FavoriteLoadingپسندیدہ کتابوں میں شامل کریں

 

فہرست مضامین

اَحْکَامُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَۃ مُخْتَصَرًا

 

حج اور عمرہ کے مسائل ایک نظر میں  (مختصر)

 

 

 

                محمد اقبال  کیلانی

 

ماخذ: حج اور عمرہ کے مسائل

 

 

 

 

 

ارکان حج

 

احرام

وقوف عرفہ

طواف زیارت

سعی

 

 

 

واجبات حج

 

میقات سے احرام باندھنا

مغرب تک عرفات میں وقوف کرنا

سورج طلوع ہونے سے تھوڑا پہلے تک رات مزدلفہ میں گزارنا

ایام تشریق کی راتیں منیٰ میں گزارنا

جمرات کو کنکریاں مارنا

جمرہ عقبہ کی رمی کے بعد حجامت بنوانا

طواف وداع کرنا۔

(وضاحت : حج کا کوئی رکن ادا نہ کرنے سے حج نہیں ہوتا۔ )

حج کے واجبات میں سے کوئی واجب ادا نہ کرنے پر ایک قربانی لازم آتی ہے۔

حج کی سنتوں میں سے کوئی سنت ادا نہ کرنے پر کوئی فدیہ یا گناہ نہیں۔

 

 

 

 

 

شرائطِ حج

 

مردوں کے لئے

 

مالدار ہونا

آزاد ہونا

عاقل ہونا

بالغ ہونا

مسلمان ہونا

صحتمند ہونا

راستہ کا پر امن ہونا

حکومت کی طرف سے رکاوٹ نہ ہونا۔

 

عورتوں کے لئے

 

مذکورہ بالا آٹھ (8) شرائط کے علاوہ مزید دو شرطیں یہ ہیں۔

محرم کا ساتھ ہونا

حالت عدت میں نہ ہونا۔

 

 

 

میقات مکانی

 

آفاقی : یعنی میقات سے باہر مقیم لوگوں کے لئے ،  حج اور عمرہ دونوں کے لئے میقات درج ذیل ہیں۔

(ا)ذی الحلیفہ: برائے اہل مدینہ

یلملم: برائے اہل یمن،  ہندوستان و پاکستان وغیرہ

حجفہ: برائے اہل مصر و شام

قرن المنازل یا سیل کبیر: برائے نجد و طائف

ذات عرق : برائے اہل عراق۔

(ب)اہل حل، یعنی حدود حرم سے باہر اور میقات کے اندر رہنے والے لوگوں کے لئے ،  عمرہ اور حج دونوں کے لئے اپنی رہائش گاہ میقات ہے۔

(ج)اہل حرم، یعنی حدود حرم کے اندر مقیم لوگوں کے لئے عمرہ کے لئے حدود حرم سے باہر کوئی جگہ تنعیم یا جعرانہ اور حج کے لئے اپنی رہائش گاہ میقات ہے۔

 

میقات زمانی

 

(ا)عمرہ کے لئے سارا سال۔ (ب)حج کے لئے شوال،  ذی القعدہ اور ذی الحجہ۔ تین ماہ۔

 

عمرہ یا حج ادا کرنے کا لباس

 

اقسام احرام

 

احرام عمرہ(صرف عمرہ کا احرام باندھنا)

احرام حج افراد(صرف حج کا احرام باندھنا)

احرام حج قران (عمرہ اور حج دونوں کا ایک ساتھ احرام باندھنا)

احرام حج تمتع (پہلے عمرہ کا احرام باندھنا،  پھر ایام حج میں مکہ سے ہی حج کا احرام باندھنا)۔

مسنون امور

 

غسل کرنا

مردوں کا احرام پہننے سے پہلے جسم پر خوشبو لگانا

دو ان سلی چادریں پہننا اور ٹخنوں سے نیچے تک جوتے پہننا

عمرہ یا حج یا دونوں کی نیت کے الفاظ ادا کرنا

تلبیہ پکارنا

ممکن ہو تو نماز ظہر کے بعد احرام باندھنا۔

 

مباحات احرام

 

