ایک مرد نے
لَعَلَّمَا فُعِلَ
شاید کیا گیا ہو گا وہ ایک مرد
لَعَلَّمَا مَا فَعَلَ
شاید نہیں کیا ہو گا اس ایک مرد نے
لَعَلَّمَا مَا فُعِلَ
شاید نہیں کیا گیا ہو گا وہ ایک مرد
٭٭٭
واحد مذکر غائب
لَعَلَّمَا فَعَلَا
لَعَلَّمَا فُعِلَا
لَعَلَّمَا مَا فَعَلَا
لَعَلَّمَا مَا فُعِلَا
تثنیہ مذکر غائب
لَعَلَّمَا فَعَلُوْا
لَعَلَّمَا فُعِلُوْا
لَعَلَّمَا مَا فَعَلُوْا
لَعَلَّمَا مَا فُعِلُوْا
جمع مذکر غائب
لَعَلَّمَا فَعَلَتْ
لَعَلَّمَا فُعِلَتْ
لَعَلَّمَا مَا فَعَلَتْ
لَعَلَّمَا مَا فُعِلَتْ
واحد مؤنث غائب
لَعَلَّمَا فَعَلَتَا
لَعَلَّمَا فُعِلَتَا
لَعَلَّمَا مَا فَعَلَتَا
لَعَلَّمَا مَا فُعِلَتَا
تثنیہ مؤنث غائب
لَعَلَّمَا فَعَلْنَ
لَعَلَّمَا فُعِلْنَ
لَعَلَّمَا مَا فَعَلْنَ
لَعَلَّمَا مَا فُعِلْنَ
جمع مؤنث غائب
لَعَلَّمَا فَعَلْتَ
لَعَلَّمَا فُعِلْتَ
لَعَلَّمَا مَا فَعَلْتَ
لَعَلَّمَا مَا فُعِلْتَ
واحد مذکر حاضر
لَعَلَّمَا فَعَلْتُمَا
لَعَلَّمَا فُعِلْتُمَا
لَعَلَّمَا مَا فَعَلْتُمَا
لَعَلَّمَا مَا فُعِلْتُمَا
تثنیہ مذکر حاضر
لَعَلَّمَا فَعَلْتُمْ
لَعَلَّمَا فُعِلْتُمْ
لَعَلَّمَا مَا فَعَلْتُمْ
لَعَلَّمَا مَا فُعِلْتُمْ
جمع مذکر حاضر
لَعَلَّمَا فَعَلْتِ
لَعَلَّمَا فُعِلْتِ
لَعَلَّمَا مَا فَعَلْتِ
لَعَلَّمَا مَا فُعِلْتِ
واحد مؤنث حاضر
لَعَلَّمَا فَعَلْتُمَا
لَعَلَّمَا فُعِلْتُمَا
لَعَلَّمَا مَا فَعَلْتُمَا
لَعَلَّمَا مَا فُعِلْتُمَا
تثنیہ مؤنث حاضر
لَعَلَّمَا فَعَلْتُنَّ
لَعَلَّمَا فُعِلْتُنَّ
لَعَلَّمَا مَا فَعَلْتُنَّ
لَعَلَّمَا مَا فُعِلْتُنَّ
جمع مؤنث حاضر
لَعَلَّمَا فَعَلْتُ
لَعَلَّمَا فُعِلْتُ
لَعَلَّمَا مَا فَعَلْتُ
لَعَلَّمَا مَا فُعِلْتُ
واحد متکلم
لَعَلَّمَا فَعَلْنَا
لَعَلَّمَا فُعِلْنَا
لَعَلَّمَا مَا فَعَلْنَا
لَعَلَّمَا مَا فُعِلْنَا
جمع متکلم
٭٭٭
تیئیسواں سبق
ماضی تمنائی وہ ماضی ہے جس سے گزرے ہوئے زمانہ میں کسی کام کے کرنے یا ہونے کی آرزو معلوم ہو، ماضی مطلق پر لَیْتَمَا بڑھانے سے ماضی تمنائی بنتی ہے۔ جیسے: لَیْتَمَا فَعَل (کاش کرتا وہ ایک مرد)۔