غسل کرنا

سر اور بدن کھجلانا

مرہم پٹی کروانا،  ادویات کھانا پینا

آنکھوں میں سرمہ یا دوا ڈالنا

موذی جانور کو مارنا

احرام کی چادریں بدلنا

انگوٹھی،  گھڑی،  عینک،  پیٹی یا چھتری وغیرہ استعمال کرنا

بغیر خوشبو والا تیل یا صابن استعمال کرنا

سمندری شکار کرنا

بچوں یا ملازموں کو تعلیم و تربیت کے لئے مارنا۔

 

 

ممنوعات احرام مردوں اور عورتوں ،  دونوں کے لئے

 

جماع و متعلقات جماع

لڑائی جھگڑا

تمام گناہ اور نافرمانی کے کام

خوشبو لگانا

نکاح کرنا، کرانا یا پیغام بھجوانا

بال یا ناخن کاٹنا۔

خشکی کا شکار کرنا، شکاری کی مدد کرنا، شکار کیا ہوا جانور ذبح کرنا۔

 

ممنوعات احرام، صرف مردوں کے لئے

 

مذکورہ بالا سات ممنوعات کے علاوہ درج ذیل تین امور صرف مردوں کے لئے ہیں۔

 

سلا ہوا کپڑا پہننا

سر پر ٹوپی یا پگڑی پہننا

موزے یا جرابیں پہننا۔

 

ممنوعات احرام، صرف عورتوں کے لئے

 

مذکورہ بالا سات ممنوعات کے علاوہ درج ذیل دو امور صرف خواتین کے لئے منع ہیں ہیں۔

نقاب استعمال کرنا

دستانے پہننا۔

 

 

 

طواف

 

(بیت اللہ شریف کے گرد سات چکر لگانا)

 

اقسام طواف

 

طواف قدوم

طواف عمرہ

طواف زیارت

طواف وداع

طواف نفلی۔

 

حج میں واجب طواف کی تعداد

 

حج افراد میں دو عدد (طواف زیارت+طواف وداع)

حج قران میں تین عدد (طواف عمرہ +طواف زیارت+طواف وداع)

حج تمتع میں تین عدد (طواف عمرہ +طواف زیارت+طواف وداع)۔

 

احکام طواف

 

حالت احرام میں ہونا۔

با وضو ہونا۔

حالت اضطباع میں ہونا۔ (صرف طواف عمرہ کے لئے )

مردوں کا پہلے تین چکروں میں رمل کرنا۔ (صرف طواف عمرہ کے لئے )

حجر اسود سے حجر اسود تک سات چکر لگانا۔

حجر اسود کو بوسہ دینا یا ہاتھ سے چھو کر ہاتھ کو بوسہ دینا یا ہاتھ سے اشارہ کرنا اور ہاتھ کو بوسہ نہ دینا۔

حجر اسود کے استلام کے وقت”بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرُ” کہنا۔

رکن یمانی کو چھونا اور ہاتھ کو بوسہ نہ دینا اگر چھونا ممکن نہ ہو تو اشارہ کئے بغیر گزر جانا۔

سات چکر پورے کرنے کے بعد مقام ابراہیم پر دو رکعت نماز ادا کرنا۔

دو رکعت ادا کرنے کے بعد آب زمزم پینا اور کچھ سر پر ڈالنا۔

صفا اور مروہ پر سعی کے لئے جانے سے قبل حجر اسود کا استلام کرنا۔

 

مباحات طواف

 

بوقت ضرورت بات کرنا

بوقت ضرورت سلسلہ طواف منقطع کرنا

سواری پر طواف کرنا۔

 

صفا و مروہ کے درمیان سات چکر لگانا

 

حج میں سعی کی تعداد

حج افراد میں ایک عدد

حج قران میں دو عدد

حج تمتع میں دو عدد۔

 

 

 

احکام سعی

 

صفا سے سعی کی ابتداء کرنا

صفا پہاڑی پر چڑھ کر قبلہ رخ کھڑے ہو کر دعائیں مانگنا

مردوں کا سبز ستونوں کے درمیان تیز تیز چلنا (بیماروں اور بوڑھوں کے علاوہ)