فعل ماضی تمنائی کی گردانیں
بحث ماضی تمنائی مثبت معروف
بحث ماضی تمنائی مثبت مجہول
بحث ماضی تمنائی منفی معروف
بحث ماضی تمنائی منفی مجہول
صیغے
لَیْتَمَا فَعَلَ
کاش کرتا وہ ایک مرد
لَیْتَمَا فُعِلَ
کاش کیا جاتا وہ ایک مرد
لَیْتَمَا مَا فَعَل
کاش نہیں کرتا وہ ایک مرد
لَیْتَمَا مَا فُعِلَ
کاش نہیں کیا جاتا وہ ایک مرد
٭٭٭
واحد مذکر غائب
لَیْتَمَا فَعَلَا
لَیْتَمَا فُعِلَا
لَیْتَمَا مَا فَعَلَا
لَیْتَمَا مَا فُعِلَا
تثنیہ مذکر غائب
لَیْتَمَا فَعَلُوْا
لَیْتَمَا فُعِلُوْا
لَیْتَمَا مَا فَعَلُوْا
لَیْتَمَا مَا فُعِلُوْا
جمع مذکر غائب
لَیْتَمَا فَعَلَتْ
لَیْتَمَا فُعِلَتْ
لَیْتَمَا مَا فَعَلَتْ
لَیْتَمَا مَا فُعِلَتْ
واحد مؤنث غائب
لَیْتَمَا فَعَلَتَا
لَیْتَمَا فُعِلَتَا
لَیْتَمَا مَا فَعَلَتَا
لَیْتَمَا مَا فُعِلَتَا
تثنیہ مؤنث غائب
لَیْتَمَا فَعَلْنَ
لَیْتَمَا فُعِلْنَ
لَیْتَمَا مَا فَعَلْنَ
لَیْتَمَا مَا فُعِلْنَ
جمع مؤنث غائب
لَیْتَمَا فَعَلْتَ
لَیْتَمَا فُعِلْتَ
لَیْتَمَا مَا فَعَلْتَ
لَیْتَمَا ما فُعِلْتَ
واحد مذکر حاضر
لَیْتَمَا فَعَلْتُمَا
لَیْتَمَا فُعِلْتُمَا
لَیْتَمَا مَا فَعَلْتُمَا
لَیْتَمَا مَا فُعِلْتُمَا
تثنیہ مذکر حاضر
لَیْتَمَا فَعَلْتُمْ
لَیْتَمَا فُعِلْتُمْ
لَیْتَمَا مَا فَعَلْتُمْ
لَیْتَمَا مَا فُعِلْتُمْ
جمع مذکر حاضر
لَیْتَمَا فَعَلْتِ
لَیْتَمَا فُعِلْتِ
لَیْتَمَا مَا فَعَلْتِ
لَیْتَمَا مَا فُعِلْتِ
واحد مؤنث حاضر
لَیْتَمَا فَعَلْتُمَا
لَیْتَمَا فُعِلْتُمَا
لَیْتَمَا مَا فَعَلْتُمَا
لَیْتَمَا مَا فُعِلْتُمَا
تثنیہ مؤنث حاضر
لَیْتَمَا فَعَلْتُنَّ
لَیْتَمَا فُعِلْتُنَّ
لَیْتَمَا مَا فَعَلْتُنَّ
لَیْتَمَا مَا فُعِلْتُنَّ
جمع مؤنث حاضر
لَیْتَمَا فَعَلْتُ
لَیْتَمَا فُعِلْتُ
لَیْتَمَا مَا فَعَلْتُ
لَیْتَمَا مَا فُعِلْتُ
واحد متکلم
لَیْتَمَا فَعَلْنَا
لَیْتَمَا فُعِلْنَا