مروہ پہاڑی پر چڑھ کر قبلہ رخ کھڑے ہو کر دعائیں مانگنا

صفا سے شروع کر کے مروہ پر سات چکر مکمل کرنا۔

 

مباحات سعی

 

بلا وضو سعی کرنا۔

دوران سعی گفتگو کرنا۔

بوقت ضرورت سعی کا سلسلہ منقطع کرنا۔

سواری پر سعی کرنا۔

٭٭٭

 

13,12,11,10,9,8ذی الحجہ

 

8 ذی الحجہ……یوم الترویہ

 

سورج طلوع ہونے کے بعد اور نماز ظہر سے پہلے منیٰ پہنچنا۔

منیٰ میں پانچ نمازیں (ظہر،  عصر،  مغرب،  عشاء اور فجر) ادا کرنا۔

منیٰ میں تمام نمازیں قصر کے ساتھ ادا کرنا۔

بکثرت بلند آواز سے تلبیہ کہنا۔

 

9 ذی الحجہ……یوم عرفہ

 

طلوع آفتاب کے بعد منیٰ سے عرفات روانہ ہونا۔

زوال آفتاب کے بعد مسجد نمرہ میں خطبہ سننا،  ظہر اور عصر کی نماز با جماعت جمع اور قصر کر کے ادا کرنا۔

نمازوں کے بعد جبل رحمت کے قریب یا جہاں جگہ ملے ،  قبلہ رخ وقوف کرنا۔

غروب آفتاب کے بعد مزدلفہ روانہ ہونا اور جاتے ہوئے وادی محسر سے تیزی سے گزرنا۔

دوران سفر بلند آواز سے تلبیہ پڑھنا۔

 

9 ذی الحجہ……مزدلفہ کی رات

 

نماز مغرب اور عشاء مزدلفہ میں با جماعت جمع اور قصر کر کے ادا کرنا۔

رات سو کر گزارنا۔

نماز فجر وقت سے پہلے ادا کرنا۔

نماز فجر کے بعد طلوع آفتاب سے تھوڑا پہلے تک مشعر الحرام کے قریب یا جہاں جگہ ملے ،  قبلہ رخ وقوف کرنا۔

طلوع آفتاب سے تھوڑا پہلے منیٰ روانہ ہونا۔

دوران سفر تلبیہ کہنا۔

 

10 ذی الحجہ……یوم نحر

 

طلوع آفتاب کے بعد جمرہ عقبہ کی رمی کرنا۔

رمی سے قبل تلبیہ کہنا بند کر دینا۔

قربانی کرنا۔

حلق یا تقصیر کرنا۔

مکہ جا کر طواف زیارت ادا کرنا۔

سعی ادا کرنا

مکہ مکرمہ سے منیٰ واپس آنا۔

13,12,11

 ذی الحجہ……ایام تشریق

 

تمام راتیں منیٰ میں گزارنا۔

جمرہ اولیٰ،  جمرہ وسطیٰ اور جمرہ عقبہ کی زوال آفتاب کے بعد رمی کرنا۔

بکثرت تکبیر و تہلیل،  تقدیس و تحمید اور اذکار و وظائف کرنا۔

12ذی الحجہ کو واپس آنا ہو تو غروب آفتاب سے قبل منیٰ سے نکلنا۔

مکہ واپس آ کر اپنے شہر یا ملک رخصت ہونے سے قبل طواف وداع کرنا۔

٭٭٭

 

 

 

صِفَۃ الْعُمْرَۃ الْمَاثُوْرَۃ مُخْتَصَرًا

 

عمرہ کا مسنون طریقہ،  ایک نظر میں

 

میقات پر پہنچ کر احرام باندھنا (مسئلہ نمبر49)

احرام سے قبل غسل کرنا اور جسم پر خوشبو لگانا۔ (مسئلہ نمبر 77)

احرام باندھنے سے قبل "لَبَّیْکَ عُمْرَۃ ” کے الفاظ سے عمرہ کی نیت کرنا (مسئلہ نمبر 80)

احرام باندھنے کے بعد بلند آواز سے تلبیہ پکارنا۔ (مسئلہ نمبر 123)

بیت اللہ شریف کا طواف شروع کرنے سے پہلے تلبیہ کہنا بند کر دینا۔ (مسئلہ نمبر133)

طواف شروع کرنے سے پہلے کندھوں والی چادر کا ایک حصہ دائیں کندھے کے نیچے سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈال لینا (یعنی حالت اضطباع اختیار کرنا)(مسئلہ نمبر158)

حجر اسود کے استلام سے طواف کا آغاز کرنا۔ (مسئلہ نمبر 159)

حجر اسود کے استلام کے لئے حجر اسود کو بوسہ دینا اور اگر ممکن ہو تو اس پر پیشانی بھی رکھنا یا ہاتھ سے چھو کر بوسہ دینا یا ہاتھ سے اشارہ کر کے ہاتھ کو بوسہ نہ دینا اور اشارہ کرتے وقت رفع یدین کی طرح دونوں ہاتھ بلند نہ کرنا۔ (مسئلہ نمبر175,166,168)

استلام کے وقت” بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہنا۔ (مسئلہ نمبر 165)

طواف کے ہر چکر میں حجر اسود کا استلام کرنا۔ (مسئلہ نمبر171)

طواف کے پہلے تین چکروں میں رمل (تیز چال چلنا) کرنا اور باقی چار چکروں میں عام چال چلنا۔ (مسئلہ نمبر 162)

رکن یمانی کو چھو کر بوسہ نہ دینا اگر چھونا ممکن نہ ہو تو پھر اشارہ کئے بغیر گزر جانا۔ (مسئلہ نمبر 173,172)

رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان” رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَۃ وَّفِیْ الْاٰخِرَۃ حَسَنَۃ وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ” پڑھنا اور باقی طواف میں جو بھی قرآنی یا نبوی دعائیں یاد ہوں وہ پڑھنا۔ (مسئلہ نمبر177)

ایک طواف کے لئے سات چکر پورے کرنا۔ (مسئلہ نمبر 161)

سات چکر پورے کرنے کے بعد وَاتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرَاہِیْمَ مُصَلّیٰ پڑھتے ہوئے مقام ابراہیم کی طرف آنا اور وہاں (یا جہاں بھی جگہ ملے ) دو رکعت نماز ادا کرنا، پہلی رکعت میں قُلْ یَآٰ اَیّھَا الْکٰفِرُوْنَ، اور دوسری میں قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اًحَدٌ پڑھنا۔ (مسئلہ نمبر184,163 )

نماز کے بعد آب زمزم پینا اور کچھ سر پر ڈالنا۔ (مسئلہ نمبر 187)

زمزم پینے کے بعد پھر حجر اسود کا استلام کرنا اور سعی کے لئے صفا پہاڑی کی طرف جانا۔ (مسئلہ نمبر 164,187)

صفا پہاڑی پر چڑھتے ہوئے اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃ مِنْ شَعَائِرِ اللّٰہِ فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ اَوِ اعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَیْہِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بھِِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًا فَاِنَّ اللّٰہَ شِاکِرٌ عَلِیْمٌ پڑھنا اور پھر یہ الفاظ کہنا اَبْدَءُ بِمَا بَدَءَ اللّٰہُ بِہ(مسئلہ نمبر 204)
(صفا پہاڑی کے اوپر چڑھ کر قبلہ رخ کھڑے ہونا اور تین مرتبہ یہ کلمات کہنا اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ لاَ اِلٰہَ اِلآَ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ  لَہُ الْمُلْکُ وَلَہٗ  الْحَمْدُ وھَُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ لاَ اِلٰہَ اِلآَ اللّٰہُ وَحْدَہٗ  اَنْجَزَ وَعْدَہٗ  وَنَصَرَ عَبْدَہٗ  وھََزَمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہٗ  اور درمیان میں دعائیں مانگنا۔ (مسئلہ نمبر208,207,206)

صفا سے سعی کا آغاز کر کے مروہ پہاڑی پر جانا اور وہی عمل دہرانا جو اوپر نمبر 18 اور19 میں دیا گیا ہے۔ (مسئلہ نمبر 206، 211)