لَیْتَمَا مَا فَعَلْنَا
لَیْتَمَا مَا فُعِلْنَا
جمع متکلم
٭٭٭
چوبیسواں سبق
اسمِ فاعل کا بیان
اسمِ فاعل وہ اسم ہے جو کام کرنے والے کو بتائے۔ جیسے: ضَارِبٌ (مارنے والا)۔
قاعدہ: جب ماضی تین حرفی (ثلاثی مجرد)ہو تو اسمِ فاعل کا صیغہ واحد مذکر فَاعِلٌ کے وزن پر آتا ہے۔
گردان اسمِ فاعل
فَاعِلٌ
کرنے والا ایک مرد
صیغہ واحد مذکر
فَاعِلَان۔ ِ
کرنے والے دو مرد
صیغہ تثنیہ مذکر
فَاعِلُوْنَ
کرنے والے سب مرد
صیغہ جمع مذکر
فَاعِلَۃٌ
کرنے والی ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث
فَاعِلَتَان۔ ِ
کرنے والی دو عورتیں
صیغہ تثنیہ مؤنث
فَاعِلَاتٌ
کرنے والی سب عورتیں
صیغہ جمع مؤنث
اسمِ مفعول کا بیان
اسمِ مفعول وہ اسم ہے جو اس چیز کو بتائے جس پر کام واقع ہوا ہے۔ جیسے: مَضْرُوْبٌ (مارا ہوا)۔
قاعدہ: جب ماضی تین حرفی ہو تو اسمِ مفعول کا صیغہ واحد مذکر مَفْعُوْلٌ کے وزن پر آتا ہے۔
گردان اسمِ مفعول
مَفْعُوْلٌ
کیا ہوا ایک مرد
صیغہ واحد مذکر
مَفْعُوْلَان۔ ِ
کیے ہوئے دو مرد
صیغہ تثنیہ مذکر
مَفْعُوْلُوْنَ
کیے ہوئے سب مرد
صیغہ جمع مذکر
مَفْعُوْلَۃٌ
کی ہوئی ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث
مَفْعُوْلَتَان۔ ِ
کی ہوئیں دو عورتیں
صیغہ تثنیہ مؤنث
مَفْعُوْلَاتٌ
کی ہوئیں سب عورتیں
صیغہ جمع مؤنث
٭٭٭
پچیسواں سبق
اسمِ ظرف کا بیان
اسم ظرف وہ اسم ہے جو کام کی جگہ یا وقت بتائے۔ جیسے: مَکْتَبٌ (لکھنے کی جگہ)
قاعدہ: ماضی تین حرفی سے اسمِ ظرف کے دو وزن ہیں۔ مَفْعَلٌ اور مَفْعِلٌ۔ اگر مضارع کے عین کلمہ پر پیش یا زبر ہو تو اسمِ ظرف مَفْعَلٌ کے وزن پر آتا ہے۔ جیسے: یَنْصُرُ سے مَنْصَرٌ (مدد کرنے کی جگہ یا وقت) اور یَفْتَحُ سے مَفْتَحٌ (کھولنے کی جگہ یا وقت)۔ اور اگر مضارع کے عین کلمہ پر زیر ہو تو مَفْعِلٌ کے وزن پر آتا ہے۔ جیسے: یَضْرِبُ سے مَضْرِبٌ (مارنے کی جگہ یا وقت)۔
گردان اسمِ ظرف
مَفْعِلٌ
کام کا ایک وقت یا ایک جگہ
صیغہ واحد
مَفْعِلَان۔ ِ
کام کے دو وقت یا دو جگہیں
صیغہ تثنیہ
مَفَاعِلُ 1
کام کے سب وقت یا سب جگہیں
صیغہ جمع
اسمِ آلہ کا بیان
اسمِ آلہ وہ اسم ہے جو کام کرنے کے اوزار اور آلے کو بتائے۔ جیسے: مِبْرَدٌ (ریتی2، مِکْنَسَۃٌ (جھاڑو) اور مِفْتَاحٌ (چابی)۔
قاعدہ: اسمِ آلہ کے تین وزن ہیں۔ مِفْعَلٌ، مِفْعَلَۃٌ اور مِفْعَالٌ اور ان میں مذکر و مؤنث کا کچھ فرق نہیں ہے۔
گردان اسمِ آلہ
مِفْعَلٌ
کرنے کا ایک آلہ
صیغہ واحد
مِفْعَلَان۔ ِ
کرنے دو آلے
صیغہ تثنیہ
مَفَاعِلٌ
کرنے کے سب آلے
صیغہ جمع
مِفْعَلَۃٌ
کرنے کا ایک آلہ
صیغہ واحد
مِفْعَلَتَان۔ ِ
کرنے دو آلے
صیغہ تثنیہ
مَفَاعِلُ
کرنے کے سب آلے
صیغہ جمع
مِفْعَالٌ
کرنے کا ایک آلہ
صیغہ واحد
مِفْعَالَان۔ ِ
کرنے دو آلے
صیغہ تثنیہ
مَفَاعِیْلُ
کرنے کے سب آلے
صیغہ جمع
٭٭٭
چھبیسواں سبق
اسمِ تفضیل کا بیان
اسمِ تفضیل وہ اسم ہے جو دوسرے کی بنسبت معنیٰ کی زیادتی بتائے۔ جیسے: أَکْبَرُ (بڑا)، أَصْغَرُ (چھوٹا)۔
قاعدہ: ماضی تین حرفی سے اسمِ تفصیل کا واحد مذکر أَفْعَلُ کے وزن پر اور واحد مؤنث فُعْلیٰ کے وزن پر آتا ہے، اور جس ماضی میں تین حرف سے زیادہ ہوں اس کا اسمِ تفضیل نہیں آتا۔
گردن اسمِ تفضیل
أَفْعَلُ
زیادہ کرنے والا ایک مرد
صیغہ واحد مذکر
أَفْعَلَان۔ ِ
زیادہ کرنے والے دو مرد
صیغہ تثنیہ مذکر
أَفْعَلُوْنَ
زیادہ کرنے والے سب مرد
صیغہ جمع مذکر سالم
أَفَاعِلُ
زیادہ کرنے والے سب مرد
صیغہ جمع مذکر مکسر
فُعْلیٰ
زیادہ کرنے والی ایک عورت
صیغہ واحد مؤنث
فُعْلَیَان۔ ِ
زیادہ کرنے والی دو عورتیں
صیغہ تثنیہ مؤنث
فُعْلَیَاتٌ
زیادہ کرنے والی سب عورتیں
صیغہ جمع مؤنث سالم
فُعَلٌ
زیادہ کرنے والی سب عورتیں
صیغہ جمع مؤنث مکسر
٭٭٭
ستائیسواں سبق
وزن: لفظوں کو تولنے کے لیے علمِ صَرف والوں نے ف، ع،ل کو پیمانہ مقرر کیا ہے جو وزن کہلاتا ہے۔
فا کلمہ وہ حرف ہے جوف کے مقابل واقع ہو۔
عین کلمہ وہ حرف ہے جوع کے مقابل واقع ہو۔
لام کلمہ وہ حرف ہے جول کے مقابل واقع ہو۔
جیسے: ضَرَبَ، فَعَلَ کے وزن پر ہے پس ض، فا کلمہ ر، عین کلمہ اور ب، لام کلمہ ہے۔