سبز ستونوں کے درمیان (مردوں کا) تیز تیز چلنا۔ (مسئلہ نمبر212)

دوران سعی جو بھی قرآنی یا نبوی دعائیں یاد ہوں وہ پڑھنا۔ (مسئلہ نمبر214)

صفا سے مروہ تک ایک چکر شمار کر کے سات چکر پورے کرنا۔ (مسئلہ نمبر215)

سعی کے بعد مردوں کا سارے سر سے بال کٹوانا یا سر منڈوانا اور خواتین کا صرف ایک یا دو پور بال کاٹنا۔ (مسئلہ نمبر221)

احرام کی چادریں اتار کر عام لباس پہننا۔ (مسئلہ نمبر222)

وضاحت : مفصل مسائل آئندہ ابواب میں ملاحظہ فرمائیں۔

٭٭٭

 

 

 

حج تمتع کا مسنون طریقہ ایک نظر میں

 

میقات سے عمرہ کا احرام باندھ کر مکہ مکرمہ آنا اور عمرہ ادا کرنے کے بعد احرام اتار دینا (مسئلہ نمبر59)

8 ذی الحجہ (یوم الترویہ) کو مکہ مکرمہ میں اپنی قیام گاہ سے حج کے لئے احرام باندھنا۔ (مسئلہ نمبر231)

احرام باندھنے سے قبل لَبَّیْکَ حَجًّا کہہ کر حج کی نیت کرنا۔ (مسئلہ نمبر80)

احرام باندھنے سے قبل غسل کرنا اور جسم پر خوشبو لگانا۔ (مسئلہ نمبر77,76)

بیمار آدمی کا احرام باندھتے وقت اَللّٰھُمَّ مَحَلِّی حَیْثُ حَبَسَتَنِیْ (اے اللہ! میرے احرام کھولنے کی جگہ وہی ہے جہاں تو نے مجھے روک لیا) کہنا۔ (مسئلہ نمبر88)

ممکن ہو تو نماز ظہر ادا کرنے کے بعد احرام باندھنا۔ (مسئلہ نمبر78)

احرام باندھنے کے بعد بلند آواز سے تلبیہ کہنا اور ایک بار یہ الفاظ ادا کرنا اَللّٰھُمَّ ھٰذِہ‫ حَجَۃ لاَ رِیَاءَ فِیْھَا وَلاَ سُمْعَۃ "یا اللہ! میرے اس حج سے نہ دکھاوا مقصود ہے نہ شہرت مطلوب ہے )(مسئلہ نمبر127)

8 ذی الحجہ کو احرام باندھنے کے بعد ظہر سے قبل تلبیہ کہتے ہوئے منیٰ پہنچنا اور وہاں ظہر،  عصر،  مغرب،  عشاء اور فجر کی (پانچ) نمازیں قصر کر کے اپنے اپنے وقت پر با جماعت ادا کرنا(مسئلہ نمبر 236,234, 232)

9ذی الحجہ (یوم عرفہ) کو طلوع آفتاب کے بعد تکبیرو تہلیل اور تلبیہ کہتے ہوئے منیٰ سے عرفات روانہ ہونا۔ (مسئلہ نمبر234)

عرفات کے دن روزہ نہ رکھنا۔ (مسئلہ نمبر259)

!عرفات میں داخل ہونے سے قبل وادی نمرہ میں قیام کرنا ظہر کے وقت عرفات میں امام حج کا خطبہ سننا، اس کے بعد ظہر اور عصر کی دونوں نمازیں ایک اذان،  دو اقامت کے ساتھ با جماعت قصر کر کے ادا کرنا، (مسئلہ نمبر242,241)

وضاحت : ہجوم کے باعث اگر وادی نمرہ میں جگہ نہ ملے اور حاجی سیدھا عرفات چلا جائے تو کوئی حرج نہیں۔