حروف اصلی وہ حروف ہیں جو وزن کرنے میں ف، ع،ل کے مقابل واقع ہوں۔ جیسے:
نَصَرَ، فَعَلَ کے وزن پر ہے اور اس میں سب حروف اصلی ہیں کیوں کہن فا کے مقابل،ص عین کے مقابل اورر لام کے مقابل واقع ہیں۔
حروفِ زائدہ وہ حروف ہیں جو وزن کرنے میں ف، ع،ل کے مقابل واقع نہ ہوں۔ جیسے: أَکْرَمَ، أَفْعَلَ کے وزن پر ہے، اس میں الف زائد ہے۔
حروفِ اصلی کے اعتبار سے فعل کی دو قسمیں ہیں۔ ثُلاثی اور رُباعی۔
ثُلاثی وہ فعل ہے جس میں اصلی حروف تین ہوں۔ جیسے: نَصَرَ (مدد کی اُس نے)۔
رُباعی وہ فعل ہے جس میں اصلی حروف چار ہوں۔ جیسے: دَحْرَجَ (لڑھکایا اس نے)۔
٭٭٭
اٹھائیسواں سبق
پھر حروفِ اصلی اور حروفِ زائد کے اعتبار سے ثُلاثی اور رُباعی میں سے ہر ایک کی دو دو قسمیں ہیں:
ثُلاثی مجرد، ثلاثی مزید فیہ۔ رباعی مجرد، رباعی مزید فیہ۔
ثلاثی مجرد وہ ثلاثی ہے جس کی ماضی کے صیغۂ واحد مذکر غائب میں کوئی زائد حرف نہ ہو۔ جیسے: نَصَرَ۔
ثلاثی مزید فیہ وہ ثلاثی ہے جس کی ماضی کے صیغۂ واحد مذکر غائب میں کوئی زائد حرف بھی ہو۔ جیسے: اِجْتَنَبَ بروزن اِفْتَعَلَ۔ اس میں الف اورت زائد ہیں۔
رباعی مجرد وہ رباعی ہے جس کی ماضی کے صیغۂ واحد مذکر غائب میں کوئی زائد حرف نہ ہو۔ جیسے: دَحْرَجَ بروزن فَعْلَلَ۔ اس میں کوئی زائد حرف نہیں ہے، دونوں لام اصلی ہیں۔
رباعی مزید فیہ وہ رباعی ہے جس کی ماضی کے صیغۂ واحد مذکر غائب میں کوئی زائد حرف بھی ہو۔ جیسے: تَدَحْرَجَ بروزن تَفَعْلَلَ اس میں ت زائد ہے۔
پھر ثلاثی مجرد کی دو قسمیں ہیں: مُطَّرِدْ اور شَاذ۔
مطرد وہ ثلاثی مجرد ہے جس کا استعمال زیادہ ہو۔
شاذ وہ ثلاثی مجرد ہے جس کا استعمال کم ہو۔
اِلحاق: ثلاثی مجرد میں کوئی حرف اس لیے بڑھانا کہ وہ رُباعی کے ہم وزن ہو جائے۔ جیسے: جَلَبَ سے جَلْبَبَ بروزنِ دَحْرَجَ بنایا گیا ہے۔
مُلْحَقْ (ملایا ہوا) وہ کلمہ ہے جس کو حروف بڑھا کر دوسرے کلمہ کے ہم وزن کیا گیا ہو۔ جیسے: جَلْبَبَۃٌ، دَحْرَجَۃٌ کے ساتھ ملحق ہے۔
مُلْحَقْ بِہٖ وہ اصل کلمہ ہے جس کے ساتھ کوئی دوسرا کلمہ ملایا گیا ہو۔ جیسے: دَحْرَجَۃٌ ملحق بہ ہے کیوں کہ اس کے ساتھ جَلْبَبَۃٌ ملایا گیا ہے۔
٭٭٭
انتیسواں سبق
۱۔ ثلاثی مجرد مطرد کے پانچ باب ہیں۔ ۲۔ ثلاثی مجرد شاذ کے تین باب ہیں۔
۳۔ ثلاثی مزید فیہ با ہمزۂ وصل کے نو باب ہیں۔ ۴۔ ثلاثی مزید فیہ بے ہمزۂ وصل کے پانچ باب ہیں۔ ۵۔ رُباعی مجرد کا ایک باب ہے۔ ۶۔ رُباعی مزید فیہ باہمزۂ وصل کے دو باب ہیں۔ ۷۔ رباعی مزید فیہ ملحق بہ تَدَحْرَجَ کے آٹھ باب ہیں۔ ۱۰۔ ثلاثی مزید فیہ ملحق بہ اِحْرَنْجَمَ کے دو باب ہیں۔
پس کل ابواب تینتالیس ہیں۔
٭٭٭
تیسواں سبق
ثلاثی مجرد مطرد کے پانچ باب ہیں: نَصَرَ، ضَرَبَ، سَمِعَ، فَتَحَ، کَرُمَ۔
۱۔ نَصَرَ یَنْصُرُ بروزن فَعَلَ یَفْعُلُ (اَلنَّصْرُ: مدد کرنا)۔
۲۔ ضَرَبَ یَضْرِبُ بروزن فَعَل یَفْعِلُ (اَلضَّرْبُ: مارنا)۔
۳۔ سَمِعَ یَسْمَعُ بروزن فَعِلَ یَفْعَلُ (اَلسَّمْعُ: سننا)۔
۴۔ فَتَحَ یَفْتَحُ بروزن فَعَلَ یَفْعَلُ (اَلْفَتْحُ: کھولنا)۔
۵۔ کَرُمَ یَکْرُمُ بروزن فَعُلَ یَفْعُلُ (اَلْکَرَامَۃُ: بزرگ ہونا)۔
ثلاثی مجرد شاذ کے تین باب ہیں: حَسِبَ، فَضِلَ اور کَادَ۔
۱۔ حَسِبَ یَحْسِبُ بروزن فَعِلَ یَفْعِلُ (اَلْحَسْبُ وَالْحِسْبَانُ: گمان کرنا)۔
۲۔ فَضِلَ یَفْضُلُ بروزن فَعِلَ یَفْعُلُ (اَلْفَضْلُ: زیادہ ہونا)۔
۳۔ کَادَ یَکَادُ 1 بروزن فَعُلَ یَفْعَلُ (اَلْکَوْدُ وَالْکَیْدُوْدَۃُ: نزدیک ہونا، چاہنا)۔
٭٭٭
اکتیسواں سبق
ثلاثی مزید فیہ با ہمزۂ وصل کے نو باب ہیں۔
اِجْتِنَابَ است و دیگر اِسْتِنْصَار
اِنْفِطَار و اِحْمِرَار و اِحْمِیْرَار
باز اِخْشِیْشَانَ است واِجْلِوَّاذ
در آخر اِثَّاقُلُ و اِطَّہُّرْ از بردار
۱۔ باب اِفْتِعَال۔ جیسے: اَلْاِجْتِنَابُ (بچنا)۔
۲۔ باب اِسْتِفْعَال۔ جیسے: اَلْاِسْتِنْصَارُ (مدد طلب کرنا)۔
۳۔ باب اِنْفِعَال۔ جیسے: اَلْاِنْفِطَارُ (پھٹنا)۔
۴۔ باب اِفْعِلَال۔ جیسے: اَلْاِحْمِرَارُ (سرخ ہونا)۔
۵۔ باب اِفْعِیْلَال۔ جیسے: اَلْاِحْمِیْرَارُ (سرخ ہونا)۔
۶۔ باب اِفْعِیْعَال۔ جیسے: اَلْاِخْشِیْشَانُ (سخت کھُردرا ہونا)۔
۷۔ باب اِفْعِوَّال۔ جیسے: اَلْاِجْلِوَّاذُ (اونٹ کا دوڑنا)۔
۸۔ باب اِفَّاعُل۔ 2 جیسے: اَلْاِثَّاقُلُ (بھاری بوجھ والا ہونا)۔
۹۔ باب اِفَّعُّل۔ جیسے: اَلْاِطّھَُّرُ (پاک ہونا)۔
٭٭٭
بتیسواں سبق
ثلاثی مزید فیہ بے ہمزہ وصل کے پانچ باب ہیں: إِفْعَال، تَفْعِیْل، تَفَعُّل، مُفَاعَلَۃ اور تَفَاعُل۔
۱۔ باب إِفْعَال۔ جیسے: اَلإْکْرَامُ (عزت کرنا)۔
۲۔ باب تَفْعِیْل۔ جیسے: اَلتَّصْرِیْفُ (پھرانا)۔
۳۔ باب تَفَعُّل۔ جیسے: اَلتَّقَبُّلُ (قبول کرنا)۔
۴۔ باب مُفَاعَلَۃ۔ جیسے: اَلْمُقَاتَلَۃُ (باہم لڑنا)۔
۵۔ باب تَفَاعُل۔ جیسے: اَلتَّقَابُلُ (آمنے سامنے ہونا)۔
رُباعی مجرد کا ایک باب ہے فَعْلَلَۃٌ۔ جیسے: دَحْرَجَۃٌ (لڑھکانا)۔
رباعی مزید فیہ با ہمزۂ وصل کے دو باب ہیں۔
۱۔ باب اِفْعِنْلَال۔ جیسے: اَلْاِبْرِنْشَاقُ (خوش ہونا)۔
۲۔ باب اِفْعِلَّال۔ جیسے: اَلْاِقْشِعْرَارُ (رونگٹے کھڑے ہونا)۔
رباعی مزید فیہ بے ہمزۂ وصل کا ایک باب ہے تَفَعْلُل۔ جیسے: تَدَحْرُجٌ (لڑھکانا)۔
٭٭٭
تینتیسواں سبق
ثلاثی مزید فیہ، ملحق برباعی مجرد کے سات باب ہیں۔
جَلْبَبَ، قَلْنَسَ پس جَوْرَبَ دان
سَرْوَلَ، خَیْعَلَ پس شَرْیَفَ خوان
ہفتمین باب قَلْسَاۃ است بے گمان
۱۔ باب فَعْلَلَۃ 1 جیسے: اَلْجَلْبَبَۃُ (چادر یا قمیص پہنانا)۔
۲۔ باب فَعْنَلَۃ۔ جیسے: اَلْقَلْنَسَۃُ (ٹوپی پہنانا)۔
۳۔ باب فَوْعَلَۃ۔ جیسے: اَلْجَوْرَبَۃُ (پائتابَہ پہنانا)۔
۴۔ باب فَعْوَلَۃ۔ جیسے: اَلسَّرْوَلَۃُ (پائجامہ پہنانا)۔
۵۔ باب فَیْعَلَۃ۔ جیسے: اَلْخَیْعَلَۃُ (بغیر آستین کا کرتا پہنانا)۔
۶۔ باب فَعْیَلَۃ۔ جیسے: اَلشَّرْیَفَۃُ (کھیتی کے بڑے ہوئے پتے کاٹنا)۔
۷۔ باب فَعْلَاۃ۔ جیسے: اَلْقَلْسَاۃُ 1 (ٹوپی پہنانا)۔
٭٭٭
چونتیسواں سبق
ثلاثی مزید فیہ ملحق بہ تَدَحْرَجَ کے آٹھ باب ہیں۔
اَلتَّجَلْبُب دِگر تَقَلْنُس خوان
پس تَمَسْکُن دِیگر تَعَفْرُت دان
پس تَجَوْرُب ہم از تَسَرْوُل گو
پس تَخَیْعُل، تَقَلْسٍ اے خوشخو!
۱۔ باب تَفَعْلُل 2 جیسے: اَلتَّجَلْبُبْ (چادر یا قمیص پہننا)۔
۲۔ باب تَفَعْنُل۔ جیسے: اَلتَّقَلْنُسُ (ٹوپی پہننا)۔
۳۔ باب تَمَفْعُل۔ جیسے: اَلتَّمَسْکُنُ (مسکین و مفلس ہونا)۔
۴۔ باب تَفَعْلُۃ۔ جیسے: اَلتَّعَفْرُتُ (بھوت بننا)۔
۵۔ باب تَفَوْعُل۔ جیسے: اَلتَّجَوْرُبُ (پائتابہ پہننا)۔
۶۔ باب تَفَعْوُل۔ جیسے: اَلتَّسَرْوُلُ (پائجامہ پہننا)۔
۷۔ باب تَفَیْعُل۔ جیسے: اَلتَّخَیْعُلُ (بغیر آستین کا کرتا پہننا)۔
۸۔ بابِ تَفَعْلٍ۔ جیسے: تَقَلْسٍ 1 (ٹوپی پہننا)۔
ثلاثی مزید فیہ ملحق بہ اِحْرَنْجَمَ کے دو باب ہیں۔
۱۔ باب اِفْعِنْلَال۔ 2 جیسے: اَلاِقْعِنْسَاسٌ(سینہ نکلنا اور پیٹھ دھنسنا)۔
۲۔ اِفْعِنْلَاءٌ۔ جیسے: اَلْاِسْلِنْقَاءُ (چت لیٹنا)۔
٭٭٭
پینتیسواں سبق
ہفت اقسام کا بیان
*صحیح وہ کلمہ ہے جس کے حروفِ اصلی میں ہمزہ، حرف علت 3 اور دو حرف ایک جنس کے نہ ہوں۔ جیسے: ضَرَبَ، بَعْثَرَ، رَجُلٌ، جَعْفَرٌ۔
*مہموز وہ کلمہ ہے جس کے حروفِ اصلی میں ہمزہ ہو۔ جیسے: أَمَرَ، سَأَلَ، قرأ۔
اگر فا کلمہ کی جگہ ہمزہ ہو تو مہموز الفاء، عین کلمہ کی جگہ ہو تو مہموز العین اور لام کلمہ کی جگہ ہو تو مہموز اللام کہتے ہیں۔
مُعْتَل وہ کلمہ ہے جس کے حروف اصلی میں حرف علت ہو، پھر اگر ایک حرفِ علت ہے تو اس کی تین قسمیں ہیں:
۱۔ مثال وہ معتل ہے جس کے فاکلمہ کی جگہ حرف علت ہو۔ جیسے: وَعَدَ، وَرْدٌ۔
۲۔ اجوف وہ معتل ہے جس کے عین کلمہ کی جگہ حرف علت ہو۔ جیسے: قَالَ، لَیْلٌ۔
۳۔ ناقص وہ معتل ہے جس کے لام کلمہ کی جگہ حرف علت ہو۔ جیسے: رَمیٰ، ظَبْیٌ۔
۳۔ لفیف وہ کلمہ ہے جس میں دو حرف علت ہوں۔ اور اس کی دو قسمیں ہیں:
(الف) لفیف مفروق وہ لفیف ہے جس میں دو حرف علت جُدا ہوں۔ جیسے: وَلِیَ، وَحْیٌ۔
(ب) لفیف مقرون وہ لفیف ہے جس میں دو حرفِ علت ملے ہوئے ہوں۔ جیسے: طَویٰ، یَوْمٌ۔
مُضَاعَف وہ کلمہ ہے جس میں دو حرف ایک جنس کے ہوں۔ جیسے: مَدَّ، سَبَبٌ، زَلْزَلَۃٌ۔
اس شعر کو یاد کر لیں اس میں ساتوں قسمیں جمع ہیں۔
صحیح است و مثال است و مضاعف
لفیف و ناقص و مہموز و اجوف
٭٭٭
ماخذ: مکتبہ جبرئیل
http://elmedeen.org
تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید
I fined it very well