ظہر اور عصر کی نمازیں ادا کرنے کے بعد عرفات میں داخل ہونا اور جبل رحمت کے دامن میں (یا جہاں کہیں بھی جگہ میسر آئے ) وقوف کرنا،  قبلہ رخ کھڑے ہو کر ہاتھ بلند کر کے قرآنی و نبوی دعائیں مانگنا اور درمیان میں تکبیر و تہلیل اور تلبیہ بھی کہنا۔ (مسئلہ نمبر251,250,249,244)

غروب آفتاب کے بعد،  نماز مغرب ادا کئے بغیر سکون اور وقار کے ساتھ تلبیہ کہتے ہوئے مزدلفہ روانہ ہونا۔ (مسئلہ نمبر261,260)

مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشا کی نمازیں ،  ایک اذان اور دو اقامت کے ساتھ قصر کر کے اکٹھی ادا کرنا۔ (مسئلہ نمبر264)

رات سو کر گزارنا اور 10 ذی الحجہ کی نماز فجر معمول کے وقت سے تھوڑا پہلے ادا کرنا۔ (مسئلہ نمبر 270,267 )

نماز فجر با جماعت ادا کرنے کے بعد مشعر الحرام پہاڑی کے دامن میں (یا جہاں کہیں بھی جگہ ملے ) قبلہ رخ کھڑے ہو کہ ہاتھ بلند کر کے سورج طلوع ہونے سے قبل خوب روشنی پھیلنے تک تکبیر و تہلیل کہنا،  توبہ استغفار کرنا اور دعائیں مانگنا۔ (مسئلہ نمبر268)

طلوع آفتاب سے قبل سکون اور وقار کے ساتھ تلبیہ کہتے ہوئے منیٰ روانہ ہونا اور راستہ میں وادی محسر سے تیزی سے گزرنا۔ (مسئلہ نمبر276,275)

منیٰ پہنچ کر طلوع آفتاب کے بعد جمرہ عقبہ کی رمی کرنا اور رمی سے قبل تلبیہ کہنا بند کر دینا۔ (مسئلہ نمبر290,283 )

جمرہ عقبہ کی رمی کے بعد قربانی کرنا اور اس سے کچھ پکا کر کھانا۔ (مسئلہ نمبر310,278)

وضاحت : یاد رہے حج افراد والوں پر قربانی کرنا واجب نہیں۔ (مسئلہ نمبر299)

قربانی کے بعد حلق یا تقصیر کروانا اور احرام کی چادریں اتار کر عام لباس پہننا۔ (مسئلہ نمبر 324,315,224)

منیٰ سے مکہ مکرمہ جا کر طواف افاضہ کرنا،  زمزم پینا اور کچھ حصہ سر پر بہانا(مسئلہ نمبر187,130)

صفا و مروہ کی سعی کرنا اور مکہ مکرمہ سے منیٰ واپس آنا۔ (مسئلہ نمبر236)

ایام تشریق (13,12,11) ذی الحجہ کی راتیں منیٰ میں گزارنا اور روزانہ زوال آفتاب کے بعد جمرہ اولیٰ،  جمرہ وسطیٰ اور جمرہ عقبہ کی بالترتیب رمی کرنا۔ (مسئلہ نمبر339,338)

جمرہ اولیٰ،  جمرہ وسطیٰ کی رمی کے بعد قبلہ رخ کھڑے ہو کر دعائیں مانگنا لیکن جمرہ عقبہ کی رمی کے بعد دعائیں مانگے بغیر واپس پلٹنا۔ (مسئلہ نمبر340)

قیام منیٰ کے دوران ممکن ہو تو روزانہ طواف کرنا،  مسجد خیف میں با جماعت نمازیں ادا کرنا،  بکثرت تہلیل و تکبیر،  حمد و ثنا،  توبہ استغفار اور دعائیں مانگنا(مسئلہ نمبر345,342)

12 ذی الحجہ کو منیٰ سے واپس آنا ہو تو غروب آفتاب سے قبل منیٰ سے نکلنا۔ (مسئلہ نمبر33)

وضاحت : اگر سورج منیٰ میں ہی غروب ہو جائے تو پھر13 ذی الحجہ کو زوال کے بعد رمی کر کے منیٰ سے واپس آنا چاہئے۔

مکہ معظمہ پہنچ کر گھر رخصت ہونے سے قبل طواف وداع ادا کرنا۔ (مسئلہ نمبر348)

٭٭٭

 

 

 

 

حج افراد کا مسنون طریقہ ایک نظر میں

 

میقات سے حج کی نیت سے احرام باندھنا۔ (مسئلہ نمبر57)

احرام باندھنے سے قبل غسل کرنا اور جسم پر خوشبو لگانا۔ (مسئلہ نمبر77۔76) لَبَّیْکَ حَجًّا کہہ کر حج کی نیت کرنا (مسئلہ نمبر 80) ممکن ہو تو نماز ظہر ادا کرنے کے بعد احرام باندھنا۔ (مسئلہ نمبر 78) احرام باندھنے کے بعد بلند آواز سے تلبیہ کہنا اور ایک بار یہ الفاظ ادا کرنا اَللّٰھُمَّ ھٰذِہ حَجَّۃ لاَ رِیَاءَ فِیْھَا وَلاَ سُمْعَۃ (اے اللہ! میرے اس حج سے نہ دکھاوا مقصود ہے نہ شہرت مطلوب ہے ) (مسئلہ نمبر 127)

اگر وقت ہو تو مکہ مکرمہ پہنچ کر طواف تحیہ کرنا اگر وقت نہ ہو تو سیدھے منیٰ چلے جانا۔ (مسئلہ نمبر148)

حج افراد کرنے والے شخص (مفرد) کے ذمہ دو طواف واجب ہیں۔ طواف افاضہ طواف وداع۔ (مسئلہ نمبر197)

حج افراد ادا کرنے والوں پر صرف ایک سعی واجب ہے جو قربانی کے دن طواف زیارت کے بعد ادا کی جائے گی۔ (مسئلہ نمبر 228) سہولت کے لئے حج سعی 8 ذی الحجہ کو منیٰ میں جانے سے قبل کرنا جائز ہے۔ (مسئلہ نمبر226)

٭٭٭

 

 

 

 

حج قران کا مسنون طریقہ ایک نظر میں

 

میقات سے عمرہ اور حج دونوں کی نیت سے احرام باندھنا۔ (مسئلہ نمبر49)

وضاحت : احرام باندھنے کی تفصیل حج افراد کے مسنون طریقہ میں مسئلہ نمبر2 کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔

مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرہ ادا کرنا لیکن عمرہ کی سعی کے بعد حجامت نہ بنوانا نہ ہی احرام کھولنا بلکہ حالت احرام میں ہی ایام حج کا انتظار کرنا۔ (مسئلہ نمبر57)

8 ذی الحجہ کو ظہر کی نماز سے قبل تلبیہ کہتے کہتے منیٰ پہنچنا اور وہاں ظہر،  عصر،  مغرب،  عشاء اور 9 ذی الحجہ کو نماز فجر قصر کر کے اپنے اپنے وقت پر با جماعت ادا کرنا۔ (مسئلہ نمبر232، 234، 235)

وضاحت : اس کے بعد ایام حج کے تمام افعال وہی ہیں جو حج تمتع کے ہیں۔

حج قران کرنے والوں پر قربانی ادا کرنا واجب ہے۔ (مسئلہ نمبر300)

جو شخص قربانی کی استطاعت نہ رکھتا ہو اس کو دس دن کے روزے رکھنے چاہئیں۔ (مسئلہ نمبر300)

حج قران کا احرام باندھنے کے لئے قربانی کا جانور ساتھ لے جانا مسنون ہے۔ (مسئلہ نمبر58)

حج قران ادا کرنے والے شخص (قارن) کے ذمہ تین طواف واجب ہیں ایک عمرہ کا،  دوسرا حج کا اور تیسرا طواف وداع۔ (مسئلہ نمبر198)

حج قران ادا کرنے والوں پر دو سعی واجب ہیں۔ ایک سعی عمرہ کی اور دوسری حج کی۔ (مسئلہ نمبر229)

٭٭٭

 

تشکر:مکتبہ جبرئیل، مرثد ہاشمی جن کے توسط سے فائل فراہم ہوئی

تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید